\id PSA - Biblica® Open Urdu Contemporary Version \ide UTF-8 \h زبُور \toc1 زبُور کی کِتاب \toc2 زبُور \toc3 زبُور \mt1 زبُور \mt2 کی کِتاب \c 1 \ms پہلی کِتاب \mr زبُور 1‏–41 \cl زبُور 1 \q1 \v 1 وہ آدمی مُبارک ہے \q2 جو بدکار لوگوں کی صلاح پر نہیں چلتا، \q1 اَور نہ گُنہگاروں کی راہ میں قدم رکھتا ہے \q2 اَور نہ ٹھٹّھے بازوں کی صحبت میں بیٹھتا ہے، \q1 \v 2 بَلکہ یَاہوِہ کے آئین میں اُس کی مسرّت ہے، \q2 اَورجو اُس کی شَریعت پر دِن رات غوروخوض کرتا رہتاہے۔ \q1 \v 3 وہ اُس درخت کی مانند ہے جو پانی کی نہروں کے کنارے لگایا گیا ہو، \q2 جو اَپنے موسم میں پھلتا ہے۔ \q1 اَور جِس کے پتّے مُرجھاتے نہیں۔ \q2 لہٰذا اَیسا آدمی جو کچھ کرتا ہے بارآور ہوتاہے۔ \b \q1 \v 4 لیکن بدکار لوگ اَیسے نہیں ہوتے! \q2 وہ اُس بھُوسے کی مانند ہوتے ہیں، \q2 جسے ہَوا اُڑا لے جاتی ہے۔ \q1 \v 5 اِسی لیٔے بدکار لوگ عدالت میں قائِم نہ رہ سکیں گے، \q2 اَور نہ گُنہگار صادقوں کی جماعت میں ٹھہر پائیں گے۔ \b \q1 \v 6 کیونکہ: یَاہوِہ صادقوں کی راہ پہچانتے ہیں، \q2 لیکن بدکار لوگوں کی راہ نِیست و نابود ہو جائے گی۔ \c 2 \cl زبُور 2 \q1 \v 1 قومیں طیش میں کیوں ہیں؟ \q2 اَور اُمّتوں نے فُضول منصُوبے باندھے؟ \q1 \v 2 یَاہوِہ کے خِلاف اَور اُن کے ممسوح کی مُخالفت کی \q2 زمین کے بادشاہ اُٹھ کھڑے ہویٔے \q2 اَور حُکمراں جمع ہوکر کہنے لگے: \q1 \v 3 ”آؤ، ہم اُن کے بندھن توڑ ڈالیں، \q2 اَور اُن کی بیڑیاں اُتار کر پھینک دیں۔“ \b \q1 \v 4 وہ جو آسمان پر تخت نشین ہیں اُن پر ہنستے ہیں، \q2 اَور خُداوؔند اُن کا مضحکہ اُڑاتے ہیں۔ \q1 \v 5 تَب وہ اَپنے غُصّہ میں اُنہیں تنبیہ کریں گے \q2 اَور اَپنے غضب میں اُن کو یہ کہتے ہُوئے ڈرایئں گے، \q1 \v 6 ”میں تو اَپنے بادشاہ کو \q2 اَپنے مُقدّس کوہِ صِیّونؔ پر بِٹھا چُکا ہُوں۔“ \b \p \v 7 میں یَاہوِہ کے قوانین کا اعلان کروں گا: \b \q1 اُنہُوں نے مُجھ سے فرمایا، ”تُم میرے بیٹے ہو؛ \q2 آج سے میں تمہارا باپ بَن گیا ہُوں۔ \q1 \v 8 مُجھ سے مانگ، \q2 اَور مَیں قوموں کو تمہاری مِیراث، \q2 اَور ساری زمین کو تمہاری مِلکیّت بنا دُوں گا۔ \q1 \v 9 تُم لوہے کے شاہی عصا کی مدد سے اُن پر حُکومت کروگے؛ \q2 اَور اُنہیں کُمہار کے مٹّی کے برتنوں کی مانند چکنا چُور کر دوگے۔“\f + \fr 2‏:9 \fr*\ft \+xt مُکا 2‏:27؛ 12‏:5؛ 19‏:15‏\+xt*\ft*\f* \b \q1 \v 10 اِس لیٔے اَب اَے بادشاہو، دانشمند بنو؛ \q2 اَور اَے زمین کے حُکمرانو، خبردار ہو جاؤ۔ \q1 \v 11 خوف کے ساتھ یَاہوِہ کی پرستش کرو؛ \q2 اَور کانپتے ہُوئے خُوشی مناؤ۔ \q1 \v 12 اُن کے بیٹے کو چُومو۔ کہیں اَیسا نہ ہو کہ وہ خفا ہو جایئں \q2 اَور تُم اَپنی راہ ہی میں فنا ہو جاؤ، \q1 کیونکہ خُدا کا غضب پل بھر میں بھڑک سَکتا ہے۔ \q2 مُبارک ہیں وہ سَب جو اُن میں پناہ لیتے ہیں۔ \c 3 \cl زبُور 3 \d یہ داویؔد کا زبُور۔ اُس وقت لِکھّا گیا، جَب اُنہیں اَپنے فرزند اَبشالومؔ کے سامنے سے فرار ہونا پڑا۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ! میرے حریف کتنے بڑھ گیٔے ہیں! \q2 اَورجو میرے خِلاف بغاوت کرتے ہیں بہت ہیں! \q1 \v 2 کیٔی تو میرے متعلّق یہ کہتے ہیں، \q2 ”خُدا اُسے نَجات نہیں دیں گے۔“ \b \q1 \v 3 لیکن، اَے یَاہوِہ، آپ چاروں طرف سے میری سِپر ہو، \q2 آپ نے مُجھے جلال بخشا ہے اَور میرا سَر اُونچا کرتے ہیں۔ \q1 \v 4 یَاہوِہ! میں بُلند آواز سے آپ کو پُکارتا ہُوں، \q2 اَور آپ اَپنے مُقدّس پہاڑ پر سے مُجھے جَواب دیتے ہیں۔ \b \q1 \v 5 میں لیٹ کر سو جاتا ہُوں؛ \q2 اَور پھر جاگ اُٹھتا ہُوں، کیونکہ یَاہوِہ مُجھے سنبھالتے ہیں۔ \q1 \v 6 میں اُن دس ہزار دُشمنوں سے بھی خوف نہیں کھاتا \q2 جو میرے خِلاف چاروں طرف سے صف آرا ہیں۔ \b \q1 \v 7 اُٹھئے اَے یَاہوِہ! \q2 اَے میرے خُدا، مُجھے رِہائی بخشئے \q1 میرے تمام دُشمنوں کے جَبڑوں پر وار کریں؛ \q2 اَور بدکار لوگوں کے دانت توڑ ڈالئے۔ \b \q1 \v 8 نَجات یَاہوِہ کی طرف سے ہے، \q2 آپ کے لوگوں پر آپ کی رحمت ہو! \c 4 \cl زبُور 4 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ تاردار سازوں کے ساتھ۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 جَب مَیں آپ کو پُکاروں، تو مُجھے جَواب دیں! \q2 اَے میرے عادل خُدا، \q1 مُجھے میری تکلیف سے بَری کریں؛ \q2 مُجھ پر مہربانی کریں اَور میری دعا سُنئے۔ \b \q1 \v 2 اَے لوگو! تُم کب تک میری عظمت کو ندامت میں بدلتے رہوگے؟ \q2 تُم کب تک بطالت سے مَحَبّت رکھوگے، \q2 اَور جھُوٹے معبُودوں کو ڈھونڈتے رہوگے؟ \q1 \v 3 جان رکھو کہ یَاہوِہ نے صادقوں کو اَپنے لیٔے الگ کر رکھا ہے؛ \q2 جَب مَیں یَاہوِہ کو پُکاروں گا تو وہ سُن لیں گے۔ \b \q1 \v 4 تھرتھراؤ اَور تُم گُناہ سے باز رہو؛ \q2 خاموش رہو، \q1 اَور جَب تُم اَپنے بِستر پر لیٹتے ہو، \q2 اَور تُم اَپنے دِلوں کو ٹٹولو۔ \q1 \v 5 صداقت کی قُربانیاں راستی سے گزرانو \q2 اَور یَاہوِہ پر توکّل کرو۔ \b \q1 \v 6 کیٔی لوگ پُوچھتے ہیں، ”کون ہمیں کچھ بھلائی دِکھائے گا؟“ \q2 اَے یَاہوِہ، اَپنے چہرہ کا نُور ہم پر چمکائیں، \q1 \v 7 آپ نے میرے دِل میں اِس سے کہیں زِیادہ خُوشی بخشی ہے، \q2 جو اُنہیں اناج، اَور نئے انگوری شِیرے کی فراوانی سے حاصل ہوتی ہے۔ \b \q1 \v 8 میں لیٹ کر اِطمینان سے سو جاؤں گا، \q2 کیونکہ اَے یَاہوِہ، صِرف آپ ہی ہیں \q2 جو مُجھے بحِفاظت آرام کرنے دیتے ہیں۔ \c 5 \cl زبُور 5 \d موسیقی ہدایت کار۔ بانسری نوازوں کے واسطے۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، میری باتوں پر کان لگائیں، \q2 اَور میری آہوں پر توجّہ فرمایئں۔ \q1 \v 2 اَے میرے خُدا، اَے میرے بادشاہ، \q2 میری دہائی سُنیں، \q2 کیونکہ اَے یَاہوِہ، مَیں آپ ہی سے دعا کرتا ہُوں۔ \b \q1 \v 3 اَے یَاہوِہ، آپ صُبح کو میری آواز سُنیں گے؛ \q2 کیونکہ مَیں صُبح دَم ہی اَپنی اِلتجائیں آپ کے حُضُور پیش کرتا ہُوں \q2 اَور اُمّید لگائے بیٹھا رہتا ہُوں۔ \q1 \v 4 کیونکہ آپ اَیسے خُدا نہیں جو بدی سے خُوش ہوتے ہیں؛ \q2 بدکار لوگ آپ کے سامنے نہیں ٹھہر سکتے۔ \q1 \v 5 مغروُر آپ کی حُضُوری میں \q2 کھڑے نہیں رہ سکتے؛ \q1 آپ سَب بدکرداروں سے نفرت کرتے ہیں۔ \q2 \v 6 آپ اُن کو، جو جھُوٹ بولتے ہیں ہلاک کر دیتے ہیں؛ \q1 اَور خُونی اَور دغابازوں سے، \q2 یَاہوِہ، کو نفرت ہے۔ \q1 \v 7 لیکن مَیں آپ کی لافانی مَحَبّت کی کثرت کے باعث، \q2 آپ کے گھر میں داخل ہوؤں گا؛ \q1 اَور آپ کا خوف مان کر \q2 آپ کے مُقدّس ہیکل کی جانِب رُخ کرکے سَجدہ کروں گا۔ \b \q1 \v 8 اَے یَاہوِہ، میرے دُشمنوں کے سبب سے۔ \q2 اَپنی راستبازی میں میری رہبری کریں \q2 اَور میرے آگے اَپنی راہ ہموار کریں۔ \q1 \v 9 اُن کے مُنہ سے نکلے ہُوئے کسی بھی لفظ پر یقین نہیں کیا جا سَکتا؛ \q2 اَور اُن کا دِل تباہی سے بھرا ہُواہے۔ \q1 اُن کے حلق کھُلی ہویٔی قبروں کی مانِند ہیں؛ \q2 اَور اُن کی زبانوں سے دغابازی کی باتیں نکلتی ہیں۔ \q1 \v 10 اَے خُدا! آپ اُنہیں مُجرم قرار دیں، \q2 اُن کی سازشیں ہی اُن کے زوال کا باعث ہوں۔ \q1 اُنہیں اُن کے گُناہوں کی کثرت کے باعث خارج کر دیں، \q2 کیونکہ اُنہُوں نے آپ سے بغاوت کی ہے۔ \q1 \v 11 لیکن جتنے آپ میں پناہ لیتے ہیں وہ سَب شادمان ہوں؛ \q2 اَور ہمیشہ خُوشی سے گاتے رہیں۔ \q1 اَپنا سایہ عاطفت اُن پر پھیلائیں، \q2 تاکہ جو آپ کے نام سے مَحَبّت رکھتے ہیں، آپ میں خُوش رہیں۔ \b \q1 \v 12 یقیناً، اَے یَاہوِہ، آپ راستبازوں کو برکت بخشتے ہیں؛ \q2 اَور اَپنی نظر کرم سے اُنہیں سِپر کی مانند ڈھانپے رہتے ہیں۔ \c 6 \cl زبُور 6 \d موسیقی ہدایت کار کے لئے، تاردار سازوں کے ساتھ، \tl شمینِت‏\tl*\f + \fr 6‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے\ft*\f* کے سُرپر مَبنی داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، آپ اَپنے قہر میں مُجھے نہ جھڑکیں، \q2 اَور نہ اَپنے غضب میں مُجھے تنبیہ کریں۔ \q1 \v 2 اَے یَاہوِہ، مُجھ پر رحم کریں کیونکہ مَیں پژمردہ ہو چُکا ہُوں؛ \q2 اَے یَاہوِہ، مُجھے شفا بخشیں، میری ہڈّیاں شدید تکلیف میں مُبتلا ہیں۔ \q1 \v 3 میری جان بھی نہایت پریشان ہے، \q2 اَے یَاہوِہ، آخِر کب تک آپ کی مدد کا منتظر رہُوں؟ \b \q1 \v 4 اَے یَاہوِہ، توجّہ فرمائیں اَور مُجھے رِہائی بخشیں؛ \q2 اَپنی لافانی مَحَبّت کے باعث مُجھے رِہائی بخشیں۔ \q1 \v 5 کیونکہ مرنے کے بعد آپ کو کویٔی یاد نہیں کرتا۔ \q2 قبر میں سے کون آپ کی تمجید کر سَکتا ہے؟ \b \q1 \v 6 میں کراہتے کراہتے تھک گیا؛ \b \q1 رات بھر رو رو کر میں اَپنا بِستر بھگوتا ہُوں \q2 اَور اَپنا پلنگ آنسُوؤں سے تربتر کرتا ہُوں۔ \q1 \v 7 میری آنکھیں غم کے مارے پژمردہ ہو رہی ہیں؛ \q2 اَور میرے سَب حریفوں کی وجہ سے وہ دھُندلانے لگی ہیں۔ \b \q1 \v 8 اَے بدکردارو، تُم سَب میرے پاس سے دُورہو جاؤ، \q2 کیونکہ یَاہوِہ نے میرے رونے کی آواز سُن لی ہے۔ \q1 \v 9 یَاہوِہ نے میری فریاد سُن لی؛ \q2 یَاہوِہ میری دعا قبُول فرماتے ہیں۔ \q1 \v 10 میرے سارے دُشمن شرمندہ اَور دہشت زدہ ہوں گے؛ \q2 وہ ناگہاں رُسوا ہوکر لَوٹ جایٔیں گے۔ \c 7 \cl زبُور 7 \d داویؔد کا \tl شگایون\tl*\f + \fr 7‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* ‏ جو داویؔد نے کُوشؔ بِنیامینی کی باتوں کے سبب یَاہوِہ کے حُضُور گایا۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، میرے خُدا! مَیں آپ میں پناہ لیتا ہُوں؛ \q2 اِن سَب سے جو میرا تعاقب کرتے ہیں مُجھے بچائیں اَور رِہائی بخشیں، \q1 \v 2 کہیں اَیسا نہ ہو کہ شیر کی مانند \q2 وہ میری جان کو پھاڑ کر میرے ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالیں، \q2 اَور میرا چھُڑانے والا کویٔی نہ ہو۔ \b \q1 \v 3 اَے یَاہوِہ، میرے خُدا! اگر مَیں نے اَیسا کام کیا ہے، \q2 اَور میرے ہاتھ گُناہ آلُود ہیں، \q1 \v 4 اگر مَیں نے اَپنے رفیق کے ساتھ بُرائی کی ہے، \q2 یا بلاوجہ اَپنے حریف کو لُوٹا ہے، \q1 \v 5 تو میرا دُشمن تعاقب کرکے مُجھے آ پکڑے؛ \q2 اَور میری زندگی کو زمین پر پامال کر دے \q2 اَور مُجھے خاک میں مِلا دے۔ \b \q1 \v 6 اَے یَاہوِہ، اَپنے قہر میں اُٹھیں؛ \q2 اَور میرے دُشمنوں کے غیظ و غضب کے خِلاف کھڑے ہو جائیں۔ \q2 جاگیں، اَے میرے خُدا! اَور اِنصاف کا حُکم دیں۔ \q1 \v 7 آپ کے اِردگرد مُختلف مُلکوں کی قوموں کی جماعت ہو \q2 اَور عالمِ بالا سے آپ اُن پر حُکومت کریں؛ \q2 \v 8 یَاہوِہ ہی قوموں کا قاضی ہیں، \q1 اَے یَاہوِہ، میری راستی کے مُطابق، \q2 اَور اَے خُداتعالیٰ، میری دیانتداری کے مُطابق میرا اِنصاف کریں۔ \q1 \v 9 بدکار لوگوں کی بدی کا خاتِمہ کر دیں \q2 اَور راستبازوں کو قِیام بخشیں۔ \q1 آپ ہی واحد خُدا ہیں۔ \q2 جو دِلوں اَور دماغوں کو جانچتے ہیں۔ \b \q1 \v 10 خُداتعالیٰ میری سِپر ہیں، \q2 جو راست دِلوں کو بچاتے ہیں۔ \q1 \v 11 خُدا عادل قاضی ہیں، وہ اَیسے خُدا، \q2 جو ہر روز اَپنا قہر دِکھانے ہیں۔ \q1 \v 12 اگر آدمی بُرائی سے باز نہ آئے، \q2 تو خُدا اَپنی تلوار تیز کریں گے؛ \q2 اَور اَپنی کمان کو جھُکا کر ڈور کھینچ لیں گے۔\f + \fr 7‏:12 \fr*\xt لُوق 13‏:3‏‑5\xt*\f* \q1 \v 13 خُدا نے اَپنے مہلک ہتھیار تیّار کر لیٔے ہیں؛ \q2 اَور وہ اَپنے شُعلہ بار تیروں کو بھی تیّار رکھتے ہیں۔ \b \q1 \v 14 جو شخص بدی کا مُجسّمہ اَور شرارت کا پتلا ہو، \q2 اُس سے جھُوٹ ہی پیدا ہوتاہے۔ \q1 \v 15 جِس نے زمین میں گڑھا کھود کر اُسے گہرا کیا \q2 وہ اَپنی کھودی ہُوئی خندق میں خُود ہی جا گرا۔ \q1 \v 16 جو مُصیبت کھڑی کرتا ہے اُلٹی اُسی پر آ پڑےگی؛ \q2 اُس کا تشدّد اُسی کے سَر پر اُترے گا۔ \b \q1 \v 17 میں یَاہوِہ کی راستی کے باعث اُن کا شُکرگزار ہوں گا \q2 اَور یَاہوِہ خُداتعالیٰ کے نام کی سِتائش کروں گا۔ \c 8 \cl زبُور 8 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے؛ \tl گِتّیت‏\tl*\f + \fr 8‏:0\fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے\ft*\f* کے سُرپر مَبنی داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، ہمارے خُداوؔند، \q2 آپ کا نام ساری زمین پر کیسا زبردست ہے! \b \q1 آپ نے آسمان پر \q2 اَپنا جلال قائِم کیا ہے۔ \q1 \v 2 اَپنے دُشمنوں کے باعث بچّوں اَور شیرخواروں \q2 کے لبوں سے بھی آپ نے اَپنی حَمد کروائی، \q2 تاکہ اَپنے حریفوں اَور اِنتقام لینے والوں کو خاموش کر دیں، \q1 \v 3 جَب مَیں آپ کے آسمان پر، \q2 جو آپ کی دستکاری ہے، \q1 اَور چاند اَور سِتاروں پر، \q2 جنہیں آپ نے اُن کی جگہوں پر قائِم کیا ہے، \q1 \v 4 تو پھر اِنسان کیا چیز ہے کہ آپ اُس کا خیال کریں؟ \q2 اَور اِبن آدمؔ کیا ہے کہ آپ اُس کی خبرگیری کریں؟ \b \q1 \v 5 اَور آپ نے اِنسان کے سَر پر جلال اَور عِزّت کا تاج پہنایا، \q2 کیونکہ خُدا آپ نے اُسے فرشتوں سے کچھ ہی کمتر بنایا ہے۔ \q1 \v 6 خُدا آپ نے اُسے اَپنی دستکاری پر تسلُّط بخشا؛ \q2 اَور سَب کچھ اُن کے قدموں کے نیچے کر دیا: \q1 \v 7 یعنی سَب بھیڑ بکریاں اَور گائے بَیل، \q2 اَور جنگل کے درندے، \q1 \v 8 آسمان کے پرندے، \q2 اَور سمُندر کی مچھلیاں، \q2 اَور جتنے جاندار سمُندروں کی راہوں میں تیرتے ہیں۔ \b \q1 \v 9 اَے یَاہوِہ، ہمارے خُداوؔند، \q2 آپ کا نام زمین پر کیسا زبردست ہے! \c 9 \cl زبُور 9 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے، موتھ لبّین والی دھُن پر مَبنی، داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، میں اَپنے پُورے دِل سے آپ کی تمجید کروں گا؛ \q2 اَور آپ کے تمام عجِیب کارناموں کا ذِکر کروں گا۔ \q1 \v 2 مَیں آپ سے خُوش اَور مسرُور رہُوں گا؛ \q2 اَور اَے خُداتعالیٰ، مَیں آپ کے نام کی مدح سرائی کروں گا۔ \b \q1 \v 3 جَب میرے دُشمن پیچھے ہٹتے ہیں؛ \q2 وہ آپ کی حُضُوری کے سبب سے ٹھوکر کھا کر ہلاک ہو جاتے ہیں۔ \q1 \v 4 کیونکہ آپ نے میرے حق کی اَور میرے مُقدّمہ کی تائید کی ہے؛ \q2 اَور اَپنے تخت پر جلوہ افروز ہوکر راستی سے میری عدالت کی ہے۔ \q1 \v 5 آپ نے غَیر قوموں کو جِھڑکا اَور بدکاروں کو تباہ کیا ہے؛ \q2 اَور اُن کا نام اَبد تک کے لیٔے مٹا دیا ہے۔ \q1 \v 6 دائمی تباہی نے میرے دُشمنوں کو آ پکڑا ہے، \q2 آپ نے اُن کے شہروں کو مُستقِل کھنڈر بنا ڈالا؛ \q2 یہاں تک کہ اُن کی یادگار تک باقی نہ رہی۔ \b \q1 \v 7 لیکن یَاہوِہ اَبد تک تخت نشین رہے گا؛ \q2 اُنہُوں نے اِنصاف کے لیٔے اَپنا تخت قائِم کیا ہے۔ \q1 \v 8 وہ دُنیا پر حُکمرانی؛ \q2 اَور قوموں کا اِنصاف راستبازی سے کریں گے۔ \q1 \v 9 یَاہوِہ مظلوموں کے لیٔے پناہ، \q2 اَور مُصیبت کے ایّام میں قلعہ ہے۔ \q1 \v 10 جو آپ کا نام جانتے ہیں، آپ پر توکّل کریں گے، \q2 اَے یَاہوِہ، کیونکہ جنہوں نے آپ سے دعا کی، \q2 آپ نے اَپنے طالبوں کو کبھی نہیں چھوڑا۔ \b \q1 \v 11 یَاہوِہ کی سِتائش کرو، جو صِیّونؔ میں تخت نشین ہے؛ \q2 اَور قوموں کے درمیان اُس کے کارناموں کا اعلان کرو۔ \q1 \v 12 کیونکہ خُون کا اِنتقام لینے والا، اُن کو یاد رکھتا ہے؛ \q2 اَور وہ مُصیبت زدوں کی فریاد کو نظرانداز نہیں کرتا۔ \b \q1 \v 13 اَے یَاہوِہ، مُجھ پر نظرِکرم! دیکھ کہ میرے دُشمن مُجھے کیسا دُکھ دیتے ہیں، \q2 آپ ہی ہیں، جو مُجھے موت کے پھاٹکوں کے پاس سے اُٹھاتے ہیں، \q1 \v 14 تاکہ میں صِیّونؔ کی بیٹی\f + \fr 9‏:14 \fr*\fq صِیّونؔ کی بیٹی \fq*\ft یروشلیمؔ کے لوگ\ft*\f* کے \q2 پھاٹکوں کے پاس آپ کی سِتائش کر سکوں، \q2 اَور وہاں آپ کی دی ہُوئی نَجات سے خُوش ہوؤں۔ \b \q1 \v 15 قومیں اَپنے ہی کھودے ہُوئے، گڑھے میں گِر چُکی ہیں؛ \q2 اَورجو جال اُنہُوں نے بچھایا تھا اُسی میں اُن کے پاؤں اُلجھ گیٔے ہیں۔ \q1 \v 16 یَاہوِہ نے خُود کو ظاہر کر دیا، اُنہُوں نے اِنصاف کیا ہے؛ \q2 اَور بدکار لوگ اَپنے ہاتھوں کے کاموں میں پھنس جاتے ہیں۔ \q1 \v 17 بدکار لوگ عالمِ اسفل میں اُتر جاتے ہیں، اَور وہ سَب قومیں بھی، \q2 جو خُدا کو بھُول جاتی ہیں۔ \q1 \v 18 لیکن مسکین ہمیشہ کے لیٔے بھُلائے نہ جایٔیں گے؛ \q2 اَور نہ مُصیبت زدوں کی اُمّید کبھی ٹوٹے گی۔ \b \q1 \v 19 اَے یَاہوِہ، اُٹھیں، اِنسان غالب نہ ہونے پایٔے؛ \q2 اَور قوموں کی عدالت آپ ہی کے سامنے کی جائے۔ \q1 \v 20 اَے یَاہوِہ! آپ اُنہیں خوف دِلائیں؛ \q2 اَور قومیں جان لیں کہ وہ محض بشر ہی ہیں۔ \c 10 \cl زبُور 10 \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، آپ اِس قدر دُور کیوں کھڑے رہتے ہیں؟ \q2 اَور میری مُصیبت کے ایّام میں خُود کو کیوں چھپاتے ہیں؟ \b \q1 \v 2 ناتواں بدکار لوگ غُرور کا شِکار ہوتے ہیں، \q2 اَور بدکار لوگ اَپنے بنائے ہُوئے منصُوبوں میں گرفتار ہو جاتے ہیں۔ \q1 \v 3 بدکار اَپنی نَفسانی خواہشوں پر فخر کرتا ہے؛ \q2 اَور حریص کو برکت دیتاہے اَور یَاہوِہ کی تحقیر کرتا ہے۔ \q1 \v 4 بدکار آدمی اَپنے تکبُّر میں خُدا کو نہیں ڈھونڈتا؛ \q2 اُس کے ذہن میں یہی خیالات ہیں: کویٔی خُدا ہے ہی نہیں۔ \q1 \v 5 بدکار لوگوں کی راہیں ہمیشہ اُستوار ہوتی ہیں؛ \q2 اُس کی نگاہ میں آپ کے آئین کی کویٔی اہمیّت نہیں ہے؛ \q2 وہ حقارت سے اَپنے تمام دُشمنوں کی ہنسی اُڑاتا ہے۔ \q1 \v 6 وہ اَپنے دِل میں کہتاہے: ”مُجھے جنبش نہ ہوگی؛ \q2 پُشت در پُشت مُجھ پر کبھی کویٔی مُصیبت نہ آئے گی۔“ \b \q1 \v 7 اُس کا مُنہ لعنت، فریب اَور ظُلم سے بھرا رہتاہے؛ \q2 شرارت اَور بدی اُس کی زبان پر ہیں۔ \q1 \v 8 وہ دیہاتوں کے پاس اِنتظار میں بیٹھا رہتاہے؛ \q2 اَور کمین گاہ سے بے قُصُور کو قتل کرتا ہے۔ \q2 اَور اُس کی آنکھیں لاچار کی تاک میں لگی رہتی ہیں؛ \q1 \v 9 وہ دبک کر بیٹھا رہتاہے، جَیسے جھاڑی میں شیر۔ \q2 اَور بے قُصُور اَور غریب کو پکڑنے کے لیٔے گھات لگائے رہتاہے، \q2 اَور اُنہیں پکڑکر اَپنے جال میں گھسیٹ کر لے جاتا ہے۔ \q1 \v 10 مظلوم لوگ کُچلے، اَور شکستہ حال ہوکر گِر جاتے ہیں؛ \q2 اَور بےکس زورآور ہاتھوں سے پٹکے جاتے ہیں۔ \q1 \v 11 وہ اَپنے دِل میں سوچتا ہے، ”خُدا بھُول چکےہیں؛ \q2 وہ اَپنا مُنہ چھپاتے ہیں، وہ ہرگز نہیں دیکھیں گے۔“ \b \q1 \v 12 اَے یَاہوِہ، اُٹھیں، اَپنا ہاتھ اُٹھائیں، اَے خُدا! \q2 اَور مظلوموں کو فراموش نہ کریں۔ \q1 \v 13 بدکار آدمی خُدا کی ناقدری کرتے ہُوئے \q2 اَپنے دِل میں اِنسان کیوں کہتا رہتاہے، \q2 ”خُدا مُجھ سے بازپُرس نہ کریں گے؟“ \q1 \v 14 اَے خُدا، لیکن آپ شرارت اَور غم کو دیکھ رہے ہیں؛ \q2 آپ اُن کے غموں پر غور کریں اَور اِسے اَپنے ہاتھ میں لے لیں۔ \q1 بےکس خُود کو آپ کی پناہ میں دیتے ہیں؛ \q2 آپ ہی یتیموں کے مددگار ہیں۔ \q1 \v 15 سنگدل اَور بدکار اِنسان کا بازو توڑ دیں؛ \q2 اَور اُس کی ساری پوشیدہ شرارت کا اُس سے حِساب لیں۔ \q2 جَب تک کہ بدکار کی شرارت باقی نہ رہے۔ \b \q1 \v 16 یَاہوِہ ابدُالآباد بادشاہ ہیں؛ \q2 قومیں اُن کے مُلک میں سے نابود ہو جایٔیں گی۔ \q1 \v 17 اَے یَاہوِہ، آپ مظلوموں کی استدعا\f + \fr 10‏:17 \fr*\fq استدعا \fq*\ft دعا\ft*\f* سُنتے ہیں؛ \q2 اُن کے دِلوں کو تیّار کرتے ہیں اَور اُن کی فریاد پر کان لگاتے ہیں، \q1 \v 18 یتیموں اَور مظلوموں کا اِنصاف کرتے ہیں، \q2 تاکہ خاک سے بنا اِنسان پھر دہشت نہ پھیلایٔے۔ \c 11 \cl زبُور 11 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے، داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 میں یَاہوِہ میں پناہ لیتا ہُوں۔ \q2 پھر تُم مُجھ سے کیونکر کہتے ہو: \q2 ”چڑیا کی مانند اَپنے پہاڑ پر اُڑ جا۔ \q1 \v 2 خبردار! کیونکہ بدکار لوگ اَپنی کمان کھینچتے ہیں؛ \q2 وہ اَپنے تیر کمان کی ڈوریوں پر رکھتے ہیں، \q1 تاکہ چھاؤں میں بیٹھے ہُوئے \q2 سیدھے لوگوں کے دِلوں پر تیر چلائیں۔ \q1 \v 3 جَب بُنیادیں\f + \fr 11‏:3 \fr*\fq بُنیادیں \fq*\ft مُعاشرے میں اَمن و سلامتی کی بُنیادیں\ft*\f* ہی ڈھا دی جایٔیں، \q2 تو راستباز کیا کر سَکتا ہے؟“ \b \q1 \v 4 یَاہوِہ اَپنے مُقدّس ہیکل میں ہیں؛ \q2 اُن کا تخت آسمان پر نشین ہے۔ \q1 وہ بنی آدمؔ پر نگاہ رکھے ہُوئے ہیں؛ \q2 اَور اُن کی آنکھیں اُنہیں جانچتی ہیں۔ \q1 \v 5 یَاہوِہ راستباز اَور بدکار دونوں کو پرکھتے ہیں، \q2 یَاہوِہ کی رُوح تشدّد پسندوں سے نفرت کرتی ہے۔ \q1 \v 6 بدکار لوگوں پر وہ پھندے برسائیں گے، \q2 آگ کے اَنگارے اَور جلتی ہُوئی گندھک برسائیں گے؛ \q2 اَور اُن کے پیالہ کا حِصّہ جھُلسا دینے والی لُو ہوگی۔ \b \q1 \v 7 کیونکہ یَاہوِہ راستباز ہیں؛ \q2 وہ عدل پسند کرتے ہیں؛ \q2 راستباز اُن کا دیدار حاصل کریں گے۔ \c 12 \cl زبُور 12 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ \tl شمینِت‏\tl*\f + \fr 12‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے\ft*\f* کے سُرپر مَبنی داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، ہماری مدد کریں کیونکہ کویٔی دیندار نہ رہا؛ \q2 ایماندار لوگ بنی آدمؔ کے درمیان سے مِٹ گیٔے۔ \q1 \v 2 ہر شخص اَپنے ہمسایہ سے جھُوٹ بولتا ہے؛ \q2 اُن کے خُوشامدی لب \q2 ایک دُوسرے سے دو رنگی باتیں کرتے ہیں۔ \b \q1 \v 3 یَاہوِہ تمام خُوشامدی لبوں کو \q2 اَور ہر شیخی باز زبان کو کاٹ ڈالیں گے۔ \q1 \v 4 جو یہ کہتی ہے، \q2 ”ہم اَپنی زبان سے غالب آئیں گے؛ \q2 ہمارے لب تو ہمارے قبضے میں ہیں۔ ہمارا مالک کون ہے؟“ \b \q1 \v 5 یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”مظلوموں پر ظُلم ڈھانے کے سبب سے، \q2 اَور حاجتمندوں کے کراہنے کے باعث اَب مَیں اُٹھوں گا،“ \q2 اَور جِن پر وہ تہمت لگاتے ہیں، ”مَیں اُن کی حِفاظت کروں گا۔“ \q1 \v 6 یَاہوِہ کا کلام خالص ہے، \q2 اُس چاندی کی مانند جو مٹّی کی بھٹّی میں تائی گئی ہو، \q2 اَور سات بار صَاف کی گئی ہو۔ \b \q1 \v 7 اَے یَاہوِہ، آپ ہمیں محفوظ رکھیں گے \q2 اَور اَیسے بدکار لوگوں سے ہمیشہ کے لیٔے بچائے رکھیں گے۔ \q1 \v 8 جَب بنی آدمؔ میں کمینہ پن کی قدر ہونے لگتی ہے \q2 تو بدکار لوگ بے روک ٹوک اکڑ کر چلتے ہیں۔ \c 13 \cl زبُور 13 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، کب تک؟ کیا آپ ہمیشہ مُجھے بھُولے رہیں گے؟ \q2 آپ کب تک اَپنا چہرہ مُجھ سے چُھپائے رکھیں گے؟ \q1 \v 2 میں کب تک اَپنے خیالات سے اُلجھتا رہُوں؟ \q2 اَور کب تک ہر روز اَپنے دِل میں غم کرتا رہُوں؟ \q2 کب تک میرا دُشمن مُجھ پر غالب رہے گا؟ \b \q1 \v 3 اَے یَاہوِہ، میرے خُدا! میری طرف توجّہ فرمائیں اَور مُجھے جَواب دیں، \q2 میری آنکھیں رَوشن کر دیں، ورنہ میں موت کی نیند سو جاؤں گا، \q1 \v 4 اَیسا نہ ہو کہ میرا دُشمن کہے، ”میں اُس پر غالب آ گیا،“ \q2 اَور جَب مَیں ڈگمگانے لگوں تو میرے بد خواہ خُوش ہُوں۔ \b \q1 \v 5 لیکن مُجھے آپ کی لافانی مَحَبّت پر توکّل ہے، \q2 میرا دِل آپ کی نَجات سے مسرُور ہوتاہے۔ \q1 \v 6 میں یَاہوِہ کے لیٔے نغمہ گاؤں گا، \q2 کیونکہ اُنہُوں نے مُجھ پر بہت اِحسَان کئے ہیں۔ \c 14 \cl زبُور 14 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 احمق اَپنے دِل میں کہتاہے، \q2 ”کویٔی خُدا ہے ہی نہیں۔“ \q1 وہ سبھی بگڑ گیٔے ہیں اَور اُن کی روِشیں نہایت شرمناک ہیں؛ \q2 اُن میں کویٔی نہیں، جو نیکی کرتا ہو۔ \b \q1 \v 2 یَاہوِہ آسمان پر سے \q2 نیچے بنی آدمؔ پر نگاہ کرتے ہیں \q1 تاکہ دیکھیں کہ کویٔی دانشمند، \q2 اَور کویٔی خُدا کا طالب ہے یا نہیں۔ \q1 \v 3 وہ سَب کے سَب خُدا سے گُمراہ ہو گئے، اَور سَب ایک ساتھ بگڑ گیٔے؛ \q2 اُن میں کویٔی بھی اِنسان نہیں جو نیکی کرتا ہو، \q2 ایک بھی نہیں۔ \b \q1 \v 4 خُدا پُوچھتے ہیں کیا بدکار یہ کبھی نہ سیکھیں گے؟ \b \q1 جو میری اُمّت کو اَیسے کھا جاتے ہیں، جَیسے اِنسان روٹی کھاتا ہے؛ \q2 اَور یَاہوِہ کا نام کبھی نہیں لیتے؟ \q1 \v 5 لیکن وہاں اُن پر بےحد خوف طاری ہو گیا، \q2 کیونکہ خُدا راستبازوں کی نَسل کے ساتھ رہتاہے۔ \q1 \v 6 تُم مظلوموں کو شرمسار کرنے کے منصُوبے بناتے ہو، \q2 لیکن یَاہوِہ اُن کی پناہ ہیں۔ \b \q1 \v 7 کاش کہ اِسرائیل کی نَجات صِیّونؔ میں سے ہوتی! \q2 جَب یَاہوِہ اَپنے لوگوں کو بحال کریں گے، \q2 تَب یعقوب خُوش اَور اِسرائیل شادمان ہوگا! \c 15 \cl زبُور 15 \d داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، آپ کے مَقدِس میں کون رہے گا؟ \q2 آپ کے مُقدّس پہاڑ پر کون سکونت کرےگا؟ \b \q1 \v 2 اَور جِس کا کِردار بے اِلزام ہے، \q2 وہ جو راستبازی پر چلتا ہے، \q2 اَور اَپنے دِل سے سچ بولتا ہے، \q1 \v 3 جو اَپنی زبان سے جھُوٹے اِلزام نہیں لگاتا، \q2 اَور اَپنے ہمسایہ سے بدی نہیں کرتا \q2 اَور نہ کسی پڑوسی کو بدنام کرتا ہے، \q1 \v 4 یَاہوِہ کی نگاہ میں جو کمینے اِنسان کو حقیر جانتا ہے، \q2 لیکن جو یَاہوِہ کا خوف مانتے ہیں اُن کا اِحترام کرتا ہے؛ \q1 جو قَسم کھا کر اُسے توڑتا نہیں \q2 خواہ اُسے نُقصان ہی کیوں نہ اُٹھانا پڑے؛ \q1 \v 5 جو اَپنا رُوپیہ سُود پر نہیں دیتا؛ \q2 اَور بے قُصُور کے خِلاف رشوت نہیں لیتا۔ \b \q1 اَیسے کام کرنے والا \q2 کبھی جنبش نہ کھائے گا۔ \c 16 \cl زبُور 16 \d داویؔد کا ایک \tl مِکتام۔‏\tl*\f + \fr 16‏:0\fr*\fl عُنوان: \fl*\ft یہ اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* \q1 \v 1 اَے خُدا، مُجھے محفوظ رکھیں، \q2 کیونکہ مَیں آپ ہی میں پناہ لیتا ہُوں۔ \b \q1 \v 2 یَاہوِہ سے مَیں نے کہا، ”آپ ہی میرے خُداوؔند ہیں؛ \q2 آپ کے سِوا میری بھلائی نہیں۔“ \q1 \v 3 زمین پرجو مُقدّس لوگ ہیں، \q2 ”وُہی برگُزیدہ ہیں اَور اُن ہی سے میری ساری خُوشی وابستہ ہے۔“ \q1 \v 4 جو غَیر معبُودوں کے پیچھے بھاگتے ہیں، اُن کا غم بڑھ جائے گا۔ \q2 میں اُن کے خُون والے تپاون\f + \fr 16‏:4 \fr*\fq خُون والے تپاون \fq*\ft غَیر معبُودوں کی تعظیمی تقریبات میں خُون چڑھایا جاتا ہے\ft*\f* نہ تپاؤں گا \q2 اَور نہ اُن کا نام اَپنے ہونٹوں پر لاؤں گا۔ \b \q1 \v 5 اَے یَاہوِہ، آپ ہی میرا حِصّہ ہیں، اَور آپ ہی میرا پیالہ ہیں؛ \q2 آپ نے میری مِیراث محفوظ رکھی ہے۔ \q1 \v 6 میرے لیٔے جریب خوشگوار مقامات جگہوں پر پڑی ہے؛ \q2 یقیناً میری مِیراث خُوب ہے۔ \q1 \v 7 میں یَاہوِہ کی سِتائش کروں گا، جو مُجھے صلاح دیتے ہیں؛ \q2 میرا دِل رات کو بھی میری تربّیت کرتا ہے۔ \q1 \v 8 مَیں نے ہمیشہ یَاہوِہ کی مَوجُودگی کا احساس اَپنے سامنے دیکھاہے۔ \q2 کیونکہ وہ میری داہنی طرف ہیں، اِس لیٔے مُجھے جُنبش نہ ہوگی۔ \b \q1 \v 9 چنانچہ میرا دِل خُوش ہے اَور میری زبان شادمان؛ \q2 بَلکہ میرا جِسم بھی اُمّید میں قائِم رہے گا، \q1 \v 10 کیونکہ آپ میری جان کو قبر میں چھوڑ نہیں دیں گے، \q2 اَور نہ ہی اَپنے مُقدّس فرزند کے سَڑنے کی نَوبَت ہی آنے دیں گے۔ \q1 \v 11 آپ نے مُجھے زندگی کی راہ دِکھائی، \q2 آپ اَپنے دیدار کی خُوشی سے مُجھے بھر دیں گے، \q2 اَور اَپنے داہنے ہاتھ کی طرف دائمی فرحت بخشیں گے۔ \c 17 \cl زبُور 17 \d داویؔد کی دعا۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، میرے عادل میری سچّی اِلتجا کو سُنیں؛ \q2 میری فریاد پر، توجّہ فرمائیں۔ \q1 میری دعا پر کان لگائیں، \q2 جو فریبی لبوں سے نہیں نکلے ہیں۔ \q1 \v 2 میرے مُقدّمہ کا فیصلہ آپ کی طرف سے ہو؛ \q2 آپ کی آنکھیں راستی پر لگی رہتی ہیں۔ \b \q1 \v 3 حالانکہ آپ میرے دِل کو ٹٹولتے اَور رات کے وقت مُجھے آزماتے ہیں، \q2 اَور مُجھے پرکھتے ہیں، لیکن کویٔی خرابی نہیں پاتے؛ \q2 مَیں نے ٹھان لیا ہے کہ میرا مُنہ خطا نہ کرے۔ \q1 \v 4 یہاں تک کہ مُجھے لوگوں نے رشوت دینے کی کوشش کی، \q2 مَیں نے آپ کے لبوں کے کلام کی مدد سے اَپنے آپ کو \q2 ظالموں کی راہوں سے باز رکھا ہے۔ \q1 \v 5 میرے قدم آپ کی راہوں پر جمے رہے؛ \q2 اَور میرے پاؤں پھسلنے نہ پایٔے۔ \b \q1 \v 6 اَے خُدا، مَیں آپ سے دعا کرتا ہُوں کیونکہ آپ مُجھے جَواب دیں گے؛ \q2 اَپنا کان میری طرف لگائیں اَور میری اِلتجا سُن لیں۔ \q1 \v 7 آپ جو اَپنے داہنے ہاتھ سے \q2 اَپنے پناہ گزینوں کو اُن کے مُخالفوں سے رِہائی بخشتے ہیں، \q2 اَپنی بڑی شفقت و مَحَبّت کا کرشمہ دِکھائیں۔ \q1 \v 8 مُجھے اَپنی آنکھ کی پتلی کی طرح محفوظ رکھیں؛ \q2 اَور اَپنے پروں کے سایہ میں چُھپائے رکھیں \q1 \v 9 اُن بدکار لوگوں سے جو مُجھ پر ظُلم ڈھاتے ہیں، \q2 اَور میرے جانی دُشمنوں سے جو مُجھے گھیرے ہُوئے ہیں۔ \b \q1 \v 10 اُنہُوں نے اَپنے دِل سخت کر لیٔے ہیں، \q2 اَور اُن کے مُنہ سے تکبُّر کی باتیں نکلتی ہیں۔ \q1 \v 11 اُنہُوں نے میرا سُراغ لگا لیا، اَور اَب مُجھے گھیر رکھا ہے، \q2 اَور وہ تاک میں ہیں کہ مُجھے زمین پر پٹک دیں۔ \q1 \v 12 وہ اُس شیر کی مانند ہیں جو اَپنے شِکار کے لیٔے بھُوکا ہو، \q2 کسی بڑے شیرببر کی مانند جو گھات لگائے پوشیدہ جگہ میں بیٹھا رہتاہے۔ \b \q1 \v 13 اُٹھیں، اَے یَاہوِہ، اُن کا سامنا کریں اَور اُنہیں گرا دیں؛ \q2 اَپنی تلوار سے میری جان کو بدکار لوگوں سے بچائیں۔ \q1 \v 14 اَے یَاہوِہ، اَپنے ہاتھ سے مُجھے اَیسے لوگوں سے بچائیں، \q2 اِس جہاں کے لوگوں سے جِن کا اجر اِسی زندگی میں ہے۔ \q1 آپ جنہیں عزیز رکھتے ہیں اُنہیں آسُودہ حال کرتے ہیں؛ \q2 اُن کی اَولاد سیر ہوتی ہے، \q2 اَور وہ اَپنے پوتوں کے لیٔے مال و دولت جمع کرکے چھوڑ جاتے ہیں۔ \b \q1 \v 15 لیکن مَیں تو صداقت میں آپ کا دیدار حاصل کروں گا؛ \q2 اَور جَب مَیں جاگوں گا تو آپ کی حُضُوری میں تسلّی پاؤں گا۔ \c 18 \cl زبُور 18 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ یَاہوِہ کے خادِم داویؔد کا زبُور۔ آپ نے یَاہوِہ کی حُضُوری میں اِس نغمہ کو گایا جَب یَاہوِہ نے داویؔد کو اُن کے سَب دُشمنوں اَور شاؤل کے حملہ سے بچایا چنانچہ داویؔد نے یُوں کہا: \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، اَے میری قُوّت، مَیں آپ سے مَحَبّت رکھتا ہُوں۔ \b \q1 \v 2 یَاہوِہ میری چٹّان، میرا قلعہ اَور میرے چھُڑانے والے ہیں؛ \q2 میرے خُدا، میری چٹّان ہیں، میں جِس میں پناہ لیتا ہُوں، \q2 وہ میری سِپر اَور میری نَجات کا سینگ، وہ میرا حصار۔\f + \fr 18‏:2 \fr*\ft \+xt عِبر 2‏:13‏\+xt*\ft*\f* \b \q1 \v 3 مَیں یَاہوِہ کو جو سِتائش کے لائق ہیں پُکارتا ہُوں، \q2 اَور دُشمنوں سے مُجھے بچا لیتے ہیں۔ \q1 \v 4 موت کی موجوں نے مُجھے گھیرلیا؛ \q2 اَور تباہی کے سیلابوں نے مُجھے اَپنی لپیٹ میں لے لیا۔ \q1 \v 5 پاتال کی رسّیاں میرے چَوگرد لپٹ گئیں؛ \q2 اَور موت کے پھندے میرے سامنے تھے۔ \b \q1 \v 6 مَیں نے اَپنے خُدا سے فریاد کی؛ \q2 مَیں نے اَپنی مُصیبت میں یَاہوِہ کو پُکارا۔ \q1 اُنہُوں نے اَپنی ہیکل میں سے میری آواز سُنی؛ \q2 میری فریاد اُن کے کانوں میں پہُنچی۔ \q1 \v 7 تَب زمین کانپ اُٹھی اَور ہل گئی، \q2 اَور پہاڑوں کی بُنیادیں لرز اُٹھیں؛ \q2 وہ ہل گئیں اِس لیٔے کہ یَاہوِہ غضبناک ہو گئے تھے۔ \q1 \v 8 اُن کے نتھنوں سے دُھواں اُٹھا؛ \q2 اَور اُن کے مُنہ سے بھسم کرنے والی آگ نکلی، \q2 جِس سے کوئلے دہک اُٹھے، \q1 \v 9 اُنہُوں نے آسمانوں کو جھُکایا اَور نیچے اُتر آئے؛ \q2 سیاہ بادل اُن کے پاؤں کے نیچے تھے۔ \q1 \v 10 وہ کروبی\f + \fr 18‏:10 \fr*\fq کروبی \fq*\ft پرانے عہدنامے میں کروب ایک پروں والی مخلُوق ہے جو آسمانی یَاہوِہ کے تخت کی حِفاظت کرتی ہے۔\ft*\f* پر سوار ہوکر اُڑے؛ \q2 وہ ہَوا کے بازوؤں پر سوار ہوکر اُڑے؛ \q1 \v 11 اُنہُوں نے تاریکی کو اَپنا غلاف، \q2 اَور آسمان کے کالے بادلوں کو شامیانہ بنا لیا۔ \q1 \v 12 اُن کی حُضُوری کی تجلّی سے بادل اَور اولے، \q2 اَور کڑکتی بجلی کی چمک دھمک سے آگے بڑھ رہے تھے۔ \q1 \v 13 یَاہوِہ آسمان پر سے گرجے؛ \q2 اَور خُداتعالیٰ کی آواز گونج اُٹھی۔\f + \fr 18‏:13 \fr*\ft \+xt زبُور 82‏:6؛ 91‏:1‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 14 اُنہُوں نے اَپنے تیر چلائے اَور دُشمنوں کو پراگندہ کیا، \q2 اَور بجلیاں گرا کر اُنہیں شِکست دی۔ \q1 \v 15 اَے یَاہوِہ، آپ کی ڈانٹ سے، \q2 اَور آپ کے نتھنوں کے دَم کے جھونکے سے، \q1 سمُندر کی وادیاں دِکھائی دینے لگیں \q2 اَور زمین کی بُنیادیں نموُدار ہو گئیں۔ \b \q1 \v 16 اُنہُوں نے آسمان سے ہاتھ بڑھا کر مُجھے تھام لیا؛ \q2 اَور گہرے پانی میں سے کھینچ کر باہر نکالا۔ \q1 \v 17 اُنہُوں نے میرے زبردست دُشمن سے مُجھے رِہائی بخشی، \q2 اَور اُن مُخالفوں سے، جو میرے مُقابلہ میں زِیادہ طاقتور تھے۔ \q1 \v 18 وہ میری مُصیبت کے دِن مُجھ پر ٹوٹ پڑے، \q2 لیکن یَاہوِہ میرا سہارا تھے۔ \q1 \v 19 یَاہوِہ مُجھے کشادہ جگہ میں نکال لائے؛ \q2 اُنہُوں نے مُجھے بچا لیا کیونکہ وہ مُجھ سے خُوش تھے۔ \b \q1 \v 20 یَاہوِہ نے میری راستبازی کے مُطابق مُجھ سے سلُوک کیا؛ \q2 اَور میرے ہاتھوں کی پاکیزگی کے مُطابق مُجھے صِلہ دیا۔ \q1 \v 21 کیونکہ مَیں یَاہوِہ کی راہوں پر چلتا رہا؛ \q2 اَور مَیں نے اَپنے خُدا کے خِلاف کویٔی بدی نہیں کی۔ \q1 \v 22 اُن کے سارے آئین میرے سامنے ہیں؛ \q2 اَور مَیں نے اُن کے قوانین سے مُنہ نہیں موڑا۔ \q1 \v 23 میں اُن کے سامنے بے عیب رہا، \q2 اَور اَپنے آپ کو گُناہ سے بَری رکھا۔ \q1 \v 24 یَاہوِہ نے میری راستبازی کے مُطابق، \q2 اَور اَپنے ہاتھوں کی اُس پاکیزگی کے مُطابق جسے وہ دیکھتے تھے مُجھے اجر دیا۔ \b \q1 \v 25 وفادار کے ساتھ آپ اَپنے آپ کو وفادار جتاتے ہیں، \q2 اَور کامل کے ساتھ اَپنے آپ کو کامل جتاتے ہیں، \q1 \v 26 نیک اِنسان کے ساتھ آپ اَپنے آپ کو نیک جتاتے ہیں، \q2 لیکن ٹیڑھے اِنسان کے ساتھ ہوشیاری جتاتے ہیں۔ \q1 \v 27 آپ حلیموں کو تو بچاتے ہیں \q2 لیکن اُن لوگوں کو نیچا دِکھانے ہیں جِن کی آنکھوں میں مغروُریت ہوتی ہے۔ \q1 \v 28 اَے یَاہوِہ، آپ میرے چراغ رَوشن رکھیں؛ \q2 میرے خُدا میری تاریکی کو نُور تبدیل کرتے ہیں۔\f + \fr 18‏:28 \fr*\ft \+xt 2 سمو 22‏:29‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 29 آپ کی مدد سے میں فَوج پر چڑھائی کر سَکتا ہُوں؛ \q2 اَور اَپنے خُدا کی بدولت میں دیوار پھاند سَکتا ہُوں۔ \b \q1 \v 30 خُدا کی راہ پکّی ہے؛ \q2 یَاہوِہ کا کلام کامل ہے۔ \q1 وہ اُن سَب کی سِپر ہے \q2 جو اُن میں پناہ لیتے ہیں۔ \q1 \v 31 کیونکہ یَاہوِہ کے علاوہ اَور کون خُدا ہے؟ \q2 اَور ہمارے خُدا کے سِوا اَور کون چٹّان ہے؟ \q1 \v 32 خُدا ہی قُوّت سے مُجھے مُسلّح کرتے ہیں \q2 اَور میری راہ کو کامل کرتے ہیں۔ \q1 \v 33 وہ میرے پاؤں کو ہِرنی کے پاؤں کی مانند بناتے ہیں؛ \q2 اَور مُجھے بُلندیوں پر کھڑا رہنے کے قابل بناتے ہیں۔ \q1 \v 34 وہ میرے ہاتھوں کو جنگ کرنا سِکھاتے ہیں؛ \q2 اَور یہاں تک کہ میرے بازو کانسے کی کمان کو جھُکا دیتے ہیں۔ \q1 \v 35 آپ مُجھے اَپنی فتح کی سِپر دیتے ہیں، \q2 اَور آپ کا داہنا ہاتھ مُجھے سنبھالے ہُوئے ہے؛ \q2 آپ کی بندہ پروری نے مُجھے بڑا بنا دیا ہے۔ \q1 \v 36 آپ میرے قدموں کی راہ کشادہ کرتے ہیں، \q2 تاکہ میں پھسلنے نہ پاؤں۔ \b \q1 \v 37 مَیں نے اَپنے دُشمنوں کا تعاقب کرکے اُنہیں کُچل ڈالا؛ \q2 اَور جَب تک وہ تباہ نہ ہو گئے مَیں واپس نہ لَوٹا۔ \q1 \v 38 مَیں نے اُنہیں کُچل دیا تاکہ وہ اُٹھ نہ پائیں؛ \q2 وہ میرے پاؤں کے نیچے گِر گیٔے۔ \q1 \v 39 آپ نے مُجھے جنگ کے لیٔے قُوّت سے مُسلّح کیا؛ \q2 اَور میرے مُخالفوں کو میرے قدموں میں جھُکا دیا۔ \q1 \v 40 آپ نے لڑائی میں میرے دُشمنوں کو پیٹھ دِکھانے پر مجبُور کیا، \q2 اَور مَیں نے اَپنے حریفوں کو تباہ کر دیا۔ \q1 \v 41 اُنہُوں نے مدد کے لئے پُکارا، لیکن اُنہیں بچانے والا کویٔی نہ تھا۔ \q2 اُنہُوں نے یَاہوِہ کی بھی دہائی دی، لیکن اُنہُوں نے جَواب نہ دیا۔ \q1 \v 42 تَب مَیں نے اُنہیں پیس پیس کر ہَوا میں اُڑتی ہُوئی گَرد کی مانند بنا دیا؛ \q2 اَور مَیں نے اُنہیں گلی کوچوں کی کیچڑ کی مانند روند ڈالا۔ \q1 \v 43 آپ نے مُجھے لوگوں کی یلغار سے بھی چھُڑا لیا؛ \q2 اَور مُجھے قوموں کا سردار بنا دیا؛ \q2 اَور جِن لوگوں سے میں واقف بھی نہ تھا وہ میری خدمت کرنے لگے۔ \q1 \v 44 میرا نام سُنتے ہی وہ میری اِطاعت کرنے لگتے ہیں؛ \q2 پردیسی میرے آگے جھکتے ہیں۔ \q1 \v 45 وہ سَب گھبرا جاتے ہیں؛ \q2 اَور تھرتھراتے ہُوئے اَپنے قلعوں سے باہر نکل آتے ہیں۔ \b \q1 \v 46 یَاہوِہ زندہ ہیں! میری چٹّان مُبارک ہو! \q2 اَور میرا مُنجّی خُدا ممتاز ہو! \q1 \v 47 وُہی خُدا ہیں جو میرا اِنتقام لیتے ہیں، \q2 اَور قوموں کو میرے سامنے جھُکاتے ہیں، \q2 \v 48 وہ مُجھے میرے دُشمنوں سے بچاتے ہیں، \q1 آپ نے مُجھے میرے حریفوں پر سرفرازی بخشی؛ \q2 اَور تُند خُو لوگوں سے مُجھے بچایا۔ \q1 \v 49 اِس لیٔے اَے یَاہوِہ، میں قوموں کے درمیان آپ کی تمجید؛ \q2 اَور آپ کے نام کی مدح سرائی کروں گا۔ \b \q1 \v 50 وہ اَپنے بادشاہ کے لیٔے رِہائی کا بُرج؛ \q2 اَور اَپنے ممسوح داویؔد اَور اُن کی نَسل کو \q2 ہمیشہ اَپنی لافانی مَحَبّت میں رکھیں گے۔ \c 19 \cl زبُور 19 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 آسمان خُدا کا جلال ظاہر کرتا ہے؛ \q2 اَور فِضا اُس کی دستکاری دِکھاتی ہے۔ \q1 \v 2 ہر دِن اگلے دِن کے لیٔے خُدا کی شان کے بارے میں بات کرتا ہے؛ \q2 اَور رات اگلی رات کو حِکمت کو ظاہر کرتی ہے۔ \q1 \v 3 آسمان و فضا کی کویٔی اَیسی زبان، یا کلام نہیں؛ \q2 جِس میں اُس کی آواز نہ سُنایٔی دیتی ہو۔ \q1 \v 4 پھر بھی اُن کی آواز\f + \fr 19‏:4 \fr*\fq اُن کی آواز \fq*\ft قدیم عِبرانی نُسخوں میں جریب؛ \ft*\fqa پیمائش کی ایک ڈور\fqa*\f* ساری رُوئے زمین پر، \q2 اَور اُن کا کلام دُنیا کی اِنتہا تک پہُنچتا ہے۔ \q1 خُدا نے آسمان میں آفتاب کے لیٔے ایک خیمہ کھڑا کیا ہے۔ \q2 \v 5 آفتاب جو دُلہا کی مانند، اَپنی خلوت گاہ سے نکلتا ہے، \q2 جَیسے کویٔی پہلوان، اَپنی دَوڑ دَوڑنے کے لیٔے خُوش ہوتاہے۔ \q1 \v 6 وہ آسمان کے ایک سِرے سے نکلتا ہے، \q2 اَور دُوسرے سِرے تک گشت کرتا ہے؛ \q2 اَور اُس کی حرارت سے کویٔی چیز پوشیدہ نہیں رہتی۔ \b \q1 \v 7 یَاہوِہ کے آئین کامل ہے، \q2 جو جان کو تقویّت بخشتی ہے، \q1 یَاہوِہ کے شہادتیں قابلِ اِعتماد ہیں، \q2 جو سادہ دِل کو دانشمند بنا دیتے ہیں۔ \q1 \v 8 یَاہوِہ کے فرمان راست ہیں، \q2 جو دِل کو راحت بخشتے ہیں۔ \q1 یَاہوِہ کے اَحکام درخشاں ہیں، \q2 جو آنکھوں کو مُنوّر کرتے ہیں۔ \q1 \v 9 یَاہوِہ کا خوف پاک ہے، \q2 جو اَبد تک قائِم رہتاہے۔ \q1 یَاہوِہ کے قوانین یقینی، \q2 اَور بالکُل راست ہیں۔ \b \q1 \v 10 وہ قوانین سونے سے بیش قیمت ہیں، \q2 بَلکہ کندن سے بھی زِیادہ، \q1 وہ شہد سے بھی زِیادہ شیریں ہیں، \q2 بَلکہ چھتّے سے ٹپکتے ہُوئے شہد سے بھی زِیادہ شیریں۔ \q1 \v 11 اُن ہی سے آپ کا خادِم تنبیہ پاتاہے؛ \q2 اُن پر عَمل کرنے میں بڑا اجر ہے۔ \q1 \v 12 اَپنی خطاؤں کو کون سمجھ سَکتا ہے؟ \q2 میرے نادانستہ عیب مُعاف فرمائیں۔ \q1 \v 13 اَپنے خادِم کو دانستہ گُناہوں سے بھی باز رکھیں؛ \q2 وہ مُجھ پر غالب نہ آئیں۔ \q1 تَب میں بے اِلزام ٹھہروں گا، \q2 اَور گُناہِ کبیرہ سے بچا رہُوں گا۔ \b \q1 \v 14 اَے میرے یَاہوِہ، میری چٹّان اَور میرے نَجات دِہندہ، \q2 میرے مُنہ کا کلام اَور میرے دِل کی خُوشی \q2 آپ کے حُضُور مقبُول ٹھہرے۔ \c 20 \cl زبُور 20 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 جَب آپ مُصیبت کا شِکار ہو تو یَاہوِہ آپ کی فریاد سُن کر جَواب دیں گے؛ \q2 یعقوب کے خُدا کا نام آپ کی حِفاظت کرے۔ \q1 \v 2 وہ پاک مَقدِس سے آپ کے لیٔے مدد بھیجیں \q2 اَور صِیّونؔ سے تُمہیں سہارا دیں۔ \q1 \v 3 وہ آپ کی سَب نذریں یاد رکھیں، \q2 اَور آپ کی سوختنی نذروں کو قبُول فرمائیں۔ \q1 \v 4 وہ آپ کی دِلی تمنّا پُوری کریں، \q2 اَور آپ کے سَب منصُوبوں میں تُمہیں کامیابی عطا فرمائے۔ \q1 \v 5 جَب تُم نَجات پاؤ تو ہم خُوشی کے نعرے لگائیں گے \q2 اَور اَپنے خُدا کے نام پر اَپنے جھنڈے بُلند کریں گے۔ \b \q1 یَاہوِہ آپ کی تمام درخواستیں پُوری کریں۔ \b \q1 \v 6 اَب مَیں جان گیا کہ یَاہوِہ اَپنے ممسوح کو بچا لیتے ہیں؛ \q2 وہ اَپنے داہنے ہاتھ کی نَجات بخش قُوّت سے \q2 اُسے اَپنے مُقدّس آسمان پر سے جَواب دیتے ہیں۔ \q1 \v 7 بعض لوگوں کو جنگی رتھوں پر بھروسا ہوتاہے اَور بعض کو گھوڑوں پر، \q2 لیکن ہم تو یَاہوِہ اَپنے خُدا ہی کے نام پر بھروسا کریں گے۔ \q1 \v 8 وہ مغلُوب ہُوئے اَور گِر گیٔے، \q2 لیکن ہم اُٹھے اَور ثابت قدم رہے۔ \q1 \v 9 اَے یَاہوِہ، بادشاہ کو فتح بخشیں! \q2 اَور جَب ہم پُکاریں تو ہمیں جَواب دیں! \c 21 \cl زبُور 21 \d داویؔد کا زبُور۔ برائے موسیقی ہدایت کار۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، آپ کی قُوّت سے بادشاہ خُوش ہوتاہے، \q2 آپ کی بخشی ہُوئی نَجات کے باعث اُس کی خُوشی کس قدر بڑھ جاتی ہے! \b \q1 \v 2 آپ نے اُس کے دِل کی تمنّا پُوری کی ہے، \q2 اَور اُس کے لبوں کی اِلتجا کو ردّ نہ کیا۔ \q1 \v 3 آپ نے بیش قیمتی برکتوں کے ساتھ اُس کا اِستِقبال کیا \q2 اَور خالص سونے کا تاج اُس کے سَر پر رکھا۔ \q1 \v 4 اُس نے آپ سے زندگی طلب کی اَور آپ نے اُسے وہ بخشی۔ \q2 بَلکہ ہمیشہ کے لیٔے عمر کی درازی بخشی۔ \q1 \v 5 آپ کی دی ہُوئی فتوحات کے باعث اُس کا جلال عظیم ہو گیا؛ \q2 آپ نے اُسے شان و شوکت سے نوازا ہے۔ \q1 \v 6 یقیناً آپ نے اُسے اَبدی برکتیں بخشی ہیں \q2 اَور اَپنی حُضُوری کی خُوشی سے اُسے شادمان کیا ہے۔ \q1 \v 7 کیونکہ بادشاہ کا توکّل یَاہوِہ پر ہے؛ \q2 اَور خُداتعالیٰ کی لافانی مَحَبّت کے باعث \q2 وہ ڈگمگانے نہ پایٔےگا۔ \b \q1 \v 8 آپ کا ہاتھ آپ کے سارے دُشمنوں کو پکڑ لے گا؛ \q2 آپ کا داہنا ہاتھ آپ کے حریفوں کو گرفتار کر لے گا۔ \q1 \v 9 جَب آپ ظاہر ہوں گے \q2 تو اُنہیں جلتے ہُوئے تنور کی مانند کر دیں گے۔ \q1 اَپنے غضب میں یَاہوِہ اُنہیں نگل جائیں گے، \q2 اَور اُن کی آگ اُنہیں بھسم کر ڈالے گی۔ \q1 \v 10 آپ اُن کی اَولاد کو رُوئے زمین پر سے، \q2 اَور اُن کی نَسل کو بنی آدمؔ میں سے نابود کر دیں گے۔ \q1 \v 11 حالانکہ وہ آپ کے خِلاف بدی کرنا چاہتے ہیں \q2 اَور شرارت آمیز منصُوبے بناتے ہیں، تو بھی وہ کامیاب نہیں ہو سکتے؛ \q1 \v 12 کیونکہ جَب آپ اُن پر اَپنی کمان کھینچیں گے \q2 تَب آپ اُنہیں پیٹھ دِکھانے پر مجبُور کر دیں گے۔ \b \q1 \v 13 اَے یَاہوِہ، اَپنی قُوّت میں سرفراز ہو؛ \q2 ہم آپ کی قُدرت کی تعریف میں نغمہ گائیں گے۔ \c 22 \cl زبُور 22 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ ”آہوئے فجر“ یعنی صُبح کی ہِرنی کے سُرپر مَبنی داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے میرے خُدا، اَے میرے خُدا، آپ نے مُجھے کیوں چھوڑ دیا؟ \q2 آپ میری مخلصی کے نالوں سے کیوں دُور رہتے ہیں؟ \q1 \v 2 اَے میرے خُدا، میں دِن کو پُکارتا ہُوں لیکن آپ جَواب نہیں دیتے، \q2 اَور رات کو بھی فریاد کرنے سے باز نہیں آتا۔ \b \q1 \v 3 پھر بھی آپ بحیثیت قُدُّوس تخت نشین ہیں؛ \q2 اَور آپ اِسرائیل کا ممدوح ہیں اَور اِسرائیل آپ کی تمجید کرتا ہے۔ \q1 \v 4 آپ ہی پر ہمارے آباؤاَجداد نے توکّل کیا؛ \q2 اُنہُوں نے توکّل کیا اَور آپ نے اُنہیں چھُڑایا۔ \q1 \v 5 اُنہُوں نے آپ سے فریاد کی اَور رِہائی پائی؛ \q2 اُنہُوں نے آپ پر توکّل کیا اَور مایوس نہ ہُوئے۔ \b \q1 \v 6 لیکن مَیں تو کیڑا ہُوں، اِنسان نہیں، \q2 جِس سے آدمی نفرت کرتے ہیں اَور لوگ اُسے حقارت کی نظر سے دیکھتے ہیں۔ \q1 \v 7 وہ سَب جو مُجھے دیکھتے ہیں، میرا مضحکہ اُڑاتے ہیں؛ \q2 اَور اَپنے سَر ہلا ہلا کر یہ کہتے ہُوئے طَعنہ زنی کرتے ہیں، \q1 \v 8 ”اُس کا توکّل یَاہوِہ پر ہے؛ \q2 اَب یَاہوِہ ہی اُسے بچائیں۔ \q1 چونکہ وہ اُن سے خُوش ہے، \q2 لہٰذا وُہی اُسے چھُڑائیں گے۔“ \b \q1 \v 9 پھر بھی آپ نے مُجھے رحم میں سے نکالا؛ \q2 اَور میری شیر خواری کے دِنوں ہی سے \q2 آپ نے مُجھے سِکھایا کہ مَیں آپ پر توکّل کروں۔ \q1 \v 10 پیدائش ہی سے مُجھے آپ پر چھوڑ دیا گیا؛ \q2 میری ماں کے بطن ہی سے آپ میرے خُدا ہیں۔ \b \q1 \v 11 مُجھ سے دُور نہ رہیں، \q2 کیونکہ مُصیبت قریب ہے \q2 اَور کویٔی مددگار نہیں ہے۔ \b \q1 \v 12 بہت سے سانڈوں نے مُجھے گھیرلیا ہے؛ \q2 باشانؔ کے علاقہ کے زورآور سانڈ مُجھے چاروں طرف سے گھیرے ہُوئے ہیں۔ \q1 \v 13 جَیسے دھاڑنے والے شیر اَپنے شِکار کو پھاڑتے ہیں۔ \q2 وَیسے ہی وہ اَپنا مُنہ میرے سامنے پسارتے ہیں۔ \q1 \v 14 میں پانی کی مانند اُنڈیل دیا گیا ہُوں، \q2 اَور میری سَب ہڈّیاں جوڑوں سے اُکھڑ گئی ہیں۔ \q1 میرا دِل موم ہو گیا ہے؛ \q2 اَور وہ میرے اَندر پگھل گیا ہے۔ \q1 \v 15 میری قُوّت ٹھیکرے کی مانند خشک ہو چُکی ہے، \q2 اَور میری زبان میرے تالُو سے چپک گئی ہے؛ \q2 اَور آپ نے مُجھے موت کی خاک\f + \fr 22‏:15 \fr*\fq موت کی خاک \fq*\ft زمین کی خاک قبر کے لیٔے ایک شاعرانہ جُملہ ہے۔ (دیکھئے \+xt ایُّو 7‏:21؛ زبُور 7‏:5؛ 90‏:3؛ امثا 17‏:22‏\+xt*)۔\ft*\f* میں مِلا دیا۔ \b \q1 \v 16 کیونکہ کُتّوں نے مُجھے اَپنے نرغہ میں لے لیا ہے؛ \q2 اَور بدکاروں کی جماعت مُجھے چاروں طرف سے گھیرے ہُوئے ہے، \q2 اُنہُوں نے میرے ہاتھ اَور میرے پاؤں چھید ڈالے ہیں۔ \q1 \v 17 میں اَپنی سَب ہڈّیاں گِن سَکتا ہُوں؛ \q2 لوگ مُجھے تاکتے ہیں اَور میری طرف للچائی ہُوئی نگاہوں سے دیکھتے ہیں۔ \q1 \v 18 اُنہُوں نے میرے کپڑے آپَس میں تقسیم کر لیٔے، \q2 اَور میری پوشاک پر قُرعہ ڈالا۔ \b \q1 \v 19 لیکن اَے یَاہوِہ، آپ دُور نہ رہیں؛ \q2 اَے میرے چارہ ساز! میری مدد کے لیٔے جلدی آئیں۔ \q1 \v 20 میری جان کو تلوار سے بچائیں، \q2 اَور میری انمول زندگی کو کُتّوں کی گرفت سے چھُڑائیں۔ \q1 \v 21 مُجھے شیر کے مُنہ سے بچائیں؛ \q2 اَور مُجھے جنگلی سانڈوں کے سینگوں سے محفوظ رکھیں۔ \b \q1 \v 22 میں اَپنی اُمّت کے سامنے آپ کے نام کا اعلان کروں گا؛ \q2 اَور جماعت میں آپ کی سِتائش کروں گا۔ \q1 \v 23 اَے یَاہوِہ، سے ڈرنے والو! اُن کی سِتائش کرو! \q2 اَے یعقوب کی اَولاد! سَب اُن کی تعظیم کرو! \q2 اَور اَے اِسرائیل کی نَسل! سَب اُن کا ڈر مانو! \q1 \v 24 کیونکہ یَاہوِہ نے مظلوموں کی تکلیف کو \q2 نہ تو حقیر جانا اَور نہ ہی اُس سے نفرت کی؛ \q1 اُنہُوں نے اُن سے اَپنا چہرہ بھی نہیں چھپایا \q2 بَلکہ اُن کی فریاد سُنی۔ \b \q1 \v 25 بڑے اِسرائیلی مجمع میں آپ ہی میری ثنا خوانی کا باعث ہیں؛ \q2 میں اَپنی قَسمیں آپ کا خوف ماننے والوں کے سامنے پُوری کروں گا۔ \q1 \v 26 غریب کھا کر سیر ہوں گے؛ \q2 وہ جو یَاہوِہ کے طالب ہیں اُن کی سِتائش کریں گے۔ \q2 تمہارے دِل اَبد تک زندہ رہیں! \b \q1 \v 27 زمین کی اِنتہا تک \q2 سَب اِنسان یَاہوِہ کو یاد کریں گے اَور اُن کی طرف رُجُوع لائیں گے، \q1 دُنیا کی قوموں کے سَب خاندان \q2 اُن کے آگے سَجدہ کریں گے، \q1 \v 28 کیونکہ سلطنت یَاہوِہ ہی کی ہے \q2 اَور وُہی قوموں پر حُکومت کرتے ہیں۔ \b \q1 \v 29 دُنیا کے تمام اَمیر عید منائیں گے اَور عبادت کریں گے؛ \q2 وہ سَب جو خاک میں مِل جاتے ہیں اُن کے آگے گھُٹنے ٹیکیں گے، \q2 اَورجو اَپنی جان کو نہیں بچا سکتے۔ \q1 \v 30 میری نَسل اُن کی خدمت کرےگی؛ \q2 اَور آئندہ پُشتوں میں خُداوؔند کا ذِکر کیا جائے گا۔ \q1 \v 31 مُستقبِل میں اُن لوگوں کو جو اُس وقت پیدا بھی نہیں ہُوئے اُن کو بتائیں گے۔ \q2 وہ اُن کی راستبازی کا اعلان کریں گے، \q2 کیونکہ یہ تمام کام یَاہوِہ نے کئے ہیں۔ \c 23 \cl زبُور 23 \d داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 یَاہوِہ میرا چوپان ہیں، مُجھے کویٔی کمی نہ ہوگی۔ \q2 \v 2 وہ مُجھے سبز و شاداب چراگاہوں\f + \fr 23‏:2 \fr*\fq چراگاہوں \fq*\ft بھیڑوں کے چرنے اَور آرام کرنے کے لیٔے اَچھّی جگہ\ft*\f* میں بِٹھاتے ہیں، \q2 وہ مُجھے سکون بخش چشموں کے پاس لے جاتے ہیں، \q1 \v 3 اَور میری جان کو بحال کرتے ہیں۔ \q2 وہ اَپنے نام کی خاطِر \q2 صداقت کی راہوں پر میری رہنمائی کرتے ہیں۔ \q1 \v 4 خواہ میں موت کی تاریک وادی \q2 میں سے ہوکر گزروں، \q2 تو بھی میں کسی بُلا سے نہ خوف کھاؤں گا، \q1 کیونکہ آپ میرے ساتھ ہیں، \q2 آپ کا عصا اَور آپ کی چھڑی، \q2 مُجھے تسلّی بخشتے ہیں۔ \b \q1 \v 5 آپ میرے دُشمنوں کے رُوبرو \q2 میرے لیٔے دسترخوان بچھاتے ہیں۔ \q1 آپ نے میرے سَر پر تیل مِلا ہے؛ \q2 میرا پیالہ لبریز ہوتاہے۔ \q1 \v 6 یقیناً نیکی اَور شفقت و مَحَبّت\f + \fr 23‏:6 \fr*\fq شفقت و مَحَبّت \fq*\ft اِس عِبرانی لفظ میں \ft*\fqa فضل، رحم، شفقت \fqa*\fqa سبھی شامل ہیں\fqa*\f* \q2 عمر بھر میرے ساتھ ساتھ رہیں گی، \q1 اَور مَیں ہمیشہ یَاہوِہ کے گھر میں، \q2 سکونت کروں گا۔ \c 24 \cl زبُور 24 \d داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 یہ زمین اَور اُس کی ساری چیزیں یَاہوِہ ہی کی مِلکیّت ہیں، \q2 جہان اَور اہلِ جہان بھی جو اِس میں رہتے سَب اُن ہی کے ہیں؛ \q1 \v 2 کیونکہ اُن ہی نے سمُندروں کے اُوپر اُس کی بُنیاد رکھی \q2 اَور سیلابوں پر اُسے قائِم کیا۔ \b \q1 \v 3 یَاہوِہ کے پہاڑ پر کون چڑھے گا؟ \q2 اَور اُن کے پاک مَقدِس میں کون کھڑا رہے گا؟ \q1 \v 4 وُہی جِس کے ہاتھ صَاف اَور دِل پاک ہو، \q2 جسے بُتوں سے کویٔی رغبت نہیں \q2 اَورجو جھُوٹی قَسم نہیں کھاتا۔ \b \q1 \v 5 وہ یَاہوِہ کی طرف سے برکت پایٔےگا \q2 اَور اَپنے مُنجّی خُدا کی طرف سے بَری ہونے کا حق۔ \q1 \v 6 آپ کے طالبوں کی پُشت اَیسی ہی ہوتی ہے، \q2 یہی آپ کی نظرِکرم کے خواہاں ہیں، اَے یعقوب کے خُدا۔ \b \q1 \v 7 اَے پھاٹکو! اَپنے سربُلند کرو؛ \q2 اَے قدیم دروازو! اُونچے ہو جاؤ، \q2 تاکہ جلال کا بادشاہ داخل ہو۔ \q1 \v 8 یہ جلال کا بادشاہ کون ہے؟ \q2 یَاہوِہ، جو قوی اَور قادر، \q2 یَاہوِہ جو جنگ میں زورآور ہیں۔ \q1 \v 9 اَے پھاٹکو، اَپنے سربُلند کرو؛ \q2 اَے قدیم دروازو! اُونچے ہو جاؤ، \q2 تاکہ جلال کا بادشاہ داخل ہو۔ \q1 \v 10 یہ جلال کا بادشاہ کون ہے؟ \q2 قادرمُطلق یَاہوِہ خُدا۔ \q2 وُہی جلال کا بادشاہ ہیں۔ \c 25 \cl زبُور 25 \d داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، میرے خُدا! میں اَپنی جان آپ کی طرف اُٹھاتا ہُوں، \q2 کیونکہ میرا توکّل آپ پر ہے۔ \b \q1 \v 2 اَے میرے خُدا، مَیں نے آپ پر توکّل کیا ہے۔ \q2 مُجھے شرمندہ نہ ہونے دیں، \q2 نہ میرے دُشمنوں کو فتح کے شادیانے بجانے دیں۔ \q1 \v 3 جو آپ سے اُمّید لگائے بیٹھا ہو \q2 وہ کبھی شرمندہ نہ ہوگا، \q1 لیکن جو ناحق بےوفائی کرتے ہیں، \q2 شرمندہ ہوں گے۔ \b \q1 \v 4 اَے یَاہوِہ، مُجھے اَپنی راہ دِکھائیں، \q2 اَور مُجھے اَپنی راہوں کی تعلیم دیں؛ \q1 \v 5 اَپنی سچّائی پر مُجھے چلائیں اَور تعلیم دیں، \q2 کیونکہ آپ میرے مُنجّی خُدا ہیں، \q2 اَور دِن بھر میں آپ ہی سے اُمّید لگائے رہتا ہُوں۔ \q1 \v 6 اَے یَاہوِہ، اَپنی بڑی شفقت و مَحَبّت کو یاد کریں، \q2 کیونکہ وہ اَزل سے ہیں۔ \q1 \v 7 میری جَوانی کے گُناہوں کو \q2 اَور میرے باغی طریقوں کو یاد نہ کریں؛ \q1 اَپنی شفقت کے مُطابق مُجھے یاد فرمائیں، \q2 کیونکہ اَے یَاہوِہ، آپ نیک ہیں۔ \b \q1 \v 8 یَاہوِہ نیک اَور راست ہیں؛ \q2 اِس لیٔے وہ گُنہگاروں کو اَپنی راہوں کی تعلیم دیتے ہیں۔ \q1 \v 9 وہ حلیموں کو بھلائی کی ہدایت کرتے ہیں، \q2 اَور اُنہیں اَپنی تعلیم کی راہ پر چلاتے ہیں۔ \q1 \v 10 جو یَاہوِہ کے عہد کی شَریعت پر عَمل کرتے ہیں، \q2 اُن کے لیٔے اُس کی سَب راہیں شفقت آمیز اَور سچّی ہوتی ہیں۔ \q1 \v 11 اَے یَاہوِہ، اَپنے نام کی خاطِر، \q2 میری بدکاری مُعاف کر دیں، حالانکہ وہ سنگین ہے۔ \b \q1 \v 12 یَاہوِہ کا خوف رکھنے والا شخص کون ہے؟ \q2 وہ اُسے اُس راہ کی تعلیم دیں گے جو اُس کے لیٔے چُنی گئی ہے۔ \q1 \v 13 وہ اَپنے دِن خُوشحالی میں گزارے گا، \q2 اَور اُس کی اَولاد زمین کی وارِث ہوگی۔ \q1 \v 14 یَاہوِہ اَپنے خوف رکھنے والوں پر اَپنے راز کھولتے ہیں؛ \q2 اَور اَپنا عہد اُن پر ظاہر کرتے ہیں۔ \q1 \v 15 میری آنکھیں سدا یَاہوِہ پر لگی رہتی ہیں، \q2 کیونکہ صِرف وُہی میرے پاؤں کو پھندے سے چھُڑائیں گے۔ \b \q1 \v 16 میری طرف متوجّہ ہوکر اَور مُجھ پر مہربانی کریں، \q2 کیونکہ مَیں اکیلا اَور مُصیبت زدہ ہُوں۔ \q1 \v 17 میرے دِل کی بڑھی ہوئی پریشانیوں کو دُور کریں، \q2 مُجھے میری تکلیف سے رِہائی بخشیں۔ \q1 \v 18 میری مُصیبت اَور تکلیف پر نظر کریں، \q2 اَور میرے سَب گُناہ مُعاف فرمائیں۔ \q1 \v 19 میرے دُشمنوں کو دیکھ وہ شُمار میں کتنے بڑھ گیٔے ہیں \q2 اَور مُجھ سے کس قدر سخت عداوت رکھتے ہیں! \b \q1 \v 20 میری جان کی حِفاظت کریں اَور مُجھے چھُڑائیں؛ \q2 مُجھے شرمندہ نہ ہونے دیں، \q2 کیونکہ مَیں آپ ہی میں پناہ لیتا ہُوں۔ \q1 \v 21 صداقت اَور راستبازی میری حِفاظت کریں، \q2 کیونکہ مُجھے یَاہوِہ آپ کی ہی آس ہے۔ \b \q1 \v 22 اَے خُدا، اِسرائیل کو بچائیں، \q2 اُس کی ساری مُشکلات سے چھُڑا لیں۔ \c 26 \cl زبُور 26 \d داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، میرا اِنصاف کریں، \q2 کیونکہ مَیں نے پاک زندگی گزاری ہے؛ \q1 مَیں نے پس و پیش کئے بغیر \q2 یَاہوِہ پر توکّل کیا ہے۔ \q1 \v 2 اَے یَاہوِہ، مُجھے جانچیں اَور آزمائیں، \q2 میرے دِل اَور دماغ کو پرکھیں؛ \q1 \v 3 کیونکہ آپ کی لافانی مَحَبّت ہمیشہ میرے سامنے ہے، \q2 اَور مَیں مسلسل آپ کی سچّائی کی راہ پر گامزن ہُوں۔ \b \q1 \v 4 میں دغابازوں کی صحبت میں نہیں بیٹھتا، \q2 اَور نہ ریاکاروں کے ہمراہ چلتا ہُوں؛ \q1 \v 5 بدکاروں کی محفل سے مُجھے نفرت ہے \q2 اَور بدکار لوگوں کے ساتھ بیٹھنے سے دُور بھاگتا ہُوں۔ \q1 \v 6 میں اَپنے ہاتھ دھوکر اَپنی بےگُناہی ثابت کروں گا، \q2 اَے یَاہوِہ، اَور تَب آپ کے مذبح کا طواف کروں گا، \q1 \v 7 تاکہ بُلند آواز سے آپ کی سِتائش کروں \q2 اَور آپ کے سَب عجِیب کارناموں کو بَیان کروں۔ \b \q1 \v 8 اَے یَاہوِہ، مَیں آپ کی قِیام گاہ، \q2 اَور آپ کی جلالی بارگاہ کو عزیز رکھتا ہُوں۔ \q1 \v 9 آپ میری جان کو اُن گُنہگاروں کے ساتھ، \q2 اَور میری زندگی کو اُن خُونخواروں کے ساتھ نہ لیں، \q1 \v 10 جِن کے ہاتھوں میں بُرے منصُوبے ہیں، \q2 اَور جِن کے داہنے ہاتھ رشوتوں سے بھرے ہُوئے ہیں۔ \q1 \v 11 لیکن مَیں بے عیب زندگی گزارتا ہُوں؛ \q2 مُجھے چھُڑا لیں اَور مُجھ پر رحم فرمائیں۔ \b \q1 \v 12 میرے پاؤں ہموار جگہ پر قائِم رہتے ہیں؛ \q2 میں بڑے مجمع میں یَاہوِہ کی سِتائش کروں گا۔ \c 27 \cl زبُور 27 \d داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 یَاہوِہ میری رَوشنی اَور میری نَجات ہیں۔ \q2 مُجھے کس کا ڈر ہے؟ \q1 یَاہوِہ میری زندگی کا محکم قلعہ ہیں۔ \q2 مُجھے کس کی ہیبت ہے؟ \b \q1 \v 2 جَب بدکار مُجھے کھا ڈالنے کے لیٔے \q2 مُجھ پر چڑھ آئیں گے، \q1 جَب میرے دُشمن اَور میرے مُخالف مُجھ پر حملہ کریں گے، \q2 تو وہ خُود ہی ٹھوکر کھا کر گِر پڑیں گے۔ \q1 \v 3 خواہ لشکر میرا محاصرہ کر لے، \q2 میرا دِل خوف نہ کھائے گا؛ \q1 خواہ میرے خِلاف جنگ چھڑ جائے، \q2 تَب بھی میں خُدا پر بھروسا رکھوں گا۔ \b \q1 \v 4 مَیں نے یَاہوِہ سے ایک درخواست کی ہے، \q2 میں یہ چاہتا ہُوں: \q1 عمر بھر میں یَاہوِہ کے گھر میں رہُوں، \q2 یَاہوِہ کا جمال دیکھتا رہُوں \q2 اَور اُنہیں اُس کے مَقدِس میں ڈھونڈتا رہُوں۔ \q1 \v 5 کیونکہ مُصیبت کے دِن \q2 وہ مُجھے اَپنے مَسکن میں محفوظ رکھیں گے؛ \q1 وہ مُجھے اَپنے خیمہ میں پناہ دے کر چُھپائے رکھیں گے؛ \q2 اَور مُجھے چٹّان پر چڑھا دیں گے۔ \b \q1 \v 6 تَب میرا سَر اُن دُشمنوں سے اُونچا ہوگا، \q2 جنہوں نے مُجھے گھیر رکھا ہے \q1 اَور مَیں خُوشی سے للکار کر اُن کے خیمہ میں قُربانی گزرانوں گا؛ \q2 میں یَاہوِہ کے لیٔے گاؤں گا اَور مدح سرائی کروں گا۔ \b \q1 \v 7 اَے یَاہوِہ، جَب مَیں پُکاروں تو میری آواز سُنیں؛ \q2 مُجھ پر رحم فرمائیں اَور مُجھے جَواب دیں۔ \q1 \v 8 میرا دِل آپ کے متعلّق کہتاہے، ”آپ کے دیدار کا طالب ہو!“ \q2 اَے یَاہوِہ، مَیں آپ کے دیدار کا طالب رہُوں گا۔ \q1 \v 9 مُجھ سے روپوش نہ ہوں، \q2 اَپنے خادِم کو غُصّہ میں آکر نہ نکالیں؛ \q2 کیونکہ آپ میرے مددگار رہے ہیں۔ \q1 اَے میرے مُنجّی خُدا، \q2 مُجھے مُسترد نہ کریں اَور نہ ہی ترک کریں۔ \q1 \v 10 خواہ میرے باپ اَور ماں مُجھے ترک کر دیں، \q2 تو بھی یَاہوِہ مُجھے قبُول فرمائیں گے۔ \q1 \v 11 اَے یَاہوِہ، مُجھے اَپنی راہ سکھائیں؛ \q2 اَور مُجھ پر ظُلم ڈھانے والوں کے سبب سے \q2 مُجھے راہِ راست پر چلائیں۔ \q1 \v 12 مُجھے میرے مُخالفوں کی مرضی پر نہ چھوڑیں، \q2 کیونکہ جھُوٹے گواہ اَور تشدّد بھڑکانے والے، \q2 میرے خِلاف اُٹھے ہیں۔ \b \q1 \v 13 مُجھے اَب بھی اِس بات کا یقین ہے: \q2 کہ میں زندوں کی زمین پر \q2 یَاہوِہ کے اِحسَان کو دیکھ لُوں گا۔ \q1 \v 14 یَاہوِہ کا اِنتظار کرو؛ \q2 ثابت قدم رہ کر حوصلہ رکھو، \q2 اَور یَاہوِہ پر آس رکھو۔ \c 28 \cl زبُور 28 \d داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، مَیں آپ ہی کو پُکاروں گا؛ \q2 آپ ہی میری چٹّان ہیں، \q2 میری طرف سے کان بند نہ کریں، \q1 کیونکہ اگر آپ خاموش رہیں، \q2 تو میں اُن لوگوں کی مانند ہو جاؤں گا جو پاتال میں چلے جاتے ہیں۔ \q1 \v 2 جَب مَیں آپ کے پاک ترین مقام کی طرف \q2 جَیسے ہی اَپنے ہاتھ اُٹھاؤں، \q1 جَب مَیں آپ سے مدد کے لئے فریاد کروں، \q2 تَب میری رحم کی اِلتجا کو سُن لیں۔ \b \q1 \v 3 مُجھے اُن بدکار لوگوں کے عذاب میں شامل نہ کریں، \q2 جو بدکاری کرتے رہتے ہیں، \q1 جو اَپنے ہمسایوں سے صُلح کی باتیں کرتے ہیں \q2 لیکن اَپنے دِلوں میں عداوت رکھتے ہیں۔ \q1 \v 4 اُن کے اعمال کے مُطابق اُنہیں بدلہ دیں، \q2 اَور اُنہُوں نے جو بُرائیاں کی ہیں؛ \q1 اُن کے ہاتھ کے کاموں کے مُطابق اُن کو سزا دیں، \q2 اَور اُنہیں وہ بدلہ دیں جِس کے وہ مُستحق ہیں۔ \b \q1 \v 5 چونکہ وہ یَاہوِہ کے کاموں کا \q2 اَور اُن کی دستکاری پر توجّہ نہیں کرتے، \q1 وہ اُنہیں پچھاڑ دیں گے \q2 اَور پھر کبھی بھی اُٹھنے نہ دیں گے۔ \b \q1 \v 6 یَاہوِہ کی سِتائش ہو، \q2 کیونکہ اُنہُوں نے میری فریاد سُن لی ہے۔ \q1 \v 7 یَاہوِہ میری قُوّت اَور میری سِپر ہیں؛ \q2 میرا دِل اُن پر توکّل کرتا ہے، اَور اُن ہی سے مُجھے مدد مِلی ہے۔ \q1 اِس لیٔے میرا دِل شادمان ہے \q2 اَور مَیں نغمہ سرائی کرکے اُن کی سِتائش کروں گا۔ \b \q1 \v 8 یَاہوِہ اَپنے لوگوں کی قُوّت ہیں، \q2 اَور اَپنے ممسوح کے لیٔے نَجات کا محکم قلعہ ہیں۔ \q1 \v 9 اَے یَاہوِہ اَپنے لوگوں کو بچائیں اَور اَپنی مِیراث کو برکت دیں؛ \q2 اُن کی پاسبانی کریں اَور ہمیشہ اُنہیں سنبھالے رہیں۔ \c 29 \cl زبُور 29 \d داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے آسمانی مخلُوق! یَاہوِہ کی حَمد کرو، \q2 صِرف یَاہوِہ ہی کے جلال اَور اُن کی قُدرت کی تعظیم کرو۔ \q1 \v 2 یَاہوِہ کے نام کے مطابق اُن کو جلال دو؛ \q2 پاکیزگی کی شوکت میں ہوکر یَاہوِہ کی عبادت کرو۔ \b \q1 \v 3 یَاہوِہ کی آواز زورآور سمُندر کی سطح پر گونجتی ہے؛ \q2 خُدائے ذُوالجلال گرجتے ہیں، \q2 یَاہوِہ گھنے بادلوں کے اُوپر گرجتے ہیں۔ \q1 \v 4 یَاہوِہ کی آواز میں قُدرت ہے؛ \q2 یَاہوِہ کی آواز جلالی ہے۔ \q1 \v 5 یَاہوِہ کی آواز دیوداروں کو توڑ ڈالتی ہے؛ \q2 یَاہوِہ لبانونؔ کے دیوداروں کے ٹکڑے ٹکڑے کر ڈالتے ہیں۔ \q1 \v 6 یَاہوِہ لبانونؔ کو بچھڑے کی طرح، \q2 اَور سِریُونؔ کو جنگلی سانڈ کی مانند کُداتے ہیں۔ \q1 \v 7 یَاہوِہ کی آواز \q2 بجلی کے شُعلوں سے ضرب لگاتی ہے۔ \q1 \v 8 یَاہوِہ کی آواز بیابان کو ہلا دیتی ہے؛ \q2 یَاہوِہ قادِسؔ کے بیابان پر لرزہ طاری کر دیتے ہیں۔ \q1 \v 9 یَاہوِہ کی آواز سے ہِرنیوں کے حَمل گِر جاتے ہیں؛ \q2 وہ جنگلوں کو بے برگ کردیتی ہے۔ \q1 اَور اُن کے ہیکل میں ہر کویٔی پُکار اُٹھتا ہے، ”یَاہوِہ کا جلال ہی جلال!“ \b \q1 \v 10 یَاہوِہ طُوفان پر تخت نشین ہیں؛ \q2 بَلکہ یَاہوِہ ہمیشہ کے لیٔے بادشاہ بَن کر تخت نشین رہتے ہیں۔ \q1 \v 11 یَاہوِہ اَپنی اُمّت کو قُوّت بخشتے ہیں؛ \q2 یَاہوِہ اَپنی اُمّت کو سلامتی کی برکت دیتے ہیں۔ \c 30 \cl زبُور 30 \d داویؔد کا زبُور۔ ہیکل کی تقدیس کا نغمہ۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، مَیں آپ کی تمجید کروں گا، \q2 کیونکہ آپ نے مُجھے گہرائیوں میں سے نکال کر سربُلند کیا \q2 اَور میرے دُشمنوں کو مُجھ پر خُوش ہونے کا موقع نہ دیا۔ \q1 \v 2 اَے یَاہوِہ، میرے خُدا! مَیں نے آپ سے فریاد کی، \q2 اَور آپ نے مُجھے شفا بخشی۔ \q1 \v 3 اَے یَاہوِہ، آپ مُجھے پاتال میں سے نکال لائے ہیں؛ \q2 اَور آپ نے مُجھے قبر میں نہیں جانے دیا۔ \b \q1 \v 4 اَے یَاہوِہ کے مُقدّسو، اُن کی سِتائش کے نغمہ گاؤ؛ \q2 اُن کے پاک نام کی سِتائش کرو۔ \q1 \v 5 کیونکہ اُن کا قہر چند وقفوں تک رہتاہے، \q2 لیکن اُن کی نظرِکرم عمر بھر تک رہتی ہے؛ \q1 کہرام شاید رات بھر جاری رہے، \q2 لیکن صُبح کو خُوشی لَوٹ آتی ہے۔ \b \q1 \v 6 مَیں نے اِطمینان کے وقت اَپنے آپ سے کہاتھا: \q2 ”مَیں کبھی نہ ڈگمگاؤں گا۔“ \q1 \v 7 اَے یَاہوِہ، جَب آپ نے مُجھ پر نظرِکرم کی، \q2 تَب آپ نے مُجھے پہاڑ کی مانند ثابت قدم کر دیا؛ \q1 لیکن جَب آپ نے اَپنا چہرہ چھُپا لیا، \q2 تو میرے اوسان خطا ہو گئے۔ \b \q1 \v 8 اَے یَاہوِہ، مَیں نے آپ سے فریاد کی؛ \q2 اَے خُداوؔند، مَیں نے آپ سے رحم کی مِنّت کی: \q1 \v 9 ”میری تباہی سے، \q2 اَور میرے پاتال میں جانے سے کیا فائدہ؟ \q1 کیا خاک آپ کی سِتائش کرےگی؟ \q2 کیا وہ آپ کی صداقت کا اعلان کرےگی؟ \q1 \v 10 اَے یَاہوِہ، سُنیں اَور مُجھ پر رحم کریں؛ \q2 اَے یَاہوِہ، میرا مددگار ہوں۔“ \b \q1 \v 11 آپ نے میرے ماتم کو رقص سے بدل دیا؛ \q2 آپ نے میرے غم کا ٹاٹ اُتار ڈالا اَور مُجھے خُوشی سے مُلبّس کیا، \q1 \v 12 تاکہ میرا دِل آپ کی سِتائش کرے اَور خاموش نہ رہے، \q2 اَے یَاہوِہ، میرے خُدا! میں ہمیشہ آپ کا شُکر بجا لاتا رہُوں گا۔ \c 31 \cl زبُور 31 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، مَیں نے آپ میں پناہ لی ہے؛ \q2 مُجھے کبھی شرمندہ نہ ہونے دیں؛ \q2 اَے خُدا اَپنی راستبازی کی خاطِر مُجھے رِہائی بخشیں۔ \q1 \v 2 اَپنا کان میری طرف لگائیں، \q2 اَور جلدی سے مُجھے بچائیں؛ \q1 میری پناہ کی چٹّان بنیں، \q2 اَور مُجھے بچانے کے لیٔے محکم قلعہ بنیں۔ \q1 \v 3 چونکہ آپ میری چٹّان اَور میرا قلعہ ہیں، \q2 اِس لیٔے اَپنے نام کی خاطِر میری رہبری اَور رہنمائی کریں۔ \q1 \v 4 مُجھے اِس جال میں سے چھُڑا لیں جو میرے لیٔے بچھایا گیا ہے، \q2 کیونکہ آپ میری پناہ گاہ ہیں \q1 \v 5 میں اَپنی جان آپ کے ہاتھوں میں سونپتا ہُوں؛ \q2 اَے یَاہوِہ، سچّائی کے خُدا! میرا فدیہ دیں۔ \b \q1 \v 6 مُجھے اُن لوگوں سے نفرت ہے جو جھوٹے بُتوں کی پرستش کرتے ہیں؛ \q2 میں تو یَاہوِہ پر توکّل کرتا ہُوں۔ \q1 \v 7 مَیں آپ کی شفقت و مَحَبّت سے خُوش و خُرّم ہوں گا، \q2 کیونکہ آپ نے میری جان کے دُکھ کو دیکھاہے \q2 اَور آپ میری جان کی مُصیبت سے واقف ہیں۔ \q1 \v 8 آپ نے مُجھے دُشمن کے ہاتھ میں نہیں جانے دیا \q2 بَلکہ میرے پاؤں کشادہ جگہ میں قائِم کر دئیے۔ \b \q1 \v 9 اَے یَاہوِہ، مُجھ پر رحم کریں کیونکہ مَیں مُصیبت میں ہُوں؛ \q2 اَور میری آنکھیں غم کے مارے کمزور ہو چُکی ہیں، \q2 اَور میری جان اَور میرا جِسم رنج سے گھُل گیٔے ہیں۔ \q1 \v 10 میری زندگی سخت تکلیف میں ہے؛ \q2 میری عمر کراہتے کراہتے فنا ہو گئی؛ \q1 میری بدکاریوں کے باعث میری قُوّت گھٹ گئی، \q2 اَور میری ہڈّیاں کمزور ہو گئیں۔ \q1 \v 11 میرے سارے دُشمنوں کے سبب سے، \q2 میں اَپنے ہمسایوں کے لیٔے حقارت کا؛ \q1 اَور اَپنے دوستوں کے لیٔے خوف کا باعث بَن گیا ہُوں۔ \q2 یہاں تک کہ جو مُجھے باہر دیکھتے ہیں وہ مُجھ سے دُور بھاگتے ہیں۔ \q1 \v 12 اُنہُوں نے مُجھے اَیسا بھُلا دیا ہے گویا میں مَر چُکا ہُوں؛ \q2 میں ٹوٹے ہُوئے مٹّی کے برتن کی مانند ہو چُکا ہُوں۔ \q1 \v 13 کیونکہ مَیں کیٔی لوگوں کی طرف سے بدنام کیا جا رہا ہُوں؛ \q2 ”ہر طرف خوف ہی خوف ہے!“ \q1 وہ میرے خِلاف سازش کرتے ہیں، \q2 اَور میری جان لینے کے منصُوبے باندھتے ہیں۔ \b \q1 \v 14 لیکن اَے یَاہوِہ، میرا توکّل آپ پر ہے؛ \q2 میں کہتا ہُوں، ”آپ میرے خُدا ہیں۔“ \q1 \v 15 میرے ایّام آپ کے ہاتھ میں ہیں؛ \q2 مُجھے میرے دُشمنوں سے \q2 اَور میرا تعاقب کرنے والوں سے چھُڑا لیں۔ \q1 \v 16 اَپنے خادِم پر اَپنا چہرہ جلوہ گِر فرمائیں؛ \q2 اَور اَپنی لافانی مَحَبّت سے مُجھے بچا لیں۔ \q1 \v 17 یَاہوِہ! مُجھے شرمندہ نہ ہونے دیں، \q2 کیونکہ مَیں نے آپ کو پُکارا ہے؛ \q1 بدکار لوگ شرمندہ ہُوں \q2 اَور پاتال میں خاموشی سے پڑے رہیں۔ \q1 \v 18 اُن کے دروغ گو لب خاموش ہو جایٔیں، \q2 کیونکہ وہ غُرور اَور حقارت سے \q2 راستبازوں کے خِلاف تکبُّر آمیز باتیں کرتے ہیں۔ \b \q1 \v 19 آپ نے اَپنے ڈرنے والوں کے لیٔے، \q2 کتنی بڑی نِعمت رکھ چھوڑی ہے، \q1 جسے آپ بنی آدمؔ کے سامنے \q2 اُنہیں عطا کرتے ہیں جو آپ میں پناہ لیتے ہیں۔ \q1 \v 20 آپ اُنہیں لوگوں کی سازشوں سے \q2 اَپنی حُضُوری کی پناہ گاہ میں چُھپائے رکھتے ہیں \q1 اَور اَپنے مَسکن میں \q2 اُنہیں اِلزام تراش زبانوں سے محفوظ رکھتے ہیں۔ \b \q1 \v 21 یَاہوِہ کی سِتائش ہو! \q2 کیونکہ جَب مَیں اَیسے شہر میں تھا جسے دُشمنوں نے گھیر رکھا تھا \q2 تو اُنہُوں نے مُجھے اَپنی عجِیب شفقت و مَحَبّت دِکھائی۔ \q1 \v 22 مَیں نے گھبرا کر عجلت میں کہہ دیا تھا، \q2 ”مَیں آپ کے سامنے سے کاٹ ڈالا گیا ہُوں!“ \q1 لیکن جَب مَیں نے آپ سے فریاد کی \q2 تَب آپ نے میری رحم کی اِلتجا کو سُن لیا۔ \b \q1 \v 23 یَاہوِہ سے مَحَبّت رکھو، اَے اُن کے سَب وفادار مُقدّسین! \q2 یَاہوِہ سچّے مُومِنین کو سلامت رکھتے ہیں، \q2 لیکن مغروُروں کو خُوب بدلہ دیتے ہیں۔ \q1 \v 24 لہٰذا تُم سَب جو یَاہوِہ پر آس رکھتے ہو، \q2 مضبُوط ہو جاؤ اَور ہمّت باندھو! \c 32 \cl زبُور 32 \d داویؔد کا زبُور۔ \tl مشکیل۔‏\tl*\f + \fr 32‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* \q1 \v 1 مُبارک ہیں وہ لوگ، \q2 جِن کی خطائیں بخشی گئیں، \q2 اَور جِن کے گُناہوں کو ڈھانکا گیا۔ \q1 \v 2 مُبارک ہے وہ آدمی، \q2 جِن کے گُناہ یَاہوِہ کبھی حِساب میں نہیں لائیں گے۔ \q2 اَور جِس کے دِل میں فریب نہیں ہے۔ \b \q1 \v 3 جَب مَیں خاموش رہا، \q2 تو دِن بھرکے کراہنے سے \q2 میری ہڈّیاں گھُل گئیں۔ \q1 \v 4 کیونکہ رات دِن \q2 آپ کا ہاتھ مُجھے پر بھاری تھا؛ \q1 اَور میری قُوّت زائل ہو گئی \q2 جَیسی گرمیوں کے خشک موسم میں ہو جاتی ہے۔ \b \q1 \v 5 تَب مَیں نے آپ کے سامنے اَپنا گُناہ تسلیم کر لیا، \q2 اَور اَپنی بدکاری پر پردہ نہ ڈالا۔ \q1 مَیں نے کہا، ”میں یَاہوِہ کے حُضُور \q2 اَپنی خطاؤں کا اقرار کروں گا۔“ \q1 اَور جَب مَیں نے آپ کے سامنے گُناہ کو قبُول کیا \q2 تَب آپ نے میرے گُناہ کی بدی کو مُعاف کیا۔ \b \q1 \v 6 لہٰذا ہر دیندار، \q2 آپ سے اَیسے وقت میں دعا کرے جَب آپ مِل سکتے ہیں؛ \q1 جَب زور کا سیلاب آئے گا، \q2 تو بھی وہ اُن تک ہرگز نہیں پہُنچے گا۔ \q1 \v 7 آپ میرے چھُپنے کی جگہ ہیں؛ \q2 آپ ہی مُجھے تکلیف سے بچائیں گے \q2 اَور رِہائی کے نغموں سے گھیر لیں گے۔ \b \q1 \v 8 میں تُمہیں ہدایت دُوں گا اَور بتاؤں گا کہ تُمہیں کس راہ پر چلنا ہوگا؛ \q2 میں تُمہیں صلاح دُوں گا اَور تُم پر نگاہ رکھوں گا۔ \q1 \v 9 تُم گھوڑے اَور خچّر کی مانند نہ بنو، \q2 جو سمجھ نہیں رکھتے \q1 بَلکہ اُنہیں باگ اَور لگام سے قابُو میں رکھنا پڑتا ہے \q2 ورنہ وہ تمہارے پاس آنے کے بھی نہیں۔ \q1 \v 10 بدکار لوگوں پر کافی مُصیبتیں آئیں گی، \q2 لیکن یَاہوِہ کی لافانی مَحَبّت \q2 اُن پر توکّل کرنے والے کو گھیرے رہتی ہے۔ \b \q1 \v 11 اَے راستبازو، یَاہوِہ میں خُوش اَور شادمان رہو؛ \q2 اَے راست دِلو! تُم سَب نغمہ گاؤ۔ \c 33 \cl زبُور 33 \q1 \v 1 اَے راستبازو، یَاہوِہ کے حُضُور خُوشی سے گاؤ؛ \q2 کیونکہ اُن کی سِتائش کرنا راستبازوں کو زیب دیتاہے۔ \q1 \v 2 سِتار کے ساتھ یَاہوِہ کی سِتائش کرو؛ \q2 دس تار والے بربط کے ساتھ اُس کے لیٔے نغمہ سرائی کرو۔ \q1 \v 3 یَاہوِہ کے لیٔے کویٔی نیا نغمہ گاؤ؛ \q2 اَچھّی طرح ساز بجاؤ اَور خُوشی سے للکارو۔ \b \q1 \v 4 کیونکہ یَاہوِہ کا یہ کلام حق اَور راست ہے؛ \q2 اَور اُس کے سَب کام وفاداری کے ہیں۔ \q1 \v 5 یَاہوِہ راستبازی اَور اِنصاف کو پسند کرتا ہے؛ \q2 زمین اُس کی لافانی مَحَبّت سے معموُر ہے۔ \b \q1 \v 6 آسمان یَاہوِہ کے کلام سے، \q2 اَور اجرامِ فلکی اُس کے مُنہ کے دَم سے بنے۔ \q1 \v 7 وہ سمُندر کا پانی گویا مرتبان میں جمع کرتا ہے؛ \q2 اَور گہرے سمُندروں کو اَپنے مخزنوں میں رکھتے ہیں۔ \q1 \v 8 ساری زمین یَاہوِہ سے ڈرے؛ \q2 جہان کے سَب باشِندے اُس کا خوف مانیں۔ \q1 \v 9 کیونکہ اُنہُوں نے فرمایا اَور زمین وُجُود میں آئی؛ \q2 اُنہُوں نے حُکم دیا اَور یہ قائِم ہو گئی۔ \b \q1 \v 10 یَاہوِہ قوموں کے منصُوبوں کو خاک میں مِلا دیتاہے؛ \q2 اَور اُمّتوں کے اِرادوں کو پُورا نہیں ہونے دیتا۔ \q1 \v 11 لیکن یَاہوِہ کے منصُوبے اَبد تک، \q2 اَور اُس کے دِل کے اِرادے پُشت در پُشت قائِم رہتے ہیں۔ \b \q1 \v 12 مُبارک ہے وہ قوم، جِس کا خُدا یَاہوِہ ہے، \q2 اَور وہ اُمّت، جسے اُنہُوں نے اَپنی مِیراث کے لیٔے چُن لیا۔ \q1 \v 13 یَاہوِہ آسمان میں سے نیچے نگاہ کرتا ہے، \q2 اَور سَب بنی آدمؔ کو دیکھتا ہے؛ \q1 \v 14 وہ اَپنی قِیام گاہ سے \q2 زمین کے سَب باشِندوں پر نظر رکھتے ہیں۔ \q1 \v 15 وُہی ہیں جو سَب کے دِلوں کو بناتے ہیں، \q2 اَور اُن کے سَب کاموں کا خیال رکھتے ہیں۔ \b \q1 \v 16 کویٔی بادشاہ اَپنی فَوج کی کثرت ہی کے باعث سلامت نہیں رہتا؛ \q2 اَور کسی سُورما کو اُس کی بڑی قُوّت بچا نہ سکے گی۔ \q1 \v 17 فتح کے لئے گھوڑے پر اُمّید رکھنا فُضول ہے؛ \q2 اَپنی بڑی قُوّت کے باوُجُود وہ بچا نہیں سَکتا۔ \q1 \v 18 دیکھو، یَاہوِہ کی آنکھیں اُس سے ڈرنے والوں پر، \q2 اَور اُن پر لگی رہتی ہیں جِن کی اُمّید اُس کی لافانی مَحَبّت پر ہے، \q1 \v 19 تاکہ وہ اُنہیں موت سے چھُڑائے \q2 اَور قحط کے وقت صحیح و سالِم رکھے۔ \b \q1 \v 20 ہم یَاہوِہ پر آس لگائے بیٹھے ہیں؛ \q2 وہ ہماری مدد اَور ہماری سِپر ہے۔ \q1 \v 21 اُس میں ہمارے دِل شادمان ہیں، \q2 کیونکہ اُس کے پاک نام پر ہمارا توکّل ہے۔ \q1 \v 22 اَے یَاہوِہ، آپ کی لافانی مَحَبّت ہم پر ہو، \q2 ہماری آپ ہی پر آس ہے۔ \c 34 \cl زبُور 34 \d داویؔد کا زبُور۔ جَب داویؔد نے اَبی ملیخ کے سامنے پاگل پن کا بہانہ بنایا۔ اَبی ملکِ نے اُسے نکال دیا اَور وہ چلا گیا۔ \q1 \v 1 میں ہر وقت یَاہوِہ کی تعریف کروں گا؛ \q2 اُن کی سِتائش ہمیشہ میرے لبوں پر ہوگی۔ \q1 \v 2 میری جان یَاہوِہ پر فخر کرےگی؛ \q2 حلیم اُسے سُنیں گے اَور خُوش ہوں گے۔ \q1 \v 3 میرے ساتھ یَاہوِہ کی تمجید کرو؛ \q2 آؤ ہم مِل کر اُن کے نام کی تعظیم کریں۔ \b \q1 \v 4 میں یَاہوِہ کا طالب ہُوا اَور اُنہُوں نے مُجھے جَواب دیا؛ \q2 اَور اُنہُوں نے مُجھے سارے خوف سے آزاد کر دیا۔ \q1 \v 5 جو اُن کی طرف نظر اُٹھاتے ہیں مُنوّر ہو جاتے ہیں؛ \q2 اُن کے چہروں پر کبھی شرمندگی نہ آئے گی۔ \q1 \v 6 اِس غریب نے پُکارا اَور یَاہوِہ نے اُس کی سُنی؛ \q2 اَور اُنہُوں نے اُسے اُس کی ساری پریشانیوں سے بچا لیا۔ \q1 \v 7 یَاہوِہ سے ڈرنے والوں کے چاروں طرف اُن کا فرشتہ خیمہ زن ہوتاہے؛ \q2 اَور اُنہیں بچاتا ہے۔ \b \q1 \v 8 آزما کر دیکھو کہ یَاہوِہ کیسے مہربان ہیں؛ \q2 مُبارک ہے وہ آدمی جو اُن میں پناہ لیتا ہے۔ \q1 \v 9 یَاہوِہ سے ڈرو، اَے اُن کے مُقدّسین، \q2 کیونکہ جو اُن سے ڈرتے ہیں اُنہیں کچھ کمی نہیں ہوتی۔ \q1 \v 10 شیرببر کمزور اَور بھُوکے ہو سکتے ہیں، \q2 لیکن یَاہوِہ کے طالب کسی اَچھّی چیز کے مُحتاج نہ ہوں گے۔ \q1 \v 11 اَے میرے بچّو! آؤ، میری سُنو؛ \q2 میں تُمہیں یَاہوِہ کا خوف ماَننا سِکھاؤں گا۔ \q1 \v 12 تُم میں سے جو کویٔی زندگی سے مَحَبّت رکھتا ہے \q2 اَورجو بھلائی اَور عمر درازی کا خواہشمند ہے، \q1 \v 13 وہ اَپنی زبان کو بدی سے \q2 اَور اَپنے لبوں کو جھُوٹ بولنے سے دُور رکھے۔ \q1 \v 14 بدی سے دُور رہے اَور نیکی کرے؛ \q2 صُلح کا طالب ہو اَور اُس کی کوشش میں رہے۔ \b \q1 \v 15 یَاہوِہ کی آنکھیں راستبازوں پر لگی رہتی ہیں \q2 اَور اُن کے کان اُن کی دعاؤں پر لگے رہتے ہیں؛ \q1 \v 16 مگر یَاہوِہ بدکاروں کے خِلاف رہتے ہیں، \q2 تاکہ اُن کا نام زمین پر سے مٹا ڈالیں۔ \b \q1 \v 17 راستباز فریاد کرتے ہیں اَور یَاہوِہ اُن کی سُنتے ہیں؛ \q2 اَور اُنہیں اُن کی تمام پریشانیوں سے چُھڑاتے ہیں۔ \q1 \v 18 یَاہوِہ شکستہ دِل اِنسانوں کے قریب ہیں \q2 اَور وہ خستہ جانوں کو بچاتے ہیں۔ \b \q1 \v 19 خواہ راستباز پر کتنی ہی مُصیبتیں آ پڑی ہُوں، \q2 تو بھی یَاہوِہ اُسے اُن سَب سے رِہائی بخشتے ہیں؛ \q1 \v 20 وہ اُس کی ساری ہڈّیوں کو محفوظ رکھتے ہیں، \q2 اُن میں سے ایک بھی توڑی نہ جائے گی۔ \b \q1 \v 21 بدی بدکار لوگوں کو ہلاک کرےگی؛ \q2 اَور راستباز کے حریف مُجرم قرار دیئے جایٔیں گے۔ \q1 \v 22 یَاہوِہ اَپنے خادِموں کی جانوں کا فدیہ دیتے ہیں؛ \q2 اَورجو کویٔی اُن میں پناہ لے وہ مُجرم نہ ٹھہرے گا۔ \c 35 \cl زبُور 35 \d داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، جو مُجھ سے جھگڑتے ہیں آپ اُن سے جھگڑیں؛ \q2 اَورجو مُجھ سے لڑتے ہیں آپ اُن سے لڑیں۔ \q1 \v 2 سِپر اَور ڈھال لے کر؛ \q2 کھڑا ہو اَور میری مدد کے لیٔے آجائیے۔ \q1 \v 3 میرا تعاقب کرنے والوں کے راستہ میں \q2 نیزہ لے کر کھڑا ہو جائیے۔ \q1 میری جان سے کہو، \q2 ”مَیں آپ کی نَجات ہُوں۔“ \b \q1 \v 4 جو میری جان کے خواہاں ہیں \q2 وہ رُسوا اَور شرمندہ ہُوں؛ \q1 جو میری بربادی کا منصُوبہ باندھتے ہیں \q2 وہ دہشت زدہ ہوکر پسپا کئے جایٔیں۔ \q1 \v 5 وہ اَیسے ہو جایٔیں جَیسے ہَوا کے آگے بھُوسی، \q2 اَور یَاہوِہ کا فرشتہ اُنہیں ہانکتا رہے؛ \q1 \v 6 اُن کی راہ تاریک اَور پھسلنی ہو جائے، \q2 اَور یَاہوِہ کا فرشتہ اُن کو رگیدتا چلا جائے۔ \b \q1 \v 7 کیونکہ اُنہُوں نے بلاوجہ میرے لیٔے جال بچھایا ہے \q2 اَور ناحق میرے لیٔے گڑھا کھودا ہے، \q1 \v 8 اُن پر ناگہاں تباہی آ جائے، \q2 اَورجو جال اُنہُوں نے بچھایا ہے اُس میں وہ خُود ہی جا پھنسیں، \q2 وہ گڑھے میں گِر جایٔیں اَور تباہ ہوں۔ \q1 \v 9 تَب میری جان یَاہوِہ میں خُوش ہوگی \q2 اَور اُن کی نَجات سے شادمان ہوگی۔ \q1 \v 10 میرا کُل وُجُود یہ کہے گا، \q2 ”اَے یَاہوِہ، آپ کی مانند کون ہے؟ \q1 آپ غریبوں کو اُن کے ہاتھ سے جو زِیادہ زورآور ہیں، \q2 اَور مسکینوں اَور مُحتاجوں کو غارت گروں سے چُھڑاتے ہیں۔“ \b \q1 \v 11 سنگدل گواہ میرے خِلاف اُٹھ کھڑے ہوتے ہیں؛ \q2 اَور مُجھ سے اَیسی باتوں کے متعلّق پُوچھتے ہیں جنہیں میں نہیں جانتا۔ \q1 \v 12 وہ مُجھ سے نیکی کے بدلے بدی کرتے ہیں \q2 اَور میری جان کو لاچار کر دیتے ہیں۔ \q1 \v 13 تو بھی جَب وہ بیمار تھے تو مَیں نے ٹاٹ اوڑھا \q2 اَور روزے رکھ کر نَفس کُشی کی۔\f + \fr 35‏:13 \fr*\fq نَفس کُشی کی \fq*\ft ٹاٹ اوڑھنا اَور بغیر کھائے چلے جانا غم کے اِظہار کے طریقے تھے۔\ft*\f* \q1 جَب میری نامقبُول دعائیں میرے پاس لَوٹ آئیں۔ \q2 \v 14 تو میں ماتم کرنے لگا \q2 گویا اَپنے دوست یا بھایٔی کے لیٔے ہی کر رہا ہُوں۔ \q1 اَور غم کے مارے میرا سَر جھُک گیا \q2 گویا میں اَپنی ماں کے لیٔے رو رہا ہُوں۔ \q1 \v 15 لیکن جَب مَیں لڑکھڑایا تو وہ خُوش ہوکر اِکٹھّے ہو گئے؛ \q2 حملہ آور میرے خِلاف جمع ہو گئے اَور مُجھے اُس کا علم بھی نہ تھا۔ \q2 اَور مُجھ پر بہتان باندھنے سے باز نہ آئے۔ \q1 \v 16 بےدینوں کی طرح اُنہُوں نے عداوت سے میرا مضحکہ اُڑایا؛ \q2 اَور مُجھ پر دانت پیسے۔ \b \q1 \v 17 اَے خُداوؔند، آپ کب تک دیکھتے رہیں گے؟ \q2 میری جان کو اُن کی غارت گری سے، \q1 ہاں، میری قیمتی جان اُن دُشمنوں سے چھُڑا لے \q2 جو مُجھ پر شیروں کی مانند حملہ کرتے ہیں۔ \q1 \v 18 مَیں بڑے اِسرائیلی مجمع میں آپ کا شکریہ اَدا کروں گا؛ \q2 مَیں لوگوں کے ہُجوم میں آپ کی سِتائش کروں گا؛ \q1 \v 19 جو لوگ ناحق میرے دُشمن بَن گیٔے ہیں \q2 وہ مُجھ پر شادیانے نہ بجائیں؛ \q1 جو بلاوجہ مُجھ سے کینہ رکھتے ہیں \q2 وہ چشمک زنی نہ کریں۔ \q1 \v 20 کیونکہ وہ صُلح کی باتیں نہیں کرتے، \q2 بَلکہ مُلک کے اَمن پسندوں کے خِلاف بھی \q2 جھُوٹے اِلزام لگاتے ہیں۔ \q1 \v 21 وہ میرے، سامنے مُنہ پھاڑ پھاڑ کر کہتے ہیں، ”آہ! آہ! \q2 ہم نے تو اَپنی آنکھوں سے دیکھ لیا۔“ \b \q1 \v 22 اَے یَاہوِہ، آپ نے تو خُود یہ دیکھاہے؛ لہٰذا خاموش نہ رہیں۔ \q2 اَے خُداوؔند، مُجھ سے دُور نہ ہو۔ \q1 \v 23 جاگیں اَور میرے بچاؤ کے لیٔے اُٹھیں! \q2 اَے میرے خُدا اَور میرے خُداوؔند! میری عدالت کریں۔ \q1 \v 24 اَے یَاہوِہ، میرے خُدا! اَپنی صداقت کے مُطابق میرا اِنصاف کر؛ \q2 اُنہیں مُجھ پر شادمان نہ ہونے دیں۔ \q1 \v 25 اُنہیں یہ سوچنے کا موقع نہ دے کہ آہا، ”یہی تو ہم چاہتے تھے!“ \q2 اَور نہ یہ کہنے کا، ”کہ ہم اُسے نگل گیٔے ہیں۔“ \b \q1 \v 26 جو میری بربادی پر خُوش ہوتے ہیں \q2 وہ شرمندہ اَور پریشان ہو جایٔیں؛ \q1 جو میرے مُقابلہ میں اَپنی بڑائی کی ڈینگیں مارتے ہیں، \q2 وہ شرم اَور رُسوائی سے مُلبّس ہُوں۔ \q1 \v 27 جو میرے بَری ہو جانے کے حق میں ہیں \q2 وہ خُوشی اَور شادمانی سے للکاریں؛ \q1 اَور وہ ہمیشہ یہ کہیں، ”کہ یَاہوِہ کی تمجید ہو، \q2 جو اَپنے خادِم کی سلامتی پر خُوش ہوتاہے۔“ \b \q1 \v 28 میری زبان آپ کی راستبازی کا ذِکر کرےگی \q2 وہ دِن بھر آپ کی سِتائش کرتی رہے گی۔ \c 36 \cl زبُور 36 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ یَاہوِہ کے خادِم داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 بدکار لوگوں کی بدی کے متعلّق \q2 میرے دِل میں یہ خیال آتا ہے: \q1 نہ ہی اُن کی آنکھوں میں \q2 خُدا کا خوف ہے۔\f + \fr 36‏:1 \fr*\ft \+xt رُوم 3‏:18‏\+xt*\ft*\f* \b \q1 \v 2 کیونکہ وہ خُود اَپنی نظر میں اَپنے آپ کو خُوش قِسمت سمجھتا ہے \q2 کہ اُس کا گُناہ نہ تو فاش ہوگا اَور نہ مکرُوہ ہی سمجھا جائے گا۔ \q1 \v 3 اُس کے مُنہ کا کلام بد اَور پُر فریب ہوتاہے؛ \q2 اَور وہ دانشمندی اَور نیکی سے دست بردار ہو چُکاہے۔ \q1 \v 4 وہ اَپنے بِستر پر بھی بُرائی کے منصُوبے باندھتا ہے؛ \q2 اَور گُناہ آلُودہ راہ اِختیار کرتا ہے \q2 اَور بدکاری سے باز نہیں آتا۔ \b \q1 \v 5 اَے یَاہوِہ، آپ کی شفقت و مَحَبّت آسمان تک پہُنچتی ہے، \q2 اَور آپ کی وفا شعاری فلک کو چھُوتی ہے۔ \q1 \v 6 آپ کی راستبازی اُونچے پہاڑوں کی مانند ہے، \q2 اَور آپ کا اِنصاف گہرے سمُندر کی طرح۔ \q2 اَے یَاہوِہ، آپ اِنسان اَور حَیوان دونوں کا مُحافظ ہیں۔ \q1 \v 7 اَے خُدا! آپ کی لافانی مَحَبّت \q2 کس قدر بیش قیمتی ہے! \q1 کیونکہ اِنسانوں میں کیا اعلیٰ اَور کیا ادنیٰ، \q2 سبھی آپ کے بازوؤں کے سایہ میں پناہ لیتے ہیں۔ \q1 \v 8 وہ آپ کے گھر کی نِعمتوں سے فیضیاب ہوتے ہیں؛ \q2 اَور آپ اَپنی خُوشنودی کے دریا میں سے اُنہیں پِلاتے ہیں۔ \q1 \v 9 کیونکہ زندگی کا چشمہ آپ کے پاس ہے؛ \q2 اَور آپ کے نُور کی بدولت ہم رَوشنی پاتے ہیں۔ \b \q1 \v 10 اَپنے شناساؤں پر اَپنی شفقت و مَحَبّت، \q2 اَور راست دِل والوں پر اَپنی راستبازی جاری رکھو۔ \q1 \v 11 مغروُر مُجھ پر لات اُٹھانے نہ پایٔے، \q2 نہ بدکار لوگوں کا ہاتھ مُجھے ہانکنے پایٔے۔ \q1 \v 12 دیکھو، بدکار کیسے گِر پڑے۔ \q2 یُوں نیچے پھینکے گیٔے کہ اَب اُٹھ بھی نہیں پاتے۔ \c 37 \cl زبُور 37 \d داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 بدکرداروں کے باعث پریشان نہ ہو، \q2 اَور خطاکاروں پر رشک نہ کرو۔ \q1 \v 2 کیونکہ وہ گھاس کی مانند جلد مُرجھا جایٔیں گے، \q2 اَور سبز پَودوں کی طرح جلد پژمردہ ہو جایٔیں گے۔ \b \q1 \v 3 یَاہوِہ پر بھروسا رکھ اَور نیکی کرو؛ \q2 مُلک میں آباد رہ اَور محفوظ چراگاہ کا لُطف اُٹھا۔ \q1 \v 4 یَاہوِہ میں مسرُور رہ \q2 اَور وہ تمہاری دِلی مُرادیں پُوری کریں گے۔ \b \q1 \v 5 اَپنی راہ یَاہوِہ کے سُپرد کرو؛ \q2 اُن پر توکّل رکھ اَور وُہی سَب کچھ پُورا کریں گے: \q1 \v 6 وہ تمہاری راستبازی کو سحر کی طرح، \q2 اَور تمہارے حق و اِنصاف کو دوپہر کی دھوپ کی مانند رَوشن کریں گے۔ \b \q1 \v 7 یَاہوِہ کے سامنے خاموشی سے کھڑے رہو اَور صبر سے اُن کی آس رکھیں؛ \q2 جَب لوگ اَپنی روِشوں میں کامیاب ہُوں، \q1 اَور اَپنے بُرے منصُوبے پایۂ تکمیل تک پہُنچائیں، \q2 تَب آپ پریشان نہ ہوں۔ \b \q1 \v 8 قہر سے باز آؤ اَور غضب کو چھوڑ دو؛ \q2 بے زار نہ ہو ورنہ آپ سے بدی سرزد ہوگی۔ \q1 \v 9 بدکردار تو کاٹ ڈالے جایٔیں گے، \q2 لیکن جِن کا توکّل یَاہوِہ پر ہے وہ زمین کے وارِث ہوں گے۔ \b \q1 \v 10 کچھ ہی دیر باقی ہے، پھر بدکار باقی نہ رہیں گے؛ \q2 تُم اُنہیں تلاش کروگے تو بھی اُنہیں نہ پاؤگے۔ \q1 \v 11 لیکن حلیم مُلک کے وارِث ہوں گے \q2 اَور خُوب خُوشحالی اَور اِطمینان سے رہیں گے۔ \b \q1 \v 12 بدکار لوگ راستبازوں کے خِلاف سازش کرتے ہیں \q2 اَور اُن پر دانت پیستے ہیں؛ \q1 \v 13 لیکن خُداوؔند بدکار لوگوں پر ہنستے ہیں، \q2 کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ اُن کی بربادی کا دِن (یعنی عدالت کا دِن) آ رہاہے۔ \b \q1 \v 14 بدکار لوگ تلوار کھینچتے \q2 اَور کمان کو خم کرتے ہیں \q1 تاکہ غریبوں اَور مُحتاجوں کو گرا دیں، \q2 اَور سیدھی راہ پر چلنے والوں کو قتل کر دیں۔ \q1 \v 15 لیکن اُن کی تلواریں اُن ہی کے دِلوں کو چھیدیں گی، \q2 اَور اُن کی کمانیں توڑ دی جایٔیں گی۔ \b \q1 \v 16 راستبازوں کی تھوڑی سِی پُونجی \q2 بدکاروں کی بہت سِی دولت سے بہتر ہے؛ \q1 \v 17 کیونکہ بدکاروں کی قُوّت توڑ دی جائے گی، \q2 لیکن یَاہوِہ راستبازوں کو سنبھالتا ہے۔ \b \q1 \v 18 یَاہوِہ کامل لوگوں کی زندگی کے ایّام کو جانتے ہیں، \q2 اُن کی مِیراث ہمیشہ تک قائِم رہے گی۔ \q1 \v 19 وہ آفت کے وقت مُرجھائیں گے نہیں؛ \q2 وہ قحط کے دِنوں میں بھی آسُودہ رہیں گے۔ \b \q1 \v 20 لیکن بدکار نِیست و نابود ہو جایٔیں گے: \q2 یَاہوِہ کے دُشمن کھیتوں کی شادابی کی مانند ہوں گے، \q2 وہ دھوئیں جَیسے دفعتاً غائب ہو جایٔیں گے۔ \b \q1 \v 21 بدکار قرض لیتے ہیں لیکن اَدا نہیں کرتے، \q2 لیکن راستباز فیّاضی سے دیتے ہیں؛ \q1 \v 22 جنہیں یَاہوِہ برکت دیں گے وہ مُلک کے وارِث ہوں گے، \q2 لیکن جِن پر وہ لعنت کریں گے وہ ہلاک کر دیئے جایٔیں گے۔ \b \q1 \v 23 اگر یَاہوِہ کسی اِنسان کی روِش سے خُوش ہوتے ہیں، \q2 تو اُسے ثابت قدم رکھتے ہیں؛ \q1 \v 24 اگر وہ ٹھوکر بھی کھائے تو گرتا نہیں، \q2 کیونکہ یَاہوِہ اُسے اَپنے ہاتھ سے تھامے رہتے ہیں۔ \b \q1 \v 25 میں جَوان تھا لیکن اَب ضعیف ہو چُکا ہُوں، \q2 تو بھی مَیں نے راستبازوں کو بے یارومددگار \q2 اَور اُن کی اَولاد کو بھیک مانگتے ہُوئے نہیں دیکھا۔ \q1 \v 26 دیندار لوگ ہمیشہ فیّاضی سے پیش آتے ہیں اَور فراخدلی سے قرض دیتے ہیں، \q2 اَور اُن کی اَولاد برکت پایٔے گی۔ \b \q1 \v 27 بدی سے باز رہو اَور نیکی کرو؛ \q2 تَب تُم مُلک میں ہمیشہ آباد رہوگے۔ \q1 \v 28 کیونکہ یَاہوِہ صادقوں کی پسندوں کو عزیز رکھتے ہیں \q2 اَور وہ اَپنے وفادار بندوں کو ترک نہیں کریں گے۔ \b \q1 اُن کی ہمیشہ حِفاظت کی جائے گی، \q2 لیکن بدکار لوگوں\f + \fr 37‏:28 \fr*\fq بدکار لوگوں \fq*\ft بدکار ہمیشہ کے لیٔے نکال دئیے جاتے ہیں۔\ft*\f* کی اَولاد کاٹ ڈالی جائے گی؛ \q1 \v 29 راستباز مُلک کے وارِث ہوں گے \q2 اَور اُس میں ہمیشہ بسے رہیں گے۔ \b \q1 \v 30 راستباز کے مُنہ سے دانائی کی باتیں نکلتی ہیں، \q2 اَور اُس کی زبان اِنصاف کی بولی بولتی ہے۔ \q1 \v 31 اُس کے خُدا کے آئین اُس کے دِل میں ہے؛ \q2 اَور اُس کے پاؤں نہیں پھسلتے۔ \b \q1 \v 32 بدکار راستبازوں کی تاک میں رہتے ہیں، \q2 اَور اُن کی جان کے درپے ہوتے ہیں؛ \q1 \v 33 یَاہوِہ اُنہیں بُرے لوگوں کے ہاتھ میں نہیں چھوڑیں گے \q2 اَور جَب وہ عدالت میں پیش ہوں گے تو اُنہیں مُجرم نہیں ٹھہرائیں گے۔ \b \q1 \v 34 یَاہوِہ کی آس رکھو \q2 اَور اُس کی راہ پر چلتے رہو۔ \q1 وہ تُمہیں سرفراز کریں گے تاکہ تُم زمین کا وارِث بنو؛ \q2 جَب بدکار کاٹ ڈالے جایٔیں گے تو تُم اَپنی آنکھوں سے دیکھوگے۔ \b \q1 \v 35 مَیں نے ایک بدکار اَور سنگدل اِنسان کو اَیسے بڑے اقتدار میں دیکھا \q2 جَیسے کویٔی سرسبز درخت اَپنی اصلی زمین میں پھلتا پھُولتا ہے، \q1 \v 36 لیکن جلد ہی جاتا رہا اَور باقی نہ رہا؛ \q2 مَیں نے اُسے تلاش کیا لیکن وہ مِلا ہی نہیں۔ \b \q1 \v 37 مَرد کامل پر نگاہ کرو، راستباز کو دیکھو؛ \q2 اَمن پرست شخص کا مُستقبِل رَوشن ہوتاہے۔\f + \fr 37‏:37 \fr*\ft \+xt یَشع 32‏:17‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 38 لیکن سَب گُنہگار ہلاک کر دئیے جایٔیں گے؛ \q2 بدکار لوگوں کی نَسل کاٹ ڈالی جائے گی۔ \b \q1 \v 39 راستبازوں کی نَجات یَاہوِہ کی طرف سے ہے؛ \q2 مُصیبت کے وقت وہ اُن کا محکم قلعہ ہیں۔ \q1 \v 40 یَاہوِہ اُن کی مدد کرتے اَور اُنہیں رِہائی بخشتے ہیں؛ \q2 وہ اُنہیں بدکاروں سے چُھڑاتے اَور بچا لیتے ہیں، \q2 کیونکہ وہ لوگ اُن میں پناہ لیتے ہیں۔ \c 38 \cl زبُور 38 \d داویؔد کا زبُور۔ ایک عرضداشت۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، آپ مُجھے اَپنے قہر میں ملامت نہ کریں \q2 اَور نہ اَپنے غضب میں مُجھے تنبیہ کریں۔ \q1 \v 2 کیونکہ آپ کے تیروں نے مُجھے چھید ڈالا ہے، \q2 اَور آپ کا ہاتھ مُجھ پر آ پڑا ہے۔ \q1 \v 3 آپ کے قہر کے باعث میرے جِسم میں توانائی نہیں؛ \q2 اَور میرے گُناہ کے باعث میری ہڈّیاں سالِم نہیں۔ \q1 \v 4 میری بدی میرے لیٔے \q2 ناقابل برداشت بوجھ بَن کر رہ گئی ہے۔ \b \q1 \v 5 میری گُناہ آلُودہ حماقت کے باعث \q2 میرے زخم سڑ گیٔے اَور اُن میں بدبُو پیدا ہو گئی ہے۔ \q1 \v 6 میں کُبڑا ہوکر زمین سے جا لگا ہُوں؛ \q2 میں دِن بھر ماتم کرتا رہتا ہُوں۔ \q1 \v 7 میری کمر میں شدید درد ہے؛ \q2 اَور میرے جِسم میں ذرا بھی صحت نہیں۔ \q1 \v 8 میری نقاہت بڑھ گئی ہے اَور مَیں نہایت کُچلا ہُوا ہُوں؛ \q2 اَور دِل کی بےچینی کے باعث کراہتا رہتا ہُوں۔ \b \q1 \v 9 اَے خُداوؔند، میری تمام تمنّاؤں کا دفتر آپ کے سامنے کھُلا پڑا ہے؛ \q2 اَور میری آہیں آپ سے پوشیدہ نہیں ہیں۔ \q1 \v 10 میرا دِل دھڑکتا ہے اَور میری قُوّت گھٹتی جا رہی ہے؛ \q2 اَور میری آنکھوں کی رَوشنی چلی گئی ہے۔ \q1 \v 11 میرے زخموں کے باعث میرے عزیزو اقارب مُجھ سے گُریز کرنے لگے ہیں؛ \q2 اَور میرے ہمسایے دُور رہتے ہیں۔ \q1 \v 12 جو میری جان کے خواہاں ہیں وہ اَپنے جال بچھاتے ہیں، \q2 جو مُجھے نُقصان پہُنچانا چاہتے ہیں وہ میری بربادی کی باتیں کرتے ہیں؛ \q2 اَور دِن بھر مکر و فریب کے منصُوبے باندھتے ہیں۔ \b \q1 \v 13 میں ایک بہرے اِنسان کی مانند ہُوں جو سُن ہی نہیں سَکتا، \q2 ایک گُونگے کی مانند جو اَپنا مُنہ نہیں کھولتا؛ \q1 \v 14 میں اُس آدمی کی طرح ہُوں جسے سُنایٔی نہیں دیتا، \q2 اَور جِس کا مُنہ جَواب نہیں دے سَکتا۔ \q1 \v 15 اَے یَاہوِہ، مَیں آپ پر آس لگائے بیٹھا ہُوں؛ \q2 اَے خُداوؔند، میرے خُدا! آپ جَواب دیں گے۔ \q1 \v 16 کیونکہ مَیں نے کہا: ”کہیں وہ مُجھ پر شادیانہ نہ بجائیں \q2 یا جَب میرا پاؤں پھسلے تو میرے خِلاف تکبُّر نہ کریں۔“ \b \q1 \v 17 کیونکہ مَیں گرنے کو ہُوں، \q2 اَور میرا درد برابر میرے ساتھ لگا ہُواہے۔ \q1 \v 18 میں اَپنی بدکاری کا خُدا سے اقرار کرتا ہُوں؛ \q2 اَور مَیں اَپنے گُناہ کے باعث پریشان ہُوں۔ \q1 \v 19 اَیسے بہت ہیں جو میرے سخت دُشمن ہیں؛ \q2 اَور مُجھ سے بلاوجہ نفرت کرنے والے بھی تعداد میں بہت ہو گئے ہیں۔ \q1 \v 20 وہ میری نیکی کا بدلہ بدی سے دیتے ہیں \q2 اَور جَب مَیں نیکی کی پیروی کرتا ہُوں تو بہتان تراشی کرتے ہیں۔ \b \q1 \v 21 اَے یَاہوِہ، مُجھے ترک نہ کریں؛ \q2 اَے میرے خُدا! مُجھ سے دُور نہ ہو۔ \q1 \v 22 اَے میرے مُنجّی خُداوؔند، \q2 میری مدد کے لیٔے جلد آئیں۔ \c 39 \cl زبُور 39 \d موسیقاروں کے سربراہ۔ یدُوتونؔ کے لیٔے۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 مَیں نے اَپنے آپ سے کہا، ”میں اَپنی روِش پر احتیاط کی نظر رکھوں گا؛ \q2 اَور اَپنی زبان کو خطا سے باز رکھوں گا، \q1 جَب تک بدکار لوگ میرے سامنے ہیں \q2 میں اَپنے مُنہ کو لگام دئیے رہُوں گا۔“ \q1 \v 2 لیکن جَب مَیں گُونگے کی طرح خاموش رہا، \q2 اَور کویٔی بھلائی کی بات بھی نہ کہہ سَکا، \q1 تو میری پریشانی اَور بڑھ گئی۔ \q2 \v 3 میرا دِل اَندر ہی اَندر جَل رہاتھا، \q1 جَب مَیں نے غور کیا تو آگ اَور بھڑک اُٹھی؛ \q2 تَب میری زبان یُوں گویا ہُوئی: \b \q1 \v 4 ”اَے یَاہوِہ! مُجھے میری زندگی کا اَنجام \q2 اَور میری عمر کی میعاد بتا دیں؛ \q2 مُجھے یہ بتائیں کہ میری زندگی کتنی تیزرَو ہے۔ \q1 \v 5 آپ نے میری عمر بالشت بھر کی رکھی ہے؛ \q2 میری زندگی کی میعاد آپ کے سامنے ہیچ ہے۔ \q1 ہر آدمی کی زندگی محض دَم بھر کی ہے، \q2 خواہ وہ کتنا طاقتور ہو۔ \b \q1 \v 6 ”دراصل اِنسان محض ایک چلتا پھرتا سایہ ہے: \q2 وہ سرگرم رہتاہے لیکن اُس سے کیا فائدہ؛ \q2 وہ دولت جمع کرتا ہے لیکن یہ نہیں جانتا کہ وہ کس کے ہاتھ لگے گی۔ \b \q1 \v 7 ”لیکن اَب اَے خُداوؔند، میں کس بات کے لیٔے ٹھہروں؟ \q2 میری اُمّید آپ ہی سے ہے۔ \q1 \v 8 مُجھے میری ساری خطاؤں سے بچائیں؛ \q2 مُجھے احمقوں کی تحقیر کا نِشانہ نہ بنائیں۔ \q1 \v 9 مَیں خاموش رہا اَور اَپنا مُنہ نہ کھولا، \q2 کیونکہ آپ نے ہی یہ کیا ہے۔ \q1 \v 10 اَپنی بُلا مُجھ سے دُور کر دیں؛ \q2 آپ کے ہاتھ کی مار سے میرا بُرا حال ہے۔ \q1 \v 11 آپ لوگوں کو اُن کے گُناہوں کے باعث تنبیہ کرتے اَور سزا دیتے ہیں؛ \q2 اَور آپ اُن کی مرغوب اَشیا کو کیڑے کی مانند تلف کر دیتے ہیں۔ \q2 اِنسان کی ہستی محض دَم بھر کی ہے۔ \b \q1 \v 12 ”اَے یَاہوِہ، میری دعا سُنیں، \q2 میری فریاد پر کان لگائیں، \q2 میرے رونے پر نظر کریں؛ \q1 کیونکہ مَیں آپ کے حُضُور پردیسی ہُوں، \q2 اَور اَپنے سَب آباؤاَجداد کی مانند اجنبی ہُوں۔ \q1 \v 13 مُجھ سے نظر ہٹا لیں تاکہ میں تازہ دَم ہو جاؤں \q2 اِس سے پہلے کہ رحلت کروں اَور نِیست ہو جاؤں۔“ \c 40 \cl زبُور 40 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 میں صبر سے یَاہوِہ کا منتظر رہا؛ \q2 اُنہُوں نے میری طرف توجّہ فرمائی اَور میری فریاد سُنی۔ \q1 \v 2 اُنہُوں نے مُجھے ہولناک گڑھے، \q2 اَور کیچڑ اَور دلدل سے باہر کھینچ لیا؛ \q1 اُنہُوں نے میرے پاؤں چٹّان پر رکھے \q2 اَور کھڑے رہنے کے لیٔے مضبُوط جگہ دی۔ \q1 \v 3 یَاہوِہ نے ہمارے خُدا کی سِتائش کا نیا نغمہ، \q2 میرے مُنہ میں ڈالا۔ \q1 کیٔی لوگ یہ دیکھیں گے، اَور ڈریں گے \q2 اَور یَاہوِہ پر توکّل کریں گے۔ \b \q1 \v 4 مُبارک ہے وہ آدمی \q2 جِس کا توکّل یَاہوِہ پر ہے، \q1 وہ مغروُروں اَور اُن لوگوں کی طرف مائل نہیں ہوتا، \q2 جو جھُوٹے معبُودوں کی طرف مائل ہو جاتے ہیں۔ \q1 \v 5 اَے یَاہوِہ، میرے خُدا! \q2 آپ نے کیٔی عجِیب کارنامے کئے ہیں۔ \q2 جو تدبیریں آپ نے ہمارے لیٔے کی ہیں \q1 اُنہیں کویٔی شُمار نہیں کر سَکتا؛ \q2 اگر مَیں اُن کا ذِکر کروں یا اُنہیں بَیان کرنا چاہُوں، \q2 تو وہ اِس قدر زِیادہ ہیں کہ بَیان سے بھی باہر ہیں۔ \b \q1 \v 6 آپ قُربانیاں اَور نذریں نہیں چاہتے، \q2 لیکن آپ نے میرے کان کھول دئیے ہیں۔ \q2 سوختنی نذروں اَور خطا کی قُربانیوں کی آپ کو حاجت نہ تھی۔ \q1 \v 7 تَب مَیں نے کہا، ”اَے خُدا، دیکھئے مَیں حاضِر ہُوں؛ \q2 جَیسا کہ چمڑے کے نوشتے میں میری بابت لِکھّا ہُواہے۔ \q1 \v 8 اَے خُدا، آپ کی مرضی کو پُوری کرنا ہی میری خُوشی کا باعث ہے؛ \q2 کیونکہ آپ کے آئین میرے دِل میں ہے۔“ \b \q1 \v 9 میں بڑے اِسرائیلی مجمع میں صداقت کی بشارت دیتا ہُوں؛ \q2 میں اَپنا مُنہ بند نہیں کرتا، \q2 اَے یَاہوِہ، یہ تو آپ کو مَعلُوم ہی ہے۔ \q1 \v 10 مَیں آپ کی راستبازی اَپنے دِل میں چھُپا کر نہیں رکھتا؛ \q2 مَیں آپ کی وفاداری اَور نَجات کا اِظہار کرتا ہُوں۔ \q1 مَیں آپ کی شفقت و مَحَبّت اَور آپ کی سچّائی کو \q2 بڑے اِسرائیلی مجمع میں پوشیدہ نہیں رکھتا۔ \b \q1 \v 11 اَے یَاہوِہ، اَپنی رحمت سے مُجھے محروم نہ رکھیں؛ \q2 آپ کی شفقت و مَحَبّت اَور آپ کی سچّائی ہمیشہ میری حِفاظت کریں۔ \q1 \v 12 بے شُمار مُصیبتوں نے مُجھے گھیرلیا ہے؛ میرے گُناہوں نے مُجھے آ پکڑا ہے؛ \q2 یہاں تک کہ میں دیکھ نہیں سَکتا۔ \q1 میرے گُناہ میرے سَر کے بالوں سے بھی زِیادہ ہیں، \q2 اَور میرا دِل میرے اَندر ٹوٹ چُکاہے۔ \q1 \v 13 اَے یَاہوِہ، براہِ کرم مُجھے جلد نَجات بخشیں؛ \q2 اَے یَاہوِہ، میری مدد کے لیٔے جلد آئیں۔ \b \q1 \v 14 جو میری جان کے درپے ہیں \q2 وہ سَب شرمندہ اَور پریشان ہوں؛ \q1 اَورجو میری بربادی کے خواہاں ہیں \q2 وہ سَب رُسوا ہوکر پسپا کئے جایٔیں۔ \q1 \v 15 وہ جو میرے دشمن مُجھ پر، ”آہ! آہ!“ کرتے ہیں! \q2 وہ سَب اَپنی رُسوائی کے باعث تباہ کئے جایٔیں۔ \q1 \v 16 لیکن جو آپ کی جُستُجو میں ہیں \q2 آپ میں خُوش و شادمان ہوں؛ \q1 اَورجو آپ کی نَجات کے مُشتاق ہیں وہ ہمیشہ یہ کہا کریں، \q2 ”یَاہوِہ عظیم ہیں!“ \b \q1 \v 17 اَے خُداوؔند، میں تو مسکین اَور مُحتاج ہُوں؛ \q2 اِس لئے مُجھ پر نظرِکرم کریں۔ \q1 آپ ہی میرے مددگار اَور میرے چھُڑانے والے ہیں؛ \q2 ”آپ میرے خُدا ہیں!“ اَب دیر نہ کریں۔ \c 41 \cl زبُور 41 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 مُبارک ہے وہ جو کمزور کا خیال رکھتا ہے؛ \q2 یَاہوِہ اُسے مُصیبت کے وقت بچاتے ہیں۔ \q1 \v 2 یَاہوِہ اُس کی حِفاظت کریں گے اَور اُسے زندہ رکھیں گے؛ \q2 اَور اُسے زمین پر برکت دیں گے \q2 اَور اُسے اُس کے حریفوں کی مرضی پر نہ چھوڑیں گے۔ \q1 \v 3 یَاہوِہ اُسے اُس کے بِستر علالت پر سنبھالیں گے \q2 اَور اُسے بیماری کے بِستر سے اُٹھا کھڑا کریں گے۔ \b \q1 \v 4 مَیں نے دعا کی: ”اَے یَاہوِہ، مُجھ پر رحم کریں؛ \q2 مُجھے شفا بخشیں کیونکہ مَیں نے آپ کے خِلاف گُناہ کیا ہے۔“ \q1 \v 5 میرے دُشمن عداوت سے میرے متعلّق کہتے ہیں کہ \q2 ”یہ کب مَرے گا اَور اُس کا نام کب مٹے گا؟“ \q1 \v 6 جَب کویٔی میری عیادت کو آتا ہے، \q2 تو وہ جھُوٹ بَکتا ہے اَور اُس کا دِل بدی کی باتوں سے بھرا ہوتاہے؛ \q2 تَب وہ باہر جا کر اُس کا ذِکر کرتا ہے۔ \b \q1 \v 7 میرے سارے دُشمن میرے خِلاف سرگوشی کرتے ہیں؛ \q2 وہ میرے بارے میں اَپنے ذہن میں بُرے خیالات رکھتے ہیں \q1 \v 8 اَور کہتے ہیں، ”اُسے کویٔی گھِنونا مرض لاحق ہو گیا ہے؛ \q2 اَور جہاں وہ اَب پڑا ہے وہاں سے ہرگز نہ اُٹھ پایٔےگا۔“ \q1 \v 9 بَلکہ میرے عزیز دوست نے بھی، \q2 جِس پر مُجھے بھروسا تھا، \q1 اَورجو میری روٹی کھاتا ہے، \q2 وُہی مُجھ پر لات اُٹھاتا ہے۔\f + \fr 41‏:9 \fr*\ft \+xt 2 سمو 15‏:12؛ یُوح 13‏:18؛ اعما 1‏:16‏\+xt*\ft*\f* \b \q1 \v 10 لیکن اَے یَاہوِہ، آپ مُجھ پر رحم کریں؛ \q2 مُجھے اُٹھا کھڑا کریں تاکہ میں اُنہیں بدلہ دُوں۔ \q1 \v 11 اُس سے میں جان گیا کہ آپ مُجھ سے خُوش ہیں، \q2 کہ میرا دُشمن مُجھ پر فتح نہیں پاتا۔ \q1 \v 12 آپ میری راستی میں مُجھے سنبھالتے ہیں \q2 اَور ہمیشہ اَپنی حُضُوری میں قائِم رکھتے ہیں۔ \b \b \q1 \v 13 بنی اِسرائیل کے خُدا یَاہوِہ، \q2 اَزل سے اَبد تک سِتائش ہو، \qc آمین ثُمّ آمین۔\f + \fr 41‏:13 \fr*\ft \+xt لُوق 1‏:68؛ زبُور 106‏:48‏\+xt*\ft*\f* \c 42 \ms دُوسری کِتاب \mr زبُور 42‏–72 \cl زبُور 42 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ بنی قورحؔ کا \tl مشکیل۔‏\tl*\f + \fr 42‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* \q1 \v 1 جِس طرح ہِرنی پانی کے نالوں کو ترستی ہے، \q2 وَیسے ہی اَے میرے خُدا، میری جان آپ کے لیٔے ترستی ہے۔ \q1 \v 2 میری جان خُدا کی بَلکہ زندہ خُدا کی پیاسی ہے۔ \q2 میں کب جا کر خُدا کی خدمت مَیں حاضِر ہو سکوں گا؟ \q1 \v 3 دِن اَور رات \q2 میرے آنسُو میری خُوراک ہیں، \q1 جَب کہ میرے دشمن دِن بھر مُجھ سے پُوچھتے ہیں، \q2 آپ کا خُدا کہاں ہے؟ \q1 \v 4 اِن باتوں کو یاد کرکے \q2 میرا دِل بھر آتا ہے: \q1 کہ مَیں کس طرح لوگوں کے ساتھ جایا کرتا تھا، \q2 اَور اُس جَشن منانے والے ہُجوم کے ساتھ، \q1 خُوشی سے للکارتا ہُوا اَور سِتائش کرتا ہُوا \q2 ”خُدائے قادر کے گھر تک اُن کی قیادت کیا کرتا تھا۔“ \b \q1 \v 5 اَے میری جان، تُو کیوں اُداس ہے؟ \q2 اَور میرے اَندر اِس قدر بےچینی کیوں ہے؟ \q1 خُدا سے اُمّید رکھو، \q2 کیونکہ مَیں پھر اَپنے مُنجّی اَور اَپنے خُدا کی، \q2 سِتائش کروں گا۔ \b \q1 \v 6 اَے میرے خُدا! میری جان مُجھ میں اُداس ہے؛ \q2 اِس لیٔے میں یردنؔ کی سرزمین سے اَور حرمُونؔ کی بُلندیوں، \q1 یعنی کوہِ مِصفاؔر پر سے \q2 خُدا آپ کو یاد کروں گا۔ \q1 \v 7 آپ کی آبشاروں کی گرج سُن کر \q2 گہراؤ گہراؤ کو پُکارتا ہے؛ \q1 آپ کی سَب لہریں اَور موجیں \q2 میرے اُوپر سے تیزی سے گزر گئیں۔ \b \q1 \v 8 دِن کو یَاہوِہ اَپنی شفقت و مَحَبّت ظاہر کرتے ہیں، \q2 اَور رات کو اُن کا نغمہ میرے لبوں پر رہتاہے۔ \q2 جسے میں اَپنی حیات کے خُدا کے حُضُور دعا کے طور پر پیش کرتا ہُوں۔ \b \q1 \v 9 میں خُدا سے جو میری چٹّان ہے کہتا ہُوں، \q2 ”آپ نے مُجھے کیوں فراموش کر دیا؟ \q1 میں دُشمن کے ظُلم کے باعث، \q2 کیوں ماتم کرتا پھروں؟“ \q1 \v 10 میرے دُشمنوں کی طَعنہ زنی سے \q2 میری ہڈّیاں چُورچُور ہونے لگتی ہیں، \q1 جو دِن بھر مُجھ سے کہتے رہتے ہیں، \q2 ”آپ کا خُدا کہاں ہے؟“ \b \q1 \v 11 اَے میری جان، تُو کیوں اُداس ہے؟ \q2 اَور تُو میرے اَندر اِس قدر بےچین کیوں ہے؟ \q1 خُدا سے اُمّید رکھ، \q2 کیونکہ مَیں پھر اَپنے مُنجّی اَور اَپنے خُدا کی \q2 سِتائش کروں گا۔ \c 43 \cl زبُور 43 \q1 \v 1 اَے خُدا، میرا اِنصاف کریں، \q2 اَور ایک بے دین قوم کے خِلاف \q2 میری وکالت کریں؛ \q1 اَور دغاباز اَور بدکار لوگوں سے \q2 مُجھے چھڑائیں۔ \q1 \v 2 آپ ہی خُدا میرے محکم قلعہ ہیں، \q2 آپ نے کیوں مُجھے ترک کر دیا؟ \q1 میں دُشمن کے ظُلم کے باعث، \q2 کیوں ماتم کرتا پھروں؟ \q1 \v 3 اَپنا نُور اَور اَپنی سچّائی ظاہر کریں، \q2 وُہی میری رہبری کریں؛ \q1 وُہی مُجھے آپ کے مُقدّس پہاڑ\f + \fr 43‏:3 \fr*\fq مُقدّس پہاڑ \fq*\ft کوہِ صِیّونؔ\ft*\f* پر، \q2 اَور آپ کی قِیام گاہ تک پہُنچا دیں۔ \q1 \v 4 تَب میں خُدا کے مذبح کے پاس جاؤں گا، \q2 اَور خُدا کے پاس جو میری خُوشی اَور میری شادمانی ہیں۔ \q1 اَے خُدا، میرے خُدا! \q2 میں بربط پر آپ کی سِتائش کروں گا۔ \b \q1 \v 5 اَے میری جان، تُو کیوں اُداس ہے؟ \q2 اَور تُو میرے اَندر اِس قدر بےچین کیوں ہے؟ \q1 خُدا سے اُمّید رکھ، \q2 کیونکہ مَیں پھر اَپنے مُنجّی \q2 اَور اَپنے خُدا کی سِتائش کروں گا۔ \c 44 \cl زبُور 44 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ بنی قورحؔ کی تصنیف\tl مشکیل۔‏\tl*\f + \fr 44‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* \q1 \v 1 اَے خُدا، ہم نے اَپنے کانوں سے سُنا، \q2 اَور ہمارے آباؤاَجداد نے ہم سے کہا، \q1 کہ آپ نے اُن کے دِنوں میں، \q2 قدیم زمانہ میں \q2 آپ نے کیا کیا کام کیٔے۔ \q1 \v 2 آپ نے اَپنے ہاتھ سے قوموں کو بے دخل کر دیا \q2 اَور ہمارے آباؤاَجداد کو آباد کیا؛ \q1 آپ نے مُختلف اُمّتوں کو تباہ کر دیا \q2 اَور ہمارے آباؤاَجداد کو آسُودہ کر دیا۔ \q1 \v 3 کیونکہ آپ کے لوگ نہ تو اَپنی تلوار کے بَل پر اُس مُلک پر قابض ہُوئے، \q2 اَور نہ اُن کے بازو کی طاقت ہی نے اُنہیں فتح بخشی؛ \q1 بَلکہ وہ آپ کے داہنے ہاتھ، آپ کے بازو کی طاقت، \q2 اَور آپ کے چہرہ کے نُور سے فتحیاب ہُوئے، \q2 کیونکہ آپ کو اُن سے مَحَبّت تھی۔ \b \q1 \v 4 کیونکہ آپ میرے بادشاہ اَور میرے خُدا ہیں، \q2 جو یعقوب کے حق میں نَجات کا حُکم صادر فرماتے ہیں۔ \q1 \v 5 آپ کی بدولت ہم اَپنے دُشمنوں کو پیچھے دھکیلتے ہیں؛ \q2 اَور آپ کے نام کی بدولت ہم اَپنے مُخالفوں کو پامال کرتے ہیں۔ \q1 \v 6 مُجھے اَپنی کمان پر اِعتماد نہیں، \q2 اَور میری تلوار مُجھے فتح نہیں دیتی؛ \q1 \v 7 لیکن آپ ہمیں اَپنے دُشمنوں پر فتحیاب کرتے ہیں، \q2 اَور ہمارے مُخالفوں کو شرمندہ کرتے ہیں۔ \q1 \v 8 ہم دِن بھر خُدا پر فخر کرتے ہیں، \q2 اَور ہم ہمیشہ آپ کے نام کی سِتائش کریں گے۔ \b \q1 \v 9 لیکن اَب آپ نے ہمیں ترک کر دیا اَور ہمیں رُسوا کیا؛ \q2 اَور اَب آپ ہمارے لشکروں کے ساتھ نہیں جاتے۔ \q1 \v 10 آپ نے ہمیں دُشمن کے سامنے سے پسپا کر دیا، \q2 اَور ہمارے مُخالفوں نے ہمیں لُوٹ لیا۔ \q1 \v 11 آپ نے ہمیں بھیڑوں کی مانند ذبح ہونے کے لیٔے دے دیا \q2 اَور ہمیں مُختلف قوموں میں تِتّر بِتّر کر دیا۔ \q1 \v 12 آپ نے اَپنی اُمّت کو بُلا قیمت بیچ ڈالا، \q2 اَور اُس سودے میں کچھ بھی منافع نہ کمایا۔ \b \q1 \v 13 آپ نے ہمیں اَپنے ہمسایوں کی ملامت کا نِشانہ، \q2 اَور ہمارے اِردگرد کے لوگوں کی تضحیک و تحقیر اَور تمسخر کا باعث بنا دیا۔ \q1 \v 14 آپ نے ہمیں قوموں کے درمیان ضرب المثل بنا دیا؛ \q2 مُختلف اُمّتوں کے لوگ ہمیں دیکھ کر سَر ہلاتے ہیں۔ \q1 \v 15 میری رُسوائی دِن بھر میرے سامنے رہتی ہے، \q2 اَور میرے چہرہ پر شرم کا پردہ پڑا رہتاہے \q1 \v 16 جو ملامت کرنے والوں اَور بُرا بھلا کہنے والوں کی طَعنہ زنی کے سبب سے ہے، \q2 اَور دُشمن کی وجہ سے ہے جو اِنتقام لینے پر آمادہ ہے۔ \b \q1 \v 17 یہ سَب کچھ ہم پر واقع ہُوا، \q2 حالانکہ ہم نے آپ کو فراموش نہیں کیا تھا \q2 اَور نہ ہی آپ کے عہد کو جُھٹلایا تھا۔ \q1 \v 18 ہمارے دِل برگشتہ نہ ہُوئے؛ \q2 اَور نہ ہمارے قدم آپ کی راہ سے بہکے۔ \q1 \v 19 لیکن آپ نے ہمیں کُچل کر گیدڑوں کا ٹھکانا بنا دیا \q2 اَور ہمیں گہری تاریکی سے ڈھانک دیا۔ \b \q1 \v 20 اگر ہم اَپنے خُدا کا نام فراموش کر چُکے ہوتے \q2 یا اَپنے ہاتھ کسی غَیر معبُود کے آگے دعا کے لئے پھیلائے ہوتے، \q1 \v 21 تو کیا خُدا نے اُسے دریافت نہ کر لیا ہوتا، \q2 جَب کہ وہ دِل کے بھید جانتے ہیں؟ \q1 \v 22 ہم تو آپ کی خاطِر سارا دِن موت کا سامنا کرتے رہتے ہیں؛ \q2 ہم ذبح ہونے والی بھیڑوں کی مانند سمجھے جاتے ہیں۔ \b \q1 \v 23 جاگو، اَے خُداوؔند، آپ کیوں سوتے ہیں؟ \q2 اُٹھیں، ہمیں ہمیشہ کے لیٔے ترک نہ کریں۔ \q1 \v 24 آپ اَپنا مُنہ کیوں چھپاتے ہیں \q2 اَور ہماری مُصیبت اَور مظلومی کو بھُول جاتے ہیں؟ \b \q1 \v 25 ہم خاک میں مِلا دیئے گیٔے ہیں؛ \q2 اَور ہمارے جِسم زمین سے جا لگے ہیں۔ \q1 \v 26 اُٹھیں اَور ہماری مدد کریں؛ \q2 اَور اَپنی لافانی مَحَبّت کے باعث ہمارا فدیہ دیں۔ \c 45 \cl زبُور 45 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ ”شُوشنؔ“ کی دھُن پر مَبنی۔ بنی قورحؔ کی تصنیف۔ ایک \tl مشکیل‏\tl*\f + \fr 45‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* ایک نغمۂ عروسی۔ \q1 \v 1 جَب مَیں بادشاہ کے حق میں اَپنے اشعار سُنانے لگتا ہُوں \q2 تو میرے دِل میں ایک نفیس موضوع جوش مارتا ہے؛ \q2 میری زبان ایک ماہر کاتب کا قلم بَن جاتی ہے۔ \b \q1 \v 2 آپ بنی نَوع اِنسان میں سَب سے زِیادہ شکیل ہیں \q2 آپ کے ہونٹ فضل سے بھرے ہُوئے ہیں، \q2 کیونکہ خُدا نے آپ کو ہمیشہ کے لیٔے برکت دی ہے۔ \b \q1 \v 3 اَے زبردست! اَپنی تلوار کو اَپنی کمر پر کس لیں؛ \q2 اَور شان و شوکت سے مُسلّح ہو جائیں۔ \q1 \v 4 اَور سچّائی اَور حلیمی اَور راستبازی کی خاطِر \q2 شان و شوکت کے ساتھ فاتحانہ اَنداز سے سوار ہو جائیں؛ \q2 اَور اَپنے داہنے ہاتھ کو مُہیب کارنامے اَنجام دینے دیں۔ \q1 \v 5 آپ کے تیز تیر بادشاہ کے دُشمنوں کے دِلوں کو چھید ڈالیں؛ \q2 اَور قومیں آپ کے قدموں میں گِر جایٔیں۔ \q1 \v 6 اَے خُدا، آپ کا تخت ابدُالآباد تک قائِم رہے گا؛ \q2 آپ کی بادشاہی کا عصا اِنصاف کا عصا ہوگا۔ \q1 \v 7 آپ نے راستبازی سے مَحَبّت اَور بدکاری سے نفرت رکھی؛ \q2 اِس لیٔے خُدا یعنی آپ کے خُدا نے آپ کو شادمانی کے تیل سے مَسح کرکے \q2 آپ کے ساتھیوں کی نِسبت آپ کو زِیادہ سرفراز کیا۔ \q1 \v 8 آپ کے ہر لباس سے مُر، عُود اَور تج کی خُوشبو آتی ہے؛ \q2 ہاتھی دانت سے سجے ہُوئے محلوں میں سے آتی ہُوئی \q2 تاردار سازوں کی موسیقی آپ کو خُوش کرتی ہے۔ \q1 \v 9 آپ کی سلطنت میں مُعزّز خواتین کے عہدے پر بادشاہوں کی شاہزادیاں ہیں؛ \q2 شاہی دُلہن آپ کے داہنے ہاتھ کھڑی ہے جو اوفیرؔ کے سونے سے آراستہ ہے۔ \b \q1 \v 10 اَے شہزادی! سُنیں، غور کریں اَور کان لگائیں: \q2 اَپنے لوگوں اَور اَپنے باپ کے گھر کو بھُول جاؤ۔ \q1 \v 11 بادشاہ تمہارے حُسن کا گرویدہ ہیں؛ \q2 کیونکہ وہ آپ کے خُداوؔند ہیں تُم اُن کو سَجدہ کرو۔ \q1 \v 12 صُورؔ شہر کی شہزادی تحفہ لے کر آئے گی، \q2 اُمرا آپ کی نظرِکرم کے مُحتاج ہوں گے۔ \q1 \v 13 بادشاہ کی شہزادی اَپنی خلوت گاہ میں عظمت و جلال کا پیکر بنی ہُوئی ہے؛ \q2 اُس کا چوغہ سُنہری کشیدہ کاری سے مُزیّن ہے۔ \q1 \v 14 وہ کشیدہ کاری لباس پہنے ہُوئے بادشاہ کے پاس پہُنچائی جاتی ہے؛ \q2 اُن کی کنواری سہیلیاں جو اُن کے پیچھے پیچھے چلتی ہیں، \q2 تمہارے سامنے اُن کو حاضِر کیا جائے گا۔ \q1 \v 15 خُوشی اَور مسرّت اُن کے ہمراہ ہے؛ \q2 اَور وہ بادشاہ کے محل میں داخل ہُوئی ہیں۔ \b \q1 \v 16 آپ کے بیٹے آپ کے آباؤاَجداد کے جانشین ہوں گے؛ \q2 اَور تُم سارے اُمراؤں کو مُلک میں حاکم مُقرّر کروگے۔ \b \q1 \v 17 مَیں آپ کی یاد کو پُشت در پُشت قائِم رکھوں گا؛ \q2 اِس لیٔے قومیں ابدُالآباد تک آپ کی سِتائش کریں گی۔ \c 46 \cl زبُور 46 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ بنی قورحؔ کی تصنیف۔ \tl علاموت‏\tl*\f + \fr 46‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* کے سُرپر مَبنی ایک نغمہ۔ \q1 \v 1 خُدا ہماری پناہ اَور قُوّت ہیں، \q2 مُصیبت میں مُستعد مددگار \q1 \v 2 اِس لیٔے ہمیں کویٔی خوف نہیں خواہ زمین اُلٹ جائے \q2 اَور پہاڑ سمُندر کی تہہ میں جا گریں۔ \q1 \v 3 خواہ اُس کا پانی شور مچائے اَور موجزن ہو جائے \q2 اَور پہاڑ اُس کے تلاطم سے لرزنے لگیں۔ \b \q1 \v 4 ایک دریا ہے جِس کی نہریں خُدا کے شہر کو، \q2 یعنی اُس پاک مقام کو جہاں خُداتعالیٰ کا مَسکن ہے شاداب کرتی ہیں۔ \q1 \v 5 خُدا اُس شہر\f + \fr 46‏:5 \fr*\fq شہر \fq*\ft وہ شہر جہاں لوگ خُدا کی عبادت کرتے ہیں، یا یروشلیمؔ۔\ft*\f* میں ہے، اُنہیں کبھی جنبش نہ ہوگی؛ \q2 صُبح سویرے خُدا اُن کی مدد کریں گے۔ \q1 \v 6 قومیں اضطراب میں مُبتلا ہیں اَور سلطنتوں میں انقلاب آ گیا؛ \q2 وہ اَپنی آواز بُلند کرتے ہیں اَور زمین پگھل جاتی ہے۔ \b \q1 \v 7 قادرمُطلق یَاہوِہ ہمارے ساتھ ہیں؛ \q2 یعقوب کا خُدا ہمارا قلعہ ہیں۔ \b \q1 \v 8 آؤ اَور یَاہوِہ کے کاموں پر نظر ڈالو، \q2 کہ اُنہُوں نے زمین پر کیسی کیسی ویرانیاں برپا کی ہیں۔ \q1 \v 9 وہ زمین کی اِنتہا تک لڑائیاں موقُوف کراتے ہیں؛ \q2 وہ کمان توڑتے اَور نیزے کے ٹکڑے کر ڈالتے ہیں، \q2 اَور رتھوں کو آگ سے جَلا دیتے ہیں۔ \q1 \v 10 خُدا نے فرمایا، ”خاموش ہو جاؤ اَور جان لو کہ میں خُدا ہُوں؛ \q2 میں قوموں کے درمیان سرفراز ہوں گا، \q2 میں زمین پر سرفراز ہوں گا۔“ \b \q1 \v 11 قادرمُطلق یَاہوِہ ہمارے ساتھ ہیں؛ \q2 یعقوب کا خُدا ہمارا قلعہ ہیں۔ \c 47 \cl زبُور 47 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ بنی قورحؔ کی تصنیف ایک زبُور۔ \q1 \v 1 اَے سَب قوموں تالیاں بجاؤ؛ \q2 خُوش آوازی سے خُدا کے لیٔے نعرے مارو۔ \b \q1 \v 2 یَاہوِہ خُداتعالیٰ کس قدر مُہیب ہے، \q2 جو تمام رُوئے زمین کے عظیم بادشاہ ہے! \q1 \v 3 اُنہُوں نے قوموں کو ہمارے قدموں میں کر دیا، \q2 اَور مُختلف اُمّتوں کو ہمارے قدموں کے نیچے ڈال دیا۔ \q1 \v 4 اُنہُوں نے ہمارے لیٔے ہماری مِیراث چُن لی، \q2 جو اُس کے عزیز یعقوب کے لیٔے فخر کا باعث ہے۔ \b \q1 \v 5 خُدا نے خُوشی کے نعروں کے ہمراہ، \q2 اَور یَاہوِہ نے نرسنگوں کی آواز کے درمیان صعُود فرمایا۔ \q1 \v 6 خُدا کی مدح سرائی کرو، مدح سرائی کرو؛ \q2 ہمارے بادشاہ کی مدح سرائی کرو، مدح سرائی کرو۔ \q1 \v 7 کیونکہ خُدا ساری زمین کا بادشاہ ہے؛ \q2 اُس کی تعریف میں نغمہ سِرا ہو جاؤ۔ \b \q1 \v 8 خُدا قوموں پر حُکمرانی کرتا ہے؛ \q2 خُدا اَپنے مُقدّس تخت پر بیٹھا ہے۔ \q1 \v 9 قوموں کے سردار \q2 اَبراہامؔ کے خُدا کی اُمّت میں شامل ہونے کے لیٔے اِکٹھّے ہو جاتے ہیں، \q1 کیونکہ زمین کے ڈھالیں خُدا کی ہیں؛ \q2 وہ نہایت ہی بُلند ہے۔ \c 48 \cl زبُور 48 \d ایک نغمہ، بنی قورحؔ کی تصنیف زبُور۔ \q1 \v 1 ہمارے خُدا کے شہر میں یعنی اُس کے مُقدّس پہاڑ پر، \q2 یَاہوِہ عظیم اَور بےحد قابل سِتائش ہے۔ \b \q1 \v 2 ضِفونؔ\f + \fr 48‏:2 \fr*\fq ضِفونؔ \fq*\ft کنعانیوں کا سَب سے مُقدّس پہاڑ تھا۔\ft*\f* کی چوٹیوں کی طرح، کوہِ صِیّونؔ، \q2 جو عظیم بادشاہ کا شہر ہے، \q1 اَپنی شان و شوکت کے لحاظ سے اعلیٰ ہے، \q2 اَور سارے جہان کے لیٔے باعثِ مسرّت ہے۔ \q1 \v 3 خُدا اُس کے قلعوں میں پناہ لئے ہُوئے ہیں؛ \q2 اُنہُوں نے اَپنے آپ کو اُن کی پناہ گاہ ٹھہرایا ہے۔ \b \q1 \v 4 جَب بادشاہوں نے اَپنی فَوجیں جمع کیں، \q2 اَور مِل کر آگے بڑھے، \q1 \v 5 تو اُس شہر کو دیکھ کر دنگ رہ گیٔے؛ \q2 اَور ڈر کے مارے بھاگ نکلے۔ \q1 \v 6 وہاں اُن پر کپکپی طاری ہو گئی، \q2 اَور وہ ایک زچّہ کی مانند سخت درد کی سِی تکلیف میں مُبتلا ہو گئے۔ \q1 \v 7 آپ نے اُنہیں ترشیشؔ شہر کے جہازوں کی مانند تباہ کر ڈالا، \q2 اَیسی تباہی جو بادِ مشرق لاتی ہے۔ \b \q1 \v 8 جَیسا ہم نے سُنا تھا، \q2 یعنی اَپنے لشکروں کے یَاہوِہ کے شہر میں، \q1 جَیسا ہم نے سُنا تھا، \q2 وَیسا ہی ہم نے دیکھا \q1 قادرمُطلق یَاہوِہ کے شہر میں، خُدا اُسے ہمیشہ محفوظ رکھےگا۔ \b \q1 \v 9 اَے خُدا، ہم نے آپ کے ہیکل کے اَندر، \q2 آپ کی لافانی مَحَبّت پر غور کیا۔ \q1 \v 10 اَے خُدا، جَیسا آپ کا نام ہے، \q2 وَیسی ہی آپ کی سِتائش زمین کی اِنتہا تک پہُنچتی ہے؛ \q2 آپ کا داہنا ہاتھ راستی سے معموُر ہے۔ \q1 \v 11 آپ کے فیصلوں کے باعث \q2 کوہِ صِیّونؔ مسرُور ہے، \q2 اَور یہُوداہؔ کے دیہات خُوش ہیں۔ \b \q1 \v 12 صِیّونؔ کے گِرد پھرو، اُس کا طواف کرو، \q2 اُس کے بُرجوں کا شُمار کرو، \q1 \v 13 اُس کی شہرپناہ کو غور سے دیکھو، \q2 اُس کے قلعوں پر نظر ڈالو، \q1 تاکہ تُم آنے والی پُشتوں کو \q2 اُن کے متعلّق بتا سکو۔ \b \q1 \v 14 کیونکہ یہ خُدا ابدُالآباد تک ہمارا خُدا ہے؛ \q2 وہ موت تک ہمارا ہادی بنا رہے گا۔ \c 49 \cl زبُور 49 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ بنی قورحؔ کی تصنیف ایک زبُور۔ \q1 \v 1 اَے سَب اُمّتو! یہ سُنو؛ \q2 اَے اِس جہاں کے سَب باشِندو! کان لگاؤ، \q1 \v 2 کیا ادنیٰ کیا اعلیٰ، \q2 کیا اَمیر، کیا فقیر اِنسان: \q1 \v 3 میرے مُنہ سے حِکمت کا کلام نکلے گا؛ \q2 اَور میرے دِل کا اِظہار خِرد کا سرچشمہ ہوگا۔ \q1 \v 4 میں تمثیل کی طرف اَپنا کان لگاؤں گا؛ \q2 اَور اَپنا مُعمّہ بربط پر بَیان کروں گا: \b \q1 \v 5 جَب بُرے دِن آئیں تو میں کیوں خوفزدہ ہوؤں، \q2 اَور اَیسے بدکار لوگ دغاباز مُجھے گھیر لیں۔ \q1 \v 6 جِن کا بھروسا اَپنی دولت پر ہے \q2 اَورجو اَپنے مال و زَر کی کثرت پر فخر کرتے ہیں؟ \q1 \v 7 کویٔی شخص کسی دُوسرے کی جان کا مُعاوضہ نہیں دے سَکتا \q2 نہ خُدا کو اُس کا فدیہ اَدا کر سَکتا ہے۔ \q1 \v 8 کیونکہ جان کا فدیہ بیش قیمتی ہے، \q2 کویٔی مُعاوضہ کبھی بھی کافی نہیں ہوتا۔ \q1 \v 9 تاکہ وہ اَبد تک جیتا رہے \q2 اَور قبر میں نہ سڑے۔ \q1 \v 10 کیونکہ سَب لوگ دیکھتے ہیں کہ اہلِ حِکمت بھی مَر جاتے ہیں؛ \q2 احمق اَور جاہل دونوں ہلاک ہو جاتے ہیں، \q2 اَور اَپنی دولت دُوسروں کے لیٔے چھوڑ جاتے ہیں۔ \q1 \v 11 اُن کی قبریں ہی اَبد تک اُن کے گھر، \q2 اَور پُشت در پُشت اُن کی قِیام گاہیں بنی رہیں گی، \q2 حالانکہ اُنہُوں نے مُلکوں کو اَپنے نام سے نامزد کیا تھا۔ \b \q1 \v 12 لیکن اِنسان اَپنی دولت کے باوُجُود قائِم نہیں رہتا؛ \q2 وہ اُن حَیوانوں کی مانند ہے جو فنا ہو جاتے ہیں۔ \b \q1 \v 13 یہ اُن لوگوں کا حَشر ہے جو اَپنے آپ پر بھروسا رکھتے ہیں، \q2 اَور اُن کے پیروکاروں کا بھی جو اُن کی باتوں کی تائید کرتے ہیں، \q1 \v 14 وہ بھیڑوں کی مانند پاتال کے لیٔے وقف کئے گیٔے ہیں، \q2 اَور وہ موت کا لقمہ بَن جایٔیں گے۔ \q1 صُبح کے وقت دیانتدار اُن پر حُکومت کریں گے؛ \q2 اَور اُن کی صورتیں اُن کے شاہی محلوں سے دُور، \q2 پاتال میں سڑ جایٔیں گی۔ \q1 \v 15 لیکن خُدا میری جان کو پاتال کے اِختیار سے چھُڑا لے گا؛ \q2 وہ یقیناً مُجھے قبُول فرمایٔے گا۔ \q1 \v 16 جَب کویٔی اِنسان مالدار ہو جائے، \q2 اَور اُس کے گھر کی شوکت بڑھ جائے، \q2 تو تُم خوفزدہ نہ ہونا؛ \q1 \v 17 کیونکہ جَب وہ مَرے گا تو کچھ بھی اَپنے ساتھ نہ لے جاپائے گا، \q2 اَور نہ اُس کی شوکت اُس کے ساتھ قبر میں جائے گی۔ \q1 \v 18 خواہ جیتے جی وہ خُود کو مُبارک ہی سمجھتا رہا ہو۔ \q2 اَور جَب تمہارا اِقبال بُلند ہوتاہے تو لوگ تمہاری تعریف کرتے ہی ہیں۔ \q1 \v 19 تو بھی وہ اَپنے آباؤاَجداد کی نَسل سے جا ملے گا \q2 جو زندگی کا نُور ہرگز نہ دیکھیں گے۔ \b \q1 \v 20 جو آدمی صاحبِ زَر ہو لیکن باشعور نہ ہو، \q2 وہ اُن حَیوانوں کی مانند ہے جو فنا ہو جاتے ہیں۔ \c 50 \cl زبُور 50 \d آسفؔ کا زبُور۔ \q1 \v 1 قادر یَاہوِہ‏ خُدا کلام کرتے ہیں، \q2 اَور طُلوع آفتاب سے غروب تک، \q2 دُنیا کو بُلاتے ہیں، \q1 \v 2 صِیّونؔ سے جو حُسن میں کامل ہے، \q2 خُدا جلوہ گِر ہوتے ہیں۔ \q1 \v 3 ہمارے خُدا آتے ہیں \q2 اَور وہ خاموش نہ رہیں گے؛ \q1 آگ اُن کے آگے بھسم کرتی جائے گی، \q2 اَور اُن کے چاروں طرف تیز آندھی چلے گی۔ \q1 \v 4 خُدا اَپنی اُمّت کا اِنصاف کرنے کے لیٔے، \q2 اُوپر سے آسمان کو اَور زمین کو بُلاتے ہیں۔ \q1 \v 5 اُنہُوں نے فرمایا، ”میرے مُقدّسین کو میرے سامنے جمع کرو، \q2 جنہوں نے قُربانی کے ذریعہ میرے ساتھ عہد باندھا ہے۔“ \q1 \v 6 اَور آسمان اُن کی راستبازی کا اعلان کریں گے، \q2 کیونکہ خُود خُدا ہی مُنصِف ہیں۔\f + \fr 50‏:6 \fr*\ft \+xt زبُور 97‏:6؛ عِبر 12‏:23‏\+xt*\ft*\f* \b \q1 \v 7 ”اَے میری اُمّت سُنو، میں کلام کروں گا؛ \q2 اَے اِسرائیل! مَیں تمہارے خِلاف گواہی دُوں گا: \q2 میں خُدا ہُوں، تمہارا خُدا میں ہی ہُوں۔ \q1 \v 8 میں تُمہیں تمہاری قُربانیوں کے سبب سے تنبیہ نہیں کر رہا \q2 نہ ہی تمہاری سوختنی نذروں کے باعث جو ہمیشہ میرے سامنے رہتی ہیں۔ \q1 \v 9 مُجھے آپ کے مویشی خانہ میں سے کسی بَیل کی قُربانی کی حاجت نہیں، \q2 اَور نہ آپ کے باڑوں میں سے بکروں کی، \q1 \v 10 کیونکہ جنگل کا ہر جاندار، \q2 اَور ہزاروں پہاڑوں پر کے مویشی میرے ہی ہیں۔ \q1 \v 11 میں پہاڑوں پر کے ہر پرندہ کو جانتا ہُوں، \q2 اَور میدان کے حَیوانات میرے ہی ہیں۔ \q1 \v 12 اگر مَیں بھُوکا ہوتا تو آپ سے نہ کہتا، \q2 کیونکہ دُنیا اَورجو کچھ اُس میں ہے وہ میرا ہے۔ \q1 \v 13 کیا میں بَیلوں کا گوشت کھاؤں \q2 اَور بکروں کا خُون پِیؤں؟ \b \q1 \v 14 ”خُدا کے لیٔے شُکر گُزاری کی قُربانیاں گزرانو، \q2 اَور خُداتعالیٰ کے لیٔے اَپنی مَنّتیں پُوری کرو، \q1 \v 15 اَور مُصیبت کے دِن مُجھے پُکارو؛ \q2 میں تُمہیں چُھڑاؤں گا اَور تُم میری تمجید کروگے۔“ \p \v 16 لیکن بدکار سے خُدا کہتے ہیں: \q1 ”تُمہیں میرے اَحکام بَیان کرنے کا کیا حق ہے \q2 اَور تُم میرے عہد کو اَپنے لبوں پر کیوں لاتے ہو؟ \q1 \v 17 تُم میری ہدایت سے نفرت کرتے ہو \q2 اَور میرے کلام کو پیٹھ پیچھے پھینک دیتے ہو۔ \q1 \v 18 جَب تُم کسی چور کو دیکھ لیتے ہو، تُم اُس سے مِل جاتے ہو؛ \q2 اَور زانیوں کا شریک بَن جاتے ہو۔ \q1 \v 19 تُم اَپنا مُنہ بدی کے لیٔے \q2 اَور اَپنی زبان فریب گھڑنے کے لیٔے اِستعمال کرتے ہو۔ \q1 \v 20 تُم اَپنے بھایٔی کے خِلاف بولتے ہی رہتے ہو \q2 اَور اَپنی ہی ماں کے بیٹے پر تہمت لگاتے ہو۔ \q1 \v 21 تُم نے یہ کام کئے اَور مَیں خاموش رہا؛ \q2 تُم نے سوچا کہ میں بھی گویا تُم ہی سا ہُوں۔ \q1 لیکن مَیں تُمہیں تنبیہ کروں گا۔ \q2 اَور تمہارے مُنہ پر تُمہیں اِلزام دُوں گا۔ \b \q1 \v 22 ”اَب اَے خُدا کو فراموش کرنے والو! اُن پر توجّہ کرو، \q2 اَیسا نہ ہو کہ میں تُمہیں پھاڑ ڈالوں اَور کویٔی چھُڑانے والا نہ ہو: \q1 \v 23 جو شُکر گُزاری کی قُربانی پیش کرتا ہے وہ میری تمجید کرتا ہے، \q2 اَور وہ اَپنی روِش دُرست رکھتا ہے، تاکہ میں اُسے خُدا کی نَجات دِکھاؤں۔“\f + \fr 50‏:23 \fr*\ft \+xt عِبر 13‏:15‏\+xt*\ft*\f* \c 51 \cl زبُور 51 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ داویؔد کا زبُور۔ داویؔد کے بتشیبؔا کے ساتھ زنا کرنے کے بعد جَب ناتنؔ نبی اُن کے پاس آئے۔ \q1 \v 1 اَے خُدا، اَپنی لافانی مَحَبّت کے مُطابق، \q2 اَپنی بڑی شفقت کی کثرت سے؛ \q1 مُجھ پر رحم کریں، \q2 میری خطائیں مٹا دیں۔ \q1 \v 2 میری ساری بدی دھو ڈالیں \q2 اَور میرے گُناہ سے مُجھے پاک کر دیں۔ \b \q1 \v 3 کیونکہ مَیں اَپنے خطاؤں کو جانتا ہُوں، \q2 اَور میرا گُناہ ہمیشہ میرے سامنے رہتاہے۔ \q1 \v 4 مَیں نے فقط آپ کے، ہی خِلاف گُناہ کیا ہے، \q2 اَور مَیں نے وُہی کام کیا ہے، جو آپ کی نظر میں بُرا ہے؛ \q1 اَور آپ اَپنے اِنصاف میں حق بجانب ثابت ہو، \q2 تاکہ جو کچھ آپ فرمائیں راست ٹھہرے۔ \q1 \v 5 یقیناً میں اَپنی پیدائش کے وقت سے گُناہ آلُودہ تھا، \q2 بَلکہ، اُس وقت سے، جَب مَیں اَپنی ماں کے رحم میں پڑا۔ \q1 \v 6 یقیناً، آپ باطِن کی سچّائی کو پسند فرماتے ہیں؛ \q2 اَور مُجھے میرے باطِن ہی میں حِکمت سِکھاتے ہیں۔ \b \q1 \v 7 زُوفے سے مُجھے صَاف کریں، تو میں پاک صَاف ہو جاؤں گا؛ \q2 مُجھے دھو ڈالیں، تو میں برف سے بھی زِیادہ سفید ہو جاؤں گا۔ \q1 \v 8 مُجھے خُوشی اَور مسرّت کی خبر سُننے دیں؛ \q2 جو ہڈّیاں آپ نے کُچل دی ہیں وہ شاد ہُوں۔ \q1 \v 9 میرے گُناہوں کی طرف سے چشم پوشی کریں \q2 اَور میری ساری بدی مٹا دیں۔ \b \q1 \v 10 اَے خُدا، میرے اَندر پاک دِل پیدا کریں، \q2 اَور میرے باطِن میں اَز سرِ نَو مُستقیم رُوح ڈال دیں۔ \q1 \v 11 مُجھے اَپنی حُضُوری سے خارج نہ کریں \q2 اَور اَپنی پاک رُوح مُجھ سے جُدا نہ کریں۔ \q1 \v 12 اَپنی نَجات کی خُوشی مُجھے پھر سے عنایت کریں، \q2 اَور وہ مُستعد رُوح بخشیں جو مُجھے سنبھالے رہے۔ \b \q1 \v 13 تَب میں مُجرموں کو آپ کی راہوں کی تعلیم سِکھاؤں گا، \q2 اَور گُنہگار آپ کی طرف رُجُوع کریں گے۔ \q1 \v 14 اَے خُدا، اَے میرے مُنجّی خُدا، \q2 مُجھے خُون کے جُرم سے نَجات بخش دیں، \q2 اَور میری زبان آپ کی راستبازی کا نغمہ گائے گی۔ \q1 \v 15 اَے خُداوؔند، میرے لبوں کو کھول دیں، \q2 اَور میرے مُنہ سے آپ کی سِتائش نکلے گی۔ \q1 \v 16 قُربانی سے آپ خُوش نہیں ہوتے، ورنہ میں اُسے پیش کرتا، \q2 اَور سوختنی نذروں میں بھی آپ کی خُوشی نہیں ہوتی۔ \q1 \v 17 شکستہ رُوح کی قُربانی آپ کی حُضُوری میں قابل قبُول ہے؛ \q2 شکستہ اَور تائب دِل کو، \q2 اَے خُدا، آپ حقیر نہ جانیں گے۔ \b \q1 \v 18 اَپنے کرم کے مُطابق صِیّونؔ کو آسُودہ کریں، \q2 اَور یروشلیمؔ کی فصیلوں کی اَز سرِ نَو تعمیر کریں۔ \q1 \v 19 تَب صداقت کی قُربانیاں \q2 آپ کو فرحت بخشنے کے لیٔے پُوری سوختنی نذریں پیش کی جایٔیں گی؛ \q2 اَور آپ کے مذبح پر بَیل چڑھائے جایٔیں گے۔ \c 52 \cl زبُور 52 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ \d داویؔد کا \tl مشکیل۔‏\tl*\f + \fr 52‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* جَب دوئیگؔ اِدُومی نے جا کر شاؤل کو بتایا، ”داویؔد احِیملکؔ کے گھر میں ٹھہرے ہیں۔“ \q1 \v 1 اَے زبردست اِنسان، آپ بدی پر فخر کیوں کرتے ہیں؟ \q2 تُم جو خُدا کی نظر میں ذلیل ہو، \q2 دِن بھر شیخی کیوں بگھارتے ہو؟ \q1 \v 2 اَے دغاباز \q2 تمہاری زبان محض تباہی کے منصُوبے بناتی ہے، \q2 وہ ایک تیز اُسترے کی مانند ہے۔ \q1 \v 3 تُم نیکی کی بہ نِسبت بدی کو، \q2 اَور سچّائی کی بہ نِسبت جھُوٹ کو زِیادہ عزیز رکھتے ہو \q1 \v 4 اَے دغاباز زبان، \q2 تُو ہر ضرر رساں بات کو پسند کرتی ہے۔ \b \q1 \v 5 یقیناً خُدا تُجھے ہمیشہ کے لیٔے برباد کر ڈالیں گے؛ \q2 وہ تُمہیں تمہارے خیمہ میں سے پکڑکر نکال دیں گے؛ \q2 اَور تُجھے زندوں کی زمین سے اُکھاڑ ڈالیں گے۔ \q1 \v 6 راستباز اُسے دیکھ کر ڈر جایٔیں گے؛ \q2 اَور یہ کہہ کر اُس پر ہنسیں گے: \q1 \v 7 ”دیکھو، یہ وُہی آدمی ہے \q2 جِس نے خُدا کو اَپنی محکم قلعہ بنانے کی بجائے \q1 اَپنی دولت کی فراوانی پر بھروسا کیا \q2 اَور دُوسروں کو تباہ کرکے خُود مضبُوط بَن گیا!“ \b \q1 \v 8 لیکن مَیں زَیتُون کے اُس درخت کی مانند ہُوں \q2 جو خُدا کے گھر میں سرسبز و شاداب رہتاہے؛ \q2 میں خُدا کی لافانی مَحَبّت پر ابدُالآباد تک بھروسا رکھتا ہُوں۔ \q1 \v 9 خُدا، آپ ہی نے جو کچھ کیا ہے اُس کے لیٔے میں ہمیشہ آپ کی سِتائش کرتا رہُوں گا؛ \q2 مُجھے آپ کے ہی نام کی آس ہوگی۔ \q1 اَور مَیں آپ کے مُقدّسین کے سامنے \q2 آپ کے نام کی خوبیاں بَیان کروں گا۔ \c 53 \cl زبُور 53 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ \tl ماحلتھ‏\tl*\f + \fr 53‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* کے سُرپر مَبنی داویؔد کا \tl مشکیل۔‏\tl*\f + \cat dup\cat*\fr 53‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* \q1 \v 1 احمق اَپنے دِل میں کہتاہے، \q2 ”کویٔی خُدا ہے ہی نہیں۔“ \q1 وہ سبھی بگڑ گیٔے ہیں اَور اُن کی روِشیں نہایت شرمناک ہیں؛ \q2 اُن میں کویٔی نہیں جو نیکی کرتا ہو۔ \b \q1 \v 2 خُدا آسمان پر سے نیچے \q2 بنی آدمؔ پر نگاہ کرتے ہیں \q1 تاکہ دیکھیں کہ کویٔی دانشمند \q2 اَور کویٔی خُدا کا طالب ہے یا نہیں۔ \q1 \v 3 وہ سَب کے سَب خُدا سے گُمراہ ہو گئے، اَور سَب ایک ساتھ بگڑ گیٔے؛ \q2 اُن میں کویٔی بھی اِنسان نہیں جو نیکی کرتا ہو، \q2 ایک بھی نہیں۔ \b \q1 \v 4 خُدا پُوچھتے ہیں کیا بدکار یہ کبھی نہ سیکھیں گے؟ \b \q1 جو میری اُمّت کو اَیسے کھا جاتے ہیں جَیسے اِنسان روٹی کھاتا ہے \q2 اَورجو خُدا کا نام کبھی نہیں لیتے۔ \q1 \v 5 لیکن وہاں اُن پر بےحد خوف طاری ہو گیا، \q2 جہاں ڈرنے کی کویٔی بات ہی نہ تھی۔ \q1 خُدا نے تمہارا محاصرہ کرنے والوں کی ہڈّیاں بِکھیر دیں؛ \q2 تُم نے اُنہیں شرمندہ کر دیا کیونکہ خُدا نے اُنہیں ذلیل کیا۔ \b \q1 \v 6 کاش کہ اِسرائیل کی نَجات صِیّونؔ میں سے ہوتی! \q2 جَب خُدا اَپنے لوگوں کو بحال کریں گے، \q2 تَب یعقوب خُوش اَور اِسرائیل شادمان ہوگا! \c 54 \cl زبُور 54 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ تاردار سازوں کے ساتھ۔ داویؔد کا \tl مشکیل۔‏\tl*\f + \fr 54‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* جَب زِیفیوں نے جا کر شاؤل سے کہا کہ کیا، ”داویؔد ہمارے درمیان پناہ لئے ہُوئے نہیں؟“ \q1 \v 1 اَے خُدا، اَپنے نام کے وسیلہ سے مُجھے بچائیں؛ \q2 اَپنی قُدرت سے میرا اِنصاف کریں۔ \q1 \v 2 اَے خُدا، میری دعا سُن لیں؛ \q2 میرے مُنہ کی باتوں پر کان لگائیں۔ \b \q1 \v 3 میرے بیگانے میرے خِلاف اُٹھے ہیں؛ \q2 سنگدل لوگ میری جان کے خواہاں ہیں، \q2 اَیسے لوگ جو خُدا کا کویٔی لحاظ نہیں کرتے۔ \b \q1 \v 4 یقیناً خُدا ہی میرے مددگار ہیں؛ \q2 خُداوؔند ہی ہیں جو میری جان کو سنبھالتے ہیں۔ \b \q1 \v 5 جو مُجھ پر تہمت لگاتے ہیں اُن کی بُرائی اُن ہی پر لَوٹا دیں؛ \q2 خُدا اَپنی صداقت کے مُطابق اُنہیں تباہ کر دیں۔ \b \q1 \v 6 مَیں آپ کی خاطِر رضا کی قُربانی چڑھاؤں گا؛ \q2 اَے یَاہوِہ، مَیں آپ کے نام کی سِتائش کروں گا، کیونکہ وہ خُوب ہے۔ \q1 \v 7 کیونکہ اُنہُوں نے مُجھے میری تمام مُصیبتوں سے چھُڑایا ہے، \q2 اَور میری آنکھوں نے میرے دُشمنوں کی شِکست دیکھ لی ہے۔ \c 55 \cl زبُور 55 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ تاردار سازوں کے ساتھ۔ داویؔد کا \tl مشکیل۔‏\tl*\f + \fr 55‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* \q1 \v 1 اَے خُدا، میری دعا پر کان لگائیں، \q2 میری مِنّت کو نظرانداز نہ کریں؛ \q2 \v 2 میری سُنیں اَور مُجھے جَواب دیں۔ \q1 میرے اَندیشے مُجھے پریشان کرتے ہیں اَور مَیں مُضطرب ہُوں \q2 \v 3 میرے دُشمنوں کا کہرام، \q2 اَور بدکار لوگوں کے گھُورنے کے سبب سے؛ \q1 کیونکہ وہ مُجھے اَذیّت پہُنچاتے \q2 اَور غُصّہ میں بُرا بھلا کہتے ہیں۔ \b \q1 \v 4 میرا دِل اَندر ہی اَندر بیتاب ہے؛ \q2 اَور موت کی ہیبت مُجھ پر طاری ہے۔ \q1 \v 5 خوف اَور کپکپی نے مُجھے پکڑ لیا ہے؛ \q2 اَور دہشت سے میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے ہیں۔ \q1 \v 6 مَیں نے کہا: ”کاش کہ میرے کبُوتر کے سے پر ہوتے! \q2 تو میں اُڑ جاتا اَور آرام پاتا۔ \q1 \v 7 میں اُڑتے اُڑتے دُور نکل جاتا، \q2 اَور بیابان میں بسیرا کرتا؛ \q1 \v 8 اَور آندھی اَور طُوفان سے دُور، \q2 اَپنے لیٔے پناہ گاہ ڈھونڈ لیتا۔“ \b \q1 \v 9 اَے خُداوؔند، بدکار لوگوں کو دَرہم برہم کر دیں \q2 اَور اُن کی زبان میں اِختلاف ڈال دیں، \q2 کیونکہ مَیں شہر میں ظُلم و فساد ہوتا دیکھ رہا ہُوں۔ \q1 \v 10 وہ دِن رات اُس کی فصیلوں پر گشت لگاتے ہیں؛ \q2 کینہ، بدسلُوکی اُن کے اَندر ہے۔ \q1 \v 11 شہر میں تخریبی عناصر کار فرما ہیں؛ \q2 دھمکیاں اَور فریب اُن کے کوچوں سے دُور نہیں ہوتے۔ \b \q1 \v 12 اگر کویٔی دُشمن میری توہین کرتا، \q2 تو میں اُسے برداشت کر لیتا؛ \q1 اگر کویٔی حریف میرے خِلاف سَر اُٹھاتا، \q2 تو میں اُس سے چھُپ جاتا۔ \q1 \v 13 لیکن وہ تو آپ ہی تھے میری طرح ایک اِنسان، \q2 میرے رفیق اَور میرے دِلی دوست، \q1 \v 14 جِس کی شیریں گفتگو سے میں اُس وقت لُطف اَندوز ہوتا تھا \q2 جَب ہم ہُجوم کے ساتھ \q1 خُدا کے گھر میں \q2 پرستاروں کے ساتھ پھرتے تھے۔ \b \q1 \v 15 میرے دُشمنوں کو موت اَچانک آ دبائے؛ \q2 اَور وہ جیتے جی ہی پاتال میں اُتار دئیے جایٔیں، \q2 کیونکہ بدی اُن کے اَندر سکونت پذیر ہے۔ \b \q1 \v 16 لیکن مَیں خُدا کو مدد کے لئے پُکارتا ہُوں، \q2 اَور یَاہوِہ مُجھے بچاتے ہیں۔ \q1 \v 17 صُبح، شام اَور دوپہر کو \q2 میں درد سے کراہتا اَور فریاد کرتا ہُوں، \q2 اَور وہ میری آواز سُنتے ہیں۔ \q1 \v 18 میرے خِلاف جنگ کرنے والوں سے \q2 اُنہُوں نے مُجھے سلامت چھُڑا لیا، \q2 حالانکہ میرے مُخالف بہت ہیں۔ \q1 \v 19 خُدا جو اَبد تک تخت نشین، \q2 سُنیں گے اَور اُنہیں ذلیل کریں گے۔ \q1 یہ وہ لوگ ہیں جو اَپنی روِشیں کبھی نہیں بدلتے \q2 اَور خُدا کا خوف نہیں رکھتے۔ \b \q1 \v 20 میرا ساتھی ہی اَپنے دوستوں پر حملہ کرتا ہے؛ \q2 اَور اَپنے عہد سے دست بردار بھی ہوتاہے۔ \q1 \v 21 اُس کی تقریر مکھّن کی مانند چکنی ہے، \q2 تو بھی اُس کے دِل میں جنگ ہے؛ \q1 اُس کی باتیں تیل سے زِیادہ تسکین بخش ہیں، \q2 مگر وہ ننگی تلواریں ہیں۔ \b \q1 \v 22 اَپنی فکریں یَاہوِہ پر ڈال دو \q2 اَور وہ تُمہیں سنبھالیں گے؛ \q1 وہ صادق کو کبھی \q2 گرنے نہ دیں گے۔ \q1 \v 23 لیکن اَے خُدا آپ، بدکاروں کو \q2 ہلاکت کے گڑھے میں اُتاریں گے؛ \q1 خُونخوار اَور دغاباز لوگ \q2 اَپنی آدھی عمر بھی جی نہ پائیں گے۔ \b \q1 پر میں تو آپ ہی پر بھروسا رکھوں گا۔ \c 56 \cl زبُور 56 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے ”دُور بلُوطوں پر فاختہ یا کبُوتری“ کے سُرپر مَبنی داویؔد کا زبُور۔ \tl مِکتام‏\tl*\f + \fr 56‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* جَب فلسطینیوں نے اُنہیں گاتؔھ میں گرفتار کیا ہُوا تھا۔ \q1 \v 1 اَے خُدا، مُجھ پر رحم کریں کیونکہ لوگ شِدّت سے میرا تعاقب کرتے ہیں؛ \q2 وہ دِن بھر اَپنا حملہ جاری رکھتے ہیں۔ \q1 \v 2 میرے دُشمن دِن بھر میرا تعاقب کرتے ہیں؛ \q2 اَیسے مغروُر لڑنے والوں کی تعداد بہت زِیادہ ہے۔ \b \q1 \v 3 جَب مُجھ پر دہشت طاری ہوگی، تو مَیں آپ پر توکّل کروں گا۔ \q2 \v 4 اُس خُدا پر جِس کا وعدہ میرے لیٔے باعثِ تعریف ہے، \q1 اُسی خُدا پر میں توکّل کرتا ہُوں اِس لیٔے مُجھے دہشت نہ ہوگی۔ \q2 فانی اِنسان میرا کیا بِگاڑ سَکتا ہے؟ \b \q1 \v 5 دِن بھر وہ میری باتوں کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں؛ \q2 وہ ہمیشہ مُجھے نُقصان پہُنچانے کے درپے رہتے ہیں۔ \q1 \v 6 وہ ساز باز کرکے میری گھات میں بیٹھتے ہیں، \q2 اَور میرے ہر قدم پر نگاہ رکھتے ہیں، \q2 کیونکہ وہ میری جان کے خواہاں ہیں۔ \q1 \v 7 اُن کی بدکاری سے اُنہیں ہرگز بچ کر نکلنے نہ دینا؛ \q2 اَے خُدا، اَپنے قہر میں اُمّتوں کو زوال سے دوچار کریں۔ \b \q1 \v 8 میرے نالوں کو لِکھ لے؛ \q2 میرے آنسُوؤں کو اَپنے طُومار میں درج کر لیں۔ \q2 کیا آپ اُن کا حِساب نہیں رکھتے؟ \q1 \v 9 جَب مَیں مدد کے لیٔے آپ کو پُکاروں گا \q2 تو میرے دُشمن پسپا ہو جایٔیں گے۔ \q2 تَب میں جان لُوں گا کہ خُدا میری طرف ہیں۔ \b \q1 \v 10 خُدا کا وعدہ میرے لیٔے باعثِ فخر ہے، \q2 میں یَاہوِہ کے کلام کی تعریف کرتا ہُوں۔ \q1 \v 11 اِسی خُدا پر میرا توکّل ہے اِس لیٔے میں نہ ڈروں گا، \q2 اِنسان میرا کیا بِگاڑ سَکتا ہے؟ \b \q1 \v 12 اَے خُدا، مَیں نے آپ کی مَنّتیں مانی ہیں؛ \q2 میں اَپنی شُکر گُزاری کے نذرانے آپ کے حُضُور پیش کروں گا۔ \q1 \v 13 کیونکہ آپ نے میری جان کو موت سے میری حِفاظت کی، \q2 اَور میرے پاؤں کو پھسلنے سے بچایا ہے، \q1 تاکہ میں خُدا کے سامنے \q2 زندگی کے نُور میں چلُوں۔ \c 57 \cl زبُور 57 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ ”التشخیتھ“ کے سُرپر مَبنی داویؔد کا زبُور۔ \tl مِکتام‏\tl*\f + \fr 57‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f*‏ جَب وہ شاؤل سے بچ کر غار میں چھُپے ہُوئے تھے۔ \q1 \v 1 مُجھ پر رحم کریں اَے خُدا، مُجھ پر رحم کریں، \q2 کیونکہ آپ میں میری جان پناہ لیتی ہے۔ \q1 جَب تک آفت ٹل نہ جائے \q2 مَیں آپ کے پروں کے سایہ میں پناہ لُوں گا۔ \b \q1 \v 2 مَیں خُداتعالیٰ سے فریاد کرتا ہُوں، \q2 اُس خُدا سے جو مُجھے بے قُصُور ٹھہراتا ہے۔ \q1 \v 3 وہ آسمان سے جَواب دیں گے اَور مُجھے بچا لیں گے، \q2 اَورجو مُجھے ستاتے ہیں اُنہیں تنبیہ کرتے ہیں؛ \q2 خُدا اَپنی شفقت و مَحَبّت اَور صداقت بھیجتے ہیں۔ \b \q1 \v 4 میں شیر ببروں کے درمیان ہُوں، \q2 میں بھُوکے درندوں کے درمیان پڑا ہُوا ہُوں۔ \q1 یعنی اَیسے اِنسانوں کے درمیان جِن کے دانت گویا نیزے اَور تیر ہیں، \q2 اَور جِن کی زبانیں تیز تلواروں کی مانند ہیں۔ \b \q1 \v 5 اَے خُدا آپ آسمان کے اُوپر سرفراز ہوں؛ \q2 آپ کا جلال ساری زمین پر ہو۔ \b \q1 \v 6 میرے دُشمنوں نے میرے پاؤں کے لیٔے جال پھیلایا ہے۔ \q2 میری کمر درد کے مارے جھُک گئی ہے۔ \q1 اُنہُوں نے میری راہ میں گڑھا کھودا تھا، \q2 لیکن وہ خُود اُس میں گِر گیٔے۔ \b \q1 \v 7 میرا دِل ثابت قدم ہے اَے خُدا، \q2 میرا دِل ثابت قدم ہے؛ \q2 میں گاؤں گا اَور نغمہ سرائی کروں گا۔ \q1 \v 8 اَے میری جان بیدار ہو! \q2 اَے بربط اَور سِتار بیدار ہو! \q2 میں صُبح کو بیدار کر دُوں گا۔ \b \q1 \v 9 اَے خُداوؔند، میں قوموں میں آپ کی سِتائش کروں گا؛ \q2 اَور مُختلف مُلکوں میں آپ کی حَمد کروں گا۔ \q1 \v 10 کیونکہ آپ کی شفقت و مَحَبّت آسمانوں سے بھی بُلند ہے؛ \q2 اَور آپ کی صداقت فَضا تک پہُنچتی ہے۔ \b \q1 \v 11 اَے خُدا آپ آسمان کے اُوپر سرفراز ہوں؛ \q2 اَور آپ کا جلال ساری زمین پر ہو۔ \c 58 \cl زبُور 58 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ ”التشخیتھ“ کے سُرپر مَبنی داویؔد کا زبُور۔ \tl مِکتام‏\tl*\f + \fr 58‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* کی تصنیف۔ \q1 \v 1 اَے حُکمرانو! کیا تُم واقعی راست گو ہو؟ \q2 کیا تُم اِنسانوں میں دیانتداری سے اِنصاف کرتے ہو؟ \q1 \v 2 نہیں! بَلکہ تُم اَپنے دِل میں بےاِنصافی کو جگہ دیتے ہو، \q2 اَور تمہارے ہاتھ زمین پر تشدّد پھیلاتے ہیں۔ \b \q1 \v 3 بدکار لوگ پیدائش ہی سے گُمراہ ہو جاتے ہیں؛ \q2 ماں کے پیٹ سے ہی جھُوٹ پھیلا کر راہ سے بھٹک جاتے ہیں۔ \q1 \v 4 اُن کا زہر سانپ کے زہر کی مانند ہوتاہے، \q2 اُس ناگ کے زہر کی طرح جو اَپنے کان بند کر لیتا ہے، \q1 \v 5 اَور سپیرے کی بین کی طرف توجّہ ہی نہیں دیتا، \q2 خواہ وہ دلفریبی ہو اَور کتنی ہی مہارت کیوں نہ رکھتا ہو۔ \b \q1 \v 6 اَے خُدا، اُن کے مُنہ کے دانت توڑ دیں؛ \q2 اَے یَاہوِہ، اُن شیر ببروں کی داڑھیں ریزہ ریزہ کر دیں! \q1 \v 7 اُنہیں بہتے ہُوئے پانی کی مانند غائب کر دیں؛ \q2 اَور جَب وہ کمان کھینچیں تو اُن کے تیر کُند ہو جایٔیں۔ \q1 \v 8 گھُونگے کے مانند جو چلتے چلتے پگھل جاتا ہے، \q2 یا عورت کے ساقط حَمل کی مانند وہ بھی سُورج کی رَوشنی نہ دیکھ پائیں۔ \b \q1 \v 9 اِس سے پہلے کہ تمہاری ہڈّیوں کو کانٹوں کی آنچ لگے۔ \q2 خواہ وہ ہرے ہوں یا خشک۔ بگُولا اُنہیں اُڑا لے جائے۔ \q1 \v 10 راستباز اِس اِنتقام سے خُوش ہوں گے، \q2 اَور اَپنے پاؤں بدکاروں کے خُون میں دھولیں گے۔ \q1 \v 11 تَب لوگ کہیں گے، \q2 ”یقیناً راستباز اَب بھی اجرپاتے ہیں؛ \q2 بے شک خُدا ہے جو زمین پر اِنصاف کرتا ہے۔“ \c 59 \cl زبُور 59 \d موسیقی ہدایت کار کے لئے۔ ”التشخیتھ“ کے سُرپر مَبنی داویؔد کا \tl مِکتام‏\tl*\f + \fr 59‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* کی تصنیف۔ جَب شاؤل نے لوگوں کو داویؔد کے گھر کو گھیر لینے کے لیٔے بھیجا تاکہ اُنہیں ہلاک کر دیا جائے۔ \q1 \v 1 اَے خُدا، مُجھے میرے دُشمنوں سے رِہائی بخشیں؛ \q2 میرے خِلاف اُٹھنے والوں سے میری حِفاظت کریں۔ \q1 \v 2 مُجھے بدکرداروں سے چھُڑائیں \q2 اَور خُونخوار آدمیوں سے بچائیں۔ \b \q1 \v 3 دیکھو، وہ کیسے مُجھے ہلاک کرنے کی تاک میں بیٹھے ہیں! \q2 اَے یَاہوِہ، مَیں نے کویٔی خطا یا گُناہ نہیں کیا \q2 تو بھی خُونخوار لوگ میرے خِلاف سازش کر رہے ہیں۔ \q1 \v 4 مَیں نے کویٔی قُصُور نہیں کیا تو بھی \q2 وہ مُجھ پر حملہ کرنے کے لیٔے تیّار بیٹھے ہیں۔ \q2 میری مدد کے لیٔے اُٹھیں، میری حالت دیکھیں! \q1 \v 5 اَے قادرمُطلق یَاہوِہ خُدا، اِسرائیل کے خُدا، \q2 سَب قوموں کو سزا دینے کے لیٔے جاگیں؛ \q2 کسی بھی بدکار دغاباز پر رحم نہ کریں۔ \b \q1 \v 6 میرے دشمن شام کو کُتّوں کی مانند غرّاتے ہُوئے لَوٹ آتے ہیں، \q2 اَور شہر کے گِرد گشت لگاتے ہیں۔ \q1 \v 7 دیکھو، وہ اَپنے مُنہ سے کیا اُگلتے ہیں، \q2 اُن کے لبوں سے تلواریں نکلتی ہیں، \q2 وہ اَپنے آپ سے کہتے ہیں، ”اَب کویٔی سُننے والا نہیں؟“ \q1 \v 8 لیکن اَے یَاہوِہ، آپ اُن پر قہقہہ لگائیں؛ \q2 آپ اُن سَب قوموں کا مضحکہ اُڑائیں۔ \b \q1 \v 9 اَے میری قُوّت! مُجھے آپ کی ہی آس ہے؛ \q2 اَے خُدا، آپ میرا قلعہ ہیں، \q2 \v 10 میرے خُدا، میرے حبیب۔ \b \q1 خُدا میرے آگے آگے چلیں گے، \q2 اَور مُجھ پر بہتان باندھنے والوں پر مُجھے خُوش ہونے کا موقع دیں گے۔ \q1 \v 11 لیکن اَے خُداوؔند، اَے ہماری سِپر، اُنہیں قتل نہ کریں، \q2 کہیں اَیسا نہ ہو کہ میرے لوگ بھُول جائیں۔ \q1 بَلکہ اَپنی قُدرت سے اُنہیں مُنتشر کر دیں \q2 اَور اُنہیں پست کر دیں۔ \q1 \v 12 تاکہ اَپنے مُنہ کے گُناہوں، \q2 اَور اَپنے لبوں کے کلام کے باعث، \q2 وہ اَپنے غُرور میں پکڑے جایٔیں۔ \q1 اُن کی لعنت اَور دروغ گوئی کے باعث، \q2 \v 13 اُنہیں اَپنے غضب میں فنا کر دیں، \q2 یہاں تک کہ وہ نِیست و نابود ہو جایٔیں۔ \q1 تَب دُنیا کی اِنتہا تک سَب کو مَعلُوم ہو جائے گا \q2 کہ خُدا یعقوب پر حُکمرانی کرتے ہیں۔ \b \q1 \v 14 میرے دشمن شام کو، \q2 کُتّوں کی مانند غرّاتے ہُوئے لَوٹ آتے ہیں، \q2 اَور شہر کے گِرد گشت لگاتے ہیں۔ \q1 \v 15 وہ کھانے کے لیٔے مارے مارے پھرتے ہیں \q2 اَور اگر سَیر نہ ہوں تو چیختے چلاّتے ہیں۔ \q1 \v 16 لیکن مَیں آپ کی قُدرت کا نغمہ گاؤں گا، \q2 اَور صُبح کو آپ کی شفقت و مَحَبّت کا نغمہ گاؤں گا؛ \q1 کیونکہ آپ میرا قلعہ ہیں، \q2 مُصیبت میں میری پناہ گاہ۔ \b \q1 \v 17 اَے میری قُوّت! مَیں آپ کی مدح سرائی کروں گا؛ \q2 کیونکہ اَے خُدا آپ میرا قلعہ ہیں، \q2 اَور میرے حبیب خُدا ہیں۔ \c 60 \cl زبُور 60 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ ”شُوشنؔ ایدوتھ“ یعنی شُوشنؔ شہادت کے سُرپر مَبنی داویؔد کا \tl مِکتام‏\tl*\f + \fr 60‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* کی تصنیف تعلیم کے لیٔے۔ جَب آپ نے ارام نحرائیمؔ یعنی مسوپتامیہؔ اَور ارام ضوباہؔ سے جنگ کی۔ اَور جَب یُوآبؔ نے لَوٹ کر وادی شور میں بَارہ ہزار اِدُومیوں کو ہلاک کیا۔ \q1 \v 1 اَے خُدا، آپ نے ہمیں ردّ کر دیا اَور ہم پر ٹوٹ پڑے ہیں؛ \q2 آپ خفا ہو چُکے ہیں۔ اَب ہمیں بحال کریں! \q1 \v 2 آپ نے زمین کو لرزا دیا ہے اَور اُسے پھاڑ ڈالا ہے؛ \q2 اُس کے شگاف بھر دیں کیونکہ وہ تھرتھرا رہی ہے۔ \q1 \v 3 آپ نے اَپنے لوگوں کو مایوس کُن لمحے دِکھائے؛ \q2 آپ نے ہمیں لڑکھڑا دینے والا انگوری شِیرہ پِلایا۔ \q1 \v 4 لیکن جو آپ کا خوف مانتے ہیں اُن کی خاطِر آپ نے ایک پرچم برپا کیا ہے \q2 جہاں وہ کمانوں کا مُقابلہ کرنے کے لیٔے جمع ہو سکیں۔ \b \q1 \v 5 اَپنے داہنے ہاتھ سے ہمیں بچائیں اَور ہماری مدد کریں، \q2 تاکہ آپ کے محبُوب رِہائی پائیں۔ \q1 \v 6 خُدا نے اَپنے پاک مَقدِس سے فرمایاہے: \q2 ”میں فخر و مسرّت کے ساتھ شِکیمؔ کے شہر کو تقسیم کروں گا \q2 اَور سُکّوتؔ کی وادی کی پیمائش کروں گا۔ \q1 \v 7 گِلعادؔ کا مُلک میرا ہے اَور منشّہ کے مُلک پر بھی میرا حق ہے؛ \q2 اِفرائیمؔ کا مُلک میرے سَر کا خُود ہے، \q2 یہُوداہؔ کا مُلک میرا عصا ہے۔ \q1 \v 8 مُوآب کا مُلک میرا مُنہ دھونے کا طشت ہے، \q2 اِدُوم کے مُلک پر میں جُوتا پھینکتا ہُوں؛ \q2 اَور فلسطین کے مُلک پر میں فاتحانہ نعرہ مارتا ہُوں۔“ \b \q1 \v 9 مُجھے اُس محکم شہر میں کون پہُنچائے گا؟ \q2 اِدُوم کے مُلک تک میری قیادت کون کرےگا؟ \q1 \v 10 اَے خُدا، کیا آپ وہ نہیں جِس نے ہمیں ردّ کر دیا ہے \q2 اَورجو اَب ہمارے لشکروں کے ساتھ نہیں جاتے؟ \q1 \v 11 دُشمن کے خِلاف ہمیں مدد پہُنچائیں، \q2 کیونکہ اِنسان کی مدد فُضول ہے۔ \q1 \v 12 ہم خُدا کی مدد سے فتح حاصل کریں گے، \q2 اَور وُہی ہمارے دُشمنوں کو پامال کریں گے۔ \c 61 \cl زبُور 61 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ تاردار سازوں کے ساتھ۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے خُدا، میری فریاد سُنیں؛ \q2 میری دعا پر توجّہ فرمائیں۔ \b \q1 \v 2 میرا دِل اَفسُردہ ہوتا جاتا ہے، \q2 میں دُنیا کی اِنتہا سے آپ کو پُکارتا ہُوں؛ \q2 مُجھے اُس چٹّان پر لےچلیں جو مُجھ سے اُونچی ہے۔ \q1 \v 3 کیونکہ آپ میری پناہ گاہ رہے ہیں، \q2 اَور دُشمنوں سے بچنے کے لئے ایک مضبُوط بُرج۔ \b \q1 \v 4 میں ہمیشہ کے لیٔے آپ کے خیمہ میں سکونت پزیر ہونے \q2 اَور آپ کے پروں کی آڑ میں پناہ لینے کا خواہاں ہُوں۔ \q1 \v 5 کیونکہ اَے خُدا، آپ نے میری مَنّتیں سُنی ہیں؛ \q2 اَور آپ نے مُجھے اُن لوگوں کی مِیراث عطا فرمائی ہے جو آپ کے نام سے ڈرتے ہیں۔ \b \q1 \v 6 آپ بادشاہ کی عمر کو دراز کر دیں، \q2 اَور اُن کو زندگی میں بہت سِی پُشتیں\f + \fr 61‏:6 \fr*\fq پُشتیں \fq*\ft اُس کے خاندان کا تسلسل اَولاد کے ذریعہ جو اُس کے بعد تخت پر بیٹھیں گے۔\ft*\f* دیکھنے کے مواقع بخشیں۔ \q1 \v 7 وہ خُدا کے حُضُور ہمیشہ تخت نشین رہے؛ \q2 اَپنی شفقت و مَحَبّت اَور صداقت کو اُن کی حِفاظت کے لیٔے مُہیّا کریں۔ \b \q1 \v 8 تَب میں ہمیشہ تک آپ کے نام کی سِتائش کرتا رہُوں گا \q2 اَور روزانہ اَپنی مَنّتیں پُوری کروں گا۔ \c 62 \cl زبُور 62 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ یدُوتونؔ کے لیٔے۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 میری جان صِرف خُدا ہی میں تسکین پاتی ہے؛ \q2 میری نَجات اُسی سے ہے۔ \q1 \v 2 صِرف وُہی میری چٹّان اَور میری نَجات ہیں؛ \q2 وہ میرا قلعہ ہیں، مُجھے جنبش نہ ہوگی۔ \b \q1 \v 3 تُم کب تک اَیسے شخص پر حملہ کرتے رہوگے؟ \q2 کیا تُم سَب مِل کر اُسے نیچے دھکیل دوگے۔ \q2 وہ جو جھکی ہُوئی دیوار اَور گرتی ہُوئی باڑ کی مانند ہے؟ \q1 \v 4 وہ تو اُسے اُس کے اُونچے مرتبہ سے \q2 گرانے کا مصمّم اِرادہ کر چُکے ہیں؛ \q2 وہ جھُوٹ سے خُوش ہوتے ہیں، \q1 وہ اَپنے مُنہ سے تو برکت دیتے ہیں، \q2 لیکن دِل میں لعنت کرتے ہیں۔ \b \q1 \v 5 اَے میری جان، صِرف خُدا ہی کی آس رکھیں؛ \q2 کیونکہ اُسی سے مُجھے اُمّید ہے۔ \q1 \v 6 صِرف وُہی میری چٹّان اَور میری نَجات ہیں؛ \q2 وہ میرا قلعہ ہیں، مُجھے جنبش نہ ہوگی۔ \q1 \v 7 میری نَجات اَور میری عزّت خُدا پر مُنحصر ہے؛ \q2 وہ میری مضبُوط چٹّان اَور میری پناہ گاہ ہیں۔ \q1 \v 8 اَے لوگو! ہر وقت خُدا پر توکّل کرو؛ \q2 اَپنا دِل اُن کے سامنے کھول دو، \q2 کیونکہ خُدا ہماری پناہ گاہ ہیں۔ \b \q1 \v 9 ادنیٰ اِنسان دَم بھرکے لیٔے ہیں، \q2 اَور اعلیٰ اِنسان جھُوٹے ہیں؛ \q1 اگر وہ تمام لوگ ترازو میں تو لے جایٔیں، تو ہلکے پایٔے جاتے ہیں؛ \q2 وہ سَب محض سانس کی مانند ہیں۔ \q1 \v 10 ظُلم پر توکّل نہ کرو \q2 اَور لُوٹے ہُوئے مال پر مت پھُولو؛ \q1 خواہ تمہاری دولت بڑھ بھی جائے، \q2 اُس پر اَپنا دِل نہ لگاؤ۔ \b \q1 \v 11 خُدا نے ایک بات فرمائی ہے، \q2 مَیں نے یہ دو باتیں سُنی ہیں: \q1 ”اَے خُدا، آپ جلیلُ القدر ہیں، \q2 \v 12 اَور یہ کہ اَے خُداوؔند، آپ کی لافانی مَحَبّت ہے“؛ \q1 یقیناً، ”آپ ہر شخص کو \q2 اُس کے اعمال کے مُطابق اجر دیں گے۔“ \c 63 \cl زبُور 63 \d داویؔد کا زبُور۔ جَب وہ یہُوداہؔ کے بیابان میں تھے۔ \q1 \v 1 اَے خُدا، آپ میرے خُدا ہیں، \q2 مَیں آپ کو دِل سے ڈھونڈتا ہُوں؛ \q1 خشک اَور پیاسی زمین میں \q2 جہاں پانی نہیں ہے، \q1 میری جان آپ کے لئے پیاسی ہے، \q2 اَور میرا جِسم آپ کا مُشتاق ہے۔ \b \q1 \v 2 مَیں نے پاک مَقدِس میں آپ پر نگاہ کی، \q2 اَور آپ کی قُدرت اَور آپ کے جلال کو بھی دیکھا۔ \q1 \v 3 چونکہ آپ کی شفقت و مَحَبّت زندگی سے بہتر ہے، \q2 اِس لیٔے میرے لب آپ کی تمجید کریں گے۔ \q1 \v 4 میں عمر بھر آپ کی سِتائش کروں گا، \q2 دعا میں اَپنے ہاتھ اُٹھاکر آپ کا نام لیا کروں گا۔ \q1 \v 5 میری جان سیر ہوگی جَیسی کہ مُرغّن غِذا سے ہوتی ہے؛ \q2 میرے نغمہ زیرِ لب اَور دہن آپ کی حَمد و ثنا کریں گے۔ \b \q1 \v 6 میں اَپنے بِستر پر آپ کو یاد کرتا ہُوں؛ \q2 اَور رات کے ایک ایک پہر میں مُجھے آپ کا خیال آتا ہے۔ \q1 \v 7 کیونکہ آپ میرے مددگار رہے ہیں، \q2 مَیں آپ کے پروں کے سایہ میں نغمہ سِرا ہُوں۔ \q1 \v 8 میری جان آپ سے وابستہ ہے؛ \q2 اَور آپ کا داہنا ہاتھ مُجھے سنبھالتا ہے۔ \b \q1 \v 9 جو میری جان لینے کے درپے ہیں وہ تباہ ہوں گے؛ \q2 اَور وہ زمین کی گہرائی\f + \fr 63‏:9 \fr*\fq زمین کی گہرائی \fq*\ft مُردوں کی دُنیا۔\ft*\f* میں اُتر جایٔیں گے۔ \q1 \v 10 وہ تلوار کے حوالہ کئے جایٔیں گے، \q2 اَور گیدڑوں کا لقمہ بَن جایٔیں گے۔ \b \q1 \v 11 لیکن بادشاہ تو خُدا میں شادمان ہوگا؛ \q2 جو خُدا کے نام کی قَسم کھاتے ہیں وہ اُن کی مدح سرائی کریں گے، \q2 لیکن جھوٹوں کے مُنہ بند کر دئیے جایٔیں گے۔ \c 64 \cl زبُور 64 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے خُدا، جَب مَیں دعا میں فریاد کروں تو آپ اُسے سُن لیں؛ \q2 اَور میری جان کو دُشمن کی دھمکیوں سے بچائے رکھیں۔ \b \q1 \v 2 بدکار لوگوں کی سازش، \q2 اَور بدکرداروں کے ہنگامہ سے مُجھے محفوظ رکھیں۔ \q1 \v 3 وہ اَپنی زبانوں کو تلوار کی مانند تیز کرتے ہیں \q2 اَور اَپنی باتوں کے مہلک تیر چلاتے ہیں۔ \q1 \v 4 وہ بے قُصُور اِنسان کو چھُپ کر نِشانہ بناتے ہیں؛ \q2 اَور کسی خوف کے بغیر اَچانک وار کرتے ہیں۔ \b \q1 \v 5 وہ بُرے منصُوبے باندھنے میں ایک دُوسرے کو مشتعل کرتے ہیں، \q2 اَور اَپنے جال پھیلانے کی باتیں کرتے ہیں؛ \q2 اَور خُود سے پُوچھتے ہیں، ”اُنہیں کون دیکھے گا؟“ \q1 \v 6 وہ لوگ بُرائی کے منصُوبے بناتے ہیں اَور ایک دُوسرے سے کہتے ہیں، \q2 ”ہم نے کیا ہی خُوب منصُوبہ بنایا!“ \q2 یقیناً اِنسان کے دِل اَور دماغ بڑے چالاک ہوتے ہیں۔ \b \q1 \v 7 لیکن خُدا اُن پر تیر برسائیں گے؛ \q2 اَور وہ ناگہاں زخمی ہو جایٔیں گے۔ \q1 \v 8 وہ اُن کی اَپنی زبانوں کو اُن کے خِلاف گویا کرکے \q2 اُنہیں برباد کر دیں گے؛ \q2 اَور سَب لوگ اُنہیں دیکھ دیکھ کر حقارت سے اَپنے سَر ہلائیں گے۔ \q1 \v 9 تمام بنی آدمؔ ڈر جایٔیں گے؛ \q2 اَور خُدا کے کاموں کا ذِکر کریں گے \q2 اَورجو کچھ خُدا نے کیا ہے اُس پر غوروخوض کریں گے۔ \b \q1 \v 10 راستباز یَاہوِہ میں شادمان ہوں \q2 اَور اُس میں پناہ لیں؛ \q2 سَب جو راست دِل ہیں اُن کی سِتائش کریں! \c 65 \cl زبُور 65 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ داویؔد کا زبُور۔ ایک نغمہ۔ \q1 \v 1 اَے خُدا، صِیّونؔ میں تعریف آپ کی منتظر ہے؛ \q2 اَور آپ کے لیٔے ہماری مَنّتیں پُوری کی جایٔیں گی۔ \q1 \v 2 اَے دعا کے سُننے والے، \q2 سَب لوگ آپ کے پاس آئیں گے۔ \q1 \v 3 جَب ہمارے گُناہ ہم پر غالب آ گئے، \q2 تَب آپ نے ہماری خطائیں بخش دیں۔ \q1 \v 4 مُبارک ہیں وہ لوگ جنہیں آپ چُن کر اَپنے قریب لاتے ہیں، \q2 تاکہ وہ آپ کی بارگاہوں میں رہیں! \q1 ہم آپ کے گھر کی \q2 یعنی آپ کے مُقدّس ہیکل کی نِعمتوں سے سَیر ہو گئے۔ \b \q1 \v 5 آپ ہمیں صداقت کے مُہیب کرشموں سے جَواب دیتے ہیں، \q2 اَے ہمارے مُنجّی خُدا، \q1 زمین کے سَب کناروں \q2 اَور دُور دراز کے سمُندروں پر رہنے والے مُقدّسین کی اُمّید ہیں۔ \q1 \v 6 جِس نے اَپنے آپ کو قُوّت سے مُسلّح کرکے، \q2 اَپنی قُدرت سے پہاڑ بنائے، \q1 \v 7 جِس نے سمُندر کے شور کو، \q2 اَور اُس کی موجوں کے شور کو، \q2 اَور قوموں کے ہنگامہ کو موقُوف کر دیا۔ \q1 \v 8 دُور دراز علاقوں میں رہنے والے آپ کے حیرت اَنگیز کام دیکھ کر ڈرتے ہیں؛ \q2 آپ سُورج کے طُلوع اَور غروب ہونے والے علاقوں کے لوگوں سے \q2 شادمانی کے نغمے گانے کی ترغیب دیتے ہیں۔ \b \q1 \v 9 آپ زمین کا خیال رکھتے ہیں اَور اُسے سیراب کرتے ہیں؛ \q2 آپ اُسے خُوب زرخیز بنا دیتے ہیں۔ \q1 خُدا کے دریا پانی سے بھرے ہُوئے ہیں \q2 تاکہ لوگوں کو اناج مہیا ہو، \q2 کیونکہ آپ نے اَیسا ہی حُکم جاری کیا ہے۔ \q1 \v 10 آپ اُس کی ریگھاریوں کو سیراب کرتے ہیں \q2 اَور اُس کی اُونچی نیچی سطحوں کو ہموار کر دیتے ہیں؛ \q2 آپ اُسے بارش سے نرم کرتے ہیں اَور اُس کی فصلوں کو برکت دیتے ہیں۔ \q1 \v 11 آپ سال کو اَپنی نِعمتوں کا تاج پہناتے ہیں، \q2 اَور تمہاری گاڑیاں فصل کی کثرت سے لدی رہتی ہیں۔ \q1 \v 12 بیابان کی چراگاہیں ہری بھری گھاس سے بھر جاتی ہیں؛ \q2 اَور پہاڑیاں خُوشی کے لباس سے آراستہ ہیں۔ \q1 \v 13 سبزہ زاروں میں بھیڑ بکریوں کے غول پھیلے ہوتے ہیں؛ \q2 اَور وادیاں اناج سے ڈھکی ہوتی ہیں؛ \q2 وہ خُوشی کے مارے للکارتی اَور نغمہ گاتی ہیں۔ \c 66 \cl زبُور 66 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ ایک نغمہ۔ ایک زبُور۔ \q1 \v 1 اَے ساری زمین کے لوگو، خُوشی کے ساتھ خُدا کے لیٔے نعرہ مارو! \q2 \v 2 اُن کے نام کے جلال کا نغمہ گاؤ؛ \q2 اُن کی سِتائش کرتے ہُوئے تمجید کرو! \q1 \v 3 خُدا سے کہو، ”آپ کے کارنامے کیا ہی مُہیب ہیں! \q2 آپ کی قُدرت اِس قدر عظیم ہے \q2 کہ آپ کے دُشمن آپ کے سامنے عاجزی کرنے لگتے ہیں۔ \q1 \v 4 ساری زمین آپ کو سَجدہ کرتی ہے؛ \q2 ساری قومیں آپ کے سامنے نغمہ گاتی ہیں \q2 اَور آپ کے نام کی سِتائش کرتی ہیں۔“ \b \q1 \v 5 آؤ اَور دیکھو کہ خُدا نے کیا کچھ کیا ہے، \q2 بنی آدمؔ کی خاطِر اُن کے کارنامے کس قدر مُہیب ہیں! \q1 \v 6 اُنہُوں نے سمُندر کو خشک زمین میں بدل دیا، \q2 اَور وہ دریا میں سے پیدل گزر گئے۔ \q2 آؤ ہم اُن میں خُوشی منائیں۔ \q1 \v 7 وہ اَپنی قُدرت سے اَبد تک سلطنت کرتے ہیں، \q2 اُن کی آنکھیں قوموں پر نگاہ رکھے ہُوئے ہیں۔ \q2 لہٰذا بغاوت پر آمادہ لوگ اُن کے خِلاف سرکشی نہ کریں۔ \b \q1 \v 8 اَے سَب قوموں! ہمارے خُدا کی سِتائش کرو، \q2 اُن کی تعریف میں تمہاری صدا گونج اُٹھے؛ \q1 \v 9 اُنہُوں نے ہماری جانیں بچائی ہیں \q2 اَور ہمارے پاؤں کو پھسلنے نہیں دیا۔ \q1 \v 10 کیونکہ اَے خُدا، آپ نے ہمیں آزما لیا ہے؛ \q2 اَور ہمیں آگ میں تائی ہُوئی چاندی کی مانند پاک کر دیا ہے۔ \q1 \v 11 آپ ہمیں قَیدخانہ میں لے آئے \q2 اَور ہماری پیٹھ پر بوجھ لاد دئیے۔ \q1 \v 12 آپ نے لوگوں کو ہمارے سَر پر سوار کیا اَور ہم آگ اَور پانی میں سے گزرے، \q2 لیکن آپ ہمیں اَیسے مقام پر لے آئے جہاں فراوانی ہی فراوانی ہے۔ \b \q1 \v 13 میں سوختنی نذریں لے کر آپ کے ہیکل میں آؤں گا \q2 اَور اَپنی وہ مَنّتیں آپ کے لئے پُوری کروں گا۔ \q1 \v 14 جِن کا میری مُصیبت کے ایّام میں \q2 میرے لبوں نے وعدہ کیا اَورجو میرے مُنہ سے نکلیں، \q1 \v 15 مَیں آپ کے لیٔے موٹے تازہ جانوروں کی سوختنی نذر \q2 اَور مینڈھوں کے چڑھاوے؛ \q2 اَور بَیل اَور بکرے پیش کروں گا۔ \b \q1 \v 16 اَے خُدا سے ڈرنے والے لوگو! سَب آؤ اَور سُنو؛ \q2 تاکہ میں بتاؤں کہ اُنہُوں نے میرے لیٔے کیا کچھ کیا ہے۔ \q1 \v 17 مَیں نے اَپنے مُنہ سے اُنہیں پُکارا؛ \q2 اُن کی تمجید میری زبان پر تھی۔ \q1 \v 18 اگر مَیں بدی کو اَپنے دِل میں رکھتا، \q2 تو خُداوؔند میری دعا نہ سُنتے؛ \q1 \v 19 لیکن خُدا نے یقیناً سُن لیا ہے؛ \q2 اَور میری دعا کی آواز پر توجّہ فرمائی ہے۔ \q1 \v 20 مُبارک ہیں خُدا، \q2 جنہوں نے نہ تو میری دعا کو ردّ کیا \q2 اَور نہ اَپنی شفقت و مَحَبّت سے مُجھے محروم رکھا! \c 67 \cl زبُور 67 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ تاردار سازوں کے ساتھ۔ ایک زبُور۔ ایک نغمہ۔ \q1 \v 1 خُدا ہم پر مہربانی کریں اَور ہمیں برکت دیں \q2 اَور اَپنا چہرہ ہم پر جلوہ گِر فرمائیں، \q1 \v 2 تاکہ آپ کی راہیں زمین پر، \q2 اَور آپ کی نَجات تمام قوموں پر ظاہر ہو جائے۔ \b \q1 \v 3 اَے خُدا، اُمّتیں آپ کی سِتائش کریں؛ \q2 سَب لوگ آپ کی سِتائش کریں۔ \q1 \v 4 اُمّتیں شادمان ہوں اَور خُوشی سے للکاریں، \q2 کیونکہ آپ راستی سے لوگوں پر حُکومت کرتے ہیں \q2 اَور زمین پر قوموں کی ہدایت کریں گے۔ \q1 \v 5 اَے خُدا، اُمّتیں آپ کی سِتائش کریں؛ \q2 سَب لوگ آپ کی سِتائش کریں۔ \b \q1 \v 6 تَب زمین اَپنی پیداوار دے گی، \q2 اَور خُدا، ہمارے خُدا، ہم پر اَپنی نظرِکرم بنائے رکھیں۔ \q1 \v 7 خُدا ہمیں برکت بخشیں گے، \q2 اَور زمین کی اِنتہا تک سَب لوگ اُن کا خوف مانیں گے۔ \c 68 \cl زبُور 68 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ داویؔد کا زبُور۔ ایک نغمہ۔ \q1 \v 1 خُدا اُٹھیں، اُن کے دُشمن پراگندہ ہوں؛ \q2 اُن کے مُخالف اُن کے سامنے سے بھاگ جایٔیں۔ \q1 \v 2 جِس طرح ہَوا دھوئیں کو اُڑا لے جاتی ہے، وَیسے ہی آپ اُنہیں اُڑا دیں؛ \q2 جَیسے موم آگ کے سامنے پگھل جاتا ہے، \q2 وَیسے ہی بدکار لوگ خُدا کے سامنے فنا ہو جایٔیں۔ \q1 \v 3 لیکن صادق شادمان ہوں \q2 اَور خُدا کے سامنے خُوشی منائیں؛ \q2 وہ خُوب خُوش اَور مسرُور ہُوں۔ \b \q1 \v 4 خُدا کے لیٔے نغمہ گاؤ، اُن کے نام کی مدح سرائی کرو، \q2 اُن کی تعریف کرو جو بادلوں پر سواری کرتے ہیں۔ اُن کا نام یَاہوِہ ہے۔ \q2 اَور اُن کے سامنے خُوشی مناؤ۔ \q1 \v 5 خُدا اَپنے مُقدّس قِیام\f + \fr 68‏:5 \fr*\fq مُقدّس قِیام \fq*\ft آسمانی مقام\ft*\f* میں، \q2 یتیموں کا باپ اَور بیواؤں کا مُحافظ ہیں۔ \q1 \v 6 خُدا تنہا اِنسان کا گھر بساتے ہیں، \q2 اَور قَیدیوں کی نغموں سے قیادت کرتے ہیں؛ \q2 لیکن باغی خشک زمین میں رہتے ہیں۔ \b \q1 \v 7 اَے خُدا، جَب آپ اَپنے لوگوں کے آگے آگے چلے، \q2 اَور جَب آپ ویرانے میں سے گزرے، \q1 \v 8 تو زمین کانپ اُٹھی، آسمان نے مینہ برسایا، \q2 اَور خُدا کے سامنے یعنی کوہِ سِینؔائی کے خُدا، \q2 اَور اِسرائیل کے خُدا کے سامنے، \q1 \v 9 اَے خُدا، آپ نے خُوب مینہ برسایا؛ \q2 اَور اَپنی تھکی ہوئی مِیراث کو تازگی بخشی۔ \q1 \v 10 آپ کی اُمّت اُس مُلک میں بس گئی، \q2 اَور اَے خُدا، آپ نے اَپنے فیض سے، مسکینوں کی ضرورتیں پُوری کیں۔ \b \q1 \v 11 خُداوؔند نے جو حُکم دیا، \q2 خواتین کی ایک بڑی جماعت نے خُوشخبری کو سُنایا: \q1 \v 12 ”بادشاہ کے دشمن اَور اُن کے لشکر فوراً بھاگ جاتے ہیں؛ \q2 اَور لشکرگاہوں میں لوگ مالِ غنیمت تقسیم کرتے ہیں۔ \q1 \v 13 جَب تُم بھیڑوں کے باڑوں میں پڑے سو رہے ہوتے ہو، \q2 تو میرے کبُوتر کے بازو چاندی سے، \q2 اَور اُس کے پر چمکدار سونے سے منڈھے ہوتے ہیں۔“ \q1 \v 14 جَب قادرمُطلق خُدا نے بادشاہوں کو مُلک میں پراگندہ کیا، \q2 تو یُوں لگا گویا کوہِ ضلمُونؔ پر برف باری ہُوئی ہے۔ \b \q1 \v 15 باشانؔ کے پہاڑ، معبُودوں کے نہایت دلکش پہاڑ ہیں؛ \q2 اَور باشانؔ کے پہاڑ بہت اُونچے بھی ہیں۔ \q1 \v 16 لیکن اَے اُونچے پہاڑو! تُم اُس پہاڑ پر کیوں حَسد بھری نظر ڈالتے ہو، \q2 جسے خُدا نے اَپنی سکونت کے لیٔے اِنتخاب کیا ہے، \q2 اَور جہاں یَاہوِہ اَبد تک سکونت پذیر ہوں گے؟ \q1 \v 17 خُدا کے رتھ ہزارہا ہیں \q2 بَلکہ ہزاروں ہزار ہیں؛ \q2 خُداوؔند پاک کوہِ سِینؔائی سے اَپنے مَقدِس میں آئے۔ \q1 \v 18 جَب وہ آسمان پر چڑھے، \q2 تو قَیدیوں کو اَپنے ساتھ لے گیٔے؛ \q2 آپ نے اَپنی اُمّت سے، \q1 بَلکہ باغی اِنسانوں سے بھی انعامات قبُول فرمایٔے۔ \q2 تاکہ اَے یَاہوِہ، خُدا وہاں سکونت کر سکیں۔\f + \fr 68‏:18 \fr*\ft \+xt اِفِ 4‏:8‏\+xt*\ft*\f* \b \q1 \v 19 یَاہوِہ ہمارے مُنجّی خُداوؔند کی سِتائش ہو، \q2 جو روزانہ ہمارے بوجھ اُٹھاتے ہیں۔ \q1 \v 20 ہمارے خُدا وہ خُدا ہیں جو بچاتے ہیں؛ \q2 موت سے نَجات یَاہوِہ قادر کی طرف سے ملتی ہے۔ \q1 \v 21 یقیناً خُدا اَپنے دُشمنوں کے سَر، \q2 اَور اُن لوگوں کی بالدار کھوپڑیاں \q2 کُچل ڈالیں گے جو مُتواتر گُناہ کرتے رہتے ہیں۔ \q1 \v 22 خُداوؔند فرماتے ہیں: ”میں اُنہیں باشانؔ سے لے آؤں گا؛ \q2 بَلکہ میں اُنہیں سمُندر کی تہہ سے بھی نکال لاؤں گا، \q1 \v 23 تاکہ تُم اَپنے پاؤں اَپنے مُخالفوں کے خُون میں تر کر سکو، \q2 اَور تمہارے کُتّوں کی زبانیں بھی اَپنا حِصّہ پائیں۔“ \b \q1 \v 24 اَے خُدا، آپ کا جلوس سَب کی نگاہ میں ہے، \q2 میرے خُدا اَور بادشاہ کی پاک مَقدِس میں تشریف آوری کا جلوس۔ \q1 \v 25 موسیقار آگے آگے ہیں اَور سازندے اُن کے پیچھے ہیں؛ \q2 اَور اُن کے ساتھ دف بجاتی ہُوئی جَوان لڑکیاں ہیں۔ \q1 \v 26 بڑے مجمع میں خُدا کی مدح سرائی کرو؛ \q2 اِسرائیل کے مجمع میں یَاہوِہ کو مُبارک کہو۔ \q1 \v 27 کہیں بِنیامین کا چھوٹا قبیلہ اُن کی قیادت کر رہاہے، \q2 تو کہیں یہُوداہؔ کے اُمرا کا بڑا ہُجوم، \q2 اَور کہیں زبُولُون اَور نفتالی کے اُمرا نظر آتے ہیں۔ \b \q1 \v 28 اَے خُدا، اَپنی قُدرت کو ظاہر کریں، \q2 اَے خُدا، ہمیں وُہی قُدرت دِکھائیں جِس سے آپ نے اِس سے قبل ہماری مدد کی تھی۔ \q1 \v 29 آپ کے یروشلیمؔ کے ہیکل کے سبب سے \q2 بادشاہ آپ کی لیٔے عطیات لائیں گے۔ \q1 \v 30 نَیستان کے سرکنڈوں کے درمیان حَیوان کو، اَور سانڈوں کے گلّہ کو \q2 جو قوموں کے بچھڑوں کے درمیان ہیں، \q1 اُن کو دھمکا دیں، تاکہ عاجز ہوکر وہ چاندی کی اینٹیں لائیں۔ \q2 اُن قوموں کو پراگندہ کر دیں جو جنگ کا شوق رکھتی ہیں۔ \q1 \v 31 مِصر سے سفیر آئیں گے؛ \q2 اَور کُوشؔ\f + \fr 68‏:31 \fr*\fq کُوشؔ \fq*\ft ایتھوپیائی\ft*\f* خُدا کے طابع ہو جائے گا۔ \b \q1 \v 32 اَے زمین کی مملکتو! خُدا کے لیٔے گاؤ، \q2 خُداوؔند کی مدح سرائی کرو، \q1 \v 33 جو قدیم آسمانوں پر سواری کرتے ہیں، \q2 اَورجو زوردار آواز سے گرجتے ہیں۔ \q1 \v 34 خُدا کی قُدرت کا اعلان کرو، \q2 جِن کی حشمت اِسرائیل میں، \q2 اَور جِن کی قُدرت آسمانوں پر ہے۔ \q1 \v 35 اَے خُدا، آپ اَپنے پاک مَقدِس میں مُہیب ہیں؛ \q2 اِسرائیل کے خُدا اَپنی اُمّت کو قُوّت اَور طاقت بخشتے ہیں۔ \b \q1 خُدا کی تمجید ہو! \c 69 \cl زبُور 69 \q1 موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ ”شُوشنؔ“ کے سُرپر مَبنی داویؔد کی تصنیف۔ \q1 \v 1 اَے خُدا، مُجھے بچا لیں، \q2 کیونکہ سیلاب کا پانی میری گردن تک آ پہُنچا ہے۔ \q1 \v 2 میں گہری دلدل میں دھنسا جا رہا ہُوں، \q2 جہاں پاؤں رکھنے کو جگہ نہیں ہے۔ \q1 میں گہرے پانی میں آ پڑا ہُوں؛ \q2 اَور سیلاب مُجھے گھیرے ہُوئے ہے۔ \q1 \v 3 میں مدد کے لیٔے چلاّتے چلاّتے تھک گیا ہُوں؛ \q2 میرا گلا سُوکھ گیا ہے۔ \q1 اَور اَپنے خُدا کے اِنتظار میں، \q2 میری آنکھیں پتھرا گئی ہیں۔ \q1 \v 4 جو مُجھ سے بلاوجہ عداوت رکھتے ہیں \q2 اُن کی تعداد میرے سَر کے بالوں سے بھی زِیادہ ہے؛ \q1 جو ناحق میرے دُشمن بنے ہُوئے ہیں، \q2 اَورجو میری بربادی پرتُلے ہُوئے ہیں \q1 وہ بھی بہت ہیں۔ \q2 جو مَیں نے نہیں لیا وہ مُجھ سے وصول کیا جاتا ہے۔ \b \q1 \v 5 اَے خُدا، آپ میری حماقت سے واقف ہیں؛ \q2 اَور میرا جُرم آپ سے پوشیدہ نہیں ہے۔ \b \q1 \v 6 اَے خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ! \q2 آپ کی آس رکھنے والے \q2 میری وجہ سے شرمندہ نہ ہوں، \q1 اَور اَے اِسرائیل کے خُدا، \q2 آپ کے طالب \q2 میرے سبب سے پشیمان نہ ہوں۔ \q1 \v 7 کیونکہ آپ کی خاطِر مَیں نے ذِلّت برداشت کی، \q2 اَور میرے مُنہ پر شرمندگی چھائی ہُوئی ہے۔ \q1 \v 8 میں اَپنے اِسرائیلی خاندانی بھائیوں میں اجنبی، \q2 اَور اَپنی ہی ماں کے بیٹوں میں بیگانہ ٹھہرا؛ \q1 \v 9 آپ کے گھر کی غیرت مُجھے کھائے جاتی ہے، \q2 اَور آپ کے ملامت کرنے والوں کی ملامتیں مُجھ پر آ پڑی ہیں۔ \q1 \v 10 جَب مَیں روتا اَور روزہ رکھتا ہُوں، \q2 تَب بھی مُجھے ذِلّت کا سامنا کرنا پڑتا ہے؛ \q1 \v 11 جَب مَیں ٹاٹ\f + \fr 69‏:11 \fr*\fq ٹاٹ \fq*\ft بورے کا بنا ہُوا کپڑا\ft*\f* اوڑھتا ہُوں، \q2 تو لوگ میرا مضحکہ اُڑاتے ہیں۔ \q1 \v 12 شہر کے پھاٹک پر بیٹھنے والے، میرا مذاق اُڑاتے ہیں، \q2 اَور مَیں نشہ بازوں کا نغمہ بَن گیا ہُوں۔ \b \q1 \v 13 لیکن اَے یَاہوِہ، میری آپ سے یہ دعا ہے، \q2 کہ اَپنی نظرِکرم کے وقت؛ \q1 اَور اَے خُدا، اَپنی بڑی شفقت و مَحَبّت کے طفیل، \q2 مُجھے جَواب دیں اَور نَجات کا یقین دِلائیں۔ \q1 \v 14 مُجھے دلدل میں سے بچا کر نکال لیں، اَور دھنسنے نہ دیں؛ \q2 مُجھ سے عداوت رکھنے والو، \q2 اَور گہرے پانی سے بچا لیں۔ \q1 \v 15 سیلاب مُجھے گھیرے میں نہ لے سکیں \q2 اَور نہ گہراؤ مُجھے نگل پایٔے \q2 اَور نہ ہی پاتال مُجھے ہڑپ کر سکے۔ \b \q1 \v 16 اَے یَاہوِہ، اَپنی بے پایاں رحمت سے مُجھے جَواب دیں؛ \q2 اَور اَپنی بڑی شفقت و مَحَبّت سے میری طرف متوجّہ ہوں۔ \q1 \v 17 اَپنے خادِم سے روپوشی نہ کریں؛ \q2 مُجھے جلد جَواب دیں کیونکہ مَیں مُصیبت میں ہُوں۔ \q1 \v 18 میرے پاس آکر مُجھے رِہائی بخش دیں؛ \q2 میرے دُشمنوں سے مُجھے محفوظ رکھیں۔ \b \q1 \v 19 آپ میری ذِلّت، رُسوائی اَور شرمندگی سے واقف ہیں؛ \q2 میرے سارے دُشمن آپ کے سامنے ہیں۔ \q1 \v 20 ذِلّت کی وجہ سے میرا دِل ٹوٹ گیا ہے \q2 اَور مَیں بے یارومددگار ہوکر رہ گیا ہُوں؛ \q1 میں کسی ہمدرد کا منتظر تھا لیکن وہاں کویٔی نہ تھا، \q2 تسلّی دینے والوں کو بھی ڈھونڈا، لیکن کویٔی نہ مِلا۔ \q1 \v 21 اُنہُوں نے میرے کھانے میں پِت مِلا دیا، \q2 اَور میری پیاس بُجھانے کے لیٔے مُجھے سِرکہ پِلایا۔ \b \q1 \v 22 اُن کا دسترخوان اُن کے لیٔے ایک پھندا بَن جائے؛ \q2 اَور اُن کی اَمن و سلامتی اُن کے لیٔے ایک جال بَن جائے۔ \q1 \v 23 اُن کی آنکھوں پر اَندھیرا چھا جائے تاکہ وہ دیکھ نہ سکیں، \q2 اَور اُن کی کمریں ہمیشہ جُھکی رہیں۔ \q1 \v 24 اَپنا غضب اُن پر اُنڈیل دیں؛ \q2 اَور آپ کا شدید قہر اُن پر آ پڑے۔ \q1 \v 25 اُن کا مقام ویران ہو جائے؛ \q2 اَور اُن کے خیموں میں بسنے والا کویٔی نہ ہو، \q1 \v 26 کیونکہ جنہیں آپ زخمی کرتے ہیں اُنہیں وہ ستاتے ہیں \q2 اَور جنہیں آپ نے اِیذا پہُنچائی اُن کے درد کا چرچا کرتے ہیں۔\f + \fr 69‏:26 \fr*\ft \+xt یَشع 53‏:4‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 27 اُن پر قُصُور پر قُصُور کرنے کے اِلزام لگے؛ \q2 اَور اُنہیں اَپنی راستبازی میں شریک نہ ہونے دیں۔ \q1 \v 28 اُن کے نام کِتاب حیات میں سے مٹا دئیے جایٔیں \q2 اَور وہ صادقوں کے ساتھ مندرج نہ ہوں۔ \b \q1 \v 29 میں درد اَور تکلیف میں ہُوں؛ \q2 اَے خُدا، آپ کی نَجات میری حِفاظت کرے۔ \b \q1 \v 30 میں گا کر خُدا کے نام کی سِتائش کروں گا، \q2 اَور شُکر گُزاری کے ساتھ اُن کی تمجید کروں گا۔ \q1 \v 31 یہ یَاہوِہ کو بَیل سے زِیادہ، \q2 بَلکہ سینگوں اَور کھُروں والے بچھڑے کی قُربانی سے بھی زِیادہ پسند آئے گا۔ \q1 \v 32 حلیم یہ دیکھ کر خُوش ہوں گے۔ \q2 اَے خُدا کے طالبو! تمہارے دِل زندہ رہیں! \q1 \v 33 یَاہوِہ ضروُرت مندوں کی دعا کو سُنتے ہیں، \q2 اَور اَپنے اسیروں کی حقارت نہیں کرتے۔ \b \q1 \v 34 آسمان اَور زمین، \q2 اَور سمُندر اَورجو کچھ اُن میں چلتے پھرتے ہیں اُن کی سِتائش کریں \q1 \v 35 کیونکہ خُدا صِیّونؔ\f + \fr 69‏:35 \fr*\fq صِیّونؔ \fq*\ft صِیّونؔ اَور یروشلیمؔ دونوں ایک ہی شہر کا حوالہ دیتے ہیں۔\ft*\f* کو بچائیں گے۔ \q2 اَور یہُوداہؔ صُوبہ کے شہروں کو اَز سرِ نَو تعمیر کریں گے۔ \q1 تَب لوگ وہاں بسیں گے اَور اُس علاقے پر قابض ہوں گے؛ \q2 \v 36 اَور خُدا کے خادِموں کی اَولاد اُن کی وارِث ہوگی، \q2 اَور اُن کے نام سے مَحَبّت رکھنے والے اُن میں بسیں گے۔ \c 70 \cl زبُور 70 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ داویؔد کا زبُور۔ ایک درخواست۔ \q1 \v 1 اَے خُدا، براہِ کرم مُجھے جلد نَجات بخشیں؛ \q2 اَے یَاہوِہ، میری مدد کے لیٔے جلد آئیں۔ \b \q1 \v 2 جو میری جان کے درپے ہیں \q2 وہ شرمندہ اَور پریشان ہوں؛ \q1 اَورجو میری بربادی کے خواہاں ہیں \q2 وہ سَب رُسوا ہوکر پسپا کئے جایٔیں۔ \q1 \v 3 وہ جو میرے دشمن مُجھ پر، ”آہ! آہ“ کرتے ہیں! \q2 وہ سَب اَپنی رُسوائی کے باعث پسپا ہو جایٔیں۔ \q1 \v 4 لیکن جو آپ کی جُستُجو میں ہیں \q2 آپ میں خُوش و شادمان ہوں؛ \q1 اَورجو آپ کی نَجات کے مُشتاق ہیں، وہ ہمیشہ یہ کہا کریں، \q2 ”یَاہوِہ عظیم ہیں!“ \b \q1 \v 5 لیکن مَیں تو مسکین اَور مُحتاج ہُوں؛ \q2 اَے خُدا میرے پاس جلد آئیں، \q1 آپ ہی میرے مددگار اَور میرے چھُڑانے والے ہیں؛ \q2 اَے یَاہوِہ، اَب دیر نہ کریں۔ \c 71 \cl زبُور 71 \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، مَیں نے آپ میں پناہ لی ہے؛ \q2 مُجھے کبھی شرمندہ نہ ہونے دیں۔ \q1 \v 2 اَے خُدا اَپنی راستبازی کی خاطِر مُجھے رِہائی بخشیں؛ \q2 اَپنا کان میری طرف لگائیں اَور مُجھے بچائیں۔ \q1 \v 3 میری پناہ کی چٹّان بنیں، \q2 جہاں میں ہمیشہ محفوظ رہ سکوں؛ \q1 میری نَجات کا حُکم جاری کریں، \q2 کیونکہ آپ میری چٹّان اَور میرا قلعہ ہیں۔ \q1 \v 4 اَے میرے خُدا! مُجھے بدکار لوگ کے ہاتھ سے، \q2 اَور بدکار اَور ستمگر لوگوں کی گرفت سے رِہائی بخشیں۔ \b \q1 \v 5 کیونکہ اَے یَاہوِہ قادر! آپ ہی میری اُمّید ہیں، \q2 اَور لڑکپن سے آپ میرے راز داں رہے ہیں۔ \q1 \v 6 پیدائش ہی سے مَیں آپ پر اِعتماد کرتا آیا ہُوں؛ \q2 آپ نے مُجھے میری ماں کے رحم سے بحِفاظت پیدا کیا۔ \q2 میں ہمیشہ آپ کی سِتائش کرتا رہُوں گا۔ \q1 \v 7 میں بہُتوں کے لیٔے باعثِ حیرت ہُوں، \q2 لیکن آپ میری محکم پناہ گاہ ہیں۔ \q1 \v 8 میرا مُنہ آپ کی سِتائش سے معموُر ہے، \q2 اَور وہ دِن بھر آپ کی شوکت بَیان کرتا ہے۔ \b \q1 \v 9 جَب مَیں ضعیف ہو جاؤں تو مُجھے اَپنی نظر سے دُور نہ کردینا؛ \q2 اَور جَب مَیں اَپنی قُوّت کھو بیٹھوں تو مُجھے ترک نہ کرنا۔ \q1 \v 10 کیونکہ میرے دُشمن میرے خِلاف باتیں کرتے ہیں؛ \q2 اَورجو میری جان کی گھات میں ہیں وہ مِل کر سازش کرتے ہیں۔ \q1 \v 11 وہ ایک دُوسرے سے کہتے ہیں، ”خُدا نے اُسے ترک کر دیا ہے؛ \q2 تعاقب کرکے اُسے پکڑ لو، \q2 کیونکہ اُسے کویٔی نہیں چھُڑائے گا۔“ \q1 \v 12 اَے خُدا، مُجھ سے دُور نہ رہیں؛ \q2 اَے میرے خُدا! میری مدد کے لیٔے جلد آئیں۔ \q1 \v 13 مُجھ پر اِلزام لگانے والے شرمندہ ہوکر فنا ہو جایٔیں؛ \q2 جو مُجھے نُقصان پہُنچانا چاہتے ہیں؛ \q2 ذِلّت اَور رُسوائی کے شِکار ہوں۔ \b \q1 \v 14 لیکن مَیں ہمیشہ اُمّید رکھوں گا؛ \q2 اَور آپ کی سِتائش زِیادہ سے زِیادہ کروں گا۔ \b \q1 \v 15 میرا مُنہ آپ کی راستی، \q2 اَور نَجات کا تذکرہ دِن بھر کرتا رہے گا، \q2 لیکن کس حَد تک اُس کا مُجھے اَندازہ نہیں ہے۔ \q1 \v 16 اَے یَاہوِہ قادر، مَیں آپ کے عظیم کارناموں کا ذِکر کروں گا؛ \q2 مَیں آپ کی اَور صِرف آپ کی ہی راستبازی کا اعلان کروں گا۔ \q1 \v 17 اَے خُدا، لڑکپن ہی سے آپ مُجھے سِکھاتے آئے ہیں، \q2 اَور آج کے دِن تک مَیں آپ کے عجِیب کارناموں کا ذِکر کرتا آیا ہُوں۔ \q1 \v 18 اِس لیٔے اَے خُدا، جَب مَیں ضعیف ہو جاؤں اَور میرے بال سفید ہو جایٔیں، \q2 مُجھے ترک نہ کردینا، \q1 جَب تک کہ مَیں آپ کی قُدرت آئندہ پُشت پر، \q2 اَور آپ کی عظمت ہر آنے والے پر ظاہر نہ کر دُوں۔ \b \q1 \v 19 اَے خُدا، آپ کی راستبازی آسمان تک پہُنچتی ہے، \q2 آپ نے عظیم کارنامے کئے ہیں۔ \q2 اَے خُدا، آپ کی مانند کون ہے؟ \q1 \v 20 حالانکہ آپ نے مُجھے بہت سِی \q2 مُصیبتیں دیکھنے پر مجبُور کیا ہے، \q2 تو بھی آپ میری زندگی کو بحال کریں گے؛ \q1 اَور زمین کی گہرائیوں میں سے \q2 مُجھے پھر اُوپر لے آئیں گے۔ \q1 \v 21 آپ میری عزّت بڑھائیں گے \q2 اَور مُجھے پھر سے تسلّی دیں گے۔ \b \q1 \v 22 اَے میرے خُدا! آپ کی سچّائی کی خاطِر \q2 میں سِتار بجا کر آپ کی مدح سرائی کروں گا؛ \q1 اَے اِسرائیل کے مُقدّس خُدا! \q2 میں بربط کے ساتھ آپ کی حَمد کروں گا۔ \q1 \v 23 جَب مَیں، جِس کا آپ نے فدیہ دیا \q2 آپ کی مدح سرائی کروں۔ \q2 تو میرے لب خُوشی سے للکاریں گے۔ \q1 \v 24 میری زبان دِن بھر \q2 آپ کی راستی کے کاموں کا ذِکر کرتی رہے گی۔ \q1 کیونکہ میرے بد خواہ \q2 شرمندہ اَور رُسوا ہو چُکے ہیں۔ \c 72 \cl زبُور 72 \d شُلومونؔ کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے خُدا، بادشاہ کو اَپنے اِنصاف سے، \q2 اَور شہزادہ کو اَپنی راستبازی سے مُزیّن کریں۔ \q1 \v 2 وہ راستی سے آپ کے لوگوں کی، \q2 اَور اِنصاف سے آپ کے مُصیبت زدہ لوگوں کی عدالت کرےگا۔ \b \q1 \v 3 پہاڑوں سے لوگوں کے لیٔے خُوشحالی کے، \q2 اَور پہاڑیوں سے راستی کے پھل پیدا ہوں گے۔ \q1 \v 4 لوگوں میں جو مُصیبت زدہ ہیں وہ اُن کے حُقُوق کا تحفُّظ کرےگا، \q2 اَور مُحتاجوں کے بچّوں کو بچائے گا؛ \q2 اَور ظالِم کو چُورچُور کر دے گا۔ \q1 \v 5 جَب تک سُورج اَور چاند قائِم ہیں، \q2 آپ کے لوگ پُشت در پُشت آپ کا خوف مانیں گے۔ \q1 \v 6 بادشاہ اُس کھیت پر مینہ کی مانند برسے گا جِس کی گھاس کاٹی گئی ہو، \q2 اَور اُس بارش کی مانند آئے گا جو زمین کو سیراب کرتی ہے۔ \q1 \v 7 اُس کے ایّام میں راستباز سرفراز ہوں گے؛ \q2 اَور جَب تک چاند قائِم ہے خُوب خُوشحالی رہے گی۔ \b \q1 \v 8 وہ سمُندر سے سمُندر تک \q2 اَور دریائے فراتؔ سے زمین کی اِنتہا تک حُکومت کرےگا۔ \q1 \v 9 بیابان کے قبیلے اُس کے آگے جھُکیں گے \q2 اَور اُس کے دُشمن خاک چاٹیں گے۔ \q1 \v 10 ترشیشؔ\f + \fr 72‏:10 \fr*\fq ترشیشؔ \fq*\ft ترشیشؔ یعنی اِسپینؔ\ft*\f* اَور دُور دراز کے جزیروں کے بادشاہ \q2 اُسے نذرانے پیش کریں گے؛ \q1 شیبا اَور سیبا کے بادشاہ \q2 اُس کے لیٔے عطیات لائیں گے۔ \q1 \v 11 سَب بادشاہ اُس کے آگے سَجدہ کریں گے \q2 اَور ساری قومیں اُس کی اِطاعت کریں گی۔ \b \q1 \v 12 بادشاہ فریاد کرنے والے مُحتاجوں، \q2 اَور بے یارومددگار مُصیبت کے مارو کو چھُڑائے گا۔ \q1 \v 13 وہ کمزوروں اَور مُحتاجوں پر ترس کھائے گا \q2 اَور مُحتاجوں کو موت سے بچائے گا۔ \q1 \v 14 وہ اُنہیں ظُلم و تشدّد سے رِہائی بخشےگا، \q2 کیونکہ اُن کا خُون\f + \fr 72‏:14 \fr*\fq اُن کا خُون \fq*\ft اُن کی زندگیاں۔\ft*\f* اُس کی نظر میں نہایت قیمتی ہے۔ \b \q1 \v 15 اُس کی عمر دراز ہو! \q2 شیبا کا سونا اُسے دیا جائے۔ \q1 لوگ ہمیشہ اُس کے حق میں دعا کرتے رہیں \q2 اَور دِن بھر اُسے برکت دیتے رہیں۔ \q1 \v 16 مُلک میں ہر طرف کثرت سے اناج ہو؛ \q2 پہاڑیوں کی چوٹیوں پر وہ لہلہائے۔ \q1 اُس کی پیداوار لبانونؔ کی طرح بڑھے؛ \q2 اَور شہری لوگ میدان کی گھاس کی مانند سرسبز رہیں گے۔ \q1 \v 17 بادشاہ کا نام اَبد تک مُبارک ہو؛ \q2 اَور جَب تک سُورج ہے، وہ بھی قائِم رہے۔ \q1 اُس کے ذریعہ سَب قومیں برکت پائیں گی، \q2 اَور وہ اُسے مُبارک کہیں گی۔ \b \b \q1 \v 18 یَاہوِہ خُدا! اِسرائیل کے خُدا کی سِتائش ہو، \q2 فقط وُہی عجِیب و غریب کام کرتے ہیں۔ \q1 \v 19 بادشاہ کا جلالی نام اَبد تک مُبارک ہو؛ \q2 اَور ساری زمین اُن کے جلال سے معموُر ہو۔ \qc آمین ثُمّ آمین۔ \b \b \q1 \v 20 یِشائی کے بیٹے داویؔد کی دعائیں یہاں ختم ہوتی ہیں۔ \c 73 \ms تیسری کِتاب \mr زبُور 73‏–89 \cl زبُور 73 \d آسفؔ کا زبُور۔ \q1 \v 1 بے شک خُدا اِسرائیل پر، \q2 یعنی پاک دِل والوں پر مہربان ہیں۔ \b \q1 \v 2 لیکن میرے پاؤں پھسلنے ہی والے تھے؛ \q2 میرے قدموں کے نیچے کی زمین گویا کھسکنے کو تھی۔ \q1 \v 3 کیونکہ جَب مَیں بدکار لوگوں کی خُوشحالی دیکھتا تھا \q2 تو مُجھے مغروُروں پر رشک آتا تھا۔ \b \q1 \v 4 وہ کسی قِسم کی کشمش میں مُبتلا نہیں ہوتے؛ \q2 اَور اُن کے جِسم تندرست اَور طاقتور ہوتے ہیں۔ \q1 \v 5 وہ اُن تکلیفوں سے بَری ہوتے ہیں جو عام آدمی اُٹھاتا ہے؛ \q2 اَور اُن پر اِنسانی آفتیں نازل نہیں ہوتیں۔ \q1 \v 6 اِس لیٔے غُرور اُن کے گلے کا ہار بَن جاتا ہے؛ \q2 اَور وہ ظُلم سے مُلبّس ہو جاتے ہیں۔ \q1 \v 7 اُن کی آنکھیں چربی سے پھُولی ہُوئی ہوتی ہیں؛ \q2 اَور اُن کے بُرے تصوّرات کی کویٔی حَد نہیں ہوتی۔ \q1 \v 8 وہ ٹھٹّا مارتے ہیں اَور دُشمنی کی باتیں کرتے ہیں؛ \q2 اَور ضِد میں آکر ظُلم و سِتم کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ \q1 \v 9 اُن کے مُنہ آسمان سے باتیں\f + \fr 73‏:9 \fr*\fq آسمان سے باتیں \fq*\ft خُدا کے خِلاف بولتے ہیں۔\ft*\f* کرتے ہیں، \q2 اَور اُن کی زبانیں زمین پر قبضہ جتاتی ہیں۔ \q1 \v 10 اِس لیٔے خُدا کے لوگ اُن کی طرف رُجُوع ہوتے ہیں \q2 اَور جی بھر کر پانی پیتے ہیں۔ \q1 \v 11 بدکار لوگ کہتے ہیں: ”خُدا کو کیسے مَعلُوم ہوگا؟ \q2 کیا خُداتعالیٰ کو کچھ علم ہے؟“ \b \q1 \v 12 بدکار لوگ اَیسے ہی ہوتے ہیں۔ \q2 وہ ہمیشہ بے فکری سے دولت جمع کرنے میں لگے رہتے ہیں۔ \b \q1 \v 13 مَیں نے تو خوامخواہ اَپنے دِل کو صَاف رکھا؛ \q2 اَور خوامخواہ اَپنے ہاتھ بےگُناہ رکھے۔ \q1 \v 14 میں دِن بھر آفت میں مُبتلا رہا؛ \q2 اَور ہر صُبح سزا پاتا رہا۔ \b \q1 \v 15 اگر مَیں کہتا کہ یُوں کہُوں گا \q2 تو مَیں آپ کے فرزندوں کی پُشت کے ساتھ بےوفائی کرتا۔ \q1 \v 16 جَب مَیں نے یہ سَب سمجھنے کی کوشش کی، \q2 تو یہ میرے لیٔے دشوار ثابت ہُوا \q1 \v 17 یہاں تک کہ میں خُدا کے مَقدِس میں داخل ہُوا؛ \q2 تَب کہیں میں اُن بدکاروں کا اَنجام سمجھ سَکا۔ \b \q1 \v 18 یقیناً آپ نے اُنہیں پھسلنی جگہوں میں رکھا ہے؛ \q2 اَور اُنہیں گرا کر تباہ کر دیتاہے۔ \q1 \v 19 اَچانک ہی وہ کیسے تباہ ہو گئے، \q2 اَور دہشت کے باعث بالکُل فنا ہو گئے! \q1 \v 20 جِس طرح کویٔی جاگ اُٹھنے کے بعد \q2 خواب کو وہم قرار دیتاہے، \q1 اَے خُداوؔند، وَیسے ہی جَب آپ اُٹھیں گے، \q2 تو اُن کی صورتیں حقیر جانی جایٔیں گی۔ \b \q1 \v 21 جَب میرا دِل رنجیدہ ہُوا \q2 اَور میرا جگر چھِد گیا، \q1 \v 22 میں اَپنے ہوش کھو بیٹھا اَور جاہل تھا؛ \q2 مَیں آپ کے سامنے وحشی کی مانند تھا۔ \b \q1 \v 23 تو بھی میں ہمیشہ آپ کے ساتھ رہُوں گا؛ \q2 آپ میرا داہنا ہاتھ پکڑکر مُجھے تھامتے ہیں۔ \q1 \v 24 آپ اَپنی مصلحت سے میری رہنمائی کرتے ہیں، \q2 اَور تَب آخِرکار مُجھے اَپنے جلال میں قبُول فرمائیں گے۔ \q1 \v 25 آسمان پر آپ کے سِوا میرا کون ہے؟ \q2 اَور زمین پر آپ کے سِوا میں کسی کا مُشتاق نہیں۔ \q1 \v 26 خواہ میرا جِسم اَور میرا دِل جَواب دے دیں، \q2 تو بھی خُدا ہمیشہ میرے دِل کی قُوّت \q2 اَور میرا بَخرہ ہیں۔ \b \q1 \v 27 جو آپ سے دُور رہتے ہیں وہ فنا ہو جایٔیں گے؛ \q2 اَورجو آپ سے بےوفائی کرتے ہیں اُن سَب کو آپ ہلاک کر دیتے ہیں۔ \q1 \v 28 لیکن میرے لیٔے یہی بہتر ہے کہ میں خُدا کی قربت میں رہُوں، \q2 مَیں نے یَاہوِہ قادر کو اَپنی پناہ گاہ بنا لیا ہے؛ \q2 مَیں آپ کے سَب کاموں کا بَیان کروں گا۔ \c 74 \cl زبُور 74 \d آسفؔ کا \tl مشکیل۔‏\tl*\f + \fr 74‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* \q1 \v 1 اَے خُدا، آپ نے ہمیں ہمیشہ کے لیٔے کیوں ترک کر دیا؟ \q2 آپ کی چراگاہ کی بھیڑوں پر آپ کا قہر کیوں بھڑک رہاہے؟ \q1 \v 2 یاد کریں اَپنی اُمّت کو، جنہیں آپ نے قدیم ہی سے خریدا ہُوا تھا، \q2 اَور اَپنی مِیراث کے لوگوں کو جِس کا آپ نے فدیہ دیا تھا۔ \q2 اَور اُس صِیّونؔ کے پہاڑ کو جِس پر آپ نے سکونت کی تھی یاد کریں۔ \q1 \v 3 اَپنے قدم اُن دائمی کھنڈروں کی طرف موڑیں، \q2 یعنی اُن تمام خرابیوں کی طرف جو دُشمن نے پاک مَقدِس میں کی ہیں۔ \b \q1 \v 4 جِس مقام پر آپ ہم سے مِلے وہاں آپ کے مُخالف گرجتے رہے ہیں؛ \q2 اُنہُوں نے نِشان کے طور پر اَپنے جھنڈے کھڑے کئے ہیں۔ \q1 \v 5 وہ اُن آدمیوں کی مانند ہیں \q2 جو گھنے جنگل میں درختوں پر کُلہاڑے چلاتے ہیں۔ \q1 \v 6 اُنہُوں نے تمام نقش کاری کو \q2 اَپنی کُلہاڑیوں اَور ہتھوڑوں سے توڑ ڈالا۔ \q1 \v 7 اُنہُوں نے آپ کے مَقدِس کو آگ سے جَلا کر مِسمار کر دیا؛ \q2 اَور آپ کے نام کی قِیام گاہ کو ناپاک کر ڈالا۔ \q1 \v 8 اُنہُوں نے اَپنے دِل میں کہا: ”ہم اُنہیں نابود کر دیں گے!“ \q2 اَور مُلک کے ہر اُس مقام کو نذرِ آتِش کر دیا جہاں خُدا کی عبادت کی جاتی تھی۔ \b \q1 \v 9 ہمیں کویٔی معجزانہ نِشان نہیں دیا جاتا؛ \q2 اَور نہ کویٔی نبی باقی رہا، \q2 اَور ہم میں سے کویٔی نہیں جانتا کہ یہ حال کب تک رہے گا۔ \q1 \v 10 اَے خُدا، دُشمن کب تک میرا مضحکہ اُڑائے گا؟ \q2 کیا مُخالف ہمیشہ آپ کے نام پر کُفر بَکتا رہے گا؟ \q1 \v 11 آپ اَپنا ہاتھ اَپنا سیدھا ہاتھ کیوں روکے ہُوئے ہیں؟ \q2 اُسے اَپنی بغل سے نکالیں اَور اُنہیں تباہ کریں! \b \q1 \v 12 لیکن اَے خُدا، آپ عہدِ قدیم سے میرے بادشاہ ہیں؛ \q2 آپ زمین پر نَجات کا کام کرتے ہیں۔ \b \q1 \v 13 وہ آپ ہی تھے جِس نے اَپنی قُدرت سے سمُندر کے دو حِصّے کر دئیے؛ \q2 آپ نے پانی میں اَژدہوں کے سَر کُچل دئیے۔ \q1 \v 14 آپ ہی نے لِویاتان\f + \fr 74‏:14 \fr*\fq لِویاتان \fq*\ft مگرمچھ یا اَژدہے\ft*\f* کے سَر کو پاش پاش کر دیا، \q2 اَور اُسے بیابان کی مخلُوقات کو خُوراک کے طور پر دے دیا۔ \q1 \v 15 یہ آپ ہی تھے جِس نے چشمے اَور نالے کھول دئیے؛ \q2 اَور سدا بہنے والی دریاؤں کو خشک کر دیا۔ \q1 \v 16 دِن آپ کا ہے اَور رات بھی آپ کی ہے؛ \q2 آپ ہی نے سُورج اَور چاند کو قائِم کیا۔ \q1 \v 17 زمین کی تمام حُدوُد آپ ہی نے ٹھہرائیں؛ \q2 آپ ہی نے گرمی اَور سردی کے موسم بنائے۔ \b \q1 \v 18 اَے یَاہوِہ، یاد رکھیں کہ کس طرح دُشمن نے آپ کا مضحکہ اُڑایا، \q2 اَور کس طرح ایک جاہل قوم نے آپ کے نام کی بےحُرمتی کی۔ \q1 \v 19 اَپنی فاختہ کی جان جنگلی درندوں کے حوالہ نہ کریں؛ \q2 اَور اَپنے دکھیاروں کی جان کو ہمیشہ کے لیٔے فراموش نہ کریں۔ \q1 \v 20 اَپنے عہد کا لحاظ رکھیں، \q2 کیونکہ مُلک کے تاریک مقامات ظُلم و تشدّد کے اڈّے بَن چُکے ہیں۔ \q1 \v 21 مظلوم کو شرمندہ ہوکر لوٹنے نہ دیں؛ \q2 مسکین اَور مُحتاج آپ کے نام کی سِتائش کریں۔ \q1 \v 22 اَے خُدا، اُٹھیں اَور اَپنا مُقدّمہ آپ ہی لڑیں؛ \q2 یاد کریں کہ احمق دِن بھر کس طرح آپ کا مضحکہ اُڑاتے ہیں۔ \q1 \v 23 اَپنے مُخالفوں کا شوروغل، \q2 اَور اَپنے دُشمنوں کا غُلغُلہ جو ہمیشہ بُلند ہوتا رہتاہے نہ بھُولیں۔ \c 75 \cl زبُور 75 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ ”التشخیتھ“ کے سُرپر مَبنی آسفؔ کا زبُور۔ ایک نغمہ۔ \q1 \v 1 اَے خُدا، ہم آپ کا شُکر بجا لاتے ہیں، \q2 لوگ آپ کے عجِیب کارناموں کا ذِکر کرتے ہیں۔ \q2 ہم آپ کا شُکر بجا لاتے ہیں کیونکہ آپ کا نام نزدیک ہے؛ \b \q1 \v 2 آپ کا فرمان ہے: ”میں وقتِ مُعیّن پر؛ \q2 راستی سے اِنصاف کرتا ہُوں۔ \q1 \v 3 جَب زمین اَور اُس کے سَب لوگ تھرتھرانے لگتے ہیں، \q2 تَب میں ہی اُس کے سُتونوں کو مضبُوطی سے قائِم رکھتا ہُوں۔ \q1 \v 4 مغروُروں سے کہتا ہُوں، ’اَب اَور شیخی نہ بگھارو،‘ \q2 اَور بدکار لوگوں سے کہتا ہُوں، ’اَپنے سینگ\f + \fr 75‏:4 \fr*\fq اَپنے سینگ \fq*\ft قُوّت\ft*\f* اُونچے نہ کرو۔ \q1 \v 5 اَپنے سینگ خُداتعالیٰ کے خِلاف نہ اُٹھاؤ؛ \q2 اَور گردن کشی\f + \fr 75‏:5 \fr*\fq گردن کشی \fq*\ft ضِد یا فخر\ft*\f* سے بات نہ کرو۔‘ “ \b \q1 \v 6 اِنسان کو نہ تو کویٔی مشرق سے اَور نہ مغرب سے \q2 اَور نہ ہی بیابان سے سرفراز کر سَکتا ہے۔ \q1 \v 7 بَلکہ خُدا ہی اِنصاف کرتا ہے؛ \q2 وہ کسی کو پست کرتا ہے اَور کسی کو سرفراز۔ \q1 \v 8 یَاہوِہ کے ہاتھ میں پیالہ ہے \q2 جو مَسالہ مِلا ہُوا جھاگ والے انگوری شِیرہ سے بھرا ہُواہے؛ \q1 وہ اُسے اُنڈیلتا ہے اَور دُنیا کے تمام بدکار لوگ \q2 اُسے اُس کی تلچھٹ تک پی جاتے ہیں۔ \b \q1 \v 9 میں ہمیشہ یہ اعلان کرتا رہُوں گا؛ \q2 میں یعقوب کے خُدا کی مدح سرائی کروں گا۔ \q1 \v 10 مَیں، ”تمام بدکار لوگوں کے سینگ کاٹ ڈالوں گا، \q2 لیکن صادقوں کے سینگ اُونچے کئے جایٔیں گے۔“ \c 76 \cl زبُور 76 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ تاردار سازوں کے ساتھ۔ آسفؔ کا زبُور۔ ایک نغمہ۔ \q1 \v 1 خُدا یہُوداہؔ میں مشہُور ہے؛ \q2 اُن کا نام اِسرائیل میں عظیم ہے۔ \q1 \v 2 اُن کا خیمہ شالمؔ\f + \fr 76‏:2 \fr*\fq شالمؔ \fq*\ft یروشلیمؔ کا قدیمی نام، یعنی یروشلیمؔ کی مُختصر صورت ہے، دیکھئے: \+xt پیدا 14‏:18‏\+xt*\ft*\f* میں، \q2 اَور اُن کی قِیام گاہ صِیّونؔ میں ہے۔ \q1 \v 3 وہاں اُنہُوں نے چمکدار تیروں کو، \q2 اَور ڈھالوں، تلواروں اَور اسلحہ جنگ کو توڑ ڈالا۔ \b \q1 \v 4 آپ جلال سے مُنوّر ہیں، \q2 اَور اُن پہاڑوں سے بھی زِیادہ دلکش ہے \q2 جو شِکار کئے جانے والے جانوروں سے بھرے پڑے ہیں۔ \q1 \v 5 سُورما فَوجی لُٹ گیٔے، \q2 اَور اَپنی آخِری نیند سو رہے ہیں؛ \q1 سُورماؤں میں سے کسی \q2 کا ہاتھ بھی کام نہیں کرتا۔ \q1 \v 6 اَے یعقوب کے خُدا! آپ کی ڈانٹ سے، \q2 گھوڑے اَور رتھ، دونوں بے حس و حرکت پڑے ہیں۔ \b \q1 \v 7 صِرف آپ ہی سے ڈرنا چاہئے، \q2 اَور جَب آپ خفا ہو تو کون آپ کے سامنے کھڑا رہ سَکتا ہے؟ \q1 \v 8 آپ نے آسمان پر سے فیصلہ سُنایا، \q2 اَور زمین ڈر کر چُپ ہو گئی۔ \q1 \v 9 جَب آپ اَے خُدا، اِنصاف کرنے کے لیٔے اُٹھیں، \q2 تاکہ مُلک کے تمام مظلوم بچا لئے جائیں، \q1 \v 10 بے شک اِنسان کے خِلاف آپ کا غضب، آپ کی سِتائش کا باعث بنتا ہے، \q2 اَورجو آپ کے غضب سے بچ جاتے ہیں عِبرت حاصل کرتے ہیں۔ \b \q1 \v 11 یَاہوِہ، اَپنے خُدا کے لیٔے مَنّت مانو اَور پُوری کرو؛ \q2 اَور اِردگرد کے سَب لوگ \q2 اُن کے لیٔے جِن سے ڈرنا واجِب ہے، عطیات لائیں۔ \q1 \v 12 خُدا حُکمرانوں کے حوصلے پست کرتے ہیں؛ \q2 اَور دُنیا کے بادشاہ اُن کا خوف مانتے ہیں۔ \c 77 \cl زبُور 77 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے؛ یدُوتونؔ کے لیٔے۔ \d آسفؔ کا زبُور۔ \q1 \v 1 مَیں نے بُلند آواز سے خُدا سے فریاد کی؛ \q2 مَیں نے خُدا کو پُکارا کہ وہ میری سُنیں۔ \q1 \v 2 جَب مَیں مُصیبت میں مُبتلا ہُوا تو مَیں نے خُداوؔند کی تلاش کی؛ \q2 رات کو میں اَپنے ہاتھ پھیلائے رہا جو ڈھیلے نہ ہُوئے \q2 اَور میری جان تسکین نہ پا سکی۔ \b \q1 \v 3 اَے خُدا، مَیں نے آپ کو یاد کیا اَور کراہتا رہا؛ \q2 واویلا کرتے کرتے میری جان نڈھال ہو گئی ہے۔ \q1 \v 4 آپ نے میری آنکھوں کو بند نہیں ہونے دیا؛ \q2 مُجھ میں بولنے کی تاب نہ تھی۔ \q1 \v 5 میں گذشتہ ایّام، \q2 اَور بیتے ہُوئے سالوں کے بارے میں سوچتا رہا؛ \q1 \v 6 رات کو مُجھے اَپنے نغمہ یاد آئے، \q2 میرا دِل غور کرتا رہا اَور میری رُوح جانچتی رہی: \b \q1 \v 7 ”کیا خُداوؔند ہمیشہ کے لیٔے ترک کر دیں گے؟ \q2 کیا وہ پھر کبھی مہربان نہ ہوں گے؟ \q1 \v 8 کیا اُن کی لافانی مَحَبّت ہمیشہ کے لیٔے جاتی رہی؟ \q2 کیا اُن کا وعدہ سدا کے لیٔے جھُوٹا ٹھہرا؟ \q1 \v 9 کیا خُدا رحم کرنا بھُول گئے؟ \q2 کیا اُنہُوں نے قہر میں اَپنی رحمت کو روک لیا ہے؟“ \b \q1 \v 10 تَب مَیں نے خیال کیا، ”مَیں اِس کے لیٔے فریاد کروں گا اَور پُوچھوں گا: \q2 کہ خُداتعالیٰ کے داہنے ہاتھ سے جو برکتیں مُجھے سالہا سال ملتی رہیں۔ \q1 \v 11 مَیں یَاہوِہ کے کارنامے یاد کروں گا؛ \q2 ہاں، مَیں آپ کے قدیم وقتوں کے معجزے یاد کروں گا۔ \q1 \v 12 مَیں آپ کے سَب کاموں پر غور کروں گا \q2 اَور آپ کے سَب عظیم کارناموں دھیان کروں گا۔“ \b \q1 \v 13 اَے خُدا، آپ کی روِشیں مُقدّس ہیں۔ \q2 کون سا معبُود ہمارے خُدا کی مانند عظیم ہے؟ \q1 \v 14 آپ وہ خُدا ہیں جو عجِیب کام کرتے ہیں؛ \q2 آپ مُختلف قوموں کے درمیان اَپنی قُوّت کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ \q1 \v 15 آپ نے اَپنے قوی بازو سے اَپنی قوم، \q2 یعنی یعقوب اَور یُوسیفؔ کی نَسل کو رِہائی بخشی۔ \b \q1 \v 16 اَے خُدا، سمُندروں نے آپ کو دیکھا، \q2 سمُندر آپ کو دیکھ کر خوفزدہ ہو گئے؛ \q2 اُن کی تہیں کانپ اُٹھیں۔ \q1 \v 17 بادلوں نے مینہ برسایا، \q2 افلاک گرجنے لگے؛ \q2 اَور آپ کے تیر ہر طرف چلے۔ \q1 \v 18 بگولے میں سے آپ کی گرج کی آواز آئی، \q2 اَور آپ کی برق نے جہاں کو رَوشن کر دیا؛ \q2 اَور زمین لرزی اَور کپکپائی۔ \q1 \v 19 حالانکہ آپ کا راستہ سمُندر میں سے ہوتا ہُوا گزرا، \q2 اَور آپ کی راہیں زورآور سمُندروں میں سے، \q2 لیکن آپ کے نقش قدم دِکھائی نہ دئیے۔ \b \q1 \v 20 آپ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ کے ذریعہ \q2 گلّہ کی مانند اَپنے لوگوں کی رہبری کی۔ \c 78 \cl زبُور 78 \d آسفؔ کا \tl مشکیل۔‏\tl*\f + \fr 78‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* \q1 \v 1 اَے میری اُمّت! میری تعلیم سُنو؛ \q2 میرے مُنہ کے کلام پر کان لگاؤ۔ \q1 \v 2 میں تمثیلوں کے لیٔے اَپنا مُنہ کھولوں گا، \q2 میں قدیم زمانہ کی پوشیدہ باتیں بتاؤں گا۔ \q1 \v 3 جنہیں ہم نے سُنا اَور جان لیا، \q2 اَور جنہیں ہمارے آباؤاَجداد نے ہمیں بتایا۔ \q1 \v 4 ہم اُنہیں اُن کی اَولاد سے پوشیدہ نہ رکھیں گے؛ \q2 بَلکہ آنے والی نَسل کو \q1 یَاہوِہ کے قابل تعریف کارناموں، \q2 اُن کی قُدرت اَور اُن کے کئے ہُوئے عجِیب کارناموں \q2 کے متعلّق سَب کچھ بتا دیں گے۔ \q1 \v 5 اُنہُوں نے یعقوب میں قوانین کی گواہی قائِم کی \q2 اَور اِسرائیل میں شَریعت مُقرّر کی، \q1 جِن کے متعلّق ہمارے آباؤاَجداد کو حُکم دیا \q2 کہ وہ اَپنی اَولاد کو اُن کی تعلیم دیں، \q1 \v 6 لہٰذا اگلی پُشت اُنہیں جانے گی، \q2 اَور وہ فرزند بھی جانیں گے جو ابھی پیدا ہونے والے ہیں، \q2 اَور وہ اُنہیں اَپنی اَولاد کو بتائیں گے۔ \q1 \v 7 تَب وہ خُدا پر ایمان لائیں گے \q2 اَور اُن کے کارناموں کو فراموش نہ کریں گے، \q2 بَلکہ اُن کے اَحکام پر عَمل کریں گے۔ \q1 \v 8 وہ اَپنے آباؤاَجداد کی مانند نہ ہوں گے۔ \q2 جو ایک ضِدّی اَور باغی پُشت ہے، \q1 جِن کا دِل ہی خُدا کا وفادار نہ رہا، \q2 اَور نہ اُن کی رُوح۔ \b \q1 \v 9 اِفرائیمؔ کے سپاہیوں نے کمانوں سے مُسلّح ہوتے ہُوئے بھی، \q2 لڑائی کے دِن پیٹھ دِکھا دی؛ \q1 \v 10 اُنہُوں نے خُدا کے عہد کو قائِم نہ رکھا \q2 اَور اُن کے آئین پر چلنے سے اِنکار کیا۔ \q1 \v 11 اُنہُوں نے اُن کے حیرت اَنگیز کاموں کو، \q2 جو اُنہیں دِکھائے گیٔے تھے، فراموش کر دیا۔ \q1 \v 12 اُنہُوں نے اُن کے آباؤاَجداد کی نگاہوں کے سامنے \q2 مُلک مِصر اَور ضعنؔ\f + \fr 78‏:12 \fr*\fq ضعنؔ \fq*\ft ضعنؔ کی شناخت رَعمسیسؔ کے شہر کا ذِکر \+xt خُرو 1‏:11‏\+xt* میں کیا گیا ہے، جو دریائے نیل کے مشرقی جانِب ایک شاہی ذخیرہ کرنے والا شہر ہے۔\ft*\f* کے علاقے میں عجِیب و غریب کارنامے کئے۔ \q1 \v 13 اُنہُوں نے سمُندر کے دو حِصّے کئے اَور اُنہیں پار اُتارا؛ \q2 اَور پانی کو دیوار کی مانند کھڑا کر دیا۔ \q1 \v 14 اُنہُوں نے دِن کے وقت بادل کے ذریعہ \q2 اَور رات کو آگ کی رَوشنی سے اُن کی رہنمائی کی۔ \q1 \v 15 اُنہُوں نے بیابان میں چٹّانوں کو چاک کیا \q2 اَور اُنہیں سمُندر کی طرح بہتات سے پانی دیا۔ \q1 \v 16 اُنہُوں نے چٹّان والی گھاٹی میں ندیاں جاری کیں \q2 اَور دریاؤں کی طرح پانی بہایا۔ \b \q1 \v 17 لیکن عِبرانی لوگ اُن کے خِلاف گُناہ کرتے ہی گیٔے، \q2 اَور بیابان میں خُداتعالیٰ سے بغاوت کرتے رہے۔ \q1 \v 18 اُنہُوں نے اَپنی پسند کی خُوراک مانگ کر \q2 جان بوجھ کر خُدا کو آزمایا۔ \q1 \v 19 اُنہُوں نے یہ کہتے ہُوئے خُدا کے خِلاف بدگوئی کی؛ \q2 کیا خُدا، ”بیابان میں دسترخوان بچھانے پر قادر ہے؟ \q1 \v 20 جَب اُنہُوں نے چٹّان کو مارا \q2 تو پانی پھوٹ نِکلا، \q2 اَور ندیاں کثرت سے بہہ نکلیں۔ \q1 لیکن کیا وہ ہمیں روٹی بھی دے سکتے ہیں؟ \q2 کیا وہ اَپنے لوگوں کے لیٔے گوشت مہیا کر سکتے ہیں؟“ \q1 \v 21 جَب یَاہوِہ نے اُن کی باتیں سُنیں تو وہ نہایت غضبناک ہُوئے؛ \q2 لہٰذا یعقوب کے خِلاف اُن کے غُصّہ کی آگ بھڑک اُٹھی، \q2 اَور اِسرائیل پر اُن کا قہر ٹوٹ پڑا، \q1 \v 22 کیونکہ وہ خُدا پر ایمان نہ لایٔے \q2 اَور اُن کی نَجات پر بھروسا نہ کیا۔ \q1 \v 23 تو بھی اُنہُوں نے اُوپر افلاک کو حُکم دیا \q2 اَور آسمان کے دروازے کھول دئیے؛ \q1 \v 24 اُنہُوں نے اُمّت کے کھانے کے لیٔے مَنّا برسایا، \q2 اَور اُنہیں آسمانی خُوراک عنایت فرمائی۔ \q1 \v 25 اِنسانوں نے فرشتوں کی غِذا کھائی؛ \q2 اَور جِتنی رسد اُنہیں درکار تھی اُتنی بھیج دی۔ \q1 \v 26 اُنہُوں نے آسمان میں مشرقی ہَوا چلائی \q2 اَور اَپنی قُدرت سے جُنوبی ہَوا چلائی۔ \q1 \v 27 اُنہُوں نے خاک کی مانند اُن پر گوشت برسایا، \q2 اَور سمُندر کے کنارے کی ریت کی طرح بے شُمار پرندے بھیجے۔ \q1 \v 28 خُدا نے اُنہیں اُن کی قِیام گاہ میں، \q2 اَور اُن کے خیموں کے اطراف گرا دیا۔ \q1 \v 29 اُنہُوں نے جی بھرکے کھایا، \q2 کیونکہ اُنہُوں نے اُن کی دِلی تمنّا پُوری کی تھی۔ \q1 \v 30 لیکن اِس سے پہلے کہ اُن کا دِل اِس غِذا سے بھرجاتا جِس کے لیٔے وہ ترستے تھے، \q2 اَور ابھی وہ اُن کے مُنہ میں ہی تھی، \q1 \v 31 خُدا کا قہر اُن پر بھڑک اُٹھا؛ \q2 اَور خُدا نے اُن کے موٹے اَور بھاری بھر کم لوگوں کو موت کے گھاٹ اُتار دیا، \q2 اَور اِسرائیلی جَوانوں کو مار گرایا۔ \b \q1 \v 32 اِس کے باوُجُود وہ گُناہ کرتے رہے؛ \q2 اَور اُن کے معجزوں کے باوُجُود وہ ایمان نہ لایٔے۔ \q1 \v 33 اِس لیٔے خُدا نے اُن کے دِنوں کو رائگاں کر دیا \q2 اَور اُن کے سالوں کو دہشت میں گزر جانے دیا۔ \q1 \v 34 جَب کبھی خُدا اُنہیں قتل کرتے، وہ خُدا کے طالب ہوتے؛ \q2 اَور دِل و جان سے دوبارہ اُن کی طرف رُجُوع کرتے۔ \q1 \v 35 اَور اُنہیں یاد آتا کہ خُدا اُن کی چٹّان ہیں، \q2 اَور خُداتعالیٰ اُن کے نَجات دِہندہ ہیں۔ \q1 \v 36 لیکن تَب وہ اَپنے مُنہ سے اُن کی جھُوٹی خُوشامد کرتے، \q2 اَور اَپنی زبان سے اُن سے جھُوٹ بولتے؛ \q1 \v 37 اُن کے دِل میں اُن کے لیٔے خُلوص نہ تھا، \q2 اَور نہ وہ اُن کے عہد ہی کے وفادار نکلے۔ \q1 \v 38 تو بھی خُدا نے رحم کیا، \q2 خُدا نے اُن کی بدکاریاں بخش دیں \q2 اَور اُنہیں ہلاک نہیں کیا۔ \q1 بارہا خُدا نے اَپنے قہر کو روکا \q2 اَور اَپنے غضب کو پُورے طور پر بھڑکنے نہ دیا۔ \q1 \v 39 خُدا کو یاد تھا کہ وہ محض بشر ہیں، \q2 اَور ہَوا کا جھونکا جو واپس نہیں آتا۔ \b \q1 \v 40 کتنی بار ویرانہ میں اُنہُوں نے خُدا سے بغاوت کی \q2 اَور صحرا میں اُنہیں آزردہ کیا! \q1 \v 41 اُنہُوں نے بار بار خُدا کو آزمایا؛ \q2 اَور اِسرائیل کے مُقدّس خُدا کو رنج پہُنچایا۔ \q1 \v 42 اُنہُوں نے خُدا کی قُدرت کو یاد نہ کیا۔ \q2 نہ اُس دِن کو جَب خُدا نے فدیہ دے کر اُنہیں ظالِم سے نَجات دِلائی تھی، \q1 \v 43 اَور اُس دِن کو جَب خُدا نے مِصر میں اَپنے معجزانہ نِشان، \q2 اَور ضعنؔ کے علاقہ میں اَپنے کارنامے دِکھائے تھے۔ \q1 \v 44 خُدا نے مِصریوں کی ندیوں کو خُون بنا دیا؛ \q2 اَور وہ اَپنے دریاؤں سے پی نہ سکے۔ \q1 \v 45 اُنہُوں نے مکھّیوں کے غول بھیجے جو اُنہیں کھاگئے، \q2 اَور مینڈک جنہوں نے اُنہیں تباہ کر دیا۔ \q1 \v 46 خُدا نے اُن کی فصل کے کیڑوں کو، \q2 اَور اُن کی پیداوار ٹِڈّیوں کو دے دی۔ \q1 \v 47 خُدا نے اُن کی انگور کی بَیلوں کو اولے سے \q2 اَور اُن کے گُولر کے درختوں کو پالے سے تباہ کر دیا۔ \q1 \v 48 اُنہُوں نے اُن کے گھریلو گائے بَیلوں کو اولوں کے حوالہ کیا، \q2 اَور اُن کی گھریلو بھیڑ بکریوں کو بجلی کے ذریعہ۔ \q1 \v 49 خُدا نے اَپنے غیظ و غضب، طیش اَور عداوت۔ \q2 یعنی ہلاکت کے فرشتوں کا لشکر بھیج کر، \q2 اَپنا شدید قہر اُن پر نازل کیا۔ \q1 \v 50 اُنہُوں نے اَپنے قہر کے لیٔے راستہ بنایا؛ \q2 اَور اُنہیں موت سے نہیں بچایا \q2 بَلکہ اُنہیں وَبا کے حوالہ کر دیا۔ \q1 \v 51 اُنہُوں نے مِصر کے سَب پہلوٹھوں کو، \q2 یعنی حامؔ کے خیمہ میں اُن کی قُوّتِ مَردی کے پہلے پھل کو مار ڈالا۔ \q1 \v 52 لیکن وہ اَپنے لوگوں کو گلّہ کی مانند نکال لائے؛ \q2 اَور بیابان میں اُن کی بھیڑوں کی طرح رہنمائی کی۔ \q1 \v 53 وہ اُنہیں سلامتی سے لے گئے اِس لیٔے وہ ڈرے نہیں؛ \q2 لیکن اُن کے دُشمنوں کو سمُندر نے ہڑپ کر لیا۔ \q1 \v 54 اِس طرح وہ اُنہیں اَپنے مُقدّس مُلک کی سرحد تک لے آئے، \q2 یعنی اُس کوہستانی مُلک تک جسے اُن کے داہنے ہاتھ نے حاصل کیا تھا۔ \q1 \v 55 اُنہُوں نے دُوسری قوموں کو اُن کے سامنے سے نکال دیا \q2 اَور اُن کی زمین اُنہیں مِیراث جریب کے طور پر بانٹ دی؛ \q2 اَور اِسرائیلی قبیلوں کو اُن کے خیموں میں بسا دیا۔ \b \q1 \v 56 لیکن اُنہُوں نے خُدا کو آزمایا، \q2 اَور خُداتعالیٰ سے بغاوت کی؛ \q2 اَور اُن کے قوانین کو نہ مانا۔ \q1 \v 57 اَور اَپنے آباؤاَجداد کی طرح بےوفا اَور بےایمان نکلے؛ \q2 اَور ایک ناقص کمان کی مانند پلٹ گیٔے۔ \q1 \v 58 اُنہُوں نے اَپنے معبُودوں کے لیٔے مذبحے بنانے کے باعث اُنہیں غُصّہ دِلایا؛ \q2 اَور اَپنے بُتوں سے اُنہیں غیرت دِلائی۔ \q1 \v 59 جَب خُدا نے اُن کی باتیں سُنیں تو وہ نہایت غضبناک ہُوئے؛ \q2 اَور اِسرائیل سے متنفّر ہو گئے۔ \q1 \v 60 اُنہُوں نے شیلوہؔ کے خیمہ اِجتماع کو ترک کر دیا، \q2 یعنی اُس خیمہ کو جو اُنہُوں نے بنی آدمؔ کے درمیان کھڑا کیا تھا۔ \q1 \v 61 اُنہُوں نے اَپنی قُوّت کے صندُوق کو اسیری میں، \q2 اَور اَپنی شوکت کو دُشمن کے ہاتھ میں جانے دیا۔ \q1 \v 62 اُنہُوں نے اَپنے لوگوں کو تلوار کے حوالہ کر دیا؛ \q2 اَور وہ اَپنی مِیراث سے نہایت غضبناک ہو گئے۔ \q1 \v 63 آگ اُن کے جَوانوں کو کھا گئی، \q2 اَور اُن کی کنواریوں کے لیٔے نغماتِ عروسی نہ گائے گیٔے؛ \q1 \v 64 اُن کے کاہِنؔ تلوار سے مارے گیٔے، \q2 اَور اُن کی بیوائیں ماتم تک نہ کر سکیں۔ \b \q1 \v 65 تَب خُداوؔند گویا نیند سے جاگ اُٹھے، \q2 جَیسے ایک آدمی انگوری شِیرہ کی مخموری سے جاگ اُٹھتا ہے۔ \q1 \v 66 اُنہُوں نے اَپنے دُشمنوں کو مار کر پسپا کر دیا؛ \q2 اَور اُنہیں ہمیشہ کے لیٔے رُسوا کیا۔ \q1 \v 67 پھر خُدا نے یُوسیفؔ کے خیموں کو ردّ کر دیا، \q2 اُنہُوں نے اِفرائیمؔ کے قبیلہ کو نہ چُنا؛ \q1 \v 68 بَلکہ یہُوداہؔ کے قبیلہ کو چُنا، \q2 یعنی کوہِ صِیّونؔ کو جسے وہ پسند کرتے تھے۔ \q1 \v 69 خُدا نے اَپنے پاک مَقدِس کو آسمانوں کی مانند بہت اُونچا تعمیر کیا، \q2 اَور زمین کی مانند بنایا جسے اُنہُوں نے ہمیشہ کے لیٔے قائِم کیا۔ \q1 \v 70 اُنہُوں نے اَپنے خادِم داویؔد کو چُنا \q2 اَور اُنہیں بھیڑ کے گلّہ میں سے لے لیا؛ \q1 \v 71 وہ اُنہیں بھیڑوں کی گلّہ بانی کرنے سے ہٹا لائے \q2 تاکہ وہ اُن کی قوم یعقوب، \q2 اَور اُن کی مِیراث اِسرائیل کی گلّہ بانی کریں۔ \q1 \v 72 اَور داویؔد خُلوص دِل سے اُن کی پاسبانی؛ \q2 اَور اَپنے ماہر ہاتھوں سے اُن کی رہنمائی کرتے رہے۔ \c 79 \cl زبُور 79 \d آسفؔ کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے خُدا، قومیں خُدا کی مِیراث میں داخل ہو گئی ہیں؛ \q2 اُنہُوں نے خُدا کے مُقدّس ہیکل کو ناپاک کیا ہے، \q2 اُنہُوں نے یروشلیمؔ کو کھنڈر بنا دیا ہے۔ \q1 \v 2 اُنہُوں نے خُدا کے خادِموں کی لاشوں کو \q2 ہَوا کے پرندوں کے واسطے۔ \q2 اَور خُدا کے مُقدّسین کے گوشت کو زمین کے درندوں کی خُوراک بنا دیا ہے۔ \q1 \v 3 اُنہُوں نے یروشلیمؔ کے چاروں طرف \q2 اُن کا خُون پانی کی طرح بہایا ہے، \q2 اَور اُنہیں دفن کرنے والا کویٔی نہیں ہے۔ \q1 \v 4 ہم اَپنے ہمسایوں کے لیٔے ملامت کا، \q2 اَور اَپنے آس پاس کے لوگوں کے لیٔے مذاق اَور تمسخر کا باعث بَن گیٔے۔ \b \q1 \v 5 اَے یَاہوِہ، کب تک؟ کیا خُدا ہمیشہ تک خفا رہیں گے؟ \q2 خُدا کی غیرت کب تک آگ کی طرح بھڑکتی رہے گی؟ \q1 \v 6 اَپنا قہر اُن قوموں پر اُنڈیل دیں \q2 جو آپ کو نہیں جانتیں، \q1 اَور اُن مملکتوں پر \q2 جو خُدا کا نام نہیں لیتیں؛ \q1 \v 7 کیونکہ اُنہُوں نے یعقوب کو کھا لیا \q2 اَور اُن کے وطن کو تباہ کر دیا ہے۔ \b \q1 \v 8 ہمارے آباؤاَجداد کے گُناہوں کو ہمارے خِلاف شُمار نہ کریں؛ \q2 خُدا کی رحمت ہم تک جلد پہُنچے، \q2 کیونکہ ہم بہت ہی پست ہو چُکے ہیں۔ \q1 \v 9 اَے ہمارے مُنجّی خُدا! اَپنے نام کے جلال کی خاطِر، \q2 ہماری مدد کریں؛ \q1 اَپنے نام کی خاطِر \q2 ہمیں نَجات دیں اَور ہمارے گُناہ بخش دیں۔ \q1 \v 10 قومیں یہ کیوں کہیں کہ \q2 ”اُن کا خُدا کہاں ہے؟“ \q1 ہماری آنکھوں کے سامنے، قوموں پر واضح کر دیں \q2 کہ خُدا ہی اَپنے خادِموں کے بہائے ہُوئے خُون کا اِنتقام لیتے ہیں۔ \b \q1 \v 11 قَیدیوں کا کراہنا خُدا کے حُضُور تک پہُنچے؛ \q2 اَپنے بازو کی قُوّت سے اُنہیں بچا لیں جِن کے قتل کا حُکم صادر ہو چُکاہے۔ \q1 \v 12 اَے خُداوؔند، ہمارے ہمسایوں نے جو لعنتیں آپ پر برسائی ہیں \q2 خُدا اُنہیں سات گُنا بڑھا کر اُن ہی کے دامن میں ڈال دیں۔ \q1 \v 13 تَب ہم جو خُدا کے لوگ اَور خُدا کی چراگاہ کی بھیڑیں ہیں، \q2 ہمیشہ خُدا کی سِتائش کریں گے؛ \q1 اَور پُشت در پُشت \q2 خُدا کی مدح سرائی کرتے رہیں گے۔ \c 80 \cl زبُور 80 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ ”عہد کے شُوشنؔ“ کے سُرپر مَبنی آسفؔ کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے اِسرائیل کے چوپان، ہماری سُنیں، \q2 خُدا جو گلّہ کی مانند یُوسیفؔ کی رہنمائی کرتے ہیں۔ \q1 خُدا جو کروبیم کے درمیان تخت نشین ہیں، \q2 جلوہ گِر ہوں! \q1 \v 2 اِفرائیمؔ، بِنیامین اَور منشّہ کے سامنے \q2 اَپنی قُدرت کو بیدار کریں؛ \q2 اَور آکر ہمیں بچائیں۔ \b \q1 \v 3 اَے خُدا، ہمیں بحال کریں؛ \q2 اَپنے چہرہ کا نُور ہم پر جلوہ گِر فرمائیں، \q2 تاکہ ہم نَجات پائیں۔ \b \q1 \v 4 اَے یَاہوِہ، قادرمُطلق خُدا، \q2 اَپنے لوگوں کی دعاؤں کے خِلاف \q2 خُدا کا قہر کب تک بھڑکتا رہے گا؟ \q1 \v 5 خُدا نے اُنہیں آنسُوؤں کی روٹی کھِلائی؛ \q2 اَور اُنہیں پیالے بھر بھرکے آنسُو پلائے۔ \q1 \v 6 خُدا نے ہمیں اَپنے پڑوسیوں کے لیٔے تنازعہ کا باعث بنا دیا ہے، \q2 اَور ہمارے دُشمن ہمارا مضحکہ اُڑاتے ہیں۔ \b \q1 \v 7 اَے قادرمُطلق خُدا! ہمیں بحال کریں؛ \q2 اَپنے چہرہ کا نُور ہم پر جلوہ گِر فرمائیں، \q2 تاکہ ہم بچ جایٔیں۔ \b \q1 \v 8 خُدا مُلک مِصر سے ایک انگور کی بیل لے آئے؛ \q2 اَور قوموں\f + \fr 80‏:8 \fr*\fq قوموں \fq*\ft کنعانؔ کے لوگوں کو۔\ft*\f* کو اُکھاڑ کر اُسے لگایا۔ \q1 \v 9 خُدا نے اُس کے لیٔے زمین تیّار کی، \q2 اَور اُس نے جڑ پکڑ لی اَور سارے مُلک میں پھیل گئی۔ \q1 \v 10 پہاڑ اُس کے سایہ سے، \q2 اَور مضبُوط دیودار خُدا کی شاخوں سے ڈھک گیٔے۔ \q1 \v 11 اُس نے اَپنی شاخیں سمُندر (بحرِ رُوم) تک، \q2 اَور اُس کی ٹہنیاں دریا (دریائے فراتؔ) تک پھیلا دیں۔ \b \q1 \v 12 خُدا نے اُس کی باڑیں کیوں گرا دیں، \q2 کہ سَب آنے جانے والے انگور توڑتے ہیں؟ \q1 \v 13 جنگلی سُؤر اُسے برباد کرتے ہیں \q2 اَور جنگل کے جانور اُسے کھا جاتے ہیں۔ \q1 \v 14 اَے قادرمُطلق خُدا! ہمارے پاس لَوٹ آئیں، \q2 آسمان پر سے نیچے نگاہ کریں اَور دیکھیں! \q1 اِس انگور کی بیل کی نگہبانی کریں، \q2 \v 15 جو جڑ خُدا کے داہنے ہاتھ نے لگائی ہے، \q2 اَورجو شاخ خُدا نے اَپنے لیٔے بُلند کی ہے۔ \b \q1 \v 16 خُدا کی تاک کاٹ ڈالی گئی اَور آگ میں جَلا دی گئی؛ \q2 اَور خُدا کی ڈانٹ سے ہی لوگ تباہ ہو جاتے ہیں۔ \q1 \v 17 خُدا کا ہاتھ خُدا کی داہنی طرف کے اِنسان پر رہے، \q2 یعنی اِبن آدمؔ پر جسے خُدا نے اَپنے لیٔے برپا کیا ہے۔ \q1 \v 18 تَب ہم خُدا سے برگشتہ نہ ہوں گے؛ \q2 ہمیں بحال کریں اَور ہم خُدا کا نام لیا کریں گے۔ \b \q1 \v 19 اَے یَاہوِہ، قادرمُطلق خُدا! ہمیں بحال کریں؛ \q2 اَپنے چہرہ کا نُور ہم پر جلوہ گِر فرمائیں، \q2 تاکہ ہم بچ جایٔیں۔ \c 81 \cl زبُور 81 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ \tl گِتّیت‏\tl*\f + \fr 81‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* کے سُرپر مَبنی آسفؔ کی تصنیف۔ \q1 \v 1 خُدا کے حُضُور جو ہماری قُوّت ہیں بُلند آواز سے گاؤ؛ \q2 یعقوب کے خُدا کے حُضُور میں نعرے مارو! \q1 \v 2 ساز چھیڑو اَور دف بجاؤ، \q2 خُوش آہنگ سِتار اَور بربط بجاؤ۔ \b \q1 \v 3 نئے چاند کے موقع پر، \q2 اَور ہماری عید کے دِن جَب پُورا چاند ہو قَرنا بجاؤ؛ \q1 \v 4 کیونکہ یہ اِسرائیل کے لیٔے اَحکام، \q2 اَور یعقوب کے خُدا کا حُکم ہے۔ \q1 \v 5 جَب خُدا مُلک مِصر کے خِلاف نکلیں، \q2 خُدا نے اُسے یُوسیفؔ کے لیٔے قانُون ٹھہرایا۔ \q1 اَور جہاں ہم نے اَیسی آواز سُنی جِس سے ہم آشنا نہ تھے۔ \b \q1 \v 6 خُداوؔند فرماتے ہیں: ”مَیں نے اُن کے کندھوں پر سے بوجھ اُتار دیا؛ \q2 اَور اُن کے ہاتھ ٹوکری ڈھونے سے بَری کر دئیے گیٔے۔ \q1 \v 7 تُم نے اَپنی مُصیبت میں پُکارا اَور مَیں نے تُمہیں چھُڑا لیا، \q2 اَور مَیں نے گرجتے بادل میں سے تُمہیں جَواب دیا؛ \q2 مَیں نے تُمہیں مریبہؔ\f + \fr 81‏:7 \fr*\fq مریبہؔ \fq*\ft عِبرانی میں یہاں \ft*\fqa سَیلاہ \fqa*\ft غَیر یقینی معنی کا لفظ ہے۔\ft*\f* کے چشمہ پر آزمایا۔ \q1 \v 8 اَے میری اُمّت! سُنو، میں تُمہیں آگاہ کرتا ہُوں۔ \q2 اَے اِسرائیل! کاش کہ خُدا میری سُنتے! \q1 \v 9 خُدا کے درمیان کویٔی غَیر معبُود نہ ہو؛ \q2 خُدا کے سِوا کسی غَیر معبُود کو سَجدہ نہ کرو۔ \q1 \v 10 میں، یَاہوِہ، تمہارا خُدا ہُوں، \q2 جو تُمہیں مُلک مِصر سے نکال لائے۔ \q1 تُم اَپنا مُنہ خُوب کھولو اَور مَیں اُسے بھروں گا۔ \b \q1 \v 11 ”لیکن میری اُمّت نے میری نہ سُنی؛ \q2 اِسرائیل نے میری اِطاعت نہ کی۔ \q1 \v 12 اِس لیٔے مَیں نے اُنہیں اُن کی اِحسَان فراموشی کے حوالہ کر دیا \q2 تاکہ وہ اَپنی ہی راہوں پر چلیں۔ \b \q1 \v 13 ”کاش کہ میری اُمّت میری سُنتی، \q2 اَور اِسرائیل میری راہوں پر چلتا، \q1 \v 14 تو میں فوراً اُن کے دُشمنوں کو مغلُوب کر دیتا \q2 اَور اُن کے مُخالفوں پر اَپنا ہاتھ چلاتا! \q1 \v 15 یَاہوِہ سے عداوت رکھنے والے اُن کے آگے عاجز آ جاتے، \q2 اَور اُن کی سزا اَبد تک قائِم رہتی۔ \q1 \v 16 لیکن تُمہیں بہترین گیہُوں کھِلایا جاتا؛ \q2 اَور مَیں تُمہیں چٹّان میں کے شہد سے سیر کرتا۔“ \c 82 \cl زبُور 82 \d آسفؔ کا زبُور۔ \q1 \v 1 بڑی جماعت میں خُدا ہی صدرِ عدالت ہوتی ہے؛ \q2 اَور ”معبُودوں“ کے درمیان اِنصاف کرتے ہیں: \b \q1 \v 2 ”تُم کب تک ناراستوں کی حمایت کروگے \q2 اَور بدکار لوگوں کی طرفداری کروگے؟ \q1 \v 3 مظلوموں اَور یتیموں کی حمایت؛ \q2 مسکینوں اَور مظلوموں کے حُقُوق کی حِفاظت کرو۔ \q1 \v 4 کمزوروں اَور مُحتاجوں کو بچاؤ؛ \q2 اَور اُنہیں بدکار لوگ کے ہاتھ سے چھُڑاؤ۔ \b \q1 \v 5 ”وہ، ’معبُود‘ نہ تو کچھ جانتے ہیں نہ سمجھتے ہیں۔ \q2 اَور تاریکی میں چلتے پھرتے ہیں؛ \q2 زمین کی تمام بُنیادیں ہلتی ہیں۔ \b \q1 \v 6 ”مَیں نے کہا، ’تُم ”معبُود“ ہو؛ \q2 تُم سَب خُداتعالیٰ کے فرزند ہو۔‘ \q1 \v 7 تو بھی تُم محض اِنسانوں کی طرح مروگے؛ \q2 اَور حُکمرانوں میں سے کسی کی طرح گِر جاؤگے۔“ \b \q1 \v 8 اَے خُدا! اُٹھیں اَور زمین کا اِنصاف کریں، \q2 کیونکہ تمام قومیں آپ کی مِیراث ہیں۔ \c 83 \cl زبُور 83 \d ایک نغمہ۔ آسفؔ کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے خُدا، خاموش نہ رہیں؛ \q2 نہ نظر اَنداز کریں \q2 اَے خُدا، مُجھ سے دُور نہ ہوں۔ \q1 \v 2 دیکھیں، آپ کے دُشمنوں نے کیسا اودھم مچا رکھا ہے، \q2 اَور آپ کے مخالفین نے سَر اُٹھایا ہے۔ \q1 \v 3 وہ مکّاری سے آپ کے لوگوں کے خِلاف سازش کرتے ہیں؛ \q2 اَور جنہیں آپ عزیز رکھتے ہیں اُن کے خِلاف منصُوبے باندھتے ہیں۔ \q1 \v 4 اُنہُوں نے خُود سے کہا، ”آؤ، ہم اُس ساری قوم ہی کو تباہ کر ڈالیں، \q2 تاکہ اِسرائیل کا نام و نِشان ہی باقی نہ رہے۔“ \b \q1 \v 5 وہ یکدل ہوکر باہم مشورہ کرتے ہیں؛ \q2 اَور آپ کے خِلاف عہد باندھتے ہیں۔ \q1 \v 6 یعنی اِدُوم کے اہلِ خیمہ اَور اِشمعیلی، \q2 مُوآبی اَور ہاگریؔ، \q1 \v 7 گیبلی، عمُّونی اَور عمالیقی، \q2 اَور اہلِ صُورؔ، فلسطینی باشِندوں سمیت۔ \q1 \v 8 اشُوری بھی اُن سے ملے ہُوئے ہیں \q2 تاکہ بنی لَوطؔ کو مدد پہُنچائیں۔ \b \q1 \v 9 آپ اُن کے ساتھ وَیسا ہی سلُوک کریں جَیسا مِدیانیوں کے ساتھ، \q2 اَور جَیسا دریائے قیشونؔ پر سیسؔرا اَور یابینؔ کے ساتھ کیا گیا تھا۔\f + \fr 83‏:9 \fr*\ft باب \+xt قُضا 6‏:1؛ 8‏:35‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 10 جو عینؔ دورؔ میں ہلاک ہُوئے \q2 وہ گویا زمین کی کھاد بَن گیٔے۔\f + \fr 83‏:10 \fr*\ft \+xt قُضا 4‏:1‏‑24‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 11 اُن کے اُمرا کو عوریبؔ اَور زئیبؔ کی، \q2 بَلکہ اُن کے سَب اُمرا کو زِبؔح اَور ضلمُنعؔ کی مانند بنادے، \q1 \v 12 جنہوں نے کہا، ”آؤ \q2 ہم خُدا کی چراگاہوں پر قابض ہو جائیں۔“ \b \q1 \v 13 اَے میرے خُدا! اُنہیں گھاس پھُوس کی مانند، \q2 اَور ہَوا سے اُڑتی ہُوئی بھُوسی کی مانند بنا دیں۔ \q1 \v 14 اَور اُس آگ کی مانند جو جنگل کو جَلا ڈالتی ہے، \q2 یا اُس شُعلہ کی طرح جو پہاڑوں میں آگ لگا دیتاہے۔ \q1 \v 15 لہٰذا اَپنی آندھی سے اُن کا تعاقب کریں \q2 اَور اَپنے طُوفان سے اُنہیں پریشان کریں۔ \q1 \v 16 اُن کے دُشمنوں کے چہروں کو شرمندگی سے بھر دیں \q2 تاکہ اَے یَاہوِہ، لوگ آپ کے نام کے طالب ہُوں۔ \b \q1 \v 17 وہ ہمیشہ شرمندہ اَور پریشان رہیں؛ \q2 اَور رُسوا ہوکر نِیست و نابود ہوں۔ \q1 \v 18 تاکہ وہ جان لیں کہ آپ جِس کا نام یَاہوِہ ہے۔ \q2 آپ ساری زمین پر سَب سے اعلیٰ خُدا ہیں۔ \c 84 \cl زبُور 84 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ \tl گِتّیت‏\tl*\f + \fr 84‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* کے سُرپر مَبنی بنی قورحؔ کی تصنیف ایک زبُور۔ \q1 \v 1 اَے قادرمُطلق یَاہوِہ، \q2 آپ کی قِیام گاہ کیا ہی دلکش ہے۔ \q1 \v 2 میری جان یَاہوِہ کی بارگاہوں کے لیٔے تڑپتی ہے \q2 بَلکہ بےچین ہو جاتی ہے، \q1 میرا دِل اَور میرا جِسم زندہ خُدا کے لیٔے \q2 خُوشی سے للکارتے ہیں۔ \q1 \v 3 اَے قادرمُطلق یَاہوِہ، میرے بادشاہ اَور میرے خُدا! \q2 آپ کے مذبح کے نزدیک، چڑیا نے بھی اَپنا آشیانہ پایا، \q1 اَور ابابیل نے اَپنے لیٔے گھونسلہ، \q2 جہاں وہ اَپنے بچّے رکھ سکے۔ \q1 \v 4 مُبارک ہیں وہ جو آپ کے گھر میں بستے ہیں؛ \q2 وہ ہمیشہ آپ کی سِتائش کرتے رہیں گے۔ \b \q1 \v 5 مُبارک ہیں وہ آدمی جو آپ سے قُوّت پاتے ہیں، \q2 جِن کے دِل میں کوہِ صِیّونؔ کی زیارت کا جذبہ موجزن ہے۔ \q1 \v 6 وہ وادی بُکا میں سے گزرتے ہُوئے، اُسے چشموں کا مقام بنا دیتے ہیں؛ \q2 اَور موسمِ خزاں کی برسات بھی اُس میں پانی کے کیٔی گڑھے بنا دیتی ہے۔ \q2 پہلی بارش اُس علاقہ کو برکتوں سے معموُر کردیتی ہے۔ \q1 \v 7 وہ طاقت پر طاقت پاتے جاتے ہیں، \q2 یہاں تک کہ ہر ایک صِیّونؔ میں خُدا کے حُضُور مَیں حاضِر ہو جاتے ہیں۔ \b \q1 \v 8 اَے یَاہوِہ، قادرمُطلق خُدا! میری دعا سُنیں؛ \q2 اَے یعقوب کے خُدا! میری طرف کان لگائیں۔ \q1 \v 9 اَے خُدا، ہماری سِپر پر نظر کریں؛ \q2 اَپنے ممسوح بادشاہ پر آپ کی نظرِ التفات ہو۔ \b \q1 \v 10 آپ کی بارگاہ میں ایک دِن \q2 کسی اَور جگہ کے ہزار دِنوں سے بہتر ہے؛ \q1 میں اَپنے خُدا کے گھر کا دربان ہونا \q2 بدکار لوگوں کے خیموں میں بسنے سے زِیادہ پسند کروں گا۔ \q1 \v 11 کیونکہ یَاہوِہ خُدا آفتاب اَور سِپر ہیں؛ \q2 یَاہوِہ فضل اَور جلال بخشتے ہیں؛ \q1 اَور جِن کی روِش بے اِلزام ہو \q2 اُنہیں کسی نِعمت سے محروم نہیں رکھتے۔ \b \q1 \v 12 اَے قادرمُطلق یَاہوِہ خُدا! \q2 مُبارک ہے وہ آدمی جو آپ پر توکّل رکھتا ہے۔ \c 85 \cl زبُور 85 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ بنی قورحؔ کی تصنیف ایک زبُور۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، آپ اَپنے مُلک پر مہربان رہے ہیں؛ \q2 اَور یعقوب کی خُوشحالی بحال کر چُکے ہیں۔ \q1 \v 2 آپ نے اَپنے لوگوں کی بدکاری مُعاف کر دی ہے \q2 اَور اُن کے تمام گُناہ ڈھانک دئیے ہیں۔ \q1 \v 3 آپ نے اَپنا سارا غضب ہٹا لیا ہے \q2 اَور اَپنے شدید قہر سے باز آئے ہیں۔ \b \q1 \v 4 اَے ہمارے مُنجّی خُدا! ہمیں بحال کریں، \q2 اَپنا غضب ہم سے دُور کریں۔ \q1 \v 5 کیا آپ سدا ہم سے خفا رہیں گے؟ \q2 کیا آپ اَپنے قہر کو پُشت در پُشت جاری رکھیں گے؟ \q1 \v 6 کیا آپ ہمیں پھر سے تازہ دَم نہ کریں گے، \q2 تاکہ آپ کے لوگ آپ میں مسرُور ہوں؟ \q1 \v 7 اَے یَاہوِہ، آپ اَپنی لافانی مَحَبّت ہمیں دِکھائیں، \q2 اَور ہمیں اَپنی نَجات بخشیں۔ \b \q1 \v 8 مَیں کان لگائے رہُوں گا کہ یَاہوِہ خُدا کیا فرماتے ہیں؛ \q2 وہ اَپنے لوگوں اَور اَپنے مُقدّسین سے سلامتی کا وعدہ کرتے ہیں۔ \q2 لیکن وہ پھر احمقانہ راہوں سے دُور رہیں۔ \q1 \v 9 یقیناً اُن کی نَجات اُن کے قریب ہے جو اُن سے ڈرتے ہیں، \q2 تاکہ اُن کا جلال ہمارے مُلک میں بسے۔ \b \q1 \v 10 شفقت و مَحَبّت اَور وفاداری باہم ملتے ہیں؛ \q2 راستبازی اَور اَمن ایک دُوسرے کا بوسہ لیتے ہیں۔ \q1 \v 11 زمین سے اِنسانی وفاداری پھوٹ نکلتی ہے، \q2 اَور خُدا کی راستبازی آسمان پر سے جھانکتی ہے۔ \q1 \v 12 بے شک یَاہوِہ اَچھّی چیز ہی عنایت کریں گے، \q2 اَور ہماری زمین اَپنی پیداوار دے گی۔ \q1 \v 13 راستبازی یَاہوِہ کے آگے آگے چلے گی \q2 اَور اُن کے قدموں کے لیٔے راہ تیّار کرےگی۔ \c 86 \cl زبُور 86 \d داویؔد کی دعا۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، میری دعا سُنیں اَور مُجھے جَواب دیں، \q2 کیونکہ مَیں مسکین اَور مُحتاج ہُوں۔ \q1 \v 2 میری جان کی حِفاظت کریں کیونکہ مَیں آپ کا جاں نثار ہُوں؛ \q2 اَپنے خادِم کو بچا لیں جِس کا آپ پر توکّل ہے۔ \q1 آپ میرے خُدا ہیں؛ \v 3 اَے خُداوؔند، مُجھ پر رحم کریں، \q2 کیونکہ مَیں دِن بھر آپ سے فریاد کرتا ہُوں۔ \q1 \v 4 اَپنے خادِم کے دِل کو شاد کر دیں، \q2 کیونکہ اَے خُداوؔند، میں اَپنی جان آپ کی طرف اُٹھاتا ہُوں۔ \b \q1 \v 5 اَے خُداوؔند، آپ غفور اَور بھلےہیں، \q2 اَور جتنے آپ کو پُکارتے ہیں، اُن سَب پر آپ کی بڑی شفقت و مَحَبّت ہے۔ \q1 \v 6 اَے یَاہوِہ، میری دعا سُنیں؛ \q2 اَور رحم کے لیٔے میری فریاد پر کان لگائیں۔ \q1 \v 7 میں اَپنی مُصیبت کے دِن آپ کو پُکاروں گا، \q2 کیونکہ آپ مُجھے جَواب دیں گے۔ \b \q1 \v 8 اَے خُداوؔند، معبُودوں میں آپ سا کویٔی نہیں؛ \q2 اَور آپ کی صنعت گری بے نظیر ہے۔ \q1 \v 9 اَے خُداوؔند، جِتنی قومیں آپ نے بنائی ہیں \q2 سَب آکر آپ کو سَجدہ کریں گی؛ \q2 اَور آپ کے نام کی تمجید کریں گی۔ \q1 \v 10 کیونکہ آپ عظیم ہیں اَور عجِیب و غریب کام کرتے ہیں؛ \q2 صِرف آپ ہی خُدا ہیں۔ \b \q1 \v 11 اَے یَاہوِہ، مُجھے اَپنی راہ کی تعلیم دیں، \q2 اَور مَیں آپ کی راہِ راست پر چلُوں گا؛ \q1 میرے دِل کو یکسوئی عنایت فرمائیں۔ \q2 تاکہ مَیں آپ کے نام کا خوف مانوں۔ \q1 \v 12 اَے میرے خُداوؔند، خُدا، میں پُورے دِل سے آپ کی حَمد کروں گا؛ \q2 میں اَبد تک آپ کے نام کی تمجید کروں گا۔ \q1 \v 13 کیونکہ مُجھ پر آپ کی بڑی شفقت و مَحَبّت ہے؛ \q2 اَور آپ نے مُجھے پاتال کی گہرائیوں سے چُھڑا لیا ہے۔ \b \q1 \v 14 اَے خُدا، مغروُر مُجھ پر حملہ کر رہے ہیں؛ \q2 اَور سنگدل لوگوں کی جماعت میری جان کے درپے ہے۔ \q2 اَیسے لوگ آپ کو پیشِ نظر نہیں رکھتے۔ \q1 \v 15 لیکن اَے خُداوؔند، آپ رحیم و کریم خُدا ہیں، \q2 جو قہر کرنے میں دھیمے اَور شفقت اَور وفاداری میں غنی ہیں۔ \q1 \v 16 میری طرف متوجّہ ہوں اَور مُجھ پر رحم کریں؛ \q2 اَپنے خادِم کو اَپنی قُوّت بخشیں \q2 اَور اَپنی خادِمہ کے بیٹے کو بچا لیں۔ \q1 \v 17 مُجھے اَپنی بھلائی کا کویٔی نِشان دِکھائیں، \q2 تاکہ میرے دُشمن اُسے دیکھیں اَور شرمندہ ہوں، \q2 کیونکہ آپ نے اَے یَاہوِہ، میری مدد کی اَور مُجھے تسلّی بخشی ہے۔ \c 87 \cl زبُور 87 \d بنی قورحؔ کی تصنیف ایک زبُور۔ ایک نغمہ۔ \q1 \v 1 یَاہوِہ نے اَپنی بُنیاد مُقدّس پہاڑ پر رکھی ہے؛ \q1 \v 2 یَاہوِہ صِیّونؔ کے پھاٹکوں کو \q2 یعقوب کے سَب قِیام گاہوں سے زِیادہ عزیز رکھتے ہیں۔ \b \q1 \v 3 اَے خُدا کے شہر!\f + \fr 87‏:3 \fr*\fq خُدا کے شہر! \fq*\ft یروشلیمؔ خُدا کا شہر کہلاتا ہے۔\ft*\f* \q2 آپ کے بارے میں شاندار باتیں کہی جاتی ہیں: \q1 \v 4 ”میں راحبؔ اَور بابیل کے نام \q2 اَپنے جاننے والوں کی فہرست میں درج کروں گا، \q1 فلسطین اَور کُوشؔ بھی صُورؔ سمیت اُن میں شامل ہوں گے۔ \q2 اَور کہُوں گا، ’یہ صِیّونؔ میں پیدا ہُوا تھا۔‘ “ \q1 \v 5 بے شک، صِیّونؔ کے متعلّق یہ کہا جائے گا، \q2 ”فُلاں فُلاں اَشخاص اُس میں پیدا ہُوئے تھے، \q2 اَور خُداتعالیٰ آپ اُسے قائِم کریں گے۔“ \q1 \v 6 یَاہوِہ کِتاب اَقوام میں درج کریں گے: \q2 ”یہ شخص صِیّونؔ میں پیدا ہُوا تھا۔“ \b \q1 \v 7 جوں ہی ساز چھیڑا جائے گا لوگ گائیں گے، \q2 ”میرے سَب چشمے آپ ہی میں ہیں۔“ \c 88 \cl زبُور 88 \d ایک نغمہ۔ بنی قورحؔ کی تصنیف زبُور۔ موسیقاروں کے ہدایت کار کے واسطے۔ \tl ماحلتھ لعنّوتؔ‏\tl*\f + \fr 88‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* کی طرز پر مَبنی، ہیمانؔ اِزراحی کا \tl مشکیل۔‏\tl*\f + \cat dup\cat*\fr 88‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، میرے نَجات بخشنے والے خُدا! \q2 میں رات دِن آپ کے سامنے روتے ہُوئے فریاد کرتا ہُوں۔ \q1 \v 2 میری دعا آپ کے حُضُور پہُنچے؛ \q2 میری فریاد پر کان لگائیں۔ \b \q1 \v 3 میری جان دُکھوں سے بھری ہے \q2 اَور میری زندگی پاتال کے نزدیک پہُنچ چُکی ہے۔ \q1 \v 4 میرا شُمار اُن لوگوں میں ہوتاہے جو قبر میں اُتر جاتے ہیں؛ \q2 اَور مَیں ایک ناتواں شخص کی مانند ہُوں۔ \q1 \v 5 جِس طرح مقتول قبر میں پڑے رہتے ہیں، \q2 اُسی طرح میں مُردوں کے درمیان ڈال دیا گیا ہُوں، \q1 جنہیں آپ پھر کبھی یاد نہیں کرتے، \q2 اَورجو آپ کی حِفاظت سے محروم کر دئیے گیٔے ہیں۔ \b \q1 \v 6 آپ نے مُجھے پاتال کی، \q2 نہایت ہی تاریک گہرائیوں میں ڈال دیا ہے۔ \q1 \v 7 آپ کا غضب مُجھ پر بھاری ہے؛ \q2 آپ نے اَپنی سَب موجوں سے میرا ناک میں دَم کر رکھا ہے۔ \q1 \v 8 آپ نے مُجھ سے میرے گہرے دوست چھین لیٔے \q2 اَور مُجھے اُن کے لیٔے گھِنونا بنا دیا ہے۔ \q1 میں قَید میں ہُوں اَور نکل نہیں سَکتا؛ \q2 \v 9 رنج سے میری آنکھیں دھُندلا گئیں۔ \q1 اَے یَاہوِہ، میں ہر روز آپ کو پُکارتا ہُوں؛ \q2 اَور اَپنے ہاتھ آپ کے سامنے دعا کے لئے اُٹھاتا ہُوں۔ \b \q1 \v 10 کیا آپ مُردوں کو اَپنے حیرت اَنگیز کاموں کو دِکھانے ہیں؟ \q2 کیا جو مَر چُکے ہیں وہ اُٹھ کر آپ کی سِتائش کرتے ہیں؟ \q1 \v 11 کیا قبر میں آپ کی شفقت و مَحَبّت، \q2 اَور فنا کے عالَم میں آپ کی وفاداری کا ذِکر ہوتاہے؟ \q1 \v 12 کیا آپ کے حیرت اَنگیز کام تاریکی میں، \q2 اَور آپ کے راستی کے کارنامے بھُولے بسرے مُلک میں جانے جایٔیں گے؟ \b \q1 \v 13 لیکن اَے یَاہوِہ، میں مدد کے لئے آپ کو پُکارتا ہُوں؛ \q2 صُبح کو میری دعا آپ کے حُضُور میں پہُنچتی ہے۔ \q1 \v 14 اَے یَاہوِہ، آپ مُجھے کیوں ردّ کرکے \q2 اَپنا چہرہ مُجھ سے چھُپا لیتے ہیں؟ \b \q1 \v 15 اَپنے لڑکپن ہی سے میں مُصیبت زدہ اَور قریبُ المرگ ہُوں؛ \q2 آپ کی دہشت کے باعث میں مایوس ہو چُکا ہُوں۔ \q1 \v 16 آپ کا قہر مُجھ پر آ پڑا ہے؛ \q2 اَور آپ کی دہشت نے مُجھے تباہ کر دیا ہے۔ \q1 \v 17 دِن بھر وہ سیلاب کی طرح میرے چاروں طرف ہیں؛ \q2 اُنہُوں نے پُوری طرح مُجھے گھیرلیا ہے۔ \q1 \v 18 آپ نے میرے عزیز و اقارب کو مُجھ سے چھین لیا ہے؛ \q2 اَب تاریکی ہی میری قریبی دوست ہے۔ \c 89 \cl زبُور 89 \d ایتھانؔ اِزراحی کا \tl مشکیل‏۔\tl*\f + \fr 89‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* \q1 \v 1 میں یَاہوِہ کی بڑی شفقت و مَحَبّت کے نغمہ ہمیشہ گاؤں گا؛ \q2 میں پُشت در پُشت \q2 اَپنے مُنہ سے آپ کی وفاداری کا بَیان کرتا رہُوں گا۔ \q1 \v 2 میں اعلان کروں گا کہ آپ کی شفقت و مَحَبّت اَبد تک لازوال ہے، \q2 اَور یہ کہ آپ نے اَپنی وفاداری کو آسمان ہی پر استحکام بخشا ہے۔ \q1 \v 3 آپ نے کہا، ”مَیں نے اَپنے برگُزیدہ کے ساتھ عہد باندھا ہے، \q2 اَور اَپنے خادِم داویؔد سے قَسم کھائی ہے، \q1 \v 4 ’میں تمہاری نَسل کو ہمیشہ تک قائِم رکھوں گا \q2 اَور آپ کا تخت پُشت در پُشت بنائے رکھوں گا۔‘ “\f + \fr 89‏:4 \fr*\ft \+xt یُوح 7‏:42؛ 2 سمو 7‏:11‏‑16‏\+xt*\ft*\f* \b \q1 \v 5 اَے یَاہوِہ، افلاک مُقدّسین کی جماعت میں آپ کے عجائب کی، \q2 اَور آپ کی وفاداری کی تعریف کرتے ہیں۔ \q1 \v 6 کیونکہ اُوپر آسمانوں میں یَاہوِہ کا ثانی کون ہو سَکتا ہے؟ \q2 فرشتوں میں یَاہوِہ کی مانند کون ہے؟ \q1 \v 7 مُقدّسوں کی مجلس میں خُدا کا بےحد خوف مانا جاتا ہے؛ \q2 وہ اَپنے اِردگرد کے سَب رہنے والوں سے زِیادہ مُہیب ہے۔ \q1 \v 8 اَے یَاہوِہ، قادرمُطلق خُدا! آپ کی مانند کون ہے؟ \q2 اَے یَاہوِہ، آپ زبردست ہیں اَور آپ کی وفاداری آپ کے گِردوپیش ہے۔ \b \q1 \v 9 سمُندر کی طغیانی پر آپ ہی حُکمرانی کرتے ہیں؛ \q2 جَب اُس کی موجیں تلاطم برپا کرتی ہیں تو آپ ہی اُنہیں ساکت کرتے ہیں۔ \q1 \v 10 آپ نے راحبؔ کو مقتول کی مانند کُچل دیا؛ \q2 اَور اَپنے مضبُوط بازو سے اَپنے دُشمنوں کو پراگندہ کر دیا۔ \q1 \v 11 آسمان آپ کا ہے اَور زمین بھی آپ کی ہے؛ \q2 آپ نے ہی دُنیا اَور اُس کی ساری معموُری کی بُنیاد ڈالی۔ \q1 \v 12 آپ نے ہی شمال اَور جُنوب پیدا کئے؛ \q2 کوہِ تبورؔ اَور کوہِ حرمُونؔ آپ کے نام کے سبب سے خُوشی مناتے ہیں۔ \q1 \v 13 آپ کا بازو قُدرت سے آراستہ ہے؛ \q2 آپ کا ہاتھ قوی اَور آپ کا داہنا ہاتھ بُلند ہے۔ \b \q1 \v 14 راستبازی اَور اِنصاف آپ کے تخت کی بُنیاد ہیں؛ \q2 شفقت و مَحَبّت اَور وفاداری آپ کے آگے آگے چلتی ہیں۔ \q1 \v 15 مُبارک ہیں وہ جنہوں نے آپ کی تحسین و آفرین کے نعرے بُلند کرنا سیکھا ہے، \q2 اَورجو اَے یَاہوِہ، آپ کی حُضُوری کے نُور میں چلتے ہیں۔ \q1 \v 16 وہ دِن بھر آپ کے نام سے مسرُور ہوتے ہیں؛ \q2 اَور آپ کی راستبازی سے سرفرازی پاتے ہیں۔ \q1 \v 17 کیونکہ اُن کی شان اَور قُوّت آپ ہی ہیں، \q2 اَور اَپنے لُطف و کرم سے ہمارے سینگ بُلند کرتے ہیں۔ \q1 \v 18 بے شک ہماری سِپر یَاہوِہ کی طرف سے، \q2 اَور ہمارے بادشاہ اِسرائیل کے مُقدّس خُدا کی طرف سے ہیں۔ \b \q1 \v 19 ایک بار آپ نے رُویا میں کلام کیا، \q2 اَور اَپنے مُقدّسین سے فرمایا: \q1 ”مَیں نے ایک سُورما کو قُوّت بخشی ہے؛ \q2 مَیں نے اُمّت میں سے ایک نوجوان کو سرفراز کیا ہے۔ \q1 \v 20 مَیں نے اَپنے خادِم داویؔد کو اُن کا بادشاہ مُقرّر کیا؛ \q2 اَور اَپنے مُقدّس تیل سے اُسے مَسح کیا۔ \q1 \v 21 میرا ہاتھ اُسے سنبھالے گا؛ \q2 یقیناً میرا بازو اُسے تقویّت پہُنچائے گا۔ \q1 \v 22 اَور داویؔد کا کویٔی دُشمن اُسے مطیع نہ کر پایٔےگا؛ \q2 اَور کویٔی بدکار آدمی اُس پر ظُلم نہ ڈھائے گا۔ \q1 \v 23 میں اُس کے مُخالفوں کو اُس کے سامنے کُچل دُوں گا \q2 اَور اُس کے رقیبوں کو مار ڈالوں گا۔ \q1 \v 24 میری وفاداری اَور شفقت و مَحَبّت اُس کے ساتھ ہوگی، \q2 اَور میرے نام کے ذریعہ اُس کا اِقبال بُلند ہوگا۔ \q1 \v 25 میں اُس کا ہاتھ سمُندر تک، \q2 اَور اُس کے داہنے بازو کو دریاؤں تک بڑھاؤں گا۔ \q1 \v 26 وہ مُجھے پُکار کر کہے گا: ’آپ میرے باپ ہیں، \q2 میرے خُدا اَور میری نَجات کی چٹّان ہیں۔‘ \q1 \v 27 میں اُسے اَپنا پہلوٹھا، \q2 اَور دُنیا کا بادشاہ مُقرّر کروں گا۔ \q1 \v 28 میں اُس کے لیٔے اَپنی شفقت و مَحَبّت اَبد تک قائِم رکھوں گا، \q2 اَور اُس کے ساتھ میرا عہد ہمیشہ اُستوار رہے گا۔ \q1 \v 29 میں اُس کی نَسل کو ہمیشہ تک قائِم رکھوں گا، \q2 اَور اُس کے تخت کو اُس وقت تک، جَب تک آسمان قائِم ہے۔ \b \q1 \v 30 ”اگر اُس کے فرزند آئین کو ترک کر دیں \q2 اَور میری شہادتوں پر عَمل نہ کریں، \q1 \v 31 اگر وہ میرے قوانین کو توڑ دیں \q2 اَور میرے اَحکام نہ مانیں، \q1 \v 32 تو میں اُن کے جُرم کی سزا چھڑی سے، \q2 اَور اُن کی بدکاری کی سزا کوڑوں سے دُوں گا؛ \q1 \v 33 لیکن مَیں اَپنی شفقت و مَحَبّت اُس پر سے نہ ہٹاؤں گا، \q2 نہ اَپنی وفاداری پر آنچ آنے دُوں گا۔ \q1 \v 34 میں اَپنا عہد نہ توڑوں گا \q2 اَور نہ اَپنے لبوں سے نکلے ہُوئے کلام کو بدلوں گا۔ \q1 \v 35 ایک بار میں اَپنے تقدُّس کی قَسم کھا چُکا ہُوں، \q2 اَور مَیں داویؔد سے جھُوٹ نہ بولُوں گا۔ \q1 \v 36 کہ اُس کی نَسل ہمیشہ قائِم رہے گی \q2 اَور اُس کا تخت میرے سامنے آفتاب کی مانند قائِم رہے گا؛ \q1 \v 37 اَور وہ اُس ماہتاب کی مانند ہمیشہ کے لیٔے اُستوار کیا جائے گا، \q2 جو آسمان میں مُعتبر گواہ ہے۔“ \b \q1 \v 38 لیکن آپ نے تو ترک کر دیا اَور ٹھکرا دیا، \q2 اَور آپ اَپنے ممسوح سے بہت ناراض ہو گئے۔ \q1 \v 39 آپ اَپنے خادِم کے ساتھ کئے ہُوئے عہد سے دست بردار ہو گئے \q2 اَور آپ نے اُس کے تاج کو خاک میں مِلا کر ناپاک کر دیا۔ \q1 \v 40 آپ نے اُس کی سَب فصیلیں توڑ ڈالیں \q2 اَور اُس کے محکم قلعوں کو کھنڈر بنا دیا۔ \q1 \v 41 سَب آنے جانے والوں نے اُسے لُوٹ لیا؛ \q2 اَور وہ اَپنے ہمسایوں میں ملامت کا باعث ہو گیا۔ \q1 \v 42 آپ نے اُس کے مُخالفوں کا داہنا ہاتھ بُلند کیا ہے؛ \q2 آپ نے اُس کے سَب دُشمنوں کو مسرُور کیا۔ \q1 \v 43 آپ نے اُس کی تلوار کی دھار کو موڑ دیا \q2 اَور میدانِ جنگ میں اُس کے قدم جمنے نہ دئیے۔ \q1 \v 44 آپ نے اُس کی شوکت کا خاتِمہ کر دیا \q2 اَور اُس کا تخت زمین پر پٹک دیا۔ \q1 \v 45 آپ نے اُس کے جَوانی کے دِن گھٹا دئیے؛ \q2 اَور اُسے شرم کا نقاب پہنا دیا۔ \b \q1 \v 46 اَے یَاہوِہ، کب تک؟ کیا آپ اَپنے آپ کو ہمیشہ کے لیٔے چُھپائے رکھیں گے؟ \q2 آپ کا غضب کب تک آگ کی مانند بھڑکتا رہے گا؟ \q1 \v 47 یاد کریں کہ میری زندگی کس قدر تیزرَو ہے، \q2 آپ نے سَب بنی آدمؔ کو فُضول ہی پیدا کیا! \q1 \v 48 وہ کون سا شخص ہے جو ہمیشہ زندہ رہے اَور موت کو نہ دیکھے، \q2 یا اَپنے آپ کو پاتال میں جانے سے بچا سکے؟ \q1 \v 49 اَے خُداوؔند، آپ کی وہ پہلی شفقت و مَحَبّت کہاں گئی، \q2 اَپنی وفاداری کے نام میں جِس کی قَسم آپ نے داویؔد سے کھائی تھی؟ \q1 \v 50 اَے خُداوؔند، یاد کریں کہ کس طرح آپ کے بندوں کا مضحکہ اُڑایا گیا، \q2 اَور مَیں اَپنے سینے میں ساری قوموں کے طعنے لیٔے پھرتا ہُوں۔ \q1 \v 51 اَے یَاہوِہ، وہ طعنے جِن کے ذریعہ آپ کے دُشمنوں نے مضحکہ اُڑایا، \q2 جِس کے ساتھ اُنہُوں نے آپ کے ممسوح کا قدم قدم پر مضحکہ اُڑایا۔ \b \b \q1 \v 52 یَاہوِہ کی ابدُالآباد سِتائش ہوتی رہے! \qc آمین ثُمّ آمین۔ \c 90 \ms چوتھی کِتاب \mr زبُور 90‏–106 \cl زبُور 90 \d مَرد خُدا مَوشہ کی دعا۔ \q1 \v 1 خُداوؔند! پُشت در پُشت \q2 آپ ہی ہماری قِیام گاہ رہے ہیں۔ \q1 \v 2 اِس سے پہلے کہ پہاڑ پیدا ہُوئے \q2 یا آپ زمین اَور دُنیا کو وُجُود میں لائے، \q2 اَزل سے اَبد تک آپ ہی خُدا ہیں۔ \b \q1 \v 3 آپ اِنسانوں کو یہ کہتے ہُوئے، ”پھر خاک میں لَوٹاتے ہیں کہ \q2 اَے بنی آدمؔ! خاک میں لَوٹ جاؤ۔“ \q1 \v 4 کیونکہ آپ کی نظر میں ہزار بَرس \q2 گزرے ہُوئے کل کی مانند ہیں، \q2 یا رات کے ایک پہر کی طرح۔\f + \fr 90‏:4 \fr*\ft \+xt 1 پطر 3‏:8‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 5 آپ آدمیوں کو موت کے سیلاب میں بہا لے جاتے ہیں؛ \q2 وہ صُبح کو اُگنے والی گھاس کی مانند ہوتے ہیں۔ \q1 \v 6 اَیسی سرسبز گھاس جو صُبح کو لہلہاتی ہے، \q2 لیکن شام کو مُرجھاتی اَور سُوکھ جاتی ہے۔ \b \q1 \v 7 ہم آپ کے قہر سے فنا ہو گئے \q2 اَور آپ کی خفگی سے گھبرا گیٔے ہیں۔ \q1 \v 8 آپ نے ہماری بد کرداریوں کو اَپنے سامنے، \q2 اَور ہمارے پوشیدہ گُناہوں کو اَپنی حُضُوری کی رَوشنی میں رکھا ہُواہے۔ \q1 \v 9 ہمارے زندگی کے تمام دِن آپ کے غضب میں بیت جاتے ہیں؛ \q2 اَور ہم اَپنے سال آہ کی طرح گزارتے ہیں۔ \q1 \v 10 ہماری عمر کی میعاد محض ستّر بَرس ہے، \q2 اَور اگر ہم میں قُوّت ہو تو اسّی بَرس؛ \q1 لیکن یہ عرصہ محض مشقّت اَور رنج و غم میں گزر جاتا ہے، \q2 کیونکہ یہ دِن جلد چلے جاتے ہیں اَور ہم رخصت ہو جاتے ہیں۔ \q1 \v 11 آپ کے قہر کی شِدّت کو کون جانتا ہے؟ \q2 کیونکہ آپ کے غضب اَور آپ کے خوف کی شِدّت یکساں ہے۔ \q1 \v 12 ہمیں صحیح طور سے اَپنی زندگی کے دِن گننا سکھائیں، \q2 تاکہ ہمارے دِل کو دانائی حاصل ہو۔ \b \q1 \v 13 اَے یَاہوِہ! ترس کھایٔیں، آخِر یہ کب تک ہوتا رہے گا؟ \q2 اَپنے خادِموں پر رحم فرمائیں۔ \q1 \v 14 صُبح کو ہمیں اَپنی لافانی مَحَبّت سے آسُودہ کریں، \q2 تاکہ ہم خُوشی سے گائیں اَور عمر بھر شادمان رہیں۔ \q1 \v 15 جتنے دِن آپ نے ہمیں دُکھ دیا اَور جتنے سال ہم مُصیبت میں رہے، \q2 اُتنے ہی عرصہ تک ہمیں خُوشی عنایت فرمائیں۔ \q1 \v 16 آپ کے کارنامے آپ کے خادِموں پر، \q2 اَور آپ کی شوکت اُن کی اَولاد پر ظاہر ہو۔ \b \q1 \v 17 ہمارے خُداوؔند خُدا کا لُطف و کرم ہم پر بنا رہے؛ \q2 ہمارے ہاتھوں کے کام ہمارے لیٔے کامیابی لائیں۔ \q2 آپ ہمارے ہاتھوں کے کام کو ترقّی بخشیں۔ \c 91 \cl زبُور 91 \q1 \v 1 جو خُداتعالیٰ کی پناہ گاہ میں رہتاہے، \q2 وہ قادرمُطلق کے سایہ میں سکونت کرےگا۔ \q1 \v 2 میں یَاہوِہ کے متعلّق کہُوں گا: ”وہ میری پناہ گاہ اَور میرا قلعہ ہیں، \q2 وہ میرے خُدا ہیں جِن پر میں بھروسا رکھتا ہُوں۔“ \b \q1 \v 3 یقیناً وہ تُمہیں صیّاد کے دام سے \q2 اَور مہلک وَبا سے بچائیں گے۔ \q1 \v 4 وہ تُمہیں اَپنے پروں سے ڈھانک لیں گے، \q2 اَور تُم اُن کے بازوؤں کے نیچے پناہ پاؤگے؛ \q2 اُن کی سچّائی تمہاری سِپر اَور قلعہ ہوگی۔ \q1 \v 5 تُم نہ رات کی ہیبت سے ڈروگے، \q2 اَور نہ دِن کو چلنے والے تیر سے، \q1 \v 6 نہ اُس وَبا سے جو تاریکی میں پھیلتی ہے، \q2 اَور نہ اُس ہلاکت سے جو دوپہر کو ویران کرتی ہے۔ \q1 \v 7 تمہارے آس پاس ایک ہزار گِر جایٔیں گے، \q2 اَور تمہارے داہنے ہاتھ کی طرف دس ہزار، \q2 لیکن وہ تمہارے نزدیک نہ آئے گی۔ \q1 \v 8 تُم محض اَپنی آنکھوں سے اُنہیں دیکھوگے \q2 اَور بدکار لوگوں کا اَنجام تمہارے سامنے ہوگا۔ \b \q1 \v 9 اگر تُم، ”خُداتعالیٰ کو اَپنا مَسکن بنالو، \q2 یعنی یَاہوِہ کو، جو میری بھی پناہ گاہ ہیں۔“ \q1 \v 10 تُمہیں نہ تو کویٔی اِیذا پہُنچے گی، \q2 اَور نہ ہی کویٔی آفت تمہارے خیمہ کے نزدیک آئے گی۔ \q1 \v 11 کیونکہ وہ اَپنے فرشتوں کو تمہارے متعلّق حُکم دیں گے \q2 کہ وہ آپ کی سَب راہوں میں آپ کی خُوب حِفاظت کریں؛ \q1 \v 12 وہ فرشتے آپ کو اَپنے ہاتھوں پر اُٹھا لیں گے، \q2 تاکہ آپ کے پاؤں کو کسی پتّھر سے ٹھیس نہ لگنے پایٔے۔\f + \fr 91‏:12 \fr*\ft \+xt عِبر 4‏:6؛ لُوق 4‏:10‏‑11؛ عِبر 1‏:14‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 13 تُم شیرببر اَور ناگ کو روندوگے؛ \q2 اَور جَوان شیر اَور اَژدہے کو پامال کروگے۔ \b \q1 \v 14 یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”اُسے مُجھ سے مَحَبّت ہے،“ \q2 اِس لیٔے، ”مَیں اُسے چُھڑاؤں گا؛ \q2 میں اُس کی حِفاظت کروں گا کیونکہ اُس نے میرا نام پہچانا ہے۔ \q1 \v 15 وہ مُجھے پُکارے گا، اَور مَیں اُسے جَواب دُوں گا؛ \q2 میں مُصیبت میں اُس کے ساتھ رہُوں گا، \q2 میں اُسے چُھڑاؤں گا اَور عزّت بخشوں گا۔ \q1 \v 16 میں اُسے عمر کی درازی سے آسُودہ کروں گا \q2 اَور اَپنی نَجات اُسے دِکھاؤں گا۔“ \c 92 \cl زبُور 92 \d ایک زبُور۔ ایک نغمہ۔ سَبت کے دِن پر مَبنی۔ \q1 \v 1 یَاہوِہ کی سِتائش کرنا \q2 اَے خُداتعالیٰ، آپ کے نام کی مدح سرائی کرنا خُوب ہے، \q1 \v 2 صُبح کو آپ کی شفقت و مَحَبّت کا \q2 اَور رات کو آپ کی وفاداری کا، \q1 \v 3 دس تار والے بربط کے ساز پر \q2 اَور سِتار کے خُوش آہنگ نغموں کے ساتھ اِظہار کرنا کیا ہی بھلا ہے۔ \b \q1 \v 4 کیونکہ اَے یَاہوِہ، آپ اَپنے کارناموں سے مُجھے خُوش کرتے ہیں؛ \q2 اَور آپ کے ہاتھوں کی کاریگری کے باعث میں خُوشی سے گاتا ہُوں۔ \q1 \v 5 اَے یَاہوِہ، آپ کے کارنامے کس قدر عظیم ہیں، \q2 اَور آپ کے خیالات کس قدر عمیق ہیں! \q1 \v 6 بے حس اِنسان نہیں جانتے، \q2 اَور احمق یہ نہیں سمجھتے، \q1 \v 7 حالانکہ بدکار لوگ گھاس کی مانند اُگ آتے ہیں \q2 اَور سَب بد کِردار پھلتے پھُولتے ہیں، \q2 تو بھی وہ ہمیشہ کے لیٔے تباہ کر دئیے جایٔیں گے۔ \b \q1 \v 8 لیکن اَے یَاہوِہ، آپ ابدُالآباد سرفراز رہیں گے۔ \b \q1 \v 9 لیکن اَے یَاہوِہ، دیکھیں! آپ کے دُشمن، \q2 ہاں، آپ کے دُشمن یقیناً فنا ہوں گے؛ \q2 سَب بد کِردار پراگندہ کر دئیے جایٔیں گے۔ \q1 \v 10 آپ نے میرا سینگ\f + \fr 92‏:10 \fr*\fq میرا سینگ \fq*\ft آپ نے مُجھے جنگلی بیل کی طرح مضبُوط بنایا ہے۔\ft*\f* جنگلی سانڈ کے سینگ کی مانند بُلند کیا ہے؛ \q2 اَور مُجھے بڑے خالص تیل سے مَسح کیا ہے۔ \q1 \v 11 میری آنکھوں نے میرے دُشمنوں کی شِکست دیکھی ہے؛ \q2 اَور میرے کانوں نے میرے بدکار مُخالفوں کی پسپائی سُن لی ہے۔ \b \q1 \v 12 راستباز کھجور کے درخت کی مانند لہلہائیں گے، \q2 اَور لبانونؔ کے دیودار کی مانند بڑھیں گے؛ \q1 \v 13 جو یَاہوِہ کے گھر میں لگائے گیٔے ہیں، \q2 وہ ہمارے خُدا کی بارگاہوں میں سرسبز ہوں گے۔ \q1 \v 14 وہ بڑی عمر میں بھی پھل لائیں گے، \q2 اَور تروتازہ اَور سرسبز رہیں گے، \q1 \v 15 اَور ظاہر کریں گے کہ، ”یَاہوِہ راست ہیں؛ \q2 وہ میری چٹّان ہیں، اَور اُن میں ناراستی نہیں۔“ \c 93 \cl زبُور 93 \q1 \v 1 یَاہوِہ بادشاہی کرتے ہیں، \q2 وہ عظمت و جلال سے مُلبّس ہیں؛ \q1 یَاہوِہ عظمت و جلال سے کمربستہ ہیں \q2 اَور طاقت سے مُسلّح ہیں۔ \q1 دُنیا اَپنی جگہ پر مضبُوطی سے قائِم ہے؛ \q2 اُسے اُس کے مقام سے ہٹایا نہیں جا سَکتا۔ \q1 \v 2 آپ کا تخت قدیم سے قائِم ہے؛ \q2 آپ اَزل سے ہیں۔ \b \q1 \v 3 اَے یَاہوِہ، سمُندر موجزن ہو گئے ہیں، \q2 سمُندروں نے غُلغُلہ مچا رکھا ہے؛ \q2 اَور سمُندروں کی لہریں تلاطم خیز ہیں۔ \q1 \v 4 زبردست سمُندروں کی گرج سے زِیادہ \q2 اَور سمُندر کی طُوفانی موجوں سے بھی بڑھ کر قوی تر ہیں، \q2 آسمانوں کے، اعلیٰ قادر یَاہوِہ۔ \b \q1 \v 5 آپ کے قوانین پائدار ہیں، \q2 اَے یَاہوِہ، ابدُالآباد تک؛ \q2 تقدُّس آپ کے گھر کی زینت ہے۔ \c 94 \cl زبُور 94 \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، اَے اِنتقام لینے والے خُدا، \q2 اَے خدائے مُنتقِم! جلوہ گِر ہوں۔ \q1 \v 2 اَے جہاں کا اِنصاف کرنے والے اُٹھیں؛ \q2 اَور مغروُروں کو بدلہ دیں جِس کے وہ مُستحق ہیں۔ \q1 \v 3 اَے یَاہوِہ، بدکار لوگ کب تک، \q2 کب تک فخر کرتے رہیں گے؟ \b \q1 \v 4 وہ گھمنڈ بھری باتیں کرتے ہیں؛ \q2 سَب بد کِردار تکبُّر سے بھرے ہُوئے ہیں۔ \q1 \v 5 اَے یَاہوِہ، وہ آپ کے لوگوں کو کُچل دیتے ہیں؛ \q2 اَور آپ کی مِیراث پر ظُلم ڈھاتے ہیں۔ \q1 \v 6 وہ بِیوہ اَور پردیسی کو قتل کرتے ہیں؛ \q2 اَور یتیم کو مار ڈالتے ہیں۔ \q1 \v 7 وہ کہتے ہیں: ”یَاہوِہ نہیں دیکھتے؛ \q2 یعقوب کے خُدا خیال نہیں کرتے۔“ \b \q1 \v 8 اَے قوم کے نادانوں! غور کرو؛ \q2 اَے احمقو! تُمہیں کب عقل آئے گی؟ \q1 \v 9 جِس نے کان بنائے، کیا وہ خُود نہیں سُنتے؟ \q2 اَور جِس نے آنکھ بنائی، کیا وہ آپ نہیں دیکھتے؟ \q1 \v 10 کیا وہ جو قوموں کو تنبیہ کرتے ہیں، سزا نہ دیں گے؟ \q2 اَورجو اِنسانوں کو تعلیم دیتے ہیں، کیا اُن کے پاس علم کی کمی ہے؟ \q1 \v 11 یَاہوِہ اِنسانوں کے خیالات جانتے ہیں؛ \q2 اُنہیں مَعلُوم ہے کہ وہ باطِل ہیں۔ \b \q1 \v 12 اَے یَاہوِہ، مُبارک ہے وہ آدمی جسے آپ تنبیہ کرتے ہیں، \q2 اَور وہ آدمی جسے آپ اَپنی آئین کی تعلیم دیتے ہیں؛ \q1 \v 13 آپ اُسے مُصیبت کے دِنوں میں آرام بخشتے ہیں، \q2 جَب کہ بدکاروں کے لیٔے گڑھا کھودا جاتا ہے۔ \q1 \v 14 کیونکہ یَاہوِہ اَپنے لوگوں کو ترک نہ کریں گے؛ \q2 وہ اَپنی مِیراث کو چھوڑیں گے نہیں۔ \q1 \v 15 عدل کی بُنیاد پھر سے راستی پر ڈالی جائے گی، \q2 اَور سَب راست دِل اُن کی پیروی کریں گے۔ \b \q1 \v 16 میری خاطِر بدکاروں کے خِلاف کون کھڑا ہوگا؟ \q2 اَور بدکرداروں کے خِلاف میری حمایت کون کرےگا؟ \q1 \v 17 اگر یَاہوِہ نے میری مدد نہ کی ہوتی، \q2 تو میں بہت جلد عالمِ خاموشی میں جا بسا ہوتا۔ \q1 \v 18 جَب مَیں نے کہا، ”میرا پاؤں پھسل رہاہے،“ \q2 تَب اَے یَاہوِہ، آپ کی لافانی مَحَبّت نے مُجھے سنبھال لیا۔ \q1 \v 19 جَب مَیں بےحد فِکرمند تھا، \q2 تَب آپ کی تسلّی نے میری جان کو راحت بخشی۔\f + \fr 94‏:19 \fr*\ft \+xt 2 کُرن 1‏:5‏\+xt*\ft*\f* \b \q1 \v 20 کیا جِس تخت پر ظالِم حُکمراں مُسلّط ہو \q2 اَورجو قوانین کی آڑ لے کر بُرائی کا باعث بَن جائے، \q2 آپ سے رابطہ رکھ سَکتا ہے؟ \q1 \v 21 وہ صادقوں کے خِلاف اِکٹھّے ہو جاتے ہیں \q2 اَور بے قُصُوروں کو سزائے موت سُناتے ہیں۔ \q1 \v 22 لیکن یَاہوِہ میرا قلعہ بَن گئے ہیں، \q2 اَور میرے خُدا میری چٹّان؛ میں جِس میں پناہ لیتا ہُوں۔ \q1 \v 23 خُدا اُنہیں اُن کے گُناہوں کا بدلہ دیں گے، \q2 اَور اُن کی بدکاری کے باعث اُنہیں فنا کر ڈالیں گے؛ \q2 یَاہوِہ ہمارے خُدا یقیناً اُنہیں تباہ کر ڈالیں گے۔ \c 95 \cl زبُور 95 \q1 \v 1 آؤ ہم یَاہوِہ کے لیٔے خُوشی سے گائیں؛ \q2 آؤ ہم اَپنی نَجات کی چٹّان\f + \fr 95‏:1 \fr*\fq نَجات کی چٹّان \fq*\ft خُدا\ft*\f* کے سامنے خُوشی کے نعرے ماریں۔ \q1 \v 2 آؤ ہم شُکر گُزاری کے ساتھ اُن کے رُوبرو حاضِر ہُوں \q2 اَور نغموں اَور سازوں کے ساتھ اُن کی تعریف کریں۔ \b \q1 \v 3 کیونکہ یَاہوِہ خُدائے عظیم ہیں، \q2 اَور سارے معبُودوں میں بادشاہ وُہی ہیں۔ \q1 \v 4 زمین کی گہرائیاں یَاہوِہ ہی کے ہاتھ میں ہیں، \q2 اَور پہاڑوں کی چوٹیاں بھی اُن ہی کی ہیں۔ \q1 \v 5 سمُندر اُن کا ہے کیونکہ اُن ہی نے اُسے بنایا، \q2 اَور اُن ہی کے ہاتھوں نے خشک زمین کو تشکیل کیا۔ \b \q1 \v 6 آؤ ہم اُس کی عبادت کریں اَور اُسے سَجدہ کریں، \q2 اَور یَاہوِہ اَپنے خالق کے سامنے گھُٹنے ٹیکیں؛ \q1 \v 7 کیونکہ وہ ہمارے خُدا ہیں \q2 اَور ہم اُن کی چراگاہ کے لوگ، \q2 اَور اُن کے گلّہ کی بھیڑیں ہیں۔ \q1 اگر آج تُم اُن کی آواز سُنو، \b \q1 \v 8 تُم اَپنے دِلوں کو سخت نہ کرو، جَیسا تمہارے آباؤاَجداد نے مریبہؔ\f + \fr 95‏:8 \fr*\fq مریبہؔ \fq*\ft یعنی \ft*\fqa جھگڑا\fqa*\f* میں کیا تھا، \q2 اَور جَیسا اُنہُوں نے اُس دِن بیابان میں مَسّہؔ کے مقام پر کیا تھا، \q1 \v 9 جہاں تمہارے آباؤاَجداد نے مُجھے آزمایا اَور میرا اِمتحان لیا، \q2 حالانکہ مَیں نے جو کچھ کیا اُسے اُنہُوں نے دیکھا تھا۔ \q1 \v 10 چالیس سال تک میں اُس پُشت سے ناراض رہا؛ \q2 اَور مَیں نے کہا کہ یہ اَیسے لوگ ہیں جِن کے دِل گُمراہ ہوتے رہتے ہیں، \q2 اَور اِنہُوں نے میری راہوں کو نہیں پہچانا۔ \q1 \v 11 لہٰذا مَیں نے اَپنے قہر میں قَسم کھا کر اعلان کیا، \q2 کہ یہ لوگ میری اُس آرامگاہ میں ہرگز داخل نہ ہوں گے۔ \c 96 \cl زبُور 96 \q1 \v 1 یَاہوِہ کے حُضُور ایک نیا نغمہ گاؤ؛ \q2 اَے سَب اہلِ زمین! یَاہوِہ کے لیٔے گاؤ۔ \q1 \v 2 یَاہوِہ کے لیٔے گاؤ۔ اُن کے نام کی سِتائش کرو؛ \q2 روز بروز اُن کی نَجات کی بشارت دو۔ \q1 \v 3 قوموں میں یَاہوِہ کے جلال کا ذِکر کرو، \q2 اَور اُمّتوں میں اُن کے حیرت اَنگیز کارناموں کا بَیان کرو۔ \b \q1 \v 4 کیونکہ یَاہوِہ عظیم ہیں اَور ہر سِتائش کے لائق ہیں؛ \q2 اَور سَب معبُودوں سے بڑھ کر تعظیم کے لائق ہیں۔ \q1 \v 5 کیونکہ قوموں کے سَب معبُود محض بُت ہیں، \q2 لیکن یَاہوِہ نے آسمانوں کو بنایا \q1 \v 6 شان و شوکت اُن کے سامنے ہیں؛ \q2 اَور قُدرت اَور جلال اُن کے پاک مَقدِس میں ہیں۔ \b \q1 \v 7 اَے قوموں کے قبیلو! یَاہوِہ کے لیٔے، \q2 جلال اَور قُوّت یَاہوِہ ہی کے لیٔے مخصُوص کرو۔ \q1 \v 8 یَاہوِہ کی تمجید کرو جو اُن کے نام کے شایان ہے؛ \q2 اُن کی حُضُوری میں اَپنے عطیات لے کر آؤ۔ \q1 \v 9 پاکیزگی کی شوکت میں ہوکر یَاہوِہ کی عبادت کرو؛ \q2 اَے سَب اہلِ زمین! اُن کی حُضُوری میں کانپتے رہو۔ \q1 \v 10 قوموں میں اعلانیہ کہو، ”یَاہوِہ ہی سلطنت کرتے ہیں،“ \q2 دُنیا مضبُوطی سے قائِم ہے، اُسے سرکایا نہیں جا سَکتا؛ \q2 وہ اُمّتوں کا اِنصاف راستی سے کریں گے۔ \b \q1 \v 11 افلاک خُوش ہوں اَور زمین شادمان ہو؛ \q2 اَور سمُندر اَور اُس کی معموُری شور مچائے؛ \q1 \v 12 میدان اَورجو کچھ اُن میں ہے خُوش ہوں۔ \q2 تَب جنگل کے سَب درخت خُوشی سے گانے لگیں گے؛ \q1 \v 13 وہ یَاہوِہ، کے سامنے گائیں گے کیونکہ وہ آ رہے ہیں، \q2 وہ جہان کی عدالت کرنے آ رہے ہیں۔ \q1 وہ راستی سے دُنیا کی \q2 اَور اَپنی سچّائی سے قوموں کی عدالت کریں گے۔ \c 97 \cl زبُور 97 \q1 \v 1 یَاہوِہ سلطنت کرتے ہیں۔ زمین شادمان ہو؛ \q2 تمام جزیرے خُوشی منائیں۔ \q1 \v 2 بادل اَور گہری تاریکی اُن کے اِردگرد ہیں؛ \q2 راستی اَور اِنصاف اُن کے تخت کی بُنیاد ہیں۔ \q1 \v 3 آگ اُن کے آگے آگے چلتی ہے \q2 اَور اُن کے مُخالفوں کو چاروں طرف بھسم کردیتی ہے۔ \q1 \v 4 اُن کی بجلی جہاں کو رَوشن کرتی ہے؛ \q2 اَور زمین دیکھ کر لرزاں ہے۔ \q1 \v 5 پہاڑ یَاہوِہ کے سامنے موم کی طرح پگھل جاتے ہیں، \q2 یعنی ساری زمین کے یَاہوِہ کے سامنے۔ \q1 \v 6 آسمان اُن کی راستی کا اعلان کرتا ہے، \q2 اَور سَب قومیں اُن کا جلال دیکھتی ہیں۔ \b \q1 \v 7 بُتوں کی پرستش کرنے والے، \q2 اَور بُتوں پر فخر کرنے والے، سَب کے سَب شرمندہ کر دئیے گیٔے، \q2 اَے معبُودو! یَاہوِہ کی عبادت کرو! \b \q1 \v 8 اَے یَاہوِہ، صِیّونؔ سُن کر خُوش ہوتاہے، \q2 اَور یہُوداہؔ کے دیہات آپ کے اِنصاف کے باعث شادمان ہیں۔ \q1 \v 9 کیونکہ اَے یَاہوِہ، آپ ساری زمین پر بُلند و بالا ہیں؛ \q2 آپ سَب معبُودوں سے کہیں اعلیٰ ہیں۔ \q1 \v 10 یَاہوِہ سے مَحَبّت رکھنے والے بدی سے نفرت کریں، \q2 کیونکہ وہ اَپنے مُقدّسین کی جانوں کی حِفاظت کرتے ہیں، \q2 اَور اُنہیں بدکار لوگ کے ہاتھ سے رِہائی بخشتے ہیں۔ \q1 \v 11 صادقوں پر رَوشنی کا ظہُور ہوتاہے \q2 اَور راست دِلوں پر خُوشی کا۔ \q1 \v 12 اَے راستبازو، یَاہوِہ میں خُوش رہو، \q2 اَور خُدا کے پاک نام کی سِتائش کرو۔ \c 98 \cl زبُور 98 \d ایک زبُور۔ \q1 \v 1 یَاہوِہ کے لیٔے ایک نیا نغمہ گاؤ، \q2 کیونکہ یَاہوِہ نے حیرت اَنگیز کام کئے ہیں؛ \q1 اُن کے داہنے ہاتھ اَور اُن کے مُقدّس بازو نے \q2 فتح\f + \fr 98‏:1 \fr*\fq فتح \fq*\ft یہاں نَجات کا معنی فتح ہے۔\ft*\f* حاصل کی ہے۔ \q1 \v 2 یَاہوِہ نے قوموں پر اَپنی نَجات ظاہر کی ہے \q2 اَور اَپنی راستی کا جلوہ دِکھایا ہے۔ \q1 \v 3 خُدا نے اِسرائیل کے گھرانے کے حق میں اَپنی شفقت و مَحَبّت \q2 اَور وفاداری کو یاد فرمایاہے؛ \q1 دُنیا کی اِنتہا تک لوگوں نے ہمارے \q2 خُدا کی نَجات دیکھی ہے۔ \b \q1 \v 4 یَاہوِہ کے حُضُور میں سَب اہلِ زمین خُوشی سے للکارو، \q2 سازوں کے ساتھ خُوشی کا نغمہ گاؤ؛ \q1 \v 5 بربط پر یَاہوِہ کے لیٔے نغمہ سرائی کرو، \q2 ہاں، سِتار اَور سریلی آواز کے ساتھ۔ \q1 \v 6 نرسنگوں سے اَور قَرنا کی آواز سے یَاہوِہ، \q2 یعنی ہمارے بادشاہ، کے سامنے خُوشی سے نعرے بُلند کرو۔ \b \q1 \v 7 سمُندر اَور اُس کے اَندر کی ہر شَے اُس میں خُوشی سے للکاریں، \q2 اَور دُنیا اَور اُس کے سَب باشِندے بھی۔ \q1 \v 8 دریا تالیاں بجائیں، \q2 اَور پہاڑ مِل کر خُوشی سے گائیں؛ \q1 \v 9 وہ سَب یَاہوِہ کی حُضُوری میں گائیں، \q2 کیونکہ یَاہوِہ زمین کی عدالت کرنے آ رہے ہیں۔ \q1 اُن کا اِنصاف راستبازی سے پُورا ہوگا؛ \q2 اَور اِنسانوں کی عدالت اَپنی صداقت کے مُطابق کریں گے۔ \c 99 \cl زبُور 99 \q1 \v 1 یَاہوِہ سلطنت کرتے ہیں، \q2 قومیں کانپنے لگیں؛ \q1 وہ کروبیم کے درمیان تخت نشین ہیں، \q2 زمین لرز جائے۔\f + \fr 99‏:1 \fr*\ft \+xt مُکا 11‏:18؛ 19‏:6‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 2 یَاہوِہ صِیّونؔ میں عظیم ہیں؛ \q2 اَور وہ سَب قوموں پر بُلند و بالا ہیں۔ \q1 \v 3 تمام لوگ آپ کے عظیم و مُہیب نام کی سِتائش کریں۔ \q2 وہ قُدُّوس ہیں۔ \b \q1 \v 4 بادشاہ\f + \fr 99‏:4 \fr*\fq بادشاہ \fq*\ft یہاں بادشاہ سے مُراد یَاہوِہ ہیں۔\ft*\f* جبّار ہے، اُسے عدل عزیز ہے، \q2 آپ نے اِنصاف قائِم کیا ہے؛ \q1 آپ نے یعقوب میں وُہی کیا \q2 جو اِنصاف اَور راستی ہے۔ \q1 \v 5 تُم یَاہوِہ، ہمارے خُدا کی تمجید کرو، \q2 اَور خُدا کے پاؤں کی چوکی پر سَجدہ کرو؛ \q2 وہ قُدُّوس ہیں۔ \b \q1 \v 6 مَوشہ اَور اَہرونؔ خُدا کے کاہِنوں میں سے تھے، \q2 اَور شموایلؔ اُن کا نام لینے والوں میں سے تھے؛ \q1 اُنہُوں نے یَاہوِہ کو پُکارا \q2 اَور یَاہوِہ نے اُنہیں جَواب دیا۔ \q1 \v 7 خُدا نے بادل کے سُتون میں سے اُن سے کلام کیا؛ \q2 اُنہُوں نے خُدا کے قوانین کو اَور اُن آئین کو مانا جو خُدا نے اُن کو دئیے تھے۔ \b \q1 \v 8 اَے یَاہوِہ، ہمارے خُدا، \q2 خُدا نے اُنہیں جَواب دیا؛ \q1 آپ اِسرائیل کے لیٔے غفور خُدا رہے، \q2 حالانکہ آپ اُن کی بداعمالیوں کی سزا بھی دیا کرتے تھے۔ \q1 \v 9 یَاہوِہ ہمارے خُدا کی تمجید کرو، \q2 اَور اُن کے مُقدّس پہاڑ پر خُدا کی عبادت کرو، \q2 کیونکہ یَاہوِہ ہمارے خُدا قُدُّوس ہیں۔ \c 100 \cl زبُور 100 \d شُکر گُزاری کے لیٔے زبُور۔ \q1 \v 1 اَے سَب اہلِ زمین! خُوشی سے یَاہوِہ کو للکارو۔ \q2 \v 2 خُوشی سے یَاہوِہ کی عبادت کرو؛ \q2 خُوشی کے نغمہ گاتے ہُوئے اُن کے سامنے آؤ۔ \q1 \v 3 جان لو کہ یَاہوِہ ہی خُدا ہیں۔ \q2 اُن ہی نے ہمیں بنایا اَور ہم اُن ہی کے ہیں؛ \q2 ہم اُن کی اُمّت اَور اُن کی چراگاہ کی بھیڑیں ہیں۔ \b \q1 \v 4 شُکر گُزاری کے ساتھ اُن کے پھاٹکوں میں \q2 اَور حَمد کرتے ہُوئے اُن کی بارگاہوں میں داخل ہو جاؤ؛ \q2 اُن کا شُکر بجا لاؤ اَور اُن کے نام کو مُبارک کہو۔ \q1 \v 5 کیونکہ یَاہوِہ بھلےہیں اَور اُن کی شفقت اَبدی ہے؛ \q2 اَور اُن کی وفاداری پُشت در پُشت جاری رہتی ہے۔ \c 101 \cl زبُور 101 \d داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 مَیں آپ کی شفقت و مَحَبّت اَور اِنصاف کا نغمہ گاؤں گا؛ \q2 اَے یَاہوِہ، مَیں آپ کی حَمد کروں گا۔ \q1 \v 2 میں بے عیب زندگی گُزارنے میں محتاط رہُوں گا، \q2 آپ میرے پاس کب آئیں گے؟ \q1 اَپنے گھر میں میری روِش \q2 ایک پاک دِل کے مُطابق ہوگی۔ \b \q1 \v 3 میں ہر خباثت کو \q2 نظر سے دُور رکھوں گا۔ \q1 بےایمان لوگوں کے اعمال سے مُجھے نفرت ہے؛ \q2 وہ مُجھ سے لپٹے نہ رہیں گے۔ \b \q1 \v 4 کجرو دِل والے لوگ مُجھ سے بہت دُور رہیں گے؛ \q2 مُجھے بدی سے کویٔی سروکار نہ ہوگا۔ \b \q1 \v 5 اگر کویٔی شخص درپردہ اَپنے ہمسایہ کی غیبت کرےگا، \q2 تو میں اُسے خاموش کر دُوں گا؛ \q1 جِس کی نظر میں تکبُّر اَور دِل میں غُرور ہوگا، \q2 اُسے میں برداشت نہ کروں گا۔ \b \q1 \v 6 مُلک کے وفاداروں پر میری آنکھیں لگی رہیں گی، \q2 تاکہ وہ میرے ساتھ رہیں؛ \q1 جِس کی روِش بے عیب ہے \q2 وُہی میری خدمت کرےگا۔ \b \q1 \v 7 کوئی بھی دغاباز \q2 میرے گھر میں نہ رہے گا؛ \q1 اَور کویٔی دروغ گو \q2 میرے رُوبرو کھڑا نہ ہوگا۔ \b \q1 \v 8 میں ہر صُبح مُلک کے \q2 سَب بدکاروں کو ہلاک کروں گا؛ \q1 تاکہ کویٔی بدکار \q2 یَاہوِہ کے شہر میں باقی نہ رہے۔ \c 102 \cl زبُور 102 \d مُصیبت زدہ کی دعا۔ جَب وہ اَفسُردہ ہوکر یَاہوِہ کے سامنے آہ و زاری کرتا ہے۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، میری دعا سُنیں؛ \q2 میری فریاد آپ تک پہُنچے۔ \q1 \v 2 میری مُصیبت کے وقت \q2 اَپنا مُنہ مُجھ سے نہ چھُپائیں۔ \q1 میری طرف متوجّہ ہوں؛ \q2 اَور اَپنا کان میری طرف لگائیں؛ مُجھے جلد جَواب دیں۔ \b \q1 \v 3 کیونکہ میری زندگی کے دِن دھوئیں کی مانند اُڑے جاتے ہیں؛ \q2 اَور میری ہڈّیاں دہکتے ہُوئے اَنگاروں کی مانند جَل رہی ہیں۔ \q1 \v 4 میرا دِل جھُلس کر گھاس کی مانند سُوکھ گیا ہے؛ \q2 اَور مَیں اَپنی روٹی کھانا بھی بھُول جاتا ہُوں۔ \q1 \v 5 زور زور سے کراہنے کی وجہ سے \q2 میری ہڈّیاں کھال سے چپک کر رہ گئیں۔ \q1 \v 6 مَیں بیابان کے اُلّو کی مانند ہُوں، \q2 اَیسے اُلّو کی مانند جو کھنڈروں میں پایا جاتا ہے۔ \q1 \v 7 مَیں پڑا جاگتا رہتا ہُوں؛ \q2 اُس چڑیا کی مانند جو چھت پر تنہا ہو، \q1 \v 8 دِن بھر میرے دُشمن مُجھے ملامت کرتے ہیں؛ \q2 اَور میری مُخالفت کرنے والے میرا نام لے کر لعنت کرتے ہیں۔ \q1 \v 9 کیونکہ راکھ میری غِذا بَن چُکی ہے \q2 اَور میرے پینے کی چیز میں میرے آنسُو ملے ہوتے ہیں۔ \q1 \v 10 یہ آپ کے سخت غضب کی وجہ سے ہُوا، \q2 کیونکہ آپ نے مُجھے سرفراز کرکے زمین پر پٹک دیا ہے۔ \q1 \v 11 میری زندگی کے دِن ڈھلنے والے سایہ کی مانند ہیں؛ \q2 میں گھاس کی طرح مُرجھا کر رہ گیا ہُوں۔ \b \q1 \v 12 لیکن آپ اَے یَاہوِہ، اَبد تک تخت نشین رہیں گے؛ \q2 اَور آپ کی عظمت پُشت در پُشت قائِم رہے گی۔ \q1 \v 13 آپ اُٹھیں گے اَور صِیّونؔ پر رحم کریں گے، \q2 یہ وہ وقت ہے کہ آپ اُس پر ترس کھایٔیں، \q2 کیونکہ مُعیّن وقت آ چُکاہے۔ \q1 \v 14 کیونکہ اُس کے پتّھر آپ کے بندوں کو عزیز ہیں؛ \q2 اَور اُس کی خاک پر بھی اُنہیں ترس آتا ہے۔ \q1 \v 15 قومیں یَاہوِہ کے نام سے خوف کھایٔیں گی، \q2 اَور زمین کے سَب بادشاہ آپ کے جلال کی تعظیم کریں گے۔ \q1 \v 16 کیونکہ یَاہوِہ صِیّونؔ کو دوبارہ تعمیر کریں گے \q2 اَور اَپنے جلال میں ظاہر ہوں گے۔ \q1 \v 17 وہ بےکسوں کی دعا کا جَواب دیں گے؛ \q2 اَور اُن کی عرض کو حقیر نہ جانیں گے۔ \b \q1 \v 18 یہ آئندہ پُشت کے لیٔے لِکھّا جائے، \q2 کہ ایک قوم جو ابھی وُجُود میں نہیں آئی، یَاہوِہ کی سِتائش کرےگی: \q1 \v 19 ”یَاہوِہ نے اَپنے بُلند پاک مَقدِس سے نیچے نگاہ کی، \q2 آسمان سے اُنہُوں نے زمین پر نظر ڈالی، \q1 \v 20 تاکہ اسیروں کا کراہنا سُنیں \q2 اَور اُنہیں چھُڑا لیں جنہیں سزائے موت سُنایٔی گئی ہے۔“ \q1 \v 21 چنانچہ صِیّونؔ میں یَاہوِہ کے نام کا ذِکر ہوگا \q2 اَور یروشلیمؔ میں اُن کی تعریف ہوگی \q1 \v 22 جَب مُختلف قومیں اَور مملکتیں \q2 یَاہوِہ کی عبادت کے لیٔے جمع ہوں گی۔ \b \q1 \v 23 میرے جیتے جی یَاہوِہ نے میری قُوّت توڑ دی؛ \q2 اَور میری عمر گھٹا دی۔ \q1 \v 24 اِس لیٔے مَیں نے کہا: \q2 ”اَے میرے خُدا! مُجھے آدھی عمر میں نہ اُٹھائیں؛ \q2 آپ کے بَرس پُشت در پُشت چلتے رہتے ہیں۔ \q1 \v 25 آپ نے اِبتدا میں زمین کی بُنیاد رکھی، \q2 اَور آسمان آپ کے ہی ہاتھوں کی کاریگری ہے۔ \q1 \v 26 زمین اَور آسمان نِیست ہو جایٔیں گے مگر آپ قائِم رہیں گے؛ \q2 وہ سَب پوشاک کی مانند پُرانے ہو جایٔیں گے۔ \q1 آپ اُنہیں پوشاک کی مانند لپیٹیں گے \q2 اَور وہ پوشاک کی طرح بدل دئیے جایٔیں گے۔ \q1 \v 27 لیکن یَاہوِہ ہمیشہ سے لاتبدیل ہیں، \q2 اَور یَاہوِہ کی زندگی کے سال کبھی ختم نہ ہوں گے۔ \q1 \v 28 آپ کے بندوں کی اَولاد آپ کی حُضُوری میں زندگی بسر کرےگی؛ \q2 اَور اُن کی نَسل آپ کے سامنے قائِم رہے گی۔“ \c 103 \cl زبُور 103 \d داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے میری جان، یَاہوِہ کی سِتائش کر؛ \q2 اَور میرے جِسم کا ایک ایک حِصّہ آپ کے پاک نام کو مُبارک کہہ۔ \q1 \v 2 اَے میری جان، یَاہوِہ کی سِتائش کر، \q2 اَور اُن کی کسی نِعمت کو فراموش نہ کر۔ \q1 \v 3 وہ تمہارے سارے گُناہ مُعاف کرتے ہیں \q2 اَور تُمہیں سَب بیماریوں سے شفا دیتے ہیں۔ \q1 \v 4 یَاہوِہ تمہاری جان کو ہلاکت سے بچا لیتے ہیں \q2 اَور تمہارے سَر پر شفقت و مَحَبّت اَور رحمت کا تاج رکھتے ہیں۔ \q1 \v 5 وہ تمہاری تمنّاؤں کو اَچھّی چیزوں سے آسُودہ کرتے ہیں، \q2 یہاں تک کہ تمہاری جَوانی عُقاب کی مانند اَز سَر نَو بحال ہو جاتی ہے۔ \b \q1 \v 6 یَاہوِہ سَب مظلوموں کے لیٔے راستبازی \q2 اَور اِنصاف سے کام لیتے ہیں۔ \b \q1 \v 7 خُدا نے مَوشہ پر اَپنی راہیں، \q2 اَور بنی اِسرائیل پر اَپنے کارنامے ظاہر کیٔے: \q1 \v 8 یَاہوِہ رحیم و کریم ہیں، \q2 وہ قہر کرنے میں دھیمے اَور شفقت میں غنی ہیں۔ \q1 \v 9 وہ سدا اِلزام ہی نہیں لگاتا رہیں گے، \q2 اَور نہ اَپنا قہر ہمیشہ ہم پر جاری رکھیں گے؛ \q1 \v 10 وہ ہمارے گُناہوں کے مُطابق ہم سے سلُوک نہیں کرتے \q2 اَور نہ ہماری بدکاریوں کے مُطابق ہمیں اجر ہی دیتے ہیں۔ \q1 \v 11 کیونکہ آسمان زمین سے جِس قدر بُلند ہے، \q2 اُسی قدر اُن کی شفقت و مَحَبّت اُن لوگوں پر ہے جو اُن کا خوف رکھتے ہیں۔ \q1 \v 12 مشرق اَور مغرب میں جِتنی دُوری ہے، \q2 یَاہوِہ نے ہماری خطائیں ہم سے اُتنی ہی دُور کر دی ہیں۔ \b \q1 \v 13 جِس طرح باپ اَپنے بچّوں پر ترس کھاتا ہے، \q2 اُسی طرح یَاہوِہ اُن لوگوں پر ترس کھاتے ہیں جو اُن کا خوف رکھتے ہیں؛ \q1 \v 14 کیونکہ وہ ہماری فطرت سے واقف ہیں، \q2 اَور اُنہیں یاد ہے کہ ہم خاکی ہیں۔ \q1 \v 15 اِنسان کی عمر گھاس کی مانند ہوتی ہے، \q2 وہ میدان کے پھُول کی طرح کھِلتا ہے؛ \q1 \v 16 جوں ہی اُس کے اُوپر ہَوا چلتی ہے، \q2 وہ ضائع ہو جاتا ہے، اَور پھر اَپنی پرانی جگہ دِکھائی نہیں دیتا \q2 کہ گُل کس جگہ کھِلا تھا۔ \q1 \v 17 لیکن یَاہوِہ کی شفقت و مَحَبّت اُن کا خوف رکھنے والوں پر \q2 اَزل سے اَبد تک، \q2 اَور آپ کی راستی پُشت در پُشت قائِم رہتی ہے۔ \q1 \v 18 یعنی اُن کے ساتھ جو اُن کے عہد پر قائِم رہتے ہیں \q2 اَور اُن کے فرمان کی اِطاعت کرنا یاد رکھتے ہیں۔ \b \q1 \v 19 یَاہوِہ نے اَپنا تخت آسمان پر قائِم کیا ہے، \q2 اَور اُن کی سلطنت سَب پر مُسلّط ہے۔ \b \q1 \v 20 اَے یَاہوِہ کے فرشتو، \q2 تُم جو زورآور ہو اَور اُن کا حُکم بجا لاتے ہو، \q2 اَور اُن کے کلام پر عَمل کرتے ہو، اُن کی سِتائش کرو۔ \q1 \v 21 اَے یَاہوِہ، کے تمام آسمانی فَوجوں، \q2 تُم جو اُن کے خادِم ہو اَور اُن کی مرضی بجا لاتے ہو، یَاہوِہ کی سِتائش کرو۔ \q1 \v 22 یَاہوِہ کی مخلُوقات، جو اُن کی مملکت کے طُول و عرض میں ہے، \q2 اُن کی سِتائش کرو۔ \b \q1 اَے میری جان، یَاہوِہ کی مدح سرائی کر۔ \c 104 \cl زبُور 104 \q1 \v 1 اَے میری جان، یَاہوِہ کی سِتائش کر۔ \b \q1 اَے یَاہوِہ، میرے خُدا! آپ نہایت عظیم ہیں؛ \q2 آپ شان و شوکت سے مُلبّس ہیں۔ \b \q1 \v 2 یَاہوِہ نے اَپنے آپ کو رَوشنی سے پوشاک کی طرح لپیٹ رکھا ہے؛ \q2 وہ آسمان کو سائبان کی طرح تانتے ہیں۔ \q2 \v 3 وہ اُن کے پانی پر اَپنے بالاخانہ کے شہتیر ٹکاتے ہیں۔ \q1 اَور بادلوں کو اَپنا رتھ بناتے ہیں \q2 اَور ہَوا کے بازوؤں پر سوار ہوتے ہیں۔ \q1 \v 4 آپ ہَواؤں کو اَپنا قاصِد، \q2 اَور اَپنے خادِموں کو گویا آگ کے شُعلوں کی مانند بناتے ہیں۔\f + \fr 104‏:4 \fr*\xt عِبر 1‏:7\xt*\f* \b \q1 \v 5 اُنہُوں نے زمین کو اُس کی بُنیادوں پر قائِم کیا، \q2 جو اَپنے مقام سے کبھی ہٹائی نہیں جا سکتی۔ \q1 \v 6 آپ نے اُسے گہرے سمُندر سے پوشاک کی طرح ڈھانپ دیا؛ \q2 اَور پانی پہاڑوں سے بھی بُلند تر تھا۔ \q1 \v 7 لیکن آپ کی ڈانٹ سے پانی بھاگ گیا، \q2 آپ کی گرج کی آواز سے وہ رفو چکّر ہو گیا؛ \q1 \v 8 پانی پہاڑوں پر سے بہتا ہُوا، \q2 نیچے وادیوں میں اُتر گیا، \q2 اَور اُس مقام تک جو آپ نے اُس کے لیٔے مُقرّر کیا تھا۔ \q1 \v 9 آپ نے حَد باندھ دی جِس سے پانی آگے نہ بڑھے؛ \q2 اَور پھر کبھی وہ زمین کو ڈھانپنے نہ پایٔے۔ \b \q1 \v 10 آپ ہی نالوں کو چشموں سے پانی پہُنچاتے ہیں \q2 وہ پہاڑوں کے درمیان بہتے ہیں۔ \q1 \v 11 وہ میدان کے سَب جانوروں کو پانی مہیا کرتے ہیں؛ \q2 اَور گورخر بھی اَپنی پیاس بُجھا لیتے ہیں۔ \q1 \v 12 ہَوا کے پرندے پانی کے آس پاس گھونسلے بناتے ہیں؛ \q2 اَور ڈالیوں پر چہچہاتے ہیں۔ \q1 \v 13 یَاہوِہ اَپنے بالا خانوں سے پہاڑوں کو سیراب کرتے ہیں؛ \q2 اَور آپ ہی کی صنعتوں کے پھل سے زمین آسُودہ ہے۔ \q1 \v 14 وہ مویشیوں کے لیٔے گھاس اُگاتے ہیں، \q2 اَور اِنسان خُوراک کے لیٔے کاشتکاری کی غرض سے پَودے۔ \q2 تاکہ زمین میں سے اشیائے خوردنی پیدا ہو: \q1 \v 15 اَور انگوری شِیرہ جو اِنسان کے دِل کو خُوش کرتا ہے، \q2 اَور روغن جو اِنسان کے چہرہ کو چمکاتا ہے، \q2 اَور روٹی جو اِنسان کے دِل کو تقویّت پہُنچاتی ہے۔ \q1 \v 16 یَاہوِہ کے درخت شاداب رہتے ہیں، \q2 یعنی لبانونؔ کے دیودار جو یَاہوِہ نے لگائے۔ \q1 \v 17 وہاں پرندے اَپنے گھونسلے بناتے ہیں؛ \q2 صنوبر کے درختوں پر لق لق\f + \fr 104‏:17 \fr*\fq لق لق \fq*\ft یعنی سارس\ft*\f* بسیرا کرتا ہے۔ \q1 \v 18 اُونچے پہاڑ جنگلی بکروں کے لیٔے ہیں؛ \q2 اَور چٹّانیں سافانوں کے پناہ گاہ ہیں۔ \b \q1 \v 19 چاند موسموں میں اِمتیاز کرنے کا نِشان ہے، \q2 اَور سُورج اَپنے غروب ہونے کا وقت جانتا ہے۔ \q1 \v 20 آپ تاریکی لے آتے ہیں تو وہ رات بَن جاتی ہے، \q2 اَور جنگل کے سَب جانور گھُومنے پھرنے لگتے ہیں۔ \q1 \v 21 شیرببر اَپنے شِکار کے لیٔے گرجتے ہیں \q2 اَور خُدا سے اَپنی خُوراک طلب کرتے ہیں۔ \q1 \v 22 سُورج طُلوع ہوتے ہی شیرببر دبے پاؤں چلے جاتے ہیں؛ \q2 اَور اَپنی ماندوں میں پڑے رہتے ہیں۔ \q1 \v 23 تَب اِنسان اَپنے کام پر نکل پڑتے ہیں، \q2 اَور شام تک محنت کرتے رہتے ہیں۔ \b \q1 \v 24 اَے یَاہوِہ! آپ کی صنعتیں بے شُمار ہیں! \q2 آپ نے اُن سَب کو حِکمت سے بنایا؛ \q2 زمین آپ کی مخلُوقات سے معموُر ہے۔ \q1 \v 25 سمُندر کو دیکھو کس قدر عظیم اَور وسیع ہے، \q2 جو لاتعداد رینگنے والے جانداروں سے بھرا ہُواہے۔ \q2 جِن میں چُھوٹے اَور بڑے سبھی جانور شامل ہیں۔ \q1 \v 26 اُس میں جہاز بھی چلتے ہیں، \q2 اَور لِویاتان بھی، جسے آپ نے اُس میں کھیلنے کے لیٔے بنایا۔ \b \q1 \v 27 اِن سَب کو آپ کا ہی آسرا رہتاہے \q2 کہ آپ اُنہیں مُناسب وقت پر خُوراک بہم پہُنچائیں۔ \q1 \v 28 جَب آپ اُنہیں فراہم کرتے ہیں، \q2 تو وہ اُسے جمع کرتے ہیں؛ \q1 جَب آپ اَپنی مُٹّھی کھولتے ہیں، \q2 تو وہ اَچھّی چیزوں سے سیر ہوتے ہیں۔ \q1 \v 29 جَب آپ اَپنا چہرہ چھُپا لیتے ہیں، \q2 تو وہ پریشان ہو جاتے ہیں؛ \q1 اَور جَب آپ اُن کا دَم روک دیتے ہیں، \q2 تو وہ مَر جاتے ہیں اَور خاک میں مِل جاتے ہیں۔ \q1 \v 30 جَب آپ اَپنی رُوح\f + \fr 104‏:30 \fr*\fq رُوح \fq*\ft سانس\ft*\f* بھیجتے ہیں، \q2 تو وہ پیدا ہوتے ہیں، \q2 اَور آپ رُوئے زمین کو نیا بنا دیتے ہیں۔ \b \q1 \v 31 یَاہوِہ کا جلال اَبد تک قائِم رہے؛ \q2 یَاہوِہ اَپنے کاموں سے خُوش ہو۔ \q1 \v 32 وہ زمین کی طرف دیکھتے ہیں تو وہ کانپ جاتی ہے، \q2 اَور پہاڑوں کو چھُوتے ہیں تو اُن میں سے دُھواں نکلنے لگتا ہے۔ \b \q1 \v 33 میں عمر بھر یَاہوِہ کے لیٔے نغمہ گاتا رہُوں گا؛ \q2 اَور جَب تک جیتا رہُوں گا، میں اَپنے خُدا کی مدح سرائی کروں گا۔ \q1 \v 34 میرا مُراقبہ بھی اُن کو پسند آئے، \q2 کیونکہ یَاہوِہ ہی میری خُوشی کا ذریعہ ہیں۔ \q1 \v 35 گُنہگار رُوئے زمین پر سے مِٹ جایٔیں، \q2 اَور بدکار لوگ باقی نہ رہیں۔ \b \q1 میری جان، یَاہوِہ کو مُبارک کہہ۔ \b \q1 یَاہوِہ کی حَمد کرو۔ \c 105 \cl زبُور 105 \q1 \v 1 یَاہوِہ کا شُکر بجا لاؤ۔ اُن کے نام سے دعا کرو؛ \q2 قوموں کو اُن کے کاموں کے بارے میں بتاؤ۔ \q1 \v 2 اُن کی سِتائش میں گاؤ، اُن کی مدح سرائی کرو؛ \q2 اُن کے تمام حیرت اَنگیز کارناموں کا بَیان کرو۔ \q1 \v 3 اُن کے پاک نام پر فخر کرو؛ \q2 اُن کے دِل، جو یَاہوِہ کے طالب ہیں، شادمان ہوں۔ \q1 \v 4 یَاہوِہ اَور اُن کی قُوّت کے طالب ہو؛ \q2 اَور ہمیشہ اُن کے دیدار کے خواہاں رہو۔ \b \q1 \v 5 اُن کے حیرت اَنگیز کارناموں کو جو اُنہُوں نے اَنجام دئیے، \q2 اُن کے معجزات کو اَور اُن کے سُنائے ہُوئے فیصلوں کو یاد کرو، \q1 \v 6 تُم جو اُن کے خادِم اَبراہامؔ کی نَسل ہو، \q2 اَور تُم جو یعقوب کی اَولاد اَور اُن کے برگُزیدہ ہو۔ \q1 \v 7 وُہی یَاہوِہ، ہمارے خُدا ہیں؛ \q2 ساری دُنیا میں اُن ہی کے فیصلے رائج ہیں۔ \b \q1 \v 8 وہ اَپنے عہد کو ہمیشہ یاد رکھتے ہیں، \q2 یعنی اُس کلام کو جو اُنہُوں نے ہزار پُشتوں کے لیٔے فرمایاہے، \q1 \v 9 وہ عہد، جو اُنہُوں نے اَبراہامؔ سے باندھا، \q2 اَور وہ قَسم، جو اُنہُوں نے اِصحاقؔ سے کھائی۔ \q1 \v 10 اَور اُسی کو اُنہُوں نے یعقوب کے لیٔے قوانین، \q2 اَور اِسرائیل کے لیٔے اَبدی عہد ٹھہرایا: \q1 \v 11 ”مَیں کنعانؔ کا مُلک تُمہیں دُوں گا۔ \q2 جو تمہارا قَطعہ، موروثی حِصّہ ہوگا۔“ \b \q1 \v 12 اُس وقت خُدا کے لوگ تعداد میں بہت کم تھے، یعنی بالکُل تھوڑے \q2 اَور اُس مُلک میں پردیسی تھے، \q1 \v 13 وہ ایک قوم سے دُوسری قوم میں، \q2 اَور ایک سلطنت سے دُوسری سلطنت میں پھرتے رہے۔ \q1 \v 14 خُدا نے کسی آدمی کو اُن پر سِتم نہیں کرنے دیا؛ \q2 بَلکہ خُدا نے خُود بادشاہوں کو اُن کی خاطِر یہ تنبیہ دی؛ \q1 \v 15 ”میرے ممسوحوں\f + \fr 105‏:15 \fr*\fq ممسوحوں \fq*\ft چُنا ہُوا خادِم\ft*\f* کو مت چھُونا؛ \q2 اَور میرے نبیوں کو کویٔی نُقصان مت پہُنچانا!“ \b \q1 \v 16 تَب خُدا نے زمین پر قحط نازل کیا \q2 اَور اُن کے اشیائے خوردنی کے تمام ذرائع تباہ کر ڈالے؛ \q1 \v 17 اَور خُدا نے اُن سے پہلے ایک آدمی کو بھیجا۔ \q2 اُن کا نام یُوسیفؔ تھا جنہیں غُلام کے طور پر بیچا گیا۔ \q1 \v 18 اُنہُوں نے یُوسیفؔ کے پاؤں کو بِیڑیوں کے ذریعہ اِیذا پہُنچائی، \q2 اَور اُن کی گردن لوہے کی زنجیروں سے جکڑی رہی، \q1 \v 19 جَب تک کہ اُن کی پیشین گوئی پُوری نہ ہو گئی، \q2 اَور یَاہوِہ کے کلام نے اُنہیں حق ثابت کر دیا۔ \q1 \v 20 تَب مِصر کے بادشاہ نے یُوسیفؔ کو چھُڑانے کا حُکم بھیجا، \q2 اَور قوموں کے حُکمراں نے اُنہیں آزاد کیا۔ \q1 \v 21 اُس نے اُنہیں اَپنے گھر کا مختار، \q2 اَور اَپنی ساری مِلکیّت پر حاکم مُقرّر کیا۔ \q1 \v 22 تاکہ یُوسیفؔ اُن کے حاکموں کو جَب چاہے ہدایت دیں \q2 اَور اُن کے وزیروں کو دانش سکھائیں۔ \b \q1 \v 23 تَب اِسرائیل مِصر میں داخل ہُوا؛ \q2 اَور یعقوب حامؔ کی سرزمین میں مُسافر رہے۔ \q1 \v 24 اَور یَاہوِہ نے اَپنے لوگوں کو خُوب برکت دی، \q2 اَور اُن کے مُخالفوں کی بہ نِسبت اُن کا شُمار بڑھا دیا؛ \q1 \v 25 خُدا نے مِصریوں کے دِل برگشتہ کر دئیے، \q2 تاکہ اُن میں اُن کی اُمّت کے خِلاف عداوت پیدا ہو جائے، \q2 اَور وہ خُدا کے خادِموں کے خِلاف سازش کرنے لگے۔ \q1 \v 26 تَب خُدا نے اَپنے خادِم مَوشہ کو بھیجا، \q2 اَور اَہرونؔ کو بھی بھیجا جسے خُدا نے چُن لیا تھا۔ \q1 \v 27 اُنہُوں نے اُن کے درمیان اُس کے کرشمے، \q2 اَور حامؔ کی سرزمین میں عجائبات دِکھائے۔ \q1 \v 28 خُدا نے اَندھیرا بھیج کر مُلک کو تاریک کر دیا۔ \q2 کیونکہ اُنہُوں نے اُن کے کلام سے بغاوت کی تھی۔ \q1 \v 29 خُدا نے اُن کے دریاؤں کے پانی کو خُون میں بدل دیا، \q2 جِس کے باعث اُن کی مچھلیاں مَر گئیں۔ \q1 \v 30 اُن کا مُلک مینڈکوں سے بھر گیا، \q2 جو اُن کے بادشاہوں کی خوابگاہوں میں داخل ہو گیٔے۔ \q1 \v 31 خُدا نے حُکم فرمایا اَور مکھّیوں کے غول آ گئے، \q2 اَور مچھّر آکر اُن کے سارے مُلک میں پھیل گیٔے۔ \q1 \v 32 بارش کے بدلے خُدا نے اُن پر اولے برسائے، \q2 اَور سارے مُلک میں بجلی گرا کر؛ \q1 \v 33 خُدا نے اُن کی انگور کی بیلیں اَور اَنجیر کے درخت \q2 اَور اُن کے حُدوُد میں تمام درخت تباہ کر دئیے۔ \q1 \v 34 اُنہُوں نے حُکم فرمایا تو ٹِڈّیاں آ گئیں، \q2 اَور بے شُمار ٹِڈّے بھی نکل آئے؛ \q1 \v 35 اَور وہ اُن کے مُلک کی تمام سرسبز چیزیں چٹ کر گیٔے، \q2 اَور اُن کی زمین کی سَب پیداوار کھا لی۔ \q1 \v 36 تَب خُدا نے مُلک مِصر کے تمام خاندانوں کے سَب پہلوٹھوں کو مار ڈالا، \q2 جو اُن کی قُوّتِ مردانہ کے پہلے پھل تھے۔ \q1 \v 37 پھر وہ اِسرائیلیوں کو مع چاندی اَور سونے کے نکال لائے، \q2 اَور اُن کے قبیلوں میں سے کسی کے قدم نہ ڈگمگائے۔ \q1 \v 38 جَب وہ چلے گیٔے تو مِصری خُوش تھے، \q2 کیونکہ اُن پر اِسرائیلیوں کا خوف طاری تھا۔ \b \q1 \v 39 خُدا نے ایک بادل کو سائبان کے طور پر پھیلا دیا، \q2 اَور آگ کو مُقرّر کیا کہ وہ اُنہیں رات کو رَوشنی دے۔ \q1 \v 40 اِسرائیلیوں کے مانگنے پر خُدا نے اُن کے لیٔے بٹیریں بھیجیں؛ \q2 اَور اُنہیں آسمانی روٹی سے سَیر کیا۔ \q1 \v 41 خُدا نے چٹّان کو چیرا اَور پانی نکل آیا؛ \q2 اَور وہ بیابان میں ندی کی مانند بہنے لگا۔ \b \q1 \v 42 کیونکہ اُنہیں اَپنا مُقدّس وعدہ یاد آیا \q2 جو اُنہُوں نے اَپنے خادِم اَبراہامؔ سے کیا تھا۔ \q1 \v 43 وہ اَپنے لوگوں کو خُوشی مناتے ہُوئے، \q2 اَور اَپنے برگُزیدوں کو نغمہ گاتے ہُوئے نکال لائے؛ \q1 \v 44 اَور خُدا نے اُنہیں اِسرائیلیوں کے مُلک دے دئیے، \q2 اَور وہ دُوسروں کی محنت کے پھل کے وارِث بَن گیٔے۔ \q1 \v 45 تاکہ وہ اُن کے اَحکام پر چلیں \q2 اَور اُن کے آئین پر عَمل کریں۔\f + \fr 105‏:45 \fr*\ft \+xt یہُو 11‏:16‏‑23‏\+xt*\ft*\f* \b \q1 یَاہوِہ کی حَمد کرو۔ \c 106 \cl زبُور 106 \q1 \v 1 یَاہوِہ کی سِتائش کرو۔ \b \q1 یَاہوِہ کا شُکر بجا لاؤ کیونکہ وہ بھلےہیں؛ \q2 اَور اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \b \q1 \v 2 یَاہوِہ کی قُدرت کے کاموں کو کون بَیان کر سَکتا ہے \q2 یا اُن کی پُوری سِتائش کر سَکتا ہے؟ \q1 \v 3 مُبارک ہیں وہ جو عدل قائِم کرتے ہیں، \q2 اَور ہر وقت راستی کے کام کرتے ہیں۔ \b \q1 \v 4 اَے یَاہوِہ، جَب آپ اَپنے لوگوں پر نظرِکرم فرمائیں، تو مُجھے بھی یاد فرمانا، \q2 جَب آپ اُنہیں نَجات دیں تو میری مدد کو آئیں۔ \q1 \v 5 تاکہ مَیں آپ کے برگُزیدوں کی اِقبالمندی سے لُطف اَندوز ہو سکوں، \q2 اَور آپ کی قوم کی خُوشی میں شریک ہو سکوں، \q2 اَور آپ کی مِیراث کے لوگوں کے ساتھ مِل کر فخر کر سکوں۔ \b \q1 \v 6 ہم نے اَپنے آباؤاَجداد کی طرح گُناہ کیا ہے؛ \q2 ہم نے جُرم کیا ہے، ہمارے طرز عَمل میں بدی تھی۔ \q1 \v 7 جَب ہمارے آباؤاَجداد مِصر میں تھے، \q2 تَب اُنہُوں نے آپ کے عجائبات کی طرف غور نہ کیا؛ \q1 نہ ہی آپ کی شفقت و مَحَبّت کو یاد کیا، \q2 اَور اُنہُوں نے سمُندر یعنی بحرِقُلزمؔ کے کنارے بغاوت کی۔ \q1 \v 8 تو بھی خُدا نے اَپنے نام کی خاطِر اُنہیں بچا لیا، \q2 تاکہ اَپنی عظیم قُدرت ظاہر فرمائیں۔ \q1 \v 9 تَب خُدا نے بحرِقُلزمؔ کو ڈانٹا اَور وہ خشک ہو گیا؛ \q2 اَور وہ اُنہیں گہراؤ میں سے اَیسے لے گئے گویا وہ کویٔی بیابان تھا۔ \q1 \v 10 خُدا نے اُنہیں کینہ ور کے ہاتھ سے بچا لیا؛ \q2 اَور دُشمن کے ہاتھ سے چھُڑا لیا۔ \q1 \v 11 پانی نے اُن کے حریفوں کو نگل لیا؛ \q2 اَور اُن میں سے ایک بھی نہ بچا۔ \q1 \v 12 تَب خُدا کے لوگوں نے اُن کے وعدوں کا یقین کیا \q2 اَور اُن کی مدح سرائی کی۔ \b \q1 \v 13 لیکن وہ بہت جلد بھُول گیٔے کہ خُدا نے کیا کیا تھا \q2 اَور اُن کی مشورت کا اِنتظار نہ کیا۔ \q1 \v 14 وہ بیابان میں حِرص کے شِکار ہو گئے؛ \q2 اَور صحرا میں خُدا کو آزمایا۔ \q1 \v 15 تَب خُدا نے اُن لوگوں کو اُن کی مُنہ مانگی چیز تو دے دی، \q2 لیکن ساتھ ہی اُن پر لاغر کرنے والی وَبا بھی نازل کر دی۔ \b \q1 \v 16 وہ خیمہ گاہ میں مَوشہ پر \q2 اَور اَہرونؔ پرجو یَاہوِہ کے لیٔے مخصُوص کئےگئے تھے، حَسد کرنے لگے۔ \q1 \v 17 لہٰذا زمین پھٹی اَور داتنؔ کو نگل گئی؛ \q2 اَور ابیرامؔ کی جماعت کو کھا گئی۔ \q1 \v 18 اَور اُن کے پیروکاروں کی جماعت کے درمیان آگ بھڑکی؛ \q2 اَور ایک شُعلے نے بدکار لوگوں کو بھسم کر دیا۔ \q1 \v 19 کوہِ حورِبؔ میں اُنہُوں نے ایک بچھڑا بنایا \q2 اَور ڈھالے ہُوئے بچھڑے کے بُت کی پرستش کی۔ \q1 \v 20 اُنہُوں نے اَپنے جلالی خُدا کو \q2 محض ایک گھاس کھانے والے بَیل کی شکل سے بدل دیا۔ \q1 \v 21 اُنہُوں نے اُس خُدا کو فراموش کر دیا جِس نے اُنہیں نَجات بخشی تھی، \q2 اَور جِس نے مِصر میں بڑے بڑے کام کئے تھے، \q1 \v 22 اَور حامؔ کی سرزمین میں عجائبات \q2 اَور بحرِقُلزمؔ کے ساحِل پر مُہیب کارنامے اَنجام دئیے۔ \q1 \v 23 چنانچہ خُدا نے اِرادہ کیا کہ وہ اُنہیں تباہ کر ڈالیں گے۔ \q2 اَور یہ ہو گیا ہوتا اگر خُدا کا برگُزیدہ مَوشہ \q1 موقع پر شفاعت کرنے کھڑے نہ ہو جاتے کہ خُدا اَپنے غضب کو \q2 روک دیں اَور اُنہیں تباہ نہ کریں۔ \b \q1 \v 24 بعد میں اُنہُوں نے اُس دلپذیر مُلک کو حقیر جانا؛ \q2 اَور اُس کے وعدہ کا یقین نہ کیا۔ \q1 \v 25 وہ اَپنے خیموں میں بُڑبُڑانے لگے \q2 اَور یَاہوِہ کی اِطاعت سے مُنہ موڑ لیا۔ \q1 \v 26 تَب یَاہوِہ نے ہاتھ اُٹھاکر قَسم کھائی اَور اُنہیں جتا دیا \q2 کہ وہ اُنہیں بیابان میں ہی مٹّی میں مِلا دیں گے، \q1 \v 27 اَور اُن کی نَسلوں کو قوموں کے سامنے زیرِ کرکے \q2 الگ الگ مُلکوں میں پراگندہ کر دیں گے۔ \b \q1 \v 28 اُنہُوں نے پعورؔ کے بَعل\f + \fr 106‏:28 \fr*\fq پعورؔ کے بَعل \fq*\ft بَعل نام کا معنی ”مالک“ اَور یہ نام اکثر پرانے عہدنامہ میں دُوسری قوموں کے معبُودوں کو دیا جاتا ہے\ft*\f* سے وابستگی پیدا کرلی \q2 اَور بے جان بُتوں کو چڑھائی ہُوئی قُربانیوں کا گوشت کھانے لگے؛ \q1 \v 29 اَپنی شرارت آمیز حرکتوں سے اُنہُوں نے یَاہوِہ کو ناراض کیا، \q2 تو اُن کے درمیان وَبا پھیل گئی۔ \q1 \v 30 تَب فِنحاسؔ اُٹھا اَور اُن کے درمیان آ جانے کی وجہ سے، \q2 وَبا موقُوف ہو گئی، \q1 \v 31 یہ کام اُن کے حق میں پُشت در پُشت \q2 ہمیشہ کے لیٔے راستبازی گُنا گیا۔ \q1 \v 32 اُنہُوں نے مریبہؔ کے چشمہ کے پاس بھی یَاہوِہ کو غُصّہ دِلایا، \q2 اَور اُن کی وجہ سے مَوشہ کو نُقصان پہُنچا؛ \q1 \v 33 کیونکہ اُنہُوں نے خُدا کی رُوح کے خِلاف بغاوت کی، \q2 اَور مَوشہ کے لبوں سے ناگوار الفاظ نکلے۔ \b \q1 \v 34 جِن لوگوں کے متعلّق یَاہوِہ نے اُنہیں حُکم دیا تھا \q2 اُن لوگوں کو اُنہُوں نے ہلاک نہیں کیا۔ \q1 \v 35 بَلکہ وہ اُن قوموں\f + \fr 106‏:35 \fr*\fq قوموں \fq*\ft بے دین لوگ جو خُدا کو نہیں جانتے۔\ft*\f* ہی سے مِل گیٔے \q2 اَور اُن کے ضوابط اِختیار کر لیٔے۔ \q1 \v 36 وہ اُن کے بُتوں کی پرستش کرنے لگے، \q2 جو اُن کے لیٔے پھندا بَن گیٔے۔ \q1 \v 37 اُنہُوں نے اَپنے بیٹے \q2 اَور بیٹیوں کو شَیاطِین کے لیٔے قُربان کیا۔ \q1 \v 38 اُنہُوں نے بے قُصُوروں کا خُون بہایا، \q2 یعنی اَپنے بیٹوں اَور بیٹیوں کا خُون، \q1 جنہیں اُنہُوں نے کنعانؔ کے بُتوں کے آگے قُربان کیا، \q2 اَور مُلک اُن کے خُون سے ناپاک ہو گیا۔ \q1 \v 39 وہ تو اَپنے ہی کاموں سے ناپاک ہو گئے؛ \q2 اَور اَپنے افعال سے زناکار ٹھہرے۔ \b \q1 \v 40 اِس لیٔے یَاہوِہ کا قہر اَپنے لوگوں پر بھڑکا \q2 اَور اُن کو اَپنی مِیراث سے نفرت ہو گئی۔ \q1 \v 41 خُدا نے اُنہیں غَیر قوموں کے حوالہ کر دیا، \q2 اَور اُن کے مُخالف اُن پر حُکومت کرنے لگے۔ \q1 \v 42 اُن کے دُشمنوں نے اُن پر ظُلم ڈھائے \q2 اَور اُنہیں اَپنا مطیع بنا لیا۔ \q1 \v 43 کیٔی بار اُنہُوں نے اُنہیں چھُڑایا، \q2 لیکن وہ بغاوت پر اُڑے رہے \q2 اَور وہ اَپنی بدکاریوں کے باعث کمزور ہوتے چلے گیٔے۔ \q1 \v 44 لیکن جَب خُدا نے اُن کی فریاد سُنی، \q2 تَب اُنہُوں نے اُن کے دُکھ پر نظر کی؛ \q1 \v 45 اُن کی خاطِر خُدا نے اَپنے عہد کو یاد فرمایا، \q2 اَور اَپنی بڑی شفقت و مَحَبّت کے باعث اُن پر ترس کھایا۔ \q1 \v 46 اَور جنہوں نے اُنہیں اسیر کر رکھا تھا \q2 اُن کے دِل رحم سے بھر دئیے۔ \b \q1 \v 47 اَے یَاہوِہ، ہمارے خُدا! ہمیں بچا لیں، \q2 اَور ہمیں قوموں میں سے جمع کر لیں، \q1 تاکہ ہم آپ کے پاک نام کا شُکر کریں، \q2 اَور آپ کی سِتائش کرنے میں فخر محسُوس کریں۔ \b \b \q1 \v 48 بنی اِسرائیل کے خُدا یَاہوِہ، \q2 اَزل سے اَبد تک مُبارک ہوں۔ \b \q1 سَب لوگ کہیں، ”آمین،“ \b \q1 یَاہوِہ کی سِتائش کرو۔ \c 107 \ms پانچویں کِتاب \mr زبُور 107‏–150 \cl زبُور 107 \q1 \v 1 یَاہوِہ کا شُکر بجا لاؤ کیونکہ وہ بھلےہیں؛ \q2 اَور اُس کی شفقت اَبد تک ہے۔ \b \q1 \v 2 یَاہوِہ کے چھُڑائے ہُوئے یہی کہیں۔ \q2 جنہیں اُس نے فدیہ دے کر مُخالف کے ہاتھ سے چھُڑا لیا، \q1 \v 3 جنہیں اُس نے مُختلف مُلکوں سے، \q2 مشرق اَور مغرب سے اَور شمال اَور جُنوب سے جمع کیا۔\f + \fr 107‏:3 \fr*\ft \+xt زبُور 106‏:47‏\+xt*\ft*\f* \b \q1 \v 4 بعض لوگ بیابانوں اَور صحراؤں میں مارے مارے پھرے، \q2 لیکن بسنے کے لیٔے کسی شہر کی راہ نہ پائی۔ \q1 \v 5 وہ بھُوک پیاس کی وجہ سے، \q2 مرنے کے قریب تھے۔ \q1 \v 6 تَب اَپنی مُصیبت میں اُنہُوں نے یَاہوِہ سے فریاد کی، \q2 اَور یَاہوِہ نے اُنہیں اُن کی تکلیفوں سے رِہائی بخشی۔ \q1 \v 7 اُس نے اُنہیں سیدھی راہ پر ڈال دیا \q2 تاکہ وہ کسی شہر میں جا کر بس جایٔیں۔ \q1 \v 8 کاش یَاہوِہ کی لافانی مَحَبّت کی خاطِر \q2 اَور بنی آدمؔ کے کئے ہُوئے عجِیب کارناموں کے باعث لوگ اُن کا شُکر بجا لائیں، \q1 \v 9 کیونکہ وہ پیاسوں کی پیاس بُجھاتے ہیں، \q2 اَور اَچھّی چیزوں سے بھُوکوں کا پیٹ بھرتے ہیں۔ \b \q1 \v 10 کچھ لوگ اَندھیرے اَور گہری مایوسی میں، \q2 قَیدیوں کی مانند لوہے کی زنجیروں سے جکڑے ہُوئے بیٹھے تھے، \q1 \v 11 کیونکہ اُنہُوں نے خُدا کے کلام سے بغاوت کی \q2 اَور خُداتعالیٰ کی مشورت کو حقیر جانا۔ \q1 \v 12 چنانچہ خُدا نے اُنہیں سخت مشقّت میں ڈالا؛ \q2 وہ ٹھوکریں کھاتے پھرے لیکن کویٔی نہ تھا جو اُن کی مدد کرتا۔ \q1 \v 13 تَب اَپنی مُصیبت میں اُنہُوں نے یَاہوِہ سے فریاد کی، \q2 اَور یَاہوِہ نے اُنہیں اُن کی تکلیفوں سے رِہائی بخشی۔ \q1 \v 14 خُدا نے اُنہیں اَندھیرے اَور گہری مایوسی میں سے نکال لیا \q2 اَور اُن کی زنجیریں توڑ ڈالیں۔ \q1 \v 15 کاش یَاہوِہ کی لافانی مَحَبّت کی خاطِر \q2 اَور بنی آدمؔ کے لیٔے کئے ہُوئے \q2 عجِیب کارناموں کے باعث لوگ اُن کا شُکر بجا لائیں، \q1 \v 16 کیونکہ وہ پیتل کے پھاٹک توڑ دیتے \q2 اَور لوہے کی سلاخوں کو کاٹ ڈالتے ہیں۔ \b \q1 \v 17 بعض لوگ اَپنی باغی روِشوں کے باعث حماقت کے شِکار ہو گئے \q2 اَور اَپنی بدکاریوں کے باعث اَذیّت اُٹھانے لگے۔ \q1 \v 18 اُنہیں ہر قِسم کے کھانے سے نفرت ہو گئی \q2 اَور وہ موت کے دروازوں کے نزدیک پہُنچ گیٔے۔ \q1 \v 19 تَب اَپنی مُصیبت میں اُنہُوں نے یَاہوِہ سے فریاد کی، \q2 اَور یَاہوِہ نے اُنہیں اُن کے دُکھوں سے رِہائی بخشی۔ \q1 \v 20 اُنہُوں نے اَپنا کلام بھیجا اَور اُنہیں شفا بخشی؛ \q2 اَور اُنہیں قبر سے بچا لیا۔ \q1 \v 21 کاش یَاہوِہ کی لافانی مَحَبّت کی خاطِر \q2 اَور بنی آدمؔ کے لیٔے کئے ہُوئے کارناموں کے باعث، لوگ اُن کا شُکر بجا لائیں۔ \q1 \v 22 وہ شُکر گُزاری کی قُربانیاں گزرانیں \q2 اَور خُوشی کے نغمہ گاتے ہُوئے اُن کے کاموں کا بَیان کریں۔ \b \q1 \v 23 کچھ اَور لوگ جہازوں میں سوار ہوکر سمُندر میں گیٔے؛ \q2 وہ سوداگر تھے اَور زورآور سمُندروں میں مشغُول سفر رہے۔ \q1 \v 24 اُنہُوں نے یَاہوِہ کے کام دیکھے، \q2 اَور اُن عجِیب و غریب کاموں کو بھی دیکھا جو وہ گہراؤ میں کرتے ہیں۔ \q1 \v 25 کیونکہ یَاہوِہ نے حُکم فرمایا اَور طُوفانی ہَوا چلنے لگی \q2 جِس سے اُونچی اُونچی لہریں اُٹھیں، \q1 \v 26 جِن کے باعث وہ آسمان تک بُلند ہو جاتے اَور پھر گہراؤ میں اُتر آتے؛ \q2 اَیسے خطرہ کی صورت میں اُن کے حوصلے نہایت پست ہو جاتے۔ \q1 \v 27 وہ جھومتے اَور متوالوں کی مانند لڑکھڑاتے؛ \q2 اَور اُن کی ساری حِکمت گویا جاتی رہتی۔ \q1 \v 28 تَب اَپنی مُصیبت میں اُنہُوں نے یَاہوِہ سے فریاد کی، \q2 اَور یَاہوِہ نے اُنہیں اُن کے دُکھوں سے رِہائی بخشی۔ \q1 \v 29 یَاہوِہ نے طُوفانی ہَوا کو دھیما کر دیا؛ \q2 اَور سمُندر کی لہریں ٹھہر گئیں۔ \q1 \v 30 جَب سنّاٹا چھا گیا تو وہ خُوش ہو گئے، \q2 اَور یَاہوِہ نے اُنہیں اُن کی بندرگاہِ مقصود تک پہُنچا دیا۔ \q1 \v 31 کاش یَاہوِہ کی لافانی مَحَبّت کی خاطِر \q2 اَور بنی آدمؔ کے لیٔے کئے ہُوئے کارناموں کے باعث لوگ اُن کا شُکر بجا لائیں۔ \q1 \v 32 کاش وہ لوگوں کے مجمع میں اُن کی بڑائی \q2 اَور بُزرگوں کی مجلس میں اُن کی مدح سرائی کریں۔ \b \q1 \v 33 خُدا نے دریاؤں کو بیابان میں بدل دیا، \q2 اَور بہتے چشموں کو خشک زمین بنا دیا، \q1 \v 34 اَور زرخیز زمین کو صحرائے شور کر دیا، \q2 کیونکہ وہاں کے باشِندے بدکاری سے بھرے ہُوئے تھے۔ \q1 \v 35 یَاہوِہ نے بیابان کو جھیلوں میں بدل دیا \q2 اَور خشک زمین کو پانی کے چشمے بنا دیا؛ \q1 \v 36 وہاں وہ بھُوکوں کو بسنے کے لیٔے لے آئے، \q2 اَور اُنہُوں نے شہر بسایا جہاں وہ آباد ہو گئے۔ \q1 \v 37 اُنہُوں نے کھیت بوئے اَور تاکستان لگائے \q2 جِن میں اَچھّی فصل پیدا ہُوئی؛ \q1 \v 38 یَاہوِہ نے اُنہیں برکت دی اَور اُن کی تعداد میں بہت اِضافہ ہُوا، \q2 اَور یَاہوِہ نے اُن کے مویشیوں کی تعداد بھی کم نہ ہونے دی۔ \b \q1 \v 39 پھر ظُلم، مُصیبت اَور غم کے باعث، \q2 اُن کی تعداد گھٹ گئی اَور اُنہیں پست ہونا پڑا۔ \q1 \v 40 خُدا جو اُمرا کو ذِلّت سے دوچار کرتے ہیں \q2 اُنہُوں نے اُنہیں بے راہ ویرانہ میں بھٹکایا۔ \q1 \v 41 لیکن یَاہوِہ نے مسکینوں کو اُن کے افلاس میں سے نکال کر سرفراز کیا \q2 اَور اُن کے خاندانوں کو گلّوں کی مانند بڑھا دیا۔ \q1 \v 42 راستباز یہ دیکھ کر خُوش ہوتے ہیں، \q2 لیکن بدکاروں کے مُنہ پر تالا لگ جاتا ہے۔ \b \q1 \v 43 جو کویٔی دانا ہو وہ اِن باتوں پر دھیان دے \q2 اَور یَاہوِہ کی شفقت و مَحَبّت پر غور کرے۔ \c 108 \cl زبُور 108 \d ایک نغمہ۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے خُدا، میرا دِل ثابت قدم ہے؛ \q2 میں گاؤں گا اَور اَپنی ساری جان سے نغمہ سرائی کروں گا۔ \q1 \v 2 اَے بربط اَور سِتار، بیدار ہو! \q2 میں صُبح کو بیدار کر دُوں گا۔ \q1 \v 3 اَے یَاہوِہ، مَیں قوموں میں آپ کی سِتائش کروں گا؛ \q2 اَور مُختلف مُلکوں میں آپ کی حَمد کروں گا۔ \q1 \v 4 کیونکہ آپ کی شفقت و مَحَبّت آسمانوں سے بھی بُلند ہے؛ \q2 اَور آپ کی صداقت فَضا تک پہُنچتی ہے۔ \q1 \v 5 اَے خُدا، آپ آسمان کے اُوپر سرفراز ہوں، \q2 اَور آپ کا جلال ساری زمین پر چھا جائے۔ \b \q1 \v 6 اَپنے داہنے ہاتھ سے ہمیں بچائیں اَور ہماری مدد کریں، \q2 تاکہ آپ کے محبُوب رِہائی پائیں۔ \q1 \v 7 خُدا نے اَپنے پاک مَقدِس سے فرمایاہے: \q2 ”میں فخر و مسرّت کے ساتھ شِکیمؔ کے شہر کو تقسیم کروں گا، \q2 اَور سُکّوتؔ کی وادی کی پیمائش کروں گا۔ \q1 \v 8 گِلعادؔ کا مُلک میرا ہے اَور منشّہ کے مُلک پر بھی میرا حق ہے؛ \q2 اِفرائیمؔ کا مُلک میرے سَر کا خُود ہے، \q2 یہُوداہؔ میرا عصا ہے۔ \q1 \v 9 مُوآب کا مُلک میرا مُنہ دھونے کا طشت ہے، \q2 اِدُوم پر میں جُوتا پھینکتا ہُوں؛ \q2 اَور فلسطین کے مُلک پر میں فاتحانہ نعرہ مارتا ہُوں۔“ \b \q1 \v 10 مُجھے اُس محکم شہر میں کون پہُنچائے گا؟ \q2 اِدُوم کے مُلک تک میری قیادت کون کرےگا؟ \q1 \v 11 اَے خُدا، کیا آپ وہ نہیں جِس نے ہمیں ردّ کر دیا ہے \q2 اَورجو اَب ہمارے لشکروں کے ساتھ نہیں جاتے؟ \q1 \v 12 دُشمن کے خِلاف ہمیں مدد پہُنچائیں، \q2 کیونکہ اِنسان کی مدد فُضول ہے۔ \q1 \v 13 ہم خُدا کی مدد سے فتح حاصل کریں گے، \q2 اَور وُہی ہمارے دُشمنوں کو پامال کریں گے۔ \c 109 \cl زبُور 109 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے خُدا، آپ جِس کی میں سِتائش کرتا ہُوں، \q2 خاموش نہ رہیں، \q1 \v 2 کیونکہ بدکار لوگ اَور دغاباز لوگوں نے \q2 میرے خِلاف مُنہ کھولا ہے؛ \q2 اُن کی زبان سے میرے خِلاف جھُوٹی باتیں نکلی ہیں۔ \q1 \v 3 وہ عداوت کی باتوں سے مُجھے گھیر لیتے ہیں؛ \q2 اَور بلاوجہ مُجھ سے لڑتے ہیں۔ \q1 \v 4 میری مَحَبّت کے جَواب میں وہ مُجھ پر اِلزام لگاتے ہیں، \q2 لیکن میرے مُنہ سے دعا ہی نکلتی ہے۔ \q1 \v 5 اُنہُوں نے بھلائی کے عوض مُجھ سے بُرائی کی، \q2 اَور میری مَحَبّت کا جَواب دُشمنی سے دیا۔ \b \q1 \v 6 میرے دشمن کہتے ہیں آپ کسی بدکار کو اُس کے مقابل مُقرّر کر دیں؛ \q2 کویٔی مُدّعی ہی اُس کے داہنے ہاتھ کھڑا رہے۔ \q1 \v 7 جَب اُس پر مُقدّمہ چلے تو وہ مُجرم قرار دیا جائے، \q2 اَور اُس کی اَپنی دعائیں اُسے گُنہگار ٹھہرائیں۔ \q1 \v 8 اُس کی عمر مُختصر ہو؛ \q2 اَور اُس کا عہدہ کویٔی اَور سنبھال لے۔ \q1 \v 9 اُس کے بچّے یتیم ہو جایٔیں \q2 اَور اُس کی بیوی بِیوہ ہو جائے۔ \q1 \v 10 اُس کے بچّے آوارہ پھریں اَور بھیک مانگا کریں؛ \q2 اَور وہ اَپنے ویران مکانوں سے بھی نکال دئیے جایٔیں۔ \q1 \v 11 قرض خواہ اُس کا سَب کچھ چھین لے؛ \q2 اَور بیگانے اُس کی محنت کا پھل لُوٹ لیں۔ \q1 \v 12 کویٔی اُس کی طرف دستِ شفقت نہ بڑھائے \q2 نہ اُس کے یتیم بچّوں پر ترس کھائے۔ \q1 \v 13 اُس کی نَسل کاٹ ڈالی جائے، \q2 اَور اگلی پُشت سے اُن کے نام مٹا دئیے جایٔیں۔ \q1 \v 14 یَاہوِہ کے حُضُور میں اُس کے آباؤاَجداد کی بدکاری کا ذِکر ہوتا رہے؛ \q2 اَور اُس کی ماں کا گُناہ کبھی نہ مٹایا جائے۔ \q1 \v 15 اُن کے گُناہ ہمیشہ یَاہوِہ کے سامنے رہیں، \q2 تاکہ وہ زمین پر اُن کا ذِکر نابود کر دیں۔ \b \q1 \v 16 کیونکہ اُس آدمی کے دِل میں ترس کرنے کا خیال کبھی نہ آیا، \q2 بَلکہ وہ مفلسوں، مُحتاجوں اَور شکستہ دِل اِنسانوں کو ستایا کرتا \q2 تاکہ وہ زندہ نہ رہیں۔ \q1 \v 17 لعنت کرنا اُسے بہت پسند تھا، \q2 کاش کہ وہ خُود لعنت کا شِکار ہو؛ \q1 برکت دینے میں وہ کویٔی خُوشی محسُوس نہ کرتا تھا۔ \q2 کاش کہ وہ خُود بھی برکت سے دُور رہے۔ \q1 \v 18 اُس نے لعنت کو پوشاک کی مانند پہن رکھا تھا؛ \q2 اَور وہ اُس کے جِسم میں پانی کی مانند، \q2 اَور اُس کی ہڈّیوں میں تیل کی مانند سما گئی تھی۔ \q1 \v 19 کاش کہ وہ اُس کے لیٔے چوغہ کی مانند ہو جسے وہ اوڑھے رہے۔ \q2 اَور اُس پٹکے کی مانند جو سدا اُس کی کمر سے لپٹا رہے۔ \q1 \v 20 مُجھ پر اِلزام لگانے والوں اَور میری بُرائی کرنے والوں کو، \q2 یَاہوِہ کی طرف سے یہی بدلہ ملے۔ \b \q1 \v 21 لیکن آپ اَے یَاہوِہ قادر، \q2 اَپنے نام کی خاطِر مُجھ پر اِحسَان کریں؛ \q2 اَور اَپنی شفقت و مَحَبّت کی خوبی کے مُطابق مُجھے رِہائی بخشیں۔ \q1 \v 22 کیونکہ مَیں غریب اَور مُحتاج ہُوں، \q2 اَور میرا دِل میرے پہلو میں زخمی ہو چُکاہے۔ \q1 \v 23 میں شام کے سایہ کی مانند ڈھل رہا ہُوں؛ \q2 اَور ٹِڈّی کی مانند اُڑا دیا گیا ہُوں۔ \q1 \v 24 فاقہ کرتے کرتے میرے گھُٹنے کمزور ہو گئے؛ \q2 میرے جِسم میں چربی نہیں اَور وہ سُوکھ کر رہ گیا ہے۔ \q1 \v 25 میں اَپنے مُخالفوں کے نزدیک لعنت کا باعث ٹھہرا ہُوں؛ \q2 جَب وہ مُجھے دیکھتے ہیں تو اَپنے سَر ہلاتے ہیں۔ \b \q1 \v 26 اَے یَاہوِہ، میرے خُدا! میری مدد کریں؛ \q2 اَور اَپنی لافانی مَحَبّت کے مُطابق مُجھے بچا لیں۔ \q1 \v 27 تاکہ میرے دُشمن جان لیں کہ اِس میں آپ کا ہاتھ ہے، \q2 اَور آپ ہی نے اَے یَاہوِہ، یہ کیا ہے۔ \q1 \v 28 وہ لعنت کرتے ہیں لیکن آپ برکت دیں گے؛ \q2 جَب وہ حملہ کریں تو پشیمان ہوں گے، \q2 لیکن آپ کا خادِم شادمان ہوگا۔ \q1 \v 29 میرے مُخالف رُسوائی سے مُلبّس ہوں گے، \q2 اَور شرمندگی کو جُبّہ کی طرح اوڑھے رہیں گے۔ \b \q1 \v 30 میں اَپنے مُنہ سے یَاہوِہ کی بڑی تعریف کروں گا؛ \q2 اَور بڑے اِجتماع میں اُن کی حَمد کروں گا۔ \q1 \v 31 کیونکہ یَاہوِہ مظلوموں کے داہنے ہاتھ کھڑے رہتے ہیں، \q2 تاکہ سزا کا حُکم نافذ کرنے والوں سے اُن کی جان کو بچا سکے۔ \c 110 \cl زبُور 110 \d داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 یَاہوِہ نے میرے خُداوؔند سے فرمایا: \b \q1 ”میری داہنی طرف بیٹھو \q2 جَب تک کہ مَیں تمہارے دُشمنوں کو \q2 تمہارے پاؤں کے نیچے نہ کر دُوں۔“ \b \q1 \v 2 یَاہوِہ آپ کی طاقت کا عصا صِیّونؔ سے آگے بڑھائیں گے، \q2 ”آپ اَپنے دُشمنوں میں حُکمرانی کریں گے!“ \q1 \v 3 آپ کی لشکر کشی کے دِن \q2 آپ کے لوگ اَپنی مرضی سے خدمات پیش کریں گے، \q1 مُقدّس شوکت سے آراستہ ہوکر \q2 اَور صُبح صادق کے بطن سے پیدا ہونے والی \q2 جَوانی کی شبنم کی مانند۔ \b \q1 \v 4 یَاہوِہ نے قَسم کھائی ہے، \q2 اَور وہ اَپنا اِرادہ بدلیں گے نہیں: \q1 ”آپ ملکِ صِدقؔ کے طور پر \q2 اَبد تک کاہِنؔ ہیں۔“ \b \q1 \v 5 خُداوؔند آپ کے داہنے ہاتھ پر؛ \q2 اَپنے غضب کے دِن بادشاہوں کو کُچل ڈالیں گے۔\f + \fr 110‏:5 \fr*\ft \+xt زبُور 143‏:5‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 6 وہ قوموں کا اِنصاف کریں گے اَور لاشوں کے ڈھیر لگا دیں گے، \q2 اَور تمام رُوئے زمین کے حُکمرانوں کو کُچل ڈالیں گے۔ \q1 \v 7 وہ راہ کے کنارے کی ندی سے پانی پیئیں گے، \q2 اِس لیٔے وہ اَپنے سَر کو اُونچا کریں گے۔ \c 111 \cl زبُور 111 \q1 \v 1 یَاہوِہ کی سِتائش کرو۔\f + \fr 111‏:1 \fr*\fq سِتائش کرو۔ \fq*\ft ہللّویاہ\ft*\f* \b \q1 راستبازوں کی مجلس میں اَور جماعت میں \q2 میں اَپنے سارے دِل سے یَاہوِہ کی حَمد کروں گا۔ \b \q1 \v 2 یَاہوِہ کے کام عظیم ہیں؛ \q2 اُن پر غور کرنے والوں کو بڑی راحت ملتی ہے۔ \q1 \v 3 اُن کے کام پُرجلال اَور با حشمت ہیں، \q2 اَور اُن کی راستی اَبد تک قائِم ہے۔ \q1 \v 4 یَاہوِہ نے اَپنے عجائبات کی یادگار قائِم کی ہے؛ \q2 یَاہوِہ رحیم و کریم ہیں۔ \q1 \v 5 وہ اَپنے خوف ماننے والوں کو خُوراک مہیا کرتے ہیں؛ \q2 اَور اَپنا عہد اَبد تک یاد رکھتے ہیں۔ \b \q1 \v 6 اُنہُوں نے غَیر قوموں کی مِیراث اَپنی اُمّت کو دے کر، \q2 اَپنے کاموں کی قُوّت اُنہیں دِکھائی ہے۔ \q1 \v 7 اُن کے ہاتھوں کے کام عدل اَور صداقت پر مَبنی ہیں؛ \q2 اَور اُن کے تمام قوانین قابلِ اِعتماد ہیں۔ \q1 \v 8 اُن کا کلام ابدُالآباد قائِم رہے گا، \q2 اُن کی بُنیاد صداقت اَور راستی پر رکھی گئی ہے۔ \q1 \v 9 اُنہُوں نے اَپنے لوگوں کا فدیہ دیا؛ \q2 اَور اَپنا عہد ہمیشہ کے لیٔے ٹھہرایا ہے۔ \q2 اُن کا نام قُدُّوس اَور مُہیب ہے۔ \b \q1 \v 10 یَاہوِہ کا خوف حِکمت کی اِبتدا ہے؛ \q2 اُن کے اَحکام پر عَمل کرنے والے دانشمند ہیں۔ \q2 یَاہوِہ کی ہی سِتائش اَبد تک ہوتی رہے۔ \c 112 \cl زبُور 112 \q1 \v 1 یَاہوِہ کی سِتائش کرو۔ \b \q1 مُبارک ہے وہ آدمی جو یَاہوِہ کا خوف مانتا ہے، \q2 اَور جسے اُن کے اَحکام بہت عزیز ہیں۔ \b \q1 \v 2 اُس کی پُشت مُلک میں زورآور ہوگی؛ \q2 راستبازوں کی نَسل برکت پایٔے گی۔ \q1 \v 3 اُس کا گھر مال و دولت سے بھرا رہتاہے، \q2 اَور اُس کی راستبازی ہمیشہ قائِم رہتی ہے۔ \q1 \v 4 تاریکی میں بھی راستبازوں کے لیٔے نُور چمکتا ہے، \q2 وہ رحیم و کریم اَور صادق ہے۔ \q1 \v 5 سخی اِنسان اَور فراخدلی سے قرض دینے والے کا بھلا ہوگا، \q2 وہ اَپنا کاروبار راستی سے چلاتاہے۔ \b \q1 \v 6 یقیناً وہ کبھی نہ ڈگمگائے گا؛ \q2 راستباز اِنسان ہمیشہ یاد کیا جائے گا۔ \q1 \v 7 اُسے کسی بُری خبر کا خوف نہ ہوگا؛ \q2 اَور اُس کا دِل یَاہوِہ پر توکّل کرنے سے قائِم رہتاہے۔ \q1 \v 8 اُس کا دِل مُستحکم ہے، اُسے کویٔی خوف نہ ہوگا؛ \q2 آخِر میں وہ اَپنے مُخالفوں پر فاتحانہ نگاہ ڈالے گا۔ \q1 \v 9 اُنہُوں نے بِکھیرا ہے، اُنہُوں نے مسکینوں کو دیا ہے، \q2 اُن کی راستبازی ہمیشہ تک قائِم رہے گی؛ \q2 اَور اُن کا سینگ\f + \fr 112‏:9 \fr*\fq سینگ \fq*\ft طاقت\ft*\f* باعزّت بُلند کیا جائے گا۔ \b \q1 \v 10 بدکار یہ دیکھ کر کُڑھے گا، \q2 وہ اَپنے دانت پیسے گا اَور گھُل جائے گا؛ \q2 بدکار لوگوں کی مُرادیں بر نہ آئیں گی۔ \c 113 \cl زبُور 113 \q1 \v 1 یَاہوِہ کی سِتائش کرو۔ \b \q1 اَے یَاہوِہ، کے خادِمو، سِتائش کرو؛ \q2 یَاہوِہ کے نام کی سِتائش کرو۔ \q1 \v 2 اَب سے اَبد تک، \q2 یَاہوِہ کا نام مُبارک ہو۔ \q1 \v 3 طُلوع آفتاب سے غروب ہونے تک، \q2 یَاہوِہ کے نام کی سِتائش کی جائے۔ \b \q1 \v 4 یَاہوِہ سَب قوموں پر بُلند و بالا ہیں، \q2 اُن کا جلال آسمان سے بھی اُونچا ہے۔ \q1 \v 5 یَاہوِہ ہمارے خُدا کی مانند کون ہے؟ \q2 جو عالمِ بالا پر تخت نشین ہیں، \q1 \v 6 جو فروتنی سے \q2 آسمان اَور زمین پر نظر کرتے ہیں؟ \b \q1 \v 7 وہ مسکین کو خاک پر سے \q2 اَور وہ ہی مُحتاج کو کُوڑے کے ڈھیر سے باہر نکالتے ہیں؛ \q1 \v 8 اَور اُنہیں اُمرا کے ساتھ \q2 یعنی اَپنی اُمّت کے اُمرا کے ساتھ بِٹھاتے ہیں۔ \q1 \v 9 وہ بانجھ عورت کو بچّوں کی خُوشی دیتے ہیں \q2 اَور اُسے اَپنے گھر میں ایک دلشاد ماں کی طرح بساتے ہیں۔ \b \q1 یَاہوِہ کی سِتائش کرو۔ \c 114 \cl زبُور 114 \q1 \v 1 جَب اِسرائیل، مُلک مِصر میں سے نکل آئے، \q2 یعنی یعقوب کا گھرانا اجنبی زبان بولنے والوں میں سے نکلے، \q1 \v 2 تَب یہُوداہؔ خُدا کا پاک مَقدِس ٹھہرا، \q2 اَور اِسرائیل اُن کی مملکت۔ \b \q1 \v 3 سمُندر یہ دیکھ کر بھاگ نِکلا، \q2 اَور دریائے یردنؔ پیچھے ہٹ گیا؛ \q1 \v 4 پہاڑ مینڈھوں کی مانند اُچھلے، \q2 اَور پہاڑیاں برّوں کی مانند کُودنے لگیں۔ \b \q1 \v 5 اَے سمُندر، تُمہیں کیا ہُوا جو تُم بھاگے، \q2 اَور اَے یردنؔ تُم کیوں پیچھے ہٹے؟ \q1 \v 6 اَے پہاڑو! تُم کیوں مینڈھوں کی مانند اُچھلے \q2 اَور اَے پہاڑیو! تُمہیں کیا ہُوا کہ تُم برّوں کی مانند کوُدنے لگیں؟ \b \q1 \v 7 اَے زمین یَاہوِہ کے سامنے، \q2 یعقوب کے خُدا کے سامنے تھرتھرا، \q1 \v 8 جِس نے چٹّان کو جھیل، \q2 اَور چقماق کو پانی کا چشمہ بنا دیا۔ \c 115 \cl زبُور 115 \q1 \v 1 ہمیں نہیں، اَے یَاہوِہ، ہمیں نہیں، \q2 بَلکہ آپ اَپنے ہی نام کو \q2 اَپنی شفقت و مَحَبّت اَور سچّائی کے باعث جلال عطا فرمائیں۔ \b \q1 \v 2 قومیں کیوں کہتی ہیں، \q2 ”اُن کا خُدا کہاں ہے؟“ \q1 \v 3 ہمارے خُدا تو آسمان پر ہیں؛ \q2 وہ جو چاہتاہے وُہی کرتے ہیں۔ \q1 \v 4 لیکن اُن کے بُت تو چاندی اَور سونا ہیں، \q2 جو آدمی کی دستکاری ہیں۔ \q1 \v 5 اُن بُتوں کے مُنہ ہیں لیکن وہ بول نہیں سکتے، \q2 آنکھیں ہیں لیکن وہ دیکھ نہیں سکتے؛ \q1 \v 6 اُن کے کان ہیں لیکن وہ سُن نہیں سکتے، \q2 نتھنے ہیں لیکن وہ سونگھ نہیں سکتے؛ \q1 \v 7 اُن کے ہاتھ ہیں لیکن وہ چھُو نہیں سکتے، \q2 پاؤں ہیں لیکن وہ چل نہیں سکتے؛ \q2 نہ وہ اَپنے گلے سے آواز نکال سکتے ہیں۔ \q1 \v 8 جو اُنہیں بناتے ہیں وہ اُن ہی کی مانند ہو جایٔیں گے، \q2 اَور وہ سَب بھی جو اُن پر بھروسا رکھتے ہیں۔ \b \q1 \v 9 اَے اِسرائیل کے گھرانے! یَاہوِہ پر توکّل کرو۔ \q2 وُہی اُن کی مدد اَور سِپر ہیں۔ \q1 \v 10 اَے اَہرونؔ کے گھرانے!\f + \fr 115‏:10 \fr*\fq اَہرونؔ کے گھرانے! \fq*\ft خُدا کے کاہِنؔ\ft*\f* یَاہوِہ پر توکّل کرو۔ \q2 وُہی اُن کی مدد اَور سِپر ہیں۔ \q1 \v 11 یَاہوِہ سے ڈرنے والے یَاہوِہ پر توکّل کرتے ہیں۔ \q2 وُہی اُن کی مدد اَور سِپر ہیں۔ \b \q1 \v 12 یَاہوِہ ہمیں یاد رکھتے ہیں اَور ہمیں برکت دیں گے؛ \q2 وہ اِسرائیل کے گھرانے کو برکت دیں گے، \q2 وہ اَہرونؔ کے گھرانے کو برکت دیں گے، \q1 \v 13 کیا چُھوٹے، کیا بڑے، \q2 جو یَاہوِہ کا خوف مانتے ہیں، وہ اُنہیں برکت دیں گے۔ \b \q1 \v 14 یَاہوِہ تُمہیں بڑھائے، \q2 تُمہیں اَور تمہاری اَولاد کو بھی۔ \q1 \v 15 تُم یَاہوِہ کی طرف سے برکت پاؤ، \q2 جو آسمان اَور زمین کے خالق ہیں۔ \b \q1 \v 16 سَب سے اُونچا آسمان یَاہوِہ کا ہے، \q2 لیکن زمین اُنہُوں نے بنی آدمؔ کو دی ہے۔ \q1 \v 17 مُردے یَاہوِہ کی سِتائش نہیں کرتے، \q2 اَور نہ وہ جو خاموشی کے عالَم میں اُتر جاتے ہیں؛ \q1 \v 18 بَلکہ ہم، اَب سے اَبد تک، \q2 یَاہوِہ کو مُبارک کہیں گے۔ \b \q1 یَاہوِہ کی سِتائش کرو۔ \c 116 \cl زبُور 116 \q1 \v 1 میں یَاہوِہ سے مَحَبّت رکھتا ہُوں کیونکہ اُنہُوں نے میری صدا سُنی؛ \q2 اُنہُوں نے میری مِنّت سُنی۔ \q1 \v 2 چونکہ اُنہُوں نے میری طرف کان لگایا، \q2 اِس لیٔے میں عمر بھر اُن سے دعا کرتا رہُوں گا۔ \b \q1 \v 3 موت کی رسّیوں نے مُجھے جکڑ لیا، \q2 اَور پاتال کی اَذیّت مُجھ پر آ پڑی؛ \q2 میں دُکھ اَور غم میں مُبتلا ہو گیا۔ \q1 \v 4 تَب مَیں نے یَاہوِہ سے دعا کی: \q2 ”اَے یَاہوِہ، مُجھے بچا لیں!“ \b \q1 \v 5 یَاہوِہ کریم اَور صادق ہیں؛ \q2 ہمارے خُدا رحیم ہیں۔ \q1 \v 6 یَاہوِہ سادہ دِل لوگوں کی حِفاظت کرتے ہیں؛ \q2 اشد ضروُرت کے وقت اُنہُوں نے مُجھے بچا لیا۔ \b \q1 \v 7 اَے میری جان، پھر سے مطمئن ہو جا، \q2 کیونکہ یَاہوِہ نے تمہارے ساتھ بھلائی کی ہے۔ \b \q1 \v 8 کیونکہ اَے یَاہوِہ آپ نے، میری جان کو موت سے، \q2 اَور میری آنکھوں کو آنسُو بہانے سے، \q2 اَور میرے پاؤں کو ٹھوکر کھانے سے بچایا ہے، \q1 \v 9 تاکہ میں زندوں کی دُنیا میں \q2 یَاہوِہ کے حُضُور میں چلتا رہُوں۔ \b \q1 \v 10 اِسی لیٔے جَب مَیں نے کہا، \q2 ”میں بڑی مُصیبت میں ہُوں“؛ تَب بھی میں اَپنے یَاہوِہ پر ایمان میں قائِم رہا۔ \q1 \v 11 اَور مَیں نے مایوسی کے عالَم میں کہہ دیا: \q2 ”سَب لوگ جھُوٹے ہیں۔“ \b \q1 \v 12 یَاہوِہ نے مُجھ پرجو جو مہربانیاں کی ہیں، \q2 اُن کا مُعاوضہ میں کیسے اَدا کر سَکتا ہُوں؟ \b \q1 \v 13 میں نَجات کا پیالہ اُٹھاکر \q2 یَاہوِہ سے دعا کروں گا۔ \q1 \v 14 میں یَاہوِہ کے لیٔے اَپنی مَنّتیں \q2 اُس کی ساری اُمّت کے سامنے پُوری کروں گا۔ \b \q1 \v 15 یَاہوِہ کی نگاہ میں \q2 اُن کے مُقدّسین کی موت بیش قیمتی ہے، \q1 \v 16 اَے یَاہوِہ، واقعی مَیں آپ کا خادِم ہُوں؛ \q2 مَیں آپ کا خادِم اَور آپ کی خادِمہ کا فرزند ہُوں؛ \q2 آپ نے مُجھے میری زنجیروں سے آزاد کر دیا۔ \b \q1 \v 17 مَیں آپ کے لیٔے شُکر گُزاری کی قُربانی چڑھاؤں گا، \q2 اَور یَاہوِہ سے دعا کروں گا۔ \q1 \v 18 میں یَاہوِہ کے لیٔے اَپنی مَنّتیں \q2 اُن کی ساری اُمّت کے سامنے پُوری کروں گا، \q1 \v 19 یَاہوِہ کے گھر کے صحنوں میں، \q2 اَے یروشلیمؔ، تمہارے درمیان۔ \b \q1 یَاہوِہ کی سِتائش کرو۔ \c 117 \cl زبُور 117 \q1 \v 1 اَے سَب قوموں، یَاہوِہ کی حَمد کرو؛ \q2 اَے سَب اُمّتوں، اُن کی سِتائش کرو۔ \q1 \v 2 کیونکہ ہم پر اُن کی بڑی شفقت و مَحَبّت ہے، \q2 اَور یَاہوِہ کی سچّائی اَبد تک قائِم ہے۔ \b \q1 یَاہوِہ کی سِتائش کرو۔ \c 118 \cl زبُور 118 \q1 \v 1 یَاہوِہ کا شُکر بجا لاؤ کیونکہ وہ بھلےہیں؛ \q2 اَور اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \b \q1 \v 2 اِسرائیل کہے: \q2 ”اُن کی شفقت اَبدی ہے۔“ \q1 \v 3 اَہرونؔ کا گھرانا\f + \fr 118‏:3 \fr*\fq اَہرونؔ کا گھرانا \fq*\ft اَہرونؔ کی اَولاد، کاہِنؔ\ft*\f* کہے: \q2 ”اُن کی شفقت اَبدی ہے۔“ \q1 \v 4 یَاہوِہ کا خوف ماننے والے کہیں: \q2 ”اُن کی شفقت اَبدی ہے۔“ \b \q1 \v 5 مَیں نے مُصیبت میں یَاہوِہ کو پُکارا، \q2 اُنہُوں نے میری سُنی اَور مُجھے چھُڑایا۔ \q1 \v 6 یَاہوِہ میرے ساتھ ہیں، میں خوف نہ کروں گا۔ \q2 اِنسان میرا کیا بِگاڑ سَکتا ہے؟ \q1 \v 7 یَاہوِہ میرے ساتھ ہیں، وہ میرے مددگار ہیں۔ \q2 اِس لیٔے میں فتح پاؤں گا اَور اَپنے دُشمنوں کا زوال دیکھوں گا۔ \b \q1 \v 8 یَاہوِہ میں پناہ لینا \q2 اِنسان پر بھروسا رکھنے سے بہتر ہے۔ \q1 \v 9 یَاہوِہ میں پناہ لینا \q2 اُمرا پر بھروسا رکھنے سے بہتر ہے۔ \q1 \v 10 سَب قوموں نے مُجھے گھیرلیا، \q2 لیکن یَاہوِہ کے نام سے میں اُنہیں کاٹ ڈالوں گا۔ \q1 \v 11 وہ مُجھے ہر طرف سے گھیر لیتے ہیں، \q2 لیکن یَاہوِہ کے نام سے میں اُنہیں نابود کر دُوں گا۔ \q1 \v 12 اُنہُوں نے شہد کی مکھّیوں کی مانند مُجھے گھیرلیا، \q2 لیکن وہ کانٹوں کی آگ کی طرح جلد بُجھ گیٔے؛ \q2 یَاہوِہ کے نام سے مَیں نے اُنہیں نابود کر دیا۔ \q1 \v 13 مُجھے دھکیل دیا گیا اَور مَیں گرنے ہی کو تھا، \q2 کہ یَاہوِہ نے میری مدد کی۔ \q1 \v 14 یَاہوِہ میری قُوّت اَور میرا نغمہ ہیں؛ \q2 وہ میری نَجات بَن گئے۔ \b \q1 \v 15 راستبازوں کے خیموں میں \q2 خُوشی اَور فتح کی للکاریں گونج رہی ہیں: \q1 ”یَاہوِہ کے داہنے ہاتھ نے زبردست کام کئے ہیں! \q2 \v 16 یَاہوِہ کا داہنا ہاتھ بُلند ہُواہے؛ \q2 یَاہوِہ کے داہنے ہاتھ نے زبردست کام کئے ہیں!“ \q1 \v 17 میں مروں گا نہیں بَلکہ جیتا رہُوں گا، \q2 اَور بَیان کرتا رہُوں گا کہ یَاہوِہ خُدا نے کیا کیا ہے۔ \q1 \v 18 یَاہوِہ نے مُجھے سخت تنبیہ تو کی، \q2 لیکن اُنہُوں نے مُجھے موت کے حوالہ نہیں کیا۔ \q1 \v 19 میرے لیٔے صداقت کے پھاٹک کھول دو؛ \q2 میں اُن میں سے داخل ہوکر یَاہوِہ کا شُکر بجا لاؤں گا۔ \q1 \v 20 یہی یَاہوِہ کا پھاٹک ہے \q2 جِس سے راستباز اَندر جا سکتے ہیں۔ \q1 \v 21 مَیں آپ کا شُکر بجا لاؤں گا کیونکہ آپ نے میری دعا کا جَواب دیا؛ \q2 آپ خُود میری نَجات بَن گئے ہیں۔ \b \q1 \v 22 جسے تُم مِعماروں نے ردّ کر دیا لیکن \q2 وُہی کونے کے سِرے کا پتّھر ہو گئے؛ \q1 \v 23 یہ کام یَاہوِہ نے کیا ہے، \q2 اَور ہماری نظر میں یہ تعجُّب اَنگیز ہے۔ \q1 \v 24 یہ وُہی دِن ہے جسے یَاہوِہ نے مُقرّر کیا؛ \q2 آؤ ہم اُس میں شادمان ہوں اَور خُوشی منائیں۔ \b \q1 \v 25 اَے یَاہوِہ، ہمیں بچائیں؛ \q2 اَے یَاہوِہ، ہمیں کامیابی عنایت کریں۔ \b \q1 \v 26 مُبارک ہے وہ جو یَاہوِہ کے نام سے آتا ہے۔ \q2 ہم تُمہیں یَاہوِہ کے گھر سے برکت بخشتے ہیں۔ \q1 \v 27 یَاہوِہ ہی خُدا ہیں، \q2 اَور اُنہُوں نے اَپنا نُور ہم پر چمکایا ہے۔ \q1 ہاتھ میں شاخیں لیٔے ہویٔے، مذبح کے سینگوں تک، \q2 خُوشی کے جلوس میں شریک ہو جاؤ۔ \b \q1 \v 28 آپ میرے خُدا ہیں، اَور مَیں آپ کا شُکر بجا لاؤں گا؛ \q2 آپ میرے خُدا ہیں اَور مَیں آپ کی تمجید کروں گا۔ \b \q1 \v 29 یَاہوِہ کا شُکر بجا لاؤ کیونکہ وہ بھلےہیں؛ \q2 اَور اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \c 119 \cl زبُور 119 \qa א الف \q1 \v 1 مُبارک ہیں وہ جو بے اِلزام ہیں، \q2 اَورجو یَاہوِہ کے آئین کے مُطابق چلتے ہیں۔ \q1 \v 2 مُبارک ہیں وہ جو یَاہوِہ کی شہادتوں پر عَمل کرتے ہیں \q2 اَور اَپنے پُورے دِل سے اُس کے طالب ہیں۔ \q1 \v 3 وہ کویٔی غلط کام نہیں کرتے؛ \q2 اَور یَاہوِہ کی راہوں پر چلتے ہیں۔ \q1 \v 4 اَے یَاہوِہ، آپ نے فرمان جاری کر دیا ہے، \q2 کہ آپ کے قوانین پُوری طرح مانے جایٔیں، \q1 \v 5 کاش کہ آپ کے قوانین کی اِطاعت کے لیٔے \q2 میری روِشیں اُستوار ہو جایٔیں! \q1 \v 6 جَب مَیں آپ کے سَب اَحکام کا لحاظ رکھوں گا \q2 تو میں شرمندہ نہ ہوں گا۔ \q1 \v 7 جَب مَیں آپ کی صداقت کی شَریعت سیکھ لُوں گا، \q2 تو سچّے دِل سے آپ کی سِتائش کروں گا۔ \q1 \v 8 مَیں آپ کے قوانین پر عَمل کروں گا؛ \q2 مُجھے بالکُل ہی ترک نہ کردینا۔ \qa ב ب \q1 \v 9 جَوان اَپنی روِش کس طرح پاک رکھے؟ \q2 آپ کے کلام کے مُطابق زندگی گُزارنے سے۔ \q1 \v 10 میں پُورے دِل سے آپ کی جُستُجو میں لگا ہُوا ہُوں؛ \q2 تاکہ آپ مُجھے اَپنے اَحکام سے بھٹکنے نہ دیں۔ \q1 \v 11 مَیں نے آپ کا کلام اَپنے دِل میں محفوظ کر لیا ہے، \q2 تاکہ مَیں آپ کے خِلاف گُناہ نہ کروں۔ \q1 \v 12 اَے یَاہوِہ، آپ کی سِتائش ہو؛ \q2 مُجھے اَپنے قوانین سکھائیں۔ \q1 \v 13 آپ کے مُنہ سے نِکلا ہُوا تمام آئین کا بَیان، \q2 میرے لبوں پر رہتاہے۔ \q1 \v 14 مُجھے آپ کی شہادتوں کو بجا لانے سے وَیسی ہی مسرّت حاصل ہوتی ہے، \q2 جِتنا کہ ہر طرح کی دولت سے ہوتی ہے۔ \q1 \v 15 مَیں آپ کے قوانین پر غور کرتا ہُوں، \q2 اَور آپ کی بَیان کَردہ راہوں کو نگاہ میں رکھتا ہُوں۔ \q1 \v 16 آپ کے قوانین میرے لیٔے خُوشی کا باعث ہیں، \q2 مَیں آپ کے کلام کو فراموش نہ کروں گا۔ \qa ג ج \q1 \v 17 اَپنے خادِم پر اِحسَان کریں تاکہ میں جیتا رہُوں؛ \q2 اَور آپ کے کلام پر عَمل کرتا رہُوں۔ \q1 \v 18 آپ میری آنکھیں کھول دیں \q2 تاکہ مَیں آپ کے آئین کے حیرت اَنگیز حَقائِق دیکھ سکوں۔ \q1 \v 19 میں زمین پر صِرف ایک مُسافر ہُوں؛ \q2 اَپنے اَحکام مُجھ سے پوشیدہ نہ رکھیں۔ \q1 \v 20 ہر وقت آپ کے آئین کے اشتیاق میں \q2 میری رُوح تڑپتی رہتی ہے۔ \q1 \v 21 آپ اُن کو ڈانٹتے ہیں جو مغروُر، اَور ملعُون ہیں، \q2 اَورجو آپ کے اَحکام سے گُمراہ ہو جاتے ہیں۔ \q1 \v 22 ملامت اَور ذِلّت کو مُجھ سے دُور کر دیں، \q2 کیونکہ مَیں آپ کی شہادتوں پر عَمل کرتا ہُوں۔ \q1 \v 23 حُکمراں اِکٹھّے بیٹھ کر میرے خِلاف باتیں کرتے ہیں، \q2 تو بھی آپ کا خادِم آپ کے قوانین پر توجّہ کرتا رہے گا۔ \q1 \v 24 آپ کی شہادتیں میرے لیٔے باعثِ مسرّت ہیں؛ \q2 وہ میرے مُشیر ہیں۔ \qa ד د \q1 \v 25 میں خاک کے سُپرد کر دیا گیا ہُوں؛ \q2 آپ اَپنے کلام کے مُطابق میری زندگی کا تحفُّظ کریں۔ \q1 \v 26 مَیں نے اَپنی روِشیں بَیان کیں اَور آپ نے مُجھے جَواب دیا؛ \q2 مُجھے اَپنے قوانین سکھائیں۔ \q1 \v 27 اَپنے قوانین کے اُصُول میرے ذہن نشین کر دیں؛ \q2 تَب مَیں آپ کے عجائب پر غور کروں گا۔ \q1 \v 28 غم کے مارے میری جان خستہ حال ہے؛ \q2 اَپنے کلام کے مُطابق مُجھے تقویّت بخشیں۔ \q1 \v 29 جھُوٹ کی راہوں سے مُجھے دُور رکھیں؛ \q2 اَپنے آئین کے ذریعہ مُجھ پر مہربانی فرمائیں۔ \q1 \v 30 مَیں نے راستی کی راہ اِختیار کرلی ہے؛ \q2 اَور اَپنا دِل آپ کے آئین کے اَحکام پر لگائے رکھا ہے۔ \q1 \v 31 اَے یَاہوِہ، مَیں آپ کی شہادتوں سے لپٹا ہُوا ہُوں؛ \q2 مُجھے شرمندہ نہ ہونے دیں۔ \q1 \v 32 مَیں آپ کے اَحکام کی راہ میں دَوڑتا ہُوں، \q2 کیونکہ آپ نے میری سمجھ میں کشادگی عطا فرمائی ہے۔ \qa ה ہ \q1 \v 33 اَے یَاہوِہ، مُجھے اَپنے قوانین پر چلنا سکھائیں؛ \q2 تَب میں آخِر تک اُن پر عَمل کرتا رہُوں گا۔ \q1 \v 34 مُجھے فہم عطا کریں اَور مَیں آپ کے آئین پر عَمل کروں گا \q2 اَور اَپنے پُورے دِل سے اُس پر چلُوں گا۔ \q1 \v 35 مُجھے اَپنے اَحکام کی راہ پر چلائیں، \q2 کیونکہ اُس میں میری خُوشنودی ہے۔ \q1 \v 36 میرے دِل کو اَپنے شہادتوں کی طرف پھیر دیں؛ \q2 نہ کہ خُود غرضی کی طرف۔ \q1 \v 37 میری آنکھوں کو بیکار چیزوں کی طرف سے پھیر دیں؛\f + \fr 119‏:37 \fr*\ft بُت یا جھوٹے معبُود\ft*\f* \q2 اَپنے کلام کے مُطابق میری زندگی کی راہوں کا تحفُّظ کریں۔ \q1 \v 38 اَپنے خادِم کے ساتھ اَپنا وعدہ پُورا کریں، \q2 تاکہ لوگ آپ کا خوف مانتے رہیں۔ \q1 \v 39 جِس ملامت کا مُجھے خوف ہے اُسے دُور کر دیں، \q2 کیونکہ آپ کے آئین بھلی ہے۔ \q1 \v 40 دیکھو مَیں آپ کے قوانین کا کس قدر مُشتاق ہُوں! \q2 اَپنی راستبازی سے میری زندگی کا تحفُّظ کریں۔ \qa ו و \q1 \v 41 اَے یَاہوِہ، آپ کی لافانی مَحَبّت اَور آپ کی نَجات، \q2 آپ کے وعدہ کے مُطابق مُجھے بھی نصیب ہو؛ \q1 \v 42 تَب میں اُسے جو مُجھ پر طَعنہ زنی کرتا ہے، جَواب دے سکوں گا، \q2 کیونکہ میرا توکّل آپ کے کلام پر ہے۔ \q1 \v 43 میرے مُنہ سے حق بات کو کبھی جُدا نہ ہونے دیں، \q2 کیونکہ مَیں نے آپ کے آئین پر اُمّید لگا رکھی ہے۔ \q1 \v 44 میں ابدُالآباد، \q2 آپ کے آئین پر عَمل کرتا رہُوں گا۔ \q1 \v 45 میں آزادی سے چلُوں گا، \q2 کیونکہ مَیں آپ کے قوانین کا طالب رہا ہُوں۔ \q1 \v 46 میں بادشاہوں کے سامنے آپ کی شہادتیں بَیان کروں گا \q2 اَور شرمندہ نہ ہوں گا، \q1 \v 47 مَیں آپ کے اَحکام سے مسرّت حاصل کروں گا \q2 کیونکہ وہ مُجھے عزیز ہیں۔ \q1 \v 48 میں اَپنے ہاتھ آپ کے اَحکام کی طرف اُٹھاتا ہُوں، وہ مُجھے عزیز ہیں۔ \q2 اَور مَیں آپ کے آئین پر دھیان کروں گا۔ \qa ז ز \q1 \v 49 جو کلام آپ نے اَپنے خادِم سے کیا اُسے یاد کریں، \q2 کیونکہ آپ نے مُجھے اُمّید دِلائی ہے۔ \q1 \v 50 میری مُصیبت میں میری تسلّی یہی ہے: \q2 آپ کا وعدہ میری زندگی کا تحفُّظ کرتا ہے۔ \q1 \v 51 مغروُر بے دھڑک میرا مضحکہ اُڑاتے ہیں، \q2 لیکن مَیں آپ کے آئین سے کنارہ نہیں کرتا۔ \q1 \v 52 اَے یَاہوِہ، مَیں آپ کی قدیم شَریعت کو یاد کرتا ہُوں، \q2 مُجھے اُن سے بڑی تسلّی ملتی ہے۔ \q1 \v 53 جِن بدکار لوگوں نے آپ کے آئین کو ترک کر دیا، \q2 اُن کے سبب سے میں سخت طیش میں آ گیا ہُوں۔ \q1 \v 54 جہاں کہیں میرا قِیام ہوتاہے \q2 وہاں آپ کے قوانین میرے نغمہ کا مضمون بَن جاتے ہیں۔ \q1 \v 55 اَے یَاہوِہ، میں رات کو آپ کے نام کا ذِکر کرتا ہُوں، \q2 اَور مَیں آپ کے آئین پر عَمل کروں گا۔ \q1 \v 56 یہ میرا دستورِ عَمل ہے کہ \q2 آپ کے فرمانوں کو مانتا رہُوں۔ \qa ח خ \q1 \v 57 اَے یَاہوِہ، آپ میرا حِصّہ ہیں؛ \q2 مَیں نے آپ کے کلام کو ماننے کا وعدہ کیا ہے۔ \q1 \v 58 اَور اَپنے پُورے دِل سے آپ کی خیرسگالی کا طلب گار ہُوں؛ \q2 اَپنے وعدہ کے مُطابق مُجھ پر مہربانی فرمائیں۔ \q1 \v 59 مَیں نے اَپنی روِشوں پر غور کیا \q2 اَور اَپنے قدم آپ کی شہادتوں کی جانِب موڑ دئیے۔ \q1 \v 60 اَب مَیں تاخیر سے کام نہیں لُوں گا \q2 مَیں آپ کے اَحکام ماننے میں جلدی کروں گا۔ \q1 \v 61 خواہ بدکار لوگ مُجھے رسّیوں کے پھندے سے جکڑ لیں، \q2 تو بھی مَیں آپ کے آئین کو فراموش نہ کروں گا۔ \q1 \v 62 آپ کی صداقت کی شَریعت کی خاطِر، \q2 میں آدھی رات کو آپ کا شُکر بجا لانے کو اُٹھتا ہُوں۔ \q1 \v 63 میں اُن سَب کا رفیق ہُوں جو آپ کا خوف مانتے ہیں، \q2 اَورجو آپ کے فرمانوں پر چلتے ہیں۔ \q1 \v 64 اَے یَاہوِہ، زمین آپ کی شفقت و مَحَبّت سے معموُر ہے؛ \q2 مُجھے اَپنے قوانین سکھائیں۔ \qa ט ط \q1 \v 65 اَے یَاہوِہ، اَپنے کلام کے مُطابق، \q2 اَپنے خادِم کا بھلا کریں، \q1 \v 66 مُجھے علم اَور صحیح اِمتیاز سکھائیں، \q2 کیونکہ آپ کے اَحکام پر میرا توکّل ہے۔ \q1 \v 67 مُصیبت میں پڑنے سے پہلے میں گُمراہ تھا، \q2 لیکن اَب مَیں آپ کے کلام کو مانتا ہُوں۔ \q1 \v 68 آپ بھلےہیں اَور آپ جو کچھ کرتے ہیں وہ بھی بھلا ہے؛ \q2 مُجھے اَپنے قوانین سکھائیں۔ \q1 \v 69 حالانکہ مغروُروں نے مُجھ پر بہتان باندھا ہے، \q2 تو بھی میں صَاف دِلی سے آپ کے قوانین کو مانتا ہُوں۔ \q1 \v 70 اُن کے دِل سخت اَور بے حِس ہو گئے ہیں، \q2 لیکن مَیں آپ کے آئین میں مسرُور رہتا ہُوں۔ \q1 \v 71 مُصیبت میں مُبتلا ہونا میرے حق میں اَچھّا ہے \q2 تاکہ مَیں آپ کے قوانین سیکھ سکوں۔ \q1 \v 72 آپ کے مُنہ کے آئین میرے لیٔے \q2 چاندی اَور سونے کے ہزاروں سِکّوں سے زِیادہ افضل ہے۔ \qa י ی \q1 \v 73 آپ کے ہاتھوں نے مُجھے بنایا اَور تشکیل کیا؛ \q2 مُجھے فہم عطا فرمائیں تاکہ آپ کے فرمان سیکھ سکوں۔ \q1 \v 74 آپ کا خوف ماننے والے جَب مُجھے دیکھیں تو خُوش ہوں، \q2 کیونکہ میری اُمّید آپ کے کلام پر ہے۔ \q1 \v 75 اَے یَاہوِہ، میں جانتا ہُوں کہ آپ کے آئین راست ہے، \q2 اَور وفاداری ہی سے آپ نے مُجھے دُکھ پہُنچایا۔ \q1 \v 76 اَپنے خادِم سے کئے ہُوئے وعدہ کے مُطابق، \q2 آپ کی لافانی مَحَبّت میری تسلّی کا باعث ہو۔ \q1 \v 77 آپ کی رحمت مُجھے نصیب ہو تاکہ میں زندہ رہُوں، \q2 کیونکہ آپ کے آئین میری خُوشنودی ہے۔ \q1 \v 78 مغروُر شرمندہ ہُوں کیونکہ وہ میرے ساتھ ناحق بُرائی کرتے ہیں؛ \q2 لیکن مَیں آپ کے فرمانوں پر دھیان کروں گا۔ \q1 \v 79 جو آپ سے ڈرتے ہیں، \q2 اَورجو آپ کی شہادتیں سمجھتے ہیں، میری طرف رُجُوع ہُوں۔ \q1 \v 80 میرا دِل آپ کے قوانین پر کامل طور سے عَمل کرے، \q2 تاکہ مُجھے شرمندہ نہ ہونا پڑے۔ \qa כ ک \q1 \v 81 میری جان آپ کی نَجات کے لیٔے بیتاب ہے، \q2 لیکن مَیں نے آپ کے کلام پر اَپنی اُمّید لگا رکھی ہے۔ \q1 \v 82 آپ کے وعدہ کے اِنتظار میں میری آنکھیں دھُندلا گئیں؛ \q2 اَور مَیں پُوچھ رہا ہُوں، ”آپ مُجھے کب تسلّی بخشیں گے؟“ \q1 \v 83 حالانکہ میں دھوئیں میں رکھے ہُوئے مشکیزہ کی مانند ہو گیا ہُوں، \q2 تو بھی مَیں آپ کے قوانین کو نہیں بھُولتا۔ \q1 \v 84 مَیں آپ کا خادِم کب تک اِنتظار کروں؟ \q2 آپ میرے ستانے والوں پر کب فتویٰ دیں گے؟ \q1 \v 85 مغروُروں نے آپ کے آئین کے اُصُولوں کے خِلاف، \q2 میرے لیٔے گڑھے کھودے ہیں۔ \q1 \v 86 آپ کے سبھی اَحکام برحق ہیں؛ \q2 میری مدد کریں کیونکہ میرے دشمن خوامخواہ مُجھے ستاتے ہیں۔ \q1 \v 87 اُنہُوں نے مُجھے زمین پر سے تقریباً مٹا ہی ڈالا تھا، \q2 لیکن مَیں نے آپ کے فرمانوں کو ترک نہیں کیا۔ \q1 \v 88 اَپنی لافانی مَحَبّت کے مُطابق میری زندگی کا تحفُّظ کریں، \q2 تاکہ مَیں آپ کے مُنہ سے نکلی ہوئی شہادتوں پر عَمل کرتا رہُوں گا۔ \qa ל ل \q1 \v 89 اَے یَاہوِہ، آپ کا کلام اَبدی ہے؛ \q2 وہ آسمان پر مُستقِل طور پر قائِم رہتاہے۔ \q1 \v 90 آپ کی وفاداری پُشت در پُشت جاری رہتی ہے؛ \q2 آپ نے زمین کو قائِم کیا اَور اُسے استحکام بخشا۔ \q1 \v 91 آپ کے آئین آج تک قائِم ہے، \q2 کیونکہ سَب چیزیں آپ کی خدمت گزار ہیں۔ \q1 \v 92 اگر آپ کے آئین میرے لیٔے باعثِ مسرّت نہ ہوتی، \q2 تو میں اَپنی مُصیبت میں ہلاک ہو چُکا ہوتا۔ \q1 \v 93 مَیں آپ کے قوانین کو کبھی نہ بھُولوں گا، \q2 کیونکہ اُن ہی کے وسیلہ سے آپ نے مُجھے محفوظ رکھا ہے۔ \q1 \v 94 مُجھے بچا لیں کیونکہ مَیں آپ کا ہُوں؛ \q2 اَور آپ کے فرمانوں کا طالب رہا ہُوں۔ \q1 \v 95 بدکار لوگ مُجھے تباہ کرنے پر آمادہ ہیں، \q2 لیکن مَیں آپ کی شہادتوں پر غور کروں گا۔ \q1 \v 96 مَیں نے دیکھا کہ ہر کمال کی کویٔی نہ کویٔی حَد ہوتی ہے؛ \q2 لیکن آپ کے اَحکام لامحدود ہیں۔ \qa מ م \q1 \v 97 آہ، مُجھے آپ کے آئین کتنی عزیز ہے! \q2 میں دِن بھر اُسی پر غوروخوض کرتا رہتا ہُوں۔ \q1 \v 98 آپ کے اَحکام مُجھے میرے دُشمنوں سے زِیادہ دانشمند بنا دیتے ہیں، \q2 کیونکہ وہ ہمیشہ میرے ساتھ ہیں۔ \q1 \v 99 میں اَپنے تمام اُستادوں سے بھی زِیادہ فہم رکھتا ہُوں، \q2 کیونکہ مَیں آپ کی شہادتوں پر غور کرتا رہتا ہُوں، \q1 \v 100 مَیں آپ کے قوانین پر عَمل کرتا ہُوں، \q2 میں بُزرگوں سے زِیادہ سمجھ رکھتا ہُوں۔ \q1 \v 101 آپ کے کلام پر عَمل کرنے سے، \q2 مَیں نے ہر بُری راہ سے اَپنے قدم باز رکھے ہیں۔ \q1 \v 102 مَیں آپ کے آئین سے کنارہ کش نہ ہُوا، \q2 کیونکہ خُود آپ نے مُجھے تعلیم دی ہے۔ \q1 \v 103 آپ کے اقوال کا ذائقہ کس قدر شیریں ہے، \q2 وہ میرے مُنہ میں شہد سے بھی زِیادہ میٹھے لگتے ہیں! \q1 \v 104 میں ہر جھُوٹی روِش سے نفرت کرتا ہُوں؛ \q2 کیونکہ آپ کے قوانین سے مُجھے فہم حاصل ہوتاہے۔ \qa נ ن \q1 \v 105 آپ کا کلام میرے قدموں کے لیٔے چراغ، \q2 اَور میری راہ کے لیٔے رَوشنی ہے۔ \q1 \v 106 مَیں نے قَسم کھائی ہے اَور اُس پر قائِم ہُوں، \q2 کہ مَیں آپ کے آئین کی صداقت کے اَحکام پر عَمل کروں گا۔ \q1 \v 107 اَے یَاہوِہ، مَیں نے بہت دُکھ سہا ہے؛ \q2 اَپنے کلام کے مُطابق میری زندگی کو محفوظ رکھیں۔ \q1 \v 108 اَے یَاہوِہ، میرے مُنہ سے رضا کی قُربانی قبُول فرمائیں، \q2 اَور مُجھے اَپنی آئین کی تعلیم عطا کریں۔ \q1 \v 109 حالانکہ میری جان ہر وقت میری ہتھیلی پر ہے، \q2 تو بھی مَیں آپ کے آئین کو فراموش نہیں کرتا۔ \q1 \v 110 بدکار لوگوں نے میرے لیٔے پھندا لگایا ہے، \q2 لیکن مَیں آپ کے فرمانوں سے نہیں بھٹکا۔ \q1 \v 111 آپ کی شہادتیں میری اَبدی مِیراث ہیں؛ \q2 وہ میرے دِل کا سُرور ہیں۔ \q1 \v 112 میں آخِر تک پُورے دِل سے \q2 آپ کے قوانین کو مانتا رہُوں گا۔ \qa (ס) س \q1 \v 113 مُجھے دوغلے لوگوں سے نفرت ہے، \q2 لیکن مُجھے آپ کے آئین پسند ہے۔ \q1 \v 114 آپ میری پناہ گاہ اَور میری سِپر ہیں؛ \q2 میری اُمّید آپ کے کلام پر ہے۔ \q1 \v 115 اَے بدکردارو! مُجھ سے دُورہو جاؤ، \q2 تاکہ میں اَپنے خُدا کے اَحکام پر عَمل کر سکوں! \q1 \v 116 اَپنے وعدہ کے مُطابق مُجھے سنبھالیں اَور مَیں زندہ رہُوں گا؛ \q2 میری اُمّید ٹوٹنے نہ پایٔے۔ \q1 \v 117 مُجھے سنبھالیں اَور مَیں محفوظ رہُوں گا؛ \q2 میں ہمیشہ آپ کے قوانین کا لحاظ رکھوں گا۔ \q1 \v 118 جو آپ کے اَحکام سے بھٹک جاتے ہیں آپ اُن سَب کو ردّ کر دیتے ہیں، \q2 کیونکہ اُن کی مکّاری لاحاصل ہے۔ \q1 \v 119 آپ زمین کے سَب بدکار لوگوں کو دھات کے میل کی مانند چھانٹ دیتے ہیں؛ \q2 اِس لیٔے مَیں آپ کی شہادتوں کو عزیز رکھتا ہُوں۔ \q1 \v 120 آپ کے خوف سے میرا جِسم کانپتا ہے؛ \q2 اَور مَیں آپ کے آئین کے فیصلوں سے ڈرتا ہُوں۔ \qa ע ع \q1 \v 121 مَیں نے وُہی کیا جو راست اَور بجا ہے؛ \q2 مُجھے سِتم ڈھانے والوں کے ہاتھ میں نہ چھوڑیں۔ \q1 \v 122 اَپنے خادِم کی فلاح و بہبودی کے ضامن ہوں؛ \q2 مغروُر مُجھ پر ظُلم نہ ڈھائیں۔ \q1 \v 123 آپ کی نَجات اَور صداقت کے وعدے کے اِنتظار میں، \q2 میری آنکھیں تھک گئیں۔ \q1 \v 124 اَپنے خادِم مُجھ سے اَپنی شفقت و مَحَبّت کے مُطابق سلُوک کریں \q2 اَور مُجھے اَپنے قوانین سکھائیں۔ \q1 \v 125 مَیں آپ کا خادِم ہُوں، مُجھے فہم عنایت فرمائیں، \q2 تاکہ مَیں آپ کی شہادتوں کو سمجھ سکوں۔ \q1 \v 126 اَے یَاہوِہ، اَب وقت آ گیا ہے کہ آپ کوئی سزا کے لئے قدم اُٹھائیں؛ \q2 کیونکہ آپ کے آئین کی خِلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ \q1 \v 127 چونکہ مَیں آپ کے اَحکام کو \q2 سونے سے بَلکہ خالص سونے سے بھی زِیادہ عزیز رکھتا ہُوں، \q1 \v 128 اَور چونکہ مَیں آپ کے قوانین کو برحق سمجھتا ہُوں، \q2 اِس لیٔے ہر جھُوٹی راہ سے مُجھے نفرت ہے۔ \qa פ ف \q1 \v 129 آپ کی شہادتیں تعجُّب اَنگیز ہیں؛ \q2 اِس لیٔے میں اُن پر عَمل کرتا ہُوں۔ \q1 \v 130 آپ کے کلام کی تشریح نُور بخشتی ہے؛ \q2 اَور سادہ دِلوں کو سمجھ عطا کرتی ہے۔ \q1 \v 131 آپ کے اَحکام کے اشتیاق میں، \q2 میں اَپنا مُنہ کھول کر ہانپتا ہُوں۔ \q1 \v 132 میری طرف پھریں اَور مُجھ پر رحم فرمائیں۔ \q2 جَیسے آپ اَپنے نام سے مَحَبّت رکھنے والوں پر ہمیشہ کرتے ہیں۔ \q1 \v 133 اَپنے کلام کے مُطابق میرے قدموں کی رہنمائی کریں؛ \q2 کویٔی بدی مُجھ پر غالب نہ آئے۔ \q1 \v 134 لوگوں کے ظُلم سے مُجھے چھُڑا لیں، \q2 تاکہ مَیں آپ کے فرمانوں پر عَمل کر سکوں۔ \q1 \v 135 اَپنا چہرہ اَپنے خادِم پر جلوہ گِر فرمائیں \q2 اَور اَپنے اَحکام مُجھے سکھائیں۔ \q1 \v 136 میری آنکھوں سے آنسُوؤں کے چشمے جاری ہیں، \q2 کیونکہ لوگ آپ کے آئین پر عَمل نہیں کر رہے ہیں۔ \qa צ ص \q1 \v 137 اَے یَاہوِہ، آپ راستباز ہیں، \q2 اَور آپ کے آئین بھی برحق ہیں۔ \q1 \v 138 آپ کی مُقرّر کی ہوئی شہادتیں برحق ہیں؛ \q2 وہ مُکمّل طور پر قابل یقین ہیں۔ \q1 \v 139 میری غیرت مُجھے کھا جاتی ہے، \q2 کیونکہ میرے دُشمن آپ کے کلام کو بھُول جاتے ہیں۔ \q1 \v 140 آپ کے وعدے پُوری طرح خالص ثابت ہُوئے، \q2 اَور آپ کا خادِم میں اُنہیں عزیز رکھتا ہُوں۔ \q1 \v 141 حالانکہ میں ادنیٰ اَور حقیر ہُوں، \q2 تو بھی آپ کے قوانین کو فراموش نہیں کرتا۔ \q1 \v 142 آپ کی راستبازی اَبدی ہے \q2 اَور آپ کے آئین برحق ہیں۔ \q1 \v 143 مُصیبت اَور تکلیف نے مُجھے دبا رکھا ہے، \q2 لیکن آپ کے اَحکام میری خُوشنودی کا باعث ہیں۔ \q1 \v 144 آپ کی شہادتیں اَبد تک راست ہیں؛ \q2 مُجھے فہم عنایت فرمائیں تاکہ میں زندہ رہُوں۔ \qa ק ق \q1 \v 145 میں سارے دِل سے آپ کو پُکارتا ہُوں، اَے یَاہوِہ، مُجھے جَواب دیں، \q2 اَور مَیں آپ کے قوانین پر عَمل کروں گا۔ \q1 \v 146 مَیں نے آپ کو پُکارتا ہُوں، مُجھے بچا لیں \q2 اَور مَیں آپ کی شہادتوں پر عَمل کروں گا۔ \q1 \v 147 میں صُبح سویرے اُٹھتا ہُوں اَور مدد کے لئے پُکارتا ہُوں؛ \q2 مُجھے آپ کے کلام پر اِعتبار ہے۔ \q1 \v 148 رات کے ہر پہر میری آنکھیں کھُل جاتی ہیں، \q2 تاکہ مَیں آپ کے وعدہ پر دھیان کروں۔ \q1 \v 149 اَپنی شفقت و مَحَبّت کے مُطابق میری آواز سُنیں؛ \q2 اَے یَاہوِہ، اَپنے آئین کے مُطابق میری زندگی کو محفوظ رکھیں۔ \q1 \v 150 شرارت آمیز منصُوبے بنانے والے قریب آ گئے ہیں، \q2 لیکن وہ آپ کے آئین سے بہت دُور ہیں۔ \q1 \v 151 تو بھی اَے یَاہوِہ، آپ بہت قریب ہیں، \q2 اَور آپ کے سَب اَحکام حق ہیں۔ \q1 \v 152 بہت پہلے ہی مُجھے آپ کی شہادتوں سے یہ حقیقت مَعلُوم ہو گئی تھی \q2 کہ آپ نے اُنہیں اَبد تک کے لیٔے قائِم کیا ہے۔ \qa ר ر \q1 \v 153 میری تکلیف پر نظر کریں اَور مُجھے اُس سے رِہائی بخشیں، \q2 کیونکہ مَیں نے آپ کے آئین کو فراموش نہیں کیا۔ \q1 \v 154 میری وکالت کریں اَور مُجھے رِہائی بخشیں؛ \q2 اَپنے وعدے کے مُطابق میری زندگی کی حِفاظت کریں۔ \q1 \v 155 نَجات بدکار لوگوں سے دُور ہے، \q2 کیونکہ وہ آپ کے قوانین کی جُستُجو میں نہیں رہتے۔ \q1 \v 156 اَے یَاہوِہ، آپ کی رحمت عظیم ہے؛ \q2 اَپنے آئین کے مُطابق میری زندگی کی حِفاظت کریں۔ \q1 \v 157 مُجھ پر سِتم ڈھانے والے اَور میرے مُخالف بہت ہیں، \q2 لیکن مَیں آپ کی شہادتوں سے کنارہ کش نہ ہُوا۔ \q1 \v 158 میں دغابازوں کو نفرت کی نگاہ سے دیکھتا ہُوں، \q2 کیونکہ وہ آپ کے کلام پر عَمل نہیں کرتے۔ \q1 \v 159 دیکھو، مُجھے آپ کے قوانین سے کیسی مَحَبّت ہے؛ \q2 اَے یَاہوِہ، اَپنی شفقت و مَحَبّت کے مُطابق میری زندگی کا تحفُّظ کریں۔ \q1 \v 160 آپ کے کلام کا اصل حق پر قائِم ہے؛ \q2 اَور آپ کے سَب سچّے اَحکام اَبدی ہیں۔ \qa ש ش \q1 \v 161 حُکمراں بلاوجہ مُجھے ستاتے ہیں، \q2 لیکن میرے دِل میں آپ کے کلام کا ڈر ہے۔ \q1 \v 162 جَیسے کویٔی لُوٹ کا مال\f + \fr 119‏:162 \fr*\fq لُوٹ کا مال \fq*\ft یعنی جنگ میں شِکست خوردہ دشمن سے چھینا گیا مال۔\ft*\f* پا کر خُوش ہوتاہے \q2 وَیسے ہی مَیں آپ کے وعدہ کے سبب سے خُوش ہُوں۔ \q1 \v 163 مُجھے جھُوٹ سے نفرت اَور کراہیّت ہے \q2 لیکن آپ کے آئین سے مُجھے مَحَبّت ہے۔ \q1 \v 164 آپ کی برحق شَریعت کی خاطِر \q2 میں دِن میں سات بار آپ کی مدح سرائی کرتا ہُوں۔ \q1 \v 165 آپ کے آئین سے مَحَبّت رکھنے والے بےحد مطمئن ہوتے ہیں، \q2 وہ کسی چیز سے بھی ٹھوکر نہیں کھاتے۔ \q1 \v 166 اَے یَاہوِہ، مَیں آپ کی نَجات کا منتظر ہُوں، \q2 اَور آپ کے اَحکام پر عَمل کرتا آیا ہُوں۔ \q1 \v 167 مَیں آپ کی شہادتوں کو مانتا ہُوں، \q2 کیونکہ وہ مُجھے بےحد عزیز ہیں۔ \q1 \v 168 مَیں آپ کے درجات اَور شہادتوں پر عَمل کرتا ہُوں، \q2 کیونکہ میری سَب روِشیں آپ کو مَعلُوم ہیں۔ \qa ת ت \q1 \v 169 اَے یَاہوِہ، میری فریاد آپ کے حُضُور میں پہُنچے؛ \q2 اَپنے کلام کے مُطابق مُجھے فہم عطا فرمائیں۔ \q1 \v 170 میری مِنّت آپ کے حُضُور میں پہُنچے؛ \q2 اَپنے وعدہ کے مُطابق مُجھے چھُڑائیں۔ \q1 \v 171 میرے لبوں سے ہمیشہ آپ کی سِتائش نکلے، \q2 کیونکہ آپ مُجھے اَپنے قوانین سِکھاتے ہیں۔ \q1 \v 172 میری زبان آپ کے کلام کا نغمہ گائے، \q2 کیونکہ آپ کے سَب اَحکام برحق ہیں۔ \q1 \v 173 آپ کا ہاتھ میری مدد پر آمادہ رہے، \q2 کیونکہ مَیں نے آپ کے قوانین اِختیار کئے ہیں۔ \q1 \v 174 اَے یَاہوِہ، مَیں آپ کی نَجات کا مُشتاق ہُوں، \q2 اَور آپ کے آئین میری خُوشی کا باعث ہے۔ \q1 \v 175 مُجھے سلامت رکھیں تاکہ مَیں آپ کی سِتائش کر سکوں، \q2 اَور آپ کے آئین مُجھے سنبھالے رہے۔ \q1 \v 176 میں کھوئی ہُوئی بھیڑ کی مانند بھٹک گیا ہُوں۔ \q2 آپ ہی اَپنے خادِم کو تلاش کریں، \q2 کیونکہ مَیں نے آپ کے اَحکام فراموش نہیں کئے ہیں۔ \c 120 \cl زبُور 120 \d نغمۂ صعُود۔ عبادت کے لئے مُسافری نغمہ۔ \q1 \v 1 میری اَذیّت کے وقت میں یَاہوِہ سے فریاد کرتا ہُوں، \q2 اَور وہ مُجھے جَواب دیتے ہیں۔ \q1 \v 2 اَے یَاہوِہ، دروغ گو لبوں \q2 اَور دغاباز زبان سے مُجھے بچائیں۔ \b \q1 \v 3 خُدا آپ کے ساتھ کیا کریں گے؟ \q2 اَور اُس کے علاوہ اَور کیا کریں گے، \q2 اَے دغاباز زبان؟ \q1 \v 4 کہ وہ تُجھے زورآور کے تیروں سے، \q2 اَور جھاؤ کے اَنگاروں کے ذریعہ سزا دیں گے۔ \b \q1 \v 5 مُجھ پر افسوس کہ میں مُلکِ میشکؔ میں بستا ہُوں، \q2 اَور قیدارؔ کے خیموں میں رہتا ہُوں! \q1 \v 6 صُلح کے دُشمنوں کی صحبت میں رہتے ہُوئے \q2 مُجھے بڑی مُدّت ہو گئی۔ \q1 \v 7 میں صُلح پسند آدمی ہُوں؛ \q2 لیکن جَب بولتا ہُوں تو وہ لڑنے پر آمادہ ہو جاتے ہیں۔ \c 121 \cl زبُور 121 \d نغمۂ صعُود۔ عبادت کے لئے مُسافری نغمہ۔ \q1 \v 1 میں اَپنی آنکھیں پہاڑوں کی طرف اُٹھاتا ہُوں۔ \q2 میری مدد کہاں سے آئے گی؟ \q1 \v 2 میری مدد یَاہوِہ کی طرف سے ہے، \q2 جو آسمان اَور زمین کے خالق ہیں۔ \b \q1 \v 3 یَاہوِہ تمہارا پاؤں پھسلنے نہ دیں گے؛ \q2 جو تمہارے مُحافظ ہیں وہ اُونگھتے نہیں۔ \q1 \v 4 دراصل اِسرائیل کے مُحافظ \q2 نہ تو کبھی اُونگھتے ہیں نہ سوتے ہیں۔ \b \q1 \v 5 یَاہوِہ تمہارے مُحافظ ہیں۔ \q2 یَاہوِہ تمہارے داہنے ہاتھ پر تمہارے سائبان ہیں؛ \q1 \v 6 دِن کو آفتاب تُمہیں ضرر نہیں پہُنچائے گا، \q2 اَور نہ رات کو ماہتاب۔ \b \q1 \v 7 یَاہوِہ ہر بُلا سے تُمہیں محفوظ رکھیں گے۔ \q2 وہ تمہاری جان کی حِفاظت کریں گے؛ \q1 \v 8 یَاہوِہ تمہاری آمدورفت میں \q2 اَب سے ہمیشہ تک تمہاری حِفاظت کریں گے۔ \c 122 \cl زبُور 122 \d نغمۂ صعُود۔ عبادت کے لئے مُسافری نغمہ۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 مَیں نے اُن لوگوں کے ساتھ مِل کر خُوشی منائی جنہوں نے مُجھ سے کہا: \q2 ”آؤ ہم یَاہوِہ کے گھر چلیں۔“ \q1 \v 2 اَے یروشلیمؔ تمہارے پھاٹکوں کے اَندر \q2 ہم کھڑے ہو گئے ہیں۔ \b \q1 \v 3 یروشلیمؔ ایک اَیسے شہر کی مانند تعمیر کیا گیا، \q2 جو گنُجان آباد ہو۔ \q1 \v 4 جہاں قبیلے، \q2 یعنی یَاہوِہ کے قبیلے \q1 اِسرائیل کو دئیے ہُوئے قوانین کے مُطابق \q2 یَاہوِہ کے نام کی سِتائش کرنے جاتے ہیں۔ \q1 \v 5 جہاں اِنصاف کے تخت، \q2 یعنی داویؔد کے گھرانے کے تخت قائِم ہیں۔ \b \q1 \v 6 یروشلیمؔ کی سلامتی کے لیٔے دعا کرو: \q2 ”آپ سے مَحَبّت رکھنے والے سلامت رہیں۔ \q1 \v 7 اَے یروشلیمؔ، تمہاری فصیلوں کے اَندر خُوشحالی \q2 اَور تمہارے قلعوں میں سکون رہے۔“ \q1 \v 8 اَپنے بھائیوں اَور دوستوں کی خاطِر، \q2 میں کہُوں گا، ”تمہارے درمیان سلامتی قائِم رہے۔“ \q1 \v 9 یَاہوِہ، ہمارے خُدا کے گھر کی خاطِر، \q2 میں تمہاری بھلائی کا طالب رہُوں گا۔ \c 123 \cl زبُور 123 \d نغمۂ صعُود۔ عبادت کے لئے مُسافری نغمہ۔ \q1 \v 1 میں اَپنی آنکھیں آپ کی طرف اُٹھاتا ہُوں، \q2 آپ کی طرف جِس کا تخت آسمان پر ہے۔ \q1 \v 2 جِس طرح غُلاموں کی آنکھیں اَپنے خُداوؔند کی طرف، \q2 اَور خادِمہ کی آنکھیں اَپنی مالکن کے ہاتھ کی طرف لگی رہتی ہیں، \q1 اُسی طرح ہماری آنکھیں یَاہوِہ، ہمارے خُدا کی طرف لگی رہتی ہیں، \q2 جَب تک وہ ہم پر رحم نہ فرمائیں۔ \b \q1 \v 3 ہم پر رحم کریں اَے یَاہوِہ، ہم پر رحم کریں، \q2 کیونکہ ہم دُوسروں سے بہت ذِلّت اُٹھا چُکے ہیں۔ \q1 \v 4 ہم نے مغروُروں کے تمسخر، \q2 اَور گستاخوں کی حقارت کی \q2 بہت برداشت کی۔ \c 124 \cl زبُور 124 \d نغمۂ صعُود۔ عبادت کے لئے مُسافری نغمہ۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اگر یَاہوِہ ہماری طرف نہ ہوتے۔ \q2 اِسرائیل یُوں کہے، \q1 \v 2 اگر یَاہوِہ اُس وقت ہماری طرف نہ ہوتے \q2 جَب لوگوں نے ہم پر حملہ کیا، \q1 \v 3 جَب اُن کا قہر ہم پر بھڑکا، \q2 تو وہ ہمیں زندہ ہی نگل جاتے؛ \q1 \v 4 سیلاب نے ہمیں غرق کر دیا ہوتا، \q2 تیزرَو موجیں ہم پر سے گزر جاتیں، \q1 \v 5 اَور پانی کا جوش و خروش \q2 ہمیں بہا لے جاتا۔ \b \q1 \v 6 یَاہوِہ کی سِتائش ہو، \q2 جنہوں نے ہمیں اُن کے دانتوں کا شِکار نہ ہونے دیا۔ \q1 \v 7 ہم ایک چڑیا کی مانند \q2 صیّاد کے جال میں سے بچ نکلے؛ \q1 جال ٹوٹ گیا، \q2 اَور ہم بچ نکلے۔ \q1 \v 8 ہماری مدد یَاہوِہ کے نام سے ہے، \q2 جو آسمان اَور زمین کے خالق ہیں۔ \c 125 \cl زبُور 125 \d نغمۂ صعُود۔ عبادت کے لئے مُسافری نغمہ۔ \q1 \v 1 یَاہوِہ پر توکّل رکھنے والے کوہِ صِیّونؔ کی مانند ہیں، \q2 جو ہلتا نہیں ہے بَلکہ ہمیشہ قائِم ہے۔ \q1 \v 2 جِس طرح پہاڑ یروشلیمؔ کو گھیرے ہُوئے ہیں، \q2 اُسی طرح اَب سے اَبد تک \q2 یَاہوِہ اَپنے لوگوں کو گھیرے رہتے ہیں۔ \b \q1 \v 3 بدکار لوگوں کا عصا راستبازوں کی مِیراث پر قائِم نہ ہوگا، \q2 تاکہ صادق لوگ اَپنے ہاتھ بدکاری کی طرف نہ بڑھانے پائیں۔ \b \q1 \v 4 اَے یَاہوِہ، نیک لوگوں کا، \q2 اَور راست دِل والوں کا بھلا کریں۔ \q1 \v 5 لیکن جو ٹیڑھی راہوں کی طرف مُڑ کر اُن پر چلنے لگتے ہیں، \q2 اُنہیں یَاہوِہ بدکرداروں کے ساتھ باہر نکال دیں گے۔ \b \q1 اِسرائیل کی سلامتی ہو! \c 126 \cl زبُور 126 \d نغمۂ صعُود۔ عبادت کے لئے مُسافری نغمہ۔ \q1 \v 1 جَب یَاہوِہ اسیروں کو واپس صِیّونؔ لے آئے، \q2 تَب ہم اَیسے تھے گویا خواب دیکھ رہے ہیں۔ \q1 \v 2 تَب ہمارا مُنہ ہنسی سے بھرا تھا، \q2 اَور ہماری زبان پر خُوشی کے نغمے تھے۔ \q1 تَب قوموں کے درمیان یہ کہا جانے لگا، \q2 ”یَاہوِہ نے اُن کے لیٔے بڑے بڑے کام کئے ہیں۔“ \q1 \v 3 یَاہوِہ نے ہمارے لیٔے عظیم کام کئے ہیں، \q2 اَور ہم خُوشی سے پھُولے نہیں سماتے۔ \b \q1 \v 4 اَے یَاہوِہ، نِیگیوؔ کی دریاؤں کی مانند، \q2 ہمیں بحال کر دیں۔ \q1 \v 5 جو آنسُوؤں کے ساتھ بوتے ہیں \q2 وہ خُوشی کے نغموں کے ساتھ کاٹیں گے۔ \q1 \v 6 جو بونے کے لیٔے بیج اُٹھاکر \q2 روتا ہُوا جاتا ہے، \q2 وہ پُولے اُٹھاکر \q2 ہنستا ہُوا واپس ہوگا۔ \c 127 \cl زبُور 127 \d نغمۂ صعُود (ہیکل کی زیارت کا نغمہ)۔ اَز شُلومونؔ۔ \q1 \v 1 اگر یَاہوِہ گھر نہ بنائیں، \q2 تو بنانے والوں کی محنت عبث ہے۔ \q1 اگر یَاہوِہ ہی شہر کی حِفاظت نہ کریں، \q2 تو نگہبانوں کا جاگنا عبث ہے۔ \q1 \v 2 تُم خوامخواہ سویرے جلد اُٹھتے ہو، \q2 اَور رات کو دیر تک جاگتے رہتے ہو، \q1 اَور مشقّت کی روٹی کھاتے ہو۔ \q2 کیونکہ جِن سے یَاہوِہ مَحَبّت رکھتے ہیں اُنہیں آرام کی نیند بھی بخشتے ہیں۔ \b \q1 \v 3 بچے یَاہوِہ کی دی ہُوئی مِیراث ہیں، \q2 اَور بچّے اُن کی طرف سے اجر ہیں۔ \q1 \v 4 جَوانی کے بیٹے \q2 زورآور کے ہاتھ میں تیروں کی مانند ہوتے ہیں۔ \q1 \v 5 مُبارک ہے وہ آدمی، \q2 جِس کا ترکش اُن سے بھرا ہوتاہے! \q1 جَب وہ شہر کے پھاٹک پر اَپنے دُشمنوں سے اُلجھیں گے \q2 تو شرمندہ نہ ہوں گے۔ \c 128 \cl زبُور 128 \d نغمۂ صعُود۔ عبادت کے لئے مُسافری نغمہ۔ \q1 \v 1 مُبارک ہیں وہ جو یَاہوِہ سے ڈرتے ہیں، \q2 اَور اُن کی راہوں پر چلتے ہیں۔ \q1 \v 2 تُم اَپنی محنت کا پھل کھاؤگے؛ \q2 اَور برکت اَور سعادت مندی تمہارے قدم چُومے گی۔ \q1 \v 3 تمہاری بیوی تمہارے گھر میں پھلدار انگور کی بیل کی مانند ہوگی؛ \q2 اَور تمہارے دسترخوان کے چاروں طرف تمہارے بیٹے زَیتُون کی \q2 شاخوں کی مانند ہوں گے۔ \q1 \v 4 یَاہوِہ کا خوف ماننے والا اِنسان \q2 اِسی طرح برکت پاتاہے۔ \b \q1 \v 5 یَاہوِہ عمر بھر \q2 تُمہیں صِیّونؔ میں سے برکت دیں، \q2 اَور تُم یروشلیمؔ کی اِقبالمندی دیکھ پاؤگے۔ \q1 \v 6 اَور تُم اَپنے بچّوں کے بچّے دیکھنے کے لیٔے جیتے رہوگے۔ \q2 اِسرائیل پر سلامتی ہو۔ \c 129 \cl زبُور 129 \d نغمۂ صعُود۔ عبادت کے لئے مُسافری نغمہ۔ \q1 \v 1 ”میرے دُشمنوں نے میری جَوانی سے مُجھے بہت ستایا،“ \q2 اِسرائیل اَب یہ کہے؛ \q1 \v 2 ”میری جَوانی ہی سے اُنہُوں نے مُجھے بہت ستایا ہے، \q2 لیکن وہ مُجھ پر غالب نہ آئے۔ \q1 \v 3 ہل جوتنے والوں نے میری پیٹھ پر ہل چلائے \q2 اَور اَپنی ریگھاریاں لمبی بنائیں۔ \q1 \v 4 لیکن یَاہوِہ صادق ہیں؛ \q2 اُنہُوں نے ہی بدکار لوگوں کی رسّیاں کاٹ کر مُجھے آزاد کر دیا۔“ \b \q1 \v 5 صِیّونؔ سے نفرت کرنے والے \q2 سَب شرم کے مارے پسپا ہُوں۔ \q1 \v 6 وہ چھت پر کی گھاس کی مانند ہوں، \q2 جو بڑھنے سے پہلے ہی سُوکھ جاتی ہے؛ \q1 \v 7 فصل کاٹنے والا اُس سے اَپنی مُٹّھی بھی نہیں بھر پاتا، \q2 اَور نہ پُولے باندھنے والے کی باہیں بھر پاتی ہیں۔ \q1 \v 8 آس پاس سے گزرنے والے یہ نہیں کہہ پاتے، \q2 ”تُم پر یَاہوِہ کی برکت ہو؛ \q2 ہم تُمہیں یَاہوِہ کے نام سے برکت دیتے ہیں۔“ \c 130 \cl زبُور 130 \d نغمۂ صعُود۔ عبادت کے لئے مُسافری نغمہ۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، میں گہرائیوں میں سے آپ کو پُکارتا ہُوں؛ \q2 \v 2 اَے خُداوؔند، میری آواز سُن لیں۔ \q1 میری اِلتجائے رحم پر \q2 آپ کے کان متوجّہ ہوں۔ \b \q1 \v 3 اگر آپ اَے یَاہوِہ، گُناہوں کو حِساب میں لائیں، \q2 تو اَے خُداوؔند، کون کھڑا رہ سکےگا؟ \q1 \v 4 لیکن مغفرت آپ کے ہاتھ میں ہے؛ \q2 تاکہ آپ کا خوف مانا جائے۔ \b \q1 \v 5 میں یَاہوِہ کی راہ دیکھتا ہُوں، میری جان منتظر ہے، \q2 اَور مَیں اُن کے کلام پر بھروسا رکھتا ہُوں۔ \q1 \v 6 پہرےدار صُبح کا جِتنا اِنتظار کرتے ہیں \q2 اُن کے صُبح کے اِنتظار سے کہیں زِیادہ، \q2 میری جان خُداوؔند کی منتظر ہے۔ \b \q1 \v 7 اَے اِسرائیل! یَاہوِہ پر اُمّید لگائے رکھو، \q2 کیونکہ اُن کے ہاتھ میں لافانی مَحَبّت ہے \q2 اَور اُن ہی کے پاس پُورا فدیہ ہے۔ \q1 \v 8 یَاہوِہ خُود اِسرائیل کا فدیہ دے کر، \q2 اُنہیں اُن کی تمام بدکاری سے چھُڑائیں گے۔ \c 131 \cl زبُور 131 \d نغمۂ صعُود۔ عبادت کے لئے مُسافری نغمہ۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، میرا دِل مغروُر نہیں ہے، \q2 اَور نہ میری آنکھیں گھمنڈی ہیں؛ \q1 میں بڑے بڑے مُعاملوں سے کویٔی سروکار نہیں رکھتا \q2 اَور نہ اُن باتوں سے جو میری سمجھ سے باہر ہوں۔ \q1 \v 2 لیکن مَیں نے اَپنی جان کو تھپکیاں دے کر خاموش کر دیا ہے؛ \q2 جَیسے ایک دُودھ چھُڑایا ہُوا بچّہ اَپنی ماں کی گود میں ہوتاہے، \q2 میری جان میرے اَندر ایک دُودھ چھُڑائے ہُوئے بچّے کے مانند ہی ہے۔ \b \q1 \v 3 اَے اِسرائیل! اَب سے اَبد تک \q2 یَاہوِہ ہی سے اَپنی اُمّید وابستہ رکھ۔ \c 132 \cl زبُور 132 \d نغمۂ صعُود۔ عبادت کے لئے مُسافری نغمہ۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، داویؔد کو \q2 اَور اُن تمام مُصیبتوں کو جو اُنہُوں نے اُٹھائی ہیں، یاد فرمائیں۔ \b \q1 \v 2 اُنہُوں نے یَاہوِہ سے قَسم کھائی \q2 اَور یعقوب کے قادر سے مَنّت مانی ہے: \q1 \v 3 ”میں اَپنے گھر میں داخل نہ ہوں گا \q2 اَور نہ اَپنے پلنگ پر جاؤں گا۔ \q1 \v 4 نہ میں اَپنی آنکھوں میں نیند آنے دُوں گا، \q2 اَور نہ اَپنی پلکوں کو جھپکنے دُوں گا، \q1 \v 5 جَب تک کہ میں یَاہوِہ کے لیٔے کویٔی مقام، \q2 اَور یعقوب کے قادر خُدا کے لیٔے کویٔی مَسکن نہ ڈھونڈ لُوں۔“ \b \q1 \v 6 ہم نے اِفراتہؔ\f + \fr 132‏:6 \fr*\fq اِفراتہؔ \fq*\ft اِفراتہؔ بیت لحم کا قدیم نام ظاہر ہوتاہے، \+xt رُوتؔ 1‏:2؛ میکاہؔ 5‏:2‏\+xt*\ft*\f* میں اُس کی خبر سُنی، \q2 اَور یعؔار\f + \fr 132‏:6 \fr*\fq یعؔار \fq*\ft قِریت یعریمؔ سے یہاں مُراد یعؔار کے کھیت کہلاتےہیں۔\ft*\f* کے کھیتوں میں اُسے پا لیا: \q1 \v 7 ”چلو ہم اُن کی قِیام گاہ میں چلیں؛ \q2 اَور ہم اُن کے پاؤں کی چوکی کے آگے سَجدہ کریں۔ \q1 \v 8 ’اَے یَاہوِہ خُدا، اُٹھیں، آپ اَپنی قُدرت کے صندُوق سمیت، \q2 اَپنی آرامگاہ میں داخل ہوں۔ \q1 \v 9 آپ کے کاہِنؔ راستی سے مُلبّس ہوں؛ \q2 اَور آپ کے مُقدّسین خُوشی کے نعرے ماریں۔‘ “ \b \q1 \v 10 اَپنے خادِم داویؔد کی خاطِر، \q2 اَپنے ممسوح کو ردّ نہ کریں۔ \b \q1 \v 11 یَاہوِہ نے داویؔد سے قَسم کھا کر وعدہ کیا ہے، \q2 ایک سچّا وعدہ جسے وہ ہرگز نہ توڑیں گے: \q1 ”اُن کی نَسل میں سے \q2 ایک شخص اُن کے تخت پر بیٹھے گا۔ \q1 \v 12 اگر تمہارے فرزند میرے عہد \q2 اَور میری شہادتوں پرجو میں اُنہیں سِکھاؤں گا عَمل کریں، \q1 تو اُن کے فرزند بھی \q2 ہمیشہ آپ کے تخت پر بیٹھیں گے۔“ \b \q1 \v 13 کیونکہ یَاہوِہ نے صِیّونؔ کو چُن لیا ہے، \q2 یَاہوِہ نے اُسے اَپنے مَسکن کے لیٔے پسند فرمایاہے: \q1 \v 14 ”یہ ہمیشہ کے لیٔے میری آرامگاہ ہے؛ \q2 اَور یہاں میں تخت نشین رہُوں گا کیونکہ یہی میری خواہش ہے۔ \q1 \v 15 میں اُس کے رزق میں بڑی برکت دُوں گا؛ \q2 اَور اُس کے\f + \fr 132‏:15 \fr*\fq اُس کے \fq*\ft صِیّونؔ\ft*\f* مسکینوں کو روٹی سے سیر کروں گا۔ \q1 \v 16 میں اُس کے کاہِنوں کو نَجات سے مُلبّس کروں گا، \q2 اَور اُس کے مُقدّس ہمیشہ خُوشی سے گاتے رہیں گے۔ \b \q1 \v 17 ”یہاں میں داویؔد کے لیٔے ایک سینگ\f + \fr 132‏:17 \fr*\fq سینگ \fq*\ft یعنی \ft*\fqa یہاں پر ایک مضبُوط بادشاہ کی علامت ہے۔‏\fqa*\f* پیدا کروں گا \q2 اَور اَپنے ممسوح کے لیٔے ایک چراغ رَوشن کروں گا۔ \q1 \v 18 میں اُس کے دُشمنوں کو شرم کا لباس پہناؤں گا، \q2 لیکن اُس کے سَر کا تاج جگمگاتا رہے گا۔“ \c 133 \cl زبُور 133 \d نغمۂ صعُود۔ عبادت کے لئے مُسافری نغمہ۔ داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 یہ کیسی پسندِیدہ اَور خُوشی کی بات ہے \q2 کہ خُدا کے لوگ باہم اِتّفاق سے رہیں! \b \q1 \v 2 یہ اُس بیش قیمت تیل کی مانند ہے جو اَہرونؔ کے سَر پر اُنڈیلا گیا، \q2 اَور داڑھی تک جا پہُنچا، \q1 یعنی اَہرونؔ کی داڑھی تک، \q2 اَور پھر اُن کے چوغے کے گلوبند تک جا پہُنچا۔ \q1 \v 3 گویا یہ کوہِ حرمُونؔ کی اوس ہے \q2 جو کوہِ صِیّونؔ پر پڑ رہی ہے۔ \q1 کیونکہ وہیں یَاہوِہ اَپنی برکت، \q2 بَلکہ ہمیشہ کی زندگی نازل فرماتے ہیں۔ \c 134 \cl زبُور 134 \d نغمۂ صعُود۔ عبادت کے لئے مُسافری نغمہ۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ کے سَب خادِمو، یَاہوِہ کی سِتائش کرو، \q2 تُم جو رات کو یَاہوِہ کے گھر میں خدمت کرتے ہو۔ \q1 \v 2 پاک مَقدِس میں اَپنے ہاتھ اُوپر اُٹھاکر \q2 یَاہوِہ کی سِتائش کرو۔ \b \q1 \v 3 یَاہوِہ آسمان اَور زمین کا خالق، \q2 صِیّونؔ میں سے تُمہیں برکت عنایت فرمائیں۔ \c 135 \cl زبُور 135 \q1 \v 1 یَاہوِہ کی سِتائش کرو۔ \b \q1 یَاہوِہ کے نام کی حَمد کرو؛ \q2 اَے یَاہوِہ، کے خادِمو،\f + \fr 135‏:1 \fr*\ft \+xt زبُور 113‏:1‏\+xt*\ft*\f* \q1 \v 2 تُم جو یَاہوِہ کے گھر میں، \q2 اَور ہمارے خُدا کے گھر کے صحنوں مَیں حاضِر رہتے ہو۔ \b \q1 \v 3 یَاہوِہ کی حَمد کرو کیونکہ یَاہوِہ نیک ہیں؛ \q2 اُن کے نام کی مدح سرائی کرو، اُس سے دِل کو خُوشی ہوتی ہے۔ \q1 \v 4 کیونکہ یَاہوِہ نے یعقوب کو اَپنے لیٔے، \q2 اَور اِسرائیل کو اَپنی خاص مِلکیّت کے طور پر چُن لیا ہے۔ \b \q1 \v 5 میں جانتا ہُوں کہ یَاہوِہ عظیم ہیں، \q2 کہ ہمارے یَاہوِہ تمام معبُودوں سے زِیادہ عظیم ہیں۔ \q1 \v 6 آسمان میں اَور زمین پر، \q2 سمُندروں میں اَور اُن کی تمام گہرائیوں میں، \q2 یَاہوِہ جو چاہتے ہیں وُہی کرتے ہیں۔ \q1 \v 7 وہ زمین کی اِنتہا سے بادل لاتے ہیں؛ \q2 اَور بارش کے ساتھ بجلی بھیجتے ہیں \q2 اَور اَپنے ذخیروں میں سے ہَوا کو باہر لاتے ہیں۔ \b \q1 \v 8 اُن ہی نے مِصر کے پہلوٹھوں کو مار ڈالا، \q2 کیا اِنسان کے، کیا حَیوان کے۔ \q1 \v 9 اَے مِصر! اُنہُوں نے تُم میں فَرعوہؔ اَور اُس کے سَب خادِموں پر، \q2 اَپنے نِشانات اَور عجائب ظاہر کئے۔ \q1 \v 10 اُن ہی نے کیٔی قوموں کو مار ڈالا \q2 اَور زبردست بادشاہوں کو قتل کیا۔ \q1 \v 11 یعنی امُوریوں کا بادشاہ سیحونؔ، \q2 باشانؔ کا بادشاہ عوگؔ \q2 اَور کنعانؔ کے تمام بادشاہ۔ \q1 \v 12 اَور اُن کے مُلک اُنہُوں نے مِیراث میں دے دئیے، \q2 یعنی اَپنی قوم اِسرائیل کی مِیراث میں۔ \b \q1 \v 13 اَے یَاہوِہ، آپ کا نام اَبد تک کے لیٔے ہے، \q2 اَور آپ کی شہرت، اَے یَاہوِہ، \q2 پُشت در پُشت قائِم رہتی ہے۔ \q1 \v 14 کیونکہ یَاہوِہ اَپنے لوگوں کو بےگُناہ قرار دیں گے، \q2 اَور اَپنے بندوں پر رحم کریں گے۔ \b \q1 \v 15 قوموں کے بُت تو چاندی اَور سونا ہیں، \q2 جو آدمی کی دستکاری ہیں۔ \q1 \v 16 اُن بُتوں کے مُنہ ہیں لیکن وہ بول نہیں سکتے، \q2 آنکھیں ہیں لیکن وہ دیکھ نہیں سکتے؛ \q1 \v 17 اُن کے کان ہیں لیکن وہ سُن نہیں سکتے، \q2 اُن کے مُنہ میں سانس ہے ہی نہیں۔ \q1 \v 18 جو اُنہیں بناتے ہیں وہ اُن ہی کی مانند ہو جایٔیں گے، \q2 اَور وہ سَب بھی جو اُن پر بھروسا رکھتے ہیں۔ \b \q1 \v 19 اَے اِسرائیل کے گھرانے والو! یَاہوِہ کو مُبارک کہو؛ \q2 اَے اَہرونؔ کے گھرانے والو! یَاہوِہ کو مُبارک کہو؛ \q1 \v 20 اَے لیوی کے گھرانے والو! یَاہوِہ کو مُبارک کہو؛ \q2 اَے خُدا کا خوف ماننے والو! یَاہوِہ کو مُبارک کہو۔ \q1 \v 21 یَاہوِہ جو یروشلیمؔ میں سکونت پذیر ہیں، \q2 وہ صِیّونؔ میں مُبارک ہوں۔ \b \q1 یَاہوِہ کی سِتائش ہو۔ \c 136 \cl زبُور 136 \q1 \v 1 یَاہوِہ کا شُکر بجا لاؤ کیونکہ وہ بھلےہیں۔ \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \q1 \v 2 معبُودوں کے خُدا کا شُکر بجا لاؤ۔ \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \q1 \v 3 خُداوندوں کے خُدا کا شُکر بجا لاؤ: \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \b \q1 \v 4 اُن کا جو اکیلے بڑے بڑے عجِیب کام کرتے ہیں، \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \q1 \v 5 جنہوں نے اَپنی حِکمت سے آسمان بنایا، \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \q1 \v 6 جنہوں نے زمین کو پانی پر پھیلایا، \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \q1 \v 7 جنہوں نے بڑے بڑے نیّر\f + \fr 136‏:7 \fr*\fq بڑے بڑے نیّر \fq*\ft سُورج اَور چاند\ft*\f* بنائے۔ \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \q1 \v 8 یعنی دِن پر حُکومت کرنے کے لیٔے سُورج، \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \q1 \v 9 اَور رات پر حُکومت کرنے کے لیٔے چاند اَور سِتارے بنائے؛ \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \b \q1 \v 10 اُن کا جنہوں نے مِصر کے پہلوٹھوں کو مارا \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \q1 \v 11 اَور مِصریوں کے درمیان سے اِسرائیل کو نکال لائے \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \q1 \v 12 قوی ہاتھ اَور بُلند بازو سے؛ \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \b \q1 \v 13 اُن کا جنہوں نے بحرِقُلزمؔ کو دو حِصّے کر دیا \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \q1 \v 14 اَور اِسرائیل کو اُس کے بیچ سے پار لے گئے، \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \q1 \v 15 خُدا نے مُلک مِصر کے بادشاہ فَرعوہؔ اَور \q2 اُس کے لشکر کو بحرِقُلزمؔ میں غرق کر دیا؛ \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \b \q1 \v 16 اُن ہی نے اَپنی اُمّت کی بیابان میں رہبری کی، \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \b \q1 \v 17 جنہوں نے بڑے بڑے بادشاہوں کو مارا، \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \q1 \v 18 اَور زبردست بادشاہوں کو قتل کیا۔ \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \q1 \v 19 یعنی امُوریوں کے بادشاہ سیحونؔ کو \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \q1 \v 20 اَور باشانؔ کے بادشاہ عوگؔ کو۔ \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \q1 \v 21 اَور اُن کے مُلک مِیراث میں دئیے، \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \q1 \v 22 یعنی اَپنے خادِم اِسرائیل کو مِیراث میں دئیے؛ \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \b \q1 \v 23 اُن کا جنہوں نے ہمیں ہماری پست حالی میں یاد کیا \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \q1 \v 24 اَور ہمیں ہمارے دُشمنوں سے رِہائی بخشی، \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \q1 \v 25 جو ہر مخلُوق کو روزی فراہم کرتے ہیں۔ \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \b \q1 \v 26 آسمان کے خُدا کا شُکر بجا لاؤ \qr اُن کی شفقت اَبدی ہے۔ \c 137 \cl زبُور 137 \q1 \v 1 جَب ہمیں صِیّونؔ کی یاد آئی \q2 تو ہم بابیل کی دریاؤں کے کنارے پر بیٹھ کر خُوب رُوئے۔ \q1 \v 2 وہاں بید کے درختوں پر \q2 ہم نے اَپنی سِتار لٹکا دئیے، \q1 \v 3 کیونکہ ہمیں اسیر کرنے والوں نے ہم سے نغمہ گانے کو کہا، \q2 ہمیں اَذیّت پہُنچانے والوں نے ہم سے خُوشی منانے کو کہا؛ \q2 اُنہُوں نے کہا: ”صِیّونؔ کے نغموں میں سے کویٔی نغمہ ہمارے لیٔے گاؤ!“ \b \q1 \v 4 ہم پردیس میں رہتے ہُوئے \q2 یَاہوِہ کے نغمے کیسے گا سکتے ہیں؟ \q1 \v 5 اَے یروشلیمؔ! اگر مَیں تُمہیں بھُلا دُوں، \q2 تو میرا داہنا ہاتھ بیکار ہو جائے۔ \q1 \v 6 اگر مَیں تُمہیں یاد نہ رکھوں گا، \q2 اگر مَیں یروشلیمؔ کو، اَپنی سَب سے بڑی خُوشی نہ سمجھوں، \q2 تو میری زبان میرے تالُو سے چپک جائے۔ \b \q1 \v 7 اَے یَاہوِہ، یاد کریں کہ جِس دِن یروشلیمؔ پر اُن کا قبضہ ہُوا۔ \q2 اُس دِن اِدُومیوں نے کیا کہا۔ \q1 اُنہُوں نے چِلّاکر کہا: ”اِسے ڈھا دو، \q2 بُنیاد تک اِسے ڈھا دو!“ \q1 \v 8 اَے بابیل کی بیٹی یعنی بابیل کے لوگ جو تباہ ہونے کو ہیں، \q2 مُبارک ہے وہ جو تُجھے اِس سلُوک کا بدلہ دے \q2 جو تُونے ہم سے کیا۔ \q1 \v 9 جو تیرے بچّوں کو لے کر \q2 چٹّانوں پر پٹک دے۔ \c 138 \cl زبُور 138 \d اَز داویؔد۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، میں اَپنے سارے دِل سے آپ کا شُکر کروں گا؛ \q2 ”معبُودوں“ کے سامنے میں آپ کی سِتائش کروں گا۔ \q1 \v 2 مَیں آپ کے مُقدّس ہیکل کی طرف رخ کرکے سَجدہ کروں گا، \q2 اَور آپ کی لافانی مَحَبّت اَور آپ کی صداقت کی خاطِر \q2 آپ کے نام کی سِتائش کروں گا۔ \q1 کیونکہ آپ نے اَپنے نام اَور اَپنے کلام \q2 کو ہر چیز پر فوقیت بخشی ہے۔ \q1 \v 3 جَب مَیں نے آپ کو پُکارا، تو آپ نے مُجھے جَواب دیا؛ \q2 اَور میری جان کو دِلیر اَور حوصلہ مند بنا دیا۔ \b \q1 \v 4 اَے یَاہوِہ، زمین کے سَب بادشاہ آپ کی سِتائش کریں گے، \q2 کیونکہ اُنہُوں آپ کے مُنہ کا کلام سُنا ہے، \q1 \v 5 وہ یَاہوِہ کی راہوں کا نغمہ گائیں گے، \q2 کیونکہ یَاہوِہ کا جلال عظیم ہے۔ \b \q1 \v 6 حالانکہ یَاہوِہ عالمِ بالا پر ہیں، پھر بھی وہ خاکساروں کی طرف نگاہ کرتے ہیں، \q2 لیکن مغروُروں کو وہ دُور ہی سے پہچان لیتے ہیں۔ \q1 \v 7 حالانکہ میں مُصیبتوں میں سے گزرتا ہُوں، \q2 تو بھی آپ میری جان کی حِفاظت کرتے ہیں؛ \q1 اَور میرے دُشمنوں کے قہر کے خِلاف اَپنا ہاتھ بڑھاتے ہیں، \q2 اَور اَپنے داہنے ہاتھ سے مُجھے بچا لیتے ہیں۔ \q1 \v 8 یَاہوِہ میرے لیٔے اَپنا مقصد پُورا کریں گے؛ \q2 اَے یَاہوِہ، آپ کی شفقت و مَحَبّت اَبدی ہے۔ \q2 اَپنے ہاتھوں کے کاموں کو ترک نہ کریں۔ \c 139 \cl زبُور 139 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے۔ داویؔد کا ایک زبُور۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، آپ نے مُجھے جانچ لیا ہے، \q2 اَور آپ مُجھے جانتے ہیں۔ \q1 \v 2 آپ میرا اُٹھنا بیٹھنا جانتے ہیں، آپ یہ سَب کچھ جانتے ہیں؛ \q2 اَور آپ دُور ہی سے میرے خیالات مَعلُوم کرلیتے ہیں۔ \q1 \v 3 میرا باہر جانا اَور آرام کے لیٔے لیٹنا آپ کی نظر میں ہے؛ \q2 آپ میری سَب روِشوں سے بخُوبی واقف ہیں۔ \q1 \v 4 اِس سے پہلے کہ کویٔی لفظ میری زبان پر آئے، \q2 اَے یَاہوِہ، آپ اُسے پُوری طرح سے جانتے ہیں۔ \q1 \v 5 آپ آگے اَور پیچھے سے مُجھے گھیرے ہُوئے ہے؛ \q2 آپ اَپنا ہاتھ مُجھ پر ہمیشہ رکھے رہتے ہیں۔ \q1 \v 6 یہ علم میرے لیٔے نہایت عجِیب ہے، \q2 یہ بہت اُونچا ہے اَور میری پہُنچ سے باہر ہے۔ \b \q1 \v 7 مَیں آپ کی رُوح سے بچ کر کہاں جاؤں؟ \q2 اَور آپ کی حُضُوری سے بچ کر کدھر بھاگوں؟ \q1 \v 8 اگر آسمان پر چڑھ جاؤں، تو آپ وہاں ہیں؛ \q2 اَور اگر پاتال میں اَپنا بِستر بچھا لُوں، تو آپ وہاں بھی ہیں۔ \q1 \v 9 اگر مَیں فجر کے پر لگا کر اُڑ جاؤں، \q2 اَور سمُندر کے اُس پار جا بسُوں، \q1 \v 10 تو وہاں بھی آپ کا ہاتھ میری رہنمائی کرےگا، \q2 آپ کا داہنا ہاتھ مُجھے مضبُوطی سے سنبھالے رہے گا۔ \q1 \v 11 اگر مَیں کہُوں: ”یقیناً آپ کی تاریکی مُجھے چھُپا لے گی \q2 اَور میرے چاروں طرف کی رَوشنی رات بَن جائے گی،“ \q1 \v 12 تو تاریکی بھی آپ کے لیٔے تاریکی نہ ہوگی؛ \q2 اَور آپ کے لئے رات بھی دِن کی مانند چمکے گی، \q2 آپ کے سامنے تو تاریکی اَور رَوشنی ایک جَیسے ہی ہیں۔ \b \q1 \v 13 کیونکہ آپ نے میرے وُجُود کو پیدا کیا؛ \q2 اَور آپ نے مُجھے میری ماں کے رحم میں صورت بخشی ہے۔ \q1 \v 14 مَیں آپ کا شُکر کرتا ہُوں کہ میں اِس قدر عجِیب طور سے بنایا گیا ہُوں؛ \q2 آپ کے کام حیرت اَنگیز ہیں، \q2 اَور مَیں یہ اَچھّی طرح سے جانتا ہُوں۔ \q1 \v 15 اُس وقت میرا قالب آپ سے چھُپا نہ تھا۔ \q2 جَب مَیں پوشیدگی میں بنایا جا رہاتھا، \q2 جَب مَیں زمین کی گہرائیوں\f + \fr 139‏:15 \fr*\fq زمین کی گہرائیوں \fq*\ft میری ماں کے پیٹ کے اَندھیرے میں\ft*\f* میں مُرتّب کیا جا رہاتھا، \q1 \v 16 آپ کی آنکھوں نے میرے غَیر مُرتّب اجزا کو دیکھا تھا؛ \q2 میرے مُقرّرہ ایّام کا کُل حِساب آپ کی کِتاب میں درج کر دیا گیا تھا، \q2 حالانکہ اُن میں سے ایک کا بھی وُجُود نہیں تھا۔ \q1 \v 17 اَے خُدا، آپ کے خیالات میرے لیٔے کس قدر بیش قیمتی ہیں! \q2 اُن کا مجموعہ کتنا بڑا ہے! \q1 \v 18 اگر مَیں اُنہیں شُمار میں لاؤں، \q2 تو وہ ریت کے ذرّوں سے بھی زِیادہ ہیں۔ \q2 جَب مَیں جاگتا ہُوں، تو آپ کو اَپنے نزدیک پاتا ہُوں۔ \b \q1 \v 19 اَے خُدا، کاش کہ آپ بدکار کو قتل کر ڈالتے! \q2 اَے خُونخوار لوگو! مُجھ سے دُورہو جاؤ! \q1 \v 20 یہ لوگ آپ کے متعلّق بُری نیّت سے بات کرتے ہیں؛ \q2 آپ کے دُشمن آپ کے نام کو بے فائدہ لیتے ہیں۔ \q1 \v 21 اَے یَاہوِہ، کیا مَیں آپ کے عداوت رکھنے والوں سے عداوت نہ رکھوں گا، \q2 اَور اُن سے نفرت نہ کروں جو آپ کے خِلاف سَر اُٹھاتے ہیں؟ \q1 \v 22 میرے پاس اُن کے لیٔے نفرت کے سِوا اَور کچھ بھی نہیں؛ \q2 میں اُنہیں اَپنا دُشمن سمجھتا ہُوں۔ \q1 \v 23 اَے خُدا، آپ مُجھے جانچیں اَور میرے دِل کو پہچانیں؛ \q2 مُجھے آزمائیں اَور میرے مُضطرب خیالات کو جان لیں۔ \q1 \v 24 دیکھیں، مُجھ میں کویٔی بُری روِش تو نہیں، \q2 اَور میری اَبدی راہ میں رہنمائی کریں۔ \c 140 \cl زبُور 140 \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، مُجھے بدکردار اِنسانوں سے چھُڑائیں؛ \q2 ظالموں سے میری حِفاظت کریں، \q1 \v 2 جو اَپنے دِل میں بُرے منصُوبے باندھتے ہیں \q2 اَور ہر روز جنگ برپا کرتے ہیں۔ \q1 \v 3 وہ اَپنی زبانوں کو سانپ کی مانند تیز کرتے ہیں؛ \q2 اَور اُن کے لبوں پر افعی کا زہر ہوتاہے۔\f + \fr 140‏:3 \fr*\ft \+xt رُوم 3‏:13؛ یعقو 3‏:8‏\+xt*\ft*\f* \b \q1 \v 4 اَے یَاہوِہ، مُجھے بدکاروں کے ہاتھ سے بچائیں؛ \q2 اَور ظالموں سے میری حِفاظت کریں \q2 جِن کا اِرادہ ہے کہ میرے پاؤں اُکھاڑ دیں۔ \q1 \v 5 مغروُروں نے میرے لیٔے ایک پھندا چھُپا رکھا ہے؛ \q2 اُنہُوں نے اَپنے جال کی رسّیاں پھیلا دی ہیں \q2 اَور میری راہ میں میرے لیٔے پھندے لگا رکھے ہیں۔ \b \q1 \v 6 اَے یَاہوِہ، مَیں آپ سے کہتا ہُوں، ”آپ میرے خُدا ہیں۔“ \q2 اَے یَاہوِہ، میری فریاد پر کان لگائیں۔ \q1 \v 7 اَے یَاہوِہ قادر، میری نَجات کی قُوّت، \q2 جو جنگ کے دِن میرے سَر\f + \fr 140‏:7 \fr*\fq میرے سَر \fq*\ft جنگ میں میری حِفاظت کی۔\ft*\f* کی حِفاظت کرتا ہے۔ \q1 \v 8 اَے یَاہوِہ، بدکار لوگوں کی مُرادیں پُوری نہ ہونے دیں؛ \q2 اُن کے منصُوبے کامیاب نہ ہونے پائیں، ورنہ وہ مغروُر ہو جایٔیں گے۔ \b \q1 \v 9 میرے گھیرنے والے دُشمنوں کے سَر پر؛ \q2 اُن ہی کے لبوں کی شرارت آ پڑے۔ \q1 \v 10 اُن پر دہکتے اَنگارے گریں؛ \q2 اَور وہ آگ میں پھینک دئیے جایٔیں، \q2 اَور کیچڑ سے بھرے ہُوئے گڑھوں میں ڈالے جایٔیں کہ پھر کبھی اُٹھ نہ سکیں۔ \q1 \v 11 بدگو مُلک میں قدم نہ جما سکیں؛ \q2 اَور تشدّد پسند لوگ مُصیبت کا شِکار ہو جایٔیں۔ \b \q1 \v 12 میں جانتا ہُوں کہ یَاہوِہ غریبوں کا اِنصاف کرتے ہیں \q2 اَور مُحتاجوں کی حمایت کرتے ہیں۔ \q1 \v 13 یقیناً راستباز آپ کے نام کی سِتائش کریں گے \q2 اَور صادق آپ کی حُضُوری میں رہیں گے۔ \c 141 \cl زبُور 141 \d داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، مَیں نے آپ کو پُکارا ہے، جلد میری طرف آ جائیں۔ \q2 جَب مَیں آپ کو پُکاروں تو میری آواز پر کان لگائیں۔ \q1 \v 2 میری دعا بخُور کی مانند آپ کے حُضُور پہُنچ جائے؛ \q2 اَور میرے اُٹھے ہُوئے ہاتھ شام کی قُربانی بَن جایٔیں۔ \b \q1 \v 3 اَے یَاہوِہ، میرے مُنہ پر پہرا بِٹھائیں؛ \q2 اَور میرے لبوں کے دروازہ کی نگہبانی کریں۔ \q1 \v 4 میرے دِل کو کسی بُرائی کی طرف مائل نہ ہونے دیں، \q2 اَور نہ اُسے بدکرداروں کے ساتھ مِل کر \q1 شرارت کے کاموں میں شرکت کرنے دیں؛ \q2 مُجھے اُن کے لذیذ کھانوں سے دُور رکھیں۔ \b \q1 \v 5 اگر راستباز شخص مُجھے مارے تو یہ مہربانی ہوگی؛ \q2 اگر وہ مُجھے تنبیہ کرے تو یہ میرے سَر کا روغن بَن جائے گی۔ \q1 جِس سے میرا سَر اِنکار نہ کرےگا، \q2 پھر بھی میری دعا ہمیشہ بدکرداروں کے اعمال کے خِلاف ہوگی۔ \b \q1 \v 6 اُن دُشمنوں کے حُکمراں چٹّانوں کے کناروں پر سے گرا دئیے جائیں گے، \q2 اَور بدکار لوگ جان لیں گے کہ میرے مُنہ سے اَچھّی باتیں نکلی تھیں۔ \q1 \v 7 وہ کہیں گے، ”جَیسے کویٔی ہل چلاتا اَور زمین کو توڑتا ہے، \q2 اُسی طرح ہماری ہڈّیاں پاتال کے مُنہ پر بِکھیر دی گئی ہیں۔“ \b \q1 \v 8 لیکن اَے یَاہوِہ قادر، میری آنکھیں آپ پر لگی ہُوئی ہیں؛ \q2 مَیں آپ کی پناہ لیتا ہُوں، مُجھے موت کے حوالہ نہ کریں۔ \q1 \v 9 بدکرداروں نے جو پھندے اَورجو جال میرے لیٔے بچھا رکھے ہیں، \q2 اُن سے مُجھے دُور رکھیں۔ \q1 \v 10 بدکار لوگ خُود اَپنے ہی جالوں میں پھنس کر رہ جایٔیں، \q2 اَور مَیں سلامت بچ نکلوں۔ \c 142 \cl زبُور 142 \d داویؔد کا \tl مشکیل‏\tl*\f + \fr 142‏:0 \fr*\fl عُنوان: \fl*\ft مُمکنہ طور پر ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح ہو سَکتا ہے۔\ft*\f* جَب وہ غار میں تھے۔ ایک دعا۔ \q1 \v 1 میں چِلّاکر یَاہوِہ کو مدد کے لئے پُکارتا ہُوں؛ \q2 میں اَپنی آواز بُلند کرکے یَاہوِہ سے مِنّت کرتا ہُوں۔ \q1 \v 2 میں یَاہوِہ کے حُضُور میں اَپنی مُصیبت بَیان کرتا ہُوں؛ \q2 اَور اَپنا حالِ زار اُن ہی کو کہہ سُناتا ہُوں۔ \b \q1 \v 3 جَب میری رُوح میرے اَندر نڈھال ہو جاتی ہے، \q2 تَب آپ ہی میری راہ جانتے ہیں۔ \q1 جِس راہ پر میں چلتا ہُوں \q2 اُس میں میرے دُشمنوں نے میرے لیٔے پھندا لگا رکھا ہے۔ \q1 \v 4 میری داہنی طرف نگاہ کریں اَور دیکھیں؛ \q2 کسی کو میری جان کی پروا نہیں ہے۔ \q1 اَور میرے لیٔے کویٔی جائے پناہ نہیں؛ \q2 اَور کویٔی میری جان کی فکر نہیں کرتا۔ \b \q1 \v 5 اَے یَاہوِہ، ”مَیں آپ سے فریاد کرتا ہُوں؛ \q2 میں کہتا ہُوں کہ آپ میری پناہ ہیں، \q2 زندوں کی زمین میں آپ میرا سَب کچھ ہیں۔“ \b \q1 \v 6 میری فریاد کی طرف کان لگائیں، \q2 میں نہایت پریشان ہُوں؛ \q1 میرا تعاقب کرنے والوں سے مُجھے بچائیں، \q2 کیونکہ وہ مُجھ سے زِیادہ زورآور ہیں۔ \q1 \v 7 مُجھے میری قَید سے آزاد کر دیں، \q2 تاکہ آپ کے نام کی سِتائش کر سکوں۔ \q1 تَب راستباز میرے گِرد جمع ہو جایٔیں گے \q2 کیونکہ آپ نے مُجھ پر اِحسَان کیا ہے۔ \c 143 \cl زبُور 143 \d داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، میری دعا سُن لیں، \q2 میری رحم کی فریاد پر کان لگائیں؛ \q1 اَپنی وفاداری اَور راستی کے مُطابق \q2 میری نَجات کے لیٔے آئیں۔ \q1 \v 2 اَپنے خادِم کو عدالت میں نہ لائیں، \q2 کیونکہ زندوں میں سے کویٔی آپ کی نگاہ میں راستباز نہیں۔ \q1 \v 3 دُشمن میرا تعاقب کر رہاہے، \q2 اُس نے میری جان کو کُچل کر خاک میں مِلا دیا ہے؛ \q1 اُس نے مُجھے تاریکی میں اَیسے لوگوں کی مانند رکھ چھوڑا ہے \q2 جو عرصہ ہُوا مَر چُکے ہیں۔ \q1 \v 4 اِس سبب سے میری رُوح میرے اَندر نڈھال ہو چُکی ہے؛ \q2 اَور میرا دِل بےچین ہے۔ \q1 \v 5 مُجھے پُرانے دِن یاد آتے ہیں؛ \q2 مَیں آپ کے سَب کاموں کو دھیان میں لاتا ہُوں \q2 اَور آپ کی دستکاری پر غور کرتا ہُوں۔ \q1 \v 6 میں اَپنے ہاتھ آپ کی طرف پھیلاتا ہُوں؛ \q2 میری جان خشک زمین کی طرح آپ کی پیاسی ہے۔ \b \q1 \v 7 اَے یَاہوِہ، مُجھے جلد جَواب دیں؛ \q2 میری رُوح نڈھال ہو چُکی ہے۔ \q1 اَپنا چہرہ مُجھ سے نہ چھُپائیں \q2 اَیسا نہ ہو کہ مَیں اُن کی مانند ہو جاؤں جو پاتال میں اُتر جاتے ہیں۔ \q1 \v 8 صُبح، میرے لیٔے آپ کی لافانی مَحَبّت کی خبر لے کر آئے، \q2 کیونکہ میرا توکّل آپ پر ہے۔ \q1 مُجھے وہ راہ بتائیں جِس پر میں چلُوں، \q2 کیونکہ میری جان کی اُمّید آپ ہی سے وابستہ ہے۔ \q1 \v 9 اَے یَاہوِہ، مُجھے میرے دُشمنوں سے چھُڑائیں، \q2 کیونکہ میرے چھُپنے کی جگہ آپ ہی ہیں۔ \q1 \v 10 مُجھے سکھائیں کہ آپ کی مرضی پُوری کر سکوں، \q2 کیونکہ آپ میرے خُدا ہیں؛ \q1 آپ کی نیک رُوح، \q2 ہموار زمین پر میری رہنمائی کرے۔ \b \q1 \v 11 اَے یَاہوِہ، اَپنے نام کی خاطِر، \q2 میری جان کی حِفاظت کریں؛ \q2 اَپنی راستبازی کے مُطابق میری جان کو مُصیبت سے رِہائی بخشیں۔ \q1 \v 12 اَپنی لافانی مَحَبّت کے مُطابق میرے دُشمنوں کو نابود کر دیں؛ \q2 میرے تمام مُخالفوں کو تباہ کر دیں، \q2 کیونکہ مَیں آپ کا خادِم ہُوں۔ \c 144 \cl زبُور 144 \d داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 یَاہوِہ میری چٹّان مُبارک ہو، \q2 جو میرے ہاتھوں کو جنگ کرنے، \q2 اَور میری اُنگلیوں کو لڑنے کے قابل بناتے ہیں۔ \q1 \v 2 وہ میرے شفیق خُدا اَور میرا قلعہ ہیں، \q2 میرے محکم بُرج اَور میرے چھُڑانے والے، \q1 میری سِپر اَور میری جائے پناہ ہیں، \q2 اَورجو میری اُمّت کو میرے تابع کرتے ہیں۔ \b \q1 \v 3 اَے یَاہوِہ، اِنسان کیا ہے کہ آپ اُس کے لیٔے فِکرمند ہوں، \q2 اَور آدمؔ زاد کیا ہے کہ آپ اُس کا خیال کریں؟ \q1 \v 4 اِنسان سانس کی طرح ہے؛ \q2 اُس کے ایّام ڈھلتے ہُوئے سایہ کی مانند ہیں۔ \b \q1 \v 5 اَے یَاہوِہ، اَپنے آسمان کو جھُکا کر نیچے اُتر آئیں؛ \q2 پہاڑوں کو چھُوئیں تو اُن میں سے دُھواں نکلے گا۔ \q1 \v 6 بجلی گرائیں اَور دُشمنوں کو پراگندہ کر دیں؛ \q2 اَپنے تیر چلائیں اَور اُنہیں شِکست دیں۔ \q1 \v 7 اُوپر سے اَپنا ہاتھ بڑھائیں؛ \q2 اَور زورآور سیلابوں سے \q1 مُجھے بچائیں \q2 اَور پردیسیوں کے ہاتھ سے مُجھے رِہائی دیں، \q1 \v 8 جِن کے مُنہ میں جھُوٹ بھرا ہے، \q2 اَور جِن کے داہنے ہاتھ دغاباز ہیں، چھُڑا لیں۔ \b \q1 \v 9 اَے خُدا، مَیں آپ کے لیٔے ایک نیا نغمہ گاؤں گا؛ \q2 دس تار والے بربط پر مَیں آپ کے لیٔے نغمہ سرائی کروں گا۔ \q1 \v 10 اُن کے لیٔے جو بادشاہوں کو فتح عنایت کرتے ہیں، \q2 اَور اَپنے خادِم داویؔد کو بچاتے ہیں۔ \b \q1 مہلک تلوار سے۔ \v 11 چھُڑا لیں؛ \q2 مُجھے پردیسیوں کے ہاتھ سے۔ \q1 جِن کے مُنہ میں جھُوٹ بھرا ہے، \q2 اَور جِن کا داہنا ہاتھ دغاباز ہے۔ \b \q1 \v 12 تَب ہمارے بیٹے اَپنی جَوانی میں \q2 بڑھتے ہُوئے پَودوں کی مانند ہوں گے، \q1 اَور ہماری بیٹیاں اُن سُتونوں کی مانند ہوں گی \q2 جو کسی محل کی شان بڑھانے کے لیٔے تراشے گیٔے ہوں۔ \q1 \v 13 ہمارے کھتّے، \q2 ہر قِسم کی جنس سے بھرے ہوں گے۔ \q1 ہماری بھیڑیں ہزاروں کی تعداد میں بڑھیں گی، \q2 بَلکہ ہمارے کھیتوں میں وہ کیٔی گُنا زِیادہ ہو جایٔیں گی؛ \q2 \v 14 ہمارے بَیل خُوب لدے ہوں گے، \q1 دیواریں شگافوں سے محفوظ رہیں گی، \q2 نہ لوگوں کو اسیر ہوکر جانا پڑےگا، \q2 نہ ہی ہمارے گلی کوچوں میں چیخنے چِلّانے کی آواز سُنایٔی دے گی۔ \q1 \v 15 مُبارک ہے وہ قوم جِس پر یہ حال صادق آتا ہے؛ \q2 مُبارک ہے وہ اُمّت جِن کے خُدا، یَاہوِہ ہیں۔ \c 145 \cl زبُور 145 \d حَمد کا نغمہ، داویؔد کا زبُور۔ \q1 \v 1 میرے خُدا، آپ میرے بادشاہ ہیں۔ مَیں آپ کی تمجید کروں گا؛ \q2 میں ابدُالآباد آپ کے نام کی سِتائش کروں گا۔ \q1 \v 2 میں ہر روز آپ کو مُبارک کہُوں گا \q2 اَور ابدُالآباد آپ کے نام کی تمجید کروں گا۔ \b \q1 \v 3 یَاہوِہ عظیم ہیں اَور بڑی سِتائش کے لائق ہیں؛ \q2 اُن کی عظمت ادراک سے باہر ہے۔ \q1 \v 4 آپ کے کاموں کی تعریف اَور آپ کی قُدرت کا بَیان؛ \q2 پُشت در پُشت ہوتا رہے گا۔ \q1 \v 5 وہ آپ کی جلالی شان و شوکت کا تذکرہ کریں گے، \q2 اَور مَیں آپ کے عجِیب و غریب کاموں پر غور کروں گا۔ \q1 \v 6 وہ آپ کے حیرت اَنگیز کاموں کی قُدرت کا ذِکر کریں گے، \q2 اَور مَیں آپ کے عظیم کاموں کا اعلان کروں گا۔ \q1 \v 7 وہ آپ کی بڑی مہربانیوں کا جَشن منائیں گے \q2 اَور خُوشی سے آپ کی راستبازی کا نغمہ گائیں گے۔ \b \q1 \v 8 یَاہوِہ رحیم و کریم ہیں، \q2 قہر کرنے میں دھیمے اَور شفقت میں غنی ہیں۔ \b \q1 \v 9 یَاہوِہ سَب پر مہربان ہیں؛ \q2 اَور اُن کا کرم اُن کی ساری مخلُوق پر ہے۔ \q1 \v 10 اَے یَاہوِہ، آپ کی ساری مخلُوق آپ کی مدح سرائی کرےگی؛ \q2 اَور آپ کے مُقدّسین آپ کی تمجید کریں گے۔ \q1 \v 11 وہ آپ کی بادشاہی کے جلال کا ذِکر \q2 اَور آپ کی قُدرت کا بَیان کریں گے، \q1 \v 12 تاکہ سَب اِنسان آپ کے عظیم کاموں کو جانیں \q2 اَور آپ کی بادشاہی کی جلالی شان و شوکت سے واقف ہو جائیں۔ \q1 \v 13 آپ کی بادشاہی اَبدی بادشاہی ہے، \q2 اَور آپ کی حُکومت پُشت در پُشت قائِم رہتی ہے۔ \b \q1 یَاہوِہ اَپنے سارے وعدے پُورے کرتے ہیں \q2 اَور اَپنی تمام مخلُوق پر مہربان ہیں۔ \q1 \v 14 یَاہوِہ سَب گرتے ہوؤں کو سنبھالتے ہیں \q2 اَور سَب جھُکے ہوؤں کو اُٹھا کھڑا کرتے ہیں۔ \q1 \v 15 سَب کی آنکھیں آپ کی طرف لگی رہتی ہیں، \q2 اَور آپ اُنہیں وقت پر اُن کی خُوراک مہیا کرتے ہیں۔ \q1 \v 16 تُم اَپنی مُٹّھی فیّاضی سے کھولتے ہو \q2 اَور ہر جاندار کی خواہش پُوری کرتے ہو۔ \b \q1 \v 17 یَاہوِہ اَپنی سَب راہوں میں صادق ہیں \q2 اَور اَپنے تمام کاموں میں رحیم ہیں۔ \q1 \v 18 یَاہوِہ اُن سَب کے قریب ہیں جو اُنہیں پُکارتے ہیں، \q2 یعنی اُن سَب کے قریب، جو اُنہیں سچّے دِل سے پُکارتے ہیں۔ \q1 \v 19 وہ اُن کی مُرادیں بر لاتے ہیں جو اُن کا خوف مانتے ہیں؛ \q2 وہ اُن کی فریاد سُنتے ہیں اَور اُنہیں بچاتے ہیں۔ \q1 \v 20 یَاہوِہ اُن سَب کی حِفاظت کرتے ہیں، جو اُن سے مَحَبّت رکھتے ہیں، \q2 لیکن وہ سَب بدکار لوگوں کو فنا کر دیں گے۔ \b \q1 \v 21 میرے مُنہ سے یَاہوِہ کی سِتائش ہوگی۔ \q2 ہر مخلُوق ابدُالآباد \q2 اُن کے پاک نام کی مدح سرائی کرے۔ \c 146 \cl زبُور 146 \q1 \v 1 یَاہوِہ کی سِتائش ہو۔ \b \q1 اَے میری جان، یَاہوِہ کی حَمد کر۔ \b \q1 \v 2 میں عمر بھر یَاہوِہ کی سِتائش کروں گا؛ \q2 جَب تک میں زندہ ہُوں، اَپنے خُدا کی مدح سرائی کروں گا۔ \q1 \v 3 اُمرا پر ہی بھروسا کرو، \q2 نہ فانی اِنسان پرجو بچا نہیں سکتے۔ \q1 \v 4 جَب اُن کی رُوح پرواز کر جاتی ہے تو وہ خاک میں مِل جاتے ہیں؛ \q2 اُسی دِن اُن کے منصُوبے مِٹ جاتے ہیں۔ \q1 \v 5 مُبارک ہے وہ شخص جِس کے مددگار یعقوب کے خُدا ہیں، \q2 جِس کی اُمّید یَاہوِہ اَپنے خُدا پر ہے۔ \b \q1 \v 6 خُدا نے آسمانوں اَور زمین اَور \q2 سمُندر کو اَورجو کچھ اُن میں مَوجُود ہر چیز کو پیدا کیا ہے۔ \q2 یعنی یَاہوِہ جو ہمیشہ تک وفادار ہیں۔ \q1 \v 7 وہ مظلوموں کی حمایت کرتے ہیں \q2 اَور بھُوکوں کو کھانا کھِلاتے ہیں۔ \q1 یَاہوِہ قَیدیوں کو آزاد کرتے ہیں، \q2 \v 8 یَاہوِہ اَندھوں کو بینائی بخشتے ہیں، \q1 اَور یَاہوِہ جھُکے ہوؤں کو اُٹھا کھڑا کرتے ہیں، \q2 یَاہوِہ صادقوں کو عزیز رکھتے ہیں۔ \q1 \v 9 یَاہوِہ پردیسیوں کی حِفاظت کرتے ہیں \q2 اَور یتیم اَور بِیوہ کو سنبھالتے ہیں، \q2 لیکن وہ بدکاروں کی راہوں کو کَج کر دیتے ہیں۔ \b \q1 \v 10 اَے صِیّونؔ! یَاہوِہ آپ کے خُدا اَبد تک سلطنت کرتے رہیں گے، \q2 اُن کی سلطنت پُشت در پُشت قائِم رہے گی۔ \b \q1 یَاہوِہ کی سِتائش کرو۔ \c 147 \cl زبُور 147 \q1 \v 1 یَاہوِہ کی حَمد کرو۔ \b \q1 ہمارے خُدا کی مدح سرائی کرنا کتنا اَچھّا ہے، \q2 اُن کی سِتائش کرنا کتنا دِل پسند اَور مُناسب ہے! \b \q1 \v 2 یَاہوِہ یروشلیمؔ کو تعمیر کرتے ہیں؛ \q2 وہ اِسرائیل کے جَلاوطنوں کو جمع کرتے ہیں۔ \q1 \v 3 یَاہوِہ شکستہ دِلوں کو شفا بخشتے ہیں \q2 اَور اُن کے زخم باندھتے ہیں۔ \q1 \v 4 وہ تاروں کی تعداد مُقرّر کرتے ہیں \q2 اَور ہر ایک کو نام بنام پُکارتے ہیں۔ \q1 \v 5 ہمارے یَاہوِہ عظیم اَور بڑی قُدرت والے ہیں؛ \q2 اُن کی حِکمت کی کوئی اِنتہا نہیں۔ \q1 \v 6 یَاہوِہ حلیموں کو سنبھالتے ہیں \q2 لیکن بدکاروں کو خاک میں مِلا دیتے ہیں۔ \b \q1 \v 7 یَاہوِہ کے لیٔے شُکر گُزاری کے ساتھ نغمہ گاؤ؛ \q2 سِتار پر ہمارے خُدا کی مدح سرائی کرو۔ \b \q1 \v 8 وہ آسمان کو بادلوں سے ڈھانک دیتے ہیں؛ \q2 اَور زمین پر مینہ برساتے ہیں \q2 اَور پہاڑوں پر گھاس اُگاتے ہیں۔ \q1 \v 9 وہ مویشیوں کو خُوراک مہیا کرتے ہیں \q2 اَور کوّے کے بچّوں کو بھی جَب وہ کائیں کائیں کرتے ہیں۔ \b \q1 \v 10 گھوڑے کی قُوّت میں اُنہیں کویٔی دلچسپی نہیں، \q2 نہ جنگجو کی پنڈلیاں اُنہیں پسند آتی ہیں۔ \q1 \v 11 یَاہوِہ اُن سے خُوش ہوتے ہیں جو اُن سے ڈرتے ہیں، \q2 اَورجو اُن کی لافانی مَحَبّت کے اُمّیدوار ہیں۔ \b \q1 \v 12 اَے یروشلیمؔ! یَاہوِہ کی تمجید کر؛ \q2 اَے صِیّونؔ! اَپنے خُدا کی سِتائش کر۔ \b \q1 \v 13 کیونکہ وہ تمہارے پھاٹکوں کی سلاخیں مضبُوط کرتے ہیں \q2 اَور وہ تمہارے شہر کے اَندر تمہارے لوگوں کو برکت دیتے ہیں۔ \q1 \v 14 وہ تمہاری سرحدوں پر اَمن قائِم رکھتے ہیں \q2 اَور تُمہیں اَچھّے سے اَچھّے گیہُوں سے آسُودہ کرتے ہیں۔ \b \q1 \v 15 وہ اَپنا حُکم زمین پر بھیجتے ہیں؛ \q2 اُن کا کلام نہایت تیزرَو ہے۔ \q1 \v 16 وہ برف کو اُون کی مانند گراتے ہیں \q2 اَور برف کے گالوں کو اُون کی مانند بِکھیرتے ہیں۔ \q1 \v 17 وہ اَپنے اولوں کو کنکریوں کی طرح پھینکتے ہیں، \q2 اُن کے سرد جھونکوں کو کون برداشت کر سَکتا ہے؟ \q1 \v 18 وہ اَپنا کلام نازل فرما کر اُنہیں پگھلا دیتے ہیں؛ \q2 اَور اَپنی ہوایٔیں چلاتے ہیں اَور ندیاں بہنے لگتی ہیں۔ \b \q1 \v 19 اُنہُوں نے اَپنا کلام یعقوب پر نازل کیا ہے، \q2 اَور اَپنے آئین اَور قوانین اِسرائیل پر ظاہر کئے۔ \q1 \v 20 اُنہُوں نے اَیسا سلُوک کسی اَور قوم کے ساتھ نہیں کیا؛ \q2 وہ اُن کے آئین سے واقف نہیں۔ \b \q1 یَاہوِہ کی سِتائش ہو۔ \c 148 \cl زبُور 148 \q1 \v 1 یَاہوِہ کی سِتائش ہو۔ \b \q1 آسمان پر سے یَاہوِہ کی سِتائش کرو، \q2 عالمِ بالا پر اُن کی سِتائش کرو۔ \q1 \v 2 اَے یَاہوِہ کے فرشتو! سَب اُن کی سِتائش کرو، \q2 اَے اُن کے آسمانی فَوج! سَب اُن کی سِتائش کرو۔ \q1 \v 3 اَے سُورج! اَے چاند! اُن کی سِتائش کرو، \q2 اَے نُورانی سِتارو! سَب اُن کی سِتائش کرو۔ \q1 \v 4 اَے فلک الافلاک، اُن کی سِتائش کرو، \q2 اَور تُو بھی اَے فِضا پر کے پانی۔ \b \q1 \v 5 یہ سَب یَاہوِہ کے نام کی سِتائش کریں، \q2 کیونکہ اُنہُوں نے حُکم دیا اَور یہ پیدا ہو گیٔے۔ \q1 \v 6 کیونکہ اُنہُوں نے اُسے ابدُالآباد کے لیٔے قائِم کیا؛ \q2 اُنہُوں نے ایک قوانین جاری کیا جو اٹل ہے۔ \b \q1 \v 7 زمین پر سے یَاہوِہ کی سِتائش کرو، \q2 اَے سَب بڑی بڑی سمُندری مخلُوقات اَور تمام گہرے سمُندرو، \q1 \v 8 اَے بجلی اَور اولو، اَور برف اَور بادلو، \q2 اَور طُوفانی ہواؤ جو اُن کے حُکم کی تعمیل کرتی ہو، \q1 \v 9 اَے پہاڑو اَور سَب ٹِیلو، \q2 اَے میوہ دار درختو اَور سَب دیودارو، \q1 \v 10 اَے جنگلی جانورو اَور سَب مویشیو، \q2 اَے رینگنے والے کیڑے مکوڑو اَور اُڑنے والے پرندو، \q1 \v 11 اَے زمین کے بادشاہو اَور سَب قومو، \q2 اَے اُمرا اَور زمین کے سَب حاکمو، \q1 \v 12 اَے نوجوانو اَور کنواریو، \q2 اَے عمر رسیدہ اَور بچّو۔ \b \q1 \v 13 یہ سَب یَاہوِہ کے نام کی سِتائش کریں، \q2 کیونکہ صِرف اُن ہی کا نام ممتاز ہے؛ \q2 اَور اُن کی شان و شوکت زمین اَور آسمان سے بُلند ہے۔ \q1 \v 14 اُنہُوں نے اَپنی اُمّت کے سینگ کو بُلند کیا ہے،\f + \fr 148‏:14 \fr*\fq سینگ کو بُلند کیا ہے، \fq*\ft آیت 14الف کے معنی ہے، خُدا نے اَپنے لوگوں کو مضبُوط کیا ہے۔\ft*\f* \q2 جو اُن کے سَب مُقدّسین کے لیٔے فخر کا، \q2 اَور اَپنی مُقرّب قوم بنی اِسرائیل کے لیٔے تعریف کا باعث ہو۔ \b \q1 یَاہوِہ کی سِتائش کرو۔ \c 149 \cl زبُور 149 \q1 \v 1 یَاہوِہ کی سِتائش کرو۔ \b \q1 یَاہوِہ کے لیٔے نیا نغمہ گاؤ، \q2 مُقدّسین کے مجمع میں اُن کی سِتائش کرو۔\f + \fr 149‏:1 \fr*\ft \+xt مُکا 5‏:9؛ 14‏:3‏\+xt*\ft*\f* \b \q1 \v 2 اِسرائیل اَپنے خالق میں شادمان رہے؛ \q2 اَور فرزندانِ صِیّونؔ اَپنے بادشاہ کے سبب سے شادمان ہوں۔ \q1 \v 3 اِسرائیلی رقص کرتے ہُوئے اُن کے نام کی سِتائش کریں \q2 اَور دف اَور سِتار بجا کر اُن کی مدح سرائی کریں۔ \q1 \v 4 کیونکہ یَاہوِہ اَپنے لوگوں سے خُوش رہتے ہیں؛ \q2 اَور حلیموں کو نَجات کا تاج پہناتے ہیں۔ \q1 \v 5 مُقدّسین اِس اِعزاز سے خُوش ہُوں، \q2 اَور اَپنے بِستروں پر بھی خُوشی سے نغمہ سرائی کریں۔ \b \q1 \v 6 خُدا کی تمجید اُن کے مُنہ میں \q2 اَور دو دھاری تلوار اُن کے ہاتھ میں رہے، \q1 \v 7 تاکہ قوموں سے اِنتقام لیں \q2 اَور اُمّتوں کو سزا دیں، \q1 \v 8 اَور اُن کے بادشاہوں کو زنجیروں سے جکڑیں، \q2 اَور اُن کے اُمرا کو لوہے کی بیڑیاں پہنائیں، \q1 \v 9 تاکہ جو سزا اُن کے لیٔے مُقرّر تھی وہ اُسے پُورا کریں۔ \q2 اُن کے سَب مُقدّسین کو یہ شرف بخشا گیا ہے۔ \b \q1 یَاہوِہ کی سِتائش کرو۔ \c 150 \cl زبُور 150 \q1 \v 1 یَاہوِہ کی سِتائش کرو۔ \b \q1 خُدا کی اُن کے پاک مَقدِس میں سِتائش کرو؛ \q2 اُن کے زبردست آسمانوں میں اُن کی سِتائش کرو۔ \b \q1 \v 2 یَاہوِہ کی قُدرت کی کاریگری کے سبب سے اُن کی سِتائش کرو؛ \q2 اُن کی بڑی عظمت کے سبب سے اُن کی سِتائش کرو۔ \q1 \v 3 نرسنگے کی آواز کے ساتھ اُن کی سِتائش کرو، \q2 بربط اَور سِتار کے ساتھ اُن کی سِتائش کرو، \q1 \v 4 دف اَور رقص کے ساتھ اُن کی سِتائش کرو، \q2 تاردار سازوں اَور بانسری کے ساتھ اُن کی سِتائش کرو، \q1 \v 5 جھنجھناتی جھانجھ کے ساتھ اُن کی سِتائش کرو، \q2 گونجتی ہُوئی جھانجھ کے ساتھ اُن کی سِتائش کرو۔ \b \q1 \v 6 ہر جاندار مخلُوق، یَاہوِہ کی سِتائش کرے۔ \b \q1 یَاہوِہ کی سِتائش کرو۔