\id NEH - Biblica® Open Urdu Contemporary Version \usfm 3.0 \ide UTF-8 \h نحمیاہ \toc1 نحمیاہ کی کِتاب \toc2 نحمیاہ \toc3 نحم \mt1 نحمیاہ \mt2 کی کِتاب \c 1 \s1 نحمیاہ کی دُعا \p \v 1 نحمیاہ بِن حکلیاہؔ کے الفاظ: \b \b \p بیسویں سال کے کِسلیو کے مہینے میں جَب مَیں شُوشنؔ کے قلعہ میں تھا۔ \v 2 تو میرے بھائیوں میں سے ایک جِس کا نام حنانیؔ تھا۔ چند آدمیوں کے ساتھ یہُوداہؔ سے آیا۔ مَیں نے اُس سے پُوچھا کہ وہ یہُودی جو جَلاوطن ہونے سے باقی بچ گیٔے تھے کیسے ہیں اَور یروشلیمؔ کا کیا حال ہے؟ \p \v 3 اُنہُوں نے مُجھے بتایا، ”وہ جو جَلاوطنی سے بچ گیٔے ہیں اَور صُوبہ میں رہتے ہیں بڑی مُصیبت اَور ذِلّت میں ہیں۔ یروشلیمؔ کی دیواریں ٹُوٹی پڑی ہیں اَور اُس کے پھاٹک آگ سے جَلا دیئے گیٔے ہیں۔“ \p \v 4 جَب مَیں نے یہ باتیں سُنیں تو بیٹھ کر رونے لگا۔ مَیں نے کیٔی دِنوں تک ماتم کیا اَور روزہ رکھا اَور آسمان کے خُدا کے حُضُور دعا کی۔ \v 5 پھر مَیں نے کہا: \pm ”یَاہوِہ، آسمان کے خُدائے عظیم اَور مُہیب خُدا، جو اَپنے پیار کے عہد کو اُن لوگوں کے ساتھ رکھتے ہیں جو اُن سے مَحَبّت کرتے ہیں اَور اُن کے اَحکام پر عَمل کرتے ہیں۔ \v 6 اَپنے بندہ کی اِس دُعا کو سُننے کے لیٔے اَپنے کان لگائیں اَور اَپنی آنکھیں کھُلی رکھیں جسے وہ دِن رات آپ کے خادِموں یعنی بنی اِسرائیل کے لیٔے کرتے ہیں۔ مَیں اُن گُناہوں کا اقرار کرتا ہُوں جو ہم اِسرائیلیوں نے، ساتھ ہی میں اَور میرا آبائی خاندان بھی شامل ہے آپ کے خِلاف کئے ہیں۔ \v 7 ہم نے آپ کے خِلاف بڑی بدی کی ہے۔ یعنی ہم نے اُن اَحکام، قوانین اَور آئین کو نہیں مانا جو آپ نے اَپنے بندہ مَوشہ کو دئیے تھے۔ \pm \v 8 ”اُن ہدایات کو یاد کریں جو آپ نے اَپنے خادِم مَوشہ کو دی تھیں، ’اگر تُم نافرمانی کروگے تو مَیں تُمہیں تمام قوموں کے درمیان پراگندہ کر دُوں گا۔ \v 9 لیکن اگر تُم میری طرف پھروگے اَور میرے حُکموں کو مانوگے تو مَیں تمہارے لوگوں کو خواہ وہ زمین پر کہیں بھی جَلاوطن کئے گیٔے ہُوں جمع کرکے اُس جگہ لاؤں گا جسے مَیں نے اَپنے نام کو قائِم رکھنے کے لئے چُناہے۔‘ \pm \v 10 ”وہ آپ کے خادِم اَور آپ کے لوگ ہیں جنہیں آپ نے اَپنی بڑی قُوّت اَور قوی ہاتھ کے ذریعہ چھُڑایا۔ \v 11 یَاہوِہ اَپنے اِس خادِم کی دعا سُنیں اَور اَپنے اُن خادِموں کی دعاؤں پرجو آپ کے نام کی بڑی تعظیم کرتے ہیں کان لگائیں۔ جَب آپ کا خادِم اُس شخص (بادشاہ) کے حُضُور میں اَپنی درخواست لے کر جاتا ہے تو اَپنے خادِم پر کرم فرمائیں اَور اُسے کامیابی سے ہمکنار کریں۔“ \p اُس وقت میں بادشاہ کا ساقی تھا۔ \c 2 \s1 ارتخشستاؔ کا نحمیاہ کو یروشلیمؔ بھیجنا \p \v 1 ارتخشستاؔ بادشاہ کے بیسویں سال میں نیسانؔ کے مہینے میں جَب اُس کے لیٔے مَے لائی گئی تو مَیں نے ایک جام مَے لے کر بادشاہ کو پیش کیا۔ میں اُن کے حُضُور میں پہلے کبھی اُداس صورت بنائے حاضِر نہیں ہُوا تھا۔ \v 2 اِس لیٔے بادشاہ نے مُجھ سے پُوچھا، ”تیرا چہرہ اِتنا اُداس کیوں ہے حالانکہ تُو بیمار بھی نہیں ہے؟ یہ دِل کی اُداسی کے سِوا کچھ نہیں ہو سکتا؟“ \p میں بہت ڈر گیا۔ \v 3 لیکن مَیں نے بادشاہ سے کہا، ”بادشاہ تا اَبد سلامت رہیں۔ میرا چہرہ اُداس کیوں نہ دِکھائی دے جَب کہ وہ شہر جہاں میرے آباؤاَجداد دفن ہیں ویران پڑا ہے اَور اُس کے پھاٹک آگ سے جَلا دئیے گیٔے ہیں؟“ \p \v 4 بادشاہ نے فرمایا، ”تُو کیا چاہتاہے؟“ \p تَب مَیں نے آسمان کے خُدا سے دعا کی \v 5 اَور مَیں نے بادشاہ کو جَواب دیا، ”اگر بادشاہ سلامت پسند فرمایٔے اَور اگر آپ کے خادِم پر آپ کی نظرِکرم ہے تو اُسے یہُودیؔہ کے شہر میں جہاں اُس کے آباؤاَجداد دفن ہیں جانے کی اِجازت دی جائے تاکہ وہ اُسے دوبارہ تعمیر کر سکے۔“ \p \v 6 تَب بادشاہ نے جَب کہ ملِکہ بھی اُس کے پاس میں بیٹھی ہُوئی تھی مُجھ سے پُوچھا، ”تیرا سفر کتنی مُدّت کا ہوگا اَور تُو کب واپس آئے گا؟“ بادشاہ مُجھے بھیجنے کے لیٔے رضامند ہو گیا۔ پس مَیں نے اُسے اَپنے رخصت ہونے کی تاریخ بتا دی۔ \p \v 7 مَیں نے یہ بھی کہا، ”اگر بادشاہ کو پسند آئے تو مُجھے دریائے فراتؔ کے پار کے صُوبہ داروں کے نام لِکھ کر فرمان دیں تاکہ وہ مُجھے آپ کی ریاست سے ہوکر یہُوداہؔ پہُنچنے تک مُجھے حِفاظت سے گزر جانے دیں۔ \v 8 اَور شاہی جنگل کے مُحافظ آسفؔ کے نام بھی مُجھے فرمان دیا جائے تاکہ وہ ہیکل کے قلعہ کے پھاٹکوں، شہر کی فصیل کے دروازوں اَور میری رہائش گاہ کی چھت کے لیٔے شہتیر بنانے کی لکڑیاں پہُنچائیں؟“ چونکہ میرے خُدا کا مہربان ہاتھ مُجھ پر تھا بادشاہ نے مُجھے فرمان عطا فرمائے۔ \v 9 چنانچہ مَیں نے دریائے فراتؔ کے پار کے صُوبہ داروں کے پاس جا کر اُنہیں بادشاہ کے فرمان دئیے۔ بادشاہ نے فَوجی افسروں اَور سواروں کو بھی میرے ساتھ بھیجا تھا۔ \p \v 10 جَب سنبلّطؔ حُورونی اَور طُوبیاہؔ عمُّونی اہلکار نے سُنا کہ کویٔی اِنسان اِسرائیلیوں کی فلاح و بہبُود کے لیٔے کام کرنے آیا ہے تو وہ بڑے برہم ہُوئے۔ \s1 نحمیاہ کا یروشلیمؔ کی فصیلوں کا مُعائنہ کرنا \p \v 11 میں یروشلیمؔ پہُنچا اَور وہاں تین دِن کے قِیام کے بعد \v 12 میں رات کے وقت چند آدمیوں کے ہمراہ باہر نِکلا۔ مَیں نے کسی کو نہیں بتایا تھا کہ یروشلیمؔ کے لیٔے خُدا نے میرے دِل میں کیا کچھ ڈالا ہے۔ جِس جانور پر میں سوار تھا اُس کے سِوا کویٔی اَور جانور میرے ساتھ نہ تھا۔ \p \v 13 رات کے وقت وادی کے پھاٹک سے باہر نکل کر میں چشمہ شُغال\f + \fr 2‏:13 \fr*\fq شُغال \fq*\ft یعنی چشمہ گیدڑ\ft*\f* اَور گوبر کے پھاٹک کو گیا اَور یروشلیمؔ کی فصیل کو جو توڑ دی گئی تھی اَور اُس کے پھاٹکوں کو جو آگ سے جَلا دئیے گیٔے تھے دیکھا۔ \v 14 پھر مَیں چشمہ کے پھاٹک اَور بادشاہ کے تالاب کی طرف آگے بڑھ گیا۔ لیکن وہاں اُس جانور کے لیٔے جِس پر میں سوار تھا گزرنے کے لیٔے جگہ نہ تھی۔ \v 15 اِس لیٔے میں رات کے وقت فصیل کا مُعائنہ کرتے ہُوئے وادی کی طرف گیا۔ پھر مَیں مُڑا اَور وادی کے پھاٹک سے داخل ہوکر واپس اَندر آ گیا۔ \v 16 اَور حُکاّم کو مَعلُوم بھی نہ ہُوا کہ میں کہاں گیا تھا اَور کیا کر رہاتھا کیونکہ ابھی تک مَیں نے یہُودیوں، کاہِنوں، اُمرا، حُکاّم یا دُوسرے کام کرنے والے اَشخاص میں سے کسی کو کچھ بھی نہیں بتایا تھا۔ \p \v 17 پھر مَیں نے اُنہیں کہا، ”تُم دیکھتے ہو کہ ہم کیسی مُصیبت میں ہیں یعنی یروشلیمؔ کھنڈر بَن چُکاہے اَور اُس کے پھاٹک آگ سے جَلا دئیے گیٔے ہیں۔ آؤ ہم یروشلیمؔ کی فصیل کو دوبارہ تعمیر کریں تاکہ آئندہ ذِلّت سے بچے رہیں۔“ \v 18 مَیں نے اُنہیں اَپنے اُوپر خُدا کے مہربان ہاتھ کے متعلّق بھی بتایا اَور یہ بھی بتایا کہ بادشاہ نے مُجھ سے کیا کیا باتیں کہی تھیں۔ \p اُنہُوں نے کہا، ”آؤ ہم اُٹھیں۔“ اَور دوبارہ تعمیر شروع کریں۔ چنانچہ اُنہُوں نے یہ نیک کام شروع کیا۔ \p \v 19 لیکن جَب سنبلّطؔ حُورونی، طُوبیاہؔ عمُّونی اہلکار اَور گیشمؔ عربی نے یہ سُنا تو اُنہُوں نے ہمارا مذاق اُڑایا اَور بڑی حقارت سے کہنے لگے، ”یہ کیا ہے جو تُم کر رہے ہو؟ کیا تُم بادشاہ کے خِلاف بغاوت کر رہے ہو؟“ \p \v 20 مَیں نے اُنہیں جَواب میں کہا، ”آسمان کا خُدا ہمیں کامیابی بخشےگا۔ ہم جو اُن کے خادِم ہیں دوبارہ تعمیر شروع کریں گے۔ لیکن جہاں تک تمہارا تعلّق ہے، اِس کام میں تمہارا کویٔی حِصّہ نہیں، نہ ہی تمہارا کویٔی حق ہے نہ ہی یروشلیمؔ میں تمہاری کویٔی یادگار ہے۔“ \c 3 \s1 دیوار کے مِعمار \p \v 1 اِلیاشبؔ اعلیٰ کاہِن اَور اُس کے ساتھی کاہِنوں نے کام شروع کیا اَور اُنہُوں نے بھیڑ پھاٹک کو دوبارہ تعمیر کیا۔ اُنہُوں نے اُس کی تقدیس کی اَور اُس کے کواڑوں کو اَپنی جگہ پر لگایا۔ پھر اُنہُوں نے ہمّیاہؔ کے بُرج اَور حَنن ایل کے بُرج تک اُسے مخصُوص کیا۔ \v 2 پھر وہاں سے آگے کا حِصّہ یریحوؔ کے لوگوں نے تعمیر کیا اَور اُس کے بعد کا حِصّہ زکُورؔ بِن اِمریؔ نے تعمیر کیا۔ \b \p \v 3 بنی ہسّیناہ نے مچھلی پھاٹک کو تعمیر کیا۔ اُنہُوں نے اُس کی کڑیاں رکھیں اَور اُس کے دروازے، چٹکنیاں اَور اڑبنگے لگائے۔ \v 4 اُن سے آگے مریموتؔ بِن اورِیّاہؔ بِن حقوضؔ نے مرمّت کی اَور اُن سے آگے مِشُلّامؔ بِن بیرکیاہ بِن مشیز بیلؔ نے مرمّت کی اَور اُن سے آگے صدُوقؔ بِن بعنہؔ نے بھی مرمّت کی۔ \v 5 تقوعؔ کے لوگوں نے اُس کے بعد والے حِصّہ کی مرمّت کی۔ لیکن اُن کے اُمرا نے اَپنے نِگرانوں کے ماتحت اِس کام میں حِصّہ نہ لیا۔ \b \p \v 6 پرانے پھاٹک کی مرمّت یُویدعؔ بِن پاسیخؔ اَور مِشُلّامؔ بِن بسُودیاہؔ نے کی۔ اُنہُوں نے ہی اُس کی کڑیاں رکھیں اَور اُس کے دروازے، چٹکنیاں اَور اڑبنگے لگائے۔ \v 7 اُن سے آگے گِبعونؔ اَور مِصفاہؔ کے لوگوں یعنی ملطیاہؔ گِبعونی اَور یَادُون مِرونوتی نے جو دریائے فراتؔ کے پار کے حاکم کے ماتحت تختِ شاہی کی مرمّت کی۔ \v 8 عُزّی ایل بِن حرہیاؔہ نے جو سُناروں میں سے تھا اُس کے بعد کے حِصّہ کی مرمّت کی اَور حننیاہؔ نے جو عطّاروں میں سے ایک تھا اُس سے آگے کے حِصّہ کی مرمّت کی۔ اِس طرح یروشلیمؔ کو چوڑی فصیل تک مرمّت کرکے بحال کر دیا گیا۔ \v 9 رِفایاہؔ بِن حُورؔ نے جو یروشلیمؔ کے آدھے حلقہ کا سردار تھا بعد کے حِصّہ کی مرمّت کی۔ \v 10 اَور اُس کے مُتّصِل اَور اَپنے مکان کے سامنے کی فصیل کا حِصّہ یِدایاہؔ بِن حرُومفؔ نے مرمّت کیا اَور اُس سے آگے کے حِصّہ کی حطُّوشؔ بِن حشبانیاہؔ نے مرمّت کی۔ \v 11 ملکیاہؔ بِن حارِمؔ اَور حشُوبؔ بِن پخت مُوآب نے ایک دُوسرے حِصّہ کی اَور تنوروں کے بُرج کی مرمّت کی۔ \v 12 شلُّومؔ بِن ہلُوحیشؔ نے جو یروشلیمؔ کے آدھے حلقہ کا سردار تھا اَپنی بیٹیوں کی مدد سے اگلے حِصّہ کی مرمّت کی۔ \b \p \v 13 وادی کے پھاٹک کی حنُونؔ اَور زنوحؔ کے باشِندوں نے مرمّت کی۔ اُنہُوں نے اُسے تعمیر کیا اَور اُس کے دروازوں، چٹکنیوں اَور اڑبنگوں کو اَپنی جگہ پر لگایا۔ اُنہُوں نے گوبر پھاٹک تک چار سو پچاس میٹر فصیل کی بھی مرمّت کی۔ \b \p \v 14 گوبر پھاٹک کی مرمّت ملکیاہؔ بِن ریخابؔ نے کی جو بیت ہکرمؔ کے حلقہ کا سردار تھا۔ اُس نے اُسے تعمیر کیا اَور اُس کے دروازے، چٹکنیاں اَور اڑبنگے لگائے۔ \b \p \v 15 فوّارہ پھاٹک کی مرمّت شلّونؔ بِن کول حوزہؔ نے کی جو کہ مِصفاہؔ کے حلقہ کا سردار تھا۔ اُس نے اِسے تعمیر کیا۔ اِس پر چھت ڈالی اَور اُس کے کواڑوں، چٹکنیوں اَور اڑبنگوں کو اَپنی جگہ پر لگایا۔ اُس نے شاہی باغ کے پاس شِلحؔ کے حوض کی دیوار کو بھی اُس سیڑھی تک تعمیر کی جو داویؔد کے شہر سے نیچے اُترتی ہے۔ \v 16 اُس سے آگے بیت ضُورؔ کے آدھے حلقہ کے سردار نحمیاہ بِن عزبُق نے داویؔد کی قبروں کے سامنے کی جگہ سے لے کر مصنوعیؔ تالاب اَور سُورماؤں کے گھر تک مرمّت کی۔ \p \v 17 اُس کے بعد رِحُومؔ بِن بانیؔ کے ماتحت لیویوں نے مرمّت کی۔ اُس کے علاوہ قعیلہؔ کے آدھے حلقہ کے سردار حشبیاہؔ نے اَپنے حِصّہ کی مرمّت کی۔ \v 18 اُس سے آگے قعیلہؔ کے آدھے حلقہ کے سردار بوّائی یعنی بِنّوئی بِن حِندادؔ کے ماتحت اُس کے بھائیوں نے مرمّت کی۔ \v 19 اُس سے آگے مِصفاہؔ کے سردار عزرؔ بِن یہوشُعؔ نے ایک دُوسرے حِصّہ کی جو اسلحہ خانہ کے سامنے چڑھائی کے مقابل موڑ کے نزدیک ہے مرمّت کی۔ \v 20 اُس سے آگے باروکؔ بِن زبّئی\f + \fr 3‏:20 \fr*\fq زبّئی \fq*\ft کچھ نُسخوں میں زکّائیؔ بھی لِکھا ہے\ft*\f* نے موڑ سے لے کر اِلیاشبؔ اعلیٰ کاہِن کے گھر تک ایک دُوسرے حِصّہ کی بڑی سرگرمی سے مرمّت کی۔ \v 21 اُس سے آگے مریموتؔ بِن اورِیّاہؔ بِن حقوضؔ نے اِلیاشبؔ کے گھر کے دروازہ سے لے کر اُس کے آخِر تک ایک دُوسرے حِصّہ کی مرمّت کی۔ \p \v 22 اُس کے آگے کی مرمّت کا کام اِردگرد کے کاہِنوں نے اَنجام دیا۔ \v 23 اُن سے آگے بِنیامین اَور حشُوبؔ نے اَپنے گھروں کے سامنے کے حِصّہ کی مرمّت کی اَور اُن سے آگے عزریاہؔ بِن معسیاہؔ بِن عننیاہؔ نے اَپنے گھر کے ساتھ کے حِصّہ کی مرمّت کی۔ \p \v 24 اُس سے آگے بِنّوئی بِن حِندادؔ نے عزریاہؔ کے گھر سے لے کر دیوار کے موڑ اَور کونے تک ایک دُوسرے حِصّہ کی مرمّت کی۔ \v 25 اَور پالالؔ بِن اُوزئی نے موڑ کے سامنے کی اَور اُس بُرج کی مرمّت کی جو پہرےداروں کے صحن کے پاس کے بالائی شاہی محل سے باہر نِکلا ہُواہے۔ اُس سے آگے پِدائیاہؔ بِن پرعوش نے مرمّت کی۔ \v 26 اَور عوفیلؔ کی پہاڑی پر رہنے والے بیت المُقدّس کے خُدّام نے پانی کے پھاٹک کے سامنے مشرق کی طرف اَور باہر کو نکلے ہُوئے بُرج کی جانِب ایک ٹکڑے کی مرمّت کی۔ \v 27 اُن سے آگے بڑے اُبھرے ہُوئے بُرج سے لے کر عوفیلؔ کی دیوار تک ایک دُوسرے ٹکڑے کی تقوعؔ کے لوگوں نے مرمّت کی۔ \b \p \v 28 گھوڑا پھاٹک کے اُوپر کاہِنوں نے اَپنے اَپنے گھر کے سامنے مرمّت کی۔ \v 29 اُن سے آگے صدُوقؔ بِن اِمّیرؔ نے اَپنے گھر کے سامنے مرمّت کی۔ اُس سے آگے مشرقی پھاٹک کے دربان شمعیاہؔ بِن شِکنیاہؔ نے مرمّت کی۔ \v 30 اُس سے آگے ایک دُوسرے حِصّہ کی حننیاہؔ بِن شلمیہؔ اَور صلفؔ کے چھٹے بیٹے حنُونؔ نے مرمّت کی۔ اُن سے آگے مِشُلّامؔ بِن بیرکیاہ نے اَپنی رہائش گاہ کے سامنے مرمّت کی۔ \v 31 اُس سے آگے مُعائنہ پھاٹک کے سامنے بیت المُقدّس کے خُدّام اَور سوداگروں کے مکان تک اَور کونے کے اُوپر کے کمرے تک سُناروں میں سے ایک ملکیاہؔ نامی شخص نے مرمّت کی۔ \v 32 اَور کونے کے اُوپر کے کمرہ اَور بھیڑ پھاٹک کے درمیان کے حِصّہ کی سُناروں اَور سوداگروں نے مرمّت کی۔ \c 4 \s1 تعمیر کی مُخالفت \p \v 1 جَب سنبلّطؔ نے سُنا کہ ہم فصیل کو دوبارہ تعمیر کر رہے ہیں تو وہ خفا ہُوا اَور غُصّہ سے آگ بگُولہ ہو گیا۔ اَور یہُودیوں کا مذاق اُڑانے لگا۔ \v 2 وہ اَپنے ساتھیوں اَور سامریہؔ کی فَوج کی مَوجُودگی میں کہنے لگاکہ، ”یہ ناتواں یہُودی کیا کر رہے ہیں؟ کیا وہ اَپنی فصیل پھر سے کھڑی کر سکیں گے؟ کیا وہ قُربانیاں چڑھائیں گے؟ کیا وہ ایک ہی دِن میں سَب کچھ کر لیں گے؟ کیا وہ جلے ہُوئے پتّھروں کو کوڑوں کے ڈھیر سے نکال کر پھر سے نیا بنا سکیں گے؟“ \p \v 3 طُوبیاہؔ عمُّونی نے جو اُس کے ساتھ تھا کہا، ”جو کچھ وہ تعمیر کر رہے ہیں اگر کویٔی لومڑی بھی اُس پر چڑھ جائے تو وہ پتّھروں کی اِس فصیل کو گرا دے گی۔“ \b \p \v 4 اَے ہمارے خُدا! ہماری سُنیں کیونکہ ہماری تحقیر و توہین کی گئی ہے۔ اُن کی ملامت کو اُن ہی کے سَر ڈال دیں۔ اُنہیں اسیری کے مُلک میں مالِ غنیمت بنا کر رکھ دیں۔ \v 5 اُن کے قُصُور آپ کی نگاہ سے مٹائے نہ جائیں اَور اُن کے گُناہ قائِم رہیں کیونکہ اُنہُوں نے مِعماروں کے سامنے بُرا بھلا کہا ہے۔ \b \p \v 6 پس ہم نے فصیل کو دوبارہ تعمیر کیا یہاں تک کہ وہ اَپنی آدھی اُونچائی تک پہُنچ گئی کیونکہ لوگوں نے خُوب دِل لگا کر کام کیا تھا۔ \p \v 7 لیکن جَب سنبلّطؔ، طُوبیاہؔ، عربوں، عمُّونیوں اَور اشدُودؔ کے لوگوں نے سُنا کہ یروشلیمؔ کی فصیل کی مرمّت شروع ہو چُکی ہے اَور شگاف بند کئے جا رہے ہیں تو وہ بڑے طیش میں آئے۔ \v 8 اَور اُن سَب نے باہم مِل کر یروشلیمؔ کے خِلاف جنگ چھیڑ دینے کی سازش کی تاکہ شہر میں ابتری پھیل جائے۔ \v 9 لیکن ہم نے اَپنے خُدا سے دعا کی اَور اُس خطرے کا مُقابلہ کرنے کے لیٔے دِن رات پہرا بِٹھاتے رکھا۔ \p \v 10 اِسی دَوران یہُوداہؔ کے لوگوں نے کہا، ”اَب مزدُوروں کے بازوؤں میں طاقت نہیں رہی اَور ملبہ ابھی تک وَیسے ہی پڑا ہُواہے۔ لگتا ہے کہ ہم فصیل تعمیر نہیں کر سکیں گے۔“ \p \v 11 ہمارے دُشمنوں کا بھی کہنا ہے کہ، ”اِس سے پیشتر کہ ہمیں مَعلُوم ہو یا ہم اُنہیں دیکھ سکیں وہ ہمارے درمیان پہُنچ جایٔیں گے اَور ہمیں مار ڈالیں گے اَور کام بند کروا دیں گے۔“ \p \v 12 تَب اُن یہُودیوں نے جو اُن کے قرب و جوار میں رہتے تھے آکر دس مرتبہ ہمیں یہی بات بتایٔی، ”خواہ ہم کہیں کا رُخ کریں دُشمن ہم پر حملہ کر دیں گے۔“ \p \v 13 اِس وجہ سے فصیل کی سَب سے نیچی جگہوں کے پیچھے اُن مقامات پر جہاں سے حملہ کا خطرہ تھا مَیں نے کچھ لوگوں کو اُن کی تلواروں، نیزوں اَور کمانوں کے ساتھ اُن کے خاندانوں کے مُطابق تعینات کر دیا۔ \v 14 اُس اِنتظام کے بعد مَیں نے کھڑے ہوکر اُمرا، اہلکاروں اَور دیگر لوگوں سے کہا، ”اُن سے مت ڈرو۔ یَاہوِہ کو یاد کرو جو عظیم اَور مُہیب ہے۔ اَور اَپنے خاندانوں، بیٹوں، بیٹیوں اَور اَپنی بیویوں اَور اَپنے گھروں کی خاطِر جنگ کرو۔“ \p \v 15 جَب ہمارے دُشمنوں کو بھی مَعلُوم ہو گیا کہ ہمیں اُن کی سازش کا پتا چل گیا ہے اَور خُدا نے اُن کی سازش کو ناکام بنا دیا ہے، تو ہم سَب اَپنے اَپنے کام پر فصیل کی طرف لَوٹ آئے۔ \p \v 16 اُس دِن کے بعد سے میرے آدھے آدمی کام کرتے اَور باقی آدھے نیزوں، ڈھالوں، کمانوں اَور زرہ بکتر سے مُسلّح رہتے اَور وہ جو حاکم تھے یہُوداہؔ کے سارے لوگوں کے پیچھے مَوجُود رہتے تھے۔ \v 17 جو فصیل تعمیر کر رہے تھے۔ اَور وہ جو بوجھ اُٹھاتے اَور ڈھوتے تھے اُن میں سے ہر ایک اَپنے ایک ہاتھ سے کام کرتا تھا اَور دُوسرے ہاتھ میں ہتھیار لیٔے رہتا تھا۔ \v 18 اَور مِعماروں میں سے ہر ایک کام کرتے وقت اَپنی کمر پر تلوار باندھے رہتا تھا لیکن نرسنگا پھُونکنے والا آدمی میرے پاس مَوجُود رہتا تھا۔ \p \v 19 پھر مَیں نے اُمرا، حُکاّم اَور باقی لوگوں سے کہا، ”کام بہت بڑا ہے اَور دُور تک پھیلا ہُواہے اَور ہم فصیل پر الگ الگ ایک دُوسرے سے دُور رہتے ہیں۔ \v 20 لہٰذا جہاں کہیں بھی تُم نرسنگے کی آواز سُنو وہاں سے آکر ہمارے ساتھ شامل ہو جاؤ اَور ہمارے خُدا ہماری طرف سے لڑیں گے۔“ \p \v 21 یُوں ہم پَو پھٹنے سے لے کر تاروں کے نکلنے تک آدھے نیزہ بردار آدمیوں کے ساتھ کام جاری رکھتے تھے۔ \v 22 اُس وقت مَیں نے لوگوں سے یہ بھی کہا، ”ہر ایک آدمی اَپنے مددگار کے ہمراہ رات کو یروشلیمؔ کے اَندر ٹھہرے تاکہ رات کو وہ ہمارے لیٔے پہرا دیا کریں اَور دِن کو کام کیا کریں۔“ \v 23 نہ میں، نہ میرے بھایٔی، نہ میرے آدمی اَور نہ میرے پہرےدار اَپنے کپڑے اُتارتے بَلکہ ہر کویٔی سِوائے نہاتے وقت ہتھیار بند ہی رہتا تھا۔ \c 5 \s1 نحمیاہ کا غریبوں کی مدد کرنا \p \v 1 پھر آدمیوں اَور اُن کی بیویوں نے اَپنے یہُودی بھائیوں کے خِلاف شوروغل مچانا شروع کر دیا۔ \v 2 بعض کہتے تھے کہ، ”ہم اَور ہمارے بیٹے اَور بیٹیاں بہت ہیں۔ ہمیں اناج مِلنا چاہئے تاکہ ہم کھایٔیں اَور زندہ رہیں۔“ \p \v 3 بعض کہتے تھے کہ قحط میں اناج حاصل کرنے کے لیٔے ہم نے اَپنے کھیتوں، ”اَپنے انگوری باغات اَور اَپنے گھروں کو گروی رکھ دیا ہے۔“ \p \v 4 اَور کیٔی تھے جو کہتے تھے کہ، ”ہم نے اَپنے کھیتوں اَور انگوری باغات پر بادشاہ کا لگان اَدا کرنے کے لیٔے قرض لیا تھا۔ \v 5 اگرچہ ہم اَور ہمارے بھایٔی ایک ہی گوشت اَور خُون کے بنے ہُوئے ہیں اَور ہمارے بیٹے بھی اُتنے ہی اَچھّے ہیں جتنے اُن کے تاہم ہمیں اَپنے بیٹے اَور بیٹیوں کو مُلازمت کے لیٔے غُلامی قبُول کرنی پڑتی ہے۔ اَور ہماری کچھ بیٹیاں تو پہلے ہی غُلامی میں پہُنچ چُکی ہیں۔ لیکن ہم بےبس ہیں کیونکہ ہمارے کھیت اَور انگوری باغ دُوسروں کے قبضہ میں ہیں۔“ \p \v 6 جَب مَیں نے اُن کی شوروغل اَور یہ شکایت سُنیں تو مُجھے بڑا غُصّہ آیا \v 7 مَیں نے اَپنے دِل میں سوچا اَور اُمرا اَور حُکاّم کو قُصُوروار ٹھہرایا۔ مَیں نے اُنہیں ملامت کی کہ، ”تُم اَپنے ہی بھائیوں سے سُود لیتے ہو!“ اَور اُن کے خِلاف کاروائی کرنے کے لیٔے مَیں نے بہت سے لوگوں کو جمع کیا \v 8 اَور کہا: ”جہاں تک ممکن تھا ہم نے اُن یہُودی بھائیوں کو جو غَیریہُودیوں کو بیچ دئیے گیٔے تھے خرید کر چھُڑا لیا۔ اَب تُم اَپنے ہی یہُودی بھائیوں کو بیچ رہے ہو کہ وہ پھر واپس ہمیں ہی بیچ دئیے جایٔیں!“ وہ خاموش رہے کیونکہ اُن کے پاس کہنے کو کچھ نہ تھا۔ \p \v 9 چنانچہ مَیں نے مزید کہا، ”جو کچھ تُم کر رہے ہو وہ دُرست نہیں ہے۔ کیا تمہارے لیٔے لازِم نہیں کہ اَپنے خُدا کے خوف میں چلو اَور اَپنے غَیریہُودی دُشمنوں کی ملامت سے بچو؟ \v 10 مَیں نے اَور میرے بھائیوں اَور میرے مُلازمین نے بھی لوگوں کو نقدی اَور اناج قرض پر دیا ہے۔ ہمیں یہ سُود مُعاف کردینا چاہئے! \v 11 اُن کے کھیت، انگوری باغ، زَیتُون کے باغ اَور مکان فوراً اُنہیں واپس کر دو اَور وہ بھاری سُود بھی جو تُم نقدی، اناج، نئی مے اَور تیل کے سَوویں حِصّہ کے طور پر جبراً وصول کرتے ہو لَوٹا دو۔“ \p \v 12 تَب اُنہُوں نے کہا، ”ٹھیک ہے، ہم واپس کر دیں گے اَور ہم اُن سے اَور کسی چیز کا مطالبہ بھی نہیں کریں گے۔ جَیسے آپ نے فرمایاہے ہم وَیسا ہی کریں گے۔“ \p تَب مَیں نے کاہِنوں کو طلب کیا اَور اُمرا اَور حاکموں کو قَسم دِلائی کہ وہ وُہی کریں گے جِس کا اُنہُوں نے وعدہ کیا ہے۔ \v 13 پھر مَیں نے اَپنی چادر کے شکنوں کو بھی جھاڑا اَور کہا، ”خُدا بھی اِسی طرح اُس آدمی کے گھر اَور مال و متاع کو جھاڑ دے جو اَپنے وعدہ پر قائِم نہ رہے۔ اَیسا آدمی اِسی طرح جھاڑا اَور نکال پھینکا جائے۔“ \p اِس پر ساری جماعت نے کہا، ”آمین،“ اَور یَاہوِہ کی تمجید کی۔ اَور لوگوں نے وَیسا ہی کیا جَیسا کہ اُنہُوں نے وعدہ کیا تھا۔ \p \v 14 علاوہ اَزیں ارتخشستاؔ بادشاہ کی سلطنت کے بیسویں بَرس سے لے کر جَب مَیں یہُودیؔہ کی سرزمین کا حاکم مُقرّر ہُوا اُس کے بتّیسویں سال تک یعنی بَارہ بَرس کے عرصہ تک نہ مَیں نے اَور نہ ہی میرے بھائیوں نے وہ کھانا جو حاکم کے لیٔے مخصُوص ہوتاہے کھایا۔ \v 15 لیکن میرے پیش رَو حاکم لوگوں پر ایک بھاری بوجھ بنے ہُوئے تھے۔ وہ رعایا سے غِذا اَور مَے کے علاوہ چالیس ثاقل چاندی\f + \fr 5‏:15 \fr*\fq چالیس ثاقل چاندی \fq*\ft تقریباً 460 گرام\ft*\f* لیتے تھے اَور اُن کے مُلازمین بھی لوگوں پر حُکومت جتاتے تھے۔ لیکن خُدا کے خوف کی وجہ سے مَیں نے اَیسا نہ کیا \v 16 بَلکہ اُس فصیل کے کام میں برابر مشغُول رہا۔ اَور میرے تمام مُلازمین بھی وہاں جمع ہوکر کام کرتے تھے۔ ہم نے تو زمین تک نہیں خریدی۔ \p \v 17 علاوہ اَزیں ایک سَو پچاس یہُودی اَور اہلکار نیز وہ بھی جو گِردونواح کی اَقوام سے ہمارے پاس آتے تھے میرے دسترخوان پر کھانا کھاتے تھے۔ \v 18 میرے لیٔے ہر روز ایک بَیل، چھ موٹی تازی بھیڑیں اَور مُرغ وغیرہ تیّار کئے جاتے تھے۔ اَور ہر دسویں روز ہر قِسم کی مَے کثرت سے مُہیّا کی جاتی تھی۔ اِن سَب کے باوُجُود مَیں نے حاکم کے لیٔے مخصُوص خُوراک کبھی طلب نہ کی کیونکہ لوگ پہلے ہی غُلامی کے بوجھ تلے دبے ہُوئے تھے۔ \p \v 19 اَے میرے خُدا! جو کچھ مَیں نے لوگوں کے لیٔے کیا ہے اُسے آپ مُجھ پر کرم فرما کے یاد رکھیں۔ \c 6 \s1 تعمیر کی مزید مُخالفت \p \v 1 جَب سنبلّطؔ، طُوبیاہؔ، گیشمؔ عربی اَور ہمارے باقی دُشمنوں کو خبر مِلی کہ مَیں نے دیوار دوبارہ تعمیر کرلی ہے اَور اُس میں کویٔی بھی شگاف باقی نہیں رہا۔ اگرچہ مَیں نے ابھی تک پھاٹکوں میں دروازے نہیں لگائے تھے۔ \v 2 سنبلّطؔ اَور گیشمؔ نے مُجھے یہ پیغام بھیجا: ”بڑا اَچھّا ہوگا اگر ہم اُونوؔ کے میدان کے کسی گاؤں میں باہم مُلاقات کر سکیں۔“ \p مگر حقیقت یہ تھی کہ وہ مُجھے ضرر پہُنچانے کے منصُوبے باندھ رہے تھے۔ \v 3 اِس لیٔے مَیں نے اِس جَواب کے ساتھ اُن کی طرف قاصِد بھیجے: ”میں ایک بڑے منصُوبہ پر کام میں مصروف ہُوں اِس لیٔے نہیں آسکتا۔ یہ کام چھوڑکر تمہارے پاس میرے آنے سے کام کیوں بندہو؟“ \v 4 چار بار اُنہُوں نے مُجھے یہی پیغام بھیجا اَور مَیں نے بھی ہر دفعہ اُنہیں یہی جَواب دیا۔ \p \v 5 تَب پانچویں مرتبہ سنبلّطؔ نے یہی پیغام دے کر اَپنے ایک مُعاوِن کو میرے پاس بھیجا جو اَپنے ہاتھ میں ایک کھُلا خط لیٔے ہُوئے تھا \v 6 جِس میں لِکھّا تھا: \pm ”قوموں میں یہ افواہ پھیلی ہُوئی ہے اَور گیشمؔ کہتاہے کہ یہ سچ ہے کہ تُو اَور یہُودی مِل کر بغاوت کرنے کی سازش کر رہے ہو۔ اَور اِسی لیٔے تُو فصیل تعمیر کر رہاہے۔ اِن باتوں سے صَاف ظاہر ہے کہ تُو اُن کا بادشاہ بننا چاہتاہے۔ \v 7 اَور تُونے یروشلیمؔ میں نبی بھی مُقرّر کئے ہیں جو تیرے حق میں یہ اعلان کریں: ’یہُوداہؔ میں ایک بادشاہ ہے!‘ اَب یہ خبر بادشاہ تک بھی جا پہُنچے گی۔ لہٰذا آ ہم باہم صلاح مشورہ کریں۔“ \p \v 8 مَیں نے اُسے یہ جَواب بھیجا: ”جو کچھ تُو کہتاہے اَیسی کویٔی بات نہیں ہُوئی اَور یہ صِرف تیرے اَپنے دماغ کی ایجاد ہے۔“ \p \v 9 وہ سَب یہ سوچ کر ہمیں ڈرانے کی کوشش کر رہے تھے، ”ہمارے ہاتھ کام کرنے کے لیٔے کمزور پڑ جایٔیں، لہٰذا کام مُکمّل نہیں ہو پایٔےگا۔“ \p لیکن مَیں نے دعا کی، ”میرے ہاتھوں کو مضبُوط کیجئے۔“ \p \v 10 ایک دِن میں شمعیاہؔ بِن دلایاہ بِن مہَیطبیلؔ کے گھر گیا جو اَپنے کمرہ میں بند تھا۔ اُس نے کہا، ”آؤ، ہم خُدا کے گھر میں ہیکل کے اَندر ملیں اَور ہیکل کے دروازے اَندر سے بند کر لیں کیونکہ وہ لوگ تُجھے قتل کرنے پرتُلے ہُوئے ہیں۔ یقیناً وہ رات ہی کے وقت آئیں گے کہ تُجھے قتل کر ڈالیں۔“ \p \v 11 لیکن مَیں نے کہا، ”کیا میرے جَیسا کوئی آدمی بھاگ نکلے؟ یا کیا مُجھ جَیسا آدمی ہیکل میں گھُس کر زندہ رہ پایٔےگا؟ میں نہیں جاؤں گا!“ \v 12 تَب مُجھے مَعلُوم ہُوا کہ اُس کی نبُوّت خُدا کی طرف سے نہیں تھی بَلکہ اُس نے میرے خِلاف صِرف اِس لیٔے پیشین گوئی کی تھی کیونکہ سنبلّطؔ اَور طُوبیاہؔ نے اُسے کچھ رقم دی تھی۔ \v 13 مُجھے پست ہمّت کرنے کے لیٔے اُسے اُجرت دی گئی تھی تاکہ مَیں یہ کرکے گُناہ کا مُرتکب ٹھہروں اَور وہ میری ساکھ ختم کرنے کے لیٔے مُجھے بدنام کر سکیں۔ \b \p \v 14 اَے میرے خُدا! طُوبیاہؔ اَور سنبلّطؔ کی اِس حرکت کو یاد رکھنا۔ نبیّہ نوعیدیاہؔ اَور باقی نبیوں کو بھی یاد رکھنا جو مُجھے پست ہمّت کرنے کی کوشش میں لگے ہُوئے ہیں۔ \v 15 چنانچہ فصیل باون دِن میں الُولؔ مہینے کی پچّیسویں تاریخ کو مُکمّل ہو گئی۔ \s1 1 فصیل کی تکمیل \p \v 16 جَب ہمارے سَب دُشمنوں نے سُنا تو اِردگرد کی تمام قومیں ڈر گئیں اَور اُن کی خُود اِعتمادی جاتی رہی کیونکہ اُنہُوں نے جان لیا کہ یہ کام ہم نے اَپنے خُدا کی مدد سے کیا ہے۔ \p \v 17 اُن دِنوں میں بھی یہُوداہؔ کے اُمرا طُوبیاہؔ کو خُطوط بھیجتے رہتے تھے اَور طُوبیاہؔ کی جانِب سے اُنہیں جَواب بھی آتے رہتے تھے۔ \v 18 کیونکہ یہُوداہؔ میں سے بعض نے اُس سے عہدوپیمان کر رکھے تھے، اِس لیٔے کہ وہ شِکنیاہؔ بِن ارخؔ کا داماد تھا اَور اُس کے بیٹے یِہُوحنانؔ نے مِشُلّامؔ بِن بیرکیاہ کی بیٹی سے شادی کی ہُوئی تھی۔ \v 19 وہ میرے سامنے اُس کے اَچھّے کاموں کا ذِکر کرتے تھے اَورجو کچھ میں کہتا تھا، جا کر اُسے بتا دیتے تھے۔ اَور طُوبیاہؔ مُجھے پست ہمّت کرنے کے لیٔے خُطوط بھی بھیجتا رہتا تھا۔ \c 7 \p \v 1 فصیل کی دوبارہ تعمیر کے بعد جَب مَیں اُس کے دروازوں کو اُن کی جگہ پر لگا چُکا اَور دربان اَور موسیقار اَور لیوی مُقرّر کر دیئے گیٔے \v 2 تو مَیں نے یروشلیمؔ کو اَپنے بھایٔی حنانیؔ اَور قصر کے حاکم حننیاہؔ کے سُپرد کیا کیونکہ وہ دیانتدار تھا اَور دُوسروں کی نِسبت زِیادہ خُدا سے ڈرنے والا تھا۔ \v 3 مَیں نے اُنہیں کہا، ”جَب تک تیز دھوپ نہ نکلے یروشلیمؔ کے پھاٹک نہ کھولے جایٔیں اَور دربانوں کے پہرے پر مَوجُودگی کے وقت ہی دروازے بند کرکے اڑبنگے لگا دئیے جایٔیں۔ اَور یروشلیمؔ کے باشِندوں کو بھی پہرےدار مُقرّر کئے جائیں۔ بعض کو اُن کی مُلازمت کی جگہ پر اَور بعض کو اُن کے گھروں کے قریب کھڑے کئے جائیں۔“ \s1 جَلاوطنی سے لَوٹنے والوں کی فہرست \p \v 4 اگرچہ شہر بڑا وسیع اَور کشادہ تھا اُس میں لوگ نہ ہونے کے برابر تھے اَور مکانات ابھی تک تعمیر نہیں ہُوئے تھے۔ \v 5 چنانچہ خُدا ہی نے میرے دِل میں ڈالی یہ بات کہ میں اُمرا، اہلکاروں اَور عوام کے خاندانوں کے مُطابق شُمار کرنے کی غرض سے جمع کروں۔ اَور مُجھے اُن لوگوں کا شجرہ نَسب بھی مِل گیا جو ہم سے پہلے آئےتھے۔ اُس میں مَیں نے جو کچھ لِکھّا پایا وہ حسب ذیل ہے: \b \lh \v 6 یہ صُوبہ کے وہ لوگ ہیں جنہیں نبوکدنضرؔ شاہِ بابیل اسیر کرکے بابیل لے گیا تھا اَورجو جَلاوطنی سے لَوٹ کر (یروشلیمؔ اَور یہُوداہؔ میں اَپنے اَپنے شہروں کو واپس آ گئے ہیں۔ \v 7 یہ لوگ زرُبّابِیل، یہوشُعؔ، نحمیاہ، عزریاہؔ، رعمیاہؔ، ناحمانیؔ، مردکیؔ، بِلشانؔ، مِسفرتؔ، بِگوئی، نحُومؔ اَور بعناہ کے ہمراہ واپس آئےتھے): \b \lh اِسرائیل کے آدمیوں کی فہرست: \li2 \v 8 بنی پرعوش کے 2,172 لوگ۔ \li2 \v 9 بنی شفطیاہؔ کے 372 لوگ۔ \li2 \v 10 بنی ارخؔ کے 652 لوگ۔ \li2 \v 11 بنی پخت مُوآب (جو یہوشُعؔ اَور یُوآبؔ کی نَسل میں سے تھے) دو ہزار آٹھ سَو اٹھّارہ‏؛ \li2 \v 12 بنی عیلامؔ کے ایک ہزار دو سَو چوون لوگ‏؛ \li2 \v 13 بنی زتُّو کے 845 لوگ \li2 \v 14 بنی زکّائیؔ کے 760 لوگ \li2 \v 15 بنی بِنّوئی کے 648 لوگ \li2 \v 16 بنی ببئیؔ کے 628 لوگ \li2 \v 17 بنی عزگادؔ کے دو ہزار تین سَوبتّیس لوگ \li2 \v 18 بنی ادُونِقامؔ کے 667 لوگ \li2 \v 19 بنی بِگوئی کے دو ہزار سڑسٹھ لوگ \li2 \v 20 بنی عدِین کے 655 لوگ \li2 \v 21 حِزقیاہؔ کے خاندان میں سے بنی اطِیرؔ کے 98 لوگ \li2 \v 22 بنی حاشُومؔ کے 328 لوگ \li2 \v 23 بنی بضَیؔ کے 324 لوگ \li2 \v 24 بنی حارِف کے 112 لوگ \li2 \v 25 بنی گِبعونؔ کے 95 لوگ \li1 \v 26 بیت لحمؔ اَور نطوفہؔ کے 188 لوگ \li2 \v 27 عناتوت کے 128 لوگ \li2 \v 28 بیت عزماوتؔ کے 42 \li2 \v 29 قِریت یعریمؔ، کفیرہؔ اَور بیروت کے سات سَو تینتالیس لوگ \li2 \v 30 رامہؔ اَور گِبعؔ کے چھ سَو اکّیس‏‏ لوگ \li2 \v 31 مِکماشؔ کے ایک سَو بائیس لوگ \li2 \v 32 بیت ایل اَور عَیؔ کے ایک سَو تئیس لوگ‏ \li2 \v 33 دُوسرے نبوؔ کے 52 لوگ \li2 \v 34 دُوسرے عیلامؔ کی اَولاد کے ایک ہزار دو سَوچون لوگ؛ \li2 \v 35 بنی حارِمؔ کے تین سَو بیس‏ لوگ‏ \li2 \v 36 یریحوؔ کے تین سَوپنتالیس‏ لوگ‏ \li2 \v 37 لُودؔ، حادِیدؔ اَور اُونوؔ کی اَولاد کے سات سَو اکّیس لوگ تھے؛ \li2 \v 38 بنی سناآہ کے تین ہزار نَو سَو تیس۔ \b \lh \v 39 پھر کاہِنوں: \li1 (یعنی یہوشُعؔ کے خاندان میں سے) یدعیاہؔ کی اَولاد کے نَو تہتّر لوگ‏۔ \li2 \v 40 بنی اِمّیرؔ کے ایک ہزار باون لوگ؛ \li2 \v 41 بنی پشحُور کے ایک ہزار دو سَو سینتالیس \li2 \v 42 بنی حارِمؔ کے ایک ہزار سترہ لوگ۔ \b \lh \v 43 پھر لیوی: \li1 یعنی ہُوداویاہؔ کی نَسل میں سے یہوشُعؔ اَور قدمی ایل کی نَسل کے 74 لوگ۔ \b \lh \v 44 موسیقاروں میں سے: \li2 یعنی بنی آسفؔ کے ایک سَو اڑتالیس لوگ۔ \b \lh \v 45 اَور دربان: \li1 بنی \li1 شلُّومؔ، اطِیرؔ، طلمُونؔ، \li2 عقُّوبؔ، حطیطاؔ اَور شوبائی کی اَولاد ایک سَو اڑتیس ‏ تھی۔ \b \lh \v 46 اَور بیت المُقدّس کے خُدّام: \li2 بنی ضیحاؔ، بنی حسُوفا، بنی طبعوت، \li2 \v 47 بنی قِروسؔ، بنی سیعا، بنی پدُونؔ، \li2 \v 48 بنی لیباناہ، بنی حگابہ، بنی شلمئیؔ، \li2 \v 49 بنی حنانؔ، بنی گِدّیلؔ، بنی گحار، \li2 \v 50 بنی رِیایاہؔ، بنی رِضینؔ، بنی نقُودا، \li2 \v 51 بنی گزّامؔ، بنی عُزّاؔ، بنی پاسیخؔ، \li2 \v 52 بنی بِسئیؔ، بنی معُونیم، بنی نفُوشسیم، \li2 \v 53 بنی بقبُوق، بنی حقُوفاؔ، بنی حرحُورؔ، \li2 \v 54 بنی بصلُوتؔ، بنی محِیداؔ، بنی حرشاؔ، \li2 \v 55 بنی برقُوسؔ، بنی سیسؔرا، بنی تمحؔ، \li2 \v 56 بنی نضیاحؔ، بنی حطیفاؔ \lh \v 57 شُلومونؔ کے خادِموں کی اَولاد: \li2 بنی سُوطائی، بنی سُوفِریتھ، بنی پریدا، \li2 \v 58 بنی یعلہ، بنی درقُونؔ، بنی گِدّیلؔ، \li2 \v 59 بنی شفطیاہؔ، بنی حطّیلؔ، \li2 بنی پوکرتؔ حضبائیم اَور بنی امُونؔ \lf \v 60 سَب بیت المُقدّس کے خُدّام اَور شُلومونؔ کے خادِموں کی اَولاد کے 392 لوگ۔ \b \lh \v 61 مُندرجہ ذیل جو تل مِلحؔ، تل حرشاؔ، کروب، ادُّونؔ اَور اِمّیرؔ کے قصبوں سے آئےتھے یہ ثابت نہ کر سکے کہ اُن کے خاندان اِسرائیل کی نَسل کے ہیں: \li1 \v 62 بنی دِلائیاہؔ، بنی طُوبیاہؔ، بنی نقُودا کے 642 لوگ۔ \b \lh \v 63 اَور کاہِنوں کی \li1 اَولاد میں سے: \li2 بنی حُبایاہ، بنی حقوضؔ، بنی برزِلّئیؔ (جِس نے برزِلّئیؔ گِلعادی کی بیٹیوں میں سے ایک کو بیاہ لیا تھا۔ اِس لیٔے وہ اُس نام سے موسوم ہُوا)۔ \lf \v 64 اِنہُوں نے اَپنے خاندانوں کے نَسب نامے تلاش کئے لیکن وہ نہ ملے۔ لہٰذا اُنہیں ناپاک قرار دے کر کہانت سے خارج کر دیا گیا۔ \v 65 اَور حاکم نے اُنہیں حُکم دیا کہ جَب تک کویٔی کاہِنؔ اُوریمؔ اَور تُمّیمؔ پہنے ہُوئے نہ آئے تَب تک وہ پاک ترین اَشیا میں سے کویٔی چیز نہ کھایٔیں۔ \b \lf \v 66 کُل جماعت کی گِنتی 42,360 تھی، \v 67 اُن کے علاوہ 7,337 خادِم اَور خادِمائیں اَور 245 موسیقار مَرد اَور خواتین بھی تھے۔ \v 68 اُن کے پاس 736 گھوڑے، 245 خچّر، \v 69 اُونٹ 435 اَور گدھے 6,720 تھے۔ \b \pm \v 70 آبائی خاندانوں کے سرداروں میں سے بعض نے کام کے لیٔے عَطیّہ بھی دیا۔ حاکم نے خزانہ میں سے سونے کے 1,000 دِرہم\f + \fr 7‏:70 \fr*\fq 1,000 دِرہم \fq*\ft تقریباً 8 کِلو 400گرام\ft*\f* اَور 50 پیالے اَور کاہِنوں کے لیٔے 530 پیراہن دئیے۔ \v 71 آبائی خاندانوں کے بعض سرداروں نے کام کے لیٔے خزانہ میں سونے کے 20,000 دِرہم\f + \fr 7‏:71 \fr*\fq 20,000 دِرہم \fq*\ft تقریباً 170 کِلو\ft*\f* اَور 2,200 مِنہ\f + \fr 7‏:71 \fr*\fq 2,200 مِنہ \fq*\ft تقریباً 1200ٹن\ft*\f* چاندی دی۔ \v 72 اَور باقی لوگوں نے جو کچھ دیا وہ کُل مِلا کر سونے کے 20,000 دِرہم اَور 2,000 مِنہ\f + \fr 7‏:72 \fr*\fq 2,000 مِنہ \fq*\ft تقریباً ایک ہزار ایک سَو ٹن\ft*\f* چاندی اَور کاہِنوں کے لیٔے 67 پیراہن تھے۔ \pm \v 73 اَور کاہِنؔ اَور لیوی اَور دربان اَور موسیقار اَور بیت المُقدّس کے خُدّام بعض دیگر لوگوں اَور باقی بنی اِسرائیل کے ہمراہ اَپنے قصبوں میں بس گیٔے۔ \s1 عزرا نے تورہ پڑھی \p جَب ساتواں مہینہ آیا اَور بنی اِسرائیل اَپنے شہروں میں آباد ہو گئے۔ \c 8 \nb \v 1 جَب ساتواں مہینہ آیا اَور اِسرائیلی اَپنے اَپنے شہروں میں بسے ہُوئے تھے تو تمام لوگ اِکٹھّے جَیسے ایک ہوکر پانی کے پھاٹک کے سامنے کے چَوک میں جمع ہُوئے۔ اُنہُوں نے شَریعت کے مُعلّم عزراؔ سے کہا کہ مَوشہ کی کِتاب تورہ کو جِس کا یَاہوِہ نے اِسرائیل کو حُکم دیا تھا لایٔے۔ \p \v 2 چنانچہ ساتویں مہینے کی پہلی تاریخ کو عزراؔ کاہِنؔ تورہ (شَریعت) کو مَردوں اَور عورتوں اَور اُن سبھوں کی جماعت کے سامنے لے آیا جو اُسے سُن کر سمجھ سکتے تھے۔ \v 3 اَور اُس نے اُسے صُبح سے لے کر دوپہر تک پانی کے پھاٹک کے سامنے چَوک کی طرف مُنہ کرکے مَردوں، عورتوں اَور دُوسرے سمجھدار لوگوں کے سامنے بُلند آواز سے پڑھا اَور سَب لوگ کِتاب تورہ کو پُوری توجّہ سے سُنتے رہے۔ \p \v 4 شَریعت کا مُعلّم عزراؔ ایک بُلند چوبی مِنبر پرجو اُس موقع کے لیٔے بنایا گیا تھا کھڑا ہو گیا۔ اُس کے ساتھ داہنی طرف متّتیاہؔ، شِمعؔ، عنایاہؔ، اورِیّاہؔ، خِلقیاہؔ اَور معسیاہؔ کھڑے ہُوئے۔ اَور بائیں طرف پِدائیاہؔ، میشاایلؔ، ملکیاہؔ، حاشُومؔ، حشبدّانہؔ، زکریاؔہ اَور مِشُلّامؔ تھے۔ \p \v 5 عزراؔ نے کِتاب تورہ کھولی۔ سَب لوگ اُسے دیکھ سکتے تھے کیونکہ وہ اُن سَب سے اُونچی جگہ پر کھڑا تھا۔ اَور جَب اُس نے اُسے کھولا تو لوگ کھڑے ہو گئے۔ \v 6 عزراؔ نے یَاہوِہ خُدائے عظیم کی تمجید کی اَور تمام لوگوں نے ہاتھ کھڑے اُٹھاکر، ”جَواب میں آمین آمین بولا!“ پھر اُنہُوں نے مُنہ کے بَل زمین پر جھُک کر یَاہوِہ کو سَجدہ کیا۔ \p \v 7 اَور یہوشُعؔ، بانیؔ، شیرِبیاہؔ، یامِنؔ، عقُّوبؔ، شبّتائی، ہُودیاہؔ، معسیاہؔ قِلیطاؔ، عزریاہؔ، یُوزبادؔ، حاننؔ، پِلائییاہؔ اَور لیوی لوگوں کو تورہ سمجھاتے گیٔے اَور اُس دَوران لوگ اَپنی اَپنی جگہ کھڑے رہے۔ \v 8 پہلے اُنہُوں نے خُدا کی کِتاب تورہ میں سے صَاف صَاف پڑھا، پھر اُس کی تشریح کرکے اُس کے معنی بتائے تاکہ جو کچھ پڑھا جا رہاتھا لوگ اُسے سمجھ سکیں۔ \p \v 9 تَب نحمیاہ حاکم، عزراؔ کاہِنؔ اَور شَریعت کے مُعلّم اَور لیویوں نے جو لوگوں کو تعلیم دے رہے تھے اُن سَب سے کہا، ”یہ دِن یَاہوِہ تمہارے خُدا کے لیٔے مُقدّس ہے۔ نہ ماتم کرو نہ روؤ۔“ کیونکہ تمام لوگ تورہ کی باتیں سُنتے وقت رو رہے تھے۔ \p \v 10 نحمیاہ نے کہا، ”جاؤ اَور اَپنا پسندِیدہ کھانا کھاؤ اَور میٹھے شربت پیو اَور اُن کے لیٔے بھی کچھ بھیجو جِن کے پاس کچھ تیّار نہیں۔ یہ دِن ہمارے خُدا کے لیٔے مُقدّس ہے۔ رنجیدہ نہ ہو کیونکہ یَاہوِہ کی شادمانی ہی تمہاری قُوّت ہے۔“ \p \v 11 لیویوں نے لوگوں کو یہ کہتے ہُوئے چُپ کرایا کہ، ”خاموش ہو جاؤ کیونکہ یہ مُقدّس دِن ہے۔ پس رنجیدہ مت ہو۔“ \p \v 12 تَب لوگ کھانے پینے اَور کھانے کا کچھ حِصّہ بھیجنے اَور خُوشی سے جَشن منانے کے لیٔے چلے گیٔے کیونکہ اَب اُنہُوں نے اُن باتوں کو جو اُنہیں سُنایٔی گئی تھیں، سمجھ لیا تھا۔ \p \v 13 مہینے کے دُوسرے دِن آبائی خاندانوں کے سردار کاہِنوں اَور لیویوں کے ہمراہ شَریعت کے مُعلّم عزراؔ کے پاس جمع ہویٔے تاکہ تورہ کی باتوں پر غور کریں۔ \v 14 اَور اُنہیں تورہ میں یہ لِکھّا مِلا جِس کا یَاہوِہ نے مَوشہ کی مَعرفت حُکم دیا تھا کہ اِسرائیل ساتویں مہینے کی عید کے دَوران جھونپڑیوں میں رہا کریں۔ \v 15 اَور وہ اَپنے تمام شہروں میں اَور یروشلیمؔ میں اِشتہار دیں اَور مُنادی کرایٔیں: ”پہاڑی علاقہ میں جاؤ اَور جھونپڑیاں بنانے کے لیٔے زَیتُون اَور مہندی کی شاخیں اَور کھجور کی اَور گھنے درختوں کی شاخیں لے کر آؤ،“ جَیسا کہ لِکھّا ہے۔ \p \v 16 پس لوگ باہر جا کر شاخیں لایٔے اَور اُنہُوں نے اَپنے اَپنے مکان کی چھت پر، اَپنے صحن میں، خُدا کے گھر میں، پانی کے پھاٹک کے پاس میدان میں اَور اِفرائیمؔ کے پھاٹک کے پاس اَپنے لیٔے جھونپڑیاں بنائیں۔ \v 17 لوگوں کی ساری جماعت جو جَلاوطنی سے واپس آئی تھی جھونپڑیاں بنا کر اُن میں رہی۔ یہوشُعؔ بِن نُونؔ کے دِنوں سے لے کر اُس دِن تک اِسرائیلیوں نے اِسے کبھی اِس طرح نہیں منایا تھا اَور اُن کی خُوشی کا کویٔی ٹھکانا نہ تھا۔ \p \v 18 عزراؔ نے پہلے دِن سے لے کر آخِری دِن تک روزانہ خُدا کی کِتاب تورہ میں سے پڑھا اَور اُنہُوں نے سات دِن تک عید منائی اَور آٹھویں دِن دستور کے مُطابق اِجتماع ہُوا۔ \c 9 \s1 بنی اِسرائیل کا گُناہوں کا اقرار \p \v 1 اُس مہینے کے چوبیسویں دِن تمام بنی اِسرائیل روزہ رکھ کر اَور ٹاٹ اوڑھ کر اَور اَپنے سَروں پر خاک ڈال کر اِکٹھّے ہُوئے۔ \v 2 بنی اِسرائیلی نَسل کے لوگ تمام غَیریہُودی لوگوں سے الگ ہوکر اَپنی اَپنی جگہ کھڑے ہو گئے اَور اَپنے گُناہوں کا اَور اَپنے آباؤاَجداد کی گُناہوں کا اقرار کرنے لگے۔ \v 3 وہ جہاں بھی تھے وہیں کھڑے رہے اَور اُنہُوں نے دِن کا ایک چوتھائی حِصّہ یَاہوِہ اَپنے خُدا کی کِتاب تورہ کی تِلاوت کرنے میں اَور ایک چوتھائی حِصّہ گُناہوں کا اقرار کرنے اَور اَپنے یَاہوِہ خُدا کو سَجدہ کرنے میں گزارا۔ \v 4 بنی لیوی کی سِیڑھیوں پر یہوشُعؔ، بانیؔ، قدمی ایل، شِبنیاہؔ، بُنّی، شیرِبیاہؔ، بانیؔ اَور قینانی کھڑے تھے۔ اُنہُوں نے بُلند آواز سے یَاہوِہ اَپنے خُدا کو پُکارا۔ \v 5 اَور لیویوں یعنی یہوشُعؔ، قدمی ایل، بانیؔ، حشبانیاہؔ، شیرِبیاہؔ، ہُودیاہؔ، شِبنیاہؔ اَور پِتھائیاہؔ نے کہا: ”کھڑے ہو جاؤ اَور یَاہوِہ اَپنے خُدا کی جو اَزل سے اَبد تک ہے تمجید کرو اَور کہو۔“ \pm ”آپ کا جلالی نام مُبارک ہو جو تمام حَمد و تعریف سے بھی بڑھ کر بُلند و بالا ہے۔“ \v 6 آپ ہی واحد یَاہوِہ ہو۔ آپ نے آسمانوں، سَب سے اُونچے آسمانوں اَور اُن کے اجرامِ فلکی کو، زمین کو اَور اُن میں مَوجُود ہر چیز کو، سمُندر کو پیدا کیا ہے۔ آپ ہر شَے کو زندگی بخشتے ہیں اَور آسمانی فَوج آپ کو سَجدہ کرتے ہیں۔ \pm \v 7 ”آپ وہ یَاہوِہ خُدا ہیں جنہوں نے اَبرامؔ کو چُن لیا اَور اُسے کَسدیوں کے اُورؔ سے نکال لائے اَور اُس کا نام اَبراہامؔ رکھا۔ \v 8 آپ نے اُس کا دِل اَپنے حُضُور وفادار پایا اَور کنعانیوں، حِتّیوں، امُوریوں، پَرزّیوں، یبُوسیوں اَور گِرگاشیوں کا مُلک اُس کی نَسل کو دینے کا عہد باندھا۔ آپ نے اَپنا وعدہ پُورا کیا کیونکہ آپ صادق ہیں۔ \pm \v 9 ”آپ نے مِصر میں ہمارے آباؤاَجداد کی مُصیبت پر نظر کی اَور آپ نے بحرِقُلزمؔ کے کنارے اُن کی فریاد سُنی۔ \v 10 آپ نے فَرعوہؔ اَور اُس کے عہدیدار اَور اُس کی سرزمین کے تمام لوگوں کے سامنے حیرت اَنگیز نِشانات اَور عجائبات دِکھائے کیونکہ آپ جانتے تھے کہ مِصری اُن کے ساتھ کس قدر مغروُری سے پیش آئےتھے۔ اِس لئے آپ کا بڑا نام ہُوا جَیسا کہ آج بھی ہے۔ \v 11 اَور آپ نے اُن کے آگے سمُندر کو دو حِصّے کر دیا جِس کے باعث وہ اُس میں خشک زمین پر سے گزر گئے۔ لیکن آپ نے اُن کا تعاقب کرنے والوں کو پتّھر کی طرح سمُندر کی گہرائیوں میں پھینک دیا۔ \v 12 اَور دِن کے وقت آپ نے بادل کے سُتون سے اُن کی رہنمائی کی اَور رات کے وقت آگ کے سُتون سے تاکہ جِس راستے پر اُنہیں چلنا تھا اُس میں اُنہیں رَوشنی ملے۔ \pm \v 13 ”اَور آپ کوہِ سِینؔائی پر اُتر آئے؛ اَور آپ نے آسمان سے اُن کے ساتھ باتیں کیں اَور آپ نے اُنہیں اَیسے فرائض اَور آئین، قوانین اَور اَحکام دئیے جو راستی اَور اِنصاف ہیں۔ \v 14 آپ نے اُنہیں اَپنے مُقدّس سَبت سے واقف کیا اَور اَپنے خادِم مَوشہ کی مَعرفت اُنہیں اَحکام، قوانین اَور آئین عطا کئے۔ \v 15 اَور آپ نے اُن کی بھُوک مٹانے کو آسمان سے روٹی دی اَور اُن کی پیاس بُجھانے کو چٹّان میں سے پانی نکالا اَور اُنہیں فرمایا کہ وہ جا کر اُس مُلک پر قبضہ کریں جسے دینے کی آپ نے ہاتھ اُٹھاکر قَسم کھائی تھی۔ \pm \v 16 ”لیکن وہ یعنی ہمارے آباؤاَجداد مغروُر اَور سرکش ہو گئے۔ اُنہُوں نے آپ کی حُکم عُدولی کی، \v 17 سُننے سے اِنکار کیا اَورجو معجزے آپ نے اُن کے درمیان دِکھائے تھے، اُنہیں یاد نہ رکھا۔ وہ سرکش ہو گئے اَور اُنہُوں نے بغاوت کرکے پھر واپس اَپنی غُلامی میں جانے کے لیٔے اَپنا ایک رہنما مُقرّر کر لیا۔ مگر خُدا آپ غفور، رحیم و کریم، قہر کرنے میں دھیمے اَور شفقت میں غنی ہیں۔ اِس لیٔے آپ نے اُنہیں ترک نہ کیا۔ \v 18 جَب وہ اَپنے لیٔے ایک بچھڑے کا بُت ڈھال کر کہنے لگے، ’یہ ہمارا خُدا ہے جو ہمیں مُلک مِصر سے نکال لایا ہے،‘ یا جَب وہ نہایت ہی بُرے کام کرکے کُفر کے مُرتکب ہُوئے۔ \pm \v 19 ”تو بھی اَپنے بڑے رحم کے باعث آپ نے اُنہیں بیابان میں چھوڑ نہ دیا۔ دِن کے وقت بادل کے سُتون نے اُنہیں راہ دِکھانا بند نہ کیا اَور نہ ہی رات کے وقت آگ کے سُتون نے اُس راستے میں رَوشنی کرنا چھوڑا جِس پر اُنہیں چلنا تھا۔ \v 20 اُن کی تعلیم و تربّیت کے لیٔے آپ نے اُنہیں اَپنی نیک رُوح بخشی اَور آپ نے اَپنا منّا اُن کے مُنہ سے نہ روکا اَور آپ نے اُن کی پیاس بُجھانے کے لیٔے اُنہیں پانی دیا۔ \v 21 چالیس سال تک بیابان میں آپ نے اُن کی پرورِش کی اَور اُنہیں کسی چیز کا مُحتاج نہ ہونے دیا۔ نہ اُن کے کپڑے پھٹے اَور نہ ہی اُن کے پاؤں سُوجے۔ \pm \v 22 ”آپ نے اُنہیں مملکتیں اَور اُمّتیں عطا فرمائیں اَور دُور دراز کے علاقے اُن میں بانٹ دئیے۔ اُنہُوں نے حِشبونؔ کے بادشاہ سیحونؔ کے مُلک پر اَور باشانؔ کے بادشاہ عوگؔ کے مُلک پر قبضہ کر لیا۔ \v 23 آپ نے اُن کی اَولاد کو بڑھا کر آسمان کے سِتاروں کی مانند کر دیا اَور آپ اُنہیں اُس سرزمین میں لے آئے جِس میں داخل ہونے اَور جِس پر قبضہ کرنے کی بابت آپ نے اُن کے آباؤاَجداد سے کہاتھا \v 24 اُن کی اَولاد نے جا کر اُس مُلک پر قبضہ کر لیا۔ آپ نے اُن کے آگے کنعانیوں کو جو وہاں رہتے تھے مغلُوب کر دیا۔ آپ نے کنعانیوں کو اُن کے بادشاہوں اَور مُلک کے لوگوں سمیت اُن کے قابُو میں کر دیا تاکہ اُن کے ساتھ جَیسا چاہیں سلُوک کریں۔ \v 25 اُنہُوں نے فصیلدار شہروں اَور زرخیز زمین کو فتح کر لیا اَور وہ ہر قِسم کی اَچھّی چیزوں سے بھرے ہُوئے گھروں، پہلے سے کھودے ہُوئے کُوؤں، انگوری باغات، زَیتُون کے باغوں اَور بہت سے پھلدار درختوں کے مالک بَن گیٔے۔ پھر اُنہُوں نے سیر ہوکر کھایا اَور موٹے تازہ ہو گئے۔ اَور اُنہُوں نے آپ کے بڑے اِحسَان کے باعث خُوب مزے اُڑائے۔ \pm \v 26 ”لیکن وہ نافرمان تھے اَور آپ سے باغی ہو گئے۔ اُنہُوں نے آپ کی تورہ کو پس پُشت ڈال دیا۔ اُنہُوں نے آپ کے اُن نبیوں کو جو اُنہیں آپ کی طرف واپس پھیرنے کے لیٔے عذاب سے ڈراتے رہتے تھے قتل کیا اَور بڑے بڑے کُفر آمیز کام کئے۔ \v 27 اِس لیٔے آپ نے اُنہیں اُن کے دُشمنوں کے حوالہ کر دیا جنہوں نے اُنہیں ستایا۔ لیکن اُنہُوں نے اَپنے دُکھ درد میں آپ سے فریاد کی اَور آپ نے آسمان سے اُن کی فریاد سُنی اَور اَپنے بڑے کرم سے اُنہیں رِہائی دینے والے دئیے جنہوں نے اُنہیں اُن کے دُشمنوں کے ہاتھ سے چھُڑایا۔ \pm \v 28 ”لیکن جوں ہی اُنہیں آرام مِلا اُنہُوں نے پھر وُہی کچھ کیا جو آپ کی نظر میں بُرا تھا۔ تَب آپ نے اُنہیں دُشمنوں کے ہاتھ میں چھوڑ دیا۔ وہ اُن پر غالب آئے۔ تو بھی جَب اُنہُوں نے پھر آپ سے فریاد کی تو آپ نے آسمان سے اُن کی فریاد سُنی اَور اَپنے بڑے رحم سے اُنہیں بار بار چھُڑایا۔ \pm \v 29 ”آپ نے اُنہیں مُتنبّہ کیا کہ وہ آپ کی تورہ کی طرف پھریں لیکن اُنہُوں نے مغروُر ہوکر آپ کی نافرمانی کی اَور آپ کے اَحکام کی، ’جنہیں ماننے سے اِنسان زندہ رہتاہے۔‘ خِلاف ورزی کرکے گُناہ کیا۔ اَپنی گردن کشی کے باعث نافرمان رہے اَور باغی ہوکر سُننے سے اِنکار کر دیا۔ \v 30 تو بھی آپ برسوں تک اُن کو برداشت کرتے رہے اَور اَپنی رُوح سے اَپنے نبیوں کی مَعرفت اُنہیں تنبیہ کرتے رہے۔ تاہم اُنہُوں نے کویٔی توجّہ نہ دی۔ پس آپ نے اُنہیں پڑوسی اَقوام کے ہاتھ میں دے دیا۔ \v 31 لیکن آپ نے اَپنی بڑی رحمت سے نہ تو اُنہیں نابود کیا نہ ترک کیا کیونکہ آپ رحیم و کریم خُدا ہیں۔ \pm \v 32 ”اِس لیٔے اَب اَے ہمارے خُدائے عظیم، آپ جو قادر اَور مُہیب خُدا ہیں؛ آپ جو اَپنی مَحَبّت کے عہد کو قائِم رکھتے ہیں، یہ دُکھ درد جو شاہانِ اشُور کے زمانہ سے لے کر آج تک ہمارے بادشاہوں، سرداروں، کاہِنوں، نبیوں اَور ہمارے آباؤاَجداد اَور ہمارے تمام لوگوں نے برداشت کئے آپ کے حُضُور میں مَعمولی نہ سمجھے جایٔیں \v 33 جو کچھ بھی ہم پر گزری ہے اُس سَب میں آپ صادق رہے کیونکہ آپ صداقت سے پیش آئے مگر ہم نے بدی کی۔ \v 34 ہمارے بادشاہوں، ہمارے سرداروں، ہمارے کاہِنوں اَور ہمارے آباؤاَجداد نے آپ کی تورہ کی پیروی نہ کی۔ اُنہُوں نے آپ کے اَحکام اَور آپ کی رسموں کی کویٔی پروا نہ کی۔ \v 35 اُس وقت بھی جَب وہ اَپنی مملکت کی وسیع اَور زرخیز زمین میں جو آپ نے اُنہیں عطا کی تھیں آپ کے بڑے اِحسَان سے لُطف اَندوز ہو رہے تھے اُنہُوں نے آپ کی عبادت نہ کی اَور اَپنی بُری روِشوں سے باز نہ آئے۔ \pm \v 36 ”لیکن دیکھو آج ہم غُلام ہیں۔ اُسی مُلک میں غُلام ہیں جو آپ نے ہمارے آباؤاَجداد کو دیا تھا تاکہ وہ اُس کے پھل اَور دُوسری اَچھّی چیزیں جو وہاں پیدا ہوتی ہیں کھا سکیں۔ \v 37 اُس کی بیشتر فصل اُن بادشاہوں کو چلی جاتی ہے جنہیں آپ نے ہمارے گُناہوں کے باعث ہم پر مُسلّط کیا ہے۔ ہمارے جِسم اَور ہمارے مویشی پُوری طرح اُن کے اِختیار میں ہیں۔ ہم بڑی مُصیبت میں ہیں۔ \s1 لوگوں کا عہد \p \v 38 ”اِن تمام باتوں کو پیشِ نظر رکھتے ہُوئے ہم پُختہ عہد کرتے ہیں اَور لِکھ بھی دیتے ہیں اَور ہمارے سردار، ہمارے لیوی اَور ہمارے کاہِنؔ اُس پر مُہر لگاتے ہیں۔“ \b \c 10 \p \v 1 اَور جنہوں نے مُہر لگائی وہ تھے: \b \li1 حاکم: \li1 نحمیاہ بِن حکلیاہؔ۔ \b \li2 اَور صِدقیاہؔ، \v 2 سِرایاہؔ، عزریاہؔ، یرمیاہؔ، \li2 \v 3 پشحُور، امریاہؔ، ملکیاہؔ، \li2 \v 4 حطُّوشؔ، شِبنیاہؔ، مَلُّوکؔ، \li2 \v 5 حارِمؔ، مریموتؔ، عبدیاہؔ، \li2 \v 6 دانی ایل، گنّتونؔ، باروکؔ، \li2 \v 7 مِشُلّامؔ، ابیّاہؔ، مِیامِینؔ، \li2 \v 8 معزیاہؔ، بِلگائیؔ اَور شمعیاہؔ۔ \li1 یہ کاہِنؔ تھے۔ \b \li1 \v 9 لیوی یہ تھے: \li2 یہوشُعؔ بِن ازنیاہؔ، بنی حِندادؔ میں سے بِنّوئی، قدمی ایل، \li2 \v 10 اَور اُن کے بھایٔی شِبنیاہؔ، \li2 ہُودیاہؔ، (قِلیطاؔ، ساتھی) پِلائییاہؔ، حاننؔ، \li2 \v 11 میکاؔ، رحوبؔ، حشبیاہؔ، \li2 \v 12 زکُورؔ، شیرِبیاہؔ، شِبنیاہؔ، \li2 \v 13 ہُودیاہؔ، بانیؔ بنِینُو۔ \b \li1 \v 14 لوگوں کے رئیس یہ تھے: \li2 پرعوش، پخت مُوآب، عیلامؔ، زتُّو، بانیؔ، \li2 \v 15 بُنّی، عزگادؔ، ببئیؔ، \li2 \v 16 ادُونیّاہؔ، بِگوئی، عدِین، \li2 \v 17 اطِیرؔ، حِزقیاہؔ، عزُّورؔ، \li2 \v 18 ہُودیاہؔ، حاشُومؔ، بضَیؔ، \li2 \v 19 حارِف، عناتوت، نبئییؔ، \li2 \v 20 مگفیعاسؔ، مِشُلّامؔ، حزیرؔ، \li2 \v 21 مشیز بیلؔ، صدُوقؔ، یدُّوعؔ، \li2 \v 22 پیلاطیاہؔ، حاننؔ، عنایاہؔ، \li2 \v 23 ہوشِیعؔ، حننیاہؔ، حشُوبؔ، \li2 \v 24 ہلُوحیشؔ، پلحاؔ، شوبیق، \li2 \v 25 رِحُومؔ، حشبناہؔ، معسیاہؔ، \li2 \v 26 اخیاہؔ، حاننؔ، عنانؔ، \li2 \v 27 مَلُّوکؔ، حارِمؔ اَور بعناہ۔ \b \pm \v 28 ”باقی بچے لوگ کاہِنؔ، لیوی، دربان، موسیقار، بیت المُقدّس کے خُدّام اَور وہ تمام جنہوں نے خُدا کی تورہ کی پیروی کی خاطِر اَپنے آپ کو پڑوسی اَقوام سے الگ کر لیا تھا مع اَپنی بیویوں اَور بیٹے، بیٹیوں کے جو سمجھدار تھے۔ \v 29 اَب اَپنے بھائیوں اَور اُمرا کے ساتھ مِل کر اِس قَسم میں شامل ہُوئے کہ وہ خُدا کے خادِم مَوشہ کی مَعرفت دی گئی خُدا کی تورہ کی پیروی کریں گے اَور بڑی احتیاط کے ساتھ یَاہوِہ اَپنے خُدا کے تمام اَحکام، ضوابط اَور قوانین کو مانیں گے۔ اگر نہیں تو ملعُون ٹھہریں گے۔ \pm \v 30 ”ہم وعدہ کرتے ہیں کہ شادی کے لیٔے ہم اَپنی بیٹیاں اَپنے اِردگرد کی اَقوام کو نہیں دیں گے اَور نہ ہی اَپنے بیٹوں کے لیٔے اُن کی بیٹیاں لیں گے۔ \pm \v 31 ”اگر پڑوسی مُلک تِجارت کا سامان یا اناج بیچنے کے لیٔے سَبت کے دِن لائیں تو ہم سَبت کے دِن یا کسی مُقدّس دِن اُسے اُن سے ہرگز نہ خریدیں گے۔ ہر ساتویں سال ہم زمین نہیں جوتیں گے اَور قرض دی ہُوئی رقم مُعاف کر دیں گے۔ \pm \v 32 ”اَپنے خُدا کے گھر کی خدمت کے لیٔے ہر سال ثاقل کا تیسرا حِصّہ\f + \fr 10‏:32 \fr*\fq ثاقل کا تیسرا حِصّہ \fq*\ft تقریباً چار گرام\ft*\f* دینے کے حُکم کی تعمیل کی ہم ذمّہ داری لیتے ہیں۔ \v 33 یعنی نذر کی روٹی کے لیٔے، اناج کی دائمی نذروں اَور سوختنی نذروں کے لیٔے، سَبتوں، نئے چاند کی عیدوں اَور مُقرّرہ عیدوں کے لیٔے، پاکیزگی کی نذروں کے لیٔے اَور اِسرائیل کے کفّارے کے لئے گُناہ کی قُربانی کی نذروں کے لیٔے اَور اَپنے خُدا کے گھر میں دیگر فرائض کے لیٔے۔ \pm \v 34 ”ہم نے یعنی کاہِنوں، لیویوں اَور لوگوں نے قُرعے ڈالے تاکہ مَعلُوم کریں کہ تورہ کے مُطابق ہر سال مُقرّرہ اوقات پر یَاہوِہ اَپنے خُدا کے مذبح پر جَلانے کے لیٔے ہم میں سے ہر ایک خاندان اَپنے حِصّہ کی لکڑی کب یَاہوِہ کے گھر میں لایا کرے۔ \pm \v 35 ”ہم ہر سال اَپنی فصلوں اَور درختوں کا پہلا پھل یَاہوِہ کے گھر میں لانے کی بھی ذمّہ داری لیتے ہیں۔ \pm \v 36 ”جَیسا کہ تورہ میں بھی لِکھّا ہے ہم اَپنے پہلوٹھے بیٹوں اَور اَپنے مویشیوں، ریوڑوں اَور گلّوں کے پہلوٹھے بچّوں کو اَپنے خُدا کے گھر میں کاہِنوں کے پاس لائیں گے جو وہاں خدمت کرتے ہیں۔ \pm \v 37 ”نیز ہم اَپنے پسے ہُوئے آٹے کو، اَپنے پہلے اناج کی نذروں کو، اَپنے درختوں کے پہلے پھلوں کو، اَپنی نئی مَے اَور تیل میں سے پہلے پھل کو اَپنے خُدا کے گھر کے خزانوں کے لیٔے کاہِنوں کے پاس لائیں گے اَور اَپنی فصلوں کا دسواں حِصّہ لیویوں کو دیں گے کیونکہ لیوی ہی ہر ایک شہر میں جہاں ہم کاشتکاری کرتے ہیں کھیت کی دہ یکی جمع کرتے ہیں۔ \v 38 جَب لیوی دہ یکی لیں تو اَہرونؔ کی نَسل کا ایک کاہِنؔ اُن کے ہمراہ ہونا چاہئے اَور لیویوں کو دہ یکی کا دسواں حِصّہ ہمارے خُدا کے گھر کے خزانوں میں لانا چاہئے۔ \v 39 بنی اِسرائیل، جِن میں لیوی بھی شامل ہیں اناج، نئی مَے اَور تیل کی نذریں بیت المال کے خزانوں میں لائیں جہاں پاک مَقدِس کے ظروف رکھے جاتے ہیں اَور جہاں کاہِنؔ، دربان اَور موسیقار اَپنی اَپنی خدمت اَنجام دیتے ہیں۔ \pm ”اَور ہم اَپنے خُدا کے گھر کو نظرانداز نہیں کریں گے۔“ \c 11 \s1 یروشلیمؔ کے نئے باشِندے \p \v 1 اَب لوگوں کے سردار یروشلیمؔ میں آباد ہو گئے اَور باقی لوگوں نے قُرعہ اَندازی کی تاکہ ہر دس آدمیوں میں سے ایک مُقدّس شہر یروشلیمؔ میں رہے اَور باقی بچے نَو اَپنے شہروں میں رہیں۔ \v 2 لوگوں نے اُن تمام آدمیوں کو دعا دی جو اَپنی خُوشی سے یروشلیمؔ میں آکر بس گیٔے تھے۔ \b \lh \v 3 صُوبہ کے وہ سردار جو یروشلیمؔ میں آ بسے یہ ہیں؛ اُس وقت کچھ اِسرائیلی، کاہِنؔ، لیوی، بیت المُقدّس کے خُدّام اَور شُلومونؔ کے خادِموں کے نَسل یہُودیؔہ کے شہروں میں رہتے تھے یعنی ہر ایک اَپنے شہروں میں اَپنی اَپنی مِلکیّت میں رہتا تھا۔ \v 4 جَب کہ بنی یہُوداہؔ اَور بِنیامینیوں میں سے کچھ لوگ یروشلیمؔ میں رہتے تھے): \b \li1 بنی یہُوداہؔ میں سے: \li2 عتایاہؔ بِن عُزّیاہؔ بِن زکریاؔہ، بِن امریاہؔ، بِن شفطیاہؔ، بِن مہلل ایل، بنی پیریزؔ میں سے؛ \v 5 اَور معسیاہؔ بِن باروکؔ بِن کول حوزہؔ بِن حزائیاہؔ بِن عدایاہؔ بِن یُویرِیبؔ بِن زکریاؔہ، بنی شِلحؔ۔ \li2 \v 6 اَور پیریزؔ کی نَسل جو یروشلیمؔ میں بس گیٔے اُن میں جنگجو مَردوں کی تعداد 468 تھی۔ \li1 \v 7 بِنیامینیوں میں سے: \li2 سلُّوؔ بِن مِشُلّامؔ بِن یُوئیدؔ بِن پِدائیاہؔ بِن قولایاہؔ بِن معسیاہؔ بِن اِتھی ایل بِن یِشعیہ \v 8 اَور اُس کے بعد گبّئیؔ اَور سلّائی کے 928 آدمی۔ \li2 \v 9 یُوایلؔ بِن زکریؔ اُن کا ناظِم اعلیٰ تھا اَور یہُوداہؔ بِن ہسّنوآہ شہر کے نئے حِصّے کا نائب ناظِم تھا۔ \li1 \v 10 کاہِنوں میں سے: \li2 یدعیاہؔ بِن یُویرِیبؔ اَور یاکِن؛ \li2 \v 11 سِرایاہؔ بِن خِلقیاہؔ بِن مِشُلّامؔ بِن صدُوقؔ بِن مرایوتؔ بِن احِیطوبؔ خُدا کے گھر کا مختار، \v 12 اَور اُن کے ساتھی جو ہیکل میں کام کرتے تھے، 822 آدمی؛ \li2 عدایاہؔ بِن یروحامؔ بِن پِلائییاہؔ بِن امصیؔ بِن زکریاؔہ بِن پشحُورؔ بِن ملکیاہؔ \v 13 اَور اُن کے بھایٔی جو آبائی خاندانوں کے سربراہ تھے، 242 آدمی؛ \li2 عمشسئیؔ بِن عزرایلؔ بِن اخزائیؔ بِن مِشلِّموتؔھ بِن اِمّیرؔ، \v 14 اَور اُن کے بھایٔی جو جنگجو مَرد 128 تھے۔ \li2 اُن کا ناظِم اعلیٰ زبدیؔ ایل بِن ہگّدولیمؔ تھا۔ \li1 \v 15 لیویوں میں سے: \li2 شمعیاہؔ بِن حشُوبؔ بِن عزریقامؔ بِن حشبیاہؔ بِن بُنّی؛ \li2 \v 16 شبّتائی اَور یُوزبادؔ لیویوں کے اُمرا میں سے جو خُدا کے گھر کے باہر کام پر مُقرّر تھے؛ \li2 \v 17 اَور متّنیاہؔ بِن میکاؔ بِن زبدیؔ بِن آسفؔ جو شُکر گزاری کی عبادت کا ناظِم اَور ہادی تھا؛ \li2 بقبُوقیاہؔ جو اُس کے ساتھیوں میں سے دُوسرے درجہ پر تھا؛ \li2 عبداؔ بِن شَمّوعؔ بِن گلالؔ بِن یدُوتونؔ۔ \li2 \v 18 مُقدّس شہر میں لیویوں کی کُل تعداد 284 تھی۔ \li1 \v 19 دربانوں میں سے: \li2 عقُّوبؔ اَور طلمُونؔ اَور اُن کے بھایٔی جو پھاٹکوں پر 172 آدمی پہرا دیتے تھے۔ \b \p \v 20 باقی اِسرائیلی مع کاہِنوں اَور لیویوں کے یہُوداہؔ کے تمام شہروں میں اَپنی اَپنی موروثی مِلکیّت میں رہتے تھے۔ \p \v 21 لیکن بیت المُقدّس کے خُدّام عوفیلؔ کی پہاڑی پر رہتے تھے اَور ضیحاؔ اَور گِشپاؔ اُن کے نِگران تھے۔ \p \v 22 یروشلیمؔ میں لیویوں کا سردار عُزّی بِن بانیؔ بِن حشبیاہؔ بِن متّنیاہؔ بِن میکاؔ تھا۔ عُزّی اُن بنی آسفؔ میں سے ایک تھا جو خُدا کے گھر میں موسیقی کی خدمت پر مامُور تھے۔ \v 23 موسیقار بادشاہ کے حُکم کے مُطابق خدمت بجا لاتے تھے اَور اُن کی روزمرّہ کی ذمّہ داریاں طے شُدہ تھیں۔ \p \v 24 پِتھائیاہؔ بِن مشیز بیلؔ جو زیراحؔ بِن یہُوداہؔ کی اَولاد میں سے تھا لوگوں میں ‏‏سے ‏‏‏‏متعلّقہ تمام اُمور کے لیٔے بادشاہ کا نُمائندہ تھا۔ \p \v 25 جہاں تک گاؤں اَور وہاں کے کھیتوں کا تعلّق ہے یہُوداہؔ کے کچھ لوگ قِریت اربعؔ اَور اُس کے اِردگرد کے قصبوں دیبونؔ میں اَور اُس کی آبادیوں میں اَور یقبضی ایل اَور اُس کے دیہات میں رہتے تھے۔ \v 26 اَور یہوشُعؔ میں اَور مولادہؔ میں اَور بیت پیلط میں، \v 27 اَور حضار شُعالؔ اَور بیرشبعؔ اَور اُس کی آبادیوں میں، \v 28 اَور صِقلاگ اَور مقُوناہؔ اَور اُس کے دیہات میں، \v 29 اَور عینؔ رِمّونؔ اَور ضورعاہؔ اَور یرموتؔ میں، \v 30 زنوحؔ، عدُلّامؔ اَور اُن کے گاؤں میں لاکیشؔ اَور اُس کے کھیتوں میں، عزیقاہؔ اَور اُس کے دیہات میں۔ یُوں وہ بیرشبعؔ سے لے کر ہِنَّومؔ کی وادی تک بس گیٔے۔ \p \v 31 بنی بِنیامین گِبعؔ سے لے کر آگے مِکماشؔ، عیّاہؔ اَور بیت ایل اَور اُس کے دیہات میں، \v 32 عناتوت، نوبؔ اَور عننیاہؔ، \v 33 اَور حَصورؔ، رامہؔ اَور گِتَّئیم میں، \v 34 اَور حادِیدؔ، ضبوئیمؔ اَور نبلّاطؔ، \v 35 اَور لُودؔ، اُونوؔ اَور کاریگروں کی وادی گے ہراشیمؔ میں رہتے تھے۔ \p \v 36 اَور یہُودیؔہ کے علاقہ میں رہنے والے بعض لیوی بِنیامین کے علاقہ میں جا بسے۔ \c 12 \s1 کاہِنؔ اَور لیوی \lh \v 1 جو کاہِنؔ اَور لیوی زرُبّابِیل بِن شیالتی ایل اَور یہوشُعؔ کے ساتھ واپس لَوٹے وہ یہ تھے: \b \li1 سِرایاہؔ، یرمیاہؔ، عزراؔ، \li1 \v 2 امریاہؔ، مَلُّوکؔ، حطُّوشؔ، \li1 \v 3 شِکنیاہؔ، رِحُومؔ، مریموتؔ، \li1 \v 4 عِدّوؔ، گنّتونؔ، ابیّاہؔ، \li1 \v 5 مِیامِینؔ، مُعدیاہؔ، بِلگاہؔ، \li1 \v 6 شمعیاہؔ، یُویرِیبؔ، یدعیاہؔ، \li1 \v 7 سلُّوؔ، عمُوقؔ، خِلقیاہؔ، یدعیاہؔ۔ \b \lf یہوشُعؔ کے دِنوں میں یہ کاہِنوں اَور اُن کے بھائیوں کے سردار تھے۔ \b \p \v 8 اَور لیوی یہ تھے: یہوشُعؔ، بِنّوئی، قدمی ایل، شیرِبیاہؔ، یہُوداہؔ اَور متّنیاہؔ بھی جو اَپنے بھائیوں کے ہمراہ شُکر گزاری کے نغمہ گانے کا ہادی تھا۔ \v 9 اُن کے ساتھ بقبُوقیاہؔ اَور عُنّی عبادت کے وقت اُن کے سامنے کھڑے ہوتے تھے۔ \b \li1 \v 10 یہوشُعؔ یُویقیمؔ کا باپ تھا، \li1 یُویقیمؔ اِلیاشبؔ کا باپ تھا، \li1 اِلیاشبؔ یُویدعؔ کا باپ تھا، \li1 \v 11 یُویدعؔ یُوناتانؔ کا باپ تھا \li1 اَور یُوناتانؔ یدُّوعؔ کا باپ تھا۔ \b \b \lh \v 12 یُویقیمؔ کے دِنوں میں کاہِنوں کے آبائی خاندانوں کے سردار یہ تھے: \b \li1 سِرایاہؔ کے خاندان سے مرایاہؔ؛ \li1 یرمیاہؔ کے خاندان سے حننیاہؔ؛ \li1 \v 13 عزراؔ کے خاندان سے مِشُلّامؔ؛ \li1 امریاہؔ کے خاندان سے یِہُوحنانؔ؛ \li1 \v 14 مَلُّوکؔ کے خاندان سے یُوناتانؔ؛ \li1 شِبنیاہؔ\f + \fr 12‏:14 \fr*\fq شِبنیاہؔ \fq*\ft چند نُسخوں میں شِکنیاہؔ درج ہے۔\ft*\f* کے خاندان سے یُوسیفؔ؛ \li1 \v 15 حارِمؔ کے خاندان سے عدناؔ؛ \li1 مرایوتؔ\f + \fr 12‏:15 \fr*\fq مرایوتؔ \fq*\ft چند نُسخوں میں مریموتؔ درج ہے۔\ft*\f* کے خاندان سے خلقیؔ \li1 \v 16 عِدّوؔ کے خاندان سے زکریاؔہ؛ \li1 گنّتونؔ کے خاندان سے مِشُلّامؔ؛ \li1 \v 17 ابیّاہؔ کے خاندان سے زکریؔ؛ \li1 مِنیامین اَور مُعدیاہؔ کے خاندان سے پلطئی؛ \li1 \v 18 بِلگاہؔ کے خاندان سے شَمّوعؔ؛ \li1 شمعیاہؔ کے خاندان سے یُوناتانؔ؛ \li1 \v 19 یُویرِیبؔ کے خاندان سے متّنیؔ؛ \li1 یدعیاہؔ کے خاندان سے عُزّی؛ \li1 \v 20 سلُّوؔ کے خاندان سے قلّیؔ؛ \li1 عمُوقؔ کے خاندان سے عِبرؔ؛ \li1 \v 21 خِلقیاہؔ کے خاندان سے حشبیاہؔ؛ \li1 یدعیاہؔ کے خاندان سے نتنی ایل؛ \b \p \v 22 اِلیاشبؔ، یُویدعؔ، یوحانانؔ اَور یدُّوعؔ کے دِنوں میں لیویوں کے آبائی خاندانوں کے سردار اَور کاہِنوں کے داریاویشؔ شاہِ فارسؔ کی سلطنت میں \v 23 بنی لیوی کے آبائی خاندانوں کے سردار، یوحانانؔ بِن اِلیاشبؔ کے دِنوں تک تواریخ کی کِتاب میں لکھے جاتے تھے۔ \v 24 اَور حشبیاہؔ، شیرِبیاہؔ، یہوشُعؔ بِن قدمی ایل اَپنے بھائیوں سمیت لیویوں کے قائد تھے جو آمنے سامنے کھڑے ہُوا کرتے تھے اَور خُدا کے خادِم داویؔد کی ہدایت اَور ترتیب کے مُطابق اَپنی اَپنی باری پر حَمد و ثنا کیا کرتے تھے۔ \p \v 25 اَور متّنیاہؔ، بقبُوقیاہؔ، عبدیاہؔ، مِشُلّامؔ طلمُونؔ اَور عقُّوبؔ دربان تھے جو پھاٹکوں پر گوداموں کی نِگرانی کے لیٔے مُقرّر تھے۔ \v 26 اُنہُوں نے یُویقیمؔ بِن یہوشُعؔ بِن یُوصدقؔ کے دِنوں میں اَور نحمیاہ حاکم اَور عزراؔ کاہِنؔ اَور شَریعت کے مُعلّم کے دِنوں میں خدمت کی۔ \s1 یروشلیمؔ کی فصیل کی مخصُوصیت \p \v 27 یروشلیمؔ کی فصیل کی تقدیس کے وقت لیویوں کو جہاں کہیں بھی وہ رہتے تھے تلاش کیا گیا اَور اُنہیں یروشلیمؔ لایا گیا تاکہ وہ جھانجھ، سِتار اَور بربط کے ساتھ خُوشی سے شُکر گزاری کے نغمہ گا کر مخصُوصیت کی رسومات اَدا کریں۔ \v 28 موسیقاروں کو بھی یروشلیمؔ کے اِردگرد کے علاقوں سے لایا گیا۔ وہ نطُوفاتیوں کے دیہات سے \v 29 اَور بیت گِلگالؔ سے اَور گِبعؔ اَور عزماوتؔ کے علاقہ سے اِکٹھّے کئے گیٔے کیونکہ موسیقاروں نے یروشلیمؔ کے اطراف میں اَپنے لیٔے دیہات بنا لیٔے تھے۔ \v 30 جَب کاہِنؔ اَور لیوی اَپنے آپ کو رسمی طور پر پاک کر چُکے تو اُنہُوں نے لوگوں کو، پھاٹکوں کو اَور فصیل کو پاک کیا۔ \p \v 31 میں یہُوداہؔ کے اُمرا کو فصیل کے اُوپر لے گیا اَور شُکر گزاری کرنے کے لیٔے مَیں نے گانے والوں کے دو بڑے گِروہ بھی مُقرّر کئے کہ ایک گِروہ فصیل کے اُوپر مشرق کی طرف گوبر پھاٹک کی طرف چلے۔ \v 32 اَور ہوشعیاہؔ اَور یہُوداہؔ کے آدھے سربراہ اُن کے پیچھے پیچھے چلیں۔ \v 33 اَور عزریاہؔ، عزراؔ، مِشُلّامؔ، \v 34 یہُوداہؔ، بِنیامین، شمعیاہؔ، یرمیاہؔ اُن کے ساتھی تھے۔ \v 35 کچھ کاہِنؔ بھی نرسنگے لیٔے ہُوئے اَور زکریاؔہ بِن یُوناتانؔ بِن شمعیاہؔ بِن متّنیاہؔ بِن میکایاہؔ بِن زکُورؔ بِن آسفؔ بھی اُن کے ہمراہ تھا۔ \v 36 اَور اُس کے بھایٔی شمعیاہؔ، عزرایلؔ، مِلالائی، گِلَلائی، ماعیؔ، نتنی ایل، یہُوداہؔ اَور حنانیؔ مَرد خُدا داویؔد کے موسیقی کے ساز لیٔے ہُوئے تھے۔ اَور شَریعت کا مُعلّم عزراؔ جلوس کی رہنمائی کر رہاتھا۔ \v 37 چشمہ پھاٹک پر سے وہ سیدھے آگے چلتے گیٔے اَور داویؔد کے شہر کی سِیڑھیوں کے اُوپر سے فصیل کی چڑھائی کی جانِب اَور داویؔد کے محل کے اُوپر سے گزر کر مشرق کی طرف پانی کے پھاٹک کو گیٔے۔ \p \v 38 موسیقاروں کا دُوسرا گِروہ اُن کی مُخالف سمت کو گیا اَور مَیں فصیل کے اُوپر دیگر لوگوں کے ہمراہ اُن کے پیچھے پیچھے چلا اَور تنوروں کے بُرج کے پاس سے ہوکر چوڑی فصیل تک اَور \v 39 اِفرائیمؔ کے پھاٹک، یشانہؔ پھاٹک یعنی پرانے پھاٹک، مچھلی پھاٹک، حَنن ایل کے بُرج، ہمّیاہؔ کے بُرج\f + \fr 12‏:39 \fr*\fq ہمّیاہؔ \fq*\ft مُراد ایک سَو کے بُرج\ft*\f* پر سے ہوتے ہُوئے بھیڑ پھاٹک تک گیٔے اَور پہرے والوں کے پھاٹک پر رُک گیٔے۔ \p \v 40 شُکر گُزاری کرنے والے دونوں گِروہ خُدا کے گھر میں اَپنی اَپنی جگہ کھڑے ہو گئے۔ مَیں نے اَور میرے ساتھ والے آدھے اُمرا نے بھی یہی کیا۔ \v 41 اَور کاہِنؔ یعنی اِلیاقیؔم، معسیاہؔ، مِنیامین، میکایاہؔ، الیوعینائی، زکریاؔہ اَور حننیاہؔ نرسنگے لیٔے ہُوئے تھے \v 42 اَور معسیاہؔ، شمعیاہؔ، الیعزرؔ، عُزّی، یِہُوحنانؔ، ملکیاہؔ عیلامؔ اَور عزرؔ اَور گانے والے گِروہ نے اَپنے سردار یزرحیاہؔ کی زیرِ ہدایت خُوب نغمہ گائے۔ \v 43 اَور اُس دِن اُنہُوں نے خُوشی سے بہت سِی قُربانیاں چڑھائیں کیونکہ خُدا نے اُنہیں بڑی خُوشی عطا فرمائی تھی۔ عورتوں اَور بچّوں نے بھی خُوشی منائی اَور یروشلیمؔ میں جَشن منانے کی آواز دُور تک سُنایٔی دیتی تھی۔ \p \v 44 اُس وقت پہلے پھلوں اَور دہ یکیوں کے لیٔے گوداموں کے نِگران مُقرّر کئے گیٔے تاکہ جو حِصّے کاہِنوں اَور لیویوں کے لیٔے تورہ کے مُطابق نذرانے مُقرّر کئے گیٔے تھے اُنہیں شہروں کے اِردگرد کھیتوں سے جمع کرکے گوداموں میں جمع کروایا۔ کیونکہ بنی یہُوداہؔ خدمت کرنے والے کاہِنوں اَور لیویوں سے خُوش تھے۔ \v 45 داویؔد اَور اُس کے بیٹے شُلومونؔ کے اَحکام کے مُطابق اُنہُوں نے اَور اَیسے ہی موسیقاروں اَور دربانوں نے اَپنے خُدا کی عبادت کی اَور طہارت کے انتظامات کی نِگرانی کی \v 46 کیونکہ بہت عرصہ پیشتر داویؔد اَور آسفؔ کے دِنوں میں خُدا کی حَمد و ثنا اَور شُکر گزاری کے موسیقاروں کے لیٔے ہادی ہُوا کرتے تھے۔ \v 47 چنانچہ زرُبّابِیل اَور نحمیاہ کے دِنوں میں بھی تمام بنی اِسرائیل موسیقاروں اَور دربانوں کی ضروُرت کے مُطابق روزانہ حِصّے دیتے تھے۔ وہ لیویوں کے لیٔے الگ حِصّے مخصُوص کرتے تھے اَور لیوی بنی اَہرونؔ کے لیٔے حِصّے مخصُوص کرتے تھے۔ \c 13 \s1 نحمیاہ کی آخِری اِصلاحات \p \v 1 اُس دِن مَوشہ کی کِتاب تورہ بُلند آواز سے پڑھی گئی جو سَب کے سُنائی دے سکے اَور وہاں یہ لِکھّا ہُوا مِلا کہ کویٔی عمُّونی یا مُوآبی خُدا کی جماعت میں داخل نہ ہونے پایٔے، \v 2 کیونکہ وہ کھانا اَور پانی لے کر اِسرائیلیوں سے مِلنے نہ آئے بَلکہ اُن پر لعنت کرنے کے لیٔے اُنہُوں نے بِلعاؔم کو اُجرت پر رکھ لیا۔ لیکن ہمارے خُدا نے اُس لعنت کو برکت میں بدل دیا۔ \v 3 جَب لوگوں نے آئین کی یہ بات سُنی تو اُنہُوں نے مخصُوص نَسل کے تمام لوگوں کو اِسرائیل سے خارج کر دیا۔ \p \v 4 اِس سے پیشتر اِلیاشبؔ کاہِنؔ ہمارے خُدا کے گھر کے گوداموں کا نِگران تھا۔ اُس کا طُوبیاہؔ کے ساتھ بڑا نزدیکی تعلّق تھا۔ \v 5 اَور اُس نے اُسے ایک بڑا کمرہ دے رکھا تھا جو کہ پہلے اناج کی نذروں، لوبان اَور ہیکل کی اَشیا، نیز لیویوں، موسیقاروں اَور دربانوں کے لیٔے مخصُوص دہ یکی، نیز نئی مے اَور زَیتُون کا تیل کاہِنوں کے لیٔے وقف کیا ہُوا مال رکھنے کے لیٔے اِستعمال ہوتا تھا۔ \p \v 6 لیکن جَب یہ سَب ہو رہاتھا تَب میں یروشلیمؔ میں نہ تھا کیونکہ مَیں ارتخشستاؔ شاہِ بابیل کے بتّیسویں سال میں بادشاہ کے پاس واپس گیا تھا۔ کچھ عرصہ بعد مَیں نے اُس سے اِجازت چاہی \v 7 اَور واپس یروشلیمؔ آ گیا۔ یہاں مُجھے مَعلُوم ہُوا کہ طُوبیاہؔ کو خُدا کے گھر کے صحن میں کمرہ مُہیّا کرکے اِلیاشبؔ نے بڑی بُری حرکت کی ہے۔ \v 8 مُجھے بہت غُصّہ آیا اَور مَیں نے طُوبیاہؔ کا تمام گھریلو سامان کمرے سے باہر پھینک دیا۔ \v 9 اَور کمرے کو پاک صَاف کرنے کا حُکم دیا۔ تَب مَیں نے خُدا کے گھر کے ظروف، اناج کی نذروں اَور لوبان کو واپس وہاں رکھ دیا۔ \p \v 10 مُجھے یہ بھی مَعلُوم ہُوا کہ لیویوں کے مخصُوص حِصّے اُن کو نہیں دئیے گیٔے تھے اَور تمام لیوی اَور موسیقار جو ہیکل میں خدمت گزار تھے اَپنے اَپنے کھیتوں کو واپس چلے گیٔے ہیں۔ \v 11 پس مَیں نے حاکموں کو ڈانٹا اَور اُن سے پُوچھا، ”خُدا کے گھر کو کیوں نظرانداز کیا گیا؟“ پھر مَیں نے لیویوں کو جمع کرکے بُلایا اَور اُنہیں اُن کی جگہوں پر مُقرّر کر دیا۔ \p \v 12 تمام اہلِ یہُوداہؔ اناج، نئی مَے اَور تیل اِن سَب اَشیا کا دسواں حِصّہ خزانوں میں لایٔے۔ \v 13 اَور مَیں نے کاہِنؔ شلمیہؔ، صدُوقؔ محرِّر اَور ایک لیوی بنام پِدائیاہؔ کو خزانچی مُقرّر کیا اَور حاننؔ بِن زکُورؔ بِن متّنیاہؔ کو اُن کا مددگار بنایا کیونکہ یہ لوگ قابلِ اِعتماد سمجھے جاتے تھے۔ اَور یہ اُن کا کام تھا کہ وہ اَپنے ساتھی لیویوں کو اُن کے حِصّے تقسیم کریں۔ \b \p \v 14 اَے میرے خُدا، مُجھے اِس کا نیک اجر دینا اَورجو کچھ مَیں نے اَپنے خُدا کے گھر اَور اُن کے خادِموں کے لیٔے کیا ہے آپ کی نظر میں رہے۔ \b \p \v 15 اُن ہی دِنوں میں، مَیں نے دیکھا کہ یہُوداہؔ میں بعض لوگ سَبت کے دِن بھی انگور کُچلتے اَور اُن کا رس مے کے حوض سے نکالتے ہیں اَور اناج، مَے، انگور، اَنجیر اَور دیگر اَشیا کے بوجھ گدھوں پر لادتے ہیں۔ وہ یہ سَب کچھ سَبت کے دِن یروشلیمؔ میں لاتے ہیں۔ لہٰذا مَیں نے اُنہیں سخت تنبیہ کی کہ سَبت کے دِن اشیائے خُوردنی ہرگز فروخت نہ کی جایٔیں۔ \v 16 صُورؔ کے لوگ جو یروشلیمؔ میں رہتے تھے وہ بھی مچھلی اَور ہر قِسم کا مالِ تِجارت یروشلیمؔ میں لاکر سَبت کے دِن یہُوداہؔ کے لوگوں کو فروخت کرتے تھے۔ \v 17 مَیں نے یہُوداہؔ کے اُمرا کو ڈانٹا اَور اُنہیں کہا، ”تُم اَیسی بُری حرکت کیوں کرتے ہو جِس سے سَبت کی بےحُرمتی ہوتی ہے؟ \v 18 یہی تمہارے آباؤاَجداد نے کیا جِس کے باعث ہمارے خُدا یہ تمام آفات ہم پر اَور اِس یروشلیمؔ شہر پر لائے۔ اَب تُم سَبت کی بےحُرمتی کرکے اِسرائیل پر پہلے سے بھی زِیادہ غضب لانے کا باعث بَن رہے ہو۔“ \p \v 19 اِس لئے جَب سَبت سے پیشتر یروشلیمؔ کے پھاٹکوں پر شام کا دھُندلکا چھانے لگا تو مَیں نے حُکم دیا کہ پھاٹک بند کر دئیے جایٔیں اَور جَب تک سَبت گزر نہ جائے اُنہیں کھولا نہ جائے۔ مَیں نے اَپنے کچھ آدمی پھاٹکوں پر مُقرّر کر دئیے تاکہ سَبت کے دِن کویٔی بھی بوجھ شہر کے اَندر نہ لایا جا سکے۔ \v 20 سوداگروں اَور ہر قِسم کا سازوسامان فروخت کرنے والوں نے ایک یا دو دفعہ رات یروشلیمؔ کے باہر گزاری۔ \v 21 لیکن مَیں نے اُنہیں تنبیہ کی اَور کہا، ”تُم رات فصیل کے پاس کیوں گزارتے ہو؟ اگر تُم پھر اَیسا کروگے تو مَیں تُمہیں گِرفتار کرلُوں گا۔“ اُس کے بعد وہ سَبت کے دِن پھر کبھی نہ آئے۔ \v 22 تَب مَیں نے لیویوں کو حُکم دیا کہ جاؤ، اَور سَبت کے دِن کے تقدُّس کو قائِم رکھنے کے لیٔے پھاٹکوں کی نگہبانی کرو۔ \b \p اَے میرے خُدا! مُجھے اِس کا نیک اجر دینا اَور اَپنی لافانی مَحَبّت کے مُطابق مُجھ پر رحم کرنا۔ \b \p \v 23 اُن ہی دِنوں میں، مَیں نے یہُودیؔہ کے اُن مَردوں کو دیکھا جنہوں نے اشدُودؔ، عمُّون اَور مُوآب کی عورتوں سے شادیاں کی ہُوئی تھیں۔ \v 24 اُن کے آدھے بچّے اشدُودؔ کی زبان یا دیگر اَقوام کی کویٔی زبان بولتے تھے لیکن یہُودی زبان میں بات نہیں کر سکتے تھے۔ \v 25 مَیں نے اُنہیں ڈانٹ ڈپٹ کی اَور اُن پر لعنت کی۔ کچھ لوگوں کو مَیں نے مارا پِیٹا اَور اُن کے بال تک نوچ ڈالے۔ مَیں نے اُنہیں خُدا کے نام پر قَسم کھِلائی اَور کہا: ”تُم اُن کے بیٹوں کے ساتھ اَپنی بیٹیاں ہرگز نہیں بیاہوگے اَور نہ ہی اَپنا اَور اَپنے بیٹوں کا بیاہ اُن کی لڑکیوں سے کروگے۔ \v 26 کیا شُلومونؔ شاہِ اِسرائیل کے گُناہ کرنے کا باعث اَیسی ہی شادیاں نہ تھیں؟ اگرچہ بہت سِی اَقوام میں اُس کی مانند کویٔی بادشاہ نہ تھا، اُس کے خُدا اُس سے مَحَبّت کرتے تھے اَور خُدا نے اُسے تمام اِسرائیل کا بادشاہ بنایا۔ تو بھی غَیریہُودی عورتوں نے اُسے گُناہ میں پھنسایا۔ \v 27 کیا یہ ضروُری ہے کہ ہم تمہاری سُنیں کہ تُم بھی وُہی ہولناک بُرائی کرو اَور غَیریہُودی عورتوں سے شادیاں کرکے ہمارے خُدا کی بےوفائی کرو؟“ \p \v 28 اِلیاشبؔ اعلیٰ کاہِن کے بیٹے یُویدعؔ کے بیٹوں میں سے ایک سنبلّطؔ حُورونی کا داماد تھا اَور مَیں نے اُسے اَپنے پاس سے بھگا دیا۔ \b \p \v 29 اَے میرے خُدا! اُن کی اِس بدی کو یاد رکھنا کیونکہ اُنہُوں نے کہانت کو اَور کہانت اَور لیویوں کے عہد کو ناپاک کیا ہے۔ \b \p \v 30 پس مَیں نے کاہِنوں اَور لیویوں کو غَیر قوموں کی رسم و رِواج سے پاک کیا اَور ہیکل میں مُقرّرہ خدمات اَنجام دینے کے لیٔے اُن کی باریاں مُقرّر کر دیں۔ \v 31 مَیں نے مُقرّرہ اوقات پر لکڑی کی رسد اَور پہلے پھلوں کی فراہمی کا بھی اِنتظام کر دیا۔ \b \p اَے میرے خُدا مُجھے اِس کا نیک اجر دینا۔