\id SNG - Biblica® Open Urdu Contemporary Version \ide UTF-8 \h غزل الغزلات \toc1 شُلومونؔ کی غزل الغزلات \toc2 غزل الغزلات \toc3 غزل \mt1 شُلومونؔ \mt2 کی غزل الغزلات \c 1 \s1 غزل الغزلات \p \v 1 شُلومونؔ کی غزل الغزلات۔ \b \sp محبُوبہ \q1 \v 2 وہ مُجھے اَپنے مُنہ کے بوسوں سے چُومے \q2 کیونکہ تمہاری مَحَبّت مَے سے زِیادہ راحت بخش ہے۔ \q1 \v 3 تمہارے عِطر کی خُوشبو لطیف ہے؛ \q2 تمہارا نام عِطرِ ریختہ کی مانند ہے۔ \q2 اِس لیٔے کوئی تعجُّب نہیں کہ نوجوان خواتین تُم پر فدا ہیں۔ \q1 \v 4 مُجھے اَپنے ساتھ لے چلو۔ آؤ ہم کہیں دُور چلیں! \q2 کاش! بادشاہ مُجھے اَپنی خواب گاہ میں لے جائے۔ \sp سہیلیاں \q1 ہم تُم میں شادمان اَور مسرُور ہوں گے؛ \q2 ہم مَے سے زِیادہ تمہاری مَحَبّت کی تعریف کریں گے۔ \sp محبُوبہ \q1 تمہاری تعریف وہ بالکُل مُناسب ہی کرتی ہیں!\f + \fr 1‏:4 \fr*\ft \+xt 2 توا 1‏:16‏\+xt*\ft*\f* \b \q1 \v 5 اَے یروشلیمؔ کی بیٹیوں، \q2 میں اگرچہ سیاہ فام ہُوں لیکن پھر بھی خُوبصورت ہُوں، \q1 قیدارؔ کے خیموں کی مانند سیاہ فام، \q2 اَور شُلومونؔ کے خیموں کے پردوں کی مانند خُوبصورت ہُوں۔ \q1 \v 6 اِس لیٔے مُجھے گھُور کر مت دیکھو کیونکہ مَیں سیاہ فام ہُوں، \q2 کیونکہ مَیں دھوپ سے جھُلس گئی ہُوں۔ \q1 میرے سگے بھایٔی مُجھ سے ناراض تھے؛ \q2 اِس لیٔے اُنہُوں نے مُجھ سے تاکستانوں کی نگہبانی کروائی، \q2 لیکن مَیں نے اَپنے تاکستان کی نگہبانی کو نظرانداز کر دیا۔ \q1 \v 7 اَے میرے محبُوب، مُجھے بتاؤ کہ \q2 تُم اَپنے گلّہ کہاں چراتے ہو، \q2 اَور دوپہر کو اَپنی بھیڑوں کو آرام کرنے کو کہاں بِٹھاتے ہو۔ \q1 میں ایک نقاب پوش عورت کی مانند \q2 تمہارے دوستوں کے بھیڑ بکریوں کے گلّوں کے پاس کیوں گھُومتی پھروں؟ \sp سہیلیاں \q1 \v 8 اَے عورتوں میں حسین ترین، اگر تُم نہیں جانتی ہو، \q2 تو بھیڑوں کے نقش قدم پر چلی جاؤ \q1 اَور اَپنے بُزغالوں کو \q2 چرواہوں کے خیموں کے پاس چراؤ۔ \sp محبُوب \q1 \v 9 اَے میری محبُوبہ، تُم میرے لیٔے اُس گھوڑی کی مانند ہو، \q2 جو فَرعوہؔ کے رتھ کے گھوڑوں سے بھی زِیادہ خُوبصورت ہے۔\f + \cat dup‏\cat*\fr 1‏:9 \fr*\ft \+xt 2 توا 1‏:16‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 10 تمہارے رُخسار بالیوں سے، \q2 اَور تمہاری گردن موتیوں کے ہار سے کتنی خُوبصورت لگتی ہیں۔ \q1 \v 11 ہم تمہارے لیٔے سونے کا اَیسا ہار بنوائیں گے، \q2 جِس میں چاندی کے موتی لگے ہوں گے۔ \sp محبُوبہ \q1 \v 12 جَب تک بادشاہ اَپنی کھانے کی میز پر تھے، \q2 میرے جٹاماسی کی مہک چاروں طرف اُڑتی رہی۔ \q1 \v 13 میرا محبُوب میرے لیٔے مُر کی ڈبیا کی مانند ہے، \q2 جو رات بھر میری چھاتِیوں کے درمیان پڑی رہتی ہے۔ \q1 \v 14 میرا محبُوب میرے لیٔے حِنا کے پھُولوں کا گلدستہ ہے \q2 جو عینؔ گیدیؔ کے تاکستانوں سے لایا گیا ہے۔ \sp محبُوب \q1 \v 15 اَے میری محبُوبہ، تُم کتنی خُوبصورت ہو! \q2 تُم حقیقت میں کتنی حسین ہو! \q2 تمہاری آنکھیں کبُوتروں کی مانند خُوبصورت ہیں۔ \sp محبُوبہ \q1 \v 16 اَے میرے محبُوب! تُم کتنے خُوبصورت ہو، \q2 دیکھو، تُم کس قدر دلکش ہو! \q2 اَور ہمارا بِستر کتنا عظیم شان والا ہے۔ \sp محبُوب \q1 \v 17 ہمارے گھر کے شہتیر دیودار کے ہیں؛ \q2 اَور ہماری چھت کی کڑیاں صنوبر کی ہیں۔ \c 2 \sp محبُوبہ \q1 \v 1 میں شارونؔ کا گلاب،\f + \fr 2‏:1 \fr*\fq شارونؔ کا گلاب \fq*\ft ایک جگہ کا نام، جو اِسرائیل کے بحیرہ رُوم کے ساحِلی صوبے کی نِشان دہی کرتا ہے (\+xt یَشع 35‏:2؛ 65‏:10‏\+xt*)۔\ft*\f* \q2 اَور وادیوں کی شُوشنؔ ہُوں۔ \sp محبُوب \q1 \v 2 جَیسے کانٹے دار جھاڑیوں کے درمیان شُوشنؔ ہے، \q2 وَیسے ہی نوجوان خواتین کے درمیان میری محبُوبہ ہے۔ \sp محبُوبہ \q1 \v 3 جَیسا جنگلی درختوں کے درمیان ایک سیب کا درخت، \q2 وَیسا ہی تمام نوجوانوں میں میرا محبُوب ہے۔ \q1 میں اُس کے سایہ میں بیٹھ کر لُطف اُٹھاتی ہُوں، \q2 اَور اُس کا پھل مُجھے کتنا میٹھا لگتا ہے۔\f + \fr 2‏:3 \fr*\ft \+xt مُکا 22‏:1‏‑2‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 4 میرے محبُوب کو مُجھے ضیافت گاہ میں لے جانے دو، \q2 اَور اُس کا پرچم مُجھ پر مَحَبّت کا پرچم ہو۔ \q1 \v 5 کشمش کی ٹکیوں سے مُجھے تروتازہ کرو، \q2 اَور سیبوں سے مُجھے تازہ دَم کرو، \q2 کیونکہ مَیں مَحَبّت میں پاگل ہُوں۔ \q1 \v 6 اُس کا بایاں بازو میرے سَر کے نیچے ہے، \q2 اَور اَپنے داہنے بازو سے مُجھے گلے لگائے ہُوئے ہے۔ \q1 \v 7 اَے یروشلیمؔ کی بیٹیوں، \q2 میں تُمہیں غزالوں اَور میدان کی ہِرنیوں کی قَسم دیتی ہُوں، \q1 جَب تک مَحَبّت صحیح وقت پر خُود نہ جاگے، \q2 تُم اُسے نہ جگاؤ گی۔ \b \q1 \v 8 سُنو اَور دیکھو! میرا محبُوب! \q2 میرا محبُوب آ رہاہے، \q1 پہاڑوں کو پھاندتا ہُوا، \q2 اَور ٹیلوں پر چھلانگیں مارتا ہُوا، آ رہاہے۔ \q1 \v 9 میرا محبُوب غزال یا جَوان ہِرن کی مانند ہے۔ \q2 دیکھو! وہ ہماری دیوار کے پیچھے کھڑا ہے، \q1 وہ کھڑکیوں سے جھانک رہاہے، \q2 اَور وہ جنگلہ میں سے تاک رہاہے۔ \q1 \v 10 میرے محبُوب نے مُجھ سے باتیں کیں اَور کہا، \q2 ”اُٹھو، اَے میری محبُوبہ، اَے میری حسینہ، \q2 اَور میرے ساتھ چلی آؤ۔ \q1 \v 11 کیونکہ دیکھو! موسمِ سرما گزر گیا ہے؛ \q2 اَور برسات کا موسم جا چُکاہے۔ \q1 \v 12 زمین پر پھُولوں کی بہار ہے؛ \q2 اَور گانے کا موسم آ گیا ہے، \q1 اَور ہماری سرزمین میں \q2 قُمریوں کی آواز سُنایٔی دینے لگی ہے۔ \q1 \v 13 اَنجیر کے درختوں میں پھل پکنے لگے ہیں؛ \q2 اَور انگور کی بیلیں اَپنی مہک پھیلا رہی ہیں۔ \q1 اِس لیٔے اُٹھو اَور چلی آؤ، میری محبُوبہ؛ \q2 اَے میری حسینہ، میرے ساتھ چلی آؤ۔“ \sp محبُوب \q1 \v 14 اَے میری کبُوتری، تُم چٹّانوں کی دراڑوں میں چھُپی نہ رہو، \q2 اَور پہاڑی پتّھروں کی آڑ میں پوشیدہ نہ رہو \q1 بَلکہ مُجھے اَپنی صورت دِکھاؤ، \q2 اَور مُجھے اَپنی آواز سُننے دو؛ \q1 کیونکہ تمہاری آواز شیریں ہے، \q2 اَور تمہارا چہرہ حسین ہے۔ \q1 \v 15 ہمارے لیٔے اُن لومڑیوں کو پکڑ لو، \q2 اَور اُن کے بچّوں کو بھی \q1 جو تاکستانوں کو برباد کردیتی ہیں، \q2 خاص کر ہمارے تاکستانوں کو جِن میں پھُول کھِل رہے ہیں۔\f + \fr 2‏:15 \fr*\ft \+xt زبُور 80‏:8‏‑13؛ حزقی 13‏:4‏\+xt*\ft*\f* \sp محبُوبہ \q1 \v 16 میرا محبُوب صرف میرا ہے اَور میں اُسی کی ہُوں؛ \q2 اُسی کی جو شُوشنؔ کے پھُولوں کے درمیان گلّہ چرا رہاہے۔ \q1 \v 17 صُبح ہونے اَور ٹھنڈی ہَوا کے بہنے سے پہلے، \q2 یا رات کا اَندھیرا غائب ہونے پر، \q1 اَے میرے محبُوب، \q2 تُو بتیؔر کی پہاڑیوں یعنی میرے پاس سے \q1 غزال یا ایک جَوان ہِرن کی مانند \q2 بھاگ نہ جاؤ۔ \b \b \c 3 \q1 \v 1 مَیں نے پُوری رات اَپنے بِستر پر \q2 اُسے ڈھونڈا جِس سے میرا دِل مَحَبّت کرتا ہے؛ \q2 مَیں نے اَپنے محبُوب کو ڈھونڈا لیکن نہ پایا۔\f + \fr 3‏:1 \fr*\ft \+xt یَشع 3‏:1‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 2 اَب مَیں اُٹھ کر شہر میں جا کر اُسے ڈھونڈوں گی، \q2 شہر کی گلیوں اَور چَوک میں؛ \q1 میں اُسے ڈھونڈوں گی جِس سے میرا دِل مَحَبّت کرتا ہے۔ \q2 چنانچہ مَیں نے اُسے ڈھونڈا لیکن نہ پایا۔ \q1 \v 3 شہر میں گشت لگانے والے پہرےداروں سے \q2 میری مُلاقات ہویٔی۔ \q2 ”مَیں نے پُوچھا کہ کیا آپ نے اُسے دیکھاہے، جِس سے میرا دِل مَحَبّت کرتا ہے؟“ \q1 \v 4 ابھی میں پہرےداروں سے تھوڑی ہی دُور گئی تھی کہ، \q2 وہ جِس سے میرا دِل مَحَبّت کرتا ہے، مُجھے مِل گیا۔ \q1 مَیں نے اُسے پکڑ لیا اَور اَب اُسے جانے نہ دُوں گی \q2 جَب تک میں اُسے اَپنی ماں کے گھر میں نہ لے جاؤں، \q2 یعنی اَپنی والدہ کے آرامگاہ میں جِس نے مُجھے پیدا کیا تھا۔ \q1 \v 5 اَے یروشلیمؔ کی بیٹیوں، \q2 میں تُمہیں غزالوں اَور میدان کی ہِرنیوں کی قَسم دیتی ہُوں، \q1 جَب تک مَحَبّت صحیح وقت پر خُود نہ جاگے، \q2 تُم اُسے نہ جگاؤ گی۔ \b \q1 \v 6 یہ کون ہے جو بیابان سے \q2 دھوئیں کے سُتون کی مانند \q1 سوداگروں کے تمام عِطر، مُر اَور لوبان سے \q2 مُعطّر ہوکر چلا آ رہاہے؟ \q1 \v 7 دیکھو! یہ شُلومونؔ کی پالکی ہے، \q2 جِس کی حِفاظت میں ساٹھ جنگجو مُحافظ ہیں، \q2 جو اِسرائیل کے جنگجوؤں میں سے چُنے ہویٔے ہیں، \q1 \v 8 سَب کے سَب تلواریں لیٔے ہُوئے، \q2 اَور جنگ میں ماہر ہیں، \q1 رات کے خطروں کا مُقابلہ کرنے کے لیٔے، \q2 ہر ایک کی تلوار اُس کی ران پر لٹک رہی ہے۔ \q1 \v 9 شُلومونؔ بادشاہ نے اَپنے لیٔے پالکی بنوائی ہے؛ \q2 اُنہُوں نے اُسے لبانونؔ کی لکڑی سے بنوایا ہے۔ \q1 \v 10 اُس کے پایٔے چاندی سے، \q2 اَور پیندا سونے سے، \q1 اَور اُس کی نشست اَرغوانی رنگ کے کپڑوں سے، \q2 اَور اُس کے اَندر کا مرصّع فرش بڑی مَحَبّت سے بنایا گیا ہے۔ \q1 اَے یروشلیمؔ کی بیٹیوں، \v 11 باہر نکلو، \q2 اَور دیکھو، اَے صِیّونؔ کی بیٹیوں۔ \q1 دیکھو، بادشاہ شُلومونؔ کے سَر کا وہ تاج، \q2 جسے اُن کی ماں نے اُنہیں شادی کے دِن، \q1 اُن کے سَر پر رکھا تھا \q2 جِس دِن وہ نہایت ہی خُوش تھے۔ \c 4 \sp محبُوب \q1 \v 1 اَے میری محبُوبہ تُم کتنی خُوبصورت ہو! \q2 دیکھ، تُم کتنی حسین ہو! \q2 حجاب کے پیچھے تمہاری آنکھیں جُڑواں کبُوتر کی مانند ہیں۔ \q1 اَور تمہارے بال بکریوں کے گلّہ کی مانند ہیں \q2 جو گویا کوہِ گِلعادؔ\f + \fr 4‏:1 \fr*\fq کوہِ گِلعادؔ \fq*\ft گِلعادؔ کا علاقہ شمالی یردنؔ میں ہے اَور اِنتہائی زرخیز چراگاہ ہے۔\ft*\f* سے نیچے اُتر رہی ہُوں۔\f + \fr 4‏:1 \fr*\ft \+xt امثا 5‏:19‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 2 تمہارے دانت بھیڑوں کے ایک اَیسے گلّہ کی مانند ہیں، \q2 جِن کے بال ابھی ابھی کترے گیٔے ہُوں \q1 اَورجو غُسل کرکے آ رہی ہُوں۔ \q2 جِن میں سَب جُڑواں بچّے ہیں؛ اَور اُن میں کویٔی بھی اکیلا نہیں ہے۔ \q1 \v 3 تمہارے ہونٹ سُرخ لال فیتے کی مانند ہیں؛ \q2 اَور تمہارا مُنہ دلکش ہے۔ \q1 حجاب کے نیچے تمہارے گالوں کی جھلک \q2 انار کے ٹُکڑوں کی مانند دِکھائی دیتی ہے۔ \q1 \v 4 اَور تمہاری گردن داویؔد کے تعمیر کَردہ بُرج کی مانند سیدھی ہے، \q2 جسے تراش کر بنایا گیا ہے؛ \q1 جِس پر ہزار سپریں لٹکی ہُوئی ہیں، \q2 اَور وہ سَب جنگجوؤں کی سپریں ہیں۔ \q1 \v 5 تمہاری دونوں چھاتِیاں، \q2 کسی غزال کے جُڑواں بچّوں کی مانند ہیں \q2 جو شُوشنؔ کے پھُولوں کے درمیان چرتے ہیں۔ \q1 \v 6 جَب تک کہ صُبح نہ ہو جائے \q2 اَور اَندھیرا غائب نہ ہو جایٔے، \q1 میں مُر کے پہاڑ \q2 اَور لوبان کے پہاڑی پر چڑھوں گا۔ \q1 \v 7 اَے میری محبُوبہ، تُم سَب سے حسین ہو؛ \q2 تُم میں کویٔی نُقص نہیں ہے۔\f + \fr 4‏:7 \fr*\ft \+xt اِفِ 5‏:27‏\+xt*\ft*\f* \b \q1 \v 8 اَے میری دُلہن، لبانونؔ کی پہاڑی سے میرے ساتھ چلی آؤ؛ \q2 لبانونؔ سے میرے ساتھ چلی آؤ۔ \q1 ہم کوہِ امانہؔ کی چوٹی سے، \q2 کوہِ سنیرؔ اَور کوہِ حرمُونؔ کی چوٹیوں سے نیچے اُتریں، \q1 شیروں کی ماندوں \q2 اَور چیتوں کے پہاڑوں سے اُتریں۔ \q1 \v 9 اَے میری بہن، اَے میری دُلہن، تُم نے میرا دِل چُرا لیا ہے؛ \q2 اَپنی ایک ہی نظر سے \q1 تُم نے میرا دِل چُرا لیا، \q2 اَپنے گلے کے ہار کے ایک ہی موتی سے، تُم نے میرا دِل چُرا لیا۔ \q1 \v 10 اَے میری بہن، اَے میری دُلہن، تمہارا عشق کتنا پُرکیف ہے! \q2 تمہارا عشق مَے سے بھی زِیادہ لطیف ہے، \q1 اَور تمہارے عِطر کی مہک \q2 ہر طرح کے مَسالوں کی خُوشبو سے بہتر ہے!\f + \fr 4‏:10 \fr*\ft \+xt یُوح 4‏:10؛ یَشع 12‏:3‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 11 اَے میری دُلہن، شہد کے چھتّہ کی مانند تمہارے لبوں سے شہد ٹپکتا ہے؛ \q2 دُودھ اَور شہد تمہاری زبان تلے رہتے ہیں، \q1 اَور تمہاری پوشاک کی خُوشبو \q2 لبانونؔ کی خُوشبو کی مانند ہے۔ \q1 \v 12 اَے میری بہن، اَے میری دُلہن، تُم ایک مُقفّل باغیچہ ہو؛ \q2 تُم ایک محفوظ سوتا اَور ایک سَر بمُہر چشمہ ہو۔ \q1 \v 13 تُم تو اناروں کے پَودے کا ایک باغیچہ ہو، \q2 جِس میں نفیس پھل، \q2 حِنا اَور جٹاماسی بھی ہیں، \q2 \v 14 جٹاماسی اَور زعفران، \q2 بید مُشک اَور دارچینی، \q2 اَور ہر قِسم کے لوبان کے درخت، \q2 مُر اَور عُود \q2 اَور اعلیٰ قِسم کے خُوشبودار مَسالے پھلتے ہیں۔ \q1 \v 15 تُم باغوں کو سیراب کرنے والے چشمے، \q2 اَور بہتے کنویں کا جھرنا ہو، \q2 جو کوہِ لبانونؔ سے نیچے کی طرف بہہ رہی ہے۔ \sp محبُوبہ \q1 \v 16 اَے بادِ شمال بیدار ہو، \q2 اَور اَے بادِ جُنوب! چلی آؤ۔ \q1 میرے باغ پر سے گزرو، \q2 تاکہ اِس کے مَسالوں کی خُوشبو چاروں طرف پھیل جائے۔ \q1 میرا محبُوب اَپنے باغ میں آئے \q2 اَور اُس کے لذیذ میوؤں کا ذائقہ لے۔ \c 5 \sp محبُوب \q1 \v 1 اَے میری بہن، اَے میری دُلہن، اَب مَیں اَپنے باغ میں داخل ہو گیا ہُوں؛ \q2 مَیں نے اَپنا مُر اَپنے بلسان سمیت جمع کر لیا ہے۔ \q1 مَیں نے اَپنا شہد سمیت چھتّہ بھی کھا لیا ہے؛ \q2 مَیں نے اَپنی مَے اَور اَپنا دُودھ پی لیا ہے۔ \sp رفیق \q1 اَے دوستوں! کھاؤ اَور پیو؛ \q2 اَے عزیزوں! مَحَبّت کے نشے میں چور ہو جاؤ۔ \sp محبُوبہ \q1 \v 2 میں سوئی ہویٔی تھی مگر میرا دِل جاگ رہاتھا۔ \q2 سُنو! میرا محبُوب کھٹکھٹا رہاہے: \q1 ”اَے میری بہن! اَے میری محبُوبہ! میرے لیٔے دروازہ کھولو، \q2 میری کبُوتری، میری کامل ساتھی۔ \q1 میرا سَر شبنم سے تر ہے، \q2 اَور میری زُلفیں رات کی شبنم سے بھیگی ہُوئی ہیں۔“\f + \fr 5‏:2 \fr*\ft \+xt مُکا 3‏:20‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 3 میں تو اَپنا لباس اُتار چُکی ہُوں، \q2 اَب مَیں کیسے اُسے دوبارہ پھر سے پہنوں؟ \q1 میں تو اَپنے پاؤں دھو چُکی ہُوں \q2 کیا میں اُنہیں پھر سے مَیلا کروں؟ \q1 \v 4 میرے محبُوب نے دروازہ کے چھید میں سے قُفل کھولنے کے لیٔے اَپنا ہاتھ بڑھایا؛ \q2 تبھی میرا دِل اُس کے لیٔے بیتاب ہو گیا۔ \q1 \v 5 میں اُٹھی کہ اَپنے محبُوب کے لیٔے دروازہ کھولوں، \q2 اَور میرے ہاتھوں سے مُر ٹپک رہاتھا، \q1 اَور میری اُنگلیوں سے ٹپکتا ہُوا \q2 قُفل کے دستوں پر جا گرا \q1 \v 6 مَیں نے اَپنے محبُوب کے لیٔے دروازہ کھولا، \q2 مگر میرا محبُوب وہاں سے جاچُکا تھا۔ \q2 اُس کے چلے جانے سے مُجھے سخت صدمہ ہُوا۔ \q1 مَیں نے اُسے تلاشا لیکن وہ نہ مِلا۔ \q2 مَیں نے اُسے پُکارا لیکن اُس نے جَواب نہ دیا۔ \q1 \v 7 شہر میں گشت لگانے والے پہرےداروں سے \q2 میری مُلاقات ہویٔی۔ \q1 اُنہُوں نے مُجھے مارا اَور زخمی کر دیا؛ \q2 شہرپناہ کے اُن مُحافظوں نے میری چادر چھین لی۔ \q1 \v 8 اَے یروشلیمؔ کی بیٹیوں، میں تُمہیں قَسم دیتی ہُوں کہ \q2 اگر میرا محبُوب تُمہیں مِل جائے، \q1 تو تُم اُسے کیا بتاؤگی؟ \q2 اُسے بتانا کہ میں اُس کے مَحَبّت میں پاگل ہو گئی ہُوں۔ \sp سہیلیاں \q1 \v 9 اَے خواتین میں سَب سے حسین؟ \q2 ہمیں بتاؤ کہ تمہارے محبُوب میں اَیسی کیا خاصیت ہے جو دُوسروں میں نہیں ہے۔ \q1 تمہارا محبُوب اَوروں سے کس طرح سبقت رکھتا ہے کہ، \q2 تُم ہمیں اَیسی قَسم کھِلانا چاہتی ہے؟ \sp محبُوبہ \q1 \v 10 میرا محبُوب سُرخ اَور صحت مند ہے، \q2 وہ تو دس ہزاروں میں بھی ممتاز ہے۔ \q1 \v 11 اُس کا سَر خالص سونا ہے؛ \q2 اُس کے بال گھنگرالے \q2 اَور کوّے کی طرح کالے ہیں۔ \q1 \v 12 اُس کی آنکھیں دریاؤں کے کنارے کے \q2 اُن کبُوتروں کی مانند چمکدار ہیں، \q1 جو دُودھ میں نہایٔے، \q2 اَور جواہرات کی مانند جڑے ہویٔے ہیں۔ \q1 \v 13 اُس کے رُخسار بلسان کی کیاریاں ہیں \q2 جو نہایت ہی خُوشبودار ہیں۔ \q1 اُس کے ہونٹ شُوشنؔ کے پھُولوں کی مانند ہیں \q2 جِن سے مُر ٹپکتا ہے۔ \q1 \v 14 اُس کے بازو سونے کی سلاخیں ہیں؛ \q2 جِن میں پکھراج جڑے ہیں۔ \q1 اُس کا پیٹ چمکتے ہُوئے ہاتھی دانت کی مانند ہے، \q2 جِن میں نیلم جڑے ہُوئے ہیں۔ \q1 \v 15 اُس کی ٹانگیں سنگِ مرمر کے سُتون ہیں، \q2 جو خالص سونے کے پایوں پر قائِم ہیں۔ \q1 اُس کا چہرا کوہِ لبانونؔ کی مانند، \q2 اَور دیودار کی طرح بے نظیر ہے۔ \q1 \v 16 اُس کی باتیں میٹھی ہیں؛ \q2 غرض وہ ہر لحاظ سے لطیف ہے۔ \q1 اَے یروشلیمؔ کی بیٹیوں، \q2 یہ ہے میرا محبُوب، میرا رفیق۔ \c 6 \sp سہیلیاں \q1 \v 1 اَے خواتین میں حسین ترین، \q2 تمہارا محبُوب کہاں چلا گیا ہے؟ \q1 بتاؤ تمہارے محبُوب کا رُخ کس طرف تھا، \q2 تاکہ ہم تمہارے ساتھ اُسے تلاشیں؟ \sp محبُوبہ \q1 \v 2 میرا محبُوب اَپنے باغ میں گیا ہے۔ \q2 جہاں بلسان کی کیاریاں ہیں۔ \q1 تاکہ وہاں اَپنے ریوڑ کو چَرائے \q2 اَور شُوشنؔ کے پھُول جمع کرے۔ \q1 \v 3 میں اَپنے محبُوب کی ہو چُکی ہُوں اَور وہ میرا؛ \q2 وُہی جو شُوشنؔ کے پھُولوں کے درمیان گلّہ چرا رہاہے۔ \sp محبُوب \q1 \v 4 اَے میری محبُوبہ، تُم تِرضاؔہ شہر کی مانند خُوبصورت ہو، \q2 تُم یروشلیمؔ کی مانند دلکش ہو، \q2 تُم پرچم اُٹھائے ہویٔے فَوجی دستوں کی مانند رُعب دار ہو۔ \q1 \v 5 اَپنی آنکھیں مُجھ سے ہٹا لو؛ \q2 کیونکہ وہ مُجھے اَپنے بس میں کر لیتی ہیں۔ \q1 تمہارے بال بکریوں کے گلّہ کی مانند ہیں، \q2 جو گویا کوہِ گِلعادؔ سے نیچے اُتر رہی ہُوں۔ \q1 \v 6 تمہارے دانت بھیڑوں کے ایک اَیسے گلّہ کی مانند ہیں، \q2 جِن کے بال ابھی ابھی کترے گیٔے ہُوں جو غُسل کرکے آ رہی ہُوں۔ \q1 جِن میں سَب جُڑواں بچّے ہیں، \q2 اَور اُن میں کویٔی بھی اکیلا نہیں ہے۔ \q1 \v 7 حجاب کے نیچے تمہارے گال \q2 گویا انار کے ٹُکڑوں کی مانند ہیں۔ \q1 \v 8 گو بادشاہ کی ساٹھ ملِکائیں \q2 اَور اسّی داشتاؤں، \q2 اَور بے شُمار کنواریاں بھی ہُوں۔ \q1 \v 9 مگر میری کبُوتری، میری کامل ساتھی، بے نظیر ہے، \q2 اَپنی ماں کی واحد بیٹی، \q2 اَور اَپنی والدہ کی لاڈلی ہے۔ \q1 خادِماؤں نے اُسے دیکھ کر مُبارک کہا؛ \q2 ملِکاؤں اَور داشتاؤں نے اُس کی تعریف کی۔ \sp سہیلیاں \q1 \v 10 یہ کون ہے جِس کا ظہُور طُلوع صُبح کی مانند ہے، \q2 جو پُورے ماہتاب کی طرح حسین، آفتاب کی مانند درخشاں ہے، \q2 اَور علم بردار سِتاروں کی مانند رُعب دار ہے؟ \sp محبُوب \q1 \v 11 میں اخروٹ کے باغ میں گیا \q2 تاکہ وادی میں تازہ نباتات پر نظر کروں، \q1 اَور دیکھوں کہ کیا تاکستان میں غُنچے \q2 اَور اناروں میں پھُول نکلے ہیں یا نہیں۔ \q1 \v 12 مُجھے مَعلُوم ہی نہ چلا کہ کب، \q2 میرے دِل نے مُجھے میرے اُمرا کے شاہی رتھوں پر بِٹھا دیا۔ \sp سہیلیاں \q1 \v 13 اَے شُولمِیتؔ،\f + \fr 6‏:13 \fr*\fq اَے شُولمِیتؔ، \fq*\ft لفظ شُولمِیتؔ سے مُراد وہ شخص یا (عورت) ہے جو کامل ہو۔\ft*\f* لَوٹ آؤ، لَوٹ آؤ؛ \q2 لَوٹ آؤ، لَوٹ آؤ، تاکہ ہم تُم پر نظر کر سکیں! \sp محبُوب \q1 تُم شُولمِیتؔ کو کیوں دیکھنا چاہتی ہو \q2 کیا وہ محنایمؔ جَیسا دو لشکروں کا رقص ہے؟ \b \c 7 \q1 \v 1 اَے شہزادی! \q2 جُوتیوں میں تمہارے پاؤں کتنے خُوبصورت لگتے ہیں، \q1 تمہاری حسین رانوں کی گولایٔی \q2 کسی ماہر کاریگر کی زیورات کی مانند ہیں۔ \q1 \v 2 تمہاری ناف اَیسا گول پیالہ ہے، \q2 جو مَسالے دار مَے سے خالی نہیں ہوتا۔ \q1 تمہاری کمر گندُم کا ایک انبار ہے، \q2 جِس کے اِردگرد شُوشنؔ کے پھُول ہیں۔ \q1 \v 3 تمہاری دونوں چھاتِیاں، \q2 کسی غزال کے جُڑواں بچّوں کی مانند ہیں۔ \q1 \v 4 تمہاری گردن ہاتھی دانت کے بُرج کی مانند ہے۔ \q2 تمہاری آنکھیں گویا حِشبونؔ شہر کے تالاب ہیں، \q2 جو بیت ربّیمؔ کے پھاٹک کے پاس ہے؛ \q1 تمہاری ناک لبانونؔ کے بُرج کی مانند ہے، \q2 جِس کا رُخ دَمشق شہر کی طرف ہے۔ \q1 \v 5 تمہارا سَر کوہِ کرمِلؔ کی عظمت کی مانند ہے۔ \q2 تمہارے سَر کے لمبے بال شاہی دھاگوں میں بنی تصویر ہیں؛ \q2 بادشاہ تو تمہاری زُلفوں کی زنجیروں میں جکڑا رہتاہے۔ \q1 \v 6 میری محبُوبہ، تُم کتنی حسین اَور پُر لُطف ہو، \q2 تُم کتنی خوشیوں سے لبریز ہو! \q1 \v 7 تمہاری قد وقامت کھجور کے درخت جَیسی، \q2 اَور تمہاری چھاتِیاں اُس کے گُچّھوں کی مانند ہیں۔ \q1 \v 8 مَیں نے کہا، ”میں اُس کھجور کے درخت پر چڑھوں گا؛ \q2 اَور اُس کے گُچّھے پکڑ لُوں گا۔“ \q1 کاش تمہاری چھاتِیاں انگور کے گُچّھوں کی مانند ہوتییں، \q2 اَور تمہاری سانس کی مہک سیبوں کی مہک جَیسی ہوتی۔ \q2 \v 9 تمہارا مُنہ بہترین مَے کی مانند ہے۔ \sp محبُوبہ \q1 کاش وہ مَے سیدھے میرے محبُوب کے مُنہ میں پہُنچ کر، \q2 ہونٹوں اَور دانتوں کے اُوپر آہستہ آہستہ گزر جائے۔ \q1 \v 10 میں اَپنے محبُوب کی ہی ہُوں، \q2 اَور وہ میرا مُشتاق ہے۔ \q1 \v 11 اَے میرے محبُوب! آؤ کہ ہم شہر سے باہر نکل چلیں، \q2 اَور گاؤں میں رات گُزاریں۔ \q1 \v 12 آؤ ہم پھر صُبح سویرے تاکستان میں چلیں؛ \q2 تاکہ دیکھیں کہ کیا تاکوں میں کونپلیں پھوٹ آئی ہیں یا نہیں، \q1 کیا اُن میں پھُول کھِل گیٔے ہیں یا نہیں۔ \q2 اَور انار کے پھُول کھِل چُکے ہیں یا نہیں۔ \q2 وہاں میں تُم پر اَپنی مَحَبّت کا اِظہار کروں گی۔ \q1 \v 13 دُدائیم\f + \fr 7‏:13 \fr*\fq دُدائیم \fq*\ft زرد رنگ کے پھُول والا پَودا قُوّت باہ کے لئے بھی اِستعمال ہوتاہے۔ \+xt پیدا 30‏:14‏‑16‏\+xt*\ft*\f* کی خُوشبو پھیل رہی ہے، \q2 اَور ہمارے دروازے پر ہر قِسم کے \q1 نئے اَور پُرانے میوے مَوجُود ہیں، \q2 یہ سبھی مَیں نے اَپنے محبُوب کے لیٔے محفوظ کر رکھے ہیں۔ \b \c 8 \q1 \v 1 اَے میرے محبُوب! کاش تُم میرے بھایٔی کی مانند ہوتے، \q2 جِس نے میری ماں کی چھاتِیوں سے دُودھ پیا ہوتا! \q1 تَب اگر باہر تُم سے مُلاقات ہوتی، \q2 تو میں تُمہیں خُوب چُومتی؛ \q2 اَور کویٔی مُجھے حقیر نہ جانتا۔ \q1 \v 2 اَور تَب میں تُمہیں \q2 اَپنی ماں کے گھر لے آتی، \q2 وہ ماں جِس نے مُجھے تعلیم دی۔ \q1 اَور مَیں تُمہیں اَپنے اناروں کے رس سے \q2 بنی ہُوئی عُمدہ مَے پِلاتی۔ \q1 \v 3 اُس کا بایاں بازو میرے سَر کے نیچے ہے، \q2 اَور اَپنے داہنے بازو سے مُجھے گلے لگائے ہُوئے ہے۔ \q1 \v 4 اَے یروشلیمؔ کی بیٹیوں، میں تُمہیں قَسم دیتی ہُوں، \q2 جَب تک مَحَبّت صحیح وقت پر خُود نہ جاگے، \q2 تُم اُسے نہ جگاؤ گی۔ \sp سہیلیاں \q1 \v 5 یہ کون ہے جو بیابان سے، \q2 اَپنے محبُوب کا سہارا لیٔے ہویٔے چلی آ رہی ہے؟ \sp محبُوبہ \q1 سیب کے درخت تلے مَیں نے تُمہیں جگا دیا؛ \q2 وہاں جہاں تمہاری ماں حاملہ ہویٔی تھی، \q2 اَور جہاں اُس نے دردِزہ میں مُبتلا ہوکر تُمہیں پیدا کیا تھا۔ \q1 \v 6 ذاتی مُہر کی مانند مُجھے اَپنے دِل پر، \q2 اَور انگُوٹھی کی مانند اَپنے اُنگلی میں پہن لو؛ \q1 کیونکہ مَحَبّت موت کی مانند طاقتور، \q2 اَور اُس کی غیرت قبر کی مانند بےرحم ہے۔ \q1 یہ بھڑکتی ہُوئی آگ کی مانند جلتی ہے، \q2 جو یَاہوِہ کے شُعلہ کی مانند ہے۔\f + \fr 8‏:6 \fr*\ft \+xt یَشع 49‏:16‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 7 سیلاب بھی مَحَبّت کی آگ کو بُجھا نہیں سکتے؛ \q2 بڑے دریا بھی اُسے بہا کر نہیں لے جا سکتے۔ \q1 خواہ کویٔی اَپنے گھر کی ساری دولت بھی، \q2 مَحَبّت کے بدلے دینا چاہے، \q2 تو بھی مَحَبّت اُسے حقیر ہی سمجھے گی۔ \sp سہیلیاں \q1 \v 8 ہماری ایک چُھوٹی بہن ہے، \q2 ابھی اُس کی چھاتِیاں نہیں اُبھری ہیں۔ \q1 جِس روز اُس کی شادی کی بات چلے گی \q2 تو ہم اَپنی بہن کے لیٔے کیا کریں گے؟ \q1 \v 9 اگر وہ ایک دیوار ہوتی، \q2 تو ہم اُسے چاندی کے بُرج سے سجاتے۔ \q1 اگر وہ ایک دروازہ ہوتی، \q2 تو ہم اُسے دیودار کے چوکھٹ سے محفوظ رکھتے۔ \sp محبُوبہ \q1 \v 10 میں ایک دیوار ہُوں، \q2 اَور میری چھاتِیاں بُرجوں کی مانند ہیں۔ \q1 جَب میرا محبُوب مُجھے دیکھتا ہے \q2 تو مَیں اُس کی نظروں میں دلربا اَور تسلّی دینے والی ہُوں۔\f + \fr 8‏:10 \+xt زبُور 45‏:11‏\+xt*\fr*\f* \q1 \v 11 بَعل ہامون میں شُلومونؔ کا ایک تاکستان تھا؛ \q2 اُس نے اَپنا تاکستان باغبانوں کو ٹھیکہ پر دے دیا۔ \q1 تاکہ ہر باغبان پھل کے بدلے \q2 ہزار ثاقل چاندی اَدا کرے۔\f + \fr 8‏:11 \fr*\ft \+xt مت 21‏:33‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 12 لیکن جو میرا تاکستان ہے؛ اُس پر میرا حق اَور جَوابدہی ہے؛ \q2 اَے شُلومونؔ! ایک ہزار ثاقل چاندی پر تمہارا حق ہے، \q2 اَور دو سَو ثاقل اُن کے لیٔے ہے جو اِس کے پھلوں کے نگہبان ہیں۔ \sp محبُوب \q1 \v 13 اَے باغ میں رہنے والی، \q2 میرے ساتھی تمہاری آواز سُننے کی چاہت رکھتے ہیں، \q2 مُجھے بھی اَپنی آواز سُناؤ۔ \sp محبُوبہ \q1 \v 14 اَے میرے محبُوب! دیر نہ کرو، \q2 اَور ایک غزال \q1 یا جَوان ہِرن کی مانند \q2 مَسالے کے پہاڑوں پر چلے آؤ۔