\id EPH اردو جیو ورژن \ide UTF-8 \h اِفسِیوں \toc1 اِفسِیوں \toc2 اِفسِیوں \toc3 اِفس \mt1 اِفسِیوں \c 1 \p \v 1 یہ خط پولس کی طرف سے ہے، جو اللہ کی مرضی سے مسیح عیسیٰ کا رسول ہے۔ \p مَیں اِفسس شہر کے مُقدّسین کو لکھ رہا ہوں، اُنہیں جو مسیح عیسیٰ میں ایمان دار ہیں۔ \p \v 2 خدا ہمارا باپ اور خداوند عیسیٰ مسیح آپ کو فضل اور سلامتی بخشیں۔ \s1 مسیح میں روحانی برکتیں \p \v 3 خدا ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح کے باپ کی حمد و ثنا ہو! کیونکہ مسیح میں اُس نے ہمیں آسمان پر ہر روحانی برکت سے نوازا ہے۔ \v 4 دنیا کی تخلیق سے پیشتر ہی اُس نے مسیح میں ہمیں چن لیا تاکہ ہم مُقدّس اور بےعیب حالت میں اُس کے سامنے زندگی گزاریں۔ \p یہ کتنی عظیم محبت تھی! \v 5 پہلے ہی سے اُس نے فیصلہ کر لیا کہ وہ ہمیں مسیح میں اپنے بیٹے بیٹیاں بنا لے گا۔ یہی اُس کی مرضی اور خوشی تھی \v 6 تاکہ ہم اُس کے جلالی فضل کی تمجید کریں، اُس مفت نعمت کے لئے جو اُس نے ہمیں اپنے پیارے فرزند میں دے دی۔ \v 7 کیونکہ اُس نے مسیح کے خون سے ہمارا فدیہ دے کر ہمیں آزاد اور ہمارے گناہوں کو معاف کر دیا ہے۔ اللہ کا یہ فضل کتنا وسیع ہے \v 8 جو اُس نے کثرت سے ہمیں عطا کیا ہے۔ \p اپنی پوری حکمت اور دانائی کا اظہار کر کے \v 9 اللہ نے ہم پر اپنی پوشیدہ مرضی ظاہر کر دی، یعنی وہ منصوبہ جو اُسے پسند تھا اور جو اُس نے مسیح میں پہلے سے بنا رکھا تھا۔ \v 10 منصوبہ یہ ہے کہ جب مقررہ وقت آئے گا تو اللہ مسیح میں تمام کائنات کو جمع کر دے گا۔ اُس وقت سب کچھ مل کر مسیح کے تحت ہو جائے گا، خواہ وہ آسمان پر ہو یا زمین پر۔ \p \v 11 مسیح میں ہم آسمانی بادشاہی کے وارث بھی بن گئے ہیں۔ اللہ نے پہلے سے ہمیں اِس کے لئے مقرر کیا، کیونکہ وہ سب کچھ یوں سرانجام دیتا ہے کہ اُس کی مرضی کا ارادہ پورا ہو جائے۔ \v 12 اور وہ چاہتا ہے کہ ہم اُس کے جلال کی ستائش کا باعث بنیں، ہم جنہوں نے پہلے سے مسیح پر اُمید رکھی۔ \p \v 13 آپ بھی مسیح میں ہیں، کیونکہ آپ سچائی کا کلام اور اپنی نجات کی خوش خبری سن کر ایمان لائے۔ اور اللہ نے آپ پر بھی روح القدس کی مُہر لگا دی جس کا وعدہ اُس نے کیا تھا۔ \v 14 روح القدس ہماری میراث کا بیعانہ ہے۔ وہ ہمیں یہ ضمانت دیتا ہے کہ اللہ ہمارا جو اُس کی ملکیت ہیں فدیہ دے کر ہمیں پوری مخلصی تک پہنچائے گا۔ کیونکہ ہماری زندگی کا مقصد یہ ہے کہ اُس کے جلال کی ستائش کی جائے۔ \s1 پولس کی دعا \p \v 15 بھائیو، مَیں خداوند عیسیٰ پر آپ کے ایمان اور آپ کی تمام مُقدّسین سے محبت کے بارے میں سن کر \v 16 آپ کے لئے خدا کا شکر کرنے سے باز نہیں آتا بلکہ آپ کو اپنی دعاؤں میں یاد کرتا رہتا ہوں۔ \v 17 میری خاص دعا یہ ہے کہ ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح کا خدا اور جلالی باپ آپ کو دانائی اور مکاشفہ کی روح دے تاکہ آپ اُسے بہتر طور پر جان سکیں۔ \v 18 وہ کرے کہ آپ کے دلوں کی آنکھیں روشن ہو جائیں۔ کیونکہ پھر ہی آپ جان لیں گے کہ یہ کیسی اُمید ہے جس کے لئے اُس نے آپ کو بُلایا ہے، کہ یہ جلالی میراث کیسی دولت ہے جو مُقدّسین کو حاصل ہے، \v 19 اور کہ ہم ایمان رکھنے والوں پر اُس کی قدرت کا اظہار کتنا زبردست ہے۔ یہ وہی بےحد قدرت ہے \v 20 جس سے اُس نے مسیح کو مُردوں میں سے زندہ کر کے آسمان پر اپنے دہنے ہاتھ بٹھایا۔ \v 21 وہاں مسیح ہر حکمران، اختیار، قوت، حکومت، ہاں ہر نام سے کہیں سرفراز ہے، خواہ اِس دنیا میں ہو یا آنے والی دنیا میں۔ \v 22 اللہ نے سب کچھ اُس کے پاؤں کے نیچے کر کے اُسے سب کا سر بنا دیا۔ یہ اُس نے اپنی جماعت کی خاطر کیا \v 23 جو مسیح کا بدن ہے اور جسے مسیح سے پوری معموری حاصل ہوتی ہے یعنی اُس سے جو ہر طرح سے سب کچھ معمور کر دیتا ہے۔ \c 2 \s1 موت سے زندگی تک \p \v 1 آپ بھی اپنی خطاؤں اور گناہوں کی وجہ سے روحانی طور پر مُردہ تھے۔ \v 2 کیونکہ پہلے آپ اِن میں پھنسے ہوئے اِس دنیا کے طور طریقوں کے مطابق زندگی گزارتے تھے۔ آپ ہَوا کی قوتوں کے سردار کے تابع تھے، اُس روح کے جو اِس وقت اُن میں سرگرمِ عمل ہے جو اللہ کے نافرمان ہیں۔ \v 3 پہلے تو ہم بھی سب اُن میں زندگی گزارتے تھے۔ ہم بھی اپنی پرانی فطرت کی شہوتیں، مرضی اور سوچ پوری کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ دوسروں کی طرح ہم پر بھی فطری طور پر اللہ کا غضب نازل ہونا تھا۔ \p \v 4 لیکن اللہ کا رحم اِتنا وسیع ہے اور وہ اِتنی شدت سے ہم سے محبت رکھتا ہے \v 5 کہ اگرچہ ہم اپنے گناہوں میں مُردہ تھے توبھی اُس نے ہمیں مسیح کے ساتھ زندہ کر دیا۔ ہاں، آپ کو اللہ کے فضل ہی سے نجات ملی ہے۔ \v 6 جب ہم مسیح عیسیٰ پر ایمان لائے تو اُس نے ہمیں مسیح کے ساتھ زندہ کر کے آسمان پر بٹھا دیا۔ \v 7 عیسیٰ مسیح میں ہم پر مہربانی کرنے سے اللہ آنے والے زمانوں میں اپنے فضل کی لامحدود دولت دکھانا چاہتا تھا۔ \v 8 کیونکہ یہ اُس کا فضل ہی ہے کہ آپ کو ایمان لانے پر نجات ملی ہے۔ یہ آپ کی طرف سے نہیں ہے بلکہ اللہ کی بخشش ہے۔ \v 9 اور یہ نجات ہمیں اپنے کسی کام کے نتیجے میں نہیں ملی، اِس لئے کوئی اپنے آپ پر فخر نہیں کر سکتا۔ \v 10 ہاں، ہم اُسی کی مخلوق ہیں جنہیں اُس نے مسیح میں نیک کام کرنے کے لئے خلق کیا ہے۔ اور یہ کام اُس نے پہلے سے ہمارے لئے تیار کر رکھے ہیں، کیونکہ وہ چاہتا ہے کہ ہم اُنہیں سرانجام دیتے ہوئے زندگی گزاریں۔ \s1 مسیح میں ایک \p \v 11 یہ بات ذہن میں رکھیں کہ ماضی میں آپ کیا تھے۔ یہودی صرف اپنے لئے لفظ مختون استعمال کرتے تھے اگرچہ وہ اپنا ختنہ صرف انسانی ہاتھوں سے کرواتے ہیں۔ آپ کو جو غیریہودی ہیں وہ نامختون قرار دیتے تھے۔ \v 12 اُس وقت آپ مسیح کے بغیر ہی چلتے تھے۔ آپ اسرائیل قوم کے شہری نہ بن سکے اور جو وعدے اللہ نے عہدوں کے ذریعے اپنی قوم سے کئے تھے وہ آپ کے لئے نہیں تھے۔ اِس دنیا میں آپ کی کوئی اُمید نہیں تھی، آپ اللہ کے بغیر ہی زندگی گزارتے تھے۔ \v 13 لیکن اب آپ مسیح میں ہیں۔ پہلے آپ دُور تھے، لیکن اب آپ کو مسیح کے خون کے وسیلے سے قریب لایا گیا ہے۔ \v 14 کیونکہ مسیح ہماری صلح ہے اور اُسی نے یہودیوں اور غیریہودیوں کو ملا کر ایک قوم بنا دیا ہے۔ اپنے جسم کو قربان کر کے اُس نے وہ دیوار گرا دی جس نے اُنہیں الگ کر کے ایک دوسرے کے دشمن بنا رکھا تھا۔ \v 15 اُس نے شریعت کو اُس کے احکام اور ضوابط سمیت منسوخ کر دیا تاکہ دونوں گروہوں کو ملا کر ایک نیا انسان خلق کرے، ایسا انسان جو اُس میں ایک ہو اور صلح سلامتی کے ساتھ زندگی گزارے۔ \v 16 اپنی صلیبی موت سے اُس نے دونوں گروہوں کو ایک بدن میں ملا کر اُن کی اللہ کے ساتھ صلح کرائی۔ ہاں، اُس نے اپنے آپ میں یہ دشمنی ختم کر دی۔ \v 17 اُس نے آ کر دونوں گروہوں کو صلح سلامتی کی خوش خبری سنائی، آپ غیریہودیوں کو جو اللہ سے دُور تھے اور آپ یہودیوں کو بھی جو اُس کے قریب تھے۔ \v 18 اب ہم دونوں مسیح کے ذریعے ایک ہی روح میں باپ کے حضور آ سکتے ہیں۔ \p \v 19 نتیجے میں اب آپ پردیسی اور اجنبی نہیں رہے بلکہ مُقدّسین کے ہم وطن اور اللہ کے گھرانے کے ہیں۔ \v 20 آپ کو رسولوں اور نبیوں کی بنیاد پر تعمیر کیا گیا ہے جس کے کونے کا بنیادی پتھر مسیح عیسیٰ خود ہے۔ \v 21 اُس میں پوری عمارت جُڑ جاتی اور بڑھتی بڑھتی خداوند میں اللہ کا مُقدّس گھر بن جاتی ہے۔ \v 22 دوسروں کے ساتھ ساتھ اُس میں آپ کی بھی تعمیر ہو رہی ہے تاکہ آپ روح میں اللہ کی سکونت گاہ بن جائیں۔ \c 3 \s1 پولس کی غیریہودیوں میں خدمت \p \v 1 اِس وجہ سے مَیں پولس جو آپ غیریہودیوں کی خاطر مسیح عیسیٰ کا قیدی ہوں اللہ سے دعا کرتا ہوں۔ \v 2 آپ نے تو سن لیا ہے کہ مجھے آپ میں اللہ کے فضل کا انتظام چلانے\f + \fr 3‏:2 \fk فضل کا انتظام چلانے: \ft یعنی خوش خبری سنانے۔ \f* کی خاص ذمہ داری دی گئی ہے۔ \v 3 جس طرح مَیں نے پہلے ہی مختصر طور پر لکھا ہے، اللہ نے خود مجھ پر یہ راز ظاہر کر دیا۔ \v 4 جب آپ وہ پڑھیں گے جو مَیں نے لکھا تو آپ جان لیں گے کہ مجھے مسیح کے راز کے بارے میں کیا کیا سمجھ آئی ہے۔ \v 5 گزرے زمانوں میں اللہ نے یہ بات ظاہر نہیں کی، لیکن اب اُس نے اِسے روح القدس کے ذریعے اپنے مُقدّس رسولوں اور نبیوں پر ظاہر کر دیا۔ \v 6 اور اللہ کا راز یہ ہے کہ اُس کی خوش خبری کے ذریعے غیریہودی اسرائیل کے ساتھ آسمانی بادشاہی کے وارث، ایک ہی بدن کے اعضا اور اُسی وعدے میں شریک ہیں جو اللہ نے مسیح عیسیٰ میں کیا ہے۔ \p \v 7 مَیں اللہ کے مفت فضل اور اُس کی قدرت کے اظہار سے خوش خبری کا خادم بن گیا۔ \v 8 اگرچہ مَیں اللہ کے تمام مُقدّسین سے کمتر ہوں توبھی اُس نے مجھے یہ فضل بخشا کہ مَیں غیریہودیوں کو اُس لامحدود دولت کی خوش خبری سناؤں جو مسیح میں دست یاب ہے۔ \v 9 یہی میری ذمہ داری بن گئی کہ مَیں سب پر اُس راز کا انتظام ظاہر کروں جو گزرے زمانوں میں سب چیزوں کے خالق خدا میں پوشیدہ رہا۔ \v 10 کیونکہ اللہ چاہتا تھا کہ اب مسیح کی جماعت ہی آسمانی حکمرانوں اور قوتوں کو اللہ کی وسیع حکمت کے بارے میں علم پہنچائے۔ \v 11 یہی اُس کا ازلی منصوبہ تھا جو اُس نے ہمارے خداوند مسیح عیسیٰ کے وسیلے سے تکمیل تک پہنچایا۔ \v 12 اُس میں اور اُس پر ایمان رکھ کر ہم پوری آزادی اور اعتماد کے ساتھ اللہ کے حضور آ سکتے ہیں۔ \v 13 اِس لئے میری آپ سے گزارش ہے کہ آپ میری مصیبتیں دیکھ کر بےدل نہ ہو جائیں۔ یہ مَیں آپ کی خاطر برداشت کر رہا ہوں، اور یہ آپ کی عزت کا باعث ہیں۔ \s1 مسیح کی محبت \p \v 14 اِس وجہ سے مَیں باپ کے حضور اپنے گھٹنے ٹیکتا ہوں، \v 15 اُس باپ کے سامنے جس سے آسمان و زمین کا ہر خاندان نامزد ہے۔ \v 16 میری دعا ہے کہ وہ اپنے جلال کی دولت کے موافق یہ بخشے کہ آپ اُس کے روح کے وسیلے سے باطنی طور پر زبردست تقویت پائیں، \v 17 کہ مسیح ایمان کے ذریعے آپ کے دلوں میں سکونت کرے۔ ہاں، میری دعا ہے کہ آپ محبت میں جڑ پکڑیں اور اِس بنیاد پر زندگی یوں گزاریں \v 18 کہ آپ باقی تمام مُقدّسین کے ساتھ یہ سمجھنے کے قابل بن جائیں کہ مسیح کی محبت کتنی چوڑی، کتنی لمبی، کتنی اونچی اور کتنی گہری ہے۔ \v 19 خدا کرے کہ آپ مسیح کی یہ محبت جان لیں جو ہر علم سے کہیں افضل ہے اور یوں اللہ کی پوری معموری سے بھر جائیں۔ \p \v 20 اللہ کی تمجید ہو جو اپنی اُس قدرت کے موافق جو ہم میں کام کر رہی ہے ایسا زبردست کام کر سکتا ہے جو ہماری ہر سوچ اور دعا سے کہیں باہر ہے۔ \v 21 ہاں، مسیح عیسیٰ اور اُس کی جماعت میں اللہ کی تمجید پشت در پشت اور ازل سے ابد تک ہوتی رہے۔ آمین۔ \c 4 \s1 بدن کی یگانگت \p \v 1 چنانچہ مَیں جو خداوند میں قیدی ہوں آپ کو تاکید کرتا ہوں کہ اُس زندگی کے مطابق چلیں جس کے لئے خدا نے آپ کو بُلایا ہے۔ \v 2 ہر وقت حلیم اور نرم دل رہیں، صبر سے کام لیں اور ایک دوسرے سے محبت رکھ کر اُسے برداشت کریں۔ \v 3 صلح سلامتی کے بندھن میں رہ کر روح کی یگانگت قائم رکھنے کی پوری کوشش کریں۔ \v 4 ایک ہی بدن اور ایک ہی روح ہے۔ یوں آپ کو بھی ایک ہی اُمید کے لئے بُلایا گیا۔ \v 5 ایک خداوند، ایک ایمان، ایک بپتسمہ ہے۔ \v 6 ایک خدا ہے، جو سب کا واحد باپ ہے۔ وہ سب کا مالک ہے، سب کے ذریعے کام کرتا ہے اور سب میں موجود ہے۔ \p \v 7 اب ہم سب کو اللہ کا فضل بخشا گیا۔ لیکن مسیح ہر ایک کو مختلف پیمانے سے یہ فضل عطا کرتا ہے۔ \v 8 اِس لئے کلامِ مُقدّس فرماتا ہے، ”اُس نے بلندی پر چڑھ کر قیدیوں کا ہجوم گرفتار کر لیا اور آدمیوں کو تحفے دیئے۔“ \v 9 اب غور کریں کہ چڑھنے کا ذکر کیا گیا ہے۔ اِس کا مطلب ہے کہ پہلے وہ زمین کی گہرائیوں میں اُترا۔ \v 10 جو اُترا وہ وہی ہے جو تمام آسمانوں سے اونچا چڑھ گیا تاکہ تمام کائنات کو اپنے آپ سے معمور کرے۔ \v 11 اُسی نے اپنی جماعت کو طرح طرح کے خادموں سے نوازا۔ بعض رسول، بعض نبی، بعض مبشر، بعض چرواہے اور بعض اُستاد ہیں۔ \v 12 اِن کا مقصد یہ ہے کہ مُقدّسین کو خدمت کرنے کے لئے تیار کیا جائے اور یوں مسیح کے بدن کی تعمیر و ترقی ہو جائے۔ \v 13 اِس طریقے سے ہم سب ایمان اور اللہ کے فرزند کی پہچان میں ایک ہو کر بالغ ہو جائیں گے، اور ہم مل کر مسیح کی معموری اور بلوغت کو منعکس کریں گے۔ \v 14 پھر ہم بچے نہیں رہیں گے، اور تعلیم کے ہر ایک جھونکے سے اُچھلتے پھرتے نہیں رہیں گے جب لوگ اپنی چالاکی اور دھوکے بازی سے ہمیں اپنے جالوں میں پھنسانے کی کوشش کریں گے۔ \v 15 اِس کے بجائے ہم محبت کی روح میں سچی بات کر کے ہر لحاظ سے مسیح کی طرف بڑھتے جائیں گے جو ہمارا سر ہے۔ \v 16 وہی نسوں کے ذریعے پورے بدن کے مختلف حصوں کو ایک دوسرے کے ساتھ جوڑ کر متحد کر دیتا ہے۔ ہر حصہ اپنی طاقت کے موافق کام کرتا ہے، اور یوں پورا بدن محبت کی روح میں بڑھتا اور اپنی تعمیر کرتا رہتا ہے۔ \s1 مسیح میں نئی زندگی \p \v 17 پس مَیں خداوند کے نام میں آپ کو آگاہ کرتا ہوں کہ اب سے غیرایمان داروں کی طرح زندگی نہ گزاریں جن کی سوچ بےکار ہے \v 18 اور جن کی سمجھ اندھیرے کی گرفت میں ہے۔ اُن کا اُس زندگی میں کوئی حصہ نہیں جو اللہ دیتا ہے، کیونکہ وہ جاہل ہیں اور اُن کے دل سخت ہو گئے ہیں۔ \v 19 بےحس ہو کر اُنہوں نے اپنے آپ کو عیاشی کے حوالے کر دیا۔ یوں وہ نہ بجھنے والی پیاس کے ساتھ ہر قسم کی ناپاک حرکتیں کرتے ہیں۔ \p \v 20 لیکن آپ نے مسیح کو یوں نہیں جانا۔ \v 21 آپ نے تو اُس کے بارے میں سن لیا ہے، اور اُس میں ہو کر آپ کو وہ سچائی سکھائی گئی جو عیسیٰ میں ہے۔ \v 22 چنانچہ اپنے پرانے انسان کو اُس کے پرانے چال چلن سمیت اُتار دینا، کیونکہ وہ اپنی دھوکے باز شہوتوں سے بگڑتا جا رہا ہے۔ \v 23 اللہ کو آپ کی سوچ کی تجدید کرنے دیں \v 24 اور نئے انسان کو پہن لیں جو یوں بنایا گیا ہے کہ وہ حقیقی راست بازی اور قدوسیت میں اللہ کے مشابہ ہے۔ \p \v 25 اِس لئے ہر شخص جھوٹ سے باز رہ کر دوسروں سے سچ بات کرے، کیونکہ ہم سب ایک ہی بدن کے اعضا ہیں۔ \v 26 غصے میں آتے وقت گناہ مت کرنا۔ آپ کا غصہ سورج کے غروب ہونے تک ٹھنڈا ہو جائے، \v 27 ورنہ آپ ابلیس کو اپنی زندگی میں کام کرنے کا موقع دیں گے۔ \v 28 چور اب سے چوری نہ کرے بلکہ خوب محنت مشقت کر کے اپنے ہاتھوں سے اچھا کام کرے۔ ہاں، وہ اِتنا کمائے کہ ضرورت مندوں کو بھی کچھ دے سکے۔ \v 29 کوئی بھی بُری بات آپ کے منہ سے نہ نکلے بلکہ صرف ایسی باتیں جو دوسروں کی ضروریات کے مطابق اُن کی تعمیر کریں۔ یوں سننے والوں کو برکت ملے گی۔ \v 30 اللہ کے مُقدّس روح کو دُکھ نہ پہنچانا، کیونکہ اُسی سے اللہ نے آپ پر مُہر لگا کر یہ ضمانت دے دی ہے کہ آپ اُسی کے ہیں اور نجات کے دن بچ جائیں گے۔ \v 31 تمام طرح کی تلخی، طیش، غصے، شور شرابہ، گالی گلوچ بلکہ ہر قسم کے بُرے رویے سے باز آئیں۔ \v 32 ایک دوسرے پر مہربان اور رحم دل ہوں اور ایک دوسرے کو یوں معاف کریں جس طرح اللہ نے آپ کو بھی مسیح میں معاف کر دیا ہے۔ \c 5 \s1 روشنی میں زندگی گزارنا \p \v 1 چونکہ آپ اللہ کے پیارے بچے ہیں اِس لئے اُس کے نمونے پر چلیں۔ \v 2 محبت کی روح میں زندگی یوں گزاریں جیسے مسیح نے گزاری۔ کیونکہ اُس نے ہم سے محبت رکھ کر اپنے آپ کو ہمارے لئے اللہ کے حضور قربان کر دیا اور یوں ایسی قربانی بن گیا جس کی خوشبو اللہ کو پسند آئی۔ \p \v 3 آپ کے درمیان زناکاری، ہر طرح کی ناپاکی یا لالچ کا ذکر تک نہ ہو، کیونکہ یہ اللہ کے مُقدّسین کے لئے مناسب نہیں ہے۔ \v 4 اِسی طرح شرم ناک، احمقانہ یا گندی باتیں بھی ٹھیک نہیں۔ اِن کی جگہ شکرگزاری ہونی چاہئے۔ \v 5 کیونکہ یقین جانیں کہ زناکار، ناپاک یا لالچی مسیح اور اللہ کی بادشاہی میں میراث نہیں پائیں گے (لالچ تو ایک قسم کی بُت پرستی ہے)۔ \p \v 6 کوئی آپ کو بےمعنی الفاظ سے دھوکا نہ دے۔ ایسی ہی باتوں کی وجہ سے اللہ کا غضب اُن پر جو نافرمان ہیں نازل ہوتا ہے۔ \v 7 چنانچہ اُن میں شریک نہ ہو جائیں جو یہ کرتے ہیں۔ \v 8 کیونکہ پہلے آپ تاریکی تھے، لیکن اب آپ خداوند میں روشنی ہیں۔ روشنی کے فرزند کی طرح زندگی گزاریں، \v 9 کیونکہ روشنی کا پھل ہر طرح کی بھلائی، راست بازی اور سچائی ہے۔ \v 10 اور معلوم کرتے رہیں کہ خداوند کو کیا کچھ پسند ہے۔ \v 11 تاریکی کے بےپھل کاموں میں حصہ نہ لیں بلکہ اُنہیں روشنی میں لائیں۔ \v 12 کیونکہ جو کچھ یہ لوگ پوشیدگی میں کرتے ہیں اُس کا ذکر کرنا بھی شرم کی بات ہے۔ \v 13 لیکن سب کچھ بےنقاب ہو جاتا ہے جب اُسے روشنی میں لایا جاتا ہے۔ \v 14 کیونکہ جو روشنی میں لایا جاتا ہے وہ روشن ہو جاتا ہے۔ اِس لئے کہا جاتا ہے، \p ”اے سونے والے، جاگ اُٹھ! \p مُردوں میں سے جی اُٹھ، \p تو مسیح تجھ پر چمکے گا۔“ \p \v 15 چنانچہ بڑی احتیاط سے اِس پر دھیان دیں کہ آپ زندگی کس طرح گزارتے ہیں — بےسمجھ یا سمجھ دار لوگوں کی طرح۔ \v 16 ہر موقع سے پورا فائدہ اُٹھائیں، کیونکہ دن بُرے ہیں۔ \v 17 اِس لئے احمق نہ بنیں بلکہ خداوند کی مرضی کو سمجھیں۔ \p \v 18 شراب میں متوالے نہ ہو جائیں، کیونکہ اِس کا انجام عیاشی ہے۔ اِس کے بجائے روح القدس سے معمور ہوتے جائیں۔ \v 19 زبوروں، حمد و ثنا اور روحانی گیتوں سے ایک دوسرے کی حوصلہ افزائی کریں۔ اپنے دلوں میں خداوند کے لئے گیت گائیں اور نغمہ سرائی کریں۔ \v 20 ہاں، ہر وقت ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح کے نام میں ہر چیز کے لئے خدا باپ کا شکر کریں۔ \s1 میاں بیوی کا تعلق \p \v 21 مسیح کے خوف میں ایک دوسرے کے تابع رہیں۔ \v 22 بیویو، جس طرح آپ خداوند کے تابع ہیں اُسی طرح اپنے شوہر کے تابع بھی رہیں۔ \v 23 کیونکہ شوہر ویسے ہی اپنی بیوی کا سر ہے جیسے مسیح اپنی جماعت کا۔ ہاں، جماعت مسیح کا بدن ہے جسے اُس نے نجات دی ہے۔ \v 24 اب جس طرح جماعت مسیح کے تابع ہے اُسی طرح بیویاں بھی اپنے شوہروں کے تابع رہیں۔ \p \v 25 شوہرو، اپنی بیویوں سے محبت رکھیں، بالکل اُسی طرح جس طرح مسیح نے اپنی جماعت سے محبت رکھ کر اپنے آپ کو اُس کے لئے قربان کیا \v 26 تاکہ اُسے اللہ کے لئے مخصوص و مُقدّس کرے۔ اُس نے اُسے کلامِ پاک سے دھو کر پاک صاف کر دیا \v 27 تاکہ اپنے آپ کو ایک ایسی جماعت پیش کرے جو جلالی، مُقدّس اور بےالزام ہو، جس میں نہ کوئی داغ ہو، نہ کوئی جھری، نہ کسی اَور قسم کا نقص۔ \v 28 شوہروں کا فرض ہے کہ وہ اپنی بیویوں سے ایسی ہی محبت رکھیں۔ ہاں، وہ اُن سے ویسی محبت رکھیں جیسی اپنے جسم سے رکھتے ہیں۔ کیونکہ جو اپنی بیوی سے محبت رکھتا ہے وہ اپنے آپ سے ہی محبت رکھتا ہے۔ \v 29 آخر کوئی بھی اپنے جسم سے نفرت نہیں کرتا بلکہ اُسے خوراک مہیا کرتا اور پالتا ہے۔ مسیح بھی اپنی جماعت کے لئے یہی کچھ کرتا ہے۔ \v 30 کیونکہ ہم اُس کے بدن کے اعضا ہیں۔ \v 31 کلامِ مُقدّس میں بھی لکھا ہے، ”اِس لئے مرد اپنے ماں باپ کو چھوڑ کر اپنی بیوی کے ساتھ پیوست ہو جاتا ہے۔ وہ دونوں ایک ہو جاتے ہیں۔“ \v 32 یہ راز بہت گہرا ہے۔ مَیں تو اِس کا اطلاق مسیح اور اُس کی جماعت پر کرتا ہوں۔ \v 33 لیکن اِس کا اطلاق آپ پر بھی ہے۔ ہر شوہر اپنی بیوی سے اِس طرح محبت رکھے جس طرح وہ اپنے آپ سے رکھتا ہے۔ اور ہر بیوی اپنے شوہر کی عزت کرے۔ \c 6 \s1 بچوں اور والدین کا تعلق \p \v 1 بچو، خداوند میں اپنے ماں باپ کے تابع رہیں، کیونکہ یہی راست بازی کا تقاضا ہے۔ \v 2 کلامِ مُقدّس میں لکھا ہے، ”اپنے باپ اور اپنی ماں کی عزت کرنا۔“ یہ پہلا حکم ہے جس کے ساتھ ایک وعدہ بھی کیا گیا ہے، \v 3 ”پھر تُو خوش حال اور زمین پر دیر تک جیتا رہے گا۔“ \p \v 4 اے والدو، اپنے بچوں سے ایسا سلوک مت کریں کہ وہ غصے ہو جائیں بلکہ اُنہیں خداوند کی طرف سے تربیت اور ہدایت دے کر پالیں۔ \s1 غلام اور مالک \p \v 5 غلامو، ڈرتے اور کانپتے ہوئے اپنے انسانی مالکوں کے تابع رہیں۔ خلوص دلی سے اُن کی خدمت یوں کریں جیسے مسیح کی۔ \v 6 نہ صرف اُن کے سامنے ہی اور اُنہیں خوش رکھنے کے لئے خدمت کریں بلکہ مسیح کے غلاموں کی حیثیت سے جو پوری لگن سے اللہ کی مرضی پوری کرنا چاہتے ہیں۔ \v 7 خوشی سے خدمت کریں، اِس طرح جیسا کہ آپ نہ صرف انسانوں کی بلکہ خداوند کی خدمت کر رہے ہوں۔ \v 8 آپ تو جانتے ہیں کہ جو بھی اچھا کام ہم نے کیا اُس کا اجر خداوند دے گا، خواہ ہم غلام ہوں یا آزاد۔ \p \v 9 اور مالکو، آپ بھی اپنے غلاموں سے ایسا ہی سلوک کریں۔ اُنہیں دھمکیاں نہ دیں۔ آپ کو تو معلوم ہے کہ آسمان پر آپ کا بھی مالک ہے اور کہ وہ جانب دار نہیں ہوتا۔ \s1 روحانی زرہ بکتر \p \v 10 ایک آخری بات، خداوند اور اُس کی زبردست قوت میں طاقت ور بن جائیں۔ \v 11 اللہ کا پورا زرہ بکتر پہن لیں تاکہ ابلیس کی چالوں کا سامنا کر سکیں۔ \v 12 کیونکہ ہماری جنگ انسان کے ساتھ نہیں ہے بلکہ حکمرانوں اور اختیار والوں کے ساتھ، اِس تاریک دنیا کے حاکموں کے ساتھ اور آسمانی دنیا کی شیطانی قوتوں کے ساتھ ہے۔ \v 13 چنانچہ اللہ کا پورا زرہ بکتر پہن لیں تاکہ آپ مصیبت کے دن ابلیس کے حملوں کا سامنا کر سکیں بلکہ سب کچھ سرانجام دینے کے بعد قائم رہ سکیں۔ \p \v 14 اب یوں کھڑے ہو جائیں کہ آپ کی کمر میں سچائی کا پٹکا بندھا ہوا ہو، آپ کے سینے پر راست بازی کا سینہ بند لگا ہو \v 15 اور آپ کے پاؤں میں ایسے جوتے ہوں جو صلح سلامتی کی خوش خبری سنانے کے لئے تیار رہیں۔ \v 16 اِس کے علاوہ ایمان کی ڈھال بھی اُٹھائے رکھیں، کیونکہ اِس سے آپ ابلیس کے جلتے ہوئے تیر بجھا سکتے ہیں۔ \v 17 اپنے سر پر نجات کا خود پہن کر ہاتھ میں روح کی تلوار جو اللہ کا کلام ہے تھامے رکھیں۔ \v 18 اور ہر موقع پر روح میں ہرطرح کی دعا اور منت کرتے رہیں۔ جاگتے اور ثابت قدمی سے تمام مُقدّسین کے لئے دعا کرتے رہیں۔ \v 19 میرے لئے بھی دعا کریں کہ جب بھی مَیں اپنا منہ کھولوں اللہ مجھے ایسے الفاظ عطا کرے کہ پوری دلیری سے اُس کی خوش خبری کا راز سنا سکوں۔ \v 20 کیونکہ مَیں اِسی پیغام کی خاطر قیدی، ہاں زنجیروں میں جکڑا ہوا مسیح کا ایلچی ہوں۔ دعا کریں کہ مَیں مسیح میں اُتنی دلیری سے یہ پیغام سناؤں جتنا مجھے کرنا چاہئے۔ \s1 آخری سلام \p \v 21 آپ میرے حال اور کام کے بارے میں بھی جاننا چاہیں گے۔ خداوند میں ہمارا عزیز بھائی اور وفادار خادم تُخِکُس آپ کو یہ سب کچھ بتا دے گا۔ \v 22 مَیں نے اُسے اِسی لئے آپ کے پاس بھیج دیا کہ آپ کو ہمارے حال کا پتا چلے اور آپ کو تسلی ملے۔ \p \v 23 خدا باپ اور خداوند عیسیٰ مسیح آپ بھائیوں کو سلامتی اور ایمان کے ساتھ محبت عطا کریں۔ \v 24 اللہ کا فضل اُن سب کے ساتھ ہو جو اَن مٹ محبت کے ساتھ ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح کو پیار کرتے ہیں۔