\id REV - Biblica® Open Urdu Contemporary Version \usfm 3.0 \ide UTF-8 \h مُکاشفہ \toc1 یُوحنّا عارف کا مُکاشفہ \toc2 مُکاشفہ \toc3 مُکا \mt1 یُوحنّا عارف \mt2 کا مُکاشفہ \c 1 \s1 تمہید \p \v 1 یِسوعؔ المسیح کا مُکاشفہ جو اُنہیں خُدا نے عطا فرمایا تاکہ وہ اَپنے بندوں کو وہ باتیں دِکھائے جِن کا جلد ہونا ضروُری ہے۔ اَور حُضُور نے اَپنا فرشتہ بھیج کر یہ باتیں اَپنے خادِم یُوحنّا پر ظاہر کیا۔ \v 2 جِس نے اُن سَب چیزوں کی جو اُس نے دیکھی تھیں یعنی خُدا کے کلام اَور یِسوعؔ المسیح کی گواہی کی بابت تصدیق کرتا ہے۔ \v 3 مُبارک ہے وہ جو اِس نبُوّت کی کِتاب کو بہ آواز بُلند پڑھتا ہے، اَور وہ مُومِنین جو اِسے سُنتے ہیں اَور اِس میں لکھی ہویٔی باتوں پر عَمل کرتے ہیں؛ کیونکہ اِن باتوں کے پُورا ہونے کا مُقرّر وقت نزدیک ہے۔ \b \s1 سلام اَور کلماتِ تمجید \po \v 4 حضرت یُوحنّا کی جانِب سے، \po اُن سات جماعتوں کے نام جو صُوبہ آسیہؔ\f + \fr 1‏:4 \fr*\fq آسیہؔ \fq*\ft مَوجُودہ وقت میں آسیہؔ ترکی مُلک کے جُنوبی مغرب میں ہے۔‏\ft*\f* میں مَوجُود ہیں: \po تُمہیں فضل اَور اِطمینان حاصل ہوتا رہے، اَور اُس کی طرف سے جو ہے، اَورجو تھا اَورجو آنے والا ہے، اَور اُن سات رُوحوں یعنی پاک رُوح کی طرف سے جو اُس کے تخت کے سامنے ہے، \v 5 اَور یِسوعؔ المسیح کی طرف سے جو سچّا گواہ اَور مُردوں میں سے جی اُٹھنے والوں میں اوّل اَور دُنیا کے بادشاہوں پر حاکم ہے۔ \b \p جو ہم سے مَحَبّت رکھتا ہے اَور جِس نے اَپنے خُون کے وسیلہ سے ہم کو ہمارے سارے گُناہوں سے مخلصی بخشی۔ \v 6 اَور ہمیں اَپنی اُمّت اَور کاہِنؔ بھی بنا دیا تاکہ ہم خُدا اَور باپ کی خدمت کریں۔ اُس کا جلال اَور قُدرت ابدُالآباد ہوتی رہے۔ آمین! \q1 \v 7 ”دیکھو، وہ بادلوں کے ساتھ آ رہے ہیں،“\f + \fr 1‏:7 \fr*\ft \+xt دان 7‏:13‏\+xt*‏\ft*\f* \q2 ”اَور ہر آنکھ اُنہیں دیکھے گی، \q1 اَور جنہوں نے یِسوعؔ کو چھیدا تھا وہ بھی دیکھیں گے؛“ \q2 اَور روئے زمین کی ساری قومیں ”اُن کے سبب سے ماتم کریں گی۔“\f + \fr 1‏:7 \fr*\ft \+xt زکر 12‏:10‏\+xt*‏\ft*\f* \qc بے شک اَیسا ہی ہوگا۔ آمین۔ \p \v 8 خُداوؔند خُدا جو ہے اَورجو تھا اَورجو آنے والا ہے، یعنی قادرمُطلق فرماتا ہے، ”میں اَلفا اَور اَومیگا یعنی اِبتدا اَور اِنتہا ہُوں۔“ \b \s1 خُداوؔند یِسوعؔ کی بابت حضرت یُوحنّا کی رُویا \p \v 9 مَیں، یُوحنّا، جو تمہارا بھایٔی اَور یِسوعؔ کے دُکھ درد اَور اُن کی بادشاہی اَور صبر و تحمُّل میں تمہارا شریک حال ہُوں۔ مَیں خُدا کے کلام کی مُنادی اَور یِسوعؔ کی گواہی دینے کے باعث جَزِیرہ پتُمسؔ میں جَلاوطنی تھا۔ \v 10 خُداوؔند کے دِن\f + \fr 1‏:10 \fr*\fq خُداوؔند کے دِن \fq*\ft یعنی اتوار کا دِن، جو مسیحی مُومِنین کے عبادت کا دِن تھا۔ ہفتہ کے پہلے دِن ہی حُضُور یِسوعؔ المسیح مُردوں میں سے زندہ ہو گیٔے تھے۔ (دیکھئے \+xt اعما 20‏:7؛ 1 کُرن 16‏:2)‏\+xt*‏\ft*\f* میں پاک رُوح سے بھر گیا اَور مَیں نے اَپنے پیچھے نرسنگے کی سِی ایک بڑی آواز سُنی، \v 11 جِس نے فرمایا، ”جو کچھ تُو دیکھتا ہے اُسے کِتاب میں لِکھ کر ساتوں جماعتوں یعنی اِفِسُسؔ، سُمرنؔہ، پِرگمُنؔ، تھُواتِیؔرہ، سردِیسؔ، فِلدِلفیہؔ اَور لَودِیکیہؔ شہروں کے پاس بھیج دے۔“ \p \v 12 جَب مَیں نے اُس آواز دینے والے کی طرف اَپنا مُنہ پھیرا جو مُجھ سے ہم کلام تھا۔ تو مُجھے سونے کے سات چراغدان نظر آئے، \v 13 اَور مَیں نے اُن چراغدانوں کے درمیان ایک شخص کو دیکھا جو اِبن آدمؔ\f + \fr 1‏:13 \fr*\ft دیکھئے \+xt دان 7‏:13‏\+xt*‏\ft*\f* کی طرح تھا اَور پاؤں تک کا جامہ پہنے اَور اَپنے سینہ پر سونے کا سینہ بند باندھے ہویٔے تھا۔ \v 14 اُس کا سَر اَور بال سفید اُون بَلکہ برف کی مانند سفید تھے، اَور اُس کی آنکھیں آگ کے شُعلہ کی مانند تھیں۔ \v 15 اَور اُس کے پاؤں بھٹّی میں تپائے ہویٔے خالص پیتل کی مانند تھے اَور اُس کی آواز زور سے بہتے ہویٔے آبشار کی مانند تھی۔ \v 16 اُس کے داہنے ہاتھ میں سات سِتارے تھے، اَور اُس کے مُنہ سے ایک دو دھاری تیز تلوار نکلتی تھی؛ اَور اُس کا چہرہ دوپہر کے وقت چمکنے والے آفتاب کی مانند خُوب چمک رہاتھا۔ \p \v 17 اُسے دیکھتے ہی میں اُس کے پاؤں میں گِر کر سَجدہ کیا۔ لیکن اُس نے اَپنا داہنے ہاتھ مُجھ پر رکھا اَور فرمایا، ”خوف نہ کر، میں اوّل اَور آخِر ہُوں۔ \v 18 میں زندہ ہُوں؛ میں مَر گیا تھا لیکن اَب دیکھ میں اَبد تک زندہ رہُوں گا۔ موت اَور عالمِ اَرواح کی کُنجِیاں میرے ہی پاس ہیں۔ \p \v 19 ”اِس لیٔے، جو کچھ تُم نے دیکھاہے، اُسے لِکھ لے یعنی وہ باتیں جو ابھی ہیں اَورجو اِن کے بعد واقعی ہونے والی ہیں۔“ \v 20 یعنی اُن سونے کے سات چراغدانوں اَور سات سِتاروں کا پوشیدہ راز جنہیں تُم نے میرے داہنے ہاتھ میں دیکھا تھا: وہ سات سِتارے تو سات جماعتوں کے فرشتے ہیں اَور سات چراغدان سات جماعتیں ہیں۔ \c 2 \s1 اِفِسُسؔ کی جماعت کو پیغام \p \v 1 ”اِفِسُسؔ کی جماعت کے فرشتہ کو لِکھ: \b \pi1 جو اَپنے داہنے ہاتھ میں سات سِتارے لیٔے ہویٔے ہے اَورجو سونے کے سات چراغدانوں کے درمیان چلتا پھرتاہے، وہ یہ فرماتا ہے۔ \b \pi1 \v 2 مَیں تمہارے کاموں، تمہارے سخت محنت اَور تمہارے ثابت قدمی سے واقف ہُوں۔ اَور مَیں یہ بھی جانتا ہُوں کہ تُو بدکاروں کو برداشت نہیں کر سَکتا اَور تُم نے اُن کے دعووں کو جو خُود کو رسول کہتے ہیں مگر ہیں نہیں، اُنہیں تُم نے آزما کر جھُوٹا پایا۔ \v 3 اَور تو صبر کرتے ہویٔے میرے نام کی خاطِر مُصیبت پر مُصیبت اُٹھانے کے باوُجُود نہیں تھکا بَلکہ ثابت قدم رہا۔ \pi1 \v 4 لیکن مُجھے تُجھ سے یہ شکایت ہے کہ تُو مُجھے اُس طرح مَحَبّت نہیں کرتا جِس طرح پہلے کرتا تھا۔ \v 5 پس خیال کر کہ تُو کہاں سے گرا ہے اَور تَوبہ کرکے پہلے کی طرح کام کر۔ اَور اگر تُو تَوبہ نہ کرےگا تو مَیں تمہارے پاس آکر تمہارے چراغدان کو اُس کی جگہ سے ہٹا دُوں گا۔ \v 6 البتّہ یہ بات تمہارے حق میں ہے کہ تُو نِیکُلیّوں\f + \fr 2‏:6 \fr*\fq نِیکُلیّوں \fq*\ft یہ ایک غَیر مسیحی تعلیم دینے والا مسیحی طبقہ تھا، اَور اِس کے اُستاد یہ تعلیم دیتے تھے کہ جِسمانی اَور رُوحانی دُنیا بالکُل مُختلف ہے، چنانچہ غَیر اَخلاقی سلُوک رُوحانی زندگی کو متاثر نہیں کرتا ہے۔‏\ft*\f* کے کاموں سے نفرت کرتا ہے جِن سے میں بھی نفرت رکھتا ہُوں۔ \pi1 \v 7 جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ پاک رُوح جماعتوں سے کیا فرماتا ہے۔ جو غالب آئے گا میں اُسے اُس شجرِ حیات کا پھل کھانے کو دُوں گا جو خُدا کے فِردَوس\f + \fr 2‏:7 \fr*\fq فِردَوس \fq*\ft یُونانی زبان میں اِس کا معنی ہے، پھلوں کا ایک باغ جو فِردَوس بولنے کا ایک طریقہ بَن گیا۔ (دیکھئے \+xt لُوق 23‏:43؛ 2 کُرن 12‏:3)‏\+xt*‏\ft*\f* میں ہے۔ \s1 سُمرنؔہ کی جماعت کو پیغام \p \v 8 ”سُمرنؔہ کی جماعت کے فرشتہ کو لِکھ: \b \pi1 جو اوّل اَور آخِر ہے اَورجو مَر گیا تھا اَور پھر زندہ ہو گیا، وہ یہ فرماتا ہے۔ \b \pi1 \v 9 میں تیری مُصیبت اَور مفلسی سے واقف ہُوں لیکن تُو دولتمند ہے اَور اُن لوگوں کے لَعن طَعن سے بھی واقف ہے جو اَپنے آپ کو یہُودی کہتے ہیں مگر ہیں نہیں بَلکہ شیطان کی جماعت ہیں۔ \v 10 جو دُکھ تُجھے سَہنے ہیں اُن سے خوفزدہ نہ ہو۔ میں تُمہیں آگاہ کرتا ہُوں کہ شیطان تُم میں سے بعض کو قَید میں ڈالنے والا ہے تاکہ تمہاری آزمائش ہو اَور تُم دس دِن تک مُصیبت اُٹھاؤگے۔ جان دینے تک وفادار رہ تو مَیں تُجھے زندگی کا تاج دُوں گا۔ \pi1 \v 11 جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ پاک رُوح جماعتوں سے کیا فرماتا ہے۔ جو غالب آئے گا اُسے دُوسری موت سے کویٔی نُقصان نہ پہُنچے گا۔ \s1 پِرگمُنؔ کی جماعت کو پیغام \p \v 12 ”پِرگمُنؔ کی جماعت کے فرشتہ کو لِکھ: \b \pi1 جِس کے پاس دو دھاری تیز تلوار ہے وہ یہ فرماتا ہے۔ \b \pi1 \v 13 میں جانتا ہُوں کہ جہاں تُم رہتے ہو وہ شیطان کی تخت گاہ ہے لیکن پھر بھی تُم میرے نام کے وفادار رہے۔ اَور تُم نے اُن دِنوں میں بھی مُجھ پر ایمان رکھنے سے اِنکار نہ کیا جِن دِنوں میں میرا وفادار گواہ انِتپاسؔ تمہارے شہر میں اُس جگہ قتل کیا گیا تھا جہاں شیطان کی حُکومت ہے۔ \pi1 \v 14 لیکن مُجھے تُجھ سے چند باتوں کی شکایت ہے، اِس لیٔے کہ تیرے یہاں بعض لوگ بِلعاؔم کی تعلیم پر قائِم ہیں\f + \fr 2‏:14 \fr*\ft \+xt گِن 22‏:24؛ اِست 23‏:4‏\+xt*‏\ft*\f* جِس نے بادشاہ بلقؔ کو بنی اِسرائیلؔ کو گمراہ کرنے کے لیٔے بُتوں کو نذر کی گئی قُربانیوں کاگُوشت کھانے اَور جنسی بدفعلی کرنا سِکھایا۔\f + \fr 2‏:14 \fr*\ft \+xt گِن 25‏:1‏‑3؛ گِن 31‏:16‏\+xt*‏\ft*\f* \v 15 چنانچہ تمہارے یہاں بھی اَیسے لوگ ہیں جو نِیکُلیّوں کی تعلیم پر عَمل کرتے ہیں۔ \v 16 لہٰذا تَوبہ کرو، ورنہ! میں جلد ہی تمہارے پاس آؤں گا اَور اَپنے مُنہ کی تلوار سے اُن کے ساتھ لڑوں گا۔ \pi1 \v 17 جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ پاک رُوح جماعتوں سے کیا فرماتا ہے۔ جو غالب آئے گا، میں اُسے پوشیدہ مَنّ\f + \fr 2‏:17 \fr*\fq پوشیدہ مَنّ \fq*\ft جَب اِسرائیلی لوگ مُلک مِصر سے نکل کر آ رہے تھے، تَب بیابان سُنسان جگہ میں خُدا کی جانِب سے آسمان سے دیا ہُوا آسمانی کھانا۔‏\ft*\f* میں سے کچھ دُوں گا۔ میں اُسے ایک سفید پتّھر بھی دُوں گا جِس پر ایک نیا نام لِکھّا ہوگا، جِس کا علم اُس کے پانے والے کے سِوا اَور کسی کو نہ ہوگا۔ \s1 تھُواتِیؔرہ کی جماعت کو پیغام \p \v 18 ”تھُواتِیؔرہ کی جماعت کے فرشتہ کو لِکھ: \b \pi1 خُدا کا بیٹا جِس کی آنکھیں بھڑکتی ہُوئی آگ کے شُعلوں اَور جِس کے پاؤں تپائے ہویٔے خالص پیتل کی مانند ہیں، وہ یہ فرماتا ہے۔ \b \pi1 \v 19 مَیں تمہارے کاموں، مَحَبّت، ایمان، خدمت اَور ثابت قدمی سے واقف ہُوں، اَور یہ بھی جانتا ہُوں کہ تُو جو کچھ اَب کر رہاہے وہ تمہارے پچھلے کاموں سے زِیادہ ہیں۔ \pi1 \v 20 لیکن مُجھے تُجھ سے یہ شکایت ہے کہ تُونے اُس عورت اِیزبِلؔ\f + \fr 2‏:20 \fr*\fq اِیزبِلؔ \fq*\ft پُرانے عہدنامہ میں ایک صیؔدا مُلک کی شہزادی اَور اِسرائیلؔ کے بادشاہ اخی اَب کی بیوی تھی، جِس نے اِسرائیلیوں پر زبردستی بَعل کے بُت کی پرستش کرنا فرض کر دیا تھا۔ دیکھئے \+xt 1 سلا 16‏:29‏‑31؛ 18‏:4؛ 19؛ 2 سلا 9‏:22‏\+xt*‏\ft*\f* کو اَپنے درمیان رہنے دیا، جو اَپنے آپ کو نبیّہ کہتی ہے۔ اَور میرے خادِموں کو جنسی بدفعلی کرنے اَور بُتوں کو نذر کی گئی قُربانیوں کاگُوشت کھانے کی تعلیم دے کر گُمراہ کرتی ہے۔ \v 21 مَیں نے اُسے تَوبہ کرنے کی مہلت دی مگر وہ اَپنی بدچلنی سے تَوبہ کرنا نہیں چاہتی۔ \v 22 لہٰذا میں اُسے بیماری کے بِستر پر ڈالتا ہُوں اَورجو اُس کے ساتھ زنا کرتے ہیں، اگر وہ اَپنی زناکاری سے تَوبہ نہیں کرتے ہیں تو، میں اُنہیں بھی سخت عذاب میں ڈالوں گا۔ \v 23 میں اُس کے فرزندوں کو ہلاک کر دُوں گا۔ تَب تمام جماعتوں کو مَعلُوم ہو جائے گا کہ دِلوں اَور ذہنوں کو جانچنے والا مَیں ہی ہوں، اَور مَیں تُم میں سے ہر ایک کو اُس کے کاموں کے مُوافق بدلہ دُوں گا۔ \pi1 \v 24 مگر تھُواتِیؔرہ کے باقی لوگوں سے جو اِیزبِلؔ کی تعلیم کو نہیں مانتے اَورجو اُن باتوں سے ناواقِف ہیں جنہیں یہ لوگ شیطان کا گہرا راز کہتے ہیں، ’میں یہ فرماتا ہُوں کہ میں تُم پر اَور زِیادہ بوجھ نہیں ڈالوں گا، \v 25 البتّہ جو تمہارے پاس ہے اُسے میرے آنے تک تھامے رہو۔‘ \pi1 \v 26 جو غالب آئے اَور میری مرضی کے مُوافق آخِر تک عَمل کرے، میں اُسے تمام قوموں پر اِختیار دُوں گا۔ \v 27‏-28 وہ لوہے کے شاہی عصا سے اُن پر حُکومت کرےگا؛ اَور وہ کُمہار کے برتنوں\f + \fr 2‏:27‏‑28 \fr*\ft \+xt زبُور 2‏:9‏\+xt*\ft*\f* کی مانند چَکنا چُور ہو جایٔیں گے۔ چنانچہ مَیں نے بھی اَیسا ہی اِختیار اَپنے باپ سے پایا ہے۔ اَور مَیں اُسے صُبح کا ستارہ\f + \fr 2‏:27‏‑28 \fr*\fq صُبح کا ستارہ \fq*\ft یعنی \ft*\fqa فتح مند ہونے اَور حُکومت کا نِشان‏\fqa*\f* بھی دُوں گا۔ \v 29 جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ پاک رُوح جماعتوں سے کیا فرماتا ہے۔ \c 3 \s1 سردِیسؔ کی جماعت کو پیغام \p \v 1 ”سردِیسؔ کی جماعت کے فرشتہ کو لِکھ: \b \pi1 جِس کے پاس خُدا کی سات رُوحیں یعنی پاک رُوح اَور سات سِتارے ہیں وہ یہ فرماتا ہے۔ \b \pi1 مَیں تمہارے کاموں سے واقف ہُوں؛ تُو زندہ تو دِکھائی دیتاہے مگر ہے مُردہ۔ \v 2 اِس لیٔے بیدار ہو جاؤ! اَورجو کچھ باقی بچا ہُواہے اَور ختم ہونے ہی والا ہے اُسے مضبُوطی سے قائِم کر کیونکہ مَیں نے تمہارے کاموں کو اَپنے خُدا کی نظر میں کامِل نہیں پایا ہے۔ \v 3 اِس لیٔے جو تعلیم تُم نے پائی اَور سُنی تھی اُس پر قائِم رہ اَور تَوبہ کر۔ لیکن اگر تُو بیدار نہ ہُوا تو میں چور کی مانند اَچانک آ جاؤں گا اَور تُجھے خبر بھی نہ ہوگی کہ میں کِس گھڑی تمہارے پاس آ جاؤں گا۔ \pi1 \v 4 البتّہ سردِیسؔ میں تمہارے جماعت میں بعض لوگ اَیسے ہیں جنہوں نے اَپنے لباس آلُودہ نہیں کیٔے ہیں۔ وہ سفید لباس پہنے ہویٔے میرے ساتھ سیر کریں گے کیونکہ وہ اِس عزّت کے لائق ہیں۔ \v 5 جو غالب آئے اُسے اِسی طرح سفید لباس پہنائی جائے گی اَور مَیں اُس کا نام کِتابِ حیات سے ہرگز خارج نہ کروں گا بَلکہ اَپنے باپ اَور اُس کے فرشتوں کے سامنے اُس کے نام کا اقرار کروں گا۔ \v 6 جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ پاک رُوح جماعتوں سے کیا فرماتا ہے۔ \s1 فِلدِلفیہؔ کی جماعت کو پیغام \p \v 7 ”فِلدِلفیہؔ کی جماعت کے فرشتہ کو لِکھ: \b \pi1 جو قُدُّوس اَور برحق ہے اَور جِس کے پاس حضرت داویؔد کی کُنجی ہے، اَور جِس کے کھولے ہُوئے کو کویٔی بند نہیں کر سَکتا اَور بند کیٔے ہُوئے کو کویٔی کھول نہیں سَکتا۔ وہ یہ فرماتا ہے۔ \b \pi1 \v 8 میں تمہارے کاموں سے واقف ہُوں۔ دیکھ! مَیں نے تمہارے سامنے ایک دروازہ کھول رکھا ہے جسے کویٔی بند نہیں کر سَکتا۔ مُجھے مَعلُوم ہے کہ تیری طاقت کم ہے پھر بھی تُونے میرے کلام پر عَمل کیا اَور میرے نام کا اِنکار نہیں کیا۔ \v 9 دیکھ، میں شیطان کے اُن جماعت والوں کو تیرے قابُو میں کر دُوں گا، جو اَپنے آپ کو یہُودی کہتے ہیں مگر ہیں نہیں بَلکہ جھُوٹے ہیں، دیکھ، میں اَیسا کروں گا کہ وہ آکر تمہارے قدموں میں سَجدہ کریں گے اَور وہ تسلیم کریں گے کہ میں تُم سے مَحَبّت رکھتا ہُوں۔ \v 10 کیونکہ تُم نے اُس صبر اَور برداشت کرنے کے حُکم پرجو مَیں نے تُمہیں دیا تھا عَمل کیا ہے، اِس لیٔے میں بھی آزمائش کے اُس وقت تیری حِفاظت کروں گا، جو تمام دُنیا اَور اِس کے باشِندوں پر آنے والا ہے۔ \pi1 \v 11 میں جلد آ رہا ہُوں۔ جو کچھ تمہارے پاس ہے اُسے مضبُوطی سے تھامے رکھ تاکہ کویٔی تُجھ سے تیرا تاج چھین نہ لے۔ \v 12 جو غالب آئے، میں اُسے اَپنے خُدا کی بیت المُقدّس میں ایک سُتون بناؤں گا۔ وہ پھر وہاں سے کبھی باہر نہ نکلے گا اَور مَیں اُس پر اَپنے خُدا کا نام اَور اَپنے خُدا کے شہر کا نام یعنی نئے یروشلیمؔ کا نام لکُھوں گا جو میرے خُدا کی جانِب سے آسمان سے اُترنے والا ہے اَور مَیں اُس پر اَپنا نیا نام بھی تحریر کروں گا۔ \v 13 جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ پاک رُوح جماعتوں سے کیا فرماتا ہے۔ \s1 لَودِیکیہؔ کی جماعت کو پیغام \p \v 14 ”اَور لَودِیکیہؔ کی جماعت کے فرشتہ کو لِکھ: \b \pi1 جو آمین اَور قابلِ اِعتماد، برحق گواہ اَور خُدا کی خِلقتؔ کا مَبدا ہے، وہ یہ فرماتا ہے۔ \b \pi1 \v 15 میں تمہارے کاموں سے واقف ہُوں کہ تُو نہ تو سرد ہے نہ گَرم۔ کاش کہ تُو یا تو سرد یا گَرم ہوتا۔ \v 16 پس کیونکہ تُو نہ تو سرد ہے نہ گَرم بَلکہ نیم گَرم ہے اِس لیٔے مَیں تُجھے اَپنے مُنہ سے نکال پھینکنے کو ہُوں۔ \v 17 اَور تُو کہتاہے کہ میں دولتمند ہُوں اَور مالدار بَن گیا ہُوں اَور مُجھے کسی چیز کی حاجَت نہیں؛ مگر تُو یہ نہیں جانتا کہ تو حقیقت میں نامراد، بے چارہ، غریب، نابینا اَور ننگا ہے۔ \v 18 اِس لیٔے میں تُمہیں صلاح دیتا ہُوں کہ مُجھ سے آگ میں تپایا ہُوا سونا خرید لے تاکہ دولتمند ہو جائے اَور پہننے کے لیٔے سفید پوشاک خرید کر پہن لو تاکہ تمہارے ننگے پن کی شرمندگی ظاہر نہ ہونے پایٔے اَور اَپنی آنکھوں میں ڈالنے کے لیٔے سُرمہ لے لو تاکہ تُم بینائی پاؤ۔ \pi1 \v 19 میں جنہیں پیار کرتا ہُوں اُنہیں ڈانٹتا اَور تنبیہ بھی کرتا ہُوں۔ اِس لیٔے پُرجوش ہو اَور تَوبہ کر۔ \v 20 دیکھ! میں دروازہ پر کھڑا کھٹکھٹا رہا ہُوں۔ اگر کویٔی میری آواز سُن کر دروازہ کھولے، تو میں اَندر داخل ہوؤں گا، اَور ہم ایک دُوسرے کے ساتھ کھانا کھایٔیں گے۔ \pi1 \v 21 جو غالب آئے، میں اُسے اَپنے ساتھ اَپنے تخت پر بیٹھنے کا حق دُوں گا، جِس طرح میں غالب آکر اَپنے باپ کے ساتھ اُس کے تخت پر بیٹھ گیا۔ \v 22 جِس کے کان ہوں وہ سُنے کہ پاک رُوح جماعتوں سے کیا فرماتا ہے۔“ \c 4 \s1 آسمان میں تخت \p \v 1 اِس کے بعد مَیں نے دیکھا کہ آسمان میں ایک دروازہ کھُلا ہُواہے۔ تَب وُہی نرسنگے کی آواز جو مَیں نے پہلے سُنی تھی، مُجھ سے مُخاطِب ہوکر، فرمایا، یہاں اُوپر آ جا، مَیں تُجھے اُن باتوں کو دِکھاؤں گا جو اِن باتوں کے بعد ضروُر ہونے والی ہیں۔ \v 2 تَب میں فوراً پاک رُوح کے گرفت میں آ گیا اَور کیا دیکھتا ہُوں کہ آسمان میں ایک تختِ الٰہی مَوجُود ہے اَور اُس پر کویٔی بیٹھا ہُواہے۔ \v 3 وہ تخت نشین دیکھنے میں سنگِ یَشب اَور عقِیق کی طرح نظر آ رہاتھا اَور اُس تختِ الٰہی کے اِردگرد زُمُرّد کی مانند ایک چمکدار قوس قذح تھی۔ \v 4 اُس تختِ الٰہی کے چاروں طرف چوبیس باقی اَور تخت مَوجُود تھے جِن پر چوبیس بُزرگ حُکمراں سفید جامے پہنے بیٹھے ہویٔے تھے اَور اُن کے سَروں پر سونے کے تاج تھے۔ \v 5 اُس تختِ الٰہی میں سے بجلی کی چمک اَور بادلوں کے گرج کی صدائیں نکل رہی تھیں۔ اَور اُس تختِ الٰہی کے عَین سامنے آگ کے سات چراغ جَل رہے تھے۔ جو خُدا کی سات رُوحوں یعنی پاک رُوح کی نِشان دہی کرتے ہیں۔ \v 6 اَور اُس تختِ الٰہی کے سامنے بِلّور کی مانند شفّاف شیشے کا سمُندر تھا۔ \p تختِ الٰہی کے بیچ میں اَور گِرداگِرد چار جاندار مخلُوق تھیں جِن کے آگے پیچھے آنکھیں ہی آنکھیں تھیں۔ \v 7 پہلی جاندار مخلُوق شیرببر کی مانند تھی، دُوسری بچھڑے کی مانند، تیسرے کا چہرہ اِنسان کا سا تھا اَور چوتھا اُڑتے ہویٔے عُقاب کی مانند تھا۔ \v 8 اِن چاروں جانداروں کے چھ چھ پر تھے اَور اُن کے سارے بَدن میں اَور پر کے اَندر اَور باہر آنکھیں ہی آنکھیں تھیں۔ وہ دِن رات لگاتار بغیر آرام فرمایٔے یہ کہتے رہتے ہیں: \qc ” ’قُدُّوس، قُدُّوس، قُدُّوس \qc قادرمُطلق خُداوؔند خُدا،‘\f + \fr 4‏:8 \fr*\ft \+xt یَشع 6‏:3‏\+xt*‏\ft*\f* \qc جو ہے اَورجو تھا اَورجو آنے والا ہے۔“ \m \v 9 اَور جَب وہ جاندار مخلُوق اُس کی حَمد و سِتائش، تعظیم اَور شُکر گُزاری کرتے ہیں جو تخت نشین ہے اَورجو ابدُالآباد زندہ رہے گا، \v 10 تو وہ چوبیس بُزرگ حُکمراں خُدا کے سامنے جو تخت نشین ہے، مُنہ کے بَل سَجدہ میں گِر پڑتے ہیں جو اَبد تک زندہ رہے گا۔ وہ اَپنے تاج یہ کہتے ہویٔے اُس تختِ الٰہی کے سامنے ڈال دیتے ہیں، \q1 \v 11 ”اَے ہمارے خُداوؔند اَور خُدا، \q2 آپ ہی جلال، عزّت اَور قُدرت کے لائق ہیں، \q1 کیونکہ آپ ہی نے سَب چیزیں پیدا کیں، \q2 اَور وہ سَب آپ ہی مرضی سے تھیں \q2 اَور وُجُود میں آئیں۔“ \c 5 \s1 کِتاب اَور برّہ \p \v 1 پھر مَیں نے اُس تخت نشین کے داہنے ہاتھ میں ایک کِتاب دیکھی جو اَندر اَور باہر دونوں طرف سے لکھی ہُوئی تھی اَور اُسے سات مُہریں لگا کر بند کیا گیا تھا۔ \v 2 پھر مَیں نے ایک قوی فرشتہ کو دیکھا جو بُلند آواز سے یہ اعلان کر رہاتھا، ”کون اِس کِتاب کو کھولنے اَور اِس کی مُہریں توڑنے کے لائق ہے؟“ \v 3 مگر آسمان یا زمین پر یا زمین کے نیچے کویٔی شخص اُس کِتاب کو کھولنے اَور اُس پر نظر ڈالنے کے قابل نہ تھا۔ \v 4 میں زار زار رونے لگا کیونکہ کویٔی بھی اِس لائق نہ نِکلا، جو اُس کِتاب کو کھول سکے یا اُس پر نظر ڈال سکے۔ \v 5 تَب اُن بُزرگوں میں سے ایک نے مُجھ سے کہا، ”مت رو، دیکھ، یہُوداہؔ کے قبیلہ کا شیرببر جو حضرت داویؔد کی اصل ہے، وُہی اُس کِتاب اَور اُس کی ساتوں مُہروں کو کھولنے کے لائق ہے اَور غالب آیا ہے۔“ \p \v 6 تَب مَیں نے اُس تختِ الٰہی اَور اُن چاروں جانداروں اَور اُن بُزرگوں کے درمیان گویا ایک ذبح کیا ہُوا برّہ\f + \fr 5‏:6 \fr*\fq برّہ \fq*\ft مُکاشفہ کی کِتاب میں برّہ سے مُراد خُداوؔند یِسوعؔ المسیح ہے۔‏\ft*\f* کھڑا دیکھا۔ اُس کے سات سینگ اَور سات آنکھیں تھیں؛ یہ خُدا کی سات رُوحیں یعنی پاک رُوح ہے جو تمام روئے زمین پر بھیجی گئی ہیں۔ \v 7 اُس برّہ نے آگے بڑھ کر، اُس تخت نشین کے داہنے ہاتھ سے وہ کِتاب لے لی۔ \v 8 اَور جَب اُس نے وہ کِتاب لی تو چاروں جاندار اَور چوبیس بُزرگ حُکمراں اُس برّہ کے سامنے سَجدہ میں گِر پڑے۔ اُن میں سے ہر ایک کے پاس بربط اَور بخُور سے بھرے ہویٔے سونے کے پیالے تھے۔ یہ مُقدّسین کی دعائیں ہیں۔ \v 9 اَور وہ یہ نیا نغمہ گاَنے لگے، \q1 ”تُو ہی اِس کِتاب کو لینے اَور \q2 اُس کی مُہریں کھولنے کے لائق ہے، \q1 کیونکہ تُونے ذبح ہوکر، \q2 اَپنے خُون سے ہر قبیلہ، اَور اہلِ زبان، ہر اُمّت اَور ہر قوم سے \q2 لوگوں کو خُدا کے واسطے خرید لیا ہے۔ \q1 \v 10 اَور اُنہیں ہمارے خُدا کے لیٔے شاہی کاہِنوں کی جماعت بنا دیا، \q2 اَور وہ زمین پر حُکمرانی کریں گے۔“ \p \v 11 پھر مَیں نے نگاہ کی تو اُس تختِ الٰہی اَور اُن جانداروں اَور بُزرگوں کے اِردگرد مَوجُود لاکھوں اَور کروڑوں فرشتوں کی آواز سُنی۔ \v 12 اَور اُنہُوں نے بُلند آواز سے یہ نغمہ گایا: \q1 ”ذبح کیا ہُوا برّہ ہی، \q2 قُدرت، دولت، حِکمت، طاقت \q2 عزّت، تمجید اَور حَمد کے لائق ہے!“ \p \v 13 پھر مَیں نے آسمان اَور زمین اَور زمین کے نیچے اَور سمُندر کی ساری مخلُوقات کو اَورجو کچھ اُن میں ہیں یہ نغمہ گاتے سُنا: \q1 ”جو تخت نشین ہے اُس کی اَور برّہ کی \q2 حَمد اَور عزّت اَور جلال اَور قُدرت، \qc ابدُالآباد ہوتی رہے۔“ \m \v 14 اَور پھر چاروں جانداروں نے، ”آمین“ کہا اَور بُزرگوں نے گِر کر سَجدہ کیا۔ \c 6 \s1 سات مُہریں \p \v 1 پھر مَیں نے دیکھا کہ برّہ نے اُن سات مُہروں میں سے ایک مُہر کھولی اَور اُن چاروں جانداروں میں سے ایک نے بادلوں کی گرجتی ہُوئی آواز میں یہ کہتے سُنا، ”آ!“ \v 2 اَور مَیں نے نگاہ کی تو سامنے ایک سفید گھوڑا دیکھا جِس کے سوار کے ہاتھ میں ایک کمان تھی، اُسے ایک تاج دیا گیا اَور وہ فتح مند کی مانند نِکلا کہ فتح پر فتح حاصل کرتا چلا جائے۔ \p \v 3 جَب برّہ نے دُوسری مُہر کھولی تو مَیں نے دُوسرے جاندار کو یہ کہتے سُنا، ”آ!“ \v 4 تَب ایک سُرخ گھوڑا نِکلا اَور اُس کے سوار کو یہ اِختیار دیا گیا کہ وہ زمین پر سے صُلح و سلامتی اُٹھالے تاکہ لوگ ایک دُوسرے کو قتل کریں، اَور اُسے ایک بڑی تلوار دی گئی۔ \p \v 5 جَب برّہ نے تیسری مُہر کھولی تو مَیں نے تیسرے جاندار کو یہ کہتے ہویٔے سُنا، ”آ!“ اَور مَیں نے ایک کالے رنگ کا گھوڑا دیکھا جِس کے سوار کے ہاتھ میں ایک ترازو تھی۔ \v 6 اَور مَیں نے ایک آواز سُنی جو اُن چاروں جانداروں کے درمیان سے آ رہی تھی، ”ایک دِن کی مزدُوری کی قیمت ایک کِلو گندُم، اَور ایک دینار\f + \fr 6‏:6 \fr*\fq ایک دینار \fq*\ft اصل یُونانی زبان میں ایک دینار، قدیم زمانہ میں دیہات کے مزدُور کی ایک دِن کی مزدُوری ہُوا کرتی تھی۔‏\ft*\f* کا تین کِلو جَو ہوگی، لیکن تیل اَور مَے کو نُقصان مت پہُنچانا۔“ \p \v 7 جَب برّہ نے چوتھی مُہر کھولی، تو مَیں نے چوتھے جاندار کو یہ کہتے ہُوئے سُنا، ”آ!“ \v 8 جَب مَیں نے نگاہ کی تو دیکھا کہ ایک گھوڑا ہے جِس کا رنگ زرد سا ہے اَور جِس کے سوار کا نام موت ہے۔ اَور اُس کے پیچھے پیچھے عالمِ اَرواح چلا آ رہاتھا۔ اَور اُنہیں زمین کے ایک چوتھائی حِصّہ پر اِختیار دیا گیا کہ تلوار، قحط، وَبا اَور زمین کے وحشی درندوں کے ذریعہ لوگوں کو ہلاک کر ڈالیں۔ \p \v 9 جَب اُس نے پانچویں مُہر کھولی تو مَیں نے قُربان گاہ کے نیچے اُن لوگوں کی رُوحیں دیکھیں جو خُدا کے کلام کے سبب سے اَور گواہی پر قائِم رہنے کے باعث قتل کر دئیے گیٔے تھے۔ \v 10 اُنہُوں نے بُلند آواز سے چِلّاکر کہا، ”اَے قُدُّوس اَور برحق خُداوؔند! تُو کب تک اِنصاف نہ کرےگا اَور زمین کے باشِندوں سے ہمارے خُون کا بدلہ نہ لے گا؟“ \v 11 تَب اُن میں سے ہر ایک کو سفید جامہ دیا گیا اَور اُن سے کہا گیا کہ تھوڑی دیر اَور اِنتظار کرو، جَب تک کہ تمہارے ہم خدمت بھائیوں اَور بہنوں کا بھی شُمار پُورا نہ ہو جائے، جو تمہاری طرح قتل کیٔے جانے والے ہیں۔ \p \v 12 جَب اُس نے چھُٹّی مُہر کھولی تو مَیں نے ایک شدید زلزلہ دیکھا اَور سُورج بالوں سے بُنے ہویٔے سیاہ کمبل کی مانند کالا ہو گیا اَور پُورا چاند خُون کی مانند سُرخ ہو گیا۔ \v 13 آسمان کے سِتارے زمین پر اِس طرح گِر پڑے جَیسے تیز ہَوا سے ہلنے کے باعث کچّے اَنجیر کے درخت کے پھل گِر پڑتے ہیں۔ \v 14 اَور آسمان یُوں سَرک گیا جَیسے کویٔی طُومار لپیٹ دیا گیا ہو اَور ہر ایک پہاڑ اَور جَزِیرہ اَپنی اَپنی جگہ سے ٹل گیا۔ \p \v 15 تَب زمین کے بادشاہ، اُمرائے، فَوجی افسر، مالدار، زورآور اَور سارے غُلام اَور آزاد، غاروں اَور پہاڑوں کی چٹّانوں میں جا چھُپے۔ \v 16 اَور پہاڑوں اَور چٹّانوں سے چِلّاکر کہنے لگے، ”ہم پر گِر پڑو\f + \fr 6‏:16 \fr*\ft \+xt ہوش 10‏:8‏\+xt*‏\ft*\f*اَور ہمیں اُس کی نظر سے جو تخت نشین ہے اَور برّہ کے غضب سے چھُپا لو! \v 17 کیونکہ اُن کے غضب کا روز عظیم آ پہُنچا ہے، اَور اَب کون زندہ بچ سَکتا ہے؟“ \c 7 \s1 ایک لاکھ چوالیس ہزار بندگانِ خُدا پر مُہر \p \v 1 اِس کے بعد مَیں نے دیکھا کہ زمین کے چاروں کونوں پر چار فرشتے کھڑے ہیں۔ اَور وہ زمین کی چاروں ہواؤں کو روکے ہویٔے تھے تاکہ زمین یا سمُندر یا کسی درخت پر ہَوا نہ چلے۔ \v 2 پھر مَیں نے ایک اَور فرشتہ کو زندہ خُدا کی مُہر لئے ہویٔے مشرق سے اُوپر کی طرف آتے دیکھا۔ اُس نے اُن چاروں فرشتوں سے جنہیں زمین اَور سمُندر کو نُقصان پہُنچانے کا اِختیار دیا گیا تھا بُلند آواز سے پُکار کر کہا، \v 3 ”جَب تک ہم اَپنے خُدا کے بندوں کی پیشانیوں پر مُہر نہ لگا لیں، تَب تک زمین اَور سمُندر اَور درختوں کو نُقصان نہ پہُنچانا۔“ \v 4 پھر مَیں نے سُنا کہ بنی اِسرائیلؔ کے تمام قبیلوں میں سے جِن لوگوں پر مُہر کی گئی تھی اُن کا شُمار ایک لاکھ چوالیس ہزار تھا۔ \b \li1 \v 5 یہُوداہؔ کے قبیلہ میں سے بَارہ ہزار، \li1 رُوبِنؔ کے قبیلہ میں سے بَارہ ہزار پر، \li1 گادؔ کے قبیلہ میں سے بَارہ ہزار پر، \li1 \v 6 آشؔر کے قبیلہ میں سے بَارہ ہزار پر، \li1 نفتالی کے قبیلہ میں سے بَارہ ہزار پر، \li1 منشّہ کے قبیلہ میں سے بَارہ ہزار پر، \li1 \v 7 شمعُونؔ کے قبیلہ میں سے بَارہ ہزار پر، \li1 لیوی کے قبیلہ میں سے بَارہ ہزار پر، \li1 یِسَّکاؔر کے قبیلہ میں سے بَارہ ہزار پر، \li1 \v 8 زبُولُون کے قبیلہ میں سے بَارہ ہزار پر، \li1 یُوسیفؔ کے قبیلہ میں سے بَارہ ہزار پر، \li1 بِنیامین کے قبیلہ میں سے بَارہ ہزار پر مُہر کی گئی۔ \s1 نَجات یافتہ لوگوں کا ہُجوم \p \v 9 اِس کے بعد جَب مَیں نے نگاہ کی تو دیکھتا ہوں کہ ہر قوم، ہر قبیلہ، ہر اُمّت اَور اہلِ زبان کی ایک اَیسی بڑی بھیڑ مَوجُود ہے جِس کا شُمار کرنا ممکن نہیں، یہ سَب سفید جامے پہنے ہویٔے اَور ہاتھوں میں کھجوُر کی ڈالیاں لیٔے ہویٔے تختِ الٰہی کے آگے اَور برّہ کے رُوبرو کھڑے تھے۔ \v 10 اَور وہ بُلند آواز سے چِلّا چِلّاکر کہہ رہے تھے: \q1 ”نَجات ہمارے خُدا کی طرف سے، \q1 جو تخت نشین ہے، \q1 اَور برّہ کی طرف سے ہے۔“ \m \v 11 اَور اُن تمام فرشتوں نے جو اُس تختِ الٰہی کے اَور اُن بُزرگوں اَور چاروں جانداروں کے گِرداگِرد کھڑے تھے، تخت کے سامنے مُنہ کے بَل سَجدہ میں گِر پڑے اَور خُدا کو سَجدہ کرکے، \v 12 کہا، \q1 ”آمین! \q1 حَمد اَور جلال \q1 اَور حِکمت اَور شُکر اَور عزّت \q1 اَور قُدرت اَور طاقت ہمارے خُدا کی \q1 ابدُالآباد ہوتی رہے۔ \q1 آمین!“ \p \v 13 پھر بُزرگوں میں سے ایک نے مُجھ سے پُوچھا کہ، ”یہ سفید جامے پہنے ہویٔے لوگ کون ہیں، اَور کہاں سے آئے ہیں؟“ \p \v 14 مَیں نے جَواب دیا، ”اَے میرے آقا، یہ تو آپ کو ہی مَعلُوم ہے۔“ \p تَب اُس نے کہا، ”یہ وہ لوگ ہیں جو بڑی مُصیبت میں سے نکل کر آئے ہیں؛ اُنہُوں نے اَپنے جامے برّہ کے خُون میں دھوکر سفید کر لیٔے ہیں۔ \v 15 اِس لیٔے، \q1 ”وہ خُدا کے تخت کے سامنے مَوجُود ہیں \q2 اَور دِن رات اُس کے آسمانی بیت المُقدّس میں اُس کی عبادت کرتے ہیں؛ \q1 اَور وہ جو تخت پر بیٹھا ہے \q2 اَپنی حُضُوری میں اُنہیں پناہ دے گا۔ \q1 \v 16 ’وہ آئندہ نہ تو کبھی بھُوکے ہوں گے؛ \q2 اَور نہ کبھی پیاسے۔ \q1 نہ تو سُورج کی گرمی اُنہیں جُھلسایٔے گی،‘\f + \fr 7‏:16 \fr*\ft \+xt یَشع 49‏:10‏\+xt*‏\ft*\f* \q2 اَور نہ اُنہیں دھوپ ستائے گی۔ \q1 \v 17 کیونکہ وہ برّہ جو تختِ الٰہی کے درمیان ہے، \q2 اُن کی گلّہ بانی کرےگا؛ \q1 ’اَور اُنہیں آبِ حیات کے چشموں کے پاس لے جائے گا۔‘\f + \cat dup‏\cat*\fr 7‏:17 \fr*\ft \+xt یَشع 49‏:10‏\+xt*‏\ft*\f* \q2 ’اَور خُدا اُن کی آنکھوں سے سَب آنسُو پونچھ ڈالے گا۔‘ “\f + \fr 7‏:17 \fr*\ft \+xt یَشع 25‏:8‏\+xt*‏\ft*\f* \c 8 \s1 ساتویں مُہر اَور بخُوردان \p \v 1 جَب برّہ نے ساتویں مُہر کھولی تو آسمان میں تقریباً آدھ گھنٹے تک خاموشی چھائی رہی۔ \p \v 2 اَور مَیں نے اُن ساتوں فرشتوں کو دیکھا جو خُدا کے حُضُور کھڑے رہتے ہیں۔ اَور اُنہیں سات نرسنگے دئیے گیٔے۔ \p \v 3 پھر ایک اَور فرشتہ سونے کا بخُوردان لیٔے ہویٔے آیا اَور قُربان گاہ کے پاس کھڑا ہو گیا۔ اُسے بہت سا بخُور دیا گیا تاکہ وہ اُسے سَب مُقدّسین کی دعاؤں کے ساتھ تختِ الٰہی کے سامنے کی سُنہری قُربان گاہ پر نذر کرے۔ \v 4 اَور اُس بخُور کا دُھواں مُقدّسین کی دعاؤں کے ساتھ اُس فرشتہ کے ہاتھ سے نِکلا اَور خُدا کے حُضُور جا پہُنچا۔ \v 5 تَب اُس فرشتہ نے قُربان گاہ سے آگ لے کر اُس بخُوردان میں بھری اَور اُسے زمین پر ڈال دیا جِس سے بجلی کی چمک اَور بادلوں کے گرج کی صدائیں پیدا ہُوئیں اَور زلزلہ آ گیا۔ \s1 سات نرسنگوں کا پھُونکا جانا \p \v 6 اُس کے بعد وہ ساتوں فرشتے جِن کے پاس وہ سات نرسنگے تھے، ساتوں کو پھُونکنے کے لیٔے تیّار ہویٔے۔ \p \v 7 جَب پہلے فرشتہ نے اَپنا نرسنگا پھُونکا تو خُون ملے ہویٔے اولے اَور آگ پیدا ہُوئی جو زمین پر ڈال دی گئی جِس سے ایک تہائی زمین، اَور ایک تہائی درخت اَور ساری ہری گھاس جَل گئی۔ \p \v 8 جَب دُوسرے فرشتہ نے اَپنا نرسنگا پھُونکا تو ایک بڑا سا پہاڑ جو آگ سے جَل رہاتھا سمُندر میں ڈالا گیا جِس سے ایک تہائی سمُندر خُون میں تبدیل ہو گیا \v 9 اَور سمُندر کے ایک تہائی جاندار مَر گیٔے اَور ایک تہائی جہاز تباہ ہو گیٔے۔ \p \v 10 جَب تیسرے فرشتے نے اَپنا نرسنگا پھُونکا تو مشعل کی طرح جلتا ہُوا ایک بڑا سا ستارہ آسمان سے ٹوٹ کر ایک تہائی دریاؤں اَور پانی کے چشموں پر گرا۔ \v 11 اُس ستارہ کا نام ناگ دُونا یعنی کڑواہٹ ہے۔ اُس سے ایک تہائی پانی کڑوا اَور زہریلا ہو گیا اَور بہت سے لوگ اُس زہریلے پانی کے باعث مَر گیٔے۔ \p \v 12 جَب چوتھے فرشتہ نے اَپنا نرسنگا پھُونکا تو ایک تہائی سُورج، ایک تہائی چاند اَور ایک تہائی سِتاروں کو ضرر پہُنچا یہاں تک کہ اُن کا ایک تہائی حِصّہ تاریک ہو گیا اَور اِسی طرح دِن کا ایک تہائی اَور رات کا ایک تہائی حِصّہ تاریکی میں ڈُوب گیا۔ \p \v 13 جَب مَیں نے پھر نگاہ کی تو ایک بڑا سا عُقاب آسمان کے فِضا میں اُڑتا دیکھا اَور اُسے بُلند آواز سے یہ کہتے سُنا، ”اُن تین فرشتوں کے نرسنگے کی آواز کے باعث جِن کا پھُونکنا ابھی باقی ہے، اہلِ زمین پر افسوس، افسوس، افسوس!“ \c 9 \p \v 1 جَب پانچویں فرشتہ نے اَپنا نرسنگا پھُونکا تو مَیں نے آسمان سے زمین پر گرا ہُوا ایک ستارہ دیکھا۔ اَور اُس سِتارے کو اتھاہ گڑھے کی کُنجی دی گئی۔ \v 2 جَب اُس نے اتھاہ گڑھے کو کھولا تو اُس میں سے ایک بڑی بھٹّی کا سا دُھواں اُٹھا۔ اُس دھوئیں کے باعث سُورج اَور ساری فِضا تاریک ہو گئی۔ \v 3 اَور اُس دھوئیں میں سے ٹِڈّیاں نکل کر زمین پر پھیل گئیں، اَور اُنہیں زمین کے بِچھُّوؤں کی سِی طاقت دی گئی۔ \v 4 اَور اُن سے کہا گیا کہ زمین کی گھاس اَور کسی ہرے پَودے یا درخت کو نُقصان نہ پہُنچانا سِوائے اُن لوگوں کے جِن کی پیشانیوں پر خُدا کی مُہر نہیں ہے۔ \v 5 اُنہیں کسی کو مار ڈالنے کا نہیں لیکن صِرف پانچ ماہ تک لوگوں کو اَذیّت دینے کا اِختیار دیا گیا۔ یہ اَیسی اَذیّت تھی جو اِنسان کو بِچھُّو کے ڈنک مارنے سے ہوتی ہے۔ \v 6 اُن دِنوں میں لوگ موت کی تلاش کریں گے مگر اُسے ہرگز نہ پائیں گے اَور مَرنے کی آرزُو کریں گے مگر موت اُن سے دُور بھاگے گی۔ \p \v 7 وہ ٹِڈّیاں اُن گھوڑوں کی طرح دِکھائی دے رہی تھیں جو لڑائی کے لیٔے تیّار کیٔے گیٔے ہوں۔ اُن ٹِڈّیوں کے سَروں پر گویا سونے کے تاج تھے اَور اُن کے چہرے اِنسانی چہروں کے مُشابہ تھے۔ \v 8 اَور اُن کے بال عورتوں کے بالوں کی طرح تھے اَور دانت شیرببر کے دانتوں جَیسے تھے۔ \v 9 اُن کے بکتر لوہے کے بکتروں کی مانند تھے اَور اُن کے پروں کی آواز اَیسی تھی جَیسے میدان جنگ میں لاتعداد رتھوں اَور گھوڑوں کے دَوڑنے سے پیدا ہوتی ہے۔ \v 10 اُن کی دُمیں بِچھُّوؤں کی دُموں کی طرح تھیں جِن میں ڈنک تھے اَور اُن دُموں کو اَیسی طاقت دی گئی تھی کہ وہ پانچ ماہ تک لوگوں کو سخت تکلیف دیتی رہیں۔ \v 11 اتھاہ گڑھے کا فرشتہ اُن کا بادشاہ تھا۔ اُس کا نام عِبرانی زبان میں ابدّونؔ اَور یُونانی میں اپُلیّونؔ یعنی غارت گِر ہے۔ \p \v 12 پہلا افسوس تو ہو چُکا۔ ابھی دو افسوس اَور باقی ہیں۔ \p \v 13 جَب چھٹے فرشتہ نے اَپنا نرسنگا پھُونکا تو مَیں نے خُدا کے سامنے والی سُنہری قُربان گاہ کے چار سینگوں میں سے ایک آواز آتی سُنی۔ \v 14 جو اُس چھٹے فرشتہ کو جو نرسنگا لیٔے ہویٔے تھا، یہ کہہ رہی تھی، ”اُن چار فرشتوں کو جو بڑے دریائے فراتؔ کے پاس بندھے ہویٔے ہیں، کھول دے۔“ \v 15 چنانچہ وہ چاروں فرشتے کھول دئیے گیٔے، جو اُس خاص گھڑی، دِن اَور اُسی مہینے اَور سال کے لیٔے ایک تہائی اِنسانوں کو مار ڈالنے کے لیٔے تیّار رکھے گیٔے تھے۔ \v 16 اَور میرے سُننے کے مُطابق اُن کے گُھڑسوار فَوجیوں کی تعداد بیس کروڑ کی تھی۔ \p \v 17 وہ گھوڑے اَور وہ سوار جنہیں مَیں نے اَپنی رُویا میں دیکھا تھا، اَیسے بکتر پہنے ہویٔے تھے جو آگ کی طرح سُرخ، سُنبل کی طرح نیلے اَور گندھک کی طرح زرد تھے اَور اُن گھوڑوں کے سَر شیرببر کے سَر کی مانند تھے۔ اُن کے مُنہ سے آگ، دُھواں اَور گندھک نکلتی تھی۔ \v 18 اُن کے مُنہ سے نکلی ہویٔی اِن تین وَباؤں یعنی آگ، دھوئیں اَور گندھک کے باعث ایک تہائی اِنسانوں کا حِصّہ ہلاک ہو گیا۔ \v 19 اُن گھوڑوں کی طاقت اُن کے مُنہ اَور دُموں میں تھی؛ یہ دُمیں سانپوں کی مانند تھیں جِن میں سَر لگے ہویٔے تھے جِن سے وہ تباہی مچاتے تھے۔ \p \v 20 اَور باقی آدمیوں نے جو اِن آفتوں سے نہ مَرے تھے، اَپنے ہاتھوں کے کاموں سے تَوبہ نہ کی، اُنہُوں نے اُن شَیاطِین اَور بُتوں کی جو سونے، چاندی، پیتل، پتّھر اَور لکڑی کی بنی ہُوئی تھیں، اُن کی پرستش کرنے سے باز نہیں آئے جو نہ تو دیکھ سکتی ہیں نہ سُن سکتی ہیں اَور نہ چل پھر سکتی ہیں۔ \v 21 اَورجو قتل، جادُوگری، جنسی بدفعلی اَور چوری اُنہُوں نے کی تھی اُن کاموں سے تَوبہ نہ کی۔ \c 10 \s1 ایک چُھوٹی کھُلی ہُوئی کِتاب \p \v 1 اُس کے بعد مَیں نے ایک زورآور فرشتہ کو آسمان سے اُترتے دیکھا۔ وہ بادل اوڑھے ہویٔے تھا اَور اُس کے سَر کے اُوپر قوس قذح تھی۔ اُس کا چہرہ آفتاب کی مانند تھا اَور پاؤں آگ کے سُتونوں کی طرح تھے۔ \v 2 وہ اَپنے ہاتھ میں کھُلی ہُوئی ایک چُھوٹی کِتاب تھامے ہویٔے تھا۔ اُس نے اَپنا داہنا پاؤں سمُندر پر اَور بایاں زمین پر رکھا۔ \v 3 وہ شیرببر کی طرح زور سے دھاڑا اَور اُس کے دھاڑنے سے گرج کی سِی سات آوازیں پیدا ہُوئیں۔ \v 4 اُن آوازوں کو سُن کر مَیں نے لکھنے کا اِرادہ کیا ہی تھا کہ آسمان سے ایک آواز آتی سُنی، ”جو کچھ اُن گرج کی سِی سات آوازوں سے سُنی ہیں، اُسے پوشیدہ رکھ اَور تحریر میں نہ لا۔“ \p \v 5 تَب جِس فرشتہ کو مَیں نے سمُندر اَور زمین پر کھڑے دیکھا تھا، اُس نے اَپنا داہنا ہاتھ آسمان کی طرف اُٹھایا۔ \v 6 اَور اُس نے اُس خالق کی جو اَبد تک زندہ ہے، جِس نے آسمان اَور اُس کے اَندر کی چیزیں، اَور زمین اَور اُس کے اُوپر کی سَب چیزوں کو، اَور سمُندر اَور اُس کے اَندر کی چیزوں کو پیدا کیا ہے، قَسم کھا کر کہا، ”اَب اَور دیر نہ ہوگی۔ \v 7 بَلکہ اُن ایّام میں جَب ساتواں فرشتہ اَپنا نرسنگا پھُونکنے والا ہوگا تو اُس کی آواز آتے ہی خُدا کا وہ پوشیدہ راز یعنی منصُوبہ جِس کی خُوشخبری اُس نے اَپنے خادِموں یعنی نبیوں کو دی تھی، پُوری ہو جایٔےگی۔“ \p \v 8 پھر جو آواز آسمان سے سُنایٔی دی تھی، اُس نے ایک بار پھر مُجھے سے مُخاطِب ہوکر فرمایا، ”جا آگے بڑھ کر اُس فرشتہ کے ہاتھ سے وہ کھُلی ہویٔی کِتاب لے لو جو سمُندر اَور زمین پر کھڑا ہُواہے۔“ \p \v 9 تَب میں اُس فرشتہ کے پاس گیا اَور اُس سے اِلتجا کی کہ کھُلی ہُوئی چُھوٹی کِتاب مُجھے دے دیجئے۔ اُس نے کہا، ”اِسے لے اَور کھالے۔ یہ تمہارا پیٹ کڑوا کر دے گی، ’لیکن تمہارے مُنہ میں شہد کی طرح میٹھی لگے گی۔‘ “\f + \fr 10‏:9 \fr*\ft \+xt حزقی 3‏:3‏\+xt*‏\ft*\f* \v 10 مَیں نے وہ چُھوٹی کِتاب فرشتہ کے ہاتھ سے لے لی اَور اُسے کھا لیا۔ وہ میرے مُنہ میں تو شہد کی طرح میٹھی لگی لیکن نگلنے کے بعد میرا پیٹ کڑوا ہو گیا۔ \v 11 پھر مُجھے بتایا گیا، ”لازِم ہے کہ تو بہت سِی اُمّتوں، قوموں، اہلِ زبانوں اَور بادشاہوں کے بارے میں پھر سے نبُوّت کرے۔“ \c 11 \s1 دو گواہ \p \v 1 مُجھے لاٹھی کی مانند پیمائش کرنے کی ایک جریب دی گئی اَور مُجھ سے کہا گیا، ”جا اَور خُداوؔند کے بیت المُقدّس اَور قُربان گاہ کی پیمائش کر اَور وہاں عبادت کرنے والوں کا شُمار کر۔ \v 2 لیکن بیت المُقدّس کے باہر والے صحن کو چھوڑ دینا کیونکہ وہ غَیریہُودی لوگوں کو دے دیا گیا ہے۔ وہ بِیالیس مہینوں تک مُقدّس شہر\f + \fr 11‏:2 \fr*\fq مُقدّس شہر \fq*\ft یعنی یروشلیمؔ شہر‏\ft*\f* کو پامال کرتے رہیں گے۔ \v 3 اَور مَیں اَپنے دو گواہوں کو اِختیار دُوں گا اَور وہ ٹاٹ اوڑھ کر\f + \fr 11‏:3 \fr*\fq ٹاٹ اوڑھ کر \fq*\ft قدیم زمانہ میں ٹاٹ بکری کے بالوں سے بنتا تھا، اَور لوگ اِسے تَوبہ اَور ماتم کرنے کے لیٔے پہنتے تھے۔ یہاں پر اِن دو گواہوں کا پیغام گُناہوں سے تَوبہ اَور اُس پر ماتم کرنے کی ہدایت دیتاہے۔‏\ft*\f* ایک ہزار دو سَوساٹھ دِن تک نبُوّت کریں گے۔“ \v 4 یہ دو گواہ ”زَیتُون کے وہ دو درخت“ اَور وہ دو چراغدان ہیں، جو ”زمین کے خُداوؔند کے حُضُور میں کھڑے ہیں۔“\f + \fr 11‏:4 \fr*\ft دیکھئے \+xt زکر 4‏:3‏،11‏،14‏\+xt*‏\ft*\f* \v 5 اگر کویٔی اُنہیں نُقصان پہُنچانا چاہے تو اُن کے مُنہ سے آگ نکلتی ہے اَور اُن کے دُشمنوں کو بھسم کر ڈالتی ہے۔ جو کویٔی اُنہیں نُقصان پہُنچانا چاہے گا تو وہ بھی ضروُر اِسی طرح ہلاک ہوگا۔ \v 6 اُنہیں یہ اِختیار ہے کہ آسمان کو بند کر دیں تاکہ اُن کی نبُوّت کے دِنوں میں بارش نہ ہو۔ اَور اُنہیں پانیِوں کو خُون میں تبدیل کرنے کا اِختیار ہے اَور جِتنی بار چاہیں زمین پر ہر قِسم کی وَبا نازل کریں۔ \p \v 7 جَب وہ اَپنی گواہی دے چُکیں گے تو اتھاہ گڑھے سے نکلنے والا حَیوان اُن پر حملہ کرےگا اَور اُن پر غالب آکر اُنہیں مار ڈالے گا۔ \v 8 اَور اُن کی لاشیں اُس شہر عظیم\f + \fr 11‏:8 \fr*\fq شہر عظیم \fq*\ft یعنی یروشلیمؔ‏\ft*\f* کے بازار میں پڑی رہیں گی، اُس شہر کو بطور اِستِعارہ سدُومؔ اَور مِصر کا نام دیا گیا ہے جہاں اُن کا خُداوؔند بھی اُسی شہر میں مصلُوب ہُوا تھا۔ \v 9 اَور ساڑھے تین دِنوں تک ہر اُمّت، ہر قبیلہ، ہر اہلِ زبان اَور ہر قوم کے لوگ اُن کی لاشوں کو دیکھتے رہیں گے اَور اُن کی تدفین نہ ہونے دیں گے۔ \v 10 اَور اہلِ زمین اُن کی موت پر خُوشی منائیں گے اَور شادمان ہوکر ایک دُوسرے کو تحفے بھیجیں گے کیونکہ اُن دونوں نبیوں نے اہلِ زمین کے باشِندوں کو ستایا تھا۔ \p \v 11 لیکن ساڑھے تین دِن بعد خُدا کی طرف سے اُن میں زندگی کی رُوح\f + \fr 11‏:11 \fr*\fq زندگی کی رُوح \fq*\ft دیکھئے، \+xt حزقی 37‏:5‏،14‏\+xt*‏\ft*\f* داخل ہُوئی، اَور وہ اَپنے پاؤں کے بَل کھڑے ہو گیٔے اَور اُن کے دیکھنے والوں پر بڑا خوف چھا گیا۔ \v 12 تَب اُنہُوں نے آسمان سے ایک بڑی آواز آتی سُنی، جِس نے اُن سے فرمایا، ”یہاں اُوپر آ جاؤ۔“ اَور وہ بادل پر سوار ہوکر آسمان پر چلے گیٔے اَور اُن کے دُشمن دیکھتے رہ گیٔے۔ \p \v 13 پھر اُسی گھڑی ایک بڑا زلزلہ آیا اَور شہر کا دسواں حِصّہ گِر پڑا۔ اَور سات ہزار لوگ اُس زلزلہ سے مارے گیٔے اَورجو باقی بچے وہ دہشت زدہ ہوکر آسمان کے خُدا کی تمجید کرنے لگے۔ \p \v 14 دُوسری آفت ختم ہویٔی۔ اَب دیکھو تیسری آفت جلدی آنے والی ہے۔ \s1 ساتواں نرسنگا \p \v 15 جَب ساتویں فرشتہ نے اَپنا نرسنگا پھُونکا تو آسمان سے بُلند آوازیں آنے لگیں جو یہ کہہ رہی تھیں: \q1 ”دُنیا کی بادشاہی \q2 ہمارے خُداوؔند اَور اُن کے المسیح کی ہو گئی، \q2 اَور وہ اَبد تک بادشاہی کریں گے۔“ \m \v 16 اَور اُن چوبیس بُزرگوں نے جو خُدا کے حُضُور اَپنے اَپنے تخت پر بیٹھے ہویٔے تھے، مُنہ کے بَل گِر کر خُدا کو سَجدہ کیا اَور اُس کی عبادت یہ کہہ کر کی، \q1 \v 17 ”اَے قادرمُطلق خُداوؔند خُدا! \q2 ہم تیرا شُکر کرتے ہیں، تُو جو ہے اَورجو تھا، \q1 کیونکہ تُونے اَپنی عظیم قُدرت کا اِستعمال کرکے \q2 بادشاہی کرنا شروع کر دی ہے۔ \q1 \v 18 اَور قوموں کو غُصّہ آیا، \q2 اَور تیرا غضب نازل ہُوا۔ \q1 اَور وہ وقت آ پہُنچا ہے کہ مُردوں کا اِنصاف کیاجایٔے، \q2 اَور تیرے خادِموں، نبیوں \q1 اَور مُقدّسین اَور اُن سَب چُھوٹے بڑوں کو جو خُدا کے نام کی تعظیم کرتے ہیں \q2 اُنہیں اجر دیا جائے \q1 اَور زمین کو تباہ کرنے والوں کو تباہ کر دیا جائے۔“ \p \v 19 تَب خُدا کا بیت المُقدّس جو آسمان میں ہے کھولا گیا اَور اُس کے بیت المُقدّس میں اُس کے عہد کا صندُوق نظر آیا۔ اَور بجلیاں کوندیں، آوازیں اَور بادلوں کی گرج پیدا ہُوئیں، زلزلہ آیا اَور بڑے بڑے اولے گِرے۔ \c 12 \s1 ایک خاتُون اَور اَژدہا \p \v 1 پھر آسمان پر ایک عظیم نِشان دِکھائی دیا: ایک خاتُون آفتاب اوڑھے ہویٔے تھی اَور چاند اُس کے پاؤں کے نیچے تھا اَور بَارہ سِتاروں کا تاج اُس کے سَر پر تھا۔ \v 2 وہ حاملہ تھی اَور دردِزہ میں مُبتلا ہونے کے باعث چِلّا رہی تھی کیونکہ وہ بچّہ کی پیدائش کرنے ہی والی تھی۔ \v 3 پھر آسمان پر ایک اَور نِشان دِکھائی دیا یعنی ایک بڑا سا لال اَژدہا جِس کے سات سَر اَور دس سینگ تھے اَور اُس کے سات سَروں پر سات شاہی تاج تھے۔ \v 4 اُس کی دُم نے آسمان کے ایک تہائی سِتارے کھینچ کر اُنہیں زمین پر پھینک دیا۔ پھر وہ اَژدہا اُس خاتُون کے سامنے جو بچّہ پیدا کرنے والی تھی، جا کھڑا ہُوا، تاکہ جَب وہ بچّہ پیدا ہو، تو اُسے نگل جائے۔ \v 5 اَور اُس نے ایک بیٹے کو پیدا کیا، ”جو لوہے کے عصا سے سَب قوموں پر حُکومت کرےگا۔“\f + \fr 12‏:5 \fr*\ft \+xt زبُور 2‏:9‏\+xt*‏\ft*\f* اَور پھر فوراً اُس کے بچّہ کو وہاں سے اُٹھاکر خُدا کے تخت کے پاس پہُنچا دیا گیا۔ \v 6 اَور وہ خاتُون بیابان میں ایک اَیسی جگہ بھاگ گئی جو خُدا نے اُس کے لیٔے تیّار کر رکھی تھی تاکہ وہاں ایک ہزار دو سَوساٹھ دِن تک اُس کی پرورِش کی جائے۔ \p \v 7 پھر آسمان میں جنگ ہُوئی۔ مِیکاایلؔ اَور اُس کے فرشتے اَژدہا سے جنگ کرنے نکلے، اَژدہا اَور اُس کے فرشتوں نے اُن کا مُقابلہ کیا۔ \v 8 لیکن اَژدہا اَور اُس کے فرشتے جنگ ہار گیٔے اَور اَپنے آسمانی مقام سے بھی نکال دئیے گیٔے تھے۔ \v 9 تَب وہ بڑا اَژدہا یعنی وُہی پُرانا سانپ جو اِبلیس اَور شیطان کہلاتا ہے اَورجو ساری دُنیا کو گُمراہ کرتا ہے، زمین پر پھینک دیا گیا، اَور اُس کے فرشتے بھی اُس کے ساتھ زمین پر پھینک دئیے گیٔے۔ \p \v 10 پھر مَیں نے آسمان سے ایک بڑی آواز آتی سُنی: \q1 ”اَب نَجات، قُدرت \q2 اَور ہمارے خُدا کی بادشاہی، \q2 اَور اُس کے المسیح کا اِختیار ظاہر ہُواہے۔ \q1 کیونکہ ہمارے بھائیوں اَور بہنوں پر تہمت لگانے والا، \q2 جو دِن رات خُدا کے حُضُور اُن پر تہمت لگاتا رہتا تھا، \q2 اُسے نیچے پھینک دیا گیا ہے۔ \q1 \v 11 وہ برّہ کے خُون \q2 اَور اَپنی گواہی کی بدولت \q2 اُس پر غالب آئے؛ \q1 اَور اُنہُوں نے اَپنی جانوں کو عزیز نہ سمجھا \q2 یہاں تک کہ موت بھی گوارا کرلی۔ \q1 \v 12 اِس لیٔے اَے آسمانوں، \q2 اَور آسمانی باشِندوں، خُوشی مناؤ! \q1 مگر اَے زمین اَور سمُندر، تُم پر افسوس، \q2 کیونکہ اِبلیس نیچے تمہارے پاس گرا دیا گیا ہے! \q1 وہ قہر سے بھرا ہُواہے، \q2 کیونکہ وہ جانتا ہے کہ اُس کے پاس وقت بہت کم ہے۔“ \p \v 13 جَب اَژدہا نے دیکھا کہ وہ زمین پر پھینک دیا گیا ہے تو اُس نے اُس خاتُون کا تعاقب کیا جِس نے ایک بیٹے کو پیدا کیا تھا۔ \v 14 لیکن اُس خاتُون کو بڑے عُقاب کے دو پر دئیے گیٔے تاکہ وہ اُس مقام کی طرف پرواز کر جائے جو بیابان میں اُس کے لیٔے تیّار کیا گیا ہے تاکہ وہ وہاں اَژدہا کی دسترس سے بچ کر ساڑھے تین بَرس تک حِفاظت سے رہ سکے۔ \v 15 تَب اَژدہا اَپنے مُنہ سے اُس خاتُون کے پیچھے دریا کی صورت میں پانی اُگلنے لگاتاکہ اُسے اُس دریا میں بہا دے۔ \v 16 مگر زمین نے اُس خاتُون کی مدد کی اَور اَپنا مُنہ کھول کر اُس دریا کو پی لیا جو اَژدہا نے اَپنے مُنہ سے بہائی تھی۔ \v 17 تَب اُس اَژدہا کو اُس خاتُون پر بڑا غُصّہ آیا اَور وہ اُس کی باقی اَولاد سے یعنی اُن سے جو خُدا کے حُکموں پر عَمل کرتے ہیں اَور یِسوعؔ کی گواہی دینے پر قائِم ہیں، جنگ کرنے نکل پڑا۔ \c 13 \s1 سمُندر سے نکلنے والا حَیوان \p \v 1 وہ اَژدہا سمُندر کی ریت پر جا کھڑا ہُوا۔ اَور مَیں نے ایک حَیوان کو سمُندر میں سے نکلتے دیکھا۔ اُس کے دس سینگ اَور سات سَر تھے اَور دس سینگوں پر دس شاہی تاج تھے، اَور اُس کے سَب سَروں پر کُفر بھرے نام لکھے ہویٔے تھے۔ \v 2 اَورجو حَیوان مَیں نے دیکھا اُس کی شکل تیندوے کی مانند تھی، اَور پاؤں ریچھ کے سے اَور مُنہ شیرببر کا سا تھا۔ اَور اُس اَژدہا نے اَپنی قُدرت، اَپنا بڑا اِختیار اَور اَپنا تخت اُس حَیوان کے سُپرد کر دیا۔ \v 3 اُس حَیوان کے ایک سَر پر کسی مہلک زخم کا نِشان تھا۔ وہ زخم کاری شفایاب ہو گیا اَور تمام اہلِ دُنیا تعجُّب کرتے ہویٔے اُس حَیوان کے پیچھے چلنے لگے۔ \v 4 اُنہُوں نے اَژدہا کی پرستش کی کیونکہ اُس نے اَپنا اِختیار حَیوان کو دے دیا تھا، اَور اُنہُوں نے یہ کہتے ہویٔے اُس حَیوان کی بھی پرستش کی، ”اِس حَیوان کی مانند کون ہے اَور کون ہے جو اُس سے جنگ کر سَکتا ہے؟“ \p \v 5 اُس حَیوان کو بڑا بول بولنے اَور کُفر بکنے کے لیٔے اُسے ایک مُنہ دیا گیا، اَور اُسے بِیالیس ماہ تک حُکومت کرنے کا اِختیار دیا گیا۔ \v 6 اَور اُس نے خُدا کی نِسبت کُفر بکنے کے لیٔے اَپنا مُنہ کھولا کہ اُس کے نام، اَور اُس کے خیمہ یا قِیام گاہ، اَور آسمانی باشِندوں کی نِسبت اُن کی خُوب بدگوئی کرے۔ \v 7 اُسے خُدا کے مُقدّسین سے جنگ کرنے اَور اُن پر غالب آنے کی قُوّت دی گئی اَور اُسے ہر قبیلہ، ہر اُمّت، ہر اہلِ زبان اَور ہر قوم پر اِختیار دیا گیا۔ \v 8 اَور تمام اہلِ زمین کے سَب باشِندے اُس حَیوان کی پرستش کریں گے، وہ سَب جِن کے نام اُس بِنائے عالَم سے ذبح کیٔے ہویٔے برّہ کی کِتابِ حیات میں درج نہیں کیٔے گیٔے تھے۔ \p \v 9 جِس کے کان ہوں وہ سُن لے۔ \q1 \v 10 ”اگر کویٔی اسیری کے لیٔے ہے، \q2 تو وہ اسیری میں جائے گا۔ \q1 اگر کویٔی تلوار سے قتل کرےگا، \q2 وہ تلوار ہی سے قتل کیا جائے گا۔“\f + \fr 13‏:10 \fr*\ft \+xt یرم 15‏:2‏\+xt*‏\ft*\f* \m اِس کا مطلب ہے کہ خُدا کے مُقدّسین کو صبر اَور ایمان پر قائِم رہنا ضروُری ہے۔ \s1 زمین سے نکلنے والا حَیوان \p \v 11 پھر مَیں نے ایک حَیوان کو زمین میں سے نکلتے دیکھا۔ اُس کے دو سینگ تھے جو برّہ کے سینگوں کی طرح تھے، لیکن وہ اَژدہا کی طرح بولتا تھا۔ \v 12 وہ پہلے حَیوان کا سارا اِختیار اُس حَیوان کے سامنے کام میں لاتا تھا اَور دُنیا اَور اُس میں رہنے والوں سے اُس حَیوان کی پرستش کراتا تھا، جِس کا زخم کاری شفایاب ہو گیا تھا۔ \v 13 وہ بڑے بڑے معجزانہ نِشانات دِکھاتا تھا، یہاں تک کہ لوگوں کی نظروں کے عَین سامنے آسمان سے زمین پر آگ نازل کر دیتا تھا۔ \v 14 اَور زمین کے باشِندوں کو اُن معجزوں اَور نِشانات کے سبب سے، جنہیں اُس حَیوان کے سامنے دِکھانے کا اُس کو قُوّت دی گئی تھا، اَور اِن کے ذریعہ اُس نے زمین کے سَب باشِندوں کو گُمراہ کیا تھا۔ اَور زمین کے سَب باشِندوں کو حُکم دیتا تھا کہ جِس حَیوان کو تلوار کا زخم کاری لگا تھا وہ زندہ ہو گیا ہے، اِس لیٔے اُس کی تعظیم میں بُت بناؤ۔ \v 15 اُسے پہلے حَیوان کی بُت میں جان ڈالنے کا اِختیار دیا گیا تاکہ حَیوان کے بُت بولنے لگے اَورجو اُس بُت کو سَجدہ کرنے سے منع کریں اُنہیں قتل کروا ڈالے۔ \v 16 اُس نے چُھوٹے بڑے، اَمیر غریب، آزاد غُلام سَب لوگوں کے داہنے ہاتھ یا پیشانی پر ایک خاص نِشان لگوانے کے لیٔے مجبُور کیا، \v 17 تاکہ اُن کے سِوا جِن پر اُس حَیوان کا نِشان یعنی اُس کا نام یا اُس کے نام کا عدد نہ ہو، اَور کویٔی دُوسرا خریدوفروخت نہ کر سکے۔ \p \v 18 یہاں پر حِکمت کی ضروُرت ہے۔ جو عقل رکھتا ہے وہ اِس حَیوان کا عدد گِن لے کیونکہ یہ آدمی کا عدد ہے اَور اُس کا عدد چھ سَو چھیاسٹھ ہے۔ \c 14 \s1 ایک لاکھ چوالیس ہزار افراد اَور برّہ \p \v 1 پھر مَیں نے نگاہ کی تو دیکھا کہ وہ برّہ کوہِ صِیّونؔ پر کھڑا ہے اَور اُس کے ساتھ ایک لاکھ چوالیس ہزار افراد بھی ہیں جِن کی پیشانی پر برّہ یعنی خُداوؔند یِسوعؔ المسیح اَور اُس کے آسمانی باپ کا نام لِکھّا ہُواہے۔ \v 2 پھر مَیں نے آسمان سے ایک اَیسی آواز سُنی جو کسی بڑے آبشار اَور گرجتے بادلوں کی مانند تھی۔ یہ اُس آواز کی مانند تھی جو بربط نواز اَپنے سازوں سے نکالتے ہیں۔ \v 3 وہ تختِ الٰہی کے سامنے اَور چاروں جانداروں اَور بُزرگوں کے آگے ایک نیا نغمہ گا رہے تھے اَور اُن ایک لاکھ چوالیس ہزار افراد کے سِوا جو دُنیا میں سے خرید لیٔے گیٔے تھے کویٔی اَور اُس نغمہ کو نہ سیکھ سَکا۔ \v 4 یہ وہ ہیں جنہوں نے اَپنے آپ کو عورتوں کے ساتھ آلُودہ نہیں کیا بَلکہ کنوارے ہیں۔ یہ وہ ہیں جو برّہ کے پیچھے پیچھے چلتے ہیں، جہاں بھی وہ جاتا ہے۔ وہ آدمیوں میں سے خرید لیٔے گیٔے ہیں تاکہ وہ خُدا اَور برّہ کے لیٔے پہلے پھل ہوں۔ \v 5 اَور اُن کے مُنہ سے کبھی جھُوٹ نہیں نِکلا۔ وہ بے عیب ہیں۔ \s1 تین فرشتے \p \v 6 پھر مَیں نے ایک اَور فرشتہ کو فِضا میں اُڑتے ہویٔے دیکھا۔ اُس کے پاس ایک اَبدی خُوشخبری تھی تاکہ وہ اُسے روئے زمین کے باشِندوں یعنی ہر قوم، ہر قبیلہ، ہر اہلِ زبان اَور ہر اُمّت کو سُنائے۔ \v 7 اُس نے بڑی بُلند آواز سے کہا، ”خُدا سے ڈرو اَور اُس کی تمجید کرو کیونکہ اُس کی عدالت کا وقت آ پہُنچا ہے۔ اُسی کو سَجدہ کرو جِس نے آسمان، زمین، سمُندر اَور پانی کے چشمے بنائے ہیں۔“ \p \v 8 اُس کے بعد ایک دُوسرا فرشتہ آیا اَور بُلند آواز سے اعلان کیا، ” ’گِر پڑا! وہ عظیم شہر بابیل گِر پڑا،‘\f + \fr 14‏:8 \fr*\ft \+xt یَشع 21‏:9‏\+xt*‏\ft*\f* جِس نے اَپنی زناکاری کے قہر کی مَے سَب قوموں کو پلائی ہے۔“ \p \v 9 پھر اُس کے بعد تیسرا فرشتہ آیا اَور بُلند آواز سے کہا، ”جو کویٔی اُس حَیوان اَور اُس کی بُت کی پرستش کرے اَور اُس کا نِشان اَپنی پیشانی یا ہاتھ پر لگاتاہے، \v 10 تو اُسے بھی خُدا کے قہر کی اُس خالص مَے کو پینا ہوگا جو اُس کے غضب کے پیالہ میں بھری گئی ہے۔ وہ مُقدّس فرشتوں اَور برّہ کے رُوبرو اُس آگ اَور گندھک کے عذاب میں مُبتلا ہوکر تڑپتا رہے گا۔ \v 11 اَور اُن کے عذاب کا دُھواں اَبد تک اُٹھتا رہے گا اَورجو اُس حَیوان اَور اُس کے بُت کی پرستش کرتے ہیں اَور اُس کے نام کا نِشان لگاتے ہیں، اُنہیں دِن رات چَین نہ ملے گا۔“ \v 12 اِس کا مطلب ہے کہ خُدا کے مُقدّسین کو صبر رکھنا اَور ایمان پر قائِم رہنا ضروُری ہے، جو خُدا کے فرمانبردار اَور یِسوعؔ کے پیچھے وفاداری سے چلتے ہیں۔ \p \v 13 پھر مَیں نے آسمان سے ایک آواز آتے سُنی، ”لِکھ! مُبارک ہیں وہ مُردے جو اَب سے خُداوؔند میں وفات پاتے ہیں۔“ \p ”بے شک،“ پاک رُوح فرماتا ہے، ”کیونکہ وہ اَپنی محنت و مشقّت سے آرام پائیں گے، کیونکہ اُن کے اعمال اُن کے ساتھ جایٔیں گے۔“ \s1 زمین کی فصل اَور انگور کا رس نکالا جانا \p \v 14 پھر مَیں نے نگاہ کی تو کیا دیکھتا ہُوں کہ ایک سفید بادل ہے اَور اُس پر اِبن آدمؔ\f + \fr 14‏:14 \fr*\ft دیکھئے، \+xt دان 7‏:13‏\+xt*‏\ft*\f* کی مانند کویٔی بیٹھا ہے جِس کے سَر پر سونے کا تاج اَور ہاتھ میں تیز درانتی ہے۔ \v 15 پھر بیت المُقدّس میں سے ایک اَور فرشتہ باہر نِکلا اَور اُس نے بادل پر بیٹھے ہویٔے شخص کو بُلند آواز سے پُکار کر کہا، ”اَپنی درانتی چلا اَور فصل کاٹ، کیونکہ فصل کاٹنے کا وقت آ گیا ہے، اِس لیٔے کہ زمین کی فصل پک گئی ہے۔“ \v 16 چنانچہ جو بادل پر بیٹھا ہُوا تھا اُس نے اَپنی درانتی زمین پر چلائی اَور زمین کی فصل کٹ گئی۔ \p \v 17 پھر ایک اَور فرشتہ اُس بیت المُقدّس میں سے باہر نِکلا جو آسمان پر ہے، اَور اُس کے ہاتھ میں بھی ایک تیز درانتی تھی۔ \v 18 پھر ایک اَور فرشتہ جِس کا آگ پر اِختیار تھا، قُربان گاہ سے باہر نِکلا؛ اَور اُس نے تیز درانتی والے فرشتہ کو پُکار کر کہا، ”اَپنی تیز درانتی چلا اَور زمین کے انگوری باغ سے گُچّھے کاٹ لے کیونکہ اُس کے انگور بالکُل پک چُکے ہیں۔“ \v 19 اُس فرشتہ نے اَپنی درانتی زمین پر چلائی اَور اُس کے انگوری باغ سے انگور کی فصل کاٹ کر جمع کی اَور اُنہیں خُدا کے قہر کے بڑے حوض میں ڈال دیا۔ \v 20 تَب اُنہیں شہر سے باہر اُس بڑے انگوری باغ کے حوض میں روندا گیا اَور حوض میں سے اِس قدر خُون بہہ نِکلا کہ اُس کی لمبائی تقریباً تین سَو کِلومیٹر تک اَور اُونچائی گھوڑوں کی لگاموں تک جا پہُنچی تھی۔ \c 15 \s1 سات فرشتے اَور سات آفتیں \p \v 1 پھر مَیں نے آسمان میں ایک اَور بڑا اَور حیرت اَنگیز نِشان دیکھا کہ سات فرشتے سات آخِری آفتوں کو لیٔے ہویٔے تھے۔ یہ آخِری آفتیں ہیں کیونکہ اُن کے ساتھ خُدا کا قہر ختم ہو جاتا ہے۔ \v 2 پھر مَیں نے شِیشَہ کا سا ایک سمُندر دیکھا جِس میں آگ مِلی ہُوئی تھی۔ مَیں نے اُس شِیشَہ کے سمُندر کے کنارے پر اُن لوگوں کو کھڑے ہویٔے دیکھا، جو حَیوان اَور اُس کی بُت اَور اُس کے نام کے عدد پر غالب آئےتھے۔ اُن کے ہاتھوں میں خُدا کی دی ہویٔی بربطیں تھیں۔ \v 3 اَور وہ خُدا کے خادِم مَوشہ کا نغمہ اَور برّہ کا نغمہ گا رہے تھے، \q1 آپ کے کام کتنے عظیم اَور عجِیب ہیں، \q2 ”اَے خُداوؔند خُدا، قادرمُطلق، \q1 تیری راہیں برحق اَور راست ہیں۔ \q2 قوموں کے اَے اَزلی بادشاہ، \q1 \v 4 اَے خُداوؔند! کون آپ کا خوف نہ مانے گا، \q2 اَور کون آپ کے نام کی تمجید نہ کرےگا؟ \q1 کیونکہ صِرف تُو ہی قُدُّوس ہے۔ \q1 دُنیا کی سَب قومیں آکر \q2 تیرے سامنے سَجدہ کریں گی، \q1 کیونکہ تیرے راستبازی کے کام ظاہر ہو گئے ہیں۔“\f + \fr 15‏:4 \fr*\ft اِس نغمہ کے الفاظ اِن کتابوں سے لیٔے گیٔے ہیں \+xt زبُور 111‏:2‏‑3؛ 86‏:9؛ 98‏:2؛ اِست 32‏:4؛ یرم 10‏:7‏\+xt*‏\ft*\f* \p \v 5 اِن باتوں کے بعد مَیں نے دیکھا کہ شہادت کے خیمہ کا بیت المُقدّس آسمان میں کھولا گیا۔ \v 6 اَور اُس بیت المُقدّس میں سے سات فرشتے سات آفتیں لیٔے ہویٔے باہر نکلے۔ وہ صَاف چمکدار سُوتی لباس پہنے ہویٔے تھے اَور سُنہری پٹکے سِینوں پر باندھے ہویٔے تھے۔ \v 7 پھر اُن چار جانداروں میں سے ایک نے اُن سات فرشتوں کو سونے کے سات پیالے دئیے جو اَبد تک زندہ رہنے والے خُدا کے قہر سے بھرے ہویٔے تھے۔ \v 8 اَور سارا بیت المُقدّس خُدا کے جلال اَور اُس کی قُدرت کے دھوئیں سے بھر گیا اَور جَب تک اُن ساتوں فرشتوں کی ساتوں آفتیں ختم نہ ہو چُکیں کویٔی اُس بیت المُقدّس میں داخل نہ ہو سَکا۔ \c 16 \s1 خُدا کے قہر سے بھرے سات پیالے \p \v 1 پھر مَیں نے بیت المُقدّس میں سے کسی کو بڑی آواز سے اُن ساتوں فرشتوں سے یہ کہتے سُنا، ”جاؤ، اَور خُدا کے قہر کے سات پیالوں کو زمین پر اُنڈیل دو۔“ \p \v 2 پہلے فرشتہ نے جا کر اَپنا پیالہ پر زمین اُنڈیل دیا، تَب جِن لوگوں پر اُس حَیوان کی چھاپ تھی اَورجو اُس کے بُت کی پرستش کرتے تھے، اُن کے جِسموں پر بہت بدصورت تکلیف دہ پھوڑے نکل آئے۔ \p \v 3 پھر دُوسرے فرشتہ نے اَپنا پیالہ سمُندر پر اُنڈیل دیا اَور سارا سمُندر مُردہ کے خُون جَیسا کالا ہو گیا اَور سمُندر کے سارے جاندار مَر گیٔے۔ \p \v 4 پھر تیسرے فرشتہ نے اَپنا پیالہ دریاؤں اَور پانی کے چشموں پر اُنڈیل دیا اَور اُن کا پانی بھی خُون بَن گیا۔ \v 5 تَب مَیں نے سَب پانیِوں پر اِختیار رکھنے والے فرشتہ کو یہ کہتے سُنا، \q1 ”اَے قُدُّوس خُدا! تو جو ہے اَورجو تھا، \q2 تو عادل ہے کہ تُونے اَیسا اِنصاف کیا؛ \q1 \v 6 کیونکہ اُنہُوں نے تیرے مُقدّسین اَور نبیوں کا خُون بہایا تھا، \q2 اَور تُونے اُنہیں پینے کے لیٔے خُون ہی دیا جِس کے وہ مُستحق ہیں۔“ \m \v 7 پھر مَیں نے قُربان گاہ میں سے یہ آواز سُنی: \q1 ”ہاں، اَے خُداوؔند خُدا، قادرمُطلق، \q2 بے شک آپ کے فیصلے برحق اَور راست ہیں۔“ \p \v 8 پھر چوتھے فرشتہ نے اَپنا پیالہ سُورج پر اُنڈیل دیا اَور سُورج کو اِختیار دیا گیا کہ وہ لوگوں کو آگ سے جھُلسا ڈالے۔ \v 9 اَور لوگ شدید تپش سے جھُلس گیٔے اَور اُنہُوں نے خُدا کے نام کی نِسبت کُفر بکنے لگے جسے اِن سَب آفتوں پر اِختیار تھا۔ مگر اُنہُوں نے تَوبہ کرنے اَور خُدا کی تمجید کرنے سے صَاف اِنکار کر دیا۔ \p \v 10 پھر پانچویں فرشتہ نے اَپنا پیالہ حَیوان کے تخت پر اُنڈیل دیا جِس سے اُس حَیوان کی بادشاہی میں تاریکی چھاگئی۔ اَور لوگ درد کے مارے اَپنی زبانیں کاٹنے لگے، \v 11 اَور اَپنے دُکھوں اَور پھوڑوں کی وجہ سے آسمان کے خُدا کو کُفر بکنے لگے لیکن اُنہُوں نے اَپنی بدی سے تَوبہ نہ کی۔ \p \v 12 پھر چھٹے فرشتہ نے اَپنا پیالہ بڑے دریائے فراتؔ پر اُنڈیل دیا اَور دریا کا پانی سُوکھ گیا تاکہ مشرق کے بادشاہوں کے آنے کے لیٔے راہ تیّار ہو جائے۔ \v 13 پھر مَیں نے تین ناپاک رُوحوں کو مینڈکوں کی صورت میں اَژدہا کے مُنہ سے اَور حَیوان کے مُنہ سے اَور اُس جھُوٹے نبی کے مُنہ سے نکلتے دیکھی۔ \v 14 یہ شَیاطِین کی رُوحیں ہیں جو معجزے دِکھاتی ہیں، اَور نکل کر پُوری دُنیا کے بادشاہوں کے پاس جاتی ہیں تاکہ اُنہیں اُس جنگ کے لیٔے جمع کریں جو قادرمُطلق خُدا کے روزِ حَشر کے آنے پر ہوگی۔ \b \mi \v 15 ”دیکھو، مَیں چور کی مانند اَچانک آ رہا ہُوں۔ مُبارک ہے وہ جو جاگتا رہتاہے اَور اَپنی پوشاک پہنے رہتاہے تاکہ اُسے لوگوں کے سامنے ننگا ہونا نہ پڑے اَور لوگ اُس کی برہنگی نہ دیکھیں۔“ \b \m \v 16 پھر اُنہُوں نے سَب بادشاہوں کو اُس جگہ جمع کیا جِس کا عِبرانی نام ہرمگیدون ہے۔ \p \v 17 پھر ساتویں فرشتہ نے اَپنا پیالہ ہَوا میں اُنڈیلا تو بیت المُقدّس کے تختِ الٰہی کی جانِب سے ایک بڑی آواز یہ کہتی ہُوئی سُنایٔی دی، ”پُورا ہُوا!“ \v 18 پھر بجلیاں کوندیں، آوازیں اَور بادلوں کی گرج پیدا ہُوئیں، اَور ایک اَیسا بڑا زلزلہ آیا کہ اِنسان کے زمین پر پیدا ہونے کے وقت سے لے کر اَب تک اَیسا زلزلہ کبھی نہیں آیاتھا۔ \v 19 اَور وہ زلزلہ اِتنا سخت تھا کہ عظیم شہر\f + \fr 16‏:19 \fr*\fq عظیم شہر \fq*\ft یعنی بابیل، دیکھئے مُکاشفہ \+xt 14‏:8‏\+xt*‏\ft*\f* ٹوٹ کر تین ٹکڑے ہو گیا اَور تمام قوموں کے سَب شہر بھی تباہ ہو گیٔے۔ خُدا نے بڑے شہر بابیل کو یاد کیا تاکہ وہ اُسے اَپنے شدید قہر کی مَے سے بھرا ہُوا پیالہ پلائے۔ \v 20 ہر ایک جَزِیرہ اَپنی جگہ سے ٹل گیا اَور پہاڑوں کا پتا نہ چلا۔ \v 21 اَور آسمان سے لوگوں پر پینتالیس کِلو کے بڑے بڑے اولے گِرے۔ اولوں کی اِس آفت کی وجہ سے لوگ خُدا کی نِسبت کُفر بکنے لگے کیونکہ یہ آفت نہایت سخت تھی۔ \c 17 \s1 بابیل، حَیوان پر سوار فاحِشہ \p \v 1 جِن سات فرشتوں کے پاس سات پیالے تھے اُن میں سے ایک نے آکر مُجھ سے کہا، ”اِدھر آ مَیں تُجھے اُس بڑی کسبی\f + \fr 17‏:1 \fr*\fq بڑی کسبی \fq*\ft یعنی عظیم شہر بابیل جو دریائے فراتؔ کے کنارے ہے۔ (دیکھئے \+xt یرم 51‏:13)‏\+xt*‏\ft*\f* یعنی بڑے شہر کی سزا دِکھاؤں جو دریا کے کنارے پر بیٹھی ہُوئی ہے۔ \v 2 اَور جِس کے ساتھ روئے زمین کے بادشاہوں نے زنا کیا تھا، اَور اہلِ زمین کے باشِندے اُس کی زناکاری کی مَے سے متوالے ہو گیٔے تھے۔“ \p \v 3 وہ فرشتہ مُجھے رُوح میں ایک بیابان میں لے گیا۔ وہاں مَیں نے ایک عورت کو قِرمزی رنگ والے ایک اَیسے حَیوان پر سوار دیکھا جِس کے سارے جِسم پر خُدا کی نِسبت کُفر آمیز نام لکھے ہویٔے تھے، اَور جِس کے سات سَر اَور دس سینگ تھے۔ \v 4 وہ عورت اَرغوانی اَور قِرمزی رنگ والا لباس پہنے ہویٔے تھی اَور سونے، جواہر اَور موتیوں سے آراستہ تھی۔ اَور اُس کے ہاتھ میں ایک سونے کا پیالہ تھا جو مکرُوہ چیزوں اَور اُس کی زناکاری کی غِلاظت سے بھرا ہُوا تھا۔ \v 5 اُس کی پیشانی پر یہ پُرسرار نام درج تھا: \pc راز شہر عظیم بابیل \pc کسبیوں کی والدہ \pc اَور زمین کی مکرُوہات چیزوں کی ماں۔ \m \v 6 اَور مَیں نے دیکھا کہ وہ عورت مُقدّسین اَور یِسوعؔ کے شَہیدوں کا خُون پی پی کر مدہوش ہو چُکی تھی۔ \p اَور اُسے دیکھ کر مُجھے سخت حیرت ہُوئی۔ \v 7 تَب اُس فرشتہ نے مُجھ سے کہا، ”تُو حیران کیوں ہو گیا؟ مَیں تُجھے اِس عورت اَور اُس حَیوان کا راز بتاتا ہُوں، جِس پر وہ سوار ہے اَور جِس کے سات سَر اَور دس سینگ ہے۔“ \v 8 جو حَیوان تُم نے دیکھا وہ پہلے تو تھا لیکن اِس وقت نہیں ہے، اَور پھر دوبارہ اتھاہ گڑھے میں سے نکلے گا اَور ہلاکت کا شِکار ہوگا۔ اَور رُوئے زمین کے وہ باشِندے جِن کے نام بِنائے عالَم کے وقت سے کِتاب حیات میں درج نہیں ہیں، اُس حَیوان کو دیکھ کر کہ پہلے وہ تھا اَور اَب نہیں ہے لیکن پھر دوبارہ آئے گا حیرت زدہ ہو جایٔیں گے۔ \p \v 9 ”اِسے سمجھنے کے لیٔے بڑی بصیرت کی ضروُرت ہے۔“ وہ ساتوں سَر سات پہاڑیاں ہیں جِن پر وہ عورت بیٹھی ہے۔ وہ سات بادشاہ بھی ہیں۔ \v 10 پانچ تو ختم ہو چُکے ہیں، ایک مَوجُود ہے اَور ایک ابھی آیا نہیں ہے۔ لیکن جَب وہ آئے گا تو کچھ عرصہ تک ضروُر رہے گا۔ \v 11 اَورجو حَیوان پہلے تھا اَور اَب نہیں ہے، وہ آٹھواں بادشاہ ہے اَور اُن ساتوں میں سے ہی ایک ہے جِس کی ہلاکت مُقرّر کر دی گئی ہے۔ \p \v 12 ”وہ دس سینگ جو تُم نے دیکھے، وہ دس بادشاہ ہیں جنہیں ابھی تک بادشاہی نہیں مِلی ہے لیکن وہ ایک گھنٹے کے لیٔے اُس حَیوان کے ساتھ بادشاہوں کا سا اِختیار پائیں گے۔ \v 13 وہ یہ سبھی بادشاہ اَپنی قُدرت اَور اِختیار اُس حَیوان کے حوالہ کرنے کے لیٔے رضامند ہوں گے۔ \v 14 وہ برّہ سے جنگ کریں گے لیکن برّہ اُن پر غالب آئے گا کیونکہ وہ خُداوندوں کا خُداوؔند اَور بادشاہوں کا بادشاہ ہے اَور اُس کے ساتھ اُس کے بُلائے ہویٔے، برگُزیدہ اَور وفادار خادِم بھی غالب آئیں گے۔“ \p \v 15 پھر اُس فرشتہ نے مُجھ سے کہا، ”جِن دریاؤں کے کنارے پر تُونے اُس بڑی کسبی کو بیٹھی دیکھاہے وہ اُمّتیں، ہُجوم، قومیں اَور اہلِ زبان ہیں۔ \v 16 وہ حَیوان اَور دس سینگ جنہیں تُم نے دیکھا اُس کسبی سے نفرت کریں گے۔ اَور اُسے لاچار بنا کر ننگا کر دیں گے؛ اَور اُس کا گوشت کھا جایٔیں گے اَور اُسے آگ میں جَلا ڈالیں گے۔ \v 17 کیونکہ جَب تک کہ خُدا کے کلام کی باتیں پُوری نہ ہو جایٔیں تَب تک خُدا نے اَپنا مقصد پُورا کرنے کے لیٔے اُن کے دِل میں یہ بات ڈالی کہ وہ اِتّفاق رائے سے اَپنی حُکمرانی کا اِختیار اُس حَیوان کے حوالہ کر دیں۔ \v 18 اَور جِس عورت کو تُم نے دیکھا، یہ وہ شہر عظیم ہے جو زمین کے بادشاہوں پر حُکومت کرتا ہے۔“ \c 18 \s1 بابیل کی تباہی \p \v 1 اِس کے بعد مَیں نے ایک اَور فرشتہ کو آسمان سے اُترتے دیکھا۔ وہ بڑا صاحبِ اِختیار تھا۔ اَور اُس کے جلال سے ساری زمین رَوشن ہو گئی۔ \v 2 اُس نے بُلند آواز سے اعلان کیا، \q1 ” ’گِر پڑا، وہ عظیم شہر بابیل گِر پڑا!‘\f + \fr 18‏:2 \fr*\ft \+xt یَشع 21‏:9‏\+xt*‏\ft*\f* \q2 جو بدرُوحوں کا مَسکن \q1 اَور ہر ناپاک رُوح کا اڈّا بَن گیا تھا، \q2 اَور ہر ناپاک پرندہ کا بسیرا \q2 اَور ہر ناپاک اَور مکرُوہ حَیوان کا اڈّا ہو گیا تھا۔ \q1 \v 3 کیونکہ سَب قوموں نے اُس کی زناکاری کے \q2 قہر کی مَے پی ہے۔ \q1 رُوئے زمین کے بادشاہوں نے اُس کے ساتھ زنا کیا ہے، \q2 اَور دُنیا کے تاجران اُس کی بڑی عیش و عشرت کی بدولت دولتمند ہو گیٔے۔“ \s1 بابیل کے اِنصاف سے بچنے کی اِنتباہ \p \v 4 پھر مَیں نے آسمان سے ایک اَور آواز یہ کہتی ہُوئی سُنی: \q1 ” ’اَے میری اُمّت کے لوگوں! اُس میں سے نکل آؤ،‘\f + \fr 18‏:4 \fr*\ft \+xt یرم 51‏:45‏\+xt*‏\ft*\f* \q2 تاکہ اُس کے گُناہوں میں شریک نہ ہو جاؤ، \q2 اَور اُس کی آفتوں میں سے کویٔی تُم پر نہ آ جائے؛ \q1 \v 5 کیونکہ اُس کے گُناہوں کا آسمان پر ڈھیر لگ چُکاہے، \q2 اَور خُدا نے اُس کی بدکاریوں کو یاد کیا ہے۔ \q1 \v 6 جَیسا اُس نے تمہارے ساتھ کیا ہے، وَیسا ہی تُم بھی اُس کے ساتھ کرو؛ \q2 اَور اُسے اُس کے کاموں کا دُگنا بدلہ دو۔ \q2 اَور جِس قدر اُس نے اَپنے گُناہ کا پیالہ بھرا، تُم اُس کے واسطے دُگنا بھر دو۔ \q1 \v 7 اَور جِس قدر اُس نے خُود کو شاندار بنایا اَور عیش و عشرت میں زندگی گُزاری، \q2 اُسی قدر اُس کو عذاب اَور غم میں ڈال دو۔ \q1 کیونکہ وہ اَپنے دِل میں کہتی ہے کہ، \q2 ’میں ملِکہ بَن کر تخت نشین ہُوں۔ \q1 میں کویٔی بِیوہ نہیں ہُوں؛\f + \fr 18‏:7 \fr*\ft دیکھئے \+xt یَشع 47‏:7‏،8‏\+xt*‏\ft*\f* \q2 مَیں کبھی ماتم نہیں کروں گی۔‘ \q1 \v 8 لہٰذا اُس پر ایک ہی دِن میں آفتیں آئیں گی: \q2 موت، ماتم اَور قحط۔ \q1 اَور وہ آگ میں جَلا کر خاک کر دی جائے گی، \q2 کیونکہ اُس کی عدالت کرنے والا خُداوؔند خُدا زورآور ہے۔ \s1 بابیل کی تباہی پر تین گُنا افسوس \p \v 9 ”جَب رُوئے زمین کے بادشاہ جنہوں نے اُس کے ساتھ زنا کیا اَور اُس کی عیّاشی میں شریک ہویٔے تھے، اُس کے جلنے کا دُھواں دیکھیں گے تو روئیں گے اَور اُس پر ماتم کریں گے۔“ \v 10 اَور اُس کے عذاب سے دہشت زدہ ہوکر دُور جا کھڑے ہوں گے اَور کہیں گے، \q1 ” ’افسوس، افسوس، اَے عظیم شہر، \q2 اَے بابیل، اَے شہر قُوّت! \q1 گھڑی بھر میں ہی تُجھے سزا مِل گئی!‘ \p \v 11 ”رُوئے زمین کے تاجران اُس پر روئیں گے اَور ماتم کریں گے کیونکہ اُن کا مال اَب کویٔی نہیں خریدتا: \v 12 جو سونے، چاندی، جواہر، موتیوں اَور مہین کتانی، اَرغوانی، ریشمی اَور قِرمزی رنگ کے کپڑے، ہر طرح کی خُوشبودار لکڑیاں، ہاتھی دانت کی بنی ہُوئی چیزیں، اَور نہایت بیش قیمتی لکڑی، پیتل، لوہے اَور سنگِ مرمر کی قِسم قِسم کی چیزیں، \v 13 دارچینی، مَسالوں، عُود، مُر، لوبان، مَے، زَیتُون کا تیل، بہترین مَیدہ اَور گندُم، مویشیوں، بھیڑوں، گھوڑوں، گاڑیوں، اَور اِنسانوں کو جنہیں غُلاموں کی مانند بیچا جاتا تھا، اُن کا کویٔی خریدار نہ رہا۔ \p \v 14 ”زمین کے تاجران شہر عظیم بابیل سے کہیں گے، ’تمہارے دِل پسند میوے اَب تمہارے پاس سے دُورہو گیٔے۔ اَور تمہاری تمام شان و شوکت اَور لذیذ چیزیں تمہارے ہاتھ سے نکل گئیں۔ اَب وہ تُمہیں کبھی حاصل نہ ہوں گی۔‘ \v 15 اِن چیزوں کے تاجران جو اُسے بیچ کر دولتمند بَن گیٔے تھے، اُس کے عذاب سے دہشت زدہ ہوکر دُور کھڑے ہوکر روئیں گے اَور ماتم کریں گے \v 16 اَور چِلّاکر کہیں گے، \q1 ” ’افسوس، افسوس، وہ عظیم شہر، \q2 جو مہین کتانی، اَرغوانی اَور قِرمزی کپڑے پہنے ہویٔے تھا، \q2 اَور سونے، جواہر اَور موتیوں سے آراستہ تھا! \q1 \v 17 گھڑی بھر میں ہی اُس کی اِتنی بڑی دولت برباد ہو گئی!‘ \p ”سَب بحری جہاز کے کپتان، جہازوں کے مُسافر، ملّاح اَور تمام سمُندری مزدُور سَب دُور کھڑے ہوکر، \v 18 اُس شہر کے جلنے کا دُھواں دیکھیں گے اَور چِلّا چِلّاکر کہیں گے، ’کیا کبھی کویٔی اِتنا بڑا شہر اِس عظیم شہر کی مانند مَوجُود تھا؟‘ \v 19 وہ اَپنے سَروں پر خاک ڈالیں گے اَور رو رو کر ماتم کریں گے اَور چِلّا چِلّاکر کہیں گے، \q1 ” ’افسوس، افسوس، اَے عظیم شہر! \q2 جِس کی دولت سے تمام بحری جہازوں کے مالک، \q2 مالدار ہو گیٔے، \q1 گھڑی ہی بھر میں وہ شہر تباہ کر دیا گیا!‘ \b \q1 \v 20 ”اَے آسمانوں اُس پر خُوشی مناؤ! \q2 اَے مُقدّسین! اُس پر خُوشی مناؤ! \q2 اَے رسولوں اَور نبیوں! اُس کی تباہی پر خُوشی مناؤ! \q1 کیونکہ خُدا نے اُسے تمہارے ساتھ، \q2 کی ہوئی بدسلُوکی کی سزا اُسے دے دی ہے۔“ \s1 عظیم شہر بابیل کا آخِری اَنجام \p \v 21 پھر ایک اَور فرشتہ نے بڑی چکّی کے پاٹ کی مانند ایک پتّھر اُٹھایا اَور یہ کہہ کر اُسے سمُندر میں پھینک دیا، \q1 ”بابیل کا عظیم شہر بھی \q2 اِسی طرح زور سے گرایا جائے گا، \q2 اَور پھر اُس کا کبھی پتا نہ چلے گا۔“ \q1 \v 22 اَور بربط نوازوں، گاَنے والوں، بانسری نوازوں \q2 اَور نرسنگا پھُونکنے والوں کی آواز تُجھ میں پھر کبھی سُنایٔی نہ دے گی۔ \q1 اَور کسی پیشہ کا کویٔی کاریگر \q2 تُجھ میں پھر کبھی نہ پایا جائے گا۔ \q1 اَور چکّی کی آواز \q2 تُجھ میں پھر کبھی سُنایٔی نہ دے گی۔ \q1 \v 23 اَور چراغ کی رَوشنی \q2 تُجھ میں پھر کبھی نہ چمکے گی۔ \q1 اَور دُلہا اَور دُلہن کی آوازیں \q2 کبھی تُجھ میں سُنایٔی نہ دیں گی۔ \q1 کیونکہ تمہارے تاجران دُنیا کے سَب سے بڑے لوگ تھے۔ \q2 اَور تیری جادُوگری سے سَب قومیں گُمراہ ہو گئیں۔ \q1 \v 24 ”اَور نبیوں، اَور خُدا کے مُقدّسین اَور زمین کے سارے مقتولوں کا خُون، \q2 جنہیں قتل کیا گیا تھا، اُسی شہر میں پایا گیا۔“ \c 19 \s1 آسمان میں فتح کا بڑا جَشن \p \v 1 اِس کے بعد مَیں نے آسمان پر گویا ایک بڑی جماعت کو بُلند آواز سے یہ کہتے سُنا، \q1 ”ہللّویاہ! \q1 نَجات اَور جلال اَور قُدرت ہمارے خُدا ہی کی ہے، \q2 \v 2 کیونکہ خُدا کے فیصلے برحق اَور دُرست ہیں۔ \q1 اِس لیٔے کہ خُدا نے اُس بڑی کسبی کو مُجرم ٹھہرایا ہے \q2 جِس نے اَپنی زناکاری سے دُنیا کو خَراب کر دیا تھا۔ \q1 اَور خُدا نے اُس سے اَپنے بندوں کے خُون کا بدلہ لے لیا ہے۔“ \p \v 3 پھر دُوسری بار اُنہُوں نے پُکار کر کہا: \q1 ”ہللّویاہ! \q1 اَور اُس کے جلنے کا دُھواں اَبد تک اُٹھتا رہے گا۔“ \p \v 4 تَب چوبیسوں بُزرگوں اَور چاروں جانداروں نے مُنہ کے بَل گِر کر خُدا کو جو تخت نشین تھا، سَجدہ کرکے کہا: \q1 ”آمین، ہللّویاہ!“ \p \v 5 پھر تختِ الٰہی سے یہ آواز آئی، \q1 ”اَے خُدا کے سَب بندوں، \q2 خواہ چُھوٹے یا بڑے، \q1 تُم جو اُس کا خوف رکھتے ہو، \q2 ہمارے خُدا کی حَمد کرو!“ \p \v 6 پھر مَیں نے ایک اَیسی بڑی ہُجوم کی آواز سُنی جو کسی بڑے آبشار کے شور اَور بجلی کے کڑکنے کی زوردار آواز کی مانند تھی۔ وہ کہہ رہی تھی: \q1 ”ہللّویاہ! \q2 کیونکہ خُداوؔند ہمارا خُدا قادرمُطلق بادشاہی کرتا ہے۔“ \q1 \v 7 آؤ ہم خُوشی منائیں اَور نہایت شادمان ہوں \q2 اَور خُدا کی تمجید کریں! \q1 کیونکہ برّہ کی شادی کا وقت آ گیا ہے، \q2 اَور اُس کی دُلہن نے اَپنے آپ کو آراستہ کر لیا ہے۔ \q1 \v 8 ”اَور اُسے چمکدار اَور صَاف مہین کتانی کپڑا، \q2 پہننے کا اِختیار دیا گیا ہے۔“ \m (کیونکہ مہین کتانی کپڑے سے مُراد، مُقدّسین کے راستبازی کے کام ہیں۔) \b \p \v 9 پھر فرشتہ نے مُجھ سے کہا، ”لِکھ، مُبارک ہیں وہ جو برّہ کی شادی کی ضیافت میں بُلائے گیٔے ہیں۔“ اَور اُس نے مزید کہا، ”یہ خُدا کی حقیقی باتیں ہیں۔“ \p \v 10 تَب میں اُس کو سَجدہ کرنے کی غرض سے اُس کے قدموں پر گِر پڑا۔ لیکن اُس نے مُجھ سے کہا، ”خبردار! اَیسا مت کر! میں بھی تیرا اَور تیرے بھائیوں اَور بہنوں کا ہم خدمت ہُوں جو یِسوعؔ کی گواہی دینے پر قائِم ہیں۔ خُدا ہی کو سَجدہ کر! کیونکہ یِسوعؔ کی گواہی دینا ہی نبُوّت کی رُوح ہے۔“ \s1 آسمانی جنگجو کا حَیوان کو شِکست دینا \p \v 11 پھر مَیں نے آسمان کو کھُلا ہُوا دیکھا اَور مُجھے ایک سفید گھوڑا نظر آیا جِس کا سوار وفادار اَور برحق کہلاتا ہے۔ وہ صداقت سے اِنصاف اَور جنگ کرتا ہے۔ \v 12 اُس کی آنکھیں آگ کے شُعلوں کی مانند ہیں اَور اُس کے سَر پر بہت سے شاہی تاج ہیں۔ اُس کی پیشانی پر اُس کا نام بھی لِکھّا ہُواہے جسے سِوائے اُس کے کویٔی اَور نہیں جانتا۔ \v 13 وہ خُون میں ڈُبوئے ہویٔے جامہ میں مُلبّس ہے اَور اُس کا نام خُدا کا کلِمہ ہے۔ \v 14 آسمانی فَوجیں سفید گھوڑوں پر سوار، اَور سفید اَور صَاف مہین کتانی لباس پہنے ہویٔے اُس کے پیچھے پیچھے چل رہیں تھیں۔ \v 15 اَور تمام قوموں کو ہلاک کرنے کے لیٔے اُس کے مُنہ سے ایک تیز تلوار نکلتی ہے۔ ”وہ لوہے کے شاہی عصا سے اُن پر حُکومت کرےگا۔“\f + \fr 19‏:15 \fr*\ft \+xt زبُور 2‏:9‏\+xt*‏\ft*\f* وہ اُنہیں قادرمُطلق خُدا کے قہر کی مَے کے حوض میں انگوروں کی طرح روند ڈالتا ہے۔ \v 16 اُس کی پوشاک اَور ران پر یہ نام لِکھّا ہُواہے: \pc بادشاہوں کا بادشاہ، اَور خُداوندوں کا خُداوؔند۔ \p \v 17 پھر مَیں نے ایک فرشتہ کو آفتاب پر کھڑے ہویٔے دیکھا۔ اُس نے فِضا میں اُڑنے والے تمام پرندوں سے بُلند آواز سے چِلّاکر کہا، ”آؤ اَور خُدا کی بڑی ضیافت میں شریک ہونے کے لیٔے جمع ہو جاؤ، \v 18 تاکہ تُم بادشاہوں، سپہ سالاروں، زور آوروں، گھوڑوں اَور اُن کے سواروں کا، آزاد یا غُلاموں، چُھوٹے یا بڑے، سَب آدمیوں کا گوشت کھاؤ۔“ \p \v 19 تَب مَیں نے حَیوان کو اَور رُوئے زمین کے بادشاہوں اَور اُن کی فَوجوں کو اُس گھوڑے پر سوار اَور اُس کے لشکر سے جنگ کرنے کے لیٔے جمع ہوتے دیکھا۔ \v 20 لیکن اُس حَیوان کو اَور اُس کے ساتھ اُس جھُوٹے نبی کو بھی جِس نے اُس حَیوان کے نام سے معجزانہ نِشان دِکھائے تھے، گِرفتار کر لیا گیا۔ جِس نے اَیسے نِشان دِکھا کر اُن تمام لوگوں کو گُمراہ کیا تھا، جنہوں نے حَیوان کا نِشان لگوایا تھا اَور اُس کے بُت کی پرستش کی تھی۔ وہ دونوں آگ کی اُس جھیل میں زندہ ہی ڈال دئیے گیٔے جو گندھک سے جلتی رہتی ہے۔ \v 21 اَور اُن کے باقی لوگ اُس گھوڑے کے سوار کے مُنہ سے نکلنے والی تلوار سے ہلاک کر دیئے گیٔے اَور سَب پرندے اُن کا گوشت کھا کر سیر ہو گیٔے۔ \c 20 \s1 ہزار سالہ دَور \p \v 1 پھر مَیں نے ایک فرشتہ کو آسمان سے اُترتے دیکھا۔ اُس کے پاس اتھاہ گڑھے کی کُنجی تھی اَور وہ ہاتھ میں ایک بڑی زنجیر لئے ہویٔے تھا۔ \v 2 اُس نے اَژدہا یعنی پُرانے سانپ کو جو اِبلیس اَور شیطان ہے پکڑا اَور اُسے ایک ہزار سال کے لیٔے باندھا۔ \v 3 اَور اتھاہ گڑھے میں ڈال دیا اَور اُسے بند کرکے اُس پر مُہر لگا دی تاکہ وہ تمام قوموں کو گُمراہ نہ کر سکے، جَب تک کہ ہزار سال پُورے نہ ہو جایٔیں۔ اِس کے بعد اُس کا کچھ عرصہ کے لیٔے کھولا جانا لازمی ہے۔ \p \v 4 پھر مَیں نے تخت دیکھے جِن پر وہ لوگ بیٹھے ہویٔے تھے جنہیں اِنصاف کرنے کا اِختیار دیا گیا تھا۔ اَور مَیں نے اُن لوگوں کی رُوحیں دیکھیں جِن کے سَر یِسوعؔ کی گواہی دینے اَور خُدا کے کلام کی وجہ سے کاٹ دئیے گیٔے تھے۔ اُن لوگوں نے نہ تو اُس حَیوان کو نہ اُس کی بُت کو سَجدہ کیا تھا، اَور نہ اَپنی پیشانی یا ہاتھوں پر اُس کا نِشان لگوایا تھا۔ اَور وہ زندہ ہوکر ایک ہزار بَرس تک المسیح کے ساتھ بادشاہی کرتے رہے۔ \v 5 اَور جَب تک یہ ہزار بَرس پُورے نہ ہویٔے، باقی مُردے زندہ نہیں کیٔے گیٔے۔ یہ پہلی قیامت ہے۔ \v 6 مُبارک اَور مُقدّس ہیں وہ لوگ جو پہلی قیامت میں شریک ہوں۔ اُن پر دُوسری موت کا کویٔی اِختیار نہیں بَلکہ وہ خُدا اَور المسیح کے کاہِنؔ ہوں گے اَور ہزار بَرس تک اُس کے ساتھ بادشاہی کرتے رہیں گے۔ \s1 شیطان کا اَنجام \p \v 7 جَب ہزار بَرس پُورے ہو چُکیں گے تو شیطان اَپنی قَید سے رہا کر دیا جائے گا۔ \v 8 اَور اُن قوموں کو جو زمین کی چاروں طرف آباد ہوں گی، یعنی یاجُوجؔ اَور ماجُوجؔ کو گُمراہ کرکے جنگ کے لیٔے جمع کرےگا۔ اُن کا شُمار سمُندر کی ریت کے برابر ہوگا۔ \v 9 وہ ساری زمین پر پھیل جایٔیں گی اَور مُقدّسین کی لشکرگاہ اَور اُس عزیز شہر\f + \fr 20‏:9 \fr*\fq عزیز شہر \fq*\ft یعنی وہ شہر جِس سے خُدا مَحَبّت رکھتا ہے۔ دیکھئے \+xt زبُور 87‏:2‏\+xt*‏\ft*\f* کو چاروں طرف سے گھیر لیں گی، تَب آسمان سے آگ نازل ہوگی اَور اُنہیں بھسم کر ڈالے گی۔ \v 10 اَور اِبلیس کو، جِس نے اُنہیں گُمراہ کیا تھا، آگ اَور گندھک کی اُس جھیل میں پھینک دیا جایٔےگا؛ جہاں وہ حَیوان اَور جھُوٹا نبی بھی ہوگا اَور وہ دِن رات اَبد تک عذاب میں رہیں گے۔ \s1 آخِری عدالت \p \v 11 تَب مَیں نے ایک بڑا سفید تختِ الٰہی دیکھا اَور اُسے جو اُس پر تخت نشین تھا۔ زمین اَور آسمان اُس کی حُضُوری سے بھاگ کر غائب ہو گیٔے اَور اُنہیں کہیں ٹھکانا نہ مِلا۔ \v 12 اَور مَیں نے چُھوٹے بڑے تمام مُردوں کو تختِ الٰہی کے سامنے کھڑے دیکھا۔ تَب کِتابیں کھولی گئیں، پھر ایک اَور کِتاب کھولی گئی یعنی کِتاب حیات؛ اَور جِس طرح اُن کِتابوں میں درج تھا، تمام مُردوں کا اِنصاف اُن کے اعمال کے مُطابق کیا گیا۔ \v 13 سمُندر نے اُن مُردوں کو جو اُس کے اَندر تھے دے دیا اَور موت اَور عالمِ اَرواح نے اَپنے اَندر کے مُردوں کو دے دیا، چنانچہ ہر ایک کا اِنصاف اُن کے اعمال کے مُطابق کیا گیا۔ \v 14 پھر موت اَور عالمِ اَرواح کو آگ کی جلتی جھیل میں پھینک دیا گیا۔ یہ آگ کی جھیل دُوسری موت ہے۔ \v 15 اَور جِس کسی کا نام کِتاب حیات میں درج نہ مِلا، اُسے بھی آگ کی جلتی جھیل میں پھینک دیا گیا۔ \c 21 \s1 نیا آسمان اَور نئی زمین \p \v 1 پھر مَیں نے ”ایک نیا آسمان اَور ایک نئی زمین“\f + \fr 21‏:1 \fr*\ft \+xt یَشع 65‏:17‏\+xt*‏\ft*\f* کو دیکھا، کیونکہ پہلا آسمان اَور پہلی زمین ختم ہو گیٔے تھے اَور کویٔی سمُندر بھی مَوجُود نہ تھا۔ \v 2 پھر مَیں نے شہر مُقدّس یعنی نئے یروشلیمؔ کو خُدا کے پاس سے آسمان سے اُترتے دیکھا جو اُس دُلہن کی مانند آراستہ تھا جِس نے اَپنے شوہر کے لیٔے سنگار کیا ہو۔ \v 3 پھر مَیں نے تختِ الٰہی پر سے کسی کو بُلند آواز سے یہ کہتے سُنا، ”دیکھو! اَب خُدا کی قِیام گاہ آدمیوں کے درمیان ہے اَور وہ اُن کے ساتھ سکونت کرےگا۔ اَور وہ اُس کے لوگ ہوں گے اَور خُدا خُود اُن کے ساتھ رہے گا اَور اُن کا خُدا ہوگا۔ \v 4 ’اَور وہ اُن کی آنکھوں کے سارے آنسُو پونچھ دے گا۔ پھر وہاں نہ موت باقی رہے گی‘\f + \fr 21‏:4 \fr*\ft \+xt یَشع 25‏:8‏\+xt*‏\ft*\f* نہ ماتم نہ آہ و نالہ، نہ کویٔی درد باقی رہے گا کیونکہ جو پہلی چیزیں تھیں مِٹ جایٔیں گی۔“ \p \v 5 تَب اُس نے جو تخت نشین تھا مُجھ سے فرمایا، ”دیکھ! میں سَب کچھ نیا بنا رہا ہُوں۔“ پھر خُدا نے فرمایا، ”لِکھ لے کیونکہ یہ باتیں حق اَور مُعتبر ہیں۔“ \p \v 6 پھر اُس نے مُجھ سے کہا، ”ساری باتیں پُوری ہو گئیں ہیں۔ میں اَلفا اَور اَومیگا یعنی اِبتدا اَور اِنتہا ہُوں۔ میں پیاسے کو آبِ حیات کے چشمہ سے مُفت پِلاؤں گا۔ \v 7 جو غالب آئے گا وہ اِن سَب چیزوں کا وارِث ہوگا۔ اَور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا اَور وہ میرے فرزند ہوں گے۔ \v 8 مگر بُزدِلوں، بےاِعتقادو، گھِنونوں، قاتلوں، زناکاروں، جادُوگروں، بُت پرستوں اَور سَب جھوٹوں کی جگہ آگ اَور گندھک سے جلنے والی جھیل میں ہوگی۔ یہ دُوسری موت ہے۔“ \s1 نیا یروشلیمؔ، برّہ کی دُلہن \p \v 9 پھر اُن سات فرشتوں میں سے جِن کے پاس آخِری سات آفتوں سے بھرے ہویٔے پیالے تھے، ایک نے آکر مُجھ سے کہا کہ آ، ”مَیں تُجھے دُلہن یعنی برّہ کی بیوی دِکھاؤں۔“ \v 10 اَور وہ مُجھے رُوح میں ایک بڑے اُونچے پہاڑ پر لے گیا اَور مُجھے شہرِ مُقدّس یروشلیمؔ کو خُدا کے پاس سے آسمان سے نیچے اُترتے دِکھایا۔ \v 11 اُس میں خُدا کا جلال تھا اَور اُس کی چمک نہایت ہی قیمتی پتّھر، یعنی اُس یَشب کی طرح تھی جو بِلّور کی طرح شفّاف ہوتاہے۔ \v 12 اُس کی فصیل بہت بڑی اَور اُونچی تھی اَور اُس میں بَارہ پھاٹک تھے جِن پر بَارہ فرشتے تعینات تھے۔ بَارہ پھاٹکوں پر بنی اِسرائیلؔ کے بَارہ قبیلوں کے نام لکھے ہویٔے تھے۔ \v 13 تین پھاٹک مشرق کی طرف، تین شمال کی طرف، تین جُنوب کی طرف اَور تین مغرب کی طرف تھے۔ \v 14 شہر کی فصیل بَارہ بُنیادوں پر قائِم تھی جِن پر برّہ کے بَارہ رسولوں کے نام لکھے ہویٔے تھے۔ \p \v 15 اَورجو فرشتہ مُجھ سے مُخاطِب تھا اُس کے پاس شہر اَور اُس کے پھاٹکوں اَور اُس کی فصیل کی پیمائش کرنے کے لیٔے سونے کی ایک جریب تھی۔ \v 16 اَور وہ شہر مُربّع شکل کی تھا یعنی اُس کا طُول اَور عرض برابر تھا۔ اُس نے جریب سے شہر کی پیمائش کی تو وہ تقریباً دو ہزار چار سَو چودہ کِلومیٹر لمبا، اِتنا ہی چوڑا اَور اُونچا تھا۔ \v 17 پھر فرشتہ نے اِنسانی پیمائش کے مُطابق فصیل کی پیمائش کی تو اُسے ایک سَو چوالیس ہاتھ یعنی پَینسٹھ مِیٹر پایا۔ \v 18 وہ فصیل سنگِ یَشب سے بنی ہُوئی تھی اَور شہر صَاف و شفّاف شیشے کی مانند خالص سونے کا بنا ہُوا تھا۔ \v 19 شہر کی فصیل کی بُنیادیں ہر قِسم کے قیمتی جواہر سے مُزیّن تھیں۔ پہلی بُنیاد سنگِ یَشب کی، دُوسری نیلم کی، تیسری شب چراغ کی، چوتھی زُمُرّد کی، \v 20 پانچویں عقِیق کی، چھُٹّی عقِیق احمر کی، ساتویں سُنہرے پتّھر کی، آٹھویں فیروزہ کی، نویں زبرجد کی، دسویں یمنی پتّھر کی، گیارھویں سنگِ سُنبُلی کی، بارہویں یاقُوت کی تھی۔ \v 21 اَور بَارہ پھاٹک بَارہ موتیوں کے تھے یعنی ہر پھاٹک سالِم موتی کا تھا۔ اَور شہر کی شاہراہ شفّاف شِیشَہ کی مانند خالص سونے کی تھی۔ \p \v 22 مَیں نے شہر میں کویٔی بیت المُقدّس نہ دیکھا کیونکہ قادرمُطلق خُداوؔند خُدا اَور برّہ اُس کے بیت المُقدّس ہیں۔ \v 23 وہ شہر، سُورج اَور چاند کی رَوشنی کا مُحتاج نہیں کیونکہ خُداوؔند کے جلال نے اُسے رَوشن کر رکھا ہے اَور برّہ اُس کا چراغ ہے۔ \v 24 اَور دُنیا کی سَب قومیں اُس کی رَوشنی میں چلے پھریں گی اَور رُوئے زمین کے بادشاہ اُس میں اَپنی شان و شوکت کے سامان اُس میں لائیں گے۔ \v 25 اَور اُس کے پھاٹک کبھی بند نہ ہوں گے کیونکہ وہاں رات نہیں ہوگی۔ \v 26 اَور دُنیا کے تمام لوگوں کی شان و شوکت اَور عزّت کا سامان اُس میں لائیں گے۔ \v 27 اَور اُس میں کویٔی ناپاک چیز یا کویٔی شخص جو شرمناک حرکت کرتا یا جھُوٹی باتیں گڑھتا ہے، ہرگز داخل نہ ہوگا، مگر وُہی ہوں گے جِن کے نام برّہ کی کِتاب حیات میں درج ہیں۔ \c 22 \s1 عدنؔ کی بحالی \p \v 1 پھر اُس فرشتہ نے مُجھے آبِ حیات کا ایک دریا دِکھایا، جو بِلّور کی مانند شفّاف تھا، جو خُدا اَور برّہ کے تخت سے نکل کر بہتا تھا۔ \v 2 یہ دریا اُس شہر کی شاہراہ کے وَسط میں بہتا تھا۔ اَور اُس دریا کے دونوں طرف شجرِ حیات تھے۔ اُس میں بَارہ قِسم کے پھل آتے تھے اَور ہر مہینے میں پھل دیتا تھا اَور اُس درخت کے پتّوں سے دُنیا کی سَب قوموں کو شفا ہوتی تھی۔ \v 3 وہاں کویٔی بھی ملعُون چیز پھر کبھی نہ ہوگی۔ خُدا اَور برّہ کا تخت اُس شہر میں ہوگا اَور اُس کے خادِم اُس کی عبادت کریں گے۔ \v 4 اَور وہ اُس کا چہرہ دیکھیں گے اَور اُس کا نام اُن کی پیشانی پر لِکھّا ہوگا۔ \v 5 اَور وہاں پھر کبھی رات نہ ہوگی اَور وہ چراغ اَور سُورج کی رَوشنی کے مُحتاج نہ ہوں گے کیونکہ خُداوؔند خُدا خُود اُنہیں رَوشن کرےگا اَور وہ اَبد تک بادشاہی کرتے رہیں گے۔ \s1 حضرت یُوحنّا اَور فرشتہ \p \v 6 اُس فرشتہ نے مُجھ سے کہا، ”یہ باتیں حق اَور مُعتبر ہیں۔ اَور خُداوؔند خُدا جو نبیوں کی رُوحوں کو اُبھارنے والا ہے، اَپنے فرشتہ کو اِس غرض سے بھیجا کہ وہ اَپنے بندوں پر وہ باتیں ظاہر کرے جِن کا جلد پُورا ہونا ضروُری ہے۔“ \b \p \v 7 ”دیکھ، میں جلد آنے والا ہُوں! مُبارک ہے وہ جو اِس کِتاب کی نبُوّت کی باتوں پر عَمل کرتا ہے۔“ \b \p \v 8 میں وُہی یُوحنّا ہُوں جِس نے اِن باتوں کو سُنا اَور دیکھا؛ اَور جَب مَیں یہ باتیں سُن چُکا اَور دیکھ چُکا تو جِس فرشتہ نے مُجھے یہ باتیں دِکھائی، میں اُس کے قدموں پر سَجدہ میں گِر پڑا۔ \v 9 لیکن اُس نے مُجھ سے کہا، ”خبردار، اَیسا مت کر! میں بھی تیرا، اَور تیرے بھایٔی نبیوں اَور اِس کِتاب کی نبُوّت کی باتوں پر عَمل کرنے والوں کا ہم خدمت ہُوں۔ خُدا ہی کو سَجدہ کر!“ \p \v 10 پھر اُس نے مُجھ سے کہا، ”اِس کِتاب کی نبُوّت کی باتوں کو پوشیدہ نہ رکھ؛ کیونکہ وقت نزدیک ہے۔ \v 11 جو بُرائی کرتا ہے وہ بُرائی ہی کرتا جائے؛ اَورجو نجِس ہے وہ نجِس ہی ہوتا جائے؛ جو راستباز ہے وہ راستبازی ہی کرتا جائے اَورجو پاک ہے وہ پاک ہی ہوتا چلا جائے۔“ \b \s1 مُختصر: دعوت اَور اِنتباہ \p \v 12 ”خُداوؔند یِسوعؔ فرماتے ہیں، دیکھ! میں جلد آنے والا ہُوں! اَور ہر ایک کو اُس کے عَمل کے مُطابق دینے کے لیٔے اجر میرے پاس مَوجُود ہے۔ \v 13 میں ہی اَلفا اَور اَومیگا، اوّل اَور آخِر، اِبتدا اَور اِنتہا ہُوں۔ \b \p \v 14 ”مُبارک ہیں وہ جنہوں نے اَپنے لباس دھو لیٔے ہیں کیونکہ اُنہیں شجرِ حیات کے پھل کھانے کا حق ملے گا اَور وہ پھاٹکوں سے شہر میں داخل ہو سکیں گے۔ \v 15 لیکن کُتّے، جادُوگر، زناکار، قاتل، بُت پرست اَور جھُوٹ بولنے والے اَور جھُوٹ کو پسند کرنے والے، یہ سَب اُس شہر سے باہر ہی رہ جایٔیں گے۔ \b \p \v 16 ”مُجھ یِسوعؔ، نے اَپنا فرشتہ تمہارے پاس اِس لیٔے بھیجا کہ وہ تمام جماعتوں میں اِن باتوں کی تمہارے آگے گواہی دے کہ میں حضرت داویؔد کی اصل اَور نَسل اَور صُبح کا نُورانی ستارہ ہُوں۔“ \b \p \v 17 پاک رُوح اَور دُلہن کہتی ہیں، ”آ!“ اَور ہر سُننے والا بھی کہے، ”آ!“ جو پیاسا ہو وہ آئے؛ اَورجو پانے کی تمنّا رکھتا ہے وہ آبِ حیات مُفت حاصل کر لے۔ \b \p \v 18 میں یُوحنّا، اِس کِتاب کی نبُوّت کی باتیں سُننے والے ہر شخص کو آگاہ کرتا ہُوں کہ اگر کویٔی اِس کِتاب میں کسی بات کا اِضافہ کرے تو خُدا اِس میں لکھی ہُوئی آفتیں اُس پر نازل کرےگا۔ \v 19 اَور اگر کویٔی اِس نبُوّت کی کِتاب کی باتوں میں سے کچھ نکال دے تو خُدا اِس کِتاب میں مذکور شجرِ حیات اَور شہر مُقدّس میں رہنے کا حق اُس سے چھین لے گا جِس کا بَیان اِس کِتاب میں ہے۔ \b \p \v 20 جو اِن سَب باتوں کی تصدیق کرنے والے ہیں، فرماتے ہیں، ”بے شک میں جلد آنے والا ہُوں۔“ \p آمین۔ اَے خُداوؔند یِسوعؔ، آئیے۔ \b \p \v 21 خُداوؔند یِسوعؔ کا فضل خُدا کے مُقدّسین کے ساتھ ہوتا رہے۔ آمین۔