\id JOS - Biblica® Open Urdu Contemporary Version \usfm 3.0 \ide UTF-8 \h یہوشُعؔ \toc1 یہوشُعؔ کی کِتاب \toc2 یہوشُعؔ \toc3 یہُو \mt1 یہوشُعؔ \mt2 کی کِتاب \c 1 \s1 یَاہوِہ کا یہوشُعؔ کو حُکم \p \v 1 یَاہوِہ کے خادِم مَوشہ کی وفات کے بعد یَاہوِہ نے یہوشُعؔ بِن نُونؔ سے جو مَوشہ کا مُعاوِن تھا فرمایا، \v 2 ”میرا خادِم مَوشہ مَر گیا ہے۔ لہٰذا اَب تُم اُن سَب لوگوں کے ساتھ دریائے یردنؔ کو پار کرکے اُس مُلک میں جانے کے لیٔے تیّار ہو جاؤ جو مَیں اِن لوگوں کو یعنی بنی اِسرائیل کو دیتا ہُوں۔ \v 3 اَور مَوشہ کو دئیے ہُوئے وعدہ کے مُطابق مَیں ہر وہ جگہ جہاں تُم اَپنا قدم رکھوگے تُمہیں دُوں گا۔ \v 4 بیابان سے لے کر لبانونؔ تک اَور بڑے دریائے فراتؔ سے مغرب کی جانِب بڑے سمُندر تک حِتّیوں کا سارا مُلک تمہاری مِلکیّت ہوگا۔ \v 5 زندگی بھر کویٔی شخص تمہارے سامنے کھڑا نہ رہ سکےگا۔ جَیسے مَیں مَوشہ کے ساتھ رہا وَیسے ہی تمہارے ساتھ بھی رہُوں گا؛ نہ مَیں تُمہیں چھوڑوں گا اَور نہ تُم سے دست بردار ہُوں گا۔ \v 6 اِس لیٔے مضبُوط ہو جاؤ اَور حوصلہ رکھو کیونکہ تُم اِن لوگوں کے اُس مُلک کا وارِث بننے کے لیٔے رہنمائی کروگے جسے اُنہیں دینے کی مَیں نے اُن کے آباؤاَجداد سے قَسم کھائی ہے۔ \p \v 7 ”پس زور پکڑو اَور نہایت دِلیر ہو جاؤ اَور اُس سارے آئین پر احتیاط کے ساتھ عَمل کرو جو میرے خادِم مَوشہ نے تُمہیں دیا اَور اُس سے نہ تو داہنے ہاتھ مُڑنا اَور نہ بائیں تاکہ جہاں کہیں تُم جاؤ کامیاب ہو جاؤ۔ \v 8 یہ کِتاب تورہ تمہارے مُنہ سے کبھی دُور نہ ہونے پایٔے۔ دِن اَور رات اِسی پر دھیان دیتے رہنا تاکہ جو کچھ اِس میں لِکھّا ہے اُس پر تُم احتیاط کے ساتھ عَمل کر سکو۔ تَب تمہارا اِقبال بُلند ہوگا اَور تُم کامیاب ہوگے۔ \v 9 کیا مَیں نے تُمہیں حُکم نہیں دیا؟ لہٰذا مضبُوط ہو جاؤ اَور حوصلہ رکھو۔ خوف نہ کرو اَور ہِمّت نہ ہارو کیونکہ جہاں جہاں تُم جاؤگے، یَاہوِہ تمہارے خُدا تمہارے ساتھ رہیں گے۔“ \p \v 10 تَب یہوشُعؔ نے لوگوں کے سرداروں کو حُکم دیا: \v 11 ”چھاؤنی میں ہر طرف جا کر لوگوں کو یہ حُکم دو، ’اَپنے لیٔے توشہ سفر تیّار کر لو کیونکہ تین دِن کے اَندر تُمہیں اِس جگہ یردنؔ کو پار کرکے اُس مُلک پر قابض ہونے کے لیٔے جاناہے جسے یَاہوِہ تمہارے خُدا تُمہیں مِلکیّت کے طور پر دینے والے ہیں۔‘ “ \p \v 12 لیکن بنی رُوبِنؔ بنی گادؔ اَور منشّہ کے نِصف قبیلہ سے یہوشُعؔ نے کہا، \v 13 ”جو بات یَاہوِہ کے خادِم مَوشہ نے تُم سے کہی تھی اُسے یاد رکھو، ’اِس مُلک کو تُمہیں دینے کے سبب سے یَاہوِہ تمہارے خُدا تُمہیں آرام بخشنے والے ہیں۔‘ \v 14 تمہاری بیویاں تمہارے بال بچّے اَور تمہارے مویشی اِس مُلک میں رہیں جسے مَوشہ نے یردنؔ کے مشرق میں تُمہیں دیا ہے۔ لیکن تمہارے سبھی جنگجو مَرد مُسلّح ہوکر اَپنے بھائیوں سے آگے آگے پار چلے جایٔیں اَور اُس وقت تک اُن کی مدد کریں \v 15 جَب تک کہ یَاہوِہ تمہاری طرح اُنہیں آرام نہ بخشیں اَور وہ بھی اُس مُلک پر قابض نہ ہو جایٔیں جو یَاہوِہ تمہارے خُدا اُنہیں دے رہے ہیں۔ اُس کے بعد تُم واپس لَوٹ کر اَپنے مُلک میں سکونت اِختیار کر سکتے ہو جسے یَاہوِہ کے خادِم مَوشہ نے یردنؔ کے مشرق میں طُلوع آفتاب کے وقت تُمہیں دیا تھا۔“ \p \v 16 تَب اُنہُوں نے یہوشُعؔ کو جَواب دیا، ”جو کچھ کرنے کا حُکم آپ نے ہمیں دیا ہے ہم اُسے کریں گے اَور جہاں جہاں آپ ہمیں بھیجیں گے ہم وہاں جایٔیں گے۔ \v 17 جَیسے ہم سَب اُمور میں مَوشہ کے زیرِ فرمان تھے وَیسے ہی آپ کا حُکم بھی مانیں گے۔ ہم صِرف اِتنا چاہتے ہیں کہ یَاہوِہ تمہارے خُدا تمہارے ساتھ بھی وَیسے ہی رہیں جَیسے مَوشہ کے ساتھ رہتے تھے۔ \v 18 جو کویٔی آپ کے حُکم کے خِلاف بغاوت کرے یا جو بھی حُکم آپ دے رہے ہیں اُسے نہ مانے وہ جان سے ماراجائے گا۔ آپ فقط مضبُوط ہو جاؤ اَور حوصلہ رکھو۔“ \c 2 \s1 راحبؔ اَور جاسُوس \p \v 1 تَب یہوشُعؔ بِن نُونؔ نے شِطِّیمؔ سے دو جاسُوسوں کو خُفیہ طور پر روانہ کیا اَور اُن سے کہا، ”جا کر اُس مُلک کا،“ اَور، ”خصوصاً یریحوؔ کا جائزہ لو۔“ چنانچہ وہ چلے گیٔے اَور راحبؔ نام کی کسی فاحِشہ کے گھر میں داخل ہُوئے اَور وہیں قِیام کیا۔ \p \v 2 یریحوؔ کے بادشاہ کو خبر مِلی، ”دیکھو، آج کی رات چند اِسرائیلی مُلک کی جاسُوسی کرنے کے لیٔے یہاں آئے ہُوئے ہیں۔“ \v 3 تَب یریحوؔ کے بادشاہ نے راحبؔ کے پاس یہ کہلا بھیجا: ”جو لوگ تیرے پاس آئے اَور تیرے گھر میں داخل ہُوئے ہیں اُنہیں نکال اَور یہاں لے آ کیونکہ وہ سارے مُلک کی جاسُوسی کرنے کے لیٔے آئے ہیں۔“ \p \v 4 لیکن اُس عورت نے اُنہیں لے جا کر کہیں چھُپا دیا اَور کہا، ”ہاں، وہ مَرد میرے پاس آئے تو تھے لیکن مُجھے یہ علم نہ تھا کہ وہ کہاں سے آئے ہیں۔ \v 5 اَور جَب اَندھیرا ہُوا اَور شہر کا پھاٹک بند کرنے کا وقت ہو گیا تو وہ مَرد چلے گیٔے اَور مَیں نہیں جانتی کہ وہ کدھر گیٔے۔ جلدی سے اُن کا پیچھا کرو تو شاید تُم اُنہیں پکڑ لو۔“ \v 6 (لیکن اُس نے اُنہیں چھت پر لے جا کر سَن کے ڈنٹھلوں کے نیچے چھُپا دیا جو اُس نے وہاں جمع کر رکھے تھے۔) \v 7 چنانچہ یہ لوگ جاسُوسوں کی تلاش میں اُس راہ پر چل دئیے جو یردنؔ کے گھاٹ کو جاتا ہے اَور پیچھا کرنے والوں کے باہر نکلتے ہی شہر کا پھاٹک بند کر لیا گیا۔ \p \v 8 اِس سے قبل کہ وہ جاسُوس رات کو لیٹ جاتے وہ چھت پر گئی \v 9 اَور اُن سے کہا، ”مَیں جانتی ہُوں کہ یَاہوِہ نے یہ مُلک تُمہیں دیا ہے اَور تمہارا شدید خوف ہم پر چھایا ہُواہے اَور اِس مُلک کے تمام باشِندے تمہارے خوف سے کانپ رہے ہیں۔ \v 10 کیونکہ ہم نے سُنا ہے کہ جَب تُم مِصر سے نکلے تو یَاہوِہ نے تمہارے لیٔے بحرِقُلزمؔ کے پانی کو سُکھا دیا اَور تُم نے یردنؔ کے مشرق میں بسے ہُوئے امُوریوں کے دو بادشاہوں سیحونؔ اَور عوگؔ کو بُری طرح تباہ کرکے اُن کے ساتھ کیا سلُوک کیا۔ \v 11 جَب ہم نے یہ ماجرا سُنا تو ہمارے دِل پگھل گیٔے اَور تمہارے سبب ہر شخص کا حوصلہ پست ہو گیا کیونکہ یَاہوِہ تمہارے خُدا ہی اُوپر آسمان کے اَور نیچے زمین کے خُدا ہیں۔ \p \v 12 ”لہٰذا اَب یَاہوِہ کی قَسم کھا کر کہو کہ تُم میرے خاندان کے ساتھ مہربانی سے پیش آؤگے جَیسے مَیں تمہارے ساتھ مہربانی سے پیش آئی اَور مُجھے کویٔی سچّا نِشان دو \v 13 کہ تُم میرے باپ اَور ماں کی میرے بھائیوں اَور بہنوں کی اَور اُن کے تمام متعلّقین کی جان بخش دوگے اَور ہمیں موت سے بچاؤگے۔“ \p \v 14 اُن مَردوں نے اُسے یقین دِلایا، ”ہماری جان تمہاری جان کی کفیل ہوگی، بشرطیکہ، ہم جو کر رہے ہیں اُس کا ذِکر تُم کسی سے نہ کرنا اَور جَب یَاہوِہ ہمیں یہ مُلک دیں گے تَب ہم تمہارے ساتھ مہربانی اَور وفاداری سے پیش آئیں گے۔“ \p \v 15 تَب اُس نے اُنہیں کھڑکی کی راہ سے رسّی کے ذریعہ نیچے اُتار دیا کیونکہ جِس گھر میں وہ رہتی تھی وہ شہرپناہ کا ہی حِصّہ تھا \v 16 اَور اُس نے اُن سے کہا، ”پہاڑوں پر چلے جاؤ تاکہ تلاش کرنے والے تُمہیں پا نہ سکیں اَور تین دِن تک وہیں چھُپے رہنا جَب تک کہ وہ لَوٹ نہ آئیں اَور تَب تُم اَپنی راہ لینا۔“ \p \v 17 اُن مَردوں نے اُس سے کہا، ”جو قَسم تُم نے ہمیں دی ہے ہم اُس کے پابند ہوں گے \v 18 لیکن تُم ہمارے اِس مُلک میں داخل ہوتے وقت اِس لال رسّی کو اُس کھڑکی میں باندھ دینا جِس میں سے تُم نے ہمیں نیچے اُتارا ہے اَور تُم اَپنے باپ اَور ماں اَور بھائیوں اَور اَپنے پُورے خاندان کو اَپنے گھر میں لے آنا۔ \v 19 اگر کویٔی شخص تمہارے گھر سے نکل کر کوچہ میں چلا جائے تو اُس کا خُون خُود اُسی کے سَر پر ہوگا؛ ہم اُس کے ذمّہ دار نہ ہوں گے۔ لیکن جو کویٔی تمہارے ساتھ گھر میں ہوگا اگر اُس پر کسی کا ہاتھ پڑا تو اُس کا خُون ہمارے سَر پر ہوگا۔ \v 20 لیکن اگر تُم ہماری یہ بات کسی اَور پر ظاہر کروگی تو ہم اِس قَسم کے پابند نہیں رہیں گے جو تُم نے ہمیں کھِلائی ہے۔“ \p \v 21 اُس نے کہا، ”مُجھے منظُور ہے۔ تمہارے قول کے مُطابق ہی ہو۔“ \p تَب اُس نے اُنہیں روانہ کیا اَور وہ چلے گیٔے اَور اُس نے وہ لال رسّی کھڑکی میں باندھ دی۔ \p \v 22 اَور وہ جا کر پہاڑوں پر پہُنچے جہاں وہ تین دِن تک رہے یہاں تک کہ اُن کا تعاقب کرنے والے سارے راستے پر اُنہیں ڈھونڈتے رہے اَور نہ پا کر لَوٹ آئے۔ \v 23 تَب وہ دونوں مَرد واپس لَوٹے اَور پہاڑوں پر سے اُتر کر دریا کو پار کرکے یہوشُعؔ بِن نُونؔ کے پاس آئے اَورجو کچھ اُن پر گزرا تھا اُن کو بتا دیا۔ \v 24 اُنہُوں نے یہوشُعؔ سے کہا، ”یقیناً یَاہوِہ نے وہ سارا مُلک ہمارے ہاتھ میں کر دیا ہے کیونکہ تمام لوگ ہمارے سبب سے خوفزدہ ہوکر کانپ رہے ہیں۔“ \c 3 \s1 بنی اِسرائیل کا یردنؔ کو پار کرنا \p \v 1 صُبح ہوتے ہی یہوشُعؔ تمام بنی اِسرائیل کے ساتھ شِطِّیمؔ سے کوچ کرکے یردنؔ کے کنارے پر آئے اَور پار اُترنے سے پہلے وہاں قِیام کیا۔ \v 2 تین دِن کے بعد سرداروں نے چھاؤنی کے درمیان جا کر \v 3 لوگوں کو حُکم دیا: ”جَب تُم لیوی کاہِنوں کو یَاہوِہ اَپنے خُدا کے عہد کا صندُوق اُٹھائے ہُوئے دیکھو تو تُم اَپنی جگہ سے کوچ کرکے اُس کے پیچھے پیچھے چلنے لگنا۔ \v 4 تَب تُم جان لوگے کہ تُمہیں کس راہ سے چلنا ہے کیونکہ اِس سے قبل تُم اِس راستہ سے کبھی نہیں گزرے۔ البتّہ اَپنے اَور صندُوق کے درمیان تقریباً نَو سو میٹر کا فاصلہ رکھنا۔ اُس کے قریب مت جانا۔“ \p \v 5 یہوشُعؔ نے لوگوں سے فرمایا، ”اَپنے آپ کو مُقدّس کر لو کیونکہ کل کے دِن یَاہوِہ تمہارے درمیان عجِیب و غریب کام کریں گے۔“ \p \v 6 پھر یہوشُعؔ نے کاہِنوں سے فرمایا، ”تُم عہد کا صندُوق لے کر لوگوں کے آگے آگے چلو۔“ چنانچہ اُنہُوں نے اُسے اُٹھایا اَور وہ اُن کے آگے آگے چلنے لگے۔ \p \v 7 اَور یَاہوِہ نے یہوشُعؔ سے فرمایا، ”آج کے دِن سے مَیں تمام اِسرائیلیوں کے سامنے تُمہیں سرفراز کرنا شروع کروں گا تاکہ وہ جان لیں کہ جَیسے مَیں مَوشہ کے ساتھ تھا وَیسے ہی تمہارے ساتھ بھی ہُوں۔ \v 8 اَور تُم عہد کا صندُوق اُٹھانے والے کاہِنوں کو یہ حُکم دینا، ’جَب تُم یردنؔ کے کنارے پہُنچو تو پانی میں جا کر کھڑے ہو جانا۔‘ “ \p \v 9 یہوشُعؔ نے بنی اِسرائیل سے فرمایا، ”پاس آکر یَاہوِہ اَپنے خُدا کا کلام سُنو، \v 10 یہوشُعؔ نے کہا اُس سے تُم جان جاؤگے کہ زندہ خُدا تمہارے درمیان ہیں اَور وہ یقیناً تمہارے سامنے سے کنعانیوں حِتّیوں حِوّیوں پَرزّیوں گِرگاشیوں امُوریوں اَور یبُوسیوں کو نکال دیں گے۔ \v 11 دیکھو ساری زمین کے خُدا کے عہد کا صندُوق تمہارے آگے آگے یردنؔ میں جانے کو ہے۔ \v 12 اِس لیٔے اَب اِسرائیل کے ہر قبیلہ میں سے ایک ایک آدمی لے کر بَارہ آدمیوں کو مُنتخب کرنا۔ \v 13 اَور جِس گھڑی ساری زمین کے خُدا یَاہوِہ کا عہد کا صندُوق اُٹھانے والے کاہِنوں کے قدم یردنؔ کے پانی میں پڑیں گے اُس وقت یردنؔ کا اُوپر سے بہتا ہُوا پانی تھم جائے گا اَور اُس کا ڈھیر لگ جائے گا۔“ \p \v 14 تَب لوگوں نے یردنؔ کے پار جانے کے لیٔے اَپنی چھاؤنی سے کوچ کیا اَور عہد کا صندُوق اُٹھائے ہُوئے کاہِنؔ اُن کے آگے آگے ہو لیٔے۔ \v 15 فصل کے تمام ایّام میں یردنؔ کا پانی اَپنے کناروں سے اُوپر چڑھ کر بہا کرتا ہے۔ پھر بھی جوں ہی صندُوق اُٹھانے والے کاہِنؔ یردنؔ پر پہُنچے اَور اُن کے قدموں نے کنارے کے پانی کو چھُوا، \v 16 تو جو پانی اُوپر کی طرف سے بہہ کر آ رہاتھا وہ بہت دُور آدمؔ کے شہر کے پاس جو ضارِتھانؔ کے پاس ہے رُک کر ایک ڈھیر میں تبدیل ہو گیا اَورجو پانی نیچے عراباہؔ کے سمُندر یعنی بحرمُردار کی طرف جاتا ہے وہ بالکُل الگ ہو چُکاتھا اَور لوگ عَین یریحوؔ کے مقابل پار اُترگئے۔ \v 17 اَور جَب تمام اِسرائیلی پار اُتر رہے تھے تو جو کاہِنؔ یَاہوِہ کے عہد کا صندُوق اُٹھائے ہُوئے تھے وہ یردنؔ کے درمیان خشک زمین پر ڈٹ کر کھڑے رہے جَب تک کہ ساری قوم خشک زمین پر سے گزر نہ گئی۔ \c 4 \p \v 1 جَب ساری قوم یردنؔ کے پار اُتر گئی تو یَاہوِہ نے یہوشُعؔ سے کہا، \v 2 ”ہر قبیلہ میں سے ایک ایک آدمی لے کر بَارہ آدمی مُنتخب کرو، \v 3 اَور اُنہیں یہ حُکم دو کہ وہ یردنؔ کے درمیان سے ٹھیک اُس جگہ سے جہاں کاہِنؔ کھڑے تھے بَارہ پتّھر لیں اَور اُنہیں اَپنے ساتھ لے جا کر اُس جگہ رکھیں جہاں آج کی رات تُم قِیام کروگے۔“ \p \v 4 تَب یہوشُعؔ نے اُن بَارہ آدمیوں کو جنہیں اُنہُوں نے بنی اِسرائیل کے ہر قبیلہ میں سے ایک ایک کرکے مُنتخب کیا تھا بُلایا، \v 5 اَور یہوشُعؔ نے کہا اُن سے کہا، ”تُم خُدا اَپنے یَاہوِہ کے عہد کے صندُوق کے آگے آگے یردنؔ کے درمیان جاؤ اَور تُم میں سے ہر ایک اِسرائیل کے قبیلوں کے شُمار کے مُطابق ایک ایک پتّھر اَپنے کندھے پر اُٹھالے، \v 6 تاکہ یہ تمہارے درمیان ایک نِشان ہو اَور جَب آئندہ زمانہ میں تمہاری اَولاد یہ پُوچھے، ’اِن پتّھروں کا کیا مطلب ہے؟‘ \v 7 تو تُم اُنہیں یہ جَواب دینا کہ یَاہوِہ کے عہد کے صندُوق کے سامنے یردنؔ کے پانی کا بہنا رُک گیا تھا، کیونکہ جَب اُسے یردنؔ کے پار لے جایا جا رہاتھا تَب یردنؔ کا پانی دو حِصّے ہو گیا۔ یُوں یہ پتّھر ہمیشہ کے لیٔے بنی اِسرائیل کے لیٔے یادگار ٹھہریں گے۔“ \p \v 8 چنانچہ بنی اِسرائیل نے یہوشُعؔ کے حُکم کے مُطابق کیا اَور جَیسا یَاہوِہ نے یہوشُعؔ سے کہاتھا وَیسا ہی اُنہُوں نے بنی اِسرائیل کے قبیلوں کے شُمار کے مُطابق یردنؔ کے درمیان سے بَارہ پتّھر اُٹھائے اَور اُنہیں اَپنے ساتھ اَپنی قِیام گاہ تک لے جا کر وہاں رکھ دیا۔ \v 9 اَور یہوشُعؔ نے وہ بَارہ پتّھر نصب کئے جو یردنؔ کے درمیان ٹھیک اُس جگہ تھے جہاں عہد کا صندُوق اُٹھانے والے کاہِنؔ کھڑے تھے اَور آج کے دِن تک وہ پتّھر وہیں مَوجُود ہیں۔ \p \v 10 اَورجو کاہِنؔ صندُوق اُٹھائے ہُوئے تھے وہ اُس وقت تک یردنؔ کے درمیان کھڑے رہے جَب تک کہ جو کچھ بھی یَاہوِہ نے یہوشُعؔ کو حُکم دیا تھا لوگوں نے وہ سَب وَیسا ہی کیا، جَیسا کہ مَوشہ نے یہوشُعؔ کو ہدایت دی تھی۔ لوگ جلدی سے آگے بڑھے۔ \v 11 اَور جَیسے ہی سَب لوگ پار اُترے یَاہوِہ کے عہد کا صندُوق اَور کاہِنؔ بھی لوگوں کے رُوبرو اُس پار اُترگئے۔ \v 12 اَور بنی رُوبِنؔ بنی گادؔ اَور منشّہ کے آدھے قبیلہ کے لوگ مَوشہ کے کہنے کے مُطابق ہتھیار اُٹھائے ہُوئے بنی اِسرائیل کے آگے آگے پار ہُوئے۔ \v 13 تقریباً چالیس ہزار مُسلّح آدمی یَاہوِہ کے حُضُور پار ہوکر یریحوؔ کے میدانوں میں پہُنچے تاکہ جنگ کریں۔ \p \v 14 اُس دِن یَاہوِہ نے سارے اِسرائیلیوں کے سامنے یہوشُعؔ کو سرفراز کیا اَور جَیسے وہ مَوشہ کا اِحترام کرتے تھے وَیسے ہی زندگی بھر اُن کا اِحترام کرتے رہے۔ \p \v 15 تَب یَاہوِہ نے یہوشُعؔ سے کہا، \v 16 ”گواہی کا صندُوق اُٹھائے ہُوئے کاہِنوں کو حُکم دو کہ وہ یردنؔ میں سے نکل آئیں۔“ \p \v 17 چنانچہ یہوشُعؔ نے کاہِنوں کو حُکم دیا، ”یردنؔ میں سے نکل آؤ۔“ \p \v 18 اَور کاہِنؔ یَاہوِہ کے عہد کا صندُوق اُٹھائے ہُوئے دریا میں سے نکل آئے اَور جوں ہی اُنہُوں نے اَپنے قدم خشک زمین پر رکھے یردنؔ کا پانی اَپنی جگہ واپس آ گیا اَور پہلے کی طرح اَپنے کناروں کے اُوپر سے بہنے لگا۔ \p \v 19 پہلے مہینے کے دسویں دِن لوگ یردنؔ سے نکل کر یریحوؔ کی مشرقی سرحد پر گِلگالؔ میں خیمہ زن ہُوئے۔ \v 20 اَور یہوشُعؔ نے اُن بَارہ پتّھروں کو جنہیں وہ یردنؔ سے نکال لایٔے تھے گِلگالؔ میں نصب کیا۔ \v 21 اَور اُنہُوں نے بنی اِسرائیل سے کہا، ”آئندہ جَب تمہاری اَولاد اَپنے اَپنے آباؤاَجداد سے پُوچھے، ’اِن پتّھروں کا کیا مطلب ہے؟‘ \v 22 تو اُن سے کہنا، ’اِسرائیل خشک زمین پر سے ہوتے ہُوئے یردنؔ پار کر گیٔے تھے۔‘ \v 23 کیونکہ یَاہوِہ تمہارے خُدا نے تمہارے پار ہونے تک یردنؔ کے پانی کو تمہارے سامنے سے ہٹا کر خشک کر دیا تھا۔ یَاہوِہ تمہارے خُدا نے یردنؔ کے ساتھ وَیسا ہی کیا جَیسا اُنہُوں نے بحرِقُلزمؔ کے ساتھ کیا تھا جَب اُنہُوں نے اُسے ہمارے پار ہونے تک یردنؔ کے پانی کو سُکھائے رکھا تھا۔ \v 24 اُنہُوں نے یہ اِس لیٔے کیا تاکہ دُنیا کی ساری قومیں جان لیں کہ یَاہوِہ کا ہاتھ زورآور ہے اَور تُم ہمیشہ یَاہوِہ اَپنے خُدا کا خوف مانتے رہو۔“ \c 5 \p \v 1 جَب یردنؔ کے مغرب میں بسے ہُوئے امُوریوں کے تمام بادشاہوں اَور ساحِل پر رہنے والے سَب کنعانی بادشاہوں نے یہ سُنا کہ کس طرح یَاہوِہ نے ہمارے پار ہونے تک بنی اِسرائیل کے سامنے یردنؔ کے پانی کو ہٹا کر خشک کر دیا تو اُن کے دِل پگھل گیٔے اَور اُن میں بنی اِسرائیل کا مُقابلہ کرنے کی ہمّت نہ رہی۔ \s1 گِلگالؔ میں ختنہ اَور عیدِفسح کا جَشن \p \v 2 اُس وقت یَاہوِہ نے یہوشُعؔ سے کہا، ”چقماق کی چھُریاں بنوا کر بنی اِسرائیل کا بیابان میں پیدا ہُوئے بچّوں کا ختنہ کرا دیں۔“ \v 3 چنانچہ یہوشُعؔ نے چقماق کی چھُریاں بنائیں اَور گیبیتؔ حارالوتؔ یعنی بُریدہ چمڑیوں کی پہاڑی پر بنی اِسرائیل کا ختنہ کیا۔ \p \v 4 اَور یہ یہوشُعؔ نے اِس لیٔے ختنہ کیا کہ مِصر سے نکل کر آئے ہُوئے تمام لوگوں میں سے جتنے جنگجو نوجوان تھے وہ مِصر سے نکل آنے کے بعد بیابان میں راستہ ہی میں مَر گیٔے تھے۔ \v 5 اُن تمام لوگوں کا تو ختنہ ہو چُکاتھا جو نکل آئےتھے لیکن اِن سَب کا ختنہ نہ ہُوا تھا جو مِصر سے نکلنے کے بعد سفر کے دَوران بیابان میں پیدا ہُوئے تھے۔ \v 6 بنی اِسرائیل چالیس بَرس تک بیابان میں پھرتے رہے جَب تک کہ مِصر سے نکلے ہُوئے سَب جنگجو نوجوان فنا نہ ہو گیٔے کیونکہ اُنہُوں نے یَاہوِہ کی نافرمانی کی تھی۔ یَاہوِہ نے اُن ہی سے قَسم کھائی تھی کہ وہ اُس مُلک کو جہاں دُودھ اَور شہد کی نہریں بہتی ہیں دیکھ بھی نہ پائیں گے جسے اُنہُوں نے ہمیں دینے کی اُن کے آباؤاَجداد سے قَسم کھائی تھی۔ \v 7 لہٰذا اُن ہی کے بیٹوں کا جو خُدا کی طرف سے اُن کی جگہ برپا کئے گیٔے تھے یہوشُعؔ نے ختنہ کیا۔ وہ اَب تک نامختون تھے کیونکہ راہ میں اُن کا ختنہ نہ ہو پایاتھا۔ \v 8 جَب قوم کے تمام لوگوں کا ختنہ ہو چُکا تو وہ اَچھّے ہونے تک وہیں ہی میں مُقیم رہے۔ \p \v 9 تَب یَاہوِہ نے یہوشُعؔ سے کہا، ”آج کے دِن مَیں نے تمہاری مِصر والی ملامت کو تُم سے دُور کر دیا۔“ اِس لیٔے وہ جگہ آج تک گِلگالؔ\f + \fr 5‏:9 \fr*\fq گِلگالؔ \fq*\ft عِبرانی میں لُڑھکنا\ft*\f* کہلاتی ہے۔ \p \v 10 اَور بنی اِسرائیل نے اُسی ماہ کی چودھویں تاریخ کی شام کو جَب کہ وہ یریحوؔ کے میدانوں میں گِلگالؔ کے مقام پر خیمہ زن تھے عیدِفسح منائی۔ \v 11 اَور عید فسح کے دُوسرے دِن اُنہُوں نے اُس مُلک کی پیداوار میں سے بے خمیری روٹی اَور اُسی دِن سے بھُنی ہُوئی بالیں بھی کھا لیں۔ \v 12 اَور جِس دِن اُنہُوں نے اُس مُلک کی پیداوار کھانا شروع کی اُس کے دُوسرے دِن سے منّا کا اُترنا موقُوف ہو گیا اَور آگے پھر کبھی بنی اِسرائیل کو منّا نہ مِلا۔ لیکن اُس سال اُنہُوں نے کنعانؔ کی پیداوار کھائی۔ \s1 یریحوؔ کی تسخیر \p \v 13 اَور جَب یہوشُعؔ یریحوؔ کے نزدیک تھے تو اُنہُوں نے اَپنی آنکھیں اُٹھائیں اَور دیکھا کہ ایک آدمی اَپنے ہاتھ میں ننگی تلوار لیٔے اُن کے مقابل کھڑا ہے۔ یہوشُعؔ نے اُس کے قریب جا کر پُوچھا، ”تُم ہماری طرف ہو، یا ہمارے دُشمنوں کی طرف؟“ \p \v 14 اُس نے جَواب دیا، ”نہیں بَلکہ مَیں اِس وقت یَاہوِہ کی فَوج کے سپہ سالار کی حیثیت سے آیا ہُوں۔“ تَب یہوشُعؔ نے زمین پر مُنہ کے بَل گِر کر سَجدہ کیا اَور اُس سے پُوچھا، ”میرے آقا کا اَپنے خادِم کے لیٔے کیا پیغام ہے؟“ \p \v 15 یَاہوِہ کی فَوج کے سپہ سالار نے جَواب دیا، ”اَپنے جُوتے اُتار دو کیونکہ جِس جگہ پر تُم کھڑے ہو وہ مُقدّس ہے۔“ اَور یہوشُعؔ نے وَیسا ہی کیا۔ \c 6 \p \v 1 اہلِ یریحوؔ نے بنی اِسرائیل کی وجہ سے شہر کا پھاٹک مضبُوطی سے بند کیا ہُوا تھا۔ نہ کویٔی باہر جاتا اَور نہ کویٔی اَندر آتا تھا۔ \p \v 2 تَب یَاہوِہ نے یہوشُعؔ سے کہا، ”دیکھ، مَیں نے یریحوؔ کو اُس کے بادشاہ اَور زبردست سُورماؤں سمیت تمہارے ہاتھ میں کر دیا ہے۔ \v 3 تمام مُسلّح مَردوں کو لے کر شہر کے گِرد گشت لگاؤ۔ چھ دِن تک اَیسا ہی کرتے رہو \v 4 اَور سات کاہِنؔ صوفار یعنی مینڈھوں کے سینگوں کے سات نرسنگے لیٔے ہُوئے صندُوق کے آگے آگے چلیں۔ ساتویں دِن تُم شہر کے گِرد سات بار گشت لگانا اَور کاہِنؔ اَپنے نرسنگے پھُونکتے رہیں۔ \v 5 جَب تُم اُنہیں نرسنگوں کو زور سے پھُونکتے سُنو تو سَب لوگ زور سے نعرے لگائیں۔ اُس وقت شہر کی فصیل گِر جائے گی اَور لوگ اُس پر اَپنے اَپنے سامنے سیدھے چڑھ جایٔیں گے۔“ \p \v 6 چنانچہ یہوشُعؔ بِن نُونؔ نے کاہِنوں کو بُلاکر اُن سے کہا، ”یَاہوِہ کے عہد کے صندُوق کو اُٹھالو اَور سات کاہِنؔ اُس کے آگے آگے نرسنگے لیٔے ہُوئے چلیں۔“ \v 7 اَور اُنہُوں نے لوگوں کو حُکم دیا، ”آگے بڑھو اَور شہر کے گِرد گشت لگاؤ اَور مُسلّح مَرد یَاہوِہ کے عہد کے صندُوق کے آگے آگے چلیں۔“ \p \v 8 اَور جَب یہوشُعؔ لوگوں سے یہ باتیں کہہ چُکے تو وہ سات کاہِنؔ جو یَاہوِہ کے سامنے سات نرسنگے لیٔے ہُوئے تھے اَپنے نرسنگے پھُونکتے ہُوئے چلے اَور یَاہوِہ کا عہد کا صندُوق اُن کے پیچھے پیچھے چلا۔ \v 9 مُسلّح سپاہی اُن کاہِنوں کے آگے آگے چلے جو نرسنگے پھُونک رہے تھے اَور پچھلے سپاہی صندُوق کے پیچھے پیچھے چلے اَور نرسنگوں کی آواز لگاتار گونج رہی تھی۔ \v 10 یہوشُعؔ نے لوگوں کو حُکم دیا تھا، ”نہ تو جنگ کا نعرہ لگانا نہ اَپنی آوازیں بُلند کرنا بَلکہ اَپنے مُنہ بند رکھنا اَور جَب مَیں تُمہیں للکارنے کا حُکم دُوں تَب للکارنا!“ \v 11 اِس طرح اُنہُوں نے یَاہوِہ کے عہد کے صندُوق کا ایک بار شہر کے گِرد چکّر لگوایا۔ پھر وہ سَب چھاؤنی میں واپس ہُوئے اَور رات وہیں گزاری۔ \p \v 12 دُوسرے دِن یہوشُعؔ صُبح سویرے اُٹھے اَور کاہِنوں نے یَاہوِہ کے عہد کا صندُوق اُٹھایا۔ \v 13 اَور وہ سات کاہِنؔ نرسنگے لیٔے ہُوئے یَاہوِہ کے عہد کے صندُوق کے آگے آگے چل رہے تھے اَور نرسنگے پھُونکتے جا رہے تھے۔ مُسلّح آدمی اُن کے آگے تھے اَور عقب والے سپاہی یَاہوِہ کے صندُوق کے پیچھے اَور نرسنگوں کی آواز گونجتی چلی جا رہی تھی۔ \v 14 اِس طرح دُوسرے دِن بھی اُنہُوں نے شہر کے گِرد ایک بار چکّر لگایا اَور پھر چھاؤنی میں آ گئے۔ وہ چھ دِن تک اَیسا ہی کرتے رہے۔ \p \v 15 ساتویں دِن وہ علی الصبح اُٹھ کر اِسی طرح شہر کے گِرد گھُومے۔ اُس دِن اُنہُوں نے شہر کے سات چکّر لگائے۔ \v 16 ساتویں بار جَب کہ کاہِنوں نے زور سے نرسنگے پھُونکے تَب یہوشُعؔ نے لوگوں کو حُکم دیا، ”للکارو! کیونکہ یَاہوِہ نے یہ شہر تُمہیں دے دیا ہے! \v 17 یہ شہر اَورجو کچھ اِس کے اَندر ہے سَب یَاہوِہ کی نذر کیا جائے گا۔ صِرف راحبؔ فاحِشہ اَور اُس کے ساتھ اُس کے گھر کے سَب لوگ زندہ بچیں گے کیونکہ اُس نے ہمارے بھیجے ہُوئے جاسُوسوں کو پناہ دی تھی۔ \v 18 لیکن نذر کی مخصُوص چیزوں کو ہاتھ نہ لگانا۔ کہیں اُن میں سے کویٔی شَے لے کر اَپنے اُوپر تباہی نہ لے آنا۔ اَیسا کروگے تو تُم اِسرائیل کی چھاؤنی پر تباہی لاؤگے اَور اُس پر کویٔی آفت کھڑی کر دوگے۔ \v 19 سَب چاندی اَور سونا اَور کانسے اَور لوہے کے سارے ظروف یَاہوِہ کے لیٔے مُقدّس ہیں اَور وہ اُن ہی کے خزانہ میں جایٔیں گے۔“ \p \v 20 پھر نرسنگے پھُونکے گیٔے اَور لوگوں نے للکارنا شروع کیا اَور جَب نرسنگوں کی آواز سُن کر لوگوں نے زور سے للکارا تو دیوار گِر گئی اَور ہر آدمی سیدھا اَندر کی طرف لپکا اَور اُنہُوں نے شہر پر قبضہ کر لیا۔ \v 21 اُنہُوں نے شہر کو یَاہوِہ کی نذر کیا اَور اُس کے اَندر کی ہر جاندار چیز کو یعنی مَردوں اَور عورتوں جَوانوں اَور ضعیفوں مویشیوں بھیڑوں اَور گدھوں الغرض ہر کسی کو تلوار سے مار ڈالا۔ \p \v 22 یہوشُعؔ نے اُن دو آدمیوں سے جنہوں نے مُلک میں جاسُوسی کی تھی کہا، ”اَپنی قَسم کے مُطابق اُس فاحِشہ کے گھر جاؤ، اُسے اَور جتنے لوگ اُس کے گھر میں ہُوں اُنہیں نکال لاؤ۔“ \v 23 چنانچہ وہ نوجوان جنہوں نے جاسُوسی کی تھی اَندر چلے گیٔے اَور راحبؔ کو اُس کے والدین اَور بھائیوں اَور اُن سَب کو جو اُن کے یہاں تھے نکال لایٔے۔ اُنہُوں نے اُس کے پُورے خاندان کو نکال لیا اَور اُنہیں بنی اِسرائیل کی چھاؤنی کے باہر ایک جگہ بِٹھا دیا۔ \p \v 24 پھر اُنہُوں نے سارے شہر کو اَورجو کچھ اُس میں تھا آگ لگا کر پھُونک ڈالا لیکن چاندی اَور سونے کو اَور کانسے اَور لوہے کے ظروف کو یَاہوِہ کے گھر کے خزانہ میں محفوظ کر دیا۔ \v 25 لیکن یہوشُعؔ نے راحبؔ فاحِشہ اَور اُس کے خاندان کو اَور اُن سَب کو جو اُس کے ساتھ تھے سلامت بچا لیا کیونکہ اُس نے اُن آدمیوں کو چھپایا تھا جنہیں یہوشُعؔ نے جاسُوسوں کے طور پر یریحوؔ بھیجا تھا اَور آج کے دِن تک اُس کی بُودوباش اِسرائیل کے درمیان ہے۔ \p \v 26 اُس وقت یہوشُعؔ نے یہ قَسم کھائی کہ: ”وہ شخص یَاہوِہ کے حُضُور ملعُون ٹھہرے گا، جو اِس یریحوؔ شہر کو پھر سے تعمیر کرنے کا بیڑا اُٹھائے: \q1 ”اُس کی بُنیاد رکھےگا؛ \q2 وہ اَپنے بڑے بیٹے کو کھو دے گا، \q1 اَور اَپنے چُھوٹے بیٹے کی جان گنوا کر \q2 اُس کے پھاٹک لگوائے گا۔“ \p \v 27 اَور یَاہوِہ یہوشُعؔ کے ساتھ تھے اَور سارے مُلک میں اُن کی شہرت پھیل گئی۔ \c 7 \s1 عکنؔ کا گُناہ \p \v 1 لیکن بنی اِسرائیل نے نذر کی ہُوئی چیزوں میں خیانت کی۔ عکنؔ بِن کرمی بِن زبدیؔ\f + \fr 7‏:1 \fr*\fq زبدیؔ \fq*\ft چند نُسخوں میں زِمریؔ لِکھا ہے۔\ft*\f* بِن زیراحؔ نے جو بنی یہُوداہؔ کے قبیلہ کا تھا اُن میں سے چند چیزیں لے لی تھیں اِس لیٔے یَاہوِہ کا قہر اِسرائیل پر بھڑکا۔ \p \v 2 اَور یہوشُعؔ نے یریحوؔ سے عَیؔ کو جو بیت ایل کے مشرق میں بیت آوِنؔ کے قریب واقع ہے کچھ لوگوں کو یہ کہہ کر بھیجا، ”جاؤ اَور اُس علاقہ کا جائزہ لے کر آؤ۔“ چنانچہ اُن لوگوں نے جا کر عَیؔ کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ \p \v 3 جَب وہ یہوشُعؔ کے پاس لَوٹے تو کہا، ”سَب لوگوں کو عَیؔ جانے کی ضروُرت نہیں۔ صِرف دو یا تین ہزار مَرد ہی جا کر اُسے قبضہ میں لے لیں۔ سَب لوگوں کو زحمت نہ دے کیونکہ وہاں تھوڑے سے لوگ ہیں۔“ \v 4 چنانچہ تقریباً تین ہزار لوگوں نے چڑھائی کی لیکن عَیؔ کے لوگوں نے اُنہیں مار بھگایا۔ \v 5 اَور عَیؔ کے باشِندوں نے اُن میں سے تقریباً چھتّیس آدمیوں کو مار بھی ڈالا اَور شہر کے پھاٹک سے پتّھر کے کھدانوں\f + \fr 7‏:5 \fr*\fq پتّھر کے کھدانوں \fq*\ft قدیمی نُسخوں میں شباریمؔ لِکھا ہے\ft*\f* تک اُن کا پیچھا کرکے ڈھلان تک اُن کو مارتے چلے گیٔے۔ اِس وجہ سے سپاہیوں کے دِلوں پر ہیبت طاری ہو گئی۔ \p \v 6 یہوشُعؔ نے اَپنے کپڑے پھاڑے اَور وہ یَاہوِہ کے عہد کے صندُوق کے سامنے مُنہ کے بَل زمین پر گِر پڑے اَور شام تک وہیں پڑے رہے۔ اِسرائیلی بُزرگوں نے بھی اَیسا ہی کیا اَور اَپنے سَر پر خاک ڈالی۔ \v 7 اَور یہوشُعؔ نے کہا، ”ہائے افسوس! اَے یَاہوِہ قادر آپ اِس قوم کو امُوریوں کے ہاتھوں میں دے کر تباہ کرنے کے لیٔے یردنؔ کے اِس پار کیوں لائے؟ کاش کہ ہم یردنؔ کے اُس پار ہی رہنے پر راضی ہو جاتے! \v 8 اَے خُداوؔند! اَب جَب کہ بنی اِسرائیل نے اَپنے دُشمنوں سے شِکست کھائی ہے تو مَیں کیا کہُوں؟ \v 9 کیونکہ کنعانی اَور اِس مُلک کے اَور لوگ یہ سُن کر ہمیں گھیر لیں گے اَور ہمارا نام زمین پر سے مٹا ڈالیں گے۔ پھر آپ اَپنے عظیم نام کے لیٔے کیا کریں گے؟“ \p \v 10 یَاہوِہ نے یہوشُعؔ سے کہا، ”اُٹھ کھڑا ہو۔ تُو کیوں اِس طرح اوندھا پڑا ہے؟ \v 11 بنی اِسرائیل نے گُناہ کیا ہے۔ اُنہُوں نے میرے اُس عہد کو توڑا ہے جِس پر مَیں نے اُنہیں قائِم رہنے کا حُکم دیا تھا۔ اُنہُوں نے نذر کی ہُوئی چند چیزیں لی ہیں۔ اُنہُوں نے چوری کی اَور جھُوٹ بولا اَور اُنہیں اَپنے اَسباب میں رکھ دیا۔ \v 12 اِسی وجہ سے بنی اِسرائیل اَپنے دُشمنوں کے سامنے ٹھہر نہیں سکتے۔ وہ اَپنی پیٹھ پھیر کر بھاگ جاتے ہیں کیونکہ وہ تباہی کے مُستحق قرار دئیے گیٔے ہیں۔ اَور اگر تُم اَپنے درمیان سے نذر کی ہُوئی ہر چیز کو نِیست و نابود نہ کروگے تو آئندہ مَیں تمہارے ساتھ نہ رہُوں گا۔ \p \v 13 ”جاؤ، اَور لوگوں کو پاک کرو۔ اُن سے کہو، ’کل کی تیّاری کے لیٔے اَپنے آپ کو پاک کر لیں کیونکہ یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: اَے اِسرائیلیوں! تمہارے درمیان نذر کی ہُوئی چیز مَوجُود ہے اَور جَب تک تُم اُسے دُور نہ کروگے تُم اَپنے دُشمنوں کے سامنے ٹھہر نہیں سکوگے۔ \p \v 14 ” ’صُبح کو تُم اَپنے اَپنے قبیلہ کے مُطابق حاضِر ہو جاؤ۔ اَور جِس قبیلہ کو یَاہوِہ پکڑیں وہ ایک ایک برادری کرکے آگے آئے۔ اَور جِس برادری کو یَاہوِہ پکڑیں وہ ایک ایک گھر کرکے آگے آئے اَور جِس گھر کو یَاہوِہ پکڑیں وہ ایک ایک آدمی کرکے آگے آئے۔ \v 15 جو کویٔی نذر کی چیزوں کے ساتھ پکڑا جائے وہ اَپنے تمام اَسباب کے ساتھ آگ میں جَلا دیا جائے گا۔ اُس نے یَاہوِہ کے عہد کو توڑا ہے اَور بنی اِسرائیل میں شرمناک کام کیا ہے!‘ “ \p \v 16 یہوشُعؔ نے صُبح سویرے اُٹھ کر اِسرائیلیوں کو قبیلہ بہ قبیلہ حاضِر کیا اَور بنی یہُوداہؔ کا قبیلہ پکڑا گیا۔ \v 17 تَب بنی یہُوداہؔ کی برادریوں کے سامنے آئے اَور بنی زیراحؔ کی برادری پکڑی گئی۔ پھر بنی زیراحؔ کے تمام لوگوں کو سامنے لایا گیا اَور زبدیؔ پکڑا گیا۔ \v 18 یہوشُعؔ نے اُس کے خاندان کے ایک ایک مَرد کو سامنے بُلایا اَور یہُوداہؔ کے قبیلہ کا عکنؔ پکڑا گیا جو زیراحؔ کے بیٹے زبدیؔ کا پوتا اَور کرمی کا بیٹا تھا۔ \p \v 19 تَب یہوشُعؔ نے عکنؔ سے کہا، ”اَے میرے بیٹے! یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا کی تمجید اَور توصیف کرو اَور مُجھے بتاؤ کہ تُم نے کیا کیا؟ مُجھ سے کچھ نہ چھُپانا۔“ \p \v 20 عکنؔ نے یہوشُعؔ سے کہا، ”یہ سچ ہے! مَیں نے یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا کا گُناہ کیا ہے۔ مَیں نے یہ کیا: \v 21 جَب مَیں نے لُوٹ کے مال میں بابیل کی ایک خُوبصورت چادر، دو ثاقل چاندی\f + \fr 7‏:21 \fr*\fq دو ثاقل چاندی \fq*\ft تقریباً سَوا دو کِلو چاندی\ft*\f* اَور پچاس ثاقل سونے\f + \fr 7‏:21 \fr*\fq پچاس ثاقل سونے \fq*\ft تقریباً پونے چھ سَو گرام\ft*\f* کی ایک اینٹ دیکھی تو مَیں نے لالچ میں آکر اُنہیں رکھ لیا۔ یہ چیزیں میرے خیمہ میں زمین میں چھُپائی ہُوئی ہیں اَور چاندی اُن کے نیچے ہے۔“ \p \v 22 چنانچہ یہوشُعؔ نے قاصِد بھیجے اَور وہ دَوڑتے ہُوئے خیمہ میں گیٔے اَور اُنہُوں نے دیکھا کہ وہ چیزیں اُس کے خیمہ میں چھُپائی ہُوئی ہیں اَور چاندی اُن کے نیچے ہے۔ \v 23 اُنہُوں نے وہ چیزیں خیمہ میں سے نکال لیں اَور اُنہیں یہوشُعؔ اَور تمام بنی اِسرائیل کے پاس لاکر یَاہوِہ کے حُضُور پھیلا کر رکھ دیا۔ \p \v 24 تَب یہوشُعؔ نے سَب اِسرائیلیوں سمیت زیراحؔ کے بیٹے عکنؔ کو اَور اُس چاندی اَور چادر اَور سونے کی اینٹ کو اَور اُس کے بیٹے اَور بیٹیوں کو اُس کے مویشیوں گدھوں اَور بھیڑوں کو؛ اُس کے خیمہ کو اُس کے پاس جو کچھ تھا سَب کو وادیِ عکورؔ میں لے گئے۔ \v 25 یہوشُعؔ نے اُس سے کہا، ”تُم ہم پر یہ آفت کیوں لائے؟ آج کے دِن یَاہوِہ تُم پر آفت نازل کریں گے۔“ \p تَب سَب اِسرائیلیوں نے اُسے سنگسار کیا اَور پھر اُس کے باقی لوگوں کو بھی سنگسار کرنے کے بعد اُنہیں جَلا دیا۔ \v 26 اَور اُنہُوں نے عکنؔ کے اُوپر پتّھر چُن کر ایک ڈھیر کھڑا کر دیا جو آج کے دِن تک مَوجُود ہے۔ تَب یَاہوِہ کا قہر شدید ٹھنڈا پڑ گیا۔ اِس لیٔے وہ جگہ آج تک وادیِ عکورؔ\f + \fr 7‏:26 \fr*\fq وادیِ عکورؔ \fq*\ft یعنی عافت\ft*\f* کے نام سے مشہُور ہے۔ \c 8 \s1 عَیؔ کی تباہی \p \v 1 تَب یَاہوِہ نے یہوشُعؔ سے کہا، ”خوف نہ کرو اَور ہِراساں نہ ہو۔ سارے لشکر کو اَپنے ساتھ لے جاؤ اَور عَیؔ پر چڑھائی کر دو کیونکہ مَیں نے عَیؔ کے بادشاہ اُس کی رعایا اُس کے شہر اَور اُس کے مُلک کو تمہارے قبضہ میں کر دیا ہے۔ \v 2 تُم عَیؔ اَور اُس کے بادشاہ کے ساتھ وَیسا ہی سلُوک کرنا جَیسا یریحوؔ اَور اُس کے بادشاہ کے ساتھ کیا تھا لیکن اُن کا سارا مال و اَسباب اَور سارے مویشی تُم اَپنے لیٔے مالِ غنیمت کے طور پر لے سکتے ہو۔ لہٰذا شہر کے پیچھے جا کر گھات میں لگے رہو۔“ \p \v 3 لہٰذا یہوشُعؔ اَور لشکر کے تمام آدمی عَیؔ پر چڑھائی کرنے کے لیٔے نکل پڑے۔ اُنہُوں نے اَپنے بہترین سُورماؤں میں سے تیس ہزار لوگوں کو مُنتخب کرکے اَور اُنہیں رات ہی کو اِن اَحکام کے ساتھ روانہ کیا، \v 4 غور سے سُنو: ”تُم شہر کے عقب میں گھات لگا کر بیٹھنا۔ شہر سے بہت دُور مت جانا اَور سَب کے سَب چوکنّے رہنا۔ \v 5 میں اَپنے سَب ساتھیوں سمیت شہر کی طرف بڑھوں گا اَور جَب وہ لوگ پہلے کی طرح ہمارے مقابل آئیں گے تو ہم اُن کے سامنے سے بھاگ نکلیں گے۔ \v 6 وہ یہ سوچ کر کہ ہم پہلے کی طرح اُن کے سامنے سے بھاگ رہے ہیں ہمارا تعاقب کریں گے، ’یہاں تک کہ ہم اُنہیں شہر سے دُور نکال لے جایٔیں گے۔‘ لہٰذا جَب ہم اُن کے سامنے سے بھاگ نکلیں، \v 7 تَب تُم گھات میں سے اُٹھ کر شہر پر قبضہ جما لینا۔ یَاہوِہ تمہارے خُدا اُسے تمہارے قبضہ میں کر دیں گے۔ \v 8 تُم شہر کو اَپنے قبضہ میں لینے کے بعد اُسے آگ لگادینا۔ یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق کام کرنا۔ دیکھو مَیں نے تُمہیں حُکم دے دیا ہے۔“ \p \v 9 تَب یہوشُعؔ نے اُنہیں روانہ کیا اَور وہ کمین گاہ میں پہُنچ کر بیت ایل اَور عَیؔ کے درمیان عَیؔ کے مغرب کی جانِب جا کر بیٹھ گیٔے۔ لیکن یہوشُعؔ لوگوں کے ساتھ رہے اَور رات وہیں گزاری۔ \p \v 10 صُبح سویرے یہوشُعؔ نے لوگوں کی حاضری لی اَور بنی اِسرائیل کے بُزرگوں کے ہمراہ آگے آگے عَیؔ کی جانِب کوچ کیا۔ \v 11 اَور سَب جنگی مَرد جو اُن کے ساتھ تھے روانہ ہُوئے اَور نزدیک پہُنچ کر شہر کے سامنے آ گیٔے۔ اُنہُوں نے عَیؔ کے شمال میں اَپنی چھاؤنیاں بنائیں جہاں اُن کے اَور عَیؔ کے بیچ ایک وادی تھی۔ \v 12 یہوشُعؔ نے پانچ ہزار لوگوں کو لے کر اُنہیں بیت ایل اَور عَیؔ کے درمیان شہر کے مغرب کی جانِب گھات میں بِٹھا دیا۔ \v 13 اُنہُوں نے سارے سپاہیوں کو جو شہر کے شمال میں چھاؤنیوں میں تھے اَورجو مغرب کی جانِب گھات میں بیٹھے ہُوئے تھے اَپنی اَپنی جگہ پر تعینات کر دیا۔ اُسی رات یہوشُعؔ وادی میں گئے۔ \p \v 14 جَب عَیؔ کے بادشاہ نے یہ دیکھا تو وہ اَور شہر کے سَب لوگ صُبح سویرے جلدی جلدی باہر نکلے اَور عراباہؔ کے سامنے ایک مقام پر اِسرائیلیوں سے لڑنے کے لیٔے پہُنچ گیٔے۔ لیکن اُسے علم نہ تھا کہ شہر کے عقب میں لوگ اُس کی گھات میں بیٹھے ہُوئے ہیں۔ \v 15 تَب یہوشُعؔ اَور سَب اِسرائیلی یہ ظاہر کرنے کے لیٔے کہ وہ پسپا ہو گئے ہیں بیابان کی طرف بھاگ نکلے۔ \v 16 عَیؔ کے تمام لوگوں کو اُن کا تعاقب کرنے کے لیٔے بُلایا گیا اَور اُنہُوں نے یہوشُعؔ کا تعاقب کیا اَور اِس طرح سے وہ شہر سے کافی دُور نکل گیٔے۔ \v 17 اَور عَیؔ اَور بیت ایل میں کویٔی آدمی نہ رہا جو اِسرائیلیوں کے پیچھے نہ گیا ہو۔ اُنہُوں نے شہر کو کھُلا چھوڑ دیا اَور اِسرائیلیوں کے تعاقب میں روانہ ہو گئے۔ \p \v 18 تَب یَاہوِہ نے یہوشُعؔ سے کہا، ”جو نیزہ تمہارے ہاتھ میں ہے اُسے عَیؔ کی طرف بڑھاؤ کیونکہ مَیں اُس شہر کو تمہارے ہاتھ میں دے رہا ہُوں۔“ لہٰذا یہوشُعؔ نے اَپنا نیزہ عَیؔ کی طرف بڑھایا۔ \v 19 اُن کے اَیسا کرتے ہی گھات میں بیٹھے ہُوئے لوگ فوراً اَپنی اَپنی جگہوں سے اُٹھے اَور دَوڑکر شہر میں داخل ہو گئے اَور اُسے اَپنے قبضہ میں لے لیا اَور فوراً آگ لگا دی۔ \p \v 20 عَیؔ کے لوگوں نے پیچھے مُڑ کر دیکھا تو اُنہیں شہر کا دُھواں آسمان کی طرف اُٹھتا ہُوا نظر آیا لیکن اُنہیں کسی بھی طرف سے بچ نکلنے کا موقع نہ تھا کیونکہ جو اِسرائیلی بیابان کی طرف بھاگ گیٔے تھے پلٹے اَور اَپنا تعاقب کرنے والوں پر ٹوٹ پڑے۔ \v 21 کیونکہ جَب یہوشُعؔ اَور سَب اِسرائیلیوں نے دیکھا کہ گھات میں بیٹھے ہُوئے لوگوں نے شہر کو لے لیا ہے اَور شہر سے دُھواں اُٹھ رہاہے تو اُنہُوں نے پلٹ کر عَیؔ کے لوگوں پر حملہ کیا۔ \v 22 گھات میں بیٹھے ہُوئے لوگوں نے بھی شہر سے نکل کر اُن کا مُقابلہ کیا۔ اِس طرح وہ بیچ میں پھنس گیٔے اَور اِسرائیلی اُن کی دونوں جانِب تھے۔ اِسرائیلیوں نے اُنہیں مار گرایا یہاں تک کہ اُن میں سے نہ تو کویٔی زندہ بچا اَور نہ کویٔی بھاگ سَکا۔ \v 23 لیکن اُنہُوں نے عَیؔ کے بادشاہ کو زندہ گِرفتار کر لیا اَور اُسے یہوشُعؔ کے پاس لے آئے۔ \p \v 24 جَب اِسرائیلیوں نے عَیؔ کے سَب لوگوں کو کھیتوں اَور بیابان میں جہاں اُنہُوں نے اُن کا تعاقب کیا تھا مار ڈالا اَور اُن میں سے ہر ایک تلوار کا لقمہ بَن گیا تو تمام بنی اِسرائیلی عَیؔ کو لَوٹے اَور جتنے لوگ وہاں تھے اُنہیں بھی موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ \v 25 اُس دِن مَرد اَور عورتیں کُل مِلا کر بَارہ ہزار لوگ مارے گیٔے اَور وہ سَب عَیؔ کے باشِندے تھے۔ \v 26 کیونکہ جَب تک یہوشُعؔ نے عَیؔ کے سَب باشِندوں کو قتل نہیں کیا اُس نے اَپنا وہ ہاتھ نہیں ہٹایا جِس میں وہ نیزہ پکڑے ہُوئے تھا۔ \v 27 البتّہ اِسرائیلیوں نے یَاہوِہ کے یہوشُعؔ کو دئیے ہُوئے حُکم کے مُطابق اُس شہر کے مویشیوں اَور مالِ غنیمت کو لُوٹ کر اَپنے قبضہ میں لے لیا۔ \p \v 28 چنانچہ یہوشُعؔ نے عَیؔ کو جَلا کر ہمیشہ کے لیٔے کھنڈروں کا ڈھیر بنا دیا جو آج کے دِن تک ویران پڑا ہے۔ \v 29 اُنہُوں نے عَیؔ کے بادشاہ کو ایک درخت پر لٹکا دیا اَور شام تک اُسے وہیں لٹکا رہنے دیا۔ غروبِ آفتاب کے وقت یہوشُعؔ نے حُکم دیا کہ اُس کی لاش کو درخت سے اُتار کر شہر کے پھاٹک کے سامنے پھینک دیا جائے اَور اُنہُوں نے اُس پر پتّھروں کا انبار لگا دیا جو آج کے دِن تک مَوجُود ہے۔ \s1 کوہِ عیبالؔ پر نیا عہد \p \v 30 تَب یہوشُعؔ نے کوہِ عیبالؔ پر یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا کے واسطے ایک مذبح بنایا۔ \v 31 یَاہوِہ کے خادِم مَوشہ نے جو حُکم اِسرائیلیوں کو دیا تھا اَور جَیسا مَوشہ کی کِتاب تورہ میں لِکھّا ہے اُسی کے مُطابق اُس نے وہ مذبح اَیسے پتّھروں سے بنایا جِن کو کسی آہنی اوزار سے نہیں تراشا گیا تھا۔ اِس مذبح پر اُنہُوں نے یَاہوِہ کے لیٔے سوختنی نذریں اَور سلامتی کی نذریں پیش کیں۔ \v 32 وہاں یہوشُعؔ نے اِسرائیلیوں کے سامنے اُن پتّھروں پر مَوشہ کے آئین کی ایک نقل کندہ کی جسے مَوشہ نے اَپنے ہاتھوں سے لِکھّا تھا۔ \v 33 تمام بنی اِسرائیلی اَپنے بُزرگوں افسران اَور قاضیوں سمیت یَاہوِہ کے عہد کا صندُوق اُٹھانے والے لیوی کاہِنوں کی طرف رُخ کرکے صندُوق کے اِدھر اُدھر کھڑے ہو گئے۔ اُن کے درمیان رہنے والے دیسی اَور پردیسی دونوں وہاں تھے۔ اُن میں سے آدھے لوگ کوہِ گِرزِیمؔ کے سامنے اَور آدھے کوہِ عیبالؔ کے سامنے کھڑے تھے جَیسا کہ یَاہوِہ کے خادِم مَوشہ نے حُکم دیا تھا کہ وہ بنی اِسرائیل کو برکت دیں۔ \p \v 34 اُس کے بعد یہوشُعؔ نے کِتاب تورہ کا وہ کلام پڑھ کر سُنایا جِس میں برکتیں بھی ہیں اَور لعنتیں بھی ٹھیک اُسی طرح سے جِس طرح کہ وہ آئین کِتاب تورہ میں درج ہیں۔ \v 35 جِتنی باتوں کا مَوشہ نے حُکم دیا تھا اُن میں سے کویٔی بات اَیسی نہ تھی جسے یہوشُعؔ نے عورتوں بچّوں اَور اُن کے ساتھ رہنے والے پردیسیوں سمیت بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کو پڑھ کر نہ سُنایٔی ہو۔ \c 9 \s1 گِبعونیوں کا فریب \p \v 1 اَور جَب یردنؔ کے مغرب میں کوہستانی مُلک اَور نشینی علاقہ میں اَور لبانونؔ تک بہر رُوم کے تمام ساحِلی علاقہ میں (حِتّی، امُوری، کنعانی، پَرزّی، حِوّیؔ اَور یبُوسی اُن قوموں کے) تمام بادشاہوں نے اِن خبروں کے بارے میں سُنا تو \v 2 تو وہ یہوشُعؔ اَور اِسرائیلیوں سے جنگ کرنے کے لیٔے اِکٹھّے ہُوئے۔ \p \v 3 البتّہ جَب گِبعونؔ کے باشِندوں نے سُنا کہ یہوشُعؔ نے یریحوؔ اَور عَیؔ کے ساتھ کیا کیا ہے \v 4 تو اُنہُوں نے ایک ہوشیاری کی۔ وہ ایک نُمائندہ وفد کے بھیس میں نکل پڑے جِن کے گدھوں پر پُرانے بورے اَور پُرانی پھٹی ہُوئی اَور مرمّت کی ہُوئی انگوری شِیرے کی مَشکیں لدی ہُوئی تھیں۔ \v 5 اُن آدمیوں نے اَپنے پاؤں میں پُرانی پیوند لگی ہُوئی جُوتیاں اَور بَدن پر پُرانے کپڑے پہنے اَور اُن کا سفر کا توشہ سُوکھی اَور پھپھُوندی لگی ہُوئی روٹی پر مُشتمل تھا۔ \v 6 تَب وہ گِلگالؔ کی چھاؤنی میں یہوشُعؔ کے پاس گیٔے اَور اُن سے اَور سَب اِسرائیلی مَردوں سے کہا، ”ہم ایک دُور کے مُلک سے آئے ہیں اِس لیٔے ہمارے ساتھ عہد کرو۔“ \p \v 7 اِسرائیل کے مَردوں نے اِن حِوّیوں سے کہا، ”لیکن تُم شاید ہمارے قریب ہی رہتے ہو پھر ہم تُم سے عہد کیسے کر سکتے ہیں؟“ \p \v 8 اُنہُوں نے یہوشُعؔ سے کہا، ”ہم تمہارے خادِم ہیں۔“ \p لیکن یہوشُعؔ نے اُن سے پُوچھا، ”تُم کون ہو اَور کہاں سے آئے ہو؟“ \p \v 9 اُنہُوں نے جَواب دیا: ”تمہارے خادِم بہت دُور کے ایک مُلک سے یَاہوِہ آپ کے خُدا کی شہرت کے باعث آئے ہیں کیونکہ جو کچھ اُنہُوں نے مِصر میں کیا ہم نے اُن کا ذِکر سُنا ہے۔ \v 10 اَورجو کچھ اُنہُوں نے یردنؔ کے مشرق میں امُوریوں کے دو بادشاہوں کے ساتھ کیا یعنی حِشبونؔ کے بادشاہ سیحونؔ اَور باشانؔ کے بادشاہ عوگؔ کے ساتھ جو عستاراتؔ میں حُکومت کرتا تھا۔ \v 11 اَور ہمارے سَب بُزرگوں اَور ہمارے مُلک کے سَب باشِندوں نے ہم سے کہا، ’اَپنے ساتھ توشہ سفر لو اَور جا کر اُن سے مِلو اَور اُن سے کہہ، ”ہم تمہارے خادِم ہیں اِس لئے ہمارے ساتھ عہد کر لو۔“ ‘ \v 12 جِس دِن ہم تُم سے مِلنے نکلے اُس دِن یہ روٹی جو ہم نے اَپنے گھر سے لی تھی گرم تھی مگر اَب دیکھو وہ سُوکھ گئی ہے اَور اُس میں پھپھُوندی لگ گئی ہے۔ \v 13 اَور یہ مَشکیں جو ہم نے بھر کر ساتھ لی تھیں نئی تھیں مگر اَب دیکھو یہ پھٹی جا رہی ہیں۔ اَور ہمارے کپڑے اَور جُوتے طویل سفر کے باعث پھٹ چُکے ہیں۔“ \p \v 14 اِسرائیل کے مَردوں نے یَاہوِہ سے پُوچھے بغیر اُن کے توشہ سفر میں سے کچھ لے کر چکھا۔ \v 15 تَب یہوشُعؔ نے اُن کے ساتھ اَمن کا اَور جان بخشی کا عہد کیا اَور جماعت کے بُزرگوں نے قَسم کھا کر اُن کی تصدیق کی۔ \p \v 16 گِبعونیوں سے عہد کرنے کے تین دِن بعد اِسرائیلیوں نے سُنا کہ وہ تو اُن کے پڑوسی تھے جو اُن کے نزدیک ہی رہتے تھے \v 17 اَور بنی اِسرائیل کوچ کرکے تیسرے دِن اُن کے شہروں گِبعونؔ کفیرہؔ بیروت اَور قِریت یعریمؔ میں آئے۔ \v 18 لیکن بنی اِسرائیل اُن پر حملہ آور نہ ہُوئے کیونکہ جماعت کے بُزرگوں نے یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا کی قَسم کھائی تھی اَور وعدہ کیا تھا کہ اُنہیں ہلاک نہیں کریں گے۔ \p ساری جماعت بُزرگوں کے خِلاف کڑکڑانے لگی۔ \v 19 لیکن بُزرگوں نے اُنہیں جَواب دیا، ”ہم نے اُن سے یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا کی قَسم کھا کر وعدہ کیا ہے اِس لیٔے ہم اُنہیں چھُو بھی نہیں سکتے۔ \v 20 ہم اُن کے ساتھ یہی کریں گے کہ اُنہیں جینے دیں تاکہ اُن سے کھائی ہُوئی قَسم کو توڑنے کے سبب سے ہم پر قہر نازل نہ ہو۔“ \v 21 اُنہُوں نے مزید کہا، ”ہم اُنہیں جینے دیں گے لیکن وہ ساری جماعت کے لیٔے لکڑہارے اَور پانی بھرنے والے بنیں گے۔“ اِس طرح سارے بُزرگ اَپنے وعدہ پر قائِم رہے۔ \p \v 22 تَب یہوشُعؔ نے گِبعونیوں کو بُلاکر کہا، ”تُم نے یہ کہہ کر ہمیں دھوکا کیوں دیا، ’ہم تُم سے بہت دُور رہتے ہیں،‘ حالانکہ تُم ہمارے نزدیک ہی رہتے ہو؟ \v 23 لہٰذا تُم لعنتی ٹھہرے اَور تُم ہمیشہ میرے خُدا کے گھر کے لیٔے لکڑہاروں اَور پانی بھرنے والوں کی طرح خدمت کرتے رہوگے۔“ \p \v 24 اُنہُوں نے یہوشُعؔ کو جَواب دیا، ”آپ کے خادِموں کو صَاف صَاف بتایا گیا تھا کہ کس طرح یَاہوِہ آپ کے خُدا نے اَپنے خادِم مَوشہ کو حُکم دیا تھا کہ وہ تُمہیں تمام مُلک دے دیں گے اَور اُن کے باشِندوں کو تمہارے سامنے سے نِیست و نابود کر دیں گے۔ یہ سُن کر ہمیں خوف کے سبب جان کے لالے پڑ گیٔے اَور ہم اَیسا کرنے پر مجبُور ہو گئے۔ \v 25 اَب ہم آپ کے ہاتھوں میں ہیں۔ اَب جَیسا آپ کو بھلا اَور ٹھیک اَور لگے وَیسا سلُوک ہمارے ساتھ کریں۔“ \p \v 26 پس یہوشُعؔ نے اُنہیں بنی اِسرائیل کے ہاتھ سے بچا لیا اَور یُوں اُن کی جان بچ گئی۔ \v 27 اُس دِن یہوشُعؔ نے گِبعونیوں کو جماعت کے لیٔے اَور یَاہوِہ کے چُنے ہُوئے مقام پر بنائے جانے والے مذبح کے لیٔے لکڑہارے اَور پانی بھرنے والے مُقرّر کیا اَور آج تک وہ یہی کام کرتے چلے آ رہے ہیں۔ \c 10 \s1 سُورج کا ٹھہر جانا \p \v 1 اَور جَب یروشلیمؔ کے بادشاہ ادونی صِدقؔ نے سُنا کہ یہوشُعؔ نے عَیؔ کو سَر کرکے اُسے نِیست و نابود کر دیا ہے اَور جَیسا اُس نے یریحوؔ اَور اُس کے بادشاہ کے ساتھ کیا وَیسا ہی عَیؔ اَور اُس کے بادشاہ کے ساتھ کیا اَور گِبعونؔ کے باشِندوں نے اِسرائیل کے ساتھ صُلح کا عہد باندھا ہے اَور وہ اُن کے درمیان رہنے لگے ہیں۔ \v 2 تو وہ اَور اُس کی رعایا اِس خبر سے نہایت خوفزدہ ہُوئے کیونکہ گِبعونؔ ایک شاہی شہر کی مانند نہایت اہم شہر تھا۔ وہ عَیؔ سے بھی بڑا تھا اَور اُس کے سبھی مَرد سُورما تھے۔ \v 3 اِس لیٔے یروشلیمؔ کے بادشاہ ادونی صِدقؔ نے حِبرونؔ کے بادشاہ ہوہامؔ اَور یرموتؔ کے بادشاہ پیرامؔ اَور لاکیشؔ کے بادشاہ یافیعؔ اَور عِگلونؔ کے بادشاہ دبیرؔ کو یُوں کہلا بھیجا کہ \v 4 گِبعونؔ پر حملہ کرنے کے لیٔے، ”میری مدد کو آؤ، کیونکہ اُس نے یہوشُعؔ اَور اِسرائیلیوں سے صُلح کرلی ہے۔“ \p \v 5 تَب یروشلیمؔ، حِبرونؔ، یرموتؔ، لاکیشؔ اَور عِگلونؔ کے اُن پانچوں امُوری بادشاہوں نے اَپنی فَوجیں جمع کر لیں۔ اُنہُوں نے اَپنی تمام فَوجوں کے ساتھ کُوچ کیا اَور اُنہیں گِبعونؔ کے مقابل تعینات کرکے اُس پر حملہ کر دیا۔ \p \v 6 تَب گِبعونؔ کے لوگوں نے گِلگالؔ کی چھاؤنی میں یہوشُعؔ کو پیغام بھیجا: ”اَپنے خادِموں سے دست بردار نہ ہو۔ جلد ہمارے پاس پہُنچ کر ہمیں بچاؤ۔ ہماری مدد کرو کیونکہ کوہستانی مُلک کے سَب امُوری بادشاہ اِکٹھّے ہوکر ہمارے خِلاف فَوج کشی کرنے والے ہیں۔“ \p \v 7 تَب یہوشُعؔ سَب زبردست سُورماؤں سمیت اَپنے تمام فَوج کو لے کر گِلگالؔ سے چل پڑے \v 8 اَور یَاہوِہ نے یہوشُعؔ سے کہا، ”اُن سے نہ ڈرو۔ مَیں نے اُنہیں تمہارے ہاتھ میں کر دیا ہے۔ اُن میں سے کویٔی بھی تمہارا مُقابلہ نہیں کر سکےگا۔“ \p \v 9 یہوشُعؔ گِلگالؔ سے تمام رات کُوچ کرتے ہُوئے اَچانک اُن پر ٹوٹ پڑے۔ \v 10 یَاہوِہ نے اُنہیں اِسرائیلیوں کے سامنے پراگندہ کر دیا۔ یہوشُعؔ نے اُنہیں شِکست دی اَور گِبعونؔ میں عظیم فتح حاصل کی۔ اِسرائیلیوں نے بیت حَورُونؔ تک جانے والی سڑک پر اُن کا تعاقب کیا اَور عزیقاہؔ اَور مقّیدہؔ تک اُن کو مارتے چلے گیٔے۔ \v 11 جَب وہ بیت حَورُونؔ کے اُتار سے عزیقاہؔ تک اِسرائیلیوں کے سامنے سے بھاگ رہے تھے تو یَاہوِہ نے آسمان سے اُن کے اُوپر بڑے بڑے اولے برسائے اَور اُن میں اولوں سے مرنے والوں کی تعداد اِسرائیلیوں کی تلواروں کا لقمہ بننے والوں سے کہیں زِیادہ تھی۔ \p \v 12 جِس دِن یَاہوِہ نے امُوریوں کو اِسرائیلیوں کے قابُو میں کیا اُس دِن یہوشُعؔ نے یَاہوِہ کے حُضُور بنی اِسرائیل کے سامنے یہ کہا: \q1 ”اَے سُورج تُو گِبعونؔ پر، \q2 اَے چاند تُو وادی ایّالونؔ میں رُک جا۔“ \q1 \v 13 اَور سُورج ساکن رہا، \q2 اَور چاند ٹھہرا رہا، \q2 جَب تک قوم نے اَپنے دُشمنوں سے اِنتقام نہ لے لیا۔ \m جَیسا کہ یاشار کی کِتاب میں لِکھّا ہے، \p سُورج آسمان کے درمیان ٹھہرا رہا اَور تقریباً سارا دِن ڈُوبنے میں جلدی نہ کی۔ \v 14 اَور اَیسا دِن نہ اِس سے پہلے کبھی ہُوا اَور نہ اِس کے بعد ہوگا جِس میں یَاہوِہ نے کسی آدمی کی بات سُنی ہو۔ یقیناً یَاہوِہ اِسرائیل کی خاطِر لڑ رہے تھے! \p \v 15 تَب یہوشُعؔ سَب اِسرائیلیوں سمیت گِلگالؔ کی چھاؤنی میں لَوٹ آئے۔ \s1 پانچ امُوری بادشاہوں کی موت \p \v 16 اَور وہ پانچوں بادشاہ بھاگ کر مقّیدہؔ کے غار میں جا چھُپے۔ \v 17 جَب یہوشُعؔ کو یہ خبر مِلی کہ وہ پانچوں بادشاہ مقّیدہؔ کے غار میں چھُپے ہُوئے ہیں \v 18 تو یہوشُعؔ نے حُکم دیا، ”غار کے مُنہ پر بڑے بڑے پتّھر لُڑھکا دو اَور چند آدمیوں کو اُس کی نِگرانی کے لیٔے تعینات کر دو۔ \v 19 لیکن تُم نہ رُکو! اَپنے دُشمنوں کا تعاقب کرو اَور پیچھے سے اُن پر حملہ کر دو۔ وہ اَپنے اَپنے شہروں تک پہُنچنے نہ پائیں کیونکہ یَاہوِہ تمہارے خُدا نے اُنہیں تمہارے ہاتھ میں کر دیا ہے۔“ \p \v 20 اِس طرح یہوشُعؔ اَور اِسرائیلیوں نے اُنہیں نِیست و نابود کر دیا۔ تقریباً ہر آدمی مارا گیا لیکن چند ایک جو بچ گیٔے اَپنے اَپنے فصیلدار شہر میں پہُنچ گیٔے۔ \v 21 تَب سارا لشکر خیروعافیت کے ساتھ مقّیدہؔ کی چھاؤنی میں یہوشُعؔ کے پاس لَوٹ آیا اَور کسی نے اِسرائیلیوں کے خِلاف ایک لفظ بھی نہ کہا۔ \p \v 22 تَب یہوشُعؔ نے حُکم دیا، ”غار کا مُنہ کھولو اَور اُن پانچوں بادشاہوں کو نکال کر میرے پاس لے آؤ۔“ \v 23 تَب اُنہُوں نے یروشلیمؔ، حِبرونؔ، یرموتؔ لاکیشؔ اَور عِگلونؔ کے اُن پانچوں بادشاہوں کو غار میں سے باہر نکالا۔ \v 24 جَب وہ اُن بادشاہوں کو یہوشُعؔ کے پاس لے آئے تَب اُس نے اِسرائیل کے سَب آدمیوں کو بُلایا اَور اُس نے لشکر کے اُن سرداروں کو جو اُس کے ساتھ آئےتھے حُکم دیا، ”یہاں آکر اَپنے اَپنے پاؤں اِن بادشاہوں کی گردن پر رکھو۔“ چنانچہ اُنہُوں نے آگے آکر اَپنے اَپنے پاؤں اُن کی گردنوں پر رکھ دئیے۔ \p \v 25 یہوشُعؔ نے اُن سے کہا، ”خوف نہ کرو اَور ہِراساں نہ ہو۔ تُم مضبُوط ہو جاؤ اَور حوصلہ رکھو۔ اُن تمام دُشمنوں کے ساتھ یَاہوِہ اَیسا ہی کریں گے جِن کا تُم مُقابلہ کروگے۔“ \v 26 تَب یہوشُعؔ نے اُن بادشاہوں کو مارا اَور قتل کر دیا اَور اُنہیں پانچ درختوں پر لٹکا دیا اَور شام تک وہ درختوں پر لٹکے رہے۔ \p \v 27 سُورج کے ڈُوبتے وقت یہوشُعؔ کے حُکم کے مُطابق اُنہیں درختوں پر سے اُتارا گیا اَور اُسی غار میں پھینک دیا گیا جہاں وہ چھُپے ہُوئے تھے اَور غار کے مُنہ پر بڑے بڑے پتّھر رکھ دیئے گیٔے جو آج تک وہیں ہیں۔ \s1 جُنوبی سرزمین کی فتح \p \v 28 اُسی دِن یہوشُعؔ نے مقّیدہؔ کو قبضہ میں لے لیا اَور اُسے اَور اُس کے بادشاہ کو تہِ تیغ کیا اَور اُس میں کے ہر شخص کو نِیست و نابود کر دیا۔ اُس نے کسی کو باقی نہ چھوڑا اَور مقّیدہؔ کے بادشاہ کے ساتھ بھی وُہی سلُوک کیا جو یریحوؔ کے بادشاہ کے ساتھ کیا تھا۔ \p \v 29 پھر یہوشُعؔ تمام بنی اِسرائیل سمیت مقّیدہؔ سے لِبناہؔ کو گئے اَور اُس پر حملہ کیا۔ \v 30 یَاہوِہ نے وہ شہر اَور اُس کے بادشاہ کو بھی اِسرائیلیوں کے ہاتھ میں دے دیا۔ یہوشُعؔ نے اُسے اَور اُس کے شہر کے ہر جاندار کو تہِ تیغ کر ڈالا۔ اُس نے وہاں کسی کو زندہ نہ چھوڑا اَور اُس نے وہاں کے بادشاہ کے ساتھ بھی وَیسا ہی سلُوک کیا جَیسا یریحوؔ کے بادشاہ کے ساتھ کیا تھا۔ \p \v 31 پھر یہوشُعؔ تمام بنی اِسرائیل سمیت لِبناہؔ سے لاکیشؔ کو گئے۔ اُنہُوں نے اُس کے مقابل مورچہ باندھا اَور اُس پر حملہ کیا۔ \v 32 یَاہوِہ نے لاکیشؔ کو اِسرائیلیوں کے حوالہ کیا اَور یہوشُعؔ نے دُوسرے دِن اُسے لے لیا اَور اُس نے اُس شہر اَور اُس کے اَندر کے ہر جاندار کو تہِ تیغ کیا ٹھیک اُسی طرح جَیسے اُس نے لِبناہؔ کے ساتھ کیا تھا۔ \v 33 اِسی اَثنا میں گِزرؔ کا بادشاہ ہُورامؔ، لاکیشؔ کی مدد کے لیٔے آ پہُنچا لیکن یہوشُعؔ نے اُسے اَور اُس کی فَوج کو شِکست دی۔ یہاں تک کہ کویٔی شخص زندہ نہ بچا۔ \p \v 34 پھر یہوشُعؔ تمام بنی اِسرائیل سمیت لاکیشؔ سے عِگلونؔ کو گئے۔ اُنہُوں نے اُس کے مقابل مورچے باندھے اَور اُس پر حملہ کیا۔ \v 35 اُنہُوں نے اُسے اِسی روز قبضہ کر لیا اَور اُسے تہِ تیغ کیا اَور اُس میں جو بھی جاندار تھا اُسے نِیست و نابود کر دیا ٹھیک اُسی طرح جِس طرح اُس نے لاکیشؔ کے ساتھ کیا تھا۔ \p \v 36 پھر یہوشُعؔ تمام بنی اِسرائیل سمیت عِگلونؔ سے حِبرونؔ کو گئے اَور اُس پر حملہ کیا۔ \v 37 اُنہُوں نے اُس شہر کو لے لیا اَور اُسے اُس کے بادشاہ اُس کے دیہاتوں اَور اُس کے اَندر کے ہر جاندار کو تہِ تیغ کر ڈالا۔ اُنہُوں نے کسی کو زندہ نہ چھوڑا اَور عِگلونؔ کی طرح اُنہُوں نے اُس کا اَور اُس کے اَندر کے ہر جاندار کا بالکُل صفایا کر دیا۔ \p \v 38 پھر یہوشُعؔ تمام بنی اِسرائیل سمیت لَوٹ کر دبیرؔ پر حملہ آور ہُوئے \v 39 اُنہُوں نے اُس شہر اُس کے بادشاہ اَور اُس کے قصبوں کو لے لیا اَور اُنہیں تہِ تیغ کر ڈالا۔ اُنہُوں نے اُس میں کے ہر جاندار کو بالکُل نِیست و نابود کر دیا اَور کسی کو زندہ نہ چھوڑا۔ اُنہُوں نے دبیرؔ اَور اُس کے بادشاہ کے ساتھ وُہی کیا جو لِبناہؔ اَور اُس کے بادشاہ اَور حِبرونؔ کے ساتھ کیا تھا۔ \p \v 40 اِس طرح یہوشُعؔ نے کوہستانی مُلک، جُنوبی خِطّہ، مغربی پہاڑیوں کے دامن اَور نشیب کے مُلک سمیت اُس پُورے علاقہ کو اُن کے سَب بادشاہوں سمیت تسخیر کر لیا۔ اُنہُوں نے کسی کو زندہ نہ چھوڑا۔ اَور یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا کے حُکم کے مُطابق ہر جاندار کو بالکُل نِیست و نابود کر دیا۔ \v 41 اَور یہوشُعؔ نے قادِسؔ برنیع سے لے کر غزّہؔ تک اَور گوشینؔ سے لے کر گِبعونؔ تک کے سارے علاقہ کو تسخیر کرلئے۔ \v 42 اِن سَب بادشاہوں اَور اُن کے مُلکوں کو یہوشُعؔ نے ایک ہی معرکہ میں شِکست دی کیونکہ یَاہوِہ اِسرائیل کا خُدا اِسرائیل کی خاطِر لڑے۔ \p \v 43 تَب یہوشُعؔ سارے بنی اِسرائیل سمیت گِلگالؔ کی چھاؤنی میں لَوٹ آئے۔ \c 11 \s1 شمالی مُلکوں کے بادشاہوں کی شِکست \p \v 1 جَب حَصورؔ کے بادشاہ یابینؔ نے یہ سُنا تو اُس نے مدُونؔ کے بادشاہ یُوبابؔ اَور شِمرون اَور اکشافؔ کے بادشاہوں \v 2 اَور اُن بادشاہوں کو جو شمال کی جانِب کوہستانی مُلک میں کِنّریتؔ کے جُنوب کے عراباہؔ میں مغربی پہاڑوں کے دامن میں اَور نافوت دورؔ میں رہتے تھے۔ \v 3 اَور مشرق اَور مغرب میں رہنے والے کنعانیوں اَور امُوریوں حِتّیوں پَرزّییوں اَور کوہستانی مُلک کے یبُوسیوں اَور حرمُونؔ کے نیچے مِصفاہؔ کے علاقہ میں رہنے والے حِوّیوں کو بُلوا بھیجا۔ \v 4 وہ اَپنی تمام افواج اَور کثیرُالتعداد گھوڑوں اَور رتھوں کے ساتھ چلے آئے۔ اُس بھاری لشکر کی تعداد سمُندر کے کنارے کی ریت کی مانند تھی۔ \v 5 اُن سَب بادشاہوں نے اَپنی فَوجیں جمع کیں اَور میرومؔ کی جھیل کے پاس اِکٹھّے ڈیرے ڈالے تاکہ اِسرائیلیوں سے لڑیں۔ \p \v 6 یَاہوِہ نے یہوشُعؔ سے کہا، ”اُن سے نہ ڈر کیونکہ کل اِسی وقت مَیں اُن سَب کو ہلاک کرکے اِسرائیل کے حوالہ کر دُوں گا۔ تُم اُن کے گھوڑوں کی کونچیں کاٹ ڈالنا اَور اُن کے رتھ جَلا دینا۔“ \p \v 7 چنانچہ یہوشُعؔ اَور اُس کا سارا لشکر میرومؔ کی جھیل پر اَچانک پہُنچ کر اُن پر ٹوٹ پڑا۔ \v 8 اَور یَاہوِہ نے اُنہیں اِسرائیلیوں کے ہاتھ میں کر دیا۔ اُنہُوں نے اُنہیں شِکست دی اَور بڑے شہر صیدونؔ مِسرفوتؔ المائم اَور مشرق میں مِصفاہؔ کی وادی تک اُن کا تعاقب کیا یہاں تک کہ اُن میں سے کسی کو زندہ نہ چھوڑا۔ \v 9 یہوشُعؔ نے یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق اُن کے ساتھ سلُوک کیا یعنی اُن کے گھوڑوں کی کونچیں کاٹ ڈالیں اَور اُن کے رتھ جَلا دئیے۔ \p \v 10 اُس وقت یہوشُعؔ نے پلٹ کر حَصورؔ پر قبضہ کر لیا اَور اُس کے بادشاہ کو تلوار سے مار ڈالا۔ (حَضُورؔ پہلے اُن سَب سلطنتوں کا سردار تھا)۔ \v 11 اُنہُوں نے اُس کے ہر باشِندے کو تلوار سے مار ڈالا۔ اُنہیں بالکُل نِیست و نابود کر دیا اَور کسی مُتنفِّس کو زندہ نہ چھوڑا۔ پھر اُس نے حَصورؔ کو آگ لگا کر جَلا دیا۔ \p \v 12 یہوشُعؔ نے اُن سَب شاہی شہروں کو اَور اُن کے بادشاہوں کو زیرِ کرکے تہِ تیغ کر دیا اَور یَاہوِہ کے خادِم مَوشہ کے حُکم کے مُطابق اُنہیں نِیست و نابود کر دیا۔ \v 13 تاہم اِسرائیلیوں نے ٹیلوں پر بسے ہُوئے شہروں کو کبھی سُپرد آتِش نہیں کیا سِوا حَصورؔ کے جسے یہوشُعؔ نے پھُونک دیا تھا۔ \v 14 بنی اِسرائیل نے اِن شہروں کا تمام مالِ غنیمت اَور مویشی اَپنے قبضہ میں لے لیٔے لیکن تمام لوگوں کو اُنہُوں نے تلوار سے قتل کرکے بالکُل نِیست و نابود کر دیا اَور کسی مُتنفِّس کو زندہ نہ چھوڑا۔ \v 15 جِس طرح یَاہوِہ نے اَپنے خادِم مَوشہ کو حُکم دیا تھا اُسی کے مُطابق مَوشہ نے یہوشُعؔ کو حُکم دیا اَور یہوشُعؔ نے وَیسا ہی کیا۔ اُنہُوں نے یَاہوِہ کے مَوشہ کو دئیے ہُوئے اَحکام میں سے ایک بھی ادھورا نہ چھوڑا۔ \p \v 16 چنانچہ یہوشُعؔ نے سارا علاقہ لے لیا یعنی وہ کوہستانی مُلک سارا جُنوبی قَطعہ گوشینؔ کا سارا علاقہ مغربی پہاڑوں کے دامن کا علاقہ عراباہؔ اَور اِسرائیل کے پہاڑوں اَور اُن کے دامن کا علاقہ۔ \v 17 اَور کوہِ خلقؔ جو سِعِیؔر کی چڑھائی پر ہے اَور بَعل گادؔ جو لبانونؔ کی وادی میں کوہِ حرمُونؔ کے نیچے ہے۔ اُس نے اُن کے سَب بادشاہوں کو پکڑکر مارا اَور قتل کر دیا۔ \v 18 یہوشُعؔ اُن سَب بادشاہوں سے عرصہ دراز تک جنگ کرتے رہے۔ \v 19 گِبعونؔ میں رہنے والے حِوّیوں کے علاوہ کسی شہر نے اِسرائیلیوں کے ساتھ صُلح کا عہد نہیں کیا بَلکہ سَب کو اُنہُوں نے لڑ کر جیتا \v 20 کیونکہ یَاہوِہ نے اِسرائیلیوں سے جنگ کرنے کے لیٔے اُن کے دِل سخت کر دئیے تھے تاکہ جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا اُس کے مُطابق یہوشُعؔ اُنہیں بالکُل نِیست و نابود کر دے اَور اُن پر رحم کئے بغیر اُن کا نام و نِشان مٹا دے۔ \p \v 21 اُس وقت یہوشُعؔ نے کوہستانی مُلک میں آکر حِبرونؔ دبیرؔ اَور عنابؔ اَور یہُوداہؔ اَور اِسرائیل کے تمام پہاڑی علاقہ سے عناقیوں کا صفایا کر دیا اَور اُنہیں اَور اُن کے شہروں کو بالکُل نِیست و نابود کر دیا۔ \v 22 اِسرائیل کے مُلک میں کویٔی عناقی باقی نہ رہا۔ صِرف غزّہؔ گاتؔھ اَور اشدُودؔ میں چند ایک باقی بچے۔ \p \v 23 لہٰذا جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا اُس کے مُطابق یہوشُعؔ نے تمام مُلک فتح کرکے اُسے اِسرائیلیوں کو اُن کے قبیلوں کے لحاظ سے مِیراث میں دے دیا اَور مُلک کو جنگ سے فراغت مِلی۔ \c 12 \s1 شِکست خوردہ بادشاہ \lh \v 1 یردنؔ کے مشرق میں ارنُونؔ کی وادی سے لے کر حرمُونؔ کے پہاڑ تک عراباہؔ کے مشرق کے علاقہ سمیت جِن ممالک کے بادشاہوں کو اِسرائیلیوں نے شِکست دی اَور اُن کے ممالک پر قبضہ کر لیا اُن کی فہرست یہ ہے، \b \li1 \v 2 امُوریوں کا بادشاہ سیحونؔ، جو حِشبونؔ میں حُکمران تھا۔ \li2 جو ارنُونؔ کی وادی کے کنارے کے عروعؔر سے لے کر یعنی وادی کے بیچ سے یبّوقؔ ندی تک جو عمُّونیوں کی سرحد ہے حُکومت کرتا تھا۔ اُس میں آدھا گِلعادؔ شامل ہے \li2 \v 3 اَور وہ عراباہؔ کے مشرقی علاقہ پر بحرِ کِنّریتؔ سے لے کر عراباہؔ کے سمُندر یعنی بحرمُردار تک اَور بیت یسیموتؔ تک اَور پھر جُنوب کی جانِب پِسگہؔ کی ڈھلانوں کے نِچلے حِصّہ پر حُکومت کرتا تھا۔ \li1 \v 4 اَور باشانؔ کے بادشاہ عوگؔ کی سلطنت جو رفائیمؔ کی بقیّہ نَسل سے تھا اَور عستاراتؔ اَور ادرعیؔ میں حُکومت کرتا تھا۔ \li2 \v 5 اَور وہ کوہِ حرمُونؔ سَلِکہؔ اَور سارے باشانؔ میں گیشُوریوں اَور معکاتیوں کی سرحد تک اَور حِشبونؔ کے بادشاہ سیحونؔ کی سرحد تک آدھے گِلعادؔ میں حُکومت کرتا تھا۔ \b \lf \v 6 یَاہوِہ کے خادِم مَوشہ اَور بنی اِسرائیل نے اُن پر فتح پائی اَور یَاہوِہ کے خادِم مَوشہ نے بنی رُوبِنؔ بنی گادؔ اَور منشّہ کے آدھے قبیلہ کو اُن کا مُلک مِیراث میں دیا۔ \b \p \v 7 اَور یردنؔ کے مغرب کی جانِب لبانونؔ کی وادی کے بَعل گادؔ سے سِعِیؔر کی چڑھائی کے کوہِ خلقؔ تک کے جِن ممالک کے بادشاہوں کو یہوشُعؔ اَور بنی اِسرائیل نے تسخیر کیا (اَور جِن کے مُلک کو یہوشُعؔ نے بنی اِسرائیل کے قبیلوں کو اُن کی تعداد کے مُطابق تقسیم کرکے مِیراث کے طور پر دیا یہ ہیں۔ \v 8 کوہستانی مُلک مغربی پہاڑوں کے دامن کا علاقہ عراباہؔ پہاڑیوں کا نشینی علاقہ بیابان اَور جُنوبی علاقہ۔ یہ حِتّیوں امُوریوں کنعانیوں پَرزّیوں حِوّیوں اَور یبُوسیوں کے علاقے تھے)۔ \b \lh یہ بادشاہ تھے، \b \li1 \v 9 یریحوؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 بیت ایل کے نزدیک عَیؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 \v 10 یروشلیمؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 حِبرونؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 \v 11 یرموتؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 لاکیشؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 \v 12 عِگلونؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 گِزرؔ کا ایک بادشاہ \li1 \v 13 دبیرؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 گِدیر کا ایک بادشاہ۔ \li1 \v 14 حُرمہؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 عَرادؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 \v 15 لِبناہؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 عدُلّامؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 \v 16 مقّیدہؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 بیت ایل کا ایک بادشاہ۔ \li1 \v 17 تپُّوحؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 حِفرؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 \v 18 افیقؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 لشرُونؔ یعنی شارونؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 \v 19 مدُونؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 حَصورؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 \v 20 شِمرون مرونؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 اکشافؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 \v 21 تعناکؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 مگِدّوؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 \v 22 قِدِشؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 کرمِلؔ کے یُقنِعامؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 \v 23 نافوت دورؔ میں دورؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 گِلگالؔ کے گوئیِمؔ کا ایک بادشاہ۔ \li1 \v 24 اَور تِرضاؔہ کا ایک بادشاہ۔ \b \lf یہ کُل اِکتیس بادشاہ تھے۔‏ \c 13 \s1 مُلک جِن پر ابھی قبضہ کرنا باقی تھا \p \v 1 جَب یہوشُعؔ ضعیف اَور عمر رسیدہ ہو گئے، تَب یَاہوِہ نے اُن سے کہا، ”تُم بہت ضعیف ہو چُکے ہو اَور مُلک کا کافی حِصّہ ابھی حاصل کرنا باقی ہے۔ \b \lh \v 2 ”جو علاقہ باقی ہے وہ یہ ہے: \b \li1 ”فلسطینیوں کا سارا علاقہ اَور سَب گیشُوریوں؛ \v 3 مِصر کے مشرق میں واقع دریائے شیحُورؔ سے لے کر شمال کی جانِب عقرونؔ کی حَد تک جو کہ کنعانیوں کا علاقہ گِنا جاتا ہے، (یعنی فلسطینیوں کے پانچ حُکمرانوں کی سرزمین جو غزّہؔ، اشدُودؔ، اشقلونؔ، گاتؔھ اَور عقرونؔ پر مُشتمل ہے؛ \li1 اَور عوّیؔ کا علاقہ)۔ \v 4 جُنوب کی طرف سے؛ \li1 کنعانیوں کا سارا مُلک، صیدونیوں کے معارہؔ سے لے کر امُوریوں کے علاقہ افیقؔ تک، \li1 \v 5 گبلیوں کا علاقہ؛ \li1 اَور مشرق کی طرف کوہِ حرمُونؔ کے نیچے کے بَعل گادؔ سے لے کر لیبو حماتؔ کے مدخل تک سارا لبانونؔ۔ \b \p \v 6 ”جہاں تک لبانونؔ سے لے کر مِسرفوتؔ المائم تک کے کوہستانی علاقہ کے باشِندوں کا تعلّق ہے جو سَب کے سَب صیدونی ہیں، اُنہیں میں خُود اِسرائیلیوں کے سامنے سے ہٹا دوں گا۔ جَیسا کہ مَیں نے تُم کو ہدایت کی ہے، اُس کے مُطابق تُم یہ مُلک بنی اِسرائیل کی مِیراث کے لیٔے مخصُوص‏ کردینا۔ \v 7 اَور اُسے اُن نَو قبیلوں اَور منشّہ کے نِصف قبیلہ میں مِیراث کے طور پر بانٹ دینا۔“ \s1 یردنؔ کے مشرق کے مُلک کی تقسیم \lh \v 8 منشّہ کے دُوسرے نِصف قبیلہ، اَور بنی رُوبِنؔ اَور بنی گادؔ نے اَپنی اَپنی مِیراث پائی تھی جو مَوشہ نے اُنہیں یردنؔ کے مشرق میں دی کیونکہ یَاہوِہ کے اُس خادِم نے اُسے اُن ہی کے لیٔے مخصُوص کیا تھا۔ \li1 \v 9 یہ علاقہ ارنُونؔ کی وادی کے کنارے کے عروعؔر سے لے کر، وادی کے بیچ واقع شہر تک پھیلا ہُوا تھا اَور اُس میں دیبونؔ تک میدباؔ کا سارا میدان شامل تھا۔ \v 10 اَور امُوریوں کے بادشاہ سیحونؔ کے سَب شہر جو حِشبونؔ عمُّونیوں کی سرحد تک حِشبونؔ میں حُکومت کرتے تھے۔ \li1 \v 11 اَور گِلعادؔ اَور گیشُوری اَور معکاتیوں کا علاقہ سارا کوہِ حرمُونؔ اَور سَلِکہؔ تک کا سارا باشانؔ بھی شامل تھا۔ \v 12 یعنی عستاراتؔ اَور ادرعیؔ کے حاکم عوگؔ کا باشانؔ والا سارا علاقہ جو رفائیمؔ کی آخِری نَسل میں سے بچ نِکلا تھا۔ مَوشہ نے اُنہیں شِکست دے کر اُن کے مُلک پر قبضہ کر لیا تھا۔ \v 13 لیکن اِسرائیلیوں نے گیشُوری اَور معکاتی کو اُن کے مُلک سے نہیں نکالا تھا۔ پس وہ آج تک اِسرائیلیوں کے درمیان بسے ہُوئے ہیں۔ \b \li1 \v 14 لیکن لیوی کے قبیلہ کو مَوشہ نے کویٔی مِیراث نہیں دی، یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا کے وعدہ کے مُطابق آتِشی قُربانیاں ہی اُن کی مِیراث ہیں۔ \b \lh \v 15 مَوشہ نے بنی رُوبِنؔ کو اُن کی برادریوں کے مُطابق جو مِیراث دی وہ یہ ہے: \li1 \v 16 اُن کا علاقہ ارنُونؔ کی وادی کے کنارے پر کے عروعؔر سے لے کر اَور وادی کے بیچ کے شہر سے ہوتا ہُوا میدباؔ کے پاس کا سارا میدان، \v 17 حِشبونؔ تک اَور میدان کے سبھی شہر جِن میں دیبونؔ، باموت بَعل، بیت بَعل مِعُون، \v 18 یہصہؔ، قدیموتؔ، مِفعتؔ۔ \v 19 قِریتائم، سِبماہؔ، ضرۃ شحرؔ جو وادی کے پہاڑ پر ہے۔ \v 20 بیت پعورؔ اَور پِسگہؔ کا نشینی علاقہ، بیت یسیموتؔ۔ \v 21 میدان کے تمام شہر اَور حِشبونؔ کے حُکمران، امُوریوں کے اُس بادشاہ سیحونؔ کی ساری سلطنت جسے مَوشہ نے مِدیان کے سردار، عیویؔ، رِقمؔ، ضُورؔ، حُورؔ اَور رِبعؔ کے ساتھ جو سیحونؔ کے شریک تھے اَور اُسی مُلک میں رہتے تھے شِکست دی تھی۔ \v 22 اَور لڑائی میں مارے گیٔے لوگوں کے علاوہ اِسرائیلیوں نے بِلعاؔم بِن بعورؔ کو بھی جو نجومی تھا، تلوار سے قتل کیا۔ \lf \v 23 بنی رُوبِنؔ کی سرحد یردنؔ کا کنارہ تھی۔ یہ شہر اَور اُن کے دیہات بنی رُوبِنؔ کی برادریوں کے مُطابق اُن کی مِیراث ٹھہرے۔ \b \lh \v 24 اَور مَوشہ نے گادؔ کے قبیلہ کو اُن کی برادریوں کے مُطابق جو مِیراث دی وہ یہ ہے: \li1 \v 25 یعزیرؔ کا علاقہ، گِلعادؔ کے سَب شہر، ربّہؔ کے نزدیک عروعؔر تک عمُّونیوں کے مُلک کا نِصف حِصّہ؛ \v 26 حِشبونؔ سے رامتؔ مِصفاہؔ اَور بطُونیمؔ تک، اَور محنایمؔ سے دبیرؔ تک کا علاقہ۔ \v 27 اَور وادی میں بیت ہارمؔ، بیت نِمرہؔ، سُکّوتؔ اَور ضِفونؔ اَور حِشبونؔ کے بادشاہ سیحونؔ کی بقیّہ سلطنت (یردنؔ کے مشرقی ساحِل پر کِنّریتؔ کی جھیل تک کا علاقہ)۔ \lf \v 28 یہ شہر اَور اُن کے دیہات بنی گادؔ کی برادریوں کے مُطابق اُن کی مِیراث ٹھہرے۔ \b \lh \v 29 اَور مَوشہ نے منشّہ کے آدھے قبیلہ کو یعنی منشّہ کی نَسل کے آدھے قبیلہ کو اُن کی برادریوں کے مُطابق یہ مِیراث دی، \li1 \v 30 سارے باشانؔ سمیت محنایمؔ سے لے کر باشانؔ کے بادشاہ عوگؔ کی تمام سلطنت اَور باشانؔ میں بسے ہُوئے یائیرؔ کے ساٹھ قصبے۔ \v 31 آدھا گِلعادؔ اَور عستاراتؔ اَور ادرعیؔ (جو باشانؔ میں عوگؔ کے شاہی شہر)۔ \lf یہ منشّہ کے بیٹے مکیرؔ کی اَولاد کے لیٔے تھے تاکہ مکیرؔ کے آدھوں کو اُن کی برادریوں کے مُطابق ملے۔ \b \lf \v 32 جَب مَوشہ یردنؔ کے اُس پار یریحوؔ کے مشرق میں مُوآب کے میدانوں میں تھے تَب اُنہُوں نے یہی مِیراث بانٹی تھی۔ \v 33 لیکن لیوی کے قبیلہ کو، مَوشہ نے کویٔی مِیراث نہیں دی۔ یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا اُن کی مِیراث ہیں جَیسا کہ اُنہُوں نے اُن سے وعدہ کیا تھا۔ \c 14 \s1 یردنؔ کے مغرب میں سرزمین کی تقسیم \p \v 1 جو علاقے بنی اِسرائیل نے کنعانؔ کے مُلک میں بطور مِیراث پایٔے، جنہیں الیعزرؔ کاہِنؔ یہوشُعؔ بِن نُونؔ اَور بنی اِسرائیل کے قبائلی برادریوں کے سربراہوں نے اُن میں تقسیم کیا وہ یہ ہیں، \v 2 اَور جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کی مَعرفت حُکم دیا تھا، اُن کے مُطابق اُن کی مِیراث اُن ساڑھے نَو قبیلوں میں قُرعہ اَندازی سے تقسیم کی گئی۔ \v 3 مَوشہ نے ڈھائی قبیلوں کو اُن کی مِیراث یردنؔ کے مشرق میں دے رکھی تھی لیکن لیویوں کو دُوسروں کے درمیان کویٔی مِیراث نہ دی گئی \v 4 کیونکہ یُوسیفؔ کی نَسل سے دو قبیلے وُجُود میں آ چُکے تھے منشّہ اَور اِفرائیمؔ۔ لیویوں کو مُلک کا کویٔی حِصّہ نہ مِلا سِوائے اُن شہروں کے جو اُن کے رہنے کے لیٔے تھے اَور بعض چراگاہیں جو اُن کے گلّوں اَور ریوڑوں کے لیٔے تھیں اُن کے حِصّے میں آئیں۔ \v 5 چنانچہ بنی اِسرائیل نے مُلک کو ٹھیک اُسی طرح بانٹ لیا جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \s1 حِبرونؔ کالبؔ کو دیا گیا \p \v 6 تَب یہُوداہؔ گِلگالؔ میں یہوشُعؔ سے مِلنے آئے اَور قِنزّی یفُنّہؔ کے بیٹے کالبؔ نے اُن سے کہا، ”تُم جانتے ہوگے، یَاہوِہ نے قادِسؔ برنیع میں مَرد خُدا مَوشہ سے تمہارے اَور میرے بارے میں کیا فرمایا تھا؟ \v 7 جَب یَاہوِہ کے خادِم مَوشہ نے مُجھے قادِسؔ برنیع سے اُس مُلک کا حال مَعلُوم کرنے کے لیٔے بھیجا تھا، تَب میں چالیس بَرس کا تھا اَور مَیں نے واپس آکر اُسے تمام حقیقی حالات سے آگاہ کر دیا تھا۔ \v 8 لیکن جو بھایٔی میرے ہمراہ گیٔے تھے اُنہُوں نے لوگوں کے دِلوں کو دہشت سے بھر دیا۔ البتّہ مَیں نے یَاہوِہ اَپنے خُدا کی پُوری طرح پیروی کی۔ \v 9 چنانچہ اُس روز مَوشہ نے قَسم کھا کر مُجھ سے کہا، ’جِس زمین پر تمہارے قدم پڑے ہیں وہ ہمیشہ کے لیٔے تُم اَور تمہاری اَولاد کی مِیراث ہوگی کیونکہ تُم نے یَاہوِہ میرے خُدا کی پُوری طرح پیروی کی ہے۔‘ \p \v 10 ”اَور اَب پھر جِس طرح اُنہُوں نے یہ بات مَوشہ سے کہی تَب سے اُن پینتالیس برسوں تک جِن میں بنی اِسرائیل بیابان میں بھٹکتے پھرے، یَاہوِہ نے اَپنے وعدہ کے مُطابق مُجھے زندہ رکھا۔ چنانچہ اَب مَیں پچاسی بَرس کا ہُوں! \v 11 میں آج بھی اُسی قدر زورآور ہُوں جِس قدر اُس دِن تھا جَب مَوشہ نے مُجھے بھیجا تھا۔ میں آج بھی میدانِ جنگ میں جا کر لڑنے کے لیٔے اُتنی ہی قُوّت رکھتا ہُوں جِتنی تَب رکھتا تھا۔ \v 12 چنانچہ اَب یہ کوہستانی مُلک مُجھے عطا کریں جَیسا یَاہوِہ نے اُس دِن مُجھ سے وعدہ کیا تھا۔ تُم نے خُود اُس وقت سُنا تھا کہ وہاں عناقیمؔ بستے ہیں اَور اُن کے شہر بڑے اَور فصیلدار ہیں۔ لیکن اگر خُداوؔند میرے ساتھ ہوں گے تو میں اُن کے قول کے مُطابق اُنہیں نکال دُوں گا۔“ \p \v 13 تَب یہوشُعؔ نے یفُنّہؔ کے بیٹے کالبؔ کو برکت دی اَور اُسے حِبرونؔ مِیراث کے طور پر عنایت فرمایا۔ \v 14 تَب سے آج تک حِبرونؔ قِنزّی یفُنّہؔ کے بیٹے کالبؔ کی مِیراث ہے، کیونکہ اُنہُوں نے یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا کی پُوری طرح پیروی کی تھی۔ \v 15 (پہلے حِبرونؔ کا نام قِریت اربعؔ تھا اِس لیٔے کہ اربعؔ عناقیوں میں سَب سے بڑا آدمی سمجھا جاتا تھا۔) \p تَب اُس مُلک کو جنگ سے فراغت نصیب ہُوئی۔ \c 15 \s1 یہُوداہؔ کے حِصّہ کی تقسیم \lh \v 1 اَور یہُوداہؔ کے قبیلہ کا حِصّہ اُن کے برادریوں کے مُطابق اِدُوم کی سرحد تک اَور صینؔ کے بیابان تک پھیلا ہُواہے جو اِنتہائی جُنوب میں واقع ہے۔ \b \li1 \v 2 اُن کی جُنوبی حَد اُس خلیج سے شروع ہُوئی ہے جو بحرمُردار کے جُنوبی سِرے پر ہے۔ \v 3 اَور ادّارؔ عقربؔ سے گزرتی ہُوئی صینؔ سے ہوکر قادِسؔ برنیع کے جُنوب کو گئی ہے۔ پھر حِضرونؔ کے پاس سے ہوکر ادّارؔ تک جا کر قرقعؔ کو مُڑی \v 4 اَور وہاں سے عضمُوؔن ہوتی ہُوئی وادی مِصر میں جا مِلی اَور بہر رُوم پر ختم ہُوئی۔ یہ اُن کی جُنوبی حَد ہے۔ \li1 \v 5 اَور مشرقی سرحد یردنؔ کے دہانہ تک بحرمُردار ہی ٹھہرا۔ \li1 شمالی سرحد اُس سمُندر کی خلیج سے شروع ہوتی ہُوئی جو یردنؔ کے دہانے پر ہے \v 6 بیت حوگلہؔ تک جا کر بیت عراباہؔ کے شمال سے گزر کر رُوبِنؔ کے بیٹے بوہنؔ کے پتّھر تک پہُنچی۔ \v 7 پھر وہ حَد وادیِ عکورؔ سے ہوتی ہُوئی دبیرؔ کو گئی۔ پھر شمال کی جانِب گِلگالؔ کو مُڑ گئی جو درّہ کے جُنوب میں ادُمّیمؔ کے مقابل ہے۔ پھر وہ عینؔ شِمِشؔ کے چشموں سے ہوتی ہُوئی عینؔ روگلؔ جا پہُنچی۔ \v 8 پھر وہ بین ہِنَّومؔ کی وادی سے ہوکر یبُوسیوں کے شہر (یعنی یروشلیمؔ) کے جُنوبی ڈھلان سے گزرتی ہے۔ وہاں سے وہ اُس پہاڑ کی چوٹی کو جا نکلی جو ہِنَّومؔ کی وادی کے مغرب میں اَور رفائیمؔ کی وادی کے شمالی سِرے پر ہے۔ \v 9 پھر وُہی حَد اُس پہاڑ کی چوٹی سے آبِ نفتوحؔ کے چشمے کو گئی۔ وہاں سے وہ کوہِ عِفرونؔ کے شہروں کے پاس نکلی اَور نیچے بعلہؔ کی طرف گئی جو قِریت یعریمؔ بھی کہلاتا ہے۔ \v 10 پھر وہ بعلہؔ سے مغرب کی جانِب کوہِ سِعِیؔر کی طرف گھُوم گئی اَور کوہِ یعریمؔ (یعنی کِسلونؔ) کے شمالی دامن کے پاس سے ہوتی ہُوئی بیت شِمِشؔ کی طرف اُترتی ہُوئی تِمنؔہ کو گئی۔ \v 11 وہاں سے وہ حَد عقرونؔ کے شمال کو جا نکلی اَور شِکّرونؔ کی طرف مُڑی اَور کوہِ بعلہؔ سے ہوتی ہُوئی یبنی ایل تک پہُنچی اَور سمُندر کے کنارے پر ختم ہُوئی۔ \li1 \v 12 اَور بہر رُوم کا ساحِل مغربی سرحد تھا۔ \b \lf یہُوداہؔ کے چاروں طرف کی حُدوُد اُن کے برادریوں کے مُطابق یہی ہیں۔ \b \p \v 13 یہوشُعؔ نے یَاہوِہ کے دئیے ہُوئے حُکم کے مُطابق یفُنّہؔ کے بیٹے کالبؔ کو یہُوداہؔ کے درمیان حِصّہ دیا جو قِریت اربعؔ یعنی حِبرونؔ کہلاتا ہے۔ (اربعؔ عناق کا آباؤاَجداد تھا)۔ \v 14 کالبؔ نے حِبرونؔ سے شیشائی، احیمانؔ اَور تلمی اِن تینوں کو جو عناق کی اَولاد تھے نکال دیا۔ \v 15 اَور وہاں سے اُنہُوں نے دبیرؔ کے باشِندوں پر چڑھائی کی (جو پہلے قِریت سِفرؔ کہلاتا تھا)۔ \v 16 اَور کالبؔ نے کہا، ”جو آدمی قِریت سِفرؔ پر حملہ کرکے اُسے قبضہ میں لے گا میں اُس سے اَپنی بیٹی عکسہؔ کی شادی کر دُوں گا۔“ \v 17 تَب کالبؔ کے بھایٔی عتنی ایل بِن قِنٰز نے اُسے سَر کر لیا، اِس لیٔے کالبؔ نے اَپنی بیٹی عکسہؔ کی شادی اُس سے کر دی۔ \p \v 18 ایک دِن جَب وہ عتنی ایل کے پاس آئی تو اُس نے اُس سے اِصرار کیا کہ وہ اُس کے باپ سے ایک کھیت طلب کرے۔ جَب وہ اَپنے گدھے پر سے اُتری تو کالبؔ نے اُس سے پُوچھا، ”تُم کیا چاہتی ہو؟“ \p \v 19 اُس نے کہا، ”مُجھ پر ایک خاص عنایت کرو۔ چونکہ آپ نے مُجھے جُنوب کے مُلک میں کچھ زمین دی ہے، اِس لیٔے مُجھے پانی کے چشمے بھی دیں۔“ چنانچہ کالبؔ نے اُسے اُوپر کے اَور نیچے کے چشمے بھی عطا فرمائے۔ \b \lh \v 20 یہُوداہؔ کی مِیراث اُن کے برادریوں کے مُطابق یہ ہے، \b \li1 \v 21 جُنوب کے مُلک میں اِدُوم کی سرحد کے قریب یہُوداہؔ کے قبیلے کے اِنتہائی جُنوبی شہر یہ ہیں، \li2 قبضی ایل، عیدرؔ، یگُورؔ، \v 22 قِینہؔ، دیمونہؔ، عدَعدہؔ، \v 23 قِدِشؔ، حَصورؔ، اِتنانؔ، \v 24 زِیفؔ، تلمؔ، بعلوتؔ \v 25 حَصورؔ حدتّہؔ، قِریوتؔ حِضرونؔ (یعنی حَصورؔ)، \v 26 اَمامؔ، شِمعؔ، مولادہؔ، \v 27 حضارگدّہؔ، حِشمونؔ، بیت پیلط، \v 28 حضار شُعالؔ، بیرشبعؔ، بِزیوتیاہؔ، \v 29 بعلہؔ، عِییّمؔ، عضِمؔ، \v 30 اِلتولدؔ، کسیِلؔ، حُرمہؔ، \v 31 صِقلاگ، مدمنّہؔ، سنسنّاہؔ، \v 32 لِباؤتؔ، شلحیمؔ، عینؔ اَور رِمّونؔ۔ یہ کل اُنتیس شہر ہیں اَور اُن کے ساتھ دیہات بھی ہیں۔ \li1 \v 33 اَور مغرب کے نشینی علاقہ میں، \li2 اِستالؔ، ضورعاہؔ، اَشناہؔ، \v 34 زنوحؔ، عینؔ گنّیمؔ، تپُّوحؔ، عینامؔ، \v 35 یرموتؔ، عدُلّامؔ، شوکوہؔ، عزیقاہؔ، \v 36 شعریمؔ، عدِتیَیمؔ اَور گِدیرہؔ یا گِدیرُتَعیمؔ۔ یہ چودہ شہر ہیں اَور اُن کے ساتھ دیہات بھی ہیں۔ \li2 \v 37 ضِنانؔ، حداشہؔ، مگدال گادؔ، \v 38 دلعانؔ، مِصفاہؔ، یُقِتی ایل، \v 39 لاکیشؔ، بُصقتؔ، عِگلونؔ، \v 40 کبّوُنؔ، لحماسؔ، کِتلیشؔ، \v 41 گِدیروتؔ، بیت دگونؔ، نعمہؔ اَور مقّیدہؔ؛ یہ سولہ شہر ہیں اَور اُن کے ساتھ دیہات بھی ہیں۔ \li2 \v 42 لِبناہؔ، عترؔ، عشٰنؔ، \v 43 یِفتاحؔ، اَشناہؔ، نضِیبؔ، \v 44 قعیلہؔ، اَکزِیبؔ اَور مریشہؔ۔ یہ نَو شہر ہیں اَور اُن کے ساتھ دیہات بھی ہیں۔ \li2 \v 45 عقرونؔ اَور اُس کے اطراف کے قصبے اَور گاؤں۔ \v 46 عقرونؔ کا مغربی علاقہ، اشدُودؔ کے قرب و جوار کا تمام علاقہ اَور سارے گاؤں۔ \v 47 اشدُودؔ اَور اُس کے اطراف کے قصبے اَور دیہات؛ غزّہؔ، وادی مِصر اَور بحرِ رُوم کے ساحِل تک اَپنے شہروں اَور دیہاتوں سمیت۔ \li1 \v 48 کوہستانی مُلک میں: \li2 شمیرؔ، یتّیرؔ، شوکوہؔ، \v 49 دنّاہؔ، قِریت سنّہؔ (یعنی دبیرؔ)، \v 50 عنابؔ، اسِتِموہؔ، عنیمؔ، \v 51 گوشینؔ، حولونؔ اَور گِلوہؔ یہ گیارہ شہر ہیں اَور اُن کے ساتھ اُن کے دیہات بھی ہیں۔ \li2 \v 52 عربؔ، دُومہؔ، اِشعانؔ، \v 53 ینیمؔ، بیت تپُّوحؔ، افیقہؔ، \v 54 حُمطہؔ، قِریت اربعؔ (یعنی حِبرونؔ) اَور صِیعوُرؔ۔ یہ نَو شہر ہیں اَور اُن کے ساتھ اُن کے دیہات بھی ہیں۔ \li2 \v 55 معونؔ، کرمِلؔ، زِیفؔ، یُوطّہؔ، \v 56 یزرعیلؔ، یُقدِعامؔ، زنوحؔ، \v 57 قینؔ، گِبعہؔ اَور تِمنؔہ۔ یہ دس شہر ہیں اَور اُن کے ساتھ اُن کے دیہات بھی ہیں۔ \li2 \v 58 حلحُولؔ، بیت ضُورؔ، گدُورؔ، \v 59 معراتھؔ، بیت عنوتؔ اَور ایلتِقونؔ۔ یہ چھ شہر ہیں اَور اُن کے ساتھ اُن کے دیہات بھی ہیں۔ \li2 \v 60 قِریت بَعل (یعنی قِریت یعریمؔ) اَور ربّہؔ۔ یہ دو شہر ہیں اَور اُن کے ساتھ اُن کے دیہات بھی ہیں۔ \li1 \v 61 اَور بیابان میں، \li2 بیت عراباہؔ، مِدّینؔ، سکاکہؔ، \v 62 نِبشانؔ، نمک کا شہر اَور عینؔ گیدیؔ یہ چھ شہر ہیں اَور اُن کے ساتھ اُن کے دیہات بھی ہیں۔ \b \p \v 63 بنی یہُوداہؔ یروشلیمؔ میں بسے ہُوئے یبُوسیوں کو نکال نہ سکے۔ اِس لیٔے آج تک یبُوسی یہُوداہؔ کے ساتھ یروشلیمؔ میں رہتے ہیں۔ \c 16 \s1 اِفرائیمؔ اَور منشّہ کے علاقے \li1 \v 1 بنی یُوسیفؔ کا حِصّہ یریحوؔ کے پاس کے یردنؔ سے شروع ہُوا یعنی مشرق میں یریحوؔ کے پانی سے شروع ہوکر اُن کی حَد وہاں سے بیابان میں سے ہوتی ہُوئی بیت ایل کے کوہستانی مُلک کو پہُنچی۔ \v 2 پھر بیت ایل (یعنی لُوزؔ) سے نکل کر عطاروتؔ کے ارکیوں کی سرحد کے پاس سے گزرتی ہُوئی، \v 3 اَور مغرب کی جانِب یفلِیطیوں کے علاقہ سے ہوتی ہُوئی نِچلے بیت حَورُونؔ کے علاقہ تک پہُنچ کر گِزرؔ کو نکل آئی اَور بحرِ رُوم پر ختم ہُوئی۔ \b \lf \v 4 اِس طرح بنی یُوسیفؔ یعنی منشّہ اَور اِفرائیمؔ نے اَپنی اَپنی مِیراث پائی۔ \b \b \lh \v 5 اِفرائیمؔ کا علاقہ اُن کے برادریوں کے مُطابق یہ تھا، \b \li1 اُن کی مِیراث کی حَد مشرق میں عطاروتؔ ادّارؔ سے اُوپر کے بیت حَورُونؔ تک تھی \v 6 جو بحرِ رُوم تک چلی گئی۔ پھر شمال میں مِکمِتاتؔ سے وہ مشرق کی جانِب تانت شیلوہؔ کو مُڑی اَور اُس کے پاس سے گزرتی ہُوئی مشرق کی جانِب ینوحاہؔ کو گئی۔ \v 7 پھر وہ ینوحاہؔ سے اُتر کر عطاروتؔ اَور نعراہؔ کو پہُنچی اَور یریحوؔ کو چھُوتی ہُوئی یردنؔ تک نکل گئی۔ \v 8 تپُّوحؔ سے وہ حَد مغرب کی جانِب قاناہؔ کی وادی تک گئی اَور بحرِ رُوم پر ختم ہُوئی۔ یہ اِفرائیمؔ کے قبیلہ کی اُن کی برادریوں کے مُطابق مِیراث تھی۔ \li1 \v 9 اُن میں وہ تمام شہر اَور اُن کے دیہات بھی شامل ہیں جو بنی منشّہ کی مِیراث میں بنی اِفرائیمؔ کے لیٔے الگ کئے گیٔے تھے۔ \b \p \v 10 اُنہُوں نے گِزرؔ میں بسے ہُوئے کنعانیوں کو نہیں نکالا اِس لیٔے وہ کنعانی آج کے دِن تک بنی اِفرائیمؔ کے درمیان بسے ہُوئے ہیں لیکن اُنہیں بیگار میں کام کرنا پڑتا ہے۔ \c 17 \p \v 1 یُوسیفؔ کے پہلوٹھے کی حیثیت سے منشّہ کے قبیلہ کا حِصّہ یہ تھا یعنی مکیرؔ کے لیٔے جو منشّہ کا پہلوٹھا تھا۔ مکیرؔ گِلعادیوں کا باپ تھا۔ اُسے گِلعادؔ اَور باشانؔ ملے تھے کیونکہ مکیرؔ نہایت جنگجو آدمی تھا۔ \v 2 چنانچہ یہ حِصّے منشّہ کی برادریوں کے باقی لوگوں کے لیٔے تھے یعنی ابیعزیر، حِلقؔ، اَسری ایل، شِکیمؔ، حِفرؔ اَور شمیدعؔ کے لیٔے۔ یہ اَپنی برادریوں کے مُطابق یُوسیفؔ کے بیٹے منشّہ کی نرینہ اَولاد تھے۔ \p \v 3 ضلافحادؔ بِن حِفرؔ بِن گِلعادؔ بِن مکیرؔ بِن منشّہ کے بیٹے نہ تھے بَلکہ صِرف بیٹیاں ہی تھیں جِن کے نام محلاہؔ، نُوعاہؔ، حُگلاہؔ، مِلکاہؔ اَور تِرضاؔہ تھے۔ \v 4 وہ الیعزرؔ کاہِنؔ، یہوشُعؔ بِن نُونؔ اَور سرداروں کے پاس جا کر کہنے لگیں، ”یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا کہ وہ ہمیں ہمارے بھائیوں کے درمیان مِیراث دیں۔“ چنانچہ یہوشُعؔ نے یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق اُن کے باپ کے بھائیوں کے درمیان اُنہیں مِیراث دی۔ \v 5 منشّہ کو یردنؔ کے مشرق کے گِلعادؔ اَور باشانؔ کے علاوہ دس حِصّے زمین اَور مِلی \v 6 کیونکہ منشّہ کے قبیلہ کی بیٹیوں نے بھی بیٹوں کے ساتھ مِیراث پائی اَور منشّہ کے باقی بیٹوں کو گِلعادؔ کا مُلک مِلا۔ \b \li1 \v 7 منشّہ کے حِصّہ کی حد آشیر سے لے کر شِکیمؔ کے مشرق میں مِکمِتاتؔ تک پھیلی ہُوئی تھی۔ پھر وہ حَد وہاں سے جُنوب کی جانِب عینؔ تپُّوحؔ کے باشِندوں تک پہُنچی۔ \v 8 (تپُّوحؔ کی زمین تو منشّہ کی تھی لیکن تپُّوحؔ شہر جو منشّہ کی سرحد پر تھا اِفرائیمؔ کا حِصّہ قرار دیا گیا)۔ \v 9 پھر وہ حَد جُنوب کی جانِب بڑھتی ہُوئی قاناہؔ کی وادی تک پہُنچی۔ اِفرائیمؔ کے چند شہر منشّہ کے شہروں کے درمیان تھے لیکن منشّہ کی حَد وادی کے شمال کی طرف سے ہوتی ہُوئی بحرِ رُوم پر ختم ہُوئی۔ \v 10 لہٰذا جُنوب میں اِفرائیمؔ کا مُلک تھا اَور شمال میں منشّہ کا۔ منشّہ کے حِصّہ کی حَد بحرِ رُوم تک تھی اَور شمال میں آشیر اَور مشرق میں یِسَّکاؔر سے مِلی ہُوئی تھی۔ \li1 \v 11 یِسَّکاؔر اَور آشیر کی حُدوُد میں منشّہ کو بیت شانؔ، اِبلیعامؔ اَور دورؔ، عینؔ دورؔ، تعناکؔ اَور مگِدّوؔ اَور اُن کے باشِندے اُن کے گِردونواح کے قصبوں کے ساتھ ملے۔ (یہ تیسرا شہر نافوت تھا۔) \b \p \v 12 پھر بھی بنی منشّہ اُن شہروں میں بُودوباش اِختیار نہ کر سکے کیونکہ کنعانیوں نے اُس علاقہ میں بسے رہنے کا تہیہ کر لیا تھا۔ \v 13 البتّہ جَب بنی اِسرائیل زورآور ہو گئے تَب اُنہُوں نے کنعانیوں سے بیگار کا کام لینا شروع کر دیا لیکن اُنہیں وہاں سے پُوری طرح نہیں نکالا۔ \p \v 14 بنی یُوسیفؔ نے یہوشُعؔ سے کہا، ”ہم تعداد میں بہت زِیادہ ہیں اَور یَاہوِہ نے ہمیں بڑی برکت دی ہے تُم نے ہمیں صرف ایک ہی حِصّہ مِیراث میں کیوں دیا؟“ \p \v 15 یہوشُعؔ نے جَواب دیا، ”اگر تُم اِس قدر لاتعداد ہو اَور اِفرائیمؔ کا کوہستانی مُلک تمہارے لیٔے کافی نہیں تو جنگل میں چلے جاؤ اَور وہاں پَرزّیوں اَور رفائیمؔ کے مُلک میں درخت کاٹ کر اَپنے لیٔے زمین صَاف کر لو۔“ \p \v 16 بنی یُوسیفؔ نے جَواب دیا، ”یہ کوہستانی مُلک ہمارے لیٔے کافی نہیں ہے اَور میدانی علاقہ کے تمام کنعانی باشِندے جو لوہے کے رتھوں کے مالک ہیں خواہ وہ بیت شانؔ اَور اُس کے قصبوں کے ہُوں یا یزرعیلؔ کی وادی کے باشِندے ہُوں۔“ \p \v 17 لیکن یہوشُعؔ نے یُوسیفؔ کے گھرانے یعنی اِفرائیمؔ اَور منشّہ سے کہا، ”تُم لاتعداد اَور بہت طاقتور بھی ہو۔ تُمہیں صِرف ایک ہی حِصّہ نہ ملے گا۔ \v 18 بَلکہ جنگل سے گھِرا ہُوا کوہستانی مُلک بھی تمہارا ہے۔ اُسے کاٹ کر صَاف کر لو اَور اُس کی دُور دراز کی حُدوُد بھی تمہاری ہیں۔ حالانکہ کنعانیوں کے پاس لوہے کے رتھ ہیں اَور وہ طاقتور ہیں تو بھی تُم اُنہیں نکال دوگے۔“ \c 18 \s1 بقیّہ مُلک کی تقسیم \p \v 1 بنی اِسرائیل کی ساری جماعت شیلوہؔ میں جمع ہُوئی اَور وہاں خیمہ اِجتماع کھڑا کیا۔ وہ مُلک اُن کے قبضہ میں آ چُکاتھا۔ \v 2 لیکن اِسرائیلیوں کے سات قبیلے اَیسے تھے جنہوں نے اَب تک اَپنی مِیراث نہ پائی تھی۔ \p \v 3 اِس لیٔے یہوشُعؔ نے بنی اِسرائیل سے کہا: ”جو مُلک یَاہوِہ تمہارے آباؤاَجداد کے خُدا نے تُمہیں عنایت کیا ہے اُس پر قبضہ جمانے کے لیٔے تُم کب تک اِنتظار کرتے رہوگے؟ \v 4 اَب ہر قبیلہ میں سے تین تین شخص مُنتخب کرو۔ میں اُنہیں بھیجوں گا تاکہ وہ مُلک کا جائزہ لیں اَور ہر ایک کی مِیراث کے مُطابق اُس کا حال لکھیں اَور تَب وہ میرے پاس لَوٹ آئیں۔ \v 5 تُم اُس مُلک کو سات حِصّوں میں تقسیم کر لو۔ یہُوداہؔ جُنوب میں اَپنے علاقہ میں رہیں اَور یُوسیفؔ کا گھرانا شمال میں اَپنے حِصّہ میں رہے۔ \v 6 جَب تُم مُلک کے ساتوں حِصّوں کا حال لِکھ چُکو تو اُسے یہاں میرے پاس لاؤ اَور مَیں یَاہوِہ اَپنے خُدا کے سامنے تمہارے لیٔے قُرعہ ڈالوں گا۔ \v 7 البتّہ لیویوں کا تمہارے درمیان کویٔی حِصّہ نہیں ہوگا کیونکہ یَاہوِہ کی کہانت اُن کی مِیراث ہے۔ اَور گادؔ، رُوبِنؔ اَور منشّہ کا نِصف قبیلے یردنؔ کے اِس پار مشرق میں اَپنی مِیراث پا ہی چُکے ہیں جو یَاہوِہ کے خادِم مَوشہ نے اُنہیں دی تھی۔“ \p \v 8 جوں ہی وہ لوگ اُس مُلک کا نقشہ تیّار کرنے کے لیٔے جانے لگے یہوشُعؔ نے اُن کو یہ ہدایات دیں، ”جاؤ اَور اُس مُلک کا جائزہ لو اَور اُس کا حال قلم بند کرو۔ پھر میرے پاس لَوٹ آؤ اَور مَیں یہاں شیلوہؔ مَیں یَاہوِہ کے سامنے تمہارے لیٔے قُرعہ ڈالوں گا۔“ \v 9 چنانچہ وہ لوگ چلے گیٔے اَور مُلک میں گھُومتے رہے۔ اُنہُوں نے ساتوں حِصّوں کے ہر ایک شہر کا حال ایک طُومار پر لِکھّا اَور شیلوہؔ کی چھاؤنی میں یہوشُعؔ کے پاس لَوٹ آئے۔ \b \lh \v 10 تَب یہوشُعؔ نے شیلوہؔ میں یَاہوِہ کے سامنے اُن کے لیٔے قُرعہ ڈالا اَور وہیں اُنہُوں نے وہ مُلک اِسرائیلیوں کو اُن کے آبائی قبیلوں کے مُطابق بانٹ دیا۔ \s1 بنی بِنیامین کا حِصّہ \lh \v 11 اَور بنی بِنیامین کے قبیلہ کا قُرعہ اُن کے برادریوں کے مُطابق نِکلا اَور اُن کے حِصّہ کی حَد یہُوداہؔ اَور یُوسیفؔ کے قبیلوں کے درمیان نکل آئی، \li1 \v 12 شمال کی جانِب اُن کی حَد یردنؔ سے شروع ہُوئی اَور یریحوؔ کے شمالی نشیب میں سے گزرتی ہُوئی مغرب کی جانِب کوہستانی مُلک سے ہوکر بیت آوِنؔ کے بیابان تک پہُنچی۔ \v 13 وہاں سے وہ لُوزؔ (یعنی بیت ایل) کے جُنوبی نشیب میں پہُنچی اَور وہاں سے اُس پہاڑ کے برابر ہوتی ہُوئی جو نِچلے بیت حَورُونؔ کے جُنوب میں ہے عطاروتؔ ادّارؔ کو جا نکلی۔ \li1 \v 14 اَور وہ مغرب کی طرف سے مُڑ کر جُنوب کی طرف نیچے آئی اَور بیت حَورُونؔ کے سامنے کے پہاڑ سے ہوتی ہُوئی جُنوب کی طرف یہُودیوں کے ایک شہر قِریت بَعل (یعنی قِریت یعریمؔ) میں نکل آئی۔ یہ مغربی حَد ٹھہری۔ \li1 \v 15 جُنوبی حَد قِریت یعریمؔ کی بیرونی حَد سے شروع ہوکر مغرب کی طرف آبِ نفتوحؔ کے چشمہ تک چلی گئی۔ \v 16 وہاں سے وہ حَد اُس پہاڑ کے دامن تک چلی گئی جو بین ہِنَّومؔ کی وادی کے سامنے ہے اَور رفائیمؔ کی وادی کے شمال میں ہے۔ وہاں سے وہ ہِنَّومؔ کی وادی سے اُترتی ہُوئی اَور یبُوسیوں کے شہر کی جُنوبی ڈھلان سے ہوتی ہُوئی عینؔ روگلؔ کو پہُنچی۔ \v 17 پھر وہ شمال کی جانِب مُڑ کر عینؔ شِمِشؔ سے گزرتی ہُوئی گیلِلَوتؔ کو گئی جو ادُمّیمؔ کے درّہ کے مقابل ہے۔ وہاں سے وہ رُوبِنؔ کے بیٹے بوہنؔ کے پتّھر تک اُتر گئی۔ \v 18 وہاں سے وہ بیت عراباہؔ کی شمالی ڈھلان سے ہوتی ہُوئی عراباہؔ میں جا اُتری۔ \v 19 پھر وہ بیت حوگلہؔ کی شمالی ڈھلان سے ہوتی ہُوئی بحرمُردار کی شمالی خلیج میں جا نکلی جو جُنوب میں یردنؔ کے دہانے پر واقع ہے۔ یہ جُنوبی حَد تھی۔ \li1 \v 20 اَور اُس کی مشرقی سمت کی حَد یردنؔ تک تھی۔ \lf بنی بِنیامین کے برادریوں کی مِیراث کی چاروں طرف کی حُدوُد یہی تھیں۔ \b \lh \v 21 بنی بِنیامین کے قبیلہ کے شہر اُن کی برادریوں کے مُطابق یہ تھے، \li1 یریحوؔ، بیت حوگلہؔ، عمقؔ قصیصؔ، \v 22 بیت عراباہؔ، صمریمؔ، بیت ایل، \v 23 عوّیمؔ، پارہؔ، عُفرہؔ، \v 24 کفرعمّونیؔ، عُفنیؔ، اَور گِبعؔ۔ یہ بَارہ شہر تھے جِن میں اُن کے دیہات بھی شامل تھے۔ \li1 \v 25 گِبعونؔ، رامہؔ، بیروت، \v 26 مِصفاہؔ، کفیرہؔ، موضہؔ، \v 27 رِقمؔ، یِرفیلؔ، تَرالہؔ، \v 28 ضِلعؔ، اِلفؔ، یبُوسیوں کا شہر (یعنی یروشلیمؔ)، گِبعہؔ اَور قِریت۔ یہ چودہ شہر تھے اَور اُن کے ساتھ اُن کے دیہات بھی تھے۔ \lf بِنیامین کی برادریوں کے مُطابق یہی اُن کی مِیراث تھی۔ \c 19 \s1 شمعُونؔ کی سرحد \lh \v 1 دُوسرا قُرعہ شمعُونؔ کے قبیلہ کے حق میں اُن کی برادریوں کے مُطابق نِکلا۔ اُن کی مِیراث یہُوداہؔ کے علاقہ کے درمیان تھی۔ \v 2 اَور اُن کی مِیراث میں: \li1 بیرشبعؔ، یا شیبا، مولادہؔ، \v 3 حضار شُعالؔ، بالاہؔ، عضِمؔ، \v 4 اِلتولدؔ، بتوُلؔ، حُرمہؔ، \v 5 صِقلاگ، بیت مرکبوتؔ، حضار سُوسہؔ، \v 6 بیت لِباؤتؔ اَور شاروحنؔ۔ یہ تیرہ شہر تھے جِن میں اُن کے دیہات بھی شامل تھے۔ \li1 \v 7 عینؔ، رِمّونؔ، عترؔ اَور عشٰنؔ؛ یہ چار شہر تھے جِن میں اُن کے دیہات بھی شامل تھے۔ \v 8 اَور بعلاتؔ بیرؔ تک (یعنی رامات کے نِیگیوؔ یا جُنوب کے رامہؔ تک) \lf اِن شہروں کے اطراف کے تمام دیہات بھی اِن ہی کے تھے۔ شمعُونؔ کے قبیلہ کی اُن کی برادریوں کے مُطابق مِیراث یہی تھی۔ \v 9 بنی شمعُونؔ کی مِیراث یہُوداہؔ کے حِصّہ سے لی گئی کیونکہ یہُوداہؔ کا حِصّہ اُن کی ضروُرت سے زِیادہ تھا۔ اِس لیٔے بنی شمعُونؔ نے اَپنی مِیراث یہُوداہؔ کے علاقہ کے درمیان پائی۔ \s1 بنی زبُولُون کا حِصّہ \lh \v 10 تیسرا قُرعہ زبُولُون کے قبیلہ کے حق میں اُن کی برادریوں کے مُطابق نِکلا، \li1 اُن کی مِیراث کی حَد سارِیدؔ تک تھی \v 11 اَور مغرب کی جانِب جاتی ہُوئی وہ مرعلہؔ تک پہُنچی اَور دبّاشتؔ کو چھُوتی ہُوئی اُس وادی تک پہُنچی جو یُقنِعامؔ کے آس پاس ہے۔ \v 12 سارِیدؔ سے وہ مشرق کو مُڑ کر کِسلوت تبورؔ کی سرحد تک گئی اَور دبیرتؔ ہوتی ہُوئی یافیعؔ کو جا نکلی۔ \v 13 پھر وہ مشرق کی طرف بڑھتی ہُوئی گاتؔھ حِفرؔ اَور عِتّہ قاضِینؔ تک جا پہُنچی اَور رِمّونؔ میں نکل آئی اَور نِیعہؔ کی طرف مُڑی۔ \v 14 وہاں سے وہ حَد شمال کو مُڑ کر حنّاتونؔ کو گئی اَور یِفتاحؔ ایل کی وادی میں ختم ہُوئی۔ \li1 \v 15 قطّاتؔ، نحلالؔ، شِمرون، اِدالہؔ اَور بیت لحمؔ بھی شامل ہیں؛ زبُولُون کی مِیراث کے بَارہ شہروں میں یہ شہریں اَور اُن کے دیہات بھی شامل تھے۔ \lf \v 16 یہ شہر اَور اُن کے دیہات بنی زبُولُون کی اُن کی برادریوں کے مُطابق مِیراث بنے۔ \s1 بنی اِسَّکاؔر کا حِصّہ \lh \v 17 چوتھا قُرعہ یِسَّکاؔر کے قبیلہ کے حق میں اُن کی برادریوں کے مُطابق نِکلا۔ \v 18 اُن کے حِصّہ میں، \li1 یزرعیلؔ، کِسُولوتؔ، شُونیمؔ، \v 19 حفارئیمؔ، شِیُونؔ، اناخراتؔ، \v 20 ربّیتؔ، قِشیونؔ، ابِضؔ، \v 21 ریمتؔ، عینؔ گنّیمؔ، عینؔ حدّہؔ اَور بیت فصیصؔ شامل تھے۔ \li1 \v 22 اِن کی حَد تبورؔ، شحصیماہؔ اَور بیت شِمِشؔ کو چھُوتی ہُوئی یردنؔ پر ختم ہُوئی۔ \li1 یہ سولہ شہر تھے اَور اُن کے ساتھ اُن کے دیہات بھی تھے۔ \lf \v 23 یہ شہر اَور اُن کے دیہات بنی یِسَّکاؔر کی برادریوں کے مُطابق اُن کی مِیراث تھے۔ \s1 بنی آشیر کا حِصّہ \lh \v 24 پانچواں قُرعہ آشیر کے قبیلہ کے حق میں اُن کی برادریوں کے مُطابق نِکلا۔ \v 25 اُن کے حِصّہ میں، \li1 حِلقتؔ، حلیؔ، بطنؔ، اکشافؔ، \v 26 المّلکؔ، عَمادؔ اَور مِشالؔ شامل تھے۔ اُن کی حَد مغرب کی جانِب کرمِلؔ اَور شیحُورؔ لِبنات تک پہُنچی۔ \v 27 پھر وہ مشرق کی جانِب مُڑ کر بیت دگونؔ کو گئی اَور زبُولُون اَور یِفتاحؔ ایل کی وادی کو چھُوتی ہُوئی اَپنی بائیں طرف کابُلؔ سے گزرتی ہُوئی شمال کی جانِب بیت عمقؔ اَور نَعِیل ایل تک پہُنچی۔ \v 28 پھر عبدونؔ،\f + \fr 19‏:28 \fr*\fq عبدونؔ \fq*\ft دُوسرا نام عبرُون\ft*\f* رحوبؔ، حمّونؔ اَور قاناہؔ بَلکہ بڑے صیدونؔ تک پہُنچی۔ \v 29 پھر وہ حَد رامہؔ کی طرف مُڑ کر فصیلدار شہر صُورؔ تک چلی گئی۔ پھر حوساہؔ کی طرف مُڑ کر بحرِ رُوم تک کے علاقہ تک پہُنچی جہاں اَکزِیبؔ، \v 30 عُمّہؔ، افیقؔ اَور رحوبؔ کا علاقہ ہے۔ \li1 اِس طرح بائیس شہر اَور اُن کے دیہات اُن کے حِصّے میں آئے۔ \lf \v 31 یہ شہر اَور اُن کے دیہات بنی آشیر کی اُن کی برادریوں کے مُطابق مِیراث تھی۔ \s1 بنی نفتالی کا حِصّہ \lh \v 32 چھٹا قُرعہ بنی نفتالی کے حق میں اُن کی برادریوں کے مُطابق نِکلا، \li1 \v 33 اُن کی سرحد حلفؔ اَور ضعنِنّیمؔ کے بڑے بلُوط سے ادامی نِقبؔ اَور یبنی ایل ہوتی ہُوئی لقّومؔ تک گئی اَور یردنؔ پر ختم ہُوئی۔ \v 34 اَور وہ حَد ازنُوت تبورؔ سے ہوتی ہُوئی مغرب کی طرف گئی اَور حُقّوقؔ میں آ نکلی۔ وہ جُنوب میں زبُولُون تک مغرب میں آشیر تک اَور مشرق میں یردنؔ یا یہُوداہؔ تک پہُنچی۔ \li1 \v 35 اِن کے فصیلدار شہر یہ تھے، صِدّیمؔ، ضِیرؔ، حمّاتؔ، رقّتؔ، کِنّریتؔ، \v 36 ادامہؔ، رامہؔ، حَصورؔ، \v 37 قِدِشؔ، ادرعیؔ، عینؔ حَصورؔ، \v 38 یِرونؔ، مگدال ایل، حُرِیمؔ، بیت عناتؔ اَور بیت شِمِشؔ۔ \li1 اَیسے اُنتیس شہر اَور اُن کے دیہات تھے۔ \lf \v 39 یہ شہر اَور اُن کے دیہات بنی نفتالی کی اُن کی برادریوں کے مُطابق مِیراث تھی۔ \s1 بنی دانؔ کا حِصّہ \lh \v 40 ساتواں قُرعہ بنی دانؔ کے قبیلہ کے حق میں اُن کی برادریوں کے مُطابق نِکلا، \v 41 اُن کی مِیراث کے حِصّہ میں، \li1 ضورعاہؔ، اِستالؔ، عیرشِمِش، \v 42 شعلبّینؔ، ایّالونؔ، اِتلاہؔ، \v 43 ایلون، تِمنؔہ، عقرونؔ، \v 44 اِلتِقیہؔ، گِبّتون، بعلاتؔ، \v 45 یہُود، بنی برقؔ، گاتؔھ رِمّونؔ \v 46 مے یرقُونؔ اَور رَقّونؔ اَور یافؔا کے سامنے کے علاقہ شامل تھے۔ \lf \v 47 (لیکن بنی دانؔ کو اَپنے علاقہ کو قبضہ میں رکھنے میں دِقّت پیش آئی۔ چنانچہ اُنہُوں نے وہاں سے کوچ کرکے لِشمؔ پر حملہ کرکے اُسے بزورِ شمشیر قبضہ میں کر لیا اَور وہاں سکونت اِختیار کرلی۔ وہ لِشمؔ میں آباد ہو گئے اَور اَپنے باپ کے نام پر اُس کا نام دانؔ رکھا)۔ \lf \v 48 یہ شہر اَور اُن کے دیہات بنی دانؔ کے قبیلہ کی برادریوں کے مُطابق مِیراث بنے۔ \s1 یہوشُعؔ کا حِصّہ \li1 \v 49 جَب وہ مُلک کو مُقرّرہ حِصّوں کے مُطابق بانٹ کر فارغ ہو چُکے تَب بنی اِسرائیل نے یہوشُعؔ بِن نُونؔ کو اَپنے درمیان مِیراث دی۔ \v 50 اُنہُوں نے یہوشُعؔ کے اَپنے مطالبہ کے مُطابق اِفرائیمؔ کے کوہستانی مُلک میں تِمنتھ سیراؔہ شہر اُنہیں دے دیا جَیسا کہ یَاہوِہ نے حُکم دیا تھا اَور وہ اُس شہر کو تعمیر کرکے اُس میں بس گئے۔ \b \lf \v 51 یہ وہ حِصّے ہیں جنہیں الیعزرؔ کاہِنؔ یہوشُعؔ بِن نُونؔ اَور بنی اِسرائیل کے قبیلوں کے آبائی برادریوں کے سرداروں نے شیلوہؔ میں خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر یَاہوِہ کے حُضُور قُرعہ اَندازی سے تقسیم کئے تھے۔ اِس طرح اُنہُوں نے مُلک کی تقسیم کے کام سے فراغت پائی۔ \c 20 \s1 پناہ کے شہر \p \v 1 تَب یَاہوِہ نے یہوشُعؔ سے کہا، \v 2 ”بنی اِسرائیل سے کہہ دو کہ وہ اُن ہدایات کے مُطابق جو مَیں نے مَوشہ کی مَعرفت دی ہیں پناہ کے شہر مُقرّر کر دیں۔ \v 3 تاکہ اگر کویٔی شخص اِتّفاقاً یا غَیر اِرادتاً کسی کو مار ڈالے تو وہ وہاں بھاگ جائے تاکہ خُون کا اِنتقام لینے والے سے پناہ پا سکے۔ \v 4 جَب وہ اُن میں سے کسی شہر کو بھاگ جائے تو وہ شہر کے پھاٹک پر کھڑا ہوکر اُس شہر کے بُزرگوں کو اَپنی سرگزشت سُنائے۔ تَب وہ اُسے شہر میں داخل ہونے دیں اَور اُسے اَپنے ساتھ لے جا کر رہنے کے لیٔے کویٔی جگہ دیں۔ \v 5 اگر خُون کا اِنتقام لینے والا اُس کے تعاقب میں ہو تو وہ اُس مُلزم کو اُس کے حوالہ نہ کریں کیونکہ اُس نے اَپنے پڑوسی کو غَیر اِرادتاً مارا تھا اَور اُس کی اُس سے کویٔی دیرینہ عداوت نہ تھی۔ \v 6 اَور جَب تک وہ فیصلہ کے لیٔے جماعت کے سامنے کھڑا نہ ہو اَور جَب تک وہ اعلیٰ کاہِن جو اُن دِنوں برسر خدمت ہو مَر نہ جائے تَب تک وہ مُلزم اُسی شہر میں رہے۔ اُس کے بعد وہ اُس شہر میں اَپنے گھر واپس چلا جائے جہاں سے وہ بھاگ کر آیاتھا۔“ \p \v 7 چنانچہ اُنہُوں نے نفتالی کے کوہستانی مُلک میں گلِیل کے قِدِشؔ کو اِفرائیمؔ کے کوہستانی مُلک میں شِکیمؔ کو اَور یہُوداہؔ کے کوہستانی مُلک میں قِریت اربعؔ یعنی حِبرونؔ کو الگ کیا۔ \v 8 اَور یریحوؔ کے پاس یردنؔ کے مشرق کی جانِب رُوبِنؔ کے قبیلہ کے بیابانی علاقہ کی ہموار سطح پر بسے ہُوئے بضرؔ کو اَور گادؔ کے قبیلہ کے راموتؔ کو جو گِلعادؔ میں ہے اَور منشّہ کے قبیلہ کے گولانؔ کو جو باشانؔ میں ہے مُقرّر کیا۔ \v 9 کویٔی اِسرائیلی یا اُن کے درمیان بسا ہُوا کویٔی پردیسی جو کسی کو اِتّفاقاً مار ڈالے بھاگ کر اُن مُقرّر کَردہ شہروں کو جا سَکتا تھا تاکہ وہ اِنصاف کے لیٔے جماعت کے سامنے پیش ہونے تک خُون کا بدلہ لینے والے کے ہاتھوں ہلاک نہیں ہو سکتا۔ \c 21 \s1 لیویوں کے شہر \p \v 1 تَب لیویوں کے آبائی گھرانوں کے سردار الیعزرؔ کاہِنؔ، یہوشُعؔ بِن نُونؔ اَور بنی اِسرائیل کے قبیلوں کے دُوسرے آبائی گھرانوں کے سرداروں کے پاس آئے \v 2 اَور مُلکِ کنعانؔ کے شیلوہؔ شہر میں اُن سے کہنے لگے، یَاہوِہ نے مَوشہ کی مَعرفت یہ حُکم دیا تھا، ”تُم ہمیں رہنے کے لیٔے شہر اَور ہمارے مویشیوں کے لیٔے چراگاہیں دو۔“ \b \lh \v 3 چنانچہ بنی اِسرائیل نے یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق اَپنی اَپنی مِیراث میں سے حسب ذیل شہر اَور چراگاہیں لیویوں کو دیں، \b \li1 \v 4 پہلا قُرعہ قُہاتیوں کی برادریوں کے حق میں نِکلا جو لیوی تھے اَور اَہرونؔ کاہِنؔ کی نَسل سے تھے۔ اُنہیں یہُوداہؔ شمعُونؔ اَور بِنیامین کے قبیلوں سے تیرہ شہر دئیے گیٔے۔ \li1 \v 5 اَور باقی بنی قُہات کو اِفرائیمؔ دانؔ اَور منشّہ کے نِصف قبیلہ کی برادریوں سے دس شہر دئیے گیٔے۔ \li1 \v 6 بنی گیرشون کو یِسَّکاؔر آشیر نفتالی اَور باشانؔ میں بسے ہُوئے منشّہ کے نِصف قبیلہ کی برادریوں سے تیرہ شہر دئیے گیٔے۔ \li1 \v 7 بنی مِراریؔ کو رُوبِنؔ گادؔ اَور زبُولُون کے قبیلوں سے اُن کی برادریوں کے مُطابق بَارہ شہر ملے۔ \b \lf \v 8 چنانچہ بنی اِسرائیل نے یَاہوِہ کے مَوشہ کی مَعرفت دئیے ہُوئے حُکم کے مُطابق لیویوں کو یہ شہر اَور اُن کی چراگاہیں دے دیں۔ \b \li1 \v 9 یہُوداہؔ اَور شمعُونؔ کے قبیلوں سے اُنہُوں نے حسب ذیل شہر عنایت کئے جِن کے نام درج کئے گیٔے ہیں، \v 10 (یہ شہر اَہرونؔ کی نَسل کے اُن لوگوں کے لیٔے تھے جو لیویوں کے قُہاتی برادری کے تھے کیونکہ پہلا قُرعہ اُن کے نام کا تھا)۔ \li2 \v 11 اُنہُوں نے یہُوداہؔ کے کوہستانی مُلک میں قِریت اربعؔ (یعنی حِبرونؔ) اُس کے گِردونواح کی چراگاہوں سمیت اُنہیں دیا۔ (اربعؔ عناق کا آباؤاَجداد تھا) \v 12 لیکن اُس شہر کے اطراف کے کھیت اَور دیہات اُنہُوں نے یفُنّہؔ کے بیٹے کالبؔ کو اُس کی مِیراث کے طور پر دئیے۔ \v 13 چنانچہ اُنہُوں نے اَہرونؔ کاہِنؔ کی نَسل کو حِبرونؔ (جو قتل کے مُلزم کی پناہ کا شہر تھا) لِبناہؔ، \v 14 یتّیرؔ، اِشتموُعؔ، \v 15 حولونؔ، دبیرؔ، \v 16 عینؔ، یُوطّہؔ اَور بیت شِمِشؔ یہ نَو شہر اُن کی چراگاہوں سمیت اُن دو قبیلوں کی طرف سے دئیے۔ \li1 \v 17 اَور بِنیامین کے قبیلہ سے \li2 گِبعونؔ، گِبعؔ \v 18 عناتوت اَور علمونؔ یہ چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دئیے۔ \lf \v 19 اِس طرح اَہرونؔ کی نَسل کے کاہِنوں کو کل تیرہ شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دئیے گیٔے۔ \b \lh \v 20 لیویوں کے بقیّہ قُہاتی برادریوں کو اِفرائیمؔ کے قبیلہ کے شہر دئیے گیٔے۔ \li1 \v 21 اِفرائیمؔ کے کوہستانی مُلک میں: \li2 اُنہیں شِکیمؔ (جو قتل کے مُلزم کے لیٔے پناہ کا شہر تھا) اَور گِزرؔ، \v 22 قِبِضَیمؔ اَور بیت حَورُونؔ، یہ چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دئیے گیٔے۔ \li1 \v 23 اَور دانؔ کے قبیلہ سے بھی اُنہیں \li2 اِلتِقیہؔ، گِبّتون، \v 24 ایّالونؔ اَور گاتؔھ رِمّونؔ، یہ چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت ملے۔ \li1 \v 25 منشّہ کے نِصف قبیلہ سے اُنہیں \li2 تعناکؔ اَور گاتؔھ رِمّونؔ، یہ دو شہر اُن کی چراگاہوں سمیت ملے۔ \lf \v 26 یہ سبھی دس شہر اُن کی چراگاہوں سمیت بنی قُہات کی بقیّہ برادریوں کو دئیے گیٔے۔ \b \lh \v 27 بنی گیرشون کی لیوی برادریوں کو، \li1 منشّہ کے نِصف قبیلہ سے باشانؔ میں \li2 گولانؔ (جو قتل کے مُلزم کے لیٔے پناہ کا شہر تھا) اَور بِعستِراہؔ، یہ دو شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دئیے گیٔے؛ \li1 \v 28 یِسَّکاؔر کے قبیلہ سے \li2 قِشیونؔ، دبیرتؔ، \v 29 یرموتؔ اَور عینؔ گنّیمؔ، یہ چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دئیے گیٔے۔ \li1 \v 30 آشیر کے قبیلہ سے \li2 مِشالؔ، عبدونؔ، \v 31 حِلقتؔ اَور رحوبؔ یہ چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دئیے گیٔے۔ \li1 \v 32 نفتالی کے قبیلہ سے گلِیل میں کا \li2 قِدِشؔ (جو قتل کے مُلزم کے لیٔے پناہ کا شہر تھا)، حمّوتؔ دُور اَور قرتانؔ یہ تین شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دئیے گیٔے۔ \lf \v 33 لہٰذا گیرشونیوں کی برادریوں کے کل شہر اُن کی چراگاہوں سمیت تیرہ تھے۔ \b \lh \v 34 بنی مِراریؔ کی برادریوں کو (یعنی بقیّہ لیویوں کو)، \li1 زبُولُون کے قبیلہ سے، \li2 یُقنِعامؔ، قرتاہؔ، \v 35 دِمنہؔ اَور نحلالؔ یہ چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دئیے گیٔے۔ \li1 \v 36 رُوبِنؔ کے قبیلہ سے \li2 بضرؔ، یہصہؔ، \v 37 قدیموتؔ اَور مِفعتؔ یہ چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دئیے گیٔے۔ \li1 \v 38 گادؔ کے قبیلہ سے گِلعادؔ میں \li2 راموتؔ (جو قتل کے مُلزم کے لیٔے پناہ کا شہر تھا)، محنایمؔ، \v 39 حِشبونؔ اَور یعزیرؔ یہ کُل چار شہر اُن کی چراگاہوں سمیت دئیے گیٔے۔ \lf \v 40 چنانچہ مِراریؔ کی برادریوں کو جو لیویوں کے بچے ہُوئے لوگ تھے کل بَارہ شہر قُرعہ کے ذریعہ دئیے گیٔے۔ \b \lf \v 41 بنی اِسرائیل کی اَپنی مِلکیّت کے درمیان لیویوں کے کل اڑتالیس شہر تھے جو اَپنی اَپنی چراگاہوں سمیت تھے۔ \v 42 اِن میں سے ہر ایک شہر کے گِردونواح میں چراگاہیں تھیں۔ یہ سَب شہر اَیسے ہی تھے۔ \b \p \v 43 چنانچہ یَاہوِہ نے بنی اِسرائیل کو وہ سارا مُلک دے دیا جسے اُس نے اُن کے آباؤاَجداد کو دینے کی قَسم کھائی تھی اَور وہ اُس پر قابض ہوکر اُس میں بس گیٔے۔ \v 44 اَور یَاہوِہ نے اُنہیں اُس قَسم کے مُطابق جو اُنہُوں نے اُن کے آباؤاَجداد سے کھائی تھی چاروں طرف سے آرام دیا اَور اُن کے دُشمنوں میں سے کویٔی بھی اُن کے سامنے ٹِک نہ سَکا؛ یَاہوِہ نے اُن کے سَب دُشمنوں کو اُن کے حوالہ کر دیا۔ \v 45 جتنے اَچھّے وعدے یَاہوِہ نے اِسرائیل کے گھرانے سے کئے تھے اُن میں سے ایک بھی نہ چھوٹا۔ ہر وعدہ پُورا ہُوا۔ \c 22 \s1 مشرقی قبیلوں کی واپسی \p \v 1 تَب یہوشُعؔ نے بنی رُوبِنؔ، بنی گادؔ اَور منشّہ کے نِصف قبیلہ کو بُلایا \v 2 اَور اُن سے کہا، ”یَاہوِہ کے خادِم مَوشہ نے تُمہیں جو حُکم دئیے تھے اُن سَب پر تُم نے عَمل کیا اَور میرے ہر حُکم کی بھی تُم نے تعمیل کی۔ \v 3 اِس طویل عرصہ میں آج کے دِن تک تُم نے اَپنے بھائیوں کو ترک نہیں کیا بَلکہ جو خدمت تمہارے یَاہوِہ نے تمہارے ذمّہ کی اُسے پُورا کیا۔ \v 4 اَب جَب کہ یَاہوِہ تمہارے خُدا نے تمہارے بھائیوں کو اَپنے وعدہ کے مُطابق آرام بخشا ہے تُم اُس مُلک میں جو یَاہوِہ کے خادِم مَوشہ نے یردنؔ کے اُس پار تُمہیں دیا ہے اَپنے اَپنے گھروں کو لَوٹ جاؤ۔ \v 5 لیکن خیال رہے کہ تُم اُن اَحکام اَور آئین پر ہمیشہ عَمل کرتے رہنا جو یَاہوِہ کے خادِم مَوشہ نے تُمہیں دی ہے۔ اَور یَاہوِہ اَپنے خُدا سے مَحَبّت رکھنا اَور اُن کی سَب راہوں پر چلنا اَور اُن کے حُکموں کو ماَننا، اُن سے لپٹے رہنا اَور اَپنے سارے دِل اَور اَپنی ساری جان سے اُن کی خدمت کرنا۔“ \p \v 6 تَب یہوشُعؔ نے اُنہیں برکت دی اَور اُنہیں رخصت کیا اَور وہ اَپنے گھروں کو چلے گیٔے۔ \v 7 (منشّہ کے نِصف قبیلہ کو مَوشہ نے باشانؔ میں مُلک عطا کیا تھا اَور دُوسرے نِصف قبیلہ کو یہوشُعؔ نے یردنؔ کے مغرب میں اُن کے بھائیوں کے ساتھ مُلک عطا کیا تھا۔) جَب یہوشُعؔ نے اُنہیں رخصت کیا تو اُنہیں یہ کہہ کر برکت دی، \v 8 یہوشُعؔ نے کہا، ”تُم بڑی دولت یعنی بڑے بڑے ریوڑ، چاندی، سونا، کانسے اَور لوہا اَور بے شُمار لباسوں کو لے کر اَپنے گھروں کو لَوٹو اَور اَپنے دُشمنوں سے حاصل کئے ہُوئے مالِ غنیمت کو اَپنے بھائیوں کے ساتھ بانٹ لو۔“ \p \v 9 تَب بنی رُوبِنؔ، بنی گادؔ اَور منشّہ کے نِصف قبیلہ نے مُلکِ کنعانؔ کے شیلوہؔ کے مقام پر بنی اِسرائیل سے رخصت لی تاکہ وہ خُود اَپنے مُلک گِلعادؔ کو لَوٹیں جسے اُنہُوں نے مَوشہ کی مَعرفت دئیے ہُوئے یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق حاصل کیا تھا۔ \p \v 10 جَب وہ یردنؔ کے نزدیک کنعانؔ کے مُلک میں گیلِلَوتؔ کے مقام پر آئے تو بنی رُوبِنؔ، بنی گادؔ اَور منشّہ کے نِصف قبیلہ نے وہاں یردنؔ کے کنارے پر ایک عالیشان مذبح بنایا۔ \v 11 جَب بنی اِسرائیل نے یہ سُنا کہ اُنہُوں نے بنی رُوبِنؔ، بنی گادؔ اَور منشّہ کے نِصف قبیلہ نے کنعانؔ کی سرحد پر یردنؔ کے نزدیک گیلِلَوتؔ کے مقام پر اِسرائیلیوں کی حُدوُد میں مذبح بنایا ہے، \v 12 تو بنی اِسرائیل کی ساری جماعت شیلوہؔ میں جمع ہُوئی تاکہ اُن پر چڑھائی کریں۔ \p \v 13 چنانچہ بنی اِسرائیل نے الیعزرؔ کاہِنؔ کے بیٹے فِنحاسؔ کو گِلعادؔ کے مُلک میں بنی رُوبِنؔ، بنی گادؔ اَور منشّہ کے نِصف قبیلہ کے پاس بھیجا۔ \v 14 اَور بنی اِسرائیل کے ہر قبیلہ کا ایک ایک نُمائندہ لے کر، اِس حِساب سے دس اُمرا اُس کے ساتھ روانہ کئے جو بنی اِسرائیل کے آبائی برادریوں کے سردار تھے۔ \p \v 15 جَب وہ گِلعادؔ میں بنی رُوبِنؔ، بنی گادؔ اَور منشّہ کے نِصف قبیلہ کے پاس پہُنچے تو اُنہُوں نے اُن سے کہا: \v 16 ”یَاہوِہ کی ساری جماعت یہ کہتی ہے کہ تُم نے اِسرائیل کے خُدا کے ساتھ اِس طرح کی دغابازی کیوں کی؟ تُم یَاہوِہ کی پیروی سے کیسے برگشتہ ہو گئے کہ اَب تُم نے اَپنے لیٔے ایک مذبح بنا لیا؟ \v 17 کیا پعورؔ کا گُناہ ہمارے لیٔے کافی نہ تھا؟ آج کے دِن تک ہم نے اَپنے آپ کو اِس گُناہ سے پاک نہیں کیا حالانکہ یَاہوِہ کی قوم میں وَبا بھی آئی! \v 18 اَور اَب بھی تُم یَاہوِہ کی پیروی سے برگشتہ ہو رہے ہو؟ \p ” ’اگر آج تُم یَاہوِہ سے سرکشی کرتے ہو تو کل وہ اِسرائیل کی ساری قوم سے خفا ہو جائیں گے۔ \v 19 اگر تمہارا مُلک جو تمہاری مِیراث ہے ناپاک ہو تو اُس پار یَاہوِہ کے مُلک میں آ جاؤ جہاں یَاہوِہ کا مَسکن ہے اَور ہمارے ساتھ مِیراث میں حِصّہ دار بَن جاؤ۔ لیکن یَاہوِہ ہمارے خُدا کے مذبح کے علاوہ اَپنے لیٔے کویٔی اَور مذبح بنا کر نہ تو یَاہوِہ سے بغاوت کرو اَور نہ ہم سے۔ \v 20 جَب زیراحؔ کے بیٹے عکنؔ نے مخصُوص اَشیا میں سے خیانت کی تو کیا اِسرائیل کی ساری قوم پر خُدا کا غضب نازل نہ ہُوا؟ عکنؔ اکیلا ہی اَپنی بدکاری کے باعث ہلاک نہیں ہُوا۔‘ “ \p \v 21 تَب بنی رُوبِنؔ، بنی گادؔ اَور منشّہ کے نِصف قبیلہ نے اِسرائیلی برادریوں کے سرداروں سے کہا، \v 22 ”قادر خُدا یَاہوِہ‏، قادر خُدا یَاہوِہ‏، وہ سَب کچھ جانتے ہیں اَور اِسرائیلی جان لیں، اگر یہ یَاہوِہ کے خِلاف بغاوت یا نافرمانی کا نتیجہ ہو تو ہمیں آج کے دِن زندہ نہ چھوڑنا۔ \v 23 اگر ہم نے یَاہوِہ سے برگشتہ ہونے کے لیٔے اَور اُس پر سوختنی نذریں اَور اناج کی نذریں یا قُربانیاں سلامتی کی نذر کے ذبیحے چڑھانے کے لیٔے یہ مذبح اَپنے لیٔے بنایا ہے تو یَاہوِہ ہی اِس کا حِساب لیں۔ \p \v 24 ”نہیں! بَلکہ ہم نے اِس خوف سے یہ کیا کہ کسی دِن تمہاری اَولاد ہماری اَولاد سے یہ نہ کہے، ’تُمہیں یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا سے کیا سروکار ہے؟ \v 25 اَے بنی رُوبِنؔ اَور بنی گادؔ یَاہوِہ نے یردنؔ کو تمہارے اَور ہمارے درمیان حَد مُقرّر کیا ہے! لہٰذا یَاہوِہ میں تمہارا کویٔی حِصّہ نہیں ہے۔‘ اِس طرح تمہاری اَولاد ہماری اَولاد سے یَاہوِہ کے خوف کو دُور کر دے گی۔ \p \v 26 ”اِس لیٔے ہم نے کہا، ’آؤ اَپنے لیٔے ایک مذبح بنائیں جو سوختنی نذروں یا ذبیحوں کے لیٔے نہ ہو۔‘ \v 27 بَلکہ یہ ہمارے اَور تمہارے اَور آنے والی نَسلوں کے درمیان گواہ ٹھہرے کہ ہم اَپنی سوختنی نذروں اَور سلامتی کی نذر کے ذبیحوں سے یَاہوِہ کی عبادت اُن کے پاک مَقدِس میں کریں۔ تَب آئندہ کو تمہاری اَولاد ہماری اَولاد سے یہ نہ کہہ سکے گی، ’تمہارا یَاہوِہ میں تمہارا کویٔی لینا دینا نہیں۔‘ \p \v 28 ”اَور ہم نے کہا، ’اگر وہ کبھی ہم سے یا ہماری اَولاد سے یُوں کہیں تو ہم جَواب دیں گے کہ یَاہوِہ کے مذبح کے مُشابہ بنے ہُوئے اِس مذبح کو دیکھو جسے ہمارے آباؤاَجداد نے اِس لیٔے بنایا کہ وہ سوختنی نذروں اَور ذبیحوں کے لیٔے نہ ہو بَلکہ ہمارے اَور تمہارے درمیان گواہ ٹھہرے۔‘ \p \v 29 ”یَاہوِہ نہ کریں کہ ہم یَاہوِہ سے بغاوت کریں اَور آج یَاہوِہ ہمارے خُدا کے مذبح کے علاوہ جو اُن کے خیمہ کے سامنے ہے سوختنی نذر، اناج کی نذر کی قُربانیوں اَور ذبیحوں کے لیٔے کویٔی اَور مذبح بنا کر اُس سے برگشتہ ہو جایٔیں۔“ \p \v 30 جَب فِنحاسؔ کاہِنؔ اَور قوم کے اُمرا نے جو اِسرائیلی برادریوں کے سربراہ تھے یہ سَب نے سُنا جو بنی رُوبِنؔ، بنی گادؔ اَور بنی منشّہ نے کہاتھا تو وہ خُوش ہو گئے \v 31 اَور الیعزرؔ کاہِنؔ کے بیٹے فِنحاسؔ نے بنی رُوبِنؔ، بنی گادؔ اَور بنی منشّہ سے کہا، ”آج ہم جان گیٔے کہ یَاہوِہ ہمارے درمیان ہیں کیونکہ تُم نے اِس مُعاملہ میں یَاہوِہ سے بےوفائی نہیں کی اَور اَب تُم نے بنی اِسرائیل کو یَاہوِہ کے ہاتھ سے چھُڑا لیا ہے۔“ \p \v 32 تَب الیعزرؔ کاہِنؔ کا بیٹا فِنحاسؔ اَور اُمرا گِلعادؔ میں بنی رُوبِنؔ اَور بنی گادؔ سے مِل کر کنعانؔ میں لَوٹ آئے اَور بنی اِسرائیل کو یہ ماجرا کہہ سُنایا۔ \v 33 تب بنی اِسرائیل یہ سُن کر خُوش ہُوئے اَور اُنہُوں نے خُدا کی حَمد کی اَور پھر کبھی اُن کے خِلاف جنگ کرنے اَور اُس مُلک کو تباہ کرنے کا نام تک نہ لیا جہاں بنی رُوبِنؔ اَور بنی گادؔ رہتے تھے۔ \p \v 34 اَور بنی رُوبِنؔ اَور بنی گادؔ نے اُس مذبح کا نام عِد رکھا، یہ ہمارے درمیان گواہ ہے کہ یَاہوِہ ہی ہمارے خُدا ہیں۔ \c 23 \s1 یہوشُعؔ کا اُمرا کو الوداعی پیغام \p \v 1 اُس کے بہت دِنوں بعد جَب یَاہوِہ نے بنی اِسرائیل کو اُن کے اِردگرد کے سَب دُشمنوں سے راحت بخشی تو یہوشُعؔ نے جو اَب تک ضعیف اَور عمر رسیدہ ہو چُکے تھے \v 2 تب یہوشُعؔ نے سَب اِسرائیلیوں کو اُن کے بُزرگوں اُمرا قاضیوں اَور اہلکاروں سمیت بُلایا اَور اُن سے کہا: ”میں ضعیف ہو چُکا ہُوں۔ \v 3 تُم نے سَب کچھ دیکھ لیا ہے کہ یَاہوِہ تمہارے خُدا نے تمہاری خاطِر اُن قوموں کے ساتھ کیا کیا۔ وہ یَاہوِہ تمہارے خُدا ہی تھے جو تمہاری خاطِر لڑے۔ \v 4 یاد کرو کہ کس طرح مَیں نے اُن بچی ہُوئی قوموں کا اَور یردنؔ سے لے کر مغرب میں بڑے سمُندر (بحرِ رُوم) تک کا سارا مُلک جسے مَیں نے فتح کیا قُرعہ اَندازی سے تمہارے قبیلوں کے درمیان بطور مِیراث تقسیم کیا۔ \v 5 یَاہوِہ تمہارے خُدا خُود اُنہیں تمہارے راستے سے ہٹا دیں گے۔ وہ اُنہیں تمہارے سامنے سے دُور کر دیں گے اَور تُم اُن کے مُلک پر قابض ہو جاؤگے جَیسا کہ یَاہوِہ تمہارے خُدا نے تُم سے وعدہ کیا ہے۔ \p \v 6 ”لہٰذا ہمّت سے کام لو اَورجو کچھ مَوشہ کی کِتاب تورہ میں لِکھّا ہے اُس سے داہنے بائیں مُڑے بغیر اُس پر عَمل کرتے رہو۔ \v 7 اُن قوموں کے ساتھ جو تمہارے درمیان باقی بچی ہیں کسی قِسم کا ربط و ضَبط نہ رکھنا نہ اُن کے معبُودوں کے نام لینا اَور نہ ہی اُن کی قَسم کھانا۔ تُم نہ اُن کی عبادت کرنا نہ اُن کو سَجدہ کرنا۔ \v 8 بَلکہ تُم یَاہوِہ اَپنے خُدا سے لپٹے رہنا جَیسا تُم نے آج تک کیا ہے۔ \p \v 9 ”یَاہوِہ نے تمہارے سامنے سے بڑی بڑی اَور نہایت زورآور قوموں کو باہر نکال دیا ہے اَور آج کے دِن تک کویٔی شخص تمہارے خِلاف کھڑا نہ رہ سَکا۔ \v 10 تُم میں سے ایک آدمی ہزار آدمیوں کو پسپا کر دیتاہے کیونکہ یَاہوِہ تمہارے خُدا اَپنے وعدہ کے مُطابق تمہاری خاطِر لڑتے ہیں۔ \v 11 لہٰذا خُوب خبردار رہو اَور یَاہوِہ اَپنے خُدا کی مَحَبّت میں قائِم رہو۔ \p \v 12 ”لیکن اگر تُم برگشتہ ہو جاؤ اَور اِن قوموں کے بچے ہُوئے لوگوں سے جو تمہارے درمیان رہ گئی ہیں تعلّقات کر لو اَور اُن کے ساتھ شادی بیاہ کر لو یا اُن سے راہ و رسم بڑھا لو \v 13 تو یقین جانو کہ یَاہوِہ تمہارے خُدا اِن قوموں کو تمہارے سامنے سے ہرگز نہ ہٹائیں گے بَلکہ وہ تمہارے لیٔے جال اَور پھندا تمہاری پیٹھ پر کوڑے اَور تمہاری آنکھوں میں کانٹے بَن جایٔیں گے۔ یہاں تک کہ تُم اِس بھلے مُلک سے جسے یَاہوِہ تمہارے خُدا نے تُمہیں دیا ہے نابود ہو جاؤگے۔ \p \v 14 ”اَب دیکھو میں آج اُسی راستے جانے والا ہُوں جو سارے جہاں کا ہے۔ اَور تُم اَپنے سارے دِل اَور جان سے جانتے ہو کہ اُن سَب اَچھّے وعدوں میں سے جو یَاہوِہ تمہارے خُدا نے تُم سے کئے ایک بھی پُورا ہُوئے بغیر نہ رہا۔ ہر وعدہ پُورا ہُوا۔ کویٔی ایک بھی پُورا ہُوئے بغیر نہیں رہا۔ \v 15 لیکن جِس طرح یَاہوِہ تمہارے خُدا کا ہر اَچھّا وعدہ پُورا ہُوا اُسی طرح یَاہوِہ تُم پر وہ تمام آفتیں نازل کریں گے جِس کا اُنہُوں نے تُمہیں دہشت دِلائی ہے۔ یہاں تک کہ وہ تُمہیں اُس بھلے مُلک سے جسے اُنہُوں نے تُمہیں دیا ہے نابود کر دیں گے۔ \v 16 اگر تُم یَاہوِہ اَپنے خُدا کے عہد کو جِس کا حُکم اُنہُوں نے تُمہیں دیا ہے توڑ دو اَور جا کر غَیر معبُودوں کی عبادت کرو اَور اُن کے آگے سَجدہ کرو تو یَاہوِہ کا غضب تُم پر بھڑک اُٹھے گا اَور تُم اُس بھلے مُلک سے جسے اُنہُوں نے تُمہیں دیا ہے جلد ہی نِیست و نابود ہو جاؤگے۔“ \c 24 \s1 شِکیمؔ میں دوبارہ عہد باندھا گیا \p \v 1 تَب یہوشُعؔ نے اِسرائیل کے سَب قبیلوں کو شِکیمؔ میں جمع کیا۔ اُنہُوں نے اِسرائیل کے بُزرگوں، اُمرا، قاضیوں اَور اہلکاروں کو بُلایا اَور وہ خُدا کے حُضُور مَیں حاضِر ہُوئے۔ \p \v 2 یہوشُعؔ نے سَب لوگوں سے کہا، ”یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: ’عرصہ ہُوا جَب تمہارے آباؤاَجداد جِن میں اَبراہامؔ اَور ناحوؔر کا باپ تیراحؔ بھی شامل ہے دریائے فراتؔ کے اُس پار رہتے تھے اَور غَیر معبُودوں کی پرستش کرتے تھے۔ \v 3 لیکن مَیں نے تمہارے باپ اَبراہامؔ کو دریا کے پار کے مُلک سے لے کر کنعانؔ کے سارے مُلک میں اُس کی رہبری کی اَور اُس کی نَسل بڑھائی۔ مَیں نے اُسے اِصحاقؔ عنایت کیا۔ \v 4 اَور اِصحاقؔ کو یعقوب اَور عیسَوؔ بخشے۔ اَور مَیں نے عیسَوؔ کو سِعِیؔر کا کوہستانی مُلک دے دیا لیکن یعقوب اَور اُس کے بیٹے مِصر چلے گیٔے۔ \p \v 5 ” ’پھر مَیں نے مَوشہ اَور اَہرونؔ کو بھیجا اَور مَیں نے مِصر میں مُصیبتیں برپا کرکے مِصریوں کو خُوب مارا اَور مَیں وہاں سے تُمہیں نکال لایا۔ \v 6 جَب مَیں تمہارے آباؤاَجداد کو مِصر سے نکال لایا تَب تُم سمُندر کے ساحِل تک جا پہُنچے اَور مِصریوں نے رتھوں اَور گُھڑسواروں کے ساتھ بحرِقُلزمؔ تک اُن کا تعاقب کیا۔ \v 7 لیکن اُنہُوں نے یَاہوِہ سے اِمداد کے لیٔے فریاد کی اَور اُنہُوں نے تمہارے اَور مِصریوں کے درمیان اَندھیرا کر دیا۔ وہ سمُندر کو اُن کے اُوپر چڑھا لائے اَور اُنہیں غرق کر دیا۔ تُم نے خُود اَپنی آنکھوں سے دیکھا کہ مَیں نے مِصریوں کے ساتھ کیا کیا۔ پھر تُم ایک لمبے عرصہ تک بیابان میں رہے۔ \p \v 8 ” ’مَیں تُمہیں امُوریوں کے مُلک میں لے آیا جو یردنؔ کے مشرق میں رہتے تھے۔ وہ تُم سے لڑے لیکن مَیں نے تُمہیں فتح بخشی۔ مَیں نے اُنہیں تمہارے سامنے نِیست و نابود کر دیا اَور تُم اُن کے مُلک پر قابض ہو گئے۔ \v 9 جَب مُوآب کا بادشاہ بلقؔ بِن صِفُورؔ اِسرائیل پر چڑھائی کی تیّاریاں کرنے لگا تو اُس نے بِلعاؔم بِن بعورؔ کو بُلا بھیجا تاکہ وہ تُم پر لعنت کرے۔ \v 10 لیکن مَیں نے بِلعاؔم کی ایک نہ سُنی اِس لیٔے وہ مجبُور ہو گیا کہ تُمہیں برکت دے۔ یُوں مَیں نے تُمہیں بلقؔ کے ہاتھ سے چھُڑا لیا۔ \p \v 11 ” ’پھر تُم یردنؔ پار ہوکر یریحوؔ آئے اَور یریحوؔ کے باشِندے، امُوری، پَرزّی، کنعانی، حِتّی، گِرگاشی، حِوّیؔ اَور یبُوسی تُم سے لڑے لیکن مَیں نے اُنہیں تمہارے ہاتھ میں کر دیا۔ \v 12 مَیں نے زنبوروں کو تمہارے آگے بھیجا جنہوں نے اُنہیں اَور دو امُوری بادشاہوں کو تمہارے سامنے سے بھگا دیا۔ یہ تمہاری تلوار یا کمان کا کمال نہیں تھا۔ \v 13 اِس طرح مَیں نے تُمہیں وہ مُلک عطا کیا جِس پر تُم نے محنت نہ کی تھی اَور وہ شہر عنایت کئے جنہیں تُم نے تعمیر نہیں کیا تھا اَور تُم اُن میں بسے ہُوئے ہو اَور اُن تاکستانوں اَور زَیتُون کے باغوں کا پھل کھاتے ہو جو تمہارے لگائے ہُوئے نہیں ہیں۔‘ \p \v 14 ”لہٰذا اَب تُم یَاہوِہ کا خوف رکھو اَور نہایت وفاداری سے اُن کی عبادت کرو اَور اُن معبُودوں کو پھینک دو جِن کی پرستش تمہارے آباؤاَجداد دریائے فراتؔ کے اُس پار اَور مِصر میں کیا کرتے تھے اَور یَاہوِہ کی پرستش کرو۔ \v 15 اَور اگر یَاہوِہ کی عبادت کرنا تُمہیں ناگوار گزرے تو آج کے دِن اَپنے لیٔے اُسے مُنتخب کرو جِس کی تُم عبادت کرنا چاہتے ہو خواہ اُن معبُودوں کو جِن کی تمہارے آباؤاَجداد دریائے فراتؔ کے اُس پار پرستش کیا کرتے تھے یا اُن امُوریوں کے معبُودوں کو جِن کے مُلک میں تُم بسے ہو۔ لیکن جہاں تک میرا اَور میرے گھرانے کا تعلّق ہے ہم تو یَاہوِہ ہی کی عبادت کریں گے۔“ \p \v 16 تَب لوگوں نے جَواب دیا، ”خُدا نہ کرے کہ ہم غَیر معبُودوں کی عبادت کرنے کے لیٔے یَاہوِہ کو ترک کر دیں! \v 17 وہ یَاہوِہ ہمارے خُدا ہی تھے جو ہمیں اَور ہمارے آباؤاَجداد کو اُس غُلامی کے مُلک یعنی مِصر سے نکال لائے اَور ہماری آنکھوں کو بڑے بڑے عجِیب و غریب نِشان دِکھائے۔ اُنہُوں نے ہمارے سارے سفر میں اَور اُن سَب قوموں کے درمیان جِن میں سے ہوکر ہم گزرے ہماری حِفاظت کی۔ \v 18 اَور یَاہوِہ نے ہمارے سامنے سے امُوریوں کو اَور اُن ساری قوموں کو نکال دیا جو اُس مُلک میں بستی تھیں۔ ہم بھی یَاہوِہ ہی کی عبادت کریں گے کیونکہ وہ ہمارے خُدا ہیں۔“ \p \v 19 یہوشُعؔ نے لوگوں سے کہا، ”تُم سے یَاہوِہ کی عبادت نہیں ہو سکتی۔ وہ پاک خُدا ہیں۔ وہ غیّور خُدا ہیں۔ وہ تمہاری سرکشی اَور تمہارے گُناہ نہیں بخشیں گے۔ \v 20 اگر تُم یَاہوِہ کو ترک کرکے غَیر معبُودوں کی عبادت کرنے لگوگے تو اگرچہ یَاہوِہ تمہارا بھلا کرتے آئے ہُوں وہ پھر کر تُم پر آفت نازل کریں گے اَور تمہارا خاتِمہ کر دیں گے۔“ \p \v 21 لوگوں نے یہوشُعؔ سے کہا، ”نہیں! ہم یَاہوِہ ہی کی عبادت کریں گے۔“ \p \v 22 تَب یہوشُعؔ نے کہا، ”تُم آپ ہی اَپنے گواہ ہو کہ تُم نے یَاہوِہ کی عبادت کرنا پسند کیا ہے۔“ \p اُنہُوں نے کہا، ”ہاں! ہم گواہ ہیں۔“ \p \v 23 یہوشُعؔ نے کہا، ”تو پھر تمہارے درمیان جو غَیر معبُود ہیں اُنہیں دُور کر دو اَور اَپنے دِل یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا کی طرف راغِب کر لو۔“ \p \v 24 لوگوں نے یہوشُعؔ سے کہا، ”ہم یَاہوِہ اَپنے خُدا کی عبادت کریں گے اَور اُن ہی کے وفادار رہیں گے۔“ \p \v 25 اُسی روز یہوشُعؔ نے لوگوں کے ساتھ عہد باندھا اَور شِکیمؔ میں اُن کے لیٔے قوانین اَور آئین مرتّب کئے۔ \v 26 اَور یہوشُعؔ نے یہ باتیں خُدا کی کِتاب تورہ میں درج کر لیں۔ تَب اُنہُوں نے ایک بڑا پتّھر لیا اَور اُسے یَاہوِہ کے پاک مقام کے قریب بلُوط کے درخت کے نیچے نصب کر دیا۔ \p \v 27 اَور یہوشُعؔ نے اُن سَب لوگوں نے کہا، ”دیکھو! یہ پتّھر ہمارا گواہ رہے گا کیونکہ اُس نے وہ سَب باتیں سُنی ہیں جو یَاہوِہ نے ہم سے کہی ہیں۔ اگر تُم اَپنے خُدا سے بےوفائی کر بیٹھو تو یہ تمہارے خِلاف گواہی دے گا۔“ \p \v 28 تَب یہوشُعؔ نے لوگوں کو اُن کی اَپنی اَپنی مِیراث کی طرف روانہ کیا۔ \s1 یہوشُعؔ کا موعودہ مُلک میں دفن کیاجانا \p \v 29 اِن واقعات کے بعد یَاہوِہ کا خادِم یہوشُعؔ بِن نُونؔ ایک سَو دس بَرس کا ہوکر رحلت کر گیا۔ \v 30 اُنہُوں نے اُسے اُس مِیراث میں تِمنتھ سیراؔہ کے مقام پر دفن کیا جو اِفرائیمؔ کے کوہستانی مُلک میں کوہِ گعشؔ کے شمال میں واقع ہے۔ \p \v 31 یہوشُعؔ کی زندگی بھر اَور اُن بُزرگوں کی خدمت کی جو یہوشُعؔ کے بعد زندہ رہے اَورجو اُن سَب کاموں سے واقف تھے جو یَاہوِہ نے بنی اِسرائیل کے لیٔے کئے تھے اِسرائیلی یَاہوِہ ہی کی عبادت کرتے رہے۔ \p \v 32 اَور یُوسیفؔ کی ہڈّیاں جنہیں اِسرائیلی مِصر سے لے آئےتھے شِکیمؔ میں اُس قَطعہ زمین میں دفن کی گئیں جسے یعقوب نے شِکیمؔ کے باپ حمُورؔ کے بیٹوں سے چاندی کے سَو سِکّوں کے عِوض خریدا تھا۔ یہ جگہ یُوسیفؔ کی نَسل کی مِیراث ٹھہری۔ \p \v 33 اَور اَہرونؔ کے بیٹے الیعزرؔ نے وفات پائی اَور اُسے اُس کے بیٹے فِنحاسؔ کی پہاڑی پر گِبعہؔ میں دفن کیا گیا جو اُسے اِفرائیمؔ کے کوہستانی مُلک میں دی گئی تھی۔