\id JER - Biblica® Open Urdu Contemporary Version \usfm 3.0 \ide UTF-8 \h یرمیاہؔ \toc1 یرمیاہؔ کی نبُوّت \toc2 یرمیاہؔ \toc3 یرم \mt1 یرمیاہؔ \mt2 کی نبُوّت \c 1 \p \v 1 یرمیاہؔ بِن خِلقیاہؔ کا پیغام جو بِنیامین کے علاقہ کے عناتوت میں باشِندے کاہِنوں میں سے ایک تھا۔ \v 2 یَاہوِہ کا کلام اُس پر شاہِ یہُودیؔہ یُوشیاہؔ بِن امُونؔ کے دَورِ حُکومت کے تیرہویں سال میں نازل ہُوا، \v 3 اَور وہ شاہِ یہُودیؔہ یہُویقیمؔ بِن یُوشیاہؔ سے لے کر شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ بِن یُوشیاہؔ کے دَورِ حُکومت کے گیارھویں سال کے پانچویں مہینے کے آخِر تک یعنی اہلِ یروشلیمؔ کے اسیری میں جانے تک نازل ہوتا رہا۔ \b \s1 یرمیاہؔ کو دعوت نبُوّت \p \v 4 تَب یَاہوِہ کا یہ کلام مُجھ پر نازل ہُوا، \q1 \v 5 ”اِس سے پیشتر کہ مَیں نے تُمہیں رحم میں خلق کیا، مَیں تُمہیں جانتا\f + \fr 1‏:5 \fr*\fq مَیں تُمہیں جانتا \fq*\ft اِنتخاب کیا ہُوا\ft*\f* تھا، \q2 اَور اِس سے قبل کہ تُم پیدا ہو، مَیں نے تُمہیں مخصُوص کیا؛ \q2 اَور تُمہیں قوموں کے لیٔے نبی مُنتخب کیا۔“ \p \v 6 تَب یہ سُن کر مَیں نے فرمایا، ”افسوس، یَاہوِہ قادر، دیکھیں، مُجھے تو بولنا بھی نہیں آتا؛ کیونکہ مَیں تو محض ایک بچّہ ہُوں۔“ \p \v 7 لیکن یَاہوِہ نے مُجھ سے فرمایا، ”یہ نہ کہو، ’میں تو محض ایک بچّہ ہُوں۔‘ کیونکہ جِس کسی کے پاس مَیں تُمہیں بھیجوں گا وہاں تُمہیں جانا ہوگا اَورجو حُکم تُمہیں دُوں گا وہ تُمہیں بَیان کرنا ہوگا۔ \v 8 تُم اُن لوگوں سے خوف نہ کھاؤ کیونکہ مَیں تمہارے ساتھ ہُوں اَور مَیں تُمہیں محفوظ رکھوں گا،“ یہ یَاہوِہ کا کلام ہے۔ \p \v 9 تَب یَاہوِہ نے اَپنا ہاتھ بڑھا کر میرا مُنہ چھُوا اَور مُجھ سے فرمایا، ”اَب مَیں نے اَپنا کلام تمہارے مُنہ میں ڈال دیا ہے۔ \v 10 دیکھ، آج کے دِن مَیں نے تُجھے قوموں اَور سلطنتوں پر مُقرّر کیا ہے تاکہ تُو اُنہیں جڑ سے اُکھاڑ دے یا ڈھا دے، تباہ کرے یا نِیست و نابود کرے تعمیر کرے یا نیا اُگائے۔“ \p \v 11 پھر یَاہوِہ کا یہ کلام مُجھ پر نازل ہُوا: ”اَے یرمیاہؔ، تُجھے کیا کھائی دے رہاہے؟“ \p مَیں نے جَواب دیا، ”مُجھے بادام کے درخت کی ایک شاخ دِکھائی دے رہی ہے۔“ \p \v 12 یَاہوِہ نے مُجھ سے فرمایا، ”تُونے بالکُل ٹھیک دیکھاہے، میں یہ دیکھنے کے لیٔے بیدار\f + \fr 1‏:12 \fr*\fq بیدار \fq*\ft عِبرانی میں بادام کے لئے شاقید بیدار کے لئے شوقید کہتے ہیں\ft*\f* رہتا ہُوں کہ میرا کلام پُورا ہو۔“ \p \v 13 پھر ایک بار یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہُوا: ”تُجھے کیا دِکھائی دے رہاہے؟“ \p مَیں نے جَواب دیا، ”مُجھے ایک اُبلتی ہُوئی دیگ نظر آ رہی ہے، جو شمالی جانِب سے ہماری طرف جُھکی ہُوئی ہے۔“ \p \v 14 یَاہوِہ نے مُجھ سے فرمایا، ”اِس مُلک کے تمام باشِندوں پر شمالی جانِب سے آفت نازل ہوگی۔ \v 15 کیونکہ دیکھ، میں شمالی سلطنتوں کے تمام لوگوں کو حُکم دے کر بُلا رہا ہُوں،“ یہ یَاہوِہ کا کلام ہے۔ \q1 ”اُن کے بادشاہ آکر یروشلیمؔ کے پھاٹکوں کے سامنے \q2 اَپنا اَپنا تخت قائِم کریں گے؛ \q1 اَور وہ شہر کے اِردگرد کی تمام فصیلوں \q2 اَور یہُودیؔہ کے تمام شہروں کے خِلاف حملہ کریں گے۔ \q1 \v 16 مُجھے ترک کرنے کی بدی کی بنا پر \q2 اَور غَیر معبُودوں کے سامنے بخُور جَلانے کی وجہ سے، \q1 اَور اَپنے ہاتھوں سے بنائی ہُوئی چیزوں کی عبادت کرنے کے سبب سے \q2 میں اَپنی قوم پر سزا کا حُکم نافذ کروں گا۔ \p \v 17 ”لہٰذا تُم اَپنی کمر کس لو، اَور اُٹھ کرجو حُکم مَیں تُمہیں دے رہا ہُوں، وہ اُنہیں سُنا۔ تُو اُن سے گھبرا نہ جانا ورنہ مَیں تُجھے اُن کے سامنے ڈرا دُوں گا۔ اُن سے نہ گھبراؤ \v 18 کیونکہ دیکھ، آج کے دِن مَیں نے تُجھے اِس تمام مُلک، یہُودیؔہ کے بادشاہوں اَور اُس کے سبھی حاکموں اَور کاہِنوں اَور تمام مُلک کے باشِندوں کے خِلاف ایک فصیلدار شہر، لوہے کا سُتون اَور کانسے کی دیوار بنا کر کھڑا کیا ہے۔ \v 19 وہ تُجھ سے لڑیں گے لیکن تُجھ پر غالب نہ آئیں گے کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں اَور تُجھے بچاؤں گا۔“ یہ یَاہوِہ کا کلام ہے۔ \c 2 \s1 بنی اِسرائیل کا خُدا کو ترک کرنا \p \v 1 پھر یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہُوا: \v 2 ”جاؤ اَور یروشلیمؔ کے لوگوں کی سماعت میں مُنادی کرو: \b \p ”یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ” ’تمہاری جَوانی کی پُرجوش عقیدت، \q2 اَور دُلہن کے طور پر مُجھ سے تمہاری بے پناہ مَحَبّت مُجھے یاد ہے، \q1 کہ تُم کس قدر بیابان میں میرے پیچھے چلے، \q2 جہاں پُورا بنجر اَور ویرانہ تھا۔ \q1 \v 3 بنی اِسرائیل یَاہوِہ کے لیٔے مُقدّس، \q2 اَور اُس کی فصل کا پہلا پھل تھا؛ \q1 جنہوں نے اُسے نگلا وہ سَب مُجرم ٹھہرے، \q2 اَور تباہی اُن پر نازل ہو گئی،‘ “ \q2 یہی یَاہوِہ کا کلام ہے۔ \b \q1 \v 4 اَے بنی یعقوب، \q2 اَور بنی اِسرائیل کی برادری کے تمام لوگ، یَاہوِہ کا کلام سُنو۔ \p \v 5 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”تمہارے آباؤاَجداد نے مُجھ میں اَیسی کون سِی خامی پائی، \q2 کہ وہ مُجھ سے اِس قدر برگشتہ ہو گئے؟ \q1 اُنہُوں نے نکمّے بُتوں کی پیروی کی \q2 اَور خُود بھی نکمّے ہو گئے۔ \q1 \v 6 اُنہُوں نے یہ بھی نہ پُوچھا، ’وہ یَاہوِہ کہاں ہیں، \q2 جو ہمیں مِصر سے باہر نکال لائے \q1 جو ہمیں بیابان میں سے، \q2 جو ہمیں ریگستان اَور وادیوں میں سے، \q1 جو ہمیں خُشک اَور تاریکی کے مُلک میں سے، \q2 جہاں سے نہ کسی بشر کا گزر ہوتاہے اَور نہ وہاں کویٔی رہتاہے؟‘ \q1 \v 7 مَیں تُمہیں ایک زرخیز زمین میں لے آیا \q2 تاکہ تُم اُس کا پھل اَور عُمدہ پیداوار کھاؤ۔ \q1 لیکن تُم نے آکر میری زمین کو ناپاک کر دیا \q2 اَور میری مِیراث کو مکرُوہ بنا دیا۔ \q1 \v 8 کاہِنوں نے بھی دریافت نہیں کیا، \q2 ’یَاہوِہ کہاں ہیں؟‘ \q1 آئین کے نِگراں تو مُجھے نزدیکی سے نہیں جانتے تھے؛ \q2 رہنماؤں نے بھی مجھ سے بغاوت کی؛ \q1 اَور نبیوں نے بھی بَعل معبُود کے نام سے نبُوّت کی، \q2 اَور نکمّے بُتوں کی پیروی کی۔ \b \q1 \v 9 ”مَیں پھر سے تمہارے خِلاف اِلزامات لگاتا ہوں،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q2 ”اَور مَیں تمہارے بیٹوں اَور پوتوں کے خِلاف اِلزامات لگاؤں گا۔ \q1 \v 10 سمُندر پار کر سائپرس یا کِتّیمؔ کے ساحِلوں تک جا کے دیکھو، \q2 مُلکِ قیدارؔ\f + \fr 2‏:10 \fr*\ft شام اَور عربؔ کے صحرا میں\ft*\f* میں قاصِد بھیج کر دریافت کرو؛ \q2 کیا کبھی اِس طرح کی کویٔی بات پیش آئی ہے، \q1 \v 11 کیا کسی قوم نے کبھی اَپنے معبُودوں کو بدلا ہے؟ \q2 (حالانکہ وہ بالکُل خُدا نہیں ہیں۔) \q1 لیکن میری قوم نے اَپنے جلالی خُدا کو \q2 محض نکمّے معبُودوں سے بدل دیا ہے۔ \q1 \v 12 اَے آسمانوں، اِس بات پر حیران ہو، \q2 اَور شدید خوف سے تھرتھراؤ اَور بالکُل چُپ ہو جاؤ،“ \q2 یَاہوِہ یہی فرماتے ہیں۔ \q1 \v 13 ”کیونکہ میری قوم سے دو گُناہ سرزد ہُوئے ہیں، \q1 اُنہُوں نے مُجھ، آبِ حیات کے چشمے کو \q2 ترک کر دیا ہے، \q1 اَور اَپنے لیٔے حوض کھود لیٔے ہیں \q2 اَیسی شکستہ حوض جِن میں پانی نہیں ٹھہر سَکتا۔ \q1 \v 14 کیا اِسرائیل محض غُلام ہے؟ کیا وہ گھر کا پیدائشی غُلام ہے، \q2 پھر وہ کیوں لُوٹا گیا؟ \q1 \v 15 شیرببر اُس پر غُرّائے؛ \q2 اُن کی دھاڑ کافی زبردست رہی ہے۔ \q1 اَور اُنہُوں نے اُس کے مُلک کو اُجاڑ دیا ہے؛ \q2 اَور اُن کے شہروں کو جَلا کر ویران کر دیا ہے۔ \q1 \v 16 بنی میمفِسؔ اَور بنی تحفنحِیسؔ نے بھی \q2 تیرا سَر مونڈ ڈالا۔ \q1 \v 17 کیا تُم نے یَاہوِہ اَپنے خُدا کو ترک کرکے \q2 خود بخُود اِس مُصیبت کو مول نہیں لیا؟ \q2 جَب کہ وہ تُمہیں صحیح راہ پر لے چلے تھے؟ \q1 \v 18 لیکن اَب تُم دریائے نیل کا پانی پینے کو \q2 مِصر کیوں جاتے ہو؟\f + \fr 2‏:18 \fr*\ft عِبرانی \+tl شیہور‏\+tl* یعنی دریائے نیل کی ایک شاخ\ft*\f* \q1 یا دریائے فراتؔ کا پانی پینے کو \q2 اشُور جانے سے تُمہیں کیا حاصل ہوگا؟ \q1 \v 19 تمہاری بدکاری ہی تُمہیں سزا دے گی؛ \q2 اَور مجھ سے برگشتگی ہی تمہاری تادیب کرےگی۔ \q1 تَب ذرا غور کرنا اَور احساس کرنا کہ \q2 یَاہوِہ اَپنے خُدا کو ترک کرنا \q1 اَور میرا خوف نہ ماننا \q2 تمہارے حق میں کتنا بُرا اَور بےجا کام ہے،“ \q2 خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ\f + \fr 2‏:19 \fr*\fq قادرمُطلق یَاہوِہ \fq*\ft عِبرانی میں یَاہوِہ سباؤتھ یعنی لشکروں کے یَاہوِہ\ft*\f* یہی فرماتے ہیں۔ \b \q1 \v 20 ”کیونکہ کیٔی مُدّتیں پیشتر مَیں نے تمہارا جُوا توڑ ڈالا تھا \q2 اَور تمہارے بندھن کھول دئیے؛ \q2 مگر تُم نے کہا، ’مَیں آپ کی خدمت نہ کروں گا!‘ \q1 دراصل ہر اُونچی پہاڑی پر \q2 اَور ہر سایہ دار درخت کے نیچے \q2 تُم نے فاحِشہ کی مانند جنسی بدفعلی کی۔ \q1 \v 21 پھر بھی مَیں نے تُمہیں ایک عُمدہ انگوری بیل، \q2 اَور بہترین قِسم کے بیج کی مانند اِنتخاب کرکے لگایا۔ \q1 پھر اَیسا کیا ہو گیا کہ تُم بے حقیقت ہو گئے \q2 اَور جنگلی بیل میں کیسے تبدیل ہو گئے؟ \q1 \v 22 اگرچہ ہر وقت تُم خُود کو صابُن سے دھوؤ \q2 اَور خُوب صابُن اِستعمال کرو \q2 تَو بھی تمہاری بدی کا داغ میرے حُضُور قائِم رہے گا،“ \q2 یَاہوِہ قادر یُوں فرماتے ہیں، \q1 \v 23 ”تُم یہ دعویٰ کیسے کر سکتے ہو، ’مَیں ناپاک نہیں ہُوا ہُوں؛ \q2 اَور مَیں نے بَعل کی پیروی نہیں کی‘؟ \q1 ذرا وادی میں اَپنے چال چلن کو تو دیکھ؛ \q2 اَور غور کر کہ تُم نے کیا کیا ہے؟ \q1 تُم ایک تیزرَو اُونٹنی ہو \q2 جو اِدھر اُدھر دَوڑتی پھرتی ہے، \q1 \v 24 ایک مادہ گورخر کی مانند جو بیابان کی عادی ہے، \q2 اَورجو شہوت کے جوش میں ہَوا کو سونگھتی ہے؛ \q2 مستی کی حالت میں اُسے کون قابُو کر سَکتا ہے؟ \q1 جتنے نر اُس کی تلاش میں ہوں گے، اُنہیں زحمت اُٹھانے کی ضروُرت نہیں؛ \q2 کیونکہ شہوت کے ایّام میں وہ اُسے پا ہی لیں گے۔ \q1 \v 25 تُم اَپنے پاؤں کو ننگے پن سے، \q2 اَور اَپنے حلق کو پیاس سے بچاؤ، \q1 لیکن تُم نے کہا، ’مجھ سے بات کرنا بے فائدہ ہے! \q2 کیونکہ مُجھے غَیر معبُودوں سے مَحَبّت ہو گئی ہے، \q2 اَور مَیں تو اُنہیں کی پیروی کرتا رہُوں گا۔‘ \b \q1 \v 26 ”جِس طرح چور پکڑے جانے پر رُسوا ہوتاہے، \q2 اُسی طرح بنی اِسرائیل کا گھرانا، \q1 اُن کے بادشاہ، اُن کے اعلیٰ افسران، \q2 اُن کے کاہِنؔ اَور اُن کے نبی، سَب کے سَب رُسوا ہوں گے۔ \q1 \v 27 وہ درخت کے بُت سے کہتے ہیں، ’آپ میرے باپ ہیں،‘ \q2 اَور پتّھر سے کہتے، ’تُم نے مُجھے پیدا کیا ہے۔‘ \q1 اُنہُوں نے اَپنی پیٹھ میری طرف پھیر دی ہے، \q2 لیکن اَپنے مُنہ نہیں؛ \q1 مگر اَپنے مُصیبت کی حالات میں وہ میری دہائی دیتے ہیں، \q2 ’اُٹھ کر ہمیں بچائیں!‘ \q1 \v 28 لیکن جِن معبُودوں کو تُم نے بنایا ہے؟ \q2 تُم اُنہیں کیوں نہیں پُکارتے؟ اگر وہ تُمہیں مُصیبت کے وقت بچا سکتے ہیں \q2 تو وہ تُمہیں کیوں نہیں بچاتے ہیں، \q1 کیونکہ اَے یہُودیؔہ، جتنے تمہارے شہر ہیں \q2 اُتنے ہی تمہارے معبُود بھی ہیں۔ \b \q1 \v 29 ”تُم مجھ سے حُجّت کیوں کرتے ہو؟ \q2 تُم سَب نے مُجھ سے بغاوت کی ہے،“ \q2 یہی یَاہوِہ کا کلام ہے۔ \q1 \v 30 ”مَیں نے خوامخواہ تمہاری نَسل کو تربّیت دی؛ \q2 کیونکہ اُنہُوں نے اُس سے سبق نہ سیکھا۔ \q1 پھاڑ کھانے والے شیرببر کی مانند \q2 تمہاری تلوار نے تمہارے نبیوں کو نگل لیا۔ \p \v 31 ”اَے اِس پُشت کے لوگوں، یَاہوِہ کے کلام پر غور کرو: \q1 ”کیا مَیں بنی اِسرائیل کے لیٔے بیابان \q2 یا گہری تاریکی کے مُلک کے مانند ہُوں؟ \q1 پھر میری قوم کیوں کہتی ہے، ’ہم اَپنے خُدا سے آزاد ہو گئے ہیں؛ \q2 اِس لئے اَب دوبارہ آپ کے پاس نہیں آئیں گے‘؟ \q1 \v 32 کیا کنواری اَپنے زیورات، \q2 اَور دُلہن اَپنی آرائِش بھُول سکتی ہے؟ \q1 پھر بھی میری قوم نے ایک عرصہ سے \q2 مُجھے بھُلا دیا ہے۔ \q1 \v 33 تُم مَحَبّت میں کس قدر اَپنی راہ آراستہ کرنے میں ماہر ہو، \q2 یہاں تک کہ بدترین عورتیں بھی تمہاری راہوں سے سبق سیکھتی ہیں۔ \q1 \v 34 تمہارے دامن پر تو بےگُناہ مسکینوں کے \q2 خُون کے نِشان پائے گئے ہیں، \q2 حالانکہ تُمہیں تو مَعلُوم ہی نہیں چلا کہ وہ تمہارے گھر میں نقب لگا کر کب گھُس گئے۔ \q1 \v 35 پھر بھی اِن سَب باتوں کے باوُجُود تُم دعویٰ کرتے ہو، ’مَیں نے گُناہ نہیں کیا؛ \q2 بے شک اُس کا غُصّہ مُجھ پر سے ہٹ چُکاہے۔‘ \q1 لیکن یہ جان لو کہ مَیں تمہارا اِنصاف کر رہا ہُوں، \q2 کیونکہ تُم نے دعویٰ کیا ہے، ’مَیں بےگُناہ ہُوں۔‘ \q1 \v 36 تُم اَپنی راہیں بدلنے کو، \q2 اِس قدر جدّوجہد کیوں کرتے ہو؟ \q1 مِصر بھی تُمہیں وَیسے ہی مایوس کرےگا \q2 جَیسے اشُور نے کیا تھا۔ \q1 \v 37 اِس جگہ سے بھی تُمہیں مایوس ہونا پڑےگا، \q2 اُس وقت تمہارے ہاتھ تمہارے سَر پر ہوں گے، \q1 کیونکہ جِن مُلکوں پر تُمہیں اِعتماد تھا، اُنہیں یَاہوِہ نے مُسترد کر دیا ہے؛ \q2 اَور وہ تمہاری مدد بالکُل نہیں کر پائیں گے۔ \b \b \c 3 \q1 \v 1 ”اگر کویٔی اَپنی بیوی کو طلاق دے \q2 اَور وہ بیوی اُسے چھوڑکر کسی اَور سے شادی کرکے رہنے لگے، \q1 تو کیا وہ پہلا آدمی پھر سے اُس طلاق شُدہ کے پاس جائے گا؟ \q2 کیا وہ مُلک نہایت ناپاک نہ ہو جائے گا؟ \q2 لیکن تُو متعدّد عاشقوں کے ساتھ فاحِشہ کی مانند رہ چُکی ہے۔ \q2 کیا تُو اَب میرے پاس لَوٹ آئے گی؟“ \q2 یہی یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 2 ”بنجر ٹیلوں کی طرف نگاہ اُٹھاکر دیکھ، \q2 کیا کویٔی اَیسی جگہ دِکھائی پڑتی ہے جہاں تیری عصمت دری نہ ہُوئی ہو؟ \q1 راہوں کے کنارے تُو عاشقوں کے اِنتظار میں اَیسی بیٹھی رہتی ہے، \q2 جَیسے کویٔی خانہ بدوش‏ بدو بیابان میں بیٹھتی تھی۔ \q1 تُونے اَپنی جِسم فروشی اَور بدکاری سے \q2 مُلک کو ناپاک کر دیا ہے۔ \q1 \v 3 اِس لیٔے برسات روک دی گئی ہے، \q2 اَور موسمِ بہار میں بارش نہیں برسی۔ \q1 پھر بھی تیرے چہرے سے فاحِشہ کی سِی بے حیائی نظر آتی ہے؛ \q2 اَور تو شرم سے شرمندہ ہونے سے اِنکار کرتی ہے۔ \q1 \v 4 کیا تُو اَب سے مُجھے پُکار کر نہ کہےگی، \q2 ’اَے میرے باپ، آپ میری جَوانی کے ہمدرد تھے؟ \q1 \v 5 کیا آپ مجھ سے ہمیشہ خفا رہیں گے؟ \q2 کیا آپ کا قہر ہمیشہ قائِم رہے گا؟‘ \q1 دیکھ، تو اِس طرح سے بولتی تو ہے، \q2 لیکن تُو جِتنی بدی کر سکتی ہے اُتنی کرتی رہتی ہے۔“ \s1 نافرمان اِسرائیل \p \v 6 یُوشیاہؔ بادشاہ کے دَورِ حُکومت میں یَاہوِہ نے مُجھ سے فرمایا، ”کیا تُونے دیکھا، نافرمان اِسرائیل نے کیا کیا ہے؟ وہ ہر اُونچے پہاڑ پر اَور ہر سایہ دار درخت کے نیچے گئی اَور وہاں زنا کیا۔ \v 7 مَیں نے سوچا، اِتنا سَب کرنے کے بعد وہ میرے پاس لَوٹ آئے گی لیکن وہ نہ آئی اَور اُس کی بےوفا بہن، یہُودیؔہ نے یہ حال دیکھا۔ \v 8 یہُودیؔہ نے دیکھا کہ مَیں نے نافرمان اِسرائیل کو زناکاری کے سبب سے طلاق نامہ دے کر روانہ کر دیا ہے؛ تَو بھی اُس کی بےوفا بہن یہُودیؔہ نہ ڈری، بَلکہ اُس نے بھی جا کر زناکاری کی۔ \v 9 کیونکہ اِسرائیل کی نظر میں یہ شرمناک بدکاری کوئی سنگین مسئلہ نہیں تھا، اِس لیٔے اُس نے پُورے مُلک کو ناپاک کر دیا اَور پتّھروں اَور درختوں کے ساتھ زنا کیا۔ \v 10 اِن تمام باتوں کے باوُجُود، اُس کی بےوفا بہن یہُودیؔہ اَپنے سچّے دِل سے میرے پاس واپس نہ آئی بَلکہ ریاکاری ہی کرتی رہی۔“ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، \p \v 11 یَاہوِہ نے مُجھ سے فرمایا، ”نافرمان اِسرائیل بےوفا یہُودیؔہ سے زِیادہ راستباز ہے۔ \v 12 جاؤ اَور شمال کی جانِب یہ پیغام سُناؤ: \q1 ” ’اَے نافرمان اِسرائیل، لَوٹ آ،‘ یہی یَاہوِہ کا فرمان ہے \q2 ’مَیں تُجھ سے اَب اَور ناراضگی سے پیش نہ آؤں گا، \q1 کیونکہ مَیں رحیم ہُوں،‘ یہی یَاہوِہ کا فرمان ہے \q2 ’مَیں ہمیشہ غُصّہ نہیں کرتا رہُوں گا۔ \q1 \v 13 صِرف اَپنے اُن گُناہوں کا اقرار کر: \q2 کہ تُونے اَپنے خُدا یَاہوِہ سے بغاوت کی ہے، \q1 اَور ہر سایہ دار درخت کے نیچے \q2 غَیر معبُودوں کو خُوش کرنے میں لگی رہی، \q2 اَور میری اِطاعت نہ کی،‘ “ \q2 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں۔ \p \v 14 ”اَے بےایمان قوم، لَوٹ آ،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”کیونکہ مَیں تیرا شوہر ہُوں۔ مَیں تُجھے ہر شہر میں سے ایک کو اَور ہر برادری میں سے دو دو کو اِنتخاب کر صِیّونؔ میں واپس لاؤں گا۔ \v 15 پھر مَیں تُجھے اَپنے مَن پسند چرواہے دُوں گا جو دانائی اَور عقلمندی سے تیری رہبری کریں گے۔ \v 16 اُن دِنوں میں جَب تُو مُلک میں تعداد میں کثرت سے بڑھےگا،“ تَب یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”لوگ پھر کبھی یہ نام، ’یَاہوِہ کے دَورِ حُکومت کا عہد کا صندُوق زبان پر نہ لائیں گے،‘ نہ اُس کا خیال اُن کے ذہن میں آئے گا؛ اَور نہ وہ اُسے یاد کریں گے، نہ ہی اُس کی جدائی محسُوس کی جائے گی اَور نہ کویٔی دُوسرا بنائیں گے۔ \v 17 اُس وقت یروشلیمؔ یَاہوِہ کا تخت کہلائے گا اَور تمام قومیں یروشلیمؔ میں جمع ہُوں گی اَور یَاہوِہ کے نام کی تمجید کریں گی۔ تَب وہ پھر اَپنے ناپاک دِلوں کی ضِد پر نہ چلیں گے۔ \v 18 اُن دِنوں میں بنی یہُوداہؔ، بنی اِسرائیل کے ساتھ ایک ہو جائے گا اَور وہ باہم مِل کر شمالی مُلک سے اُس مُلک میں آئیں گے جسے مَیں نے تمہارے آباؤاَجداد کو مِیراث میں دیا تھا۔ \p \v 19 ”مَیں نے خیال کیا تھا، \q1 ” ’مَیں کیسے تُمہیں دِل و جان سے فرزندوں میں شُمار کروں، \q2 اَور تُمہیں اِس خُوشنما مُلک کو عطا کروں، \q2 جو سَب قوموں کے ممالک کی مِیراث ہے۔‘ \q1 مَیں نے سوچا کہ تُم مُجھے ’باپ‘ \q2 کہہ کر پُکارو گے، اَور پھر مُجھ سے برگشتہ نہ ہوگے۔ \q1 \v 20 لیکن جِس طرح ایک بیوی اَپنے خَاوند سے بےوفائی کرتی ہے، \q2 اُسی طرح اَے اِسرائیل تُم نے مُجھ سے بےوفائی کی ہے،“ \q2 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، \b \q1 \v 21 بنجر ٹیلوں پر سے اِسرائیل کے \q2 رونے اَور گڑگڑانے کی آواز آ رہی ہے، \q1 کیونکہ اُنہُوں نے اَپنی راہیں ٹیڑھی کرلی ہیں، \q2 اَور یَاہوِہ اَپنے خُدا کو ترک کر دیا ہے۔ \b \q1 \v 22 ”اَے بےوفا قوم، لَوٹ آ؛ \q2 مَیں تُمہیں برگشتگی سے شفا بخشوں گا۔“ \b \q1 ”دیکھئے، ہم آپ کے پاس آ رہے ہیں، \q2 کیونکہ آپ یَاہوِہ ہمارے خُدا ہیں۔ \q1 \v 23 یقیناً ٹیلوں اَور پہاڑوں پر ہمارا بُت پرستی کا مجمع لگانا محض دھوکا ہے؛ \q2 اِسرائیل کی نَجات، \q2 یقیناً یَاہوِہ ہمارے خُدا میں ہی ہے۔ \q1 \v 24 ہماری جَوانی سے ہی اِن شرمناک معبُودوں نے، \q2 ہمارے آباؤاَجداد کی محنت کے پھل کو، \q1 اُن کے گلّوں اَور ریوڑوں کو، \q2 اَور اُن کے بیٹے اَور بیٹیوں کو نگل لیا ہے۔ \q1 \v 25 آؤ ہم اَپنی شرم میں لیٹ جایٔیں، \q2 اَور ہماری رُسوائی ہمیں ڈھانپ لے۔ \q1 کیونکہ ہم اَور ہمارے آباؤاَجداد دونوں نے، \q2 اَپنی جَوانی کے ایّام سے آج تک، \q1 ہم نے یَاہوِہ اَپنے خُدا کے حُکم کو نہ مان کر گُناہ کیا ہے۔“ \b \c 4 \q1 \v 1 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، ”اَے بنی اِسرائیل، اگر تُم لَوٹنا چاہتے ہو، \q2 تو میرے پاس واپس لَوٹ آؤ۔ \q1 اگر تُم اَپنے مکرُوہ بُتوں کو میری نظروں سے دُور کر دو \q2 اَور مزید گُمراہ نہ ہو، \q1 \v 2 اَور اگر تُم سچّائی، راستی اَور صداقت سے \q2 ’زندہ یَاہوِہ کی قَسم کھاؤ،‘ \q1 تَب دُنیا کی تمام قومیں تمہارے باعث برکت پائیں گی، \q2 اَور یَاہوِہ پر فخر کریں گی۔“ \p \v 3 یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے لوگوں سے یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”اَپنے بنجر زمین والے دِل پر ہل چلاؤ \q2 اَور کٹیلی جھاڑیوں میں عُمدہ بیج مت بوؤ۔ \q1 \v 4 اَے بنی یہُوداہؔ اَور یروشلیمؔ کے لوگوں، \q2 یَاہوِہ کے لیٔے اَپنا ختنہ کرو، \q2 ہاں اَپنے دِل کا ختنہ کرو، \q1 ورنہ تمہاری بداعمالی کے باعث، \q2 میرا قہر آگ کی مانند نازل ہوگا، \q2 اَور اَیسا بھڑکے گا کہ کویٔی اُسے بُجھا نہ سکےگا۔ \s1 شمال کی جانِب سے آنے والی آفت \q1 \v 5 ”یہُودیؔہ میں مُنادی کرو اَور یروشلیمؔ میں یہ اعلان کرو، \q2 ’سارے مُلک میں نرسنگا پھُونکو،‘ \q1 بُلند آواز سے پُکارو، \q2 ’آؤ ہم جمع ہُوں! \q2 اَور مُستحکم شہروں میں پناہ لیں!‘ \q1 \v 6 صِیّونؔ کی طرف چلنے کے لیٔے عَلم اُٹھاؤ! \q2 بِنا تاخیر پناہ کے لیٔے بھاگ چلو! \q1 کیونکہ مَیں شمال کی جانِب سے ایک آفت، \q2 بَلکہ نہایت شدید تباہی لا رہا ہُوں۔“ \b \q1 \v 7 ایک شیرببر اَپنی ماند سے نکل پڑا ہے؛ \q2 اَور قوموں کو تباہ کرنے والا روانہ ہو چُکاہے۔ \q1 وہ اَپنی جگہ سے کُوچ کر چُکاہے \q2 تاکہ تمہارے مُلک کو اُجاڑ دے۔ \q1 تمہارے شہر ویران ہو جایٔیں گے \q2 اَور اُن میں کویٔی باشِندہ نہ ہوگا۔ \q1 \v 8 چنانچہ ٹاٹ پہن لو، \q2 اَور ماتم اَور ماتم کرو، \q1 کیونکہ یَاہوِہ کا قہر شدید \q2 ہم پر سے نہیں ٹلا ہے۔ \b \q1 \v 9 ”اُس دِن اَیسا ہوگا،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q2 ”بادشاہ اَور اعلیٰ افسران بے دِل ہو جائیں گے، \q1 کاہِنؔ حیرت زدہ، \q2 اَور نبی سراسیمہ ہوں گے۔“ \p \v 10 تَب مَیں نے کہا، ”افسوس، یَاہوِہ قادر، آپ نے تو یقیناً اِس قوم کو اَور یروشلیمؔ کو یہ کہہ کر دغا دی، ’تُم سلامت رہوگے،‘ جَب کہ تلوار ہماری گردن پر ہے۔“ \p \v 11 اُس وقت اِس قوم سے اَور یروشلیمؔ کے لوگوں سے یہ فرمایا جائے گا، ”بیابان کے بنجر ٹیلوں سے میری قوم کی جانِب جھُلسانے والی لُو چل رہی ہے جو اناج پھٹکنے اَور صَاف کرنے کے لیٔے نہیں ہے؛ \v 12 اِس سے بھی زِیادہ تُند ہَوا میرے حُکم سے چلے گی۔ اَب مَیں تمہارے خِلاف فیصلہ سُناتا ہُوں۔“ \q1 \v 13 دیکھو، وہ بادلوں کی طرح بڑھ رہاہے، \q2 اَور اُس کے رتھ گِردباد کی مانند آ رہے ہیں، \q1 اَور اُس کے گھوڑوں کی رفتار عُقابوں سے بھی زِیادہ ہے۔ \q2 ہم پر ہائے! ہم تباہ ہو گئے ہیں! \q1 \v 14 اَے یروشلیمؔ، اَپنے دِل کی بدی کو دھو ڈال تاکہ تُم نَجات پاؤ۔ \q2 تُم کب تک اَپنے دِل میں بُرے خیالات کو جگہ دوگے؟ \q1 \v 15 دانؔ سے ایک صدا اعلان کرتی ہے، \q2 اِفرائیمؔ کی پہاڑیوں سے مُصیبت کی خبر آ رہی ہے۔ \q1 \v 16 ”مُختلف قوموں کو خبردار کر دو، \q2 اَور یروشلیمؔ کو بھی آگاہ کر دو، \q1 ’محاصرہ کرنے والا لشکر دُور دراز مُلک سے آ رہاہے، \q2 وہ یہُودیؔہ کے شہروں کے خِلاف للکار رہے ہیں۔ \q1 \v 17 وہ کھیت کے رکھوالوں کی مانند اُسے چاروں طرف سے گھیر رہے ہیں، \q2 کیونکہ اُس نے میرے خِلاف بغاوت کی ہے،‘ “ \q2 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، \q1 \v 18 ”تمہارے چال چلن اَور اعمال کی وجہ سے ہی \q2 یہ مُصیبت تُم پر آن پڑی ہے۔ \q1 یہی تمہاری سزا ہے، \q2 یہ کتنا تلخ ہے! \q2 اَور کس طرح دِل کو چھید ڈالتی ہے!“ \b \q1 \v 19 ہائے، ہائے، میرا دِل \q2 اَندر ہی اَندر تکلیف سے کراہتا ہے! \q1 میں درد میں تڑپ رہا ہُوں۔ \q2 ہائے، میرے دِل کی کُوفت! \q2 مَیں خاموش نہیں رہ سَکتا۔ \q1 کیونکہ مَیں نے نرسنگے کی آواز؛ \q2 اَور جنگ کی للکار سُنی ہے۔ \q1 \v 20 مُصیبت پر مُصیبت آ رہی ہے؛ \q2 تمام مُلک تباہ ہو چُکاہے۔ \q1 میرے خیمے پل بھر میں، \q2 اَور میری پناہ گاہ اَچانک تباہ کر دیئے گیٔے۔ \q1 \v 21 مَیں کب تک جنگ کا عَلم دیکھتا رہُوں \q2 اَور نرسنگے کی آواز سُنتا رہُوں؟ \b \q1 \v 22 ”کیونکہ میری قوم احمق ہیں؛ \q2 وہ مُجھے نزدیکی سے نہیں جانتے۔ \q1 وہ نادان بچّے ہیں؛ \q2 جِن میں کچھ بھی سمجھ نہیں۔ \q1 وہ بدی کرنے میں ماہر ہیں؛ \q2 لیکن نیکی کرنا نہیں جانتے۔“ \b \q1 \v 23 مَیں نے زمین پر نظر کی، \q2 وہ بے ڈول اَور سُنسان تھی؛ \q1 اَور افلاک پر نگاہ ڈالی اَور پایا، \q2 وہ بے نُور تھے۔ \q1 \v 24 مَیں نے پہاڑوں پر نظر کی، \q2 اَور دیکھا کہ وہ کانپ رہے تھے اَور سارے پہاڑ لرزہ رہے تھے۔ \q1 \v 25 مَیں نے غور فرمایا کہ وہاں کویٔی شخص مَوجُود نہیں تھا؛ \q2 اَور آسمان کے سَب پرندے اُڑ گئے تھے۔ \q1 \v 26 مَیں نے نظر اُٹھائی تو دیکھا کہ زرخیز زمین بیابان ہو چُکی تھی؛ \q2 اَور اِس مُلک کے سَب شہر \q2 یَاہوِہ اَور اُن کے قہر شدید کی وجہ سے تباہ ہو چُکے ہیں۔ \p \v 27 یَاہوِہ کا یہی فرمان ہے: \q1 ”تمام مُلک تباہ ہو جائے گا، \q2 مگر میں اُسے مُکمّل طور پر برباد نہ کروں گا۔ \q1 \v 28 اِس لیٔے زمین ماتم کرےگی \q2 اَور اُوپر آسمان تاریک ہو جایٔیں گے، \q1 کیونکہ مَیں جو فرما چُکا ہُوں، اَب اُسے بدلوں گا نہیں، \q2 مَیں نے جو طے کر لیا ہے، اَب اُس سے پھروں گا نہیں۔“ \b \q1 \v 29 گُھڑسواروں اَور تیر اَندازوں کے شور سے \q2 ہر شہر کے لوگ بھاگ رہے ہیں۔ \q1 کچھ لوگ گھنے جنگلوں میں چھُپ جاتے ہیں؛ \q2 کچھ چٹّانوں پر چڑھ جاتے ہیں۔ \q1 تمام شہر ویران ہو چُکے ہیں؛ \q2 اَور اُن میں کویٔی بھی باشِندہ نہیں۔ \b \q1 \v 30 اَے ویران ہُوئی بستی، تُو کیا کر رہی ہے؟ \q2 تُونے سُرخ لباس کیوں پہن رکھا ہے؟ \q2 اَور زرّیں زیوروں سے کیوں آراستہ ہُوئی ہے؟ \q1 تُم نے اَپنی آنکھوں میں سُرمہ کیوں لگا رکھا ہے؟ \q2 تُم خوامخواہ اَپنے آپ کو آراستہ کر رہی ہو۔ \q1 تمہارے عاشق اَب تُمہیں حقیر جانتے ہیں؛ \q2 وہ تو اَب تمہاری جان کے پیچھے پڑے ہیں۔ \b \q1 \v 31 مُجھے ایک پہلوٹھا بچّہ پیدا کرنے والی، \q2 زچّہ کے چِلّانے کی آواز سُنائی دے رہی ہے، \q1 یہ صِیّونؔ کی بیٹی کی چِلّاہٹ ہے، \q2 جو سانس لینے کو ہانپ رہی ہے وہ اَپنے ہاتھ پھیلا کر لوگوں سے کہہ رہی ہے، \q1 ”افسوس! میں بے ہوش ہو رہی ہوں \q2 میری جان قاتلوں کے حوالے کر دی گئی ہے۔“ \c 5 \s1 ایک بھی راستباز نہیں \q1 \v 1 ”یروشلیمؔ کی گلیوں میں اِدھر اُدھر گشت لگا کر، \q2 اَپنے چاروں طرف دیکھو اَور غور کرو، \q2 اُس کے چوراہوں میں تلاش کرو، \q1 اگر تُمہیں وہاں ایک بھی اَیسا شخص ملے \q2 جو ایمانداری سے پیش آتا ہو اَور سچّائی کا طالب ہو، \q2 تو میں اِس شہر کو مُعاف کر دُوں گا۔ \q1 \v 2 حالانکہ ’وہ زندہ یَاہوِہ کے نام کی قَسم کھاتے ہیں،‘ \q2 تَو بھی یقیناً وہ جھُوٹی قَسم ہی کھاتے ہیں۔“ \b \q1 \v 3 اَے یَاہوِہ، کیا آپ کی نظر سچّائی کی اُمّید نہیں رکھتی؟ \q2 آپ نے اُن کو سزا دی لیکن اُنہُوں ن کوئی درد محسُوس نہیں کیا؛ \q2 آپ نے اُن کو کُچلا لیکن وہ تربّیت پذیر نہ ہُوئے۔ \q1 اُنہُوں نے اَپنے چہرے پتّھر سے بھی زِیادہ سخت کر لیٔے \q2 اَور تَوبہ کرنے سے اِنکار کیا۔ \q1 \v 4 تَب مَیں نے سوچا، ”یقیناً یہ لوگ تو غریب ہیں؛ \q2 اَور احمق بھی ہیں، \q1 کیونکہ وہ یَاہوِہ کی راہ، \q2 اَور اَپنے خُدا کے تقاضوں سے واقف نہیں ہیں۔ \q1 \v 5 اِس لیٔے میں اُن کے رہبروں کے پاس جاؤں گا، \q2 اَور اُن سے کلام کروں گا؛ \q1 یقیناً وہ یَاہوِہ کی راہ جانتے ہیں، \q2 اَور اَپنے خُدا کے تقاضوں سے واقف ہیں۔“ \q1 لیکن اُنہُوں نے بھی مِل کر اَپنا جُوا توڑ دیا ہے \q2 اَور اَپنے بندھنوں کے ٹکڑے کر دئیے ہیں۔ \q1 \v 6 اِس لیٔے جنگل سے ایک شیرببر آکر اُن پر حملہ کرےگا، \q2 اَور بیابان کا ایک بھیڑیا اُن کو ہلاک کرےگا، \q1 اَور ایک چیتا اُن کے شہروں کے پاس گھات لگائے بیٹھے گا \q2 تاکہ اگر کویٔی شہر سے باہر نکلے تو اُس کے ٹکڑے ٹکڑے کر دے، \q1 کیونکہ اُن کی اُتنی بغاوت شِدّت اِختیار کر گئی \q2 اَور برگشتگی بہت زِیادہ ہو گئی۔ \b \q1 \v 7 ”میں تُمہیں کیوں مُعاف کروں؟ \q2 تمہارے فرزندوں نے مُجھے ترک کر دیا ہے \q2 اَور اَیسے معبُودوں کی قَسم کھائی جو خُدا نہیں ہیں۔ \q1 جَب مَیں نے اُن کی تمام ضروریات پُوری کیں، \q2 تَب بھی اُنہُوں نے زناکاری کی \q2 اَور قحبہ خانوں میں مجمع لگا دیا۔ \q1 \v 8 وہ کھا پی کر پلے ہُوئے بے لگام گھوڑوں کی مانند ہو گئے ہیں، \q2 اَور ہر ایک اَپنے ہمسایہ کی بیوی کو دیکھ کر ہنہناتا ہے۔ \q1 \v 9 کیا میں اَیسے کاموں کے لیٔے اُنہیں سزا نہ دُوں؟“ \q2 یَاہوِہ فرماتے ہیں۔ \q1 ”کیا میں اَیسی قوم سے \q2 اَپنا اِنتقام نہ لُوں؟ \b \q1 \v 10 ”اُن کے انگوری باغ میں داخل ہو جاؤ اَور اُنہیں اُجاڑ دو، \q2 لیکن اُنہیں مُکمّل طور پر تباہ نہ کرو۔ \q1 اُس کی شاخیں کاٹ ڈالو، \q2 کیونکہ یہ لوگ یَاہوِہ کے نہیں ہیں۔ \q1 \v 11 یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q2 بنی اِسرائیل اَور بنی یہُوداہؔ نے \q2 مُجھ سے بڑی بےوفائی کی ہے۔“ \b \q1 \v 12 اُنہُوں نے یَاہوِہ کی بابت جھُوٹی افواہ پھیلائی ہیں؛ \q2 اَور کہا، ”وہ کچھ نہیں کریں گے! \q1 ہمیں کویٔی ضرر نہ پہُنچے گا؛ \q2 نہ ہمیں کبھی تلوار کا سامنا کرنا ہوگا نہ قحط کا۔ \q1 \v 13 اُن کے نبی محض ہَوا ہو جائیں گے، \q2 اَور اُن کے پاس یَاہوِہ کا کلام نہیں ہے؛ \q1 لہٰذا اُن کے ساتھ وُہی ہو جو وہ فرماتے ہیں۔“ \p \v 14 چنانچہ قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”چونکہ اِس قوم نے اَیسا کہا ہے، \q2 اِس لیٔے میں اَپنے کلام کو تیرے مُنہ میں آگ، \q2 اَور اِس قوم کو لکڑی بنا دُوں گا، اَور وہ آگ اُنہیں بھسم کر دے گی۔ \q1 \v 15 اَے بنی اِسرائیل دیکھ،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، \q2 ”مَیں تمہارے خِلاف دُور سے ایک اَیسی قوم چڑھا لاؤں گا، \q1 جو نہایت قدیم اَور طاقتور قوم ہے، \q2 وہ اَیسے لوگ ہیں جِن کی زبان تُم نہیں جانتے، \q2 نہ ہی اُن کی بات تُم سمجھ سکتے ہو۔ \q1 \v 16 اُن کے ترکش کھُلی قبر کی مانند ہیں؛ \q2 اَور وہ سَب نہایت طاقتور جنگجو ہیں۔ \q1 \v 17 وہ تمہاری فصل اَور تمہارا کھانا، \q2 تمہارے بیٹے اَور تمہاری بیٹیاں؛ \q1 تمہارے گلّے اَور تمہارے ریوڑ، \q2 تمہاری انگوری فصل اَور اَنجیر کے باغ بالکُل چٹ کر جایٔیں گے۔ \q1 جِن مُستحکم شہروں پر تُمہیں اِعتماد ہے \q2 اُنہیں وہ تلوار سے تباہ کر ڈالیں گے۔ \p \v 18 ”تَو بھی اُن دِنوں میں بھی،“ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، ”مَیں تُمہیں بالکُل فنا نہ کروں گا۔ \v 19 اَور جَب لوگ پُوچھیں، ’یَاہوِہ ہمارے خُدا نے ہمارے ساتھ یہ سَب کیوں کیا؟‘ تَب تُم اُنہیں بتانا، ’چونکہ ہم نے اَپنے خُدا کو ترک کر دیا تھا اَور اَپنے مُلک میں غَیر معبُودوں کی خدمت کی تھی؛ اِس لیٔے اَب ہم اِس مُلک میں جو ہمارا نہیں ہے، اَب ہمیں پردیسیوں کی خدمت پردیسی مُلک میں کرنی پڑےگی۔‘ \q1 \v 20 ”یعقوب کے گھرانے میں یہ اعلان کرو \q2 اَور یہُودیؔہ میں مُنادی کرو، \q1 \v 21 اَے احمق اَور نادان لوگوں، \q2 تُم آنکھیں رکھتے ہُوئے بھی نہیں دیکھتے، \q2 اَور کان رکھتے ہُوئے بھی نہیں سُنتے، \q1 \v 22 کیا تُمہیں میرا خوف نہیں؟“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q2 ”کیا تُمہیں میرے حُضُور تھرتھرانا نہیں چاہئے؟ \q1 مَیں نے ریت کو سمُندر کی حد مُقرّر کیا، \q2 اَور اُسے ایک اَبدی ساحِل بنایا تاکہ وہ اُسے پار نہ کر سکے۔ \q1 چاہے لہریں اُٹھیں تَو بھی وہ غالب نہیں آ سکتیں؛ \q2 چاہے شور مچائیں تَو بھی آگے نہیں بڑھ سکتیں۔ \q1 \v 23 لیکن اِس قوم کے دِل ضِدّی اَور باغی ہیں؛ \q2 اُنہُوں نے بغاوت کی اَور مُجھ سے دُورہو گئے۔ \q1 \v 24 وہ اَپنے دِل میں اِتنا بھی نہیں سوچتے کہ \q2 ’ہم اَپنے خُدا یَاہوِہ کا خوف مانیں کیونکہ، \q1 وہ خزاں اَور بہار کے موسم میں بارش اَپنے وقت پر برساتا ہے، \q2 اَور فصل کے مُقرّرہ ہفتوں کو ہمارے لئے مَوجُود کر رکھتا ہے۔‘ \q1 \v 25 تمہاری زیادتیوں نے ہی اِن خُوبصورت برکتوں سے تُمہیں بعض رکھا ہے؛ \q2 اَور تمہارے گُناہوں نے تُمہیں اِن نیکیوں سے محروم رکھا ہے۔ \b \q1 \v 26 ”کیونکہ میری قوم میں اَیسے بدکار اِنسان بھی پایٔے جاتے ہیں \q2 جو چھُپ کر تاک میں بیٹھے پرندوں کے شِکاری کی مانند ہیں، \q2 جو لوگوں کو پھنسانے کے لیٔے جال بچھاتے ہیں۔ \q1 \v 27 جَیسے پنجرہ پرندوں سے بھرا ہوتاہے، \q2 وَیسے ہی اُن کے گھر فریب سے بھرے ہیں؛ \q1 اَور اَب وہ مالدار اَور زورآور بَن گیٔے ہیں، \q2 \v 28 اَور موٹے اَور چِکنے ہو گئے ہیں۔ \q1 اُن کے بُرے کاموں کی کویٔی حَد نہیں ہوتی؛ \q2 وہ راستی سے یتیموں کا اِنصاف نہیں کرتے، \q2 نہ ہی مسکینوں کے حُقُوق کا تحفُّظ کرتے ہیں۔ \q1 \v 29 کیا میں اَیسے لوگوں کو سزا نہ دُوں؟“ \q2 یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q1 ”کیا مَیں اَیسی قوم سے، \q2 اَپنا اِنتقام نہ لُوں؟ \b \q1 \v 30 ”مُلک میں ایک نہایت مُہیب \q2 اَور نفرت اَنگیز بات ہُوئی ہے؛ \q1 \v 31 نبی جھُوٹی نبُوّتیں کرتے ہیں، \q2 اَور کاہِنؔ اَپنے اِختیار کی مَن مانی کرتے ہیں، \q1 اَور میری قوم اَیسی باتوں کو پسند کرتی ہے۔ \q2 لیکن یہ سَب واقعہ ہونے پر آخِر میں تُم کیا کروگے؟ \c 6 \s1 یروشلیمؔ کا محاصرہ \q1 \v 1 ”اَے بنی بِنیامین، پناہ کے لیٔے بھاگ جاؤ! \q2 یروشلیمؔ سے بھاگ جاؤ! \q1 تقوعؔ شہر میں نرسنگا پھُونکو! \q2 اَور بیت ہکرمؔ میں خطرہ والے آتِشی دھوئیں کے عَلم بُلند کرو؛ \q1 کیونکہ شمالی جانِب سے آنے والی بڑی آفت، \q2 اَور شدید تباہی لیٔے آ رہی ہے۔ \q1 \v 2 میں صِیّونؔ کی نازک اَور \q2 نہایت حسین بیٹی کو تباہ کروں گا۔ \q1 \v 3 چرواہے اَپنے گلّوں کے ساتھ اُس پر چڑھ آئیں گے؛ \q2 اَور اُس کے اطراف اَپنے خیمے کھڑے کریں گے، \q2 اُن میں سے ہر ایک اَپنے اَپنے حِصّہ میں ریوڑوں کو چَرائے گا۔“ \b \q1 \v 4 ”اُس کے خِلاف جنگ کی تیّاری کرو! \q2 اُٹھو، ہم دوپہر کو حملہ کریں! \q1 لیکن افسوس ہم پر! دِن ڈھلتا جا رہاہے، \q2 اَور شام کے سائے لمبے ہوتے جا رہے ہیں۔ \q1 \v 5 لہٰذا اُٹھو، اَب ہم رات ہی کو حملہ کریں \q2 اَور اُس کے محلوں کو ڈھا دیں!“ \p \v 6 کیونکہ قادرمُطلق یَاہوِہ\f + \fr 6‏:6 \fr*\fq قادرمُطلق یَاہوِہ \fq*\ft عِبرانی میں یَاہوِہ سباؤتھ یعنی لشکروں کے یَاہوِہ\ft*\f* یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”درخت کاٹ ڈالو، \q2 اَور یروشلیمؔ کے اطراف محاصرہ کرنے والے دمدمہ باندھو۔ \q1 یہ شہر سزا کا مُستحق ہے؛ \q2 کیونکہ اِس میں ظُلم ہی ظُلم بھرا ہُواہے۔ \q1 \v 7 جِس طرح کنوئیں میں سے پانی نکلتا رہتاہے، \q2 اُسی طرح اِس شہر میں بدکاریاں جاری ہیں۔ \q1 تشدّد اَور تباہی کی صدائیں اُس میں گونجتی رہتی ہیں؛ \q2 مُجھے بیماری اَور زخم ہمیشہ دِکھائی دیتے رہتے ہیں۔ \q1 \v 8 اَے یروشلیمؔ، تربیّت پذیر ہو، \q2 ورنہ میں تُم سے مُنہ موڑ لُوں گا \q1 اَور تمہاری زمین کو ویران کر ڈالوں گا \q2 تاکہ وہاں پھر کویٔی آباد نہ ہو سکے۔“ \p \v 9 قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”وہ بنی اِسرائیل کے باقی بچے لوگوں کو \q2 انگور کی طرح ڈھونڈ کر توڑ لیں گے؛ \q1 تُو انگور توڑنے والے کی مانند، \q2 پھر سے اَپنا ہاتھ شاخوں میں ڈال۔“ \b \q1 \v 10 میں کس سے کہُوں اَور کسے خبردار کروں؟ \q2 میری بات کون سُنے گا؟ \q1 اُن کے کان نامختون ہیں \q2 اِس لیٔے وہ سُن نہیں سکتے۔ \q1 یَاہوِہ کا کلام اُنہیں ناگوار گزرتا ہے؛ \q2 اُنہیں اِس میں کویٔی دلچسپی نہیں۔ \q1 \v 11 لیکن مَیں یَاہوِہ کے قہر سے لبریز ہُوں، \q2 اَور اِسے قابُو میں رکھنا میرے لئے اَب مُشکل ہو رہاہے۔ \b \q1 ”اَپنا یہ قہر گلیوں میں بچّوں پر \q2 اَور جَوانوں کی جماعت پر اُنڈیل دو؛ \q1 کیونکہ خَاوند اَپنے بیوی کے ساتھ، \q2 اَور ضعیف اَور عمر رسیدہ، بھی اُس قہر میں مبتلا ہوں گے۔ \q1 \v 12 اُن کے مکانات، اُن کے کھیت اَور اُن کی بیویاں \q2 دُوسروں کی ہو جائیں گی، \q1 کیونکہ مَیں اَپنا ہاتھ اِس مُلک کے باشِندوں کے خِلاف بڑھاؤں گا،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 13 ”کیونکہ اُن میں چُھوٹوں سے لے کر بڑوں تک، \q2 سبھی اَپنے مفاد کے لالچی ہیں؛ \q1 اَور نبی سے لے کر کاہِنؔ تک، \q2 سبھی دغاباز ہیں۔ \q1 \v 14 وہ میری قوم کے زخموں پر اِس طرح پٹّی باندھتے ہیں \q2 گویا وہ مَعمولی زخم ہُوں۔ \q1 ’اَور سلامتی، سلامتی کہتے ہیں،‘ \q2 جَب کہ کچھ بھی سلامتی نہیں ہے۔ \q1 \v 15 کیا وہ اَپنے مکرُوہ اعمال کے باعث شرمندہ ہُوئے؟ \q2 نہیں، وہ بالکُل بے شرم ہیں، \q2 وہ شرمانا جانتے ہی نہیں۔ \q1 اِس لیٔے وہ گرنے والوں کے ساتھ گریں گے؛ \q2 اِس لئے جَب مَیں اُنہیں سزا دُوں گا، تَب وہ ٹھوکر کھا کر گریں گے،“ \q2 یَاہوِہ یہی فرماتے ہیں۔ \p \v 16 یَاہوِہ فرماتے ہیں: \q1 ”چوراہوں پر کھڑے ہوکر دیکھو؛ \q2 اَور قدیم راہوں کی بابت دریافت کرو، \q1 پُوچھو کہ سَب سے بہترین راستہ کون سا ہے اَور اُسی راہ پر چلو، \q2 تَب تمہاری جان راحت پایٔے گی۔ \q2 لیکن تُم نے اعلان کیا، ’ہم اُس راہ پر نہ چلیں گے۔‘ \q1 \v 17 تَب مَیں نے تُم پر نگہبان مُقرّر کئے اَور فرمایا، \q2 ’نرسنگے کی آواز کو غور سے سُننا!‘ \q2 لیکن تُم نے ضِد کی، ’ہم نہیں سُنیں گے۔‘ \q1 \v 18 اِس لیٔے، اَے قوموں! سُنو؛ \q2 اَور اَے اہلِ جماعت، دیکھو، \q2 کہ اُن کا حَشر کیا ہوگا۔ \q1 \v 19 اَے زمین، سُن، \q2 مَیں اِس قوم پر اَیسی آفت لا رہا ہُوں، \q2 جو خُود اُن کے سازشوں کا پھل ہے، \q1 کیونکہ اُنہُوں نے میرے کلام پر غور نہ کیا \q2 اَور میرے آئین کو مُسترد کر دیا۔ \q1 \v 20 کیا فائدہ ہے اُس بخُور کا جو میرے لئے مُلکِ شیبا سے، \q2 اَور اُس خُوشبودار جڑی بُوٹیوں کی جو دُور دراز کے مُلکوں سے لائی جاتی ہیں؟ \q1 تمہاری سوختنی نذریں مُجھے پسند نہیں؛ \q2 اَور نہ ہی تمہارے ذبیحے سے مُجھے خُوشی۔“ \p \v 21 اِس لیٔے یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”دیکھو، مَیں اِس قوم کے آگے ٹھوکر کھِلانے والا پتّھر رکھوں گا۔ \q2 اَور باپ اَور بیٹے ہمسائے اَور دوست دونوں \q2 اُن سے ٹھوکر کھا کر ہلاک ہو جائیں گے۔“ \p \v 22 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”دیکھو، شمالی مُلک سے \q2 ایک لشکر آ رہاہے؛ \q1 زمین کے دُور دراز علاقے سے \q2 ایک زبردست قوم کو اِس مُلک کے خِلاف اُکسایا جا رہاہے۔ \q1 \v 23 وہ کمان اَور نیزے سے مُسلّح ہیں؛ \q2 وہ نہایت سنگدل اَور بےرحم ہیں۔ \q1 جَب وہ اَپنے گھوڑوں پر سوار ہوتے ہیں \q2 تَب سمُندر کی گرج کی مانند شور مچاتے ہیں۔ \q1 اَے صِیّونؔ کی بیٹی، وہ تُم پر حملہ کرنے کو \q2 گویا جنگ کے لیٔے آراستہ ہوکر آ رہے ہیں۔“ \b \q1 \v 24 ہم نے اِس کی خبر سُنی ہے، \q2 جِس سے ہمارے ہاتھ پاؤں ڈھیلے پڑ گیٔے ہیں۔ \q1 ہم گویا ایک زچّہ کی مانند سخت درد \q2 اَور مُصیبت میں مُبتلا ہیں، \q1 \v 25 کھیتوں میں مت جاؤ \q2 نہ ہی راستوں پر چلو پھرو، \q1 کیونکہ دُشمن کے پاس تلوار ہے، \q2 اَور ہر طرف خوف چھایا ہُواہے۔ \q1 \v 26 اَے میری قوم، ٹاٹ پہنو، \q2 اَور راکھ میں لیٹ جاؤ؛ \q1 جَیسا اِکلوتے بیٹے پر ماتم کرتے ہو \q2 اُسی طرح دلخراش ماتم کرو، \q1 کیونکہ تباہی اَچانک \q2 ہم پر ٹوٹ پڑےگی۔ \b \q1 \v 27 ”مَیں نے تُمہیں اَپنی قوم کے درمیان \q2 دھاتوں کا پرکھنے والا مُقرّر کیا ہے، \q1 تاکہ تُم اُن کی روِشوں کو \q2 دیکھو اَور پرکھ سکو۔ \q1 \v 28 وہ سَب کے سَب نہایت باغی ہیں، \q2 جو بدنام کرتے پھرتے ہیں۔ \q1 وہ تانبے اَور لوہے کی مانند ہیں؛ \q2 اَور سَب کے سَب بدظن ہیں۔ \q1 \v 29 دھونکنیاں زور سے پھُونک مار رہی ہیں \q2 تاکہ آگ میں سیسہ پگھل کر صَاف ہو جائے، \q1 لیکن صفائی کا عَمل بے سُود ثابت ہُوا؛ \q2 کیونکہ بدکار لوگ خالص نہ ہو پایٔے۔ \q1 \v 30 وہ مَردُود مُسترد شُدہ چاندی کہلایٔیں گے، \q2 کیونکہ یَاہوِہ نے اُنہیں مُسترد کر دیا ہے۔“ \c 7 \s1 باطِل عبادت فُضول \p \v 1 یہ وہ کلام ہے جو یَاہوِہ کی طرف سے یرمیاہؔ نبی پر نازل ہُوا: \v 2 ”یَاہوِہ کے گھر کے پھاٹک پر کھڑے ہو جاؤ اَور وہاں اِس پیغام کی مُنادی کرو: \p ” ’اَے یہُودیؔہ کے سَب لوگوں، تُم جو یَاہوِہ کی عبادت کرنے کے لیٔے اِن پھاٹکوں سے داخل ہوتے ہو، یَاہوِہ کا کلام سُنو۔ \v 3 اَے قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، اَپنی روِشیں اَور اَپنے اعمال دُرست کر لو، تو مَیں تُمہیں اِس جگہ میں بُودوباش کرنے دوں گا۔ \v 4 تُم اِس بہکانے والی بات پر یقین مت کرو اَور نہ یہ دعویٰ کرو، ”یہ تو یَاہوِہ کا بیت المُقدّس ہے، یہ تو یَاہوِہ کا بیت المُقدّس ہے، یہ تو یَاہوِہ کا بیت المُقدّس ہے!“ \v 5 اگر تُم واقعی اَپنی روِشیں اَور اَپنے اعمال دُرست کر لو اَور ایک دُوسرے کے ساتھ اِنصاف سے پیش آؤ، \v 6 اَور اگر تُم پردیسی، یتیم اَور بِیوہ پر ظُلم نہ کرو اَور اِس جگہ بےگُناہ کا خُون نہ بہاؤ اَور اگر تُم غَیر معبُودوں کی پیروی نہ کرو جِس سے تمہارا نُقصان ہو، \v 7 تَب میں تُمہیں اِس جگہ اَور اِس مُلک میں جسے مَیں نے تمہارے آباؤاَجداد کو بُودوباش کرنے کو اَبدیّت کے لیٔے دیا تھا۔ \v 8 لیکن دیکھو تُم جھُوٹی باتوں پر یقین کرتے ہو جِن سے کچھ فائدہ نہیں ہو سَکتا۔ \p \v 9 ” ’کیا تُم چوری، خُون، زنا کرکے اَور جھُوٹی قَسم\f + \fr 7‏:9 \fr*\fq جھُوٹی قَسم \fq*\ft جھوٹے معبُودوں کی قَسم کھانا۔\ft*\f* کھا کر، معبُود بَعل کے لیٔے بخُور جَلا کر اَور اُن غَیر معبُودوں کی پیروی کرتے ہو جنہیں تُم نہیں جانتے تھے۔ \v 10 اَور پھر آکر اِس گھر میں جو میرے نام سے کہلاتا ہے، میرے حُضُور میں کھڑے ہوکر یہ کہو، ”اَب ہم محفوظ ہیں،“ کیا یہ سَب مکرُوہ کام کرنے کے لیٔے تُم محفوظ ہو؟ \v 11 کیا یہ گھر جو میرے نام سے کہلاتا ہے تمہاری نظر میں ڈاکوؤں کا اڈّا بَن گیا ہے؟ یَاہوِہ فرماتے ہیں، دیکھو، مَیں یہ سَب دیکھ رہا ہُوں! \p \v 12 ” ’لیکن اَب شیلوہؔ میں اُس مقام پر چلے جاؤ جہاں مَیں نے سَب سے پہلے اَپنے نام کا گھر مُقرّر کیا تھا، تُم وہاں جا کر دیکھو کہ مَیں نے اَپنی قوم بنی اِسرائیل کی بدکاریوں کے سبب سے اُس جگہ کا کیا حال کر دیا ہے؟ \v 13 یَاہوِہ فرماتے ہیں، جَب تُم یہ سَب کام کر رہے تھے، تَب مَیں نے تُم سے بار بار کلام کیا لیکن تُم نے نہ سُنا، اَور مَیں تُمہیں پُکارتا رہا لیکن تُم نے مُجھے کوئی جَواب نہ دیا۔ \v 14 اِس لیٔے یہ گھر جو میرے نام سے کہلاتا ہے، بیت المُقدّس پر تمہارا یقین ہے اَور یہ جگہ جو مَیں نے تُمہیں اَور تمہارے آباؤاَجداد کو عطا کی تھی اِس حالت میں شیلوہؔ کی مانند کر دُوں گا، \v 15 اَور جِس طرح مَیں نے تمہارے سَب بھائیوں کو یعنی بنی اِفرائیمؔ کو اَپنی حُضُوری سے دُور کر دیا ہے، وَیسے ہی تُم سَب کو بھی دُور کر دُوں گا۔‘ \p \v 16 ”لہٰذا تُم میری اِس قوم کے واسطے نہ تو دعا کرنا نہ کویٔی ہی مناجات پیش کرنا؛ اِن کے لئے مجھ سے کوئی فریاد مت کرنا کیونکہ مَیں تمہاری نہ سُنوں گا۔ \v 17 کیا تُم نہیں دیکھتے کہ وہ یہُودیؔہ کے شہروں میں اَور یروشلیمؔ کی گلیوں میں کیا کر رہے ہیں؟ \v 18 دیکھ بچّے تو لکڑی جمع کرتے ہیں، باپ آگ سُلگاتے ہیں اَور عورتیں آٹا گوندھتی ہیں کہ آسمان کی ملِکہ کے واسطے روٹی پکاتی ہیں، اَور غَیر معبُودوں کو تپاون دے کر میرے غُصّہ کو بھڑکاتے ہیں۔ \v 19 لیکن یَاہوِہ فرماتے ہیں کہ کیا وہ مُجھ کو ہی غُصّہ دِلاتے ہیں؟ کیا وہ خُود اَپنا نُقصان نہیں کر رہے جِس سے اُن کی رُسوائی ہو؟ \p \v 20 ” ’چنانچہ یَاہوِہ قادر یُوں فرماتے ہیں، میرا غُصّہ اَور غضب اِس مقام پر، ہر اِنسان اَور حَیوان پر، درختوں اَور پَودوں پر اَور میدان کے فصلوں پر اُنڈیل دیا جائے گا جو جلتا ہی رہے گا اَور بُجھایا نہ جائے گا۔ \p \v 21 ” ’قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، اَپنے سوختنی نذریں کے ساتھ باقی کے اَپنے ذبیحوں کو بھی شامل کر لو اَور خُود ہی اُس گوشت کو کھاؤ! \v 22 کیونکہ جَب مَیں تمہارے آباؤاَجداد کو مِصر سے باہر نکال لایا اَور اُن سے بات کی تو اُس وقت مَیں نے اُنہیں صِرف سوختنی نذروں اَور ذبیحوں کے متعلّق ہی اَحکام نہ دئیے تھے، \v 23 بَلکہ مَیں نے اُنہیں یہ حُکم دیا تھا کہ میرا حُکم مانو اَور مَیں تمہارا خُدا ہُوں گا اَور تُم میری قوم ٹھہروگے۔ اَور جِس راہ پر چلنے کا حُکم دُوں، اُس راہ پر چلو تاکہ تمہارا بھلا ہو۔ \v 24 پھر بھی اُنہُوں نے نہ تو میرے حُکموں پر عَمل کیا اَور نہ ہی اُن کی طرف غور کیا؛ بَلکہ اَپنی مصلحتوں اَور بُرے دِلوں کی ضِد پر چلے اَور آگے بڑھنے کی بجائے برگشتہ ہو گئے۔ \v 25 جِس وقت تمہارے آباؤاَجداد مِصر سے باہر نکلے، تَب سے آج تک ہمیشہ میں اَپنے سَب خادِموں یعنی نبیوں کو تمہارے پاس مسلسل بھیجتا رہا۔ \v 26 لیکن اُنہُوں نے میری نہ سُنی اَور نہ ہی میرے پیغام کی طرف غور کیا۔ بَلکہ وہ اَور بھی باغی ہو گئے اَور اَپنے آباؤاَجداد سے بھی زِیادہ بدکاریاں کرتے رہے۔‘ \p \v 27 ”جَب تُم اُنہیں یہ سَب بتاؤ گے تو وہ تمہاری بات نہ سُنیں گے اَور جَب تُم اُنہیں پُکارو گے تَب وہ جَواب نہ دیں گے۔ \v 28 اِس لیٔے اُن سے فرما، یہ وُہی قوم ہے جِس نے نہ تو یَاہوِہ اَپنے خُدا کا حُکم مانا، اَور نہ ہی اُن پر تربیّت کا کچھ اثر ہُوا۔ سچّائی نِیست و نابود ہو گئی ہے اَور اُن کے مُنہ سے غائب ہو گئی۔ \p \v 29 ” ’اَپنے بال کاٹ کر پھینک دے اَور بنجر ٹیلوں پر جا کر نوحہ کر کیونکہ یَاہوِہ نے اِس قوم کو جِن پر اُس کا قہر ہے، خارج اَور ترک کر دیا ہے۔ \s1 قتل عام کی وادی \p \v 30 ” ’یَاہوِہ فرماتے ہیں کہ بنی یہُوداہؔ نے میری نگاہ میں بدکاریاں کی ہیں۔ اُنہُوں نے اَپنے مکرُوہ بُتوں کو اُس گھر میں جگہ دی ہے جو میرے نام سے کہلاتا ہے اَور اُسے ناپاک کر دیا۔ \v 31 اُنہُوں نے بِن ہِنَّومؔ کی وادی میں تُوفتؔ نام کے اُونچے مقامات تعمیر کئے تاکہ وہاں اَپنے بیٹوں اَور بیٹیوں کو آگ میں جَلا دیں۔ جِس کا نہ مَیں نے حُکم دیا نہ یہ بات کبھی میرے ذہن میں آئی۔ \v 32 اِس لیٔے خبردار رہ، یَاہوِہ فرماتے ہیں کہ وہ دِن آ رہے ہیں جَب لوگ اِسے تُوفتؔ یا بِن ہِنَّومؔ کی وادی نہیں بَلکہ قتل عام کی وادی کہی جائے گی کیونکہ وہ اَپنے مُردے تُوفتؔ میں تَب تک دفن کریں گے جَب تک کہ وہاں اَور کوئی جگہ باقی نہ رہے۔ \v 33 تَب اِس قوم کی لاشیں آسمان کے پرندوں اَور زمین کے جنگلی جانوروں کی خُوراک ہُوں گی اَور اُنہیں ڈرا کر بھگانے والا کویٔی نہ ہوگا۔ \v 34 تَب میں یہُودیؔہ کے شہروں اَور یروشلیمؔ کے بازاروں میں شادیانے، ہر طرح کی خُوشی اَور دُلہا و دُلہن کی آوازیں بند کر دُوں گا کیونکہ مُلک ویران ہو جائے گا۔ \c 8 \p \v 1 ” ’یَاہوِہ فرماتے ہیں کہ اُس وقت یہُودیؔہ کے بادشاہوں، حاکموں، کاہِنوں اَور نبیوں اَور یروشلیمؔ کے لوگوں کی ہڈّیاں اُن کی قبروں سے نکالی جایٔیں گی۔ \v 2 اَور اُنہیں سُورج، چاند اَور دیگر اجرامِ فلکی کے سامنے پھیلا دیا جائے گا جِن سے وہ مَحَبّت رکھتے، جِن کی خدمت کرتے، جِن کی پیروی کرتے اَور جِن سے صلاح لیتے اَور جِن کی عبادت کرتے تھے۔ اِن ہڈّیوں کو نہ تو وہ جمع کریں گے اَور نہ ہی دفنائی جایٔیں گی بَلکہ وہ فُضلہ کی مانند زمین پر پڑی رہیں گی۔ \v 3 قادرمُطلق یَاہوِہ\f + \fr 8‏:3 \fr*\fq قادرمُطلق یَاہوِہ \fq*\ft عِبرانی میں یَاہوِہ سباؤتھ یعنی لشکروں کے یَاہوِہ\ft*\f* یُوں فرماتے ہیں، تَب اِس بد ذات قوم کے بچے ہُوئے لوگ اُن سَب مقاموں میں جِس میں سے مَیں نے اُنہیں جَلاوطن کر دیا ہے وہاں وہ زندگی سے زِیادہ موت کی آرزُو کریں گے۔‘ \s1 گُناہ اَور سزا \p \v 4 ”اُن سے کہو، ’یَاہوِہ کا یہ فرمان ہے: \q1 ” ’کیا لوگ گِر کر پھر نہیں اُٹھتے؟ \q2 یا جَب کویٔی شخص راہ بھٹک جاتا ہے تو کیا وہ پھر صحیح راہ پر لَوٹ کر نہیں آتا؟ \q1 \v 5 پھر یہ لوگ کیوں برگشتہ ہو گئے؟ \q2 یروشلیمؔ ہمیشہ برگشتہ کیوں ہو جاتا ہے؟ \q1 وہ فریب سے لپٹے رہتے ہیں؛ \q2 اَور واپس آنے سے اِنکار کرتے ہیں۔ \q1 \v 6 مَیں نے نہایت غور سے سُنا ہے، \q2 لیکن اُن کی باتیں سچ نہیں ہیں۔ \q1 کویٔی اَپنی بدکاری سے یہ کہہ کر تَوبہ نہیں کرتا، \q2 وہ بحث کرتے ہیں، ”مَیں نے کیا کیا ہے؟“ \q1 جَیسے گھوڑا جنگ میں سرپٹ دَوڑتا ہے، \q2 وَیسے ہی اِن میں سے ہر ایک شخص اَپنی ہی روِش کے درپے ہوتاہے۔ \q1 \v 7 آسمان میں اُڑنے والا لق لق بھی \q2 اَپنے مُقرّرہ موسموں کو جانتا ہے، \q1 اَور فاختہ، ابابیل اَور سارس بھی \q2 اَپنے لَوٹ آنے کے وقت کے پابند ہوتے ہیں؛ \q1 لیکن میری قوم، \q2 یَاہوِہ کے تقاضوں کو نہیں جانتی۔ \b \q1 \v 8 ” ’تُم کیسے یہ دعویٰ کر سکتے ہو، ”ہم دانشمند ہیں، \q2 کیونکہ ہمارے پاس یَاہوِہ کے دئیے ہوئے کے آئین ہیں،“ \q1 جَب کہ حقیقت یہ ہے کہ کاتبوں کے باطِل قلم نے \q2 جھُوٹا بَیان لِکھ کر اُسے جھُوٹا بنا دیا ہے؟ \q1 \v 9 دانشمند کاتب شرمندہ کئے جایٔیں گے؛ \q2 وہ حیرت زدہ ہوں گے اَور پکڑے جایٔیں گے؛ \q1 غور کرو، اُنہُوں نے یَاہوِہ کے کلام کو ٹھکرا دیا ہے؟ \q2 اُن میں کیسی دانشمندی ہے؟ \q1 \v 10 اِس لیٔے مَیں اُن کی بیویاں غَیر مَردوں کو \q2 اَور اُن کے کھیت نئے مالکوں کو دے دُوں گا۔ \q1 کیونکہ وہ سَب چُھوٹے سے بڑے تک، \q2 سبھی اَپنے مفاد کے لالچی ہیں؛ \q1 اَور کیا نبی اَور کیا کاہِنؔ، \q2 سبھی دغاباز ہیں۔ \q1 \v 11 وہ میری قوم کے زخموں پر اِس طرح پٹّی باندھتے ہیں \q2 گویا وہ مَعمولی زخم ہُوں۔ \q1 ”اَور سلامتی، سلامتی کہتے ہیں،“ \q2 جَب کہ کچھ بھی سلامتی نہیں ہے۔ \q1 \v 12 کیا وہ اَپنے مکرُوہ اعمال کے باعث شرمندہ ہُوئے؟ \q2 نہیں، وہ بالکُل بے شرم ہیں؛ \q2 وہ شرمانا تک نہیں جانتے۔ \q1 اِس لیٔے وہ گرنے والوں کے ساتھ گریں گے؛ \q2 یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q2 جَب اُنہیں سزا دی جائے گی تَب وہ پست ہو جایٔیں گے۔ \b \q1 \v 13 ” ’یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q2 مَیں اُن کی فصل تباہ کر دُوں گا، \q2 انگور کی شاخوں پر انگور نہ ہوں گے۔ \q1 نہ درختوں پر اَنجیر ہوں گے، \q2 اَور اُن کے پتّے مُرجھا جایٔیں گے۔ \q1 جو کچھ مَیں نے اُنہیں دیا ہے \q2 وہ سَب اُن سے لے لیا جائے گا۔‘ “ \b \q1 \v 14 ہم یہاں کیوں بیٹھے ہیں؟ \q2 آؤ جمع ہو جایٔیں! \q1 چلو مُستحکم شہروں کی طرف بھاگ چلیں \q2 اَور وہاں ہلاک ہُوں! \q1 کیونکہ یَاہوِہ ہمارے خُدا نے ہمیں ہلاکت کے لیٔے نامزد کیا ہے \q2 اَور ہمیں زہریلا پانی پینے کو دیا ہے، \q2 کیونکہ ہم نے اُن کے خِلاف گُناہ کیا ہے۔ \q1 \v 15 ہم نے سلامتی کی اُمّید رکھی \q2 لیکن کوئی فائدہ نہ ہُوا، \q1 ہم شفا کے وقت کی اُمّید رکھتے تھے \q2 لیکن دہشت سے پالا پڑا۔ \q1 \v 16 دُشمن کے گھوڑوں کے خرّاٹوں کی آواز \q2 دانؔ سے سُنایٔی دے رہی ہے \q1 اَور اُن کے جنگی گھوڑوں کی ہنہناہٹ سے \q2 سارا مُلک تھرتھرا رہاہے۔ \q1 کیونکہ وہ ہماری زمین اَور اُس میں کی ہر شَے کو، \q2 اَور شہر کو اُس کے تمام باشِندوں کے ساتھ \q2 نگل جانے کو آ رہے ہیں۔ \b \q1 \v 17 ”دیکھو، مَیں تمہارے درمیان اَیسے زہریلے سانپ، \q2 اَور افعی بھیجوں گا، جِن پر کویٔی منتر کارگر نہیں ہوگا، \q2 اَور وہ تُمہیں ڈسیں گے،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \b \q1 \v 18 میرا غم لاعلاج ہے؛ \q2 میرا دِل اَندر ہی اَندر تڑپتا ہے۔ \q1 \v 19 میری قوم کی ماتم سُنیں \q2 جو دُور کے مُلک سے آ رہی ہے: \q1 ”کیا یَاہوِہ صِیّونؔ میں مَوجُود نہیں ہیں؟ \q2 کیا اُن کا بادشاہ اَب وہاں نہیں ہے؟“ \b \q1 ”اُنہُوں نے اَپنے تراشے ہُوئے بُتوں اَور غَیر معبُودوں سے \q2 میرے قہر کو کیوں بھڑکایا؟“ \b \q1 \v 20 ”فصل کاٹنے کا وقت گزر گیا، \q2 گرمی کا موسم ختم ہو گیا، \q2 پھر بھی ہماری نَجات نہ ہُوئی۔“ \b \q1 \v 21 اَپنی قوم کی پامالی کے باعث میں بھی پامال ہُوا؛ \q2 میں ماتم کر رہا ہُوں اَور دہشت نے مُجھے جکڑ لیا ہے۔ \q1 \v 22 کیا گِلعادؔ میں کسی قِسم کا مرہم نہیں ملتا؟ \q2 کیا وہاں کویٔی طبیب نہیں؟ \q1 پھر میری اُمّت کے زخم \q2 شفایاب کیوں نہیں ہوتے؟ \c 9 \q1 \v 1 کاش کہ میرا سَر پانی کا چشمہ \q2 اَور میری آنکھیں اشکوں کا فوّارہ ہوتیں! \q1 تاکہ میں اَپنی اُمّت کے مقتولوں کے لیٔے \q2 شب و روز روتا رہتا۔ \q1 \v 2 کاش کہ بیابان میں میرے لیٔے \q2 کویٔی سرائے ہوتی، \q1 تاکہ میں اَپنی قوم کو چھوڑکر \q2 اُن سے دُور وہیں روانہ ہو جاتا؛ \q1 کیونکہ وہ سَب زناکار ہیں، \q2 اَور بےوفا لوگوں کی جماعت ہیں۔ \b \q1 \v 3 ”وہ اَپنی زبان کو کمان کی مانند \q2 جھُوٹ کے تیر چلانے کے لئے تیّار کرتے ہیں؛ \q1 اگر وہ مُلک میں فتح مند ہو گئے ہیں، \q2 تو سچّائی کی بِنا پر نہیں۔ \q1 وہ گُناہ پر گُناہ\f + \fr 9‏:3 \fr*\fq گُناہ پر گُناہ \fq*\ft وہ سچ کے لئے بہادر نہیں ہیں\ft*\f* کئے جاتے ہیں؛ \q2 اَور وہ مُجھے جانتے ہی نہیں،“ \q2 یہی یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 4 ”اِس لیٔے قادرمُطلق یُوں فرماتے ہیں۔ \q2 اَپنے دوستوں سے خبردار رہو؛ \q1 اَپنی برادری پر بھی اِعتماد نہ کرو۔ \q2 کیونکہ ہر بھایٔی دغاباز ہے، \q2 اَور ہر دوست غیبت کرنے والا ہے۔ \q1 \v 5 دوست، دوست کو فریب دیتاہے، \q2 اَور کویٔی سچ نہیں بولتا۔ \q1 اُنہُوں نے اَپنی زبانوں کو جھُوٹ بولنا سِکھایا ہے؛ \q2 وہ بدکاری میں جانفشانی کرے ہیں۔ \q1 \v 6 اَے یرمیاہؔ تیری قِیام گاہ فریب کے درمیان ہے؛ \q2 اَور اَپنے فریب ہی کی باعث، وہ مُجھے جاننے سے اِنکار کرتے ہیں۔“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \p \v 7 چنانچہ قادرمُطلق یَاہوِہ\f + \fr 9‏:7 \fr*\fq قادرمُطلق یَاہوِہ \fq*\ft عِبرانی میں یَاہوِہ سباؤتھ یعنی لشکروں کے یَاہوِہ\ft*\f* یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”دیکھ، میں اُن کو آگ میں تپا کر آزماؤں گا، \q2 کیونکہ میری قوم کے گُناہ کے باعث \q2 میں اُن سے اَور کیا کر سَکتا ہُوں؟ \q1 \v 8 اُن کی زبان ایک مہلک تیر ہے؛ \q2 جو دغا کی باتیں بولتی ہیں۔ \q1 اَپنے مُنہ سے تو ہر ایک اَپنے ہمسایہ سے نہایت ہی خُوش اَخلاقی سے پیش آتا ہے، \q2 لیکن باطِن میں اُس کی گھات میں لگا رہتاہے۔ \q1 \v 9 کیا مَیں اُنہیں اِن باتوں کے لیٔے سزا نہ دُوں؟“ \q2 یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q1 ”کیا مَیں اَیسی قوم سے \q2 اَپنا اِنتقام نہ لُوں؟“ \b \q1 \v 10 میں پہاڑوں کے لیٔے روؤں گا اَور ماتم کروں گا، \q2 اَور بیابان کی چراگاہوں کے لیٔے نوحہ کروں گا۔ \q1 وہ ویران ہو گئے ہیں اَور اَب کویٔی اُن میں سے ہوکر نہیں گزرتا، \q2 اَور اُن میں سے مویشیوں کی آواز تک نہیں آتی۔ \q1 ہَوا کے سَب پرندے تک بھاگ گیٔے \q2 اَور جانور بھی جا چُکے ہیں۔ \b \q1 \v 11 ”مَیں یروشلیمؔ کو کھنڈروں کا ڈھیر، \q2 اَور گیدڑوں کا بسیرا بنا دُوں گا؛ \q1 اَور مَیں یہُودیؔہ کے شہروں کو اُجاڑ دُوں گا \q2 تاکہ وہاں کویٔی بُودوباش کرنے نہ پایٔے۔“ \p \v 12 کون سا اِنسان اِس قدر دانشمند ہے جو یہ راز جان سکےگا؟ اَور کون ہے وہ جِس سے یَاہوِہ نے بَیان کیا ہے جو اُسے تفسیر سے بَیان کر سکے کہ یہ مُلک کیوں تباہ کیا گیا اَور صحرا کی مانند ویران ہُوا تاکہ کویٔی اُس میں سے سفر نہ کر سکے؟ \p \v 13 یَاہوِہ نے خُود ہی جَواب دیا، ”اَیسا اِس لئے ہُوا کیونکہ اُنہُوں نے میری آئین کو ٹھکرا دیا جسے مَیں نے اُن کے سامنے رکھا تھا۔ اُنہُوں نے نہ تو میرا حُکم مانا، اَور نہ ہی میری آئین پر عَمل کیا۔ \v 14 بَلکہ وہ اَپنے ضِدّی دِلوں پر اُڑے رہے اَور بَعل کے معبُودوں کی پیروی کرتے رہے جِن کی اُن کے آباؤاَجداد نے اُنہیں تعلیم دی تھی۔“ \v 15 اِس لیٔے قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں: ”دیکھ! میں اِس قوم کو کڑوی غِذا کھانے اَور زہریلا پانی پینے پر مجبُور کروں گا۔ \v 16 میں اُنہیں اَیسی قوموں کے درمیان مُنتشر کروں گا جنہیں نہ تو وہ اَور نہ اُن کے آباؤاَجداد جانتے تھے۔ اَور مَیں اُن کا تعاقب تلوار لے کر اُس وقت تک کرتا رہُوں گا جَب تک اُن سَب کو ہلاک نہ کر دُوں۔“ \b \p \v 17 قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”اَب غور کرو، اَور ماتم کرنے والی عورتوں کو بُلاؤ؛ \q2 بَلکہ جو ماتم کرنے میں زِیادہ مہارت رکھتی ہُوں اُنہیں بُلاؤ؛ \q1 \v 18 وہ جلد آئیں، \q2 اَور ہمارے لیٔے نوحہ کریں \q1 یہاں تک کہ ہماری آنکھوں سے آنسُو بہنے لگیں۔ \q2 اَور ہماری پلکوں سے آنسُوؤں کے چشمہ جاری ہو جائیں۔ \q1 \v 19 صِیّونؔ سے ماتم کی آواز سُنایٔی دیتی ہے، \q2 ’ہم کیسے برباد ہُوئے! \q2 ہم سخت رُسوا ہُوئے! \q1 ہمیں اَپنا مُلک چھوڑنا پڑا \q2 کیونکہ ہمارے مکانات ڈھا دئیے گیٔے ہیں۔‘ “ \b \q1 \v 20 اَب، اَے عورتوں! یَاہوِہ کا کلام سُنو؛ \q2 اُن کے مُنہ کے کلام کی طرف کان لگاؤ۔ \q1 اَپنی بیٹیوں کو ماتم کرنا؛ \q2 اَور اَپنے پڑوسنوں کو نوحہ گری سِکھاؤ۔ \q1 \v 21 کیونکہ موت کھڑکیوں سے چڑھ کر \q2 ہمارے محلوں میں داخل ہو چُکی ہے؛ \q1 اُس نے سڑکوں میں بچّوں کو \q2 اَور چوراہوں پر نوجوانوں کو فنا کر دیا ہے۔ \p \v 22 اعلان کرو، ”یَاہوِہ کا یہی فرمان ہے: \q1 ” ’اِنسانوں کی لاشیں کھُلے میدان میں \q2 گوبر کی مانند پڑی ہُوں گی، \q1 اَور کاٹنے والوں کے ہاتھ سے چُھوٹی ہوئی فصل کی مانند ہُوں گی \q2 جسے اُن کو جمع کرنے والا کوئی نہیں ہوگا۔‘ “ \p \v 23 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”نہ تو دانشمند اَپنی دانائی پر \q2 اَور نہ طاقتور اَپنی طاقت پر \q2 اَور نہ اَمیر اَپنی دولت پر فخر کرے، \q1 \v 24 لیکن جو فخر کرتا ہے وہ اِس بات پر فخر کرے \q2 کہ وہ مُجھے نزدیکی سے جانتا اَور سمجھتا ہے، \q1 کہ میں ہی یَاہوِہ ہُوں جو زمین پر رحم، \q2 عدل اَور راستی کے کام کرتا ہُوں، \q2 کیونکہ اِن ہی باتوں سے میں خُوش ہوتا ہُوں،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \p \v 25 ”اَیسے دِن آنے والے ہیں،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”جَب مَیں اُن سَب کو سزا دُوں گا جِن کا صِرف جِسمانی ختنہ ہُواہے۔ \v 26 جَیسے مِصر، یہُودیؔہ، اِدُوم، بنی عمُّون اَور مُوآب اَور وہ لوگ جو گال کے بال مُنڈواتے\f + \fr 9‏:26 \fr*\fq بال مُنڈواتے \fq*\ft اَورجو اَپنی پیشانیوں سے بال تراشتے ہیں۔\ft*\f* اَور بیابان میں رہتے ہیں، کیونکہ یہ سَب قومیں دراصل نامختون ہیں اَور بنی اِسرائیل کا سارا گھرانا بھی دِل کا نامختون ہے۔“ \c 10 \s1 خُدا اَور بُت پرستی \p \v 1 اَے بنی اِسرائیل، جو کلام یَاہوِہ تُم سے کرتا ہے اُسے سُنو۔ \v 2 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”تُم غَیر قوموں کی روِشیں نہ سیکھو \q2 اَور آسمانی نِشانیوں سے ہِراساں نہ ہو، \q2 اگرچہ دیگر قومیں اُن سے ہِراساں ہوتی ہیں۔ \q1 \v 3 کیونکہ لوگوں میں فُضول رسم و رِواج پایٔے جاتے ہیں، \q2 بُت تو جنگل سے کاٹا گیا صرف ایک درخت ہی ہے، \q2 جسے بڑھئی نے اُسے چھینی سے تراشا ہے۔ \q1 \v 4 وہ اُسے چاندی اَور سونے سے آراستہ کرتے ہیں؛ \q2 پھر اُسے ہتھوڑے سے میخیں ٹھونک کر مضبُوط کرتے ہیں \q2 تاکہ وہ لڑکھڑانے نہ پایٔے۔ \q1 \v 5 وہ کھیرے کے کھیت میں پرندوں کو ڈرانے والے کھڑے اِنسانی پُتلے کی مانند ہیں، \q2 جو بول نہیں سکتے؛ \q1 اُنہیں اُٹھاکر لے جانا پڑتا ہے \q2 کیونکہ وہ چل نہیں سکتے۔ \q1 اُن سے مت ڈرو؛ \q2 کیونکہ وہ کویٔی ضرر نہیں پہُنچا سکتے، \q2 اَور نہ ہی کوئی فائدہ پہُنچا سکتے۔“ \b \q1 \v 6 اَے یَاہوِہ، آپ کی مانند کویٔی نہیں؛ \q2 آپ عظیم ہے، \q2 اَور آپ کا نام عظیم اَور قُوّت والا ہے۔ \q1 \v 7 اَے سَب قوموں کے بادشاہ، \q2 کون ہے جو آپ کی تعظیم نہیں کرےگا؟ \q2 یہ سارے لقب تو آپ ہی کے لئے ہیں۔ \q1 کیونکہ مُختلف قوموں کے تمام دانشمند لوگوں میں \q2 اَور دُنیا کی تمام مملکتوں میں، \q2 آپ کی مانند کویٔی نہیں، \b \q1 \v 8 وہ سَب نادان اَور احمق ہیں؛ \q2 بُتوں سے اُنہیں نکمّی تعلیم ہی حاصل ہوگی۔ \q1 \v 9 ترشیشؔ سے چاندی کی چادر \q2 اَور اوفیرؔ سے سونا لایا جاتا ہے۔ \q1 جو کاریگر کی کاریگری اَور سُنار کی دستکاری ہے؛ \q2 اُنہیں نیلا اَور اَرغوانی لباس پہنایا جاتا ہے۔ \q2 اَور یہ سَب ماہر کاریگروں کی دستکاری ہے۔ \q1 \v 10 لیکن یَاہوِہ ہی سچّے خُدا ہیں؛ \q2 وہ زندہ خُدا اَور اَبدی بادشاہ ہیں۔ \q1 جَب وہ خفا ہوتے ہیں تو زمین تھرتھراتی ہے؛ \q2 اَور مُختلف قومیں اُن کے قہر کو برداشت نہیں کر سکتیں۔ \p \v 11 ”تُم اُن سے یُوں کہنا، ’یہ معبُود جنہوں نے نہ تو زمین اَور نہ آسمان کو بنایا ہے، یہ تو آسمان کے نیچے سے اَور زمین پر سے نِیست و نابود ہو جایٔیں گے۔‘ “\f + \fr 10‏:11 \fr*\ft اِس آیت کا متن آرامی زبان میں ہے۔\ft*\f* \q1 \v 12 لیکن یَاہوِہ خُدا نے اَپنی قُدرت سے زمین کو خلق کیا؛ \q2 اَور اَپنی حِکمت سے جہان کی بُنیاد ڈالی \q2 اَور اَپنی دانش سے آسمانوں کو تانا۔ \q1 \v 13 جَب وہ گرجتے ہیں تو آسمان پر پانی شور مچاتا ہے؛ \q2 وہ زمین کی اِنتہا سے بادل لاتے ہیں۔ \q1 وہ بارش کے ساتھ بجلی چمکاتے ہیں \q2 اَور اَپنے مخزنوں سے ہَوا چلاتے ہیں۔ \b \q1 \v 14 سَب اِنسان نادان اَور جاہل ہیں؛ \q2 ہر سُنار اَپنے ڈھالی ہُوئی بُتوں کے سبب رُسوا ہے۔ \q1 کیونکہ اُن کے ڈھالے ہُوئے بُت محض فریب ہیں؛ \q2 جِن میں دَم نہیں ہے۔ \q1 \v 15 وہ نکمّی اَور قابل تمسخر کا چیزیں ہیں؛ \q2 جَب اُن کی سزا کا وقت آئے گا، تو وہ نِیست و نابود ہو جائیں گی۔ \q1 \v 16 خُدا جو یعقوب کا حِصّہ ہے، وہ اُن بُتوں کی مانند نہیں، \q2 کیونکہ وہ تمام چیزوں کے خالق ہیں، \q1 یہاں تک کہ بنی اِسرائیل کے قبیلے بھی جو اُن کی خاص مِیراث ہے۔ \q2 جِن کا نام قادرمُطلق یَاہوِہ ہے۔ \s1 آنے والی تباہی \q1 \v 17 اَے محاصرہ میں رہنے والی، \q2 مُلک چھوڑنے کے لیٔے اَپنی گٹھری اُٹھالے۔ \q1 \v 18 کیونکہ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q2 ”اِس وقت مَیں اِس مُلک کے باشِندوں کو، \q2 گویا فلاخن میں رکھ کر دُور پھینک دُوں گا؛ \q1 اَور مَیں اُن پر تباہی لاؤں گا، \q2 تاکہ وہ اَپنے جُرم کی سزا پائیں۔“ \b \q1 \v 19 یروشلیمؔ کے لوگ چِلّا اُٹھے، میرے زخم کے باعث مُجھ پر ہائے! \q2 کیونکہ میرا زخم لاعلاج ہے! \q1 پھر بھی مَیں نے خُود سے کہا، \q2 ”یہ تو میری بیماری ہے جسے مُجھے برداشت کرنا ہی ہوگا۔“ \q1 \v 20 میرا خیمہ تباہ کر دیا گیا؛ \q2 اَور اُس کی تمام رسّیاں توڑ دی گئیں۔ \q1 اَور میرے فرزند مُجھ سے دُورہو گیٔے، اَب وہ نہیں رہے؛ \q2 اَب کویٔی زندہ نہیں رہا جو میرا خیمہ نصب کرے، \q2 یا میرے لیٔے پناہ گاہ کھڑی کرے۔ \q1 \v 21 چرواہے نادان ہیں \q2 وہ یَاہوِہ سے رہنمائی نہیں مانگتے؛ \q1 اِس لیٔے وہ کامیاب نہیں ہوتے \q2 اَور اُن کی سَب بھیڑیں پراگندہ ہو گئیں۔ \q1 \v 22 سُن، شمالی مُلک سے ایک خبر، \q2 اَور ہنگامے کی آواز آ رہی ہے، \q1 جو یہُودیؔہ کے شہروں کو کھنڈر بنادے گا، \q2 اَور اُنہیں گیدڑوں کا مَسکن بنادے گا۔ \s1 یرمیاہؔ کی دعا \q1 \v 23 اَے یَاہوِہ، میں جان گیا ہُوں کہ اِنسان اَپنی زندگی کا مالک نہیں، \q2 اِنسان اَپنے آپ اَپنے قدموں کو مُقرّر نہیں کر سَکتا۔ \q1 \v 24 اَے یَاہوِہ، مُجھے تنبیہ کر، لیکن اَپنے قہر میں نہیں، \q2 بَلکہ صِرف مُناسب اقدامات میں، \q2 کہیں اَیسا نہ ہو کہ آپ مُجھے نِیست و نابود کر دیں۔ \q1 \v 25 اَپنا غضب اُن قوموں پر اُنڈیل دیں \q2 جو آپ کو نہیں مانتے، \q2 اَور اُن لوگوں پرجو آپ کا نام نہیں لیتے۔ \q1 کیونکہ اُنہُوں نے یعقوب کو نگل لیا ہے؛ \q2 اَور اُسے مُکمّل طور پر نگل لیا ہے، \q2 اَور اُس کے مَسکن کو اُجاڑ دیا ہے۔ \c 11 \s1 عہد شکنی \p \v 1 یہ وہ کلام ہے جو یَاہوِہ کی طرف سے یرمیاہؔ نبی پر نازل ہُوا: \v 2 ”اِس عہدنامہ کی شرائط کو سُن اَور اُنہیں بنی یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے باشِندوں سے بَیان کرو۔ \v 3 اُن سے فرما: یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: ’ملعُون ہے وہ شخص جو اِس عہدنامہ کی شرائط کو نہیں مانتا۔ \v 4 جِن کا حُکم مَیں نے تمہارے آباؤاَجداد کو اُس وقت دیا تھا، جَب مَیں نے اُنہیں لوہے کے تنور یعنی مِصر سے باہر یہ کہتے ہُوئے نکالا تھا،‘ میں نے کہا، ’میری فرمانبرداری کرو اَورجو اَحکام مَیں تُمہیں دیتا ہُوں اُن سَب پر عَمل کرو تاکہ تُم میری قوم ٹھہرو اَور مَیں تمہارا خُدا ہُوں گا۔ \v 5 تاکہ وہ قَسم پُوری کروں جو مَیں نے تمہارے آباؤاَجداد سے کھائی تھی کہ اُنہیں وہ مُلک دُوں گا جِس میں دُودھ اَور شہد بہتا ہے،‘ اَور جِس کے آج تُم مالک ہو۔“ \p تَب یہ سُن کر مَیں نے جَواب دیا، ”اَے یَاہوِہ، آمین۔“ \p \v 6 پھر یَاہوِہ نے مُجھ سے فرمایا، ”یہُودیؔہ کے شہروں اَور یروشلیمؔ کی گلیوں میں اِس کلام کی مُنادی کرو، ’اِس عہدنامہ کی شرائط سُنو اَور اُن پر عَمل کرو۔ \v 7 جِس وقت مَیں تمہارے آباؤاَجداد کو مِصر سے باہر نکال لایا، تَب سے آج تک میں اُن کو بار بار یہ کہتے ہُوئے تاکید کرتا رہا، ”میری اِطاعت کرو۔“ \v 8 لیکن اُنہُوں نے نہ تو میرے حُکموں پر عَمل کیا اَور نہ ہی اُن پر غور کرنا مُناسب سمجھا؛ بَلکہ وہ اَپنے بُرے دِل کی ضِد پر اُڑے رہے اَور مَن مانی کی اِس لیٔے مَیں نے اِس عہدنامہ کی تمام لعنتیں اُن پر نازل کر دیں جِس پر عَمل کرنے کا مَیں نے اُنہیں حُکم دیا تھا لیکن اُنہُوں نے اُس پر عَمل نہیں کیا۔‘ “ \p \v 9 پھر یَاہوِہ نے مُجھ سے فرمایا، ”بنی یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے باشِندوں میں سازش پائی گئی ہے۔ \v 10 وہ اَپنے آباؤاَجداد کے گُناہوں کی طرف لَوٹ چُکے ہیں جنہوں نے میرے کلام کو ماننے سے اِنکار کیا تھا، اَور وہ غَیر معبُودوں کے پیروکار ہوکر اُن کی خدمت میں لگ گیٔے۔ بنی اِسرائیل اَور بنی یہُوداہؔ دونوں نے اُس عہد کو توڑ دیا جو مَیں نے اُن کے آباؤاَجداد کے ساتھ باندھا تھا۔ \v 11 اِس لیٔے یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، ’مَیں اُن پر ایک اَیسی آفت لاؤں گا جِس سے وہ بچ نہ سکیں گے۔ اگرچہ وہ مُجھ سے فریاد کریں گے تَو بھی مَیں اُن کی نہ سُنوں گا۔ \v 12 تَب اُس وقت یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ شہر کے باشِندے جا کر اُن معبُودوں کے سامنے فریاد کریں گے جِن کے سامنے وہ بخُور جَلاتے ہیں۔ لیکن وہ اُن کی آفت کے دَوران اُن کی کویٔی مدد نہ کر پائیں گے۔ \v 13 اَے یہُوداہؔ، جتنے تمہارے شہر ہیں اُتنے تمہارے ہاں معبُود ہیں اَور جِتنی یروشلیمؔ کی گلیاں ہیں اُتنی ہی تمہارے ہاں اُس مکرُوہ معبُود بَعل کی قُربان گاہیں ہیں؛ جِن پر تُم بخُور جَلاتے ہو۔‘ \p \v 14 ”تُم اِس قوم کے لیٔے دعا مت کرو، اَور نہ ہی اِن کے حق میں کویٔی مِنّت یا شفاعت پیش کرو کیونکہ جَب یہ اَپنی مُصیبت میں مُجھ سے فریاد کریں گے، تَب میں اِن کی ہرگز نہ سُنوں گا۔ \q1 \v 15 ”میری محبُوبہ کا اَب میرے بیت المُقدّس میں کیا کام ہے؟ \q2 وہ تو بہُتوں کے ساتھ زنا کر چُکی؟ \q2 کیا پاک گوشت تمہاری سزا کو ٹال سکتا ہے؟ \q1 جَب تُم اَپنی بدی میں مصروف ہوتی ہو، \q2 تَب تُم خُوش ہوتی ہو۔“ \b \q1 \v 16 یَاہوِہ نے تو تُمہیں دلکش، خُوبصورت، \q2 اَور ہمیشہ ہرا بھرا، پھل والا زَیتُون کے درخت کا لقب تو دیا تھا، \q1 لیکن ایک زبردست طُوفانی گرجن کے ساتھ \q2 یَاہوِہ اُس میں آگ لگا دیں گے، \q2 اَور اُس کی شاخیں توڑ دی جایٔیں گی۔ \m \v 17 جِس قادرمُطلق یَاہوِہ\f + \fr 11‏:17 \fr*\fq قادرمُطلق یَاہوِہ \fq*\ft عِبرانی میں یَاہوِہ سباؤتھ یعنی لشکروں کے یَاہوِہ\ft*\f* نے تُمہیں روپا تھا اُسی نے تمہارے لیٔے تباہی کا حُکم جاری کیا ہے کیونکہ بنی اِسرائیل اَور بنی یہُوداہؔ نے بَعل کے سامنے بخُور جَلا کر گُناہ کیا اَور مُجھے غُصّہ دِلایا۔ \s1 یرمیاہؔ کے خِلاف سازش \p \v 18 اِس کے علاوہ یَاہوِہ نے اُن کی سازش کو مُجھ پر ظاہر کیا اِس لیٔے میں جان گیا کیونکہ اُس وقت یَاہوِہ نے مُجھے دِکھا دیا کہ وہ کیا کر رہے ہیں۔ \v 19 کیونکہ مَیں اُس معصُوم برّے کی مانند تھا جسے ذبح کرنے کو لے جاتے ہیں۔ مُجھے بالکُل احساس نہ تھا کہ اُنہُوں نے میرے خِلاف یہ کہتے ہُوئے منصُوبہ باندھا ہے، \q1 ”آؤ ہم درخت اَور اُس کے پھل کو تباہ کر دیں؛ \q2 آؤ ہم اُسے زندوں کی زمین میں سے کاٹ ڈالیں، \q2 تاکہ اُس کے نام کا ذِکر تک باقی نہ رہے۔“ \q1 \v 20 لیکن اَے قادرمُطلق یَاہوِہ، آپ جو صداقت سے اِنصاف کرتے ہیں \q2 اَور دِل اَور دماغ کو جانچتے ہیں، \q1 مُجھے دِکھائیں کہ آپ اُن سے کیسے اِنتقام لیتے ہیں، \q2 کیونکہ مَیں نے اَپنا مُعاملہ آپ کے سُپرد کیا ہے۔ \p \v 21 اِس لیٔے یَاہوِہ نے مجھ سے فرمایا کہ عناتوت کے اُن اَشخاص کی بابت جو تمہاری جان کے طلب گار ہیں اَور جنہوں نے تُمہیں دھمکی دی ہے، ”یَاہوِہ کے نام سے کوئی نبُوّت نہ کرو، ورنہ تُم ہمارے ہاتھوں قتل کئے جاؤگے،“ \v 22 اِس لیٔے قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ”دیکھ مَیں اِنہیں سزا دینے والا ہُوں۔ اِن کے نوجوان تلوار سے مارے جایٔیں گے اَور اِن کے بیٹے اَور بیٹیاں قحط سے مَریں گے۔ \v 23 اِن میں سے کویٔی بھی باقی نہ بچے گا کیونکہ مَیں عناتوت کے لوگوں پر آفت بھیج رہا ہُوں یہ سال اُن کی سزا کا سال ہوگا۔“ \c 12 \s1 یرمیاہؔ کی شکایت \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، جَب بھی مَیں آپ کے حُضُور کویٔی مُقدّمہ لاتا ہُوں تو، \q2 ہمیشہ آپ کو صادق پاتا ہُوں۔ \q1 پھر بھی مَیں آپ کے اِنصاف کی بابت آپ سے بحث کرنا چاہتا ہُوں، \q2 بدکار اَپنی روِش میں کیوں ترقّی پاتاہے؟ \q2 اَور کیا وجہ ہے کہ تمام بےایمان لوگ عیش و آرام سے رہتے ہیں؟ \q1 \v 2 آپ نے اُنہیں لگایا اَور اُنہُوں نے جڑ پکڑی؛ \q2 وہ بڑھتے ہیں اَور پھل لاتے ہیں۔ \q1 آپ کا نام تو ہمیشہ اُن کے لبوں پر رہتاہے \q2 لیکن آپ اُن کے دِلوں سے کافی دُور ہیں۔ \q1 \v 3 لیکن اَے یَاہوِہ، آپ مُجھے نزدیکی سے جانتے ہیں؛ \q2 آپ مُجھے دیکھتے ہیں اَور اَپنی نِسبت میرے خیالات کو جانچتے ہیں۔ \q1 آپ اُنہیں ذبح ہونے والی بھیڑوں کی مانند کھینچ کر جُدا کر دیجئے، \q2 اَور ذبح کے دِن کے لیٔے اُنہیں مخصُوص کیجئے! \q1 \v 4 آخِر کب تک زمین خشک پڑی رہے گی \q2 اَور کب تک کھیت کی گھاس سُوکھتی رہے گی؟ \q1 چونکہ اِس مُلک کے باشِندے بدکار ہیں، \q2 اِس لیٔے چرندے اَور پرندے غارت ہو گئے۔ \q1 کیونکہ اُن لوگوں نے کہا، \q2 ”وہ ہمارا اَنجام نہ دیکھیں گے۔“ \s1 خُدا کا جَواب \q1 \v 5 ”اگر تُم دَوڑنے والوں کے ساتھ دَوڑکر \q2 تھک گئے ہو تو، \q2 پھر تُم گھوڑوں سے کیسے بازی جیتو گے؟ \q1 اگر تُم ہموار سرزمین میں ٹھوکر کھا کر گِر جاتے ہو تو، \q2 یردنؔ کے گھنے جنگلوں میں کیسے سنبھلوگے؟ \q1 \v 6 کیونکہ تمہارے بھائیوں اَور تمہارے اَپنے خاندان کے لوگوں نے بھی، \q2 تمہارے ساتھ بےوفائی کی ہے؛ \q2 وہ تمہارے خِلاف سازش کرتے اَور چیخ چیخ کر شکایت کرتے ہیں۔ \q1 اگرچہ وہ تُم سے میٹھی میٹھی باتیں بھی کریں، \q2 تو بھی اُن پر یقین نہ کرنا۔ \b \q1 \v 7 ”مَیں اَپنا گھر چھوڑ دُوں گا، \q2 اَور اَپنی مِیراث سے دست بردار ہو جاؤں گا؛ \q1 اَور مَیں اَپنی محبُوبہ کو \q2 اُس کے دُشمنوں کے حوالہ کر دُوں گا۔ \q1 \v 8 کیونکہ میری مِیراث میرے دیکھنے میں \q2 جنگلی شیرببر کی مانند ہو گئی ہے۔ \q1 جو مُجھ پر دھاڑتی ہے؛ \q2 اِس لیٔے مُجھے اُس سے نفرت ہو گئی ہے۔ \q1 \v 9 کیا چتکبرے شِکاری لکڑبگھے اَور دُوسرے شِکاری پرندے، \q2 یہ سَب مِل کر میری مُنتخب موروثی قوم کو \q2 نگل جانے کی کوشش نہیں کر رہے ہیں؟ \q1 جاؤ اَور تمام جنگلی درندوں کو جمع کرکے لے آؤ، \q2 تاکہ وہ میری قوم کا گوشت کھا جایٔیں۔ \q1 \v 10 کیٔی چرواہے نے میرے انگوری باغ کو تباہ کریں گے، \q2 اَور میرے کھیتوں کو پامال کریں گے؛ \q1 اَور میرے دِل پسند حِصّے کو \q2 اُجاڑ کر ویران زمین بنا دیں گے۔ \q1 \v 11 وہ میرے سامنے بنجر ہو جائے گا، \q2 اَور مَیں اُس کے ماتمی فریاد کو سُن رہا ہُوں؛ \q1 سارا مُلک اُجاڑ دیا گیا ہے، \q2 کیونکہ کسی کو بھی پروا نہیں ہے۔ \q1 \v 12 بیابان کے تمام بنجر ٹیلوں پر \q2 غارت گروں کا ہُجوم لگا ہُواہے، \q1 کیونکہ یَاہوِہ کی تلوار، \q2 مُلک کے ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک نگلتی جاتی ہے، \q2 اَور کویٔی بھی اِس سے سلامت نہیں بچے گا۔ \q1 \v 13 وہ گیہُوں بوئیں گے لیکن کانٹے بٹوریں گے؛ \q2 وہ مشقّت تو کریں گے لیکن کچھ فائدہ نہ ہوگا۔ \q1 لہٰذا یَاہوِہ کے قہر شدید کے سبب سے \q2 وہ شرمندگی کی فصل کاٹیں گے۔“ \p \v 14 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ”مَیں اَپنے تمام بدکار ہمسایوں کو جنہوں نے میری قوم بنی اِسرائیل کو دی ہُوئی مِیراث کو چھین لیا ہے، میں اُن کے مُلک سے اُنہیں اُکھاڑ دُوں گا اَور بنی یہُوداہؔ کو بھی اُن کے درمیان سے نکال پھیکوں گا۔ \v 15 لیکن اُنہیں اُکھاڑنے کے بعد مَیں پھر اُن پر مہربان ہُوں گا اَور اُن میں سے ہر ایک کو اُس کی مِیراث اَور اُس کے اَپنے مُلک میں واپس لاؤں گا۔ \v 16 اَور اگر وہ میری قوم کے ضوابط ٹھیک سے سیکھ لیں اَور میرے نام کی یُوں قَسم کھایٔیں، ’یَاہوِہ کی جان کی قَسم،‘ جَیسا کہ اُنہُوں نے میری قوم کو بَعل کے نام کی قَسم کھانا سِکھایا تھا، تو وہ میری قوم میں قائِم کئے جایٔیں گے۔ \v 17 لیکن اگر کویٔی قوم نہ مانے تو میں اُسے بالکُل جڑ سے اُکھاڑ ڈالوں گا اَور تباہ کر دُوں گا،“ یہی یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \c 13 \s1 کتانی کمربند \p \v 1 یَاہوِہ نے مُجھ سے یُوں فرمایا: ”جاؤ اَور کپڑے کا ایک کتانی کمربند خرید لو اَور اُسے اَپنی کمر پر باندھ لو لیکن اُسے پانی میں مت بھگونا۔“ \v 2 چنانچہ مَیں نے یَاہوِہ کی ہدایت کے مُطابق ایک کمربند خرید لیا اَور اُسے اَپنی کمر پر باندھ لیا۔ \p \v 3 تَب دوبارہ یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہُوا: \v 4 ”جو کمربند تُم نے خریدا ہے اَور اَپنی کمر پر باندھ رکھا ہے اُسے لے کر دریائے فراتؔ کو جاؤ اَور وہاں اُسے چٹّانوں کی دراڑ میں چھُپا دینا۔“ \v 5 چنانچہ یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق مَیں نے جا کر اُسے دریائے فراتؔ میں چھُپا دیا۔ \p \v 6 اَور بہت دِنوں کے بعد یَاہوِہ نے مُجھ سے پھر فرمایا، ”اُٹھو، اَب دریائے فراتؔ کو چلے جاؤ اَور اُس کمربند کو جسے تُم نے میرے حُکم سے وہاں چھُپا رکھا ہے، نکال کر لے آؤ۔“ \v 7 چنانچہ میں دریائے فراتؔ کو روانہ ہُوا، اَور جِس جگہ اُس کمربند کو چھُپا رکھا تھا وہاں سے اُسے کھود نکالا۔ لیکن اَب وہ خَراب ہو چُکاتھا اَور کسی کام کا نہ رہاتھا۔ \p \v 8 پھر یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہُوا، \v 9 ”یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ’اِسی طرح سے میں یہُودیؔہ کا غُرور اَور یروشلیمؔ کے بڑے تکبُّر کو تباہ کر دُوں گا۔ \v 10 یہ بدکار لوگ جو میرا کلام سُننے سے اِنکار کرتے ہیں اَورجو اَپنے ہی دِلوں کی ضِد پر چلتے ہیں اَور غَیر معبُودوں کی پیروی، اُن کی اِطاعت اَور عبادت کرتے ہیں، وہ ٹھیک اِسی کمربند کی مانند بالکُل ناکارہ ہو جایٔیں گے! \v 11 کیونکہ جِس طرح کمربند اِنسان کی کمر سے لپیٹا رہتاہے اُسی طرح یَاہوِہ فرماتے ہیں کہ مَیں نے بنی اِسرائیل اَور بنی یہُوداہؔ کے سارے گھرانے کو اَپنی کمر سے باندھ لیا تھا،‘ تاکہ ’وہ میری قوم، میرا جلال، فخر اَور میرے نام کے سِتائش کا باعث ٹھہریں۔ لیکن اُنہُوں نے نہ مانا۔‘ \s1 مَے کی مَشکیں \p \v 12 ”اِس لئے اُن سے کلام کر، ’یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: ہر ایک مَشکوں میں مَے بھری جائے۔‘ اَور اگر وہ تُم سے پوچھیں، ’کیا ہم نہیں جانتے کہ مَے کی مشک مَے ہی سے بھری جاتی ہے؟‘ \v 13 تَب اُن سے کہنا، ’یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، دیکھو، مَیں اِس مُلک کے سبھی باشِندوں کو خاص کر داویؔد کے تخت پر بیٹھنے والے بادشاہ، کاہِنوں، نبیوں اَور یروشلیمؔ کے تمام باشِندے کو اَپنی قہر کی مَے سے مدمست کر دُوں گا۔ \v 14 تَب میں اُنہیں ایک دُوسرے سے ٹکرا دُوں گا خواہ وہ باپ اَور بیٹے ہی کیوں نہ ہوں۔ یَاہوِہ فرماتے ہیں، میں اُن پر ہمدردی اَور شفقت نہیں دِکھاؤں گا اَور نہ رحم کرکے اُنہیں تباہ ہونے سے بچاؤں گا۔‘ “ \s1 اسیری کا خطرہ \q1 \v 15 سُنو اَور غور کرو، \q2 مغروُر نہ بنو، \q2 کیونکہ یَاہوِہ نے فرمایاہے۔ \q1 \v 16 یَاہوِہ اَپنے خُدا کی تمجید کرو، \q2 اِس سے پہلے کہ وہ تاریکی لائیں، \q1 اَور تمہارے قدم \q2 تاریک پہاڑیوں پر ٹھوکر کھایٔیں۔ \q1 اَور جَب تُم رَوشنی کی اُمّید کرو، \q2 تو وہ اُسے موت کے گہرے سائے میں تبدیل کرکے \q2 اُسے سخت تاریکی بنا دیں۔ \q1 \v 17 لیکن اگر تُم نہ سُنو، \q2 تو تمہارے غُرور کے باعث \q2 میں خلوت میں روؤں گا؛ \q1 کیونکہ یَاہوِہ کے گلّے اسیری میں چلے جائیں گے، \q2 اِس لیٔے میری آنکھیں زار زار روئیں گی، \q2 اَور آنسُو بہائیں گی۔ \b \q1 \v 18 بادشاہ اَور اُس کی مادرِ ملِکہ سے فرما، \q2 ”اَپنے شاہی تختوں سے نیچے اُتر آؤ، \q1 کیونکہ تمہارے سَروں پر سے تمہارے جلالی تاج، \q2 گرا دئیے جایٔیں گے۔“ \q1 \v 19 نِیگیوؔ علاقے کے شہروں کا اَب محاصرہ کر لیا گیا ہے، \q2 اَور اُنہیں اَب کوئی تمہارے حوالے نہیں کر سَکتا۔ \q1 تمام بنی یہُوداہؔ جَلاوطن ہو گئے، \q2 وہ مُکمّل طور پر غُلام ہوکر اسیری میں چلےگئے۔ \b \q1 \v 20 اَپنی آنکھیں اُوپر اُٹھاکر، \q2 شمالی سمت سے آنے والوں کو دیکھو۔ \q1 وہ گلّے کہاں ہیں، جنہیں تمہارے سُپرد کیا گیا تھا، \q2 جِن بھیڑوں پر تُمہیں ناز تھا؟ \q1 \v 21 جَب یَاہوِہ تمہارے رفیقوں کو تمہارا حاکم مُقرّر کریں گے، \q2 جنہیں تُم نے اَپنا حمایتی بنا لیا تھا، \q1 کیا تُمہیں یہ سُن کر وَیسا درد نہیں ہوگا جَیسے \q2 ایک زچّہ کو دردِ حَمل کے دَوران ہوتاہے؟ \q1 \v 22 اَور اگر تُم اَپنے دِل میں خیال کرو، \q2 ”یہ واقعہ میرے ساتھ کیوں ہُوا؟“ \q1 یہ تمہارے گُناہوں کی کثرت کے باعث ہُوا کہ، \q2 تمہارا دامن چاک کر دیا گیا \q2 اَور تمہاری عصمت لَوٹ لی گئی۔ \q1 \v 23 کیا کویٔی کُوشی یا ایتھوپی یعنی حَبشی اَپنی جِلد \q2 اَور چیتا اَپنے بَدن کے دھبّوں کو بدل سَکتا ہے؟ \q1 اگر یہ ممکن ہے تو، تُم بھی جو بدی کے عادی ہو، \q2 نیکی کر سکتے ہو۔ \b \q1 \v 24 ”اِس لئے میں تُمہیں اَیسا بِکھیر دُوں گا، \q2 جَیسے ہَوا بھُوسے کو بیابان میں اُڑا دیتی ہے۔ \q1 \v 25 یہی تمہارا حِصّہ ہے، \q2 وہ حِصّہ جسے مَیں نے تمہارے لیٔے مخصُوص کر رکھا ہے،“ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، \q1 ”کیونکہ تُم نے مُجھے بھُلا دیا ہے، \q2 اَور جھوٹے معبُودوں پر یقین کیا۔ \q1 \v 26 اِس لیٔے میں بھی تمہارا دامن تمہارے مُنہ تک اُٹھا دُوں گا، \q2 تاکہ تمہاری شرم گاہ ظاہر ہو جائے۔ \q1 \v 27 تمہاری زناکاری اَور پُر شہوت ہنہناہٹ، \q2 اَور تمہاری بے حیا جِسم فروشی! \q1 اَور پہاڑوں پر اَور میدانوں میں \q2 تمہارے مکرُوہ کام مَیں دیکھ چُکا ہُوں۔ \q1 اَے یروشلیمؔ، تُجھ پر ہائے، \q2 تُو خُود کو کب تک ناپاک رکھے گی؟“ \c 14 \s1 خشک سالی، قحط اَور تلوار \p \v 1 خشک سالی کے بارے میں یَاہوِہ کا یہ کلام یرمیاہؔ پر نازل ہُوا، \q1 \v 2 ”یہُودیؔہ ماتم کر رہاہے، \q2 اَور اُس کے شہری پھاٹکوں پر ماتمی حالت میں تھکے ماندے پڑے ہیں؛ \q1 وہ مُلک کے لیٔے ماتم کرتے ہیں، \q2 اَور یروشلیمؔ کا کراہنا آسمان کی بُلندیوں تک پہُنچ رہاہے۔ \q1 \v 3 اُمرا اَپنے خادِموں کو پانی کی تلاش کے لیٔے بھیجتے ہیں؛ \q2 وہ حوضوں تک جاتے ہیں \q2 لیکن وہاں پانی نہیں پاتے۔ \q1 اِس لئے خالی گھڑے لیٔے لَوٹ آتے ہیں؛ \q2 اَور شرمندہ اَور مایوس ہوکر \q2 اَپنے سَر ڈھانک لیتے ہیں۔ \q1 \v 4 چونکہ مُلک میں بارش نہیں ہوئی ہے، \q2 اِس لیٔے زمین میں شگاف پڑ گیٔے ہیں؛ \q1 اَور کِسان ہیبت زدہ ہیں \q2 اَور اَپنے سَر ڈھانکتے ہیں۔ \q1 \v 5 یہاں تک کہ ہِرنی اَپنے نَوزائیدہ بچّے کو \q2 پیدا ہوتے ہی اُسے کھیت میں چھوڑ دیتی ہے، \q2 کیونکہ میدان میں گھاس نہیں ہے۔ \q1 \v 6 جنگلی گورخر بھی بنجر ٹیلوں پر کھڑے ہوکر \q2 گیدڑوں کی مانند ہانپتے ہیں؛ \q1 گھاس نہ ہونے کی وجہ سے \q2 اُن کی نظر کمزور ہو گئی ہے۔“ \b \q1 \v 7 اگرچہ ہمارے گُناہ ہی ہمارے خِلاف گواہی دیتے ہیں، \q2 پھر بھی اَے یَاہوِہ، اَپنے نام کی خاطِر کچھ تو کیجئے؛ \q1 کیونکہ ہم بہت برگشتہ ہو گئے ہیں؛ \q2 اَور ہم نے آپ کے خِلاف گُناہ کیا ہے۔ \q1 \v 8 اَے بنی اِسرائیل کی اُمّید، \q2 اَور مُصیبت کے وقت اَے مُنجّی! \q1 آپ مُلک میں ںپردیسی کی مانند کیوں ہیں، \q2 اَور اُس مُسافر کی مانند جو صِرف رات گُزارنے کو کہیں ڈیرا ڈالتا ہے؟ \q1 \v 9 آپ اُس حیرت زدہ اِنسان کی مانند کیوں ہو گئے، \q2 اَور اُس سُورما کی مانند جو رِہائی دِلانے میں ناکام ہو؟ \q1 اَے یَاہوِہ، آپ ہمارے درمیان ہیں، \q2 اَور ہم آپ کے نام سے جانے جاتے ہیں؛ \q2 اِس لیٔے ہمیں ترک نہ کریں! \p \v 10 یَاہوِہ اِس قوم کے بارے میں یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”وہ بھٹکنا زِیادہ پسند کرتے ہیں؛ \q2 اَور اَپنے قدم نہیں روکتے۔ \q1 اِس لیٔے یَاہوِہ اُنہیں قبُول نہیں کرتے؛ \q2 وہ اَب اُن کی بدکاری کو یاد کریں گے \q2 اَور اُنہیں اُن کے گُناہوں کی سزا دیں گے۔“ \p \v 11 تَب یَاہوِہ نے مُجھ سے فرمایا، ”اِس قوم کی سلامتی کے لیٔے دعا نہ کر۔ \v 12 خواہ وہ روزہ رکھیں تَو بھی، مَیں اُن کی فریاد نہ سُنوں گا۔ اگرچہ وہ سوختنی نذریں اَور اناج کی نذریں پیش کریں تَو بھی، میں اُنہیں قبُول نہیں کروں گا۔ بَلکہ میں اُنہیں تلوار، قحط اَور وَبا سے نِیست و نابود کر دُوں گا۔“ \p \v 13 تَب مَیں نے کہا، ”افسوس! اَے یَاہوِہ قادر، نبی اِن سے کہتے ہیں، ’تُم نہ تو تلوار دیکھوگے اَور نہ ہی قحط۔ بَلکہ میں یَاہوِہ تُمہیں اِس مقام میں دائمی اَمن بخشوں گا۔‘ “ \p \v 14 تَب یَاہوِہ نے مُجھ سے فرمایا، ”یہ نبی میرا نام لے کر باطِل نبُوّتیں کرتے ہیں، نہ تو مَیں نے اُنہیں بھیجا، اَور نہ ہی مَیں نے اُنہیں حُکم دیا اَور نہ ہی اُن سے کلام کیا۔ وہ تُم لوگوں سے جھُوٹی رُویا\f + \fr 14‏:14 \fr*\fq جھُوٹی رُویا \fq*\fqa بیکار قیاس آرائیاں\fqa*\f* کا دعویٰ کرتے، اَپنے ہی دِل کی مکّاری سے نبُوّت کرتے، غیب دانی، بُت پرستی کی صورت میں تُم پر ظاہر کرتے ہیں۔ \v 15 اِس لیٔے جو نبی بغیر میرے بھیجے میرا نام لے کر نبُوّت کرتے ہیں، اِس مُلک میں نہ تو تلوار چلے گی اَور نہ قحط پڑےگا، اُن کی بابت یَاہوِہ فرماتے ہیں، وُہی نبی تلوار اَور قحط سے ہی ہلاک ہوں گے۔ \v 16 اَور جِن لوگوں کے درمیان وہ نبُوّت کرتے ہیں وہ لوگ تلوار اَور قحط سے فنا ہونے کی وجہ سے یروشلیمؔ کی گلیوں میں پھینک دئیے جایٔیں گے اَور اُنہیں یا اُن کی بیویوں، اُن کے بیٹوں اَور بیٹیوں کو دفن کرنے والا کویٔی نہ ہوگا اَور مَیں اُن پر وہ آفت نازل کروں گا جِس کے وہ مُستحق ہیں۔ \b \p \v 17 ”اُن سے یُوں فرما: \q1 ” ’میری آنکھیں شب و روز، \q2 اَور بلاناغہ آنسُو بہاتی رہیں؛ \q1 کیونکہ میری قوم کی کنواری بیٹی، \q2 گہری چوٹ اَور ضرب شدید سے شکستہ ہے، \q2 اُسے نہایت شدید صدمہ پہُنچا ہے۔ \q1 \v 18 اگر مَیں میدان میں جاؤں، \q2 تو وہاں تلوار سے قتل ہُوئے لوگ نظر آتے ہیں؛ \q1 اَور اگر شہر کے اَندر جاؤں، \q2 تو وہاں قحط زدہ لوگ نظر آتے ہیں۔ \q1 نبی اَور کاہِنؔ دونوں \q2 اَیسے مُلک میں چلے گیٔے ہیں جسے وہ نہیں جانتے۔‘ “ \b \q1 \v 19 اَے یَاہوِہ، کیا آپ نے یہُودیؔہ کو بالکُل ردّ کر دیا ہے؟ \q2 کیا آپ کو صِیّونؔ سے نفرت ہے؟ \q1 آپ نے ہمیں اَیسی اِیذا کیوں پہُنچائی \q2 تاکہ ہمیں شفا نصیب ہی نہ ہو سکے؟ \q1 ہم سلامتی کی اُمّید لگائے بیٹھے تھے \q2 لیکن کچھ فائدہ نہ ہُوا، \q1 شفا کی اُمّید رکھتے تھے \q2 مگر صِرف دہشت ہی نصیب ہُوئی۔ \q1 \v 20 اَے یَاہوِہ ہم اَپنی بدکاری \q2 اَور اَپنے آباؤاَجداد کی خطاؤں کا اقرار کرتے ہیں؛ \q2 ہم نے واقعی آپ کے خِلاف گُناہ کیا ہے۔ \q1 \v 21 اَپنے نام کی خاطِر ہمیں ردّ نہ کریں؛ \q2 اَپنے جلالی تخت کی تحقیر نہ کریں۔ \q1 اُس عہد کو یاد کریں، جو آپ نے ہم سے باندھا تھا، \q2 اَور اُسے ردّ نہ کریں۔ \q1 \v 22 کیا مُختلف قوموں کے نکمّے معبُودوں میں کویٔی اَیسا ہے جو بارش کر سکے؟ \q2 یا افلاک خُود بخُود بارش کر سکتے ہیں؟ \q1 نہیں، اَے یَاہوِہ، ہمارے خُدا، بارش تو صِرف آپ ہی بھیجتے ہیں، \q2 اِس لیٔے ہماری اُمّید تو صِرف آپ سے وابستہ ہے، \q2 کیونکہ اِن ساری چیزوں کا خالق صِرف آپ ہی ہیں۔ \c 15 \p \v 1 پھر یَاہوِہ نے مُجھ سے فرمایا: ”اگر مَوشہ اَور شموایلؔ بھی میرے حُضُور کھڑے ہوتے تَو بھی میرا دِل اِن لوگوں کی طرف راغِب نہ ہوتا۔ اِنہیں میری حُضُوری سے نکال دو تاکہ وہ دُور چلے جائیں! \v 2 اَور اگر وہ تُم سے دریافت کریں، ’ہم کدھر جایٔیں؟‘ تو اُن سے کہنا، ’یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ” ’جو موت کے لیٔے مخصُوص کئے گیٔے ہیں، وہ موت کی طرف؛ \q1 اَورجو تلوار سے مرنے والے ہیں، وہ تلوار کی طرف؛ \q1 اَورجو فاقہ سے مرنے والے ہیں، وہ فاقہ سے مَریں گے؛ \q1 اَورجو اسیر ہونے والے ہیں، وہ اسیری میں چلے جایٔیں گے۔‘ \p \v 3 ”اَور مَیں چار قِسم کے غارت گروں کو اُن پر مُسلّط کروں گا۔“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”مار ڈالنے کے لیٔے تلوار، لاشیں گھسیٹنے کے لیٔے کُتّے اَور اُنہیں کھانے اَور تباہ کرنے کے لیٔے ہَوا کے پرندے اَور زمین کے جنگلی جانور۔ \v 4 اَور مَیں شاہِ یہُودیؔہ منشّہ بِن حِزقیاہؔ کے اُن کاموں کی وجہ سے جو اُس نے یروشلیمؔ میں کئے، اُن لوگوں کو دُنیا کی تمام مملکتوں کے لیٔے باعثِ حقارت بنا دُوں گا۔ \q1 \v 5 ”اَے یروشلیمؔ، تُم پر کون ترس کھائے گا؟ \q2 اَور کون تمہارے لیٔے ماتم کرےگا؟ \q2 اَور کون تمہاری خیروعافیت دریافت کرنے آئے گا؟ \q1 \v 6 تُم نے مُجھے ترک کیا ہے،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q2 ”تُم برگشتہ ہوتے ہی جاتے ہو، \q1 اِس لیٔے میں تُم پر ہاتھ بڑھا کر تُمہیں برباد کر دُوں گا؛ \q2 میں تو اَب رحم کرتے کرتے تنگ آ گیا ہُوں۔ \q1 \v 7 مَیں نے اُنہیں مُلک کے پھاٹکوں پر \q2 سُوپ سے پھٹکا ہے، \q1 میں اَپنی قوم پر تباہی لاؤں گا اَور اُنہیں بے اَولاد کر دُوں گا، \q2 کیونکہ وہ اَپنی بُری راہوں سے نہیں پھرے۔ \q1 \v 8 مَیں اُن کی بیواؤں کی تعداد \q2 سمُندر کی ریت سے بھی زِیادہ کر دُوں گا۔ \q1 میں دوپہر کے وقت اُن کے جَوانوں کی ماؤں کے خِلاف \q2 غارت گری لے آؤں گا؛ \q1 میں اُن پر اَچانک سخت اَذیّت، \q2 اَور خوف طاری کروں گا۔ \q1 \v 9 سات بچّوں کی ماں نڈھال ہوکر \q2 دَم توڑ دے گی۔ \q1 اُس کا سُورج دوپہر کو ہی غروب ہو گیا؛ \q2 اَور وہ نا اُمّید اَور ذلیل ہو گئی۔ \q1 اَور مَیں اُن کے بچے ہُوئے لوگوں کو \q2 اُن کے دُشمنوں کے سامنے تلوار سے قتل کروا دُوں گا،“ \q1 یَاہوِہ کا یہی فرمان ہے۔ \b \q1 \v 10 اَے میری ماں، مُجھ پر لعنت ہے، جو تُم نے مُجھ جَیسے اِنسان کو پیدا کیا، \q2 جِس سے سارا مُلک لڑتا اَور جھگڑتا ہے! \q1 نہ تو مَیں نے کسی کو قرض دیا، اَور نہ کسی سے اُدھار لیا، \q2 پھر بھی ہر شخص مُجھ پر لعنت بھیجتا ہے۔ \p \v 11 یَاہوِہ نے جَواب دیا، \q1 یقیناً، میں تُمہیں کسی اَچھّے مقصد کے لیٔے آزاد کر دُوں گا؛ \q2 مُصیبت اَور تکلیف کے اوقات میں \q2 مَیں تمہارے دُشمنوں کو تُم سے اِلتجا کرنے پر مجبُور کروں گا۔ \b \q1 \v 12 کیا کوئی اِنسان شمالی سمت سے آنے والے، \q2 لوہے یا کانسے کو توڑ سَکتا ہے؟ \b \q1 \v 13 ”تمہارے تمام گُناہوں کے باعث \q2 جو تمام مُلک میں سرزد ہُوئے ہیں، \q1 مَیں تمہاری دولت اَور تمہارے خزانے \q2 مُفت لُٹوا دُوں گا۔ \q1 \v 14 میں تُمہیں تمہارے دُشمنوں کے \q2 ایک اَیسے مُلک میں، غُلام بنا کر لے جاؤں گا جسے تُم نہیں جانتے، \q1 کیونکہ میرے قہر کی آگ بھڑکے گی \q2 جو تمہارے خِلاف جلتی رہے گی۔“ \b \q1 \v 15 اَے یَاہوِہ، آپ تو جانتے ہیں کہ میرے ساتھ کیا ہو رہاہے؛ \q2 مُجھے یاد فرمائیں اَور میرا خیال کریں \q2 اَور میرے ستانے والوں سے میرا اِنتقام لیں۔ \q1 مُجھے وقت دیجئے، مُجھے جَوانی میں ہی مرنے نہ دیں، \q2 غور فرمائیں کہ مَیں نے آپ کی خاطِر کس قدر ملامت برداشت کی ہے۔ \q1 \v 16 جَب خُدا کا کلام نازل ہُوا تو مَیں نے اُسے کھا لیا؛ \q2 وہ میرے دِل کی خُوشی اَور میرے لیٔے راحت تھا، \q1 کیونکہ اَے قادرمُطلق یَاہوِہ خُدا، \q2 مَیں آپ کے نام سے جانا جاتا ہُوں۔ \q1 \v 17 مَیں نے رنگیلوں کی صحبت میں کبھی وقت ضائع نہیں کیا، \q2 اَور نہ ہی اُن کے ساتھ رنگ رلیاں منائیں؛ \q1 میں تنہا بیٹھا رہا کیونکہ آپ کا ہاتھ مُجھ پر تھا \q2 اَور آپ نے مُجھے اُن کے گُناہوں کے باعث غُصّہ سے بھر دیا تھا۔ \q1 \v 18 میرا درد کیوں ختم نہیں ہوتا \q2 اَور میرا زخم تکلیف دہ اَور لاعلاج کیوں ہے؟ \q1 کیا آپ میرے لیٔے ایک فریبی موسمی آبشار کی مانند ہیں، \q2 یا اُس چشمہ کی مانند ہیں جو گرمیوں میں سُوکھ جاتے ہیں۔ \p \v 19 اِس لیٔے یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”اگر تُم تَوبہ کرو، تو میں تُمہیں بحال کروں گا، \q2 تاکہ تُم میری خدمت کر سکو؛ \q1 اگر تُم مَعقُول الفاظ بولو، نہ کہ نکمّے الفاظ، \q2 تو تُم میرے نُمائندہ ٹھہروگے۔ \q1 یہ لوگ تمہاری طرف پھریں، \q2 لیکن تُم اِن کی طرف ہرگز نہ پِھرنا۔ \q1 \v 20 میں تُمہیں اِس قوم کے لیٔے دیوار بنا دُوں گا، \q2 جو کانسے کی ایک مُستحکم دیوار ہوگی؛ \q1 وہ تمہارے خِلاف لڑیں گے \q2 لیکن تُم پر غالب نہ آئیں گے، \q1 کیونکہ مَیں تمہارے ساتھ ہُوں \q2 تاکہ تمہاری حِفاظت کروں اَور تُمہیں بچاؤں۔“ \q2 یَاہوِہ کا یہی فرمان ہے۔ \q1 \v 21 ”میں تُمہیں بدکاروں کے ہاتھوں سے بچاؤں گا، \q2 اَور ظالموں کے شکنجہ سے نَجات دِلاؤں گا۔“ \c 16 \s1 تباہی کا دِن \p \v 1 پھر یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہُوا، \v 2 ”تُم اِس مقام میں ہرگز شادی نہ کرنا، نہ تمہارے بیٹے اَور بیٹیاں ہُوں۔“ \v 3 اِس مُلک میں پیدا ہونے والے بیٹوں اَور بیٹیوں کی بابت جو اِس جگہ پیدا ہُوئے ہیں اَور اُن کے آباؤاَجداد کی بابت جنہوں نے اُنہیں پیدا کیا ہے، یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \v 4 ”وہ مہلک بیماریوں سے مَریں گے۔ اُن کے لیٔے نہ کویٔی ماتم کرےگا اَور نہ وہ دفنائے جایٔیں گے۔ بَلکہ اُن کی لاشیں گوبر کی مانند میدان میں پڑی رہیں گی۔ وہ تلوار اَور قحط سے ہلاک ہوں گے اَور اُن کی لاشیں ہَوا کے پرندوں اَور زمین کے جنگلی جانوروں کی خُوراک ہُوں گی۔“ \p \v 5 کیونکہ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ”تُم میّت کے گھر میں کھانے میں شرکت نہ کرنا۔ وہاں ماتم کرنے یا ہمدردی جتانے نہ جانا کیونکہ مَیں نے اَپنی رحمت، مَحَبّت اَور ہمدردی کو اِس قوم پر سے اُٹھالیا ہے،“ یہ یَاہوِہ کا کلام ہے۔ \v 6 ”اِس مُلک میں چُھوٹے اَور بڑے سَب مَریں گے۔ وہ نہ دفنائے جایٔیں گے، نہ اُن کے لیٔے ماتم کیا جائے گا اَور نہ کویٔی اُن کی خاطِر اَپنے جِسم کو زخمی کرےگا اَور نہ سَر مُنڈائے گا۔ \v 7 اَور نہ کویٔی شخص مُردوں کی خاطِر ماتم کرنے والوں کو تسلّی دینے کے لیٔے کھانا کھِلائے گا۔ اَور نہ کوئی والدین کی موت پر کسی کو تسلّی دینے کے لیٔے اُنہیں غم کم کرنے کے لیٔے مَے پلائے گا۔ \p \v 8 ”اَور تُم ضیافت والے گھر میں بھی داخل نہ ہونا، نہ وہاں بیٹھ کر کچھ کھانا یا پینا۔ \v 9 کیونکہ قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، دیکھ، میں اِس جگہ سے تمہاری آنکھوں کے سامنے اَور تمہارے ہی ایّام میں خُوشی اَور شادمانی کے نعروں اَور دُلہا دُلہن کی آواز موقُوف کراؤں گا۔ \p \v 10 ”اَور جَب تُم اِس قوم پر یہ سَب باتیں ظاہر کرو اَور وہ تُم سے پُوچھیں، ’یَاہوِہ نے ہمارے خِلاف اِس قدر بڑی آفت کا حُکم کیوں دیا؟ ہم نے کیا خطا کی ہے؟ ہم نے یَاہوِہ ہمارے خُدا کے خِلاف کون سا گُناہ کیا ہے؟‘ \v 11 تَب تُم اُن سے کہنا، ’اِس لیٔے کہ تمہارے آباؤاَجداد نے مُجھے ترک کر دیا،‘ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ’اَور غَیر معبُودوں کی پیروی کرکے اُن کی اِطاعت و عبادت کی۔ اُنہُوں نے مُجھے ٹھکرا دیا اَور میرے آئین پر عَمل نہیں کیا۔ \v 12 لیکن تُم نے تو اَپنے آباؤاَجداد سے بھی بڑھ کر بدی کی۔ کیونکہ دیکھو، تُم میں سے ہر ایک میری اِطاعت کرنے کے بجائے اَپنے بُرے دِل کی ضِد پر چلتےہو۔ \v 13 اِس لیٔے میں تُمہیں اِس مُلک میں سے اُکھاڑ کر ایک اَیسے مُلک میں پھینک دُوں گا جسے نہ تُم نہ تمہارے آباؤاَجداد ہی جانتے تھے اَور وہاں تُم رات دِن غَیر معبُودوں کی پرستش کرتے رہوگے کیونکہ وہاں میں تُم پر اَپنی نظرِ عنایت نہ کروں گا۔‘ \p \v 14 ”اِس لئے دیکھو، وہ دِن آئیں گے،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”جَب لوگ یہ نہ کہیں گے، ’زندہ یَاہوِہ کی قَسم جنہوں نے بنی اِسرائیل کو مِصر سے باہر نکال لائے تھے،‘ \v 15 بَلکہ وہ یہ کہیں گے، ’زندہ یَاہوِہ کی قَسم جنہوں نے بنی اِسرائیل کو شمالی مُلک سے اَور اُن تمام مملکت سے جہاں اُنہُوں نے اُنہیں جَلاوطن کیا تھا، واپس لے آئے۔‘ کیونکہ مَیں اُنہیں پھر اِس مُلک میں واپس لے آؤں گا جو مَیں نے اُن کے آباؤاَجداد کو دیا تھا۔ \p \v 16 ”لیکن اَب مَیں بہت سے ماہی گیروں کو بُلواؤں گا،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، ”اَور وہ اُنہیں پکڑیں گے۔ اِس کے بعد میں بہت سے شِکاریوں کو بُلواؤں گا اَور وہ اُن کو ہر پہاڑ، پہاڑی اَور چٹّانوں کی دراڑوں میں سے ڈھونڈ نکالیں گے۔ \v 17 میری آنکھیں اُن کی تمام روِشوں پر لگی ہُوئی ہیں۔ وہ مُجھ سے پوشیدہ نہیں ہیں، نہ ہی اُن کا گُناہ میری آنکھوں سے چھُپا ہُواہے۔ \v 18 میں اُنہیں اُن کی بدکاری اَور اُن کے گُناہ کی دوگنی سزا دُوں گا کیونکہ اُنہُوں نے میرے مُلک کو اَپنی حقیر اَور بے جان شَبیہوں سے ناپاک کر دیا اَور میری مِیراث کو اَپنے مکرُوہ بُتوں سے بھر دیا۔“ \q1 \v 19 اَے یَاہوِہ، آپ میری قُوّت اَور میرا قلعہ ہیں، \q2 اَور مُصیبت میں میری پناہ گاہ، \q1 زمین کے اِنتہا سے مُختلف قومیں، \q2 آپ کے پاس آئیں گی اَور کہیں گی، \q1 ”حقیقت میں ہمارے آباؤاَجداد جھُوٹے، نکمّے، \q2 اَور نکمّے معبُودوں کی پیروی اَور پرستش کرتے تھے۔ \q1 \v 20 کیا اِنسان اَپنے معبُودوں کو خُود بنا سکتے ہیں؟ \q2 ہاں، لیکن وہ معبُود خُدا نہیں ہو سکتے ہیں!“ \b \q1 \v 21 اِس لیٔے میں اُنہیں سِکھاؤں گا۔ \q2 اَب کی بار میں اُنہیں \q2 اَپنی قُدرت اَور طاقت دِکھاؤں گا \q1 تَب وہ جانیں گے \q2 کہ میرا نام یَاہوِہ ہے۔ \b \c 17 \q1 \v 1 ”یہُودیؔہ کا گُناہ لوہے کی قلم سے، \q2 اَور الماس کی چقماق سے، \q1 اُن کے دِلوں کی تختیوں پر، \q2 اَور اُن کے مذبحوں کے سینگوں پر نقش کیا گیا ہے۔ \q1 \v 2 وہ اَپنے مذبحوں اَور اشیراہؔ کے سُتونوں کی یاد \q2 ہرے درختوں کے نیچے، \q1 اَور اُونچی پہاڑیوں پر اِس قدر رکھتے ہیں، \q2 جَیسے وہ اَپنے فرزندوں کو یاد رکھتے ہیں۔ \q1 \v 3 اِس لئے اَے میرے مُقدّس پہاڑ تُو جو میدان میں ہے، \q2 تیری دولت اَور تمام خزانے، \q1 اَور تمہارے پرستش کے اُونچے مقامات بھی، \q2 جو اِس مُلک میں مَوجُود ہیں، \q2 تمہارے گُناہوں کے باعث لُوٹ جانے دُوں گا۔ \q1 \v 4 تمہارے اَپنے قُصُوروں کے سبب سے، \q2 تُم وہ مِیراث کھو بیٹھو گے جو مَیں نے تُمہیں دی تھی۔ \q1 اَور مَیں تُمہیں ایک اَیسے مُلک میں جسے تُم نہیں جانتے، \q2 تُمہیں تمہارے دُشمنوں کے ہاتھوں غُلام بناؤں گا۔ \q1 کیونکہ تُم نے میرے قہر کو بھڑکایا ہے، \q2 جِس کی آگ ہمیشہ جلتی رہے گی۔“ \p \v 5 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”ملعُون ہے وہ شخص جو اِنسان پر بھروسا رکھتا ہے، \q2 اَور اَپنی قُوّت کے لیٔے بشر پر تکیہ کرتا ہے \q2 اَور جِس کا دِل یَاہوِہ سے برگشتہ ہو جاتا ہے۔ \q1 \v 6 وہ اِنسان بنجر علاقہ کی جھاڑی کی مانند ہوگا؛ \q2 اَور وہ خُوشحالی کے آنے پر اُسے دیکھ نہ پایٔےگا۔ \q1 وہ بیابان کے خشک علاقوں میں، \q2 اَور غَیر آباد نمکینی زمین میں رہے گا۔ \b \q1 \v 7 ”لیکن مُبارک ہے وہ آدمی جو یَاہوِہ پر بھروسا کرتا ہے، \q2 اَور جِس کی اُمّید یَاہوِہ پر ہے۔ \q1 \v 8 وہ اُس درخت کی مانند ہوگا جو پانی کے پاس لگایا گیا ہو، \q2 جو اَپنی جڑیں دریا کے کنارے کنارے پھیلاتا ہے۔ \q1 اَور جَب گرمی آئے تو اُسے کویٔی خوف نہیں ہوتا؛ \q2 اَور اُس کے پتّے ہمیشہ ہرے رہتے ہیں۔ \q1 خشک سالی میں اُسے کچھ فکر نہیں ہوتی \q2 اَور وہ ہمیشہ پھل دیتا رہتاہے۔“ \b \q1 \v 9 دِل سَب چیزوں سے زِیادہ حیلہ باز \q2 اَور لاعلاج ہوتاہے، \q2 اُس کا راز کون جان سَکتا ہے؟ \b \q1 \v 10 ”میں یَاہوِہ، دِل کو جانچتا \q2 اَور دماغ کو آزماتا ہُوں، \q1 تاکہ ہر اِنسان کو اُس کی روِش کے مُوافق، \q2 اَور اُس کے کاموں کے پھل کے مُطابق اجر دُوں۔“ \b \q1 \v 11 ناجائز طریقوں سے دولت حاصل کرنے والا شخص \q2 اُس تیتر کی مانند ہے جو دُوسرے پرندے کے دیئے ہُوئے اَنڈوں کو سیتی ہے \q1 وہ اَپنی آدھی عمر میں ہی اَپنی دولت کو چھوڑ جاتا ہے، \q2 اَور آخِر کو وہ احمق ثابت ہوتاہے۔ \b \q1 \v 12 ہمارا پاک مَقدِس تو اَزل ہی سے، \q2 اُونچے مقام پر رکھے ہُوئے ایک جلالی تخت کی مانند ہے۔ \q1 \v 13 اَے یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کی اُمّید، \q2 آپ کو ترک کرنے والے سبھی لوگ شرمندہ ہوں گے؛ \q1 جو آپ سے مُنہ موڑ لیتے ہیں اُن کا نام عالمِ اَرواح میں جانے والوں میں شامل ہوگا۔ \q2 کیونکہ اُنہُوں نے یَاہوِہ کو، \q2 جو آبِ حیات کا چشمہ ہیں، ترک کر دیا۔ \b \q1 \v 14 اَے یَاہوِہ، مُجھے شفا بخشیں تو میں شفا پاؤں گا؛ \q2 مُجھے بچائیں تو میں بچ جاؤں گا، \q2 کیونکہ مَیں آپ کی ہی تمجید کرتا ہُوں۔ \q1 \v 15 وہ مُجھ سے کہتے رہتے ہیں کہ، \q2 ”یَاہوِہ کا کلام کہاں ہے؟ \q2 اُسے تو اَب مُکمّل ہو جانا چاہئے!“ \q1 \v 16 مَیں نے تو آپ کا چرواہا بننے سے گُریز نہیں کیا؛ \q2 آپ جانتے ہیں کہ مَیں نے مایوسی کے دِن کی تمنّا نہیں کی۔ \q2 جو کچھ میرے لبوں سے نکلتا ہے، وہ آپ کے سامنے واضح ہے۔ \q1 \v 17 میرے لیٔے دہشت کا باعث نہ بنیں؛ \q2 مُصیبت کے دِن آپ ہی میری پناہ ہیں۔ \q1 \v 18 مُجھ پر سِتم ڈھانے والے شرمندہ ہُوں، \q2 لیکن مُجھے شرمندہ نہ ہونے دیں؛ \q1 وہ ہِراساں ہُوں، \q2 لیکن مُجھے ہِراساں نہ ہونے دیں۔ \q1 تباہی کا دِن اُن پر لائیں؛ \q2 اَور دوگنی تباہی سے اُنہیں برباد کر دیں۔ \s1 سَبت دِن کو مُقدّس رکھنا \p \v 19 یَاہوِہ نے مُجھ سے یہ فرمایا: ”جاؤ اَور اُس پھاٹک پر جِس سے عام لوگ اَور شاہِ یہُودیؔہ آتے جاتے ہیں، بَلکہ یروشلیمؔ کے سَب پھاٹکوں پر بھی کھڑے ہو۔ \v 20 اَور اُن سے کہہ کہ، ’اَے شاہِ یہُودیؔہ اَور اَے بنی یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے تمام باشِندوں جو اِن پھاٹکوں سے آتے جاتے ہو، یَاہوِہ کا کلام سُنو۔ \v 21 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، خیال رہے کہ تُم سَبت کے دِن نہ کویٔی بوجھ اُٹھاؤ اَور نہ اُسے یروشلیمؔ کے پھاٹکوں سے اَندر لاؤ۔ \v 22 اَپنے گھروں سے کویٔی بوجھ باہر نہ لاؤ، اَور نہ سَبت کے دِن کویٔی کام کرو بَلکہ سَبت کے دِن کو مُقدّس جانو جَیسا کہ مَیں نے تمہارے آباؤاَجداد کو حُکم دیا تھا۔ \v 23 پھر بھی اُنہُوں نے نہ تو سُنا اَور نہ فرمانبردار ہُوئے؛ بَلکہ ضِدّی ہو گئے تاکہ نہ سُنیں اَور نہ تربّیت پائیں۔ \v 24 لیکن یَاہوِہ فرماتے ہیں، اگر تُم احتیاط برتو اَور میرا حُکم مانو اَور سَبت کے دِن اِس شہر کے پھاٹکوں سے کویٔی بوجھ نہ لاؤ اَور سَبت کے دِن کسی طرح کا کام کاج نہ کرکے اُس دِن کو مُقدّس مانو، \v 25 تَب داویؔد کے تخت پر بیٹھنے والے بادشاہ، حاکموں کے ساتھ اُن پھاٹکوں سے داخل ہوں گے۔ وہ اَور اُن کے حاکم رتھوں اَور گھوڑوں پر سوار ہوکر آئیں گے اَور اُن کے ساتھ بنی یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے باشِندے بھی ہوں گے اَور یہ شہر ہمیشہ آباد رہے گا۔ \v 26 اَور لوگ سوختنی نذریں اَور ذبیحے، نذر کی قُربانیاں، بخُور اَور شُکر گزاری کے عطیات لے کر یہُودیؔہ کے شہروں اَور یروشلیمؔ کے گِردونواح کے دیہاتوں، بِنیامین کے علاقہ سے اَور مغربی پہاڑوں کے دامن سے، کوہستانی اَور نِیگیوؔ سے یَاہوِہ کے گھر میں آئیں گے۔ \v 27 لیکن اگر تُم نے میرا حُکم نہ مانا اَور سَبت کے دِن کو مُقدّس نہ جانا اَور اُس دِن یروشلیمؔ کے پھاٹکوں سے داخل ہوتے وقت کویٔی بوجھ اُٹھاکر لایٔے تو میں یروشلیمؔ کے پھاٹکوں میں اَیسی آگ لگا دُوں گا جو کبھی نہ بُجھےگی اَور وہ شہر کے تمام محلوں کو بھسم کر دے گی۔‘ “ \c 18 \s1 کُمہار کے گھر کا منظر \p \v 1 یہ وہ کلام ہے جو یَاہوِہ کی طرف سے یرمیاہؔ نبی پر نازل ہُوا: \v 2 ”کُمہار کے گھر جاؤ، جہاں میں اَپنا پیغام تُمہیں دُوں گا۔“ \v 3 چنانچہ میں کُمہار کے گھر روانہ ہُوا اَور وہاں اُسے مَیں نے چاک پر کام کرتے پایا۔ \v 4 لیکن جو مٹّی کا برتن کُمہار بنا رہاتھا وہ اُس کے ہاتھوں میں بگڑ گیا؛ چنانچہ اُس نے اُس مٹّی سے اَپنی مرضی کے مُطابق دُوسرا برتن بنا لیا۔ \p \v 5 تَب یَاہوِہ کا یہ کلام مُجھ پر نازل ہُوا۔ \v 6 اَے بنی اِسرائیل کے گھرانے، یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، ”کیا میں بھی تمہارے ساتھ اِس کُمہار کی طرح سلُوک نہیں کر سَکتا؟“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ ”دیکھ، جِس طرح مٹّی کُمہار کے ہاتھ میں ہوتی ہے ٹھیک اُسی طرح اَے بنی اِسرائیل کے گھرانے تُم بھی میرے ہاتھ میں ہو۔ \v 7 اگر کسی وقت مَیں کسی قوم یا سلطنت کے حق میں اعلان کروں کہ اُسے اُکھاڑ پھیکوں گا یا اُجاڑ دُوں گا یا تباہ کر دُوں گا، \v 8 تَب اگر اُس قوم کے لوگ جِن کے حق میں، مَیں نے یہ اعلان کیا ہو، اَپنی بدی سے تَوبہ کریں تو میں بھی اُس آفت کو جو مَیں نے اُن پر لانے کا اِرادہ کیا تھا بعض آؤں گا۔ \v 9 اَور پھر اگر مَیں کسی اَور وقت کسی قوم یا سلطنت کے حق میں یہ اعلان کروں کہ میں اُسے قائِم کروں گا اَور بناؤں گا؛ \v 10 تَب اگر وہ میری نگاہ میں بدی کریں اَور میرا حُکم نہ مانیں، تَب میں بھی اُس کی نیکی کی بابت کی گئی اَپنے وعدے پر پھر سے نظرِ ثانی کروں گا۔ \p \v 11 ”چنانچہ اَب تُم بنی یہُوداہؔ اَور یروشلیمؔ کے باشِندوں سے کہہ، ’یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، دیکھو، مَیں تمہارے لیٔے ایک آفت تیّار کر رہا ہُوں اَور تمہاری مُخالفت میں ایک منصُوبہ بنا رہا ہُوں۔ چنانچہ اَب تُم میں سے ہر ایک اَپنی بُری روِش سے باز آئے اَور اَپنی راہ اَور اَپنے اعمال کو دُرست کر لے۔‘ \v 12 لیکن وہ جَواب دیں گے، ’یہ تو فُضول ہے، کیونکہ ہم تو اَپنے اَپنے منصُوبوں پر چلتے رہیں گے۔ اَور ہم میں سے ہر ایک اَپنے بُرے دِل کی ضِد پر چلتا رہے گا۔‘ “ \b \p \v 13 چنانچہ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”دریافت کرو کہ مُختلف قوموں میں سے، \q2 کیا کسی نے کبھی اَیسی بات سُنی ہے؟ \q1 کنواری اِسرائیل نے \q2 نہایت ہی ہولناک کام کیا ہے۔ \q1 \v 14 کیا لبانونؔ کی برف \q2 جو چٹّان پر سے میدان میں بہتی ہے کبھی غائب ہو سکتی ہے؟ \q1 کیا اُس کے دُور دراز پہاڑی دریاؤں سے بہنے والا ٹھنڈا پانی، \q2 کبھی سُوکھ سکتا ہے؟ \q1 \v 15 لیکن میری قوم مُجھے بھُول گئی ہے؛ \q2 وہ نکمّے معبُودوں کے سامنے بخُور جَلاتے ہیں، \q1 جِن کی وجہ سے وہ اَپنی نہایت قدیم راہوں میں، \q2 ٹھوکر کھائی ہے۔ \q1 اَور شاہراہ چھوڑکر \q2 پگڈنڈیوں میں گُمراہ ہو گئے ہیں۔ \q1 \v 16 جِس کی وجہ سے اُن کا مُلک اَیسا اُجاڑ دیا گیا کہ، \q2 وہ ہمیشہ کے لیٔے لَعن طَعن کا نِشانہ بَن گیا؛ \q1 وہاں سے گزرنے والے سبھی لوگ دنگ رہ جایٔیں گے، \q2 اَور حیران ہوکر اَپنے سَر ہلائیں گے۔ \q1 \v 17 میں اُنہیں بادِ مشرق کی طرح، \q2 اُن کے دُشمنوں کے سامنے پراگندہ کر دُوں گا؛ \q1 اَور اُن کی مُصیبت کے دِن \q2 میں اُنہیں اَپنا چہرہ نہیں بَلکہ پیٹھ دِکھاؤں گا۔“ \p \v 18 اُنہُوں نے آپَس میں مشورہ کیا، ”آؤ، ہم یرمیاہؔ نبی کے خِلاف منصُوبے بنائیں کیونکہ جِس طرح کاہِنؔ سے شَریعت اَور حکیِم سے مشورت دُور نہ ہوگی اُسی طرح نبیوں سے خُدا کا کلام بھی بند نہیں ہوں گے۔ چنانچہ آؤ ہم اَپنی زبان سے اُس پر حملہ کریں اَور اُس کی کسی بھی بات پر غور نہ کریں۔“ \q1 \v 19 اَے یَاہوِہ، میری طرف غور فرمائیں؛ \q2 اَور میرے دُشمن جو مُجھ پر اِلزام لگاتے ہیں اُن کی باتیں سُنیں! \q1 \v 20 کیا نیکی کا بدلہ بدی سے دیا جائے؟ \q2 تَو بھی اُنہُوں نے میرے لیٔے گڑھا کھودا ہے۔ \q1 یاد کیجئے کہ مَیں نے آپ کے حُضُور کھڑے ہوکر \q2 اُن کے حق میں شفاعت کی \q2 تاکہ آپ کا قہر اُن پر سے ٹل جائے۔ \q1 \v 21 لہٰذا اُن کے بچّوں کو قحط کے حوالہ کر دیں؛ \q2 اَور اُنہیں تلوار کی دھار کے سُپرد کر دیں۔ \q1 اُن کی بیویاں بے اَولاد اَور بِیوہ ہو جایٔیں؛ \q2 اَور اُن کے مَردوں کو مقتول ہو جانے دیں، \q2 اَور اُن کے جَوان جنگ میں تلوار سے قتل کئے جایٔیں۔ \q1 \v 22 جَب آپ حملہ آوروں کو اَچانک اُن کے خِلاف چڑھا لائیں، \q2 تَب اُن کے گھروں سے چِلّاہٹ سُنایٔی دے، \q1 کیونکہ اُنہُوں نے مُجھے پھنسانے کو گڑھا کھودا ہے، \q2 اَور میرے پاؤں کے لیٔے پھندے لگائے ہیں۔ \q1 \v 23 لیکن اَے یَاہوِہ، آپ اُن کی تمام سازشوں کو جانتے ہیں، \q2 جو اُنہُوں نے مُجھے قتل کرنے کے لیٔے کی ہیں۔ \q1 اِس لئے اُن کی بدکاری کو مُعاف نہ کرنا، \q2 نہ اُن کے گُناہ کو اَپنی نظروں سے مٹا۔ \q1 بَلکہ وہ آپ کے سامنے ہی پست ہو جائیں؛ \q2 اَور اَپنے قہر میں آکر اُن کے ساتھ اَیسا ہی سلُوک کریں۔ \c 19 \p \v 1 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ”جاؤ اَور کُمہار سے مٹّی کی صُراحی خرید لو۔ پھر لوگوں اَور کاہِنوں میں سے چند بُزرگوں کو اَپنے ساتھ لے کر، \v 2 بِن ہِنَّومؔ کی وادی میں ٹھیکرے کے پھاٹک کے مدخل پر چلا جا، اَورجو باتیں میں تُمہیں بتاؤں اُن کا وہاں اعلان کرو، \v 3 اَور فرمانا، ’اَے شاہانِ یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے باشِندوں، یَاہوِہ کا کلام سُنو۔ قادرمُطلق یَاہوِہ\f + \fr 19‏:3 \fr*\fq قادرمُطلق یَاہوِہ \fq*\ft عِبرانی میں یَاہوِہ سباؤتھ یعنی لشکروں کے یَاہوِہ\ft*\f* بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، دیکھو میں اِس مقام پر ایک اَیسی آفت نازل کرنے والا ہُوں، کہ جو کوئی اُس کی خبر سُنے اُس کے کان بھنّنا جائیں گے۔ \v 4 کیونکہ اُنہُوں نے مُجھے ترک کیا ہے اَور اُس مقام کو غَیر معبُودوں کا مَسکن بنا دیا ہے۔ اُنہُوں نے یہاں اَیسے معبُودوں کے سامنے بخُور جَلایا ہے، جنہیں نہ وہ نہ اُن کے آباؤاَجداد اَور نہ ہی شاہِ یہُودیؔہ کبھی جانتے تھے اَور اُنہُوں نے اُس جگہ کو بےگُناہوں کے خُون سے بھر دیا ہے۔ \v 5 اُنہُوں نے یہاں بَعل کے لیٔے اُونچے مقامات تعمیر کئے ہیں تاکہ اَپنے بیٹوں کو بَعل کی خاطِر سوختنی نذر کے طور پر پیش کریں، جِس کا نہ مَیں نے کبھی حُکم دیا، نہ ذِکر ہی کیا اَور نہ یہ بات کبھی میرے ذہن میں آئی تھی۔ \v 6 لہٰذا خبردار ہو جاؤ، یَاہوِہ فرماتے ہیں کہ اَیسے دِن آ رہے ہیں جَب لوگ اِس جگہ کو تُوفتؔ یا بِن ہِنَّومؔ کی وادی کے بجائے مقتول کی وادی کے نام سے جانی جائے گی۔ \p \v 7 ” ’میں اِس جگہ میں یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے منصُوبوں پر پانی پھیر\f + \fr 19‏:7 \fr*\fq پانی پھیر \fq*\ft صُراحی کے عِبرانی لفظ سے میل کھاتا ہے۔\ft*\f* دُوں گا۔ اَور مَیں اُنہیں اُن کے دُشمنوں کے سامنے اَیسے لوگوں کے ہاتھوں تلوار سے قتل کروا دُوں گا جو اُن کے جانی دُشمن ہیں۔ اَور مَیں اُن کی لاشیں آسمان کے پرندوں اَور زمین کے جنگلی جانوروں کو کھانے کو دُوں گا۔ \v 8 میں اِس شہر کو اَیسا تباہ کروں گا کہ وہ دہشت اَور طعن کا باعث بَن جائے گا۔ جو کویٔی اُس کے پاس سے گزرے گا وہ اُس کی بُری حالت دیکھ کر حیرت زدہ ہوگا اَور اِس کا مذاق اُڑائے گا۔ \v 9 میں اُنہیں اُن کے اَپنے ہی بیٹوں اَور بیٹیوں کا گوشت کھانے پر مجبُور کروں گا اَور وہ اَپنی جانی دُشمن دُشمنوں کے محاصرہ کی شِدّت سے تنگ آکر ایک دُوسرے کا گوشت کھایٔیں گے۔‘ \p \v 10 ”تَب تُم اُس صُراحی کو اُن لوگوں کے سامنے توڑ دینا جو تمہارے ساتھ جایٔیں گے، \v 11 اَور اُن سے فرمانا، ’قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، جِس طرح سے کُمہار کی صُراحی توڑ دی گئی اَور اَب جوڑی نہیں جا سکتی اُسی طرح سے میں اِس قوم اَور اِس شہر کو فنا کر دُوں گا۔ وہ لاشوں کو تُوفتؔ کی وادی میں دفن کریں گے یہاں تک کہ دفن کرنے کی جگہ باقی نہ بچےگی۔ \v 12 یَاہوِہ فرماتے ہیں کہ میں اِس جگہ اَور یہاں کے باشِندوں کے ساتھ اَیسا ہی سلُوک کروں گا۔ میں اِس شہر کو تُوفتؔ کی مانند کر دُوں گا۔ \v 13 یروشلیمؔ کے مکانات اَور یہُودیؔہ کے بادشاہوں کے محل، جِن کی چھتوں پر اجرامِ فلکی کے لیٔے بخُور جَلایا گیا اَور غَیر معبُودوں کے لیٔے تپاون دیا گیا، وہ سَب تُوفتؔ کی وادی کی مانند ناپاک ہو جایٔیں گے۔‘ “ \p \v 14 تَب یرمیاہؔ تُوفتؔ سے لَوٹا جہاں یَاہوِہ نے اُسے نبُوّت کرنے کے لیٔے بھیجا تھا، اَور خُدا کے بیت المُقدّس کے صحن میں آکر کھڑا ہُوا اَور سَب لوگوں سے مُخاطِب ہُوا، \v 15 ”قادرمُطلق یَاہوِہ بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، ’دیکھو! میں اِس شہر پر اَور اِس کی سَب بستیوں پر وہ تمام آفتیں نازل کر رہا ہُوں جِن کے بھیجنے کا مَیں نے اعلان کیا تھا کیونکہ وہ اِس قدر ضِدّی ہو گئے ہیں کہ میرا کلام سُننا ہی نہیں چاہتے ہیں۔‘ “ \c 20 \s1 یرمیاہؔ اَور پشحُورؔ \p \v 1 جَب کاہِنؔ پشحُور بِن اِمّیرؔ نے، جو یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں مختار اَعظم تھا، یرمیاہؔ کو اِن مُدّوں پر نبُوّت کرتے ہُوئے سُنا، \v 2 تَب پشحُور نے یرمیاہؔ نبی کو پِٹوایا اَور اُسے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں بِنیامین کے بالائی پھاٹک کے پاس لکڑی میں جکڑ کر کال کوٹھری میں ڈلوا دیا۔ \v 3 دُوسرے دِن جَب پشحُور نے اُسے کال کوٹھری سے نکلوایا تَب یرمیاہؔ نے اُس سے فرمایا، ”یَاہوِہ نے تمہارا نام پشحُورؔ نہیں بَلکہ ماگور مِسّابِیب یعنی ہر طرف دہشت رکھا ہے۔ \v 4 کیونکہ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ’میں تُمہیں خُود تمہارے لیٔے اَور تمہارے سارے دوستوں کے لیٔے دہشت کا باعث ٹھہراؤں گا؛ تُم اَپنی آنکھوں سے اُنہیں اَپنے دُشمنوں کی تلوار سے قتل ہوتے ہُوئے دیکھوگے۔ اَور مَیں تمام یہُودیؔہ کے لوگوں کو شاہِ بابیل کے حوالہ کر دُوں گا جو اُنہیں بابیل لے جائے گا یا تلوار سے قتل کر دے گا۔ \v 5 میں اِس شہر کی تمام دولت، اِس کی ساری فصل اَور اِس کی تمام قیمتی اَشیا اَور شاہانِ یہُودیؔہ کے تمام خزانے اُن کے دُشمنوں کے حوالہ کر دُوں گا۔ وہ اُسے مالِ غنیمت کی طرح بابیل لے جایٔیں گے۔ \v 6 اَور اَے پشحُور، تُم اَور تمہارے گھرانے کے سبھی لوگ اسیر ہوکر بابیل کو جائیں گے اَور وہاں تُم اَور تمہارے تمام رفیق جِن کے لیٔے تُم نے باطِل نبُوّت کی ہے مَر جائیں گے اَور دفنائے جائیں گے۔‘ “ \s1 یرمیاہؔ کی شکایت \q1 \v 7 اَے یَاہوِہ، آپ نے مُجھے ترغیب دی اَور مَیں فریب کا شِکار ہو گیا؛ \q2 آپ مُجھ سے زورآور تھے اِس لئے مُجھ پر غالب ہُوئے۔ \q1 میں دِن بھر ہنسی کا باعث بنتا ہُوں؛ \q2 اَور ہر کویٔی میرا مذاق اُڑاتا ہے۔ \q1 \v 8 جَب کبھی میں بولتا ہُوں، تو میں زور زور سے رونے لگتا ہُوں۔ \q2 مَیں نے غضب اَور تباہی کا اعلان کیا۔ \q1 کیونکہ یَاہوِہ کا کلام دِن بھر میری ملامت \q2 اَور ہنسی کا باعث ہوتاہے۔ \q1 \v 9 لیکن اگر مَیں کہُوں، ”میں یَاہوِہ کا ذِکر نہ کروں گا، \q2 نہ اُن کے نام سے پھر کبھی کلام کروں گا،“ \q1 تو آپ کا کلام میرے دِل میں آگ کی مانند دہکنے لگتا ہے، \q2 گویا میری ہڈّیوں میں جلتی ہوئی آگ ہو۔ \q1 جسے میں ضَبط کرتے کرتے تھک گیا؛ \q2 اَور اَب مُجھ سے رہا نہیں جاتا۔ \q1 \v 10 کیونکہ مَیں نے بہُتوں کی تہمت سُنی ہے، \q2 ”اَور چاروں طرف دہشت ہی دہشت ہے! \q2 اُس کی مذمّت کرو، آؤ، ہم اُس کی مذمّت کریں!“ \q1 میرے تمام دوست، \q2 میرے ٹھوکر کھانے کے منتظر ہیں اَور کہتے ہیں، \q1 ”شاید وہ فریب کھائے؛ \q2 تَب ہم اُس پر غالب آئیں گے \q2 اَور اُس سے اَپنا اِنتقام لیں گے۔“ \b \q1 \v 11 لیکن یَاہوِہ نہایت زبردست سُورما کی مانند میرے ساتھ ہیں؛ \q2 اِس لیٔے میرے ستانے والے ٹھوکر کھایٔیں گے اَور غالب نہ ہوں گے۔ \q1 وہ ناکام ہوں گے اَور بےحد رُسوا ہوں گے؛ \q2 اَور اُن کی بدنامی کبھی فراموش نہ ہوگی۔ \q1 \v 12 پس اَے قادرمُطلق یَاہوِہ، آپ جو صادقوں کو آزماتے ہیں، \q2 اَور دِل و دماغ کو ٹٹولتے ہیں، \q1 اُن سے اِنتقام لے کر مُجھے دِکھائیں، \q2 کیونکہ مَیں نے اَپنا مُقدّمہ آپ کے سُپرد کر دیا ہے۔ \b \q1 \v 13 یَاہوِہ کی مدح سرائی کرو! \q2 یَاہوِہ کی سِتائش کرو! \q1 کیونکہ اُنہُوں نے ضروُرت مند کی جان کو، \q2 بدکاروں کے ہاتھوں سے چھُڑایا ہے۔ \b \q1 \v 14 لعنت ہو اُس دِن پر جِس دِن میں پیدا ہُوا! \q2 وہ دِن ہرگز مُبارک نہ ہو جِس دِن میری ماں نے مُجھے پیدا کیا! \q1 \v 15 لعنت ہو اُس شخص پر \q2 جِس نے میرے باپ کو یہ خبر دے کر مسرُور کیا کہ، \q2 ”تمہارے ہاں بیٹا پیدا ہُوا!“ \q1 \v 16 وہ آدمی اُن شہروں کی مانند ہو، \q2 جنہیں یَاہوِہ نے نہایت بے رحمی سے تباہ کر دیا۔ \q1 کاش کہ وہ صُبح کو ماتم کی آواز سُنے، \q2 اَور دوپہر کو جنگ کی للکار۔ \q1 \v 17 کیونکہ اُس نے مُجھے رِحم میں ہی فنا نہیں کیا، \q2 تاکہ میری ماں کا پیٹ ہی میری قبر ہوتی، \q2 اَور میری ماں ہمیشہ حاملہ ہی رہتی۔ \q1 \v 18 میں رِحم سے باہر ہی کیوں نِکلا، \q2 کہ رنج و غم دیکھوں \q2 اَور اَپنے دِن رُسوائی میں گزاروں؟ \c 21 \s1 خُدا کا صِدقیاہؔ کی اِلتجا مُسترد کرنا \p \v 1 یہ کلام یَاہوِہ کی جانِب سے یرمیاہؔ پر اُس وقت نازل ہُوا جَب شاہِ صِدقیاہؔ نے پشحُورؔ بِن ملکیاہؔ اَور کاہِنؔ صفنیاہؔ بِن معسیاہؔ کو اُس کے پاس بھیجا تھا۔ اُنہُوں نے درخواست کی، \v 2 ”ہماری خاطِر یَاہوِہ سے دریافت کرو کیونکہ شاہِ بابیل، نبوکدنضرؔ ہم پر حملہ کر رہاہے۔ شاید یَاہوِہ قدیم وقتوں کی طرح ہماری خاطِر کویٔی اَیسا معجزہ کریں کہ نبوکدنضرؔ ہمارے پاس سے واپس جانے کو مجبُور ہو جائے۔“ \p \v 3 لیکن یرمیاہؔ نے جَواب دیا، ”تُم صِدقیاہؔ سے یُوں کہنا، \v 4 ’یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: دیکھو، مَیں جنگ کے اُن ہتھیاروں کو جو تمہارے ہاتھ میں ہیں اَور جِن سے تُم شاہِ بابیل اَور اُن کَسدیوں پر حملہ کے لیٔے اِستعمال کرنے والے ہو، جو تمہاری فصیل کا محاصرہ باہر سے کئے ہُوئے ہیں، حقیقتاً میں تمہارے دُشمنوں کو تمہارے خِلاف اِس شہر کے مرکز میں جمع کروں گا۔ \v 5 میں خُود اَپنے، غضبناک اَور قہر شدید میں ہاتھ بڑھا کر اَپنے قوی بازو سے تمہارے خِلاف جنگ کروں گا۔ \v 6 اَور مَیں اِس شہر کے باشِندوں کو، خواہ وہ اِنسان ہُوں یا جنگلی جانور، مار ڈالوں گا اَور وہ نہایت ہولناک وَبا سے فنا ہو جایٔیں گے۔ \v 7 یَاہوِہ فرماتے ہیں کہ اِس کے بعد، میں شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ کو، اُس کے حاکموں اَور شہر کے باشِندوں کو جو وَبا، تلوار اَور قحط سے بچ جایٔیں گے اُنہیں شاہِ بابیل، نبوکدنضرؔ اَور اُن کے باقی جانی دُشمنوں کے حوالہ کر دُوں گا۔ وہ اُنہیں تلوار سے مار ڈالے گا؛ اَور نہ اُن پر رحم کھائے گا نہ مہربانی کرےگا، نہ اُن سے ہمدردی ہی جتائے گا۔‘ \p \v 8 ”تُم اِن لوگوں سے مزید یہ بھی کہنا، ’یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، دیکھو، مَیں تمہارے سامنے راہِ زندگی اَور راہِ موت، دونوں رکھ رہا ہُوں۔ \v 9 جو کویٔی اِس شہر میں رہے گا وہ تلوار، قحط یا وَبا سے مَرے گا۔ لیکن جو کویٔی باہر جا کر اُن کَسدیوں کے سامنے خود کے سُپرد کر دے گا، جو تمہارا محاصرہ کئے ہُوئے ہیں؛ وہ زندہ رہے گا اَور اُس کی جان بچ جائے گی۔ \v 10 کیونکہ یَاہوِہ فرماتے ہیں کہ مَیں نے اَپنا رُخ اِس شہر کی طرف نیکی کے لئے نہیں بَلکہ نُقصان پہُنچانے کے لئے کیا ہے۔ یہ شہر شاہِ بابیل کے حوالہ کیا جائے گا اَور وہ اُسے آگ سے تباہ کر دے گا۔‘ \p \v 11 ”اَور یہُودیؔہ کے شاہی خاندان سے کہہ، ’یَاہوِہ کا کلام سُنو؛ \v 12 اَے داویؔد کے گھرانے، یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ” ’تُم ہر صُبح اِنصاف کرو؛ \q2 اَور مظلوم کو ظالموں کے ہاتھوں سے \q2 رِہائی بخشو، \q1 ورنہ تمہاری بدی کی وجہ سے، \q2 میرے غضب کی آگ بھڑک اُٹھے گی، \q2 اَور اَیسی شُعلہ زن ہوگی کہ کویٔی اُسے بُجھا نہ سکےگا۔ \q1 \v 13 اَے یروشلیمؔ، تُم جو اِس وادی کے اُوپر ہموار چٹّان پر مَسکن گزیں ہو، \q2 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، \q2 میں تمہارا مُخالف ہُوں، \q1 تُم کہتے ہو کہ، ”ہم پر کون حملہ کر سَکتا ہے؟ \q2 اَور ہماری پناہ گاہ میں کون داخل ہو سَکتا ہے؟“ \q1 \v 14 مَیں تمہارے اعمال کے مُطابق تُمہیں سزا دُوں گا، \q2 یَاہوِہ فرماتے ہیں۔ \q1 مَیں تمہارے جنگل میں آگ لگا دُوں گا، \q2 جو تمہارے اِردگرد کی ہر شَے کو بھسم کر ڈالے گی۔‘ “ \c 22 \s1 بدکار بادشاہوں کے خِلاف فیصلہ \p \v 1 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ”شاہِ یہُودیؔہ کے محل میں جاؤ اَور وہاں یہ پیغام سُناؤ: \v 2 ’اَے داویؔد کے تخت پر تخت نشین شاہِ یہُودیؔہ، تُم جو اَپنے حاکموں اَور اَپنے لوگوں کے ساتھ اِن پھاٹکوں سے داخل ہوتے ہو، یَاہوِہ کا کلام سُنو، \v 3 یَاہوِہ فرماتے ہیں، اِنصاف اَور راستبازی کے کام کرو۔ مظلوم کو ظالِم کے ہاتھ سے چھُڑاؤ، اَور پردیسی، یتیم اَور بِیوہ کے ساتھ بدسلُوکی اَور ظُلم نہ کرو، اَور اِس جگہ بےگُناہ کا خُون نہ بہاؤ۔ \v 4 کیونکہ اگر تُم اِن اَحکام پر احتیاط سے عَمل کروگے تو داویؔد کے تخت پر تخت نشین بادشاہ، اَپنے حاکموں اَور لوگوں کے ساتھ، رتھوں اَور گھوڑوں پر سوار ہوکر اِس محل کے پھاٹکوں سے داخل ہوں گے۔ \v 5 لیکن اگر تُم اِن اَحکام کو نہ مانوگے تو یَاہوِہ فرماتے ہیں کہ میری جان کی قَسم یہ محل ویران ہو جائے گا۔‘ “ \p \v 6 شاہِ یہُودیؔہ کے محل کے متعلّق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”اگرچہ تُم میرے لیٔے گِلعادؔ، \q2 اَور لبانونؔ کی چوٹی کی مانند ہو، \q1 تَو بھی میں تُمہیں یقیناً ویران، \q2 اَور غَیر آباد شہروں کی مانند بنا دُوں گا۔ \q1 \v 7 میں غارت گروں کو تمہارے خِلاف بھیجوں گا، \q2 جو اَپنے اَپنے ہتھیار لے کر آئیں گے، \q1 اَور تمہارے نفیس دیوداروں کو کاٹ کر \q2 آگ میں جھونک دیں گے۔ \p \v 8 ”مُختلف قوموں کے لوگ اِس شہر کے پاس سے گزریں گے اَور ایک دُوسرے سے پُوچھیں گے، ’یَاہوِہ نے اِس عظیم شہر کا یہ حَشر کیوں کیا؟‘ \v 9 تَب لوگ جَواب دیں گے: ’کیونکہ اُنہُوں نے یَاہوِہ اَپنے خُدا کے عہد کو ترک کر دیا تھا اَور غَیر معبُودوں کی عبادت اَور پیروی کی تھی۔‘ “ \q1 \v 10 مرحُوم بادشاہ کے لیٔے مت روؤ، نہ اُن کی رحلت کا غم کرو؛ \q2 بَلکہ اُس زندہ بادشاہ کے لیٔے زار زار روؤ جو جَلاوطن ہو چُکے ہیں، \q1 کیونکہ وہ کبھی واپس نہ لَوٹیں گے، \q2 نہ اَپنا وطن پھر سے دیکھ پائیں گے۔ \m \v 11 شلُّومؔ\f + \fr 22‏:11 \fr*\fq شلُّومؔ \fq*\ft اِس کا دُوسرا نام \ft*\fqa یہُوآحازؔ\fqa*\f* بِن یُوشیاہؔ بِن کے متعلّق جو شاہِ یہُودیؔہ کی حیثیت سے اَپنے باپ کا جانشین ہُوا تھا اَور اِس جگہ سے چلا گیا، یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ”وہ پھر کبھی لَوٹ کر نہ آئے گا۔ \v 12 بَلکہ وہیں پر وفات پائے گا جہاں اُسے اسیر کرکے لے جایا گیا ہے۔ وہ پھر کبھی اِس مُلک کو نہ دیکھ پایٔےگا۔“ \q1 \v 13 ”افسوس اُس پرجو اَپنا محل ناجائز طریقوں سے، \q2 اَور اَپنے بالاخانہ کو بےاِنصافی سے تعمیر کرتا ہے، \q1 جو اَپنے ہم وطنوں سے بِنا اُجرت کام کرواتا ہے، \q2 اَور اُنہیں مزدُوری نہیں دیتا۔ \q1 \v 14 وہ کہتاہے، ’میں اَپنے لیٔے ایک عالیشان محل تعمیر کراؤں گا، \q2 جِس میں نہایت وسیع اَور فراخ بالاخانے ہوں گے۔‘ \q1 چنانچہ وہ اُس میں بڑی بڑی کھڑکیاں، \q2 اَور اُن میں دیودار کی چوکھٹ بِٹھاتا ہے، \q2 اَور اُسے سُرخ رنگ سے آراستہ کرتا ہے۔ \b \q1 \v 15 ”کیا دیودار کا خُوبصورت محل ہونے سے، \q2 کوئی بادشاہ بَن جاتا ہے؟ \q1 کیا تمہارے باپ کے پاس بے شُمار کھانے پینے کی چیزیں نہیں تھیں؟ \q2 دیکھ تمہارا باپ راستباز اَور اِنصاف پسند تھا، \q2 اِس لیٔے خُدا نے اُسے برکت دی تھی۔ \q1 \v 16 تمہارا باپ مسکینوں اَور مُحتاجوں کے ساتھ اِنصاف سے پیش آتا تھا، \q2 اِس لیٔے اُس کا بھلا ہُوا۔ \q1 کیا میرا عِرفان رکھنے کا مطلب یہی نہیں ہے؟“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 17 ”لیکن تمہاری آنکھیں اَور دِل \q2 ناجائز منافع کی طرف، \q1 اَور بےگُناہوں کا خُون بہانے \q2 اَور ظُلم و سِتم ڈھانے میں لگے ہُوئے ہیں۔“ \m \v 18 چنانچہ یَاہوِہ شاہِ یہُودیؔہ یہُویقیمؔ بِن یُوشیاہؔ کے متعلّق یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”جَیسے لوگ یہ کہہ کر ماتم کرتے ہیں! \q2 ’ہائے میرے بھایٔی! ہائے میری بہن!‘ \q1 وَیسے وہ یہُویقیمؔ کے لئے نہ کریں گے، \q2 ’ہائے میرے آقا! ہائے تمہارا جلال! کہہ کر ماتم کریں گے!‘ \q1 \v 19 اُسے گدھے کی طرح دفن کیا جائے گا۔ \q2 اُسے گھسیٹ کر یروشلیمؔ کے پھاٹکوں کے باہر، \q2 پھینک دیا جائے گا۔“ \b \q1 \v 20 ”لبانونؔ میں جا کر ماتم کرو، \q2 باشانؔ میں بُلند آواز سے چِلّا، \q1 کوہِ عباریمؔ پر چڑھ کر ہائے، ہائے کر، \q2 کیونکہ تمہارے تمام رفیق قتل کئے جا چُکے ہیں۔ \q1 \v 21 جَب تُو خُود کو محفوظ سمجھتی تھی تَب مَیں نے تُجھے آگاہ کیا تھا، \q2 لیکن تُونے کہا، ’میں نہیں سُنوں گی!‘ \q1 تمہاری جَوانی سے ہی تمہارا یہی رویّہ رہا؛ \q2 تُم نے ہرگز میری بات نہ مانی۔ \q1 \v 22 تمہارے تمام چرواہوں کو ہَوا اُڑا لے جائے گی، \q2 اَور تمہارے سَب رفیق جَلاوطن ہوں گے۔ \q1 تَب تُم اَپنی ساری بدی کے لیٔے \q2 شرمسار اَور پشیمان ہوگی۔ \q1 \v 23 ’اَے لبانونؔ،‘ کی باشِندی، \q2 اَے دیودار میں فضل سے اَپنا آشیانہ بنانے والی، \q1 تُو کس قدر کراہیگی! \q2 جَب تُو زچّہ کی مانند سخت درد میں مُبتلا ہوگی! \p \v 24 ”میری جان کی قَسم،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، ”اَے شاہِ یہُودیؔہ، یہُویاکینؔ یا کونیاہؔ بِن یہُویقیمؔ اگر تُم میرے داہنے ہاتھ کی اِختیار کی انگُوٹھی بھی ہوتا، تَو بھی میں تُمہیں اُتار کر پھینک دیتا۔ \v 25 میں تُمہیں شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ اَور کَسدیوں کے حوالہ کروں گا جو تمہارے جانی دُشمن ہیں اَور جِن سے تُم ڈرتے بھی ہو۔ \v 26 میں تُمہیں اَور تمہاری ماں کو جِس نے تُمہیں پیدا کیا، اَیسے غَیر مُلک میں پھینک دُوں گا جہاں تُم میں سے کویٔی پیدا نہ ہُوا تھا اَور وہاں تُم دونوں وفات پاؤگے۔ \v 27 تُم اِس مُلک میں کبھی نہ آ پاؤگے جہاں لَوٹنے کی بے پناہ آرزُو رکھتے ہو۔“ \q1 \v 28 کیا یہ شخص یہُویاکینؔ یا کونیاہؔ حقیر اَور ٹوٹا ہُوا برتن ہے، \q2 کیا وہ ایک محض نکمّا برتن ہے؟ \q1 پھر وہ اَور اُس کے فرزند کیوں، \q2 ایک اَیسے مُلک میں پھینک دئیے جایٔیں گے، جِس سے وہ ناواقِف تھے؟ \q1 \v 29 اَے زمین، زمین، زمین! \q2 یَاہوِہ کا کلام سُن! \q1 \v 30 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”اِس شخص کو بے اَولاد درج کر، \q2 جو اَپنی زندگی میں کبھی اِقبالمندی کا مُنہ نہ دیکھے گا، \q1 کیونکہ اُس کی اَولاد میں سے کبھی کوئی اَیسا اِقبالمند نہ ہوگا، \q2 کہ وہ داویؔد کے تخت پر تخت نشین ہو، \q2 اَور یہُودیؔہ میں حُکومت کریں۔“ \c 23 \s1 صادق شاخ \p \v 1 یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”اُن چرواہوں پر ہائے جو میری چراگاہوں کی بھیڑوں کو ہلاک اَور پراگندہ کر رہے ہیں!“ \v 2 اِس لیٔے اُن چرواہوں سے جو میری قوم کی نگہبانی کرتے ہیں یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: ”چونکہ تُم نے میرے گلّہ کو پراگندہ کیا اَور اُنہیں ہانک کر نکال دیا اَور اُن کی دیکھ بھال نہ کی اِس لیٔے میں تُمہیں تمہارے بُرے اعمال کی سزا دُوں گا،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \v 3 میں خُود اَپنے گلّے کے باقی بچے ہوؤں کو اُن تمام مُلکوں سے جہاں مَیں نے اُنہیں پراگندہ کر دیا تھا پھر جمع کروں گا اَور اُنہیں اُن کی چراگاہوں میں واپس لاؤں گا جہاں وہ پھلیں گے اَور تعداد میں بڑھیں گے۔ \v 4 یَاہوِہ فرماتے ہیں، مَیں اُن پر چرواہے مُقرّر کروں گا جو اُن کی نگہبانی کریں گے اَور وہ پھر نہ ڈریں گے نہ گھبرائیں گے نہ اُن میں سے کویٔی گُم ہوگا۔ \q1 \v 5 یَاہوِہ فرماتے ہیں، وہ دِن آ رہے ہیں، \q2 جَب مَیں داویؔد کے لیٔے ایک صادق شاخ پیدا کروں گا، \q1 وہ اَیسا بادشاہ ہوگا جو حِکمت سے حُکومت کرےگا \q2 اَور مُلک میں اِنصاف اَور راستی کا دَور ہوگا۔ \q1 \v 6 اُس کے ایّام میں بنی یہُوداہؔ نَجات پایٔےگا، \q2 اَور بنی اِسرائیل سکون سے سکونت کریں گے۔ \q1 اَور وہ اِس نام سے پُکارا جائے گا، \q2 یَاہوِہ ہمارے صادق مُنجّی۔ \b \m \v 7 ”چنانچہ وہ دِن آ رہے ہیں،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”جَب لوگ یہ نہ کہیں گے، ’زندہ یَاہوِہ کی قَسم جو بنی اِسرائیل کو مِصر سے باہر نکال لائے تھے،‘ \v 8 بَلکہ وہ یہ کہیں گے، ’زندہ یَاہوِہ کی قَسم جو بنی اِسرائیل کو شمالی مُلک اَور اُن تمام مُلکوں سے نکال لائے ہیں، جہاں اُنہُوں نے اُنہیں جَلاوطن کیا تھا۔‘ تَب وہ اَپنے مُلک میں بسیں گے۔“ \s1 جھُوٹے اَنبیا \p \v 9 نبیوں کے متعلّق: \q1 میرا دِل اَندر ہی اَندر ٹوٹ گیا ہے؛ \q2 اَور میری سَب ہڈّیاں تھرتھراتی ہیں۔ \q1 یَاہوِہ اَور اُن کے \q2 مُقدّس کلام کی خاطِر، \q1 میں ایک شرابی کی مانند ہو گیا ہُوں، \q2 جو مَے سے مغلُوب ہو چُکاہے۔ \q1 \v 10 مُلک زناکاروں سے بھرا پڑا ہے؛ \q2 لعنت کے سبب سے یہ زمین خشک ہو گئی ہے \q2 اَور بیابان کی چراگاہیں بھی خشک ہو گئی ہیں۔ \q1 نبی بدی کی راہ پر چلتے ہیں \q2 اَور اَپنے اِختیارات کا ناجائز اِستعمال کرتے ہیں۔ \b \q1 \v 11 ”نبی اَور کاہِنؔ دونوں خُدا سے برگشتہ ہو گئے ہیں؛ \q2 یہاں تک کہ میں اَپنی بیت المُقدّس میں بھی اُن کی بدکاری دیکھتا ہُوں،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 12 ”اِس لیٔے اُن کی راہ تاریکی اَور پھسلنے والی ہوگی؛ \q2 جِس میں وہ دھکیل کر گرا دئیے جایٔیں گے؛ \q1 کیونکہ مَیں اُن کے اُوپر آفتیں نازل کروں گا، \q2 جو اُن کی سزا کا سال ہوگا۔“ \q2 یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \b \q1 \v 13 ”سامریہؔ کے نبیوں میں \q2 مَیں نے ایک مکرُوہ چیز دیکھی، \q1 وہ بَعل کے نام سے نبُوّت کرتے تھے \q2 اَور میری قوم بنی اِسرائیل کو گُمراہ کر دیتے تھے۔ \q1 \v 14 لیکن مَیں نے یروشلیمؔ کے نبیوں میں \q2 اَور بھی ہولناک بات دیکھی، \q2 وہ زناکار اَور جھُوٹے ہیں۔ \q1 وہ بدکاروں کی حوصلہ اَفزائی کرتے ہیں، \q2 تاکہ کویٔی بھی اَپنی بدی سے باز نہ آئے۔ \q1 وہ سَب میرے نزدیک سدُومؔ کی مانند ہیں؛ \q2 اَور یروشلیمؔ کے باشِندے عمورہؔ کی مانند ہیں۔“ \p \v 15 چنانچہ قادرمُطلق یَاہوِہ نبیوں کے متعلّق یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”میں اُنہیں کڑوی غِذا کھانے پر \q2 اَور زہریلا پانی پینے پر مجبُور کروں گا، \q1 کیونکہ یروشلیمؔ کے نبیوں کی وجہ سے \q2 سارے مُلک میں بے دینی پھیلی ہے۔“ \p \v 16 قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”نبی جو تمہارے درمیان نبُوّتیں کرتے ہیں اُن پر غور نہ کرو؛ \q2 وہ تُمہیں جھُوٹی اُمّیدیں دِلاتے ہیں۔ \q1 وہ رُویاؤں کا دعویٰ کرکے یَاہوِہ کے مُنہ سے نکلنے والے کلام کی نہیں \q2 بَلکہ اَپنے ہی دماغ کی خیالی باتوں کا بَیان کرتے ہیں۔ \q1 \v 17 وہ میری توہین کرنے والوں سے کہتے رہتے ہیں، \q2 ’یَاہوِہ فرماتے ہیں: تمہاری سلامتی ہوگی۔‘ \q1 اَورجو اَپنے دِلوں کی ضِد پر چلتے ہیں اُن سے کہتے ہیں \q2 تُمہیں کویٔی ضرر نہ پہُنچے گا۔ \q1 \v 18 اُن جھوٹے نبیوں میں سے کون یَاہوِہ کی مجلس میں کھڑا ہُواہے، \q2 کہ یَاہوِہ کا دیدار کرے اَور اُن کے کلام کو سُنے، \q2 کس پر فی الحقیقت یَاہوِہ کا کلام نازل ہُواہے؟ \q1 \v 19 دیکھ یَاہوِہ کے قہر کا گِردباد \q2 بھڑک اُٹھا ہے، \q1 اَور بگولے کی مانند \q2 بدکاروں کے سَروں پر ٹوٹ پڑےگا۔ \q1 \v 20 یَاہوِہ کا غضب تَب تک موقُوف نہ ہوگا \q2 جَب تک کہ وہ اَپنے دِل کے منصُوبے \q2 اَچھّی طرح پُوری نہ کر لیں۔ \q1 آنے والے دِنوں میں \q2 تُم اُسے بخُوبی سمجھ لوگے۔ \q1 \v 21 مَیں نے اِن نبیوں کو نہیں بھیجا، \q2 پھر بھی وہ اَپنا پیغام لے کر دَوڑتے پھرے؛ \q1 مَیں نے تو اُن سے کلام بھی نہیں کیا، \q2 پھر بھی وہ نبُوّت کرنے لگتے ہیں۔ \q1 \v 22 اگر یہ میری مجلس میں کھڑے رہتے، \q2 تو میرا کلام میری قوم کو سُنا پاتے \q1 اَور اُنہیں اُن کی بُری روِشوں \q2 اَور بداعمالی سے باز رکھتے۔ \b \q1 \v 23 ”کیا میں محض نزدیک ہی کا خُدا ہُوں،“ \q2 دُور کا خُدا نہیں ہُوں؟ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، \q1 \v 24 یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q2 کیا کویٔی شخص اَیسی پوشیدہ جگہوں میں چھُپ سَکتا ہے \q2 کہ میں اُسے دیکھ نہ سکوں؟ \q1 یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q2 کیا آسمان اَور زمین مُجھ سے معموُر نہیں ہیں؟ \p \v 25 مَیں نے اِن نبیوں کی باتیں سُنی ہیں جو میرے نام سے باطِل نبُوّت کرتے ہُوئے کہتے ہیں، مَیں نے خواب دیکھاہے، مَیں نے خواب دیکھاہے۔ \v 26 اُن جھُوٹے نبیوں کے دِل میں کب تک یہ بات رہے گی کہ وہ اَیسی نبُوّت کرتے رہیں جو محض اُن کے اَپنے دماغ کا فریب ہے؟ \v 27 جَیسے میری قوم کے آباؤاَجداد میرا نام لینا بھُول کر بَعل کی عبادت کرنے لگے تھے، وَیسے ہی اَب یہ جھوٹے نبی میری قوم کو اَپنے جھوٹے خواب ایک دُوسرے کو بتا کر میرا نام لینا بھُلانا چاہتے ہیں۔ \v 28 جِس نبی نے خواب دیکھے ہیں وہ اَپنے خواب کا بَیان کرتا رہے لیکن جِس کے پاس میرا کلام ہے وہ میرے کلام کو دیانتداری سے سُنائے کیونکہ یَاہوِہ فرماتے ہیں، بھُوسے کو گیہُوں سے کیا نِسبت؟ \v 29 ”کیا میرا کلام آگ کی مانند نہیں،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”اَور ایک ہتھوڑے کی مانند نہیں ہے جو چٹّان کو چکنا چُور کر دیتاہے؟ \p \v 30 ”اِس لیٔے،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”دیکھ، میں اُن نبیوں کے خِلاف ہُوں جو ایک دُوسرے سے میرا کلام چُراتے ہیں۔ \v 31 ہاں،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، ”میں اُن نبیوں کے بھی خِلاف ہُوں، جو محض اَپنی زبان سے کچھ بولتے ہیں لیکن کہتے ہیں، ’یہی یَاہوِہ کا کلام ہے۔‘ \v 32 یقیناً میں اُن نبیوں کا بھی مُخالف ہُوں جو جھُوٹے خوابوں کو نبُوّت کہتے ہیں اَور بَیان کرتے ہیں،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں۔ ”اَور وہ اَپنی جھُوٹی باتوں سے اَور بکواس سے میرے لوگوں کو گُمراہ کرتے ہیں؛ حالانکہ مَیں نے اُنہیں نہ تو بھیجا نہ اُن کو حُکم دیا؛ لہٰذا اِن لوگوں سے میری قوم کو ذرا بھی فائدہ نہیں ہوگا،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \s1 باطِل نبُوّت \p \v 33 ”جَب یہ لوگ یا نبی یا کاہِنؔ تُم سے پوچھیں، یَاہوِہ کی طرف سے کون سا پیغام آیا ہے، ’تَب اُن سے کہنا، کیسا پیغام؟‘ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ’میں تُمہیں ترک کر دُوں گا۔‘ \v 34 اگر کویٔی نبی یا کاہِنؔ یا کویٔی اَور یہ دعویٰ کرے، ’یہ یَاہوِہ کا پیغام ہے،‘ تو میں اُس شخص کو اَور اُس کے خاندان کو سزا دُوں گا۔ \v 35 تُم میں سے ہر کویٔی اَپنے دوست یا رشتہ دار سے یہ پُوچھتا رہتاہے، ’یَاہوِہ نے کیا جَواب دیا؟‘ یا ’یَاہوِہ نے کیا فرمایاہے؟‘ \v 36 لیکن تُم، یَاہوِہ کا یہ پیغام ہے، اَیسا ہرگز نہ کہنا کیونکہ ہر شخص کا اَپنا کلام خُود اُس کا پیغام بَن جاتا ہے اَور اِس طرح سے تُم زندہ قادرمُطلق یَاہوِہ، ہمارے خُدا کے کلام کو توڑ مروڑ ڈالتے ہو۔ \v 37 تُم نبی سے یہ پُوچھتے رہتے ہو، یَاہوِہ نے تُمہیں کیا جَواب دیا؟ یا یَاہوِہ نے کیا فرمایاہے؟ \v 38 حالانکہ تُم دعویٰ کرتے ہو، ’یہ یَاہوِہ کا پیغام ہے،‘ لیکن یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں کہ تُم نے یہ فرمایا: ’یہ یَاہوِہ کا پیغام ہے،‘ جَب کہ مَیں نے تُمہیں منع کیا تھا کہ یُوں نہ کہو، ’یہ یَاہوِہ کا پیغام ہے۔‘ \v 39 اِس لیٔے یقیناً میں تُمہیں فراموش کر دُوں گا اَور تُمہیں اِس شہر کے ساتھ جو مَیں نے تُمہیں اَور تمہارے آباؤاَجداد کو دیا تھا، اَپنی نظر سے دُور کر دُوں گا۔ \v 40 میں تُمہیں اَیسی اَبدی ملامت اَور اَبدی پشیمانی کا نِشان بناؤں گا جو کبھی فراموش نہ ہوگی۔“ \c 24 \s1 اَنجیر کی دو ٹوکریاں \p \v 1 جَب شاہِ بابیل، نبوکدنضرؔ شاہِ یہُودیؔہ یکونیاہؔ بِن یہُویقیمؔ کو یہُودیؔہ کے حاکموں، کاریگروں اَور فنکاروں کے ساتھ جَلاوطن کرکے یروشلیمؔ سے بابیل لے گیا تَب یَاہوِہ نے مُجھے اَنجیر سے بھری دو ٹوکریوں کو رُویا میں دِکھایاجو یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے سامنے رکھی ہُوئی تھیں۔ \v 2 ایک ٹوکری میں نہایت عُمدہ اَور جلد پک جانے والے اَنجیر تھے اَور دُوسری میں خَراب اَنجیر تھے، اِس قدر خَراب تھے کہ کھانے کے لائق نہ تھے۔ \p \v 3 تَب یَاہوِہ نے مُجھ سے پُوچھا، ”اَے یرمیاہؔ! تُجھے کیا دِکھائی دے رہاہے؟“ \p مَیں نے کہا، ”اَنجیر؛ جو اَچھّے ہیں وہ تو واقعی بڑے اَچھّے ہیں لیکن جو خَراب ہیں وہ اِس قدر خَراب ہیں کہ کھانے کے لائق نہیں ہیں۔“ \p \v 4 تَب یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہُوا، \v 5 ”یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: ’مَیں یہُودیؔہ کے اُن جَلاوطن لوگوں کو اُن اَچھّے اَنجیروں کی مانند سمجھتا ہُوں جنہیں مَیں نے یہاں سے کَسدیوں کے مُلک میں بھیج دیا ہے۔ \v 6 کیونکہ اُن پر میری نظرِ عنایت ہوگی اَور مَیں اُنہیں اِس مُلک میں دوبارہ واپس لاؤں گا۔ میں اُنہیں آباد کروں گا، برباد نہیں؛ اَور اُنہیں لگاؤں گا، اُکھاڑوں گا نہیں۔ \v 7 میں اُنہیں اَیسا دِل دُوں گا کہ وہ مُجھے نزدیکی سے جان سکیں کہ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔ وہ میری قوم ہوں گے اَور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا، کیونکہ وہ اَپنے پُورے دِل سے میری طرف رُجُوع کریں گے۔ \p \v 8 ” ’جِس طرح خَراب اَنجیر خَراب ہونے کے سبب سے کھائے نہیں جاتے ہیں،‘ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، ’اُسی طرح سے میں شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ، اُس کے حاکموں اَور یروشلیمؔ کے بچے ہُوئے لوگوں کو ترک کر دُوں گا چاہے وہ اِس مُلک میں رہتے ہُوں یا مِصر میں رہتے ہُوں۔ \v 9 میں اُنہیں دُنیا کی تمام مملکتوں میں مکرُوہ اَور ناگوار قرار دُوں گا اَور جہاں جہاں میں اُنہیں جَلاوطن کروں گا؛ وہاں وہ ملامت، ضرب المثل، مذاق اَور لعنت کا باعث ہوں گے۔ \v 10 اَور مَیں اُن کے خِلاف تلوار، قحط اَور وَبا بھیجوں گا تاکہ وہ اُس مُلک سے جو مَیں نے اُنہیں اَور اُن کے آباؤاَجداد کو دیا تھا نِیست و نابود ہو جایٔیں۔‘ “ \c 25 \s1 اسیری کی میعاد ستّر سال \p \v 1 شاہِ یہُودیؔہ یہُویقیمؔ بِن یُوشیاہؔ کے دَورِ حُکومت کے چوتھے سال میں جو شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ کے حُکومت کا پہلا سال تھا، یہُودیؔہ کے تمام لوگوں کے متعلّق یَاہوِہ کا یہ کلام یرمیاہؔ پر نازل ہُوا۔ \v 2 جسے یرمیاہؔ نبی نے یہُودیؔہ کے تمام لوگوں اَور یروشلیمؔ کے سَب باشِندوں کو کہہ سُنایا، \v 3 گذشتہ تئیس سال سے یعنی شاہِ یہُودیؔہ یُوشیاہؔ بِن امُونؔ کے دَورِ حُکومت کے تیرہویں سال سے آج تک یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہوتا رہاہے اَور مَیں بار بار اُسے تُمہیں سُناتا رہا لیکن تُم لوگوں نے اُسے سُن کر فراموش کر دیا۔ \p \v 4 اَور حالانکہ یَاہوِہ نے اَپنے تمام خادِموں یعنی نبیوں کو بار بار تمہارے پاس بھیجا لیکن تُم نے نہ تو اُنہیں سُنا اَور نہ ہی اُن کے کلام پر کان لگایا۔ \v 5 نبیوں نے تُمہیں آگاہ کیا تھا، ”اَب تُم میں سے ہر ایک اَپنی بُری روِشوں اَور اَپنے بُرے اعمال سے باز آئے تاکہ تُم اِس مُلک میں رہ سکو جو یَاہوِہ نے تُمہیں اَور تمہارے آباؤاَجداد کو ہمیشہ کے لیٔے دیا ہے۔ \v 6 غَیر معبُودوں کی پیروی کرکے اُن کی پرستش اَور عبادت نہ کرو اَور اَپنے ہاتھوں کی بنائی ہُوئی بُتوں سے میرے غضب کو مت بھڑکاؤ۔ تَب میں تُمہیں کویٔی نُقصان نہ پہُنچاؤں گا۔“ \p \v 7 ”لیکن تُم نے میری نہ سُنی،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، ”اَور تُم نے اَپنے ہاتھوں کی بنائی ہُوئی چیزوں سے مُجھے غضبناک کیا اَور خُود اَپنا نُقصان کیا۔“ \p \v 8 اِس لیٔے قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ”چونکہ تُم نے میرے حُکموں پر عَمل نہیں کیا، \v 9 اِس لیٔے میں شمال کے تمام لوگوں کو اَور اَپنے خادِم شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ کو بُلاؤں گا،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”اَور مَیں اُنہیں اِس مُلک پر اَور اِس کے تمام باشِندوں پر اَور اُس کے گِردونواح کی تمام قوموں کے خِلاف حملہ کرنے کو چڑھا لاؤں گا اَور مَیں اُنہیں بالکُل برباد کر دُوں گا تاکہ وہ دہشت اَور طعن اَور اَبدی تباہی اَور بربادی کی مثال بَن جایٔیں۔ \v 10 اَور اِس کے علاوہ میں اِن مُلکوں میں سے خُوشی اَور شادمانی کی آوازیں، دُلہا دُلہن کی صدائیں اَور چکّی کا شور اَور چراغ کی رَوشنی دُور کر دُوں گا۔ \v 11 یہ تمام مُلک غَیر آباد ویرانہ بَن جائے گا اَور یہ قومیں ستّر بَرس تک شاہِ بابیل کی خدمت گذار ہُوں گی۔ \p \v 12 ”لیکن ستّر بَرس پُورے ہونے پر میں شاہِ بابیل اَور اُس کی قوم اَور کَسدیوں کے مُلک کو اُن کی بدکاری کے باعث سزا دُوں گا۔“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”اَور اُسے ہمیشہ کے لیٔے ویران کر دُوں گا۔ \v 13 اِس مُلک کے خِلاف مَیں نے جو کچھ فرمایاہے اَورجو کچھ اِس کِتاب میں درج کیا ہے اَورجو مُختلف قوموں کے خِلاف یرمیاہؔ نے بطور نبُوّت فرمایاہے سَب پُورا کیا جائے گا۔ \v 14 وہ خُود مُختلف قوموں اَور بڑے بڑے بادشاہوں کے غُلام بَن جایٔیں گے اَور مَیں اُن کے اعمال اَور اُن کے ہاتھوں کے کاموں کے مُطابق اُنہیں بدلہ دُوں گا۔“ \s1 خُدا کے غضب کا پیالہ \p \v 15 یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا نے مُجھ سے یُوں فرمایا: ”میرے ہاتھ سے اِس مَے کے پیالے کو لے لو جو میرے قہر کی مَے سے بھرا ہُواہے اَور اُسے اُن تمام قوموں کو پلا دو جِن کے پاس میں تُمہیں بھیجوں گا۔ \v 16 جَب وہ پی چُکیں گے تو اُس تلوار کے باعث جو میں اُن کے درمیان چلاؤں گا وہ لڑکھڑا جایٔیں گے اَور پاگل ہو جایٔیں گے۔“ \v 17 چنانچہ مَیں نے یَاہوِہ کے ہاتھ سے اُس پیالے کو لیا اَور اُن تمام قوموں کو پِلایا جِن کے پاس یَاہوِہ نے مُجھے بھیجا تھا: \b \li1 \v 18 یعنی یروشلیمؔ، یہُودیؔہ کے شہروں، اُس کے بادشاہوں اَور حاکموں کو پِلایا تاکہ وہ برباد ہُوں اَور دہشت اَور طعن اَور لعنت کا باعث ٹھہریں جَیسا کہ آج بھی دیکھا جا سکتا ہے؛ \li1 \v 19 مِصر کے بادشاہ فَرعوہؔ، اُس کے حاکموں، اُس کے خادِم اَور اُس کے تمام لوگوں کو، \v 20 اَور تمام غَیر مُلکی لوگ جو وہاں تھے؛ \li1 اَور عُوضؔ کی سرزمین کے تمام بادشاہوں؛ \li1 اَور فلسطینیوں کے تمام بادشاہوں کو یعنی اشقلونؔ، غزّہؔ، عقرونؔ اَور اشدُودؔ کے باقی بچے ہُوئے لوگوں کے بادشاہ؛ \li1 \v 21 بنی اِدُوم، بنی مُوآب اَور بنی عمُّون؛ \li1 \v 22 اَور صُورؔ اَور صیدونؔ کے تمام بادشاہوں کو، \li1 اَور سمُندر پار کے بحری ممالک کے بادشاہوں کو؛ \li1 \v 23 بنی دِدانؔ، تیمانیوں اَور بوزیوں اَور دُور دراز کے مُلکوں\f + \fr 25‏:23 \fr*\fq مُلکوں \fq*\ft چند نُسخوں میں جو اَپنے کنپٹی کے بالوں کو مُنڈوانے والے\ft*\f* کے باشِندے۔ \li1 \v 24 عربؔ کے تمام بادشاہوں کو اَور اُن غَیر مُلکی لوگوں کے تمام بادشاہوں کو جو صحرا میں رہتے ہیں؛ \li1 \v 25 اَور زِمریؔ، عیلامؔ اَور مِدائی کے سَب بادشاہوں کو؛ \li1 \v 26 اَور شمال کے تمام بادشاہوں کو، جو دُور اَور نزدیک تھے، یکے بعد دیگرے رُوئے زمین کی تمام سلطنتوں کے سبھی بادشاہوں کو پِلایا، \li1 اَور اِن سَب کے بعد شیشاقؔ کا بادشاہ بھی اُسے پیئے گا۔ \b \p \v 27 ”پھر اُن سے کہنا کہ قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا فرماتے ہیں، ’پیو اَور متوالے ہو جاؤ اَور قَے کرو اَور گِر پڑو اَور پھر کبھی نہ اُٹھو، یہ اُس تلوار کی وجہ سے ہوگا جو مَیں تمہارے درمیان چلاؤں گا۔‘ \v 28 لیکن اگر وہ تمہارے ہاتھ سے پیالہ لے کر پینے سے اِنکار کریں تو اُن سے کہنا، ’قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، تُمہیں اُسے ضروُر پینا ہی ہوگا! \v 29 قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: دیکھو، مَیں اِس شہر پرجو میرے نام سے جانا جاتا ہے، آفت لانا شروع کر رہا ہُوں۔ تَب کیا تُم واقعی سزا سے بچ نکلوگے؟ تُم بے سزا نہ چھُوٹو گے کیونکہ مَیں دُنیا کے تمام لوگوں پر تلوار کو طلب کر رہا ہُوں۔‘ \p \v 30 ”اِس لئے تُمہیں اَب اُن سَب کے خِلاف یہ سَب باتیں نبُوّت کے ذریعہ اُن سے کہنی ہُوں گی: \q1 ” ’یَاہوِہ بُلندی پر سے گرجیں گے؛ \q2 اَور اَپنی مُقدّس قِیام گاہ سے للکاریں گے؛ \q2 اَور نہایت زور و شور سے اَپنی چراگاہ پر گرجیں گے۔ \q1 وہ انگور کُچلنے والوں کی طرح چِلّائیں گے، \q2 اَور دُنیا کے تمام باشِندوں کو للکاریں گے۔ \q1 \v 31 شور و غُل کی آواز زمین کی اِنتہا تک گونج اُٹھے گی، \q2 کیونکہ سَب قوموں سے یَاہوِہ کا مُقدّمہ ہے؛ \q1 وہ تمام بشر کو عدالت میں کھینچ لائیں گے، \q2 وہ سَب بدکاروں کو تلوار کے حوالہ کر دیں گے،‘ “ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \p \v 32 قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”دیکھو، ایک قوم سے دُوسری قوم تک \q2 بَلا پھیل رہی ہے؛ \q1 اَور زمین کی اِنتہا سے \q2 ایک خوفناک آندھی اُٹھ رہی ہے۔“ \m \v 33 اُس وقت یَاہوِہ کے قتل کئے ہُوئے لوگوں کی لاشیں زمین کے ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک ہر جگہ پڑی ہُوں گی۔ اُن پر نہ تو کویٔی ماتم کرےگا، نہ وہ جمع کی جایٔیں گی اَور نہ دفنائی جایٔیں گی، بَلکہ گوبر کی طرح زمین پر پڑی رہیں گی۔ \q1 \v 34 اَے چرواہوں روؤ اَور ماتم کرو؛ \q2 اَے گلّہ کے سربراہوں، گَرد میں لیٹ جاؤ۔ \q1 کیونکہ تمہارے قتل کا وقت آ گیا ہے؛ \q2 تُم گروگے اَور مٹّی کے ایک نفیس برتن\f + \fr 25‏:34 \fr*\fq برتن \fq*\ft چند نُسخوں میں نفیس برّہ کی مانند لِکھا ہے۔\ft*\f* کی طرح چَکنا چُور ہو جاؤگے۔ \q1 \v 35 چرواہوں کو بھاگنے کی کویٔی راہ نہ ملے گی، \q2 اَور نہ گلّہ سرداروں کو بچ نکلنے کی۔ \q1 \v 36 چرواہوں کا نالہ، \q2 اَور گلّہ کے سرداروں کا نوحہ سُنو، \q2 کیونکہ یَاہوِہ اُن کی چراگاہ کے برباد کر رہے ہیں۔ \q1 \v 37 اَور یَاہوِہ کے قہر شدید کے باعث \q2 پُراَمن چراگاہیں تباہ ہو جایٔیں گی۔ \q1 \v 38 شیرببر کی مانند وہ اَپنی ماند سے نکلیں گے، \q2 ستمگر کی تلوار کی وجہ سے، \q1 اَور یَاہوِہ کے قہر شدید کی وجہ سے، \q2 اُن کا مُلک ویران ہو جائے گا۔ \c 26 \s1 یرمیاہؔ کو موت کی دھمکی \p \v 1 شاہِ یہُودیؔہ یہُویقیمؔ بِن یُوشیاہؔ کے دَورِ حُکومت کے اِبتدائی دَور میں یَاہوِہ کا یہ کلام نازل ہُوا: \v 2 ”یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: تُو یَاہوِہ کے گھر کے صحن میں کھڑا ہو اَور یہُودیؔہ کے شہروں کے تمام لوگوں سے جو یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں عبادت کے لیٔے آتے ہیں، وہ سَب باتیں بَیان کر جِس کا مَیں نے تُجھے حُکم دیا ہے؛ اُن میں سے ایک لفظ بھی کم نہ کرنا۔ \v 3 شاید وہ سُنیں اَور ہر ایک اَپنی بُری روِش سے بعض آئیں تاکہ میں بھی اُس عذاب کو جو اُن کی بداعمالی کے باعث سے اُن پر لانا چاہتا ہُوں لانے سے بعض آؤں۔ \v 4 اُن سے کہہ، ’یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، اگر تُم میری نہیں سنوگے اَور میری آئین پرجو مَیں نے تمہارے سامنے رکھی ہے عَمل نہ کروگے، \v 5 اَور میرے خادِموں یعنی نبیوں کی باتوں پر کان نہ لگاؤگے، جنہیں میں بار بار تمہارے پاس بھیجتا رہا ہُوں جِن کی تُم نہیں سُنتے ہو، \v 6 تو میں اِس گھر کی حالت شیلوہؔ کی مانند کر دُوں گا اَور اِس شہر کو دُنیا کی تمام قوموں میں لعنت کا باعث بنا دُوں گا۔‘ “ \p \v 7 یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں کاہِنوں، نبیوں اَور تمام لوگوں نے یرمیاہؔ کو یہ کلام بَیان کرتے ہُوئے سُنا۔ \v 8 لیکن جوں ہی یرمیاہؔ نے سَب لوگوں کو وہ تمام باتیں کہہ سُنائیں جِن کا حُکم یَاہوِہ نے دیا تھا، تَب کاہِنوں، نبیوں اَور سَب لوگوں نے یہ کہہ کر اُسے پکڑ لیا، ”یقیناً تُو قتل کے لائق ہے! \v 9 تُونے کیوں یَاہوِہ کا نام لے کر اَیسی نبُوّت کی اَور کہا، یہ گھر شیلوہؔ کی مانند تباہ ہوگا اَور یہ شہر ویران اَور غَیر آباد ہو جائے گا؟“ اَور سَب لوگوں نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں یرمیاہؔ کو ہُجوم نے چاروں طرف سے گھیرلیا۔ \p \v 10 اَور جَب یہُودیؔہ کے حاکموں نے یہ باتیں سُنیں تو شاہی محل سے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کو روانہ ہُوئے اَور یَاہوِہ کے گھر کے نئے پھاٹک کے مدخل پر اَپنی نشِستوں پر بیٹھے۔ \v 11 تَب کاہِنوں اَور نبیوں نے حاکموں اَور تمام لوگوں سے مُخاطِب ہوکر فرمایا، ”اِس شخص کو سزائے موت ملنی چاہیے کیونکہ اِس نے اِس شہر کے خِلاف نبُوّت کی ہے اَور تُم اُسے اَپنے کانوں سے سُن چُکے ہو!“ \p \v 12 تَب یرمیاہؔ نبی نے تمام اُمرا اَور سَب لوگوں سے مُخاطِب ہوکر جَواب دیا: ”خُود یَاہوِہ ہی نے مُجھے اِس گھر اَور اِس شہر کے خِلاف اُن تمام باتوں کی نبُوّت کرنے کو بھیجا ہے جسے تُم نے سُنا ہے۔ \v 13 چنانچہ اَب تُم اَپنی روِش اَور اَپنے اعمال کو دُرست کر لو اَور یَاہوِہ اَپنے خُدا کا حُکم مانو تاکہ یَاہوِہ نے اُس عذاب کو تُم سَب پر نازل کرنے کا اعلان کیا ہے اُس سے بعض آؤں۔ \v 14 اَور دیکھو میں تو تمہارے قابُو میں ہُوں؛ چنانچہ جو کچھ تمہاری نظر میں دُرست اَور راست ہو وُہی سلُوک میرے ساتھ کرو۔ \v 15 البتّہ یقین جانو کہ اگر تُم نے مُجھے قتل کیا تو تُم بےگُناہ کے خُون کا جُرم اَپنے اُوپر، اِس شہر پر اَور اِس کے باشِندے اَور سَب لوگوں پر لاؤگے کیونکہ بے شک یَاہوِہ ہی نے مُجھے یہ سَب باتیں تُمہیں سُنانے کے لیٔے تمہارے پاس بھیجا ہے۔“ \p \v 16 تَب حاکموں اَور سَب لوگوں نے کاہِنوں اَور نبیوں سے فرمایا، ”اِس شخص کو سزائے موت نہ دی جائے، کیونکہ اِس نے یَاہوِہ ہمارے خُدا کے نام سے حقیقت میں ہم سے کلام کیا ہے۔“ \p \v 17 تَب مُلک کے چند بُزرگوں نے آگے بڑھ کر تمام مجمع سے مُخاطِب ہوکر فرمایا، \v 18 ”شاہِ یہُودیؔہ حِزقیاہؔ کے دَورِ حُکومت موریشیت کے باشِندے میکاہؔ نے نبُوّت کی تھی۔“ اُس نے یہُودیؔہ کے تمام لوگوں سے فرمایا تھا، قادرمُطلق یَاہوِہ فرماتے ہیں: \q1 ” ’صِیّونؔ میں کھیت کی مانند ہل چلایا جائے گا، \q2 اَور یروشلیمؔ کھنڈر میں تبدیل ہو جائے گا، \q2 اَور بیت المُقدّس کی پہاڑی گھنی جھاڑیوں سے بھر جائے گی۔‘ “ \m \v 19 ”کیا شاہِ یہُودیؔہ حِزقیاہؔ یا تمام یہُودیؔہ نے اُسے قتل کیا؟ کیا حِزقیاہؔ یَاہوِہ سے نہ ڈرا اَور اُس سے مِنّت نہ کی؟ اَور کیا یَاہوِہ نے رحم کرکے جِس عذاب کا اُن کے خِلاف اعلان کیا تھا اُسے ٹال نہ دیا؟ چنانچہ اِس شخص کو قتل کرکے ہم خُود پر ایک خطرناک عذاب لانے کو ہیں!“ \p \v 20 پھر اورِیّاہؔ بِن شمعیاہؔ جو قِریت یعریمؔ کے ایک اَور شخص نے یَاہوِہ کے نام سے نبُوّت کی تھی؛ اُس نے بھی اِس شہر اَور اِس مُلک کے خِلاف ٹھیک اَیسی ہی نبُوّت کی تھی جَیسی اَب یرمیاہؔ نے کی ہے۔ \v 21 جَب یہُویقیمؔ بادشاہ اَور اُس کے حاکموں اَور سرداروں نے اُس کا کلام سُنا، تَب بادشاہ نے اُسے قتل کرنا چاہا لیکن اورِیّاہؔ کو اُس کی خبر ہو گئی اَور وہ ڈر کے مارے مِصر کو بھاگ گیا۔ \v 22 لیکن یہُویقیمؔ بادشاہ نے الناتھانؔ بِن عکبورؔ کو چند اَور آدمیوں کے ساتھ مِصر روانہ کیا۔ \v 23 اَور وہ اورِیّاہؔ کو مِصر سے واپس لے آئے اَور اُسے یہُویقیمؔ بادشاہ کے حُضُور لے گیٔے اَور بادشاہ نے اُسے تلوار سے قتل کروا کر اُس کی لاش کو عوام کے قبرستان میں پھنکوا دیا۔ \p \v 24 لیکن، احیقامؔ بِن شافانؔ نے یرمیاہؔ کا ساتھ دیا جِس کی وجہ سے وہ قتل کئے جانے کے لیٔے عوام کے حوالہ نہ کیا گیا۔ \c 27 \s1 نبوکدنضرؔ کی غُلامی میں یہُودیؔہ \p \v 1 شاہِ یہُودیؔہ یہُویقیمؔ بِن یُوشیاہؔ کے دَورِ حُکومت کے آغاز میں یَاہوِہ کا یہ کلام یرمیاہؔ پر نازل ہُوا: \v 2 یَاہوِہ نے مُجھ سے یُوں فرمایا: ”ایک جُوا بنا کر چمڑے کے پٹّوں سے باندھ کر اُسے اَپنی گردن پر رکھ۔ \v 3 تَب اِدُوم، مُوآب، عمُّون، صُورؔ اَور صیدونؔ کے بادشاہوں کو یروشلیمؔ میں شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ کے پاس آئے ہُوئے اُن سفیروں کے ذریعہ یہ پیغام بھیج۔ \v 4 اَور اُنہیں اُن کے آقاؤں کے لیٔے یہ پیغام دے اَور کہہ، ’قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں: ”اَپنے آقاؤں سے یہ کہو: \v 5 اَپنی بڑی قُدرت اَور پھیلے ہُوئے بازو سے مَیں نے زمین اَور اُس کے لوگوں اُس پر چلنے پھرنے والے جانوروں کو بنایا اَور اُسے اَپنی مرضی سے جِس کسی کو چاہتا ہُوں دے دیتا ہُوں۔ \v 6 اَب مَیں نے تمہارے تمام مُلک اَپنے خادِم شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ کے سُپرد کر دیا ہے؛ یہاں تک کہ جنگلی جانوروں کو بھی اُس کے تابع کر دیا ہے۔ \v 7 اَور سَب قومیں اُس کی اَور اُس کے بیٹے اَور اُس کے پوتے کی خدمت کریں گی، جَب تک کہ اُس کی مملکت کا وقت نہ آ جائے؛ بعد میں تمام قومیں اَور بڑے بڑے بادشاہ اُسے اَپنے تابع کرکے اُس سے بھی اَپنی خدمت کروائیں گے۔ \p \v 8 ” ’ ”لیکن یَاہوِہ فرماتے ہیں، اگر کویٔی قوم یا سلطنت، شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ کے تابع نہ ہوگی یا اَپنی گردن اُس کے جُوئے کے نیچے نہ جُھکائے، تو میں اُس قوم کو اُس وقت تک مُتواتر تلوار، قحط اَور وَبا سے سزا دیتا رہُوں گا جَب تک کہ میں اُسے اُس کے ہاتھ سے فنا نہ کر دُوں۔ \v 9 چنانچہ تُم اَپنے نبی، غیب بینوں، تعبیر خواب گو، حاضراتیوں یا اوجھاؤں کی باتوں میں نہ آؤ، جو تُم سے کہتے ہیں، ’تُم شاہِ بابیل کی خدمت گُزاری نہ کروگے۔‘ \v 10 کیونکہ وہ تُم سے جھُوٹی نبُوّتیں کرتے ہیں، تاکہ تُمہیں تمہارے مُلک سے دُور کر دیں اَور مَیں تُمہیں جَلاوطن کر دُوں اَور تُم نِیست و نابود ہو جاؤ۔ \v 11 لیکن اگر کویٔی قوم اَپنی گردن شاہِ بابیل کے جُوئے کے نیچے جُھکائے اَور اُس کی خدمت کرے تو مَیں اُس قوم کو اُسی کے مُلک میں رہنے دُوں گا اَور وہ اُس میں کاشتکاری کرےگی اَور اُس میں آباد رہے گی، یہی یَاہوِہ کا فرمان ہے۔“ ‘ “ \p \v 12 یہی سَب باتیں مَیں نے شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ سے مُخاطِب ہوکر بَیان کیں۔ مَیں نے کہا، ”شاہِ بابیل کے جُوئے کے نیچے اَپنی گردن جُھکاؤ اَور اُس کی اَور اُس کے قوم کی خدمت کرو تو تُم زندہ رہوگے۔ \v 13 اِس کی کیا ضروُرت ہے کہ آپ اَور آپ کے لوگ تلوار، قحط اَور وَبا سے مارے جائیں جِس کا اعلان یَاہوِہ نے اُس قوم کے خِلاف کیا ہے جو شاہِ بابیل کی خدمت کرنا قبُول نہ کرےگی۔ \v 14 اِس لئے اُن جھوٹے نبیوں کی باتوں میں نہ آنا جو تُم سے کہتے ہیں، ’تُم شاہِ بابیل کی خدمت نہ کروگے،‘ کیونکہ یہ تُم سے باطِل نبُوّت کر رہے ہیں۔ \v 15 ’کیونکہ مَیں نے اُنہیں نہیں بھیجا،‘ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، ’لیکن وہ میرے نام سے باطِل نبُوّت کر رہے ہیں تاکہ میں تُمہیں جَلاوطن کر دُوں اَور تُم اُن جھوٹے نبیوں کے ساتھ نِیست و نابود ہو جاؤ۔‘ “ \p \v 16 تَب مَیں نے کاہِنوں اَور اُن سَب لوگوں سے مُخاطِب ہوکر فرمایا، ”یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: اِن نبیوں کی باتوں میں نہ آؤ جو کہتے ہیں، ’بہت جلد یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے ظروف بابیل سے یہاں واپس لایٔے جایٔیں گے۔‘ کیونکہ وہ تُم سے باطِل نبُوّت کر رہے ہیں۔ \v 17 اُن کی مت سُنو، شاہِ بابیل کی خدمت گُزاری کرو اَور زندہ رہو۔ بھلا یہ شہر کیوں ویران ہو؟ \v 18 اگر وہ نبی ہیں اَور یَاہوِہ کا کلام اُن کے پاس ہے تو وہ قادرمُطلق یَاہوِہ سے فریاد کریں کہ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں اَور شاہِ یہُودیؔہ کے محل میں اَور یروشلیمؔ میں باقی بچی ہُوئی اَشیا بابیل نہ جانے پائیں۔ \v 19 کیونکہ قادرمُطلق یَاہوِہ اِن سُتونوں، بڑے حوض، کُرسیوں اَور دُوسرے ظروف کی بابت جو اِس شہر میں باقی ہیں، یُوں فرماتے ہیں، \v 20 جنہیں شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ اُس وقت اَپنے ساتھ نہ لے جا سَکا جَب وہ شاہِ یہُودیؔہ یکونیاہؔ بِن یہُویقیمؔ کو یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے سَب اُمرا سمیت اسیر کرکے یروشلیمؔ سے بابیل کو لے گیا تھا، \v 21 ہاں، قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا، اُن ظروف کی بابت جو یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں اَور شاہِ یہُودیؔہ کے محل میں اَور یروشلیمؔ میں باقی بچے لوگ اَشیا کے متعلّق یُوں فرماتے ہیں، \v 22 ’وہ بابیل میں لے جائی جایٔیں گی؛ اَور اُس دِن تک وہیں رہیں گی جَب تک کہ میں خُود اُن کی طرف غور نہ فرماؤں،‘ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ’اُس وقت مَیں اُنہیں پھر واپس لاؤں گا اَور اِس مقام میں رکھ دُوں گا۔‘ “ \c 28 \s1 جھُوٹا نبی حننیاہؔ \p \v 1 پھر اُسی سال شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ کے دَورِ حُکومت کے اِبتدائی چوتھے سال کے پانچویں مہینے میں حننیاہؔ بِن عزُّورؔ نبی نے جو گِبعونؔ کا باشِندہ تھا، جِس نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں کاہِنوں اَور تمام لوگوں کے سامنے مُجھ سے مُخاطِب ہوکر فرمایا، \v 2 ”قادرمُطلق بنی اِسرائیل کے خُدا یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، ’مَیں نے شاہِ بابیل کا جُوا توڑ ڈالا ہے۔ \v 3 اَور دو سال کے اَندر میں یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے وہ تمام ظروف جنہیں شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ یہاں سے نکال کر بابیل لے گیا ہے اِس مقام میں واپس لاؤں گا۔ \v 4 میں شاہِ یہُودیؔہ یکونیاہؔ بِن یہُویقیمؔ کو اَور یہُودیؔہ کے دُوسرے تمام جَلاوطن لوگوں کو جو بابیل چلے گیٔے تھے،‘ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، ’اِس جگہ واپس لاؤں گا کیونکہ مَیں شاہِ بابیل کا جُوا توڑ ڈالوں گا۔‘ “ \p \v 5 تَب یرمیاہؔ نبی نے کاہِنوں اَور سَب لوگوں کی مَوجُودگی میں جو یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں کھڑے تھے، حننیاہؔ نبی سے فرمایا، \v 6 یرمیاہؔ نبی نے کہا، ”ہاں، آمین! یَاہوِہ اَیسا ہی کریں؛ کاش جو باتیں تُم نے نبُوّت کرکے کہی ہیں اُسے یَاہوِہ پُورا کریں کہ بیت المُقدّس کے ظروف اَور تمام جَلاوطن لوگ بابیل سے یہاں واپس آ جائیں۔ \v 7 تو بھی جو باتیں مَیں تمہارے اَور سَب لوگوں کے سامنے کہتا ہُوں اُنہیں سُن، \v 8 اِبتدا ہی سے اُن نبیوں نے جو تُم سے اَور مُجھ سے پہلے گزر چُکے ہیں، اکثر مُلکوں اَور بڑی بڑی سلطنتوں کے خِلاف جنگ اَور بَلا اَور وَبا کی نبُوّت کی ہیں۔ \v 9 لیکن جو نبی سلامتی کی نبُوّت کرتا ہے اَور جَب اُس کی نبُوّتیں پُوری ہو جایٔیں تبھی مَعلُوم ہوگا کہ وہ حقیقت میں یَاہوِہ کا بھیجا ہُوا نبی ہے۔“ \p \v 10 تَب حننیاہؔ نبی نے یرمیاہؔ نبی کی گردن پر سے جُوا اُتارا اَور اُسے توڑ ڈالا۔ \v 11 اَور حننیاہؔ نے سَب لوگوں کے سامنے فرمایا، ”یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، ’اِسی طرح میں دو سال کے اَندر شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ کا جُوا تمام قوموں کی گردن پر سے اُتار کر توڑ ڈالوں گا۔‘ “ تَب یرمیاہؔ نبی نے اَپنی راہ لی۔ \p \v 12 حننیاہؔ نبی کے یرمیاہؔ نبی کی گردن پر کا جُوا اُتار کر توڑنے کے کچھ ہی عرصہ کے بعد یَاہوِہ کا کلام یرمیاہؔ نبی پر نازل ہُوا، \v 13 ”جاؤ اَور حننیاہؔ سے مُخاطِب ہو کہ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، ’تُم نے لکڑی کا جُوا تو توڑ دیا ہے لیکن اَیسا کرکے تُم نے اُس کے بدلے لوہے کا جُوا بنا دیا ہے۔ \v 14 قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، میں اِن تمام قوموں کی گردن پر لوہے کا جُوا رکھوں گا تاکہ وہ شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ کی خدمت کریں اَور وہ یقیناً اُس کی خدمت کریں گی۔ میں تو اُسے جنگلی جانوروں پر بھی اِختیار دے چُکا ہُوں۔‘ “ \p \v 15 تَب یرمیاہؔ نبی نے حننیاہؔ سے مُخاطِب ہوکر فرمایا، ”سُن اَے حننیاہؔ! یَاہوِہ نے تُمہیں نہیں بھیجا، تَو بھی تُم نے اِس قوم کو جھُوٹا اِعتماد کرنے پر اُکسایا۔ \v 16 اِس لیٔے یَاہوِہ فرماتے ہیں، ’میں تُمہیں رُوئے زمین پر سے مٹا دُوں گا۔ تُو اِسی سال مَر جائے گا کیونکہ تُونے یَاہوِہ کے خِلاف فتنہ اَنگیز باتیں کہی ہیں۔‘ “ \p \v 17 چنانچہ اُسی سال کے ساتویں مہینے میں حننیاہؔ نبی مَر گیا۔ \c 29 \s1 جَلاوطنوں کے نام خط \p \v 1 یہ اُس خط کا مضمون ہے جسے یرمیاہؔ نبی نے اُن جَلاوطن لوگوں میں سے بچے ہُوئے اُن بُزرگوں، کاہِنوں، نبیوں اَور تمام لوگوں کو بھیجا تھا جنہیں نبوکدنضرؔ یروشلیمؔ سے جَلاوطن کرکے بابیل لے گیا تھا۔ \v 2 یہ خط شاہِ یکونیاہؔ اَور اُس کی مادرِ ملِکہ، شاہی درباری حاکموں، یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے اُمرا، کاریگروں اَور فنکاروں کے جَلاوطن ہوکر یروشلیمؔ سے چلے جانے کے بعد بھیجا گیا تھا۔ \v 3 یرمیاہؔ نبی نے یہ خط العاسہؔ بِن شافانؔ اَور گمریاہؔ بِن خِلقیاہؔ کے سُپرد کیا جنہیں شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ نے بابیل کے شاہ نبوکدنضرؔ کے پاس اِن لفظوں میں بھیجا تھا، \pm \v 4 قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا اُن تمام لوگوں سے جو یروشلیمؔ سے بابیل میں جَلاوطن ہیں، یُوں فرماتے ہیں، \v 5 ”تُم مکانات تعمیر کرو اَور اُس میں بس جاؤ، باغ لگاؤ اَور اُن کی پیداوار کھاؤ۔ \v 6 شادی کرو تاکہ تمہارے یہاں بیٹے اَور بیٹیاں پیدا ہوں۔ اَپنے بیٹوں کے لیٔے بیویاں تلاش کرو اَور اَپنی بیٹیوں کی شادی کرو تاکہ اُن کے بھی بیٹے اَور بیٹیاں پیدا ہوں۔ وہاں تعداد میں کم نہیں بَلکہ اِضافہ کرتے جاؤ۔ \v 7 اَور اُس شہر کی اَمن اَور خُوشحالی چاہو جہاں مَیں نے تُمہیں جَلاوطن کیا ہے۔ اَور اُس کے لیٔے یَاہوِہ سے دعا کرو کیونکہ اگر وہاں خُوشحالی رہے گی تو تُم بھی خُوشحال رہوگے۔“ \v 8 ہاں، قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں: ”وہ نبی اَور غیب بین جو تمہارے درمیان ہیں تُمہیں گُمراہ نہ کریں۔ اَور اَپنے اُن خواب بینوں کی نہ سُنو، جنہیں وہ تمہارے ہی کہنے سے دیکھتے ہیں۔ \v 9 کیونکہ وہ میرے نام سے تمہارے درمیان باطِل نبُوّت کرتے ہیں۔ مَیں نے اُنہیں نہیں بھیجا ہے،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں۔ \pm \v 10 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ”جَب بابیل میں ستّر بَرس گزر جائیں گے، تَب مَیں تمہاری خبر لُوں گا اَور تُمہیں اِس جگہ واپس لانے کا اَپنا پُرفضل وعدہ پُورا کروں گا۔ \v 11 کیونکہ مَیں تمہارے حق میں اَپنے مقصد کو جانتا ہُوں،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”وہ تمہاری خُوشحالی کے ہیں، تمہارے نُقصان کے نہیں ہیں، میرے پاس تمہارے حق میں اُمّید اَور مُستقبِل دینے کے منصُوبے ہیں۔ \v 12 تَب تُم میرا نام لے کر مُجھے پُکارو گے اَور میرے پاس آکر مُجھ سے دعا کروگے اَور مَیں تمہاری سُنوں گا۔ \v 13 تُم مُجھے ڈھونڈوگے اَور پاؤگے بھی جَب تُم مُجھے اَپنے پُورے دِل سے ڈھونڈوگے۔ \v 14 مَیں تُمہیں مِل جاؤں گا،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، ”اَور میں تُمہیں اسیری سے نکال کر واپس لے آؤں گا؛ اَور تُمہیں اُن تمام قوموں اَور جگہوں میں سے جہاں تُمہیں جَلاوطن کیا گیا تھا جمع کروں گا،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، ”اَور اُس جگہ واپس لاؤں گا جہاں سے مَیں نے تُمہیں قَیدی بنا کر جَلاوطن کیا تھا۔“ \pm \v 15 تُم کہتے ہو، ”یَاہوِہ نے ہمارے لیٔے بابیل میں نبی برپا کئے ہیں،“ \v 16 لیکن یَاہوِہ اُس بادشاہ کی بابت یُوں فرماتے ہیں، جو داویؔد کے تخت پر تخت نشین ہے اَور اُن سَب لوگوں کے متعلّق جو اِس شہر میں رہتے ہیں یعنی تمہارے ہم وطن بھائیوں کے بارے میں جو تمہارے ساتھ جَلاوطن نہ ہُوئے تھے، \v 17 سُنو، قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ”میں اُن کے خِلاف تلوار، قحط اَور وَبا بھیجوں گا اَور مَیں اُنہیں ردّی اَنجیروں کی مانند بنا دُوں گا جو اِتنے خَراب ہونے کی وجہ سے کھائے نہیں جا سکتے۔ \v 18 میں تلوار، قحط اَور وَبا سے اُن کا تعاقب کروں گا اَور دُنیا کی تمام سلطنتوں کے درمیان حقیر بنا دُوں گا تاکہ وہ اُن قوموں میں جہاں میں اُنہیں پراگندہ کروں گا؛ لعنت، نفرت اَور ملامت کا باعث ہوں گے۔ \v 19 کیونکہ اُنہُوں نے میرے اُس کلام پر غور نہیں کیا،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، ”جو مَیں نے اَپنے خادِموں اَور نبیوں کے ذریعہ بار بار اُن تک پہُنچایا تھا، لیکن تُم جَلاوطنوں نے نہ سُنا۔“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \pm \v 20 اِس لیٔے اَے تمام جَلاوطنوں، جنہیں مَیں نے یروشلیمؔ سے بابیل روانہ کیا ہے، تُم یَاہوِہ کا کلام سُنو۔ \v 21 قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا احابؔ بِن قولایاہؔ اَور صِدقیاہؔ بِن معسیاہؔ کے متعلّق جو میرا نام لے کر: تمہارے درمیان باطِل نبُوّت کرتے ہیں، یُوں فرماتے ہیں سُنو، ”میں اُنہیں شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ کے حوالہ کر دُوں گا اَور وہ اُنہیں تمہاری آنکھوں کے سامنے قتل کر دے گا۔ \v 22 اَور یہُودیؔہ کے تمام جَلاوطن لوگ جو بابیل میں رہتے ہیں، اُن کی وجہ سے لعنت کے طور پر یہ مثل فرمایا کریں گے: ’یَاہوِہ تمہارے ساتھ صِدقیاہؔ اَور احابؔ جَیسا سلُوک کرے جنہیں شاہِ بابیل نے آگ میں جَلا دیا تھا۔‘ \v 23 کیونکہ اُنہُوں نے بنی اِسرائیل میں نہایت شرمناک کام کئے، اُنہُوں نے اَپنے پڑوسیوں کی بیویوں کے ساتھ زنا کیا اَور میرا نام لے کر جھُوٹی باتیں کہیں جِن کی مَیں نے اُنہیں اِجازت نہ دی تھی۔ میں یہ جانتا ہُوں اَور اِس بات کا گواہ ہُوں،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں۔ \s1 شمعیاہؔ کے نام پیغام \p \v 24 نحلامی شمعیاہؔ سے تُم یُوں کہنا، \v 25 ”قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، اِس لئے کہ تُم نے اَپنے ہی نام سے یروشلیمؔ کے باشِندوں کے نام اَور صفنیاہؔ بِن معسیاہؔ کاہِنؔ اَور دُوسرے تمام کاہِنوں کو خُطوط بھیجے ہیں۔ جِن میں یہ لِکھا گیا تھا، \v 26 ’یَاہوِہ نے تُمہیں یہویادعؔ کی جگہ کاہِنؔ مُقرّر کیا ہے تاکہ آپ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے ناظِم ہوں اَور ہر ایک اُس پاگل شخص کو جو نبُوّت کا دعویٰ کرتا ہے اُسے قَیدخانہ میں ڈال کر اُس کے پیروں میں بیڑیاں اُس کی گردن میں لوہے کی زنجیریں ڈالے۔ \v 27 پھر آپ نے عناتوت کے یرمیاہؔ کی تنبیہ کیوں نہ کی جو آپ کے درمیان نبُوّت کا دعویٰ کرتا ہے؟ \v 28 اُس نے ہمیں بابیل میں یہ پیغام بھیجا ہے کہ یہ عرصہ کافی لمبا ہوگا۔ چنانچہ مکانات تعمیر کرو اَور بس جاؤ؛ نباتات لگاؤ اَور اُن کی پیداوار کھاؤ۔‘ “ \p \v 29 صفنیاہؔ کاہِنؔ نے وہ خط یرمیاہؔ نبی کو پڑھ کر سُنایا۔ \v 30 تَب یَاہوِہ کا کلام یرمیاہؔ پر نازل ہُوا: \v 31 ”تمام جَلاوطن لوگوں کو یہ پیغام بھیج، ’نحلامی شمعیاہؔ کے متعلّق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، چونکہ شمعیاہؔ نے تُم سے نبُوّت کی حالانکہ مَیں نے اُسے نہیں بھیجا اَور اُس نے تُمہیں جھُوٹ پر یقین کرنے کو اُکسایا ہے، \v 32 اِس لیٔے یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، میں یقیناً نحلامی شمعیاہؔ اَور اُس کی نَسل کو سزا دُوں گا۔ اِس قوم میں اُس کا کویٔی بشر نہ بچے گا نہ وہ اُن بھلے کاموں دیکھ پایٔےگا جو میں اَپنی قوم کے لیٔے کروں گا کیونکہ اُس نے میرے خِلاف بغاوت کا اعلان کیا ہے۔‘ “ \c 30 \s1 بنی اِسرائیل کی بحالی \p \v 1 یہ وہ کلام ہے جو یَاہوِہ کی طرف سے یرمیاہؔ نبی پر نازل ہُوا: \v 2 ”یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: ’جو کلام مَیں نے تُم سے کیا وہ سَب ایک کِتاب میں لِکھ لے۔ \v 3 کیونکہ وہ دِن آ رہے ہیں،‘ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ’جَب مَیں اَپنی قوم بنی اِسرائیل اَور بنی یہُوداہؔ کو اسیری میں سے واپس لاؤں گا اَور یَاہوِہ فرماتے ہیں کہ مَیں اُنہیں اُس مُلک میں آباد کروں گا،‘ جسے مَیں نے اُن کے آباؤاَجداد کو دیا تھا۔“ \p \v 4 جو باتیں یَاہوِہ نے بنی اِسرائیل اَور بنی یہُوداہؔ کے متعلّق کہیں، وہ اِس طرح ہیں، \v 5 ”یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ” ’بڑی خوفناک چیخیں سُنایٔی دے رہی ہیں، \q2 دہشت کی چیخیں، سلامتی کی نہیں۔ \q1 \v 6 دریافت کرو اَور دیکھو، \q2 کیا مَرد بچّے پیدا کر سکتا ہے؟ \q1 پھر کیا وجہ ہے جو میں ہر قوی مَرد کو زچّہ کی مانند \q2 اَپنے ہاتھ پیٹ پر رکھے ہُوئے پاتا ہُوں، \q2 اَور زچّہ کی مانند ہر چہرہ زرد ہو گیا ہے؟ \q1 \v 7 افسوس، وہ دِن کس قدر ہولناک ہوگا! \q2 اُس کی مثال ہی نہیں۔ \q1 وہ یعقوب کے لیٔے مُصیبت کا وقت ہوگا، \q2 لیکن وہ اُس سے رِہائی پایٔےگا۔ \b \q1 \v 8 ” ’اُس وقت،‘ قادرمُطلق یَاہوِہ\f + \fr 30‏:8 \fr*\fq قادرمُطلق یَاہوِہ \fq*\ft عِبرانی میں یَاہوِہ سباؤتھ یعنی لشکروں کے یَاہوِہ\ft*\f* فرماتے ہیں، \q2 ’مَیں اُس کا جُوا تمہاری گردن پر سے توڑ ڈالوں گا \q1 اَور تمہارے بندھن کھول دُوں گا؛ \q2 اَور پھر پردیسی تُمہیں اَپنا غُلام نہیں بنائیں گے۔ \q1 \v 9 بَلکہ وہ یَاہوِہ اَپنے خُدا \q2 اَور اَپنے بادشاہ داویؔد کی خدمت کریں گے، \q2 جسے میں اُن پر حُکومت کرنے کے لیٔے برپا کروں گا۔ \b \q1 \v 10 ” ’اِس لیٔے اَے میرے خادِم یعقوب، خوف نہ کر؛ \q2 اَے بنی اِسرائیل، گھبرا مت،‘ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 ’یقیناً تُم چاہے کتنی بھی دُور کیوں نہ رہو، \q2 میں تُمہیں اَور تمہاری اَولاد کو جَلاوطنی کے مُلک سے رِہائی بخشوں گا۔ \q1 تَب یعقوب لَوٹ کر پھر چَین اَور آرام سے رہے گا، \q2 اَور کویٔی اُسے ڈرانے نہ پایٔےگا۔ \q1 \v 11 کیونکہ مَیں تمہارے ساتھ ہُوں اَور تُمہیں بچاؤں گا،‘ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، \q1 ’حالانکہ میں اُن قوموں کا مُکمّل طور پر خاتِمہ کر دُوں گا \q2 جِن میں تُمہیں پراگندہ کیا تھا، \q2 لیکن مَیں تُمہیں مُکمّل طور پر ختم نہ کروں گا۔ \q1 بَلکہ مُناسب تنبیہ کروں گا؛ \q2 میں تُمہیں ہرگز بے سزا نہ چھوڑوں گا۔‘ \p \v 12 ”کیونکہ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ” ’تمہارا زخم لاعلاج ہے، \q2 اَور تمہاری چوٹ گہری اَور سخت دردناک ہیں۔ \q1 \v 13 تمہارا مُقدّمہ لڑنے والا کوئی نہیں، \q2 نہ کوئی تمہارے گھاؤ پر مرہم پٹّی باندھے، \q2 اَور نہ کوئی شفا بخش دَوا تُمہیں شفایاب کر سکتی ہے۔ \q1 \v 14 تمہارے تمام اِتّحادی رفیق تُمہیں بھُول گیٔے؛ \q2 اَب اُنہیں تمہاری پروا نہیں۔ \q1 حقیقت میں مَیں نے تُمہیں دُشمن کی مانند زخمی کیا \q2 اَور ایک ظالِم کی مانند سزا دی، \q1 کیونکہ تمہارا جُرم بڑا سنگین تھا \q2 اَور تمہارے گُناہ بے شُمار تھے۔ \q1 \v 15 تُم اَپنے زخموں کے لیٔے کیوں روتے ہو، \q2 کیونکہ تمہارا درد لاعلاج ہے؟ \q1 تمہارے سنگین جُرم اَور تمہارے گُناہوں کی کثرت کے باعث \q2 مَیں نے تمہارے ساتھ اَیسا سلُوک کیا۔ \b \q1 \v 16 ” ’لیکن جتنے تُمہیں نگل رہے ہیں وہ آپ ہی نگلے جایٔیں گے؛ \q2 اَور تمہارے سبھی دُشمن جَلاوطن ہوں گے۔ \q1 جو تُمہیں لُوٹتے ہیں وہ خُود لُوٹے جایٔیں گے؛ \q2 اَورجو تُمہیں غارت کرتے ہیں خُود غارت ہو جایٔیں گے۔ \q1 \v 17 لیکن مَیں تُمہیں شفا بخشوں گا، \q2 اَور تمہارے زخم بھر دُوں گا،‘ یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q1 ’کیونکہ تُو اَے صِیّونؔ، ناکارہ کہلاتی ہے،‘ \q2 جِس کی کویٔی پرواہ نہیں کرتا۔ \p \v 18 ”یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ” ’دیکھو، مَیں یعقوب کی قِیام گاہوں کی اسیری کو بحال کروں گا، \q2 اَور اُس کے مَسکنوں پر میری رحمت ہوگی؛ \q1 اَور اُس کے کھنڈروں پر دوبارہ شہر کی تعمیر کی جائے گی، \q2 اَور محل اَپنے صحیح مقام پر آباد ہوگا۔ \q1 \v 19 تَب اُن میں سے شُکر گزاری کے نغمہ \q2 اَور خُوشی کی آواز سُنایٔی دیں گے، \q1 اَور مَیں اَپنے قوم کی تعداد کم نہیں، \q2 بَلکہ اُس میں اِضافہ کروں گا، \q1 اَور اُنہیں عزّت بخشوں گا، \q2 اَور وہ ذلیل نہ ہوں گے۔ \q1 \v 20 اُن کی اَولاد پہلے جَیسی ہوں گی، \q2 اَور اُن کی جماعت میرے حُضُور قائِم ہوگی؛ \q2 اَور جتنے اُن پر ظُلم کرتے ہیں، میں اُنہیں سزا دُوں گا۔ \q1 \v 21 اَور اُن کے اُمرا اُنہیں میں سے ایک ہوں گے؛ \q2 اَور اُن کے حاکم بھی اُن ہی میں سے اُٹھ کھڑے ہوں گے۔ \q1 میں اُنہیں قربت بخشوں گا اَور وہ میرے نزدیک آئیں گے، \q2 اَیسا کون ہے جو خُود بخُود \q2 میرے نزدیک آنے کی جُرأت کرے؟‘ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہیں۔ \q1 \v 22 ’چنانچہ تُم میری قوم ہوگے، \q2 اَور مَیں تمہارا خُدا ہُوں گا۔‘ “ \b \q1 \v 23 دیکھو، یَاہوِہ کے قہر کا طُوفان \q2 بھڑک اُٹھے گا، \q1 جو نہایت تیز آندھی کی شکل میں \q2 بدکاروں کے سَروں پر ٹوٹ پڑےگا۔ \q1 \v 24 جَب تک یَاہوِہ اَپنے دِل کے منصُوبے کو پُورا نہ کر لیں، \q2 تَب تک یَاہوِہ کا قہر شدید نہ ٹلےگا۔ \q1 آنے والے دِنوں میں \q2 تُم اِسے سمجھوگے۔ \c 31 \p \v 1 ”اُس وقت،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”میں بنی اِسرائیل کے تمام گھرانوں کا خُدا ہُوں گا اَور وہ میری قوم ہوں گے۔“ \p \v 2 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”جو لوگ تلوار کے وار سے بچ نکلیں گے \q2 اُن پر بیابان میں بھی فضل ہوگا؛ \q2 کیونکہ مَیں بنی اِسرائیل کو آرام دینے کے لیٔے آؤں گا۔“ \p \v 3 کچھ عرصہ پہلے یَاہوِہ نے بنی اِسرائیل سے فرمایا تھا: \q1 ”مَیں نے تُم سے اَبدی مَحَبّت رکھی؛ \q2 اِس لئے مَیں نے تُم پر اَپنی شفقت بنائے رکھی۔ \q1 \v 4 اَے کنواری بنی اِسرائیل، میں تُمہیں دوبارہ تعمیر کروں گا، \q2 اَور تُو تعمیر کی جائے گی۔ \q1 تُو پھر اَپنی دف اُٹھاکر آراستہ ہوگی \q2 اَور خُوشی منانے والوں کے ساتھ رقص کرنے کو نکل پڑےگی۔ \q1 \v 5 تُو پھر سامریہؔ کی پہاڑیوں پر \q2 انگوری باغ لگائے گی؛ \q1 کِسان اُنہیں لگائیں گے \q2 اَور اُن کا پھل شوق سے کھایٔیں گے۔ \q1 \v 6 کیونکہ ایک دِن اَیسا بھی آئے گا جَب اِفرائیمؔ کی پہاڑیوں پر \q2 پہرےدار پُکاریں گے، \q1 ’آؤ، ہم یَاہوِہ اَپنے خُدا کے پاس، \q2 صِیّونؔ کو چلیں۔‘ “ \p \v 7 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”یعقوب کے لیٔے خُوشی سے گاؤ؛ \q2 اَور قوموں کے سرتاج کے لیٔے للکارو؛ \q1 اُونچی آواز میں حَمد کرو اَور اعلان کرو، \q2 ’اَے یَاہوِہ اَپنی قوم کے باقی بچے ہُوئے لوگوں کا \q2 یعنی بنی اِسرائیل کو نَجات بخشیں۔‘ \q1 \v 8 دیکھو، مَیں اُنہیں شمالی مُلک سے واپس لے آؤں گا \q2 اَور زمین کی اِنتہا سے اُنہیں جمع کروں گا؛ \q1 اَور اُن میں اَندھے، لنگڑے، \q2 حاملہ اَور زچّہ کی درد میں مُبتلا عورتیں بھی شامل ہوں گی؛ \q2 ایک بڑا مجمع یہاں لَوٹ آئے گا۔ \q1 \v 9 وہ آنسُو بہاتے ہُوئے آئیں گے؛ \q2 جَب مَیں اُنہیں واپس لاؤں گا تو وہ دعا کرتے ہُوئے آئیں گے۔ \q1 میں اُنہیں پانی کے دریاؤں کے کنارے کنارے \q2 اَور ہموار راستہ سے لاؤں گا جہاں وہ ٹھوکر نہ کھایٔیں گے، \q1 کیونکہ مَیں بنی اِسرائیل کا باپ ہُوں، \q2 اَور اِفرائیمؔ میرا پہلوٹھا بیٹا ہے۔ \b \q1 \v 10 ”اَے مُختلف قوموں! یَاہوِہ کا کلام سُنو؛ \q2 اَور دُور کے جزیروں میں اُن کی مُنادی کرتے ہُوئے اعلان کرو، \q1 ’جنہوں نے بنی اِسرائیل کو پراگندہ کیا وُہی اُسے جمع بھی کریں گے \q2 اَور چرواہے کی مانند اَپنے گلّہ کی نگہبانی کریں گے۔‘ \q1 \v 11 کیونکہ یَاہوِہ یعقوب کا فدیہ اَدا کریں گے \q2 اَور اُنہیں اُن سے بھی زورآور لوگوں کے ہاتھوں سے رِہائی بخشیں گے۔ \q1 \v 12 وہ آکر صِیّونؔ کی پہاڑیوں پر خُوشی سے للکاریں گے؛ \q2 اَور یَاہوِہ کی نِعمتیں پا کر مسرُور ہوں گے۔ \q1 یعنی اناج، نئی مَے، تیل، \q2 اَور گائے بَیل اَور بھیڑ بکریوں کے بچّے۔ \q1 وہ ایک سیراب باغ کی مانند ہوں گے، \q2 اَور پھر کبھی غمزدہ نہ ہوں گے۔ \q1 \v 13 تَب جَوان خواتین رقص کریں گی اَور شادمان ہوں گی، \q2 اَور جَوان اَور ضعیف دونوں ایک ساتھ خُوشی منائیں گے۔ \q1 کیونکہ مَیں اُن کے ماتم کو خُوشی میں تبدیل کر دُوں گا؛ \q2 اَور اُنہیں غم کی بجائے سکون اَور شادمانی بخشوں گا۔ \q1 \v 14 میں کاہِنوں کی جان کو اِفراط سے مطمئن کروں گا، \q2 اَور میری قوم میری عُمدہ نِعمتوں سے سَیر ہوگی،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \p \v 15 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”رامہؔ شہر میں ایک آواز سُنایٔی دیتی ہے \q2 شدید رونے اَور ماتم کی، \q1 راخلؔ اَپنے بچّوں کے لیٔے رو رہی ہے \q2 اَور تسلّی قبُول نہیں کر رہی، \q2 کیونکہ وہ ہلاک ہو چُکے ہیں۔“ \p \v 16 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”اَپنی رونے کی آواز کو روک \q2 اَور اَپنی آنکھوں کو آنسُو بہانے سے باز رکھ، \q1 کیونکہ تُو اَپنی محنت کا اجر پایٔے گی،“ \q2 یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q2 ”وہ دُشمن کے مُلک سے واپس آئیں گے۔ \q1 \v 17 اِس لیٔے تمہارا مُستقبِل پُر اُمّید ہے،“ \q2 یَاہوِہ فرماتے ہیں۔ \q2 ”تمہارے بچّے اَپنے ہی مُلک میں لَوٹ آئیں گے۔ \b \q1 \v 18 ”مَیں نے اِفرائیمؔ کو واقعی یُوں ماتم کرتے ہُوئے سُنا ہے، \q2 ’آپ نے مُجھے ایک اودھم مچانے والے بچھڑے کی مانند تنبیہ دی، \q2 اَور مَیں نے اِس سے سبق سیکھا ہے۔ \q1 مُجھے بحال کریں اَور مَیں لَوٹ آؤں گا، \q2 کیونکہ آپ یَاہوِہ میرے خُدا ہیں۔ \q1 \v 19 بھٹک جانے کے بعد، \q2 مَیں نے تَوبہ کی؛ \q1 اَور جَب مَیں سمجھ گیا، \q2 تو مَیں نے اَپنی چھاتی پیٹی۔ \q1 میں شرمندہ اَور پشیمان ہُوا \q2 کیونکہ مَیں نے اَپنی جَوانی کی ملامت اُٹھائی تھی۔‘ \q1 \v 20 کیا اِفرائیمؔ میرا پیارا بیٹا نہیں ہے؟ \q2 کیا وہ میرا پسندیدہ فرزند نہیں ہے؟ \q1 حالانکہ میں اکثر اُس کے خِلاف بولتا ہُوں، \q2 پھر بھی اُسے پُورے دِل سے یاد کرتا ہُوں۔ \q1 اِس لیٔے میرا دِل اُس کے لیٔے بیتاب رہتاہے؛ \q2 اِس لئے میرا دِل اُس کے لئے شفقت سے بھرا ہُواہے۔“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \b \q1 \v 21 ”راستہ پر آمدورفت کے سنگِ نِشان کھڑے کرو؛ \q2 اَور سمت بتانے والا سُتون نصب کر۔ \q1 جو راستہ تُمہیں اِختیار کرناہے، \q2 اُس شاہراہ کا جائزہ لو۔ \q1 اَے کنواری اِسرائیل، لَوٹ آ، \q2 اَپنے شہروں کو لَوٹ آ۔ \q1 \v 22 اَے بےوفا بیٹی اِسرائیل، \q2 تو کب تک بھٹکتی رہے گی؟ \q1 یَاہوِہ زمین پر نئی چیز پیدا کریں گے۔ \q2 یعنی سفر میں عورتیں تمام مَردوں کی حِفاظت کریں گی۔“ \p \v 23 قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں: ”جَب مَیں اُنہیں اسیری سے واپس لاؤں گا، تَب یہُوداہؔ اَور اُن کے شہروں کے باشِندوں کے لبوں پر پھر سے یہ برکت کے کلمے نکلیں گے: ’اَے صداقت کے مَسکن اَور اَے مُقدّس پہاڑ! یَاہوِہ تُمہیں برکت دیں۔‘ \v 24 یہُودیؔہ اَور اُس کے تمام شہروں کے باشِندے، کِسان اَور چرواہے بھی مع ریوڑوں کے ایک ساتھ جمع ہوکر بس جایٔیں گے۔ \v 25 کیونکہ مَیں تھکے ہوؤں کو تازگی بخشوں گا اَور بھُوک سے کمزوروں کو سیر کروں گا۔“ \p \v 26 تَب مَیں نے بیدار ہوکر آنکھیں کھولیں اَور مَیں نے چاروں طرف نگاہ کی۔ میری نیند مُجھے میٹھی لگی۔ \p \v 27 ”وہ دِن آ رہے ہیں،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”جَب مَیں مُلکِ اِسرائیل اَور مُلکِ یہُودیؔہ کے گھرانوں میں اِنسانوں اَور حَیوانوں دونوں کے بچّوں کو بہت بڑھاؤں گا۔ \v 28 جِس طرح میں اُن کو اُکھاڑنے، ڈھانے گرانے، تباہ کرنے اَور مُصیبت لانے کے لیٔے اُن کی گھات میں تھا، اُسی طرح سے اَب مَیں اُن کو اَپنی نِگرانی میں لگاؤں گا اَور بڑھاؤں گا،“ یَاہوِہ کا یہ فرمان ہے۔ \v 29 ”اُن دِنوں میں لوگ پھر یُوں نہ کہیں گے، \q1 ’آباؤاَجداد نے کچّے انگور کھائے، \q2 اَور اَولاد کے دانت کھٹّے ہو گئے۔‘ \m \v 30 بَلکہ ہر شخص اَپنے ہی گُناہ کے باعث مَرے گا؛ اَورجو کویٔی کچّے انگور کھائے گا اُسی کے دانت کھٹّے ہوں گے۔ \q1 \v 31 ”دیکھو! وہ دِن آ رہے ہیں،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q2 ”جَب مَیں بنی اِسرائیل \q1 اَور بنی یہُوداہؔ کے ساتھ \q2 ایک نیا عہد باندھوں گا۔ \q1 \v 32 جو اُس عہد کی مانند نہ ہوگا \q2 جو مَیں نے اُن کے آباؤاَجداد کے ساتھ، \q1 اُس وقت باندھا تھا، \q2 جَب مَیں نے اُن کا ہاتھ پکڑکر، \q1 اُنہیں مِصر سے باہر نکالا تھا، \q2 کیونکہ اُنہُوں نے میرے اُس عہد کو توڑ ڈالا تھا، \q2 حالانکہ میں اُن کا شوہر تھا،“ \q2 یہی یَاہوِہ کا کلام ہے۔ \q1 \v 33 ”جو عہد مَیں بنی اِسرائیل کے ساتھ، \q2 اُن دِنوں کے بعد باندھوں گا وہ یہ ہے،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں۔ \q1 ”مَیں اَپنے آئین اُن کے ذہنوں پر نقش کر دُوں گا \q2 اَور اُن کے دِلوں میں ڈالُوں گا۔ \q1 مَیں اُن کا خُدا ہوں گا، \q2 اَور وہ میری اُمّت ہوں گے۔ \q1 \v 34 اَور ہر شخص اَپنے ہمسایہ کو \q2 یا اَپنے بھایٔی کو یہ تعلیم نہ دے گا، ’تُم یَاہوِہ کو پہچانو،‘ \q1 کیونکہ وہ سَب مُجھے نزدیکی سے جان لیں گے، \q2 چُھوٹے سے لے کر بڑے تک،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے \q1 ”اِس لیٔے کہ مَیں اُن کی بدکاریوں کو مُعاف کر دُوں گا، \q2 اَور اُن کے گُناہوں کو پھر کبھی یاد نہ کروں گا۔“ \p \v 35 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، \q1 جِس نے دِن میں رَوشنی دینے کے لیٔے \q2 سُورج کو مُقرّر کیا، \q1 اَور رات میں رَوشنی دینے کے لیٔے \q2 چاند اَور سِتاروں کو حُکم دیا، \q1 جو سمُندر کو موجزن کرتے ہیں \q2 تاکہ اُس کی لہریں شور مچائیں۔ \q2 جِن کا نام قادرمُطلق یَاہوِہ ہے: \q1 \v 36 ”اگرچہ یہ قوانین میرے سامنے سے ٹل جائیں،“ \q2 وُہی یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q1 ”تبھی بنی اِسرائیل کی نَسل بھی موقُوف ہو جائے گی، \q2 اَور پھر کبھی بھی ایک قوم کی طرح وُجُود میں قائِم نہ رہ سکے گی۔“ \p \v 37 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”اگر کوئی اُوپر آسمان کی پیمائش کر سکے، \q2 اَور نیچے زمین کی بُنیاد کا سُراغ لگا سکے \q1 تو میں بھی بنی اِسرائیل کو \q2 اُن کے اعمال کے باعث ردّ کر دُوں گا۔“ \q2 یہ یَاہوِہ فرماتے ہیں۔ \p \v 38 ”وہ دِن آ رہے ہیں،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”جَب یہ شہر حَنن ایل کے بُرج سے لے کر کونے کے پھاٹک تک میرے لیٔے پھر سے تعمیر کیا جائے گا۔ \v 39 پیمائشی جریب یعنی رسّی وہاں سے سیدھی کوہِ گاریبؔ پر سے ہوتی ہُوئی گوعاہؔ کی طرف مُڑ جائے گی۔ \v 40 اَور تمام وادی جہاں لاشیں اَور راکھ پھینکی جاتی ہے اَور قِدرُونؔ کی وادی تک سَب کھیت، اَور مشرق کی جانِب سے گھوڑے پھاٹک کے کونے تک یَاہوِہ کے لیٔے مُقدّس ہوں گے۔ اَور پھر کبھی یہ شہر اَبد تک نہ تو گرایا جائے گا اَور نہ تباہ کیا جائے گا۔“ \c 32 \s1 یرمیاہؔ کا کھیت خریدنا \p \v 1 شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ کے دَورِ حُکومت کے دسویں بَرس جو نبوکدنضرؔ کے حُکومت کا اٹھّارہواں سال تھا، یَاہوِہ کا یہ کلام یرمیاہؔ پر نازل ہُوا \v 2 اُس وقت شاہِ بابیل کی فَوج نے یروشلیمؔ کو گھیر رکھا تھا اَور یرمیاہؔ نبی یہُودیؔہ کے شاہی محل کے قَیدخانہ کے صحن میں بند تھا۔ \p \v 3 شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ نے اُسے وہاں یہ کہہ کر قَید کرکے رکھا تھا، ”تُم اِس طرح سے نبُوّت کیوں کرتے ہو؟ تُم کہتے ہو ’یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، مَیں یہ شہر شاہِ بابیل کے حوالہ کرنے کو ہُوں اَور وہ اُس پر قبضہ کر لے گا۔ \v 4 اَور شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ کَسدیوں کے ہاتھوں سے بچ نہ سکےگا بَلکہ یقیناً شاہِ بابیل کے حوالہ کیا جائے گا اَور دونوں رُوبرو بات چیت کریں گے اَور ایک دُوسرے کو مُنہ در مُنہ اَپنی آنکھوں سے دیکھیں گے۔ \v 5 نبوکدنضرؔ صِدقیاہؔ کو بابیل لے جائے گا اَور جَب تک میں کویٔی حُکم نہ دُوں وہ وہیں رہے گا؛ یَاہوِہ فرماتے ہیں، اگر تُم کَسدیوں سے جنگ کروگے تو ہرگز کامیاب نہ ہوگے۔‘ “ \p \v 6 یرمیاہؔ نے فرمایا، ”یَاہوِہ کا کلام مُجھ پر نازل ہُوا، \v 7 تمہارے چچا شلُّومؔ کا بیٹا حَنامیلؔ تمہارے پاس آکر یہ کہے گا کہ میرا کھیت جو عناتوت میں ہے اَپنے لیٔے خرید لے کیونکہ قریبی رشتہ دار ہونے کی وجہ سے اُس پر تمہارا حق ہے اَور تمہارا فرض ہے کہ تُم اُسے خرید لو۔ \p \v 8 ”تَب جَیسا کہ یَاہوِہ نے فرمایا تھا میرا چچازاد بھایٔی حَنامیلؔ قَیدخانہ کے صحن میں میرے پاس آیا اَور کہا، ’میرا کھیت جو عناتوت میں بِنیامین کے علاقہ میں ہے خرید لے کیونکہ اُسے چھُڑا کر اُس کا مالک بننا تمہارا حق ہے اِس لیٔے اُسے اَپنے لیٔے خرید لے۔‘ \p ”تَب مَیں نے جان لیا کہ یہ یَاہوِہ کا کلام ہے۔ \v 9 اِس لیٔے مَیں نے اَپنے چچازاد بھایٔی حَنامیلؔ سے عناتوت کا کھیت خرید لیا اَور سترہ ثاقل\f + \fr 32‏:9 \fr*\fq سترہ ثاقل \fq*\ft تقریباً دو سَو گرام\ft*\f* چاندی تول کر اُسے دے دی۔ \v 10 مَیں نے دستاویز پر دستخط کرکے اُس پر مُہر لگا دی اَور گواہوں کے سامنے ترازو میں چاندی تول کر اُسے دے دی۔ \v 11 مَیں نے کھیت کی خرید کی دستاویز لے لی یعنی مُہر شُدہ دستاویز جِس میں شرائط و ضوابط درج تھیں اَور دُوسری جو بغیر مُہر کی تھی۔ \v 12 اَور مَیں نے یہ دستاویز اَپنے چچازاد بھایٔی حَنامیلؔ کے سامنے اَور اُن گواہوں کے سامنے جنہوں نے دستاویز پر دستخط کئے تھے اَور اُن تمام یہُودیوں کے رُوبرو جو پہرےدار کے صحن میں بیٹھے ہُوئے تھے محسیاہؔ کے پوتے باروکؔ بِن نیریاہؔ کے سُپرد کر دی۔ \p \v 13 ”اُن کے سامنے مَیں نے باروکؔ کو یہ ہدایات دیں، \v 14 قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، دستاویزوں کی دونوں نقل لے لے، ایک مُہر شُدہ اَور دُوسری بغیر مُہر کے، اُنہیں مٹّی کے مرتبان میں رکھ دینا تاکہ وہ کافی عرصہ تک محفوظ رہیں۔ \v 15 کیونکہ قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا فرماتے ہیں، اِس مُلک میں مکانات، کھیتوں اَور انگوری باغوں کی پھر سے خریدوفروخت ہوگی۔ \p \v 16 ”خرید کی دستاویز باروکؔ بِن نیریاہؔ کو دینے کے بعد مَیں نے یَاہوِہ سے یہ دعا کی، \pm \v 17 ”آہ اَے یَاہوِہ قادر آپ نے اَپنی عظیم قُدرت اَور بڑھائے ہُوئے بازو سے آسمان اَور زمین کو خلق کیا۔ آپ کے لیٔے کویٔی کام ناممکن نہیں ہے۔ \v 18 آپ ہزاروں پر شفقت کرتے ہیں لیکن آباؤاَجداد کے گُناہوں کی سزا اُن کے بعد اُن کی اَولاد کے دامن میں ڈال دیتے ہیں۔ اَے عظیم اَور قادرمُطلق خُدا آپ کا نام قادرمُطلق یَاہوِہ ہے، \v 19 آپ کے اِرادے اعلیٰ ہیں اَور آپ کے منصُوبے عظیمُ الشّان ہیں۔ آپ کی نگاہیں اِنسان کی تمام روِشوں پر لگی رہتی ہیں۔ آپ ہر ایک کو اُس کے اَخلاق اَور اُس کے اعمال کے مُطابق اجر دیتے ہیں۔ \v 20 آپ نے مِصر میں نِشانات اَور عجائبات دِکھائے جنہیں آپ نے بنی اِسرائیل اَور باقی نَوع بشر کے درمیان آج تک جاری رکھے ہُوئے ہیں اَور آپ نے اَپنے لیٔے اَیسا جلالی نام قائِم کیا ہے جو آج تک برقرار ہے۔ \v 21 آپ نے اَپنی قوم بنی اِسرائیل کو مِصر سے نِشانات اَور عجائب کارناموں سے، اَپنے قوی ہاتھ اَور بڑھائے ہُوئے بازو اَور بڑی ہیبت کے ساتھ باہر نکال لائے۔ \v 22 آپ نے اُنہیں یہ مُلک دیا، جسے دینے کی آپ نے اُن کے آباؤاَجداد سے قَسم کھائی تھی اَور جِس میں دُودھ اَور شہد کے دریا بہتے ہیں۔ \v 23 اُنہُوں نے آکر اِس مُلک کو اَپنے اِختیار میں کر لیا لیکن اُنہُوں نے آپ کے حُکم کو نہیں مانا، نہ آپ کے آئین پر عَمل کیا اَورجو کچھ کرنے کا حُکم آپ نے اُنہیں دیا تھا اُنہُوں نے اُس پر عَمل نہیں کیا۔ اِس لیٔے آپ نے اُن کے اُوپر یہ سَب مُصیبتیں نازل کیں۔ \pm \v 24 ”اَب اِن دمدموں کو دیکھ وہ لوگ اِس شہر پر قبضہ کرنے کے لیٔے آ گیٔے ہیں۔ تلوار، قحط اَور وَبا کے باعث یہ شہر اُن کَسدیوں کے حوالہ کیا جائے گا جو اِس پر حملہ کر رہے ہیں جَیسا کہ آپ نے فرمایا تھا اَور اَب سَب پُورا ہُواہے، اَور آپ اِسے دیکھ بھی رہے ہیں۔ \v 25 اَور حالانکہ یہ شہر کَسدیوں کے حوالہ کر دیا جائے گا پھر بھی اَے یَاہوِہ قادر آپ مُجھ سے کہتے ہیں، ’چاندی کے عوض کھیت خرید لے اَور گواہوں کے سامنے سَودا کر۔‘ “ \p \v 26 تَب یَاہوِہ کا کلام یرمیاہؔ پر نازل ہُوا: \v 27 ”دیکھ، میں یَاہوِہ تمام نَوع اِنسان کا خُدا ہُوں۔ کیا میرے لیٔے کویٔی کام مُشکل ہے؟ \v 28 لہٰذا یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، میں یہ شہر کَسدیوں کے اَور شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ کے حوالہ کرنے کو ہُوں جو اِس پر قبضہ کر لے گا۔ \v 29 اَور جِن کَسدیوں نے اِس شہر پر حملہ کیا ہے وہ اَندر آکر اِس شہر میں آگ لگا دیں گے۔ وہ اِسے اُن گھروں کے ساتھ جَلا دیں گے جِن کی چھتوں پر لوگوں نے بَعل کے لیٔے بخُور جَلا کر اَور غَیر معبُودوں کو تپاون دے کر مُجھے غُصّہ دِلایا تھا۔ \p \v 30 ”کیونکہ بنی اِسرائیل اَور بنی یہُوداہؔ اَپنی جَوانی سے اَب تک صِرف وُہی کرتے آئے ہیں جو میری نظر میں بُرا ہے؛ دراصل بنی اِسرائیل نے اَپنے ہاتھوں سے تعمیر کی ہُوئی چیزوں سے مُجھے غضبناک کرنے کے علاوہ اَور کچھ نہیں کیا ہے۔ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \v 31 یہ شہر جَب سے آباد ہے تَب سے لے کر آج تک اِس نے میرے قہر اَور غضب کو اِس قدر بھڑکایا ہے کہ اَب اِسے میں اَپنی نظر کے سامنے سے دُور کر دُوں گا۔ \v 32 کیونکہ بنی اِسرائیل اَور بنی یہُوداہؔ نے اَپنے بادشاہ اَور حاکموں، کاہِنؔ اَور نبی، اہلِ یہُوداہؔ اَور یروشلیمؔ کے سبھی باشِندوں نے اَپنی تمام بدکاریوں سے مُجھے غضبناک کیا ہے۔ \v 33 اُنہُوں نے میری طرف سے مُنہ نہیں بَلکہ پیٹھ ہی پھیر دی ہے۔ حالانکہ مَیں نے بار بار اُنہیں تعلیم دی لیکن اُنہُوں نے نہ سُنا نہ تنبیہ کو مانا۔ \v 34 اُنہُوں نے اَپنے بے جان شَبیہوں کو اُس گھر میں رکھ کر اُسے ناپاک کر دیا جو میرے نام سے جانا جاتا ہے۔ \v 35 اُنہُوں نے بِن ہِنَّومؔ کی وادی میں بَعل کے لیٔے اُونچے مقامات تعمیر کئے تاکہ وہاں اَپنے بیٹوں اَور بیٹیوں کو مولکؔ کو نذر کریں۔ حالانکہ مَیں نے اُنہیں اَیسا حُکم نہیں دیا تھا، نہ ہی یہ خیال میرے ذہن میں آیاتھا کہ وہ اَیسا نفرت اَنگیز کام کریں تاکہ بنی یہُوداہؔ گُنہگار ٹھہریں۔ \p \v 36 ”تُم اُس شہر کے بارے میں کہتے ہو، ’تلوار، قحط اَور وَبا کے باعث اِسے شاہِ بابیل کے حوالہ کیا جائے گا‘؛ لیکن یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: \v 37 میں اُنہیں یقیناً اُن تمام مُلکوں میں سے جمع کروں گا جہاں مَیں نے اَپنے غیظ و غضب اَور قہر شدید کی وجہ سے اُنہیں جَلاوطن کیا تھا۔ میں اُنہیں اِس مُلک میں واپس لاکر اُنہیں سکون سے جینے دُوں گا۔ \v 38 وہ میری قوم ہوں گے اَور مَیں اُن کا خُدا ہُوں گا۔ \v 39 میں اُن کو یکدل اَور یک روِش بنا دُوں گا تاکہ وہ اَپنی اَور اَپنے بعد اَپنی اَولاد کی نیکی کے لیٔے ہمیشہ میرا خوف مانیں۔ \v 40 میں اُن سے اَبدی عہد باندھوں گا، میں ہمیشہ اُن کے ساتھ نیکی کرتا رہُوں گا اَور مَیں اُن کے دِلوں میں اَپنا خوف ڈالُوں گا تاکہ وہ کبھی مُجھ سے برگشتہ نہ ہوں۔ \v 41 اُن سے نیکی کرنے میں مُجھے مسرّت ہوگی اَور مَیں یقیناً دِل و جان سے اُنہیں اِس مُلک میں آباد کر دُوں گا۔ \p \v 42 ”یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، جِس طرح میں اُن لوگوں پر یہ عظیم آفت لایا ہُوں، اُسی طرح میں اُنہیں وہ تمام نِعمتیں بخشوں گا جِن کا مَیں نے اُن سے وعدہ کیا تھا۔ \v 43 اِس مُلک میں پھر ایک بار کھیت خریدے جایٔیں گے، جِس کے متعلّق تُم کہتے تھے، ’وہ ایک تباہ شُدہ اَور ویران مُلک ہے جہاں نہ اِنسان اَور نہ حَیوان پایٔے جاتے ہیں کیونکہ اُسے کَسدیوں کے حوالہ کیا گیا تھا۔‘ \v 44 یَاہوِہ فرماتے ہیں، چاندی کے عوض کھیت خریدے جایٔیں گے اَور بِنیامین اَور یروشلیمؔ کے علاقہ میں، یہُودیؔہ کے شہروں اَور پہاڑی علاقوں کے شہروں، مغربی پہاڑوں کے دامن اَور نِیگیوؔ میں دستاویز لِکھ کر اُنہیں گواہوں کے سامنے سَر بمُہر کیا جائے گا کیونکہ مَیں اُن کے لوگوں کو اسیری سے واپس لاؤں گا۔“ \c 33 \s1 بحالی کا وعدہ \p \v 1 ابھی یرمیاہؔ قَیدخانہ کے صحن میں بند ہی تھا کہ یَاہوِہ کا کلام دوبارہ اُس پر نازل ہُوا: \v 2 ”یَاہوِہ، جنہوں نے زمین کو خلق کیا اَور جنہوں نے اُسے تشکیل اَور قائِم کیا ہے، جِس کا نام یَاہوِہ ہے، وہ یُوں فرماتے ہیں: \v 3 ’مُجھ سے فریاد کر اَور مَیں تمہاری فریاد سُن کر تُمہیں عظیم، ناقابل فراموش باتیں بتاؤں گا جنہیں تُم نہیں جانتے۔‘ \v 4 کیونکہ یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے، تُم نے اِس شہر کے گھروں اَور یہُودیؔہ کے شاہی محلوں کو بھی توڑ دیا ہے تاکہ تُمہیں تمہارے دُشمن کَسدیوں کے دمدموں اَور تلوار کا مُقابلہ کرنے میں مدد مِل سکے \v 5 لیکن مَیں کَسدیوں کو اَپنے قہر اَور غضب میں قتل کراؤں گا: ’اَور اُن لوگوں کی لاشوں سے اِس کھنڈر کی جگہ کو بھر دُوں گا؛ کیونکہ اُن کی تمام بدی کے باعث میں اِس شہر سے اَپنا مُنہ موڑ لُوں گا۔ \p \v 6 ” ’حقیقت میں، مَیں اِس شہر کا علاج کرکے اَپنی قوم کو شفا بخشوں گا؛ اَور اُنہیں کثرت سے اَمن و سلامتی بخشوں گا۔ \v 7 مَیں بنی یہُوداہؔ اَور بنی اِسرائیل کو اسیری سے واپس لاؤں گا\f + \fr 33‏:7 \fr*\fq واپس لاؤں گا \fq*\ft کچھ نُسخوں میں بنی یہُوداہؔ اَور بنی اِسرائیل کی مِلکیّت بحال کروں گا\ft*\f* اَور اُنہیں پہلے کی طرح آباد کروں گا۔ \v 8 میں اُنہیں اُن کی ساری بدکاری سے پاک کروں گا جو اُنہُوں نے میرے خِلاف کی ہیں اَور اُن کے تمام گُناہوں کو مُعاف کر دُوں گا جو اُنہُوں نے میرے خِلاف باغی ہوکر کئے ہیں۔ \v 9 تَب یہ شہر دُنیا کی اُن تمام قوموں کے سامنے خُوشی بخش نام اَور میری سِتائش و جلال کا باعث ہوگا؛ کیونکہ وہ اُن تمام نیکیوں کا بَیان سُنیں گی جو میں اُن کے ساتھ کرنے والا ہوں، وہ اُن تمام نیکیوں اَور سلامتی کا بَیان سُن کر ڈریں گے اَور کانپ اُٹھیں گے؛ وہ زمین کی اُن تمام قوموں کی نظر میں میرے واسطے شادمانی، سِتائش اَور جلال کا باعث ہوں گے۔‘ \p \v 10 ”یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ’تُم اُس مقام کے متعلّق کہتے ہو، ”وہ ویران ہو چُکاہے جہاں نہ اِنسان ہے نہ حَیوان۔“ پھر بھی یہُودیؔہ کے شہروں اَور یروشلیمؔ کی گلیوں میں جو ویران ہو چُکے ہیں، جہاں نہ اِنسان ہیں نہ باشِندے، نہ حَیوان، \v 11 اِن ہی شہروں میں ایک بار پھر خُوشی اَور شادمانی کے نعرے، دُلہا اَور دُلہن کی آوازیں گونجیں گی اَور اُن لوگوں کی صدائیں سُنایٔی دیں گی جو یہ کہتے ہوئے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں شُکر گزاری کے ہدیئے لے کر آئیں گے، \q1 ”قادرمُطلق یَاہوِہ کی شُکر گزاری کرو، \q2 کیونکہ یَاہوِہ بھلےہیں؛ \q2 اَور اُن کی شفقت اَبدی ہے۔“ \m مَیں اِس مُلک کی حالت پہلے کی طرح بحال کروں گا،‘ یَاہوِہ کا یہی فرمان ہے۔ \p \v 12 ”قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ’یہ جگہ جو اَیسی ویران ہے، جہاں نہ کویٔی اِنسان ہے نہ حَیوان اِسی جگہ پر اِس کے تمام شہروں میں پھر چرواہوں کو اَپنے گلّوں کو آرام کروانے کے لیٔے چراگاہیں ہوں گی۔ \v 13 پہاڑی علاقے کے شہروں، مغربی پہاڑوں کے دامن میں اَور نِیگیوؔ کے شہروں میں، بِنیامین کے علاقے میں، یروشلیمؔ کے اِردگرد کے دیہاتوں اَور یہُودیؔہ کے شہروں میں گلّے پھر سے گِن گِن کر چَرائے جایٔیں گے،‘ یَاہوِہ کا یہی فرمان ہے۔ \p \v 14 ” ’وہ دِن آ رہے ہیں،‘ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ’جَب مَیں وہ شفقت بھرا وعدہ پُورا کروں گا جو مَیں نے بنی اِسرائیل کے گھرانے اَور بنی یہُوداہؔ کے گھرانے سے کیا تھا۔ \q1 \v 15 ” ’اُن دِنوں اَور اُس وقت میں، \q2 مَیں داویؔد کی نَسل سے ایک صادق شاخ اُگاؤں گا؛ \q2 وہ مُلک میں اِنصاف اَور راستی سے پیش آئے گا۔ \q1 \v 16 اُن دِنوں میں یہُوداہؔ بچایا جائے گا \q2 اَور یروشلیمؔ بے خوف بسا رہے گا۔ \q1 اَور اُس کا نام، \q2 یَاہوِہ ہمارا صادق نَجات دِہندہ\f + \fr 33‏:16 \fr*\fq صادق نَجات دِہندہ \fq*\ft کچھ نُسخوں میں عِبرانی یَاہوِہ صِدقنوؔ یَاہوِہ ہمارا راستباز\ft*\f* رکھا جائے گا۔‘ \m \v 17 کیونکہ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ’داویؔد کی نَسل میں بنی اِسرائیل کے گھرانے کے تخت پر بیٹھنے کے لیٔے کبھی آدمی کی کمی نہ ہوگی، \v 18 اَور نہ لیوی کاہِنوں کے خاندان میں ہمیشہ میرے حُضُور میں کھڑے ہوکر سوختنی نذریں گذراننے، ہدیئے چڑھانے اَور قُربانیاں پیش کرنے والوں کی کمی ہوگی۔‘ “ \p \v 19 پھر یَاہوِہ کا کلام یرمیاہؔ پر نازل ہُوا: \v 20 ”یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ’اگر تُم میرا وہ عہد جو مَیں نے دِن اَور رات سے باندھا ہے، توڑ سکو تاکہ دِن اَور رات اَپنے مُقرّرہ وقت پر نموُدار نہ ہوں۔ \v 21 تبھی جو عہد مَیں نے اَپنے خادِم داویؔد اَور لیویوں سے کیا ہے، جو کاہِنؔ کے طور پر میری خدمت کرتے ہیں، ٹوٹ سکتا ہے، اَور تَب داویؔد کی نَسل میں اُس کے تخت پر بیٹھنے کے لیٔے کویٔی نہ ہوگا۔ \v 22 مَیں اَپنے خادِم داویؔد کی نَسل کو اَور لیویوں کو جو میری خدمت کرتے ہیں، آسمان کے تاروں کی طرح بے شُمار اَور سمُندر کے کنارے کی بے حِساب ریت کی مانند کر دُوں گا۔‘ “ \p \v 23 یَاہوِہ کا کلام یرمیاہؔ پر نازل ہُوا، \v 24 ”کیا تُم نے غور نہیں کیا کہ یہ لوگ کیا کہتے ہیں، ’یَاہوِہ نے جِن دو گھرانوں کا اِنتخاب کیا تھا اُنہیں مُسترد کر دیا ہے‘؟ اِس لیٔے وہ میری قوم کو حقیر جانتے ہیں اَور اَب وہ اُنہیں قوم ہی نہیں مانتے۔ \v 25 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، ’اگر دِن اَور رات کے ساتھ میرا عہد نہ ہو، اَور مَیں نے آسمان اَور زمین کا نظام مُقرّر نہ کیا ہو، \v 26 تو میں یعقوب اَور اَپنے خادِم داویؔد کی نَسلوں کو مُسترد کر دُوں گا اَور اَبراہامؔ، اِصحاقؔ اَور داویؔد کی نَسل پر حُکومت کرنے کے لیٔے اُس کے بیٹوں میں سے کسی کو مُنتخب نہ کروں گا۔ بَلکہ میں اُنہیں اسیری سے واپس لاؤں گا اَور اُن پر رحم کروں گا۔‘ “ \c 34 \s1 صِدقیاہؔ کو تنبیہ \p \v 1 جَب شاہِ بابیل، نبوکدنضرؔ اَور اُس کا تمام لشکر اَور تمام سلطنتیں اَور لوگ جو اُس کے ماتحت تھے یروشلیمؔ اَور اُس کے گِردونواح کے شہروں کے خِلاف جنگ کر رہے تھے، تَب یَاہوِہ کا یہ کلام یرمیاہؔ پر نازل ہُوا، \v 2 ”یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ کے پاس جاؤ اَور اُس سے کہو، ’یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، میں یہ شہر شاہِ بابیل کے حوالہ کرنے کو ہُوں اَور وہ اُسے جَلا ڈالے گا۔ \v 3 اَور تُم اُس کی گرفت سے نہیں بچوگے بَلکہ یقیناً پکڑے جاؤگے اَور اُس کے حوالہ کئے جاؤگے۔ تُم اَپنی آنکھوں سے شاہِ بابیل کو دیکھوگے اَور وہ تُم سے رُوبرو بات کرےگا اَور تُم بابیل جاؤگے۔ \p \v 4 ” ’پھر بھی اَے شاہِ یہُودیؔہ، صِدقیاہؔ، یَاہوِہ کا وعدہ سُن۔ یَاہوِہ تمہارے متعلّق یُوں فرماتے ہیں، تُم تلوار سے قتل نہ کئے جاؤگے؛ \v 5 یَاہوِہ فرماتے ہیں، تُمہیں پُرسکون موت آئے گی۔ اَور جِس طرح لوگوں نے تمہارے آباؤاَجداد کے حق میں جو تُم سے پہلے شاہِ یہُودیؔہ ہو گزرے ہیں، اُن کے وفات پر اُن کے اِحترام میں خُوشبو جَلائی تھی اُسی طرح وہ تمہارے اِعزاز میں بھی خُوشبو جَلائیں گے اَور یہ کہتے ہُوئے نوحہ کریں گے، ”ہائے میرے آقا!“ مَیں نے خُود یہ وعدہ کیا ہے۔‘ “ \p \v 6 تَب یرمیاہؔ نبی نے یہ سَب باتیں شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ سے یروشلیمؔ میں کہیں۔ \v 7 جَب شاہِ بابیل کی فَوج یروشلیمؔ اَور یہُودیؔہ کے شہر لاکیشؔ اَور عزیقاہؔ سے جنگ کر رہی تھی جو اَب تک تسخیر نہ ہُوئے تھے کیونکہ یہُودیؔہ کے شہروں میں سے یہی مُستحکم شہر بچے ہُوئے تھے۔ \s1 غُلاموں کے لیٔے آزادی \p \v 8 جَب صِدقیاہؔ بادشاہ نے یروشلیمؔ میں تمام لوگوں سے عہدوپیمان کیا کہ غُلاموں کو آزاد کیا جائے۔ تَب اُس عہد کے اعلان کے بعد یَاہوِہ کا یہ کلام یرمیاہؔ پر نازل ہُوا، \v 9 ہر کویٔی اَپنے عِبرانی غُلام کو خواہ وہ مَرد ہو یا عورت آزاد کر دے اَور کویٔی بھی اَپنے یہُودی بھائیوں اَور بہنوں کو غُلامی میں نہ رکھے۔ \v 10 چنانچہ تمام حاکموں اَور لوگ جِن کے ساتھ یہ عہد کیا گیا تھا اَپنے اَپنے غُلام اَور لونڈیوں کو آزاد کرنے اَور اُنہیں اَور زِیادہ عرصہ تک غُلامی میں نہ رکھنے پر راضی ہو گئے۔ \v 11 لیکن بعد میں سبھی نے اَپنا اِرادہ بدل دیا اَور جِن غُلاموں اَور لونڈیوں کو اُنہُوں نے آزاد کیا تھا اُنہیں پھر سے واپس لاکر غُلام بنا لیا۔ \p \v 12 تَب یَاہوِہ کا کلام یرمیاہؔ پر نازل ہُوا، \v 13 ”یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: جِس وقت میں تمہارے آباؤاَجداد کو غُلامی کے مُلک یعنی مِصر سے باہر نکال لایاتھا، اُس وقت مَیں نے اُن سے یہ کہہ کر ایک عہد باندھا تھا، \v 14 ہر ساتویں سال تُمہیں لازمی ہے کہ اَپنے عِبرانی بھایٔی بہن کو جِس نے اَپنے آپ کو تُمہیں بیچ دیا ہو آزاد کردینا۔ جَب وہ مسلسل چھ سال تک تمہاری خدمت کر چُکے تو اُسے لازمی طور پر آزاد کردینا۔ لیکن تمہارے آباؤاَجداد نے نہ تو میری سُنی اَور نہ میرے حُکموں کو مانا۔ \v 15 حال ہی میں تُم نے تَوبہ کی اَور وُہی کام کیا جو میری نگاہ میں صحیح ہے۔ تُم میں سے ہر ایک نے اَپنے ہم وطنوں کے لیٔے آزادی کا اعلان کیا تھا۔ اَور تُم نے میرے حُضُور میں اُس گھر میں جو میرا کہلاتا ہے عہد بھی باندھا تھا۔ \v 16 لیکن اَب تُم نے برگشتہ ہوکر میرے نام کی بےحُرمتی کی۔ اَور ہر ایک نے اَپنے اُن غُلاموں اَور لونڈیوں کو جنہیں تُم نے آزاد کر دیا تھا تاکہ وہ جہاں چاہیں وہاں چلے جایٔیں، لیکن تُم نے اُنہیں پھر سے اَپنا غُلام بننے پر مجبُور کیا ہے۔ \p \v 17 ”لہٰذا یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، تُم نے میرا حُکم نہ مانا؛ تُم نے اَپنے ہم وطنوں کے لیٔے آزادی کا اعلان نہیں کیا۔ اِس لیٔے یَاہوِہ فرماتے ہیں، سُنو، مَیں تمہاری آزادی کا اعلان کرتا ہُوں، مَیں تُمہیں تلوار، وَبا اَور قحط کے حوالے ہونے کی آزادی دے رہا ہوں۔ میں تُمہیں دُنیا کی تمام سلطنتوں کی نظر میں نفرت اَنگیز بنا دُوں گا۔ \v 18 اَور جِن لوگوں نے میرا عہد توڑا اَور اُس عہد کی شرائط کو پُورا نہ کیا جو اُنہُوں نے میرے سامنے باندھا تھا، اُن سے میں اُس بچھڑے کی مانند سلُوک کروں گا جسے اُنہُوں نے دو ٹکڑے کئے اَور پھر اُن ٹُکڑوں کے درمیان سے ہوکر گزرے۔ \v 19 یعنی یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے شاہی درباری حاکموں، خواجہ سراؤں، کاہِنوں اَور مُلک کے تمام لوگوں کو جو بچھڑے کے ٹُکڑوں کے درمیان سے ہوتے ہُوئے گُزرے تھے، \v 20 مَیں اُنہیں اُن کے دُشمنوں کے حوالہ کروں گا جو اُن کے جانی دُشمن ہیں۔ اُن کی لاشیں ہَوا کے پرندوں اَور زمین کے جنگلی جانوروں کی خُوراک ہُوں گی۔ \p \v 21 ”اَور مَیں شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ کو اَور اُس کے حاکموں کو اُن کے مُخالفوں اَور جانی دُشمنوں اَور شاہِ بابیل کی فَوج کے حوالہ کروں گا جو تمہارے سامنے سے چلی گئی ہے۔ \v 22 یَاہوِہ فرماتے ہیں، میں حُکم جاری کروں گا، اَور مَیں پھر اُنہیں اِس شہر میں واپس لاؤں گا۔ وہ اِس سے لڑیں گے اَور اِسے فتح کرکے جَلا ڈالیں گے۔ اَور مَیں یہُودیؔہ کے شہروں کو اَیسا اُجاڑ دُوں گا کہ وہاں کویٔی بھی آباد نہ ہونے پایٔےگا۔“ \c 35 \s1 ریخابی خاندان \p \v 1 یَاہوِہ کا یہ کلام یرمیاہؔ پر شاہِ یہُودیؔہ یہُویقیمؔ بِن یُوشیاہؔ کے دَورِ حُکومت میں نازل ہُوا: \v 2 ”ریخابیوں کے گھرانے کے پاس جاؤ اَور اُنہیں یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے بغل کے کمرے میں بُلاکر مَے پیش کرو۔“ \p \v 3 تَب مَیں نے یازنیاہؔ بِن یرمیاہؔ بِن حاباصِنیاہؔ اَور اُس کے بھائیوں اَور تمام بیٹوں کو، یعنی ریخابیوں کے تمام خاندان کو ساتھ لیا۔ \v 4 اَور اُنہیں یَاہوِہ کے گھر میں لاکر یگِدلیاہؔ کے بیٹے حنانؔ جو ایک مَرد خُدا تھا، اُس کے کمرے میں لے آیا۔ جو حاکم کے کمرہ کے نزدیک دربان معسیاہؔ بِن شلُّومؔ کے کمرے کے اُوپر تھی۔ \v 5 تَب مَیں نے مَے سے لبریز پیالے اَور چند جام ریخابیوں کے خاندان کے مَردوں کے سامنے رکھے اَور اُن سے فرمایا، ”مَے نوشی کریں۔“ \p \v 6 لیکن اُنہُوں نے جَواب دیا، ”ہم مَے نہیں پیتے کیونکہ ہمارے آباؤاَجداد یوُنادابؔ بِن ریخابؔ نے ہمیں حُکم دیا ہے: ’تُم اَور تمہاری اَولاد کبھی مَے نوشی نہ کرنا۔ \v 7 اَور تُم مکانات بھی تعمیر نہ کرنا، نہ بیج بونا اَور نہ انگوری باغ لگانا؛ یہ چیزیں کبھی تمہاری مِلکیّت نہ ہوں، بَلکہ تُم ہمیشہ خیموں میں رہنا۔ تَب اُس مُلک میں جہاں تُم خانہ بدوش ہو، لمبے عرصہ تک زندہ رہوگے۔‘ \v 8 اِس لئے ہم نے اَپنے آباؤاَجداد یوُنادابؔ بِن ریخابؔ کا ہر حُکم مانا۔ اَور اُن کے حُکم کے مُطابق نہ ہم نے، نہ ہماری بیویوں نے، نہ ہمارے بیٹوں اَور بیٹیوں نے کبھی مَے نوشی کی ہے۔ \v 9 یا رہنے کے لیٔے مکانات تعمیر کئے، نہ انگوری باغ یا کھیت یا بیج رکھتے ہیں۔ \v 10 ہم خیموں میں رہتے آئے ہیں اَور ہم نے اَپنے آباؤاَجداد یوُنادابؔ کے دیئے ہُوئے ہر حُکم پر پُوری طرح سے عَمل کیا ہے۔ \v 11 لیکن جَب شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ نے اِس مُلک پر حملہ کیا، تَب ہم نے فیصلہ کیا، ’آؤ ہم یروشلیمؔ چلیں تاکہ کَسدیوں\f + \fr 35‏:11 \fr*\fq کَسدیوں \fq*\ft بابیل کے باشِندے\ft*\f* اَور ارامیوں کی فَوج سے بچ سکیں۔‘ یُوں ہم یروشلیمؔ میں آکر رہنے لگے۔“ \p \v 12 تَب یَاہوِہ کا کلام یرمیاہؔ پر، نازل ہُوا: \v 13 ”قادرمُطلق یَاہوِہ،\f + \fr 35‏:13 \fr*\fq قادرمُطلق یَاہوِہ \fq*\ft عِبرانی میں یَاہوِہ سباؤتھ یعنی لشکروں کے یَاہوِہ\ft*\f* بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، جاؤ اَور یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے باشِندوں سے یُوں کہو یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، ’کیا تُم سبق نہ سیکھو گے اَور میرے کلام پر عَمل نہ کروگے؟‘ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \v 14 ’جو باتیں یوُنادابؔ بِن ریخابؔ نے اَپنے بیٹوں کو کہی کہ مَے نوشی مت کرنا، اَور وہ آج کے دِن تک مَے نہیں پیتے کیونکہ وہ اَپنے آباؤاَجداد کا حُکم مانتے ہیں۔ لیکن مَیں نے تُم سے بار بار کلام کیا لیکن تُم نے میری بات نہ مانی۔ \v 15 بار بار مَیں نے اَپنے تمام خادِموں یعنی نبی تمہارے پاس بھیجے، جنہوں نے پیغام دیا، ”تُم میں سے ہر ایک اَپنی بُری روِشوں سے باز آئے اَور اَپنی حرکتیں دُرست کر لے؛ اَور غَیر معبُودوں کی پیروی کرکے اُن کی عبادت نہ کرے، تَب تُم اِس مُلک میں آباد رہوگے، جو مَیں نے تُمہیں اَور تمہارے آباؤاَجداد کو دیا تھا۔“ لیکن تُم نے غور نہ کیا، اَور نہ میری بات سُنی۔ \v 16 دیکھو، یوُنادابؔ بِن ریخابؔ کی اَولاد نے تو اَپنے آباؤاَجداد کے دئیے ہُوئے حُکم پر عَمل کیا لیکن اِس قوم نے میرا حُکم نہیں مانا۔‘ \p \v 17 ”اِس لیٔے یَاہوِہ، قادرمُطلق، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں: ’دیکھو، مَیں بنی یہُوداہؔ اَور یروشلیمؔ کے ہر باشِندہ پر ہر وہ مُصیبت لاؤں گا جِس کا مَیں نے اُن کے خِلاف اعلان کیا تھا۔ مَیں نے اُن سے کلام کیا لیکن اُنہُوں نے نہیں سُنا؛ مَیں نے اُنہیں بُلایا لیکن اُنہُوں نے جَواب نہ دیا۔‘ “ \p \v 18 تَب یرمیاہؔ نے ریخابیوں کے خاندان سے فرمایا: ”قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، ’تُم نے اَپنے آباؤاَجداد یوُنادابؔ کا حُکم مانا اَور اُس کی تمام ہدایات پر عَمل کیا اَور اُس کے ہر حُکم کی پیروی کی۔‘ \v 19 اِس لیٔے قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، ’یوُنادابؔ بِن ریخابؔ کی نَسل میں میری خدمت کرنے کے لئے ہمیشہ کسی شخص کی کمی نہیں ہوگی۔‘ “ \c 36 \s1 یہُویقیمؔ کے ذریعہ یرمیاہؔ کا طُومار جَلایا جانا \p \v 1 شاہِ یہُودیؔہ یہُویقیمؔ بِن یُوشیاہؔ کے دَورِ حُکومت کے چوتھے سال میں یَاہوِہ کا یہ کلام یرمیاہؔ پر نازل ہُوا، \v 2 ”جِس دِن سے مَیں نے تُم سے کلام کرنا شروع کیا تھا اُس کے پہلے دِن سے یعنی یُوشیاہؔ کے دَورِ حُکومت سے لے کر آج تک جو مَیں نے تُم سے بنی اِسرائیل، یہُودیؔہ اَور دُوسری تمام قوموں کے متعلّق جو کچھ فرمایاہے، اُسے ایک طُومار لے کر اُس میں وہ سَب کلام درج کر لو۔ \v 3 شاید شاہِ یہُودیؔہ کے لوگ جَب اُن تمام مُصیبتوں کا حال سُنیں، جنہیں میں اُن پر نازل کرنے کا اِرادہ رکھتا ہُوں، تو اُن میں سے ہر ایک اَپنی بُری روِش سے باز آئے؛ اَور مَیں اُن کی بدکاری اَور اُن کے گُناہ کو مُعاف کر دُوں گا۔“ \p \v 4 اِس لیٔے یرمیاہؔ نے باروکؔ بِن نیریاہؔ کو بُلایا اَور باروکؔ نے یَاہوِہ کا وہ سَب کلام جو اُس نے یرمیاہؔ سے کیا تھا یرمیاہؔ کی زبان سے سُن کر طُومار میں درج کر دیا۔ \v 5 تَب یرمیاہؔ نے باروکؔ سے فرمایا، ”میں تو مجبُور ہُوں۔ میں یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں نہیں جا سَکتا۔ \v 6 اِس لیٔے تُم روزہ کے دِن یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں جاؤ اَور یَاہوِہ کا کلام جو تُم نے مُجھ سے سُن کر اِس طُومار میں لِکھ دیا ہے، اُسے طُومار میں سے لوگوں کو پڑھ کر سُنانا، اَور جتنے لوگ یہُودیؔہ کے تمام شہروں سے آئے ہوں گے، یہ کلام اُنہیں بھی پڑھ کر سُنانا۔ \v 7 شاید وہ اَپنی مناجات یَاہوِہ کے حُضُور میں پیش کریں اَور ہر کویٔی اَپنی بُری روِشوں سے باز آئے کیونکہ جِس قہر اَور غضب کا یَاہوِہ نے اُن لوگوں کے خِلاف اعلان کیا ہے وہ نہایت شدید ہے۔“ \p \v 8 باروکؔ بِن نیریاہؔ نے ٹھیک یرمیاہؔ نبی کی ہدایت کے مُطابق کیا اَور یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں طُومار میں سے یَاہوِہ کا کلام پڑھ کر سُنایا۔ \v 9 شاہِ یہُودیؔہ یہُویقیمؔ بِن یُوشیاہؔ کے دَورِ حُکومت کے پانچویں سال کے نویں مہینے میں یروشلیمؔ کے سبھی باشِندوں نے اَور یہُودیؔہ کے شہروں سے آئے ہُوئے سبھی لوگوں نے یَاہوِہ کے حُضُور میں روزے رکھنے کا اعلان کیا۔ \v 10 تَب باروکؔ نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں مُنشی گمریاہؔ بِن شافانؔ کے کمرہ میں، جو اُوپر والے صحن میں تھا، یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے نئے داخلہ پھاٹک کے مدخل میں کھڑے ہوکر وہاں مَوجُود ساری جماعت کو اُس طُومار میں سے یرمیاہؔ نبی کا کلام پڑھ کر سُنایا۔ \p \v 11 جَب شافانؔ کے پوتے اَور میکایاہؔ بِن گمریاہؔ نے اُس طُومار میں سے پڑھے ہُوئے یَاہوِہ کے تمام کلام کو سُنا، \v 12 تو وہ اُتر کر نیچے شاہی محل میں مُنشی کے کمرہ میں گیا جہاں تمام حاکم بیٹھے ہُوئے تھے جِن میں اِلیشمعؔ مُنشی، دِلائیاہؔ بِن شمعیاہؔ، الناتھانؔ بِن عکبورؔ، گمریاہؔ بِن شافانؔ، صِدقیاہؔ بِن حننیاہؔ اَور دُوسرے حاکم بھی بیٹھے ہُوئے تھے۔ \v 13 جَب میکایاہؔ نے اُنہیں وہ سَب کلام سُنایا جسے باروکؔ نے طُومار میں سے لوگوں کو پڑھ کر سُنایا تھا۔ \v 14 تَب سَب حاکموں نے یہُودی بِن نتنیاہؔ بِن شلمیہؔ بِن کُوشیؔ تھا، اُسے باروکؔ کے پاس یہ کہہ کر بھیجا، ”وہ طُومار لے کر چلا آ جِس میں سے تُم نے لوگوں کو پڑھ کر سُنایا ہے۔“ تَب باروکؔ بِن نیریاہؔ وہ طُومار اَپنے ہاتھ میں لے کر اُن کے پاس آیا۔ \v 15 اُنہُوں نے اُس سے فرمایا، ”براہِ کرم بیٹھ جا اَور اُسے ہمیں پڑھ کر سُنا۔“ \p چنانچہ باروکؔ نے اُنہیں اُس طُومار میں سے پڑھ کر سُنایا۔ \v 16 جَب اُنہُوں نے یہ سَب کلام سُنا تو خوفزدہ ہوکر ایک دُوسرے کی طرف دیکھا اَور باروکؔ سے کہا، ”ہم یقیناً یہ سَب باتیں بادشاہ سے بَیان کریں گے۔“ \v 17 تَب اُنہُوں نے باروکؔ سے دریافت کیا، ”ہمیں بتاؤ کہ تُم نے یہ سَب باتیں کیسے تحریر کیں؟ کیا یرمیاہؔ نے خُود اُنہیں لِکھوایا تھا؟“ \p \v 18 باروکؔ نے جَواب دیا، ”جی ہاں، وہ یہ سَب باتیں مُجھے اَپنے مُنہ سے فرماتے گئے اَور مَیں نے سیاہی سے اُسے طُومار میں لِکھ دیا۔“ \p \v 19 تَب حاکموں نے باروکؔ سے کہا، ”تُم اَور یرمیاہؔ جا کر چھُپ جاؤ اَور کسی کو پتا نہ چلے کہ تُم کہاں ہو۔“ \p \v 20 اَور وہ اُس طُومار کو اِلیشمعؔ مُنشی کے کمرہ میں رکھ کر بادشاہ کے پاس صحن میں گیٔے اَور اُسے سَب باتیں بتائیں۔ \v 21 تَب بادشاہ نے یہُودی کو طُومار لانے کا حُکم دیا، اَور یہُودی نے اُسے اِلیشمعؔ مُنشی کے کمرہ میں سے لاکر اُسے بادشاہ کو اَور اُن تمام حاکموں کو جو اُس کے پاس کھڑے تھے پڑھ کر سُنایا۔ \v 22 وہ نواں مہینہ تھا اَور بادشاہ سردیوں کے خصوصی محل میں بیٹھا ہُوا تھا اَور اُس کے سامنے انگیٹھی جَل رہی تھی۔ \v 23 جَب یہُودی طُومار کے تین یا چار ورق پڑھ لیتا تَب بادشاہ اُنہیں محرِّر کے چاقُو سے کاٹ لیتا اَور انگیٹھی میں پھینک دیتا تھا۔ اِس طرح سے پُورا طُومار آگ میں جَلا دیا گیا۔ \v 24 بادشاہ اَور اُس کے تمام حاضرین نے جنہوں نے یہ کلام سُنا، نہ تو خوف کا اِظہار کیا اَور نہ اَپنے کپڑے چاک کئے۔ \v 25 حالانکہ الناتھانؔ، دِلائیاہؔ اَور گمریاہؔ بادشاہ سے اِلتجا کرتے رہے کہ وہ طُومار کو نہ جَلائے لیکن بادشاہ نے اُن کی ایک نہ سُنی۔ \v 26 بَلکہ بادشاہ نے شہزادہ یرحمئیلؔ کو سِرایاہؔ بِن عزری ایل اَور شلمیہؔ بِن عبدی ایل کو حُکم دیا کہ وہ محرِّر باروکؔ اَور یرمیاہؔ نبی کو گِرفتار کر لیں لیکن یَاہوِہ نے اُنہیں چھُپا دیا تھا۔ \p \v 27 جَب بادشاہ نے اُس طُومار کو جَلا دیا جِس میں باروکؔ نے یرمیاہؔ کے بَیان کئے ہُوئے الفاظ تحریر کئے تھے، تَب یَاہوِہ کا کلام یرمیاہؔ پر نازل ہُوا: \v 28 ”تُم ایک دُوسرا طُومار لے کر اُس میں وہ تمام الفاظ پھر سے تحریر کرجو پہلے طُومار میں درج تھے جسے شاہِ یہُودیؔہ یہُویقیمؔ نے جَلا دیا تھا۔ \v 29 اَور شاہِ یہُودیؔہ یہُویقیمؔ سے یہ بھی کہہ: ’یَاہوِہ فرماتے ہیں، تُم نے اُس طُومار کو یہ کہہ کر جَلا دیا تھا، ”تُم نے اُس میں یہ کیوں لِکھا کہ شاہِ بابیل یقیناً آئے گا اَور اِس مُلک کو تباہ کرےگا اَور اِس میں نہ اِنسان باقی چھوڑے گا اَور نہ حَیوان؟“ \v 30 اِس لیٔے یَاہوِہ شاہِ یہُودیؔہ یہُویقیمؔ کے متعلّق یُوں فرماتے ہیں، اُس کی نَسل میں سے کویٔی بھی داویؔد کے تخت پر نہ بیٹھ پایٔےگا۔ اَور اُس کی لاش باہر اَیسی پھینک دی جائے گی، جو دِن کو گرمی میں اَور رات کو پالے میں پڑی رہے گی۔ \v 31 میں یہُویقیمؔ کو، اُس کی اَولاد کو اَور اُس کے خادِموں کو اُن کی بدکاری کی سزا دُوں گا؛ میں اُن پر اَور یروشلیمؔ اَور یہُودیؔہ کے باشِندوں پر ہر وہ آفت نازل کروں گا، جِس کا میں اُن کے خِلاف اعلان کر چُکا ہُوں کیونکہ اُنہُوں نے میری بات نہ مانی۔‘ “ \p \v 32 چنانچہ یرمیاہؔ نے دُوسرا طُومار لیا اَور اُسے محرِّر باروکؔ بِن نیریاہؔ کو دیا، جِس پر اُس نے یرمیاہؔ کے مُنہ سے سُن کر دوبارہ وہ سَب کلام تحریر کیا جو اُس پہلے طُومار میں درج تھا جسے شاہِ یہُودیؔہ یہُویقیمؔ نے آگ میں جَلا دیا تھا، اِس کے علاوہ اِس نئی طُومار میں اِسی طرح کے باقی اَور کلام بھی اُس میں شامل کر دیئے گئے۔ \c 37 \s1 قَیدخانہ میں یرمیاہؔ نبی \p \v 1 شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ نے صِدقیاہؔ بِن یُوشیاہؔ کو یہُودیؔہ کا بادشاہ مُقرّر کیا جو کونیاہؔ\f + \fr 37‏:1 \fr*\fq کونیاہؔ \fq*\ft اِس کا دُوسرا نام یہُویاکینؔ\ft*\f* بِن یہُویقیمؔ کی جگہ بادشاہت کرنے لگا۔ \v 2 لیکن نہ تو اُس نے، نہ اُس کے خادِموں نے اَور نہ مُلک کے باشِندوں نے اُس کلام پر غور کیا جو یَاہوِہ نے یرمیاہؔ نبی کی مَعرفت نازل کیا تھا۔ \p \v 3 البتّہ صِدقیاہؔ بادشاہ نے یہُوکُولؔ بِن شلمیہؔ کو اَور صفنیاہؔ بِن معسیاہؔ کاہِنؔ کے ساتھ یرمیاہؔ نبی کے پاس یہ پیغام لے کر بھیجا: ”براہِ کرم یَاہوِہ ہمارے خُدا سے ہمارے حق میں دعا کریں۔“ \p \v 4 یرمیاہؔ کو لوگوں کے درمیان آنے اَور جانے کی اِجازت تھی کیونکہ وہ اَب تک قَیدخانہ میں نہ ڈالا گیا تھا۔ \v 5 فَرعوہؔ کا لشکر مِصر سے روانہ ہو چُکاتھا اَور جَب کَسدیوں کو جو یروشلیمؔ کا محاصرہ کئے ہُوئے تھے اُن کے متعلّق خبر مِلی تو وہ یروشلیمؔ سے واپس چلے گیٔے۔ \p \v 6 تَب یَاہوِہ کا کلام یرمیاہؔ نبی پر نازل ہُوا: \v 7 ”یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: شاہِ یہُودیؔہ سے جِس نے تُمہیں مُجھ سے دریافت کرنے کے لیٔے بھیجا ہے یہ کہہ، ’فَرعوہؔ کا لشکر جو تمہاری اِمداد کے لیٔے چڑھ آیا ہے اَپنے مُلک مِصر کو واپس چلا جائے گا۔ \v 8 تَب کَسدی لَوٹ آئیں گے اَور اِس شہر پر حملہ کریں گے۔ وہ اِسے فتح کرکے آگ سے جَلا دیں گے۔‘ \p \v 9 ”یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: اَپنے آپ کو یہ کہہ کر دھوکا نہ دو، ’کَسدی بے شک ہمارے پاس سے چلے جائیں گے،‘ کیونکہ وہ یہاں سے نہیں جائیں گے۔ \v 10 اَور اگرچہ تُم نے کَسدیوں کا تمام لشکر کو جو تُم سے لڑ رہی ہے شِکست بھی دی ہوتی اَور اُن کے خیموں میں صِرف زخمی لوگ ہی بچے ہوتے، تَو بھی وہ سَب نکل آتے اَور اِس شہر کو جَلا ڈالتے۔“ \p \v 11 جَب فَرعوہؔ کے لشکر کی آمد سے کَسدیوں کا لشکر یروشلیمؔ سے ڈر کر ہٹ گیا۔ \v 12 تَب یرمیاہؔ یروشلیمؔ شہر سے نکل کر بِنیامین کے علاقہ کو روانہ ہُوا تاکہ وہاں کے لوگوں کے درمیان اَپنی جائداد کا حِصّہ لے۔ \v 13 لیکن جَب یرمیاہؔ نبی بِنیامین کے پھاٹک پر پہُنچا تو اُسے وہاں پہرےداروں کے سردار شلمیہؔ بِن یرِیاہؔ بِن حننیاہؔ نے یہ کہہ کر گِرفتار کر لیا، ”تُم فرار ہوکر کَسدیوں کے پاس جا رہے ہو۔“ \p \v 14 یرمیاہؔ نے اُسے جَواب دیا، ”یہ سچ نہیں ہے! میں فرار ہوکر کَسدیوں کے پاس نہیں جا رہا ہُوں۔“ لیکن یرِیاہؔ نے اُس کی بات پر یقین نہیں کیا بَلکہ اُسے گِرفتار کرکے حاکموں کے پاس لے آیا۔ \v 15 حاکم یرمیاہؔ پر غُصّہ ہُوئے اَور اُسے پِٹوا کر یُوناتانؔ مُنشی کے مکان میں قَید کروایا جسے اُنہُوں نے قَیدخانہ بنا دیا تھا۔ \p \v 16 یرمیاہؔ کو تہہ خانہ کے ایک محرابی چھت کے کمرے میں قَید کیا گیا تھا جہاں وہ بہت دِنوں تک رہا۔ \v 17 اُس کے بعد صِدقیاہؔ بادشاہ نے اُسے آزاد کیا اَور اُسے محل میں بُلاکر پوشیدگی میں دریافت کیا، ”کیا یَاہوِہ کی طرف سے کویٔی کلام نازل ہُواہے؟“ \p یرمیاہؔ نے فرمایا، ”ہاں، یہ کہ آپ شاہِ بابیل کے حوالہ کر دیئے جائیں گے۔“ \p \v 18 تَب یرمیاہؔ نے صِدقیاہؔ بادشاہ سے فرمایا، ”مَیں نے آپ کے یا آپ کے حاکموں کے یا اِس قوم کے خِلاف کون سا جُرم کیا ہے جو آپ نے مُجھے قَیدخانہ میں ڈال دیا؟ \v 19 اِس وقت آپ کے نبی کہاں ہیں، ’جنہوں نے آپ سے نبُوّت کی تھی کہ شاہِ بابیل آپ کے اُوپر یا اِس مُلک پر حملہ نہ کرےگا‘؟ \v 20 لیکن اَب اَے میرے آقا و بادشاہ، براہِ کرم میری بات پر غور کریں۔ مُجھے اَپنی اِلتجا آپ کے سامنے پیش کرنے دیں۔ مُجھے واپس یُوناتانؔ مُنشی کے گھر میں نہ بھیج ورنہ میں وہاں مَر جاؤں گا۔“ \p \v 21 تَب صِدقیاہؔ بادشاہ نے حُکم دیا کہ یرمیاہؔ کو پہرے والے قَیدخانہ کے صحن میں رکھا جائے اَور جَب تک شہر کی تمام روٹی ختم نہ ہو جائے اُسے روزانہ نانبائی کے محلّہ سے روٹی لاکر دی جائے۔ چنانچہ یرمیاہؔ پہرے کے قَیدخانہ کے صحن میں رہنے لگا۔ \c 38 \s1 یرمیاہؔ کو حوض میں پھینکا جانا \p \v 1 پھر شفطیاہؔ بِن متّانؔ اَور گِدلیاہؔ بِن، پشحُورؔ اَور یُوکُلؔ یا یہُوکُولؔ بِن شلمیہؔ اَور پشحُورؔ بِن ملکیاہؔ نے وہ باتیں سُنیں جو یرمیاہؔ سَب لوگوں سے بَیان کر رہے تھے، \v 2 ”یَاہوِہ فرماتے ہیں: ’جو کویٔی اِس شہر میں رہے گا وہ تلوار، قحط اَور وَبا سے مَرے گا لیکن جو کویٔی کَسدیوں کے پاس چلا جائے گا وہ زندہ رہے گا۔ اَپنی جان کی امان پایٔےگا اَور زندہ رہے گا۔‘ \v 3 اَور یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، ’یہ شہر یقیناً شاہِ بابیل کی فَوج کے حوالہ کیا جائے گا جو اُسے تسخیر کر لے گا۔‘ “ \p \v 4 تَب حاکموں نے بادشاہ سے فرمایا، ”اِس شخص کو سزائے موت ملنی چاہئے کیونکہ یہ جو کچھ اِس شہر میں بچے ہُوئے فَوجیوں سے اَور تمام لوگوں سے کہہ رہاہے، اُس سے اُن کے حوصلے پست ہو رہے ہیں۔ یہ شخص اِس قوم کی خیرسگالی نہیں چاہتا بَلکہ اُن کی تباہی کا خواہاں ہے۔“ \p \v 5 صِدقیاہؔ بادشاہ نے فرمایا، ”وہ تمہارے ہاتھ میں ہے تُم اُس کے ساتھ جو کرنا چاہتے ہو کرو، بادشاہ تُمہیں ہرگز نہ روکے گا۔“ \p \v 6 تَب اُنہُوں نے یرمیاہؔ کو لے کر بادشاہ کے شہزادہ ملکیاہؔ کے حوض میں ڈال دیا جو پہرے والے قَیدخانہ کے صحن میں تھا۔ اُنہُوں نے یرمیاہؔ کو رسّیوں کی مدد سے حوض میں اُتارا۔ اُس میں پانی نہ تھا، صِرف کیچڑ تھا اَور یرمیاہؔ اُس کیچڑ میں دھنس گیا۔ \p \v 7 لیکن کُوشی عبیدؔ ملِکؔ نے جو شاہی محل میں حاکم مُقرّر تھا اُسے مَعلُوم ہُوا کہ اُنہُوں نے یرمیاہؔ کو تاریک حوض میں ڈال دیا ہے۔ اُس وقت بادشاہ بِنیامین کے پھاٹک پر بیٹھا ہُوا تھا۔ \v 8 تَب عبیدؔ ملِکؔ نے شاہی محل سے باہر نکل کر بادشاہ کے پاس آکر اُس سے درخواست کی، \v 9 ”اَے بادشاہ، میرے آقا، اِن لوگوں نے یرمیاہؔ نبی کے ساتھ جو حرکت کی ہے وہ نہایت بُری ہے۔ اُنہُوں نے اُسے حوض میں پھینک دیا ہے جہاں وہ بھُوک سے مَر جائے گا کیونکہ شہر میں اَب روٹی بھی نہیں بچی ہے۔“ \p \v 10 تَب بادشاہ نے کُوشی عبیدؔ ملِکؔ کو حُکم دیا، ”یہاں سے تیس آدمی اَپنے ساتھ لے اَور اِس سے پہلے کہ وہ مَر جائے یرمیاہؔ نبی کو حوض سے باہر نکال لے۔“ \p \v 11 اِس لیٔے عبیدؔ ملِکؔ اُن آدمیوں کو ساتھ لے کر شاہی محل میں خزانہ کے نیچے کے کمرے میں گیا۔ اَور اُس نے وہاں سے کچھ پُرانے چیتھڑے اَور خارج پُرانے کپڑے لے کر اُنہیں رسّیوں کی مدد سے حوض میں یرمیاہؔ کے پاس لٹکا دیا۔ \v 12 اَور کُوشی عبیدؔ ملِکؔ نے یرمیاہؔ سے کہا، ”اِن پُرانے چیتھڑے اَور خارج پُرانے کپڑوں کو اَپنی بغل میں رکھ تاکہ رسّی کے لیٔے گدّی کا کام کرے۔“ اَور یرمیاہؔ نے وَیسا ہی کیا۔ \v 13 اَور اُنہُوں نے اُسے رسّیوں سے کھینچا اَور حوض سے باہر نکالا؛ اَور یرمیاہؔ پہرے کے قَیدخانہ کے صحن میں رہنے لگا۔ \s1 صِدقیاہؔ بادشاہ کا یرمیاہؔ سے دوبارہ سوال کرنا \p \v 14 تَب صِدقیاہؔ بادشاہ نے یرمیاہؔ نبی کے پاس پیغام بھیجا اَور اُسے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے تیسرے مدخل پر اَپنے پاس بُلایا؛ بادشاہ نے یرمیاہؔ سے فرمایا، ”میں تُم سے کچھ پُوچھنا چاہتا ہُوں، مُجھ سے کچھ بھی پوشیدہ نہ رکھ۔“ \p \v 15 یرمیاہؔ نے صِدقیاہؔ بادشاہ سے کہا، ”اگر مَیں آپ کو جَواب دُوں تو کیا آپ مُجھے مار نہ ڈالیں گے؟ اَور اگر مَیں آپ کو کچھ صلاح بھی دُوں تو آپ میری بات نہ مانیں گے۔“ \p \v 16 لیکن صِدقیاہؔ بادشاہ نے تنہائی میں یرمیاہؔ سے یہ قَسم کھائی: ”زندہ یَاہوِہ کی قَسم جِس نے ہمیں جان بخشی ہے، نہ میں تُمہیں قتل کروں گا، نہ اُن لوگوں کے حوالہ کروں گا جو تمہارے جانی دُشمن ہیں۔“ \p \v 17 تَب یرمیاہؔ نے صِدقیاہؔ سے کہا، ”قادرمُطلق یَاہوِہ بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، ’اگر آپ شاہِ بابیل کے حاکموں کے سامنے سرِ تسلیم خم کریں گے تو آپ کی جان بخشی جائے گی اَور یہ شہر جَلایا نہ جائے گا اَور آپ اَور آپ کا خاندان زندہ رہے گا۔ \v 18 لیکن اگر آپ شاہِ بابیل کے حاکموں کے آگے سرِ تسلیم خم نہ کریں گے تو آپ اَور یہ شہر کَسدیوں کے حوالہ کئے جائیں گے اَور وہ اُسے جَلا ڈالیں گے اَور آپ خُود اُن کے ہاتھوں سے بچ کر نکل نہ سکیں گے۔‘ “ \p \v 19 صِدقیاہؔ بادشاہ نے یرمیاہؔ سے فرمایا، ”میں اُن یہُودیوں سے ڈرتا ہُوں جو کَسدیوں سے جا ملے ہیں کیونکہ شاید کَسدی مُجھے اُن کے حوالہ کر دیں اَور وہ مُجھ سے بُرا سلُوک کریں۔“ \p \v 20 یرمیاہؔ نے فرمایا، وہ آپ کو اُن کے حوالہ نہ کریں گے۔ یَاہوِہ کے حُکم پر عَمل کیجئے اَورجو میں کہتا ہُوں وہ کیجئے۔ تَب آپ کا بھلا ہوگا اَور آپ کی جان بچ جائے گی۔ \v 21 لیکن اگر آپ نے اِطاعت قبُول کرنے سے اِنکار کیا، تو یَاہوِہ نے جو کلام مُجھ پر نازل کیا ہے وہ یہ ہے، \v 22 شاہِ یہُودیؔہ کے محل میں بچی ہُوئی تمام عورتیں شاہِ بابیل کے حاکموں کے پاس پہُنچائی جایٔیں گی اَور وہ آپ سے کہیں گی: \q1 ” ’تمہارے قریبی دوستوں نے تُمہیں فریب دیا، \q2 اَور وہ تُم پر غالب آ گیٔے۔ \q1 اَور جَب تمہارے پاؤں دلدل میں دھنس گیٔے تھے؛ \q2 تَب تمہارے دوستوں نے تمہارا ساتھ چھوڑ دیا۔‘ \p \v 23 ”تمہاری تمام بیویاں اَور بچّے کَسدیوں کے پاس پہُنچائے جایٔیں گے۔ تُم خُود اُن کے ہاتھ سے بچ نہ سکوگے بَلکہ شاہِ بابیل تُمہیں گِرفتار کر لے گا اَور یہ شہر جَلا دیا جائے گا۔“ \p \v 24 تَب صِدقیاہؔ نے یرمیاہؔ سے فرمایا، ”یہ بات چیت کویٔی جاننے نہ پایٔے ورنہ تُم مارے جاؤگے۔ \v 25 اگر حاکم یہ سُن کر کہ مَیں نے تُم سے بات چیت کی تمہارے پاس آکر پوچھیں، ’ہمیں بتاؤ کہ تُم نے بادشاہ سے کیا فرمایا اَور بادشاہ نے تُم سے کیا فرمایا؛ ہم سے نہ چھُپا ورنہ ہم تُمہیں مار ڈالیں گے۔‘ \v 26 تَب اُن سے کہنا، ’مَیں بادشاہ سے اِلتجا کر رہاتھا کہ وہ مُجھے واپس یُوناتانؔ کے گھر مرنے کے لیٔے نہ بھیجے۔‘ “ \p \v 27 تَب تمام حاکم یرمیاہؔ کے پاس آئے اَور اُس سے دریافت بھی کیا لیکن یرمیاہؔ نے اُنہیں وُہی بتایا جِس کا بادشاہ نے اُسے حُکم دیا تھا۔ اِس لیٔے اُنہُوں نے مزید کچھ نہ فرمایا کیونکہ کسی نے بادشاہ کے ساتھ اُس کی بات چیت نہیں سُنی تھی۔ \s1 یروشلیمؔ کا تسخیر ہونا \p \v 28 اِس طرح یروشلیمؔ تسخیر ہونے تک یرمیاہؔ پہرا کے قَیدخانہ کے صحن میں رہا۔ \c 39 \nb \v 1 یروشلیمؔ اِس طرح سے تسخیر کر لیا گیا، شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ کے دَورِ حُکومت کے نویں سال کے دسویں مہینے میں شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ نے اَپنے تمام لشکر کے ساتھ یروشلیمؔ پر حملہ کیا اَور اُس کا محاصرہ کیا۔ \v 2 اَور صِدقیاہؔ بادشاہ کے دَورِ حُکومت کے گیارھویں سال کے چوتھے مہینے کے نویں دِن، شہر کی فصیل توڑ دی گئی۔ \v 3 تَب شاہِ بابیل کے تمام حاکم اَندر داخل ہُوئے اَور درمیانی پھاٹک پر بیٹھ گیٔے یعنی شمگرؔ کا نیرگلؔ شاریضرؔ، اَور اعلیٰ افسر نبوؔ سارسیکم، جو افسران میں اعلیٰ تھا، جِن میں نیرگلؔ شاریضرؔ شاہِ بابیل کا مُشیر تھا۔ \v 4 جَب شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ اَور تمام فَوجیوں نے اُنہیں دیکھا تو وہ فرار ہو گیٔے اَور دو دیواروں کے درمیانی پھاٹک سے شاہی باغ کی راہ سے رات ہی رات شہر سے فرار ہوکر وادی عراباہؔ کی جانِب فرار ہُوئے۔ \p \v 5 لیکن کَسدی لشکر نے اُن کا تعاقب کیا اَور صِدقیاہؔ کو یریحوؔ کے میدان میں پکڑ لیا۔ اُنہُوں نے اُسے گِرفتار کر لیا اَور شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ کے پاس حماتؔ کے علاقہ میں رِبلہؔ لے گیٔے جہاں اُس نے اُس پر سزا کا حُکم صادر کیا۔ \v 6 تَب شاہِ بابیل نے صِدقیاہؔ کے بیٹوں کو اُسی کی آنکھوں کے سامنے رِبلہؔ میں قتل کیا اَور یہُودیؔہ کے تمام اُمرا کو بھی قتل کیا۔ \v 7 پھر اُس نے صِدقیاہؔ کی آنکھیں نکال لیں اَور اُسے کانسے کی زنجیروں میں جکڑ کر بابیل لے گیا۔ \p \v 8 کَسدیوں نے شاہی محل کو اَور لوگوں کے مکانات کو آگ لگا دی اَور یروشلیمؔ کی فصیلوں کو ڈھا دیا۔ \v 9 شاہی پہرےداروں کے سردار نبوزرادانؔ نے شہر میں بچے ہُوئے لوگوں کو اَورجو اُس سے جا ملے تھے اُنہیں اَور باقی کے لوگوں کو جَلاوطن کرکے بابیل لے گیا۔ \v 10 لیکن شاہی پہرےداروں کے سردار نبوزرادانؔ نے یہُودیؔہ کے مُلک میں چند غریب لوگوں کو جِن کے پاس کچھ بھی نہ تھا اُنہیں مُلک میں رہنے دیا اَور اُس نے اُنہیں انگوری باغ اَور کھیت سُپرد کئے۔ \p \v 11 اَب شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ نے شاہی پہرےداروں کے نبوزرادانؔ سردار کی مَعرفت یرمیاہؔ کے متعلّق یہ اَحکام جاری کئے، \v 12 ”اُسے لے کر اُس کی دیکھ بھال کرنا۔ اُسے کسی قِسم کی اِیذا نہ پہچانا بَلکہ جَیسا وہ تُم سے کہے وَیسا ہی سلُوک اُس کے ساتھ کرنا۔“ \v 13 چنانچہ شاہی پہرےداروں کے سردار نبوزرادانؔ؛ ایک اعلیٰ افسر نبوشازبانؔ اَور شاہِ بابیل کا مُشیر نیرگلؔ شاریضرؔ اَور شاہِ بابیل کے دُوسرے تمام حاکموں نے \v 14 لوگوں کو بھیج کر یرمیاہؔ کو پہرا کے قَیدخانہ کے صحن سے نکلوا لیا۔ اُنہُوں نے اُسے گِدلیاہؔ بِن احیقامؔ بِن شافانؔ کے سُپرد کر دیا تاکہ وہ اُسے اَپنے گھر لے جائے۔ تَب وہ اَپنے ہی لوگوں کے ساتھ رہنے لگا۔ \p \v 15 جَب یرمیاہؔ پہرا کے قَیدخانہ کے صحن میں قَید تھا تَب یَاہوِہ کا کلام اُس پر نازل ہُوا، \v 16 ”جاؤ اَور کُوشی عبیدؔ ملِکؔ سے کہو، ’قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، میں اِس شہر کے خِلاف کہی ہُوئی اَپنی باتیں پُوری کرنے کو ہُوں لیکن مُصیبت کے ذریعہ نہ کہ بہبودی کے ذریعہ۔ اُس وقت وہ تمہاری آنکھوں کے سامنے پُوری ہُوں گی۔ \v 17 لیکن اُس دِن میں تُمہیں بچا لُوں گا۔ یہ یَاہوِہ نے فرمایاہے۔ تُم اُن لوگوں کے حوالہ نہ کئے جاؤگے جِن سے تُم ڈرتے ہو۔ \v 18 یَاہوِہ فرماتے ہیں، میں تُمہیں ضروُر بچاؤں گا۔ تُم تلوار سے مارے نہ جاؤگے بَلکہ تمہاری جان تمہارے لئے غنیمت ہوگی کیونکہ تمہارا توکّل مُجھ پر ہے یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔‘ “ \c 40 \s1 یرمیاہؔ کی آزادی \p \v 1 جَب شاہی پہرےداروں کے سردار نبوزرادانؔ نے یرمیاہؔ کو یروشلیمؔ اَور یہُودیؔہ کے تمام اسیروں کے درمیان زنجیروں سے جکڑا ہُوا دیکھا جنہیں جَلاوطن ہوکر یروشلیمؔ سے بابیل لے جایا جا رہاتھا، تَب اُس نے یرمیاہؔ کو رامہؔ میں آزاد کر دیا، تَب اُس وقت یَاہوِہ کا یہ کلام اُس پر نازل ہُوا۔ \v 2 جَب پہرےداروں کا سردار یرمیاہؔ سے مِلا تو اُس نے کہا، ”یَاہوِہ تمہارے خُدا نے یہ مُصیبت اِس جگہ پر مُقرّر کی تھی۔ \v 3 اِس لئے اَب یَاہوِہ نے اُسے نازل کیا ہے۔ اُنہُوں نے ٹھیک اَپنے قول کے مُطابق کیا۔ کیونکہ تُم لوگوں نے یَاہوِہ کے خِلاف گُناہ کیا اَور اُن کا حُکم نہ مانا۔ \v 4 لیکن آج مَیں تُمہیں اِن ہتھکڑیوں سے جو تمہارے ہاتھوں میں ہیں رِہائی دیتا ہُوں۔ اگر تُم چاہو تو میرے ساتھ بابیل چلو اَور مَیں تمہاری دیکھ بھال کروں گا۔ لیکن اگر تُم نہ جانا چاہو تو تمہاری مرضی۔ سارا مُلک تمہارے سامنے ہے۔ جہاں تمہاری مرضی چاہے وہاں تُم جا سکتے ہو۔“ \v 5 اِس سے قبل کہ یرمیاہؔ جانے کے لیٔے مُڑتا، نبوزرادانؔ نے کہا، ”گِدلیاہؔ بِن احیقامؔ بِن شافانؔ کے پاس واپس چلے جاؤ جسے شاہِ بابیل نے یہُودیؔہ کے شہروں کے اُوپر حُکمران مُقرّر کیا ہے اَور لوگوں کے درمیان اُس کے پاس رہ یا پھر اَپنی مرضی سے کہیں اَور چلے جاؤ۔“ \p تَب سردار نے اُسے توشہ سفر اَور اِنعام دے کر روانہ کیا۔ \v 6 تَب یرمیاہؔ گِدلیاہؔ بِن احیقامؔ کے پاس مِصفاہؔ کو چلا گیا اَور وہاں وہ اُس کے ساتھ اُن لوگوں کے درمیان رہنے لگا جو مُلک میں بچے رہ گیٔے تھے۔ \s1 گِدلیاہؔ کا قتل \p \v 7 جَب تمام لشکر کے افسروں اَور اُن کے فَوجیوں نے جو اَب تک دیہاتوں میں تھے یہ سُنا کہ شاہِ بابیل نے گِدلیاہؔ بِن احیقامؔ کو مُلک کا حاکم مُقرّر کیا ہے اَور مُلک کے غریب مَردوں، عورتوں اَور بچّوں کو، جنہیں جَلاوطن کرکے بابیل نہیں لے جایا گیا تھا اُسے سُپرد کر دیا ہے، \v 8 تو اِشمعیل بِن نتنیاہؔ، قاریحؔ کے بیٹے یوحانانؔ اَور یُوناتانؔ، سِرایاہؔ بِن تنحُومیتؔ اَور عیفیؔ نطُوفاتی اَور یازنیاہؔ بِن معکاتی اَور اُن کے لوگ مِصفاہؔ میں گِدلیاہؔ سے مِلنے آئے۔ \v 9 گِدلیاہؔ بِن احیقامؔ بِن شافانؔ نے اُنہیں اَور اُن کے فَوجیوں کو یقین دِلانے کے لیٔے قَسم کھائی۔ اُس نے کہا، ”کَسدیوں کی خدمت کرنے سے نہ ڈرو۔ اِسی مُلک میں سکونت کرو اَور شاہِ بابیل کی خدمت کرتے رہو، اِسی میں تمہاری خیریت ہے \v 10 میں خُود مِصفاہؔ میں رہُوں گا تاکہ جو کَسدی ہمارے پاس آئیں گے اُن کے پاس تمہاری نُمائندگی کروں۔ لیکن تُم مَے، گرمی کے میوے اَور تیل حاصل کرکے اَپنے برتنوں میں رکھو اَور اُن شہروں میں بسو جنہیں تُم نے حاصل کیا ہے۔“ \p \v 11 جَب مُوآب، عمُّون، اِدُوم اَور دُوسرے تمام مُلکوں کے یہُودیوں نے سُنا کہ شاہِ بابیل نے باقی بچے لوگوں کو یہُودیؔہ میں رہنے دیا ہے اَور گِدلیاہؔ بِن احیقامؔ بِن شافانؔ کو وہاں کا حاکم مُقرّر کیا ہے۔ \v 12 تو وہ سَب اُن تمام ممالک سے جہاں وہ پراگندہ ہو چُکے تھے لَوٹ کر یہُودیؔہ کے مُلک میں مِصفاہؔ میں آئے اَور گِدلیاہؔ سے ملے اَور کثرت سے مَے اَور موسمِ گرما کے میوے جمع کئے۔ \p \v 13 یوحانانؔ بِن قاریحؔ اَور تمام لشکر کے افسر جو اَب تک دیہاتوں میں تھے مِصفاہؔ میں گِدلیاہؔ کے پاس آئے، \v 14 اَور اُس سے کہا، ”کیا آپ نہیں جانتے کہ بنی عمُّون کے بادشاہ بعلیسؔ نے اِشمعیل بِن نتنیاہؔ کو آپ کو جان سے مارنے کے لیٔے بھیجا ہے؟“ لیکن گِدلیاہؔ بِن احیقامؔ نے اُن کا یقین نہ کیا۔ \p \v 15 تَب یوحانانؔ بِن قاریحؔ نے مِصفاہؔ میں گِدلیاہؔ سے تنہائی میں کہا، ”مُجھے اِجازت دیجئے کہ جا کر اِشمعیل بِن نتنیاہؔ کو قتل کر دُوں اَور کسی کو خبر بھی نہ ہوگی۔ وہ کیوں آپ کی جان لے اَور تمام یہُودیوں کو جو آپ کے اِردگرد جمع ہُوئے ہیں اُنہیں پراگندہ ہونے دیں اَور یہُودیؔہ کے باقی بچے لوگوں کو تباہ کرے؟“ \p \v 16 گِدلیاہؔ بِن احیقامؔ نے یوحانانؔ بِن قاریحؔ سے کہا، ”تُم اَیسی کویٔی حرکت ہرگز نہ کرنا، کیونکہ تُم جو اِشمعیل کے بارے میں کہہ رہے ہو وہ سچ نہیں ہے۔“ \c 41 \p \v 1 ساتویں مہینے میں یُوں ہُوا کہ اِشمعیل بِن نتنیاہؔ بِن اِلیشمعؔ جو شاہی نَسل سے تھا اَور بادشاہ کے سرداروں میں سے تھا، دس آدمیوں کے ساتھ مِصفاہؔ میں گِدلیاہؔ بِن احیقامؔ کے پاس آیا؛ اَور جَب وہ ساتھ میں مِل کر وہاں کھانا کھا رہے تھے، \v 2 تبھی اِشمعیل بِن نتنیاہؔ اَور وہ دس آدمی جو اُس کے ساتھ تھے اُٹھے اَور گِدلیاہؔ بِن احیقامؔ بِن شافانؔ کو جسے شاہِ بابیل نے مُلک کا حاکم مُقرّر کیا تھا، تلوار سے حملہ کرکے اُسے قتل کر دیا۔ \v 3 اَور اِشمعیل نے گِدلیاہؔ کے ساتھ جتنے یہُودی مِصفاہؔ میں تھے اَورجو کَسدی فَوجی وہاں مَوجُود تھے اُن سَب کو قتل کر دیا۔ \p \v 4 گِدلیاہؔ کے مارے جانے کے دُوسرے دِن جَب کسی کو اِس حادثہ کا علم بھی نہ تھا، \v 5 شِکیمؔ سے، شیلوہؔ سے اَور سامریہؔ سے اسّی آدمی داڑھی مُنڈائے کپڑے پھاڑے ہُوئے اَور اَپنے جِسم کو زخمی کئے اَور ہدیئے اَور بخُور ہاتھ میں لیٔے ہُوئے وہاں آئے تاکہ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں نذر کریں۔ \v 6 اَور اِشمعیل بِن نتنیاہؔ مِصفاہؔ سے اُن کے اِستِقبال کو نِکلا اَور روتے ہُوئے چلا؛ اَور جَب وہ اُن سے مِلا تو اُن سے کہنے لگا، ”گِدلیاہؔ بِن احیقامؔ کے پاس چلو۔“ \v 7 اَور پھر جَب وہ شہر کے وَسط میں پہُنچے، تَب اِشمعیل بِن نتنیاہؔ اَور اُس کے ساتھیوں نے اُنہیں قتل کرکے حوض میں پھینک دیا۔ \v 8 لیکن اُن میں سے دس آدمیوں نے اِشمعیل سے اِلتجا کی، ”ہمیں قتل نہ کر! کیونکہ ہم نے گیہُوں اَور جَو، تیل اَور شہد کے ذخیرہ کھیتوں میں چھُپا رکھّے ہیں۔“ لہٰذا اُس نے اُنہیں چھوڑ دیا اَور دُوسروں کے ساتھ قتل نہ کیا۔ \v 9 یہ وُہی حوض تھا جِس میں اِشمعیل بِن نتنیاہؔ نے اُن لوگوں کی لاشوں کو پھینک دیا تھا جنہیں اُس نے گِدلیاہؔ کے ساتھ قتل کیا تھا، جسے آساؔ بادشاہ نے شاہِ اِسرائیل بعشاؔ سے بچاؤ کرنے کی خاطِر تعمیر کروایا تھا۔ اِشمعیل بِن نتنیاہؔ نے اُسے مُردوں کی لاشوں سے بھر دیا تھا۔ \p \v 10 مِصفاہؔ میں جتنے لوگ باقی بچے تھے یعنی شاہزادیاں اَور وہ لوگ جنہیں شاہی پہرےداروں کے سردار نبوزرادانؔ نے گِدلیاہؔ بِن احیقامؔ کے سُپرد کیا تھا اُن سَب کو اِشمعیل نے اسیر کر لیا۔ اِشمعیل بِن نتنیاہؔ اُنہیں اسیر کرکے عمُّونیوں کے پاس لے جانے کے لیٔے روانہ ہُوا۔ \p \v 11 لیکن جَب یوحانانؔ بِن قاریحؔ نے اَور لشکر کے سَب سرداروں نے جو اُس کے ساتھ تھے اِشمعیل بِن نتنیاہؔ کے کارناموں کو جو اُس نے کئے تھے سُنا، \v 12 تو وہ اَپنے سبھی لوگوں کو ساتھ لے کر اِشمعیل بِن نتنیاہؔ سے لڑنے کو نکل پڑے اَور اُسے گِبعونؔ کے بڑے تالاب کے پاس پکڑ لیا۔ \v 13 وہ سَب لوگ جو اِشمعیل کے ساتھ تھے یوحانانؔ بِن قاریحؔ اَور فَوجی افسروں کو دیکھا تو وہ خُوش ہُوئے۔ \v 14 وہ تمام لوگ جنہیں اِشمعیل مِصفاہؔ سے پکڑکر لے گیا تھا واپس کر یوحانانؔ بِن قاریحؔ سے جا ملے۔ \v 15 لیکن اِشمعیل بِن نتنیاہؔ اَور اُس کے آٹھ ساتھی یوحانانؔ کے ہاتھ سے بچ نکلے اَور عمُّونیوں کے پاس بھاگ گیٔے۔ \s1 مِصر کو روانگی \p \v 16 تَب یوحانانؔ بِن قاریحؔ اَور وہ فَوجی افسر جو اُس کے ساتھ تھے، سَب اُن باقی بچے ہُوئے لوگوں کو چھُڑا کر واپس لایٔے جنہیں اِشمعیل بِن نتنیاہؔ، گِدلیاہؔ بِن احیقامؔ کو قتل کرنے کے بعد مِصفاہؔ سے اسیر کرکے لے گیا تھا یعنی اُن فَوجی مَردوں، عورتوں، بچّے اَور شاہی درباری حاکموں کو جنہیں وہ گِبعونؔ سے واپس لایاتھا۔ \v 17 اَور وہ مِصر کی طرف جاتے ہُوئے بیت لحمؔ کے قریب گیروت کِمہامؔ میں رُک گئے، \v 18 کیونکہ وہ کَسدیوں سے ڈرتے تھے؛ کیونکہ اِشمعیل بِن نتنیاہؔ نے گِدلیاہؔ بِن احیقامؔ کو قتل کر دیا تھا جسے شاہِ بابیل نے مُلک پر حاکم مُقرّر کیا تھا۔ \c 42 \p \v 1 تَب تمام فَوجی افسر اَور یوحانانؔ بِن قاریحؔ اَور عزریاہؔ بِن ہوشعیاہؔ اَور ادنیٰ سے لے کر اعلیٰ تک سبھی لوگ \v 2 یرمیاہؔ نبی کے پاس پہُنچے اَور اُن سے مِنّت کی، ”ہماری درخواست سُن اَور یَاہوِہ اَپنے خُدا سے اُن تمام باقی بچے ہُوئے لوگوں کی خاطِر دعا کر کیونکہ جَیسا کہ آپ دیکھ رہے ہو، کسی زمانہ میں ہم بہت تھے لیکن اَب چند ہی باقی بچے ہیں۔ \v 3 دعا کرو تاکہ یَاہوِہ آپ کے خُدا ہمیں بتائیں کہ ہم کس راستے پر چلیں اَور کیا کریں۔“ \p \v 4 یرمیاہؔ نبی نے فرمایا، ”مَیں نے تمہاری سُنی ہے۔ میں یقیناً تمہارے کہنے کے مُطابق یَاہوِہ تمہارے خُدا سے دعا کروں گا اَورجو کچھ جَواب یَاہوِہ تمہارے لیٔے دیں گے وہ میں تُمہیں بتاؤں گا اَور تُم سے کچھ نہ چھُپاؤں گا۔“ \p \v 5 تَب اُنہُوں نے یرمیاہؔ سے درخواست کی، ”اگر ہم ہر بات پرجو یَاہوِہ تمہارے خُدا نے تمہاری مَعرفت بتایٔی ہے عَمل نہ کریں تو یَاہوِہ ہمارے خِلاف سچّا اَور وفادار گواہ ٹھہریں۔ \v 6 خواہ وہ ہمارے حق میں بھلا ہو یا بُرا ہم یَاہوِہ اَپنے خُدا کا حُکم مانیں گے جِس کے پاس ہم آپ کو بھیجتے ہیں تاکہ جَب ہم اَپنے خُدا یَاہوِہ کی فرمانبرداری کریں تو ہمارا بھلا ہو۔“ \p \v 7 دس دِن کے بعد یَاہوِہ کا کلام یرمیاہؔ پر نازل ہُوا۔ \v 8 چنانچہ یرمیاہؔ نے یوحانانؔ بِن قاریحؔ کو، تمام فَوجی افسروں کو جو اُس کے ساتھ تھے اَور ادنیٰ سے اعلیٰ تک سبھی لوگوں کو اَپنے پاس بُلاکر، \v 9 اُن سے فرمایا، ”یَاہوِہ، بنی اِسرائیلؔ کے خُدا جِن کے پاس تُم نے مُجھے اَپنی درخواست کے ساتھ بھیجا تھا وہ یُوں فرماتے ہیں، \v 10 اگر تُم اِس مُلک میں ٹھہرے رہوگے تو میں تُمہیں قائِم رکھوں گا، برباد نہیں کروں گا؛ میں تُمہیں لگاؤں گا، اُکھاڑوں گا نہیں۔ کیونکہ جو تباہی مَیں نے تُم پر آنے دی اُس سے مُجھے دُکھ ہُواہے۔ \v 11 شاہِ بابیل کا خوف نہ کرو جِس سے کہ اَب تُم ڈر رہے ہو۔ اُس سے نہ ڈرو۔ یَاہوِہ فرماتے ہیں؛ کیونکہ مَیں تمہارے ساتھ ہُوں اَور تُمہیں بچاؤں گا اَور اُس کے ہاتھ سے تُمہیں چھُڑا لُوں گا۔ \v 12 میں تُم پر رحم کروں گا تاکہ وہ تُم پر رحم کرے اَور تُمہیں تمہارے مُلک میں بحال کرے۔ \p \v 13 ”لیکن اگر تُم کہو، ’ہم اِس مُلک میں نہ رہیں گے،‘ اَور اِس طرح سے یَاہوِہ اَپنے خُدا کا حُکم نہ مانیں گے؛ \v 14 اَور اگر تُم کہو، ’نہیں، ہم مِصر میں جا کر بسیں گے جہاں ہم جنگ نہ دیکھنے پائیں گے، نہ نرسنگے کی آواز سُنیں یا روٹی کے بھُوکے ہوں گے،‘ \v 15 تو اَے بنی یہُوداہؔ کے باقی بچے ہُوئے لوگوں! یَاہوِہ کا کلام سُنو، قادرمُطلق یَاہوِہ،\f + \fr 42‏:15 \fr*\fq قادرمُطلق یَاہوِہ \fq*\ft عِبرانی میں یَاہوِہ سباؤتھ یعنی لشکروں کے یَاہوِہ\ft*\f* بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں: ’اگر تُم واقعی مِصر میں جا کر آباد ہونے پر آمادہ ہو، \v 16 تو یُوں ہوگا کہ جِس تلوار سے تُم ڈرتے ہو وہ مِصر میں وہاں تُم پر غالب آئے گی اَور وہ قحط جِس کا تُمہیں خوف ہے مِصر تک تمہارا تعاقب کرےگا اَور وہاں تُم مَر جاؤگے۔ \v 17 یقیناً وہ سَب لوگ جو مِصر میں جا کر بس جانا چاہتے ہیں تلوار، قحط اَور وَبا سے مَر جایٔیں گے اَور اُن میں سے ایک بھی اُس آفت سے بچ نہ سکےگا جو میں اُن پر لاؤں گا۔‘ \v 18 کیونکہ قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں: ’جِس طرح میرا غُصّہ اَور قہر اُن لوگوں پر اُنڈیلا گیا جو یروشلیمؔ میں رہتے تھے اُسی طرح سے جَب تُم مِصر جاؤگے تَب میرا قہر تُم لوگوں پر اُنڈیلا جائے گا۔ تُم لعنت و حیرت اَور ملامت اَور طَعنہ زنی کا باعث ہوگے اَور تُم پھر کبھی یہ جگہ دیکھ نہ پاؤگے۔‘ \p \v 19 ”اَے بنی یہُوداہؔ کے باقی بچے ہُوئے لوگوں، یَاہوِہ نے تُم سے فرمایاہے، ’مِصر میں نہ جاؤ۔‘ یقین جانو کہ میں آج تُم کو جتا رہا ہُوں۔ \v 20 جَب تُم نے مُجھے یَاہوِہ تمہارے خُدا کے پاس یہ کہہ کر بھیجا، ’یَاہوِہ ہمارے خُدا سے دعا کر اَور وہ جو کچھ کہے ہم سے کہہ تاکہ ہم اُس پر عَمل کریں تو تُم نے بڑی غلطی کی۔‘ \v 21 مَیں نے آج تُمہیں بتا دیا ہے لیکن اَب تک تُم نے یَاہوِہ اَپنے خُدا کا حُکم نہیں مانا جو اُنہُوں نے میری مَعرفت تمہارے پاس بھیجا تھا۔ \v 22 پس اَب یقین جانو کہ تُم جہاں جا کر آباد ہونا چاہتے ہو وہاں تلوار، قحط اَور وَبا سے مروگے۔“ \c 43 \p \v 1 جَب یرمیاہؔ اُن کے خُدا یَاہوِہ کی سَب باتیں لوگوں سے بَیان کر چُکا یعنی ہر وہ بات جسے بَیان کرنے کے لیٔے یَاہوِہ نے یرمیاہؔ کو اُن کے پاس بھیجا تھا۔ \v 2 تَب عزریاہؔ بِن ہوشعیاہؔ اَور یوحانانؔ بِن قاریحؔ اَور تمام مغروُر لوگوں نے یرمیاہؔ سے یُوں کہا، ”تُم جھُوٹ بولتے ہو، یَاہوِہ ہمارے خُدا نے تُمہیں یہ کہنے کو نہیں بھیجا، ’مِصر میں رہنے کے لیٔے مت جاؤ۔‘ \v 3 بَلکہ باروکؔ بِن نیریاہؔ تُمہیں ہمارے خِلاف اُکساتا ہے کہ تُم ہمارے مُخالف ہو جاؤ تاکہ ہمیں کَسدیوں کے حوالہ کیا جائے اَور وہ ہمیں قتل کریں اَور جَلاوطن کرکے بابیل کو لے جایٔیں۔“ \p \v 4 چنانچہ یوحانانؔ بِن قاریحؔ اَور تمام فَوجی افسروں اَور سَب لوگوں نے یَاہوِہ کا یہ حُکم نہ مانا کہ وہ مُلکِ یہُودیؔہ میں ہی رہیں۔ \v 5 بَلکہ یوحانانؔ بِن قاریحؔ اَور تمام فَوجی افسروں، بنی یہُوداہؔ کے باقی بچے ہُوئے اُن لوگوں کو بھی لے گیٔے جو تمام قوموں سے جہاں اُن کو پراگندہ کیا گیا تھا واپس لَوٹ کر یہُودیؔہ میں رہنے کے لیٔے آئےتھے۔ \v 6 وہ یرمیاہؔ نبی اَور باروکؔ بِن نیریاہؔ کو بھی اُن تمام مَردوں، عورتوں، بچّوں اَور شہزادیوں کے ساتھ لے گیٔے جنہیں شاہی پہرےداروں کے سردار نبوزرادانؔ نے گِدلیاہؔ بِن احیقامؔ بِن شافانؔ کے پاس چھوڑا تھا۔ \v 7 چنانچہ وہ یَاہوِہ کے حُکم کے خِلاف مِصر میں داخل ہُوئے اَور تحفنحِیسؔ تک جا پہُنچے۔ \p \v 8 تَب تحفنحِیسؔ میں یَاہوِہ کا کلام یرمیاہؔ پر نازل ہُوا، \v 9 ”اَپنے ساتھ چند بڑے پتّھر لے اَور یہُودیوں کی آنکھوں کے سامنے اُنہیں اینٹ کے چبُوترے میں جو تحفنحِیسؔ میں فَرعوہؔ کے محل کے مدخل کے پاس ہے مٹّی میں دفنا دے۔ \v 10 تَب اُن لوگوں سے کہنا، ’قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، مَیں اَپنے خادِم شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ کو بُلاؤں گا اَور مَیں اُس کا تخت اِن پتّھروں پر رکھوں گا جنہیں مَیں نے یہاں لگوایا ہے اَور وہ اَپنا شاہی قالین اُن کے اُوپر بچھائے گا۔ \v 11 اَور وہ آکر مِصر کو شِکست دے گا اَورجو مرنے والے ہیں اُنہیں موت کے اَورجو اسیر ہونے والے ہوں اُنہیں اسیری کے اَورجو تلوار کے لیٔے مخصُوص کئے گیٔے ہوں اُنہیں تلوار کے حوالہ کرےگا۔ \v 12 مَیں مِصر کے معبُودوں کے بُت خانوں میں آگ لگا دُوں گا، اَور وہ اُن کے بُت خانوں کو جَلائے گا اَور اُن کے معبُودوں کو اسیر کرےگا اَور جِس طرح چرواہا اَپنا لباس ایک ایک جُوؤں سے صَاف کرتا ہے، اُسی طرح وہ مِصر کو صَاف کرکے سلامت چلا جائے گا۔ \v 13 اَور وہ مِصر میں بیت شمسؔ کے آفتاب\f + \fr 43‏:13 \fr*\fq آفتاب \fq*\ft شہرِ آفتاب\ft*\f* کے بُت خانے کے سُتونوں کو توڑ ڈالے گا اَور مِصر کے معبُودوں کے بُت خانوں کو جَلا ڈالے گا۔‘ “ \c 44 \s1 بُت پرستی کے باعث تباہی \p \v 1 یہ کلام یرمیاہؔ پر اُن تمام یہُودیوں کے متعلّق جو جُنوبی مِصر کے مِگدُلؔ، تحفنحِیسؔ میمفِسؔ\f + \fr 44‏:1 \fr*\fq میمفِسؔ \fq*\ft عِبرانی نام نُوفؔ ہے\ft*\f* اَور شمالی فتروسیوں کے ساتھ مِصر کے علاقہ کے باشِندوں کی بابت نازل ہُوا: \v 2 ”قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، جو بڑی آفت مَیں نے یروشلیمؔ اَور یہُودیؔہ کے تمام شہروں پر نازل کی وہ تُم دیکھ چُکے ہو۔ دیکھو، وہ آج بھی ویران اَور غَیر آباد پڑے ہُوئے ہیں۔ \v 3 اُس بدی کے باعث جو اُنہُوں نے مُجھے غضبناک کرنے کو کی تھی، اُنہُوں نے اَیسے غَیر معبُودوں کے واسطے بخُور جَلا کر اَور اُن کی عبادت کرکے میرا غُصّہ بھڑکایا، جنہیں نہ تو وہ، نہ تُم اَور نہ اُن کے آباؤاَجداد ہی جانتے تھے۔ \v 4 مَیں نے بار بار اَپنے خادِموں یعنی نبیوں کو بھیجا جو فرمایا کرتے تھے، ’اَیسا مکرُوہ کام نہ کرو جِن سے مُجھے سخت نفرت ہے!‘ \v 5 لیکن اُنہُوں نے نہ تو سُنا اَور نہ ہی غور کیا؛ وہ اَپنی بدی سے باز نہ آئے اَور غَیر معبُودوں کے سامنے بخُور جَلانا بند نہیں کیا۔ \v 6 اِس لیٔے میرا قہر و غضب نازل ہُوا، اَور وہ یہُودیؔہ کے شہروں اَور یروشلیمؔ کی گلیوں پر بھڑک اُٹھا اَور اُنہیں ویران کھنڈر بنا دیا جَیسا کہ وہ آج کے دِن تک ہیں۔ \p \v 7 ”چنانچہ قادرمُطلق بنی اِسرائیل کے خُدا یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، تُم اَپنے اُوپر اَیسی بھاری آفت کیوں لانے کو آمادہ ہو جِس سے یہُودیؔہ کے مَرد اَور عورتیں، بچّے اَور شیر خوار فنا ہو جائیں اَور تُم میں سے کویٔی باقی زندہ نہ رہے؟ \v 8 کیونکہ اِس مِصر میں جہاں کہ تُم آباد ہونے کے لیٔے آئے ہو، یہاں تُم اَپنے ہاتھوں سے بنائی ہُوئی اَشیا سے اَور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جَلا کے میرا غُصّہ کیوں بھڑکاتے ہو؟ کیا تُم اَپنے آپ کو ہلاک کرکے دُنیا کی تمام قوموں کے درمیان خُود کو لعنت اَور ملامت کا باعث بناؤگے۔ \v 9 کیا تُم اَپنے آباؤاَجداد اَور یہُودیؔہ کے بادشاہوں اَور اُن کی بیویوں کی اَور خُود اَپنی اَور اَپنی بیویوں کی وہ بدی بھُول گیٔے جو تُم نے مُلکِ یہُودیؔہ میں اَور یروشلیمؔ کی گلیوں میں کی تھی؟ \v 10 آج کے دِن تک نہ تو اُنہُوں نے تَوبہ کی اَور نہ ہی میرا خوف مانا، نہ ہی میری شَریعت اَور آئین پر عَمل کرتے ہیں جنہیں مَیں نے تمہارے اَور تمہارے آباؤاَجداد کے سامنے رکھا تھا۔ \p \v 11 ”چنانچہ قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، مَیں نے تُم پر آفت لانے کی ٹھان لی ہے اَور مَیں پُورے یہُودیؔہ کو ہلاک کر دُوں گا۔ \v 12 مَیں بنی یہُوداہؔ کے بچے ہُوئے لوگوں کو جو مِصر جا کر آباد ہونے کی ضِد کر رہے تھے، مٹا دُوں گا۔ وہ سَب مِصر میں مِٹ جایٔیں گے۔ وہ یا تو تلوار سے مارے جایٔیں گے یا قحط سے مَر جایٔیں گے۔ ادنیٰ سے لے کر اعلیٰ تک سبھی تلوار یا قحط کا لقمہ ہوں گے اَور لعنت و حیرت اَور لعنت و ملامت کا باعث ہوں گے۔ \v 13 جِس طرح مَیں نے یروشلیمؔ کو تلوار، قحط اَور وَبا سے سزا دی تھی، ٹھیک اُسی طرح سے مَیں اُن یہُودیوں کو بھی سزا دُوں گا جو مِصر میں آباد ہونے کو جاتے ہیں۔ \v 14 تَب بنی یہُوداہؔ کے باقی بچے ہُوئے لوگوں میں سے جو مِصر میں آباد ہونے کو گیٔے تھے، اُن میں سے کوئی بھی نہ بچے گا اَور نہ باقی رہے گا کہ وہ مُلکِ یہُودیؔہ کی سرزمین میں واپس آئے، جہاں واپس آکر آباد ہونے کے وہ مُشتاق ہیں؛ صِرف چند پناہ گیروں کے علاوہ اُن میں سے کویٔی بھی واپس نہ آنے پایٔےگا۔“ \p \v 15 تَب وہ تمام مَرد جو جانتے تھے کہ اُن کی بیویوں نے غَیر معبُودوں کے لیٔے بخُور جَلائی ہے اَور جِتنی عورتیں ایک بڑی جماعت میں پاس کھڑی تھیں اَور اُن تمام لوگوں نے جو جُنوبی اَور شمالی فتروسیوں کے ساتھ مِصر میں رہتے تھے اُنہُوں نے یرمیاہؔ سے یُوں کہا، \v 16 ”جو کلام آپ نے ہمیں یَاہوِہ کے نام سے سُنایا ہے اُسے ہم نہیں مانیں گے۔ \v 17 بَلکہ ہم نے اَپنے مُنہ سے جو بولا ہم وُہی کریں گے کہ ہم تو آسمان کی ملِکہ کے لیٔے بخُور جَلائیں گے اَور تپاون دیں گے؛ جِس طرح ہم، ہمارے آباؤاَجداد، ہمارے بادشاہ اَور ہمارے حاکم یہُودیؔہ کے شہروں اَور یروشلیمؔ کی گلیوں میں کرتے تھے؛ کیونکہ اُس وقت ہمارے پاس کثرت سے کھاتے پیتے اَور خُوشحال اَور مُصیبتوں سے محفوظ تھے۔ \v 18 لیکن جَب سے ہم نے آسمان کی ملِکہ کو بخُور جَلانا اَور تپاون دینا بند کر دیا ہے تَب سے ہم ہر چیز کے مُحتاج ہو گئے ہیں اَور تلوار اَور قحط سے مارے جا رہے ہیں۔“ \p \v 19 اُن کی عورتوں نے مزید کہا، ”جَب ہم آسمان کی ملِکہ کے لیٔے بخُور جَلائیں اَور تپاون تپائیں، تو کیا ہمارے خَاوند نہ جانتے تھے کہ ہم اُس کی عبادت کے واسطے اُس کی شکل کے کُلچے بنا رہے تھے اَور اُس پر تپاون تپا رہے تھے؟“ \p \v 20 تَب یرمیاہؔ نے اُن سَب مَردوں اَور عورتوں سے جنہوں نے اُسے جَواب دیا تھا اُن سے مُخاطِب ہوکر یُوں فرمایا، \v 21 ”کیا وہ بخُور جو تُم نے، تمہارے آباؤاَجداد نے، تمہارے بادشاہوں اَور حاکموں نے یہُودیؔہ کے شہروں اَور یروشلیمؔ کی گلیوں میں جَلایا تھا وہ یَاہوِہ کو یاد نہیں؟ کیا وہ اُس کے ذہن میں نہیں ہے؟ \v 22 جَب تمہاری بداعمالیوں اَور مکرُوہ کاموں کی وجہ سے یَاہوِہ برداشت نہ کر سکے؛ اِس لئے تمہارا مُلک آج تک لعنتی ویران اَور غَیر آباد ہو گیا ہے۔ \v 23 چونکہ تُم نے بخُور جَلایا اَور یَاہوِہ کے خِلاف گُناہ کیا اَور اُن کا حُکم نہ مانا، نہ اُن کی شَریعت اَور اُن کے آئین اَور اُن کے معاہدوں پر عَمل کیا اِس لیٔے یہ مُصیبتیں تُم پر نازل ہُوئیں جَیسا کہ تُم آج دیکھ رہے ہو۔“ \p \v 24 تَب یرمیاہؔ نے اُن سَب لوگوں اَور عورتوں سے یُوں فرمایا، ”اَے بنی یہُوداہؔ کے لوگوں جو مِصر میں آباد ہو، یَاہوِہ کا کلام سُنو۔ \v 25 قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، تُم نے اَور تمہاری بیویوں نے اَپنے اعمال سے اَپنے اِرادے یہ کہہ کر ظاہر کر دئیے، ’ہم نے آسمان کی ملِکہ کے سامنے بخُور جَلانے اَور تپاون دینے کی جو مَنّت مانی ہے اُسے ضروُر پُورا کریں گے۔‘ \p ”پس ٹھیک ہے، بِلاجِھجک جاؤ اَور اَپنے وعدے پُورے کرو! اَپنی مَنّتیں مان کر اُنہیں پُورا کرو! \v 26 لیکن اَے تمام بنی یہُوداہؔ، جو مِصر میں رہتے ہو، یَاہوِہ کا کلام سُنو: ’میں اَپنے بُزرگ نام کی قَسم‘ کھا کر کہتا ہُوں، یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، ’بنی یہُوداہؔ کا کویٔی بھی شخص جو مِصر میں کہیں بھی رہتا ہو اَب پھر کبھی میرا نام لے کر یُوں نہ کہے گا، ”یَاہوِہ قادر زندہ یَاہوِہ کی قَسم۔“ \v 27 سُنو، اَب مَیں اُن کی نیکی کی نہیں بَلکہ نُقصان ہی کی فکر کروں گا؛ مِصر میں بنی یہُوداہؔ تلوار اَور قحط سے ہلاک ہو جایٔیں گے یہاں تک کہ سَب کے سَب نِیست و نابود ہو جایٔیں گے۔ \v 28 اَیسے بہت ہی کم لوگ ہوں گے جو تلوار سے بچ کر مِصر سے مُلکِ یہُوداہؔ کو لَوٹ آئیں، تَب بنی یہُوداہؔ کے تمام بچے ہُوئے لوگ جو مِصر میں آباد ہونے کے لیٔے آئےتھے جانیں گے کہ کس کا قول قائِم رہا، میرا یا اُن کا۔ \p \v 29 ” ’تمہارے لئے یہ نِشان ہوگا کہ مَیں تُمہیں اِسی جگہ پر سزا دُوں گا،‘ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، ’تاکہ تُم جان لو کہ تُمہیں نُقصان پہُنچانے کی میری باتیں یقیناً پُوری ہوں گی۔‘ \v 30 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، ’جِس طرح مَیں نے شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ کو اُس کے جانی دُشمن شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ کے حوالہ کیا تھا، اُسی طرح مِصر شاہِ فَرعوہؔ حُفرعؔ کو اُس کے اُن دُشمنوں کے حوالہ کر رہا ہُوں جو اُس کے جانی دُشمن ہیں۔‘ “ \c 45 \s1 باروکؔ کے نام پیغام \p \v 1 شاہِ یہُودیؔہ یہُویقیمؔ بِن یُوشیاہؔ کے دَورِ حُکومت کے چوتھے سال میں، جَب باروکؔ بِن نیریاہؔ، یرمیاہؔ کی زبان سے نِکلا ہُوا کلام طُومار میں لِکھ چُکا، تَب یرمیاہؔ نبی نے اُس سے کہا، \v 2 ”اَے باروکؔ، یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا تمہارے واسطے یہ فرمان ہے: \v 3 تُم نے کہاتھا، ’مُجھ پر ہائے! یَاہوِہ نے میرے دُکھ میں غم کا اِضافہ کر دیا ہے۔ میں کراہتے کراہتے تھک گیا اَور مُجھے کچھ بھی چَین نہیں ملتا۔‘ \v 4 لیکن یَاہوِہ نے مُجھ سے فرمایاہے کہ مَیں یہ پیغام تُمہیں دُوں، ’یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: دیکھو مَیں نے جو سارا مُلک تعمیر کیا اِسے گرا دُوں گا، اَورجو کچھ لگایا ہے اُسے اُکھاڑ دُوں گا۔ \v 5 کیا تُم اَپنے لیٔے خاص مہربانی ڈھونڈ رہے ہو؟ اُنہیں مت ڈھونڈو کیونکہ مَیں تمام لوگوں پر بڑی آفت لاؤں گا۔ لیکن تُم جہاں کہیں جاؤگے، وہاں میں تُمہیں تمہاری جان بچا کر تُمہیں زندہ رکھوں گا، یَاہوِہ کا فرمان یہ ہے۔‘ “ \c 46 \s1 مِصر کے متعلّق پیغام \p \v 1 یَاہوِہ کا کلام جو یرمیاہؔ نبی پر مُختلف قوموں کے متعلّق نازل ہُوا، \b \p \v 2 مِصر کے متعلّق، \b \p یہ پیغام شاہِ مِصر فَرعوہؔ نِکوہؔ کی فَوج کے متعلّق ہے جو دریائے فراتؔ کے کنارے پر کرکمیشؔ میں تھی جسے شاہِ بابیل، نبوکدنضرؔ نے یہُویقیمؔ بِن یُوشیاہؔ، شاہِ یہُودیؔہ یہُویقیمؔ کے دَورِ حُکومت کے چوتھے سال میں شِکست دی تھی۔ \q1 \v 3 ”اَپنی چُھوٹی اَور بڑی دونوں سِپر تیّار کرو، \q2 اَور جنگ کے لیٔے روانہ ہو جاؤ! \q1 \v 4 گھوڑوں کو آراستہ کرو، \q2 اَور اُن پر سوار ہوکر، \q1 خُود پہن لو، \q2 اَور اَپنی اَپنی جگہ پر کھڑے ہو جاؤ؛ \q1 اَپنے نیزوں کو پَینا کرو، \q2 اَپنا زرہ بکتر پہن لو! \q1 \v 5 میں کیا دیکھ رہا ہُوں؟ \q2 وہ گھبرائے ہُوئے نظر آتے ہیں، \q1 اَور پیچھے ہٹ رہے ہیں، \q2 اُن کے جنگجو فَوجی ہار گیٔے ہیں۔ \q1 اَور بغیر پیچھے مُڑے \q2 تیزی سے فرار ہو رہے ہیں، \q2 ہر طرف خوف چھایا ہُواہے،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 6 نہ تو تیزی سے دَوڑنے والا بھاگنے پایٔےگا \q2 اَور نہ دِلیر بچ پائے گا۔ \q1 کیونکہ شمال میں دریائے فراتؔ کے کنارے \q2 وہ ٹھوکر کھا کر گِر جاتے ہیں۔ \b \q1 \v 7 ”یہ کون ہے جو دریائے نیل کی مانند \q2 اُمنڈتے ہُوئے دریاؤں کی طرح بڑھا چلا آ رہاہے؟ \q1 \v 8 مِصر دریائے نیل کی مانند، \q2 اَور اُمنڈتے ہُوئے دریاؤں کی مانند بڑھ رہاہے۔ \q1 وہ اعلان کر چُکاہے، ’میں اُوفن کر پُوری زمین پر چھا جاؤں گا؛ \q2 میں شہروں کو اَور اُن کے باشِندوں کو تباہ کر دُوں گا۔‘ \q1 \v 9 اَے گھوڑوں، تیز رفتار سے آگے بڑھو! \q2 اَے رتھ بانوں، تیزی سے ہانکو! \q1 اَے کُوشؔ اَور فُوطؔ کے سِپر برداروں، \q2 اَے لیدیا کے ماہر تیر اَندازوں، آگے بڑھو۔ \q1 \v 10 لیکن وہ دِن خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ کا یومِ اِنتقام ہے، \q2 یہ اُن کا اَپنے دُشمنوں سے اِنتقام لینے کا دِن ہے۔ \q1 تلوار سیر ہونے تک چلتی ہی رہے گی، \q2 اَور جَب تک اُن کی تلوار خُون پی کر اَپنی پیاس نہ بُجھا لے، وہ نہیں رُکے گی \q1 کیونکہ خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ، \q2 شمالی سرزمین میں دریائے فراتؔ کے کنارے قُربانی گذرانیں گے۔ \b \q1 \v 11 ”اَے مِصر کی کنواری بیٹی، \q2 گِلعادؔ جا کر مرہم لے آ۔ \q1 لیکن تُم خوامخواہ مُختلف دوائیں اِستعمال کرتی ہو؛ \q2 کیونکہ تُم شفا نہیں پاؤ گی۔ \q1 \v 12 مُختلف قومیں تمہاری رُسوائی کا حال سُنیں گی؛ \q2 اَور زمین تمہارے رونے سے بھر جائے گی۔ \q1 ایک جنگجو فَوجی دُوسرے فَوجی سے ٹکرائیں گے؛ \q2 اَور دونوں باہم گِر جایٔیں گے۔“ \p \v 13 شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ کے مِصر آکر اُس پر حملہ کرنے کے متعلّق یہ پیغام یَاہوِہ نے یرمیاہؔ نبی پر نازل کیا، \q1 \v 14 ”مِصر میں اِس کا اعلان کرو اَور مِگدُلؔ میں مُنادی کرو؛ \q2 میمفِسؔ\f + \fr 46‏:14 \fr*\fq میمفِسؔ \fq*\ft دُوسرا نام نُوفؔ\ft*\f* اَور تحفنحِیسؔ میں بھی مُنادی کرو، \q1 ’اَپنی اَپنی جگہ پر کھڑے ہو جاؤ اَور تیّار ہو جاؤ، \q2 کیونکہ تلوار تمہاری چاروں طرف لوگوں کو کھائے جا رہی ہے۔‘ \q1 \v 15 تمہارے سُورما ہلاک کیوں ہو گئے؟ \q2 وہ کھڑے نہ رہ سکیں گے کیونکہ یَاہوِہ اُنہیں گرا دیں گے۔ \q1 \v 16 وہ بار بار ٹھوکر کھایٔیں گے؛ \q2 اَور ایک دُوسرے پر گریں گے۔ \q1 اَور کہیں گے، ’اُٹھو! \q2 ہم ستمگر کی تلوار سے دُور \q2 اَپنی قوم اَور اَپنے وطن کو واپس لَوٹ چلیں۔‘ \q1 \v 17 وہاں وہ پُکار کے کہیں گے، \q2 ’شاہِ مِصر فَرعوہؔ محض ایک بَھوکال ہے؛ \q2 اُس نے خُوبصورت موقع کو اَپنے ہاتھ سے نکل جانے دیا ہے۔‘ \b \q1 \v 18 ”وہ بادشاہ جِن کا نام قادرمُطلق یَاہوِہ ہے،“ وہ یُوں فرماتے ہیں، \q2 مُجھے اَپنی حیات کی قَسم، \q1 ”جِس طرح تبورؔ باقی پہاڑوں میں عظیم ہے، \q2 اَور کوہِ کرمِلؔ سمُندر سے اُونچا ہے اُسی طرح آنے والا بھی ہے۔ \q1 \v 19 اَے مِصر میں رہنے والوں، \q2 جَلاوطنی میں جانے کا سامان تیّار کر لو، \q1 کیونکہ میمفِسؔ شہر اُجاڑ دیا جائے گا، \q2 اَور وہ ویران اَور غَیر آباد ہو جائے گا۔ \b \q1 \v 20 ”مِصر نہایت خُوبصورت بچھیا ہے، \q2 لیکن شمال کی جانِب سے اُس کے خِلاف \q2 ایک بڑی مکھّی یعنی تباہی آ رہی ہے۔ \q1 \v 21 اُس کی صفوں میں جو کرائے کے فَوجی ہیں \q2 وہ فربہ بچھڑوں کی مانند ہیں۔ \q1 لیکن وہ بھی پلٹ کر ایک ساتھ بھاگ جایٔیں گے، \q2 وہ ٹِک نہ سکیں گے؛ \q1 کیونکہ اُن پر تباہی کا دِن، \q2 اَور سزا پانے کا وقت آ پہُنچا ہے۔ \q1 \v 22 جُوں ہی دُشمن فَوج آگے بڑھےگی، \q2 مِصر کے باشِندوں کی آوازیں بھاگتے ہُوئے سانپ کی پھُپھکار کی مانند سُنایٔی دے گی؛ \q1 کیونکہ وہ لشکر کے ساتھ حملہ کر رہے ہیں، اَور کُلہاڑے لے کر، \q2 لکڑہاروں کی مانند اُس پر چڑھ آئیں گے۔ \q1 \v 23 خواہ اُس کا جنگل کتنا ہی گھنا کیوں نہ ہو،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q2 ”وہ اُسے کاٹ ڈالیں گے، \q1 وہ تعداد میں ٹِڈّیوں سے بھی زِیادہ ہیں، \q2 بے شُمار ہونے کی وجہ سے اُن کا شُمار نہیں کیا جا سَکتا۔ \q1 \v 24 مِصر کی بیٹی بے عزّت ہوگی، \q2 اَور اُسے شمالی لوگوں کے حوالہ کیا جائے گا۔“ \p \v 25 قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں: ”مَیں امُونؔ کے معبُود تھیبیس کو، فَرعوہؔ کو اَور مِصر کو اُن کے معبُودوں اَور اُس کے بادشاہوں اَور فَرعوہؔ پر اُمّید رکھنے والوں کو سزا دینے کو ہُوں۔ \v 26 یَاہوِہ فرماتے ہیں، میں اُن کو شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ اَور اُس کے حاکموں کے حوالہ کروں گا، جو اُن کے جانی دُشمن ہیں۔ لیکن اِس کے بعد مِصر قدیم زمانوں کی مانند پھر آباد کیا جائے گا،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 27 ”اَے میرے خادِم یعقوب، خوف نہ کر؛ \q2 اَے بنی اِسرائیل، ہِراساں نہ ہو۔ \q1 کیونکہ مَیں تُمہیں دُور دراز مُلک سے، \q2 اَور تمہاری اَولاد کو جَلاوطنی مُلک سے یقیناً چھُڑا لاؤں گا۔ \q1 یعقوب پھر سے اَمن اَور بحِفاظت رہے گا، \q2 اَور پھر اُسے کویٔی ڈرا نہ پایٔےگا۔ \q1 \v 28 اَے میرے خادِم یعقوب، خوف نہ کر، \q2 کیونکہ مَیں تمہارے ساتھ ہُوں،“ \q2 یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q1 ”اگرچہ مَیں اُن تمام قوموں کو، \q2 جِن میں مَیں نے تُمہیں پراگندہ کیا تھا، بالکُل تباہ کر ڈالُوں گا۔ \q2 تَو بھی تُمہیں پُوری طرح تباہ نہ کروں گا۔ \q1 مَیں تمہاری تنبیہ کروں گا، مگر مُناسب طور پر؛ \q2 لیکن مَیں تُمہیں بے سزا ہرگز نہ چھوڑوں گا۔“ \c 47 \s1 فلسطینیوں کے متعلّق پیغام \p \v 1 فَرعوہؔ نے غزّہؔ پر حملہ کرنے سے قبل فلسطینیوں کے متعلّق یَاہوِہ کا یہ پیغام یرمیاہؔ نبی پر نازل ہُوا، \b \p \v 2 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”دیکھو، شمال میں دریا کا پانی کیسا اُوپر اُٹھ رہاہے؛ \q2 جو ایک خوفناک سیلاب کی شکل اِختیار کرےگا۔ \q1 اَور مُلک اَور اُس میں کی ہر شَے، \q2 اَور شہر اَور اُن کے باشِندوں کو غرق کر دے گا۔ \q1 لوگ چِلّائیں گے، \q2 اَور مُلک کے ہر باشِندے ماتم کریں گے۔ \q1 \v 3 دُشمنوں کے سرپٹ دَوڑنے والے گھوڑوں کی ٹاپوں کی آواز سے، \q2 اَور اُن کے رتھوں کے شور سے \q2 اَور اُن کے پہیّوں کی گڑگڑاہٹ سُن کر۔ \q1 والدین کے ہاتھ اَور پیر اَیسے ڈھیلے پڑ جائیں گے کہ، \q2 وہ مُڑ کر اَپنے بچّوں کی مدد کرنے کو نہ پلٹیں گے؛ \q1 \v 4 کیونکہ تمام فلسطینیوں کی تباہی کا \q2 اَور صُورؔ اَور صیدونؔ کے \q1 اُن باقی بچے ہُوئے مددگاروں کو \q2 فنا کرنے کا دِن آ چُکاہے۔ \q1 کیونکہ خُود یَاہوِہ اُن فلسطینیوں کو، \q2 جو کفتُور کے جَزِیرہ پر کے بچے ہُوئے لوگوں کو تباہ کرنے پر آمادہ ہیں۔ \q1 \v 5 غزّہؔ کے لوگ ماتم کرنے کے لیٔے اَپنا سَر مُنڈوائیں گے؛ \q2 اَور اشقلونؔ اَپنی وادی کے بچے ہُوئے لوگوں کے ساتھ خاموش کر دیا جائے گا۔ \q1 اَے وادی کے باقی بچے ہُوئے لوگوں، \q2 تُم کب تک اَپنے جِسم کو زخمی کرتے رہوگے؟ \b \q1 \v 6 ” ’ہائے یَاہوِہ کی تلوار، \q2 تُو کب تک نہ ٹھہرے گی؟ \q1 تُو اَپنے مِیان میں داخل ہوکر؛ \q2 آرام کر اَور خاموش ہو۔‘ \q1 \v 7 لیکن تُو کیسے ٹھہر سکتی ہے؟ \q2 کیونکہ تُجھے یَاہوِہ نے حُکم دے کر، \q1 اشقلونؔ اَور اُس کے سمُندر کے ساحِلی علاقوں پر \q2 حملہ کرنے کو تعینات کیا ہے؟“ \c 48 \s1 مُوآب کی بابت نبُوّت \p \v 1 مُوآب کے متعلّق: \b \p قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”نبوؔ پر ہائے کیونکہ وہ تباہ ہو جائے گا۔ \q2 قِریتائم رُسوا ہوگا اَور لے لیا جائے گا؛ \q2 مِسگابؔ\f + \fr 48‏:1 \fr*\fq مِسگابؔ \fq*\ft کچھ نُسخوں میں قلعہ بند شہر لِکھا ملتا ہے\ft*\f* شرمندہ اَور پست ہوگا۔ \q1 \v 2 اَب مُوآب کی اَور تعریف نہ ہوگی؛ \q2 حِشبونؔ میں لوگ اُس کی تباہی کے منصُوبے بنائیں گے، \q2 ’آؤ اِس قوم کا خاتِمہ کر ڈالیں۔‘ \q1 تُو بھی مدمینؔ شہر کے باشِندے بالکُل چُپ کر دئیے جائیں گے؛ \q2 اَور تلوار تمہارا پیچھا کرےگی۔ \q1 \v 3 حُورونایمؔ سے چیخ و پُکار سُنایٔی دیتی ہے، \q2 وہ نہایت شدید تباہی اَور بربادی کی چیخیں ہیں۔ \q1 \v 4 مُوآب ہلاک ہو جائے گا؛ \q2 اَور اُس کے چُھوٹے بچّوں کے نوحوں کی چیخیں سُنائی دیں گی۔ \q1 \v 5 وہ لُوحیتؔ کی چڑھائی پر، \q2 زار زار روتے ہُوئے آگے بڑھیں گے؛ \q1 اَور نیچے کی طرف حُورونایمؔ کی ڈھال پر \q2 ہلاکت کا ماتم سُنائی دے گا۔ \q1 \v 6 اَپنی جان بچا کر بھاگو؛ \q2 اَور بیابان کی جھاڑی کی مانند بَن جاؤ۔ \q1 \v 7 چونکہ تُم اَپنے اعمال اَور اَپنی دولت پر توکّل رکھتے ہو، \q2 اِس لیٔے تُم بھی اسیر ہو جاؤگے۔ \q1 اَور کموشؔ معبُود بھی، \q2 اَپنے کاہِنوں اَور حاکموں کے ساتھ جَلاوطن ہوگا۔ \q1 \v 8 یَاہوِہ کے فرمان کے مُطابق، \q2 غارت گِر ہر شہر پر حملہ کرےگا، \q1 اَور ایک بھی شہر نہیں بچے گا۔ \q2 وادی تباہ ہو جائے گی \q2 اَور میدان برباد ہو جائے گا۔ \q1 \v 9 مُوآب کو پر لگا دو، \q2 کیونکہ وہ اُڑ کر دُور چلا جائے؛ \q1 اُس کے شہر ویران کر دیئے جایٔیں گے، \q2 اَور اُن میں کویٔی آباد نہ رہے گا۔ \b \q1 \v 10 ”لعنت ہر اُس شخص پرجو یَاہوِہ کا کام کرنے میں سُستی برتے! \q2 لعنت اُس پرجو اَپنی تلوار کو خُونریزی سے روکتا ہے! \b \q1 \v 11 ”مُوآب اَپنی جَوانی ہی سے سکون سے رہاہے، \q2 گویا مَے اَپنی تلچھٹ پر ٹھہر گئی ہو، \q1 جو ایک برتن سے دُوسرے برتن میں نہ اُنڈیلی گئی ہو۔ \q2 اَورجو کبھی جَلاوطن نہیں ہُوا۔ \q1 اِس لیٔے اُس کا ذائقہ اُسی میں قائِم ہے، \q2 اَور اُس کی مہک نہیں بدلی۔ \q1 \v 12 اِس لئے وہ دِن آ رہے ہیں،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، \q1 ”جَب مَیں اُن لوگوں کو بھیجوں گا جو صُراحیوں میں سے رس اُنڈیلتے ہیں، \q2 اَور وہ مُوآب کو پُورا اُنڈیل دیں گے؛ \q1 اَور اُس کی صُراحیاں خالی کرکے، \q2 اُسے چکنا چُور کر دیں گے۔ \q1 \v 13 اَور جِس طرح بنی اِسرائیل \q2 بیت ایل پر اِعتماد کرکے شرمندہ ہُوئے تھے، \q2 ٹھیک اُسی طرح مُوآب بھی کموشؔ سے شرمندہ ہوگا۔ \b \q1 \v 14 ”تُم کیسے کہہ سکتے ہو، ’ہم سُورما ہیں، \q2 جو میدانِ جنگ میں دِلیری دِکھانے ہیں‘؟ \q1 \v 15 مُوآب تباہ کیا جائے گا اَور اُس کے شہروں پر حملہ ہوگا؛ \q2 اَور اُس کے بہترین نوجوان قتل کے لیٔے جائے جائیں گے،“ \q2 یہ اُس بادشاہ کا فرمان ہے جِس کا نام قادرمُطلق یَاہوِہ ہے۔ \q1 \v 16 ”مُوآب پر آنے والی آفت نزدیک ہے؛ \q2 مُصیبت اُس پر جلد آئے گی۔ \q1 \v 17 تُم سَب لوگ جو اُس کے اِردگرد رہتے ہو، \q2 اَور اُس کی شہرت سے واقف ہو، اُس کے لیٔے ماتم کرو؛ \q1 کہو، ’یہ مضبُوط عصائے شاہی، \q2 اَور عصائے جلالی کیسے ٹوٹ گیا!‘ \b \q1 \v 18 ”اَے دیبونؔ کے باشِندوں، \q2 اَپنی شان و شوکت سے نیچے اُتر آؤ، \q2 اَور خشک زمین پر بیٹھ جاؤ؛ \q1 کیونکہ مُوآب کو تباہ کرنے والا \q2 تُم پر بھی حملہ کرےگا \q2 اَور تمہارے مُستحکم شہروں کو اُجاڑ دے گا۔ \q1 \v 19 اَے عروعؔر کے باشِندوں، \q2 راستہ میں کھڑے ہوکر دیکھو۔ \q1 فرار ہونے والے مَرد اَور بچ کر نکلنے والی عورتوں سے پُوچھو، \q2 ’کیا ماجرا ہے؟‘ \q1 \v 20 مُوآب رُسوا ہُوا کیونکہ وہ چکنا چُور ہو گیا ہے۔ \q2 زار زار روؤ اَور ماتم کرو! \q1 ارنُونؔ میں بھی مُنادی کرو \q2 کہ مُوآب نِیست و نابود ہو گیا۔ \q1 \v 21 سزا کا فیصلہ آ چُکاہے \q2 حولونؔ، یہصہؔ اَور مِفعتؔ، \q2 \v 22 دیبونؔ، نبوؔ اَور بیت دِبلاتایمؔ، \q2 \v 23 قِریتائم، بیت گمولؔ اَور بیت مِعُون، \q2 \v 24 قِریوتؔ اَور بُضراؔہ۔ \q1 الغرض مُوآب کے میدانی علاقہ کے دُور اَور نزدیک کے تمام شہروں پر \q2 عذاب نازل ہُواہے \q1 \v 25 یَاہوِہ کا فرمان ہے، \q2 مُوآب کا سینگ کاٹا جا چُکاہے؛ \q2 اَور اُس کا بازو توڑا گیا ہے،“ \b \q1 \v 26 اُسے مدہوش کر دو، \q2 کیونکہ اُس نے یَاہوِہ کے خِلاف سَر اُٹھایا ہے۔ \q1 اِس لئے مُوآب اَپنی قَے میں لَوٹے گا؛ \q2 اَور اُسے ہنسی میں اُڑایا جائے گا۔ \q1 \v 27 کیا بنی اِسرائیل کا تُم نے مذاق نہیں اُڑایا؟ \q2 کیا وہ چوروں میں سے تھا، \q1 کیونکہ جَب بھی تُم اُس کا ذِکر کرتے تھے \q2 تو حقارت سے اَپنا سَر ہلاتے تھے۔ \q1 \v 28 اَے مُوآب کے باشِندوں، \q2 اَپنے شہروں کو خیرباد کہو اَور چٹّانوں میں جا بسو۔ \q1 اَور کبُوتر کی مانند بنو، \q2 جو غار کے مُنہ پر اَپنا گھونسلہ بناتا ہے۔ \b \q1 \v 29 ”ہم نے مُوآب کے تکبُّر کے بارے میں سُنا ہے۔ \q2 اُس کا غُرور کتنا زِیادہ ہے، \q1 اُس کا گستاخانہ، فخر اَور خُود فریبی، \q2 اَور اُس کے دِل کی مغروُریت مشہُور ہے۔ \q1 \v 30 مَیں اُس کی گستاخی سے بھی واقف ہُوں جو فُضول ہے،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، \q2 اَور اُس کی شیخی سے کچھ حاصل نہیں ہوتا۔ \q1 \v 31 اِس لیٔے میں مُوآب کے لیٔے ماتم کرتا ہُوں، \q2 میں سارے مُوآب کے لیٔے زار زار روتا ہُوں، \q2 اَور قیرؔ حارسیتھؔ کے باشِندوں کے لیٔے ماتم کرتا ہُوں۔ \q1 \v 32 اَے سِبماہؔ کی انگور کی بیل، \q2 مَیں تمہارے لیٔے یعزیرؔ کی مانند روتا ہُوں۔ \q1 تمہاری شاخیں بحرمُردار تک پھیل گئی ہیں؛ \q2 وہ یعزیرؔ کے سمُندر تک پہُنچ گئی ہیں۔ \q1 غارت گر تمہارے پکے ہُوئے \q2 پھلوں اَور انگوروں پر ٹوٹ پڑا ہے۔ \q1 \v 33 مُوآب کے باغات اَور کھیتوں سے \q2 خُوشی اَور شادمانی غائب ہو چُکی ہے۔ \q1 حوض میں سے مَے کا بہاؤ بندہو گیا ہے؛ \q2 اَب کویٔی خُوشی سے للکارتے ہُوئے انگور نہیں روندتا۔ \q1 حالانکہ للکاریں سُنایٔی دیتی ہیں، \q2 لیکن وہ خُوشی کی نہیں ہیں۔ \b \q1 \v 34 ”حِشبونؔ کی چِلّاہٹ سُن کر لوگ الیعالہؔ اَور یاہضؔ تک، \q2 اَور ضُعَرؔ سے حُورونایمؔ اَور عگلت شیلشیاہؔ تک بھی، \q1 اُن کے روتے ہُوئے بھاگنے کی صدائیں سُنائی دے رہی ہیں \q2 کیونکہ نِمریمؔ کے چشمے تک خشک ہو گئے ہیں۔ \q1 \v 35 مُوآب میں جو لوگ اُونچے مقامات پر نذرانے پیش کرتے ہیں \q2 اَور اَپنے معبُودوں کے سامنے بخُور جَلاتے ہیں اُن کا مَیں خاتِمہ کر دُوں گا،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 36 ”اِس لیٔے مُوآب کی خاطِر میرا دِل گویا بانسری کی مانند نوحہ کرتا ہے؛ \q2 وہ قیرؔ حارسیتھؔ کے لوگوں کے لیٔے شہنائی کی طرح ماتم کرتا ہے۔ \q2 کیونکہ اُن کا فراواں ذخیرہ تلف ہو گیا ہے۔ \q1 \v 37 ہر سَر مونڈا ہُواہے \q2 اَور ہر داڑھی کاٹ ڈالی گئی ہے؛ \q1 ہر ہاتھ زخمی ہے \q2 اَور ہر کمر پر ٹاٹ لپٹا ہُواہے۔ \q1 \v 38 مُوآب کے تمام گھروں کی چھتوں پر \q2 اَور اُس کے تمام چوراہوں پر \q1 ماتم کے سِوا کچھ نہیں ہے \q2 کیونکہ مَیں نے مُوآب کو \q2 ایک ناکارہ صُراحی کی مانند توڑ ڈالا ہے،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 39 ”وہ کس قدر خستہ حال ہے اَور ماتم کرتا ہے، \q2 مُوآب کیسے شرم سے اَپنی پیٹھ پھیر لیتا ہے، \q1 مُوآب اَپنے اِردگرد کے تمام لوگوں کے لیٔے، \q2 مذاق اَور خوف کا باعث بَن گیا ہے۔“ \p \v 40 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”دیکھ ایک عُقاب نیچے کی طرف جھپٹ رہاہے، \q2 اَور مُوآب کے اُوپر اَپنے پر پھیلا رہاہے۔“ \q1 \v 41 قِریوتؔ شہر تسخیر کئے جایٔیں گے \q2 اَور قلعوں پر دُشمن کا قابض ہو جائے گا۔ \q1 اُس دِن مُوآب کے جنگجو فَوجیوں کے دِل \q2 زچّہ عورت کے دِل کی مانند ہوں گے۔ \q1 \v 42 مُوآب اَیسا نِیست و نابود ہوگا گویا اَب وہ کوئی قوم ہی نہیں، \q2 کیونکہ اُس نے یَاہوِہ کے خِلاف سربُلند کیا۔ \q1 \v 43 اَے مُوآب کے لوگوں! \q2 خوف اَور گڑھا اَور پھندے تمہارے منتظر ہیں، \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 44 ”جو خوف سے بچ کر بھاگے گا، \q2 وہ گڑھے میں گِرے گا، \q2 اَورجو گڑھے میں سے نکل پایٔےگا \q1 وہ پھندے میں پھنس جائے گا؛ \q2 کیونکہ مَیں مُوآب پر \q2 سزائے بَرس لاؤں گا،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \b \q1 \v 45 حِشبونؔ کے سایہ میں، \q2 پناہ گیر بے تاب کھڑے ہیں، \q1 کیونکہ حِشبونؔ میں سے آگ، \q2 اَور سیحونؔ کے درمیان سے ایک شُعلہ نِکلا ہے؛ \q1 جو مُوآبیوں کی پیشانیوں کو، \q2 اَور فسادیوں کی کھوپڑیوں کو جَلا ڈالے گا۔ \q1 \v 46 اَے مُوآب، تُم پر ہائے! \q2 کموشؔ کے لوگ نِیست و نابود ہو گئے؛ \q1 تمہارے فرزند جَلاوطن کر دئیے گیٔے \q2 اَور تمہاری بیٹیاں اسیری میں چلی گئیں۔ \b \q1 \v 47 ”باوُجُود اِس کے مَیں آنے والے دِنوں میں، \q2 مُوآب کو بحال کروں گا،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \p مُوآب کی سزا یہیں ختم ہوتی ہے۔ \b \c 49 \s1 عمُّون کے متعلّق نبُوّت \p \v 1 بنی عمُّون کے متعلّق، \b \p یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”کیا بنی اِسرائیل کے بیٹے نہیں ہیں؟ \q2 کیا بنی اِسرائیل کا کویٔی وارِث نہیں ہے؟ \q1 پھر مولکؔ نے گادؔ پر کیوں قبضہ کر لیا؟ \q2 مولکؔ کے لوگ گادؔ کے شہروں میں کیوں رہتے ہیں؟ \q1 \v 2 لیکن وہ دِن آ رہے ہیں،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q1 ”جَب مَیں عمُّونیوں کے ربّہؔ شہر کے خِلاف، \q2 جنگ کی للکار سُناؤں گا؛ \q1 تَب وہ کھنڈروں کا ڈھیر بَن جائے گا \q2 اَور اُس کے گِردونواح کے دیہات میں آگ لگا دی جائے گی۔ \q1 یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q2 تَب بنی اِسرائیل اُن لوگوں کو کھدیڑ دے گا،“ \q2 جنہوں نے اُسے کھدیڑ دیا تھا۔ \q1 \v 3 ”اَے حِشبونؔ ماتم کر کہ عَیؔ تباہ کر دیا گیا! \q2 اَے ربّہؔ کے باشِندوں، چِلّاؤ! \q1 ٹاٹ پہن کر ماتم کرو؛ \q2 دیواروں کے اَندر اِدھر اُدھر دَوڑو، \q1 کیونکہ مولکؔ اَپنے کاہِنوں اَور حاکموں کے ساتھ، \q2 جَلاوطن کیا جائے گا۔ \q1 \v 4 تُم اَپنی وادیوں پر، خصوصاً اَپنی پھلدار وادیوں پر، \q2 اِس قدر کیوں فخر کرتی ہو؟ \q1 اَے بےوفا عمُّون کی بیٹی، \q2 تُم اَپنی دولت پر توکّل کرتی اَور کہتی ہو، \q2 ’مُجھ پر کون حملہ کر سکےگا؟‘ \q1 \v 5 مَیں تمہارے چاروں طرف کے سَب باشِندوں کی طرف سے، \q2 تُم پر خوف طاری کروں گا،“ \q2 یہ خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 ”تُم سَب ہانکے جاؤگے، \q2 اَور پناہ گیروں کو کویٔی جمع نہ کر پایٔےگا۔ \b \q1 \v 6 ”مگر، اُس کے بعد مَیں عمُّونیوں کو پھر سے بحال کر دُوں گا۔“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \s1 اِدُوم کے متعلّق پیغام \p \v 7 اِدُوم کے متعلّق نبُوّت: \b \p قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”کیا تیمانؔ میں دانشمندی نہ رہی؟ \q2 کیا عالِموں کی مصلحت جاتی رہی؟ \q2 کیا اُن کی حِکمت نابود ہو گئی ہے؟ \q1 \v 8 اَے دِدانؔ کے باشِندوں، \q2 پلٹو اَور بھاگو اَور گہرے غاروں میں چھُپ جاؤ، \q1 کیونکہ جَب مَیں عیسَوؔ کو سزا دینے لگوں گا، \q2 تَب اُس پر بڑی آفت نازل کروں گا۔ \q1 \v 9 اگر انگور توڑنے والے تمہارے پاس آتے، \q2 تو کیا وہ کچھ انگور چھوڑ نہ جاتے؟ \q1 اگر رات کو چور آ جایٔیں، \q2 تو کیا وہ جِتنا چاہتے اُتنا مال لَوٹ کر نہ لے جائیں گے؟ \q1 \v 10 لیکن مَیں عیسَوؔ کو بالکُل ننگا کر دُوں گا؛ \q2 میں اُس کے چھُپنے کی جگہوں کو ظاہر کر دُوں گا، \q2 تاکہ وہ اَپنے آپ کو چھُپا نہ سکے۔ \q1 اُس کے مُسلّح فَوجی، رشتہ دار اَور ہمسائے نِیست و نابود ہو جایٔیں گے، \q2 تاکہ یہ کہنے کو کوئی زندہ نہ رہے گا، \q1 \v 11 ’اَپنے یتیموں کو یہیں چھوڑ جاؤ؛ مَیں اُنہیں زندہ رکھّوں گا۔ \q2 تمہاری بیوائیں بھی مُجھ پر اِعتماد کر سکتی ہیں۔‘ “ \p \v 12 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ”دیکھو، جو سزاوار نہ تھے کہ یہ پیالہ پیئیں لیکن اُنہیں پیالہ پینا پڑا، پھر کیا تُم بے سزا چھُوٹ جاؤگے؟ نہیں، تُم ہرگز بے عیب اَور بے سزا نہ چھوڑے جاؤگے بَلکہ تُمہیں وہ پیالہ ضروُر پینا ہوگا۔ \v 13 کیونکہ مَیں نے اَپنی ذات کی قَسم کھائی ہے،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”بُضراؔہ اَیسا تباہ ہو جائے گا کہ لوگ اُس پر حیرت، ملامت اَور لعنت کریں گے اَور اُس کے تمام شہر ہمیشہ کے لیٔے ویران ہو جایٔیں گے۔“ \q1 \v 14 مُجھے یَاہوِہ کی جانِب سے ایک پیغام مِلا ہے؛ \q2 مُختلف قوموں کے پاس یہ اعلان کرنے کو ایک قاصِد بھیجا گیا ہے کہ، \q1 ”اُس پر حملہ کرنے کے لیٔے جمع ہو جاؤ! \q2 جنگ کے لیٔے تیّار ہو جاؤ!“ \b \q1 \v 15 ”دیکھو، اَب مَیں نے تُمہیں مُختلف قوموں کے درمیان چھوٹا، \q2 اَور لوگوں میں ذلیل کر دیا ہے۔ \q1 \v 16 اَے چٹّانوں کی دراڑوں میں، \q2 اَور پہاڑوں کی چوٹیوں پر رہنے والی، \q1 تمہاری ہیبت اَور تمہارے دِل کے غُرور نے، \q2 تُمہیں فریب دیا ہے۔ \q1 اگرچہ تُم عُقاب کی مانند بُلندی پر اَپنا گھونسلہ کیوں نہ بنالو، \q2 تو بھی مَیں تُمہیں وہاں سے بھی نیچے پٹک دُوں گا،“ \q2 یہی یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 17 ”اِدُوم حیرت کا مقام بَن جائے گا؛ \q2 اَور اُس کے نزدیک سے گزرنے والے سَب لوگ حیران ہوں گے، \q1 اَور اُس کے تمام زخموں کے باعث، \q2 اُس کا مذاق اُڑائیں گے۔ \q1 \v 18 جِس طرح سدُومؔ اَور عمورہؔ، \q2 اَپنے ہمسائے شہروں کے ساتھ غارت کئے گیٔے،“ \q1 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، \q2 ”اُسی طرح مُلکِ اِدُوم میں کویٔی بشر نہ رہے گا، \q2 اَور نہ ہی لوگ وہاں بسیں گے۔ \b \q1 \v 19 ”دیکھو، وہ یردنؔ کے گھنے جنگلوں میں سے شیر کی مانند نکل کر \q2 سرسبز چراگاہوں پر حملہ کرےگا، \q1 اَور مَیں اِدُوم کو پل بھر میں اُس کے مُلک سے بے دخل کر دُوں گا، \q2 وہ کون برگُزیدہ شخص ہے جسے مَیں اِدُوم پر سردار مُقرّر کروں گا؟ \q1 کیونکہ مُجھ سا کون ہے اَور کون مُجھ پر مُقدّمہ چلا سَکتا ہے؟ \q2 اَور کون سا چرواہا میرے مقابل کھڑا ہو سَکتا ہے؟“ \b \q1 \v 20 چنانچہ سُنو کہ یَاہوِہ نے اِدُوم کے خِلاف کیا منصُوبہ بنایا ہے، \q2 اَور تیمانؔ کے باشِندوں کے خِلاف اُس کا اِرادہ کیا ہے؟ \q1 گلّے کے بچّے گھسیٹے جایٔیں گے؛ \q2 اَور وہ اُن کی چراگاہ کو خُود اُن کی اَپنی وجہ سے بالکُل تباہ کر دے گا۔ \q1 \v 21 اُن کے گرنے کی آواز سے زمین کانپ اُٹھے گی؛ \q2 اَور اُن کے چیخنے کی آواز بحرِقُلزمؔ تک گونجے گی۔ \q1 \v 22 دیکھو، وہ ایک عُقاب کی طرح پرواز کرےگا اَور نیچے تیزی سے جھپٹّا مارے گا، \q2 اَور اَپنے پر بُضراؔہ کے خِلاف پھیلائے گا۔ \q1 اُس دِن اِدُوم کے جنگجو فَوجیوں کے دِل، \q2 ایک زچّہ عورت کے دِل کی مانند ہوں گے۔ \s1 دَمشق کے متعلّق نبُوّت \p \v 23 دَمشق کے متعلّق: \q1 ”حماتؔ اَور ارفادؔ دہشت زدہ ہیں، \q2 کیونکہ اُنہُوں نے بُری خبر سُنی ہے۔ \q1 اُن کا دِل ٹوٹ گیا ہے، \q2 اَور وہ ایک بےچین سمُندر کی مانند پریشان ہیں۔ \q1 \v 24 دَمشق کمزور ہو گیا ہے، \q2 اَور بھاگنے کے لیٔے پلٹ گیا ہے \q2 اَور گھبراہٹ نے اُسے اَپنی لپیٹ میں لے لیا ہے \q1 تکلیف اَور خوف نے اُسے پکڑ لیا ہے، \q2 گویا زچّہ کی مانند سخت درد۔ \q1 \v 25 وہ نامور شہر جِس سے مُجھے شادمانی ہوتی ہے، \q2 اُسے ترک کیوں کر دیا گیا؟ \q1 \v 26 یقیناً اُس کے جواں مَرد گلیوں میں گِر جایٔیں گے؛ \q2 اَور اُس کے تمام جنگجو فَوجی اُس دِن قتل کر دئیے جایٔیں گے،“ \q2 یہ قادرمُطلق یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 27 ”میں دَمشق کی دیواروں کو آگ لگا دُوں گا؛ \q2 جو بِن ہددؔ کے شاہی محلوں کو بھسم کر دے گی۔“ \s1 قیدارؔ اَور حَصورؔ کے متعلّق نبُوّت \p \v 28 قیدارؔ اَور حَصورؔ کی سلطنتوں کے متعلّق نبُوّت جِن پر شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ نے شِکست دی تھی: \b \p یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”اُٹھو اَور قیدارؔ پر حملہ کرو \q2 اَور اہلِ مشرق کے لوگوں کو تباہ کر دو۔ \q1 \v 29 اُن کے خیمے اَور گلّے لُوٹ لیٔے جایٔیں گے؛ \q2 اُن کے پناہ گاہ اَور تمام گھر کے اَسباب، \q2 اَور اُونٹوں کو چھین لیا جائے گا۔ \q1 تَب وہ ایک دُوسرے سے چِلّا چِلّا‏‏‏‏کر کہیں گے، \q2 ’ہمارے چاروں طرف خوف ہی خوف ہے۔‘ \b \q1 \v 30 ”اَے حَصورؔ کے باشِندوں، \q2 جلدی سے بھاگ جاؤ اَور گہرے غاروں میں جا بسو،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 ”نبوکدنضرؔ، شاہِ بابیل نے تمہارے خِلاف منصُوبہ بنایا ہے؛ \q2 اُس نے تمہارے خِلاف مشورت کی ہے۔ \b \q1 \v 31 ”اُٹھو اَور اُس قوم پر حملہ کرو، \q2 جو بے خوف اَور مُکمّل طور پر بحِفاظت رہتے ہیں،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 ”اِس قوم کے نہ تو پھاٹک ہیں اَور نہ فصیلیں؛ \q2 یہ لوگ خطرے سے بے خوف اَور بالکُل محفوظ رہتے ہیں۔ \q1 \v 32 اُن کے اُونٹ مالِ غنیمت ہوں گے، \q2 اَور اُن کے بے شُمار ریوڑ مالِ غنیمت ہوں گے۔ \q1 جو دُور دُور بسے ہُوئے ہیں اُنہیں مَیں ہَوا میں اُڑا کر پراگندہ کروں گا \q2 اَور چاروں طرف سے اُن پر آفت لاؤں گا،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 33 ”حَصورؔ گیدڑوں کا مَسکن بَن جائے گا، \q2 جو ہمیشہ کا ویرانہ ہوگا۔ \q1 وہاں نہ کویٔی اِنسان رہے گا؛ \q2 اَور نہ کویٔی قوم سکونت کرےگی۔“ \s1 عیلامؔ کے متعلّق نبُوّت \p \v 34 شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ کے دَورِ حُکومت کے شروع میں عیلامؔ کے متعلّق یَاہوِہ کا یہ کلام یرمیاہؔ نبی پر نازل ہُوا: \b \p \v 35 قادرمُطلق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”دیکھو، مَیں عیلامؔ کی کمان توڑ ڈالُوں گا، \q2 جِس پر اُس کی قُوّت کا دارومدار ہے۔ \q1 \v 36 مَیں عیلامؔ کے خِلاف آسمان کے چاروں سمت سے \q2 چاروں ہوایٔیں لے آؤں گا؛ \q1 اَور اُنہیں اُن چاروں ہواؤں کی سمت میں اِس قدر پراگندہ کروں گا کہ، \q2 اَیسی کویٔی قوم نہ ہوگی، \q2 جِس میں عیلامی لوگ جَلاوطن ہوکر نہ پہُنچیں گے۔ \q1 \v 37 مَیں عیلامؔ کو اُس کے جانی دُشمنوں، \q2 اَور مُخالفوں کے سامنے پراگندہ کر دُوں گا؛ \q1 مَیں اُن پر بُلا نازل کروں گا، \q2 اَور اَپنے قہر شدید میں عیلامؔ پر بڑی آفت نازل کروں گا،“ \q2 یہی یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 ”مَیں اُن کا خاتِمہ ہونے تک \q2 تلوار سے اُن کا تعاقب کروں گا۔ \q1 \v 38 مَیں عیلامؔ میں اَپنا تخت قائِم کروں گا، \q2 اَور اُس کے بادشاہ اَور حاکموں کو ختم کر دُوں گا،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \b \q1 \v 39 ”پھر بھی آخِری دِنوں میں، \q2 مَیں عیلامؔ کو جَلاوطنی سے واپس لاؤں گا،“ \q2 یہی یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \c 50 \s1 بابیل کے متعلّق نبُوّت \p \v 1 بابیل اَور کَسدیوں\f + \fr 50‏:1 \fr*\fq کَسدیوں \fq*\ft یعنی بابیل کے باشِندے\ft*\f* کے مُلک کے متعلّق یَاہوِہ نے یرمیاہؔ نبی کی مَعرفت یہ کلام فرمایا، \q1 \v 2 ”قوموں میں اعلان اَور مُنادی کرو، \q2 پرچم اُٹھاؤ اَور مُنادی کرو، \q1 کویٔی بات پوشیدہ نہ رکھو بَلکہ اعلان کرو، \q2 ’بابیل تسخیر کیا جائے گا؛ \q1 بیلؔ معبُود رُسوا ہوگا، \q2 اَور مرُودکؔ معبُود دہشت زدہ ہوگا۔ \q1 اُس کے تمام بُت شرمندہ ہوں گے، \q2 اَور اُس کے بُت دہشت زدہ کر دیئے جایٔیں گے۔‘ \q1 \v 3 شمال کی جانِب سے ایک قوم اُس پر حملہ کرےگی، \q2 اَور اُس کے مُلک کو اُجاڑ دے گی۔ \q1 اَور وہاں کویٔی باشِندہ نہ رہے گا؛ \q2 آدمی اَور جانور دونوں بھاگ جائیں گے۔ \b \q1 \v 4 ”اُن دِنوں میں اَور اُس وقت پر،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، \q1 ”بنی اِسرائیل اَور بنی یہُوداہؔ ایک ساتھ جمع ہوکر اَور مِل کر، \q2 اَور روتے ہُوئے یَاہوِہ اَپنے خُدا کو ڈھونڈیں گے۔ \q1 \v 5 وہ صِیّونؔ کا راستہ دریافت کریں گے، \q2 اَور اَپنے رُخ صِیّونؔ کی طرف کریں گے۔ \q1 وہ آکر یَاہوِہ سے، \q2 اَبدی عہد باندھیں گے، \q2 جسے فراموش نہ کیا جائے گا۔ \b \q1 \v 6 ”میری قوم بھٹکی ہُوئی بھیڑوں کی مانند ہیں؛ \q2 اُن کے چرواہوں نے اُنہیں گُمراہ کر دیا تھا، \q2 اَور اُنہیں پہاڑوں پر مارے مارے پھرنے دیا۔ \q1 وہ پہاڑوں اَور ٹیلوں پر بھٹکتے پھرے \q2 اَور اَپنی آرامگاہ بھُول گئیں۔ \q1 \v 7 جو کویٔی اُنہیں پاتا تھا اُنہیں نگل جاتا تھا؛ \q2 اُن کے دُشمن کہتے تھے، ’اِس میں ہمارا کویٔی قُصُور نہیں ہے، \q1 کیونکہ اُنہُوں نے یَاہوِہ کے خِلاف گُناہ کیا جو اُن کا حقیقی چراگاہ، \q2 اَور اُن کے آباؤاَجداد کی اُمّید تھا۔‘ \b \q1 \v 8 ”بابیل میں سے بھاگ جاؤ؛ \q2 اَور کَسدیوں کا مُلک چھوڑ دو، \q2 اَور اُن بکروں کی مانند بنو جو گلّہ کی رہنمائی کرتے ہیں۔ \q1 \v 9 کیونکہ مَیں شمال کی سرزمین سے \q2 مُختلف زبردست قوموں کا ایک گِروہ اُبھاروں گا۔ \q1 اَور اُسے بابیل کے خِلاف لے آؤں گا۔ \q2 وہ اُس کے مقابل صف آرا ہوں گے، \q1 اَور شمال کی جانِب سے اُس پر قبضہ کر لیں گے۔ \q2 اُن کے تیر تجربہ کار فَوجیوں کی مانند ہوں گے \q2 جو کبھی خالی ہاتھ نہیں لَوٹتے۔ \q1 \v 10 اِس طرح کَسدیوں کا مُلک لُوٹ لیا جائے گا؛ \q2 اَور اُسے لُوٹنے والے آسُودہ ہو جائیں گے۔“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، \b \q1 \v 11 ”اَے میری مِیراث کو لُوٹنے والوں، \q2 چونکہ تُم شادمان اَور خُوش ہو، \q1 اَور داونے والی بچھیا کی مانند کودتے پھاندتے، \q2 اَور ایک طاقتور گھوڑے کی مانند ہنہناتے ہو، \q1 \v 12 اِس لیٔے تمہاری ماں بےحد شرمندہ ہوگی؛ \q2 اَور جِس نے تُمہیں پیدا کیا وہ رُسوا ہوگی۔ \q1 وہ تمام قوموں میں حقیر جانی جائے گی۔ \q2 وہ ایک بیابان، خشک زمین اَور صحرا بَن جائے گی۔ \q1 \v 13 یَاہوِہ کے قہر کے باعث وہ پھر آباد نہ ہوگی، \q2 بَلکہ بالکُل ویران ہو جائے گی۔ \q1 جو کویٔی بابیل کے پاس سے گزرے گا \q2 وہ اُس کے تمام زخموں دیکھ کر حیران ہوگا اَور اُس کا مذاق اُڑائے گا۔ \b \q1 \v 14 ”اَے سَب تیر اَندازوں! \q2 بابیل کے چاروں طرف صف آرائی کرو۔ \q1 اُس پر تیر برساؤ! کویٔی تیر باقی نہ رکھو، \q2 کیونکہ اُس نے یَاہوِہ کے خِلاف گُناہ کیا ہے۔ \q1 \v 15 ہر طرف سے اُسے للکارو! \q2 اُس نے ہار مان لی، اُس کے بُرج گِر گیٔے، \q2 اَور اُس کی فصیلیں ڈھا دی گئیں۔ \q1 چونکہ یہ یَاہوِہ کا اِنتقام ہے، \q2 اِس لیٔے اُس سے اِنتقام لو؛ \q2 جِس طرح اُس نے دُوسروں کے ساتھ سلُوک کیا وَیسا ہی اُس کے ساتھ کرو۔ \q1 \v 16 بابیل میں سے ہر بونے والے کو، \q2 اَور درانتی سے فصل کاٹنے والے کو ختم کر ڈالو۔ \q1 اَور ستمگر کی تلوار کی وجہ سے \q2 سَب کو اَپنی اَپنی قوم میں جا مِلنے دو، \q2 اَور سَب کو اَپنے اَپنے مُلک کو بھاگ جانے دو۔ \b \q1 \v 17 ”بنی اِسرائیل پراگندہ بھیڑ ہے \q2 جسے شیروں نے رگیدا ہے۔ \q1 سَب سے پہلے \q2 شاہِ اشُور نے اُسے اَپنا نوالہ بنایا؛ \q1 اَور سَب سے آخِر میں اُس کی ہڈّیاں چبانے والا \q2 شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ تھا۔“ \p \v 18 چنانچہ قادرمُطلق یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”جِس طرح مَیں نے شاہِ اشُور کو سزا دی \q2 اُسی طرح مَیں شاہِ بابیل اَور اُس کے مُلک کو سزا دُوں گا۔ \q1 \v 19 لیکن مَیں بنی اِسرائیل کو پھر سے اُس کی چراگاہ میں واپس لاؤں گا، \q2 اَور وہ کوہِ کرمِلؔ اَور باشانؔ میں چرا کرےگا؛ \q1 اِفرائیمؔ اَور گِلعادؔ کی پہاڑیوں پر \q2 اُس کی بھُوک مِٹ جائے گی۔ \q1 \v 20 اُن دِنوں میں اَور اُس وقت پر،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، \q2 ”بنی اِسرائیل کی بدکاری \q2 ڈھونڈنے پر بھی نہیں ملے گی، \q1 اَور یہُوداہؔ کے گُناہ بھی \q2 ڈھونڈنے پر بھی نہیں ملیں گے، \q2 کیونکہ جنہیں میں باقی بچاؤں گا اُن کے گُناہ بھی مُعاف کر دُوں گا۔ \b \q1 \v 21 ”مراتھائیم کے مُلک \q2 اَور پیقودؔ کے باشِندوں پر حملہ کرو۔ \q1 اُن کا تعاقب کرو، اُنہیں قتل کرو اَور بالکُل نِیست و نابود کر دو،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، \q2 ”جو کُچھ مَیں نے تُمہیں حُکم دیا ہے اُس پر عَمل کرو۔ \q1 \v 22 مُلک میں جنگ کا، \q2 اَور بڑی ہلاکت کا شور ہو رہاہے! \q1 \v 23 جو ہتھوڑا تمام دُنیا کے لوگوں کو \q2 چکنا چُور کرتا تھا وہ اَب کیسے توڑ ڈالا گیا ہے! \q1 تمام قوموں کے درمیان اَب \q2 بابیل کیسا ویران پڑا ہے! \q1 \v 24 اَے بابیل، مَیں نے تمہارے لیٔے ایک پھندا لگایا ہے، \q2 اَور خبر ہونے سے پہلے ہی، تُم پھنس چُکے تھے؛ \q1 اَور تُمہیں ڈھونڈ لیا گیا تھا۔ \q2 کیونکہ تُم نے یَاہوِہ سے مُخالفت کی تھی۔ \q1 \v 25 یَاہوِہ نے اَپنا اسلحہ خانہ کھول دیا ہے، \q2 اَور اَپنے قہر ڈھانے والا ہتھیار نکال لائے ہیں، \q1 کیونکہ قادرمُطلق یَاہوِہ کو \q2 کَسدیوں کے مُلک میں کچھ کام کرناہے۔ \q1 \v 26 دُور دراز سے اُس کے خِلاف چلے آؤ۔ \q2 اَور اُس کے اناج کے گودام کھول دو؛ \q2 اناج کے ڈھیر کی مانند \q1 بابیل کو بالکُل نِیست و نابود کر دو \q2 اَور اُس کی کوئی بھی چیز باقی نہ چھوڑو۔ \q1 \v 27 اُس کے تمام جَوان بَیلوں کو ذبح کر ڈالو؛ \q2 اُنہیں ذبح ہونے کے لیٔے نیچے لے جاؤ! \q1 اُن پر ہائے کیونکہ اُن کے سزا کا دِن آ پہُنچا ہے، \q2 اُن کو سزا دینے کا وقت آ گیا ہے۔ \q1 \v 28 بابیل سے فرار ہونے والوں اَور پناہ گیروں کا شور سُنو \q2 جو صِیّونؔ میں یہ اعلان کر رہے ہیں کہ \q1 کس طرح یَاہوِہ ہمارے خُدا نے \q2 اَپنے بیت المُقدّس کا اِنتقام لے لیا ہے۔ \b \q1 \v 29 ”تیر اَندازوں کو بابیل کے خِلاف جمع کرو، \q2 اَور اُنہیں بھی جو کمان دار ہیں۔ \q1 اُس کے چاروں طرف خیمہ زن ہوں جاؤ؛ \q2 اَور کسی کو بچ کر نکلنے نہ دو۔ \q1 اُس کو اُس کے اعمال کی سزا دو؛ \q2 بابیل کے ساتھ وَیسا ہی کرو جَیسا اُس نے کیا تھا۔ \q1 کیونکہ اُس نے یَاہوِہ بنی اِسرائیل کے قُدُّوس کو، \q2 بڑے تکبُّر سے للکارا ہے۔ \q1 \v 30 چنانچہ اُس کے جَوان مَرد گلیوں میں قتل ہوں گے؛ \q2 اَور اُس کے تمام جنگجو فَوجی اُس دِن خاموش کر دئیے جائیں گے،“ \q2 یہی یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 31 ”اَے مغروُر، دیکھ مَیں تمہارا مُخالف ہُوں،“ \q2 یہ خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ کا فرمان ہے، \q1 ”کیونکہ تمہارا دِن آ چُکاہے، \q2 وہ وقت، جَب مَیں تُمہیں سزا دُوں گا۔ \q1 \v 32 مغروُر ٹھوکر کھا کر گِرے گا \q2 اَور کویٔی اُسے اُٹھانے والا نہ ہوگا؛ \q1 مَیں اُس کے شہروں میں آگ لگا دُوں گا \q2 جو اُس کے گِردونواح میں سَب کچھ بھسم کر ڈالے گی۔“ \p \v 33 یہ قادرمُطلق یَاہوِہ کا فرمان ہے: \q1 ”بنی اِسرائیل اَور بنی یہُوداہؔ پر، \q2 ظُلم ڈھائے جا رہے ہیں۔ \q1 اُن کو اسیر کرنے والے اُنہیں قَید میں رکھے ہُوئے ہیں، \q2 اَور اُنہیں رہا کرنے سے اِنکار کرتے ہیں۔ \q1 \v 34 پھر بھی اُن کے نَجات دِہندہ زورآور ہیں؛ \q2 جِن کا نام قادرمُطلق یَاہوِہ ہے۔ \q1 وہ اُن کی پُوری حمایت کریں گے \q2 تاکہ اُن کے مُلک کو راحت بخشیں، \q2 لیکن بابیل کے باشِندوں میں بےچینی۔ \b \q1 \v 35 ”کَسدیوں، بابیل کے باشِندوں!“ \q2 یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q1 ”اَور اُن کے حاکموں اَور دانِشوروں پر بھی \q2 تلوار چلے گی! \q1 \v 36 اُس کے جھُوٹے نبیوں کے خِلاف تلوار چلے گی! \q2 جو احمق بَن جائیں گے۔ \q1 اُس کے سُورما فَوجیوں کے خِلاف تلوار چلے گی! \q2 جو خوفزدہ ہو جایٔیں گے۔ \q1 \v 37 اُس کے گھوڑوں اَور رتھوں کے خِلاف تلوار چلے گی \q2 اَور اُن پردیسیوں کے خِلاف بھی جو اُس کی فَوج میں ہیں! \q2 وہ سَب عورتوں کی مانند کمزور ہو جایٔیں گے۔ \q1 اُس کے خزانوں پر بھی تلوار چلے گی! \q2 اَور وہ لُوٹ لیٔے جایٔیں گے۔ \q1 \v 38 تلوار اُن کے دریاؤں پر \q2 خشک سالی لے آئے گی۔ \q1 کیونکہ یہ اُن تراشے ہُوئے بُتوں کا مُلک ہے، \q2 جہاں کے باشِندے اُن بُتوں پر دہشت سے پاگل ہُوئے جا رہے ہیں۔ \b \q1 \v 39 ”چنانچہ وہاں جنگلی جانور اَور لکڑبگّھے بسیں گے، \q2 اَور وہ اُلّوؤں کا مَسکن بَن جائے گا۔ \q1 وہ پھر کبھی آباد نہ ہوگا \q2 اَور پُشت در پُشت وہاں کویٔی سکونت نہ کرےگا۔ \q1 \v 40 جِس طرح مَیں نے سدُومؔ اَور عمورہؔ کو \q2 اُن کے آس پاس کے شہروں کے ساتھ نِیست و نابود کر دیا تھا،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، \q1 ”ہُوبہو وَیسی ہی حالت بابیل کی ہوگی جہاں کویٔی بشر نہ رہے گا؛ \q2 نہ کویٔی آدمؔ زاد وہاں بسے گا۔ \b \q1 \v 41 ”دیکھو! شمال کی جانِب سے ایک لشکر آ رہاہے؛ \q2 اَور زمین کے کونے کونے سے \q2 ایک زبردست قوم اَور کیٔی بادشاہ برانگیختہ کئے جا رہے ہیں۔ \q1 \v 42 وہ کمانوں اَور نیزوں سے مُسلّح ہیں، \q2 جو نہایت سنگدل اَور بےرحم ہیں۔ \q1 جَب وہ اَپنے گھوڑوں پر سوار ہوتے ہیں \q2 تَب سمُندر کی گرج کی طرح للکارتے ہیں۔ \q1 اَے بابیل کی بیٹی، وہ جنگ کرنے کے لیٔے آراستہ ہوکر \q2 تُم پر حملہ کرنے کے لیٔے آ رہے ہیں۔ \q1 \v 43 اُن کی خبر سُنتے ہی شاہِ بابیل کے، \q2 ہاتھ پاؤں ڈھیلے پڑ گیٔے ہیں۔ \q1 اَور وہ سخت تکلیف میں مُبتلا ہو گیا ہے، \q2 گویا وہ زچّہ کی مانند سخت درد میں۔ \q1 \v 44 دیکھو، وہ یردنؔ کے گھنے جنگلوں میں سے شیر کی مانند نکل کر \q2 سرسبز چراگاہوں پر حملہ کرےگا، \q1 اَور مَیں اِدُوم کو پل بھر میں اُس کے مُلک سے بے دخل کر دُوں گا۔ \q2 وہ کون برگُزیدہ شخص ہے جسے مَیں اِدُوم پر سردار مُقرّر کروں گا؟ \q1 کیونکہ مُجھ سا کون ہے اَور کون مُجھ پر مُقدّمہ چلا سَکتا ہے؟ \q2 اَور کون سا چرواہا میرے مقابل کھڑا ہو سَکتا ہے؟“ \b \q1 \v 45 چنانچہ سُنو کہ یَاہوِہ نے بابیل کے خِلاف کیا منصُوبہ بنایا ہے، \q2 اَور کَسدیوں کے مُلک کے خِلاف اُس کا کیا اِرادہ ہے، \q1 گلّے کے بچّے گھسیٹے جایٔیں گے؛ \q2 اَور وہ اُن کی چراگاہ کو خُود اُن کی اَپنی وجہ سے بالکُل تباہ کر دیں گے۔ \q1 \v 46 بابیل کی شِکست کے شور سے زمین کانپ اُٹھے گی، \q2 اَور اُن کی چیخیں قوموں میں سُنایٔی دیں گی۔ \c 51 \p \v 1 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”دیکھو، مَیں بابیل اَور لیب کومائےؔ کے لوگوں کے خِلاف \q2 ایک غارت گر کی رُوح کو اُبھاروں گا۔ \q1 \v 2 مَیں بابیل میں پردیسی بھیجوں گا، \q2 تاکہ وہ اُسے پھٹکیں اَور اُس کی سرزمین کو ویران کر دیں؛ \q1 اَور اُس کی مُصیبت کے دِن اُس کے دُشمن بَن کر \q2 ہر طرف سے اُس کے مُخالف ہو جایٔیں گے۔ \q1 \v 3 تیر اَنداز کو اَپنی کمان کھینچنے سے روکو، \q2 نہ اُسے اَپنا بکتر پہن کر کھڑا ہونے دو۔ \q1 اُس کے جَوانوں پر رحم نہ کرو؛ \q2 اُس کے تمام لشکر کو تباہ کر دو۔ \q1 \v 4 وہ بابیل میں قتل ہوکر گِر جایٔیں گے، \q2 اَور شدید زخمی ہوکر اُس کی گلیوں میں پڑے ہوں گے۔ \q1 \v 5 حالانکہ اُن کا مُلک بنی اِسرائیل کے قُدُّوس کے سامنے \q2 بدی سے بھرا پڑا ہے، \q1 پھر بھی اُن کے خُدا، قادرمُطلق یَاہوِہ نے \q2 بنی اِسرائیل اَور بنی یہُوداہؔ کو ترک نہیں کیا۔ \b \q1 \v 6 ”بابیل سے بھاگ جاؤ! \q2 اَپنی جان بچا کر بھاگو! \q2 اُس کی بدکاری کے باعث تُم تباہ نہ ہو۔ \q1 یَاہوِہ کے اِنتقام کا وقت آ چُکاہے؛ \q2 وہ اُسے اَیسی سزا دیں گے جِس کا وہ مُستحق ہے۔ \q1 \v 7 بابیل، یَاہوِہ کے ہاتھ میں سونے کا پیالہ تھا؛ \q2 اُس نے تمام دُنیا کو متوالا بنا دیا۔ \q1 قوموں نے اُس کی مَے نوش کرلی؛ \q2 اِس لیٔے اَب اُن کے لوگ پاگل ہو گئے ہیں۔ \q1 \v 8 بابیل اَچانک گِر کر ٹوٹ جائے گا۔ \q2 اُس پر ماتم کرو! \q1 اُس کے درد کے لیٔے مرہم لاؤ؛ \q2 شاید وہ شفایاب ہو جائے۔ \b \q1 \v 9 ” ’ہم نے بابیل کو شفا بخش دی ہوتی، \q2 لیکن وہ تندرست نہیں ہونا چاہتا تھا؛ \q1 آؤ ہم اُسے چھوڑ دیں اَور اَپنے اَپنے مُلک کو لَوٹ جایٔیں، \q2 کیونکہ اُس کی سزا آسمان تک پہُنچ رہی ہے، \q2 وہ بادلوں کی اُونچائی تک بُلند ہو چُکی ہے۔‘ \b \q1 \v 10 ” ’یَاہوِہ نے ہماری صداقت آشکار کر دی ہے؛ \q2 آؤ ہم صِیّونؔ میں جا کر اِس کا بَیان کریں کہ \q2 یَاہوِہ ہمارے خُدا نے کیا کام کیا ہے۔‘ \b \q1 \v 11 ”تیروں کو تیز کر لو، \q2 اَور سِپر اُٹھالو! \q1 یَاہوِہ نے مادیؔ بادشاہوں کو اُبھارا ہے، \q2 کیونکہ اُن کا منصُوبہ بابیل کو تباہ کرناہے۔ \q1 یَاہوِہ اِنتقام لیں گے، \q2 یعنی اَپنے بیت المُقدّس کے لئے اِنتقام۔ \q1 \v 12 بابیل کی فصیلوں کے مقابل حملہ آور پرچم بُلند کرو! \q2 وہاں ایک مضبُوط پہرےدار مُقرّر کرو، \q1 پہرےداروں کی تعداد بڑھا دو، \q2 گھات لگا کر بیٹھو! \q1 یَاہوِہ بابیل کے لوگوں کے خِلاف، \q2 اَپنا حُکم اَور اِرادہ پُورا کریں گے۔ \q1 \v 13 اَے بہت سِی دریاؤں سے سیراب ہونے والی \q2 اَور جِس کے خزانے بھرے ہُوئے ہیں، \q1 تمہارا وقتِ نزع قریب ہے، \q2 اَور تمہارے فنا ہونے کا وقت آ پہُنچا ہے۔ \q1 \v 14 قادرمُطلق یَاہوِہ نے اَپنی ذات کی قَسم کھائی ہے کہ، \q2 یقیناً مَیں تُمہیں ٹِڈّیوں کے جھُنڈ کی مانند لوگوں سے بھر دُوں گا، \q2 اَور وہ تُم پر فاتحانہ نعرہ بُلند کریں گے۔ \b \q1 \v 15 ”یَاہوِہ خُدا نے اَپنی قُدرت سے زمین کو خلق کیا؛ \q2 اَور اَپنی حِکمت سے جہان کی بُنیاد ڈالی \q2 اَور اَپنی دانش سے آسمانوں کو تانا۔ \q1 \v 16 جَب وہ گرجتے ہیں تو آسمان پر پانی شور مچاتا ہے؛ \q2 وہ زمین کی اِنتہا سے بادل لاتے ہیں۔ \q1 وہ بارش کے ساتھ بجلی چمکاتے ہیں \q2 اَور اَپنے مخزنوں سے ہَوا چلاتے ہیں۔ \b \q1 \v 17 ”سَب اِنسان نادان اَور جاہل ہیں؛ \q2 ہر سُنار اَپنے ڈھالی ہُوئی بُتوں کے سبب رُسوا ہے۔ \q1 کیونکہ اُن کے ڈھالے ہُوئے بُت محض فریب ہیں؛ \q2 جِن میں دَم نہیں ہے۔ \q1 \v 18 وہ نکمّی اَور قابل تمسخر کا چیزیں ہیں؛ \q2 جَب اُن کی سزا کا وقت آئے گا، تو وہ نِیست و نابود ہو جائیں گی۔ \q1 \v 19 خُدا جو یعقوب کا حِصّہ ہے، وہ اُن بُتوں کی مانند نہیں، \q2 کیونکہ وہ تمام چیزوں کے خالق ہیں، \q1 یہاں تک کہ بنی اِسرائیل کے قبیلے بھی جو اُن کی قوم کی مِیراث ہے \q2 جِن کا نام قادرمُطلق یَاہوِہ ہے۔ \b \q1 \v 20 ”تُم میرے گُرز، \q2 اَور جنگی ہتھیار ہو \q1 تمہارے ذریعے سے مَیں قوموں کو چکنا چُور کرتا ہُوں، \q2 اَور تمہارے ذریعے سے مَیں سلطنتوں کو تباہ کرتا ہُوں، \q1 \v 21 تُم ہی سے مَیں گھوڑے اَور سوار کو ریزہ ریزہ کرتا ہُوں، \q2 اَور تُم ہی سے مَیں رتھ اَور اُس کے سوار کو پاش پاش کرتا ہُوں، \q1 \v 22 تُم ہی سے مَیں مَرد اَور عورت کو کُچلتا ہُوں، \q2 تُم ہی سے مَیں ضعیف اَور جَوان کے ٹکڑے ٹکڑے کرتا ہُوں، \q2 تُم ہی سے مَیں نوجوان اَور دوشیزہ کو چُورچُور کرتا ہُوں، \q1 \v 23 تُم ہی سے مَیں چرواہے اَور گلّہ کو پیس ڈالتا ہُوں، \q2 تُم ہی سے مَیں کِسان اَور بَیل کو توڑ ڈالتا ہُوں، \q2 تُم ہی سے مَیں سرداروں اَور حاکموں کو مٹا دیتا ہُوں۔ \p \v 24 ”مَیں تمہاری آنکھوں کے سامنے بابیل کو اَور تمام کَسدیوں کو اُن کی صِیّونؔ میں کی ہُوئی بُرائیوں کا بدلہ دُوں گا،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 25 ”اَے تباہ کرنے والے پہاڑ، مَیں تمہارے خِلاف ہُوں، \q2 جو تمام دُنیا کو تباہ کرتا ہے،“ \q2 یَاہوِہ کا یہی فرمان ہے، \q1 ”مَیں اَپنا ہاتھ تمہارے خِلاف بڑھاؤں گا، \q2 اَور تُمہیں چٹّانوں پر سے لُڑھکاؤں گا، \q2 اَور تُمہیں جَلا ہُوا پہاڑ بناؤں گا۔ \q1 \v 26 تُم سے کونے کے پتّھر کے لیٔے، \q2 نہ ہی بُنیاد ڈالنے کے لیٔے کویٔی پتّھر لیا جائے گا، \q2 تُم ہمیشہ ویران رہوگے،“ کیونکہ یَاہوِہ کا یہی فرمان ہے۔ \b \q1 \v 27 ”مُلک میں پرچم کھڑا کرو! \q2 قوموں میں نرسنگا پھُونکو! \q1 قوموں کو اُس کے خِلاف جنگ کے لئے تیّار کرو؛ \q2 اراراطؔ، مِنّیؔ اَور اشکِنازؔ کی مملکتوں کو \q2 اُس کے خِلاف بُلاؤ۔ \q1 اُس کے خِلاف سپہ سالار مُقرّر کرو؛ \q2 اَور مہلک ٹِڈّیوں کے جھُنڈ کی طرح گُھڑسواروں کو بھیج دو۔ \q1 \v 28 قوموں کو اُس کے خِلاف لڑنے کے لیٔے تیّار کرو۔ \q2 یعنی مادیؔ بادشاہوں کو، \q1 اُن کے سرداروں اَور تمام حاکموں کو، \q2 اَور اُن تمام مُلکوں کو جِن پر اُن کا تسلُّط ہے۔ \q1 \v 29 بابیل کا مُلک ویران ہو \q2 تاکہ وہاں کویٔی بھی رہ نہ سکے۔ \q1 یَاہوِہ کا بابیل کے خِلاف یہ اِرادہ قائِم رہے گا، \q2 اِس لیٔے مُلک کانپ رہاہے اَور درد سے لرزتا ہے۔ \q1 \v 30 بابیل کے جنگجو فَوجیوں نے لڑنا ترک کر دیا ہے؛ \q2 اَور وہ اَپنے قلعوں میں جا بیٹھے ہیں۔ \q1 اُن کی قُوّت پست ہُوئی؛ \q2 اَور وہ عورتوں کی مانند پست ہو گئے۔ \q1 اُس کے مَسکن جَلائے گیٔے؛ \q2 اَور اُس کے پھاٹکوں کی سلاخیں توڑ دی گئیں۔ \q1 \v 31 ہرکارا ہرکارے سے \q2 اَور ایک قاصِد دُوسرے قاصِد سے مِلنے کو دَوڑ رہے ہیں \q1 تاکہ شاہِ بابیل کو اِطّلاع کریں کہ \q2 اُس کا تمام شہر تسخیر ہو چُکاہے۔ \q1 \v 32 دریاؤں کی گزرگاہوں پر دُشمن کا قبضہ ہو گیا ہے، \q2 اَور دُشمنوں نے دلدل کے نَیستان میں آگ لگا دی ہے، \q2 اَور فَوجی کافی گھبرائے ہُوئے ہیں۔“ \p \v 33 قادرمُطلق یَاہوِہ بنی اِسرائیل کے خُدا یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”بابیل کی بیٹی \q2 روندنے کے وقت کے کھلیان کی مانند ہے \q2 جِس کی بہت جلد کٹائی کا وقت آ جائے گا۔“ \b \q1 \v 34 ”صِیّونؔ کے باشِندے کہیں گے، شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ نے ہمیں کھا لیا ہے، \q2 اُس نے ہمیں کُچل دیا ہے، \q2 اَور ہمیں خالی صُراحی کی مانند کر دیا۔ \q1 اَژدہا کی مانند اُس نے ہمیں نگل لیا \q2 ہماری لذیذ غِذا سے اَپنا پیٹ بھر لیا، \q2 اَور پھر ہمیں ہمارے مُلک سے بے دخل کر دیا۔ \q1 \v 35 صِیّونؔ کے باشِندے کہیں \q2 جو سِتم ہم پر اَور ہمارے بچّوں پر ہُوا وہ بابیل پر بھی ہو۔“ \q1 اَور یروشلیمؔ کہتاہے کہ \q2 ”ہمارا خُون اہلِ کَسدیوں پر ہو۔“ \p \v 36 چنانچہ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”دیکھو، مَیں تمہارا بچاؤ کروں گا \q2 اَور تمہارا اِنتقام لُوں گا؛ \q1 مَیں اُس کے سمُندروں کو سُکھا دُوں گا \q2 اَور اُس کے چشموں کو خشک کر دُوں گا۔ \q1 \v 37 بابیل کھنڈروں کا انبار بَن جائے گا، \q2 اَور گیدڑوں کا مَسکن ہوگا، \q1 اَور لوگوں کے لیٔے دہشت اَور طعن کا باعث بَن جائے گا، \q2 اَور ایک اَیسا مقام ہوگا جہاں کویٔی نہیں رہتا۔ \q1 \v 38 اُس کے تمام لوگ جَوان شیروں کی طرح گرجتے ہیں، \q2 اَور شیر کے بچّوں کی طرح غرّاتے ہیں۔ \q1 \v 39 لیکن جَب وہ ہوش میں ہُوں، \q2 تَب مَیں اُن کے لیٔے ضیافت تیّار کروں گا \q2 اَور اُنہیں متوالا بنا دُوں گا۔ \q1 تاکہ وہ زور سے قہقہہ لگائیں۔ \q2 اَور پھر اَبدی نیند سو جایٔیں اَور کبھی نہ بیدار ہوں۔“ \q2 یہی یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 40 ”مَیں اُنہیں اِس طرح نیچے لاؤں گا \q2 جِس طرح برّوں، مینڈھوں اَور بکروں کو \q2 ذبح کرنے کے لیٔے لاتے ہیں۔ \b \q1 \v 41 ”شیشاقؔ جو تمام روئے زمین کا مایہ ناز شہر ہے، \q2 وہ کیسے تسخیر ہوگا! \q1 بابیل تمام قوموں کے درمیان \q2 کیسا ویران ہو جائے گا! \q1 \v 42 سمُندر بابیل پر چڑھ آئے گا؛ \q2 اَور اُس کی پُر شور لہریں اُس پر چھا جایٔیں گی۔ \q1 \v 43 اُس کے شہر ویران ہو جایٔیں گے، \q2 مُلک خشک اَور بیابان بَن جائے گا، \q1 وہ اَیسا مُلک ہوگا جِس میں کویٔی بھی نہ بستا ہو، \q2 نہ اُس میں سے کویٔی آدمؔ زاد گزرتا ہو۔ \q1 \v 44 مَیں بابیل میں بیلؔ کو سزا دُوں گا \q2 اَورجو کچھ اُس نے نگل لیا ہے اُسے اُس کے مُنہ سے اُگلواؤں گا۔ \q1 قومیں پھر اُس کی طرف روانہ نہیں ہُوں گی۔ \q2 اَور بابیل کی فصیل گِر جائے گی۔ \b \q1 \v 45 ”اَے میری اُمّت، اُس میں سے نکل آؤ! \q2 اَپنی جان بچا کر بھاگ جاؤ! \q2 یَاہوِہ کے قہر شدید سے بھاگ جاؤ۔ \q1 \v 46 جَب مُلک میں افواہیں سُنایٔی دیں، \q2 تو تمہارا دِل نہ گھبرائے، نہ ہی تُم ڈرو؛ \q1 اِس سال ایک افواہ آتی ہے تو اگلے سال دُوسری، \q2 مُلک میں تشدّد کی افواہیں \q2 اَور ایک حاکم کے دُوسرے کے خِلاف لڑنے کی افواہیں۔ \q1 \v 47 وہ وقت ضروُر آئے گا \q2 جَب مَیں بابیل کے بُتوں کو سزا دُوں گا؛ \q1 اُس کا تمام مُلک رُسوا ہوگا \q2 اَور اُس کے تمام مقتول اُسی کے اَندر پڑے ہُوئے ہوں گے۔ \q1 \v 48 تَب آسمان اَور زمین اَورجو کچھ اُن کے اَندر ہے \q2 بابیل پر شادیانے بجائیں گے، \q1 کیونکہ شمال کی طرف سے غارت گِر \q2 اُس پر حملہ کریں گے،“ \q2 یہی یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \b \q1 \v 49 ”جِس طرح بابیل میں بنی اِسرائیل قتل ہُوئے ہیں، \q2 اُسی طرح بنی اِسرائیل کے مقتولوں کی وجہ سے \q2 بابیل میں تمام لوگ قتل ہوں گے۔ \q1 \v 50 تُم جو تلوار سے بچ گیٔے ہو، \q2 چلے جاؤ، دیر نہ کرو! \q1 دُور کے مُلک میں یَاہوِہ کو یاد کرو، \q2 اَور یروشلیمؔ کا خیال کرو۔“ \b \q1 \v 51 ”ہم رُسوا ہو گئے، \q2 کیونکہ ہماری توہین کی گئی \q2 اَور ہمارے چہروں پر شرمندگی چھائی ہُوئی ہے، \q1 کیونکہ یَاہوِہ کے گھر کے پاک مقاموں میں \q2 اجنبی لوگ گھُس آئے۔“ \b \q1 \v 52 ”لیکن وہ دِن آ رہے ہیں،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، \q2 ”جَب مَیں اُس کے بُتوں کو سزا دُوں گا، \q1 اَور اُس کے سارے مُلک میں \q2 زخمی لوگ کراہتے رہیں گے۔ \q1 \v 53 خواہ بابیل آسمان تک پہُنچ جائے \q2 اَور اَپنے اُونچے قلعوں کو مُستحکم کر لے، \q2 تو بھی مَیں اُس کے خِلاف غارت گِر بھیجوں گا،“ \q2 یہی یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \b \q1 \v 54 ”بابیل سے رونے کی آواز آ رہی ہے، \q2 اَور کَسدیوں کے مُلک سے \q2 بڑی تباہی کا شور و غُل سُنایٔی دیتاہے۔ \q1 \v 55 یَاہوِہ بابیل کو تباہ کر دیں گے؛ \q2 وہ اُس کے شور و غُل کو خاموش کر دیں گے۔ \q1 دُشمن ٹھاٹھیں مارتے ہُوئے سمُندر کی طرح آگے بڑھےگا؛ \q2 اَور اُن کی صدائیں گونجیں گی۔ \q1 \v 56 بابیل کے خِلاف غارت گر آ جائے گا؛ \q2 اُس کے جنگجو فَوجی گِرفتار ہوں گے، \q2 اَور اُن کی کمانیں توڑ دی جایٔیں گی۔ \q1 کیونکہ یَاہوِہ اِنتقام لینے والے خُدا ہیں؛ \q2 وہ پُورا پُورا بدلہ لیں گے۔ \q1 \v 57 مَیں اُس کے حاکموں اَور دانِشوروں کو متوالا کر دُوں گا، \q2 اَور اُس کے سرداروں، افسروں اَور فَوجیوں کو بھی؛ \q1 وہ اَبدی نیند سوئیں گے اَور پھر کبھی بیدار نہ ہوں گے،“ \q2 یہ اُس بادشاہ کا فرمان ہے جِس کا نام قادرمُطلق یَاہوِہ ہے۔ \p \v 58 یہ قادرمُطلق یَاہوِہ کا فرمان ہے: \q1 ”بابیل کی موٹی فصیل ڈھا دی جائے گی \q2 اَور اُس کے بُلند پھاٹکوں کو آگ لگا دی جائے گی؛ \q1 لوگوں کی محنت بے فائدہ ٹھہرے گی، \q2 اَور قوموں کی مشقّت آگ کے کام آئے گی۔“ \p \v 59 شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ کے دَورِ حُکومت کے چوتھے سال میں جَب محسیاہؔ کا پوتا اَور نیریاہؔ بِن سِرایاہؔ جو خواجہ سراؤں کا سردار تھا بادشاہ کے ساتھ بابیل گیا تَب یرمیاہؔ نبی نے خُداوؔند کا یہ کلام اُسے دیا، \v 60 یرمیاہؔ نے ایک طُومار میں بابیل پر نازل ہونے والی سَب آفتیں لِکھ دی تھیں۔ وہ سَب باتیں جو بابیل کے متعلّق لکھی جا چُکی تھیں۔ \v 61 یرمیاہؔ نے سِرایاہؔ سے فرمایا، ”جَب تُم بابیل پہُنچو تو اِن سَب باتوں کو بُلند آواز سے پڑھنا۔ \v 62 پھر کہنا، ’اَے یَاہوِہ، آپ نے فرمایاہے کہ آپ اِس مقام کو تباہ کر دیں گے تاکہ یہاں کویٔی اِنسان یا حَیوان نہ رہے اَور وہ ہمیشہ کے لیٔے ویران ہو جائے گا۔‘ \v 63 جَب تُم یہ طُومار پڑھ چُکو تَب اُس میں ایک پتّھر باندھ دینا اَور اُسے دریائے فراتؔ میں پھینک دینا۔ \v 64 اَور کہنا، ’اِسی طرح سے بابیل ڈُوب جائے گا اَور پھر کبھی نہ اُبھرے گا کیونکہ یَاہوِہ اُس پر مُصیبت لائیں گے اَور اُس کے لوگ نِیست و نابود ہو جایٔیں گے۔‘ “ \b \b \p یرمیاہؔ نبی کا کلام یہیں پر ختم ہوتاہے۔ \b \c 52 \s1 یروشلیمؔ کا زوال \p \v 1 جَب صِدقیاہؔ بادشاہ بنا، تَب وہ اکّیس سال کا تھا اَور اُس نے گیارہ سال تک یروشلیمؔ پر حُکمرانی کی۔ اُس کی ماں کا نام حمُوطلؔ تھا جو لِبناہؔ شہر کے باشِندے یرمیاہؔ کی بیٹی تھی۔ \v 2 اُس نے یَاہوِہ کی نظر میں بدی کی، اَور ہُوبہو یہُویقیمؔ کے نقش قدم پر چلا۔ \v 3 یَاہوِہ کے غضب کی بنا پر یروشلیمؔ اَور یہُودیؔہ کا یہ حال ہُوا اَور آخِرکار یَاہوِہ نے اُنہیں اَپنے سامنے سے دُور ہی کر دیا۔ \p اَور صِدقیاہؔ نے شاہِ بابیل کے خِلاف بغاوت کر دی تھی۔ \p \v 4 اِس لیٔے صِدقیاہؔ کے دَورِ حُکومت کے نویں سال کے دسویں مہینے کے دسویں دِن شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ نے اَپنے پُورے لشکر کے ساتھ یروشلیمؔ پر حملہ کر دیا۔ اَور شہر کے پاس خیمہ زن ہُوا اَور شہر کے اطراف کا محاصرہ کر لیا۔ \v 5 اَور صِدقیاہؔ بادشاہ کے دَورِ حُکومت کے گیارھویں سال تک شہر کا محاصرہ رہا۔ \p \v 6 اَور چوتھے مہینے کے نویں دِن سے شہر میں قحط کی شِدّت میں اِس قدر اِضافہ ہو گیا کہ لوگوں کے پاس کھانے کو کچھ بھی نہ رہا۔ \v 7 تَب یروشلیمؔ شہر کی فَوج نے شہرپناہ میں دراڑ کی اَور تمام فَوج فرار ہو گئی۔ حالانکہ کَسدی یعنی بابیل کی فَوج شہر کے گِردونواح کا محاصرہ کئے ہُوئے تھی تَب بھی وہ سَب شاہی باغ کے نزدیک دو دیواروں کے درمیان والے پھاٹک سے رات کے وقت فرار ہو گئے اَور عراباہؔ کی جانِب بھاگے۔ \v 8 لیکن کَسدیوں کی فَوج نے صِدقیاہؔ بادشاہ کا تعاقب کیا اَور اُسے یریحوؔ کے میدان میں دبوچ لیا۔ تَب اُس کے تمام فَوجی اُس سے جُدا ہوکر پراگندہ ہو گئے۔ \v 9 اَور صِدقیاہؔ بادشاہ کو گِرفتار کر لیا گیا۔ \p صِدقیاہؔ کو حماتؔ کے مُلک میں رِبلہؔ لے جایا گیا جہاں شاہِ بابیل مُقیم تھا، وہاں اُس نے اُسے سزا سُنایٔی۔ \v 10 شاہِ بابیل نے رِبلہؔ میں صِدقیاہؔ کے بیٹوں کو اُس کی آنکھوں کے سامنے قتل کیا؛ اَور اُس نے یہُودیؔہ کے تمام اُمرا کو بھی قتل کر دیا۔ \v 11 پھر اُس نے شاہِ صِدقیاہؔ کی آنکھیں نکال لیں اَور اُسے کانسے کی بِیڑیوں میں جکڑ کر بابیل لے گیا جہاں اُسے مرنے تک قَیدخانہ میں ڈال دیا۔ \p \v 12 شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ کے دَورِ حُکومت کے اُنّیسویں سال کے پانچویں مہینے کے دسویں دِن شاہی پہرےداروں کا سردار نبوزرادانؔ جو شاہِ بابیل کا مُلازم تھا یروشلیمؔ میں آیا۔ \v 13 اُس نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس، شاہی محل اَور یروشلیمؔ کے تمام مکانات کو آگ لگوا کر جَلا دیا۔ اُس نے ہر اہم عمارت کو جَلا ڈالا۔ \v 14 شاہی پہرےداروں کے سردار کی زیرِ قیادت کَسدیوں کی تمام فَوج نے یروشلیمؔ کے چاروں طرف کی فصیلوں کو گرا دیا۔ \v 15 تَب شاہی پہرےداروں کا سردار، نبوزرادانؔ، نے قوم میں سے چند مُحتاجوں کو اَور شہر میں بچے ہُوئے لوگوں کو، دستکاروں اَور اُن لوگوں کو جنہوں نے خُود کو شاہِ بابیل کے تابع ہو گئے تھے، اُنہیں اَپنے ساتھ جَلاوطن کرکے لے گیا۔ \v 16 لیکن نبوزرادانؔ نے مُلک کے باقی غریبوں کو پیچھے چھوڑ دیا تاکہ وہ انگوری باغوں اَور کھیتوں میں باغبانی کریں اَور زمین جوتیں۔ \p \v 17 اَور یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں جو کانسے کے سُتون تھے اُنہیں اَور کُرسیوں اَور کانسے کے بڑے حوض کو کَسدیوں نے توڑ ڈالا اَور اُن کے سَب کانسے بابیل لے گئے۔ \v 18 اَور سَب ظروف، دیگیں اَور بیلچے، پیالے، گُلگیر، چمچے، لگن اَور بیت المُقدّس میں عبادت کے وقت اِستعمال میں ہونے والی کانسے کی چیزیں بھی ساتھ لے گیٔے۔ \v 19 چلمچی، بخُوردان، چھڑکنے والے پیالے گلدان، چراغدان، پیالے اَور پیالے بھی جو خالص سونے یا چاندی کے بنے ہُوئے تھے، اُنہیں شاہی پہرےداروں کا سردار اَپنے ساتھ لے گئے۔ \p \v 20 وہ دو سُتون، بڑا حوض اَور کانسے کے بَارہ بَیل جو کُرسیوں کے نیچے تھے، جنہیں شُلومونؔ بادشاہ نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے لیٔے تعمیر کروایا تھا؛ اِن سَب کانسوں کا وزن اِس قدر زِیادہ تھا کہ تَولا نہ جا سَکتا تھا۔ \v 21 ہر سُتون کی پیمائش اُونچائی اٹھّارہ ہاتھ\f + \fr 52‏:21 \fr*\fq اُونچائی اٹھّارہ ہاتھ \fq*\ft تقریباً آٹھ میٹر\ft*\f* اَور اُس کا گھیرا بَارہ ہاتھ\f + \fr 52‏:21 \fr*\fq بَارہ ہاتھ \fq*\ft تقریباً ساڑھے پانچ میٹر\ft*\f* تھا اَور اُس کے پرت کی موٹائی چار اُنگل\f + \fr 52‏:21 \fr*\fq چار اُنگل \fq*\ft آٹھ سینٹی میٹر\ft*\f* تھی اَور یہ سُتون کھوکھلے تھے۔ \v 22 ہر ایک سُتون کے بالائی حِصّہ پر ایک کانسے کا تاج تھا جِن کی پانچ ہاتھ\f + \fr 52‏:22 \fr*\fq پانچ ہاتھ \fq*\ft تقریباً سَوا دو میٹر\ft*\f* اُونچائی تھا اَور اُسے ہر طرف سے کانسے کی جالی اَور انار کی کلیوں سے آراستہ کیا گیا تھا۔ اَور دُوسرے سُتون اَور اُس کے انار کی جالی بھی اُس کے مُشابہ تھے۔ \v 23 بازوؤں میں چھیانوے انار جڑے ہُوئے تھے اَور چاروں طرف کی جالی کے اُوپر کل سَو انار تھے۔ \p \v 24 اِس کے بعد پہرےداروں کے سردار نے اعلیٰ کاہِن سِرایاہؔ اَور کاہِنؔ ثانی صفنیاہؔ کو اَور بیت المُقدّس کے تینوں دربانوں کو گِرفتار کیا۔ \v 25 اَور اُس نے شہر میں سے ایک اعلیٰ افسر کو پکڑ لیا جو جنگی فَوجیوں کا نِگراں تھا اَورجو لوگ بادشاہ کے سامنے حاضِر رہتے تھے اُن میں سے سات شاہی مُشیروں کو؛ اَور فَوج کے سپہ سالار کے ایک مُنشی کو بھی گِرفتار کر لیا جو مُلک کے لوگوں کو فَوج میں شریک کرتا تھا، اَور مُلک کے باشِندوں میں سے ساٹھ مَردوں کو جو شہر میں مِلے اُنہیں گِرفتار کر لیا۔ \v 26 سردار نبوزرادانؔ نے اُن سَب کو لے کر رِبلہؔ میں شاہِ بابیل کے پاس پیش کر دیا۔ \v 27 تَب شاہِ بابیل نے مُلکِ حماتؔ میں رِبلہؔ کے علاقہ میں اُنہیں قتل کر دیا۔ \p اِس طرح سے بنی یہُوداہؔ اسیر ہوکر اَپنے مُلک سے بے دخل کر دیا گیا۔ \b \lh \v 28 جِن لوگوں کو نبوکدنضرؔ اسیر کرکے لے گیا وہ شُمار میں یُوں ہیں، \b \li1 ساتویں بَرس میں، \li2 تین ہزار تئیس یہُودی؛ \li1 \v 29 نبوکدنضرؔ کے دَورِ حُکومت کے اٹھّارہویں بَرس میں، \li2 یروشلیمؔ کے باشِندوں میں سے آٹھ سَوبتّیس لوگ؛ \li1 \v 30 اَور نبوکدنضرؔ کے دَورِ حُکومت کے تئیسویں بَرس میں، \li2 شاہی پہرےداروں کے سردار نبوزرادانؔ نے سات سَو پینتالیس یہُودیوں کو جَلاوطن کر دیا۔ \b \lf جو کُل چار ہزار چھ سَو لوگ تھے۔ \s1 یہُویاکینؔ کی رِہائی \p \v 31 شاہِ یہُودیؔہ یہُویاکینؔ کی جَلاوطنی کے سینتیسویں سال میں، اوِیل مرُودکؔ بابیل کا بادشاہ بنا، اُس نے اِسی سال کے بارہویں ماہ کے پچّیسویں دِن کو شاہِ یہُودیؔہ یہُویاکینؔ کو قَید سے آزاد کر دیا۔ \v 32 اَور اُس سے نہایت مہربانی سے پیش آیا اَور اُس وقت جتنے اَور بادشاہ بابیل میں اُس کے پاس تھے، اُن سَب سے بڑھ کر اُسے اعلیٰ نشست عطا کی۔ \v 33 چنانچہ یہُویاکینؔ نے اَپنے قَیدخانہ کے کپڑے اُتار دئیے اَور تاعمر باقاعدہ شاہی دسترخوان پر شاہِ بابیل کے ساتھ کھانا کھاتا رہا۔ \v 34 شاہِ بابیل روز بروز یہُویاکینؔ کو تاعمر تک یعنی اُس کے وفات تک حسبِ معمول وظیفہ دیتا رہا۔