\id JOL - Biblica® Open Urdu Contemporary Version \ide UTF-8 \h یُوایلؔ \toc1 یُوایلؔ کی نبُوّت \toc2 یُوایلؔ \toc3 یُوایلؔ \mt1 یُوایلؔ \mt2 کی نبُوّت \c 1 \p \v 1 یَاہوِہ کا کلام جو پتھوایلؔ کے بیٹے یُوایلؔ پر نازل ہُوا۔ \b \s1 ٹِڈّیوں کا حملہ \q1 \v 2 اَے رہنماؤں سُنو؛ \q2 اَے مُلک کے تمام باشِندو کان لگا کر میری بات سُنو۔ \q1 کیا تمہارے یا، آپ کے آباؤاَجداد کے زمانے میں؟ \q2 تمہارے آباؤاَجداد کے ایّام میں کبھی اَیسا ہُوا؟ \q1 \v 3 اَپنی اَولاد سے اُس کا تذکرہ کرو، \q2 اَور تمہاری اَولاد اَپنی اَولاد کو، \q2 اَور اُن کی اَولاد آنے والی نَسل کو بتائیں۔ \q1 \v 4 جو کچھ ٹِڈّیوں کے غول سے بچا \q2 اُسے بڑی ٹِڈّیوں نے کھا لیا؛ \q1 اَورجو بڑی ٹِڈّیوں نے چھوڑ دیا \q2 اُسے جَوان ٹِڈّیوں نے کھا لیا؛ \q1 اَورجو جَوان ٹِڈّیوں نے چھوڑ دیا \q2 اُسے دُوسری ٹِڈّیوں نے کھا لیا۔ \b \q1 \v 5 اَے متوالوں، جاگو اَور رو! \q2 اَے مَے نوشی کرنے والوں، ماتم کرو؛ \q1 نئی مَے کی خاطِر ماتم کرو، \q2 کیونکہ وہ تمہارے لبوں سے چھین لی گئی ہے۔ \q1 \v 6 ایک قوم نے میرے مُلک پر حملہ کر دیا ہے؛ \q2 اُن کی زبردست فَوج اَور تعداد میں بے شُمار ہے؛ \q1 اُن کے دانت شیرببر کے دانتوں کی مانند ہیں، \q2 اَور اُن کی داڑھیں شیرنی کی داڑھوں کے مانند ہیں۔ \q1 \v 7 اُس قوم نے میری انگور کی بَیلوں کو اُجاڑ ڈالا \q2 اَور میرے اَنجیر کے درختوں کو تباہ کر دیا ہے۔ \q1 اُنہُوں نے اُن کی چھال چھیل ڈالی \q2 اَور اُنہیں پھینک دیا ہے، \q2 جِس سے اُن کی شاخیں سفید ہو گئیں ہیں۔ \b \q1 \v 8 جِس طرح دُلہن اَپنے جَوان خَاوند کے لئے ٹاٹ پہن کر ماتم کرتی ہے \q2 ٹھیک اُسی طرح تُم بھی ماتم کرو۔ \q1 \v 9 اناج کی نذریں اَور تپاون نذریں، \q2 یَاہوِہ کے گھر سے موقُوف ہو چُکے ہیں۔ \q1 یَاہوِہ کی حُضُوری میں خدمت گذار کاہِنؔ \q2 ماتم کر رہے ہیں۔ \q1 \v 10 کھیت تباہ ہو گئے، \q2 اَور زمین خشک ہو گئی؛ \q1 اناج برباد ہو گیا، \q2 اَور نئی مَے سُوکھ گئی، \q2 اَور زَیتُون کا تیل ختم ہو گیا۔ \b \q1 \v 11 اَے کِسانوں، مایوس ہو جاؤ، \q2 اَے تاکستان کے باغبانوں، نوحہ کرو؛ \q1 گیہُوں اَور جَو کے لیٔے ماتم کرو، \q2 کیونکہ کھیتوں کی فصل برباد ہو چُکی ہیں۔ \q1 \v 12 انگور کی بیل سُوکھ گئی \q2 اَور اَنجیر کا درخت مُرجھاگیا؛ \q1 انار، کھجور اَور سیب کے درخت \q2 الغرض کھیت کے تمام درخت سُوکھ گیٔے ہیں۔ \q1 یقیناً بنی آدمؔ کی خُوشی بھی \q2 مُرجھا گئی ہے۔ \s1 نوحہ خوانی \q1 \v 13 اَے کاہِنوں، ٹاٹ پہن لو اَور ماتم کرو؛ \q2 اَے مذبح کے خدمت گزارو، ماتم کرو۔ \q1 اَے میرے خُدا کے خدمت گزارو، \q2 آؤ اَور ٹاٹ اوڑھے ہُوئے رات گُزارو؛ \q1 کیونکہ اناج کی نذر اَور تپاون کی نذر کی قُربانیاں \q2 تمہارے خُدا کے گھر سے موقُوف ہو چُکے ہیں۔ \q1 \v 14 مُقدّس روزہ کا اعلان کرو؛ \q2 اَور مُقدّس اِجتماع طلب کرو۔ \q1 رہنماؤں کو \q2 اَور مُلک کے تمام باشِندوں کو \q1 یَاہوِہ اَپنے خُدا کے گھر میں آنے کا فرمان سُناؤ، \q2 اَور یَاہوِہ سے فریاد کرو۔ \b \q1 \v 15 اُس دِن پر افسوس! \q2 کیونکہ یَاہوِہ کا دِن نزدیک ہے، \q2 اَور وہ قادرمُطلق کی طرف سے تباہی کی مانند آئے گا۔ \b \q1 \v 16 کیا ہماری اَپنی آنکھوں کے سامنے \q2 رسد موقُوف نہیں ہُوئی۔ \q1 اَور ہمارے خُدا کے گھر سے \q2 خُوشی اَور شادمانی جاتی نہ رہی؟ \q1 \v 17 مٹّی کے ڈھیلوں کے نیچے \q2 بیج جھُلس گیٔے۔ \q1 گودام خستہ حال ہیں، \q2 اَور کھتّے توڑ دئیے گیٔے ہیں، \q2 کیونکہ کھیتی سُوکھ گی ہے۔ \q1 \v 18 مویشی کیسے کراہ رہے ہیں! \q2 ریوڑ چکّر کاٹ رہے ہیں \q1 کیونکہ اُن کے لیٔے چراگاہ نہیں ہے؛ \q2 یہاں تک کہ بھیڑوں کے گلّے بھی بدحال ہیں۔ \b \q1 \v 19 اَے یَاہوِہ، مَیں آپ کے حُضُور میں فریاد کرتا ہُوں، \q2 کیونکہ آگ نے بیابان کی چراگاہوں کو بھسم کر ڈالا ہے \q2 اَور شُعلوں نے جنگل کے تمام درختوں کو جَلا ڈالا ہے۔ \q1 \v 20 یہاں تک کی جنگلی جانور بھی آپ کے لیٔے ہانپتے ہیں؛ \q2 پانی کے چشمے سُوکھ چُکے ہیں \q2 اَور آگ نے بیابان کی چراگاہوں کو بھسم کر ڈالا ہے۔ \c 2 \s1 ٹِڈّیوں کی فَوج \q1 \v 1 صِیّونؔ میں نرسنگا پھُونکو؛ \q2 میرے کوہِ مُقدّس پر خطرہ کی خبر سُناؤ۔ \b \q1 مُلک کے تمام باشِندے تھرتھرائیں، \q2 کیونکہ یَاہوِہ کا دِن آ رہاہے۔ \q1 وہ بالکُل قریب آ گیا ہے۔ \q2 \v 2 وہ تاریکی اَور اُداسی کا، \q2 اَور کالے بادل اَور ظلمت کا دِن ہے۔ \q1 جَیسے پہاڑوں پر صُبح کی رَوشنی پھیلتی ہے \q2 وَیسے ہی ایک بڑی اَور زبردست فَوج آ رہی ہے، \q1 اَیسا جو قدیم زمانہ میں کبھی نہیں ہُوا تھا \q2 اَور نہ ہی مُستقبِل میں کبھی اَیسا ہوگا۔ \b \q1 \v 3 اُن کے آگے آگے آگ بھسم کرتی جاتی ہے، \q2 اَور اُن کے پیچھے شُعلے کی لپٹیں ہیں۔ \q1 اُن کے سامنے کی زمین باغِ عدنؔ کی مانند ہے، \q2 اَور اُن کے پیچھے ایک ویران بیابان ہے۔ \q2 کویٔی چیز اُن سے نہیں بچ پاتی۔ \q1 \v 4 اُن کی شکل گھوڑوں کی مانند ہے؛ \q2 اَور وہ فَوجی گُھڑسوار کی سرپٹ دَوڑتے ہیں۔ \q1 \v 5 اُن کے آگے بڑھنے کی آواز گویا \q2 پہاڑوں کی چوٹیوں پر دَوڑنے والے رتھوں کی مانند ہے، \q1 وہ شُعلہ زن کی مانند بھُوسے کو بھسم کردیتی ہے، \q2 اَور وہ میدانِ جنگ کے لئے تیّار ایک زبردست فَوج کی مانند ہیں۔ \b \q1 \v 6 اُن کے سامنے قومیں خوفزدہ ہو جاتی ہیں؛ \q2 اَور ہر ایک چہرہ خوف سے پیلا پڑ جاتا ہے۔ \q1 \v 7 وہ جنگی سُورماؤں کی طرح چلتے ہیں؛ \q2 اَور جنگی سپاہیوں کی طرح دیواروں پر چڑھ جاتے ہیں۔ \q1 وہ سَب ایک ہی صف ہیں چلتے ہیں، \q2 اَور اَپنی صف نہیں توڑتے۔ \q1 \v 8 وہ ایک دُوسرے کو دھکّا نہیں دیتے؛ \q2 ہر ایک سیدھا آگے کو کُوچ کرتا ہے۔ \q1 وہ جنگی مورچوں کو بغیر \q2 اَپنی صف کو توڑے آگے بڑھتے ہیں۔ \q1 \v 9 وہ شہر پر ٹوٹ پڑتے ہیں؛ \q2 اَور دیوار پر دَوڑتے ہیں۔ \q1 وہ گھروں پر چڑھ جاتے ہیں؛ \q2 اَور چوروں کی مانند کھڑکیوں سے گھُس جاتے ہیں۔ \b \q1 \v 10 اُن کے سامنے زمین کانپتی ہے، \q2 اَور آسمان لرزتا ہے، \q1 آفتاب اَور مَہتاب تاریک ہو جاتے ہیں، \q2 اَور سِتارے چمکنا چھوڑ دیتے ہیں۔ \q1 \v 11 یَاہوِہ اَپنی فَوج کے آگے ہوکر \q2 بُلند آواز سے گرجتا ہے؛ \q1 کیونکہ اُن کی فَوج لاتعداد ہے، \q2 اَور اُن کے حُکم بردار زبردست ہیں۔ \q1 یَاہوِہ کا دِن عظیم ہے؛ \q2 وہ نہایت خوفناک ہے۔ \q2 کون اُسے برداشت کر سکےگا؟ \s1 اَپنے دِل کو چاک کرو \q1 \v 12 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، اَب بھی، \q2 اَپنے پُورے دِل سے، \q2 روزہ رکھ کر روتے اَور ماتم کرتے ہُوئے میری طرف لَوٹ آؤ۔ \b \q1 \v 13 اَپنے کپڑوں کو نہیں \q2 بَلکہ اَپنے دِل کو چاک کرو۔ \q1 یَاہوِہ اَپنے خُدا کی طرف لَوٹو، \q2 کیونکہ وہ نہایت کریم اَور رحیم ہے، \q1 قہر کرنے میں دھیما اَور شفقت میں غنی ہے، \q2 اَور وہ عذاب نازل کرنے سے باز رہتاہے۔ \q1 \v 14 کون جانتا ہے؟ شاید وہ پلٹ کر رحم کھائے \q2 اَور اَیسی برکت دے جائے۔ \q1 جو یَاہوِہ تمہارے خُدا کے لیٔے \q2 اناج کی نذر اَور تپاون کی نذر کی قُربانی ہو۔ \b \q1 \v 15 صِیّونؔ میں نرسنگا پھُونکو، \q2 مُقدّس روزہ کا اعلان کرو، \q2 اَور مُقدّس اِجتماع طلب کرو۔ \q1 \v 16 لوگوں کو جمع کرو، \q2 اِجتماع کو مُقدّس کرو؛ \q1 رہنماؤں کو جمع کرو، \q2 بچّوں اَور شیرخواروں کو بھی جمع کرو۔ \q1 دُلہا اَپنے کوہبر \q2 اَور دُلہن اَپنی خلوت گاہ سے نکل آئے۔ \q1 \v 17 یَاہوِہ کے خدمت گزار کاہِنؔ، \q2 بیت المُقدّس کی دیوڑھی اَور قُربان گاہ کے درمیان رو رو کر کہیں۔ \q2 اَے یَاہوِہ، ”اَپنے لوگوں پر رحم کیجئے۔ \q2 اَپنی مِیراث کی توہین نہ ہونے دیں، \q2 اَور نہ ہی اُنہیں غَیر قوموں میں ضرب المثل بننے دیں۔ \q1 وہ لوگوں کے درمیان یہ کیوں کہیں کہ \q2 اُن کا خُدا کہاں ہے؟“ \s1 یَاہوِہ کا جَواب \q1 \v 18 تَب یَاہوِہ کو اَپنے مُلک کے لیٔے غیرت آئی \q2 اَور وہ اَپنے لوگوں پر رحم کیا۔ \p \v 19 تَب یَاہوِہ نے اَپنی قوم سے مُخاطِب ہُوا: \q1 ”مَیں تمہارے لیٔے اناج، نئی مَے اَور زَیتُون کے تیل بھیج رہا ہُوں، \q2 جِن سے تُم سیر ہوگے؛ \q1 اَور مَیں پھر کبھی قوموں کے درمیان \q2 تمہاری رُسوائی نہ ہونے دُوں گا۔ \b \q1 \v 20 ”مَیں شمالی فَوج کو تُم سے بہت دُور کر دُوں گا، \q2 اَور اُسے خشک اَور بنجر مُلک میں دھکیل دُوں گا، \q1 اُس کی صفیں مشرقی بحرمُردار میں \q2 اَور صفیں مغربی بحرِ رُوم میں ڈُوب جایٔیں گی۔ \q1 اَور اُس سے بدبُو اُٹھے گی؛ \q2 جِس سے بُو پھیلے گی۔“ \b \q1 یقیناً اُنہُوں نے نہایت بُرے کام کئے ہیں۔ \q2 \v 21 اَے مُلکِ یہُوداہؔ، تُو مت ڈر؛ \q2 شادمان ہو اَور خُوشی منا۔ \q1 یقیناً یَاہوِہ نے بڑے بڑے کام کئے ہیں۔ \q2 \v 22 اَے جنگلی جانوروں، تُم مت ڈرو، \q2 کیونکہ بیابان کی چراگاہیں ہری بھری ہو رہی ہیں۔ \q1 درختوں پر پھل لگ رہے ہیں؛ \q2 اَنجیر کے درخت اَور انگور کی بیلیں اَپنی پیداوار دے رہے ہیں۔ \q1 \v 23 اَے صِیّونؔ کے لوگوں، خُوش ہو جاؤ، \q2 یَاہوِہ اَپنے خُدا میں شادمان ہو، \q1 کیونکہ اُس نے اَپنی صداقت سے \q2 تُمہیں خزاں کے موسم کی بارش بخشی۔ \q1 یعنی خزاں اَور بہار دونوں موسموں میں، \q2 پہلے کی طرح ہی مینہ برسائے گا۔ \q1 \v 24 کھلیان اناج سے بھر جایٔیں گے؛ \q2 اَور حوض نئی مے اَور زَیتُون کے تیل سے لبریز ہوں گے۔ \b \q1 \v 25 اَور جِن سالوں کی پیداوار ٹِڈّیوں نے کھا لی ہیں، \q2 یعنی اُن بڑی اَور چُھوٹی ٹِڈّیوں نے \q2 میں اُس نُقصان کی بھرپائی کر دُوں گا۔ \q2 جسے ٹِڈّیوں کی فَوج نے کھا لیا \q2 یعنی اُس زبردست فَوج نے جنہیں مَیں نے تمہارے درمیان بھیجا تھا۔ \q1 \v 26 تُم پیٹ بھرکے کھاؤگے اَور سیر ہوگے، \q2 اَور یَاہوِہ اَپنے خُدا کے نام کی تمجید کروگے، \q2 جنہوں نے تمہارے لیٔے عجِیب و غریب کام کئے ہیں؛ \q2 میرے لوگ پھر کبھی شرمندہ نہ ہوں گے۔ \q1 \v 27 تَب تُم جان لوگے کہ میں اِسرائیل میں سکونت پذیر ہُوں، \q2 اَور یہ بھی کہ مَیں یَاہوِہ تمہارا خُدا ہُوں، \q2 اَور کویٔی دُوسرا نہیں ہے؛ \q1 میرے لوگ پھر کبھی شرمندہ نہ ہوں گے۔ \s1 یَاہوِہ کا دِن \q1 \v 28 اَور اِس کے بعد، \q2 مَیں تمام لوگوں پر اَپنا رُوح نازل کروں گا۔ \q1 تمہارے بیٹے اَور بیٹیاں نبُوّت کریں گی، \q2 تمہارے بُزرگ خواب دیکھیں گے، \q2 اَور تمہارے نوجوان رُویا دیکھیں گے۔ \q1 \v 29 اُن دِنوں میں، میں اَپنے خادِم اَور خادِموں پر بھی، \q2 اَپنا رُوح نازل کروں گا۔ \q1 \v 30 میں اُوپر آسمان میں \q2 اَور نیچے زمین پر معجزے دِکھاؤں گا، \q2 یعنی خُون، اَور آگ اَور گاڑھا دُھواں۔ \q1 \v 31 اِس سے پہلے کہ یَاہوِہ کا خوفناک روزِ عظیم آئے، \q2 آفتاب تاریک ہو \q2 اَور ماہتاب خُون کی طرح سُرخ ہو جائے گا۔ \q1 \v 32 اَورجو کویٔی یَاہوِہ کا نام لے کر \q2 پُکارے گا نَجات پایٔےگا؛ \q1 کیونکہ یَاہوِہ کے قول کے مُطابق \q2 کوہِ صِیّونؔ پر اَور یروشلیمؔ میں \q2 جِن باقی بچے لوگوں کو \q1 یَاہوِہ بُلائیں گے \q2 وہ نَجات پائیں گے۔ \c 3 \s1 قوموں کا اِنصاف \q1 \v 1 اُن ایّام میں اَور اُس وقت، \q2 جَب مَیں یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے لوگوں کو اسیری سے چھُڑا لاؤں گا، \q1 \v 2 تَب میں سَب قوموں کو جمع کرکے \q2 اُنہیں یہوشافاطؔ کی وادی میں لے آؤں گا۔ \q1 وہاں میں اَپنی مِیراث یعنی اَپنی قوم اِسرائیل کے متعلّق \q2 اُن کے خِلاف فیصلہ کروں گا، \q1 کیونکہ اُنہُوں نے میرے لوگوں کو مُختلف قوموں میں بِکھیر دیا تھا \q2 اَور میرے مُلک کو تقسیم کر دیا۔ \q1 \v 3 اُنہُوں نے میرے لوگوں کے لیٔے قُرعہ ڈالا \q2 اَور کسبیوں کے بدلے میں لڑکوں کا سَودا کیا؛ \q2 اَور لڑکیوں کو فروخت کیا، تاکہ وہ مَے نوشی کریں۔ \p \v 4 ”اَب اَے صُورؔ اَور صیدونؔ اَور فلسطین کے تمام علاقہ، تُمہیں میرے خِلاف کیا شکایت ہے؟ کیا تُم مُجھے میرے کسی کام کا صِلہ دے رہے ہو؟ اگر تُم مُجھے لَوٹا بھی رہے ہو تو میں فوراً نہایت عجلت سے جو کچھ تُم نے کیا ہُواہے، تمہارے ہی سَروں پر ڈال دُوں گا۔ \v 5 کیونکہ تُم نے میری چاندی اَور میرا سونا لے لیا اَور میرے نفیس خزانے اَپنے مَندِروں میں رکھ لیا ہے۔ \v 6 تُم نے یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے لوگوں کو یُونانیوں کے ہاتھ فروخت کیا تاکہ تُم اُنہیں اُن کے مادرِ وطن سے دُور کر دو۔ \p \v 7 ”دیکھو، میں اُنہیں اُن مقامات سے جہاں تُم نے اُنہیں بیچا ہے اُبھاروں گا اَور تُم نے جو کچھ کیا اُسے تمہارے سَر پر لَوٹاؤں گا۔ \v 8 مَیں تمہارے بیٹوں اَور بیٹیوں کو اہلِ یہُوداہؔ کے ہاتھ بیچوں گا اَور وہ اُنہیں شبائیوں کے ہاتھ فروخت کریں گے جو بہت دُور رہنے والی قوم ہے۔“ یہی یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 9 مُختلف قوموں میں اعلان کرو، \q2 جنگ کی تیّاری کرو! \q1 سپاہیوں کو جگاؤ! \q2 تمام جنگجو مَرد قریب آکر حملہ کریں۔ \q1 \v 10 اَپنے اَپنے ہلوں کے پھالوں کو پیٹ کر تلواریں \q2 اَور اَپنے اَپنے درانتیوں کو پیٹ کر نیزے بنالو۔ \q1 جو کمزور ہو وہ بھی کہے کہ \q2 ”میں زورآور ہُوں!“ \q1 \v 11 اَے اِردگرد کی تمام قوموں جلدی آ جاؤ، \q2 اَور وہاں جمع ہو جاؤ۔ \b \q1 اَے یَاہوِہ اَپنے جنگجو سپاہیوں کو لے آ! \b \q1 \v 12 ”قومیں جاگ اُٹھیں؛ \q2 اَور وہ یہوشافاطؔ کی وادی کی طرف کوچ کریں، \q1 کیونکہ مَیں وہاں تخت نشین ہوکر \q2 چاروں طرف کی سَب قوموں کا اِنصاف کروں گا۔ \q1 \v 13 درانتی لگاؤ، \q2 کیونکہ فصل پک گئی ہے۔ \q1 آؤ اَور انگوروں کو روندو، \q2 کیونکہ کی انگوری حوض لبالب بھرا ہے \q2 اَور حوض لبریز ہے۔ \q1 کیونکہ اُن کی بدکاری بہت بڑی ہے!“ \b \q1 \v 14 فیصلہ کی وادی میں \q2 ہُجوم ہی ہُجوم ہے! \q1 کیونکہ فیصلہ کی وادی میں \q2 یَاہوِہ کا دِن نزدیک ہے۔ \q1 \v 15 آفتاب اَور مَہتاب تاریک ہو جایٔیں گے، \q2 اَور سِتارے بے نُور ہو جایٔیں گے۔ \q1 \v 16 یَاہوِہ صِیّونؔ سے دہاڑے گا \q2 اَور یروشلیمؔ سے گرجے گا؛ \q2 جِس سے آسمان اَور زمین کانپ اُٹھیں گے۔ \q1 لیکن یَاہوِہ اَپنے لوگوں کے لیٔے پناہ گاہ، \q2 اَور بنی اِسرائیل کے لیٔے قلعہ ہوگا۔ \s1 خُدا کے لوگوں کے لیٔے برکتیں \q1 \v 17 ”تَب تُم جان لوگے کہ میں یَاہوِہ تمہارا خُدا، \q2 اَپنے مُقدّس پہاڑ صِیّونؔ میں سکونت کرتا ہُوں۔ \q1 یروشلیمؔ مُقدّس مقام ہوگا؛ \q2 اَور پردیسی پھر کبھی اُس پر حملہ نہیں کریں گے۔ \b \q1 \v 18 ”اُس وقت پہاڑوں پر سے نئی مَے ٹپکے گی، \q2 اَور ٹیلوں پر سے دُودھ بہے گا؛ \q2 اَور یہُوداہؔ کے تمام نالوں میں پانی بہنا جاری رہے گا۔ \q1 اَور یَاہوِہ کے گھر میں سے ایک چشمہ پھوٹ نکلے گا \q2 جو شِطِّیمؔ کی وادی کو سیراب کرےگا۔ \q1 \v 19 چونکہ اُنہُوں نے یہُوداہؔ پر ظُلم ڈھائے، \q2 اَور اُن کے مُلک میں بےگُناہوں کا خُون بہایا، \q1 اِس لیٔے مِصر ویران ہو جائے گا، \q2 اَور اِدُوم ریگستان بَن جائے گا۔ \q1 \v 20 لیکن یہُودیؔہ اَب سے اَبد تک آباد رہے گا \q2 اَور یروشلیمؔ پُشت در پُشت قائِم رہے گے۔ \q1 \v 21 کیا مَیں اُن بےگُناہوں کے قتل کا اِنتقام لئے بغیر جانے دُوں، \q2 نہیں، بالکُل نہیں۔“ \b \qc یَاہوِہ صِیّونؔ میں سکونت پذیر ہے۔