\id NAM - Biblica® Open Urdu Contemporary Version \ide UTF-8 \h ناحُومؔ \toc1 ناحُومؔ کی نبُوّت \toc2 ناحُومؔ \toc3 ناحُومؔ \mt1 ناحُومؔ \mt2 کی نبُوّت \c 1 \p \v 1 نینوہؔ کی بابت نبُوّت۔ ناحُومؔ القوشی کی رُویا کی کِتاب۔ \b \s1 نینوہؔ کے خِلاف یَاہوِہ کا قہر \q1 \v 2 یَاہوِہ غیّور ہیں اَور اِنتقام لینے والے خُدا ہیں؛ \q2 یَاہوِہ اِنتقام لیتے ہیں اَور غضب سے معموُر ہیں۔ \q1 یَاہوِہ اَپنے مُخالفوں سے اِنتقام لیتے ہیں \q2 اَور اَپنے دُشمنوں کے خِلاف اَپنے قہر کو نازل کرتے ہیں۔ \q1 \v 3 یَاہوِہ قہر کرنے میں دھیمے اَور قُوّت میں غنی ہیں؛ \q2 یَاہوِہ مُجرم کو بے سزا نہ چھوڑیں گے۔ \q1 اُن کی راہ بگُولہ اَور گِردباد میں سے ہوکر گُزرتی ہے \q2 اَور بادل اُن کے پاؤں کی گَرد ہیں۔ \q1 \v 4 وہ سمُندر کو ڈانٹتے ہیں اَور اُسے سُکھا دیتے ہیں؛ \q2 وہ سَب دریاؤں کو سُکھا دیتے ہیں۔ \q1 باشانؔ اَور کرمِلؔ سُوکھ جاتے ہیں \q2 اَور لبانونؔ کی کونپلیں مُرجھا جاتی ہیں۔ \q1 \v 5 اُن کے سامنے پہاڑ کانپتے ہیں \q2 اَور ٹیلے پگھل جاتے ہیں۔ \q1 اُن کے سامنے تمام دُنیا \q2 اَور اُن میں رہنے والے تھرتھراتے ہیں۔ \q1 \v 6 اُن کے قہر کا سامنا کون کر سکتا ہے؟ \q2 اَور کون اُن کے ہیبت ناک غضب کو برداشت کر سَکتا ہے؟ \q1 اُن کا غُصّہ آگ کی طرح نازل ہوتاہے؛ \q2 اُن کے سامنے چٹّانیں لرز جاتی ہیں۔ \b \q1 \v 7 یَاہوِہ بھلےہیں اَور، \q2 مُصیبت میں پناہ گاہ ہیں۔ \q1 جو اُن پر توکّل رکھتے ہیں، وہ اُن کی فکر کرتے ہیں، \q2 \v 8 لیکن وہ ایک بڑے سیلاب سے \q1 نینوہؔ کو تباہ کر دیں گے؛ \q2 وہ اَپنے دُشمنوں کو تاریکی میں کھدیڑ دیں گے۔ \b \q1 \v 9 یَاہوِہ کے خِلاف جو بھی منصُوبہ باندھیں گے \q2 وہ اُسے مٹا دیں گے؛ \q2 مُصیبت دوبارہ نہ آئے گی۔ \q1 \v 10 کیونکہ چاہے اُن کے دُشمن اُلجھے ہُوئے کانٹوں کی مانند پیچیدہ \q2 اَور اَپنی مَے سے متوالے ہوں؛ \q2 تَو بھی وہ سُوکھنے کھونٹوں کی طرح جَل کر بھسم ہو جایٔیں گے۔ \q1 \v 11 اَے نینوہؔ، تُجھ میں سے ایک شخص نِکلا ہے، \q2 جو یَاہوِہ کے خِلاف بُرے منصُوبہ باندھتا ہے \q2 اَور بُرائی کی سازش کرتا ہے۔ \p \v 12 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 اگرچہ اُن کے مددگار بے شُمار ہیں، \q2 تو بھی وہ نِیست و نابود کر دئیے جایٔیں گے اَور وہ مِٹ جایٔیں گے۔ \q1 اَے یہُوداہؔ، اگرچہ مَیں نے تُجھے بہت ستایا ہے، \q2 تو بھی پھر کبھی مَیں تُجھے اَور دُکھ نہ دُوں گا۔ \q1 \v 13 اَب مَیں تمہاری گردن پر رکھے اُن کا جُوا توڑ ڈالُوں گا \q2 اَور تمہاری بِیڑیوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دُوں گا۔ \b \q1 \v 14 اَے نینوہؔ، تمہاری بابت یَاہوِہ نے ایک حُکم دیا ہے، \q2 تمہاری نَسل باقی نہ رہے گی، \q1 میں تمہاری کھودی ہُوئی مورتوں اَور ڈھالے ہُوئے بُتوں کو \q2 جو تمہارے معبُودوں کے بُت خانوں میں رکھی ہیں، تباہ کر دُوں گا۔ \q1 چونکہ تُو نکمّا ہے، \q2 اِس لئے میں تمہاری قبر کھودوں گا۔ \b \q1 \v 15 اُن پہاڑوں کی طرف نظر اُٹھاکر، \q2 اُس کے پاؤں کو دیکھ جو خُوشخبری لاتا، \q2 اَور سلامتی کا اعلان کرتا ہے! \q1 اَے یہُوداہؔ، اَپنی عیدیں منا، \q2 اَور اَپنی مَنّتیں پُوری کر۔ \q1 کیونکہ پھر بدکار تُجھ پر حملہ نہ کریں گے؛ \q2 کیونکہ وہ مُکمّل طور سے فنا کر دئیے جایٔیں گے۔ \c 2 \s1 نینوہؔ برباد ہوگا \q1 \v 1 اَے نینوہؔ، ایک حملہ آور تُجھ پر چڑھ آیا ہے، \q2 اَپنے قلعہ کو محفوظ رکھ، \q2 راہ کی نگہبانی کر، \q2 کمر کس لے، \q2 اَور اَپنی ساری طاقت کو جمع کر۔ \b \q1 \v 2 یَاہوِہ یعقوب کی ساری شان و شوکت کو، \q2 اِسرائیل کی شان کی مانند بحال کرےگا، \q1 اگرچہ غارت کرنے والوں نے اُنہیں غارت کر دیا ہے \q2 اَور اُن کے تاک کی شاخوں کو اُجاڑ دیا ہے۔ \b \q1 \v 3 تیّاری کے دِن اُس کے جنگی بہادروں کی ڈھالیں سُرخ ہیں؛ \q2 جنگی مَرد قِرمزی لباس پہنے ہیں۔ \q1 تیّاری کے دِن اُن کے رتھوں کی فولاد چمچماتی ہے؛ \q2 صنوبر کے نیزے لہرا رہے ہیں۔ \q1 \v 4 راستوں پر رتھ تیزی سے دَوڑ رہے ہیں، \q2 وہ چَوک کے میدان میں اِدھر سے اُدھر دَوڑ رہے ہیں۔ \q1 وہ مشعلوں کی مانند دِکھائی دیتے ہیں؛ \q2 وہ بجلی کی مانند کوند رہے ہیں۔ \b \q1 \v 5 وہ اَپنے مُنتخب فَوجیوں کو بُلاتا ہے، \q2 پر وہ اَپنے راستوں پر ٹھوکر کھاتے ہیں۔ \q1 اَور شہرپناہ سے ٹکراتے ہیں؛ \q2 حِفاظت کرنے والی آڑ اَپنی جگہ پر رکھ دی گئی ہے۔ \q1 \v 6 دریاؤں کے پھاٹک کھُل جاتے ہیں، \q2 اَور محل ڈھیر ہوکر رہ جاتے ہیں۔ \q1 \v 7 یہ طے ہو چُکاہے کہ شہر والے، \q2 جَلاوطنی میں لے جائے جایٔیں۔ \q1 اُن کی لونڈیاں قُمریوں کی طرح ماتم کریں، \q2 اَور چھاتِیاں پیٹیں۔ \q1 \v 8 نینوہؔ ایک حوض کی مانند ہے، \q2 اُس کا پانی نکالا جا رہاہے۔ \q1 لوگ چِلاّتے ہیں، ”ٹھہرو، ٹھہرو،“ \q2 پر کویٔی مُڑ کر نہیں دیکھتا۔ \q1 \v 9 چاندی لُوٹو! \q2 سونا لُوٹو! \q1 مال کی کویٔی اِنتہا نہیں، \q2 خزانوں میں دولت کثرت سے ہے! \q1 \v 10 وہ خالی ہے، لُوٹ لیا گیا ہے، ویران ہے! \q2 دِل پگھل جاتے ہیں، گھُٹنے لڑکھڑاتے ہیں، \q2 جِسم کانپتے ہیں، ہر چہرہ زرد ہو جاتا ہے۔ \b \q1 \v 11 اَب شیر کی ماند کہاں ہے، \q2 وہ جگہ جہاں وہ اَپنے بچّوں کو خُوراک کھِلاتے تھے، \q1 شیر، شیرنی اَور اُن کے بچّے کہاں گیٔے، \q2 جہاں وہ بے خوف پھرا کرتے تھے؟ \q1 \v 12 شیرببر اَپنے بچّوں کے لیٔے بہت شِکار مارتا تھا، \q2 اَور اَپنی شیرنی کے لیٔے شِکار کا گلا گھونٹتا تھا، \q1 اَور اَپنی ماندوں کو شِکار سے، \q2 اَور غاروں کو پھاڑے ہوئے جانوروں سے بھر دیتا تھا۔ \b \q1 \v 13 قادرمُطلق یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q2 ”مَیں تیرا مُخالف ہُوں، \q1 مَیں تمہارے رتھوں کو دُھواں بنا دُوں گا، \q2 اَور تلوار تمہارے جَوان شیروں کو نگل جائے گی۔ \q2 میں زمین پر تمہارے لیٔے کویٔی شِکار نہیں چھوڑوں گا۔ \q1 تمہارے قاصِدوں کی آوازیں، \q2 پھر کبھی سُنایٔی نہ دیں گی۔“ \c 3 \s1 نینوہؔ پر ماتم \q1 \v 1 خُونی شہر پر افسوس، \q2 وہ جھُوٹ \q1 اَور غارت گری سے بھرا ہُواہے \q2 وہ کبھی جُرم سے باز نہیں رہتا! \q1 \v 2 چابک کے چٹخنے کی آواز، \q2 پہیّوں کی کھڑکھڑاہٹ، \q1 گھوڑوں کی ٹاپ، \q2 اَور رتھوں کے ہچکولوں کی آواز! \q1 \v 3 حملہ آور لشکر، \q2 تلواروں کی چمک، \q2 اَور بھالوں کی جھلک! \q1 مقتولوں کے ڈھیر، \q2 لاشوں کے انبار، \q1 بے شُمار لاشیں، \q2 جِن سے لوگ ٹھوکریں کھاتے ہیں۔ \q1 \v 4 یہ سَب اُس کسبی اَور فاحِشہ کی بدکاری کے سبب سے ہے، \q2 جِس نے فاحِشہ پن سے قوموں کو، \q1 اَور جادُو سے لوگوں کو \q2 غُلام بنا لیا ہے۔ \b \q1 \v 5 قادرمُطلق یَاہوِہ فرماتے ہیں کہ مَیں تیرا مُخالف ہُوں۔ \q2 مَیں تُجھے تمہارے مُنہ تک ننگا کروں گا۔ \q1 اَور قوموں کو تیرا ننگا پن دِکھاؤں گا، \q2 اَور مملکتوں کو تمہاری برہنگی دِکھاؤں گا۔ \q1 \v 6 مَیں تمہارے اُوپر گندگی ڈالُوں گا، \q2 میں نفرت کا سلُوک کروں گا \q2 تُجھے رُسوا کروں گا۔ \q1 \v 7 جو کویٔی تُجھ پر نظر کرےگا بھاگ جائے گا، \q2 اَور کہے گا نینوہؔ برباد ہو رہاہے، کون اُس کے لیٔے ماتم کرےگا؟ \q2 مَیں تمہارے لیٔے تسلّی دینے والا کہاں سے لاؤں؟ \b \q1 \v 8 کیا تُو تھیبیس سے بڑھ کر ہے، \q2 جو دریائے نیل پر بسا ہُواہے، \q2 اَور اُس کے چاروں طرف پانی ہے؟ \q1 ندی اُس کی مُحافظ تھی، \q2 اَور پانی اُس کی دیوار تھا۔ \q1 \v 9 کُوشؔ اَور مِصر اُس کی بے اِنتہا طاقت تھے؛ \q2 فُوطؔ اَور لیبیا اُس کے حمایتی تھے۔ \q1 \v 10 تو بھی وہ اسیر ہُوا اَور جَلاوطنی میں گیا۔ \q2 ہر گلی کے نکّڑ پر \q1 اُس کے دُودھ پیتے بچّے پٹک کر ٹکڑے کر دئیے گیٔے۔ \q2 اُس کے مُعزّز \q1 لوگوں پر قُرعہ ڈالے گیٔے، \q2 اَور اُس کے سارے بُزرگ زنجیروں میں جکڑ دئیے گیٔے۔ \q1 \v 11 تُو بھی متوالا ہو جائے گا؛ \q2 تُو دُشمن سے بچنے کے لیٔے پناہ مانگے گا \q2 اَور خُود کو چُھپائے گا۔ \b \q1 \v 12 تمہارے سارے قلعے اَنجیر کے درختوں کی مانند ہوں گے \q2 جِن پر پہلی فصل کے پکے پھل لگے ہُوں؛ \q1 جَب اُن کو ہلایا جاتا ہے، \q2 تو کھانے والے کے مُنہ میں پھل گرتا ہے۔ \q1 \v 13 اَپنے جنگی بہادروں کو دیکھ۔ \q2 تمہارے مَرد عورتیں بَن گیٔے ہیں! \q1 تمہارے مُلک کے پھاٹک \q2 تمہارے دُشمنوں کے لیٔے کھُل گیٔے ہیں؛ \q2 آگ اڑبنگوں کو کھا گئی۔ \b \q1 \v 14 محاصرے کے لیٔے پانی بھر لے، \q2 اَپنے قلعوں کو مضبُوط کر! \q1 مٹّی تیّار کر، \q2 روند کر مَسالہ بنا، \q2 اینٹ کے سانچے کی مرمّت کر! \q1 \v 15 وہاں آگ تُجھے کھا جائے گی؛ \q2 تلوار تُجھے کاٹ ڈالے گی \q2 اَور ٹِڈّی کی طرح تُجھے کھا جائے گی۔ \q1 ٹِڈّیوں کی طرح \q2 اَپنا شُمار بڑھا! \q1 \v 16 تُم نے اَپنے سوداگروں کو \q2 آسمان کے سِتاروں سے زِیادہ بڑھا لیا ہے، \q1 لیکن وہ ٹِڈّیوں کی طرح چٹ کرکے \q2 اُڑ جاتے ہیں۔ \q1 \v 17 تمہارے مُحافظ ٹِڈّیوں کے غول کی مانند ہیں، \q2 تمہارے سردار ٹِڈّیوں کے غول کی طرح ہیں \q2 جِس کی ٹِڈّیاں سردی کے دِن دیوار کے شگافوں میں پناہ لیتی ہیں۔ \q1 لیکن سُورج نکلتے ہی اُڑ جاتی ہیں، \q2 کویٔی نہیں جانتا کہاں۔ \b \q1 \v 18 اَے اشُور کے بادشاہ، تمہارے چرواہے اُونگھتے ہیں؛ \q2 تمہارے سردار آرام سے سَو رہے ہیں۔ \q1 تمہاری رعایا پہاڑوں پر مُنتشر ہو گئی \q2 اُنہیں جمع کرنے والا کویٔی نہیں۔ \q1 \v 19 کویٔی چیز تمہارے زخموں کو شفا نہیں دے سکتی؛ \q2 تیرا زخم لاعلاج ہے۔ \q1 جو کویٔی تمہارے بارے میں سُنتا ہے \q2 وہ تمہاری بربادی پر خُوش ہوکر تالی بجاتا ہے، \q1 کیونکہ کون ہے \q2 جِس نے تیرا ظُلم نہیں سہا؟