\id 1TI اردو جیو ورژن \ide UTF-8 \h ۱-تیمُتھیُس \toc1 ۱-تیمُتھیُس \toc2 ۱-تیمُتھیُس \toc3 ١۔تیم \mt1 ۱-تیمُتھیُس \c 1 \p \v 1 یہ خط پولس کی طرف سے ہے جو ہمارے نجات دہندہ اللہ اور ہماری اُمید مسیح عیسیٰ کے حکم پر مسیح عیسیٰ کا رسول ہے۔ \p \v 2 مَیں تیمُتھیُس کو لکھ رہا ہوں جو ایمان میں میرا سچا بیٹا ہے۔ \p خدا باپ اور ہمارا خداوند مسیح عیسیٰ آپ کو فضل، رحم اور سلامتی عطا کریں۔ \s1 غلط تعلیم سے خبردار \p \v 3 مَیں نے آپ کو مکدُنیہ جاتے وقت نصیحت کی تھی کہ اِفسس میں رہیں تاکہ آپ وہاں کے کچھ لوگوں کو غلط تعلیم دینے سے روکیں۔ \v 4 اُنہیں فرضی کہانیوں اور ختم نہ ہونے والے نسب ناموں کے پیچھے نہ لگنے دیں۔ اِن سے محض بحث مباحثہ پیدا ہوتا ہے اور اللہ کا نجات بخش منصوبہ پورا نہیں ہوتا۔ کیونکہ یہ منصوبہ صرف ایمان سے تکمیل تک پہنچتا ہے۔ \v 5 میری اِس ہدایت کا مقصد یہ ہے کہ محبت اُبھر آئے، ایسی محبت جو خالص دل، صاف ضمیر اور بےریا ایمان سے پیدا ہوتی ہے۔ \v 6 کچھ لوگ اِن چیزوں سے بھٹک کر بےمعنی باتوں میں گم ہو گئے ہیں۔ \v 7 یہ شریعت کے اُستاد بننا چاہتے ہیں، لیکن اُنہیں اُن باتوں کی سمجھ نہیں آتی جو وہ کر رہے ہیں اور جن پر وہ اِتنے اعتماد سے اصرار کر رہے ہیں۔ \p \v 8 لیکن ہم تو جانتے ہیں کہ شریعت اچھی ہے بشرطیکہ اِسے صحیح طور پر استعمال کیا جائے۔ \v 9 اور یاد رہے کہ یہ راست بازوں کے لئے نہیں دی گئی۔ کیونکہ یہ اُن کے لئے ہے جو بغیر شریعت کے اور سرکش زندگی گزارتے ہیں، جو بےدین اور گناہ گار ہیں، جو مُقدّس اور روحانی باتوں سے خالی ہیں، جو اپنے ماں باپ کے قاتل ہیں، جو خونی، \v 10 زناکار، ہم جنس پرست اور غلاموں کے تاجر ہیں، جو جھوٹ بولتے، جھوٹی قَسم کھاتے اور مزید بہت کچھ کرتے ہیں جو صحت بخش تعلیم کے خلاف ہے۔ \v 11 اور صحت بخش تعلیم کیا ہے؟ وہ جو مبارک خدا کی اُس جلالی خوش خبری میں پائی جاتی ہے جو میرے سپرد کی گئی ہے۔ \s1 اللہ کے رحم کے لئے شکر گزاری \p \v 12 مَیں اپنے خداوند مسیح عیسیٰ کا شکر کرتا ہوں جس نے میری تقویت کی ہے۔ مَیں اُس کا شکر کرتا ہوں کہ اُس نے مجھے وفادار سمجھ کر خدمت کے لئے مقرر کیا۔ \v 13 گو مَیں پہلے کفر بکنے والا اور گستاخ آدمی تھا، جو لوگوں کو ایذا دیتا تھا، لیکن اللہ نے مجھ پر رحم کیا۔ کیونکہ اُس وقت مَیں ایمان نہیں لایا تھا اور اِس لئے نہیں جانتا تھا کہ کیا کر رہا ہوں۔ \v 14 ہاں، ہمارے خداوند نے مجھ پر اپنا فضل کثرت سے اُنڈیل دیا اور مجھے وہ ایمان اور محبت عطا کی جو ہمیں مسیح عیسیٰ میں ہوتے ہوئے ملتی ہے۔ \v 15 ہم اِس قابلِ قبول بات پر پورا بھروسا رکھ سکتے ہیں کہ مسیح عیسیٰ گناہ گاروں کو نجات دینے کے لئے اِس دنیا میں آیا۔ اُن میں سے مَیں سب سے بڑا گناہ گار ہوں، \v 16 لیکن یہی وجہ ہے کہ اللہ نے مجھ پر رحم کیا۔ کیونکہ وہ چاہتا تھا کہ مسیح عیسیٰ مجھ میں جو اوّل گناہ گار ہوں اپنا وسیع صبر ظاہر کرے اور مَیں یوں اُن کے لئے نمونہ بن جاؤں جو اُس پر ایمان لا کر ابدی زندگی پانے والے ہیں۔ \v 17 ہاں، ہمارے ازلی و ابدی شہنشاہ کی ہمیشہ تک عزت و جلال ہو! وہی لافانی، اَن دیکھا اور واحد خدا ہے۔ آمین۔ \p \v 18 تیمُتھیُس میرے بیٹے، مَیں آپ کو یہ ہدایت اُن پیش گوئیوں کے مطابق دیتا ہوں جو پہلے آپ کے بارے میں کی گئی تھیں۔ کیونکہ مَیں چاہتا ہوں کہ آپ اِن کی پیروی کر کے اچھی طرح لڑ سکیں \v 19 اور ایمان اور صاف ضمیر کے ساتھ زندگی گزار سکیں۔ کیونکہ بعض نے یہ باتیں رد کر دی ہیں اور نتیجے میں اُن کے ایمان کا بیڑا غرق ہو گیا۔ \v 20 ہمنیُس اور سکندر بھی اِن میں شامل ہیں۔ اب مَیں نے اِنہیں ابلیس کے حوالے کر دیا ہے تاکہ وہ کفر بکنے سے باز آنا سیکھیں۔ \c 2 \s1 جماعت کی پرستش \p \v 1 پہلے مَیں اِس پر زور دینا چاہتا ہوں کہ آپ سب کے لئے درخواستیں، دعائیں، سفارشیں اور شکرگزاریاں پیش کریں، \v 2 بادشاہوں اور اختیار والوں کے لئے بھی تاکہ ہم آرام اور سکون سے خدا ترس اور شریف زندگی گزار سکیں۔ \v 3 یہ اچھا اور ہمارے نجات دہندہ اللہ کو پسندیدہ ہے۔ \v 4 ہاں، وہ چاہتا ہے کہ تمام انسان نجات پا کر سچائی کو جان لیں۔ \v 5 کیونکہ ایک ہی خدا ہے اور اللہ اور انسان کے بیچ میں ایک ہی درمیانی ہے یعنی مسیح عیسیٰ، وہ انسان \v 6 جس نے اپنے آپ کو فدیہ کے طور پر سب کے لئے دے دیا تاکہ وہ مخلصی پائیں۔ یوں اُس نے مقررہ وقت پر گواہی دی \v 7 اور یہ گواہی سنانے کے لئے مجھے مناد، رسول اور غیریہودیوں کا اُستاد مقرر کیا تاکہ اُنہیں ایمان اور سچائی کا پیغام سناؤں۔ مَیں جھوٹ نہیں بول رہا بلکہ سچ کہہ رہا ہوں۔ \p \v 8 اب مَیں چاہتا ہوں کہ ہر مقامی جماعت کے مرد مُقدّس ہاتھ اُٹھا کر دعا کریں۔ وہ غصے یا بحث مباحثہ کی حالت میں ایسا نہ کریں۔ \v 9 اِسی طرح مَیں چاہتا ہوں کہ خواتین مناسب کپڑے پہن کر شرافت اور شائستگی سے اپنے آپ کو آراستہ کریں۔ وہ گُندھے ہوئے بال، سونا، موتی یا حد سے زیادہ مہنگے کپڑوں سے اپنے آپ کو آراستہ نہ کریں \v 10 بلکہ نیک کاموں سے۔ کیونکہ یہی ایسی خواتین کے لئے مناسب ہے جو خدا ترس ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں۔ \v 11 خاتون خاموشی سے اور پوری فرماں برداری کے ساتھ سیکھے۔ \v 12 مَیں خواتین کو تعلیم دینے یا آدمیوں پر حکومت کرنے کی اجازت نہیں دیتا۔ وہ خاموش رہیں۔ \v 13 کیونکہ پہلے آدم کو تشکیل دیا گیا، پھر حوا کو۔ \v 14 اور آدم نے ابلیس سے دھوکا نہ کھایا بلکہ حوا نے، جس کا نتیجہ گناہ تھا۔ \v 15 لیکن خواتین بچے جنم دینے سے نجات پائیں گی۔ شرط یہ ہے کہ وہ سمجھ کے ساتھ ایمان، محبت اور مُقدّس حالت میں زندگی گزارتی رہیں۔ \c 3 \s1 خدا کی جماعت کے نگران \p \v 1 یہ بات یقینی ہے کہ جو جماعت کا نگران بننا چاہتا ہے وہ ایک اچھی ذمہ داری کی آرزو رکھتا ہے۔ \v 2 لازم ہے کہ نگران بےالزام ہو۔ اُس کی ایک ہی بیوی ہو۔ وہ ہوش مند، سمجھ دار،\f + \fr 3‏:2 \fk سمجھ دار: \ft یونانی لفظ میں ضبطِ نفس کا عنصر بھی پایا جاتا ہے۔ \f* شریف، مہمان نواز اور تعلیم دینے کے قابل ہو۔ \v 3 وہ شرابی نہ ہو، نہ لڑاکا بلکہ نرم دل اور امن پسند۔ وہ پیسوں کا لالچ کرنے والا نہ ہو۔ \v 4 لازم ہے کہ وہ اپنے خاندان کو اچھی طرح سنبھال سکے اور کہ اُس کے بچے شرافت کے ساتھ اُس کی بات مانیں۔ \v 5 کیونکہ اگر وہ اپنا خاندان نہ سنبھال سکے تو وہ کس طرح اللہ کی جماعت کی دیکھ بھال کر سکے گا؟ \v 6 وہ نومرید نہ ہو ورنہ خطرہ ہے کہ وہ پھول کر ابلیس کے جال میں اُلجھ جائے اور یوں اُس کی عدالت کی جائے۔ \v 7 لازم ہے کہ جماعت سے باہر کے لوگ اُس کی اچھی گواہی دے سکیں، ایسا نہ ہو کہ وہ بدنام ہو کر ابلیس کے پھندے میں پھنس جائے۔ \s1 جماعت کے مددگار \p \v 8 اِسی طرح جماعت کے مددگار بھی شریف ہوں۔ وہ ریاکار نہ ہوں، نہ حد سے زیادہ مَے پئیں۔ وہ لالچی بھی نہ ہوں۔ \v 9 لازم ہے کہ وہ صاف ضمیر رکھ کر ایمان کی پُراسرار سچائیاں محفوظ رکھیں۔ \v 10 یہ بھی ضروری ہے کہ اُنہیں پہلے پرکھا جائے۔ اگر وہ اِس کے بعد بےالزام نکلیں تو پھر وہ خدمت کریں۔ \v 11 اُن کی بیویاں بھی شریف ہوں۔ وہ بہتان لگانے والی نہ ہوں بلکہ ہوش مند اور ہر بات میں وفادار۔ \v 12 مددگار کی ایک ہی بیوی ہو۔ لازم ہے کہ وہ اپنے بچوں اور خاندان کو اچھی طرح سنبھال سکے۔ \v 13 جو مددگار اچھی طرح اپنی خدمت سنبھالتے ہیں اُن کی حیثیت بڑھ جائے گی اور مسیح عیسیٰ پر اُن کا ایمان اِتنا پختہ ہو جائے گا کہ وہ بڑے اعتماد کے ساتھ زندگی گزار سکیں گے۔ \s1 ایک عظیم بھید \p \v 14 اگرچہ مَیں جلد آپ کے پاس آنے کی اُمید رکھتا ہوں توبھی آپ کو یہ خط لکھ رہا ہوں۔ \v 15 لیکن اگر دیر بھی لگے تو یہ پڑھ کر آپ کو معلوم ہو گا کہ اللہ کے گھرانے میں ہمارا برتاؤ کیسا ہونا چاہئے۔ اللہ کا گھرانا کیا ہے؟ زندہ خدا کی جماعت، جو سچائی کا ستون اور بنیاد ہے۔ \v 16 یقیناً ہمارے ایمان کا بھید عظیم ہے۔ \p وہ جسم میں ظاہر ہوا، \p روح میں راست باز ٹھہرا \p اور فرشتوں کو دکھائی دیا۔ \p اُس کی غیریہودیوں میں منادی کی گئی، \p اُس پر دنیا میں ایمان لایا گیا \p اور اُسے آسمان کے جلال میں اُٹھا لیا گیا۔ \c 4 \s1 جھوٹے اُستاد \p \v 1 روح القدس صاف فرماتا ہے کہ آخری دنوں میں کچھ ایمان سے ہٹ کر فریب دہ روحوں اور شیطانی تعلیمات کی پیروی کریں گے۔ \v 2 ایسی تعلیمات جھوٹ بولنے والوں کی ریاکار باتوں سے آتی ہیں، جن کے ضمیر پر ابلیس نے اپنا نشان لگا کر ظاہر کر دیا ہے کہ یہ اُس کے اپنے ہیں۔ \v 3 یہ شادی کرنے کی اجازت نہیں دیتے اور لوگوں کو کہتے ہیں کہ وہ مختلف کھانے کی چیزوں سے پرہیز کریں۔ لیکن اللہ نے یہ چیزیں اِس لئے بنائی ہیں کہ جو ایمان رکھتے ہیں اور سچائی سے واقف ہیں اِنہیں شکرگزاری کے ساتھ کھائیں۔ \v 4 جو کچھ بھی اللہ نے خلق کیا ہے وہ اچھا ہے، اور ہمیں اُسے رد نہیں کرنا چاہئے بلکہ خدا کا شکر کر کے اُسے کھا لینا چاہئے۔ \v 5 کیونکہ اُسے اللہ کے کلام اور دعا سے مخصوص و مُقدّس کیا گیا ہے۔ \s1 مسیح عیسیٰ کا اچھا خادم \p \v 6 اگر آپ بھائیوں کو یہ تعلیم دیں تو آپ مسیح عیسیٰ کے اچھے خادم ہوں گے۔ پھر یہ ثابت ہو جائے گا کہ آپ کو ایمان اور اُس اچھی تعلیم کی سچائیوں میں تربیت دی گئی ہے جس کی پیروی آپ کرتے رہے ہیں۔ \v 7 لیکن دادی اماں کی اِن بےمعنی فرضی کہانیوں سے باز رہیں۔ اِن کی بجائے ایسی تربیت حاصل کریں جس سے آپ کی روحانی زندگی مضبوط ہو جائے۔ \v 8 کیونکہ جسم کی تربیت کا تھوڑا ہی فائدہ ہے، لیکن روحانی تربیت ہر لحاظ سے مفید ہے، اِس لئے کہ اگر ہم اِس قسم کی تربیت حاصل کریں تو ہم سے حال اور مستقبل میں زندگی پانے کا وعدہ کیا گیا ہے۔ \v 9 یہ بات قابلِ اعتماد ہے اور اِسے پورے طور پر قبول کرنا چاہئے۔ \v 10 یہی وجہ ہے کہ ہم محنت مشقت اور جاں فشانی کرتے رہتے ہیں، کیونکہ ہم نے اپنی اُمید زندہ خدا پر رکھی ہے جو تمام انسانوں کا نجات دہندہ ہے، خاص کر ایمان رکھنے والوں کا۔ \p \v 11 لوگوں کو یہ ہدایات دیں اور سکھائیں۔ \v 12 کوئی بھی آپ کو اِس لئے حقیر نہ جانے کہ آپ جوان ہیں۔ لیکن ضروری ہے کہ آپ کلام میں، چال چلن میں، محبت میں، ایمان میں اور پاکیزگی میں ایمان داروں کے لئے نمونہ بن جائیں۔ \v 13 جب تک مَیں نہیں آتا اِس پر خاص دھیان دیں کہ جماعت میں باقاعدگی سے کلام کی تلاوت کی جائے، لوگوں کو نصیحت کی جائے اور اُنہیں تعلیم دی جائے۔ \v 14 اپنی اُس نعمت کو نظرانداز نہ کریں جو آپ کو اُس وقت پیش گوئی کے ذریعے ملی جب بزرگوں نے آپ پر اپنے ہاتھ رکھے۔ \v 15 اِن باتوں کو فروغ دیں اور اِن کے پیچھے لگے رہیں تاکہ آپ کی ترقی سب کو نظر آئے۔ \v 16 اپنا اور تعلیم کا خاص خیال رکھیں۔ اِن میں ثابت قدم رہیں، کیونکہ ایسا کرنے سے آپ اپنے آپ کو اور اپنے سننے والوں کو بچا لیں گے۔ \c 5 \s1 ایمان داروں سے سلوک \p \v 1 بزرگ بھائیوں کو سختی سے نہ ڈانٹنا بلکہ اُنہیں یوں سمجھانا جس طرح کہ وہ آپ کے باپ ہوں۔ اِسی طرح جوان آدمیوں کو یوں سمجھانا جیسے وہ آپ کے بھائی ہوں، \v 2 بزرگ بہنوں کو یوں جیسے وہ آپ کی مائیں ہوں اور جوان خواتین کو تمام پاکیزگی کے ساتھ یوں جیسے وہ آپ کی بہنیں ہوں۔ \p \v 3 اُن بیواؤں کی مدد کر کے اُن کی عزت کریں جو واقعی ضرورت مند ہیں۔ \v 4 اگر کسی بیوہ کے بچے یا پوتے نواسے ہوں تو اُس کی مدد کرنا اُن ہی کا فرض ہے۔ ہاں، وہ سیکھیں کہ خدا ترس ہونے کا پہلا فرض یہ ہے کہ ہم اپنے گھر والوں کی فکر کریں اور یوں اپنے ماں باپ، دادا دادی اور نانا نانی کو وہ کچھ واپس کریں جو ہمیں اُن سے ملا ہے، کیونکہ ایسا عمل اللہ کو پسند ہے۔ \v 5 جو عورت واقعی ضرورت مند بیوہ اور تنہا رہ گئی ہے وہ اپنی اُمید اللہ پر رکھ کر دن رات اپنی التجاؤں اور دعاؤں میں لگی رہتی ہے۔ \v 6 لیکن جو بیوہ عیش و عشرت میں زندگی گزارتی ہے وہ زندہ حالت میں ہی مُردہ ہے۔ \v 7 یہ ہدایات لوگوں تک پہنچائیں تاکہ اُن پر الزام نہ لگایا جا سکے۔ \v 8 کیونکہ اگر کوئی اپنوں اور خاص کر اپنے گھر والوں کی فکر نہ کرے تو اُس نے اپنے ایمان کا انکار کر دیا۔ ایسا شخص غیرایمان داروں سے بدتر ہے۔ \p \v 9 جس بیوہ کی عمر 60 سال سے کم ہے اُسے بیواؤں کی فہرست میں درج نہ کیا جائے۔ شرط یہ بھی ہے کہ جب اُس کا شوہر زندہ تھا تو وہ اُس کی وفادار رہی ہو \v 10 اور کہ لوگ اُس کے نیک کاموں کی اچھی گواہی دے سکیں، مثلاً کیا اُس نے اپنے بچوں کو اچھی طرح پالا ہے؟ کیا اُس نے مہمان نوازی کی اور مُقدّسین کے پاؤں دھو کر اُن کی خدمت کی ہے؟ کیا وہ مصیبت میں پھنسے ہوؤں کی مدد کرتی رہی ہے؟ کیا وہ ہر نیک کام کے لئے کوشاں رہی ہے؟ \p \v 11 لیکن جوان بیوائیں اِس فہرست میں شامل مت کرنا، کیونکہ جب اُن کی جسمانی خواہشات اُن پر غالب آتی ہیں تو وہ مسیح سے دُور ہو کر شادی کرنا چاہتی ہیں۔ \v 12 یوں وہ اپنا پہلا ایمان چھوڑ کر مجرم ٹھہرتی ہیں۔ \v 13 اِس کے علاوہ وہ سُست ہونے اور اِدھر اُدھر گھروں میں پھرنے کی عادی بن جاتی ہیں۔ نہ صرف یہ بلکہ وہ باتونی بھی بن جاتی ہیں اور دوسروں کے معاملات میں دخل دے کر نامناسب باتیں کرتی ہیں۔ \v 14 اِس لئے مَیں چاہتا ہوں کہ جوان بیوائیں دوبارہ شادی کر کے بچوں کو جنم دیں اور اپنے گھروں کو سنبھالیں۔ پھر وہ دشمن کو بدگوئی کرنے کا موقع نہیں دیں گی۔ \v 15 کیونکہ بعض تو صحیح راہ سے ہٹ کر ابلیس کے پیچھے لگ چکی ہیں۔ \v 16 لیکن جس ایمان دار عورت کے خاندان میں بیوائیں ہیں اُس کا فرض ہے کہ وہ اُن کی مدد کرے تاکہ وہ خدا کی جماعت کے لئے بوجھ نہ بنیں۔ ورنہ جماعت اُن بیواؤں کی صحیح مدد نہیں کر سکے گی جو واقعی ضرورت مند ہیں۔ \p \v 17 جو بزرگ جماعت کو اچھی طرح سنبھالتے ہیں اُنہیں دُگنی عزت کے لائق سمجھا جائے۔\f + \fr 5‏:17 \fk اُنہیں دُگنی عزت کے لائق سمجھا جائے: \ft یہاں مطلب ہے کہ اُن کی عزت خاص کر مالی لحاظ سے کی جائے۔ \f* مَیں خاص کر اُن کی بات کر رہا ہوں جو پاک کلام سنانے اور تعلیم دینے میں محنت مشقت کرتے ہیں۔ \v 18 کیونکہ کلامِ مُقدّس فرماتا ہے، ”جب تُو فصل گاہنے کے لئے اُس پر بَیل چلنے دیتا ہے تو اُس کا منہ باندھ کر نہ رکھنا۔“ یہ بھی لکھا ہے، ”مزدور اپنی مزدوری کا حق دار ہے۔“ \v 19 جب کسی بزرگ پر الزام لگایا جائے تو یہ بات صرف اِس صورت میں مانیں کہ دو یا اِس سے زیادہ گواہ اِس کی تصدیق کریں۔ \v 20 لیکن جنہوں نے واقعی گناہ کیا ہو اُنہیں پوری جماعت کے سامنے سمجھائیں تاکہ دوسرے ایسی حرکتیں کرنے سے ڈر جائیں۔ \p \v 21 اللہ اور مسیح عیسیٰ اور اُس کے چنیدہ فرشتوں کے سامنے مَیں سنجیدگی سے تاکید کرتا ہوں کہ اِن ہدایات کی یوں پیروی کریں کہ آپ کسی معاملے سے صحیح طور پر واقف ہونے سے پیشتر فیصلہ نہ کریں، نہ جانب داری کا شکار ہو جائیں۔ \v 22 جلدی سے کسی پر ہاتھ رکھ کر اُسے کسی خدمت کے لئے مخصوص مت کرنا، نہ دوسروں کے گناہوں میں شریک ہونا۔ اپنے آپ کو پاک رکھیں۔ \p \v 23 چونکہ آپ اکثر بیمار رہتے ہیں اِس لئے اپنے معدے کا لحاظ کر کے نہ صرف پانی ہی پیا کریں بلکہ ساتھ ساتھ کچھ مَے بھی استعمال کریں۔ \p \v 24 کچھ لوگوں کے گناہ صاف صاف نظر آتے ہیں، اور وہ اُن سے پہلے ہی عدالت کے تخت کے سامنے آ پہنچتے ہیں۔ لیکن کچھ ایسے بھی ہیں جن کے گناہ گویا اُن کے پیچھے چل کر بعد میں ظاہر ہوتے ہیں۔ \v 25 اِسی طرح کچھ لوگوں کے اچھے کام صاف نظر آتے ہیں جبکہ بعض کے اچھے کام ابھی نظر نہیں آتے۔ لیکن یہ بھی پوشیدہ نہیں رہیں گے بلکہ کسی وقت ظاہر ہو جائیں گے۔ \c 6 \p \v 1 جو بھی غلامی کے جوئے میں ہیں وہ اپنے مالکوں کو پوری عزت کے لائق سمجھیں تاکہ لوگ اللہ کے نام اور ہماری تعلیم پر کفر نہ بکیں۔ \v 2 جب مالک ایمان لاتے ہیں تو غلاموں کو اُن کی اِس لئے کم عزت نہیں کرنا چاہئے کہ وہ اب مسیح میں بھائی ہیں۔ بلکہ وہ اُن کی اَور زیادہ خدمت کریں، کیونکہ اب جو اُن کی اچھی خدمت سے فائدہ اُٹھا رہے ہیں وہ ایمان دار اور عزیز ہیں۔ \s1 غلط تعلیم اور حقیقی دولت \p لازم ہے کہ آپ لوگوں کو اِن باتوں کی تعلیم دیں اور اِس میں اُن کی حوصلہ افزائی کریں۔ \v 3 جو بھی اِس سے فرق تعلیم دے کر ہمارے خداوند عیسیٰ مسیح کے صحت بخش الفاظ اور اِس خدا ترس زندگی کی تعلیم سے وابستہ نہیں رہتا \v 4 وہ خود پسندی سے پھولا ہوا ہے اور کچھ نہیں سمجھتا۔ ایسا شخص بحث مباحثہ کرنے اور خالی باتوں پر جھگڑنے میں غیرصحت مند دل چسپی لیتا ہے۔ نتیجے میں حسد، جھگڑے، کفر اور بدگمانی پیدا ہوتی ہے۔ \v 5 یہ لوگ آپس میں جھگڑنے کی وجہ سے ہمیشہ کُڑھتے رہتے ہیں۔ اُن کے ذہن بگڑ گئے ہیں اور سچائی اُن سے چھین لی گئی ہے۔ ہاں، یہ سمجھتے ہیں کہ خدا ترس زندگی گزارنے سے مالی نفع حاصل کیا جا سکتا ہے۔ \p \v 6 خدا ترس زندگی واقعی بہت نفع کا باعث ہے، لیکن شرط یہ ہے کہ انسان کو جو کچھ بھی مل جائے وہ اُس پر اکتفا کر ے۔ \v 7 ہم دنیا میں اپنے ساتھ کیا لائے؟ کچھ نہیں! تو ہم دنیا سے نکلتے وقت کیا کچھ ساتھ لے جا سکیں گے؟ کچھ بھی نہیں! \v 8 چنانچہ اگر ہمارے پاس خوراک اور لباس ہو تو یہ ہمارے لئے کافی ہونا چاہئے۔ \v 9 جو امیر بننے کے خواہاں رہتے ہیں وہ کئی طرح کی آزمائشوں اور پھندوں میں پھنس جاتے ہیں۔ بہت سی ناسمجھ اور نقصان دہ خواہشات اُنہیں ہلاکت اور تباہی میں غرق ہو جانے دیتی ہیں۔ \v 10 کیونکہ پیسوں کا لالچ ہر غلط کام کا سرچشمہ ہے۔ کئی لوگوں نے اِسی لالچ کے باعث ایمان سے بھٹک کر اپنے آپ کو بہت اذیت پہنچائی ہے۔ \s1 شخصی ہدایات \p \v 11 لیکن آپ جو اللہ کے بندے ہیں اِن چیزوں سے بھاگتے رہیں۔ اِن کی بجائے راست بازی، خدا ترسی، ایمان، محبت، ثابت قدمی اور نرم دلی کے پیچھے لگے رہیں۔ \v 12 ایمان کی اچھی کُشتی( لڑیں۔ ابدی زندگی سے خوب لپٹ جائیں، کیونکہ اللہ نے آپ کو یہی زندگی پانے کے لئے بُلایا، اور آپ نے اپنی طرف سے بہت سے گواہوں کے سامنے اِس بات کا اقرار بھی کیا۔ \v 13 میرے دو گواہ ہیں، اللہ جو سب کچھ زندہ رکھتا ہے اور مسیح عیسیٰ جس نے پنطیُس پیلاطس کے سامنے اپنے ایمان کی اچھی گواہی دی۔ اِن ہی کے سامنے مَیں آپ کو کہتا ہوں کہ \v 14 یہ حکم یوں پورا کریں کہ آپ پر نہ داغ لگے، نہ الزام۔ اور اِس حکم پر اُس دن تک عمل کرتے رہیں جب تک ہمارا خداوند عیسیٰ مسیح ظاہر نہیں ہو جاتا۔ \v 15 کیونکہ اللہ مسیح کو مقررہ وقت پر ظاہر کرے گا۔ ہاں، جو مبارک اور واحد حکمران، بادشاہوں کا بادشاہ اور مالکوں کا مالک ہے وہ اُسے مقررہ وقت پر ظاہر کرے گا۔ \v 16 صرف وہی لافانی ہے، وہی ایسی روشنی میں رہتا ہے جس کے قریب کوئی نہیں آ سکتا۔ نہ کسی انسان نے اُسے کبھی دیکھا، نہ وہ اُسے دیکھ سکتا ہے۔ اُس کی عزت اور قدرت ابد تک رہے۔ آمین۔ \p \v 17 جو موجودہ دنیا میں امیر ہیں اُنہیں سمجھائیں کہ وہ مغرور نہ ہوں، نہ دولت جیسی غیریقینی چیز پر اُمید رکھیں۔ اِس کی بجائے وہ اللہ پر اُمید رکھیں جو ہمیں فیاضی سے سب کچھ مہیا کرتا ہے تاکہ ہم اُس سے لطف اندوز ہو جائیں۔ \v 18 یہ پیشِ نظر رکھ کر امیر نیک کام کریں اور بھلائی کرنے میں ہی امیر ہوں۔ وہ خوشی سے دوسروں کو دینے اور اپنی دولت میں شریک کرنے کے لئے تیار ہوں۔ \v 19 یوں وہ اپنے لئے ایک اچھا خزانہ جمع کریں گے یعنی آنے والے جہان کے لئے ایک ٹھوس بنیاد جس پر کھڑے ہو کر وہ حقیقی زندگی پا سکیں گے۔ \p \v 20 تیمُتھیُس بیٹے، جو کچھ آپ کے حوالے کیا گیا ہے اُسے محفوظ رکھیں۔ دنیاوی بکواس اور اُن متضاد خیالات سے کتراتے رہیں جنہیں غلطی سے علم کا نام دیا گیا ہے۔ \v 21 کچھ تو اِس علم کے ماہر ہونے کا دعویٰ کر کے ایمان کی صحیح راہ سے ہٹ گئے ہیں۔ \p اللہ کا فضل آپ سب کے ساتھ رہے۔