\id NUM - Biblica® Open Urdu Contemporary Version \usfm 3.0 \ide UTF-8 \h گِنتی \toc1 گِنتی کی کِتاب \toc2 گِنتی \toc3 گِن \mt1 گِنتی \mt2 کی کِتاب \c 1 \s1 مردُم شماری \p \v 1 بنی اِسرائیل کے مُلک مِصر سے نکل آنے کے دُوسرے سال کے دُوسرے مہینے کے پہلے دِن سِینؔائی کے بیابان میں یَاہوِہ نے خیمہ اِجتماع میں مَوشہ سے باتیں کیں اَور یہ حُکم دیا: \v 2 ”تُم بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کی اُن کی برادری اَور خاندانوں کے مُطابق ہر ایک مَرد کا یکے بعد دیگرے نام درج کرکے مردُم شُماری کرو۔ \v 3 تُم اَور اَہرونؔ تمام اِسرائیلی مَردوں کی اُن کہ دستوں کے مُطابق گِنتی کرنا جو بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے ہُوں اَورجو فَوج میں خدمت کرنے کے قابل ہُوں۔ \v 4 اَور ہر قبیلہ سے ایک آدمی جو اَپنے خاندان کا سردار ہو تمہاری مدد کرے۔ \b \lh \v 5 ”اَورجو آدمی تمہاری مدد کریں گے اُن کے نام یہ ہیں: \b \li1 ”رُوبِنؔ کے قبیلہ سے شدِیُورؔ کا بیٹا اِلیضُورؔ؛ \li1 \v 6 شمعُونؔ کے قبیلہ سے ضُوریشدّؔی کا بیٹا سلُومی ایل؛ \li1 \v 7 یہُوداہؔ کے قبیلہ سے عَمّیندابؔ کا بیٹا نحشونؔ؛ \li1 \v 8 یِسَّکاؔر کے قبیلہ سے ضُعرؔ کا بیٹا نتنی ایل؛ \li1 \v 9 زبُولُون کے قبیلہ سے حیلونؔ کا بیٹا اِلیابؔ؛ \li1 \v 10 یُوسیفؔ کے بیٹوں میں سے: \li2 اِفرائیمؔ کے قبیلہ سے عمّیہُوؔد کا بیٹا اِلیشمعؔ \li2 منشّہ کے قبیلہ سے پِداہضُورؔ کا بیٹا گَملی ایل؛ \li1 \v 11 بِنیامین کے قبیلہ سے ابیدانؔ بِن گِدعونیؔ؛ \li1 \v 12 دانؔ کے قبیلہ سے احیعزر بِن عمّی شدّؔی؛ \li1 \v 13 آشیر کے قبیلہ سے عُکرانؔ کا بیٹا پگعِیلؔ؛ \li1 \v 14 گادؔ کے قبیلہ سے دعُوایلؔ کا بیٹا اِلیاسفؔ؛ \li1 \v 15 نفتالی کے قبیلہ سے عینانؔ کا بیٹا اَخیرعؔ۔“ \b \lf \v 16 جماعت میں سے اِن آدمیوں کا جو اَپنے قبیلوں کے سردار تھے تقرّر کیا گیا۔ وہ اِسرائیل کی برادریوں کے سربراہ تھے۔ \b \p \v 17 مَوشہ اَور اَہرونؔ نے اُن آدمیوں کو جِن کے نام اُنہیں بتائے گیٔے تھے اَپنے ساتھ لیا۔ \v 18 اَور دُوسرے مہینے کے پہلے دِن ساری جماعت کو جمع کیا۔ لوگوں نے اَپنی اَپنی برادری اَور خاندانوں کے مُطابق اَپنا حسب و نَسب ظاہر کیا اَورجو مَرد بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے تھے اُن کے نام یکے بعد دیگرے درج کئے گیٔے۔ \v 19 جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا اُسی کے مُطابق اُس نے اُنہیں سِینؔائی کے بیابان میں گِنا۔ \b \li1 \v 20 اِسرائیل کے پہلوٹھے رُوبِنؔ کی نَسل سے: \li2 بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے سبھی مَردوں کے نام جو فَوج میں خدمت کرنے کے قابل تھے اَپنی اَپنی برادری اَور خاندان کے مُطابق یکے بعد دیگرے درج کئے گیٔے۔ \v 21 اَور رُوبِنؔ کے قبیلہ سے جِن آدمیوں کے نام درج کئے گیٔے اُن کی تعداد 46,500 تھی۔ \b \li1 \v 22 شمعُونؔ کی نَسل سے: \li2 بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے سبھی مَردوں کے نام جو فَوج میں خدمت کرنے کے قابل تھے اَپنی اَپنی برادری اَور خاندان کے مُطابق یکے بعد دیگرے درج کئے گیٔے۔ \v 23 اَور شمعُونؔ کے قبیلہ سے جِن آدمیوں کے نام درج کئے گیٔے اُن کی تعداد 59,300 تھی۔ \b \li1 \v 24 گادؔ کی نَسل سے: \li2 بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے سبھی مَردوں کے نام جو فَوج میں خدمت کرنے کے قابل تھے اَپنی اَپنی برادری اَور خاندان کے مُطابق یکے بعد دیگرے درج کئے گیٔے۔ \v 25 اَور گادؔ کے قبیلہ سے جِن آدمیوں کے نام درج کئے گیٔے اُن کی تعداد 45,650 تھی۔ \b \li1 \v 26 یہُوداہؔ کی نَسل سے: \li2 بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے سبھی مَردوں کے نام جو فَوج میں خدمت کرنے کے قابل تھے اَپنی اَپنی برادری اَور خاندان کے مُطابق یکے بعد دیگرے درج کئے گیٔے۔ \v 27 یہُوداہؔ کے قبیلہ سے جِن آدمیوں کے نام درج کئے گیٔے اُن کی تعداد 74,600 تھی۔ \b \li1 \v 28 یِسَّکاؔر کی نَسل سے: \li2 بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے سبھی مَردوں کے نام جو فَوج میں خدمت کرنے کے قابل تھے اَپنی اَپنی برادری اَور خاندان کے مُطابق یکے بعد دیگرے درج کئے گیٔے۔ \v 29 یِسَّکاؔر کے قبیلہ سے جِن آدمیوں کے نام درج کئے گیٔے اُن کی تعداد 54,400 تھی۔ \b \li1 \v 30 زبُولُون کی نَسل سے: \li2 بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے سبھی مَردوں کے نام جو فَوج میں خدمت کرنے کے قابل تھے اَپنی اَپنی برادری اَور خاندان کے مُطابق یکے بعد دیگرے درج کئے گیٔے۔ \v 31 زبُولُون کے قبیلہ سے جِن آدمیوں کے نام درج کئے گیٔے اُن کی تعداد 57,400 تھی۔ \b \lh \v 32 یُوسیفؔ کی اَولاد: \li1 یعنی اِفرائیمؔ کی نَسل سے: \li2 بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے سبھی مَردوں کے نام جو فَوج میں خدمت کرنے کے قابل تھے اَپنی اَپنی برادری اَور خاندان کے مُطابق یکے بعد دیگرے درج کئے گیٔے۔ \v 33 اِفرائیمؔ کے قبیلہ سے جِن آدمیوں کے نام درج کئے گیٔے اُن کی تعداد 40,500 تھی۔ \li1 \v 34 منشّہ کی نَسل سے: \li2 بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے سبھی مَردوں کے نام جو فَوج میں خدمت کرنے کے قابل تھے اَپنی اَپنی برادری اَور خاندان کے مُطابق یکے بعد دیگرے درج کئے گیٔے۔ \v 35 منشّہ کے قبیلہ سے جِن آدمیوں کے نام درج کئے گیٔے اُن کی تعداد 32,200 تھی۔ \b \li1 \v 36 بِنیامین کی نَسل سے: \li2 بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے سبھی مَردوں کے نام جو فَوج میں خدمت کرنے کے قابل تھے اَپنی اَپنی برادری اَور خاندان کے مُطابق یکے بعد دیگرے درج کئے گیٔے۔ \v 37 بِنیامین کے قبیلہ سے جِن آدمیوں کے نام درج کئے گیٔے اُن کی تعداد 35,400 تھی۔ \b \li1 \v 38 دانؔ کی نَسل سے: \li2 بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے سبھی مَردوں کے نام جو فَوج میں خدمت کرنے کے قابل تھے اَپنی اَپنی برادری اَور خاندان کے مُطابق یکے بعد دیگرے درج کئے گیٔے۔ \v 39 دانؔ کے قبیلہ سے جِن آدمیوں کے نام درج کئے گیٔے اُن کی تعداد 62,700 تھی۔ \b \li1 \v 40 آشیر کی نَسل سے: \li2 بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے سبھی مَردوں کے نام جو فَوج میں خدمت کرنے کے قابل تھے اَپنی اَپنی برادری اَور خاندان کے مُطابق یکے بعد دیگرے درج کئے گیٔے۔ \v 41 آشیر کے قبیلہ سے جِن آدمیوں کے نام درج کئے گیٔے اُن کی تعداد 41,500 تھی۔ \b \li1 \v 42 نفتالی کی نَسل سے: \li2 بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے سبھی مَردوں کے نام جو فَوج میں خدمت کرنے کے قابل تھے اَپنی اَپنی برادری اَور خاندان کے مُطابق یکے بعد دیگرے درج کئے گیٔے۔ \v 43 نفتالی کے قبیلہ سے جِن آدمیوں کے نام درج کئے گیٔے اُن کی تعداد 53,400 تھی۔ \b \lf \v 44 مَوشہ اَور اَہرونؔ اَور بنی اِسرائیل کے بَارہ سرداروں نے جِس میں سے ہر ایک اَپنے اَپنے خاندان کا سردار تھا جِن مَردوں کو گِنا وہ یہی تھے۔ \v 45 چنانچہ تمام بنی اِسرائیل میں جتنے مَرد بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے تھے اَورجو اِسرائیل کی فَوج میں خدمت کرنے کے قابل تھے اَپنے اَپنے خاندانوں کے مُطابق شُمار کئے گیٔے۔ \v 46 اُن کی کُل تعداد 6,03,550 تھی۔ \b \p \v 47 البتّہ لیوی کے قبیلہ کے خاندانوں کا اَوروں کے ساتھ شُمار نہ کیا گیا۔ \v 48 کیونکہ یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا تھا، \v 49 ”تُم لیوی کے قبیلہ کا شُمار نہ کرنا اَور نہ ہی اُنہیں دُوسرے اِسرائیلیوں کی مردُم شماری میں شامل کرنا۔ \v 50 بَلکہ تُم لیویوں کو مَسکن اَور اُس کی تمام آرائِش کی چیزوں اَور اُس سے متعلّقہ ہر شَے کا نِگراں مُقرّر کرنا۔ وہ مَسکن اَور اُس کی آرائِش کی چیزوں کو اُٹھائیں اُس کی حِفاظت کریں اَور اُس کے اطراف ڈیرے ڈالیں۔ \v 51 جَب کبھی مَسکن کے خیمہ کو کہیں اَور لے جانے کا وقت آئے تو لیوی اُسے گرائیں اَور جَب کبھی اُسے کھڑا کرنے کا موقع آئے تو لیوی ہی یہ کام کریں۔ اَور اگر کویٔی اَور شخص اُس کے قریب آ جائے تو وہ جان سے ماراجائے۔ \v 52 اَور بنی اِسرائیل اَپنے اَپنے دستوں کے مُطابق اَپنے خیمے کھڑے کریں یعنی ہر شخص اَپنی اَپنی چھاؤنی میں اَور اَپنے اَپنے پرچم کے نیچے خیمہ زن ہو۔ \v 53 البتّہ لیوی شہادت کے مَسکن کے اطراف اَپنے خیمے کھڑے کریں تاکہ بنی اِسرائیل کی جماعت پر غضب نازل نہ ہو۔ لیوی شہادت کے مَسکن کی حِفاظت کے ذمّہ دار ہوں گے۔“ \p \v 54 چنانچہ بنی اِسرائیل نے وَیسا ہی کیا، جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \c 2 \s1 قبیلوں کی چھاؤنیوں کی ترتیب \p \v 1 یَاہوِہ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ کو حُکم دیا: \v 2 ”بنی اِسرائیل خیمہ اِجتماع کے اِردگرد لیکن اُس سے کچھ فاصلہ پر اَپنے اَپنے پرچموں کے نیچے اَور اَپنے اَپنے آبائی خاندانوں کے پرچموں کے ساتھ اَپنی چھاؤنیاں قائِم کریں۔“ \b \lh \v 3 اَور مشرق کی جانِب جہاں سے آفتاب طُلوع ہوتاہے: \li1 یہُوداہؔ کی چھاؤنی کے دستے اَپنے جھنڈے کے نیچے اَپنے ڈیرے لگائیں اَور عَمّیندابؔ کا بیٹا نحشونؔ یہُوداہؔ کا سردار ہوگا۔ \v 4 اَور اُس کے دستے کے شُمار کَردہ مَردوں کی تعداد 74,600 ہے۔ \li1 \v 5 یِسَّکاؔر کا قبیلہ اُن کے مُتّصل خیمہ زن ہو اَور ضُعرؔ کا بیٹا نتنی ایل بنی یِسَّکاؔر کا سردار ہوگا۔ \v 6 اَور اُس کے دستوں کے شُمار کَردہ مَردوں کی تعداد 54,400 ہے۔ \li1 \v 7 زبُولُون کا قبیلہ اُن کے مُتّصل ہوگا اَور حیلونؔ کا بیٹا اِلیابؔ بنی زبُولُون کا سردار ہوگا۔ \v 8 اَور اُس کے دستے کے شُمار کئے ہویٔے مَردوں کی تعداد 57,400 ہے۔ \lf \v 9 یہُوداہؔ کی چھاؤنی کے لیٔے نامزد کَردہ تمام مَردوں کی تعداد اُن کے اَپنے دستوں کے مُطابق 1,86,400 ہے۔ پہلے یہی کُوچ کریں گے۔ \b \lh \v 10 جُنوب کی جانِب \li1 رُوبِنؔ کی چھاؤنی کے دستے اَپنے اَپنے جھنڈوں کے نیچے ہوں گے اَور شدِیُورؔ کا بیٹا اِلیضُورؔ بنی رُوبِنؔ کا سردار ہوگا۔ \v 11 اُس کے دستے کے شُمار کَردہ مَردوں کی تعداد 46,500 ہے۔ \li1 \v 12 شمعُونؔ کا قبیلہ اُن کے مُتّصل خیمہ زن ہوگا اَور ضُوریشدّؔی کا بیٹا سلُومی ایل بنی شمعُونؔ کا سردار ہوگا۔ \v 13 اُس کے دستے کے شُمار کَردہ مَردوں کی تعداد 59,300 ہے۔ \li1 \v 14 گادؔ کا قبیلہ اُن کے مُتّصل ہوگا اَور دعُوایلؔ\f + \fr 2‏:14 \fr*\fq دعُوایلؔ \fq*\ft کچھ نُسخوں میں \ft*\fqa رِعوایلؔ بھی لِکھا ہُواہے۔\fqa*\f* کا بیٹا اِلیاسفؔ بنی گادؔ کا سردار ہوگا۔ \v 15 اُس کے دستے کے شُمار کَردہ مَردوں کی تعداد 45,650 ہے۔ \lf \v 16 رُوبِنؔ کی چھاؤنی کے لیٔے نامزد کئے ہویٔے تمام مَردوں کی تعداد اُن کے اَپنے دستوں کے مُطابق 1,51,450 ہے۔ کُوچ کے وقت اِن کا دُوسرا مقام ہوگا۔ \b \li1 \v 17 تَب سَب چھاؤنیوں کے درمیان سے خیمہ اِجتماع اَور لیویوں کی چھاؤنی کے افراد کُوچ کریں گے اَور وہ اِسی ترتیب سے جَیسے کے اُن کے ڈیرے کھڑے ہوں گے اَپنی اَپنی جگہ پر اَور اَپنے اَپنے جھنڈے کے نیچے کُوچ کریں گے۔ \b \lh \v 18 مغرب کی جانِب اِفرائیمؔ کی چھاؤنی کے دستے اَپنے اَپنے پرچم کے نیچے ہوں گے \li1 اَور عمّیہُوؔد کا بیٹا اِلیشمعؔ بنی اِفرائیمؔ کا سردار ہوگا۔ \v 19 اُس کے دستے کے شُمار کَردہ مَردوں کی تعداد 40,500 ہے۔ \li1 \v 20 منشّہ کا قبیلہ اُن کے مُتّصل ہوگا اَور پِداہضُورؔ کا بیٹا گَملی ایل بنی منشّہ کا سردار ہوگا۔ \v 21 اُس کے لشکر کے شُمار کَردہ مَردوں کی تعداد 32,200 ہے۔ \li1 \v 22 پھر بِنیامین کا قبیلہ ہوگا اَور ابیدانؔ بِن گِدعونیؔ بنی بِنیامین کا سردار ہوگا۔ \v 23 اُس کے دستے کے شُمار کَردہ مَردوں کی تعداد 35,400 ہے۔ \lf \v 24 اِفرائیمؔ کی چھاؤنی کے لیٔے نامزد کئے ہویٔے تمام مَردوں کی تعداد اُن کے اَپنے دستوں کے مُطابق 1,08,100 ہے۔ کُوچ کے وقت اُن کا مقام تیسرا ہوگا۔ \b \lh \v 25 شمال کی جانِب \li1 دانؔ کی چھاؤنی کے دستے اَپنے اَپنے پرچموں کے نیچے ہوں گے اَور احیعزر بِن عمّی شدّؔی بنی دانؔ کا سردار ہوگا۔ \v 26 اُس کے دستے کے شُمار کَردہ مَردوں کی تعداد 62,700 ہے۔ \li1 \v 27 آشیر کا قبیلہ اُن کے مُتّصل خیمہ زن ہوگا اَور عُکرانؔ کا بیٹا پگعِیلؔ بنی آشیر کا سردار ہوگا۔ \v 28 اُس کے دستے کے شُمار کَردہ مَردوں کی تعداد 41,500 ہے۔ \li1 \v 29 پھر نفتالی کا قبیلہ ہوگا اَور عینانؔ کا بیٹا اَخیرعؔ بنی نفتالی کا سردار ہوگا۔ \v 30 اُس کے دستوں کے شُمار کَردہ مَردوں کی تعداد 53,400 ہے۔ \lf \v 31 دانؔ کی چھاؤنی کے لیٔے نامزد کَردہ تمام مَردوں کی تعداد 1,57,600 ہے۔ وہ اَپنے اَپنے پرچموں کے نیچے سَب سے پیچھے کُوچ کریں گے۔ \b \lf \v 32 یہی وہ اِسرائیلی ہیں جو اَپنے اَپنے آبائی خاندانوں کے مُطابق شُمار کئے گیٔے۔ اَور چھاؤنیوں کے سَب لوگوں کی تعداد جو اَپنے اَپنے دستوں کے مُطابق شُمار کئے گیٔے 6,03,550 ہے۔ \v 33 البتّہ جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا اُس کے مُطابق لیوی دُوسرے اِسرائیلیوں کے ساتھ شُمار نہ کئے گیٔے۔ \b \p \v 34 چنانچہ جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا بنی اِسرائیل نے وَیسا ہی کیا اَور اِسی طریقہ سے وہ اَپنی اَپنی برادری والوں اَور خاندان کے ساتھ اَپنے اَپنے پرچموں کے نیچے قِیام کرتے اَور کُوچ کرتے گیٔے۔ \c 3 \s1 بنی لیوی \p \v 1 جِس وقت یَاہوِہ نے کوہِ سِینؔائی پر مَوشہ سے باتیں کیں اُس وقت اَہرونؔ اَور مَوشہ کے خاندان کا نَسب نامہ یہ تھا۔ \b \p \v 2 اَہرونؔ کے بیٹوں کے نام نادابؔ جو پہلوٹھا تھا اَبِیہُو الیعزرؔ اَور اِتمارؔ ہیں۔ \v 3 اَہرونؔ کے اُن بیٹوں کے نام جو ممسوح کاہِنؔ تھے اَور کہانت کی خدمت کے لیٔے مُقرّر کئے گیٔے تھے یہی ہیں۔ \v 4 البتّہ نادابؔ اَور اَبِیہُو یَاہوِہ کے حُضُور اُسی وقت مَر گیٔے تھے جَب اُنہُوں نے سِینؔائی کے بیابان میں اُن کے حُضُور ناجائز آگ کے ساتھ نذر گذرانی تھی۔ اُن کے کویٔی اَولاد نہ تھی اِس لیٔے صِرف الیعزرؔ اَور اِتمارؔ ہی اَپنے باپ اَہرونؔ کی زندگی میں کاہِنؔ کی خدمت اَنجام دیتے تھے۔ \p \v 5 پھر یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 6 ”لیوی کے قبیلہ کو لاکر اَہرونؔ کاہِنؔ کے سامنے حاضِر کر تاکہ وہ اُس کی مدد کریں۔ \v 7 وہ خیمہ اِجتماع میں مُلاقات کے خیمہ کی نگہبانی کریں اَورجو فرائض اَہرونؔ اَور ساری جماعت کی طرف سے اُن پر عاید کام ہیں اُنہیں بجا لائیں۔ \v 8 وہ خیمہ اِجتماع کی تمام اشیائے آرائِش کی حِفاظت کریں اَور شہادت کے خیمہ میں خدمت اَنجام دیتے ہویٔے بنی اِسرائیل کے مَسکن کے فرائض کو پُورا کریں۔ \v 9 تُم لیویوں کو اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں کے سُپرد کر دو۔ بنی اِسرائیل میں سے یہی لوگ اُن کی مدد کے لیٔے مُقرّر کئے گیٔے ہیں۔ \v 10 اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹے ہی بطور کاہِنؔ کہانت کے لیٔے مُقرّر کئے جایٔیں۔ اگر کویٔی اَور شخص پاک مَقدِس کے قریب آئے تو وہ جان سے ماراجائے۔“ \p \v 11 یَاہوِہ نے مَوشہ سے یہ بھی فرمایا، \v 12 ”مَیں نے بنی اِسرائیل میں سے لیویوں کو ہر اِسرائیلی عورت کے پہلوٹھے کے عِوض لے لیا ہے۔ لہٰذا لیوی میرے ہیں۔ \v 13 کیونکہ سَب پہلوٹھے میرے ہیں۔ جَب مَیں نے مُلک مِصر میں سَب پہلوٹھوں کو مارا تھا تَب مَیں نے اِسرائیل کے ہر پہلوٹھے کو خواہ وہ اِنسان کا ہو یا حَیوان کا اَپنے لیٔے مخصُوص کر لیا تھا۔ وہ میرے ہیں۔ میں ہی یَاہوِہ ہُوں۔“ \p \v 14 پھر یَاہوِہ نے سِینؔائی کے بیابان میں مَوشہ سے فرمایا، \v 15 ”لیویوں کا اُن کے آبائی خاندانوں اَور برادری کے مُطابق شُمار کر۔ ایک ماہ یا اُس سے زِیادہ عمر کے ہر لڑکے کو شُمار کر۔“ \v 16 چنانچہ جَیسا یَاہوِہ نے اَپنے کلام کے ذریعہ حُکم دیا تھا مَوشہ نے اُس کے مُطابق اُن کا شُمار کیا۔ \b \li1 \v 17 لیوی کے بیٹوں کے نام یہ تھے: \li2 گیرشون، قُہات اَور مِراریؔ۔ \li1 \v 18 گیرشون کے گھرانوں کے نام یہ تھے: \li2 لِبنیؔ اَور شِمعیؔ۔ \li1 \v 19 قُہاتی کی برادری والے یہ ہیں: \li2 عمرامؔ، اِضہاؔر، حِبرونؔ اَور عُزّی ايل \li1 \v 20 مِراریؔ کی برادری والے یہ ہیں: \li2 محلیؔ اَور مُوشیؔ۔ \b \lf لیویوں کی برادری والے اُن کی برادری اَور خاندانوں کے مُطابق یہی تھے۔ \b \lh \v 21 لِبنیؔ اَور شِمعیؔ کی برادری کا گیرشون سے تعلّق تھا۔ یہ گیرشونیوں کی برادری والے تھے۔ \li1 \v 22 اُن میں ایک ماہ یا اُس سے زِیادہ عمر کے لڑکوں کی تعداد جِن کا شُمار کیا گیا تھا 7,500 تھی۔ \li1 \v 23 گیرشونیوں کی برادری والوں کو مُلاقات کے مَسکن کے پیچھے مغرب کی جانِب ڈیرے ڈالنے تھے۔ \li1 \v 24 اَور لاایلؔ کا بیٹا اِلیاسفؔ گیرشونیوں کی برادری والوں کا سردار تھا۔ \li1 \v 25 اَور بنی گیرشون خیمہ اِجتماع میں اِن چیزوں کی دیکھ بھال کے ذمّہ دار تھے، مُلاقات کے خیمہ، اَور اُس کا غلاف، خیمہ اِجتماع کے دروازہ کا پردہ، \v 26 مُلاقات کے مَسکن اَور مذبح کے گِرد کے صحن کے دروازہ کا پردہ اَور رسّیاں اَور اُن کے اِستعمال سے تعلّق رکھنے والے سارے کام بھی اُن کے ذمّہ تھے۔ \b \lh \v 27 عمرامی، اِضہاری، حِبرونی اَور عُزّی ایلیوں کی برادری والے قُہات سے تعلّق رکھتے تھے۔ یہ نَسل قُہاتیوں کے خاندان تھے۔ \li1 \v 28 اِن میں ایک ماہ یا اُس سے زِیادہ عمر کے لڑکوں کی تعداد، جِن کا شُمار کیا گیا تھا 8,600 تھی۔ \li1 قُہاتی پاک مَقدِس کے مذبح کی دیکھ بھال کے ذمّہ دار تھے۔ \li1 \v 29 قُہاتی کی برادری والوں کو مُلاقات کے مَسکن کے جُنوب کی جانِب خیمہ زن ہونا تھا \li1 \v 30 اَور عُزّی ايل کا بیٹا اِلیضفنؔ قُہاتی خاندان کی برادری اَور خاندان کا سردار تھا۔ \li1 \v 31 صندُوق، میز، چراغدان، مذبحوں، عبادت میں کام آنے والے پاک مَقدِس کے ظروف، پردہ اَور اُن کے لیٔے اِستعمال میں آنے والی ہر چیز کی دیکھ بھال اُن کے ذمّہ تھی۔ \li1 \v 32 اَور اَہرونؔ کاہِنؔ کا بیٹا الیعزرؔ لیویوں کا سردار اعلیٰ تھا۔ وہ اُن لوگوں کے اُوپر مُقرّر کیا گیا تھا جو پاک مَقدِس کی حِفاظت کے ذمّہ دار تھے۔ \b \lh \v 33 محلیؔ اَور مُوشیؔ کی برادری والوں کا تعلّق مِراریؔ سے تھا۔ یہ مِراریؔ نَسل سے تھے۔ \li1 \v 34 اُن میں ایک ماہ یا اُس سے زِیادہ عمر کے لڑکوں کی تعداد جِن کا شُمار کیا گیا تھا 6,200 تھی۔ \li1 \v 35 اَور اَبی حائیل کا بیٹا ضُوری ایل، مِراریؔ کی برادری کے خاندان کا سردار تھا۔ \li1 اُنہیں مُلاقات کے مَسکن کے شمال کی جانِب خیمہ زن ہونا تھا۔ \li1 \v 36 بنی مِراریؔ کو مُلاقات کے مَسکن کی چوکھٹوں، اُس کے بینڈوں، سُتونوں اَور خانوں، اُس کے تمام سازوسامان اَور اُن کے اِستعمال سے تعلّق رکھنے والی ہر چیز کی ذمّہ داری سونپی گئی \v 37 اَور اِردگرد کے صحن کے سُتونوں اَور اُن کے خانوں، خیموں کی میخوں اَور رسّیوں کی دیکھ بھال کرنا بھی اُن کے ذمّہ تھا۔ \b \li1 \v 38 مَوشہ اَور اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں کو مُلاقات کے خیمہ کے مشرق کی جانِب جہاں سے آفتاب طُلوع ہوتاہے یعنی خیمہ اِجتماع کے سامنے خیمہ زن ہونا تھا۔ \li1 وہ بنی اِسرائیل کی خاطِر پاک مَقدِس کی حِفاظت کے ذمّہ دار تھے۔ \li1 اگر کویٔی اَور شخص پاک مَقدِس کے قریب جاتا تو وہ جان سے مار دیا جاتا تھا۔ \b \lf \v 39 مَوشہ اَور اَہرونؔ نے یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق ایک ماہ یا اُس سے زِیادہ عمر کے لڑکوں سمیت جتنے لیویوں کو اُن کے اَپنے اَپنے گھرانوں کے مُطابق شُمار کیا اُن کی تعداد 22,000 تھی۔ \b \p \v 40 یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، ”بنی اِسرائیل کے ایک ماہ یا اُس سے زِیادہ عمر کے تمام پہلوٹھے لڑکوں کا شُمار کر اَور اُن کے نام کی فہرست مُرتّب کر۔ \v 41 اَور بنی اِسرائیل کے سَب پہلوٹھوں کے عِوض لیویوں کو، اَور بنی اِسرائیل کے مویشیوں کے سَب پہلوٹھوں کے عِوض لیویوں کے مویشیوں کو میرے لیٔے لے۔ میں ہی یَاہوِہ ہُوں۔“ \p \v 42 چنانچہ مَوشہ نے یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق بنی اِسرائیل کے سَب پہلوٹھوں کا شُمار کیا۔ \v 43 اَور ایک ماہ یا اُس سے زِیادہ عمر کے نرینہ پہلوٹھوں کی تعداد اُن کے ناموں کی فہرست کے مُطابق 22,273 تھی۔ \p \v 44 یَاہوِہ نے مَوشہ سے یہ بھی فرمایا، \v 45 ”بنی اِسرائیل کے سَب پہلوٹھوں کے عِوض لیویوں کو اَور اُن کے مویشیوں کے عِوض لیویوں کے مویشیوں کو لیں اَور لیوی میرے ہُوں۔ میں ہی یَاہوِہ ہُوں۔ \v 46 اَور بنی اِسرائیل کے 273 پہلوٹھوں کے فدیہ کے لیٔے جو لیویوں کی تعداد سے زِیادہ ہیں \v 47 پاک مَقدِس کے ثاقل کے حِساب سے جو وزن میں بیس گیراہ کے برابر ہوتاہے فی کس پانچ ثاقل\f + \fr 3‏:47 \fr*\fq پانچ ثاقل \fq*\ft قریب اٹھّاون گرام\ft*\f* لیں۔ \v 48 اَور وہ رُوپیہ اُن زِیادہ اِسرائیلیوں کے فدیہ کے لیٔے اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں کو دیں۔“ \p \v 49 چنانچہ مَوشہ نے اُن سے جو تعداد میں لیویوں کے چھُڑائے ہوؤں سے زِیادہ تھے فدیہ کا رُوپیہ لیا۔ \v 50 اَور بنی اِسرائیل کے پہلوٹھوں سے اُس نے پاک مَقدِس کے ثاقل کے حِساب سے 1,365 ثاقل\f + \fr 3‏:50 \fr*\fq 1,365 ثاقل \fq*\ft قریب سولہ گرام\ft*\f* چاندی وصول کی۔ \v 51 اَور مَوشہ نے یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق فدیہ کی رقم اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں کو دیا۔ \c 4 \s1 بنی قُہات \p \v 1 یَاہوِہ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ سے فرمایا: \v 2 ”لیویوں کے خاندان میں سے قُہاتی طبقہ کی اُن کے گھرانوں اَور آبائی خاندانوں کے مُطابق مردُم شماری کرو۔ \v 3 تیس سے لے کر پچاس سال کی عمر کے سبھی مَردوں کو جو خیمہ اِجتماع کی خدمت میں ہاتھ بٹانے کے لیٔے آتے ہیں شُمار کرو۔ \p \v 4 ”خیمہ اِجتماع میں بنی قُہات کا کام یہ ہوگا کہ وہ پاک ترین اَشیا کی حِفاظت کریں۔ \v 5 جَب لشکر کُوچ کرے تَب اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹے اَندر جایٔیں اَور بیچ کے پردے کو اُتاریں اَور اُس سے عہد کے صندُوق کو ڈھانک دیں۔ \v 6 تَب وہ اُس پر دریائی بچھڑوں کی کھالوں کا غلاف چڑھائیں اَور اُس کے اُوپر بالکُل نیلے رنگ کا کپڑا بچھائیں اَور بَلّیاں اَپنی جگہ پر گاڑ دیں۔ \p \v 7 ”پھر نذر کی روٹی کی میز پر نیلا کپڑا بچھا کر اُس پر طباق، ڈونگے، پیالے اَور تپاون کی نذروں کے مرتبان رکھیں اَور نذر کی روٹی بھی اُس پر لگاتار قائِم رہے۔ \v 8 اُن کے اُوپر وہ سُرخ رنگ کا کپڑا بچھائیں جسے دریائی بچھڑوں کی کھالوں سے ڈھانکیں اَور اُس کی بَلّیاں اَپنی جگہ پر گاڑ دیں۔ \p \v 9 ”پھر وہ نیلے رنگ کا کپڑا لیں اَور اُس سے چراغدان کو جو رَوشنی کے لیٔے ہے اُس کے چراغوں، اُس کی بتّی کترنے کی قینچیوں اَور کشتیوں اَور اُس کے سَب مرتبانوں سمیت جِن میں زَیتُون کا تیل مہیا کیا جاتا ہے ڈھانک دیں۔ \v 10 تَب وہ اُسے اُس کے تمام سازوسامان کے ساتھ دریائی بچھڑوں کی کھالوں کے غلاف میں لپیٹیں اَور اُسے اُٹھانے والے چوکھٹے پر رکھ دیں۔ \p \v 11 ”اَور زرّیں مذبح پر وہ نیلا کپڑا پھیلا دیں اَور اُسے دریائی بچھڑوں کی کھالوں سے ڈھانپ دیں اَور اُس کی بَلّیاں اَپنی اَپنی جگہ پر گاڑ دیں۔ \p \v 12 ”تَب وہ اُن تمام برتنوں کو لے کرجو پاک مَقدِس کی خدمت میں کام آتے ہیں نیلے کپڑے میں لپیٹیں دریائی بچھڑوں کی کھالوں کے غلاف سے ڈھانکیں اَور چوکھٹے پر رکھ دیں۔ \p \v 13 ”پھر وہ کانسے کے مذبح پر سے سَب راکھ اُٹھاکر اُس کے اُوپر اَرغوانی رنگ کا کپڑا بچھائیں۔ \v 14 پھر وہ اُس کے اُوپر وہ تمام برتن رکھیں جو مذبح پر خدمت کے لیٔے اِستعمال کئے جاتے ہیں جَیسے انگیٹھیاں، سیخیں، بیلچے اَور چھڑکاؤ کے پیالے۔ اُس کے اُوپر وہ دریائی بچھڑوں کی کھالوں کا غلاف بچھائیں اَور اُس کی بَلّیاں اَپنی جگہوں پر گاڑ دیں۔ \p \v 15 ”جَب اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹے آرائِش کے مُقدّس سازوسامان کو اَور تمام مُقدّس اَشیا کو ڈھانک چکیں اَور جَب چھاؤنی کُوچ کے لیٔے تیّار ہو تَب بنی قُہات اُٹھانے کے لیٔے آئیں۔ لیکن وہ مُقدّس اَشیا کو نہ چھُوئیں کہیں اَیسا نہ ہو کہ وہ مَر جایٔیں۔ بنی قُہات وُہی اَشیا اُٹھائیں جو خیمہ اِجتماع میں ہیں۔ \p \v 16 ”اَہرونؔ کاہِنؔ کا بیٹا الیعزرؔ رَوشنی کے تیل، خُوشبودار بخُور، دائمی نذر کی قُربانی اَور مَسح کرنے کے زَیتُون کے تیل کی حِفاظت کا نِگراں ہوگا۔ وہ سارے مَسکن اَور اُس کے اَندر کی آرائِش کے مُقدّس سازوسامان سمیت ہر چیز کا ذمّہ دار ہوگا۔“ \p \v 17 پھر یَاہوِہ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ سے کہا، \v 18 ”خیال رہے کہ قُہاتیوں کے قبائلی خاندان لیویوں سے جُدا نہ ہونے پائیں۔ \v 19 تاکہ جَب وہ نہایت مُقدّس اَشیا کے قریب آئیں تو زندہ رہیں اَور مَر نہ جایٔیں۔ تُم اُن کی خاطِر اَیسا کرنا کہ اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹے پاک مَقدِس کے اَندر جایٔیں اَور یہ طے کریں کہ اُن میں سے ہر ایک کیا کام کرے اَور کون سا بوجھ اُٹھائے۔ \v 20 لیکن قوہاتی مُقدّس چیزوں کو دیکھنے کی خاطِر دَم بھرکے لیٔے بھی اَندر نہ آنے پائیں۔ کہیں اَیسا نہ ہو کہ وہ مَر جایٔیں۔“ \s1 بنی گیرشون \p \v 21 یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 22 ”بنی گیرشون کے آبائی خاندانون اَور اُن کے بھی گھرانوں کے مُطابق مردُم شماری کرو۔ \v 23 تیس سے لے کر پچاس سال کی عمر کے سبھی مَردوں کو جو خیمہ اِجتماع کی خدمت میں ہاتھ بٹانے کے لیٔے آتے ہیں شُمار کرو۔ \p \v 24 ”کام کرنے اَور بوجھ اُٹھانے میں گیرشونیوں کے خاندان یہ خدمت بجا لائیں: \v 25 وہ مَسکن کے پردے، خیمہ اِجتماع، اُس کے غلاف، دریائی بچھڑوں کی کھالوں کا اُوپری غلاف، خیمہ اِجتماع کے دروازہ کے پردے، \v 26 مَسکن اَور مذبح کے اِردگرد صحن کے پردے، دروازہ کا پردہ اَور رسّیاں اَور وہ سَب آلات جو اُس کے کام میں اِستعمال ہوتے ہیں، اُٹھایا کریں۔ اَور اُن چیزوں کے ساتھ جو کچھ کیا جاتا ہے وہ سَب گیرشون ہی کیا کریں۔ \v 27 گیرشونیوں کی ساری خدمت خواہ وہ بوجھ اُٹھانا یا دیگر کام کرنا ہو اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں کی ہدایات کے مُطابق اَنجام پایٔے۔ جو کچھ اُنہیں اُٹھانا ہے اُس کی ذمّہ داری تُم اُن کے سُپرد کر دو۔ \v 28 خیمہ اِجتماع میں گیرشونیوں کے گھرانوں کی یہی خدمت رہے گی اَور اُن کی خدمات اَہرونؔ کاہِنؔ کے بیٹے اِتمارؔ کی ہدایات کے مُطابق ہوگی۔ \s1 بنی مِراریؔ \p \v 29 ”بنی مِراریؔ کو بھی اُن کے گھرانوں اَور آبائی خاندانوں کے مُطابق شُمار کر \v 30 تیس سے لے کر پچاس سال کی عمر تک کے سبھی مَردوں کو جو خیمہ اِجتماع کی خدمت میں ہاتھ بٹانے کے لیٔے آتے ہیں شُمار کر۔ \v 31 اَور خیمہ اِجتماع میں وہ یہ خدمت اَنجام دیں: مَسکن کے تختے، اُس کے بینڈے، سُتون اَور خانے \v 32 اَور چاروں طرف کے صحن کے سُتون اَور اُن کے خانے، خیموں کی میخیں، رسّیاں، اُن کے تمام آلات اَور اُن کے اِستعمال میں آنے والی ہر چیز کو وہ اُٹھایا کریں۔ ہر شخص کو خاص خاص چیزیں اُٹھانے کی ذمّہ داری سونپی جائے۔ \v 33 بنی مِراریؔ کے خاندانوں کو خیمہ اِجتماع میں اَہرونؔ کاہِنؔ کے بیٹے اِتمارؔ کی زیرِ ہدایات جو خدمت اَنجام دینا ہے وہ یہی ہے۔“ \s1 لیویوں کے گھرانوں کی گِنتی \li1 \v 34 چنانچہ مَوشہ اَور اَہرونؔ اَور جماعت کے سرداروں نے قُہاتیوں کو اُن کے گھرانوں اَور آبائی خاندانوں کے مُطابق شُمار کیا۔ \li2 \v 35 تیس سے لے کر پچاس سال کی عمر کے سبھی مَردوں کو جو خیمہ اِجتماع کی خدمت میں ہاتھ بٹانے کے لیٔے آئےتھے \v 36 جنہیں اُن کے گھرانوں کے مُطابق شُمار کیا گیا اُن کی تعداد 2,750 تھی۔ \v 37 قُہاتی برادریوں کے جتنے لوگ خیمہ اِجتماع میں خدمت کرتے تھے اُن سَب کی تعداد یہی تھی جنہیں مَوشہ اَور اَہرونؔ نے یَاہوِہ کے مَوشہ کو دیئے ہویٔے حُکم کے مُطابق شُمار کیا۔ \b \li1 \v 38 بنی گیرشون کو اُن کے گھرانوں اَور آبائی خاندانوں کے مُطابق شُمار کیا گیا۔ \li2 \v 39 تیس سے لے کر پچاس سال کی عمر تک کے سَب مَردوں کو جو خیمہ اِجتماع کی خدمت میں ہاتھ بٹانے کے لیٔے آئےتھے، \v 40 اُنہیں اُن کے گھرانوں اَور آبائی خاندانوں کے مُطابق گِنا گیا اَور اُن کی تعداد 2,630 تھی۔ \v 41 بنی گیرشون کے برادریوں کے جتنے لوگ خیمہ اِجتماع میں خدمت کرتے تھے اُن سَب کی تعداد اِتنی ہی تھی اَور یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق مَوشہ اَور اَہرونؔ نے اُنہیں شُمار کیا تھا۔ \b \li1 \v 42 بنی مِراریؔ کو اُن کے گھرانوں اَور خاندانوں کے مُطابق شُمار کیا گیا۔ \li2 \v 43 تیس سے لے کر پچاس سال کی عمر تک کے سبھی مَردوں کو جو خیمہ اِجتماع کی خدمت میں ہاتھ بٹانے کے لیٔے آئےتھے، \v 44 اُنہیں اُن کے گھرانوں کے مُطابق شُمار کیا گیا اَور اُن کی تعداد 3,200 تھی۔ \v 45 بنی مِراریؔ کے گھرانوں کے لوگوں کی کُل تعداد یہی تھی جنہیں مَوشہ اَور اَہرونؔ نے یَاہوِہ کے مَوشہ کی مَعرفت دئیے ہویٔے حُکم کے مُطابق شُمار کیا تھا۔ \b \lf \v 46 چنانچہ مَوشہ، اَہرونؔ اَور بنی اِسرائیل کے سرداروں نے سَب لیویوں کو اُن کے گھرانوں اَور خاندانوں کے مُطابق شُمار کیا۔ \v 47 اَور تیس سے لے کر پچاس سال کی عمر کے سبھی مَردوں کی تعداد جو خدمت کرنے اَور خیمہ اِجتماع کو اُٹھانے کا کام کرنے آئےتھے، \v 48 اُن کی تعداد 8,580 تھی۔ \v 49 یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق جو اُس نے مَوشہ کو دیا تھا ہر ایک کو اُس کا کام سونپا گیا اَور اُنہیں بتایا گیا کہ کون کیا کیا بوجھ اُٹھائے گا۔ \b \p چنانچہ اُسی حُکم کے مُطابق جو یَاہوِہ نے مَوشہ کو دیا تھا اُن کا شُمار کیا گیا۔ \c 5 \s1 چھاؤنی کی پاکیزگی \p \v 1 یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 2 ”بنی اِسرائیل کو حُکم دو کہ وہ ہر اُس شخص کو جسے جِلد کی کویٔی متعدّی بیماری ہو یا جریان کا مرض ہو یا جو کسی مُردہ کو چھُونے کے باعث ناپاک ہو چُکاہو، چھاؤنی سے خارج کر دیں۔ \v 3 خواہ وہ مَرد ہو یا عورت، اُنہیں چھاؤنی سے خارج کر دو تاکہ وہ اَپنی چھاؤنی کو ناپاک نہ کر دیں جہاں میں خُود اُن کے درمیان رہتا ہُوں۔“ \v 4 بنی اِسرائیل نے اَیسا ہی کیا۔ اُنہُوں نے اُنہیں چھاؤنی سے خارج کر دیا۔ اُنہُوں نے ٹھیک وَیسا ہی کیا جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \s1 خطا کا کفّارہ \p \v 5 یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 6 ”بنی اِسرائیل سے کہو: ’اگر کویٔی مَرد یا عورت کسی شخص کے ساتھ کسی قِسم کی بدکاری کرے اَور اِس طرح سے یَاہوِہ سے دغا کرے تو وہ شخص مُجرم ٹھہرے گا، \v 7 اَور اُس نے جو گُناہ کیا ہو وہ اُس کا اقرار کرے اَور کفّارہ کے طور پر اَپنی خطا کے پُورے مُعاوضہ میں اُس کا پانچواں حِصّہ اَور مِلا کر اُس شخص کو دے جِس کا اُس نے قُصُور کیا ہے۔ \v 8 لیکن اگر اُس شخص کا کویٔی قریبی رشتہ دار نہ ہو جسے اُس خطا کا مُعاوضہ دیا جائے تو وہ مُعاوضہ یَاہوِہ کا ہوگا، لہٰذا اُسے اَور کفّارہ کے مینڈھے کو کاہِنؔ کے سُپرد کیا جائے۔ \v 9 بنی اِسرائیل جِتنی بھی مُقدّس نذریں کاہِنؔ کے پاس لائیں وہ سَب کاہِنؔ کی ہُوں گی۔ \v 10 ہر شخص کے مُقدّس نذرانے اُس کے اَپنے ہوں گے لیکن جو چیز وہ کاہِنؔ کو دے گا وہ کاہِنؔ کی ہوگی۔‘ “ \s1 بےوفا بیوی کی آزمائش \p \v 11 پھر یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 12 ”بنی اِسرائیل سے مُخاطِب ہو اَور اُن سے کہو: ’اگر کسی آدمی کی بیوی گُمراہ ہوکر اُس سے دغا کرے اَور \v 13 کسی غَیر مَرد کے ساتھ ہم بِستر ہو، اَور یہ بات اُس کے خَاوند سے پوشیدہ رہے اَور اُس کی ناپاکی ظاہر بھی نہ ہونے پایٔے (کیونکہ اُس کے خِلاف کویٔی گواہ نہیں اَور نہ ہی وہ عَین فعل کے وقت پکڑی گئی ہے)، \v 14 اَور اُس کے خَاوند کے دِل میں بدگُمانی پیدا ہو جائے کہ اُس کی بیوی ناپاک ہو چُکی ہے یا وہ بدظن ہوکر اَپنی بیوی کی پاک دامنی پر شک کرنے لگے حالانکہ وہ ناپاک نہ ہُوئی ہو \v 15 تو وہ اَپنی بیوی کو کاہِنؔ کے سامنے حاضِر کرے، اَور اَپنے ساتھ ایفہ کا دسواں حِصّہ\f + \fr 5‏:15 \fr*\fq دسواں حِصّہ \fq*\ft تقریباً ایک کِلو چھ سَو گرام\ft*\f* جَو کا آٹا اُس کی طرف سے نذرانے کے طور پر لے جائے۔ لیکن اُس پر تیل نہ ڈالے، نہ ہی لوبان رکھے کیونکہ یہ اناج کی قُربانی غیرت کی ہے یعنی یادگاری نذر کی قُربانی ہے جو بدی کو یاد دِلانے کے لیٔے ہے۔ \p \v 16 ” ’تَب کاہِنؔ اُسے نزدیک لایٔے اَور اُسے یَاہوِہ کے حُضُور کھڑا کرے۔ \v 17 اَور کاہِنؔ مٹّی کے برتن میں مُقدّس پانی لے اَور مَسکن کے فرش پر کی کچھ گَرد لے کر اُس پانی میں ڈال دے۔ \v 18 جَب کاہِنؔ اُس عورت کو یَاہوِہ کے حُضُور میں کھڑا کر چُکے تو وہ اُس کے بال کھول دے، اَور اُس کے ہاتھوں میں یادگار کی قُربانی تھما دے جو غیرت کی اناج کی قُربانی ہے اَور خُود اَپنے ہاتھ میں اُس لعنت لانے والے کڑوے پانی کے برتن کو تھامے رہے۔ \v 19 تَب کاہِنؔ عورت کو قَسم کھِلا کر اُس سے کہے، ”اگر کویٔی اَور آدمی تمہارے ساتھ ہم بِستر نہیں ہُواہے اَور تُو اَپنے خَاوند کی ہوتے ہویٔے گُمراہ ہوکر ناپاک نہیں ہُوئی تو یہ کڑوا پانی جو لعنت لاتا ہے تُمہیں ضرر نہ پہُنچائے \v 20 لیکن اگر تُو اَپنے خَاوند کی ہوتے ہویٔے گُمراہ ہو چُکی ہے اَور اگر تُونے اَپنے خَاوند کے علاوہ کسی اَور شخص کے ساتھ ہم بِستر ہوکر اَپنے آپ کو ناپاک کر دیا ہے۔“ \v 21 یہاں کاہِنؔ اُس عورت کو اُس لعنت کی قَسم دِلائے تو، ”یَاہوِہ تمہاری ران کو سُکھا کر اَور تمہارے پیٹ کو پھُلا کر تمہاری قوم کے لوگوں سے تُجھ پر لعنت اَور ملامت کرائے۔ \v 22 یہ پانی جو لعنت لاتا ہے تمہارے جِسم میں داخل ہو تاکہ تمہارا پیٹ پھُولے اَور تمہاری ران سڑائے۔“ \p ” ’تَب وہ عورت کہے، ”آمین! آمین۔“ \p \v 23 ” ’تَب کاہِنؔ اُن لعنتوں کو ایک طُومار میں لِکھ کر اُنہیں اُس کڑوے پانی میں دھو ڈالے \v 24 اَور وہ کڑوا پانی جو لعنت لاتا ہے اُس عورت کو پلائے اَور یہ پانی اُس میں داخل ہوگا اَور شدید کڑواہٹ پیدا کرےگا۔ \v 25 پھر کاہِنؔ اُس کے ہاتھ میں سے غیرت کی اناج کی قُربانی کو لے کر اُسے یَاہوِہ کے حُضُور ہلائے اَور اُسے مذبح کے پاس لایٔے۔ \v 26 پھر کاہِنؔ اناج کی قُربانی میں سے یادگار کی قُربانی کے طور پر مُٹّھی بھر حِصّہ لے کر اُسے مذبح پر جَلائے۔ پھر وہ اُس عورت کو وہ پانی پلائے۔ \v 27 اگر وہ ناپاک ہو چُکی ہو اَور اَپنے خَاوند سے دغا کر چُکی ہو تو جَب اُسے وہ پانی جو لعنت لاتا ہے پِلایا جائے گا وہ اُس کے پیٹ میں جا کر نہایت شدید کڑواہٹ پیدا کرےگا۔ اُس کا پیٹ پھُول جائے گا اَور اُس کی ران سڑ جائے گی اَور وہ اَپنی قوم میں لعنتی ٹھہرے گی۔ \v 28 البتّہ اگر اُس عورت نے اَپنے آپ کو ناپاک نہ کیا ہو بَلکہ پاک رہی ہو تو وہ بےگُناہ ٹھہرے گی اَور اُس سے اَولاد ہو سکے گی۔ \p \v 29 ” ’غیرت کے بارے میں، یہی آئین ہے خواہ کویٔی عورت اَپنے خَاوند کی ہوتے ہویٔے گُمراہ ہوکر اَپنے آپ کو ناپاک کر لے، \v 30 یا کسی آدمی کو اَپنی بیوی پر شک کرنے کی وجہ سے غیرت آئے تو کاہِنؔ اُسے یَاہوِہ کے حُضُور کھڑا کرے اَور اُس آئین پر پُوری طرح عَمل کیا جائے۔ \v 31 خَاوند تو کسی بھی بدی سے بَری ٹھہرے گا البتّہ اُس عورت کو اَپنے گُناہ کا نتیجہ بھگتنا ہوگا۔‘ “ \c 6 \s1 نذیروں کے متعلّق ہدایات \p \v 1 یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 2 ”بنی اِسرائیل سے مُخاطِب ہو اَور اُن سے کہو: ’اگر کویٔی مَرد یا عورت نذیر کی مَنّت یعنی اَپنے آپ کو یَاہوِہ کے لیٔے الگ رکھنے کی خاص مَنّت مانے، \v 3 تو وہ مَے اَور شراب سے دُور رہے اَور مَے یا شراب سے بنایا ہُوا سِرکہ نہ پیے۔ وہ انگور کا رس بھی نہ پیے اَور نہ تازہ انگور یا کشمش کھائے۔ \v 4 جَب تک کہ وہ نذیر رہے تَب تک جو کچھ انگور کی بیل سے پیدا ہوتاہے، اُس میں سے کچھ بھی نہ کھائے، بیج اَور چھِلکے بھی نہیں۔ \p \v 5 ” ’اُس کی نذارت کی مَنّت کی ساری میعاد کے دَوران اُس کے سَر پر اُسترا نہ پھیرا جائے اَور اُس کی یَاہوِہ کے لیٔے الگ رہنے کی مُدّت پُوری ہونے تک وہ پاک رہے اَور اَپنے سَر کے بالوں کو بڑھنے دے۔ \p \v 6 ” ’اَور یَاہوِہ اَپنی نذارت کی پُوری مُدّت تک وہ کسی لاش کے قریب نہ جائے۔ \v 7 خواہ اُس کا اَپنا باپ یا ماں یا بھایٔی یا بہن بھی مَر جائے تو بھی وہ اُن کو چھُو کر اَپنے آپ کو نجِس نہ کر لے کیونکہ اَپنے یَاہوِہ کے لیٔے الگ رہنے کی علامت اُس کے سَر پر ہے۔ \v 8 وہ اَپنی نذارت کی پُوری مُدّت تک یَاہوِہ کے لیٔے پاک ہے۔ \p \v 9 ” ’اگر کویٔی اَچانک اُس کی مَوجُودگی میں مَر جائے جِس سے کہ اُس کے نذر کئے ہویٔے بال ناپاک ہو جایٔیں تو وہ اَپنے پاک ہونے کے دِن یعنی ساتویں دِن اَپنا سَر مُنڈائے۔ \v 10 اَور آٹھویں دِن وہ دو قُمریاں یا کبُوتر کے دو بچّے خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر کاہِنؔ کے پاس لایٔے۔ \v 11 اَور کاہِنؔ ایک کو گُناہ کی قُربانی اَور دُوسرے کو سوختنی نذر کے طور پر گذرانے اَور اُس کی خاطِر کفّارہ دے کیونکہ وہ لاش کے پاس مَوجُود رہ کر ناپاک ہو گیا اَور اُسی دِن وہ اُس کے سَر کو پاک کرے۔ \v 12 وہ اَپنے الگ رہنے کی مُدّت تک اَپنے آپ کو یَاہوِہ کے لیٔے نذر کرے اَور ایک سال بھر کا نر برّہ خطا کی قُربانی کے لیٔے لایٔے۔ لیکن گزرے ہویٔے دِن گنے نہیں جایٔیں گے کیونکہ وہ اَپنی نذارت کے ایّام میں ناپاک ہو گیا تھا۔ \p \v 13 ” ’پھر جَب اُس کی نذرات کی میعاد پُوری ہو جائے تو نذیر کے لیٔے آئین یہ ہے: اُسے خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر حاضِر کیا جائے۔ \v 14 وہاں وہ یَاہوِہ کے لیٔے یہ قُربانیاں پیش کرے: سوختنی نذر کے لیٔے ایک بے عیب یک سالہ نر برّہ گُناہ کی قُربانی کے لیٔے ایک بے عیب یک سالہ مادہ برّہ اَور سلامتی کی نذر کے لیٔے ایک بے عیب مینڈھا۔ \v 15 اَور ساتھ ہی ساتھ اناج کی نذریں اَور تپاون کی نذروں اَور بے خمیری روٹیوں کی ایک ٹوکری بھی لایٔے جِس میں زَیتُون کا تیل ملے ہویٔے مَیدے کے کُلچے اَور تیل سے چُپڑی ہُوئی بے خمیری ٹکیاں ہُوں۔ \p \v 16 ” ’کاہِنؔ اُنہیں یَاہوِہ کے حُضُور پیش کرے اَور اُنہیں گُناہ کی قُربانی اَور سوختنی نذر کے طور پر پیش کرے۔ \v 17 کاہِنؔ بے خمیری روٹیوں کی ٹوکری کے ساتھ اُس مینڈھے کو یَاہوِہ کے حُضُور سلامتی کی نذر کی قُربانی کے طور پر گذرانے اَور اُن کی اناج کی قُربانی اَور اُن کے تپاون بھی لایٔے۔ \p \v 18 ” ’تَب خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر نذیر اَپنے نذارت کے بال مُنڈوائے۔ پھر وہ اُن بالوں کو لے کر سلامتی کی نذر کی قُربانی کے نیچے والی آگ میں ڈال دے۔ \p \v 19 ” ’جَب نذیر اَپنی نذارت کے بال مُنڈوا چُکے تَب کاہِنؔ مینڈھے کا اُبالا ہُوا شانہ اَور اُس ٹوکری میں کا ایک کُلچہ اَور ایک ٹکیا جو دونوں بے خمیر کے بنائے گیٔے ہُوں اُس کے ہاتھوں میں دے۔ \v 20 اَور کاہِنؔ اُنہیں ہلانے کی نذر کی قُربانی کے طور پر یَاہوِہ کے حُضُور ہلائے۔ وہ مُقدّس ہیں اَور ہلائے ہویٔے سینہ اَور پیش کی ہُوئی ران سمیت کاہِنؔ کے ہیں۔ اُس کے بعد نذیر مَے پی سَکتا ہے۔‘ \p \v 21 ” ’نذیر اَپنی نذارت کے مُطابق یَاہوِہ کے لیٔے جِس چڑھاوے کی مَنّت مانے علاوہ اُس کے جِس کا اُسے مقدور ہو اُن سَب کے متعلّق یہی آئین ہے۔ اُس نے جو مَنّت مانی ہو اُسے نذارت کی آئین کے مُطابق پُورا کیا جائے۔‘ “ \s1 کاہِنؔ کی برکت \p \v 22 یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 23 ”اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں سے کہو، ’تُم بنی اِسرائیل کو اِس طرح برکت دو۔ تُم اُن سے کہو: \q1 \v 24 ” ’یَاہوِہ تُمہیں برکت دیں \q2 اَور تُمہیں محفوظ رکھے؛ \q1 \v 25 یَاہوِہ اَپنا چہرہ تُجھ پر جلوہ گِر فرمائیں \q2 اَور تُجھ پر مہربان ہُوں؛ \q1 \v 26 یَاہوِہ اَپنا چہرہ اُٹھائیں اَور تمہاری طرف متوجّہ ہُوں \q2 اَور تُمہیں سلامتی بخشیں۔‘ “ \p \v 27 ”اِس طرح وہ میرے نام کو بنی اِسرائیل پر رکھیں اَور مَیں اُنہیں برکت بخشوں گا۔“ \c 7 \s1 مَسکن کے تقدیس کی قُربانیاں \p \v 1 جَب مَوشہ مَسکن کو کھڑا کر چُکا تو اُس نے اُسے مَسح کیا اَور اُسے اَور اُس کے سارے سازوسامان کو مُقدّس کیا۔ اُس نے مذبح اَور اُس کے تمام ظروف کو بھی مَسح اَور مُقدّس کیا۔ \v 2 تَب اِسرائیل کے سردار جو شُمار کئے ہوؤں کے اُوپر مُقرّر کئے ہویٔے اَپنے اَپنے خاندانوں کے سربراہ اَور قبیلوں کے نِگراں تھے نذرانے لے آئے۔ \v 3 اَور وہ اَپنے نذرانوں کے طور پر چھ ڈھکی ہُوئی گاڑیاں اَور بَارہ بَیل یَاہوِہ کے پاس لایٔے یعنی ہر سردار کی طرف سے ایک ایک بَیل اَور دو دو سرداروں کی طرف سے ایک ایک گاڑی۔ اُنہیں اُنہُوں نے مَسکن کے سامنے پیش کیا۔ \p \v 4 یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 5 ”تُو اُنہیں قبُول کر تاکہ وہ خیمہ اِجتماع کے لیٔے اِستعمال ہُوں اَور تُو اُنہیں لیویوں میں ہر شخص کی خدمت کے مُطابق بانٹ دے۔“ \p \v 6 چنانچہ مَوشہ نے وہ گاڑیاں اَور بَیل لے کر لیویوں کو دے دئیے۔ \v 7 گیرشون کے گھرانوں کو اُس نے اُن کی خدمت کے مُطابق دو گاڑیاں اَور چار بَیل دئیے۔ \v 8 اَور بنی مِراریؔ کو اُن کی خدمت کے مُطابق چار گاڑیاں اَور آٹھ بَیل دئیے۔ یہ سَب اَہرونؔ کاہِنؔ کے بیٹے اِتمارؔ کی قیادت میں تھے۔ \v 9 لیکن مَوشہ نے بنی قُہات کو کچھ نہ دیا کیونکہ وہ مُقدّس چیزوں کو اَپنے کندھوں پر اُٹھانے کے ذمّہ دار تھے۔ \p \v 10 پھر جَب مذبح کا مَسح کیا گیا تَب سارے سردار اُس کی تقدیس کے لیٔے اَپنے اَپنے نذرانے لایٔے اَور اُنہیں مذبح کے سامنے پیش کیا۔ \v 11 کیونکہ یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہاتھا، ”ہر روز ایک ہی سردار مذبح کی تقدیس کے لیٔے اَپنا نذرانہ لایٔے۔“ \b \lh \v 12 لہٰذا جو شخص پہلے دِن اَپنا ہدیہ لایا وہ یہُوداہؔ کے قبیلہ کا نحشونؔ بِن عَمّیندابؔ تھا۔ \li1 \v 13 اُس کا ہدیہ یہ تھا: \li2 ایک سَو تیس ثاقل وزن\f + \fr 7‏:13 \fr*\fq ایک سَو تیس ثاقل وزن \fq*\ft تقریباً ایک کِلو پانچ سَو گرام\ft*\f* کا چاندی کا ایک طباق اَور ستّر ثاقل وزن کا چاندی\f + \fr 7‏:13 \fr*\fq ستّر ثاقل وزن کا چاندی \fq*\ft تقریباً آٹھ سو گرام\ft*\f* کا چھڑکنے کا ایک پیالہ۔ اِن دونوں کا وزن پاک مَقدِس کے ثاقل کے پیمانہ کے مُطابق تھا اَور ہر ایک میں اناج کی قُربانی کے لیٔے تیل مِلا ہُوا مَیدہ بھرا تھا؛ \li2 \v 14 دس ثاقل وزن کا سونے کا ایک ظرف جو لوبان سے بھرا ہُوا تھا؛ \li2 \v 15 سوختنی نذر کے لیٔے ایک بچھڑا، ایک مینڈھا اَور ایک یک سالہ نر برّہ؛ \li2 \v 16 گُناہ کی قُربانی کے لیٔے ایک بکرا؛ \li2 \v 17 اَور سلامتی کی نذر کی قُربانی کے طور پر پیش کرنے کے لیٔے دو بَیل، پانچ نر مینڈھے، پانچ بکرے اَور پانچ یک سالہ نر برّے۔ \lf یہ نحشونؔ بِن عَمّیندابؔ کا ہدیہ تھا۔ \b \lh \v 18 دُوسرے دِن یِسَّکاؔر کے قبیلہ کا سردار نتنی ایل بِن ضُعرؔ اَپنا ہدیہ لایا۔ \li1 \v 19 اَور اُس کا ہدیہ یہ تھا: \li2 ایک سَو تیس ثاقل وزن کا چاندی کا ایک طباق اَور ستّر ثاقل وزن کا چاندی کا چھڑکنے کا ایک پیالہ۔ اِن دونوں کا وزن پاک مَقدِس کے ثاقل کے پیمانہ کے مُطابق تھا اَور ہر ایک میں اناج کی قُربانی کے لیٔے تیل مِلا ہُوا مَیدہ بھرا تھا؛ \li2 \v 20 دس ثاقل وزن کا سونے کا ایک ظرف جو لوبان سے بھرا ہُوا تھا؛ \li2 \v 21 سوختنی نذر کے لیٔے ایک بچھڑا، ایک مینڈھا اَور ایک یک سالہ نر برّہ؛ \li2 \v 22 گُناہ کی قُربانی کے لیٔے ایک بکرا؛ \li2 \v 23 اَور سلامتی کی نذر کی قُربانی کے طور پر پیش کرنے کے لیٔے دو بَیل، پانچ نر مینڈھے، پانچ بکرے اَور پانچ یک سالہ نر برّے۔ \lf یہ نتنی ایل بِن ضُعرؔ کا ہدیہ تھا۔ \b \lh \v 24 تیسرے دِن اِلیابؔ بِن حیلونؔ نے جو زبُولُون کے قبیلہ کا سردار تھا اَپنا ہدیہ گذرانا۔ \li1 \v 25 اُس کا ہدیہ یہ تھا: \li2 ایک سَو تیس ثاقل وزن کا چاندی کا ایک طباق اَور ستّر ثاقل وزن کا چاندی کا چھڑکنے کا ایک پیالہ۔ اِن دونوں کا وزن پاک مَقدِس کے ثاقل کے پیمانہ کے مُطابق تھا اَور ہر ایک میں اناج کی قُربانی کے لیٔے تیل مِلا ہُوا مَیدہ بھرا تھا؛ \li2 \v 26 دس ثاقل وزن کا سونے کا ایک ظرف جو لوبان سے بھرا ہُوا تھا؛ \li2 \v 27 سوختنی نذر کے لیٔے ایک بچھڑا، ایک مینڈھا، اَور ایک یک سالہ نر برّہ؛ \li2 \v 28 گُناہ کی قُربانی کے لیٔے ایک بکرا؛ \li2 \v 29 سلامتی کی نذر کی قُربانی کے طور پر پیش کرنے کے لیٔے دو بَیل، پانچ نر مینڈھے، پانچ بکرے اَور پانچ یک سالہ نر برّے۔ \lf یہ اِلیابؔ بِن حیلونؔ کا ہدیہ تھا۔ \b \lh \v 30 چوتھے دِن رُوبِنؔ کے قبیلہ کے سردار اِلیضُورؔ بِن شدِیُورؔ نے اَپنا ہدیہ پیش کیا۔ \li1 \v 31 اُس کا ہدیہ یہ تھا: \li2 ایک سَو تیس ثاقل وزن کا چاندی کا ایک طباق اَور ستّر ثاقل وزن کا چاندی کا چھڑکنے کا ایک پیالہ۔ اِن دونوں کا وزن پاک مَقدِس کے ثاقل کے پیمانہ کے مُطابق تھا اَور ہر ایک میں اناج کی قُربانی کے لیٔے تیل مِلا ہُوا مَیدہ بھرا تھا؛ \li2 \v 32 دس ثاقل وزن کا سونے کا ایک ظرف جو لوبان سے بھرا ہُوا تھا؛ \li2 \v 33 سوختنی نذر کے لیٔے ایک بچھڑا، ایک مینڈھا، اَور ایک یک سالہ نر برّہ؛ \li2 \v 34 گُناہ کی قُربانی کے لیٔے ایک بکرا؛ \li2 \v 35 اَور سلامتی کی نذر کی قُربانی کے طور پر پیش کرنے کے لیٔے دو بَیل، پانچ نر مینڈھے، پانچ بکرے اَور پانچ یک سالہ نر برّے۔ \lf یہ اِلیضُورؔ بِن شدِیُورؔ کا ہدیہ تھا۔ \b \lh \v 36 پانچویں دِن شمعُونؔ کے قبیلہ کے سردار سلُومی ایل بِن ضُوریشدّؔی نے اَپنا ہدیہ پیش کیا۔ \li1 \v 37 اُس کا ہدیہ یہ تھا: \li2 ایک سَو تیس ثاقل وزن کا چاندی کا ایک طباق اَور ستّر ثاقل وزن کا چاندی کا چھڑکنے کا ایک پیالہ۔ اِن دونوں کا وزن مَقدِس کے ثاقل کے پیمانہ کے مُطابق تھا اَور ہر ایک میں اناج کی قُربانی کے لیٔے تیل مِلا ہُوا مَیدہ بھرا تھا؛ \li2 \v 38 دس ثاقل وزن کا سونے کا ایک ظرف جو لوبان سے بھرا ہُوا تھا؛ \li2 \v 39 سوختنی نذر کے لیٔے ایک بچھڑا، ایک مینڈھا، اَور ایک یک سالہ نر برّہ؛ \li2 \v 40 گُناہ کی قُربانی کے لیٔے ایک بکرا؛ \li2 \v 41 اَور سلامتی کی نذر کی قُربانی کے طور پر گذراننے کے لیٔے دو بَیل، پانچ نر مینڈھے، پانچ بکرے اَور پانچ یک سالہ نر برّے۔ \lf یہ سلُومی ایل بِن ضُوریشدّؔی کا ہدیہ تھا۔ \b \lh \v 42 چھٹے دِن اِلیاسفؔ بِن دعُوایلؔ نے اَپنا ہدیہ پیش کیا جو گادؔ کے قبیلہ کا سردار تھا۔ \li1 \v 43 اُس کا ہدیہ یہ تھا: \li2 ایک سَو تیس ثاقل وزن کا چاندی کا ایک طباق اَور ستّر ثاقل وزن کا چاندی کا چھڑکنے کا ایک پیالہ۔ اِن دونوں کا وزن پاک مَقدِس کے ثاقل کے پیمانہ کے مُطابق تھا اَور ہر ایک میں اناج کی قُربانی کے لیٔے تیل مِلا ہُوا مَیدہ بھرا تھا؛ \li2 \v 44 دس ثاقل وزن کا سونے کا ایک ظرف جو لوبان سے بھرا ہُوا تھا؛ \li2 \v 45 سوختنی نذر کے لیٔے ایک بچھڑا، ایک مینڈھا، اَور ایک یک سالہ نر برّہ؛ \li2 \v 46 گُناہ کی قُربانی کے لیٔے ایک بکرا؛ \li2 \v 47 اَور سلامتی کی نذر کی قُربانی کے طور پر پیش کرنے کے لیٔے دو بَیل، پانچ نر مینڈھے، پانچ بکرے اَور پانچ یک سالہ نر برّے۔ \lf یہ اِلیاسفؔ بِن دعُوایلؔ کا ہدیہ تھا۔ \b \lh \v 48 ساتویں دِن اِلیشمعؔ بِن عمّیہُوؔد نے اَپنا ہدیہ پیش کیا جو اِفرائیمؔ کے قبیلہ کا سردار تھا۔ \li1 \v 49 اُس کا ہدیہ یہ تھا: \li2 ایک سَو تیس ثاقل وزن کا چاندی کا ایک طباق اَور ستّر ثاقل وزن کا چاندی کا چھڑکنے کا ایک پیالہ۔ اِن دونوں کا وزن پاک مَقدِس کے ثاقل کے پیمانہ کے مُطابق تھا اَور ہر ایک میں اناج کی قُربانی کے لیٔے تیل مِلا ہُوا مَیدہ بھرا تھا؛ \li2 \v 50 دس ثاقل وزن کا سونے کا ایک ظرف جو لوبان سے بھرا ہُوا تھا؛ \li2 \v 51 سوختنی نذر کے لیٔے ایک بچھڑا، ایک مینڈھا، اَور ایک یک سالہ نر برّہ؛ \li2 \v 52 گُناہ کی قُربانی کے لیٔے ایک بکرا؛ \li2 \v 53 اَور سلامتی کی نذر کی قُربانی کے طور پر گذراننے کے لیٔے دو بَیل، پانچ نر مینڈھے، پانچ بکرے اَور پانچ یک سالہ نر برّے۔ \lf یہ اِلیشمعؔ بِن عمّیہُوؔد کا ہدیہ تھا۔ \b \lh \v 54 آٹھویں دِن گَملی ایل بِن پِداہضُورؔ نے اَپنا ہدیہ پیش کیا جو منشّہ کے قبیلہ کا سردار تھا۔ \li1 \v 55 اُس کا ہدیہ یہ تھا: \li2 ایک سَو تیس ثاقل وزن کا چاندی کا ایک طباق اَور ستّر ثاقل وزن کا چاندی کا چھڑکنے کا ایک پیالہ۔ اِن دونوں کا وزن پاک مَقدِس کے ثاقل کے پیمانہ کے مُطابق تھا اَور ہر ایک میں اناج کی قُربانی کے لیٔے تیل مِلا ہُوا مَیدہ بھرا تھا؛ \li2 \v 56 دس ثاقل وزن کا سونے کا ایک ظرف جو لوبان سے بھرا ہُوا تھا؛ \li2 \v 57 سوختنی نذر کے لیٔے ایک بچھڑا، ایک مینڈھا، اَور ایک یک سالہ نر برّہ؛ \li2 \v 58 گُناہ کی قُربانی کے لیٔے ایک بکرا؛ \li2 \v 59 اَور سلامتی کی نذر کی قُربانی کے طور پر پیش کرنے کے لیٔے دو بَیل، پانچ نر مینڈھے، پانچ بکرے اَور پانچ یک سالہ نر برّے۔ \lf یہ گَملی ایل بِن پِداہضُورؔ کا ہدیہ تھا۔ \b \lh \v 60 نویں دِن بِنیامین کے قبیلہ کے سردار ابیدانؔ بِن گِدعونیؔ نے اَپنا ہدیہ پیش کیا۔ \li1 \v 61 اُس کا ہدیہ یہ تھا: \li2 ایک سَو تیس ثاقل وزن کا چاندی کا ایک طباق اَور ستّر ثاقل وزن کا چاندی کا چھڑکنے کا ایک پیالہ۔ اِن دونوں کا وزن پاک مَقدِس کے ثاقل کے پیمانہ کے مُطابق تھا اَور ہر ایک میں اناج کی قُربانی کے لیٔے تیل مِلا ہُوا مَیدہ بھرا تھا؛ \li2 \v 62 دس ثاقل وزن کا سونے کا ایک ظرف جو لوبان سے بھرا ہُوا تھا؛ \li2 \v 63 سوختنی نذر کے لیٔے ایک بچھڑا، ایک مینڈھا، اَور ایک یک سالہ نر برّہ؛ \li2 \v 64 گُناہ کی قُربانی کے لیٔے ایک بکرا؛ \li2 \v 65 اَور سلامتی کی نذر کی قُربانی کے طور پر پیش کرنے کے لیٔے دو بَیل، پانچ نر مینڈھے، پانچ بکرے اَور پانچ یک سالہ نر برّے۔ \lf یہ ابیدانؔ بِن گِدعونیؔ کا ہدیہ تھا۔ \b \lh \v 66 دسویں دِن دانؔ کے قبیلہ کا سردار احیعزر بِن عمّی شدّؔی اَپنا ہدیہ لایا۔ \li1 \v 67 اُس کا ہدیہ یہ تھا: \li2 ایک سَو تیس ثاقل وزن کا چاندی کا ایک طباق اَور ستّر ثاقل وزن کا چاندی کا چھڑکنے کا ایک پیالہ۔ اِن دونوں کا وزن پاک مَقدِس کے ثاقل کے پیمانہ کے مُطابق تھا اَور ہر ایک میں اناج کی قُربانی کے لیٔے تیل مِلا ہُوا مَیدہ بھرا تھا؛ \li2 \v 68 دس ثاقل وزن کا سونے کا ایک ظرف جو لوبان سے بھرا ہُوا تھا؛ \li2 \v 69 سوختنی نذر کے لیٔے ایک بچھڑا، ایک مینڈھا، اَور ایک یک سالہ نر برّہ؛ \li2 \v 70 گُناہ کی قُربانی کے لیٔے ایک بکرا؛ \li2 \v 71 اَور سلامتی کی نذر کی قُربانی کے طور پر گذراننے کے لیٔے دو بَیل، پانچ نر مینڈھے، پانچ بکرے اَور پانچ یک سالہ نر برّے۔ \lf یہ احیعزر بِن عمّی شدّؔی کا ہدیہ تھا۔ \b \lh \v 72 گیارھویں دِن آشیر کے قبیلہ کا سردار پگعِیلؔ بِن عُکرانؔ اَپنا ہدیہ لایا۔ \li1 \v 73 اُس کا ہدیہ یہ تھا: \li2 ایک سَو تیس ثاقل وزن کا چاندی کا ایک طباق اَور ستّر ثاقل وزن کا چاندی کا چھڑکنے کا ایک پیالہ۔ اِن دونوں کا وزن پاک مَقدِس کے ثاقل کے پیمانہ کے مُطابق تھا اَور ہر ایک میں اناج کی قُربانی کے لیٔے تیل مِلا ہُوا مَیدہ بھرا تھا؛ \li2 \v 74 دس ثاقل وزن کا سونے کا ایک ظرف جو لوبان سے بھرا ہُوا تھا؛ \li2 \v 75 سوختنی نذر کے لیٔے ایک بچھڑا، ایک مینڈھا، اَور ایک یک سالہ نر برّہ؛ \li2 \v 76 گُناہ کی قُربانی کے لیٔے ایک بکرا؛ \li2 \v 77 اَور سلامتی کی نذر کی قُربانی کے طور پر پیش کرنے کے لیٔے دو بَیل، پانچ نر مینڈھے، پانچ بکرے اَور پانچ یک سالہ نر برّے۔ \lf یہ عُکرانؔ کے بیٹے پگعِیلؔ کا ہدیہ تھا۔ \b \lh \v 78 بارہویں دِن اَخیرعؔ بِن عینانؔ نے جو نفتالی کے قبیلہ کا سردار تھا اَپنا ہدیہ پیش کیا۔ \li1 \v 79 اُس کا ہدیہ یہ تھا: \li2 ایک سَو تیس ثاقل وزن کا چاندی کا ایک طباق اَور ستّر ثاقل وزن کا چاندی کا چھڑکنے کا ایک پیالہ۔ اِن دونوں کا وزن پاک مَقدِس کے ثاقل کے پیمانہ کے مُطابق تھا اَور ہر ایک میں اناج کی قُربانی کے لیٔے تیل مِلا ہُوا مَیدہ بھرا تھا؛ \li2 \v 80 دس ثاقل وزن کا سونے کا ایک ظرف جو لوبان سے بھرا ہُوا تھا؛ \li2 \v 81 سوختنی نذر کے لیٔے ایک بچھڑا، ایک مینڈھا، اَور ایک یک سالہ نر برّہ؛ \li2 \v 82 گُناہ کی قُربانی کے لیٔے ایک بکرا؛ \li2 \v 83 اَور سلامتی کی نذر کی قُربانی کے طور پر پیش کرنے کے لیٔے دو بَیل، پانچ نر مینڈھے، پانچ بکرے اَور پانچ یک سالہ نر برّے۔ \lf یہ عینانؔ کے بیٹے اَخیرعؔ کا ہدیہ تھا۔ \b \li1 \v 84 مذبح کے ممسوح ہونے کے وقت اُس کی تقدیس کے لیٔے بنی اِسرائیل کے سرداروں کے لایٔے ہویٔے عطیات یہی تھے۔ \li2 یعنی چاندی کے بَارہ طباق، چاندی کے چھڑکنے کے بَارہ پیالے اَور سونے کے بَارہ ظروف۔ \v 85 ہر چاندی کے طباق کا وزن ایک سَو تیس ثاقل تھا اَور ہر چھڑکنے کا پیالہ ستّر ثاقل کا تھا۔ مجموعی طور پر اُن چاندی کے ظروف کا وزن پاک مَقدِس کے ثاقل کے پیمانہ کے مُطابق دو ہزار چار سَو ثاقل\f + \fr 7‏:85 \fr*\fq دو ہزار چار سَو ثاقل\fq*\ft تقریباً اٹّھائیس کِلوگرام\ft*\f* تھا۔ \v 86 لوبان سے بھرے ہویٔے سونے کے بَارہ ظروف پاک مَقدِس کے ثاقل کے پیمانہ کے مُطابق دس دس ثاقل کے تھے۔ مجموعی طور پر اُن سونے کے ظروف کا وزن ایک سَو بیس ثاقل\f + \fr 7‏:86 \fr*\fq ایک سَو بیس ثاقل \fq*\ft تقریباً ایک کِلو چار سَو گرام\ft*\f* تھا۔ \li2 \v 87 سوختنی نذر کے لیٔے لایٔے ہویٔے جانوروں کی مجموعی تعداد اَپنی اَپنی اناج کی قُربانیوں سمیت یہ تھی: بَارہ بچھڑے، بَارہ مینڈھے، بَارہ یک سالہ نر برّے اَور گُناہ کی قُربانی کے لیٔے بَارہ بکرے اِستعمال کئے گیٔے۔ \li2 \v 88 سلامتی کی نذر کی قُربانی کے طور پر پیش کرنے کے لیٔے جانوروں کی کُل تعداد یہ تھی: چوبیس بَیل، ساٹھ مینڈھے، ساٹھ بکرے، اَور ساٹھ یک سالہ نر برّے۔ \b \lf مذبح کے ممسوح ہونے کے بعد اُس کی تقدیس کے لیٔے یہ عطیات پیش کیٔے گیٔے۔ \b \p \v 89 جَب مَوشہ یَاہوِہ سے باتیں کرنے کے لیٔے خیمہ اِجتماع میں داخل ہُوا تو اُس نے کفّارہ کے سرپوش پر سے جو عہد کے صندُوق کے اُوپر رکھا ہُوا تھا دونوں کروبیوں کے درمیان سے وہ آواز سُنی جو اُس سے مُخاطِب تھی اَور یَاہوِہ نے مَوشہ کے ساتھ باتیں کیں۔ \c 8 \s1 چراغوں کو رَوشن کرنے کا طریقہ \p \v 1 یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 2 ”اَہرونؔ سے مُخاطِب ہو اَور اُس سے کہہ، ’جَب تُو سات چراغوں کو رَوشن کرے تو دیکھنا کہ اُن سے چراغدان کے سامنے کا احاطہ رَوشن ہو۔‘ “ \p \v 3 چنانچہ اَہرونؔ نے اَیسا ہی کیا۔ اُس نے چراغوں کو اِس طرح جما دیا کہ اُن کے رُخ چراغدان کے سامنے کی طرف تھے جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \v 4 اَور چراغدان کی ساخت یُوں تھی: وہ اَپنے پیندے سے لے کر پھُولوں تک گڑھے ہویٔے سونے کا بنا تھا اَور چراغدان ٹھیک اُسی نمونہ کا بنا تھا جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو بتایا تھا۔ \s1 لیویوں کا الگ کیاجانا \p \v 5 یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 6 ”لیویوں کو دُوسرے تمام بنی اِسرائیل سے الگ کرکے اُنہیں رسماً پاک کر۔ \v 7 اُنہیں پاک کرنے کے لیٔے تُم یُوں کرنا: اُن پر پاک کرنے کا پانی چھڑک، پھر وہ اَپنے سارے جِسم پر اُسترا پھروائیں اَور اَپنے کپڑے دھوئیں اَور اِس طرح اَپنے آپ کو پاک کر لیں۔ \v 8 تَب وہ ایک بچھڑا اَور اُس کے ساتھ کی اناج کی قُربانی کے لیٔے تیل مِلا ہُوا مَیدہ لیں اَور تُو گُناہ کی قُربانی کے لیٔے ایک دُوسرا بچھڑا لینا۔ \v 9 تَب لیویوں کو خیمہ اِجتماع کے سامنے حاضِر کرنا اَور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کو جمع کرنا۔ \v 10 تُم لیویوں کو یَاہوِہ کے حُضُور لانا، تَب بنی اِسرائیل اُن پر اَپنے ہاتھ رکھیں \v 11 اَور اَہرونؔ لیویوں کو یَاہوِہ کے حُضُور بنی اِسرائیل کی طرف سے ہلانے کی نذر کی قُربانی کے طور پر پیش کرے تاکہ وہ یَاہوِہ کی خدمت کرنے کے لیٔے تیّار ہُوں۔ \p \v 12 ”جَب لیوی اَپنے اَپنے ہاتھ بچھڑوں کے سَروں پر رکھ چکیں، تَب تُم ایک کو یَاہوِہ کے لیٔے گُناہ کی قُربانی کے طور پر اَور دُوسرے کو سوختنی نذر کے طور پر پیش کرنا تاکہ لیویوں کا کفّارہ دیا جائے۔ \v 13 پھر تُم لیویوں کو اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں کے آگے کھڑا کرنا اَور تَب اُن کو یَاہوِہ کے رُوبرو ہلانے کی نذر کی قُربانی کے طور پر پیش کرنا۔ \v 14 اِس طرح سے تُم لیویوں کو دُوسرے بنی اِسرائیل سے الگ کرنا اَور لیوی میرے ہوں گے۔ \p \v 15 ”جَب تُم لیویوں کو پاک کر چُکو اَور ہلانے کی نذر کی قُربانی کے طور پر پیش کر چُکو تَب وہ خیمہ اِجتماع میں اَپنی خدمت بجا لانے کے لیٔے آئیں۔ \v 16 یہ وہ بنی اِسرائیل ہیں جو مُکمّل طور پر مُجھے سونپے جایٔیں۔ مَیں نے اُنہیں پہلوٹھے کے یعنی ہر اِسرائیلی عورت کے پہلے بیٹے کے عِوض اَپنا لیا ہے۔ \v 17 بنی اِسرائیل کا ہر پہلوٹھا خواہ اِنسان کا ہو یا حَیوان کا میرا ہے۔ جَب مَیں نے مُلک مِصر میں سَب پہلوٹھوں کو مار ڈالا تھا، اُسی وقت مَیں نے اُنہیں اَپنے لیٔے مخصُوص کر لیا تھا۔ \v 18 اَور مَیں نے بنی اِسرائیل کے سَب پہلوٹھوں کے عِوض لیویوں کو لے لیا ہے۔ \v 19 تمام بنی اِسرائیل میں سے مَیں نے لیویوں کو اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں کو بنی اِسرائیل کی جانِب سے اِس لیٔے عطا کیا ہے کہ وہ خیمہ اِجتماع میں بنی اِسرائیل میں خدمت کریں اَور اُن کے لیٔے کفّارہ دیں تاکہ جَب بنی اِسرائیل پاک مَقدِس کے قریب جایٔیں تو اُن پر کویٔی وَبا نازل نہ ہو۔“ \p \v 20 چنانچہ مَوشہ، اَہرونؔ اَور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت نے لیویوں کے ساتھ ٹھیک وَیسا ہی کیا جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \v 21 لیویوں نے اَپنے آپ کو پاک کیا اَور اَپنے کپڑے دھو ڈالے۔ تَب اَہرونؔ نے اُنہیں یَاہوِہ کے رُوبرو ہلانے کی نذر کی قُربانی کے طور پر پیش کیا اَور اُنہیں پاک کرنے کے لیٔے اُن کی خاطِر کفّارہ دیا۔ \v 22 اُس کے بعد لیوی اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں کی قیادت میں خیمہ اِجتماع میں اَپنی خدمت بجا لانے کے لیٔے چلے آئے۔ اُنہُوں نے لیویوں کے ساتھ ٹھیک وَیسا ہی کیا جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \p \v 23 پھر یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 24 ”لیویوں پر لازِم ہوگا: پچّیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے مَرد خیمہ اِجتماع میں خدمت کرنے آیا کریں۔ \v 25 لیکن پچاس سال کی عمر ہونے پر وہ اَپنی روزمرّہ کی خدمت سے مستعفی ہُوں اَور پھر کام نہ کریں۔ \v 26 وہ اگر چاہیں تو خیمہ اِجتماع کی خدمت میں اَپنے بھائیوں کا ہاتھ بٹائیں لیکن بذاتِ خُود کویٔی کام نہ کریں۔ تُم لیویوں کو اِسی قِسم کی ذمّہ داریاں سونپنا۔“ \c 9 \s1 عیدِفسح \p \v 1 اُن کے مُلک مِصر سے نکل آنے کے دُوسرے سال کے پہلے مہینے میں یَاہوِہ سِینؔائی کے بیابان میں مَوشہ سے مُخاطِب ہُوا۔ اُنہُوں نے کہا، \v 2 ”بنی اِسرائیل مُقرّرہ وقت پر عیدِفسح منائیں۔ \v 3 اِسی ماہ کی چودھویں تاریخ کی شام کے وقت تُم اُسے مُقرّرہ وقت پر اُس ضوابط کے مُطابق منانا۔“ \p \v 4 چنانچہ مَوشہ نے بنی اِسرائیل کو عیدِفسح منانے کے لیٔے کہا، \v 5 اَور اُنہُوں نے پہلے مہینے کی چودھویں تاریخ کی شام کو سِینؔائی کے بیابان میں عیدِفسح منایا اَور بنی اِسرائیل نے وَیسا ہی کیا جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \p \v 6 لیکن کچھ لوگ اُس روز عیدِفسح نہ منا سکے کیونکہ اُن میں سے کچھ لوگ اَیسے بھی تھے جو کسی لاش کو چھُونے کے سبب سے ناپاک ہو گئے تھے۔ چنانچہ وہ اُسی دِن مَوشہ اَور اَہرونؔ کے پاس آئے \v 7 اَور مَوشہ سے کہنے لگے، ”ہم تو کسی لاش کو چھُونے کے سبب سے ناپاک ہو چُکے ہیں پھر ہم لوگ دُوسرے اِسرائیلیوں کے ساتھ مُقرّرہ وقت پر یَاہوِہ کی قُربانی پیش کرنے سے کیوں محروم رکھے جایٔیں؟“ \p \v 8 مَوشہ نے اُنہیں جَواب دیا، ”جَب تک میں پتا نہ لگاؤں کہ یَاہوِہ تمہارے حق میں کیا حُکم دیتے ہیں تُم ٹھہرے رہو۔“ \p \v 9 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 10 ”بنی اِسرائیل سے کہہ، ’تُم میں سے یا تمہاری نَسل میں سے جو لوگ کسی لاش کو چھُونے کی وجہ سے ناپاک ہو چُکے ہُوں یا کہیں دُور سفر میں ہُوں تو بھی وہ یَاہوِہ کے لیٔے عیدِفسح منائیں۔ \v 11 وہ اُسے دُوسرے مہینے کے چودھویں دِن کی شام کو منائیں اَور فسح کے گوشت کو بے خمیری روٹی اَور کڑوے ساگ پات کے ساتھ کھایٔیں۔ \v 12 اَور اُس میں سے کچھ بھی صُبح تک باقی نہ چھوڑا جائے، اُن کی کوئی بھی ہڈّی نہ توڑی جائے۔ اَور جَب وہ عیدِفسح منائیں تو اُس کی تمام شَریعت پر عَمل کریں۔ \v 13 لیکن جو شخص رسماً پاک ہو اَور سفر میں بھی نہ ہو اگر وہ عیدِفسح نہ منائے تو وہ اَپنی قوم میں سے کاٹ ڈالا جائے کیونکہ اُس نے مُقرّرہ وقت پر یَاہوِہ کی قُربانی پیش نہیں کی۔ اُس آدمی کا گُناہ اُسی کے سَر لگے گا۔ \p \v 14 ” ’اگر کویٔی مُلک اِسرائیل کا باشِندہ ہو یا غَیراِسرائیلی جو تمہارے ساتھ بُودوباش کرتا ہو یَاہوِہ کے لیٔے فسح کرنا چاہے تو وہ اُسے اُس کے ضوابط کے مُطابق مانے۔ تُم مُلک اِسرائیل کے باشِندے اَور غَیراِسرائیلی باشِندے دونوں کے لیٔے ایک ہی ضوابط رکھنا۔‘ “ \s1 خیمہ اِجتماع کے اُوپر بادل کا چھا جانا \p \v 15 جِس دِن پاک مَسکن یعنی عہد کا خیمہ نصب ہُوا، اُس دِن اُس پر بادل چھا گیا اَور شام سے لے کر صُبح تک وہ بادل پاک مَسکن کے اُوپر آگ کی مانند نظر آتا رہا۔ \v 16 اَور ہمیشہ اَیسا ہی ہوتا تھا، خیمہ پر بادل چھایا رہتا تھا اَور رات کو وہ آگ کی مانند نظر آتا تھا۔ \v 17 اَور جَب وہ بادل خیمے کے اُوپر سے چھٹ جاتا تھا تو بنی اِسرائیل کُوچ کرتے تھے اَور جہاں وہ بادل جا کر ٹھہر جاتا تھا وہاں اِسرائیلی قِیام کرتے تھے اَور جَب تک وہ بادل ٹھہرا رہتا تھا اِسرائیلی بھی وہاں ڈیرے ڈالے رہتے تھے۔ \v 18 بنی اِسرائیل یَاہوِہ کے حُکم سے کُوچ کرتے اَور اُسی کے حُکم سے وہ ڈیرے بھی ڈالتے تھے، اَور جَب تک بادل مَسکن پر ٹھہرا رہے وہ چھاؤنی میں رہے۔ \v 19 جَب بادل کافی عرصہ تک مَسکن پر ٹھہرا رہتا تھا تو بنی اِسرائیل یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق کُوچ نہ کرتے تھے۔ \v 20 بعض اوقات وہ بادل چند ہی دِنوں تک مَسکن پر رہتا تھا اَور تَب بھی وہ یَاہوِہ کے حُکم سے ڈیرے ڈالے پڑے رہتے اَور جَب وہ حُکم دیتا تو وہ کُوچ کرتے تھے۔ \v 21 کبھی تو وہ بادل شام سے لے کر صُبح تک ہی ٹھہرا رہتا تھا اَور جَب وہ صُبح کو اُٹھ جاتا تھا تو وہ کُوچ کرتے تھے۔ لہٰذا دِن ہو یا رات جَب بھی وہ بادل اُٹھ جاتا تھا وہ روانہ ہو جاتے تھے۔ \v 22 چاہے بادل مَسکن پر دو دِن مہینے بھر یا پُورے سال ٹھہرا رہتا بنی اِسرائیل بھی چھاؤنی میں ٹھہرے رہتے اَور کُوچ نہ کرتے تھے۔ لیکن جَب وہ اُٹھ جاتا تو وہ بھی چل پڑتے تھے۔ \v 23 یَاہوِہ کے حُکم سے وہ خیمہ زن ہوتے اَور یَاہوِہ ہی کے حُکم سے وہ کُوچ کرتے۔ یُوں وہ یَاہوِہ کے حُکم کو بجا لاتے تھے جو اُنہیں مَوشہ کی مَعرفت دیا گیا تھا۔ \c 10 \s1 چاندی کے نرسنگے \p \v 1 یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 2 ”گڑھی ہُوئی چاندی کے دو نرسنگے بنا لے اَور اُنہیں جماعت کو جمع کرنے اَور چھاؤنی کے کُوچ کرنے کے لیٔے کام میں لانا۔ \v 3 اَور جَب دونوں نرسنگے پھُونکے جایٔیں تَب ساری جماعت خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر تمہارے سامنے جمع ہو جائے۔ \v 4 لیکن اگر ایک نرسنگا ہی پھُونکا جائے تو صِرف وہ لوگ جو بنی اِسرائیل کے برادریوں کے رئیس یعنی سربراہ ہیں تمہارے سامنے اِکٹھّے ہُوں۔ \v 5 جَب سانس باندھ کر زور سے نرسنگا پھُونکا جائے تو جو قبیلے مشرق کی جانِب مُقیم ہیں وہ کُوچ کریں۔ \v 6 جَب دوبارہ سانس باندھ کر زور سے نرسنگا پھُونکا جائے تو جُنوب کی جانِب والی چھاؤنیوں کو کُوچ کریں۔ لہٰذا سانس باندھ کر زور سے نرسنگا پھُونکا جانا کُوچ کا اِشارہ ہوگا۔ \v 7 جماعت کو جمع کرنے کے لیٔے بھی نرسنگے پھُونکے جایٔیں لیکن اُن کی آوازوں کو زِیادہ طُول دیا جائے۔ \p \v 8 ”اَہرونؔ کاہِنؔ کے بیٹے نرسنگے پھُونکیں۔ یہ فرمان تمہارے اَور تمہاری آئندہ پُشتوں کے لیٔے دائمی فرمان قائِم رہے۔ \v 9 جَب تُم اَپنے ہی مُلک میں کسی اَیسے دُشمن سے لڑنے کے لیٔے نکلو جو تُم پر ظُلم ڈھاتا ہے تَب سانس باندھ کر زور سے نرسنگے پھُونکنا۔ تَب تُم یَاہوِہ اَپنے خُدا کے حُضُور یاد کئے جاؤگے اَور اَپنے دُشمنوں سے رِہائی پاؤگے۔ \v 10 اَور اَپنی خُوشی کے موقعوں جَیسے اَپنی مُقرّرہ عیدوں اَور نئے چاند کے جَشن اَور اَپنی سوختنی نذروں اَور سلامتی کی نذر کی قُربانیوں کے موقعوں پر تُم نرسنگے پھُونکو اَور وہ تمہارے خُدا کے حُضُور میں تمہاری یادگارہو جانے کا باعث ہوں گے۔ مَیں یَاہوِہ تمہارا خُدا ہُوں۔“ \s1 بنی اِسرائیل کا دشتِ سِینؔائی سے کُوچ کرنا \p \v 11 دُوسرے سال کے دُوسرے ماہ کے بیسویں دِن وہ بادل شہادت کے مَسکن پر سے اُٹھ گیا۔ \v 12 تَب بنی اِسرائیل نے سِینؔائی کے بیابان سے کُوچ کیا اَور جابجا سفر کرتے رہے یہاں تک کہ وہ بادل پارانؔ کے بیابان میں جا کر ٹھہرگیا۔ \v 13 چنانچہ اُنہُوں نے مَوشہ کی مَعرفت دئیے ہویٔے یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق پہلا کُوچ کیا۔ \p \v 14 پہلے یہُوداہؔ کی چھاؤنی کے دستے اَپنے جھنڈے اُونچے کرکے روانہ ہویٔے اَور عَمّیندابؔ کا بیٹا نحشونؔ اُن کی قیادت کر رہاتھا۔ \v 15 ضُعرؔ کا بیٹا نتنی ایل یِسَّکاؔر کے قبیلہ کے دستوں کی قیادت کر رہاتھا \v 16 اَور حیلونؔ کا بیٹا اِلیابؔ زبُولُون کے قبیلہ کے دستوں کی قیادت کر رہاتھا۔ \v 17 تَب مَسکن اُتارا گیا اَور بنی گیرشون اَور بنی مِراریؔ نے جو اُسے اُٹھائے ہویٔے تھے کُوچ کیا۔ \p \v 18 پھر رُوبِنؔ کی چھاؤنی کے دستے اَپنے جھنڈے اُونچے کرکے روانہ ہویٔے اَور شدِیُورؔ کا بیٹا اِلیضُورؔ اُن کی قیادت کر رہاتھا۔ \v 19 ضُوریشدّؔی کا بیٹا سلُومی ایل شمعُونؔ کے قبیلہ کے دستوں کی قیادت کر رہاتھا۔ \v 20 اَور دعُوایلؔ کا بیٹا اِلیاسفؔ، گادؔ کے قبیلہ کے دستوں کی قیادت کر رہاتھا۔ \v 21 تَب قُہاتیوں نے مُقدّس چیزیں اُٹھائے ہویٔے کُوچ کیا۔ اُن کے پہُنچنے سے پہلے ضروُری تھا کہ مَسکن کھڑا کر دیا جائے۔ \p \v 22 پھر اِفرائیمؔ کے قبیلہ کے دستے اَپنے جھنڈے اُونچے کرکے روانہ ہویٔے۔ عمّیہُوؔد کا بیٹا اِلیشمعؔ اُن کی قیادت کر رہاتھا۔ \v 23 پِداہضُورؔ کا بیٹا گَملی ایل منشّہ کے قبیلہ کے دستوں کی قیادت کر رہاتھا۔ \v 24 اَور ابیدانؔ بِن گِدعونیؔ بِنیامین کے قبیلہ کے دستوں کی قیادت کر رہاتھا۔ \p \v 25 اَور آخِر میں دانؔ کی چھاؤنی کے دستے اَپنے جھنڈے کے ساتھ سارے دستوں کے پیچھے روانہ ہویٔے۔ احیعزر بِن عمّی شدّؔی اُن کی قیادت کر رہاتھا۔ \v 26 عُکرانؔ کا بیٹا پگعِیلؔ آشیر کے قبیلہ کے دستوں کی قیادت کر رہاتھا، \v 27 اَور عینانؔ کا بیٹا اَخیرعؔ نفتالی کے قبیلہ کے دستوں کی قیادت کر رہاتھا۔ \v 28 چنانچہ جَب اِسرائیلی دستے کُوچ کرتے تھے تو اِسی ترتیب کے مُطابق آگے روانہ ہوتے تھے۔ \p \v 29 مَوشہ نے اَپنے سسُر رِعوایلؔ مِدیانی کے بیٹے حوبابؔ سے کہا، ”ہم اُس مقام کی طرف کُوچ کر رہے ہیں جِس کے متعلّق یَاہوِہ نے فرمایاہے، ’میں اُسے تُمہیں دُوں گا!‘ لہٰذا تُو بھی ہمارے ساتھ چل اَور ہم تمہارے ساتھ نیک سلُوک کریں گے کیونکہ یَاہوِہ نے بنی اِسرائیل سے نیکی کا وعدہ کیا ہے۔“ \p \v 30 اُس نے جَواب دیا، ”نہیں میں نہیں چلتا۔ میں تو اَپنے مُلک اَور اَپنے لوگوں میں لَوٹ جاؤں گا۔“ \p \v 31 لیکن مَوشہ نے کہا، ”مہربانی سے ہمیں چھوڑکر نہ جاؤ کیونکہ تُم ہی بتا سکتے ہو کہ بیابان میں ہم کہاں قِیام کریں: اَور تُم ہمارے لیٔے آنکھوں کا کام دے سکتے ہو۔ \v 32 اگر تُم ہمارے ساتھ چلوگے تو ہر نیکی میں جو یَاہوِہ ہمارے ساتھ کریں گے تُم بھی برابر کے حِصّہ دار ہوگے۔“ \p \v 33 چنانچہ وہ یَاہوِہ کے پہاڑ سے چل پڑے اَور تین دِن تک سفر کرتے رہے اَور اُن تین دِنوں میں یَاہوِہ کے عہد کا صندُوق اُن کے قِیام کرنے کے لیٔے جگہ تلاش کرتا ہُوا اُن کے آگے آگے چلتا رہا۔ \v 34 اَور جَب وہ اَپنی چھاؤنی سے کُوچ کرتے تو یَاہوِہ کا بادل اُن کے اُوپر دِن بھر سایہ کئے رہتا تھا۔ \p \v 35 جَب صندُوق کُوچ کرتا تھا تو مَوشہ کہتا تھا، \q1 ”اَے یَاہوِہ اُٹھیں! \q2 آپ کے دُشمن پراگندہ ہو جایٔیں؛ \q2 اَور آپ کے حریف آپ کے سامنے سے بھاگ جایٔیں۔“ \p \v 36 اَور جَب کبھی وہ ٹھہر جاتا تھا تو وہ کہتا تھا، \q1 ”اَے یَاہوِہ، \q2 ہزاروں ہزار اِسرائیلیوں میں لَوٹ کر آ جائیں۔“ \c 11 \s1 یَاہوِہ کی جانِب سے آتِش کا نازل ہونا \p \v 1 پھر لوگ یَاہوِہ سے اَپنی تکالیف کی شکایت کرنے لگے اَور جَب اُنہُوں نے اُنہیں سُنا تو اُن کا غضب بھڑک اُٹھا۔ تَب یَاہوِہ کی آتِش اُن کے درمیان بھڑکی جِس سے اُن کی چھاؤنی کے چاروں طرف کے علاقے بھسم ہونے لگے۔ \v 2 تَب لوگوں نے مَوشہ سے آہ و زاری کی اَور اُس نے یَاہوِہ سے دعا کی اَور وہ آگ بُجھ گئی۔ \v 3 اِس لیٔے اُس جگہ کا نام تبعیرہؔ\f + \fr 11‏:3 \fr*\fq تبعیرہؔ \fq*\ft جلنا\ft*\f* پڑا کیونکہ یَاہوِہ کی آگ اُن کے درمیان جَل اُٹھی تھی۔ \s1 یَاہوِہ کی جانِب سے بٹیریں \p \v 4 بنی اِسرائیل میں شامل ہونے والے جمع لوگ کھانے کی دُوسری چیزوں کی خواہش کرنے لگے، اَور بنی اِسرائیل بھی آہ و زاری کرنے لگے، ”کاش کہ ہمیں کھانے کو گوشت مِل سَکتا! \v 5 ہمیں اُس مچھلی کی جسے ہم مِصر میں مُفت کھاتے تھے اَور اُن کھیروں، خربوزوں، گندنوں، ہری پیاز اَور لہسن کی بھی یاد آتی ہے۔ \v 6 لیکن اَب ہماری بھُوک مَر چُکی ہے؛ اَور ہم اِس منّا کے علاوہ اَور کچھ دیکھ ہی نہیں پاتے!“ \p \v 7 منّا دھنیے کی مانند تھا اَور وہ دال کی طرح دِکھائی دیتا تھا۔ \v 8 لوگ اِدھر اُدھر جا کر اُسے جمع کرتے اَور اُسے چکّی میں پیستے یا اوکھلی میں کُوٹ لیتے تھے۔ پھر اُسے کسی برتن میں پکاتے تھے یا اُس کے پھُلکے بناتے تھے اَور اُس کا مزہ زَیتُون کے تیل کا سا ہوتا تھا۔ \v 9 رات کو جَب چھاؤنی پر اوس پڑتی تھی تَب منّا بھی گِرتا تھا۔ \p \v 10 مَوشہ نے ہر خاندان کے افراد کو اَپنے اَپنے خیمہ کے دروازہ پر واویلا کرتے ہویٔے سُنا۔ یَاہوِہ نہایت غضبناک ہُوئے اَور مَوشہ بھی پریشان ہو گیا۔ \v 11 مَوشہ نے یَاہوِہ سے پُوچھا، ”آپ اَپنے خادِم پر یہ مُصیبت کیوں لائے؟ آخِر مَیں نے اَیسا کون سا کام کیا تھا آپ کی نظرِکرم مُجھ پر سے اُٹھی جِس سے آپ ناراض ہُوئے اَور اِن سَب لوگوں کا بوجھ مُجھ پر ڈال دیا؟ \v 12 کیا یہ سَب لوگ میرے پیٹ میں پڑے تھے؟ کیا یہ مُجھ ہی سے پیدا ہویٔے؟ پھر آپ مُجھے کیوں کہتے ہیں ’میں ایک دایہ کی مانند جو کسی نَوزائیدہ بچّے کو لیٔے پھرتی ہے اُنہیں اَپنی گود میں اُٹھاکر‘ اُس مُلک میں لے جاؤں جِس کے دینے کی قَسم آپ نے اُن کے آباؤاَجداد سے کھائی ہے؟ \v 13 میں اِن سَب کے لیٔے گوشت کہاں سے لاؤں؟ وہ یہ کہہ کر میرے سامنے گڑگڑاتے ہیں، ’ہمیں گوشت کھانے کو دیں!‘ \v 14 میں اکیلا اِن سَب کو کیسے سنبھالوں؟ یہ بوجھ میری طاقت سے باہر ہے۔ \v 15 اگر آپ میرے ساتھ اَیسا ہی سلُوک کرتے ہیں تو براہِ کرم مجھ سے ابھی میری جان لے لیں۔ اگر مَیں نے آپ سے نظرِکرم پائی ہے تو میں اَپنی تباہی سے دوچار نہ ہونے پاؤں۔“ \p \v 16 یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا: ”بنی اِسرائیل کے بُزرگوں میں سے ستّر اَیسے لوگوں کو میرے حُضُور میں جمع کر جنہیں تُو جانتا ہے کہ وہ قوم کے سردار اَور منصبدار ہیں اَور اُنہیں خیمہ اِجتماع کے پاس لے آنا کہ وہ تمہارے ساتھ وہاں کھڑے ہُوں۔ \v 17 تَب مَیں نیچے اُتر آؤں گا اَور تُجھ سے وہاں باتیں کروں گا اَور مَیں اُس رُوح میں سے جو تُجھ پر ہے کچھ لے کر اُس رُوح کو اُن پر ڈال دُوں گا۔ وہ لوگوں کا بوجھ اُٹھانے میں تمہاری مدد کریں گے تاکہ تُمہیں اکیلے بوجھ اُٹھانا نہ پڑے۔ \p \v 18 ”لوگوں سے کہو، ’کل گوشت کھانے کے لیٔے اَپنے آپ کو پاک کر لو۔ جَب تُم یہ کہہ کر آہ و زاری کر رہے تھے، ”کاش ہمیں گوشت کھانے کو ملتا! ہم مِصر ہی میں اَچھّے تھے!“ یَاہوِہ نے تمہاری فریاد سُن لی ہے۔ لہٰذا وہ تُمہیں گوشت دیں گے اَور تُم اُسے کھاؤگے۔ \v 19 تُم صِرف ایک یا دو دِن یا پانچ، دس یا بیس دِن ہی نہیں، \v 20 بَلکہ پُورے ایک ماہ تک اُسے کھاتے رہوگے یہاں تک کہ وہ تمہارے نتھنوں سے نکلنے لگے گا اَور تُمہیں اُس سے گھن آنے لگے گی کیونکہ تُم نے یَاہوِہ کو جو تمہارے درمیان ہے ترک کر دیا اَور اُن کے سامنے یہ کہہ کر آہ و زاری کی، ”ہم مِصر سے کیوں نکل آئے؟“ ‘ “ \p \v 21 لیکن مَوشہ نے کہا، ”سَب لوگ جو میرے ساتھ ہیں اِن میں چھ لاکھ تو پیادے ہی ہیں اَور آپ کہتے ہیں، ’میں اِنہیں اِتنا گوشت دُوں گا کہ وہ مہینے بھر اُسے کھاتے رہیں گے!‘ \v 22 اگر بھیڑ بکریوں کے گلّے اَور مویشیوں کے ریوڑ بھی اُن کے لیٔے ذبح کئے جایٔیں تو کیا اُن کے لیٔے بس ہوں گے؟ اَور اگر سمُندر کی ساری مچھلیاں لائی جایٔیں تو کیا وہ اُن کے لیٔے کافی ہُوں گی؟“ \p \v 23 یَاہوِہ نے مَوشہ کو جَواب دیا، ”کیا یَاہوِہ کا ہاتھ اِس قدر چھوٹا ہو گیا ہے؟ اَب تُو دیکھ لے گا کہ میرا قول پُورا ہوتاہے یا نہیں۔“ \p \v 24 تَب مَوشہ نے باہر جا کر لوگوں کو یَاہوِہ کی باتیں کہہ سُنائیں۔ اُس نے اُن میں سے ستّر سربراہ بُزرگوں کو جمع کیا اَور اُنہیں خیمہ کے اِردگرد کھڑا کر دیا۔ \v 25 تَب یَاہوِہ بادل میں ہوکر اُترے اَور اُنہُوں نے مَوشہ سے باتیں کیں اَور اُس رُوح میں سے جو مَوشہ پر تھا کچھ لے کر اُسے اُن ستّر سردار بُزرگوں پر ڈال دیا۔ اَور جَب وہ رُوح اُن پر اُترا تَب اُنہُوں نے نبُوّت کی لیکن بعد میں پھر کبھی نہ کیا۔ \p \v 26 البتّہ دو شخص جِن کے نام اِلدادؔ اَور میدادؔ تھے چھاؤنی میں رہ گیٔے تھے۔ اُن کے نام بُزرگوں کی فہرست میں درج تھے لیکن وہ خیمہ کے پاس نہیں آئےتھے۔ پھر بھی اُن پر رُوح اُتر آیا اَور وہ چھاؤنی میں نبُوّت کرنے لگے۔ \v 27 ایک نوجوان دَوڑتا ہُوا مَوشہ کے پاس گیا اَور کہا، ”اِلدادؔ اَور میدادؔ چھاؤنی میں نبُوّت کر رہے ہیں۔“ \p \v 28 تَب یہوشُعؔ بِن نُونؔ نے، جو اَپنی جَوانی ہی سے مَوشہ کا مُعاوِن رہ چُکاتھا کہا، ”اَے میرے آقا مَوشہ! اُنہیں روک دیں!“ \p \v 29 لیکن مَوشہ نے جَواب دیا، ”کیا تُمہیں میری خاطِر رشک آتا ہے؟ کاش کہ یَاہوِہ کے سَب لوگ نبی ہوتے اَور یَاہوِہ اَپنی رُوح اُن سَب پر ڈالتے!“ \v 30 تَب مَوشہ اَور بنی اِسرائیل کے بُزرگ چھاؤنی میں لَوٹ آئے۔ \p \v 31 پھر یَاہوِہ کی طرف سے ایک آندھی چلی اَور سمُندر سے بٹیریں اُڑا لائی اَور اُنہیں چھاؤنی کے چاروں طرف زمین پر ڈال دیا۔ اَور اُن کی کثرت کا یہ حال تھا کہ ایک دِن کی مَسافت تک ہر طرف اُن کی دو دو ہاتھ\f + \fr 11‏:31 \fr*\fq دو دو ہاتھ \fq*\ft تقریباً نوّے سینٹی میٹر\ft*\f* اُونچی تہہ لگی ہُوئی تھی۔ \v 32 پُورے دِن اَور پُوری رات اَور دُوسرے دِن بھی لوگوں نے باہر جا کر بٹیریں جمع کیں اَور کسی نے بھی دس حُومر\f + \fr 11‏:32 \fr*\fq دس حُومر \fq*\ft یعنی، مُمکنہ طور پر تقریباً ایک میٹرک ٹن اَور چھ سَو کِلوگرام\ft*\f* سے کم نہ بٹوریں اَور اُنہیں چھاؤنی کے چاروں طرف پھیلا دیا۔ \v 33 لیکن گوشت ابھی اُن کے دانتوں کے درمیان ہی تھا اَور وہ اُسے نگل بھی نہ پایٔے تھے کہ یَاہوِہ کا قہر اُن پر بھڑکا اَور وہ ایک نہایت شدید وَبا کے باعث مار ڈالے گیٔے۔ \v 34 اِس لیٔے اُس جگہ کا نام قِبروتؔ ہتّاوہؔ\f + \fr 11‏:34 \fr*\fq قِبروتؔ ہتّاوہؔ \fq*\ft خواہش کی قبریں\ft*\f* رکھا گیا کیونکہ وہ لوگ جنہوں نے کسی دُوسری قِسم کی غِذا کی حِرص کی تھی وہاں دفن کئے گیٔے تھے۔ \p \v 35 تَب وہ لوگ قِبروتؔ ہتّاوہؔ سے سفر کرکے حَضِیروتؔ کو گیٔے اَور وہاں خیمہ زن ہویٔے۔ \c 12 \s1 مِریمؔ اَور اَہرونؔ کا مُوسیٰ کی مُخالفت کرنا \p \v 1 مِریمؔ اَور اَہرونؔ مَوشہ کی کُوشی بیوی کے سبب سے اُس کی بُرائی کرنے لگے کیونکہ اُس نے ایک کُوشی عورت سے بیاہ کر لیا تھا۔ \v 2 اُنہُوں نے کہا، ”کیا یَاہوِہ نے محض مَوشہ ہی سے باتیں کی ہیں؟ کیا اُنہُوں نے ہم سے بھی باتیں نہیں کیں؟“ اَور یَاہوِہ نے اُن کی یہ باتیں سُن لیں۔ \p \v 3 (مَوشہ نہایت حلیم شخص تھا بَلکہ وہ رُوئے زمین کے ہر شخص سے زِیادہ حلیم تھا۔) \p \v 4 یَاہوِہ نے فوراً مَوشہ، اَہرونؔ اَور مِریمؔ سے کہا، ”تُم تینوں نکل کر خیمہ اِجتماع کے پاس حاضِر ہو جاؤ۔“ چنانچہ وہ تینوں باہر نکل آئے۔ \v 5 تَب یَاہوِہ بادل کے ایک سُتون میں ہوکر اُتر آئے اَور خیمہ کے دروازہ پر کھڑے ہوکر اَہرونؔ اَور مِریمؔ کو بُلایا۔ جَب وہ دونوں آگے بڑھے \v 6 تَب یَاہوِہ نے فرمایا، ”میری باتیں سُنو: \q1 ”جَب تمہارے درمیان یَاہوِہ کا کویٔی نبی برپا ہوتاہے، \q2 تو میں اَپنے آپ کو، اُس پر رُویا میں ظاہر کرتا ہُوں، \q2 اَور خواب میں اُس سے باتیں کرتا ہُوں۔ \q1 \v 7 لیکن میرے خادِم مَوشہ کے حق میں اَیسا نہیں ہے؛ \q2 وہ میرے سارے خاندان میں قابلِ اِعتماد ہے۔ \q1 \v 8 اُس سے میں مُعمّوں میں نہیں \q2 بَلکہ کھُلے طور پر اَور رُوبرو باتیں کرتا ہُوں، \q2 اُسے یَاہوِہ کا دیدار بھی نصیب ہوتاہے۔ \q1 پھر تُمہیں میرے خادِم مَوشہ کی بُرائی کرتے ہویٔے \q2 خوف کیوں نہ آیا؟“ \p \v 9 اَور یَاہوِہ کا غضب اُن پر بھڑکا اَور وہ اُنہیں چھوڑکر چلےگئے۔ \p \v 10 جَب خیمہ کے اُوپر سے بادل اُٹھ گیا تو مِریمؔ وہاں کھڑی تھی اَور وہ کوڑھ سے برف کی مانند سفید ہو چُکی تھی۔ اَہرونؔ نے مُڑ کر اُس کی طرف دیکھا تو پتا چلا کہ اُسے کوڑھ کا مرض لاحق ہو گیا ہے۔ \v 11 اَور اَہرونؔ نے مَوشہ سے فرمایا، ”اَے میرے آقا براہِ کرم اِس گُناہ کو جو ہم سے نادانی میں سرزد ہُوا اُسے ہمارے خِلاف نہ ٹھہرائیں۔ \v 12 اَور مِریمؔ کو اُس مَرے ہویٔے بچّہ کی مانند نہ رہنے دیں جِس کا جِسم اَپنی ماں کے پیٹ سے نکلنے پر ہی ادھ گلا ہوتاہے۔“ \p \v 13 تَب مَوشہ نے یہ کہہ کر یَاہوِہ سے مِنّت کی، ”اَے خُدا! براہِ کرم آپ اُسے شفا دیں!“ \p \v 14 یَاہوِہ نے مَوشہ کو جَواب دیا، ”اگر اِس کے باپ نے اِس کے مُنہ پر صِرف تھُوکا ہی ہوتا تو کیا وہ سات دِن تک پشیمان نہ رہتی؟ لہٰذا سات دِن تک اُسے چھاؤنی کے باہر بند رہنے دیں۔ اُس کے بعد وہ اَندر لائی جا سکتی ہے۔“ \v 15 چنانچہ مِریمؔ سات دِن تک چھاؤنی کے باہر بند رہی اَور اُس کے اَندر آنے تک لوگوں نے کُوچ نہیں کیا۔ \p \v 16 اُس کے بعد وہ لوگ حَضِیروتؔ سے روانہ ہویٔے اَور پارانؔ کے بیابان میں جا کر خیمہ زن ہویٔے۔ \c 13 \s1 مُلک کنعانؔ کا جائزہ \p \v 1 یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 2 ”چند آدمیوں کو روانہ کر کہ وہ مُلکِ کنعانؔ کا جسے میں بنی اِسرائیل کو دے رہا ہُوں جائزہ لیں۔ تُم ہر آبائی قبیلہ کے سرداروں میں سے ایک ایک شخص کو بھیجنا۔“ \p \v 3 چنانچہ مَوشہ نے یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق پارانؔ کے بیابان سے اُنہیں روانہ کیا۔ وہ سَب اِسرائیلی سردار تھے۔ \b \lh \v 4 اُن کے نام یہ ہیں: \b \li1 رُوبِنؔ کے قبیلہ سے، زکُورؔ کا بیٹا شَمّوعؔ؛ \li1 \v 5 شمعُونؔ کے قبیلہ سے حَوریؔ کا بیٹا شافاطؔ؛ \li1 \v 6 یہُوداہؔ کے قبیلہ سے یفُنّہؔ کا بیٹا کالبؔ؛ \li1 \v 7 یِسَّکاؔر کے قبیلہ سے یُوسیفؔ کا بیٹا اِگالؔ؛ \li1 \v 8 اِفرائیمؔ کے قبیلہ سے نُونؔ کا بیٹا ہوشِیعؔ؛ \li1 \v 9 بِنیامین کے قبیلہ سے رفُوؔ کا بیٹا پَلطیؔ؛ \li1 \v 10 زبُولُون کے قبیلہ سے سودیؔ کا بیٹا گدّی ایل؛ \li1 \v 11 منشّہ کے قبیلہ سے (جو یُوسیفؔ کا قبیلہ تھا) سُوسیؔ کا بیٹا گدّی؛ \li1 \v 12 دانؔ کے قبیلہ سے گمّلیؔ کا بیٹا عمّی ایل؛ \li1 \v 13 آشیر کے قبیلہ سے مِیکاایلؔ کا بیٹا سَتُورؔ؛ \li1 \v 14 نفتالی کے قبیلہ سے وُفسیؔ کا بیٹا نَحّبِی؛ \li1 \v 15 گادؔ کے قبیلہ سے ماکیؔ کا بیٹا گیُوایلؔ۔ \b \lf \v 16 یہ اُن لوگوں کے نام ہیں جنہیں مَوشہ نے اُس مُلک کا جائزہ لینے کے لیٔے بھیجا تھا۔ (مَوشہ نے نُونؔ کے بیٹے ہوشِیعؔ کا نام یہوشُعؔ رکھا۔) \b \p \v 17 جَب مَوشہ نے اُنہیں مُلکِ کنعانؔ کا جائزہ لینے کے لیٔے بھیجا تو کہا، ”تُم نِیگیوؔ کی طرف سے ہوتے ہویٔے کوہستانی مُلک میں جانا۔ \v 18 اَور دیکھنا کہ وہ مُلک کیسا ہے اَور وہاں کے باشِندے مضبُوط ہیں یا کمزور؛ تھوڑے ہیں یا بہت؛ \v 19 وہ کِس قِسم کے مُلک میں بسے ہویٔے ہیں؟ وہ اَچھّا ہے یا بُرا؟ وہ کیسے شہروں میں رہتے ہیں؟ کیا وہ بغیر فصیلوں کے ہیں یا فصیلدار ہیں؟ \v 20 وہاں کی زمین کیسی ہے؟ کیا وہ زرخیز ہے یا بنجر؟ اَور اُس میں درخت ہیں یا نہیں؟ ہمّت کرکے اَپنے ساتھ اُس مُلک کا کچھ پھل لے آنا۔“ (وہ انگور کی پہلی فصل کا موسم تھا۔) \p \v 21 چنانچہ اُنہُوں نے جا کر صینؔ کے بیابان مدخل لیبو حماتؔ کی جانِب رحوبؔ تک اُس مُلک کا جائزہ لیا۔ \v 22 وہ نِیگیوؔ سے ہوتے ہویٔے حِبرونؔ تک آئے جہاں عناق کے بیٹے احیمانؔ، شیشائی اَور تلمی رہتے تھے۔ (حِبرونؔ مِصر کے ضعنؔ سے سات سال قبل بسایا گیا تھا۔) \v 23 جَب وہ اِشکلؔ کی وادی میں پہُنچے تو اُنہُوں نے ایک شاخ کاٹ لی جِس میں انگور کا صِرف ایک گُچّھا تھا جسے اُن میں سے دو آدمی ایک لاٹھی پر لٹکایٔے ہویٔے تھے۔ اَور وہ کچھ انار اَور اَنجیر بھی لے آئے۔ \v 24 انگور کے اُس گُچّھے کے سبب جسے اِسرائیلیوں نے وہاں سے کاٹا تھا اُس مقام کا نام وادی اِشکلؔ رکھا گیا۔ \v 25 چالیس دِن کے بعد وہ اُس مُلک کی صورت حال کا جائزہ لے کر لَوٹے۔ \s1 صورت حال کی اِطّلاع \p \v 26 وہ پارانؔ کے بیابان میں قادِسؔ کے مقام پر مَوشہ، اَہرونؔ اَور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے پاس لَوٹ آئے۔ وہاں اُنہُوں نے اُنہیں اَور تمام لوگوں کو سارا حال بتایا اَور اُنہیں اُس مُلک کے پھل بھی دِکھائے۔ \v 27 اُنہُوں نے مَوشہ کو یہ احوال سُنایا: ”ہم اُس مُلک میں گیٔے جہاں تُم نے ہمیں بھیجا اَور وہاں واقعی دُودھ اَور شہد بہتا ہے اَور یہ پھل بھی وہاں کے ہیں۔ \v 28 لیکن جو لوگ وہاں بستے ہیں وہ بڑے مضبُوط ہیں اَور وہاں کے شہر فصیلدار اَور نہایت بڑے ہیں۔ ہم نے وہاں بنی عناق کو بھی دیکھا۔ \v 29 نِیگیوؔ میں تو عمالیقی آباد ہیں لیکن حِتّی، یبُوسی اَور امُوری کوہستانی علاقہ میں رہتے ہیں اَور کنعانی سمُندر کے پاس اَور یردنؔ کے ساحِل پر بسے ہویٔے ہیں۔“ \p \v 30 تَب کالبؔ نے مَوشہ کے سامنے سَب لوگوں کو چُپ کرایا اَور کہا، ”ہم جا کر کیوں نہ اُس مُلک پر قبضہ کر لیں کیونکہ ہم یقیناً اَیسا کر سکتے ہیں۔“ \p \v 31 لیکن جو لوگ اُس کے ساتھ گیٔے تھے وہ کہنے لگے، ”ہم اُن لوگوں پر حملہ نہیں کر سکتے کیونکہ وہ ہم سے زِیادہ زورآور ہیں۔“ \v 32 اَور اِس طرح اُنہُوں نے بنی اِسرائیل کے درمیان اُس مُلک کے بارے میں جِس کا اُنہُوں نے جائزہ لیا تھا غلط خبر پھیلا دی۔ اُنہُوں نے کہا، ”جِس مُلک کا ہم نے جائزہ لیا وہ اَپنے باشِندوں کو کھا جاتا ہے۔ ہم نے وہاں جتنے لوگ بھی دیکھے وہ سَب بڑے قدآور ہیں۔ \v 33 اَور ہم نے وہاں بنی نفیل کو بھی دیکھا (جو عناقیوں کی نَسل کے نفیلی قوم سے تھے)۔ ہم اُن کے سامنے ٹِڈّوں کی مانند نظر آنے لگے اَور اُنہُوں نے بھی ہمیں ٹِڈّے ہی سمجھا۔“ \c 14 \s1 لوگوں کی بغاوت \p \v 1 اُس رات قوم کے سَب لوگ اَپنی آواز بُلند کرکے چِلّائے اَور زار زار رُوئے۔ \v 2 تمام اِسرائیلی مَوشہ اَور اَہرونؔ کے خِلاف بُڑبُڑانے لگے اَور ساری جماعت نے اُن سے کہا، ”کاش کہ ہم مِصر ہی میں مَر جاتے یا بیابان ہی میں ڈھیر ہو جاتے! \v 3 یَاہوِہ ہمیں اِس مُلک میں کیوں لائے ہیں؟ کیا صِرف اِس لیٔے کہ ہم تلواروں سے قتل کئے جایٔیں؟ ہماری بیویاں اَور بچّے لُوٹ کا مال بَن جایٔیں؟ کیا ہمارے لیٔے بہتر نہ ہوگا کہ ہم واپس مِصر چلے جایٔیں؟“ \v 4 اَور وہ آپَس میں کہنے لگے، ”آؤ ہم کسی کو اَپنا سردار بنا لیں اَور مِصر لَوٹ چلیں۔“ \p \v 5 تَب مَوشہ اَور اَہرونؔ بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے سامنے جو وہاں جمع تھی مُنہ کے بَل گِرے۔ \v 6 یہوشُعؔ بِن نُونؔ اَور یفُنّہؔ کے بیٹے کالبؔ نے جو اُس مُلک کا جائزہ لینے والوں میں سے تھے اَپنے اَپنے کپڑے پھاڑ ڈالے \v 7 اَور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے کہا، ”جِس مُلک میں سے گزر کر ہم نے اُس کا جائزہ لیا وہ نہایت اَچھّا مُلک ہے۔ \v 8 اگر یَاہوِہ ہم سے راضی رہے تو وہ ہمیں اُس مُلک میں پہُنچا دیں گے جہاں دُودھ اَور شہد بہتا ہے اَور اُسے ہمیں دیں گے۔ \v 9 صِرف اِتنا ہو کہ یَاہوِہ کے خِلاف بغاوت نہ کرو اَور نہ اُس مُلک کے لوگوں سے ڈرو کیونکہ ہم اُن کو نگل جایٔیں گے۔ اُنہیں کہیں پناہ نہیں ملے گی۔ یَاہوِہ ہمارے ساتھ ہیں۔ تُم اُن سے مت ڈرو۔“ \p \v 10 لیکن ساری جماعت اُنہیں سنگسار کرنے کی باتیں کرنے لگی۔ تَب خیمہ اِجتماع میں تمام بنی اِسرائیل کے سامنے یَاہوِہ کا جلال ظاہر ہُوا۔ \v 11 یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”یہ لوگ کب تک میری توہین کرتے رہیں گے؟ اَور باوُجُود اُن تمام معجزوں کے جو مَیں نے اُن کے درمیان کیٔے ہیں وہ کب تک مُجھ پر ایمان نہ لائیں گے؟ \v 12 میں اُنہیں وَبا سے ماروں گا اَور اُنہیں تباہ کر دُوں گا۔ لیکن تُمہیں ایک اَیسی قوم بناؤں گا جو اِن سے بھی عظیم اَور زورآور ہوگی۔“ \p \v 13 مَوشہ نے یَاہوِہ سے کہا، ”تَب تو مِصری اِس کے بارے میں سُن لیں گے! آپ تو اَپنی قُدرت سے اِن لوگوں کو اُن کے درمیان سے نکال لائے۔ \v 14 اَور وہ اُس مُلک کے باشِندوں کو اِس کے بارے میں بتائیں گے۔ وہ تو سُن چُکے ہیں کہ آپ جو یَاہوِہ ہیں اِن لوگوں کے درمیان رہتے ہیں اَور یہ کہ آپ جو یَاہوِہ ہیں رُوبرو دِکھائی دیتے ہیں اَور آپ کا بادل اُن پر سایہ کئے رہتاہے اَور آپ دِن کے وقت بادل کے سُتون میں ہوکر اَور رات کو آگ کے سُتون میں ہوکر اُن کے آگے آگے چلا کرتے ہیں۔ \v 15 اگر آپ اِن لوگوں کو ایک ہی وقت جان سے مار ڈالیں تو جِن قوموں نے آپ کے بارے میں یہ حال سُنا ہے وہ کہیں گی: \v 16 ’چونکہ یَاہوِہ اِس قوم کو اُس مُلک میں نہ لا سکے جِس کا وعدہ اُنہُوں نے اُن سے قَسم کھا کر کیا تھا اِس لیٔے اُنہُوں نے اُنہیں بیابان میں مار ڈالا۔‘ \p \v 17 ”لہٰذا اَب یَاہوِہ کی قُدرت آپ کے اِس قول کے مُطابق عیاں ہو: \v 18 ’یَاہوِہ قہر کرنے میں دھیمے شفقت میں غنی اَور گُناہ اَور سرکشی کے بخشنے والے۔ پھر بھی وہ مُجرم کو بے سزا نہیں چھوڑتے اَور وہ اَولاد کو اُن کے آباؤاَجداد کے گُناہ کی سزا اُن کے بیٹوں اَور پوتوں کو تیسری اَور چوتھی پُشت تک دیتے ہیں۔‘ \v 19 لہٰذا اَپنی لافانی مَحَبّت کے مُطابق جَیسے آپ اُنہیں مِصر سے نکلنے کے بعد سے آج تک مُعاف کرتے آئے ہیں وَیسے ہی اَب بھی اِن لوگوں کا گُناہ بخش دیں۔“ \p \v 20 یَاہوِہ نے جَواب دیا، ”مَیں نے تمہاری اِلتجا کے مُطابق اُنہیں مُعاف کر دیا۔ \v 21 البتّہ مُجھے اَپنی حیات کی قَسم کہ جَب تک یَاہوِہ کے جلال سے ساری زمین معموُر ہوتی رہے گی \v 22 جِس کسی نے میرا جلال دیکھا اَور اُن معجزوں کو بھی دیکھا جو مَیں نے مِصر میں اَور اِس بیابان میں کئے لیکن میرا حُکم نہ مانا اَور دس بار مُجھے آزمایا \v 23 اُن میں سے ایک شخص بھی اُس مُلک کو ہرگز نہ دیکھ پایٔےگا جِس کے دینے کا وعدہ مَیں نے قَسم کھا کر اُن کے آباؤاَجداد سے کیا تھا۔ \v 24 لیکن چونکہ میرے خادِم کالبؔ کی کچھ اَور ہی طبیعت تھی اَور وہ دِل و جان سے میری پیروی کرتا آیا ہے میں اُسے اُس مُلک میں جہاں وہ ہو آیا ہے پہُنچاؤں گا اَور اُس کی اَولاد اُس کی وارِث ہوگی۔ \v 25 چونکہ عمالیقی اَور کنعانی وادیوں میں بسے ہویٔے ہیں لہٰذا کل تُم پلٹ کر بحرِقُلزمؔ کو جانے والی راہ سے بیابان کی طرف کُوچ کرو۔“ \p \v 26 پھر یَاہوِہ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ سے کہا: \v 27 ”آخِر کب تک یہ بدکار قوم میرے خِلاف بُڑبُڑاتی رہے گی؟ مَیں نے اِن بُڑبُڑانے والے اِسرائیلیوں کی شکائتیں سُن لی ہیں۔ \v 28 سو تُم اُن سے کہہ دو کہ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ’مُجھے میری حیات کی قَسم میں تمہارے ساتھ وُہی سلُوک کروں گا، جِس پر تُم نے مُجھے مجبُور کر دیا ہے۔ \v 29 تمہاری لاشیں اِسی بیابان میں پڑی رہ جایٔیں گی۔ تُم میں سے جتنے افراد بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے ہیں جِن کی مردُم شماری ہو چُکی ہے اَورجو میرے خِلاف بُڑبُڑایا کرتے تھے۔ \v 30 اُن میں سے یفُنّہؔ کے بیٹے کالبؔ اَور یہوشُعؔ بِن نُونؔ کے سِوا کویٔی بھی اُس مُلک میں داخل نہ ہونے پایٔےگا جِس میں تُمہیں بسانے کی مَیں نے قَسم کھائی تھی۔ \v 31 البتّہ تمہارے بال بچّوں کو جِن کے متعلّق تُم نے کہاتھا کہ وہ اِغوا کر لیٔے جایٔیں گے میں وہاں لے آؤں گا تاکہ وہ اُس مُلک کی قدر پہچانیں جسے تُم نے ٹھکرا دیا۔ \v 32 لیکن تمہارا یہ حال ہوگا کہ تمہاری لاشیں اِسی بیابان میں پڑی رہیں گی۔ \v 33 تمہاری اَولاد چالیس سال تک یہاں گلّہ بانی کرتی رہے گی اَور تمہاری بدکاری کا پھل برداشت کرتی رہے گی جَب تک کہ تمہاری آخِری لاش بیابان میں پڑی پڑی گل نہ جائے۔ \v 34 اِن چالیس دِنوں کے حِساب سے جَب کہ تُم اُس مُلک کا جائزہ لیتے رہے فی دِن ایک سال کے مُطابق چالیس سال تک تُم اَپنے گُناہوں کا پھل پاتے رہوگے اَور تَب تُمہیں مَعلُوم ہوگا کہ میری مُخالفت کرنے کا اَنجام کیا ہوتاہے؟‘ \v 35 میں یَاہوِہ یہ کہہ چُکا اَور مَیں اُس بدکار قوم کے ساتھ جو میری مُخالفت پر ایکا کر چُکی ہے یقیناً اَیسا ہی کروں گا۔ اُن کا خاتِمہ اِسی بیابان میں ہوگا اَور وہ یہیں مَریں گے۔“ \p \v 36 لہٰذا جِن لوگوں کو مَوشہ نے مُلک کا جائزہ لینے کے لیٔے بھیجا تھا اَور جنہوں نے لَوٹ کر اُس کے متعلّق غلط اِطّلاع دے کر ساری جماعت کو مَوشہ کے خِلاف بُڑبُڑانے پر اُبھارا تھا۔ \v 37 یہ لوگ جو اُس مُلک کے بارے میں غلط اِطّلاع دینے کے ذمّہ دار تھے یَاہوِہ کے حُضُور وَبا سے مَر گیٔے۔ \v 38 جو لوگ مُلک کا جائزہ لینے گیٔے تھے اُن میں سے صِرف یہوشُعؔ بِن نُونؔ اَور یفُنّہؔ کا بیٹا کالبؔ سلامت بچ گیٔے۔ \p \v 39 جَب مَوشہ نے تمام بنی اِسرائیل کو یہ ماجرا سُنایا تو وہ بہت دُکھ سے رونے لگے۔ \v 40 دُوسرے دِن علی الصبح وہ یہ کہتے ہویٔے اُس مُلک کی پہاڑیوں پر چڑھنے لگے، ”ہم نے یَاہوِہ کے خِلاف گُناہ کیا ہے۔ البتّہ ہم اُس مقام تک جایٔیں گے جِس کا وعدہ یَاہوِہ نے کیا ہے۔“ \p \v 41 لیکن مَوشہ نے کہا، ”تُم یَاہوِہ کے حُکم کی خِلاف ورزی کیوں کر رہے ہو؟ تُم اُس میں کامیاب نہ ہوگے! \v 42 تُم اُوپر نہ چڑھو کیونکہ یَاہوِہ تمہارے ساتھ نہیں ہیں اَور تُم اَپنے دُشمنوں سے شِکست کھاؤگے، \v 43 کیونکہ وہاں عمالیقیوں اَور کنعانیوں سے تمہارا سامنا ہوگا اَور چونکہ تُم یَاہوِہ سے برگشتہ ہو گئے ہو وہ تمہارے ساتھ نہ ہوں گے اَور تُم تلوار سے مارے جاؤگے۔“ \p \v 44 تاہم وہ جَسارت کرکے کوہستانی مُلک کی پہاڑیوں پر چڑھنے لگے اَور مَوشہ اَور یَاہوِہ کے عہد کا صندُوق چھاؤنی میں ہی پڑا رہا۔ \v 45 تَب عمالیقی اَور کنعانی جو اُس کوہستانی مُلک میں رہتے تھے نیچے اُتر آئے اَور اُن پر ٹوٹ پڑے اَور حُرمہؔ تک اُن کو مارتے چلے گیٔے۔ \c 15 \s1 مزید قُربانیاں \p \v 1 یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 2 ”بنی اِسرائیل سے مُخاطِب ہو اَور اُن سے فرما، ’جَب تُم اُس مُلک میں داخل ہو جاؤ جو میں تُمہیں رہنے کے لیٔے دے رہا ہُوں \v 3 اَور تُم یَاہوِہ کے لیٔے گائے بَیل یا بھیڑ بکریوں کی آتِشی قُربانیاں اَور اناج کی نذریں پیش کرو جو یَاہوِہ کے لیٔے فرحت بخش خُوشبو ہُوں۔ خواہ وہ سوختنی نذریں یا کسی خاص مَنّت کے ذبیحے، رضا کی قُربانیاں یا عیدوں کی قُربانیاں ہُوں۔ \v 4 تو جو شخص اَپنا نذرانہ لایٔے وہ یَاہوِہ کے حُضُور چوتھائی ہین\f + \fr 15‏:4 \fr*\fq چوتھائی ہین \fq*\ft تقریباً ایک لیٹر\ft*\f* تیل مِلا ہُوا ایفہ کا دسواں حِصّہ\f + \fr 15‏:4 \fr*\fq ایفہ کا دسواں حِصّہ \fq*\ft تقریباً ایک کِلو چھ سَو گرام\ft*\f* مَیدہ اناج کی قُربانی کے طور پر گذرانے۔ \v 5 اَور سوختنی نذر کے ہر برّہ یا ذبیحہ کے پیچھے چوتھائی ہین مَے تپاون کے طور پر تیّار کرے۔ \p \v 6 ” ’ہر مینڈھے کے ساتھ تہائی ہین\f + \fr 15‏:6 \fr*\fq تہائی ہین \fq*\ft تقریباً 1.3 لیٹر\ft*\f* تیل مِلا ہُوا ایفہ کا پانچواں حِصّہ\f + \fr 15‏:6 \fr*\fq ایفہ کا پانچواں حِصّہ \fq*\ft تقریباً تین کِلو دو سو گرام\ft*\f* مَیدہ اناج کی قُربانی کے طور پر، \v 7 اَور تہائی ہین مَے تپاون کے طور پر تیّار کرنا۔ اِسے یَاہوِہ کے حُضُور فرحت بخش خُوشبو کے طور پر پیش کرنا۔ \p \v 8 ” ’جَب تُو یَاہوِہ کے حُضُور سوختنی نذر یا خاص مَنّت کے ذبیحے یا سلامتی کی نذر کے ذبیحہ کے طور پر بچھڑا تیّار کرے \v 9 تو اُس بچھڑے کے ساتھ نِصف ہین تیل\f + \fr 15‏:9 \fr*\fq نِصف ہین تیل \fq*\ft تقریباً 1.9 لیٹر\ft*\f* مِلا ہُوا ایفہ کے تین دہائی\f + \fr 15‏:9 \fr*\fq ایفہ کے تین دہائی \fq*\ft تقریباً پانچ کِلوگرام\ft*\f* حِصّہ کے برابر مَیدہ اناج کی قُربانی کے طور پر، \v 10 اَور نِصف ہین مَے تپاون کے طور پر بھی لانا۔ یہ یَاہوِہ کے حُضُور غِذا کی فرحت بخش خُوشبو والی آتِشی قُربانی ہوگی۔ \v 11 ہر بَیل یا مینڈھا اَور ہر برّہ یا بکرا اِسی طرح تیّار کیا جائے۔ \v 12 تُم جتنے بھی جانور تیّار کرو ہر ایک کے ساتھ اَیسا ہی کرنا۔ \p \v 13 ” ’ہر ایک اِسرائیلی باشِندہ جَب یَاہوِہ کے حُضُور فرحت بخش خُوشبو کے طور پر آتِشی قُربانی پیش کر دے تو وہ یہ سَب کام اِسی طریقہ سے کیا کرے۔ \v 14 آنے والی پُشتوں میں جَب کبھی کویٔی پردیسی یا کسی اَور شخص جو تمہارے ساتھ بُودوباش کرتا ہو یَاہوِہ کے حُضُور فرحت بخش خُوشبو کے طور پر غِذا کی آتِشی قُربانی پیش کرے تو وہ بھی ہُوبہو وَیسا ہی کرے جَیسا تُم کرتے ہو۔ \v 15 جماعت میں تمہارے لیٔے اَور تمہارے ساتھ رہنے والے پردیسی کے لیٔے ایک سے فرمان ہُوں اَور پُشت در پُشت یہ دائمی فرمان ہمیشہ کے لیٔے رہے گا۔ یَاہوِہ کے آگے تُم اَور پردیسی برابر ہیں۔ \v 16 تمہارے لیٔے اَور تمہارے درمیان رہنے والے پردیسیوں کے لیٔے ایک ہی آئین اَور طریقے ہوں گے۔‘ “ \p \v 17 یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 18 ”بنی اِسرائیل سے مُخاطِب ہو اَور اُن سے فرما: جَب تُم اُس مُلک میں داخل ہو جاؤ، جہاں میں تُمہیں لیٔے جاتا ہُوں \v 19 اَور تُم اُس مُلک کی پیداوار میں سے کھاؤ تو اُس کا کچھ حِصّہ یَاہوِہ کے لیٔے نذر کرنا۔ \v 20 اَپنے پہلے گوندھے ہویٔے آٹے کی ایک روٹی پیش کرنا اَور اُسے کھلیان کے نذرانہ کے طور پر گذراننا۔ \v 21 تمہاری آنے والی پُشتیں اَپنے پہلے گوندھے ہویٔے آٹے میں سے یَاہوِہ کے لیٔے یہ نذرانہ دیا کریں۔ \s1 غَیر اِرادتاً سرزد گُناہوں کی قُربانیاں \p \v 22 ” ’اگر تُم غَیر اِرادتاً یَاہوِہ کے مَوشہ کو دئیے ہویٔے اِن اَحکام میں سے کسی پر عَمل نہ کرو، \v 23 یعنی جِس دِن سے یَاہوِہ نے حُکم دینا شروع کیا تَب سے تمام اَحکام جو یَاہوِہ نے آنے والی پُشتوں کے لیٔے مَوشہ کی مَعرفت دئیے۔ \v 24 اَور اگر یہ غَیر اِرادتاً ہُوا ہو اَور جماعت کو اُس کا علم نہ ہو تو ساری جماعت ایک بچھڑا سوختنی نذر کے طور پر پیش کرے تاکہ وہ یَاہوِہ کے حُضُور فرحت بخش خُوشبو ہو اَور اُس کے ساتھ آئین کے مُطابق اُس کی اناج کی قُربانی اَور اُس کا تپاون\f + \fr 15‏:24 \fr*\fq تپاون \fq*\ft انگوری شِیرہ بھی ہو سکتا ہے\ft*\f* بھی چڑھائے اَور گُناہ کی قُربانی کے طور پر ایک بکرا پیش کرے۔ \v 25 یُوں کاہِنؔ بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے لیٔے کفّارہ دے اَور وہ بخش دئیے جایٔیں گے کیونکہ یہ خطا دانستہ طور پر نہیں ہُوئی تھی اَور اُنہُوں نے اَپنی خطا کے عِوض یَاہوِہ کے حُضُور آتِشی قُربانی اَور گُناہ کی قُربانی پیش کر دی تھی۔ \v 26 تَب بنی اِسرائیل کی ساری جماعت اَور اُن کے ساتھ رہنے والے پردیسی مُعاف کئے جایٔیں گے کیونکہ سبھی لوگ اِس نادانستہ خطا میں شریک تھے۔ \p \v 27 ” ’لیکن اگر صِرف ایک ہی شخص غَیر اِرادتاً گُناہ کرے تو وہ یک سالہ بکری گُناہ کی قُربانی کے طور پر پیش کرے \v 28 اَور کاہِنؔ غَیر اِرادتاً گُناہ کرنے والے کی خاطِر یَاہوِہ کے حُضُور میں کفّارہ دے اَور جَب اُس کے لیٔے کفّارہ دے دیا جائے گا تو وہ مُعافی پایٔےگا۔ \v 29 غَیر اِرادتاً گُناہ کرنے والے ہر شخص کے لیٔے ایک ہی آئین ہو خواہ وہ مُلک اِسرائیل کا باشِندہ ہو یا غَیراِسرائیلی۔ \p \v 30 ” ’لیکن جو شخص جان بوجھ کر گُناہ کرے خواہ وہ مُلک اِسرائیل کا باشِندہ ہو یا غَیراِسرائیلی ہو وہ یَاہوِہ کی اہانت کرتا ہے اَور وہ شخص اَپنے لوگوں میں سے کاٹ ڈالا جائے۔ \v 31 چونکہ اُس نے یَاہوِہ کے کلام کی تحقیر کی اَور اُن کی حُکم عُدولی کی اِس لیٔے وہ شخص ضروُر کاٹ ڈالا جائے۔ اُس کا گُناہ اُسی کے سَر لگے گا۔‘ “ \s1 سَبت توڑنے والوں کو سزائے موت \p \v 32 جَب بنی اِسرائیل بیابان میں رہتے تھے تَب ایک شخص سَبت کے دِن لکڑیاں جمع کرتا ہُوا پایا گیا۔ \v 33 جنہوں نے اُسے لکڑیاں جمع کرتے ہویٔے پایاتھا وہ اُسے مَوشہ اَور اَہرونؔ اَور ساری جماعت کے پاس لے آئے \v 34 اَور اُنہُوں نے اُسے حِراست میں رکھا کیونکہ یہ واضح نہ تھا کہ اُس کے ساتھ کیا سلُوک کیا جائے۔ \v 35 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، ”یہ آدمی مار ڈالا جائے۔ ساری جماعت چھاؤنی کے باہر اُسے سنگسار کرے۔“ \v 36 چنانچہ جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا اُسی کے مُطابق جماعت نے اُسے چھاؤنی کے باہر لے جا کر سنگسار کیا اَور وہ مَر گیا۔ \s1 کُرتوں کے کناروں پر جھالریں لگانا \p \v 37 یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، \v 38 ”بنی اِسرائیل سے مُخاطِب ہو اَور اُن سے کہہ کہ وہ پُشت در پُشت اَپنے کُرتوں کے کناروں پر جھالریں لگائیں اَور ہر جھالر پر ایک نیلا ڈورا ٹانکیں۔ \v 39 یہ جھالریں اَیسی ہُوں کہ جَب اُن پر تمہاری نگاہ پڑے تو یَاہوِہ کے سَب اَحکام تُمہیں یاد آئیں تاکہ تُم اُن پر عَمل کرو اَور اَپنے دِل اَور آنکھوں کی خواہشوں کی پیروی میں کویٔی فاحِشہ حرکت نہ کر بیٹھو۔ \v 40 تَب تُم یاد کرکے میرے سَب حُکموں پر عَمل کروگے اَور اَپنے خُدا کے واسطے مُقدّس ہوگے۔ \v 41 مَیں یَاہوِہ تمہارا خُدا ہُوں جو تُمہیں مِصر سے نکال لایا تاکہ تمہارا خُدا ٹھہروں۔ مَیں یَاہوِہ تمہارا خُدا ہُوں۔“ \c 16 \s1 قورحؔ داتنؔ اَور ابیرامؔ \p \v 1 قورحؔ جو لیوی کا پرپوتا قُہات کا پوتا اَور اِضہاؔر کا بیٹا تھا اِلیابؔ کے بیٹوں داتنؔ اَور ابیرامؔ اَور پِلیتھ کے بیٹے اَونؔ جَیسے چند بنی رُوبِنؔ کے ساتھ مِل کر گستاخی کر بیٹھے۔ \v 2 وہ مَوشہ کے خِلاف اُٹھ کھڑے ہویٔے۔ بنی اِسرائیل میں سے ڈھائی سَو لوگ اُن کے ساتھ تھے جو جماعت کے نامور سردار اَور مجلس کے نامزد رُکن تھے۔ \v 3 وہ مَوشہ اَور اَہرونؔ کی مُخالفت کرنے کے لئے ایک گِروہ کی طور پر اِکٹھّے ہوکر اُن سے کہنے لگے، ”تُم حَد سے بڑھ چُکے ہو! ساری جماعت اَور اُس کا ہر ایک فرد مُقدّس ہے اَور یَاہوِہ اُن کے ساتھ ہیں۔ پھر تُم یَاہوِہ کی جماعت میں اَپنے آپ کو کیوں بالاتر رکھتے ہیں؟“ \p \v 4 جَب مَوشہ نے یہ باتیں سُنی تو وہ اَپنے مُنہ کے بَل گرا۔ \v 5 تَب اُس نے قورحؔ اَور اُس کے تمام پیروکاروں سے کہا: ”کل صُبح کے وقت یَاہوِہ صَاف ظاہر کر دیں گے کہ کون اُن کا ہے اَور کون مُقدّس ہے اَور وہ اُس شخص کو اَپنے قریب آنے دیں گے۔ جسے وہ آپ نے آپ مُنتخب کریں گے اُسے وہ اَپنی قربت بھی بخشیں گے۔ \v 6 لہٰذا اَے قورحؔ! تُم اَور تمہارے تمام پیروکار اَپنا اَپنا بخُوردان لیں \v 7 اَور کل اُن میں آگ رکھ کر تُم یَاہوِہ کے حُضُور بخُور جَلاؤ۔ تَب جِس شخص کو یَاہوِہ مُنتخب کریں وُہی مُقدّس ٹھہرے گا۔ اَے لیویو! تُم حَد سے زِیادہ بڑھ گیٔے ہو!“ \p \v 8 مَوشہ نے قورحؔ سے یہ بھی کہا، ”اَے لیویو سُنو! \v 9 کیا تمہارے لیٔے یہ کافی نہیں کہ اِسرائیل کے خُدا نے تُمہیں بنی اِسرائیل کی جماعت سے الگ کرکے اَپنی قربت میں لیا ہے تاکہ تُم یَاہوِہ کے مَسکن کی خدمت کرو اَور جماعت کے سامنے کھڑے ہوکر اُس کی بھی خدمت بجا لاؤ۔ \v 10 اِس طرح یَاہوِہ نے تُمہیں اَور تمہارے سَب لیوی بھائیوں کو بھی اَپنی قربت میں لے آئے، لیکن اَب تُم کہانت بھی حاصل کرنا چاہتے ہو۔ \v 11 دراصل وہ یَاہوِہ ہی ہیں جِس کے خِلاف تُم اَور تمہارے سَب پیروکار اِکٹھّے ہو گئے ہو۔ اَہرونؔ کون ہے، جو تُم اُس کے خِلاف بُڑبُڑاتے ہو؟“ \p \v 12 تَب مَوشہ نے اِلیابؔ کے بیٹوں داتنؔ اَور ابیرامؔ کو بُلوا بھیجا لیکن اُنہُوں نے کہا، ”ہم نہیں آتے! \v 13 کیا یہ کافی نہیں کہ تُم ہمیں ایک اَیسے مُلک سے جِس میں دُودھ اَور شہد بہتا ہے، اِس لیٔے نکال لائے ہو، ہمیں بیابان میں مار ڈالو؟ اَب تُم حاکم بَن کر ہم پر اِختیار بھی جتاتے ہو؟ \v 14 اِس کے علاوہ تُم نے ہمیں اُس مُلک میں بھی نہیں پہُنچایا جہاں دُودھ اَور شہد بہتا ہے اَور نہ ہمیں کھیتوں اَور تاکستانوں کا وارِث بنایا۔ کیا تُم اُن لوگوں کے ساتھ غُلام جَیسا برتاؤ کرنا چاہتے ہو؟ نہیں، ہم نہیں آئیں گے!“ \p \v 15 تَب مَوشہ بےحد غُصّہ ہُوا اَور یَاہوِہ سے کہنے لگے، ”اُن کا ہدیہ قبُول نہ کرنا۔ مَیں نے اُن سے ایک گدھا بھی نہیں لیا نہ اُن میں سے کسی کو کویٔی نُقصان پہُنچایا ہے۔“ \p \v 16 پھر مَوشہ نے قورحؔ سے کہا، ”کل تُم اَپنے سَب پیروکاروں کو ساتھ لے کر یَاہوِہ کے آگے حاضِر ہو۔ تُم، اَور تمہارے وہ لوگ اَور اَہرونؔ بھی۔ \v 17 ہر شخص اَپنا اَپنا بخُوردان لے اَور اُس میں بخُور ڈالے اَور اُسے یَاہوِہ کے حُضُور پیش کرے۔ کُل ڈھائی سَو بخُوردان ہوں۔ تُم اَور اَہرونؔ بھی اَپنا اَپنا بخُوردان پیش کرنا۔“ \v 18 چنانچہ سارے آدمی اَپنا اَپنا بخُوردان لے کر اُن میں آگ اَور بخُور ڈال کر مَوشہ اَور اَہرونؔ کے ساتھ خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر آ کھڑے ہویٔے۔ \v 19 جَب قورحؔ نے اَپنے سارے فریق والوں کو اُن کے خِلاف خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر جمع کیا تو یَاہوِہ کا جلال ساری جماعت کے سامنے ظاہر ہُوا۔ \v 20 یَاہوِہ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ سے کہا: \v 21 ”اَپنے آپ کو اِس جماعت سے الگ کر لو تاکہ میں پل بھر میں اُن کا خاتِمہ کر دُوں۔“ \p \v 22 لیکن مَوشہ اَور اَہرونؔ مُنہ کے بَل گِر کر کہنے لگے، ”اَے خُدا! اَے بنی نَوع اِنسان کی رُوحوں کے خُدا! کیا آپ ساری جماعت پر اَپنا قہر نازل کریں گے جَب کہ صِرف ایک آدمی نے گُناہ کیا ہے؟“ \p \v 23 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا: \v 24 ”اِس جماعت سے کہہ، ’وہ قورحؔ داتنؔ اَور ابیرامؔ کے خیموں کے آس پاس سے ہٹ جائے۔‘ “ \p \v 25 مَوشہ اُٹھ کر داتنؔ اَور ابیرامؔ کی طرف گیا اَور اِسرائیل کے بُزرگ اُس کے پیچھے پیچھے گیٔے۔ \v 26 اُس نے جماعت کو آگاہ کیا، ”اِن بدکار آدمیوں کے خیموں کے پاس سے پیچھے ہٹ جاؤ اَور اُن کی کسی چیز کو نہ چھوؤ۔ کہیں اَیسا نہ ہو کہ تُم بھی اُن کے سَب گُناہوں کے باعث برباد ہو جاؤ۔“ \v 27 چنانچہ وہ قورحؔ، داتنؔ اَور ابیرامؔ کے خیموں کے آس پاس سے ہٹ گیٔے۔ لیکن داتنؔ اَور ابیرامؔ باہر نکل آئے اَور اَپنی بیویوں اَور چُھوٹے بچّوں کے ساتھ اَپنے اَپنے خیموں کے دروازوں پر کھڑے ہو گئے۔ \p \v 28 تَب مَوشہ نے کہا، ”اِس سے تُم جان لوگے کہ یَاہوِہ نے مُجھے یہ سَب کام کرنے کے لیٔے بھیجا ہے اَور یہ بھی کہ یہ میرا اَپنا منصُوبہ نہیں تھا۔ \v 29 اگر یہ اِنسان قُدرتی موت مَریں اَور اُن کے ساتھ وُہی ہو جو سَب لوگوں کے ساتھ ہُوا کرتا ہے تو میں یَاہوِہ کا بھیجا ہُوا نہیں ہُوں۔ \v 30 لیکن اگر یَاہوِہ کویٔی انوکھا کرشمہ دِکھائیں اَور زمین اَپنا مُنہ کھول دے اَور اُنہیں اَور اُن کا سَب کچھ نگل جائے اَور وہ زندہ ہی قبر میں سما جایٔیں تَب تُم جان لوگے کہ اِن لوگوں نے خُدا کی تحقیر کی ہے۔“ \p \v 31 جوں ہی اُس نے یہ باتیں ختم کیں اُن کے قدموں کے نیچے کی زمین پھٹ گئی \v 32 اَور زمین نے اَپنا مُنہ کھول دیا اَور اُنہیں، اُن کے گھر بار اَور قورحؔ کے یہاں کے سَب آدمیوں کو اَور اُن کے تمام مال و اَسباب کو ہڑپ کر لیا۔ \v 33 وہ اَپنے تمام مال و اَسباب کے ساتھ زندہ ہی قبر میں جا پڑے اَور زمین اُن کے اُوپر برابر ہو گئی اَور وہ جماعت میں سے نابود ہو گئے۔ \v 34 اُن کا چِلّانا سُن کر تمام اِسرائیلی جو اُن کے آس پاس تھے وہ یہ کہتے ہویٔے بھاگ نکلے، ”زمین ہمیں بھی نگل لے گی!“ \p \v 35 تَب یَاہوِہ کے پاس سے آگ نکلی اَور اُن ڈھائی سَو آدمیوں کو بھسم کر گئی جو بخُور چڑھا رہے تھے۔ \p \v 36 یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا: \v 37 ”اَہرونؔ کاہِنؔ کے بیٹے الیعزرؔ سے کہہ کہ وہ بخُوردانوں کو جھلستے ہویٔے انبار میں سے نکال لے اَور اَنگاروں کو کچھ فاصلہ پر بِکھیر دے کیونکہ وہ بخُوردان مُقدّس ہیں۔ \v 38 وہ اُن آدمیوں کے بخُوردان ہیں جنہوں نے اَپنی ہی جان سے دُشمنی کرکے گُناہ کیا تھا۔ اُن بخُوردانوں کو پِیٹ پِیٹ کر پترے بنالو تاکہ وہ مذبح پر منڈھے جایٔیں کیونکہ اُنہیں یَاہوِہ کے حُضُور رکھا گیا تھا۔ اِس لیٔے وہ پاک ہیں۔ وہ بنی اِسرائیل کے لیٔے ایک نِشان ٹھہریں گے۔“ \p \v 39 چنانچہ الیعزرؔ کاہِنؔ نے وہ کانسے کے بخُوردان بٹور لئے جنہیں وہ لوگ لے کر آئےتھے جو بعد کو بھسم کر دیئے گیٔے تھے اَور اُس نے اُن بخُوردانوں کو پِٹوا کر اُن کے پترے بنوائے تاکہ اُن سے مذبح کو منڈھا جائے۔ \v 40 جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ کی مَعرفت حُکم دیا تھا یہ بنی اِسرائیل کو جتانے کے لیٔے تھا کہ اَہرونؔ کی نَسل کے علاوہ کویٔی غَیر شخص بخُور جَلانے کے لیٔے یَاہوِہ کے حُضُور نہ جائے تاکہ اَیسا نہ ہو کہ اُس کا اَنجام بھی قورحؔ اَور اُس کے فریق والوں کی طرح ہو۔ \p \v 41 دُوسرے دِن بنی اِسرائیل کی ساری جماعت یہ کہہ کر مَوشہ اَور اَہرونؔ کے خِلاف بُڑبُڑانے لگی، ”تُم نے یَاہوِہ کے لوگوں کو مار ڈالا ہے۔“ \p \v 42 لیکن جَب وہ جماعت مَوشہ اَور اَہرونؔ کے خِلاف جمع ہو رہی تھی تو اُنہُوں نے خیمہ اِجتماع کی طرف نگاہ کی کہ اَچانک ایک بادل اُن پر چھا گیا اَور یَاہوِہ کا جلال ظاہر ہُوا۔ \v 43 تَب مَوشہ اَور اَہرونؔ خیمہ اِجتماع کے سامنے آئے، \v 44 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا: \v 45 ”اِس جماعت کے بیچ سے ہٹ جاؤ تاکہ میں فوراً اُن کا خاتِمہ کر دُوں۔“ تَب وہ مُنہ کے بَل گِرے۔ \p \v 46 تَب مَوشہ نے اَہرونؔ سے کہا، ”اَپنا بخُوردان لے اُس میں مذبح پر سے آگ لے کر رکھ اَور اُس پر بخُور ڈال اَور جلدی سے جماعت کے پاس جا کر اُن کے لیٔے کفّارہ دے کیونکہ یَاہوِہ کی طرف سے قہر نازل ہُواہے اَور وَبا شروع ہو چُکی ہے۔“ \v 47 چنانچہ اَہرونؔ نے مَوشہ کے کہنے کے مُطابق کیا اَور وہ دَوڑتا ہُوا جماعت کے درمیان گیا۔ حالانکہ لوگوں میں وَبا پھیل چُکی تھی تو بھی اَہرونؔ نے بخُور جَلایا اَور اُن کے لیٔے کفّارہ دیا۔ \v 48 اَور وہ مُردوں اَور زندوں کے درمیان کھڑا ہُوا اَور وَبا رُک گئی۔ \v 49 اَور قورحؔ کی وجہ سے مَرے ہویٔے لوگوں کے علاوہ مزید چودہ ہزار سات سَو لوگ وَبا سے مَر گیٔے۔ \v 50 تَب اَہرونؔ لَوٹ کر خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر مَوشہ کے پاس آیا کیونکہ وَبا موقُوف ہو چُکی تھی۔ \c 17 \s1 اَہرونؔ کا عصا \p \v 1 یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا: \v 2 ”بنی اِسرائیل سے مُخاطِب ہو اَور اُن کے آبائی قبیلوں کے سرداروں سے فی کس ایک عصا کے حِساب سے بَارہ عصے لیٔے جایٔیں اَور ہر آدمی کا نام اُس کے عصا پر لِکھّا جائے۔ \v 3 لیوی کے عصا پر اَہرونؔ کا نام لِکھنا کیونکہ ہر آبائی قبیلہ کے سردار کے لیٔے ایک عصا ہوگا \v 4 اَور اُنہیں خیمہ اِجتماع میں عہد کے صندُوق کے سامنے جہاں میں تُم سے مُلاقات کرتا ہُوں رکھ دیں۔ \v 5 اَور جِس شخص کو میں چُنوں گا اُس کے عصا میں سے کونپلیں پھوٹ نکلیں گی اَور مَیں بنی اِسرائیل کے تمہارے خِلاف مُتواتر بُڑبُڑانے سے چھُٹکارا پاؤں گا۔“ \p \v 6 چنانچہ مَوشہ نے بنی اِسرائیل سے گُفتگو کی اَور اُن کے سرداروں نے ہر آبائی قبیلہ کے سردار کے پیچھے ایک عصا کے حِساب سے بَارہ عصے اُسے دئیے اَور اَہرونؔ کا عصا بھی اُن میں تھا۔ \v 7 مَوشہ نے سارے عصے لے کر عہد کا خیمہ میں یَاہوِہ کے حُضُور رکھ دئیے۔ \p \v 8 دُوسرے دِن جَب مَوشہ عہد کے خیمہ میں داخل ہُوا تو دیکھا کہ اَہرونؔ کے عصا میں جو لیویوں کے خاندان کی نُمائندگی کرتا تھا نہ صِرف کونپلیں پھوٹی ہُوئی تھیں بَلکہ پھُول بھی کھِلے ہویٔے تھے اَور بادام بھی لگے ہویٔے تھے۔ \v 9 تَب مَوشہ وہ سارے عصے یَاہوِہ کے حُضُور سے نکال کر تمام بنی اِسرائیل کے پاس لے گئے۔ اُنہُوں نے اُنہیں دیکھا اَور ہر آدمی نے اَپنا اَپنا عصا لے لیا۔ \p \v 10 یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”اَہرونؔ کے عصا کو عہد کے صندُوق کے آگے پھر رکھ دیں تاکہ وہ اُن باغیوں کے لیٔے ایک نِشان کے طور پر رکھا رہے۔ اِس سے اُن کا میرے خِلاف بُڑبُڑانا ختم ہو جائے گا تاکہ وہ مَر نہ جایٔیں۔“ \v 11 مَوشہ نے ٹھیک وَیسا ہی کیا جَیسا یَاہوِہ نے اُسے حُکم دیا تھا۔ \p \v 12 بنی اِسرائیل نے مَوشہ سے کہا، ”ہم مَر جایٔیں گے۔ ہم کہیں کے نہ رہے۔ ہم سَب کہیں کے نہ رہے۔ \v 13 اگر کویٔی یَاہوِہ کے مَسکن کے قریب بھی جاتا ہے تو مارا جاتا ہے۔ تو کیا ہم سَب کے سَب مَر جایٔیں گے؟“ \c 18 \s1 کاہِنوں اَور لیویوں کی ذمّہ داریاں \p \v 1 یَاہوِہ نے اَہرونؔ سے کہا، ”پاک مَقدِس کے خِلاف سرزد ہونے والے گُناہوں کا بار تُم پر، تمہارے بیٹوں اَور تمہارے آبائی خاندان پر ہوگا۔ اَور کہانت کے خِلاف سرزد ہونے والے گُناہوں کا بار صِرف تُم پر اَور تمہارے بیٹوں پر ہوگا۔ \v 2 جَب تُم اَور تمہارے بیٹے عہد کے خیمہ کے آگے خدمت کریں تو اَپنے آبائی قبیلہ سے اَپنے لیوی بھائیوں کو بھی اَپنے ساتھ لے آیا کریں تاکہ وہ تمہارے ساتھ مِل کر تمہاری مدد کریں۔ \v 3 وہ تُمہیں جَوابدہ ہوں گے اَور وہ خیمہ کی ساری خدمت اَنجام دیں لیکن وہ پاک مَقدِس کے سازوسامان یا مذبح کے نزدیک نہ جایٔیں۔ کہیں اَیسا نہ ہو کہ وہ اَور تُم دونوں مارے جاؤ۔ \v 4 وہ تمہارے ساتھ مِل کر خیمہ اِجتماع کی حِفاظت کے ذمّہ دار ہوں گے جِس میں خیمہ کے سَب کام شامل ہیں۔ اَور جہاں تُم ہو وہاں کویٔی دُوسرا نہ آنے پایٔے۔ \p \v 5 ”پاک مَقدِس اَور مذبح کی حِفاظت تُم ہی کرنا تاکہ آئندہ بنی اِسرائیل پر قہر نازل نہ ہو۔ \v 6 مَیں نے خُود تمہارے لیوی بھائیوں کو بنی اِسرائیل کے درمیان سے تمہاری مدد کے لیٔے مُنتخب کیا ہے اَور اُنہیں یَاہوِہ کے لیٔے وقف کیا ہے تاکہ وہ خیمہ اِجتماع میں خدمت بجا لائیں۔ \v 7 لیکن مذبح سے تعلّق رکھنے والی ہر چیز کی اَور پردہ کے اَندر کی کہانت کی خدمات صِرف تُم اَور تمہارے بیٹے ہی اَنجام دیں۔ کہانت کی خدمت کا شرف میں تُمہیں بخشتا ہُوں۔ اگر کویٔی اَور پاک مَقدِس کے قریب آ جائے تو وہ جان سے مار ڈالا جائے۔“ \s1 کاہِنوں اَور لیویوں کے لیٔے ہدیئے \p \v 8 تَب یَاہوِہ نے اَہرونؔ سے کہا، ”مَیں نے خُود تُمہیں اُن نذرانوں کی ذمّہ داری دی ہے جو مُجھے پیش کئے جاتے ہیں۔ جتنے پاک نذرانے بنی اِسرائیل میرے حُضُور پیش کرتے ہیں وہ سَب میں تُمہیں اَور تمہارے بیٹوں کو تمہارے حق میں دائمی حِصّہ کے طور پر دے رہا ہُوں۔ \v 9 نہایت پاک نذرانوں میں سے جو حِصّہ آگ سے بچایا جائے وہ تمہارا ہوگا۔ وہ نذرانے جنہیں وہ نہایت پاک قُربانیوں کے طور پر مُجھے پیش کرتے ہیں خواہ وہ اناج کی نذر، گُناہ کی قُربانی یا خطا کی قُربانیاں ہُوں سَب تُم اَور تمہارے بیٹوں کے لیٔے ہیں۔ \v 10 تُم اُن کو نہایت مُقدّس جان کر کھانا۔ صِرف مَرد اُنہیں کھایٔیں۔ اَور تُم اُنہیں پاک ماَننا۔ \p \v 11 ”اَور یہ بھی تمہارا ہوگا: جِتنا نذرانہ بنی اِسرائیل ہلانے کی نذروں کی قُربانی کے لیٔے دیں اُسے میں تُمہیں اَور تمہارے بیٹوں اَور بیٹیوں کو اُن کا حق دائمی حِصّہ کے طور پر دیتا ہُوں اُن کا اَبدی حق مُقرّر کر دے رہا ہُوں۔ تمہارے خاندان کا ہر شخص جو رسماً پاک ہو اُنہیں کھا سَکتا ہے۔ \p \v 12 ”بہترین زَیتُون کا تیل، بہترین نئے انگوری شِیرے اَور اناج جسے وہ اَپنی پہلی فصل کے پہلے پھل کے طور پر یَاہوِہ کو پیش کرتے ہیں وہ سَب میں تُمہیں دیتا ہُوں۔ \v 13 اَپنے مُلک کا سارا پہلا پھل جسے وہ یَاہوِہ کے لیٔے لائیں تمہارا ہوگا۔ تمہارے خاندان کا ہر شخص جو رسماً پاک ہو اُنہیں کھا سَکتا ہے۔ \p \v 14 ”بنی اِسرائیل کی جو یَاہوِہ کے لیٔے مخصُوص کی ہُوئی ہر شَے تمہاری ہوگی۔ \v 15 ہر رِحم کا پہلا بچّہ خواہ وہ اِنسان ہو یا حَیوان جو یَاہوِہ کو نذر کیا گیا ہو تمہارا ہے۔ لیکن تُم اِنسان کے پہلوٹھے اَور ناپاک جانوروں کے پہلوٹھے نر بچّوں کو فدیہ لے کر چھوڑ دینا۔ \v 16 جَب وہ ایک مہینے کے ہُوں تَب تُم اُنہیں اُن کی فدیہ کی مُقرّرہ قیمت لے کر چھوڑا دینا جو پاک مَقدِس کے بیس گِیرہ کی ثاقل کے حِساب سے چاندی کی پانچ ثاقل\f + \fr 18‏:16 \fr*\fq پانچ ثاقل \fq*\ft تقریباً اٹھّاون گرام\ft*\f* ہوگی۔ \p \v 17 ”لیکن گائے، بھیڑ اَور بکری کے پہلوٹھوں کا فدیہ نہ لینا۔ وہ مُقدّس ہیں۔ تُو اُن کا خُون مذبح پر چھڑکنا اَور اُن کی چربی آتِشی قُربانی کے طور پر جَلا دینا تاکہ وہ یہ یَاہوِہ کے حُضُور غِذا کی فرحت بخش خُوشبو ٹھہرے۔ \v 18 جِس طرح ہلانے کی نذر کی قُربانی کا سینہ اَور داہنی ران تمہارے ہیں اُسی طرح اُن کا گوشت بھی تمہارا ہوگا۔ \v 19 بنی اِسرائیل کی یَاہوِہ کو پیش کی ہُوئی مُقدّس قُربانیوں کی نذروں میں سے جو کچھ الگ رکھا جائے اُسے میں تُمہیں اَور تمہارے بیٹوں اَور بیٹیوں کو تمہارے مُقرّرہ حِصّہ کے طور پر دے دیتا ہُوں۔ یہ یَاہوِہ کے حُضُور تمہارے اَور تمہاری نَسل کے لیٔے نمک کا دائمی عہد ہے۔“ \p \v 20 یَاہوِہ نے اَہرونؔ سے کہا، ”اُن کے مُلک میں تمہاری کویٔی مِیراث نہ ہوگی اَور نہ اُن کے درمیان تمہارا کویٔی حِصّہ ہوگا۔ میں ہی بنی اِسرائیل میں تمہارا حِصّہ اَور تمہاری مِیراث ہُوں۔ \p \v 21 ”اَور مَیں نے لیویوں کو اُس خدمت کے عِوض جو وہ خیمہ اِجتماع میں اَنجام دیتے ہیں اِسرائیل کی ساری دہ یکی مِیراث کے طور پر دی ہے۔ \v 22 آئندہ بنی اِسرائیل خیمہ اِجتماع کے نزدیک ہرگز نہ آئیں۔ کہیں اَیسا نہ ہو کہ گُناہ اُن کے سَر لگے اَور وہ مَر جایٔیں۔ \v 23 بَلکہ لیوی ہی خیمہ اِجتماع کی خدمت کریں اَور وُہی اُن کا بارِ گُناہ اُٹھایا کریں۔ یہ آئندہ پُشتوں کے لیٔے دائمی فرمان ہے۔ اَور بنی اِسرائیل کے درمیان اُنہیں کویٔی مِیراث نہ ملے۔ \v 24 اِس کے عِوض مَیں نے اُس دہ یکی کو جو اِسرائیلی نذر کے طور پر یَاہوِہ کے حُضُور پیش کرتے ہیں لیویوں کی مِیراث قرار دیا ہے۔ اِس لیٔے مَیں نے اُن کے حق میں کہا ہے: ’بنی اِسرائیل کے درمیان اُنہیں کویٔی مِیراث نہ ملے۔‘ “ \p \v 25 یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، \v 26 ”لیویوں سے مُخاطِب ہو اَور اُن سے کہہ: ’جَب تُم بنی اِسرائیل سے وہ دہ یکی لو جسے میں تُمہیں مِیراث میں دیتا ہُوں تَب تُم اُس دہ یکی کا دسواں حِصّہ یَاہوِہ کے حُضُور میں اُٹھانے کی قُربانی کے نذرانے کے طور پر گذراننا۔ \v 27 تمہارا یہ نذرانہ تمہارے حق میں کھلیان کے اناج یا مے کے حوض کی طرح سمجھا جائے گا۔ \v 28 اِس طریقہ سے تُم بھی اَپنی سَب دہ یکیوں میں سے جو تُم بنی اِسرائیل کی طرف سے پاؤگے یَاہوِہ کے حُضُور نذرانہ پیش کرنا۔ اُن دہ یکیوں میں سے یَاہوِہ کا حِصّہ اَہرونؔ کاہِنؔ کو دینا۔ \v 29 ہر نذرانہ جو تُمہیں دیا جائے اُس کا بہترین اَور مُقدّس حِصّہ یَاہوِہ کے لیٔے مخصُوص کرکے الگ طور پر پیش کیا جائے۔‘ \p \v 30 ”لیویوں سے کہہ: ’جَب تُم بہترین حِصّہ کی قُربانی کے طور پر پیش کروگے تو وہ تمہارے حق میں کھلیان کی پیداوار یا مے کے حوض کے طور پر گِنا جائے گا۔ \v 31 اَور بقیّہ حِصّہ کو تُم اَور تمہارے خاندان کے لوگ کہیں بھی کھا سکتے ہیں کیونکہ وہ خیمہ اِجتماع میں تمہاری خدمت کا مُعاوضہ ہے۔ \v 32 اَور تُم اُس میں کا بہترین حِصّہ کی قُربانی کے طور پر دینے سے اِس مُعاملہ میں مُجرم نہ ٹھہروگے۔ تُم بنی اِسرائیل کے مُقدّس نذرانوں کو ہرگز ناپاک نہ کرنا ورنہ مارے جاؤگے۔‘ “ \c 19 \s1 ناپاکی دُور کرنے کا پانی \p \v 1 یَاہوِہ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ سے کہا: \v 2 ”یَاہوِہ نے جِس آئین کا حُکم دیا ہے اُس کا تَقاضا یہ ہے: بنی اِسرائیل سے کہہ دو کہ وہ تمہارے پاس لال رنگ کی ایک بے عیب اَور بے داغ بچھیا لائیں جِس پر کبھی جُوا نہ رکھا گیا ہو۔ \v 3 پھر تُم اُسے الیعزرؔ کاہِنؔ کو دے دو تاکہ اُسے چھاؤنی کے باہر لے جایا جائے اَور اُس کے سامنے ذبح کیا جائے۔ \v 4 تَب الیعزرؔ کاہِنؔ اَپنی اُنگلی پر اُس کا کچھ خُون لے لیں اَور اُسے خیمہ اِجتماع کے سامنے کی طرف سات مرتبہ چھڑکنا۔ \v 5 تَب اُس بچھیا کو اُس کی کھال، گوشت، خُون اَور انتڑیاں سمیت اُس کے سامنے جَلا دیا جائے۔ \v 6 پھر کاہِنؔ دیودار کی کچھ لکڑی، زُوفا اَور سُرخ رنگ کا اُون لے کر اُس جلتی ہُوئی بچھیا کے اُوپر ڈال دیں۔ \v 7 اُس کے بعد کاہِنؔ اَپنے کپڑے دھوئے اَور پانی سے غُسل کر لے۔ پھر وہ چھاؤنی میں چلے آئے لیکن شام تک وہ ناپاک رہے گا۔ \v 8 اَورجو شخص اُسے جَلائے وہ بھی اَپنے کپڑے دھوئے اَور پانی سے غُسل کر لے اَور وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا۔ \p \v 9 ”پھر کویٔی پاک شخص اُس بچھیا کی راکھ بٹورے اَور اُسی چھاؤنی کے باہر کسی اَیسی جگہ رکھ چھوڑے جو رسماً پاک ہو۔ بنی اِسرائیل کی جماعت اُسے ناپاکی دُور کرنے کے پانی میں ڈالنے کے لیٔے رکھے۔ اِسے طہارت کے لیٔے اِستعمال کیا جائے۔ \v 10 جو شخص اِس بچھیا کی راکھ کو بٹورے وہ بھی اَپنے کپڑے دھوئے۔ وہ بھی شام تک ناپاک رہے گا۔ یہ بنی اِسرائیل کے لیٔے اَور اُن کے درمیان رہنے والے پردیسیوں کے لیٔے بھی دائمی فرمان ہوگا۔ \p \v 11 ”جو شخص کسی لاش کو چھُوئے وہ سات دِن تک ناپاک رہے گا۔ \v 12 وہ شخص اَپنے آپ کو تیسرے دِن اَور ساتویں دِن پانی سے پاک کر لے۔ تَب وہ پاک ہو جائے گا۔ لیکن اگر وہ اَپنے آپ کو تیسرے اَور ساتویں دِن پاک نہ کرے تو وہ پاک نہ ہوگا۔ \v 13 جو شخص کسی لاش کو چھُوتا ہے اَور اَپنے آپ کو پاک نہیں کر پاتا وہ یَاہوِہ کے خیمہ اِجتماع کو ناپاک کرتا ہے۔ وہ شخص اِسرائیل میں سے کاٹ ڈالا جائے۔ چونکہ ناپاکی دُور کرنے کا پانی اُس پر نہیں چھِڑکا گیا اِس لیٔے وہ ناپاک ہے۔ اُس کی ناپاکی قائِم رہے گی۔ \p \v 14 ”جَب کویٔی شخص خیمہ میں مَر جائے تو اُس پر اِس آئین کا اِطلاق ہوگا: جو کویٔی اُس خیمہ میں داخل ہو یا جو کویٔی اُس میں رہتا ہو وہ سات دِن تک ناپاک رہے گا۔ \v 15 اَور ہر ایک کھُلا برتن جِس پر کویٔی ڈھکنا نہ ہو ناپاک ٹھہرے گا۔ \p \v 16 ”اَورجو کویٔی میدان میں کسی تلوار سے مارے گیٔے کو یا اُس شخص کو جو طبعی موت مَرا ہو یا اِنسان کی ہڈّی کو یا کسی قبر کو چھُوئے وہ سات دِن تک ناپاک رہے گا۔ \p \v 17 ”ناپاک شخص کے لیٔے اُس جلی ہُوئی گُناہ کی قُربانی کی کچھ راکھ کسی مرتبان میں لے کر اُس پر تازہ پانی ڈال دو۔ \v 18 تَب کویٔی آدمی جو رسماً پاک ہو زُوفا لے اَور اُسے اُس پانی میں ڈُبو کر اُس خیمہ پر اَور سَب سازوسامان پر اَور جتنے لوگ وہاں تھے اُن پر چھڑکے۔ اَور اُس شخص پر بھی چھڑکے جِس نے اِنسان کی ہڈّی کو یا قبر کو یا مقتول کو یا کسی اَیسے مُردے کو چھُوا ہو جو طبعی موت مَرا ہو۔ \v 19 وہ پاک آدمی تیسرے اَور ساتویں دِن اُس ناپاک شخص پر چھڑکے اَور ساتویں دِن وہ اُسے پاک کر دیں، جِس شخص کو پاک کیا جا رہا ہو وہ اَپنے کپڑے دھوئے اَور پانی سے غُسل کرے تو وہ شام کو پاک ہو جائے گا۔ \v 20 لیکن اگر کویٔی شخص ناپاک ہو اَور اَپنے آپ کو پاک نہ کر لے تو اُسے جماعت سے کاٹ ڈالا جائے کیونکہ اُس نے یَاہوِہ کے پاک مَقدِس کو ناپاک کیا ہے۔ طہارت کا پانی اُس پر چھِڑکا نہیں گیا اِس لیٔے وہ ناپاک ہے۔ \v 21 یہ اُن کے لیٔے ایک دائمی فرمان ہو۔ \p ”جو کویٔی طہارت کا پانی لے کر چھڑکے وہ بھی اَپنے کپڑے دھوئے اَورجو کویٔی طہارت کے پانی کو چھُوئے وہ شام تک ناپاک رہے گا۔ \v 22 ناپاک شخص جِس شَے کو بھی چھُوتا ہے وہ شَے ناپاک ہو جاتی ہے اَور وہ چھُونے والا بھی شام تک ناپاک رہے گا۔“ \c 20 \s1 چٹّان سے پانی نکالنا \p \v 1 پہلے مہینے میں بنی اِسرائیل کی ساری جماعت صینؔ کے بیابان میں پہُنچی اَور وہ لوگ قادِسؔ میں رہنے لگے۔ اَور مِریمؔ نے وہاں وفات پائی اَور وہیں پر دفن ہُوئی۔ \p \v 2 وہاں اِسرائیل کے لوگوں کے لیٔے پانی نہ مِلا۔ لہٰذا وہ مَوشہ اَور اَہرونؔ کے خِلاف اِکھٹّے ہُوئے۔ \v 3 مَوشہ سے جھگڑا کرکے کہنے لگے، ”کاش ہم بھی اُس وقت ہی مَر گیٔے ہوتے جَب ہمارے بھایٔی یَاہوِہ کے حُضُور مَر گیٔے! \v 4 تُم یَاہوِہ کی جماعت کو اِس بیابان میں کیوں لے آئے ہو کہ ہم اَور ہمارے مویشی یہاں مَر جایٔیں؟ \v 5 تُم نے ہمیں مِصر سے نکال کر اِس ہولناک جگہ میں کیوں پہُنچا دیا؟ یہاں نہ تو اناج ہے نہ اَنجیر، نہ انگوری باغ ہیں نہ انار۔ یہاں تک کہ پینے کے لیٔے پانی بھی مُیسّر نہیں ہے!“ \p \v 6 تَب مَوشہ اَور اَہرونؔ جماعت کے پاس سے خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر جا کر مُنہ کے بَل گِرے اَور یَاہوِہ کا جلال اُن پر ظاہر ہُوا۔ \v 7 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا: \v 8 ”اُس عصا کو لے لینا اَور تُم اَور تمہارا بھایٔی اَہرونؔ دونوں مِل کر جماعت کو جمع کرو اَور اُن کی آنکھوں کے سامنے اُس چٹّان سے کہو اَور وہ اَپنا پانی اُنڈیل دے گی۔ اِس طرح تُم جماعت کے لیٔے اُس چٹّان سے پانی نکالنا تاکہ وہ اَور اُن کے مویشی پی سکیں۔“ \p \v 9 چنانچہ مَوشہ نے یَاہوِہ کے حُضُور ٹھیک اُن کے حُکم کے مُطابق وہ عصا لیا \v 10 اَور اُس نے اَور اَہرونؔ نے جماعت کو اُس چٹّان کے سامنے جمع کیا اَور مَوشہ نے اُن سے کہا، ”اَے باغیو! سُنو کیا ہم تمہارے لیٔے اِسی چٹّان سے پانی نکالیں؟“ \v 11 تَب مَوشہ نے اَپنا ہاتھ اُٹھایا اَور اُس چٹّان پر دو بار عصا مارا اَور پانی بہہ نِکلا، جسے جماعت نے اَور اُن کے مویشیوں نے پیا۔ \p \v 12 لیکن یَاہوِہ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ سے کہا، ”چونکہ تُم نے مُجھ پر اِتنا بھروسا نہ رکھا کہ بنی اِسرائیل کے سامنے میری تقدیس اَور میرا اِحترام کرتے اِس لیٔے تُم اِس جماعت کو اُس مُلک میں نہیں پہُنچاؤگے جسے میں اُنہیں دے رہا ہُوں۔“ \p \v 13 مریبہؔ\f + \fr 20‏:13 \fr*\fq مریبہؔ \fq*\ft یعنی جھگڑا\ft*\f* کا چشمہ یہی ہے جہاں بنی اِسرائیل نے یَاہوِہ سے جھگڑا کیا تھا اَور وہ اُن کے درمیان پاک ثابت ہُوا۔ \s1 اِدُوم کا بنی اِسرائیل کو سفر کرنے سے روکنا \p \v 14 پھر مَوشہ نے قادِسؔ سے اِدُوم کے بادشاہ کے پاس قاصِد روانہ کئے اَور یہ پیغام بھیجا: \pm ”تمہارا بھایٔی اِسرائیل یہ عرض کرتا ہے کہ تُم اُن سَب مُصیبتوں سے واقف ہو جو ہم پر آن پڑی ہیں۔ \v 15 ہمارے آباؤاَجداد مِصر میں گیٔے اَور ہم کیٔی سال وہاں رہے۔ مِصریوں نے ہمارے اَور ہمارے آباؤاَجداد کے ساتھ بُرا سلُوک کیا، \v 16 لیکن جَب ہم نے یَاہوِہ سے فریاد کی تو اُنہُوں نے ہماری سُنی اَور ایک فرشتہ بھیج کر ہمیں مِصر سے نکال لے آئے۔ \pm ”اَب ہم یہاں قادِسؔ شہر میں ہیں جو تمہاری سلطنت کی سرحد پر واقع ہے۔ \v 17 اَے بادشاہ لہٰذا مہربانی فرما کر ہمیں اَپنے مُلک سے ہوکر جانے کی اِجازت دیں۔ ہم کسی کھیت یا انگوری باغ میں سے ہوکر نہیں گزریں گے اَور نہ کسی کنوئیں کا پانی پیئیں گے۔ ہم شاہراہ سے ہوتے ہویٔے سفر کریں گے اَور جَب تک تمہاری سلطنت سے باہر نہ نکل جایٔیں تَب تک داہنے یا بائیں ہاتھ نہیں مُڑیں گے۔“ \p \v 18 لیکن اِدُومیوں نے جَواب دیا: \pm ”تُم یہاں سے ہوکر جانے نہ پاؤگے اَور اگر تُم نے کوشش کی تو ہم نکل کر تلوار سے تُم پر حملہ کریں گے۔“ \p \v 19 اِسرائیلیوں نے پھر کہلا بھیجا: \pm ”ہم بڑی شاہراہ سے ہوتے ہویٔے چلے جایٔیں گے اَور اگر ہم یا ہمارے مویشی تمہارا پانی پیئیں تو اُس کا دام دیں گے۔ ہم صِرف پیدل چلے جانا چاہتے ہیں اَور کچھ نہیں۔“ \p \v 20 اُنہُوں نے پھر جَواب دیا: \pm ”تُم جانے نہ پاؤگے۔“ \p تَب اِدُوم بڑی بھاری اَور طاقتور فَوج لے کر اُن کے مُقابلہ کے لیٔے نکل آیا۔ \v 21 چونکہ اِدُوم نے بنی اِسرائیل کو اَپنی سلطنت کی حُدوُد میں سے ہوکر جانے کی اِجازت نہ دی، اِس لیٔے اِسرائیلی لوگ پیچھے مُڑ کر دُوسرے راستہ سے چلے گیٔے۔ \s1 اَہرونؔ کی وفات \p \v 22 تَب بنی اِسرائیل کی ساری جماعت قادِسؔ سے کُوچ کرکے کوہِ ہُورؔ پہُنچی۔ \v 23 اَور اِدُوم کی سرحد کے نزدیک کوہِ ہُورؔ پر یَاہوِہ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ سے فرمایا، \v 24 ”اَہرونؔ اَپنے لوگوں میں جا ملے گا۔ وہ اُس مُلک میں داخل نہ ہوں گے جسے میں بنی اِسرائیل کو دے رہا ہُوں کیونکہ تُم دونوں نے مریبہؔ کے چشمہ پر میرے حُکم کے خِلاف بغاوت کی تھی۔ \v 25 لہٰذا تُم اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹے الیعزرؔ کو اَپنے ساتھ لے کر کوہِ ہُورؔ کے اُوپر جانا۔ \v 26 اَور اَہرونؔ کے کاہِنؔ لباس کو اُتار کر اُس کے بیٹے الیعزرؔ کو پہنا دینا کیونکہ اَہرونؔ اَپنے لوگوں میں جا ملے گا۔ وہ وہیں وفات پایٔےگا۔“ \p \v 27 مَوشہ نے یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق عَمل کیا اَور وہ ساری جماعت کی آنکھوں کے سامنے کوہِ ہُورؔ پر چڑھ گیٔے۔ \v 28 مَوشہ نے اَہرونؔ کے کپڑے اُتار کر اُس کے بیٹے الیعزرؔ کو پہنا دئیے اَور اَہرونؔ وہیں اُس پہاڑ کی چوٹی پر مَر گیا۔ تَب مَوشہ اَور الیعزرؔ پہاڑ پر سے اُتر آئے۔ \v 29 اَور جَب ساری جماعت کو خبر ہُوئی کہ اَہرونؔ وفات پا چُکے ہیں تو تمام بنی اِسرائیل کے خاندان کے لوگ تیس دِن تک اُن کے لیٔے ماتم کرتے رہے۔ \c 21 \s1 عَرادؔ کی تباہی \p \v 1 جَب عَرادؔ کے کنعانی بادشاہ نے جو نِیگیوؔ میں رہتا تھا سُنا کہ اِسرائیل اتھارِمؔ کی راہ سے آ رہاہے تو اُس نے اِسرائیلیوں پر حملہ کیا اَور اُن میں سے کیٔی ایک کو اسیر کر لیا۔ \v 2 تَب اِسرائیل نے یَاہوِہ کے حُضُور یہ مَنّت مانی: ”اگر آپ اِن لوگوں کو ہمارے ہاتھ میں کر دیں تو ہم اُن کے شہروں کو تباہ کر دیں گے۔“ \v 3 یَاہوِہ نے اِسرائیل کی فریاد سُنی اَور کنعانیوں کو اُن کے حوالہ کر دیا۔ اُنہُوں نے اُنہیں اَور اُن کے شہروں کو مُکمّل طور پر تباہ کر دیا۔ اِس لیٔے اُس جگہ کا نام حُرمہؔ\f + \fr 21‏:3 \fr*\fq حُرمہؔ \fq*\ft تباہی\ft*\f* رکھا گیا۔ \s1 کانسے کا سانپ \p \v 4 پھر اُنہُوں نے کوہِ ہُورؔ سے کُوچ کرکے بحرِقُلزمؔ کی راہ لی تاکہ مُلک اِدُوم کے باہر گھُوم کر جایٔیں لیکن وہ لوگ راستہ میں عاجز آ گئے۔ \v 5 وہ خُدا اَور مَوشہ کے خِلاف بکنے لگے اَور کہا، ”تُم ہمیں مِصر سے نکال کر بیابان میں مرنے کے لیٔے کیوں لے آئے؟ یہاں نہ تو روٹی ہے نہ پانی! اَور ہم اِس نکمّی خُوراک سے بھی عاجز آ چُکے ہیں۔“ \p \v 6 تَب یَاہوِہ نے اُن لوگوں کے درمیان زہریلے سانپ بھیجے؛ سانپوں نے لوگوں کو کاٹا اَور بہت سے اِسرائیلی مَر گیٔے۔ \v 7 تَب وہ لوگ مَوشہ کے پاس آکر کہنے لگے، ”ہم نے گُناہ کیا ہے کہ ہم نے یَاہوِہ کے حُضُور اَور تمہارے خِلاف زبان درازی کی۔ دعا کرو، یَاہوِہ اِن سانپوں کو ہم سے دُور کر دیں۔“ چنانچہ مَوشہ نے اُن لوگوں کے لیٔے دعا کی۔ \p \v 8 یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”ایک سانپ بنا لینا اَور اُسے کھمبے پر لٹکانا اَور سانپ کا ڈسا ہُوا جو کویٔی بھی فرد اُسے دیکھ لے گا وہ زندہ بچے گا۔“ \v 9 چنانچہ مَوشہ نے کانسے کا ایک سانپ بنا کر اُسے کھمبے پر لٹکا دیا؛ تَب جَب کبھی کسی کو سانپ ڈس لیتا اَور وہ اُس کانسے کے سانپ کی طرف دیکھتا تو زندہ بچ جاتا۔ \s1 مُوآب کا سفر \p \v 10 پھر اِسرائیلیوں نے کُوچ کیا اَور اوبُوتؔ میں آکر خیمہ زن ہویٔے۔ \v 11 اَور اوبُوتؔ سے کُوچ کیا اَور عیّے عباریمؔ میں خیمہ زن ہویٔے جو مشرق کی جانِب مُوآب کے سامنے بیابان میں ہے۔ \v 12 وہاں سے کُوچ کرکے وہ وادی زیِریؔد میں خیمہ زن ہویٔے۔ \v 13 وہاں سے کُوچ کرکے وہ دریائے ارنُونؔ کے کنارے پر خیمہ زن ہویٔے جو اُس بیابان میں سے گزرتی ہے اَورجو امُوریوں کے علاقہ میں اَندر تک پھیلا ہُواہے۔ دریائے ارنُونؔ مُوآب اَور امُوریوں کے درمیان مُوآب کی سرحد ہے۔ \v 14 اِس لیٔے یَاہوِہ کے جنگ نامہ میں یُوں لِکھّا ہے: \q1 ”واہیبؔ\f + \fr 21‏:14 \fr*\fq واہیبؔ \fq*\ft کچھ صحیفوں میں ذہابؔ لیا گیا ہے\ft*\f* جو سُوفہؔ میں ہے \q2 اَور ارنُونؔ کی وادیوں۔ \v 15 اَور اُن وادیوں کے ڈھلان \q1 جو عاؔر کے مقام تک پھیلے ہویٔے ہیں \q2 اَور مُوآب کی سرحد سے مُتّصِل ہے۔“ \m \v 16 پھر وہاں سے بیرؔ تک اُنہُوں نے اَپنا سفر جاری رکھا۔ یہ وُہی کنواں ہے جہاں یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہاتھا، ”لوگوں کو جمع کرنا اَور مَیں اُنہیں پانی دُوں گا۔“ \p \v 17 تَب اِسرائیل نے یہ نغمہ گایا: \q1 ”اَے کنوئیں تُو اُبل آ! \q2 اُس کے لیٔے گاؤ، \q1 \v 18 اُس کنوئیں کے لیٔے جسے شہزادوں نے تعمیر کیا \q2 اَور قوم کے اُمرا نے \q2 اَپنے عصائے شاہی اَور عصاؤں سے کھودا۔“ \m تَب وہ اُس بیابان سے متنّہؔ کو گیٔے۔ \v 19 اَور متنّہؔ سے نحلی ایل کو اَور نحلی ایل سے باموت کو، \v 20 اَور باموت سے مُوآب کی اُس وادی میں آئے جہاں پِسگہؔ کی چوٹی پر سے یشیمونؔ یعنی بنجر علاقہ نظر آتا ہے۔ \s1 سیحونؔ اَور عوگؔ کی شِکست \p \v 21 تَب اِسرائیل نے امُوریوں کے بادشاہ سیحونؔ کے پاس قاصِد روانہ کرکے یہ پیغام بھیجا: \pm \v 22 ”بادشاہ ہمیں اَپنے مُلک میں سے ہوکر جانے دیں۔ ہم مُڑ کر کھیتوں یا تاکستانوں میں نہیں گھُسیں گے اَور نہ ہی کنوؤں کا پانی پیئیں گے۔ اَور جَب تک تمہارے مُلک سے گزر نہ جایٔیں سیدھے شاہراہ پر ہی چلتے رہیں گے۔“ \p \v 23 لیکن سیحونؔ نے اِسرائیل کو اَپنے مُلک میں سے ہوکر جانے نہ دیا بَلکہ اَپنے تمام فَوج کو جمع کرکے اِسرائیل کے مُقابلہ کے لیٔے بیابان میں نکل آئے اَور جَب وہ یاہضؔ کو پہُنچے تو اِسرائیل سے لڑے۔ \v 24 البتّہ اِسرائیل نے اُسے تلوار سے مار ڈالا اَور اُس کے مُلک پر ارنُونؔ سے لے کر یبّوقؔ تک جہاں بنی عمُّون کی سرحد ہے قبضہ کر لیا کیونکہ اُن کی سرحد مضبُوط تھی۔ \v 25 اِسرائیل نے حِشبونؔ اَور اُس کے اِردگرد کی بستیوں سمیت امُوریوں کے سَب شہروں پر قبضہ کر لیا اَور اُن میں بس گیٔے۔ \v 26 حِشبونؔ امُوریوں کے بادشاہ سیحونؔ کا شہر تھا جِس نے مُوآب کے پہلے بادشاہ سے لڑ کر ارنُونؔ تک اُس کا سارا مُلک اُس سے چھین لیا تھا۔ \p \v 27 اِس لیٔے شعرا کہتے ہیں: \q1 ”حِشبونؔ کو آؤ، ہم اِس کو مضبُوطی سے تعمیر کریں گے۔ \q2 سیحونؔ کا شہر مضبُوط بُنیادوں پر قائِم ہے۔ \b \q1 \v 28 ”حِشبونؔ سے آگ نکلی \q2 یعنی سیحونؔ کے شہر سے شُعلہ بھڑکا \q1 جِس نے مُوآب کے عاؔر کو \q2 اَور ارنُونؔ کے اُونچے مقامات کے اُمرا کو بھسم کر دیا۔ \q1 \v 29 اَے مُوآب! تُجھ پر افسوس! \q2 اَے کموشؔ کے لوگو تُم تباہ ہو گئے! \q1 اُس نے اَپنے بیٹوں کو بھگوڑوں \q2 اَور اَپنی بیٹیوں کو اسیروں کی مانند \q2 امُوریوں کے بادشاہ سیحونؔ کے حوالہ کر دیا۔ \b \q1 \v 30 ”لیکن ہم نے اُن کا تختہ اُلٹ دیا ہے؛ \q2 حِشبونؔ دیبونؔ سمیت تباہ ہو گیا ہے \q1 اَور ہم نے اُنہیں نُپاحؔ تک \q2 جو میدباؔ تک پھیلا ہُواہے اُجاڑ دیا ہے۔“ \p \v 31 اِس طرح بنی اِسرائیل امُوریوں کے مُلک میں بس گیٔے۔ \p \v 32 مَوشہ نے یعزیرؔ کا جائزہ لینے کے لیٔے جاسُوس بھیجے اَور پھر بنی اِسرائیل نے اُس کے اِردگرد کے قصبوں پر قبضہ کر لیا اَور امُوریوں کو وہاں سے نکال دیا۔ \v 33 پھر وہ باشانؔ کے راستہ سے آگے بڑھے اَور باشانؔ کا بادشاہ عوگؔ اَپنے سارے لشکر کے ساتھ نکل کر ادرعیؔ کے مقام پر اُن سے جنگ کرے۔ \p \v 34 یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، ”اُس سے خوفزدہ مت ہو کیونکہ مَیں نے اُسے اُس کے سارے لشکر اَور اُس کے مُلک سمیت تمہارے حوالہ کر دیا ہے۔ لہٰذا جَیسا تُم نے امُوریوں کے بادشاہ سیحونؔ کے ساتھ کیا، جو حِشبونؔ میں حُکمراں تھا وَیسا ہی اُس کے ساتھ بھی کرنا۔“ \p \v 35 چنانچہ اُنہُوں نے اُسے اُس کے بیٹوں اَور اُس کے سارے لشکر کو یہاں تک مارا کہ اُن میں سے کویٔی نہ بچا اَور اُنہُوں نے اُس کے مُلک پر قبضہ کر لیا۔ \c 22 \s1 بلقؔ کا بِلعاؔم کو دعوت دینا \p \v 1 تَب بنی اِسرائیل نے مُوآب کے میدانوں کی طرف کُوچ کیا اَور وہ یریحوؔ کے مقابل دریائے یردنؔ کے پار خیمہ زن ہویٔے۔ \p \v 2 بنی اِسرائیل نے امُوریوں کے ساتھ جو کچھ کیا تھا وہ سَب بلقؔ بِن صِفُورؔ نے دیکھا تھا۔ \v 3 اِس لیٔے مُوآب نہایت خوفزدہ ہُوا کیونکہ اُن لوگوں کی تعداد بہت زِیادہ تھی۔ سَو مُوآبی بنی اِسرائیل کی وجہ سے بےحد پریشان ہویٔے۔ \p \v 4 چنانچہ مُوآبیوں نے مِدیانی بُزرگوں سے کہا، ”یہ گِروہ ہمارے آس پاس کی ہر شَے کو اَیسے چٹ کر جائے گا جَیسے کویٔی بَیل کھیت کی گھاس کو چٹ کر جاتا ہے۔“ \p چنانچہ بلقؔ بِن صِفُورؔ نے جو اُن دِنوں مُوآب کا بادشاہ تھا، \v 5 بِلعاؔم بِن بعورؔ کو بُلانے کے لیٔے اُس کے پاس قاصِد بھیجے جو بڑے دریا کے کنارے واقع اَپنی جائے رہائش پتھورؔ میں تھا۔ بلقؔ نے کہلا بھیجا: \pm ”ایک قوم مِصر سے نکل کر آئی ہے؛ جِس کے لوگوں سے مُلک کی سطح چھُپ گئی ہے اَور اَب وہ میرے مقابل جم گیٔے ہیں۔ \v 6 لہٰذا تُم آکر اُن لوگوں پر لعنت کرنا کیونکہ وہ مُجھ سے زِیادہ قوی ہیں۔ تَب شاید میں اُنہیں شِکست دے کر مُلک سے باہر نکال سکوں، کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ جنہیں آپ برکت دیتے ہیں اُنہیں برکت ملتی ہے اَور جِن پر آپ لعنت کرتے ہیں وہ ملعُون ہوتے ہیں۔“ \p \v 7 چنانچہ مُوآبی اَور مِدیانی بُزرگ اَپنے ساتھ فال کھولنے کی اُجرت لے کر روانہ ہویٔے۔ جَب وہ بِلعاؔم کے پاس پہُنچے تو اُسے بلقؔ کا پیغام دے دیا۔ \p \v 8 بِلعاؔم نے اُن سے کہا، ”تُم رات یہیں گُزارو اَور یَاہوِہ مُجھے جو جَواب دیں گے اُسے مَیں تمہارے پاس لے آؤں گا۔“ چنانچہ مُوآب کے حاکم بِلعاؔم کے ہاں ٹھہر گیٔے۔ \p \v 9 خُدا نے بِلعاؔم کے پاس آکر پُوچھا، ”تمہارے ساتھ یہ کون آدمی ہیں؟“ \p \v 10 بِلعاؔم نے خُدا سے کہا، ”مُوآب کے بادشاہ بلقؔ بِن صِفُورؔ نے میرے پاس یہ پیغام بھیجا ہے: \v 11 ’جو قوم مِصر سے نکل آئی ہے اُس کے لوگوں سے مُلک کی سطح چھُپ گئی ہے۔ لہٰذا تُم آکر میری خاطِر اُن پر لعنت کرنا۔ تَب شاید میں اُن سے جنگ کرکے اُنہیں نکال سکوں۔‘ “ \p \v 12 لیکن خُدا نے بِلعاؔم سے کہا، ”تُو اُن کے ساتھ مت جا اَور نہ ہی اُن لوگوں پر لعنت کر کیونکہ وہ مُبارک ہیں۔“ \p \v 13 بِلعاؔم نے صُبح کو اُٹھ کر بلقؔ کے حاکم سے کہا، ”تُم اَپنے مُلک کو لَوٹ جاؤ کیونکہ یَاہوِہ مُجھے تمہارے ساتھ جانے کی اِجازت نہیں دیتے۔“ \p \v 14 چنانچہ مُوآبی حاکم بلقؔ کے پاس لَوٹ آئے اَور کہا، ”بِلعاؔم نے ہمارے ساتھ آنے سے اِنکار کر دیا۔“ \p \v 15 تَب بلقؔ نے دُوسرے حاکم روانہ کئے جو تعداد میں زِیادہ اَور پہلوں سے زِیادہ مُعزّز تھے۔ \v 16 وہ بِلعاؔم کے پاس آئے اَور کہا: \pm ”بلقؔ بِن صِفُورؔ نے یُوں کہا ہے، ’میرے پاس آنے سے مت جِھجک، \v 17 کیونکہ مَیں تُمہیں نہایت فیّاضی سے صِلہ دُوں گا اَورجو کچھ آپ مُجھ سے کہیں گے میں وُہی کروں گا۔ لہٰذا تُم آؤ اَور میری خاطِر اُن لوگوں پر لعنت کرنا۔‘ “ \p \v 18 لیکن بِلعاؔم نے اُنہیں جَواب دیا، ”چاہے بلقؔ اَپنے محل میں جِتنا چاندی اَور سونا مُجھے دے تَب بھی میں اَپنے یَاہوِہ خُدا کے حُکم سے تجاوُز نہیں کر سَکتا۔ \v 19 لہٰذا تُم اُن لوگوں کی طرح آج کی رات یہیں قِیام کرو تَب میں دیکھوں گا کہ یَاہوِہ مُجھ سے اَور کیا کہتے ہیں۔“ \p \v 20 اُس رات خُدا بِلعاؔم کے پاس آئے اَور کہا، ”چونکہ یہ آدمی تُجھے بُلانے آئے ہیں لہٰذا تُو اُن کے ساتھ چلا جا لیکن جو مَیں تُجھ سے کہُوں وُہی کرنا۔“ \s1 بِلعاؔم کی گدھی \p \v 21 چنانچہ بِلعاؔم صُبح کو اُٹھا اَور اَپنی گدھی پر زین کسا اَور مُوآبی حاکم کے ہمراہ چل دیا۔ \v 22 لیکن جَب وہ گیا تو خُدا کا قہر بھڑک اُٹھا اَور یَاہوِہ کا فرشتہ اُس کی مزاحمت کرنے کے لیٔے راستہ روک کر کھڑا ہو گیا۔ بِلعاؔم اَپنی گدھی پر سوار تھا اَور اُس کے دو خادِم اُس کے ہمراہ تھے۔ \v 23 جَب اُس گدھی نے یَاہوِہ کے فرشتہ کو اَپنے ہاتھ میں ننگی تلوار لیٔے راستہ روکے کھڑا دیکھا تو وہ راستہ سے ہٹ کر کھیت میں چلی گئی۔ تَب بِلعاؔم نے اُسے مارا تاکہ اُسے راستہ پر واپس لے آئے۔ \p \v 24 تَب یَاہوِہ کا فرشتہ دو تاکستانوں کے درمیان ایک تنگ پگڈنڈی پر جا کر کھڑا ہو گیا جِس کے دونوں طرف دیواریں تھیں۔ \v 25 جَب اُس گدھی نے یَاہوِہ کے فرشتہ کو دیکھا تو وہ دیوار سے اَیسی چپک گئی کہ بِلعاؔم کا پاؤں دیوار سے ٹکرا گیا۔ چنانچہ اُس نے اُسے پھر مارا۔ \p \v 26 تَب یَاہوِہ کا فرشتہ آگے بڑھ کر ایک اَیسے تنگ مقام میں کھڑا ہو گیا جہاں داہنی یا بائیں طرف مُڑنے تک کی جگہ نہ تھی۔ \v 27 جَب اُس گدھی نے یَاہوِہ کے فرشتہ کو دیکھا تو وہ بِلعاؔم کو لیٔے ہویٔے بیٹھ گئی۔ وہ اِس قدر خفا ہُوا کہ اُسے اَپنی لاٹھی سے مارا۔ \v 28 تَب یَاہوِہ نے گدھی کا مُنہ کھولا اَور اُس نے بِلعاؔم سے کہا، ”مَیں نے تیرے ساتھ کیا کیا ہے جو تُونے مُجھے تین بار مارا؟“ \p \v 29 بِلعاؔم نے گدھی کو جَواب دیا، ”تُونے مُجھے بےوقُوف بنایا! اگر میرے ہاتھ میں تلوار ہوتی تو مَیں تُجھ کو اِسی وقت مار ڈالتا۔“ \p \v 30 گدھی نے بِلعاؔم سے کہا، ”کیا میں تیری وُہی گدھی نہیں ہُوں جِس پر تُو آج تک سوار ہوتا آیا ہے؟ کیا مَیں نے تیرے ساتھ پہلے کبھی اَیسا کیا ہے؟“ \p اُس نے کہا، ”نہیں۔“ \p \v 31 تَب یَاہوِہ نے بِلعاؔم کی آنکھیں کھولیں اَور اُس نے یَاہوِہ کے فرشتہ کو ہاتھ میں ننگی تلوار لیٔے ہویٔے راہ میں کھڑا دیکھا۔ چنانچہ وہ جھُک کر مُنہ کے بَل گرا۔ \p \v 32 یَاہوِہ کے فرشتہ نے اُس سے پُوچھا، ”تُونے اَپنی گدھی کو تین بار کیوں مارا؟ مَیں تُجھ سے مزاحمت کرنے اِس لیٔے یہاں آیا ہُوں کہ تیری چال میری نظر میں ٹیڑھی ہے۔ \v 33 اِس گدھی نے مُجھے دیکھا اَور تین بار میرے سامنے سے ہٹ گئی۔ اگر وہ نہ ہٹتی تو یقیناً تُجھ کو تو میں مار ہی ڈالتا لیکن اُسے جیتی چھوڑ دیتا۔“ \p \v 34 بِلعاؔم نے یَاہوِہ کے فرشتہ سے کہا، ”مَیں نے گُناہ کیا ہے۔ میں نہیں جانتا تھا کہ تُو میرا راستہ روکے کھڑا ہے۔ لیکن اگر تُجھے ناگوار گزرتا ہو تو میں واپس چلا جاتا ہُوں۔“ \p \v 35 یَاہوِہ کے فرشتہ نے بِلعاؔم سے کہا، ”تُو اِن آدمیوں کے ساتھ چلا جا لیکن وُہی بات کہنا جو مَیں تُجھ سے کہُوں۔“ لہٰذا بِلعاؔم بلقؔ کے حاکم کے ساتھ چلا گیا۔ \p \v 36 جَب بلقؔ نے سُنا کہ بِلعاؔم آ رہاہے تو وہ اُس کے اِستِقبال کے لیٔے مُوآب کے اُس شہر تک گیا جو ارنُونؔ کی سرحد پر اُس کے مُلک کے آخِری کنارے پر ہے۔ \v 37 بلقؔ نے بِلعاؔم سے کہا، ”مَیں نے تُجھے فوراً بُلایا تھا۔ تُونے آنے میں اِتنی تاخیر کیوں کی؟ کیا مَیں تُجھے صِلہ دینے کے قابل نہ تھا؟“ \p \v 38 بِلعاؔم نے بلقؔ سے کہا، ”اَب تو مَیں تمہارے پاس آ ہی چُکا ہُوں۔ لیکن اَپنی طرف سے کچھ نہیں کہہ سَکتا؟ جو بات خُدا میرے مُنہ میں ڈالیں گے میں وُہی کہُوں گا۔“ \p \v 39 تَب بِلعاؔم بلقؔ کے ساتھ ہو لیا اَور وہ قِریت حُصاتؔ پہُنچ گیٔے۔ \v 40 بلقؔ نے مویشی اَور بھیڑوں کی قُربانیاں پیش کیں اَور کچھ گوشت بِلعاؔم اَور اُن اہلکاروں کو دیا جو اُس کے ساتھ تھے۔ \v 41 دُوسرے دِن صُبح کو بلقؔ بِلعاؔم کو باموت بَعل\f + \fr 22‏:41 \fr*\fq باموت بَعل \fq*\ft بَعل کی اُونچی جگہ\ft*\f* کو عبادت کے مقام پر لے گیا اَور وہاں اُوپر سے اُس نے اِسرائیلی چھاؤنی کے بیرونی حِصّہ کو دُور دُور تک دیکھا۔ \c 23 \s1 بِلعاؔم کی پہلی نبُوّت \p \v 1 بِلعاؔم نے بلقؔ سے کہا، ”میرے لیٔے یہاں سات مذبحے تعمیر کرو اَور میرے لیٔے سات بَیل اَور سات مینڈھے بھی تیّار رکھو۔“ \v 2 بلقؔ نے بِلعاؔم کے کہنے کے مُطابق کیا اَور اُن دونوں نے ہر مذبح پر ایک ایک بَیل اَور ایک ایک مینڈھا قُربان کیا۔ \p \v 3 تَب بِلعاؔم نے بلقؔ سے کہا، ”تُم اَپنی سوختنی نذر کے پاس کھڑے رہو جَب تک میں جاتا ہُوں۔ شاید یَاہوِہ مُجھ سے مُلاقات کرنے آئیں۔ وہ جو کچھ مُجھ پر ظاہر کریں گے میں تُمہیں بتاؤں گا۔“ پھر وہ ایک برہنہ ٹیلے پر جا چڑھا۔ \p \v 4 وہاں خُدا بِلعاؔم سے مِلے اَور بِلعاؔم نے کہا، ”مَیں نے سات مذبحے بنائے ہیں اَور ہر مذبح پر ایک ایک بَیل اَور ایک ایک مینڈھا چڑھایا ہے۔“ \p \v 5 تَب یَاہوِہ نے بِلعاؔم کے مُنہ میں اَپنا کلام ڈالا اَور کہا، ”بلقؔ کے پاس لَوٹ جا اَور اُسے میرا پیغام پہُنچا۔“ \p \v 6 چنانچہ وہ اُس کے پاس لَوٹ کر آیا اَور اُسے مُوآب کے سَب حاکم سمیت اَپنی سوختنی نذر کے پاس کھڑا پایا۔ \v 7 تَب بِلعاؔم نے اَپنا پیغام بَیان کیا: \q1 ”بلقؔ نے مُجھے ارام سے، \q2 یعنی شاہِ مُوآب نے، مُجھے مشرقی پہاڑوں سے بُلوایا۔ \q1 اَور فرمایا، ’آ جاؤ اَور میری طرف سے یعقوب پر لعنت بھیجو؛ \q2 آ جاؤ اَور اِسرائیل کو دھمکاؤ۔‘ \q1 \v 8 میں اُن پر لعنت کیسے کروں، \q2 جِن پر خُدا نے لعنت نہیں کی؟ \q1 میں اُنہیں کیسے دھمکی دُوں، \q2 جنہیں یَاہوِہ نے دھمکی نہیں دی؟ \q1 \v 9 چٹّانوں کی چوٹیوں پر سے وہ مُجھے نظر آتے ہیں، \q2 اَور پہاڑوں کی اُونچائی سے اُنہیں دیکھتا ہُوں۔ \q1 میں اَیسی قوم کو دیکھ رہا ہُوں جو الگ رہتی ہے \q2 اَور دُوسری قوموں میں اَپنا شُمار نہیں کرتی۔ \q1 \v 10 یعقوب کی خاک کے ذرّوں کو کون گِن سَکتا ہے \q2 یا اِسرائیل کے چوتھے حِصّہ کو کون شُمار کر سَکتا ہے؟ \q1 کاش میں راستبازوں کی موت مروں \q2 اَور میرا اَنجام بھی اُن ہی کی مانند ہو!“ \p \v 11 بلقؔ نے بِلعاؔم سے کہا، ”تُونے میرے ساتھ یہ کیا کیا؟ مَیں نے تُجھے اَپنے دُشمنوں پر لعنت کرنے کے لیٔے بُلایا لیکن تُونے اُنہیں برکت دینے کے سِوا کچھ نہ کیا!“ \p \v 12 اُس نے جَواب دیا، ”کیا میں وہ بات نہ کہُوں جو یَاہوِہ نے میرے مُنہ میں ڈالی ہے؟“ \s1 بِلعاؔم کی دُوسری نبُوّت \p \v 13 تَب بلقؔ نے بِلعاؔم سے کہا، ”اَب میرے ساتھ دُوسری جگہ چلو جہاں سے تُم اُن کو دیکھ سکوگے۔ تُم اُن سَب کو تو نہیں لیکن اُن چھاؤنی کے بیرونی حِصّہ کو دیکھ پاؤگے اَور وہاں سے تُم اُن پر میری خاطِر لعنت کرنا۔“ \v 14 چنانچہ وہ اُسے پِسگہؔ کی چوٹی پر ضوفیمؔ کے میدان میں لے گیا اَور وہاں اُس نے سات مذبحے بنائے اَور ہر مذبح پر ایک ایک بَیل اَور ایک ایک مینڈھا چڑھایا۔ \p \v 15 بِلعاؔم نے بلقؔ سے کہا، ”تُم یہاں اَپنی سوختنی نذر کے پاس ٹھہرے رہو جَب تک کہ میں وہاں یَاہوِہ سے مِل لُوں۔“ \p \v 16 اَور یَاہوِہ بِلعاؔم سے ملے اَور اُنہُوں نے اُس کے مُنہ میں اَپنا کلام ڈالا اَور کہا، ”بلقؔ کے پاس لَوٹ جا اَور اُسے یہ پیغام پہُنچا۔“ \p \v 17 چنانچہ وہ اُس کے پاس لَوٹ آیا اَور اُسے مُوآب کے حاکم سمیت اَپنی سوختنی نذر کے پاس کھڑا پایا۔ بلقؔ نے اُس سے پُوچھا، ”یَاہوِہ نے کیا کہا ہے؟“ \p \v 18 تَب اُس نے اَپنا پیغام بَیان کیا: \q1 ”اُٹھ اَے بلقؔ اَور سُن؛ \q2 اَے اِبن صِفُورؔ! میری بات پر کان لگا۔ \q1 \v 19 خُدا اِنسان نہیں کہ جھُوٹ بولیں، \q2 اَور نہ وہ آدمؔ زاد ہے کہ اَپنا اِرادہ بدلے۔ \q1 کیا جو کچھ وہ کہتے ہیں اُس پر عَمل نہیں کرتے؟ \q2 اَورجو وعدہ کرتے ہیں اُسے پُورا نہیں کرتے؟ \q1 \v 20 مُجھے تو برکت دینے کا حُکم مِلا ہے؛ \q2 وہ برکت دے چُکے ہیں اَور مَیں اُسے ردّ نہیں کر سَکتا۔ \b \q1 \v 21 ”یعقوب میں کویٔی بدبختی نہیں پائی جاتی، \q2 اَور نہ اِسرائیل کی تباہی اُن کی نظر میں ہے۔ \q1 یَاہوِہ اُن کا خُدا اُن کے ساتھ ہے؛ \q2 اَور بادشاہ کی للکار اُن کے درمیان ہے۔ \q1 \v 22 خُدا اُنہیں مِصر سے نکال کر لائے ہیں؛ \q2 اَور اُن میں جنگلی سانڈ کی سِی طاقت ہے۔ \q1 \v 23 یعقوب کے خِلاف کویٔی سحر نہیں چلتا، \q2 اَور نہ اِسرائیل کے خِلاف فالگیری ہو سکتی ہے۔ \q1 بَلکہ یعقوب اَور اِسرائیل کے حق میں اَب یہ کہا جائے گا، \q2 ’دیکھو خُدا نے کیسے عجِیب کام کئے ہیں۔‘ \q1 \v 24 یہ لوگ شیرنی کی مانند اُٹھتے ہیں، \q2 اَور اَپنے آپ کو اُس شیر کی مانند تن کر کھڑا رکھتے ہیں \q1 جو اُس وقت تک نہیں سُستاتا جَب تک کہ اَپنا شِکار نہ کھالے \q2 اَور اَپنے مقتولوں کا خُون نہ پی لے۔“ \p \v 25 تَب بلقؔ نے بِلعاؔم سے کہا، ”تُم اُن پر نہ تو لعنت کرنا، نہ ہی اُنہیں برکت دینا!“ \p \v 26 بِلعاؔم نے بلقؔ کو جَواب دیا، ”کیا مَیں نے تُمہیں نہیں بتایا کہ میں وُہی کروں گا جو یَاہوِہ فرمائیں گے؟“ \s1 بِلعاؔم کی تیسری نبُوّت \p \v 27 تَب بلقؔ نے بِلعاؔم سے کہا، ”اَچھّا مَیں تُجھے ایک اَور جگہ لے چلتا ہُوں۔ شاید خُدا کو پسند آئے کہ تُو میری خاطِر وہاں سے اُن پر لعنت کرے۔“ \v 28 اَور بلقؔ بِلعاؔم کو پعورؔ کی چوٹی پر لے گیا جہاں سے بنجر علاقہ نظر آتا ہے۔ \p \v 29 بِلعاؔم نے بلقؔ سے کہا، ”میرے لیٔے یہاں سات مذبحے بنا اَور سات بَیل اَور سات مینڈھے تیّار کر۔“ \v 30 بلقؔ نے بِلعاؔم کے کہنے کے مُطابق کیا اَور ہر مذبح پر ایک بَیل اَور ایک مینڈھا چڑھایا۔ \c 24 \p \v 1 جَب بِلعاؔم نے دیکھا کہ یَاہوِہ کی رضا یہی ہے کہ وہ اِسرائیل کو برکت دے تو اُس نے فالگیری دیکھنے کی پرانی عادت چھوڑکر اَپنا مُنہ بیابان کی طرف موڑا۔ \v 2 جَب بِلعاؔم نے نگاہ کی اَور دیکھا کہ بنی اِسرائیل قبیلہ بہ قبیلہ چھاؤنی ہیں تو خُدا کی رُوح اُس پر نازل ہُوئی \v 3 اَور اُس نے اَپنا پیغام بَیان کیا: \q1 ”بِلعاؔم بِن بعورؔ کی نبُوّت، \q2 اُس کی الہامی تقریر جِس کی آنکھ رَوشن ہے، \q1 \v 4 بَلکہ یہ اُسی کی الہامی تقریر ہے جو خُدا کا کلام سُنتا ہے، \q2 جو سَجدہ میں گرا ہُوا اَپنی بینا آنکھوں سے \q2 قادرمُطلق کی رُویا دیکھتا ہے۔ \b \q1 \v 5 ”اَے یعقوب تیرے خیمے \q2 اَور اَے بنی اِسرائیل تمہاری قِیام گاہیں کیا ہی خُوبصورت ہیں! \b \q1 \v 6 ”وہ وادیوں کی طرح پھیلے ہویٔے ہیں، \q2 گویا لبِ دریا کے باغیچے، \q1 جو یَاہوِہ کے لگائے ہویٔے عُود کے درخت، \q2 اَور دریاؤں کے کنارے کے دیودار۔ \q1 \v 7 اُن کی نمدار شاخوں سے بوندیں ٹپکیں گی؛ \q2 اَور اُن کی جڑوں کو کثرت سے پانی ملے گا۔ \b \q1 ”اُن کا بادشاہ اَگاگؔ سے بھی عظیم تر ہوگا؛ \q2 اَور اُن کی سلطنت عروج پایٔے گی۔ \b \q1 \v 8 ”خُدا اُنہیں مِصر سے نکال لایا؛ \q2 اُن میں جنگلی سانڈ کی سِی طاقت ہے۔ \q1 وہ مُخالف قوموں کو کھا جاتے ہیں \q2 اَور اُن کی ہڈّیوں کو چُورچُور کر دیتے ہیں؛ \q2 اَور اَپنے تیروں سے اُن کو چھید ڈالتے ہیں۔ \q1 \v 9 وہ شیر کی طرح تاک لگا کر بیٹھ جاتے ہیں، \q2 بَلکہ شیرنی کی طرح۔ اَب اُنہیں کون چھیڑے؟ \b \q1 ”جو تُمہیں برکت دیں وہ برکت پائیں \q2 اَورجو تُجھ پر لعنت کریں وہ ملعُون ہُوں!“ \p \v 10 تَب بلقؔ کا غُصّہ بِلعاؔم پر بھڑکا۔ اُس نے اَپنے ہاتھ پر ہاتھ مارا اَور اُس سے کہا، ”مَیں نے تُجھے اَپنے دُشمنوں پر لعنت کرنے کے لیٔے بُلایا لیکن تینوں بار تُونے اُنہیں برکت پر برکت دی۔ \v 11 اَب تُو اِسی وقت رخصت ہو اَور اَپنے گھر چلا جا! مَیں نے کہاتھا کہ مَیں تُجھے فیّاضی سے صِلہ دُوں گا لیکن یَاہوِہ نے تُجھے اِس صِلہ سے محروم رکھا ہے۔“ \p \v 12 بِلعاؔم نے بلقؔ کو جَواب دیا، ”کیا مَیں نے اُن قاصِدوں سے جنہیں تُونے میرے پاس بھیجا تھا یہ نہ کہاتھا، \v 13 ’اگر بلقؔ اَپنے محل میں جِتنا چاندی اَور سونا مُجھے دے تَب بھی میں اَپنی طرف سے بھلا یا بُرا کچھ بھی نہیں کر سَکتا۔ جو یَاہوِہ کے حُکم کے خِلاف ہو، بَلکہ جو کچھ یَاہوِہ کہیں گے میں وُہی کہُوں گا‘؟ \v 14 اَب مَیں اَپنی اُمّت کے پاس لَوٹ کر جاتا ہُوں لیکن دیکھ میں تُمہیں جتائے دیتا ہُوں کہ یہ لوگ آنے والے دِنوں میں تمہاری قوم کے ساتھ کیسا سلُوک کریں گے۔“ \s1 بِلعاؔم کی چوتھی نبُوّت \p \v 15 تَب اُس نے اَپنا پیغام بَیان کیا: \q1 ”بِلعاؔم بِن بعورؔ کی نبُوّت، \q2 اُس کی نبُوّت جِس کی آنکھ رَوشن ہے، \q1 \v 16 بَلکہ یہ اُسی کی نبُوّت ہے جو خُدا کا کلام سُنتا ہے، \q2 اَور خُداتعالیٰ کا عِرفان رکھتا ہے، \q1 جو سَجدہ میں گرا ہُوا اَپنی بینا آنکھوں سے \q2 قادرمُطلق کی رُویا دیکھتا ہے۔ \b \q1 \v 17 ”میں اُسے دیکھوں گا، پر ابھی نہیں؛ \q2 وہ مُجھے نظر بھی آئے گا، پر نزدیک سے نہیں۔ \q1 یعقوب سے ایک ستارہ نکلے گا؛ \q2 اَور اِسرائیل میں سے ایک عصائے شاہی بُلند ہوگا۔ \q1 وہ مُوآب کی پیشانیوں کو \q2 اَور شیتؔ کے سَب بیٹوں کی کھوپڑیوں کو کُچل دے گا۔ \q1 \v 18 اِدُوم مغلُوب ہوگا؛ \q2 اَور اُس کا دُشمن، سِعِیؔر بھی مغلُوب ہوگا، \q2 لیکن اِسرائیل تقویّت پاتا جائے گا۔ \q1 \v 19 یعقوب کی نَسل میں سے ایک شہزادہ برپا ہوگا \q2 جو شہر کے باقی بچے لوگوں کو تباہ کر ڈالے گا۔“ \s1 بِلعاؔم کی پانچویں نبُوّت \p \v 20 تَب بِلعاؔم نے عمالیقؔ کی طرف نگاہ کی اَور یہ پیغام بَیان کیا: \q1 ”عمالیقؔ قوموں میں اوّل تو تھا، \q2 لیکن آخِرکار اُس کا اَنجام تباہی ہے۔“ \s1 بِلعاؔم کی چھٹویں نبُوّت \p \v 21 تَب اُس نے قینیوں کی طرف دیکھا اَور یہ پیغام بَیان کیا: \q1 ”تمہاری قِیام گاہ محفوظ ہے، \q2 اَور تمہارا آشیانہ چٹّان میں بنا ہُواہے؛ \q1 \v 22 پھر بھی اَے قینیو جَب اشُور تُمہیں اسیر کرےگا \q2 تَب تُم تباہ ہو جاؤگے۔“ \s1 بِلعاؔم کی ساتویں نبُوّت \p \v 23 تَب اُس نے اَپنا پیغام جاری رکھا: \q1 ”ہائے افسوس! اگر خُدا کی مرضی نہ ہو تو کون زندہ بچے گا؟ \q2 \v 24 کِتّیمؔ کے ساحِلوں سے جہاز آئیں گے؛ \q1 اَور وہ اشُور اَور عِبرؔ دونوں پر قبضہ کر لیں گے، \q2 لیکن وہ بھی تباہ ہو جایٔیں گے۔“ \p \v 25 تَب بِلعاؔم اُٹھ کر گھر لَوٹا اَور بلقؔ نے اَپنی راہ لی۔ \c 25 \s1 مُوآب اِسرائیل کو ورغلاتا ہے \p \v 1 اِسرائیلی شِطِّیمؔ میں رہتے تھے اَور لوگوں نے اُن مُوآبی عورتوں کے ساتھ حرام کاری شروع کر دی، \v 2 جو اُنہیں اَپنے معبُودوں کی قُربانیوں میں آنے کی دعوت دیتی تھیں۔ یہ لوگ وہاں جا کر کھاتے اَور اُن معبُودوں کو سَجدہ کرتے تھے۔ \v 3 اِس طرح بنی اِسرائیل نے پعورؔ کے بَعل کی عبادت میں شرکت کی اَور یَاہوِہ کا قہر اُن پر بھڑکا۔ \p \v 4 یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا: ”اِن لوگوں کے سَب سربراہوں اَور سرغنوں کو لے کر قتل کر اَور اُنہیں یَاہوِہ کے حُضُور دِن کی رَوشنی میں ٹانگ دینا تاکہ یَاہوِہ کا قہرِ شدید بنی اِسرائیل پر سے ٹل جائے۔“ \p \v 5 چنانچہ مَوشہ نے اِسرائیل کے حاکموں سے کہا، ”تمہارے جِن جِن آدمیوں نے پعورؔ کے بَعل کی عبادت میں شرکت کی وہ سَب قتل کئے جایٔیں۔“ \p \v 6 اَور جَب بنی اِسرائیل کی ساری جماعت خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر رو رہی تھی تَب ایک اِسرائیلی مَوشہ اَور سَب لوگوں کی آنکھوں کے سامنے ایک مِدیانی عورت کو اَپنے خاندان میں لے آیا۔ \v 7 تَب الیعزرؔ کے بیٹے فِنحاسؔ نے جو اَہرونؔ کاہِنؔ کا پوتا تھا یہ دیکھا تو اُس نے جماعت میں سے اُٹھ کر ہاتھ میں ایک نیزہ لیا۔ \v 8 اَور اُس اِسرائیلی کے پیچھے پیچھے خیمہ میں داخل ہُوا اَور اُس نے اُس اِسرائیلی مَرد اَور اُس عورت دونوں کے پیٹ میں نیزہ بھونک دیا۔ تَب بنی اِسرائیل پر آئی ہُوئی وَبا جاتی رہی \v 9 اَور جتنے لوگ وَبا سے مَرے تھے اُن کی تعداد چوبیس ہزار تھی۔ \p \v 10 یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، \v 11 ”الیعزرؔ کے بیٹے فِنحاسؔ نے جو اَہرونؔ کاہِنؔ کا پوتا ہے میرے قہر کو بنی اِسرائیل پر سے ہٹا دیا کیونکہ اُس نے اُن کے درمیان میرے لیٔے اَپنی غیرت کا اَیسا مظاہرہ کیا کہ مَیں نے اَپنی غیرت کے جوش میں اُنہیں نابود نہیں کیا \v 12 اِس لیٔے اُس سے کہہ کہ میں اُس کے ساتھ اَپنا عہدِ اَمن باندھ رہا ہُوں۔ \v 13 وہ اُس کے اَور اُس کی اَولاد کے لیٔے دائمی کہانت کا عہد ہوگا کیونکہ وہ اَپنے خُدا کے واسطے غیرت مند ہُوا اَور اُس نے بنی اِسرائیل کے لیٔے کفّارہ دیا۔“ \p \v 14 اُس اِسرائیلی مَرد کا نام جو اُس مِدیانی عورت کے ساتھ مارا گیا وہ زِمریؔ تھا جو شمعُونؔ کے خاندان کا سردار سالوؔ کا بیٹا تھا۔ \v 15 اَور اُس مِدیانی عورت کا نام جو ماری گئی تھی کوزبیؔ تھا۔ وہ ضُورؔ کی بیٹی تھی جو ایک مِدیانی خاندان کا قبائلی سردار تھا۔ \p \v 16 یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، \v 17 ”مِدیانیوں کو حریف جان کر مار ڈالو۔ \v 18 کیونکہ اُنہُوں نے بھی جَب تُمہیں دھوکا دیا تو حریف ہی جانا جَیسا پعورؔ کے مُعاملہ میں اَور اُن کی بہن کوزبیؔ کے مُعاملہ میں ہُوا جو مِدیانی سردار کی بیٹی تھی اَور اُس وَبا میں جو پعورؔ کے سبب پھیلی تھی ماری گئی تھی۔“ \c 26 \s1 دُوسری مردُم شماری \p \v 1 وَبا کے بعد یَاہوِہ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ کاہِنؔ کے بیٹے الیعزرؔ سے کہا، \v 2 ”بنی اِسرائیل کی ساری جماعت میں بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے جتنے لوگ اِسرائیلی لشکر میں خدمت کرنے کے قابل ہُوں اُن سَب کی اُن کے آبائی خاندانوں کے مُطابق مردُم شُماری کرنا۔“ \v 3 چنانچہ مَوشہ اَور الیعزرؔ کاہِنؔ مُوآب کے میدانوں میں یردنؔ کے کنارے یریحوؔ کے مقابل اُن سے مُخاطِب ہویٔے اَور کہا: \v 4 ”بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے آدمیوں کی مردُم شُماری کرو جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا ہے۔“ \b \lh یہ وہ اِسرائیلی تھے جو مُلک مِصر سے نکل آئےتھے: \b \li1 \v 5 اِسرائیل کے پہلوٹھے رُوبِنؔ کے بیٹے یہ تھے: \li2 حنوخؔ جِس سے حنوخیوں کی برادری چلی؛ \li2 پلوّؔ جِس سے پلّویوں کی برادری چلی؛ \li2 \v 6 حِضرونؔ جِس سے حضرونیوں کی برادری چلی؛ \li2 اَور کرمی جِس سے کرمیوں کی برادری چلی؛ \lf \v 7 یہ رُوبِنیوں کی برادری والے تھے اَور اُن میں سے جو شُمار کئے گیٔے اُن کی تعداد 43,730 تھی۔ \li2 \v 8 پلوّؔ کا بیٹا اِلیابؔ تھا، \v 9 اَور اِلیابؔ کے بیٹے نموایل داتنؔ اَور ابیرامؔ ہیں جو جماعت کے نُمائندے تھے جنہوں نے مَوشہ اَور اَہرونؔ کے خِلاف سرکشی کی تھی اَور قورحؔ کے پیروکاروں میں سے تھے جَب اُنہُوں نے یَاہوِہ کے خِلاف سرکشی کی تھی۔ \v 10 زمین نے اَپنا مُنہ کھولا اَور اُنہیں قورحؔ سمیت نگل گئی اَور اُس کے پیروکار اُس وقت مَر گیٔے جَب آگ نے ڈھائی سَو لوگوں کو بھسم کیا اَور وہ ایک عِبرت کا نِشان ٹھہرے۔ \v 11 البتّہ قورحؔ کے سارے بیٹے نہیں مَرے تھے۔ \b \li1 \v 12 شمعُونؔ کے بیٹے اَپنی برادریوں کے مُطابق یہ تھے: \li2 نموایل جِس سے نموایلیوں کی برادری چلی؛ \li2 یمینؔ جِس سے یمینیوں کی برادری چلی؛ \li2 یاکِن جِس سے یکینیوں کی برادری چلی؛ \li2 \v 13 زیراحؔ جِس سے زیراحیوں کی برادری چلی؛ \li2 اَور شاؤل جِس سے شاؤلیوں کی برادری چلی۔ \lf \v 14 یہ بنی شمعُونؔ کی برادری کے تھے۔ اِن میں آدمیوں کی تعداد 22,200 تھی۔ \b \li1 \v 15 گادؔ کے بیٹے اَپنی برادری کے مُطابق یہ تھے: \li2 ضِفونؔ جِس سے ضِفونی کی برادری چلی؛ \li2 حگّیؔ جِس سے حگّیوں کی برادری چلی؛ \li2 شُونی، جِس سے شُونیوں کی برادری چلی؛ \li2 \v 16 اُزنی جِس سے اُزنیوں کی برادری چلی؛ \li2 عیری، جِس سے عیریوں کی برادری چلی؛ \li2 \v 17 اَرود، جِس سے اَرودیوں کی برادری چلی؛ \li2 اَور اَریلی جِس سے اَریلیوں کی برادری چلی۔ \lf \v 18 یہ بنی گادؔ کی برادری کے تھے اَور اُن میں سے جو شُمار کئے گیٔے اُن کی تعداد 40,500 تھی۔ \b \lh \v 19 عیرؔ اَور اَونانؔ یہُوداہؔ کے بیٹے تھے لیکن وہ مُلکِ کنعانؔ میں مَر گیٔے۔ \li1 \v 20 یہُوداہؔ کے بیٹے اَپنی برادریوں کے مُطابق یہ تھے: \li2 شِلحؔ جِس سے شیلانیوں کی برادری چلی؛ \li2 پیریزؔ جِس سے پیریزیوں کی برادری چلی؛ \li2 اَور زیراحؔ جِس سے زیراحیوں کی برادری چلی۔ \li2 \v 21 پیریزؔ کے بیٹے یہ تھے: \li3 حِضرونؔ جِس سے حضرونیوں کی برادری چلی؛ \li3 حمُولؔ جِس سے حمُولیوں کی برادری چلی؛ \lf \v 22 یہ یہُوداہؔ کی برادری کے تھے اَور اُن میں سے جو شُمار کئے گیٔے اُن کی تعداد 76,500 تھی۔ \b \li1 \v 23 یِسَّکاؔر کے بیٹے اَپنے برادریوں کے مُطابق یہ تھے: \li2 تولعؔ جِس سے تولعیوں کی برادری چلی؛ \li2 پُوّہؔ جِس سے پُوّہیوں کی برادری چلی؛ \li2 \v 24 یَعشُوبؔ جِس سے یَعشُوبیوں کی برادری چلی؛ \li2 اَور شِمرون جِس سے شِمرونیوں کی برادری چلی۔ \lf \v 25 یہ یِسَّکاؔر کی برادری کے تھے۔ اِن میں سے جو شُمار کئے گیٔے اُن کی تعداد 64,300 تھی۔ \b \li1 \v 26 زبُولُون کے بیٹے اَپنی برادریوں کے مُطابق یہ تھے: \li2 سرد جِس سے سردیوں کی برادری چلی؛ \li2 ایلون جِس سے ایلونیوں کی برادری چلی؛ \li2 اَور یحلی ایل جِس سے یحلی ایلی قبیلہ کی برادری چلی۔ \lf \v 27 یہ زبُولُونیوں کی برادری کے تھے۔ اِن میں سے جو شُمار کئے گیٔے اُن کی تعداد 60,500 تھی۔ \b \lh \v 28 یُوسیفؔ کے بیٹے اَپنی برادریوں کے مُطابق منشّہ اَور اِفرائیمؔ تھے۔ \lh \v 29 منشّہ کے بیٹے یہ تھے: \li2 مکیرؔ جِس سے مکیریوں کی برادری چلی (مکیرؔ سے گِلعادؔ پیدا ہُوا تھا)؛ \li2 گِلعادؔ سے گِلعادیوں کی برادری چلی؛ \li2 \v 30 گِلعادؔ کے بیٹے یہ ہیں: \li3 اِیعزرؔ جِس سے اِیعزریوں کی برادری چلی؛ \li3 حِلقؔ جِس سے حِلقیوں کی برادری چلی؛ \li3 \v 31 اَسری ایل، جِس اَسری ایلیوں کی برادری چلی؛ \li3 شِکیمؔ جِس سے شِکیمؔی برادری چلی؛ \li3 \v 32 شمیدعؔ جِس سے شمیدعیوں کی برادری چلی؛ \li3 اَور حِفرؔ جِس سے حِفریوں کی برادری چلی۔ \li3 \v 33 (ضلافحادؔ بِن حِفرؔ کے ہاں کویٔی بیٹا پیدا نہ ہُوا بَلکہ صِرف بیٹیاں ہی ہُوئیں جِن کے نام محلاہؔ، نوحؔا، حُگلاہؔ، مِلکاہؔ اَور تِرضاؔہ تھے۔) \lf \v 34 یہ منشّہیوں کی برادری کے تھے۔ اِن میں سے جو شُمار کئے گیٔے اُن کی تعداد 52,700 تھی۔ \li1 \v 35 اِفرائیمؔ کے بیٹے اَپنی برادریوں کے مُطابق یہ تھے: \li2 شُوتلحؔ جِس سے شُوتلحیوں کی برادری چلی؛ \li2 بِکیؔر جِس سے بِکیریوں کی برادری چلی؛ \li2 اَور تحنؔ جِس سے تحنیوں کی برادری چلی۔ \li2 \v 36 شُوتلحؔ کے بیٹے یہ تھے: \li3 عیرانؔ جِس سے عیرانیوں کی برادری چلی۔ \lf \v 37 یہ بنی اِفرائیمؔ کی برادری کے تھے۔ اِن میں سے جو شُمار کئے گیٔے اُن کی تعداد 32,500 تھی۔ \lf یُوسیفؔ کے بیٹوں کی برادری کے یہی ہیں۔ \b \li1 \v 38 بِنیامین کے بیٹے کی برادری کے مُطابق یہ تھے: \li2 بَیلعؔ، جِس سے بَیلعیوں کی برادری چلی؛ \li2 اَشبیلؔ، جِس سے اَشبیلیوں کی برادری چلی؛ \li2 اخِیرامؔ، جِس سے اخِیرامیوں کی برادری چلی۔ \li2 \v 39 شُوفامؔ جِس سے شُوفامیوں کی برادری چلی؛ \li2 اَور حُوپامؔ جِس سے حُوپامیوں کی برادری چلی۔ \li2 \v 40 بَیلعؔ کے دو بیٹے اردؔ اَور نَعمانؔ تھے۔ \li3 اردؔ سے اَردیوں کی برادری چلی \li3 اَور نَعمانؔ سے نَعمانیوں کی برادری چلی۔ \lf \v 41 یہ بنی بِنیامین کی برادری کے تھے۔ اِن میں سے جو شُمار کئے گیٔے اُن کی تعداد 45,600 تھی۔ \b \li1 \v 42 دانؔ کے بیٹے کی برادری کے مُطابق یہ تھے: \li2 شُوحامؔ جِس سے شُوحامیوں کی برادری چلی؛ \lf یہ دانیوں کی برادری کے تھے۔ \v 43 وہ سبھی شُوحامیوں کی برادری کے تھے اَور اُن میں سے جو شُمار کئے گیٔے اُن کی تعداد 64,400 تھی۔ \b \li1 \v 44 آشیر کے بیٹے کی برادری کے مُطابق یہ تھے: \li2 یِمنہؔ جِس سے یمنیوں کی برادری چلی؛ \li2 اِشویؔ جِس سے اِشویوں کی برادری چلی؛ \li2 اَور بریعہؔ جِس سے بریعاہیوں کی برادری چلی۔ \li2 \v 45 اَور بنی بریعہؔ یہ ہیں: \li3 حِبرؔ جِس سے حِبری کی برادری چلی؛ \li3 اَور مَلکی ایل جِس سے مَلکی ایلیوں کی برادری چلی۔ \lf \v 46 (آشیر کی ایک بیٹی تھی جِس کا نام سراحؔ تھا۔) \lf \v 47 یہ آشیریوں کی برادری کے تھے۔ اِن میں سے جو شُمار کئے گیٔے اُن کی تعداد 53,400 تھی۔ \b \li1 \v 48 نفتالی کے بیٹے اَپنی برادری کے مُطابق یہ تھے: \li2 یحصیل جِس سے یحصیلیوں کی برادری چلی؛ \li2 گُونی جِس سے گُونیوں کی برادری چلی؛ \li2 \v 49 یصر جِس سے یصریوں کی برادری چلی؛ \li2 اَور شِلّیمؔ جِس سے شِلّیمیوں کی برادری چلی۔ \lf \v 50 یہ بنی نفتالی کی برادری کے تھے۔ اِن میں سے جو شُمار کئے گیٔے اُن کی تعداد 45,400 تھی۔ \b \lf \v 51 بنی اِسرائیل کے جِن لوگوں کا شُمار کیا گیا اُن کی کُل تعداد 6,01,730 تھی۔ \b \p \v 52 یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، \v 53 ”اُنہیں اُن کے ناموں کے شُمار کے مُطابق وہ زمین مِیراث کے طور پر بانٹ دی جائے۔ \v 54 بڑے گِروہ کو زِیادہ حِصّہ دیا جائے اَور چُھوٹے گِروہ کو کم۔ ہر ایک کو اُن کے درج کئے ہویٔے ناموں کی تعداد کے مُطابق مِیراث ملے۔ \v 55 خیال رہے کہ زمین قُرعہ اَندازی کے ذریعہ تقسیم کی جائے۔ ہر قبیلہ جو بھی مِیراث پایٔے وہ اُس کے آبائی قبیلہ کے ناموں کے مُطابق ہو۔ \v 56 اَور ہر مِیراث بڑے اَور چُھوٹے گِروہوں میں قُرعہ اَندازی کے ذریعہ تقسیم کی جائے۔“ \b \li1 \v 57 بنی لیوی جو اَپنی اَپنی برادریوں کے مُطابق شُمار کئے گیٔے یہ ہیں: \li2 گیرشون جِس سے گیرشونیوں کی برادری چلی؛ \li2 قُہات جِس سے قُہاتیوں کی برادری چلی؛ \li2 مِراریؔ جِس سے مِراریوں کی برادری چلی۔ \li1 \v 58 یہ بھی لیویوں ہی کی برادری کے تھے: \li2 لبنیوں کی برادری، \li2 حِبرونیوں کی برادری، \li2 محلیوں کی برادری، \li2 مُوشیوں کی برادری، \li2 قورحؔیوں کی برادری۔ \li2 (قُہات عمرامؔ کا آباؤاَجداد تھا۔ \v 59 عمرامؔ کی بیوی کا نام یوکبِدؔ تھا جو لیوی کی نَسل سے تھی اَور مِصر میں لیوی کے ہاں پیدا ہُوئی تھی۔ اُن کے ہاں اَہرونؔ، مَوشہ اَور اُن کی بہن مِریمؔ عمرام سے پیدا ہویٔے۔ \v 60 اَور اَہرونؔ سے نادابؔ، اَبِیہُو، الیعزرؔ اَور اِتمارؔ پیدا ہویٔے۔ \v 61 لیکن نادابؔ اَور اَبِیہُو تو اُس وقت مَر گیٔے جَب اُنہُوں نے یَاہوِہ کے حُضُور میں ناجائز آگ کا نذرانہ چڑھایا۔) \b \lf \v 62 لیویوں کے سبھی نرینہ فرزندوں کی تعداد جو ایک ماہ یا اُس سے زِیادہ عمر کے تھے 23,000 تھی۔ وہ بنی اِسرائیل کے ساتھ اِس لیٔے نہیں گنے گیٔے کیونکہ اُنہیں اُن کے ساتھ مِیراث نہ مِلی تھی۔ \b \p \v 63 یہی وہ اِسرائیلی لوگ ہیں جنہیں مَوشہ اَور الیعزرؔ کاہِنؔ نے مُوآب کے میدانوں میں یردنؔ کے کنارے پر یریحوؔ کے مقابل گِنا تھا۔ \v 64 لیکن اُن میں سے ایک بھی اُن اِسرائیلیوں میں شامل نہ تھا جنہیں مَوشہ اَور اَہرونؔ کاہِنؔ نے سِینؔائی کے بیابان میں شُمار کیا تھا۔ \v 65 کیونکہ یَاہوِہ نے اُن اِسرائیلیوں کو کہہ دیا تھا کہ وہ یقیناً بیابان میں مَر جایٔیں گے اَور یفُنّہؔ کے بیٹے کالبؔ اَور یہوشُعؔ بِن نُونؔ کے سِوا اُن میں ایک بھی باقی نہیں بچا تھا۔ \c 27 \s1 ضلافحادؔ کی بیٹیاں \p \v 1 ضلافحادؔ بِن حِفرؔ گِلعادؔ کا پوتا اَور منشّہ کے بیٹے مکیرؔ کا پرپوتا تھا۔ اُس کی بیٹیاں یُوسیفؔ کے بیٹے منشّہ کی برادری کی نَسل سے تھیں۔ اُن بیٹیوں کے نام محلاہؔ نوحؔا حُگلاہؔ مِلکاہؔ اَور تِرضاؔہ تھے۔ وہ آئیں اَور \v 2 خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر مَوشہ الیعزرؔ کاہِنؔ سربراہوں اَور ساری جماعت کے سامنے کھڑی ہوکر کہنے لگیں: \v 3 ”ہمارا باپ بیابان میں مَر گیا۔ وہ قورحؔ کے اُن پیروکاروں میں سے نہ تھا جنہوں نے یَاہوِہ کے خِلاف سرکشی کی تھی بَلکہ وہ اَپنے ہی گُناہ میں مَرا اَور اُس کے کویٔی بیٹا نہ تھا۔ \v 4 چنانچہ بیٹا نہ ہونے کے باعث ہمارے باپ کا نام اُس کی برادری سے کیوں مِٹ جائے؟ لہٰذا ہمیں بھی ہمارے باپ کے رشتہ داروں کے ساتھ مِیراث میں حِصّہ دو۔“ \p \v 5 چنانچہ مَوشہ اُن کا مُعاملہ یَاہوِہ کے حُضُور لے گیا \v 6 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا: \v 7 ”ضلافحادؔ کی بیٹیاں ٹھیک کہتی ہیں۔ تُو اُنہیں اُن کے باپ کے رشتہ داروں کے درمیان ضروُر ہی کچھ جائداد بطور مِیراث دینا۔ پس اُن کے باپ کی مِیراث اُن کے سُپرد کر دے۔ \p \v 8 ”اَور بنی اِسرائیل سے کہہ، ’اگر کویٔی آدمی مَر جائے اَور اُس کا کویٔی بیٹا نہ ہو تو اُس کی مِیراث اُس کی بیٹی کو دینا۔ \v 9 اگر اُس کی کویٔی بیٹی بھی نہ ہو تو اُس کی مِیراث اُس کے بھائیوں کو دینا۔ \v 10 اَور اگر اُس کے کویٔی بھایٔی بھی نہ ہوں تو اُس کی مِیراث اُس کے باپ کے بھائیوں کو دینا۔ \v 11 اگر اُس کے باپ کے بھایٔی بھی نہ ہوں تو اُس برادری میں جو بھی اُس کا سَب سے قریبی رشتہ دار ہو اُسے اُس کی مِیراث دینا تاکہ وہ اُس کی مِلکیّت بَن جائے اَور یہ بنی اِسرائیل کے لیٔے آئین یَاہوِہ کے مَوشہ کو دئیے ہویٔے حُکم کے مُطابق شَرعی فرض ہوگا۔‘ “ \s1 مُوسیٰ کے جانشین کے طور پر یہوشُعؔ کی تقرّری \p \v 12 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، ”تُو اُس عباریمؔ پہاڑ پر چڑھ کر اُس مُلک کو دیکھ جو مَیں نے بنی اِسرائیل کو عطا کیا ہے۔ \v 13 اُسے دیکھ لینے کے بعد تُو بھی اَپنے بھایٔی اَہرونؔ کی طرح اَپنے لوگوں میں جا ملے گا۔ \v 14 کیونکہ جَب صینؔ کے بیابان میں پانی کے چشمہ کے پاس جماعت نے سرکشی کی تھی تَب تُم دونوں نے میرا حُکم نہ مانا اَور اُن کی آنکھوں کے سامنے میری تقدیس نہ کی۔“ (یہ وُہی مریبہؔ کا چشمہ ہے جو صینؔ کے بیابان قادِسؔ میں ہے۔) \p \v 15 مَوشہ نے یَاہوِہ سے کہا، \v 16 ”یَاہوِہ! تمام نَوع اِنسان کی رُوحوں کے خُدا کسی آدمی کو اِس جماعت پر ایک نِگراں مُقرّر کرنا \v 17 جو اُن کے سامنے آیا جایا کرے اَورجو اُنہیں باہر لے جانے اَور اَندر لانے میں اُن کا رہبر ہو تاکہ یَاہوِہ کی جماعت اُن بھیڑوں کی طرح نہ ہو جِن کا کویٔی چرواہا نہیں ہوتا۔“ \p \v 18 چنانچہ یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، ”تُو یہوشُعؔ بِن نُونؔ کو جو رُوح سے معموُر ہے لے اَور اُس پر اَپنا ہاتھ رکھ۔ \v 19 اُسے الیعزرؔ کاہِنؔ اَور ساری جماعت کے سامنے کھڑا کر اَور اُن کے سامنے اُسے اِختیار دے۔ \v 20 اَپنے کچھ اِختیارات اُس کے سُپرد کردینا تاکہ بنی اِسرائیل کی ساری جماعت اُس کی اِطاعت کرے۔ \v 21 وہ الیعزرؔ کاہِنؔ کے سامنے کھڑا ہُوا کرے جو یَاہوِہ کے حُضُور اُس کی خاطِر اُوریمؔ کا حُکم دریافت کیا کرےگا۔ اِسی کے حُکم سے وہ اَور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت باہر جایا کریں اَور اُسی کے حُکم سے وہ اَندر آئیں۔“ \p \v 22 چنانچہ مَوشہ نے یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق عَمل کیا۔ اُس نے یہوشُعؔ کو لیا اَور الیعزرؔ کاہِنؔ اَور ساری جماعت کے سامنے کھڑا کیا۔ \v 23 تَب یَاہوِہ نے جو ہدایات مَوشہ کی مَعرفت دی تھیں اُن کے مُطابق اُس نے اَپنے ہاتھ یہوشُعؔ پر رکھے اَور اُسے اِختیار بخشا۔ \c 28 \s1 روزمرّہ کی قُربانیاں \p \v 1 یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا: \v 2 ”بنی اِسرائیل کو یہ حُکم سُنانا اَور اُن سے کہنا، ’تُم میری نذر، یعنی میری وہ غِذا جو میرے لیٔے فرحت بخش خُوشبو والی آتِشی قُربانی ہے مُقرّرہ وقت پر یاد سے پیش کرتے رہنا۔‘ \v 3 اُن سے کہہ کہ یَاہوِہ کے لیٔے تُم جو آتِشی قُربانی پیش کرو وہ یہ ہے: ہر روز حسبِ معمول دو بے عیب یک سالہ برّے سوختنی نذر کے طور پر چڑھایا کرنا۔ \v 4 ایک برّہ صُبح کو اَور دُوسرا شام کو چڑھانا۔ \v 5 اَور ساتھ ہی ایفہ کے دسویں حِصّہ\f + \fr 28‏:5 \fr*\fq ایفہ کے دسویں حِصّہ \fq*\ft تقریباً ایک کِلو چھ سَو گرام\ft*\f* کے برابر مَیدہ میں چوتھائی ہین\f + \fr 28‏:5 \fr*\fq چوتھائی ہین \fq*\ft تقریباً ایک لیٹر\ft*\f* کُوٹ کر نکالا ہُوا زَیتُون کا تیل مِلا کر اناج کی قُربانی کے طور پر پیش کرنا۔ \v 6 یہ وُہی دائمی سوختنی نذر ہے جو کوہِ سِینؔائی پر مُقرّر کی گئی تھی تاکہ یَاہوِہ کے حُضُور فرحت بخش خُوشبو دینے والی آتِشی قُربانی ٹھہرے۔ \v 7 اَور اُس کے ساتھ فی برّہ کے ساتھ ہین کا چوتھائی حِصّہ مَے انگوری شِیرہ کے طور پر لائی جائے۔ یہ انگوری شِیرہ یَاہوِہ کے لیٔے پاک مَقدِس میں چڑھانا۔ \v 8 دُوسرا برّہ شام کے جھٹپٹے کے وقت چڑھانا اَور اُس کے ساتھ بھی صُبح کی طرح اناج کی قُربانی اَور انگوری شِیرے کی نذر ہو۔ یہ یَاہوِہ کے حُضُور غِذا کی فرحت بخش خُوشبو والی آتِشی قُربانی ہوگی۔ \s1 سَبت کی قُربانی \p \v 9 ” ’اَور سَبت کے دِن دو بے عیب یک سالہ برّے اَور ایفہ کا پانچواں\f + \fr 28‏:9 \fr*\fq ایفہ کا پانچواں \fq*\ft تقریباً سَوا تین کِلوگرام\ft*\f* حِصّہ تیل مِلا ہُوا مَیدہ تپاون کے ساتھ اناج کی قُربانی کے طور پر پیش کرنا۔ \v 10 حسبِ معمول پیش کی جانے والی سوختنی نذر اَور اُس کے تپاون کے علاوہ یہ ہر سَبت کی سوختنی نذر ہے۔ \s1 ماہانہ قُربانیاں \p \v 11 ” ’ہر مہینے کے پہلے دِن دو بچھڑے، ایک مینڈھا اَور سات یک سالہ نر برّے جو سَب کے سَب بے عیب ہُوں سوختنی نذر کے طور پر یَاہوِہ کے حُضُور میں چڑھایا کرنا۔ \v 12 ہر بچھڑے کے ساتھ ایفہ کا تین دہائی حِصّہ\f + \fr 28‏:12 \fr*\fq ایفہ کا تین دہائی حِصّہ \fq*\ft تقریباً ایک کِلو پانچ سو گرام\ft*\f* اناج کی نذر تیل مِلا ہُوا مَیدہ اَور ہر مینڈھے کے ساتھ ایفہ کا پانچواں حِصّہ اناج کی نذر تیل مِلا ہُوا مَیدہ؛ \v 13 اَور ہر برّہ کے ساتھ ایفہ کا دسواں حِصّہ تیل مِلا ہُوا مَیدہ اناج کی قُربانی کے طور پر پیش کرنا۔ یہ سوختنی نذر یَاہوِہ کے لیٔے فرحت بخش خُوشبو دینے والی آتِشی قُربانی ٹھہرے۔ \v 14 ہر بچھڑے کے ساتھ نِصف ہین\f + \fr 28‏:14 \fr*\fq نِصف ہین \fq*\ft تقریباً 1.9لیٹر\ft*\f* ہر مینڈھے کے ساتھ ایک تہائی ہین\f + \fr 28‏:14 \fr*\fq ایک تہائی ہین \fq*\ft تقریباً 1.3 لیٹر\ft*\f* اَور ہر برّہ کے ساتھ پاؤ ہین\f + \fr 28‏:14 \fr*\fq پاؤ ہین \fq*\ft تقریباً ایک لیٹر\ft*\f* مَے تپاون کے طور پر دی جائے۔ یہ ماہانہ سوختنی نذر ہے جو سال بھر ہر نئے چاند کے موقع پر پیش کی جائے۔ \v 15 حسبِ معمول پیش کی جانے والی سوختنی نذر اَور اُس کے ساتھ دئیے جانے والے تپاون کے علاوہ ایک بکرا یَاہوِہ کے لیٔے گُناہ کی قُربانی کے طور پر پیش کیا جائے۔ \s1 عیدِفسح کا جَشن \p \v 16 ” ’پہلے مہینے کے چودھویں دِن یَاہوِہ کا فسح ہُوا کرے۔ \v 17 اَور اُسی مہینے کے پندرھویں دِن عید منائی جائے اَور سات دِن تک بے خمیری روٹی کھائی جائے۔ \v 18 پہلے دِن مُقدّس اِجتماع ہو اَور عام دِنوں کی طرح کویٔی کام بالکُل نہ کرنا۔ \v 19 اَور یَاہوِہ کے لیٔے آتِشی قُربانی پیش کی جائے جو دو بچھڑوں، ایک مینڈھے اَور سات یک سالہ نر برّوں کی سوختنی نذر پر مُشتمل ہو جو سَب کے سَب بے عیب ہُوں۔ \v 20 ہر بچھڑے کے ساتھ ایک ایفہ کا تین دہائی حِصّہ زَیتُون کا تیل اناج کی نذر مِلا ہُوا مَیدہ، ہر مینڈھے کے ساتھ ایفہ کا پانچواں حِصّہ زَیتُون کا تیل اناج کی نذر مِلا ہُوا مَیدہ؛ \v 21 اَور ساتوں برّوں میں سے ہر ایک کے ساتھ دسواں حِصّہ نذر کی قُربانی کے طور پر پیش کرنا۔ \v 22 گُناہ کی قُربانی کے طور پر ایک بکرے کا اِضافہ کرنا تاکہ اُس سے تمہارے لیٔے کفّارہ دیا جائے۔ \v 23 اُنہیں صُبح کو حسبِ معمول دی جانے والی سوختنی نذر کے علاوہ پیش کرنا۔ \v 24 اِسی طرح سات دِن تُم روزانہ آتِشی قُربانی کی یہ غِذا چڑھانا تاکہ وہ یَاہوِہ کے لیٔے فرحت بخش خُوشبو ٹھہرے۔ یہ حسبِ معمول دی جانے والی سوختنی نذر اَور اُس کے تپاون کے علاوہ پیش کی جائے۔ \v 25 ساتویں دِن پھر تمہارا مُقدّس اِجتماع ہو اَور حسبِ معمول کویٔی کام نہ کرنا۔ \s1 ہفتوں کی عید \p \v 26 ” ’پہلے پھلوں کے دِن جَب تُم ہفتوں کی عید کے موقع پر یَاہوِہ کے لیٔے نئی نذر کی قُربانی پیش کرو تَب بھی تمہارا مُقدّس اِجتماع ہو اَور اُس روز بھی کویٔی حسبِ معمول کام اَنجام نہ دیا جائے۔ \v 27 اَور دو بچھڑے، ایک مینڈھا اَور سات یک سالہ نر برّے سوختنی نذر کے طور پر گذرانو جو یَاہوِہ کے لیٔے فرحت بخش خُوشبو ہو۔ \v 28 ہر بچھڑے کے ساتھ اناج کی نذر کی قُربانی کے طور پر ایفہ کا تین دہائی حِصّہ زَیتُون کا تیل مِلا ہُوا مَیدہ ہو، مینڈھے کے ساتھ ایفہ کا پانچواں حِصّہ ہو؛ \v 29 اَور سات برّوں میں سے ہر ایک برّے کے ساتھ ایفہ کا دسواں حِصّہ ہو۔ \v 30 اَور ایک بکرا بھی شامل کر لو تاکہ تمہارے لیٔے کفّارہ دیا جائے۔ \v 31 حسبِ معمول دی جانے والی سوختنی نذر اَور اُس کی اناج کی نذر کی قُربانی کے علاوہ تُم اُنہیں بھی اُن کے تپاون کی نذروں کے ساتھ پیش کرنا۔ البتّہ خیال رہے کہ سَب جانور بے عیب ہُوں۔ \c 29 \s1 نرسنگوں کی عید \p \v 1 ” ’ساتویں مہینے کے پہلے دِن تمہارا مُقدّس اِجتماع ہو اَور اُس دِن کویٔی حسبِ معمول کام نہ کیا جائے۔ یہ تمہارے لیٔے نرسنگے پھُونکنے کا دِن ہے۔ \v 2 تُم ایک بچھڑا، ایک مینڈھا اَور سات یک سالہ نر برّے جو سَب کے سَب بے عیب ہُوں سوختنی نذر کے طور پر پیش کرنا تاکہ یَاہوِہ کے لیٔے فرحت بخش خُوشبو ٹھہرے۔ \v 3 بچھڑے کے ساتھ اناج کی نذر کی قُربانی کے طور پر ایفہ کا تین دہائی حِصّہ زَیتُون کا تیل مِلا ہُوا مَیدہ ہو؛ مینڈھے کے ساتھ پانچواں حِصّہ \v 4 اَور سات برّوں میں سے ہر ایک برّے کے ساتھ دسواں حِصّہ ہو۔ \v 5 اَور ایک بکرا بھی شامل کر لو تاکہ تمہارے لیٔے گُناہ کی قُربانی کے طور پر کفّارہ دیا جائے۔ \v 6 یہ مُقرّرہ ماہانہ اَور روزمرّہ دی جانے والی سوختنی نذروں اَور اُن کے ساتھ کی اناج کی نذر اَور تپاون کی نذروں کی قُربانیوں کے علاوہ ہیں۔ یہ یَاہوِہ کے حُضُور فرحت بخش خُوشبو والی آتِشی قُربانیوں کے طور پر پیش کی جایٔیں۔ \s1 یومِ کفّارہ \p \v 7 ” ’اِسی ساتویں مہینے کے دسویں دِن تمہارا مُقدّس اِجتماع ہو۔ اُس دِن تُم اَپنی خُودی کا اِنکار کرنا اَور کویٔی کام نہ کرنا۔ \v 8 اَور یَاہوِہ کے حُضُور فرحت بخش خُوشبو کے لیٔے ایک بچھڑا، ایک مینڈھا اَور سات یک سالہ نر برّے جو سَب کے سَب بے عیب ہُوں سوختنی نذر کے طور پر پیش کرنا۔ \v 9 بچھڑے کے ساتھ اناج کی نذر کی قُربانی کے طور پر ایفہ کا تین دہائی حِصّہ زَیتُون کا تیل مِلا ہُوا مَیدہ ہو، مینڈھے کے ساتھ پانچواں حِصّہ ہو۔ \v 10 اَور سات برّوں میں سے ہر ایک برّہ کے ساتھ دسواں حِصّہ ہو۔ \v 11 اَور ایک بکرا گُناہ کی قُربانی کے طور پر بھی شامل کر لو جو کفّارہ کے لیٔے دی ہُوئی گُناہ کی قُربانی اَور حسبِ معمول دی جانے والی سوختنی نذر اَور اناج کی نذر کی قُربانی اَور تپاون کی نذروں کے علاوہ ہو۔ \s1 خیموں کی عید \p \v 12 ” ’ساتویں مہینے کے پندرھویں دِن پھر تمہارا مُقدّس اِجتماع ہو۔ اُس دِن تُم کویٔی حسبِ معمول کام نہ کرنا اَور سات دِن تک یَاہوِہ کے لیٔے کی عید منانا۔ \v 13 اَور سوختنی نذر کے طور پر تیرہ بچھڑے، دو مینڈھے اَور چودہ یک سالہ نر برّے جو سَب کے سَب بے عیب ہُوں گذراننا تاکہ وہ یَاہوِہ کے لیٔے فرحت بخش خُوشبو کی آتِشی قُربانی ٹھہرے۔ \v 14 تیرہ بچھڑوں میں سے ہر بچھڑے کے ساتھ اناج کی نذر کی قُربانی کے طور پر ایفہ کا تین دہائی حِصّہ زَیتُون کا تیل مِلا ہُوا مَیدہ ہو اَور دونوں مینڈھوں میں سے ہر مینڈھے کے ساتھ پانچواں حِصّہ ہو۔ \v 15 اَور چودہ برّوں میں سے ہر برّہ کے ساتھ دسواں حِصّہ ہو۔ \v 16 اَور ایک بکرا گُناہ کی قُربانی کے طور پر بھی شامل کر لو جو حسبِ معمول دی جانے والی سوختنی نذر اَور اناج کی نذر کی قُربانی اَور تپاون کے علاوہ ہو۔ \p \v 17 ” ’دُوسرے دِن بَارہ بچھڑے، دو مینڈھے اَور چودہ یک سالہ نر برّے جو سَب کے سَب بے عیب ہُوں چڑھانا۔ \v 18 بچھڑوں، مینڈھوں اَور برّوں کے ساتھ اُن کے اعداد شُمار کے مُطابق اناج کی نذر کی قُربانیاں اَور تپاون کی نذریں بھی گذراننا۔ \v 19 اَور ایک بکرا گُناہ کی قُربانی کے طور پر بھی شامل کر لو جو حسبِ معمول دی جانے والی سوختنی نذر اَور اناج کی نذر کی قُربانی اَور تپاون کی نذروں کے علاوہ ہو۔ \p \v 20 ” ’تیسرے دِن گیارہ بچھڑے، دو مینڈھے اَور چودہ یک سالہ نر برّے جو سَب کے سَب بے عیب ہُوں چڑھانا۔ \v 21 بچھڑوں، مینڈھوں اَور برّوں کے ساتھ اُن کے اعداد شُمار کے مُطابق اناج کی نذر اَور تپاون کی نذروں کی قُربانیاں بھی گذراننا۔ \v 22 اَور ایک بکرا گُناہ کی قُربانی کے طور پر بھی شامل کر لو جو حسبِ معمول دی جانے والی سوختنی نذر اَور اناج کی نذر کی قُربانی اَور تپاون کے علاوہ ہو۔ \p \v 23 ” ’چوتھے دِن دس بچھڑے، دو مینڈھے اَور چودہ یک سالہ نر برّے جو سَب کے سَب بے عیب ہُوں چڑھانا۔ \v 24 بچھڑوں، مینڈھوں اَور برّوں کے ساتھ اُن کے اعداد شُمار کے مُطابق اناج کی نذر اَور تپاون کی نذریں بھی گذراننا۔ \v 25 اَور ایک بکرا گُناہ کی قُربانی کے طور پر بھی شامل کر لو جو حسبِ معمول دی جانے والی سوختنی نذر اَور اناج کی نذر کی قُربانی اَور تپاون کے علاوہ ہو۔ \p \v 26 ” ’پانچویں دِن نَو بچھڑے، دو مینڈھے اَور چودہ یک سالہ نر برّے جو سَب کے سَب بے عیب ہُوں چڑھانا۔ \v 27 بچھڑوں، مینڈھوں اَور برّوں کے ساتھ اُن کے اعداد شُمار کے مُطابق اناج کی نذر اَور تپاون کی نذریں کی قُربانیاں بھی گذراننا۔ \v 28 اَور ایک بکرا گُناہ کی قُربانی کے طور پر بھی شامل کر لو جو حسبِ معمول دی جانے والی سوختنی نذر اَور اناج کی نذر کی قُربانی اَور تپاون کے علاوہ ہو۔ \p \v 29 ” ’چھٹے دِن آٹھ بچھڑے، دو مینڈھے اَور چودہ یک سالہ نر برّے جو سَب کے سَب بے عیب ہُوں چڑھانا۔ \v 30 بچھڑوں، مینڈھوں اَور برّوں کے ساتھ اُن کے اعداد شُمار کے مُطابق اناج کی نذر اَور تپاون کی نذروں کی قُربانیاں بھی گذراننا۔ \v 31 اَور ایک بکرا گُناہ کی قُربانی کے طور پر بھی شامل کر لو جو حسبِ معمول دی جانے والی سوختنی نذر اَور اناج کی نذر کی قُربانی اَور تپاون کے علاوہ ہو۔ \p \v 32 ” ’ساتویں دِن سات بچھڑے، دو مینڈھے اَور چودہ یک سالہ نر برّے جو سَب کے سَب بے عیب ہُوں چڑھانا۔ \v 33 بچھڑوں، مینڈھوں اَور برّوں کے ساتھ اُن کے اعداد شُمار کے مُطابق اناج کی نذر اَور تپاون کی نذریں بھی گذراننا۔ \v 34 اَور ایک بکرا گُناہ کی قُربانی کے طور پر بھی شامل کر لو جو حسبِ معمول دی جانے والی سوختنی نذر اَور اناج کی نذر کی قُربانی اَور تپاون کے علاوہ ہو۔ \p \v 35 ” ’آٹھویں دِن تمہارا اِجتماع ہو اَور کویٔی حسبِ معمول کام نہ کیا جائے۔ \v 36 اَور سوختنی نذر کے طور پر ایک بچھڑا، ایک مینڈھا اَور سات یک سالہ نر برّے جو سَب کے سَب بے عیب ہُوں گذرانو تاکہ وہ یَاہوِہ کے لیٔے فرحت بخش خُوشبو کی آتِشی قُربانی ٹھہرے۔ \v 37 بچھڑے، مینڈھے اَور برّوں کے ساتھ اُن کے اعداد شُمار کے مُطابق اناج کی نذر اَور تپاون کی نذریں بھی گذراننا۔ \v 38 اَور ایک بکرا گُناہ کی قُربانی کے طور پر بھی شامل کر لو جو حسبِ معمول دی جانے والی سوختنی نذر اَور اناج کی نذر کی قُربانی اَور تپاون کے علاوہ ہو۔ \p \v 39 ” ’تُم اَپنی مُقرّرہ عیدوں کے موقعوں پر اُن کو یَاہوِہ کے حُضُور اَپنی مَنّتوں اَور رضا کی قُربانیوں کے علاوہ اَپنی سوختنی نذریں، اناج کی نذریں، تپاون کی نذریں اَور سلامتی کی نذریں گذراننا۔‘ “ \p \v 40 مَوشہ نے بنی اِسرائیل کو وہ سَب کچھ بتا دیا جِس کا حُکم یَاہوِہ نے اُسے دیا تھا۔ \c 30 \s1 قَسموں سے متعلّق آئین \p \v 1 مَوشہ نے اِسرائیل کے قبیلوں کے سربراہوں سے کہا: ”یَاہوِہ نے یہ حُکم دیا ہے: \v 2 جَب کویٔی آدمی یَاہوِہ کی مَنّت مانے یا قَسم کھا کر کویٔی عہدوپیمان کر بیٹھے تو وہ اَپنا عہد نہ توڑے بَلکہ جو کچھ اُس نے کہا ہے اُسے پُورا کرے۔ \p \v 3 ”جَب کویٔی عورت اَپنے باپ کے گھر میں رہتے ہویٔے یَاہوِہ سے مَنّت مانے یا کویٔی عہدوپیمان کر بیٹھے \v 4 اَور اُس کا باپ اُس کی مَنّت یا عہد کے بارے میں سُن کر اُس سے کچھ نہ کہے تو اُس کی سَب مَنّتیں اَور عہدوپیمان جو اُس نے اَپنے اُوپر فرض کر لیا ہے برقرار رہیں گے۔ \v 5 لیکن اگر اُس کا باپ جَب یہ سُن لے اَور اُسے منع کر دے تو اُس کی کویٔی مَنّت یا کویٔی عہدوپیمان جسے اُس نے اَپنے اُوپر فرض کر لیا ہو برقرار نہیں رہے گا۔ یَاہوِہ اُسے مُعاف کر دیں گے کیونکہ اُس کے باپ نے اُسے منع کیا ہے۔ \p \v 6 ”اگر وہ مَنّت ماننے کے بعد بیاہ کر لے یا اُس کے ہونٹوں پر ناعاقبت اَندیشی کی وجہ سے کویٔی اَیسی بات آ جائے جو اُس نے اَپنے اُوپر فرض ٹھہرائی ہو \v 7 اَور اُس کا خَاوند اُن کے بارے میں سُن کر اُس سے کچھ نہ کہے تو اُس کی مَنّتیں یا عہدوپیمان جو اُس نے اَپنے اُوپر فرض ٹھہرائے ہیں برقرار رہیں گے۔ \v 8 لیکن اگر اُس کا خَاوند جَب یہ سُن لے اَور اُسے منع کر دے تو وہ اُس مَنّت کو اَور ناعاقبت اَندیشی کی وجہ سے کئے ہویٔے وعدے کو جو اُس نے اَپنے اُوپر فرض ٹھہرایا ہو منسُوخ کرتا ہے تو یَاہوِہ اُسے مُعاف کر دیں گے۔ \p \v 9 ”لیکن کویٔی بِیوہ یا مُطلّقہ عورت جو مَنّت مانے یا اَپنے اُوپر کویٔی پابندی عاید کر لے وہ برقرار رہے گی۔ \p \v 10 ”اگر کویٔی عورت اَپنے خَاوند کے ساتھ رہتے ہویٔے کویٔی مَنّت مانے یا قَسم کھا کر اَپنے اُوپر کویٔی پابندی عاید کر لیتی ہے \v 11 اَور اُس کا خَاوند ہے سُن کر اُس سے کچھ نہ کہے اَور اُسے منع نہ کرے تو اُس کی ساری مَنّتیں اَور اُس کی اَپنے آپ پر عاید کی ہُوئی پابندیاں برقرار رہیں گی۔ \v 12 لیکن اگر اُس کا خَاوند اُنہیں سُننے کے بعد منسُوخ کر دیتاہے تو اُس کے مُنہ سے نکلی ہُوئی کویٔی مَنّت یا پابندی برقرار نہ رہے گی۔ اُس کے خَاوند نے اُنہیں منسُوخ کیا ہے اَور یَاہوِہ اُسے مُعاف کر دیں گے۔ \v 13 اُس کا خَاوند اُس کی مانی ہُوئی کسی بھی مَنّت کو یا قَسم کھا کر پرہیزگاری کے لیٔے اَپنے اُوپر عاید کی ہُوئی کسی بھی پابندی کو قائِم رکھ سَکتا ہے یا منسُوخ کر سَکتا ہے۔ \v 14 لیکن اگر اُس کا خَاوند اُس کے متعلّق کسی دِن بھی اُس سے کچھ نہ کہے تَب وہ اُس کی تمام مَنّتیں اَور خُود پر عاید کی ہُوئی پابندیاں برقرار رکھتا ہے۔ وہ اِس لیٔے برقرار رہتی ہیں کہ اُس نے اُن کے متعلّق سُن کر بھی اُس سے کچھ نہ کہا۔ \v 15 البتّہ اگر وہ اُن کے بارے میں سُننے کے کچھ عرصہ بعد اُنہیں منسُوخ کرتا ہے تو وہ اُس کے گُناہ کا ذمّہ دار ہوگا۔“ \p \v 16 خَاوند اَور بیوی کے درمیان اَور باپ اَور اُس کے گھر میں رہتی ہُوئی اُس کی جَوان بیٹی کے درمیان آپَس کے تعلّقات کے متعلّق یَاہوِہ نے یہ ضوابط مَوشہ کو دئیے۔ \c 31 \s1 مِدیانیوں سے اِنتقام \p \v 1 یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، \v 2 ”مِدیانیوں سے بنی اِسرائیل کا اِنتقام لے۔ اُس کے بعد تُو اَپنے لوگوں میں جا ملے گا۔“ \p \v 3 چنانچہ مَوشہ نے لوگوں سے کہا، ”اَپنے میں سے چند آدمیوں کو مِدیانیوں کے خِلاف جنگ کرنے اَور اُن سے یَاہوِہ کا اِنتقام لینے کے لیٔے مُسلّح کر لو۔ \v 4 اِسرائیل کے ہر قبیلہ میں سے ایک ایک ہزار آدمی جنگ کے لیٔے بھیجنا۔“ \v 5 چنانچہ اِسرائیل کی برادریوں میں سے فی قبیلہ ایک ہزار کے حِساب سے بَارہ ہزار آدمیوں نے جنگ کے لیٔے ہتھیار باندھ لیٔے۔ \v 6 یُوں مَوشہ نے ہر قبیلہ میں سے ایک ہزار آدمیوں کو جنگ کے لیٔے الیعزرؔ کاہِنؔ کے بیٹے فِنحاسؔ کے ساتھ بھیجا جِس نے پاک مَقدِس کے ظروف اَور جنگ کا نعرہ بُلند کرنے کے لیٔے نرسنگے اَپنے ساتھ لیٔے۔ \p \v 7 اُنہُوں نے یَاہوِہ کے ذریعہ مَوشہ کو دئیے ہویٔے حُکم کے مُطابق وہ مِدیانیوں سے لڑے اَور ہر آدمی کو مار ڈالا \v 8 جِن لوگوں کو اُنہُوں نے موت کے گھاٹ اُتارا اُن میں عیویؔ، رِقمؔ، ضُورؔ، حُورؔ، رِبعؔ اَور یہ پانچ مِدیانی بادشاہ بھی تھے۔ اُنہُوں نے بِلعاؔم بِن بعورؔ کو بھی تلوار سے قتل کیا۔ \v 9 اِسرائیلیوں نے مِدیانی عورتوں اَور بچّوں کو اسیر کیا اَور مِدیانیوں کے مویشیوں کے تمام ریوڑ بھیڑ اَور بکریوں کے تمام گلّے اَور سارا مال و اَسباب لُوٹ لیا۔ \v 10 اُنہُوں نے اُن تمام شہروں کو جہاں مِدیانی آباد تھے اَور اُن کی سَب چھاؤنی کو نذرِ آتِش کر دیا۔ \v 11 تَب اُنہُوں نے لوگوں اَور جانوروں سمیت تمام مالِ غنیمت کو جمع کیا \v 12 اَور تمام اسیروں اَور مالِ غنیمت کو مَوشہ، الیعزرؔ کاہِنؔ اَور بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے پاس اَپنی چھاؤنی میں لے آئے جو یریحوؔ کے مقابل یردنؔ کے کنارے مُوآب کے میدانوں میں تھی۔ \p \v 13 مَوشہ اَور الیعزرؔ کاہِنؔ اَور جماعت کے سَب سردار اُن کے اِستِقبال کے لیٔے چھاؤنی کے باہر گیٔے۔ \v 14 مَوشہ جنگ سے لَوٹے ہویٔے اُن افسران پر جھلّایا جو ہزاروں اَور سینکڑوں فَوجی دستوں کی قیادت کر رہے تھے۔ \p \v 15 مَوشہ نے اُن سے پُوچھا، ”کیا تُم نے سَب عورتوں کو زندہ رہنے دیا؟“ \v 16 پعورؔ میں جو کچھ ہُوا اُس وقت یہی عورتیں بِلعاؔم کی صلاح سے اِسرائیلیوں کو یَاہوِہ سے برگشتہ کرنے کا ذریعہ بنی تھیں اَور یَاہوِہ کے لوگوں میں وَبا پھیلی تھی۔ \v 17 لہٰذا سَب لڑکوں کو مار ڈالو اَور ہر اُس عورت کو بھی مار ڈالو جو کسی مَرد کے ساتھ ہم بِستر ہو چُکی ہو۔ \v 18 لیکن ہر اُس لڑکی کو اَپنے لیٔے بچائے رکھو جو کبھی کسی مَرد کے ساتھ ہم بِستر نہ ہُوئی ہو۔ \p \v 19 ”تُم سَب جنہوں نے کسی کو قتل کیا ہو یا کسی مقتول کو چھُوا ہو سات دِن تک چھاؤنی کے باہر رہے۔ تیسرے اَور ساتویں دِن تُم اَپنے آپ کو اَور اَپنے اسیروں کو پاک کر لو۔ \v 20 تُم ہر کپڑے کو اَور چمڑے، بکری کے بالوں اَور لکڑی سے بنی ہُوئی ہر شَے کو پاک کر لو۔“ \p \v 21 تَب الیعزرؔ کاہِنؔ نے اُن سپاہیوں سے جو جنگ کرنے گیٔے تھے کہا، ”یَاہوِہ کی مَوشہ کو دی ہُوئی آئین کا یہ تَقاضا ہے کہ \v 22 سونا، چاندی، کانسا، لوہا، رانگا اَور سیسہ \v 23 اَور دُوسری کویٔی شَے جو آگ کی تاب لا سکے اُسے آگ میں ڈالا جائے، تَب وہ صَاف ہوگی۔ لیکن اُسے طہارت کے پانی سے بھی پاک کیا جائے۔ اَورجو کچھ آگ کو برداشت نہ کر سکے اُسے اُس پانی میں ڈالا جائے۔ \v 24 ساتویں دِن تُم اَپنے کپڑے دھونا۔ اَور پاک و صَاف ہوکر چھاؤنی میں آجانا۔“ \s1 مالِ غنیمت کا تقسیم کرنا \p \v 25 یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، \v 26 ”تُو اَور الیعزرؔ کاہِنؔ اَور جماعت کے خاندانوں کے سردار مِل کر اُن لوگوں اَور جانوروں کو شُمار کرو جو اسیر کئے گیٔے تھے۔ \v 27 اَور مالِ غنیمت کو جنگ میں شریک ہونے والے سپاہیوں اَور بقیّہ جماعت کے درمیان تقسیم کرنا۔ \v 28 اُن سپاہیوں کے حِصّہ میں جو جنگ میں لڑے تھے یَاہوِہ کے لیٔے خراج کے طور پر ہر پانچ سَو لوگوں، مویشیوں، گدھوں، بھیڑوں میں سے ایک کے حِساب سے ایک حِصّہ لے لیں۔ \v 29 اُن کے نِصف حِصّہ میں سے تُم یہ خراج لے کر اُسے الیعزرؔ کاہِنؔ کو یَاہوِہ کے نذرانہ کے طور پر دے دینا۔ \v 30 اَور بنی اِسرائیل کے نِصف حِصّہ میں سے ہر پچاس کے پیچھے ایک ایک لینا خواہ وہ اِنسان ہُوں یا مویشی، گدھے، بھیڑیں، یا کویٔی اَور جانور۔ اُنہیں لیویوں کو دینا جو یَاہوِہ کے خیمہ اِجتماع کی حِفاظت کے ذمّہ دار ہیں۔“ \v 31 مَوشہ اَور الیعزرؔ کاہِنؔ نے وُہی کیا۔ جو یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \p \v 32 لُوٹ کا مال جو سپاہیوں کے ہاتھ لگا تھا اُس کے علاوہ بچا ہُوا مالِ غنیمت یہ تھا: 6,75,000 بکریاں، \v 33 72,000 مویشی، \v 34 61,000 گدھے، \v 35 32,000 اَیسی عورتیں جو کسی مَرد کے ساتھ ہم بِستر نہ ہُوئی تھیں۔ \b \lh \v 36 جنگ میں لڑنے والوں کا نِصف حِصّہ یہ تھا: \b \li1 3,37,500 بھیڑیں \v 37 جِن میں سے 675 بھیڑیں یَاہوِہ کے لیٔے تھیں \li1 \v 38 36,000 مویشی جِن میں یَاہوِہ کے لیٔے 72 تھے؛ \li1 \v 39 گدھے 30,500 جِن میں یَاہوِہ کے لئے 61 تھے؛ \li1 \v 40 16,000 مَرد جِن میں 32 یَاہوِہ کے لئے تھے، \b \p \v 41 جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا اُسی کے مُطابق اُس نے وہ رسد الیعزرؔ کاہِنؔ کو یَاہوِہ کے حِصّہ کے طور پر دیا۔ \p \v 42 بنی اِسرائیل کا نِصف حِصّہ جسے مَوشہ نے جنگی مَردوں کے حِصّہ سے الگ کر لیا تھا: \v 43 یعنی جماعت کا نِصف حِصّہ یہ 3,37,500 بھیڑیں، \v 44 36,000 مویشی، \v 45 30,500 گدھے، \v 46 16,000 مَرد۔ \v 47 اَور بنی اِسرائیل کے نِصف حِصّہ میں سے مَوشہ نے خُدا کے حُکم کے مُطابق ہر پچاس مَردوں اَور جانوروں کے پیچھے ایک ایک چُن کر لیویوں کو دیا جو یَاہوِہ کے مَسکن کی حِفاظت کے ذمّہ دار تھے۔ \p \v 48 تَب وہ افسران جو ہزاروں اَور سینکڑوں فَوجی دستوں کی قیادت کر رہے تھے مَوشہ کے پاس آئے۔ \v 49 اَور مَوشہ سے کہنے لگے، ”تمہارے خادِموں نے اُن سپاہیوں کا جو ہمارے ماتحت تھے شُمار کیا اَور اُن میں سے ایک بھی کم نہ ہُوا۔ \v 50 چنانچہ بازوبند، کنگن، انگُوٹھیاں، کان کی بالیاں اَور گلوبند جَیسی سونے کی چیزوں میں سے جو کچھ ہمارے ہاتھ لگا اُسے ہم یَاہوِہ کے حُضُور میں ہدیہ کے طور پر لایٔے ہیں تاکہ ہمارے لیٔے یَاہوِہ کے حُضُور کفّارہ دیا جائے۔“ \p \v 51 تَب مَوشہ اَور الیعزرؔ کاہِنؔ نے اُن سے وہ سونا لے لیا جو گڑھے ہویٔے گہنوں کی شکل میں تھا۔ \v 52 ہزاروں اَور سینکڑوں فَوجی دستوں کے سپہ سالاروں سے لیٔے ہویٔے سونے کا وزن جسے مَوشہ اَور الیعزرؔ نے یَاہوِہ کے حُضُور میں نذرانے کے طور پر پیش کیا تھا جو 16,750 ثاقل\f + \fr 31‏:52 \fr*\fq 16,750 ثاقل \fq*\ft تقریباً ایک سَو نوّے کِلوگرام\ft*\f* تھا۔ \v 53 ہر جنگی سپاہی نے اَپنے لیٔے کچھ نہ کچھ لے لیا تھا۔ \v 54 مَوشہ اَور الیعزرؔ کاہِنؔ نے ہزاروں اَور سینکڑوں فَوجی دستوں کے سپہ سالاروں سے سونا لے لیا اَور وہ اُسے یَاہوِہ کے حُضُور میں بنی اِسرائیل کی یادگار کے طور پر خیمہ اِجتماع میں لے آئے۔ \c 32 \s1 یردنؔ کے آرپار کے قبیلے \p \v 1 بنی رُوبِنؔ اَور بنی گادؔ نے جِن کے پاس جانوروں کے بڑے بڑے ریوڑ اَور گلّے تھے جَب یہ دیکھا کہ یعزیرؔ اَور گِلعادؔ کے مُلک مویشیوں کے لیٔے نہایت اَچھّے ہیں \v 2 تو وہ رُوبِنؔ کے قبیلہ اَور مَوشہ اَور الیعزرؔ کاہِنؔ اَور گادؔ کی جماعت کے سربراہوں کے پاس آکر کہنے لگے، \v 3 ”عطاروتؔ دیبونؔ یعزیرؔ، نِمرہؔ، حِشبونؔ، الیعالہؔ سیبامؔ، نبوؔ اَور بعُونؔ، \v 4 کا مُلک جِن پر یَاہوِہ نے بنی اِسرائیل کو فتح بخشی مویشیوں کے لیٔے نہایت مُناسب ہے اَور تمہارے خادِموں کے پاس مویشی ہیں۔“ \v 5 پھر اُنہُوں نے کہا، ”اگر ہم پر آپ کی نظرِکرم ہے تو یہ مُلک اَپنے خادِموں کو مِیراث کے طور پر عطا فرما اَور ہم پر یردنؔ پار کرنے کی نَوبَت نہ لا۔“ \p \v 6 مَوشہ نے بنی گادؔ اَور بنی رُوبِنؔ سے کہا، ”کیا تمہارے بھایٔی جنگ کرنے جایٔیں اَور تُم یہیں بیٹھے رہو؟ \v 7 تُم بنی اِسرائیل کا اُس مُلک میں جانے کا حوصلہ کیوں پست کر رہے ہو جسے یَاہوِہ نے اُنہیں دیا ہے؟ \v 8 جَب مَیں نے تمہارے آباؤاَجداد کو قادِسؔ برنیع سے اُس مُلک کا مُعائنہ کرنے کے لیٔے بھیجا تھا تو اُنہُوں نے بھی اَیسا ہی کہاتھا۔ \v 9 جَب وہ اِشکلؔ کی وادی تک پہُنچے تو اُس مُلک کو دیکھ کر اُنہُوں نے بنی اِسرائیل کے حوصلے پست کر دئیے کہ وہ اُس مُلک میں داخل نہ ہُوئے جسے یَاہوِہ نے اُنہیں دیا ہے۔ \v 10 اُس دِن یَاہوِہ کا غضب اُن پر بھڑکا اَور اُنہُوں نے یہ قَسم کھائی: \v 11 ’چونکہ اُنہُوں نے میری دِل و جان سے پیروی نہیں کی اِس لیٔے اُن میں سے بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر کا کویٔی بھی شخص جو مِصر سے نکل آیا ہے اُس مُلک کو نہیں دیکھ پایٔےگا جسے دینے کی قَسم مَیں نے اَبراہامؔ اَور اِصحاقؔ اَور یعقوب سے کھائی ہے؛ \v 12 سِوا یفُنّہؔ قِنزّی کے بیٹے کالبؔ اَور یہوشُعؔ بِن نُونؔ کے جنہوں نے دِل و جان سے یَاہوِہ کی پیروی کی۔‘ \v 13 یَاہوِہ کا قہر اِسرائیل کے خِلاف بھڑک اُٹھا اَور اُنہُوں نے اُنہیں چالیس سال تک بیابان میں مارے مارے پھرنے پر مجبُور کیا۔ یہاں تک کہ اُس پُشت کے سَب لوگ جنہوں نے یَاہوِہ کی نظر میں گُناہ کیا تھا نابود ہو گئے۔ \p \v 14 ”اَور یہاں تُم ہو۔ اَے گُنہگاروں کی اَولاد جو اَپنے آباؤاَجداد کی جگہ پر کھڑے ہوکر یَاہوِہ کے قہر کو اِسرائیل پر اَور بھی زِیادہ شدید کر رہے ہو۔ \v 15 اگر تُم اُس کی پیروی سے مُنہ موڑوگے تو وہ پھر اُن سَب لوگوں کو بیابان میں چھوڑ دے گا اَور تُم ہی اُن کی تباہی کا باعث ہوگے۔“ \p \v 16 تَب وہ مَوشہ کے پاس آکر کہنے لگے، ”ہم یہاں اَپنے مویشیوں کے لیٔے بھیڑوں کے باڑے اَور اَپنی عورتوں اَور بچّوں کے لیٔے شہر بنانا چاہتے ہیں۔ \v 17 لیکن ہم ہتھیار باندھ کر بنی اِسرائیل سے آگے آگے چلنے کے لیٔے تیّار ہیں جَب تک کہ اُن کو اُن کی جگہ تک نہ پہُنچائیں۔ اِس اَثنا میں ہماری عورتیں اَور بچّے اِس مُلک کے باشِندوں سے بچنے کے لیٔے فصیلدار شہروں میں رہیں گے۔ \v 18 ہم اُس وقت تک اَپنے گھروں کو نہ لَوٹیں گے جَب تک کہ ہر اِسرائیلی اَپنی اَپنی مِیراث کا مالک نہیں ہو جاتا۔ \v 19 ہم اُن کے ساتھ یردنؔ کے اُس پار کویٔی مِیراث نہ لیں گے کیونکہ ہمیں ہماری مِیراث یردنؔ کے مشرق میں ہی مِل چُکی ہے۔“ \p \v 20 تَب مَوشہ نے اُن سے کہا، ”اگر تُم یُوں کرو کہ لڑنے کے لیٔے یَاہوِہ کے حُضُور مُسلّح ہو جاؤ، \v 21 اَور اگر تُم سَب مُسلّح ہوکر یَاہوِہ کے حُضُور یردنؔ پار جاؤ اَور جَب تک وہ اَپنے دُشمنوں کو اَپنے سامنے سے ہٹا نہ دے، \v 22 اَور وہ مُلک یَاہوِہ کے حُضُور میں قبضہ میں نہ آ جائے تَب تک تُم واپس نہ آنا۔ تَب تُم یَاہوِہ اَور اِسرائیل کے نزدیک اَپنے فرض سے سبکدوش ہو جاؤگے اَور یہ مُلک یَاہوِہ کے حُضُور تمہاری مِلکیّت ہو جائے گا۔ \p \v 23 ”لیکن اگر تُم اَیسا نہ کروگے تو یَاہوِہ کے گُنہگار ٹھہروگے اَور یقین جانو کہ تمہارا گُناہ تُمہیں پکڑ لے گا۔ \v 24 لہٰذا اَپنی عورتوں اَور بچّوں کے لیٔے شہر تعمیر کرو اَور اَپنے گلّوں کے لیٔے بھیڑوں کے باڑے بناؤ لیکن تُم نے جو وعدہ کیا ہے اُسے پُورا کرو۔“ \p \v 25 تَب بنی گادؔ اَور بنی رُوبِنؔ نے مَوشہ سے کہا، ”تمہارے خادِم اَپنے آقا کے حُکم کے مُطابق ہی کریں گے۔ \v 26 ہمارے بال بچّے، ہماری بھیڑ بکریوں کے گلّے اَور ہمارے مویشیوں کے ریوڑ یہاں گِلعادؔ کے شہروں میں رہیں گے \v 27 لیکن تمہارے خادِموں میں سے ہر آدمی جَیسا کہ ہمارا آقا فرماتا ہے لڑائی کے لیٔے مُسلّح ہوکر یَاہوِہ کے حُضُور لڑنے کو یردنؔ پار جائے گا۔“ \p \v 28 تَب مَوشہ نے اُن کے بارے میں الیعزرؔ کاہِنؔ کو یہوشُعؔ بِن نُونؔ کو اَور اِسرائیلی قبیلوں کے خاندانوں کے سربراہوں کو ہدایات دیں۔ \v 29 مَوشہ نے اُن سے کہا، ”اگر بنی گادؔ اَور بنی رُوبِنؔ کا ہر آدمی لڑائی کے لیٔے مُسلّح ہوکر یَاہوِہ کے حُضُور میں تمہارے ساتھ یردنؔ پار کر لے اَور جَب اُس مُلک پر تمہارا قبضہ ہو جائے تَب تُم گِلعادؔ کا مُلک اُنہیں مِیراث میں دینا۔ \v 30 لیکن اگر وہ مُسلّح ہوکر تمہارے ساتھ پار نہ جایٔیں تو وہ مُلکِ کنعانؔ میں تمہارے ساتھ اَپنی مِیراث قبُول کر لیں۔“ \p \v 31 تَب بنی گادؔ اَور بنی رُوبِنؔ نے جَواب دیا، ”تمہارے خادِم وَیسا ہی کریں گے جَیسا یَاہوِہ نے حُکم دیا ہے۔ \v 32 ہم مُسلّح ہوکر یَاہوِہ کے حُضُور میں اُس پار مُلکِ کنعانؔ میں جایٔیں گے لیکن جو جائداد ہمیں مِیراث میں ملے وہ یردنؔ کے اِس پار ہی ہو۔“ \p \v 33 تَب مَوشہ نے بنی گادؔ، بنی رُوبِنؔ اَور یُوسیفؔ کے بیٹے منشّہ کے نِصف قبیلہ کو امُوریوں کے بادشاہ سیحونؔ کی اَور باشانؔ کے بادشاہ عوگؔ کی مملکت یعنی اُن کا سارا مُلک دے دیا جِس میں اُن کے تمام شہر اَور اُن کے اِردگرد کے علاقے شامل تھے۔ \p \v 34 بنی گادؔ نے دیبونؔ، عطاروتؔ، عروعؔر، \v 35 عطروتؔ شوفانؔ، یعزیرؔ، یُگبِہؔا، \v 36 بیت نِمرہؔ اَور بیت حارانؔ جَیسے فصیلدار شہر تعمیر کئے اَور اَپنے گلّوں کے لیٔے بھیڑوں کے باڑے بنائے۔ \v 37 اَور بنی رُوبِنؔ نے حِشبونؔ، الیعالہؔ اَور قِریتائم کو اَز سَر نَو تعمیر کیا، \v 38 اَور نبوؔ اَور بَعل مِعُون (یہ نام تبدیل کئے گیٔے) اَور سِبماہؔ بھی تعمیر کئے۔ اُنہُوں نے اَپنے تعمیر کَردہ نئے شہروں کے دُوسرے نام رکھے۔ \p \v 39 منشّہ کے بیٹے مکیرؔ کی نَسل کے لوگوں نے گِلعادؔ جا کر اُس پر قبضہ کر لیا اَور وہاں جو امُوری تھے اُنہیں نکال دیا۔ \v 40 چنانچہ مَوشہ نے گِلعادؔ کا علاقہ مکیرؔ بِن منشّہ کو دے دیا اَور اُس کی نَسل کے لوگ وہاں بس گیٔے۔ \v 41 اَور منشّہ کے بیٹے یائیرؔ نے اِردگرد کی بستیوں پر قبضہ کر لیا اَور اُن کا نام حوّوت یائیرؔ\f + \fr 32‏:41 \fr*\fq حوّوت یائیرؔ \fq*\ft یائیرؔ کی بستیاں\ft*\f* رکھا۔ \v 42 اَور نوبحؔ نے قناتؔ اَور اُس کے گرد و نواح کی بستیوں کو اَپنے قبضہ میں لے لیا اَور اُس علاقہ کا نام اَپنے ہی نام پر نوبحؔ رکھا۔ \c 33 \s1 بنی اِسرائیل کی سفر کی منزلیں \p \v 1 جَب بنی اِسرائیل مَوشہ اَور اَہرونؔ کی قیادت میں دستے بنا کر مُلک مِصر سے نکلے تو اُنہُوں نے اَپنے سفر میں حسب ذیل منزلیں طے کیں۔ \v 2 یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق مَوشہ نے اُن کے سفر کی یہ منزلیں درج کر لیں۔ لہٰذا اُن کا مَنزل بہ مَنزل سفر یُوں رہا: \b \pi1 \v 3 پہلے مہینے کے پندرھویں دِن یعنی فسح کے دُوسرے دِن بنی اِسرائیل نے رَعمسیسؔ سے کُوچ کیا۔ وہ سَب مِصریوں کی نظروں کے سامنے نہایت دِلیری سے نکل پڑے \v 4 جو مِصری اَپنے پہلوٹھوں کو جنہیں یَاہوِہ نے مار ڈالا تھا دفن کرنے میں مصروف تھے کیونکہ یَاہوِہ نے اُن کے معبُودوں کو بھی سزا دی تھی۔ \pi1 \v 5 بنی اِسرائیل رَعمسیسؔ سے کُوچ کرکے سُکّوتؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 6 اَور سُکّوتؔ سے کُوچ کرکے ایتھامؔ میں جو بیابان کے سِرے پر ہے، خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 7 پھر وہ ایتھامؔ سے کُوچ کرکے بَعل ضِفونؔ کے مشرق کی جانِب پیہاخیروتؔ کو مُڑے اَور مِگدُلؔ کے نزدیک خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 8 تَب اُنہُوں نے پیہاخیروتؔ سے کُوچ کیا اَور سمُندر کے درمیان سے گزر کر بیابان میں داخل ہویٔے اَور ایتھامؔ کے بیابان میں تین دِن کی مَسافات طے کرکے مارہؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 9 مارہؔ سے کُوچ کرکے ایلِمؔ کو گیٔے جہاں پانی کے بَارہ چشمے اَور کھجور کے ستّر درخت تھے اَور وہاں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 10 پھر وہ ایلِمؔ سے کُوچ کرکے بحرِقُلزمؔ کے کنارے خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 11 اَور بحرِقُلزمؔ سے کُوچ کرکے سِنؔ کے بیابان میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 12 دشتِ سِنؔ کے بیابان سے کُوچ کرکے وہ دفقہؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 13 اَور دفقہؔ سے کُوچ کرکے الُوشؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 14 الُوشؔ سے کُوچ کرکے وہ رفیدیمؔ میں خیمہ زن ہویٔے جہاں لوگوں کو پینے کے لیٔے پانی نہ مِلا۔ \pi1 \v 15 رفیدیمؔ سے کُوچ کرکے وہ سِینؔائی کے بیابان میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 16 اَور سِینؔائی کے بیابان سے کُوچ کرکے قِبروتؔ ہتّاوہؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 17 قِبروتؔ ہتّاوہؔ سے کُوچ کرکے وہ حَضِیروتؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 18 اَور حَضِیروتؔ سے کُوچ کرکے رِتھمہؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 19 رِتھمہؔ سے کُوچ کرکے وہ رِمّونؔ پیریزؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 20 اَور رِمّونؔ پیریزؔ سے کُوچ کرکے لِبناہؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 21 لِبناہؔ سے کُوچ کرکے وہ ریسّہؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 22 اَور ریسّہؔ سے کُوچ کرکے قہیلاتہؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 23 قہیلاتہؔ سے کُوچ کرکے وہ کوہِ شافِرؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 24 اَور کوہِ شافِرؔ سے کُوچ کرکے حَرادہؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 25 حَرادہؔ سے کُوچ کرکے مقہیلوتؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 26 اَور مقہیلوتؔ سے کُوچ کرکے تحتؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 27 تحتؔ سے کُوچ کرکے وہ تیراحؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 28 اَور تیراحؔ سے کُوچ کرکے مِتقہؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 29 مِتقہؔ سے کُوچ کرکے وہ حشمُونہؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 30 اَور حشمُونہؔ سے کُوچ کرکے موسِیروتؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 31 موسِیروتؔ سے کُوچ کرکے وہ بنی جعقانؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 32 اَور بنی جعقانؔ سے کُوچ کرکے حور ہَگِدّگَادؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 33 حور ہَگِدّگَادؔ سے کُوچ کرکے وہ یُوطباتؔہ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 34 اَور یُوطباتؔہ سے کُوچ کرکے عبرونہؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 35 عبرونہؔ سے کُوچ کرکے وہ عضیُون گیبر میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 36 اَور عضیُون گیبر سے کُوچ کرکے صینؔ کے بیابان میں قادِسؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 37 قادِسؔ سے کُوچ کرکے وہ مُلک اِدُوم کی سرحد پر کوہِ ہُورؔ پر خیمہ زن ہویٔے۔ \v 38 اَور بنی اِسرائیل کے مِصر سے نکل آنے کے چالیسویں سال کے پانچویں مہینے کے پہلے دِن اَہرونؔ کاہِنؔ یَاہوِہ سے حُکم پا کر کوہِ ہُورؔ پر چڑھ گیا جہاں اُس نے وفات پائی۔ \v 39 اَور جَب اَہرونؔ نے کوہِ ہُورؔ پر وفات پائی تَب وہ ایک سَو تئیس سال کا تھا۔ \pi1 \v 40 عَرادؔ کے کنعانی بادشاہ کو جو مُلکِ کنعانؔ کے نِیگیوؔ میں رہتا تھا بنی اِسرائیل کے آنے کی خبر مِلی۔ \pi1 \v 41 کوہِ ہُورؔ سے کُوچ کرکے وہ ضلمُونہؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 42 اَور ضلمُونہؔ سے کُوچ کرکے فُونونؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 43 فُونونؔ سے کُوچ کرکے وہ اوبُوتؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 44 اَور اوبُوتؔ سے کُوچ کرکے مُوآب کی سرحد پر عیّے عباریمؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 45 عیّم عباریمؔ سے کُوچ کرکے وہ دیبونؔ گادؔ میں خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 46 اَور دیبونؔ گادؔ سے کُوچ کرکے علمونؔ دِبلہ تائیمؔ میں خیمہ زن ہویٔے \pi1 \v 47 علمونؔ دِبلہ تائیمؔ سے کُوچ کرکے عباریمؔ کے پہاڑوں پر نبوؔ کے مقابل خیمہ زن ہویٔے۔ \pi1 \v 48 اَور پھر اُنہُوں نے عباریمؔ کے پہاڑوں سے کُوچ کیا اَور مُوآب کے میدانوں میں یردنؔ کے کنارے یریحوؔ کے مقابل خیمہ زن ہویٔے۔ \v 49 اَور وہاں مُوآب کے میدانوں میں اُنہُوں نے یردنؔ کے کنارے پر بیت یسیموتؔ سے لے کر ابیل شِطِّیمؔ تک اَپنے خیمے کھڑے کئے۔ \b \p \v 50 تَب یَاہوِہ نے مُوآب کے میدانوں میں یریحوؔ کے مقابل کے یردنؔ کے کنارے پھر مَوشہ سے کہا: \v 51 ”بنی اِسرائیل سے مُخاطِب ہو اَور اُن سے کہہ، ’جَب تُم یردنؔ کو عبور کرکے مُلکِ کنعانؔ میں داخل ہو \v 52 تو اُس مُلک کے سبھی باشِندوں کو اَپنے سامنے سے نکال دینا اَور اُن کے تراشے ہویٔے بُتوں اَور ڈھالی ہویٔی مورتیوں کو توڑ ڈالنا اَور اُن کے تمام اُونچے مقامات کو مِسمار کردینا۔ \v 53 تُم اُس مُلک پر قبضہ کرکے اُس میں بُودوباش کرنا کیونکہ مَیں نے وہ مُلک تُمہیں دیا ہے تاکہ تُم اُس کے مالک بنو۔ \v 54 تُم اَپنی برادریوں کے مُطابق قُرعہ اَندازی کے ذریعہ اُس مُلک کو بانٹ لینا۔ بڑے گِروہ کو زِیادہ مِیراث دینا اَور چُھوٹے کو کم۔ جو حِصّہ قُرعہ اَندازی کے ذریعہ اُن کے نام سے نکلے وہ اُن کا ہوگا۔ تُم اَپنے آبائی قبائل کے مُطابق مِیراث تقسیم کرنا۔ \p \v 55 ” ’لیکن اگر تُم اُس مُلک کے باشِندوں کو نہیں نکالوگے تو جِن کو تُم رہنے دوگے وہ تمہاری آنکھوں میں خار اَور تمہارے پہلوؤں میں کانٹے بَن کر رہ جایٔیں گے اَور جِس مُلک میں تُم بسوگے وہاں وہ تُمہیں دِق کریں گے۔ \v 56 اَور تَب مَیں تمہارے ساتھ وُہی کروں گا جو میں اُن کے ساتھ کرنا چاہتا ہُوں۔‘ “ \c 34 \s1 مُلک کنعانؔ کی حُدوُد \lh \v 1 یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا: \v 2 ”بنی اِسرائیل کو حُکم دے اَور اُن سے کہہ کہ جَب تُم مُلکِ کنعانؔ میں داخل ہو جو مِیراث کے طور پر تمہارے سُپرد کیا جائے گا تو اُس کی حُدوُد یہ رہیں گی۔ \b \li1 \v 3 ” ’تمہاری جُنوبی سمت میں مُلک اِدُوم کی سرحد سے لگ کر صینؔ کے بیابان کا کچھ حِصّہ شامل ہوگا۔ مشرق کی جانِب تمہاری جُنوبی سرحد بحرمُردار کے سِرے سے شروع ہوکر، \v 4 درّۂ عقرابیمؔ کے جُنوب سے ہوتی ہُوئی اَور صینؔ سے گزرتی ہُوئی قادِسؔ برنیع کے جُنوب میں جا نکلے۔ تَب وہ حضارادّاؔر کو جا کر عضمُوؔن تک پہُنچے گی، \v 5 جہاں وہ عضمُوؔن سے مُڑ کر وادی مِصر سے مِل کر سمُندر\f + \fr 34‏:5 \fr*\fq سمُندر \fq*\ft یعنی بہر رُوم\ft*\f* پر ختم ہوگی۔ \li1 \v 6 تمہاری مغربی سرحد بڑے سمُندر کا ساحِل ہوگی۔ یہی تمہاری مغربی سرحد ہوگی۔ \li1 \v 7 شمالی سرحد کے لیٔے بہر رُوم سے کوہِ ہُورؔ تک ایک لکیر کھینچنا، \v 8 اَور اُسے کوہِ ہُورؔ سے لیبو حماتؔ کے مدخل تک بڑھا لینا۔ تَب وہ سرحد ضِدادؔ تک جائے گی۔ \v 9 اَور زِفروُنؔ تک ہوتی ہُوئی حضار عینانؔ پر ختم ہوگی۔ یہ تمہاری شمالی سرحد ہوگی۔ \li1 \v 10 مشرقی سرحد کے لیٔے حضار عینانؔ سے شفامؔ تک ایک لکیر کھینچنا۔ \v 11 پھر وہ سرحد شفامؔ سے نیچے کی طرف عینؔ کے مشرق میں رِبلہؔ کو جائے گی اَور کِنّریتؔ کی جھیل\f + \fr 34‏:11 \fr*\fq کِنّریتؔ کی جھیل \fq*\ft یعنی گلِیلی جھیل\ft*\f* کے مشرق کی ڈھلانوں سے ہوتی ہُوئی نکلے گی۔ \v 12 تَب وہ سرحد یردنؔ کے کنارے سے نکلتی ہُوئی بحرمُردار پر ختم ہوگی۔ \b \lf ” ’ہر طرف کی اِن حُدوُد کے اَندر کا مُلک تمہارا ہوگا۔‘ “ \b \p \v 13 مَوشہ نے بنی اِسرائیل کو حُکم دیا: ”اُس مُلک کو قُرعہ اَندازی کے ذریعہ بطور مِیراث بانٹ لینا۔ یَاہوِہ نے حُکم دیا ہے کہ اِسے ساڑھے نَو قبیلوں کو دیا جائے، \v 14 کیونکہ رُوبِنؔ کے قبیلہ اَور گادؔ کے قبیلہ اَور منشّہ کے نِصف قبیلہ کے خاندان اَپنی مِیراث پا چُکے ہیں۔ \v 15 اُن ڈھائی قبیلوں نے یردنؔ کے مشرقی ساحِل پر یریحوؔ کے مقابل جہاں سے آفتاب طُلوع ہوتاہے اَپنی مِیراث پائی ہے۔“ \p \v 16 یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، \v 17 ”جو لوگ اِس مُلک کو مِیراث کے طور پر تمہارے سُپرد کریں گے اُن کے نام یہ ہیں: الیعزرؔ کاہِنؔ اَور یہوشُعؔ بِن نُونؔ۔ \v 18 اَور مُلک کو مِیراث کے طور پر بانٹنے میں مدد کرنے کے لیٔے ہر قبیلہ سے ایک سردار کا تقرّر کرنا۔ \b \lh \v 19 ”اَور اُن کے نام یہ ہیں: \b \li1 ”یہُوداہؔ کے قبیلہ سے یفُنّہؔ کا بیٹا کالبؔ؛ \li1 \v 20 شمعُونؔ کے قبیلہ سے عمّیہُوؔد کا بیٹا شموایلؔ؛ \li1 \v 21 بِنیامین کے قبیلہ سے کِسلونؔ کا بیٹا، اِلیدادؔ؛ \li1 \v 22 دانؔ کے قبیلہ کا سردار یُگلیؔ کا بیٹا بُقّیؔ؛ \li1 \v 23 یُوسیفؔ کے بیٹے منشّہ کے قبیلہ کا سردار حنّی ایل بِن افُود۔ \li1 \v 24 یُوسیفؔ کے بیٹے اِفرائیمؔ کے قبیلہ کا سردار قمُوایلؔ بِن سِفتانؔ۔ \li1 \v 25 زبُولُون کے قبیلہ کا سردار اِلیضفنؔ بِن پرناکؔ۔ \li1 \v 26 یِسَّکاؔر کے قبیلہ کا سردار، پَلطیؔ ايلؔ بِن عَزّانؔ؛ \li1 \v 27 آشیر کے قبیلہ کا سردار اخیہُودؔ بِن شلُومیؔ۔ \li1 \v 28 اَور نفتالی کے قبیلہ کا سردار پِداہیلؔ بِن عمّیہُوؔد۔“ \b \lf \v 29 یہ وہ لوگ ہیں جنہیں یَاہوِہ نے حُکم دیا کہ مُلکِ کنعانؔ میں بنی اِسرائیل کو مِیراث تقسیم کریں۔ \c 35 \s1 لیویوں کے شہر \p \v 1 یَاہوِہ نے مُوآب کے میدانوں میں جو یریحوؔ کے مقابل یردنؔ کے کنارے پر ہیں مَوشہ سے کہا: \v 2 ”بنی اِسرائیل کو حُکم دے کہ جو مِیراث تُمہیں ملے گی اُس میں سے تُم لیویوں کو اُن کے رہنے کے لیٔے شہر دینا اَور اُن شہروں کے اطراف کی چراگاہیں بھی اُنہیں دینا۔ \v 3 تَب اُن کے پاس رہنے کے لیٔے شہر اَور اُن کے گائے بَیلوں، بھیڑ بکریوں کے گلّوں اَور اُن کے دُوسرے سبھی مویشیوں کے لیٔے چراگاہیں ہُوں گی۔ \p \v 4 ”شہر کے اطراف کی جو چراگاہیں تُم لیویوں کو دوگے وہ شہر کی فصیل سے تقریباً چار سَو مِیٹر دُور تک پھیلی ہُوئی ہُوں۔ \v 5 تُم شہر کے باہر مشرق کی جانِب تقریباً نَو سَو مِیٹر، جُنوب کی جانِب تقریباً نَو سَو مِیٹر، مغرب کی جانِب تقریباً نَو سَو مِیٹر اَور شمال کی جانِب تقریباً نَو سَو مِیٹر اِس طرح ناپنا کہ شہر اُن کے درمیان آ جائے۔ شہروں کے اطراف کا یہ علاقہ اُن کے لیٔے چراگاہ ہوگا۔ \s1 پناہ کے شہر \p \v 6 ”جو شہر تُم لیویوں کو دو اُن میں سے چھ پناہ کے لیٔے مخصُوص ہُوں جہاں اَیسا شخص جِس نے کسی کا خُون کیا ہو بھاگ جائے۔ اِن کے علاوہ اُنہیں بِیالیس شہر اَور بھی دے دینا۔ \v 7 کُل مِلا کر تُم لیویوں کو اڑتالیس شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دے دینا۔ \v 8 بنی اِسرائیل کی مِیراث میں سے جو شہر تُم لیویوں کو دو وہ ہر قبیلہ کی مِیراث میں سے اِس اُصُول کے مُطابق لیٔے جایٔیں کہ جِس قبیلہ کے پاس زِیادہ شہر ہُوں اُن سے زِیادہ اَور جِن کے پاس کم ہُوں اُن سے کم طلب کئے جایٔیں۔“ \p \v 9 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا: \v 10 ”بنی اِسرائیل سے مُخاطِب ہو اَور اُن سے کہہ: جَب تُم یردنؔ کو پار کرکے مُلکِ کنعانؔ پہُنچ جاؤ، \v 11 تو چند شہر اَپنے لیٔے پناہ کے شہروں کے طور پر چُن لینا جہاں وہ شخص جِس سے غَیر اِرادی طور پر کویٔی قتل سرزد ہو گیا ہو بھاگ کر جا سکے۔ \v 12 وہ شہر اِنتقام لینے والے سے پناہ پانے کے مقام ہوں گے تاکہ جَب تک قتل کے فَیصلہ کے لیٔے جماعت کے سامنے کھڑا نہ ہو تَب تک مارا نہ جائے۔ \v 13 یہ چھ شہر جو تُم دوگے تمہارے پناہ کے شہر ہوں گے۔ \v 14 اِن میں سے تین یردنؔ کے اِس پار اَور تین مُلکِ کنعانؔ میں پناہ کے شہروں کے طور پر دے دینا۔ \v 15 یہ چھ شہر بنی اِسرائیل کے لیٔے اَور پردیسیوں اَور اُن لوگوں کے لیٔے پناہ کے شہر ہوں گے جو اُن کے درمیان بُودوباش کرتے ہیں تاکہ جو شخص کسی کو غَیر اِرادی طور پر قتل کرے وہ وہاں بھاگ جائے۔ \p \v 16 ” ’اگر کویٔی آدمی کسی شخص کو لوہے کی کسی چیز سے اَیسا مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ خُونی ٹھہرے گا اَیسا خُونی جان سے ماراجائے۔ \v 17 یا اگر کسی کے ہاتھ میں جان لیوا پتّھر ہو اَور وہ اُس سے کسی کو اَیسا مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ خُونی ٹھہرے گا۔ اَیسا خُونی جان سے ماراجائے۔ \v 18 یا اگر کسی کے ہاتھ میں لکڑی کی کویٔی جان لیوا چیز ہو اَور وہ اُس سے کسی کو اَیسا مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ خُونی ٹھہرے گا۔ اَیسا خُونی جان سے ماراجائے۔ \v 19 خُون کا اِنتقام لینے والا خُود ہی اُس خُونی کو قتل کرے یعنی جَب بھی اُسے پایٔے اُسی وقت اُسے مار ڈالے۔ \v 20 اگر کویٔی کسی کو عداوت کے باعث اِرادتاً دھکیل دے یا دانستہ طور پر کویٔی شَے اُس کے اُوپر پھینک دے اَور وہ مَر جائے \v 21 یا دُشمنی سے اُسے اَپنے ہاتھ سے اَیسا مارے کہ وہ مَر جائے تو وہ شخص جان سے مار ڈالا جائے۔ وہ خُونی ہے۔ خُون کا اِنتقام لینے والا جَب بھی اُس خُونی کو پایٔے اُسے اُسی وقت مار ڈالے۔ \p \v 22 ” ’لیکن اگر کویٔی شخص کسی کو بغیر عداوت کے ناگہاں دھکیل دے یا غَیر اِرادتاً کویٔی شَے اُس کے اُوپر پھینک دے \v 23 یا اُسے دیکھے بغیر اُس کے اُوپر اَیسا پتّھر گرا دے جو اُس کی جان لے سکے اَور وہ مَر جائے تو چونکہ وہ اُس کا دُشمن نہ تھا اَور نہ اُسے ضرر پہُنچانے کا اِرادہ رکھتا تھا، \v 24 اِس لیٔے جماعت اُس کے اَور خُون کا اِنتقام لینے والے کے درمیان اِن ضوابط کے مُطابق فَیصلہ کرے۔ \v 25 اَور جماعت اُس قاتل کو خُون کا اِنتقام لینے والے کے ہاتھ سے بچالے اَور اُسے واپس پناہ کے اُس شہر میں بھیج دے جہاں وہ بھاگ گیا تھا۔ مُقدّس تیل سے ممسوح کئے ہویٔے اعلیٰ کاہِن کے زندہ رہنے تک وہ وہیں رہے گا۔ \p \v 26 ” ’لیکن اگر وہ مُلزم پناہ کے شہر کی حُدوُد کے باہر نکل جائے جہاں وہ بھاگ کر گیا تھا \v 27 اَور خُون کا اِنتقام لینے والا اُس مُلزم کو شہر کے باہر پا کر قتل کر ڈالے تو بھی وہ خُون بہانے کا مُجرم نہ ٹھہرے گا۔ \v 28 چنانچہ مُلزم اعلیٰ کاہِن کاہِنؔ کی موت تک پناہ کے شہر میں ہی رہے اَور اعلیٰ کاہِن کی موت کے بعد ہی وہ اَپنی موروثی جگہ واپس ہو۔ \p \v 29 ” ’تُم جہاں بھی رہو تمہاری آنے والی پُشتوں پر آئین کے اِن ہی ضوابط کا اِطلاق ہوگا۔ \p \v 30 ” ’اگر کویٔی شخص کسی اِنسان کو مار ڈالے تو اِس قاتل کو گواہوں کی شہادت پر ہی قتل کیا جائے۔ لیکن کسی ایک ہی گواہ کی شہادت پر کویٔی شخص قتل نہ کیا جائے۔ \p \v 31 ” ’سزائے موت کے مُستحق خُونی مُجرم کی جان بحالی کے لیٔے فدیہ قبُول نہ کرنا۔ اُسے لازمی طور پر مار ڈالا جائے۔ \p \v 32 ” ’اَورجو شخص پناہ کے شہر کو بھاگ گیا ہو اُس کے لیٔے بھی اِس غرض سے فدیہ قبُول نہ کرنا کہ اعلیٰ کاہِن کی موت سے قبل اُسے اَپنے مُلک میں لَوٹ کر رہنے کا موقع مِل سکے۔ \p \v 33 ” ’جِس مُلک میں تُم ہو اُسے ناپاک نہ کرنا۔ خُونریزی مُلک کو ناپاک کردیتی ہے اَور اُس مُلک کے لیٔے جِس میں خُون بہایا جائے اُس شخص کے خُون کے علاوہ جِس نے خُون بہایا ہو، اَور کسی چیز کا کفّارہ نہیں دیا جا سَکتا۔ \v 34 اُس مُلک کو ناپاک نہ کرو جہاں تُم بستے ہو اَور جہاں میں رہتا ہُوں کیونکہ مَیں جو یَاہوِہ ہُوں بنی اِسرائیل کے درمیان رہتا ہُوں۔‘ “ \c 36 \s1 ضلافحادؔ کی بیٹیوں کی مِیراث \p \v 1 منشّہ کے پوتے اَور مکیرؔ کے بیٹے گِلعادؔ کی برادری کے خاندان کے سربراہوں نے جو یُوسیفؔ کی نَسل کی برادریوں سے تعلّق رکھتے تھے مَوشہ اَور اُن سرداروں کے پاس آکر جو اِسرائیلی خاندانوں کے سربراہ تھے بات چیت کی۔ \v 2 اُنہُوں نے کہا، ”جَب یَاہوِہ نے ہمارے آقا کو یہ مُلک بنی اِسرائیل کو قُرعہ اَندازی کے ذریعہ بطور مِیراث دینے کا حُکم دیا تو اُنہُوں نے تُمہیں حُکم دیا تھا کہ ہمارے بھایٔی ضلافحادؔ کی مِیراث اُس کی بیٹیوں کو دی جائے۔ \v 3 بالفرض وہ بنی اِسرائیل کے دُوسرے قبیلوں کے مَردوں سے بیاہ کر لیتی ہیں تو اُن کی مِیراث ہماری آبائی مِیراث سے نکل کر اُس قبیلہ کی مِیراث میں شامل کی جائے گی جِس سے وہ بیاہی جایٔیں گی اَور اِس طرح ہمیں دی ہُوئی مِیراث کا کچھ حِصّہ لے لیا جائے گا۔ \v 4 اَور جَب بنی اِسرائیل کا یوویلؔ کا سال\f + \fr 36‏:4 \fr*\fq یوویلؔ کا سال \fq*\ft پچاسواں سال\ft*\f* آئے گا تَب اُن کی مِیراث اُس قبیلہ کی مِیراث میں شامل کی جائے گی جِس میں وہ بیاہی جایٔیں گی اَور اُن کی جائداد ہمارے آباؤاَجداد کی قبائلی مِیراث سے نکل جائے گی۔“ \p \v 5 تَب یَاہوِہ کے حُکم سے مَوشہ نے بنی اِسرائیل کو یہ ہدایت دی: ”یُوسیفؔ کی نَسل کے قبیلہ کے لوگ ٹھیک کہتے ہیں۔ \v 6 ضلافحادؔ کی بیٹیوں کے حق میں یَاہوِہ کا حُکم یہ ہے، ’وہ جِس کسی کو چاہیں اُس سے بیاہ کر لیں لیکن وہ اَپنے آباؤاَجداد کے قبیلہ کی برادریوں میں ہی بیاہی جایٔیں۔‘ \v 7 بنی اِسرائیل میں مِیراث ایک قبیلہ سے دُوسرے قبیلہ میں جانے نہ پایٔے اَور ہر اِسرائیلی اَپنا مُلک جسے اُس نے اَپنے آباؤاَجداد سے مِیراث میں پایا ہے اَپنے ہی قبضہ میں رکھے۔ \v 8 ہر بیٹی جو بنی اِسرائیل کے کسی قبیلہ میں مِیراث پاتی ہے وہ اَپنے آبائی قبیلہ کے برادریوں میں ہی بیاہی جائے تاکہ ہر اِسرائیلی اَپنے آباؤاَجداد کی مِیراث پر قابض رہے۔ \v 9 کویٔی مِیراث ایک قبیلہ سے دُوسرے قبیلہ میں جانے نہ پایٔے بَلکہ ہر اِسرائیلی قبیلہ اَپنی اَپنی مِیراث اَپنے قبضہ میں رکھے۔“ \p \v 10 چنانچہ ضلافحادؔ کی بیٹیوں نے وَیسا ہی کیا، جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \v 11 لہٰذا ضلافحادؔ کی بیٹیاں محلاہؔ، تِرضاؔہ، حُگلاہؔ، مِلکاہؔ، اَور نوحؔا اَپنے چچیرے بھائیوں کے ساتھ بیاہی گئیں۔ \v 12 یعنی وہ یُوسیفؔ کے بیٹے منشّہ کی نَسل کی برادریوں میں بیاہی گئیں اَور اُن کی مِیراث اُن کے آبائی برادری اَور قبیلہ میں ہی قائِم رہی۔ \b \p \v 13 جو اَحکام اَور ضوابط یَاہوِہ نے مُوآب کے میدانوں میں یریحوؔ کے پاس یردنؔ کے کنارے پر مَوشہ کی مَعرفت بنی اِسرائیل کو دئیے یہی ہیں۔