\id ISA - Biblica® Open Urdu Contemporary Version \ide UTF-8 \h یَشعیاہ \toc1 یَشعیاہ کی نبُوّت \toc2 یَشعیاہ \toc3 یَشع \mt1 یَشعیاہ \mt2 کی نبُوّت \c 1 \p \v 1 یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے بارے میں وہ رُویا جو یَشعیاہ بِن آموصؔ نے یہُوداہؔ کے بادشاہ عُزّیاہؔ، یُوتامؔ، آحازؔ اَور حِزقیاہؔ کے عہدِ حُکومت میں دیکھی۔ \b \s1 ایک ضِدّی قوم \q1 \v 2 سُنو، اَے آسمانوں! اَور کان لگاؤ، اَے زمین! \q2 کیونکہ یَاہوِہ فرماتے ہیں: \q1 ”مَیں نے بچّوں کو پالا پوسا اَور بڑا کیا، \q2 لیکن اُنہُوں نے میرے خِلاف بغاوت کی۔ \q1 \v 3 بَیل تو اَپنے مالک کو پہچانتا ہے، \q2 اَور گدھا اَپنے آقا کی چرنی کو، \q1 لیکن بنی اِسرائیل مُجھے نہیں جانتے، \q2 میرے لوگ نہیں سمجھتے۔“ \b \q1 \v 4 افسوس، اَے گُناہ آلُودہ قوم، \q2 اَور بدکرداری سے لدے ہُوئے لوگو، \q1 بدکاروں کی نَسل، \q2 اَور بدچلن بچّو! \q1 اِنہُوں نے یَاہوِہ کو ترک کر دیا؛ \q2 اَور اِسرائیل کے قُدُّوس کو حقارت سے ٹھکرا دیا \q2 اَور اُس سے مُنہ موڑ لیا۔ \b \q1 \v 5 تُمہیں اَور کب تک سزا دی جائے؟ \q2 آخِر تُم کیوں سرکشی کئے جا رہے ہو؟ \q1 تمہارا پُورا سَر زخمی ہے، \q2 تمہارا سارا دِل مریض ہو چُکاہے۔ \q1 \v 6 پاؤں کے تلوے سے سَر کی چوٹی تک \q2 تمہارا کویٔی حِصّہ بھی سالِم نہیں ہے \q1 صِرف زخم اَور چوٹیں \q2 اَور کُھلے ہُوئے گھاؤ ہیں، \q1 جنہیں نہ تو صَاف کیا گیا ہے اَور نہ اُن پر پٹّی باندھی گئی ہے \q2 نہ ہی اُن پر تیل لگایا گیا ہے۔ \b \q1 \v 7 تمہارا مُلک ویران پڑا ہے، \q2 تمہارے شہر آگ سے جَل گئے؛ \q1 پردیسی تمہارے کھیتوں کی فصل کاٹ لیتے ہیں، \q2 تمہارے سامنے ہی، \q2 اَور وہ اَیسے اُجڑے پڑے ہیں جَیسے اجنبیوں کے ہاتھوں برباد ہو چُکے ہُوں۔ \q1 \v 8 صِیّونؔ کی بیٹی \q2 تاکستان کی جھوپڑی کی طرح، \q1 کھیرے کے کھیت کے کسی چھپّر کی مانند، \q2 یا ایک محصوُر شہر کی طرح چھوڑ دی گئی ہے۔ \q1 \v 9 اگرچہ قادرمُطلق یَاہوِہ \q2 ہمیں زندہ نہ رہنے دیتے، \q1 تَب تو ہم سدُومؔ کی مانند، \q2 اَور عمورہؔ کی مانند ہو جاتے۔ \b \q1 \v 10 اَے سدُومؔ کے حُکمرانو، \q2 یَاہوِہ کا کلام سُنو؛ \q1 اَے عمورہؔ کے لوگو، \q2 ہمارے خُدا کی ہدایات پر کان لگاؤ۔ \q1 \v 11 ”تمہاری کثیرُالتعداد قُربانیاں \q2 میرے کس کام کی ہیں؟“ \q2 یَاہوِہ فرماتے ہیں: \q1 مینڈھوں کی سوختنی نذروں سے، \q2 اَور فربہ جانوروں کی چربی سے میرا جی بھر چُکاہے؛ \q1 بَیلوں، برّوں اَور بکروں کا خُون \q2 میری خُوشی کا باعث نہیں۔ \q1 \v 12 جَب تُم میرے سامنے آتے ہو، \q2 تو کس اِختیار سے، \q2 اَور میرے صحنوں کو پاؤں سے روندو؟ \q1 \v 13 باطِل قُربانیاں لانے سے باز آؤ! \q2 تمہارے بخُور سے مُجھے سخت نفرت ہے۔ \q1 نئے چاند، سَبت اَور عید کے اِجتماع \q2 اَور تمہاری ناشائستہ محفلیں مَیں برداشت نہیں کر سَکتا۔ \q1 \v 14 تمہارے نئے چاند کی عیدوں اَور مُقرّرہ عیدوں سے \q2 میری جان کو نفرت ہے۔ \q1 وہ میرے لیٔے ایک بوجھ بَن گئے ہیں؛ \q2 میں اُنہیں برداشت کرتے کرتے عاجز آ چُکا ہُوں۔ \q1 \v 15 جَب تُم دعا میں اَپنے ہاتھ اُٹھاؤگے، \q2 تو میں تُم سے مُنہ پھیر لُوں گا؛ \q1 تُم چاہے کتنی دعائیں کرو، \q2 میں نہیں سُنوں گا۔ \b \q1 تمہارے ہاتھ خُون سے آلُودہ ہیں! \b \q1 \v 16 اَپنے آپ کو دھوکر پاک کر لو۔ \q2 اَپنے بُرے اعمال کو میری نگاہوں سے دُور لے جاؤ؛ \q2 بدفعلی سے باز آؤ۔ \q1 \v 17 بھلائی کرنا سیکھو؛ اِنصاف طلب بنو، \q2 مظلوموں کی حوصلہ اَفزائی کرو۔ \q1 یتیموں کے حُقُوق کا تحفُّظ کرو؛ \q2 اَور بیواؤں کے حامی ہو۔ \b \q1 \v 18 ”اَب آؤ ہم مِل کر مُعاملہ طے کرتے ہیں،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 ”حالانکہ تمہارے گُناہ قِرمزی ہیں، \q2 وہ برف کی مانند سفید ہو جایٔیں گے؛ \q1 اَور گو وہ اَرغوانی ہیں، \q2 وہ اُون کی مانند اُجلے ہو جایٔیں گے۔ \q1 \v 19 اگر تُم رضامند ہو اَور فرمانبردار بنو، \q2 تو تُم مُلک کی اَچھّی چیزیں کھاؤگے؛ \q1 \v 20 لیکن اگر تُم نے اِنکار کیا اَور سرکشی کی، \q2 تو تُم تلوار کا لقمہ بَن جاؤگے۔“ \q1 کیونکہ یَاہوِہ نے اَپنے مُنہ سے یہ فرمایاہے۔ \b \q1 \v 21 دیکھ ایک وفاشعار بستی \q2 کیسے فاحِشہ بَن گئی! \q1 کسی زمانہ میں وہ عدل سے معموُر تھی؛ \q2 اَور راستبازوں کا مَسکن \q2 لیکن اَب وہاں قاتل بستے ہیں! \q1 \v 22 تمہاری چاندی مَیلی ہو گئی ہے، \q2 اَور تمہاری پسندِیدہ انگوری شِیرہ میں پانی مِلا دیا گیا ہے۔ \q1 \v 23 تمہارے حُکمران سرکش ہو گئے ہیں، \q2 اَور چوروں کے ساتھی بَن گیٔے ہیں؛ \q1 اُن سَب کو رشوت عزیز ہے \q2 اَور وہ تحفوں کے پیچھے دَوڑتے ہیں۔ \q1 وہ یتیموں کے حُقُوق کا تحفُّظ نہیں کرتے؛ \q2 اَور نہ بیواؤں کی فریاد اُن تک پہُنچتی ہے۔ \b \q1 \v 24 اِس لیٔے خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ، \q2 اِسرائیل کے قادر یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”آہ، مَیں اَپنے حریفوں پر قہر نازل کروں گا \q2 اَور اَپنے دُشمنوں سے اِنتقام لُوں گا۔ \q1 \v 25 میں اَپنا ہاتھ تیرے خِلاف بڑھاؤں گا؛ \q2 اَور تیرا میل بالکُل صَاف کروں گا \q2 اَور تیری تمام گندگی دُور کر دوں گا۔ \q1 \v 26 مَیں تیرے قائدین کو پرانے زمانے کی طرح بحال کروں گا، \q2 تیرے حُکمرانوں کو شروع کی طرح۔ \q1 اُس کے بعد تُم بُلائے جاؤگے \q2 راستبازی کا شہر، \q2 وفادار شہر کہلایٔیں گے۔“ \b \q1 \v 27 صِیّونؔ اِنصاف کے ساتھ بحال کیا جائے گا، \q2 اَور اُس کے تائب باشِندے راستباز ٹھہریں گے۔ \q1 \v 28 لیکن سرکش اَور گُنہگار دونوں ہلاک کئے جایٔیں گے، \q2 اَورجو یَاہوِہ کو ترک کر دیں گے وہ نِیست و نابود ہو جایٔیں گے۔ \b \q1 \v 29 ”تُم اُن مُقدّس بلُوطوں کے باعث شرمندہ ہو جاؤگے \q2 جِن میں تُم نے تسکین پائی؛ \q1 اَور اُن گلستانوں کی وجہ سے \q2 جنہیں تُم نے پسند کیا ہے تمہارے مُنہ کالے ہوں گے۔ \q1 \v 30 تُم اُس بلُوط کی مانند ہو جاؤگے جِس کے پتّے جھڑ رہے ہُوں، \q2 یا اُس باغ کی طرح جو بے آب ہو۔ \q1 \v 31 پہلوان سَن بَن جائے گا \q2 اَور اُس کا کام ایک چنگاری بَن جائے گا۔ \q1 دونوں باہم جَل جائیں گے، \q2 اَور اُس آگ کو بُجھانے والا کویٔی نہ ہوگا۔“ \c 2 \s1 یَاہوِہ کا پہاڑ \p \v 1 یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے بارے میں یَشعیاہ بِن آموصؔ نے رُویا دیکھی: \b \p \v 2 آخِری دِنوں میں یُوں ہوگا کہ \q1 یَاہوِہ کے ہیکل کا پہاڑ قائِم کیا جائے گا \q2 اَورجو تمام پہاڑوں میں بُلند ہوگا؛ \q1 وہ اَور پہاڑوں سے اُونچا اُٹھایا جائے گا، \q2 اَور تمام قوموں کا اُس پر تانتا لگا ہوگا۔ \p \v 3 بہت سِی قومیں آئیں گی اَور کہیں گی، \q1 ”آؤ یَاہوِہ کے گھر پر چڑھیں، \q2 اَور یعقوب کے خُدا کے گھر میں داخل ہُوں۔ \q1 وہ ہمیں اَپنے آئین سکھائیں گے، \q2 تاکہ ہم اُن کی راہوں پر چلیں۔“ \q1 کیونکہ شَریعت صِیّونؔ سے، \q2 اَور یَاہوِہ کا کلام یروشلیمؔ سے صادر ہوگا۔ \q1 \v 4 وہ بہت سِی اُمّتوں کے درمیان عدالت کریں گے \q2 اَور دُور دُور کی زورآور قوموں کے جھگڑوں کو مٹائیں گے۔ \q1 وہ اَپنی تلواریں پیٹ کر پھالیں، \q2 اَور بھالوں کو ہنسوے بنائیں گے۔ \q1 ایک قوم دُوسری قوم پر تلوار نہ اُٹھائے گی، \q2 اَور نہ جنگ کرنے کی تربّیت دے گی۔ \b \q1 \v 5 اَے یعقوب کے گھرانے آ، \q2 ہم یَاہوِہ کے نُور میں چلیں۔ \s1 یَاہوِہ کا دِن \q1 \v 6 آپ نے یَاہوِہ اَپنے لوگوں کو ترک کر دیا، \q2 یعنی یعقوب کے گھرانے کو۔ \q1 کیونکہ اُن میں اہلِ مشرق کی طرح اوہام پرستی بھری ہُوئی ہے؛ \q2 اَور وہ فلسطینیوں کی طرح شگون لیتے ہیں \q2 اَور غَیر قوموں کے ساتھ ہاتھ مِلاتے ہیں۔ \q1 \v 7 اُن کا مُلک چاندی اَور سونے سے بھرا پڑا ہے؛ \q2 اَور اُن کے یہاں خزانوں کی کویٔی کمی نہیں ہے۔ \q1 اُن کے مُلک میں گھوڑے کثرت سے ہیں؛ \q2 اَور رتھوں کا کویٔی شُمار نہیں ہے۔ \q1 \v 8 لیکن اُن کا مُلک بُتوں سے بھرا ہُواہے؛ \q2 وہ اَپنے ہی ہاتھوں سے بنائی ہُوئی چیزوں کے آگے جھُکتے ہیں، \q2 جنہیں اُن کی اَپنی اُنگلیوں نے بنایا۔ \q1 \v 9 لہٰذا بشر ذلیل کیا جائے گا \q2 اَور نَوع اِنسان پست ہوگا \q2 اُنہیں ہرگز مُعاف نہ کرنا۔ \b \q1 \v 10 چٹّانوں میں جاؤ، زمین میں چھُپ جاؤ \q2 یَاہوِہ کی خوفناک مَوجُودگی سے۔ \q2 اَور اُن کی عظمت کی شان سے! \q1 \v 11 مغروُر اِنسان کی نگاہیں نیچی کی جایٔیں گی \q2 اَور بنی آدمؔ کا تکبُّر خاک میں مِل جائے گا؛ \q1 اَور اُن کا دِن فقط یَاہوِہ ہی سرفراز ہوگا۔ \b \q1 \v 12 قادرمُطلق یَاہوِہ\f + \fr 2‏:12 \fr*\fq قادرمُطلق یَاہوِہ \fq*\ft عِبرانی میں یَاہوِہ سباؤتھ یعنی لشکروں کے یَاہوِہ\ft*\f* کا ایک دِن ہے \q2 جَب تمام مغروُر اَور عالی مرتبہ لوگ، \q1 اَور ہر وہ جو سرفراز ہے \q2 سَب کے سَب پست کئے جایٔیں گے، \q1 \v 13 لبانونؔ کے تمام اُونچے اَور بُلند دیودار، \q2 اَور باشانؔ کے سَب بلُوط، \q1 \v 14 تمام بُلند پہاڑ \q2 اَور تمام اُونچی پہاڑیاں، \q1 \v 15 ہر اُونچا بُرج \q2 اَور ہر شہرپناہ، \q1 \v 16 ہر تجارتی ترشیشؔ کا جہاز \q2 اَور ہر شاندار جہاز اِن سبھی پر یَاہوِہ کا وہ دِن آئے گا \q1 \v 17 اِنسان کا تکبُّر خاک میں مِل جائے گا \q2 اَور لوگوں کا غُرور پست کیا جائے گا؛ \q1 اَور اُس دِن فقط یَاہوِہ ہی سرفراز ہوں گے۔ \q2 \v 18 اَور بُت قطعاً فنا ہو جایٔیں گے۔ \b \q1 \v 19 اَور جَب یَاہوِہ زمین کو جھنجھوڑنے کے لیٔے اُٹھ کھڑے ہوگا، \q2 تَب لوگ یَاہوِہ کے خوف سے \q1 اَور اُن کی عظمت کی شان سے \q2 چٹّانوں کی غاروں میں \q2 اَور زمین کے شگافوں میں پناہ لینے کے لیٔے جا چھپیں گے۔ \q1 \v 20 اُس دِن لوگ چھچھوندروں اَور چمگادڑوں کی طرف پھینک دیں گے۔ \q2 اُن کے چاندی کے بُت اَور سونے کے بُت، \q2 جسے اُنہُوں نے عبادت کے لئے بنایا۔ \q1 \v 21 تاکہ جَب یَاہوِہ زمین کو جھنجھوڑنے کے لیٔے اُٹھے، \q2 تو لوگ یَاہوِہ کے خوف سے \q1 اَور اُن کی عظمت کی شان سے، \q2 بھاگ کر پتّھروں کی دراڑوں میں \q2 اَور ڈھلوان چٹّانوں کے شگافوں میں جا چھپیں گے۔ \b \q1 \v 22 اِنسان پر بھروسا کرنا چھوڑ دو، \q2 جِس کے نتھنوں میں محض دَم ہے۔ \q2 آخِر اُس کی قدر و قیمت ہی کیا ہے؟ \c 3 \s1 یروشلیمؔ اَور یہُودیؔہ کا اَنجام \q1 \v 1 اَب دیکھو خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ، یروشلیمؔ اَور یہُودیؔہ سے \q2 رسد اَور حمایت، جِن پر اُن کا تکیہ ہے، دونوں کو دُور کر دے گا، \q1 یعنی تمام اشیائے خُوردنی اَور پانی کی فراہمی۔ \q2 \v 2 سُورما اَور جنگجو سپاہی، \q1 قاضی اَور نبی، \q2 ساحر اَور بُزرگ، \q1 \v 3 پچاس پچاس سپاہیوں کے سپہ سالار اَور عالی مرتبہ اِنسان، \q2 مُشیر، ماہر کاریگر اَور ہوشیار دلفریبی قِسم کے لوگوں پر۔ \b \q1 \v 4 ”میں لڑکوں کو افسر مُقرّر کروں گا؛ \q2 محض بچّے اُن پر حُکومت کریں گے۔“ \b \q1 \v 5 لوگ ایک دُوسرے پر ظُلم ڈھائیں گے \q2 ایک شخص دُوسرے پر، اَور ہمسایہ اَپنے ہمسایہ پر۔ \q1 جَوان بُزرگوں کے خِلاف اُٹھ کھڑے ہوں گے، \q2 اَور عزّت شُرفا کے ساتھ بدسلُوکی کریں گے۔ \b \q1 \v 6 اُس وقت کویٔی شخص اَپنے باپ کے گھر میں \q2 اَپنے بھائیوں میں سے کسی ایک کا دامن پکڑکر کہے گا، \q1 ”تیرے پاس چوغہ ہے، تُو ہی ہمارا رہنما بَن جا؛ \q2 اَور اِن کھنڈروں کے ڈھیر برباد شُدہ یروشلیمؔ کی دیکھ بھال کا ذمّہ اُٹھالے!“ \q1 \v 7 لیکن اُس روز وہ چِلّا چِلّاکر کہے گا، \q2 ”میرے پاس کویٔی علاج نہیں ہے۔ \q1 میرے گھر میں نہ کھانا ہے نہ کپڑا؛ \q2 مُجھے لوگوں کا رہنما نہ بناؤ۔“ \b \q1 \v 8 یروشلیمؔ ڈگمگا رہاہے، \q2 اَور یہُوداہؔ گِر رہاہے؛ \q1 اُن کا کلام اَور اُن کے کام یَاہوِہ کے خِلاف ہیں \q2 جو اُس کے جلال کے شایانِ شان نہیں ہیں۔ \q1 \v 9 اُن کے چہرے اُن کے خِلاف گواہی دے رہے ہیں؛ \q2 وہ اَپنے گُناہوں کا اہلِ سدُومؔ کی مانند مظاہرہ کرتے ہیں؛ \q2 اُنہیں چھپاتے نہیں۔ \q1 اُن پر افسوس! \q2 وہ اَپنی مُصیبت کے خُود ہی ذمّہ دار ہیں۔ \b \q1 \v 10 راستبازوں سے کہہ دو کہ اُن کا بھلا ہوگا، \q2 کیونکہ وہ اَپنے اعمال کا پھل کھایٔیں گے۔ \q1 \v 11 بدکاروں پر افسوس ہے! اُن کی شامت آ گئی ہے! \q2 وہ اَپنے ہاتھوں کے کئے کی سزا پائیں گے۔ \b \q1 \v 12 نوجوان میرے لوگوں پر ظُلم کرتے ہیں، \q2 اَور عورتیں اُن پر حُکمران ہیں۔ \q1 اَے میرے لوگو، تمہارے رہنما تُمہیں گُمراہ کرتے ہیں؛ \q2 وہ تُمہیں راہ سے بھٹکا رہے ہیں۔ \b \q1 \v 13 یَاہوِہ عدالت میں جلوہ افروز ہے؛ \q2 وہ لوگوں کا اِنصاف کرنے کے لیٔے اُٹھ کھڑا ہُواہے۔ \q1 \v 14 یَاہوِہ اَپنے لوگوں کے بُزرگوں اَور \q2 سربراہوں کی عدالت کریں گے: \q1 ”وہ تُم ہی ہو جنہوں نے میرے تاکستان کو برباد کر دیا؛ \q2 غریبوں کا لُوٹا ہُوا مال تمہارے ہی گھروں میں رکھا ہُواہے۔ \q1 \v 15 خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ فرماتے ہیں: \q2 میرے لوگوں کو ستانے \q2 اَور غریبوں کے سَر کُچلنے سے آخِر تمہارا مطلب کیا ہے؟“ \b \q1 \v 16 یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q2 ”صِیّونؔ کی عورتیں مغروُر ہیں، \q1 جو گردن اکڑا کر چلتی ہیں، \q2 اَور اَپنی آنکھیں مٹکاتی ہیں، \q1 اَور وہ پائلوں کی جھنکار کے ساتھ، \q2 مٹک مٹک کر چلتی ہیں۔ \q1 \v 17 اِس لیٔے یَاہوِہ صِیّونؔ کی عورتوں کے سَروں پر پھوڑے پیدا کریں گے؛ \q2 اَور اُنہیں گنجا کر دے گا۔“ \p \v 18 اُس وقت خُداوؔند اُن کی چوڑیاں، سَر کے بند اَور گلے کی مالائیں۔ \v 19 کان کی بالیاں اَور کنگن اَور نقاب، \v 20 سَر کے تاج اَور پازیب اَور کمر کے پٹکے، عِطردان اَور تعویذ، \v 21 انگُوٹھیاں اَور نتھ، \v 22 نفیس کُرتے، اوڑھنیاں اَور دوپٹّے، بٹوئے \v 23 اَور آئینہ، سُوتی کپڑے، دستاریں اَور اُوڑھنی، غرض کہ یَاہوِہ اُن کی آرائِش کی سبھی چیزیں چھین لے گا۔ \q1 \v 24 اَور یُوں ہوگا کہ خُوشبو کے عوض بدبُو؛ \q2 کمربند کے عوض رسّی؛ \q1 گُندھے ہُوئے بالوں کے عوض گنجاپن؛ \q2 نفیس لباس کے عوض، ٹاٹ؛ \q2 اَور حُسن کے عوض داغ ہوں گے۔ \q1 \v 25 تیرے بہادر مَرد تہِ تیغ ہوں گے، \q2 اَور تیرے جنگجو سپاہی جنگ میں قتل ہوں گے۔ \q1 \v 26 صِیّونؔ کے پھاٹک نوحہ اَور ماتم کریں گے؛ \q2 اَور وہ بدحال ہوکر خاک پر بیٹھے گی۔ \c 4 \q1 \v 1 اُس وقت سات عورتیں \q2 ایک مَرد کو پکڑکر کہیں گی، \q1 ہم خُود، ”اَپنا ہی کھانا کھایٔیں گی \q2 اَور اَپنے ہی کپڑے پہنیں گی؛ \q1 تُم ہمیں صِرف اَپنے نام سے وابستہ رہنے دیں، \q2 تاکہ ہماری رُسوائی نہ ہونے پایٔے!“ \s1 یَاہوِہ کی شاخ \p \v 2 اُس وقت یَاہوِہ کی شاخ نہایت خُوبصورت اَور پُرجلال ہوگی اَور زمین کا پھل اِسرائیل کے بچے ہُوئے لوگوں کے لیٔے نہایت لذیذ اَور شاندار ہوگا۔ \v 3 وہ تمام لوگ جو صِیّونؔ میں چھُوٹ جایٔیں گے اَور یروشلیمؔ میں باقی رہیں گے مُقدّس کہلایٔیں گے۔ اَور وہ بھی جِن کا نام یروشلیمؔ میں زندہ بچے ہُوئے لوگوں کی فہرست میں ہوگا۔ \v 4 یَاہوِہ اِنصاف کرنے والی اَور بھسم کرنے والی رُوح کے ذریعہ صِیّونؔ کی عورتوں کی گندگی دھو ڈالیں گے اَور یروشلیمؔ کے دامن کو خُون کے دھبّوں سے پاک کریں گے۔ \v 5 تَب یَاہوِہ صِیّونؔ کے پُورے پہاڑ پر اَور اُن سَب پرجو وہاں جمع ہُوں دِن کے وقت دھوئیں کا بادل اَور رات کو آگ کا نہایت رَوشن شُعلہ نموُدار کریں گے جو سارے جلال پر گویا ایک سائبان ہوگا۔ \v 6 اَور وہ دِن کی دھوپ سے بچنے کے لیٔے ایک خیمہ اَور چھاؤں اَور آندھی اَور مینہ سے بچنے کے لیٔے ایک آسرا اَور جائے پناہ ہوگا۔ \c 5 \s1 تاکستان کا نغمہ \q1 \v 1 میں اَپنے محبُوب کے لیٔے \q2 اُس کے تاکستان کا نغمہ گاؤں گی: \q1 میرے محبُوب کا تاکستان کا باغ تھا \q2 ایک زرخیز پہاڑی پر۔ \q1 \v 2 اُس نے اُسے کھودا اَور اُس کے پتّھر الگ کئے \q2 اَور اُس میں بہترین انگوری بیلیں لگائیں۔ \q1 پہرا دینے کے لیٔے بُرج بنایا \q2 اَور انگور کا عرق نکالنے کے لیٔے کولہو بھی لگایا۔ \q1 پھر وہ انگور کی اَچھّی فصل کا منتظر رہا، \q2 لیکن اُس میں جنگلی انگور لگے۔ \b \q1 \v 3 ”اَب اَے یروشلیمؔ کے باشِندو اَور یہُوداہؔ کے لوگو، \q2 میرے اَور میرے تاکستان کے بارے میں تُم ہی فیصلہ کرو۔ \q1 \v 4 میرے تاکستان کے لیٔے اَور کیا کرنا باقی رہ گیا تھا \q2 جو مَیں نے اُس کے لیٔے نہیں کیا ہو؟ \q1 پھر کیا وجہ ہے کہ جَب مَیں نے اَچھّے انگور کی توقع رکھی \q2 تو اُس میں صِرف جنگلی انگور لگا؟ \q1 \v 5 اَب مَیں تُمہیں بتاتا ہُوں \q2 کہ مَیں اَپنے تاکستان کے ساتھ کیا کرنے جا رہا ہُوں: \q1 مَیں اُس کی باڑ گرا دوں گا، \q2 اَور وہ تباہ ہو جائے گا؛ \q1 مَیں اُس کی دیوار ڈھا دوں گا، \q2 اَور اِسے روند دیا جائے گا۔ \q1 \v 6 مَیں اُسے ویران کردوُں گا، \q2 پھر نہ تو وہ چھانٹا جائے گا، \q2 نہ ہی اُس میں کاشتکاری ہوگی، \q1 اَور اُس میں جھاڑیاں اَور اُونٹ کٹارے اُگیں گے۔ \q2 مَیں بادلوں کو حُکم دُوں گا \q1 کہ وہ اُس پر نہ برسیں۔“ \b \q1 \v 7 قادرمُطلق یَاہوِہ کا تاکستان \q2 اِسرائیل کا گھرانہ ہیں \q1 اَور اہلِ یہُوداہؔ \q2 اُس کی خُوشنما بیلیں ہیں۔ \q1 اُس نے اِنصاف کی توقع رکھی لیکن خُونریزی دیکھی؛ \q2 راستبازی چاہی لیکن صِرف آہ و زاری سُنی۔ \s1 افسوس اَور اِنصاف \q1 \v 8 افسوس تُم پرجو گھر سے گھر جوڑتے ہو \q2 اَور کھیت سے کھیت مِلاتے ہو \q1 تاکہ جگہ تک باقی نہ بچے \q2 اَور تُم ہی مُلک میں اکیلے بسے رہو۔ \p \v 9 قادرمُطلق یَاہوِہ نے میری سماعت میں اعلان کیا ہے: \q1 ”یقیناً بڑے بڑے گھر ویران ہوں گے، \q2 اَور عالیشان محل اُجڑ جایٔیں گے۔ مَیں نے آسمانی فَوجوں کے ربّ کو سُنا ہے \q1 \v 10 دس ایکڑ تاکستان سے صِرف ایک بَت\f + \fr 5‏:10 \fr*\fq بَت \fq*\ft تقریباً 22 لیٹر\ft*\f* مَے حاصل کی جا سکے گی، \q2 اَور ایک حُومر\f + \fr 5‏:10 \fr*\fq ایک حُومر \fq*\ft تقریباً 160 کِلوگرام\ft*\f* بیج صِرف ایک ایفہ اناج\f + \fr 5‏:10 \fr*\fq ایک ایفہ اناج \fq*\ft تقریباً 16 کِلوگرام\ft*\f*۔“ \b \q1 \v 11 افسوس اُن پرجو صُبح جلد اُٹھتے ہیں \q2 تاکہ جامِ شراب کے مزے لیں، \q1 اَور رات کو دیر تک جاگتے ہیں \q2 یہاں تک کہ شراب کے نشہ میں چُور ہو جاتے ہیں۔ \q1 \v 12 اُن کی محفلیں بربط اَور سِتار \q2 دف اَور بانسری اَور مَے سے آراستہ کی جاتی ہیں، \q1 لیکن اُنہیں یَاہوِہ کے کاموں کا کوئی لحاظ نہیں ہوتا، \q2 نہ ہی اُنہیں اُس کے ہاتھوں کی کاریگری کی کویٔی قدر ہے۔ \q1 \v 13 اِس لیٔے میرے لوگ نادانی کے باعث \q2 جَلاوطن ہوں گے؛ \q1 اُن کے اعلیٰ مرتبہ لوگ بھُوکوں مَریں گے \q2 اَور اُن کے عوام پیاس سے تڑپیں گے۔ \q1 \v 14 چنانچہ پاتال کی بھُوک بڑھ گئی ہے \q2 اَور اُس نے اَپنا مُنہ خُوب کھول رکھا ہے؛ \q1 اَور اُن کے اُمرا و عوام اَور \q2 اُن کے تمام جھگڑے کرنے والوں اَور جَشن منانے والوں کے ساتھ اُتریں گے۔ \q1 \v 15 لہٰذا اِنسان پست کیا جائے گا \q2 اَور نَوع اِنسان کی ذِلّت ہوگی، \q2 اَور مغروُر کی نگاہیں نیچی کی جایٔیں گی۔ \q1 \v 16 لیکن قادرمُطلق یَاہوِہ اَپنے اِنصاف کی بنا پر سرفراز ہوگا، \q2 اَور خُدائے قُدُّوس اَپنے راستی کے کاموں سے اَپنا تقدُّس ظاہر کریں گے۔ \q1 \v 17 تَب بھیڑیں وہاں اَیسی چرتی ہُوئی دِکھائی دیں گی گویا وہ اَپنی ہی چراگاہوں میں ہیں؛ \q2 اَور برّے دولتمندوں کے کھنڈروں میں اَپنا پیٹ بھریں گے۔ \b \q1 \v 18 افسوس اُن پرجو گُناہ کو بطالت کی رسّیوں سے \q2 اَور بدکرداری کو گویا گاڑی کی رسّیوں سے کھینچ لاتے ہیں، \q1 \v 19 افسوس اُن پرجو کہتے ہیں، ”خُدا عجلت سے کام لے۔ \q2 اَور اَپنا کام جلدی سے کر ڈالے \q2 تاکہ ہم اُسے دیکھیں۔ \q1 اَور اِسرائیل کے قُدُّوس کا منصُوبہ عَمل میں آئے، \q2 اَور جلد آئے، \q2 تاکہ ہم اُسے جانیں۔“ \b \q1 \v 20 افسوس اُن پرجو بدی کو نیکی \q2 اَور نیکی کو بدی کہتے ہیں، \q1 جو تاریکی کو نُور \q2 اَور نُور کو تاریکی قرار دیتے ہیں، \q1 اَور کڑوے کو میٹھا \q2 اَور میٹھے کو کڑوا جانتے ہیں۔ \b \q1 \v 21 افسوس اُن پرجو خُود کو اَپنی نگاہوں میں دانشمند \q2 اَور ذہین سمجھتے ہیں۔ \b \q1 \v 22 افسوس اُن پرجو مَے نوشی میں اُستاد \q2 اَور شراب میں آمیزش کرنے میں ماہر کہلاتےہیں، \q1 \v 23 جو رشوت لے کر مُجرم کو تو بَری کر دیتے ہیں، \q2 لیکن بے قُصُور کے ساتھ اِنصاف نہیں کرتے۔ \q1 \v 24 پس جِس طرح آگ کی لَپٹیں بھُوسے کو کھا جاتی ہیں \q2 اَور سُوکھی گھاس شُعلوں میں جَل کر فنا ہو جاتی ہے، \q1 اُسی طرح اُن کی جڑیں بوسیدہ ہو جایٔیں گی \q2 اَور اُن کے پھُول گَرد کی مانند اُڑ جایٔیں گے؛ \q1 کیونکہ اُنہُوں نے قادرمُطلق یَاہوِہ کے آئین کو ردّ کر دیا \q2 اَور اِسرائیل کے قُدُّوس کے کلام کی تحقیر کی۔ \q1 \v 25 اِس لیٔے یَاہوِہ کا قہر اُس کے لوگوں کے خِلاف بھڑک اُٹھا؛ \q2 اُنہُوں نے ہاتھ اُٹھاکر مَرا۔ \q1 پہاڑ لرزگئے، \q2 اَور لاشیں اَیسی پڑی ہیں جَیسے کوچوں میں کوڑا کرکٹ پڑا ہو۔ \b \q1 یہ سَب ہو جانے کے باوُجُود بھی اُن کا قہر نہیں ٹلا، \q2 اَور اُن کا ہاتھ ابھی تک بڑھا ہُواہے۔ \b \q1 \v 26 وہ دُور کی قوموں کے لیٔے پرچم کھڑا کرتا ہے، \q2 اَور اُنہیں زمین کے کناروں سے سیٹی بجا کر بُلاتا ہے۔ \q1 اَور وہ فوراً تیز رفتار سے \q2 چلے آتے ہیں۔ \q1 \v 27 اُن میں سے نہ کویٔی تھکتا ہے نہ ٹھوکر کھاتا ہے، \q2 نہ کویٔی اُونگھتا ہے نہ سوتا ہے؛ \q1 اُن کی کمر کا کویٔی بند بھی ڈھیلا نہیں ہو پاتا، \q2 نہ ہی کسی کی جُوتی کاتسمہ ٹوٹتا ہے۔ \q1 \v 28 اُن کے تیر تیز ہیں، \q2 اَور اُن کی تمام کمانیں کشیدہ ہیں؛ \q1 اُن کے گھوڑوں کے کھُر چقماق کی طرح نظر آتے ہیں، \q2 اَور اُن کے رتھوں کے پہیّے گِردباد کی طرح۔ \q1 \v 29 اُن کی گرج شیروں کے گرجنے کی طرح ہے، \q2 اَور وہ جَوان شیروں کی طرح دھاڑتے ہیں؛ \q1 وہ غرّاتے ہُوئے شِکار پر جھپٹتے ہیں \q2 اَور بے روک ٹوک اُسے لے جاتے ہیں اَور کویٔی اُسے نہیں بچاتا۔ \q1 \v 30 اُس روز وہ اُس پر اَیسے غُرّائیں گے \q2 جَیسا کہ سمُندر شور مچاتا ہے، \q1 اَور اگر کویٔی اُس مُلک پر نظر ڈالے، \q2 تو وہ صِرف تاریکی اَور دُکھ تکلیف ہی دیکھ پایٔےگا؛ \q2 یہاں تک کہ بادل سُورج رَوشنی کو بھی تاریک کر دیں گے۔ \c 6 \s1 یَشعیاہ کی روانگی \p \v 1 جِس سال عُزّیاہؔ بادشاہ نے وفات پائی، مَیں نے خُداوؔند کو ایک بُلند و بالا تخت پر جلوہ افروز دیکھا اَور اُن کے قبا کے گھیر سے ہیکل معموُر ہو گئی۔ \v 2 اُس سے ذرا اُونچائی پر سرافیم فرشتے تھے جِن کے چھ چھ پر تھے۔ دو پروں سے اُنہُوں نے اَپنے چہرے چھُپا رکھے تھے، دو سے اَپنے پاؤں اَور دو پروں کی مدد سے وہ اُڑتے تھے۔ \v 3 اَور وہ ایک دُوسرے سے پُکار پُکار کر کہہ رہے تھے: \q1 ”قُدُّوس، قُدُّوس، قُدُّوس قادرمُطلق یَاہوِہ؛ \q2 ساری زمین اُس کے جلال سے معموُر ہے۔“ \m \v 4 اُن کی آوازوں کے شور سے دروازوں کی چوکھٹیں اَور دہلیزیں ہل گئیں اَور ہیکل دھوئیں سے بھر گئی۔ \p \v 5 ”میں چِلّا اُٹھا! مُجھ پر افسوس! میں تباہ ہو گیا! کیونکہ میرے ہونٹ ناپاک ہیں اَور مَیں ناپاک ہونٹوں والے لوگوں کے درمیان رہتا ہُوں اَور مَیں نے بادشاہ کو جو قادرمُطلق یَاہوِہ\f + \fr 6‏:5 \fr*\fq قادرمُطلق یَاہوِہ \fq*\ft عِبرانی میں یَاہوِہ سباؤتھ یعنی لشکروں کے یَاہوِہ\ft*\f* ہے اَپنی آنکھوں سے دیکھاہے۔“ \p \v 6 پھر اُن میں سے ایک سرافیم دست پناہ کی مدد سے مذبح پر سے ایک جلتا ہُوا اَنگارا اَپنے ہاتھ میں لیتے ہُوئے میری طرف اُڑ کر آیا۔ \v 7 اُس نے اُس سے میرے مُنہ کو چھُوا اَور کہا، ”دیکھ، اِس نے تیرے لبوں کو چھُوا ہے؛ تیری بدکاری دُور ہُوئی اَور تیرے گُناہ کا کفّارہ ہو گیا۔“ \p \v 8 تَب مَیں نے خُداوؔند کو یہ کہتے ہُوئے سُنا، ”مَیں کسے بھیجوں اَور ہماری طرف سے کون جائے گا؟“ \p تَب مَیں نے عرض کیا، ”مَیں حاضِر ہُوں، مُجھے بھیج دو!“ \p \v 9 اُنہُوں نے فرمایا، ”جاؤ اَور اِس قوم سے کہو: \q1 ” ’تُم سُنتے تو رہوگے لیکن سمجھوگے نہیں؛ \q2 دیکھتے رہوگے لیکن کبھی پہچان نہ پاؤگے۔‘ \q1 \v 10 اِس قوم کے دِل پر چربی چھاگئی ہے؛ \q2 اَور وہ اُونچا سُننے لگے ہیں \q2 اَور اُنہُوں نے اَپنی آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ \q1 اَیسا نہ ہو کہ اُن کی آنکھیں دیکھ لیں، \q2 اَور اُن کے کان سُن لیں، \q2 اَور اُن کے دِل سمجھ لیں، \q1 اَور وہ میری طرف پھریں اَور مَیں اُنہیں شفا بخشوں۔“ \p \v 11 پھر مَیں نے پُوچھا، ”اَے یَاہوِہ کب تک؟“ \p اَور اُنہُوں نے جَواب دیا: \q1 ”جَب تک شہر ویران نہ ہوں \q2 اَور اُن میں کویٔی اِنسان بسنے والا نہ رہے، \q1 جَب تک گھر خالی نہ ہو جایٔیں \q2 اَور کھیت تباہ و برباد ہوکر نہ رہ جایٔیں، \q1 \v 12 جَب تک یَاہوِہ ہر شخص کو وہاں سے بہت دُور نہ کر دے \q2 اَور زمین پُوری طرح ویران نہ ہو جائے۔ \q1 \v 13 چاہے مُلک میں ایک دہائی حِصّہ لوگ باقی بچیں، \q2 اُسے بھی ویران چھوڑ دیا جائے گا۔ \q1 لیکن جِس طرح بطم اَور بلُوط کے \q2 درخت کٹنے کے بعد صِرف اُن کا ٹھُنٹھ باقی رہ جاتا ہے، \q2 اُسی طرح اِسرائیل مُلک میں بچا ہُوا ٹھُنٹھ مُقدّس بیج کا کام دے گا۔“ \c 7 \s1 عِمّانُوایلؔ کا نِشان \p \v 1 جَب یُوتامؔ بِن عُزّیاہؔ کا بیٹا آحازؔ یہُودیؔہ کا بادشاہ تھا تَب ارام کے بادشاہ رِضینؔ اَور اِسرائیل کے بادشاہ پِقاحؔ بِن رملیاہؔ نے یروشلیمؔ پر چڑھائی کی لیکن وہ اُس پر غالب نہ آسکے۔ \p \v 2 جَب داویؔد کے گھرانے کو یہ اِطّلاع مِلی، ”ارام اَور اِفرائیمؔ کے درمیان عہد ہو چُکاہے“؛ تو آحازؔ اَور اُس کے لوگوں کے دِل اَیسے دہل گیٔے جَیسے جنگل کے درخت آندھی سے تھرتھراتے ہیں۔ \p \v 3 تَب یَاہوِہ نے یَشعیاہ سے کہا، ”تُو اَپنے بیٹے شِعار یَعشُوبؔ کے ساتھ جا اَور آحازؔ سے اُس جگہ مِل جہاں دھوبیوں کے میدان کو جانے والی راہ پر اُوپر کے چشمہ کی نہر ختم ہوتی ہے۔ \v 4 اَور اُس سے کہہ: ’خبردار رہ، حوصلہ رکھ اَور ڈر مت۔ اُن دو جھُلستے ہُوئے لکڑی کے ٹُنڈوں، رِضینؔ اَور ارام کے اَور رملیاہؔ کے بیٹے کے قہر شدید سے تیرا دِل نہ گھبرائے۔ \v 5 ارام، اِفرائیمؔ اَور رملیاہؔ کے بیٹے نے تیری تباہی کا منصُوبہ باندھا ہے اَور کہتے ہیں: \v 6 ”آؤ ہم یہُوداہؔ پر حملہ کریں اَور اُس کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے آپَس میں بانٹ لیں اَور طابیل کے بیٹے کو اُس پر بادشاہ مُقرّر کریں۔“ \v 7 لیکن یَاہوِہ قادر یُوں فرماتے ہیں: \q1 ” ’وہ اَپنے اِرادہ میں کامیاب نہ ہوں گے، \q2 اَور اَیسا ہرگز نہ ہوگا، \q1 \v 8 کیونکہ ارام کا سَر دَمشق ہے، \q2 اَور دَمشق کا سَر رِضینؔ ہے، \q1 پَینسٹھ سال کے اَندر اَندر \q2 اِفرائیمؔ بھی اَیسا تباہ ہوگا کہ بحیثیت اَپنا وُجُود کھو بیٹھے گا۔ \q1 \v 9 اِفرائیمؔ کا سَر سامریہؔ ہے، \q2 اَور سامریہؔ کا سَر صرف رملیاہؔ کا بیٹا ہے۔ \q1 اگر تُم اَپنے ایمان میں ثابت قدم نہ رہے، \q2 تو یقیناً تُم بھی قائِم نہ رہوگے۔‘ “ \p \v 10 یَاہوِہ نے پھر آحازؔ سے کہا: \v 11 ”یَاہوِہ اَپنے خُدا سے کویٔی نِشان طلب کر، چاہے وہ گہری گہرائی میں ہو یا بُلند ترین بُلندیوں میں۔“ \p \v 12 لیکن آحازؔ نے کہا، ”میں نہیں مانگوں گا۔ میں یَاہوِہ کی آزمائش نہیں کروں گا۔“ \p \v 13 تَب یَشعیاہ نے کہا، ”اَب سُنو، اَے داویؔد کے خاندان والو! کیا لوگوں کے صبر کو آزمانا ہی کافی نہیں ہے؟ کیا تُم میرے خُدا کے صبر کو بھی آزماؤگے؟ \v 14 اِس لیٔے یَاہوِہ خُود ہی تُمہیں ایک نِشان دے گا: دیکھو ایک کنواری حاملہ ہوگی اَور اُس سے ایک بیٹا پیدا ہوگا اَور اُس کا نام عِمّانُوایلؔ رکھا جایٔےگا۔ \v 15 اَور جَب تک وہ بدی سے اِنکار اَور نیکی کو تسلیم کرنا نہیں جانے گا وہ دہی اَور شہد کھاتا رہے گا۔ \v 16 لیکن اِس سے قبل کہ یہ بچّہ بدی سے گُریز اَور نیکی کو تسلیم کرنا جانے اُن دو بادشاہوں کے مُلک ویران ہو جایٔیں گے جِن سے تُم خوفزدہ ہے۔ \v 17 یَاہوِہ تُجھ پر، تیرے لوگوں پر اَور تیرے باپ کے گھرانے پر اَیسا وقت لایٔے گا جَیسا اِفرائیمؔ کے یہُودیؔہ سے الگ ہونے کے بعد اَب تک نہیں لایا۔ وہ شاہِ اشُور کو لے آئے گا۔“ \s1 اشُور، یَاہوِہ کا آلہ \p \v 18 اُس وقت یَاہوِہ سیٹی کی آواز سے مِصر کے نیل کے دُور دُور کے دریاؤں سے شہد کی مکھّیوں کو اَور اشُور کے مُلک سے زنبوروں کو بُلائیں گے۔ \v 19 وہ سَب آکر ڈھلوان وادیوں، چٹّانوں کی دراڑوں، تمام کانٹے دار جھاڑیوں اَور پانی کے سبھی ذخیروں پر چھا جایٔیں گی۔ \v 20 اُس وقت یَاہوِہ دریائے فراتؔ کے اُس پار سے یعنی اشُور کے بادشاہ سے کرایہ پر لیٔے ہُوئے اُسترے سے تمہارے سَر اَور پاؤں کے بال یہاں تک کہ تمہاری داڑھی بھی مونڈ ڈالیں گے۔ \v 21 اُس وقت ایک آدمی صِرف ایک گائے کی بچھیا اَور دو بکریاں پالے گا۔ \v 22 اَور چونکہ وہ کثرت سے دُودھ دیں گی اِس لیٔے وہ دہی کھائے گا اَور مُلک کے بچے ہُوئے تمام باشِندے دہی اَور شہد کھایٔیں گے۔ \v 23 اُس وقت ہر اُس جگہ جہاں ہزار چاندی کے ثاقلوں کے ہزار انگوری بیلوں کی جگہ میں وہاں صِرف جھاڑیاں اَور اُونٹ کٹارے ہوں گے۔ \v 24 شِکاری وہاں تیر اَور کمان لے کر جایٔیں گے کیونکہ تمام مُلک جھاڑیوں اَور اُونٹ کٹاروں سے بھرا ہوگا۔ \v 25 اُن پہاڑیوں پر جہاں کسی زمانہ میں کُدال سے کھدائی کرکے کاشتکاری کی جاتی تھی، جھاڑیوں اَور اُونٹ کٹاروں کے خوف سے اَب تُو وہاں جانا بھی پسند نہ کریں گے۔ وہ اَیسی جگہیں بَن جایٔیں گی جہاں گائے بَیل کھُلے پھرتے ہیں اَور بھیڑیں دَوڑتی ہیں۔ \c 8 \s1 یَشعیاہ کے بیٹے نِشانی کی طرح \p \v 1 یَاہوِہ نے مُجھ سے کہا، ”ایک بڑا طُومار لے اَور اُس پر کسی مَعمولی قلم سے لِکھ: مَہیر شالال حاش بزؔ۔“\f + \fr 8‏:1 \fr*\fq مَہیر شالال حاش بزؔ \fq*\ft یعنی فَوری لُوٹ مار، اَور تیزی سے شِکار کرنا\ft*\f* \v 2 اَور مَیں اورِیّاہؔ کاہِنؔ اَور یبرکیاہؔ کے بیٹے زکریاؔہ کو اَپنے مُعتبر گواہوں کے طور پر بُلاؤں گا۔ \v 3 پھر مَیں نبیّہ کے پاس گیا اَور وہ حاملہ ہُوئی اَور اُن کے ہاں بیٹا پیدا ہُوا۔ اَور یَاہوِہ نے مُجھ سے کہا، ”اُس کا نام مَہیر شالال حاش بزؔ رکھ۔ \v 4 اِس سے پہلے کہ یہ بچّہ اَبّا یا امّاں کہنا سیکھے اشُور کا بادشاہ، دَمشق کا خزانہ اَور سامریہؔ کا مالِ غنیمت اُٹھالے جائے گا۔“ \p \v 5 یَاہوِہ نے پھر مُجھ سے کہا: \q1 \v 6 ”چونکہ اِن لوگوں نے \q2 شیلوہؔ کے چشمہ کے نرم رَو پانی کو ردّ کر دیا \q1 اَور رِضینؔ پر خُوش ہوتاہے۔ \q2 اَور رملیاہؔ کے بیٹے پر مائل ہو گئے، \q1 \v 7 اِس لیٔے خُداوؔند دریائے فراتؔ \q2 کے خوفناک سیلاب کو \q2 یعنی شاہِ اشُور کو اُس کی پُوری شان و شوکت کے ساتھ اُن کے خِلاف چڑھا لایٔے گا۔ \q1 جِس سے اُن کے سبھی نالوں میں طغیانی آ جائے گی \q2 اَور اُن کے کنارے لبریز ہو جایٔیں گے۔ \q1 \v 8 وہ پانی کی طرح تمام بنی یہُوداہؔ میں پھیل جائے گا، \q2 یہاں تک کہ اُس کی گردن تک پہُنچ جائے گا۔ \q1 اَور اُس کے پھیلے ہُوئے پروں کے نیچے تیری زمین کی ساری وسعت چھُپ جائے گی۔ \q2 اَے عِمّانُوایلؔ!“ \b \q1 \v 9 اَے قومو! جنگ کا نعرہ بُلند کرو اَور تُم ٹکڑے ٹکڑے کر دئیے جاؤگے۔ \q2 اَے دُور دُور کے مُلکوں کے لوگو، سُنو، \q1 جنگ کے لیٔے تیّار ہو جاؤ تمہارے ٹکڑے ٹکڑے کر دئیے جایٔیں گے! \q2 جنگ کے لیٔے تیّار ہو جاؤ، تمہارے پُرزے پُرزے ہو جایٔیں گے۔ \q1 \v 10 اَپنی حِکمت عملی تیّار کر لو لیکن وہ ناکام رہے گی؛ \q2 اَپنا منصُوبہ بنالو لیکن وہ قائِم نہ رہ سکےگا، \q2 کیونکہ خُدا ہمارے ساتھ ہے۔ \p \v 11 یَاہوِہ کا ہاتھ مُجھ پر بھاری تھا تو اُس نے مُجھے تاکید کی اَور کہا کہ اُس قوم کی راہ پر ہرگز نہ چلنا۔ \q1 \v 12 ”ہر اُس چیز کو جسے یہ لوگ سازش مانتے ہیں، \q2 تُم اُسے سازش نہ مانو؛ \q1 اَور جِس چیز سے وہ ڈرتے ہیں، تُم اُس سے نہ ڈرو۔ \q2 اَور نہ اُس سے خوفزدہ ہو۔ \q1 \v 13 قادرمُطلق یَاہوِہ ہی وہ ہستی ہے جسے تُم مُقدّس جانو، \q2 وہ ہی ہے جِس سے تُم ڈرو، \q2 اَور صِرف اُسی کا خوف مانو، \q1 \v 14 اَور وہ ایک پاک مقام ہوگا؛ \q2 لیکن اِسرائیل کے دونوں گھرانوں کے لیٔے \q1 وہ ٹھیس لگنے کا پتّھر \q2 اَور ٹھوکر کھانے کی چٹّان۔ \q1 اَور یروشلیمؔ والوں کے لیٔے \q2 جال اَور پھندا ہوگا۔ \q1 \v 15 اُن میں سے اکثر ٹھوکر کھایٔیں گے؛ \q2 اَور گِر کر چکنا چُور ہو جایٔیں گے \q1 اَور پھندے میں پھنس کر پکڑے جایٔیں گے۔“ \b \q1 \v 16 شہادت نامہ کو بند کر دو \q2 اَور میرے شاگردوں کے لیٔے ہدایات پر مُہر لگا دو۔ \q1 \v 17 میں یَاہوِہ کا اِنتظار کروں گا، \q2 جو اَپنا چہرہ یعقوب کے گھرانے سے چُھپائے ہُوئے ہے۔ \q1 میں اُس پر توکّل کروں گا۔ \p \v 18 میں یہاں ہُوں اَور اُن فرزندوں کے ساتھ ہُوں جنہیں یَاہوِہ نے مُجھے دیا ہے۔ ہم قادرمُطلق یَاہوِہ کی جانِب سے جو کوہِ صِیّونؔ پر رہتاہے، بنی اِسرائیل کے درمیان نِشانات اَور معجزے ہیں۔ \s1 تاریکی رَوشنی میں بدل جاتی ہے۔ \p \v 19 جَب لوگ تُمہیں حاضراتیوں اَور اَرواح پرستوں سے رُجُوع کرنے کو کہتے ہیں جو محض پھُسپھُساتے اَور بُڑبُڑاتے ہیں، تو پھر کیا مُناسب نہیں کہ قوم خُود اَپنے ہی خُدا سے دریافت کر لے؟ زندوں کی خاطِر مُردوں سے مشورہ کرنے کی کیا ضروُرت ہے؟ \v 20 شَریعت اَور شہادت پر نظر ڈالو۔ اگر وہ اِس کلام کے مُطابق بات نہ کریں تو اُن کے لیٔے صُبح کبھی طُلوع نہ ہوگی۔ \v 21 وہ پریشان حال اَور بھُوکے مُلک میں بھٹکتے پھریں گے اَور جَب فاقہ کی نَوبَت آئے گی تو زندگی سے بیزار ہوکر اَور اُوپر نگاہ کرکے اَپنے بادشاہ اَور اَپنے خُدا کو کوسنے لگیں گے۔ \v 22 پھر وہ زمین کی طرف نگاہ کریں گے اَور صِرف تنگ حالی، تاریکی اَور خوفناک اُداسی ہی دیکھ پائیں گے اَور وہ گہری تاریکی میں دھکیل دئیے جایٔیں گے۔ \c 9 \p \v 1 بہرحال جو پریشان حال تھے اُن کی پریشانی جاتی رہے گی۔ ماضی میں اُس نے زبُولُون اَور نفتالی کے زمینی علاقوں کو پست کیا لیکن مُستقبِل میں وہ غَیر قوموں کے صُوبہ گلِیل کو جہاں سے سمُندر کو شاہراہ نکلتی ہے اَور دریائے یردنؔ کے کناروں کے علاقوں کو سرفراز کریں گے۔ \q1 \v 2 جو لوگ تاریکی میں چل رہے تھے \q2 اُنہُوں نے ایک بڑی رَوشنی دیکھی؛ \q1 اَورجو لوگ موت کی گہری تاریکی کے مُلک میں زندگی گزار رہے تھے اُن پر \q2 ایک نُور آ چمکا۔ \q1 \v 3 آپ نے قوم کو بڑھایا \q2 اَور اُن کی خُوشی میں اِضافہ کر دیا؛ \q1 وہ تیرے سامنے خُوشی مناتے ہیں \q2 ٹھیک اُسی طرح جَیسے فصل کاٹتے وقت \q1 یا مالِ غنیمت تقسیم کرتے وقت \q2 لوگ خُوشی مناتے ہیں۔ \q1 \v 4 آپ نے وہ جُوئے توڑ دئیے جو اُن کے اُوپر بوجھ بنے ہُوئے تھے، \q2 اَور وہ سلاخے بھی ہٹا دیں جو اُن کے کندھوں پر تھیں، \q1 اَور وہ عصا بھی ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جِس سے اُن کے اُوپر ظُلم ڈھائے گیٔے، \q2 ٹھیک اُسی طرح جَیسے مِدیان کی شِکست کے دِنوں میں تُونے کیا تھا۔ \q1 \v 5 ہر جنگجو سپاہی کا جُوتا جو لڑائی میں اِستعمال کیا گیا \q2 اَور ہر وہ لباس جو خُون آلُودہ ہے \q1 جَلایا جائے گا، \q2 اَور آگ کا ایندھن بَن جائے گا۔ \q1 \v 6 کیونکہ ہمارے لیٔے ایک ولد پیدا ہُواہے، \q2 ہمیں ایک بیٹا بخشا گیا، \q1 اَور سلطنت اُس کے کندھوں پر ہوگی۔ \q2 اَور وہ عجِیب مُشیر، قادر خُدا، \q2 اَبدیّت کا باپ اَور سلامتی کا شہزادہ کہلائے گا۔ \q1 \v 7 اُس کی سلطنت کے اِقبال \q2 اَور سلامتی کی اِنتہا نہ ہوگی۔ \q1 وہ داویؔد کے تخت \q2 اَور اُس کی مملکت پر \q1 اِس وقت سے لے کر اَبد تک حُکومت کریں گے۔ \q2 اَور اُسے عدل اَور راستی کے ساتھ \q1 قائِم کرکے برقرار رکھےگا۔ \q2 قادرمُطلق یَاہوِہ\f + \fr 9‏:7 \fr*\fq قادرمُطلق یَاہوِہ \fq*\ft عِبرانی میں یَاہوِہ سباؤتھ یعنی لشکروں کے یَاہوِہ\ft*\f* کی غیّوری اُسے اَنجام دے گی۔ \s1 اِسرائیل کے خِلاف یَاہوِہ کی خفگی \q1 \v 8 یَاہوِہ نے یعقوب کے خِلاف پیغام بھیجا ہے؛ \q2 اَور وہ اِسرائیل پر نازل ہوگا۔ \q1 \v 9 تمام لوگ اُسے جانیں گے \q2 یعنی بنی اِفرائیمؔ اَور اہلِ سامریہؔ \q1 جو بڑے تکبُّر \q2 اَور سخت دِلی سے کہتے ہیں۔ \q1 \v 10 ”اینٹیں تو گِر گئی ہیں، \q2 لیکن ہم تراشے ہُوئے پتّھروں سے پھر سے عمارت بنائیں گے؛ \q1 اَنجیر کے درخت کاٹے گیٔے \q2 لیکن ہم اُن کی جگہ دیودار کے درخت لگائیں گے۔“ \q1 \v 11 لیکن یَاہوِہ نے رِضینؔ کے مُخالفوں کو اُن کے خِلاف مُسلّح کیا ہے \q2 اَور اُن کے دُشمنوں کو اُن پر چڑھا لایا ہے۔ \q1 \v 12 مشرق سے ارامیوں نے اَور مغرب سے فلسطینیوں نے آکر \q2 اِسرائیل کو اَپنا مُنہ پسار کر نگل لیا ہے۔ \b \q1 اِس کے باوُجُود بھی اُن کا قہر ٹل نہیں گیا، \q2 بَلکہ اُس کا ہاتھ اَب بھی اُٹھا ہُواہے۔ \b \q1 \v 13 پھر بھی لوگ اَپنے مارنے والے کی طرف نہیں لَوٹے، \q2 نہ ہی وہ قادرمُطلق یَاہوِہ کے طالب ہُوئے۔ \q1 \v 14 اِس لیٔے یَاہوِہ اِسرائیل کا سَر اَور دُم، \q2 اَور کھجور کی شاخ اَور سَرکنڈا، دونوں کو ایک ہی دِن میں کاٹ ڈالے گا؛ \q1 \v 15 بُزرگ و مُعزّز ہستیاں سَر ہیں، \q2 اَور وہ نبی جو جھُوٹی تعلیم دیتے ہیں، دُم ہیں۔ \q1 \v 16 اُن لوگوں کے رہنما اُنہیں گُمراہ کرتے ہیں، \q2 اَور جنہیں ہدایت کی گئی وہ بھٹک گیٔے۔ \q1 \v 17 چنانچہ یَاہوِہ جَوانوں سے خُوش نہ ہوگا، \q2 نہ ہی یتیموں اَور بیواؤں پر رحم کریں گے، \q1 کیونکہ ہر کویٔی بے دین اَور بد کِردار ہے، \q2 اَور ہر مُنہ سے حماقت کی باتیں نکلتی ہیں۔ \b \q1 اِس کے باوُجُود بھی اُس کا قہر ٹل نہیں گیا، \q2 بَلکہ اُس کا ہاتھ اَب بھی اُٹھا ہُواہے۔ \b \q1 \v 18 یقیناً شرارت آگ کی طرح جَلا دیتی ہے؛ \q2 اَور جھاڑیوں اَور اُونٹ کٹاروں کو بھسم کر ڈالتی ہے۔ \q1 وہ جنگل کی گنُجان جھاڑیوں میں آگ لگا دیتی ہے، \q2 اَور وہ دھوئیں کے بادل کی طرح اُوپر اُڑ جاتی ہیں۔ \q1 \v 19 قادرمُطلق یَاہوِہ کے قہر سے \q2 مُلک جھُلس جائے گا \q1 اَور لوگ آگ کا ایندھن بَن جایٔیں گے؛ \q2 اَور کویٔی اَپنے بھایٔی تک کو نہیں بچائے گا۔ \q1 \v 20 دایئں طرف سے وہ بے تحاشا کھایٔیں گے، \q2 پھر بھی بھُوکے رہیں گے؛ \q1 اَور بائیں طرف سے بھی کھایٔیں گے، \q2 لیکن اُن کی بھُوک نہ مٹےگی۔ \q1 ہر ایک اَپنے ہی بازو کا گوشت کھائے گا۔ \q2 \v 21 منشّہ اِفرائیمؔ کو کھاتا ہے اَور اِفرائیمؔ منّسیؔ کو؛ \q2 اَور وہ دونوں مِل کر بنی یہُوداہؔ کے مُخالف ہوں گے۔ \q1 اِس کے باوُجُود بھی اُس کا قہر ٹلا نہیں، \q2 بَلکہ اُس کا ہاتھ اَب بھی اُٹھا ہُواہے۔ \b \b \c 10 \q1 \v 1 افسوس اُن پرجو غَیر مُنصِفانہ قوانین بناتے ہیں، \q2 اَور اُن پر بھی جو ظالمانہ اَحکام جاری کرتے ہیں، \q1 \v 2 تاکہ غریبوں کو اُن کے حُقُوق سے \q2 اَور میرے مظلوم خادِموں کو اِنصاف سے محروم رکھیں، \q1 بیواؤں کو اَپنے ظُلم کا شِکار بنائیں \q2 اَور یتیموں کو لُوٹیں۔ \q1 \v 3 تُم حِساب کے دِن کیا کروگے، \q2 جَب دُور سے مُصیبت آ کھڑی ہوگی؟ \q1 تَب مدد کے لیٔے کس کے پاس بھاگ کر جاؤگے؟ \q2 اَور اَپنی شان و شوکت کہاں رکھ چھوڑو گے؟ \q1 \v 4 قَیدیوں کے درمیان ذِلّت اُٹھانے \q2 اَور مقتولوں کے نیچے دبے پڑے رہنے کے سِوا کچھ اَور نہ کر سکوگے۔ \b \q1 اِس کے باوُجُود اُن کا قہر ٹل نہیں گیا، \q2 بَلکہ اُن کا ہاتھ اَب بھی اُوپر اُٹھا ہُواہے۔ \s1 اشُور پر خُدا کے سزا کا فیصلہ \q1 \v 5 ”اشُور پر افسوس جو میرے غضب کا عصا ہے، \q2 اَور جِس کے ہاتھ میں میرے قہر کی لاٹھی ہے! \q1 \v 6 میں اُسے ایک بے دین قوم کی طرف بھیج رہا ہُوں \q2 ایک اَیسی قوم کے خِلاف جِس پر میرا قہر ہے، \q1 تاکہ وہ اُنہیں لُوٹے اَور مالِ غنیمت حاصل کرے، \q2 اَور اُنہیں گلیوں میں کیچڑ کی طرح روندے۔ \q1 \v 7 لیکن وہ یہ نہیں چاہتے، \q2 نہ ہی یہ اُن کی منشا ہے؛ \q1 اُن کا مقصد محض تباہ کرنا، \q2 اَور بہت سِی قوموں کو ختم کردینا ہے۔ \q1 \v 8 وہ کہتاہے: ’کیا میرے سبھی سپہ سالار بادشاہ نہیں؟‘ \q2 \v 9 ’کیا کلنوؔ کا اَنجام کرکمیشؔ کی طرح \q1 اَور حماتؔ کا حشر ارفادؔ کی مانند، \q2 اَور سامریہؔ کا حال دَمشق کی مانند نہیں ہُوا؟ \q1 \v 10 جِس طرح میرے ہاتھ نے وہ بُت پرست سلطنتیں اَپنے قبضہ میں کر لیں، \q2 جِن کے بُت یروشلیمؔ اَور سامریہؔ کے بُتوں سے بھی بڑھ کر تھے \q1 \v 11 تو کیا میں یروشلیمؔ اَور اُس کے بُتوں کے ساتھ وَیسا ہی سلُوک نہ کروں \q2 جَیسا کہ سامریہؔ اَور اُس کے بُتوں کے ساتھ کیا تھا؟‘ “ \p \v 12 جَب یَاہوِہ کوہِ صِیّونؔ اَور یروشلیمؔ میں اَپنا تمام کام کر چُکے گا، ”تَب وہ کہے گا کہ مَیں شاہِ اشُور کو اُس کے دِل کے گھمنڈ اَور اُس کے آنکھوں کے غُرور کی سزا دُوں گا۔ \v 13 کیونکہ وہ کہتاہے: \q1 ” ’مَیں نے اَپنے بازو کی قُوّت اَور اَپنی حِکمت سے یہ کیا ہے \q2 کیونکہ مُجھ میں اُتنی سمجھ ہے۔ \q1 مَیں نے قوموں کی حُدوُد کو سَر کا دیا، \q2 اُن کے خزانے لُوٹ لیٔے؛ \q2 اَور زورآور بہادر کی طرح اُن کے بادشاہوں کو مطیع کر لیا۔ \q1 \v 14 جِس طرح کویٔی اَپنے ہاتھ گھونسلے کی طرف بڑھاتاہے، \q2 اُسی طرح میرا ہاتھ قوموں کی دولت کی طرف بڑھا \q1 جِس طرح لوگ ترک کئے ہُوئے اَنڈوں کو بٹور لیتے ہیں، \q2 اُسی طرح مَیں نے تمام مُلکوں کو سمیٹ لیا؛ \q1 اَور کسی نے پر تک نہ ہلایا، \q2 اَور نہ چونچ کھول کر چہچہانے کی جُرأت کی۔‘ “ \b \q1 \v 15 کیا کُلہاڑا اَپنے اِستعمال کرنے والے سے زِیادہ طاقتور ہونے کا دعویٰ کر سَکتا ہے \q2 یا آرہ کش کے خِلاف شیخی مار سَکتا ہے؟ \q1 یا عصا اَپنے اُٹھانے والے کو اُٹھا سَکتا ہے، \q2 یا لاٹھی اُسے گھُمائے گی جو لکڑی نہیں، آدمی ہے! \q1 \v 16 چنانچہ خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ، \q2 اُس کے قوی ہیکل سپاہیوں پر اَیسی وَبا نازل کریں گے جو \q1 اُنہیں لاغر کر دے گی؛ \q2 اَور اُس کی شان و شوکت ایک بھڑکتے ہُوئے شُعلے کی مانند جَلا دی جائے گی۔ \q1 \v 17 اِسرائیل کا نُور ہی آگ بَن جائے گا، \q2 اَور اُس کا قُدُّوس ایک شُعلہ؛ \q1 جو ایک ہی دِن میں اُس کے گھاس پھُوس کو \q2 جَلا کر بھسم کر دے گا۔ \q1 \v 18 اَور جِس طرح ایک مریض ختم ہو جاتا ہے \q2 اُسی طرح یہ آگ اُس کے جنگلوں اَور زرخیز کھیتوں کی رونق کو \q2 بالکُل نِیست و نابود کر دے گی۔ \q1 \v 19 اَور اُس کے جنگل میں اِتنے تھوڑے درخت باقی بچیں گے \q2 جنہیں ایک بچّہ بھی گِن کر لِکھ سکےگا۔ \s1 اِسرائیل کے بچے ہُوئے لوگ \q1 \v 20 اُس وقت اِسرائیل کے باقی بچے لوگ، \q2 یعنی یعقوب کے گھرانے کے بچے ہُوئے لوگ، \q1 یَاہوِہ، اِسرائیل کے قُدُّوس پر \q2 سچّے دِل سے توکّل کریں گے \q1 اَور اُس پر جِس نے اُن کو مارا تھا \q2 پھر تکیہ نہ کریں گے۔ \q1 \v 21 باقی بچے لوگ لَوٹیں گے یعنی یعقوب کے گھرانے کے بچے ہُوئے لوگ \q2 قادر خُدا کی طرف لَوٹیں گے۔ \q1 \v 22 اَے اِسرائیل، اگرچہ تیرے لوگ سمُندر کی ریت کے ذرّوں کے برابر ہوگی، \q2 اُن میں سے صِرف ایک ہی باقی رہے گا۔ \q1 کیونکہ ایک زبردست بربادی، \q2 راستباز طور پر مُقرّر کی جا چُکی ہے۔ \q1 \v 23 کیونکہ خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ، \q2 مُقرّرہ بربادی تمام اِس زمین پر ظاہر کریں گے۔ \p \v 24 چنانچہ خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ\f + \fr 10‏:24 \fr*\fq قادرمُطلق یَاہوِہ \fq*\ft عِبرانی میں یَاہوِہ سباؤتھ یعنی لشکروں کے یَاہوِہ\ft*\f* یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”اَے میرے لوگو جو صِیّونؔ میں بستے ہو، \q2 اشُور سے نہ ڈرو، \q1 خواہ وہ تُمہیں ڈنڈے سے مارے \q2 اَور تمہارے خِلاف لٹھ اُٹھائے جَیسا کہ مِصریوں نے کیا تھا۔ \q1 \v 25 تمہارے خِلاف میرا غُصّہ جلدی ہی ٹھنڈا ہو جائے گا \q2 اَور میرا غضب اُن کی بربادی کا باعث ہوگا۔“ \b \q1 \v 26 قادرمُطلق یَاہوِہ اُسے کوڑے سے مارے گا، \q2 ٹھیک اُسی طرح جَیسے حوریبؔ کی چٹّان پر مِدیان کو مارا تھا؛ \q1 اَور وہ اَپنا عصا سمُندر پر بڑھائے گا، \q2 جَیسا کہ اُس نے مِصر میں کیا تھا۔ \q1 \v 27 اُس دِن تیرے کندھوں پر سے اُس کا بوجھ \q2 اَور تیری گردن پر سے اُن کا جُوا اُٹھالیا جائے گا؛ \q1 اَور تیرے موٹاپے کے باعث \q2 جُوا توڑ دیا جائے گا۔ \b \q1 \v 28 وہ عیّاتؔ میں داخل ہو رہاہے؛ \q2 اَور مِگرُونؔ سے ہوکر گزر رہاہے؛ \q2 اُس نے مِکماشؔ میں اَپنا اَسباب جمع کر رہاہے۔ \q1 \v 29 وہ گھاٹی کو عبور کر رہے ہیں اَور کہتے ہیں، \q2 ”ہم گِبعہؔ میں رات کاٹیں گے۔“ \q1 رامہؔ ہِراساں ہے؛ \q2 اَور شاؤل کو گِبعؔ بھاگ نِکلا ہے۔ \q1 \v 30 اَے گلّیمؔ کی بیٹی، چِلّا! \q2 اَے لیشاہ کی قوم سُنو! \q2 بے چارہ عناتوت! \q1 \v 31 مَدمینہؔ بھاگ نِکلا؛ \q2 اَور گیبیمؔ کے رہنے والے جا چھُپے۔ \q1 \v 32 آج کے دِن وہ نوبؔ میں قِیام کریں گے؛ \q2 اَور صِیّونؔ کی بیٹی کے پہاڑ \q1 یعنی یروشلیمؔ کی پہاڑی کی طرف \q2 اَپنی مُٹّھی دِکھا کر دھمکائے گا۔ \b \q1 \v 33 دیکھو خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ، \q2 اَپنی پُوری قُوّت سے ڈالیاں چھانٹ ڈالے گا، \q1 اُونچے اُونچے درخت کاٹ ڈالے جایٔیں گے، \q2 اَور بُلند پست کئے جایٔیں گے۔ \q1 \v 34 وہ جنگل کی گنُجان جھاڑیاں کُلہاڑی سے کاٹ ڈالے گا؛ \q2 اَور لبانونؔ قادر خُدا کے سامنے سَر تسلیم خم کریں گے۔ \c 11 \s1 یِشائی کی شاخ \q1 \v 1 یِشائی کے تنے میں سے ایک ٹہنی نکلے گی؛ \q2 اُس کی جڑوں سے ایک شاخ پھل لائے گی۔ \q1 \v 2 یَاہوِہ کی رُوح اُس پر ٹھہرے گی۔ \q2 حِکمت اَور فہم کی رُوح، \q2 مصلحت اَور قُدرت کی رُوح، \q2 مَعرفت اَور یَاہوِہ کے خوف کی رُوح۔ \q1 \v 3 اَور یَاہوِہ کے خوف میں اُس کی خُوشنودی ہوگی۔ \b \q1 وہ اَپنی آنکھوں کے دیکھنے کے مُطابق اِنصاف نہ کریں گے، \q2 اَور نہ اَپنے کانوں کے سُننے کے مُطابق فیصلہ کریں گے؛ \q1 \v 4 بَلکہ وہ مسکینوں کا اِنصاف راستی سے کریں گے، \q2 اَور دُنیا کے غریبوں کا فیصلہ عدل سے کریں گے۔ \q1 وہ اَپنی زبان کے عصا سے زمین کو ماریں گے \q2 اَور اَپنے لبوں کے دَم سے بدکاروں کو ہلاک کریں گے۔ \q1 \v 5 راستبازی اُس کا کمربند ہوگی \q2 اَور وفاداری اُس کی کمر کا پٹکا ہوگی۔ \b \q1 \v 6 تَب بھیڑیا برّہ کے ساتھ رہے گا، \q2 اَور چیتا بکری کے ساتھ بیٹھے گا، \q1 بچھڑا، شیر اَور ایک سالہ بچھڑے اِکٹھّے رہیں گے؛ \q2 اَور ایک چھوٹا بچّہ اُن کا پیش رَو ہوگا۔ \q1 \v 7 گائے اَور ریچھنی مِل کر چرےگی، \q2 اَور اُن کے بچّے اِکٹھّے بیٹھیں گے، \q2 اَور شیر بَیل کی طرح بھُوسا کھایا کرےگا۔ \q1 \v 8 شیر خوار بچّہ ناگ کے بِل کے پاس کھیلے گا، \q2 اَور وہ لڑکا جِس کا دُودھ چھُڑایا گیا ہو افعی کے سوراخ میں ہاتھ ڈالے گا۔ \q1 \v 9 وہ میرے مُقدّس پہاڑ پر کہیں بھی \q2 نہ تو کسی کو ضرر پہُنچائیں گے اَور نہ ہلاک کریں گے، \q1 کیونکہ زمین یَاہوِہ کے مَعرفت سے اَیسی معموُر ہوگی \q2 جَیسے سمُندر پانی سے بھرا ہے۔ \p \v 10 اُس وقت یِشائی کی جڑ مُختلف لوگوں کے لیٔے ایک پرچم کی طرح ہوگی اَور غَیریہُودیوں کا مجمع اُس کے گِرد جمع ہوگا اَور اُس کی آرامگاہ پُرجلال ہوگی۔ \v 11 اُس دِن، خُداوؔند زندہ باقی بچ جانے والوں کو واپس لانے کے لئے دُوسری مرتبہ اَپنا ہاتھ بڑھائے گا، جنہیں اُس نے اشُور، مِصر، فتروسؔ، کُوشؔ، عیلامؔ، شِنعاؔر، ہمات اَور سمُندری جزیروں سے لیا ہے۔ اُس وقت یَاہوِہ دُوسری مرتبہ اَپنا ہاتھ بڑھائے گا اَور اَپنی اُمّت میں سے بچے ہُوئے لوگوں کو اشُور، مِصر کے شمالی اَور جُنوبی علاقوں سے، کُوشؔ، عیلامؔ، بابیل، حماتؔ، اَور سمُندری جزیروں سے مول لائے گا۔ \q1 \v 12 وہ مُختلف قوموں کے لیٔے پرچم بُلند کریں گے \q2 اَور اِسرائیل کے اُن لوگوں کو جمع کریں گے \q1 جو جَلاوطن کر دیئے گیٔے تھے؛ اَور یہُوداہؔ کے بکھرے ہُوئے لوگوں کو \q2 زمین کی چاروں طرف سے فراہم کریں گے۔ \q1 \v 13 اِفرائیمؔ کا حَسد جاتا رہے گا، \q2 اَور بنی یہُوداہؔ کے دُشمنوں کا خاتِمہ ہو جائے گا؛ \q1 اَور بنی اِفرائیمؔ بنی یہُوداہؔ سے حَسد نہ رکھیں گے، \q2 نہ بنی یہُوداہؔ بنی اِفرائیمؔ سے کینہ رکھیں گے۔ \q1 \v 14 اَور وہ مغرب کی جانِب فلسطینیوں کے نشیبی کے علاقوں پر جھپٹ پڑیں گے؛ \q2 اَور باہم مِل کر مشرق کے لوگوں کو لُوٹ لیں گے۔ \q1 وہ اِدُوم اَور مُوآب پر ہاتھ ڈالیں گے، \q2 اَور بنی عمُّون اُن کی اِطاعت کریں گے۔ \q1 \v 15 یَاہوِہ بحرِ مِصر کی خلیج کو \q2 خشک کر دے گا؛ \q1 وہ بادِ سموم کے ساتھ دریائے فراتؔ پر \q2 اَپنا ہاتھ بڑھائے گا۔ \q1 وہ اُسے سات نالوں میں تبدیل کر دے گا \q2 تاکہ لوگ جُوتے پہنے ہُوئے اُسے عبور کر سکیں۔ \q1 \v 16 اشُور میں اُس کے باقی بچے ہُوئے لوگوں کے لیٔے \q2 ایک اَیسی شاہراہ قائِم کی جائے گی، \q1 جَیسی کہ بنی اِسرائیل کے لیٔے \q2 مِصر سے نکلتے وقت کی گئی تھی۔ \c 12 \s1 سِتائش کے نغمہ \p \v 1 اُس دِن تُم کہو گے: \q1 ”یَاہوِہ مَیں آپ کی سِتائش کروں گا \q2 حالانکہ آپ مُجھ سے خفا تھا، \q1 لیکن آپ کا غُصّہ ٹل گیا ہے \q2 اَور آپ نے مُجھے تسلّی دی ہے۔ \q1 \v 2 یقیناً خُدا میری نَجات ہے؛ \q2 میں اُن پر توکّل کروں گا اَور نہ ڈروں گا۔ \q1 یَاہوِہ، یَاہوِہ ہی میری قُوّت اَور میرا نغمہ ہے؛ \q2 وہ میری نَجات بنا ہے۔“ \q1 \v 3 تُم خُوش ہوکر نَجات کے چشموں سے \q2 پانی بھروگے۔ \p \v 4 اُس وقت تُم کہو گے: \q1 ”یَاہوِہ کا شُکر بجا لاؤ، اُسے اُس کے نام سے پُکارو؛ \q2 قوموں میں اُس کے کارناموں کا ذِکر کرو، \q2 اَور اُس کے نام کی بڑائی کا اعلان کرو۔ \q1 \v 5 یَاہوِہ کی مدح سرائی کرو کیونکہ اُنہُوں نے جلالی کام کئے ہیں؛ \q2 یہ ساری دُنیا کو مَعلُوم ہو جائے۔ \q1 \v 6 اَے صِیّونؔ کے لوگو، للکارو اَور خُوشی سے گاؤ، \q2 کیونکہ اِسرائیل کا قُدُّوس تمہارے درمیان عظیم ہے۔“ \c 13 \s1 بابیل کے خِلاف نبُوّت \p \v 1 بابیل کے خِلاف نبُوّت جسے یَشعیاہ بِن آموصؔ نے رُویا میں پایا: \q1 \v 2 پہاڑ کی ننگی چوٹی پر پرچم لہراؤ، \q2 اُنہیں للکارو؛ \q1 اَور ہاتھ سے اِشارہ کرو \q2 کہ وہ اُمرا کے پھاٹکوں سے داخل ہُوں۔ \q1 \v 3 مَیں نے اُن لوگوں کو حُکم دیا ہے جنہیں میں نے جنگ کے لیٔے تیّار کیا ہے؛ \q2 اَور اَپنے بہادروں کو بُلایا ہے \q1 جو میری فتحیابی پر للکارتے ہیں \q2 کہ وہ میرے قہر کو اَنجام دیں۔ \b \q1 \v 4 سُنو، پہاڑوں پر شور و غُل ہو رہاہے، \q2 جَیسے کسی بڑے مجمع کا ہو! \q1 سُنو، مملکتوں میں ہنگامہ مچا ہُواہے، گویا مُختلف قوموں کا اِجتماع ہو! \q2 قادرمُطلق یَاہوِہ\f + \fr 13‏:4 \fr*\fq قادرمُطلق یَاہوِہ \fq*\ft عِبرانی میں یَاہوِہ سباؤتھ یعنی لشکروں کے یَاہوِہ\ft*\f* جنگ کے لیٔے لشکر جمع کر رہاہے۔ \q1 \v 5 وہ دُور دراز کے مُلکوں سے آئے ہیں، \q2 آسمان کی اِنتہا سے۔ \q1 یَاہوِہ اَور اُس کے قہر کے ہتھیار۔ \q2 تاکہ سارا مُلک تباہ کیا جائے۔ \b \q1 \v 6 واویلا کرو کیونکہ یَاہوِہ کا دِن قریب ہے؛ \q2 وہ قادرمُطلق کی طرف سے بڑی تباہی لے کر آئے گا۔ \q1 \v 7 اُس کی وجہ سے تمام ہاتھ ڈھیلے پڑ جایٔیں گے، \q2 اَور ہر شخص کا دِل پگھل جائے گا۔ \q1 \v 8 وہ دہشت زدہ ہوں گے، \q2 درد اَور سخت تکلیف اُنہیں جکڑ لے گی؛ \q2 اَور وہ زچّہ کی مانند درد سے تِلمِلا اُٹھیں گے۔ \q1 وہ پُر خوف نگاہوں سے ایک دُوسرے کا مُنہ تاکیں گے، \q2 اَور اُن کے چہرے مشتعل ہوں گے۔ \b \q1 \v 9 دیکھو، یَاہوِہ کا دِن آ رہاہے \q2 اَور قہر شدید، غُصّہ سے بھرا ہُوا نہایت دہشت اَنگیز دِن۔ \q1 تاکہ مُلک کو ویران \q2 اَور اُس میں بسنے والے گُنہگاروں کو نِیست و نابود کر دے۔ \q1 \v 10 آسمان کے سِتارے اَور کواکب \q2 بے نُور ہو جایٔیں گے۔ \q1 اُبھرتا ہُوا سُورج تاریک ہو جائے گا \q2 اَور چاند کی رَوشنی جاتی رہے گی۔ \q1 \v 11 میں دُنیا کو اُس کی بُرائی کی، \q2 اَور بدکاروں کو اُن کے گُناہوں کی سزا دوں گا۔ \q1 میں مغروُروں کے گھمنڈ کو ختم کر دُوں گا \q2 اَور سنگدلوں کے غُرور کو پست کروں گا۔ \q1 \v 12 میں اِنسان کو خالص سونے، \q2 بَلکہ اوفیرؔ کے سونے سے بھی مہنگا بنا دُوں گا۔ \q1 \v 13 اِس لیٔے میں آسمانوں کو لرزاؤں گا؛ \q2 اَور زمین اَپنی جگہ سے ہل جائے گی \q1 یہ قادرمُطلق یَاہوِہ کے قہر سے، \q2 اُس کے بھڑکتے ہُوئے غُصّہ کا دِن ہوگا۔ \b \q1 \v 14 شِکاری کے ڈر سے بھاگنے والی ہِرنیوں، \q2 اَور بِن چرواہے کی بھیڑوں کی طرح، \q1 ہر ایک اَپنے اَپنے لوگوں کی طرف لَوٹے گا، \q2 اَور اَپنے اَپنے وطن کو بھاگ جائے گا۔ \q1 \v 15 جو کویٔی پکڑا جائے گا اُسے آرپار چھیدا جائے گا؛ \q2 وہ جو گِرفتار ہوں گے تلوار کا لقمہ بنیں گے۔ \q1 \v 16 اُن کے شیر خوار بچّے اُن کی آنکھوں کے سامنے ٹکڑے ٹکڑے کر دئیے جایٔیں گے؛ \q2 اَور اُن کے گھر لُوٹے جایٔیں گے اَور اُن کی بیویوں کی بےحُرمتی ہوگی۔ \b \q1 \v 17 دیکھو، مَیں میدی یا مادیوں کو اُن کے خِلاف اُبھاروں گا، \q2 جو چاندی کی پروا نہیں کرتے \q2 نہ ہی سونے میں کویٔی دلچسپی رکھتے ہیں۔ \q1 \v 18 اُن کی کمانوں سے جَوان زخمی ہوکر گریں گے؛ \q2 وہ نہ شیرخواروں پر ترس کھایٔیں گے \q2 اَور نہ ہی لڑکے، لڑکیوں پر رحم کی نظر کریں گے۔ \q1 \v 19 چنانچہ خُدا بابیل کو جو تمام مملکتوں کی حشمت ہے، \q2 اَور جِس کی شان و شوکت پر کَسدیوں کو ناز ہے، \q1 سدُومؔ اَور عمورہؔ کی طرح \q2 تہہ و بالا کر دے گا۔ \q1 \v 20 وہ پھر کبھی آباد نہ ہوگا \q2 اَور پُشت در پُشت اُس میں کویٔی نہ بسے گا؛ \q1 کویٔی عربی وہاں خیمہ زن نہ ہوگا، \q2 نہ کویٔی چرواہا اَپنے گلّوں کو وہاں آرام کرنے دے گا۔ \q1 \v 21 لیکن بیابان کے جنگلی جانور وہاں لیٹیں گے، \q2 اَور گیدڑ اُن کے محلوں میں گھُس جایٔیں گے؛ \q1 اُلّو وہاں بسیرا کریں گے، \q2 اَور جنگلی بکریاں وہاں کُودتی پھاندتی رہیں گی۔ \q1 \v 22 اُس کے قلعوں میں لکڑبگّھے، \q2 اَور اُس کے عالیشان محلوں میں گیدڑ شور مچائیں گے۔ \q1 اُس کا دِن قریب آ چُکا، \q2 اَور اُس کے دِنوں کو اَب طُول نہ دیا جائے گا۔ \b \b \c 14 \q1 \v 1 یَاہوِہ یعقوب پر مہربان ہوگا پھر \q2 ایک بار وہ بنی اِسرائیل کو چُن لے گا۔ \q2 اَور اُنہیں خُود اُن ہی کے مُلک میں آباد کریں گے۔ \q1 پردیسی اُن سے مِل جایٔیں گے \q2 اَور یعقوب کے گھرانے سے مُتّحد ہو جایٔیں گے۔ \q1 \v 2 مُختلف قومیں \q2 اُنہیں اُن ہی کے مُلک میں پہُنچائیں گی۔ \q1 اَور بنی اِسرائیل یَاہوِہ کی سرزمین میں اُن قوموں کے مالک ہوں گے \q2 اَور قوموں کو اَپنے غُلام اَور لونڈیاں بنائیں گے۔ \q1 وہ اَپنے اسیر کرنے والوں کو اسیر کر لیں گے \q2 اَور اَپنے ظُلم ڈھانے والوں پر حُکمران ہوں گے۔ \p \v 3 جِس روز یَاہوِہ تُجھے تکلیف، پریشانی اَور سخت غُلامی سے راحت دے گا، \v 4 اُس وقت تُو شاہِ بابیل سے طنزاً یہ ضرب المثل کہے گا: \q1 ظالِم کا اَنجام کیسا ہُوا! \q2 اُس کا قہر کیسے مٹا! \q1 \v 5 یَاہوِہ نے بدکار کا لٹھ، \q2 یعنی بےاِنصاف حاکموں کا عصا توڑ ڈالا، \q1 \v 6 جِس سے وہ لوگوں کو غُصّہ میں آکر \q2 لگاتار مارتے اَور پیٹتے رہتے تھے، \q1 اَور قوموں پر قہر سے حُکومت کرکے \q2 لگاتار اُن کے پیچھے پڑے رہتے تھے۔ \q1 \v 7 تمام مُلکوں میں اَب آرام اَور سکون ہے؛ \q2 اَور لوگوں کے لبوں پر ترانے ہیں۔ \q1 \v 8 یہاں تک کہ صنوبر کے درخت اَور لبانونؔ کے دیودار \q2 خُوش ہوکر تُجھ سے یہ کہتے ہیں: \q1 ”جَب سے تُو گرا دیا گیا ہے، \q2 کویٔی لکڑہارا ہمیں کاٹنے کے لیٔے نہیں آیا۔“ \b \q1 \v 9 تیری آمد پر تیرا اِستِقبال کرنے کے لیٔے \q2 پاتال بیقرار ہے؛ \q1 وہ تیرے اِستِقبال کے لیٔے اُن سَب مُردوں کی رُوحوں کو جھنجھوڑ رہاہے۔ \q2 جو دُنیا میں رہنما تھے؛ \q1 اَور مُختلف قوموں کے سَب بادشاہوں کو \q2 اُن کے تخت شاہیوں پر سے اُٹھ کھڑا۔ \q1 \v 10 وہ سَب اُٹھیں گے، \q2 اَور تُجھ سے کہیں گے، \q1 ”تُو بھی ہماری طرح کمزور ہو گیا؛ \q2 تُو ہماری طرح ہی بَن گیا۔“ \q1 \v 11 تیری تمام شان و شوکت \q2 تیرے سازوں کی دھُن کے ساتھ قبر میں اُتاری گئی؛ \q1 اَب کیڑے تیرا بِستر \q2 اَور کینچوے تیری چادر ہیں۔ \b \q1 \v 12 اَے صُبح کے سِتارے، فجر کے بیٹے، \q2 تُو کیسے آسمان سے گِر پڑا! \q1 تُو جو کسی زمانہ میں قوموں کو زیرِ کرتا تھا، \q2 خُود بھی زمین پر پٹکا گیا! \q1 \v 13 تُو اَپنے دِل میں کہتا تھا: \q2 ”میں آسمان پر چڑھ جاؤں گا؛ \q1 اَور اَپنا تخت \q2 خُدا کے سِتاروں سے بھی اُونچا کروں گا؛ \q1 میں جماعت کے پہاڑ پر تخت نشین ہُوں گا، \q2 کو ضِفونؔ\f + \fr 14‏:13 \fr*\fq کو ضِفونؔ \fq*\ft کعنانیوں کے مُقدّس پہاڑ کی بالائی کی چوٹیوں پر\ft*\f* کی اِنتہائی بُلندیوں پر \q1 \v 14 میں بادلوں کے سَروں سے بھی اُوپر چڑھ جاؤں گا؛ \q2 میں خُداتعالیٰ کی مانند بنُوں گا۔“ \q1 \v 15 لیکن تُو قبر میں اُتارا گیا، \q2 بالکُل پاتال کی تہہ میں۔ \b \q1 \v 16 جو تیری طرف ٹِکٹِکی لگا کر تُجھے دیکھتے ہیں، \q2 تیری قِسمت پر غور کرکے کہتے ہیں: \q1 ”کیا یہ وُہی اِنسان ہے جِس نے زمین کو لرزایا \q2 اَور مملکتوں کو ہلا دیا، \q1 \v 17 جِس نے جہاں کو صحرا بنا دیا، \q2 اَور اُس کے شہروں کو ڈھا دیا \q2 اَور اَپنے اسیروں کو اُن کے گھر لَوٹنے نہ دیا؟“ \b \q1 \v 18 مُختلف قوموں کے تمام بادشاہ \q2 اَپنی اَپنی قبر میں نہایت شان سے سو رہے ہیں۔ \q1 \v 19 لیکن تُو ایک سُوکھی ہُوئی شاخ کی طرح \q2 اَپنی قبر سے باہر پھینک دیا گیا، \q1 تُو مقتولوں کے نیچے دبا پڑا ہے، \q2 اَور اُن کے نیچے جنہیں تلوار سے چھیدا گیا \q2 اَورجو گڑھے کے پتّھروں تک نیچے گِرے ہیں، \q1 ایک لاش کی طرح جو پاؤں کے نیچے روندی گئی ہو، \q2 \v 20 تُو اُن کے ساتھ دفنایا نہ جائے گا، \q1 کیونکہ تُونے اَپنے مُلک کو تباہ کیا \q2 اَور اَپنی رعایا کو قتل کیا۔ \b \b \q1 بدکرداروں کی نَسل کا \q2 پھر کبھی ذِکر نہ ہوگا۔ \q1 \v 21 اُس کے فرزندوں کے لیٔے \q2 اُن کے آباؤاَجداد کے گُناہوں کے باعث قتل کی جگہ تیّار کرو؛ \q1 تاکہ وہ پھر اُٹھ کر مُلک کے وارِث نہ بَن جایٔیں \q2 اَور رُوئے زمین پر اَپنے شہر نہ بسا لیں۔ \b \q1 \v 22 ”مَیں اُن کے خِلاف سَر اُٹھاؤں گا،“ \q2 یہ قادرمُطلق یَاہوِہ کا فرمان ہے، \q1 ”اَور مَیں بابیل کا نام و نِشان مٹا دوں گا، \q2 اُس کے بچے ہُوئے لوگ، اُن کی اَولاد اَور نَسل، \q1 سَب کو ختم کر دُوں گا،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 23 ”مَیں اُسے اُلّوؤں کا مَسکن، \q2 اَور اُس کی زمین کو دلدل بنا دُوں گا؛ \q1 اَور فنا کے جھاڑو سے اُسے صَاف کر ڈالُوں گا،“ \q2 یہ قادرمُطلق یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \p \v 24 قادرمُطلق یَاہوِہ قَسم کھا کر فرماتے ہیں، \q1 ”یقیناً جَیسا مَیں نے سوچا ہے وَیسا ہی ہوگا، \q2 جَیسا مَیں نے قصد کیا ہے وَیسا ہی ہوکر رہے گا۔ \q1 \v 25 میرے ہی مُلک میں اشُور کو کُچل دُوں گا؛ \q2 میرے ہی پہاڑوں پر اُسے پاؤں تلے روند ڈالوں گا۔ \q1 تَب اُس کا جُوا میرے لوگوں پر سے اُتارا جائے گا، \q2 اَور اُس کا بوجھ اُن کے کندھوں پر سے ہٹایا جائے گا۔“ \b \q1 \v 26 یہ منصُوبہ تمام جہاں کے لیٔے بنایا گیا ہے؛ \q2 یہ وُہی ہاتھ ہے جو تمام قوموں پر بڑھایا گیا ہے۔ \q1 \v 27 کیونکہ قادرمُطلق یَاہوِہ نے یہ قصد کر لیا ہے، اُسے کون منسُوخ کر سَکتا ہے؟ \q2 اُن کا ہاتھ بڑھایا گیا ہے، اَب اُسے کون روک سَکتا ہے؟ \s1 فلسطینیوں کے خِلاف نبُوّت \p \v 28 جِس سال آحازؔ بادشاہ نے وفات پائی، اُسی سال یہ نبُوّتی پیغام آیا: \q1 \v 29 اَے تمام فلسطینیو، تُم اِس پر خُوش نہ ہو، \q2 کہ جِس لٹھ نے تُمہیں مارا ہے وہ ٹوٹ گیا ہے؛ \q1 اُس سانپ کی جڑ سے ایک افعی نکل آئے گا، \q2 اَور اُس کا پھل لپکنے والا اَور نہایت زہریلا اَژدہا ہوگا۔ \q1 \v 30 مسکینوں کو پیٹ بھر کھانا ملے گا، \q2 اَور مُحتاج سکون سے سوئیں گے۔ \q1 لیکن مَیں تیری جڑ قحط سے تباہ کروں گا؛ \q2 وہ تیرے بچے ہُوئے لوگوں کو قتل کریں گے۔ \b \q1 \v 31 اَے پھاٹک، تُو واویلا کر! اَے شہر، تُو چِلّا! \q2 اَے تمام فلسطینیوں، لرزاں ہو جاؤ! \q1 کیونکہ شمال کی طرف سے دھوئیں کا ایک بادل آ رہاہے، \q2 اَور اُس کے لشکر کی صفوں میں سے کویٔی بھی پیچھے نہ رہے گا۔ \q1 \v 32 اُس مُلک کے سفیروں کو \q2 کیا جَواب دیا جائے؟ \q1 ”یَاہوِہ نے صِیّونؔ کو قائِم کیا ہے، \q2 اَور اُس میں اُس کے مُصیبت زدہ لوگ پناہ لیں گے۔“ \c 15 \s1 مُوآب کے خِلاف نبُوّت \p \v 1 مُوآب کے خِلاف نبُوّت: ایک ہی رات میں، \q1 مُوآب کا شہر عاؔر تباہ ہو گیا! \q2 ایک ہی رات میں، \q2 مُوآب کا شہر قیرؔ تباہ ہو گیا! \q1 \v 2 اہلِ دیبونؔ اُونچے مقاموں پر واقع عبادت گاہ میں، \q2 ماتم کرنے کے لیٔے گیٔے؛ \q2 نبوؔ اَور میدباؔ پر اہلِ مُوآب واویلا کرتے ہیں۔ \q1 ہر ایک کا سَر مُنڈا ہُواہے \q2 اَور ہر ایک کی داڑھی کاٹی گئی ہے۔ \q1 \v 3 وہ سڑکوں پر ٹاٹ اوڑھے پھرتے ہیں؛ \q2 اَور چھتوں اَور چوراہوں پر نوحہ کرتے ہیں، \q2 اَور زار زار روتے ہُوئے سَجدہ کرتے ہیں۔ \q1 \v 4 حِشبونؔ اَور الیعالہؔ رو رہے ہیں، \q2 اُن کی پُکار یاہضؔ تک سُنایٔی دیتی ہے۔ \q1 اِس لیٔے مُوآب کے مُسلّح سپاہی بھی زار زار رو رہے ہیں، \q2 اُن کے دِلوں کی دھڑکن بندہو رہی ہے۔ \b \q1 \v 5 میرا دِل مُوآب کے لیٔے رو پڑا؛ \q2 اُس کے لوگ ضُعَرؔ، \q2 اَور عگلت شیلشیاہؔ تک فرار ہو گئے ہیں۔ \q1 وہ روتے ہُوئے، \q2 لُوحیتؔ کی راہ چڑھتے ہیں؛ \q1 اَور حُورونایمؔ کی راہ پر \q2 اَپنی تباہی پر آہ و نالہ کرتے ہیں۔ \q1 \v 6 نِمریمؔ کی نہریں خشک ہو گئیں \q2 اَور گھاس مُرجھا گئی؛ \q1 روئیدگی غائب ہو گئی \q2 اَور ہریالی باقی نہ رہی۔ \q1 \v 7 اِس لیٔے جو دولت اُنہُوں نے حاصل کی اَور جمع کر رکھی ہے \q2 اُسے وہ بید کے نالے کے پار لے جایٔیں گے۔ \q1 \v 8 اُن کا شوروغل مُوآب کی سرحدوں تک گونجتا ہے؛ \q2 اَور اُن کی آہ و زاری عگلائمؔ تک، \q2 اَور اُن کی نوحہ خوانی بیرؔ ایلیمؔ تک پہُنچتی ہے۔ \q1 \v 9 دیمونؔ کی ندیاں خُون سے بھری ہیں، \q2 لیکن مَیں دیمونؔ پر اَور زِیادہ مُصیبت لاؤں گا۔ \q1 مُوآب سے بھاگنے والوں پر \q2 اَورجو مُلک میں رہیں گے اُن پر شیر بھیجوں گا۔ \b \b \c 16 \q1 \v 1 سیلاؔ سے بیابان کے راستے صِیّونؔ کی بیٹی کے پہاڑ پر مُلک کے حاکم کے پاس \q2 خراج کے طور پر برّوں بھیجو۔ \q1 \v 2 جِس طرح گھونسلے سے باہر گِرے ہُوئے پرندے \q2 پھڑپھڑاتے ہیں، \q1 اُسی طرح مُوآب کی عورتیں \q2 ارنُونؔ کے گھاٹوں پر ہیں۔ \b \q1 \v 3 اہلِ مُوآب اِلتجا کرتے ہیں، ”ہمیں صلاح دو،“ \q2 فیصلہ کرو۔ \q1 ٹھیک دوپہر کو بھی \q2 اَپنا سایہ رات کی مانند کرو۔ \q1 بھاگنے والوں کو چھپالو، \q2 پناہ گزینوں کے ساتھ دھوکا نہ کرو۔ \q1 \v 4 مُوآب کے جَلاوطنوں کو اَپنے پاس رہنے دو، \q2 ستمگر کے قہر سے اُن کو بچاؤ۔ \b \q1 ظالِم کا خاتِمہ ہوگا، \q2 اَور تباہی رُک جائے گی؛ \q2 اَور ستمگر مُلک سے غائب ہو جائے گا۔ \q1 \v 5 تَب رحمت کے ساتھ ایک تخت قائِم کیا جائے گا؛ \q2 اَور داویؔد کے گھرانے سے ایک شخص۔ \q1 وہ جو عدالت میں اِنصاف کی تلاش کرتا ہے اَور راستبازی کی رفتار کو تیز کرتا ہے۔ \q2 راستی کے ساتھ اُس پر جلوہ افروز ہوگا۔ \b \q1 \v 6 ہم مُوآب کے غُرور کے بارے میں سُن چُکے ہیں۔ \q2 اُس کی خُود پسندی، خُود بینی، \q1 تکبُّر اَور گستاخی کے بارے میں بھی۔ \q2 لیکن اُس کی شیخیاں ہیچ ہیں۔ \q1 \v 7 چنانچہ اہلِ مُوآب واویلا کرتے ہیں، \q2 وہ سَب مِل کر مُوآب کے لیٔے واویلا کرتے ہیں۔ \q1 وہ قیرؔ حارسیتھؔ کے کشمش کی ٹکیا کے لیٔے۔ \q2 رنجیدہ ہوکر ماتم کریں گے۔ \q1 \v 8 حِشبونؔ کے کھیت، \q2 اَور سِبماہؔ کی انگوری بیلیں مُرجھا گئیں۔ \q1 قوموں کے حُکمرانوں نے \q2 بہترین انگوری بیلوں کو پاؤں تلے روند ڈالا، \q1 جو کبھی یعزیرؔ تک جا پہُنچی تھیں \q2 اَور بیابان کی طرف پھیل گئی تھیں۔ \q1 اَور اُن کی شاخیں \q2 سمُندر تک پھیل چُکی تھیں۔ \q1 \v 9 اِس لیٔے میں یعزیرؔ کی طرح \q2 سِبماہؔ کی انگوری بیلوں کے لیٔے آہ و زاری کرتا ہُوں۔ \q1 اَے حِشبونؔ اَور اَے الیعالہؔ \q2 مَیں تُجھے اَپنے آنسُوؤں سے سینچوں گا! \q1 تیرے تیّار پھل اَور فصلوں پر لگائے جانے والے \q2 خُوشی کے نعرے خاموش ہو گئے۔ \q1 \v 10 میوے کے باغوں سے خُوشی اَور شادمانی چھین لی گئی؛ \q2 نہ تاکستان میں کویٔی گاتا یا للکارتا ہے؛ \q1 نہ ہی کویٔی حوضوں میں انگور پامال کرکے اُن کا رس نکالتا ہے، \q2 کیونکہ مَیں نے سَب شور و غُل بند کر دیا ہے۔ \q1 \v 11 میرا دِل مُوآب کے لیٔے، \q2 اَور میرا ضمیر قیرؔ حارسیتھؔ کے لیٔے بربط کی طرح نوحہ کرتا ہے۔ \q1 \v 12 جَب مُوآب اَپنے اُونچے مقام پر پہُنچ جاتا ہے، \q2 تو وہ اَپنے آپ کو محض تھکا لیتا ہے؛ \q1 جَب وہ اَپنے بُتکدے میں دعا کرنے جاتا ہے، \q2 تو اُسے کچھ فائدہ نہیں ہوتا۔ \p \v 13 یہی وہ کلام ہے جو یَاہوِہ نے اِس سے پہلے مُوآب کے متعلّق کیا تھا۔ \v 14 لیکن اَب یَاہوِہ فرماتے ہیں: ”ٹھیکہ کے مزدُور کے حِساب کے مُطابق تین سال کے اَندر مُوآب کی شان و شوکت جاتی رہے گی اَور اُس کے تمام کثیر التعداد لوگ پست کر دئیے جایٔیں گے اَورجو باقی بچیں گے بہت ہی کم اَور نہایت کمزور ہوں گے۔“ \c 17 \s1 دَمشق کے خِلاف نبُوّت \p \v 1 دَمشق کے متعلّق نبُوّت: \q1 ”دیکھ، دَمشق اَب شہر نہ رہے گا \q2 بَلکہ کھنڈر کا ڈھیر بَن جائے گا۔ \q1 \v 2 عروعؔر کے شہر ویران ہوں گے \q2 اَور وہ گلّوں کے بیٹھنے کی جگہ بنیں گے، \q2 جہاں اُنہیں کویٔی ڈرانے والا نہ ہوگا۔ \q1 \v 3 اِفرائیمؔ کا ہر قلعہ غائب ہو جائے گا، \q2 اَور دَمشق کی سلطنت جاتی رہے گی؛ \q1 اَور ارام کے باقی بچے ہُوئے لوگ بھی \q2 بنی اِسرائیل کی شان و شوکت کی طرح غائب ہو جایٔیں گے،“ \q2 یہ قادرمُطلق یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \b \q1 \v 4 ”اُس دِن یعقوب کی حشمت گھٹ جائے گی؛ \q2 اَور اُس کے بَدن کی چربی پگھل جائے گی۔ \q1 \v 5 وہ اَیسا ہوگا گویا کویٔی دہقان کھڑی فصل کاٹ کر \q2 گیہُوں کی بالیں بازوؤں میں سمیٹ رہاہے \q1 جَیسے رفائیمؔ کی وادی میں \q2 کویٔی خُوشہ چینی کرتا ہو۔ \q1 \v 6 پھر بھی کچھ خُوشہ باقی بچیں گے، \q2 ٹھیک اُس طرح جَیسے زَیتُون کے درخت کو ہلانے کے بعد بھی \q1 دو یا تین پھل چوٹی کی شاخوں پر، \q2 اَور چار یا پانچ پھلدار شاخوں پر بچ جاتے ہیں،“ \q2 یَاہوِہ اِسرائیل کا خُدا یُوں فرماتے ہیں۔ \b \q1 \v 7 اُس دِن لوگ اَپنے خالق کی طرف نگاہ اُٹھائیں گے \q2 اَور اُن کی آنکھیں اِسرائیل کے قُدُّوس کو دیکھیں گی۔ \q1 \v 8 وہ مذبحوں کی طرف نہ دیکھیں گے، \q2 جنہیں اُنہُوں نے اَپنے ہاتھوں سے بنایا، اَور نہ وہ اشیراہؔ کے سُتونوں کا \q1 اَور نہ عُود جَلانے کے مذبحوں کا لحاظ کریں گے جو اُن کے \q2 اَپنے ہاتھوں کی دستکاری ہیں۔ \p \v 9 اُس دِن اُن کے محکم شہر جنہیں اُنہُوں نے بنی اِسرائیل کی وجہ سے خیرباد کہاتھا اَیسے ہوں گے گویا وہ صِرف جنگلی جھاڑیوں اَور گھاس کے اُگنے کے لیٔے ہی تھے۔ ہر طرف ویرانی ہوگی۔ \q1 \v 10 تُونے اَپنے مُنجّی خُدا کو فراموش کیا؛ \q2 اَور اُس چٹّان کو یاد نہ رکھا جو تیرا قلعہ ہے۔ \q1 اِس لیٔے خواہ تُو اَچھّے سے اَچھّے پَودے \q2 اَور درآمد کی ہُوئی انگوری بیلیں لگائے، \q1 \v 11 خواہ وہ اُسی روز بڑھنے لگیں جِس روز تُونے اُنہیں لگایا، \q2 اَور اُسی صُبح اُن میں کلیاں نکل آئیں، \q1 لیکن بیماری اَور شدید درد کے دِن \q2 اُن کا پھل جاتا رہے گا۔ \b \q1 \v 12 افسوس، بہت سِی قوموں کا ہنگامہ \q2 جِن کا شور سمُندر کے شور کی طرح ہے! \q1 افسوس، مُختلف لوگوں کا شور و غُل \q2 وہ بڑے بڑے دریاؤں کی مانند شور مچاتے ہیں! \q1 \v 13 حالانکہ لوگ سیلاب کے پانی کی طرح اُمنڈ آتے ہیں، \q2 لیکن جَب وہ ڈانٹتا ہے تو وہ اَیسے دُور بھاگ جاتے ہیں، \q1 جَیسے ٹیلوں پر کی بھُوسی ہَوا کے سامنے اُڑ جاتی ہے، \q2 اَور گھاس پھُوس جسے آندھی اُڑائے پھرتی ہے۔ \q1 \v 14 شام کے وقت جو دہشت لاتے ہیں! \q2 وہ صُبح ہونے سے پہلے ختم ہو جاتے ہیں! \q1 یہ اُن لوگوں کا حِصّہ ہے جو ہمیں لُوٹتے ہیں، \q2 اَور اُن کا بَخرہ جو ہمیں تباہ کرتے ہیں۔ \c 18 \s1 کُوشؔ کے متعلّق نبُوّت \q1 \v 1 افسوس اُس ٹِڈّی کے پھڑپھڑانے والے پروں کی سرزمین پر جسے \q2 کُوشؔ\f + \fr 18‏:1 \fr*\fq کُوشؔ \fq*\ft یعنی بالائی نیل کا علاقہ\ft*\f* کی ندیاں سیراب کرتی ہیں، \q1 \v 2 جو نرسل کی کشتی میں سمُندر کی راہ \q2 سفیر بھیجتی ہے۔ \b \q1 اَے تیزرَو سفیرو، اُس قوم کے پاس جاؤ \q2 جِس کے لوگ بُلند قامت اَور خُوبصورت ہیں \q1 اَور جِس کا خوف دُور دراز کے مُلکوں پر چھایا ہُواہے، \q2 یہ ایک عجِیب و غریب زبان بولنے والی جارحانہ قوم ہے، \q2 جِس کی سرزمین دریاؤں سے منقسم ہے۔ \b \q1 \v 3 اَے دُنیا کے سَب لوگو، \q2 جو زمین پر بسے ہُوئے ہو، \q1 جَب پہاڑوں پر پرچم اُونچا کیا جائے گا، \q2 تو تُم اُسے دیکھ لوگے، \q1 اَور جَب نرسنگا پھُونکا جائے گا، \q2 تو تُم اُس کی آواز سنوگے۔ \q1 \v 4 یَاہوِہ نے مُجھ سے یہ کہا: \q2 ”دھوپ کی شدید گرمی، \q1 اَور فصل کاٹنے کے موسم کی حرارت میں \q2 اوس کے بادل کی طرح، \q1 مَیں خاموش رہُوں گا اَور اَپنی قِیام گاہ سے \q2 اِطمینان سے دیکھتا رہُوں گا۔“ \q1 \v 5 لیکن فصل سے پہلے جَب پھُولوں کی بہار ختم ہو \q2 اَور پھُولوں کی جگہ انگور پکنے لگیں، \q1 تَب وہ ٹہنیوں کو ہنسوے سے کاٹ ڈالے گا، \q2 اَور پھیلی ہُوئی شاخوں کو بھی چھانٹ کر لے جائے گا۔ \q1 \v 6 وہ سَب پہاڑ کے شِکاری پرندوں \q2 اَور جنگلی جانوروں کے لیٔے چھوڑ دی جائے گی؛ \q1 شِکاری پرندے گرمی کے تمام موسم میں \q2 اَور جنگلی جانور جاڑے کے دِنوں میں اُن پر گزارا کریں گے۔ \p \v 7 اُس وقت اُس قوم کی طرف سے \q1 جِس کے لوگ بُلند قامت اَور خُوبصورت ہیں، \q2 اَور جِس کا خوف دُور دراز کے مُلکوں پر چھایا ہُواہے، \q2 جو عجِیب و غریب زبان بولنے والی جارحانہ قوم ہے، \q1 جِس کی سرزمین دریاؤں سے منقسم ہے \q2 قادرمُطلق یَاہوِہ\f + \fr 18‏:7 \fr*\fq قادرمُطلق یَاہوِہ \fq*\ft عِبرانی میں یَاہوِہ سباؤتھ یعنی لشکروں کے یَاہوِہ\ft*\f* کے لیٔے عطیات پیش کئے جایٔیں گے۔ \m یہ عطیات قادرمُطلق یَاہوِہ کے نام کے مَسکن یعنی کوہِ صِیّونؔ پر پیش کئے جایٔیں گے۔ \c 19 \s1 مِصر کے متعلّق نبُوّت \p \v 1 مِصر کے متعلّق نبُوّت: دیکھو، \q1 یَاہوِہ ایک تیزرَو بادل پر سوار ہوکر \q2 مِصر میں آ رہاہے۔ \q1 مِصر کے بُت اُن کے سامنے تھرتھراتے ہیں، \q2 اَور اہلِ مِصر کے دِل اَندر ہی اَندر پگھل جاتے ہیں۔ \b \q1 \v 2 ”اَور مَیں مِصریوں کو ایک دُوسرے کے خِلاف اُبھاروں گا \q2 بھایٔی، بھایٔی سے، \q2 ہمسایہ، ہمسایہ سے، \q2 شہر، شہر سے، \q2 اَور صُوبہ، صُوبہ سے لڑے گا۔ \q1 \v 3 اہلِ مِصر کے حوصلے پست ہو جایٔیں گے، \q2 اَور مَیں اُن کے منصُوبے خاک میں مِلا دوں گا؛ \q1 وہ بُتوں سے، مُردوں کی رُوحوں سے، \q2 اَور اَرواح پرستوں اَور اوجھاؤں سے مشورہ طلب کریں گے۔ \q1 \v 4 میں مِصریوں کو ایک \q2 نہایت ہی ظالِم حاکم کے سُپرد کروں گا، \q1 اَور ایک غضبناک بادشاہ اُن پر حُکومت کرےگا،“ \q2 خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ فرماتے ہیں۔ \b \q1 \v 5 دریائے نیل کا پانی سُوکھ جائے گا، \q2 اَور اُس دریا کی شاہراہ خشک ہو جائے گی۔ \q1 \v 6 نہروں میں سے بدبُو آنے لگے گی؛ \q2 مِصر کے تمام دریا سِمٹ کر سُوکھ جایٔیں گے۔ \q2 سَرکنڈے اَور گھاس سُوکھ جائیں گے، \q1 \v 7 اَور دریائے نیل کے کنارے اَور اُس کے دہانے کے \q2 پَودے بھی مُرجھا جایٔیں گے۔ \q1 دریائے نیل کے آس پاس بویا ہُوا ہر کھیت خشک ہو جائے گا۔ \q2 اَور فصل ہَوا میں اَیسی اُڑ جائے گی کہ کچھ بھی باقی نہ بچے گا۔ \q1 \v 8 وہ تمام ماہی گیر جو دریائے نیل میں مچھلی کا شِکار کرتے ہیں، \q2 فریاد اَور آہ و زاری کریں گے؛ \q1 اَورجو پانی میں جال ڈالتے ہیں \q2 وہ بے قرار ہو جایٔیں گے۔ \q1 \v 9 جو لوگ سَن کے ریشوں سے کپڑا بُننے کا کام کرتے ہیں وہ مایوس ہوں گے، \q2 اَور مہین کپڑے بُننے والوں کی اُمّید ٹوٹ جائے گی۔ \q1 \v 10 تمام پارچہ ساز مایوس ہوں گے، \q2 اَور تمام اُجرت کمانے والے مزدُور دِل سے رنجیدہ خاطِر ہوں گے۔ \b \q1 \v 11 ضعنؔ کے حُکمراں محض احمق ہیں؛ \q2 فَرعوہؔ کے دانشمند مُشیر غلط صلاح دیتے ہیں۔ \q1 تُم فَرعوہؔ سے کیسے کہہ سکتے ہو، \q2 ”کہ میں بھی دانشمندوں میں سے ایک، \q2 اَور قدیم بادشاہوں کی نَسل سے ہُوں؟“ \b \q1 \v 12 تیرے دانشمند مُشیر اَب کہاں ہیں، اَے فَرعوہؔ! \q2 وہ تُجھے بتاتے کیوں نہیں \q1 کہ قادرمُطلق یَاہوِہ نے \q2 مِصر کے خِلاف کیا منصُوبہ بنایا ہے۔ \q1 \v 13 ضعنؔ کے افسران احمق ہو گئے ہیں، \q2 اَور میمفِسؔ کے رہنما دھوکا کھاگئے ہیں؛ \q2 مِصر کی قوم نے اَپنے ہی لوگوں کو گُمراہ کیا۔ \q1 \v 14 یَاہوِہ نے اُن میں بدحواسی کی \q2 رُوح ڈال دی، \q1 تاکہ مِصر جو بھی قدم اُٹھائے اُس میں وہ ڈگمگا جائے، \q2 جَیسے ایک متوالا قَے کے وقت ڈگمگاتا ہے۔ \q1 \v 15 مِصر کچھ بھی نہیں کر سَکتا \q2 نہ سَر، نہ دُم؛ نہ کھجور کی شاخ، نہ سَرکنڈے کی مدد سے۔ \p \v 16 اُس وقت اہلِ مِصر عورتوں کی مانند ہو جایٔیں گے۔ قادرمُطلق یَاہوِہ اَپنا ہاتھ اُن کے خِلاف بڑھائیں گے اَور وہ خوف سے کانپیں گے۔ \v 17 تَب یہُودیؔہ کا مُلک اہلِ مِصر کے لیٔے اِس قدر دہشت ناک ثابت ہوگا کہ جو کویٔی اُس کا ذِکر سُنے گا وہ تھرتھرا اُٹھے گا۔ یہ قادرمُطلق یَاہوِہ کے اِس منصُوبہ کے باعث ہوگا جو اُس نے اُن کے خِلاف بنا رکھتا ہے۔ \p \v 18 اُس وقت مِصر کے پانچ شہروں میں کنعانی زبان بولی جائے گی اَور وہاں کے لوگ قادرمُطلق یَاہوِہ کی پیروی کی قَسم کھائیں گے۔ اُن میں سے ایک شہر، شہر آفتاب\f + \fr 19‏:18 \fr*\fq آفتاب \fq*\ft کچھ نُسخوں میں تباہی کا شہر لِکھا ہے\ft*\f* کہلائے گا۔ \p \v 19 اُس دِن مُلک مِصر کے وَسط میں یَاہوِہ کا ایک مذبح اَور اُن کی سرحد پر یَاہوِہ کا ایک یادگار سُتون ہوگا۔ \v 20 اَور وہ مُلک مِصر میں قادرمُطلق یَاہوِہ کے لیٔے نِشان اَور گواہ ٹھہرے گا۔ جَب وہ ستمگروں کے مَظالم کی وجہ سے یَاہوِہ سے فریاد کریں گے تَب وہ اُن کے لیٔے ایک مُنجّی اَور حامی بھیجے گا اَور وہ اُن کو نَجات دے گا۔ \v 21 اِس طرح یَاہوِہ اَپنے آپ کو اہلِ مِصر پر ظاہر کریں گے اَور اُس وقت وہ یَاہوِہ کو پہچانیں گے اَور ذبیحے اَور اناج کے عطیات پیش کرکے کر اُن کی عبادت کریں گے۔ اَور یَاہوِہ کے لیٔے مَنّتیں مانگیں گے اَور اُنہیں پُورا کریں گے۔ \v 22 یَاہوِہ اہلِ مِصر پر وَبا نازل کریں گے اَور اُنہیں مارے گا اَور شفا بخشیں گے۔ وہ یَاہوِہ کی طرف لَوٹیں گے اَور وہ اُن کی دعا سُنے گا اَور اُنہیں شفا بخشےگا۔ \p \v 23 اُس دِن مِصر سے اشُور تک ایک شاہراہ ہوگی۔ اشُوری مِصر جایٔیں گے اَور اہلِ مِصر اشُور کو۔ اہلِ مِصر اَور اشُوری مِل کر عبادت کریں گے۔ \v 24 اُس وقت مِصر اَور اشُور کے ساتھ تیسرا مُلک اِسرائیل ہوگا جو زمین پر برکت کا باعث ٹھہرے گا۔ \v 25 قادرمُطلق یَاہوِہ اُن کو یہ کہتے ہوئے برکت دے گا، ”مُبارک ہو مِصر جو میری اُمّت ہے، اشُور جو میرے ہاتھ کی صنعت ہے اَور اِسرائیل جو میری مِیراث ہے۔“ \c 20 \s1 مِصر اَور کُوشؔ کے خِلاف نبُوّت \p \v 1 سال اشُور کے بادشاہ سرگونؔ کا بھیجا ہُوا سپہ سالار اَعظم اشدُودؔ آیا اَور اُس پر حملہ کرکے اُسے فتح کر لیا۔ \v 2 اُس وقت یَاہوِہ نے یَشعیاہ بِن آموصؔ کی مَعرفت کلام کیا۔ اُنہُوں نے اُس سے کہا: ”اَپنے بَدن سے ٹاٹ کا لباس الگ کر دے اَور اَپنے پیروں سے جُوتے اُتار ڈال۔“ اَور اُس نے وَیسا ہی کیا اَور برہنہ اَور ننگے پاؤں پھرتا رہا۔ \p \v 3 تَب یَاہوِہ نے کہا: ”جِس طرح میرا خادِم یَشعیاہ تین سال تک برہنہ اَور ننگے پاؤں پھرا تاکہ مِصر اَور کُوشؔ کے خِلاف ایک نِشان اَور علامت ہو، \v 4 اُسی طرح اشُور کا بادشاہ مِصری اسیروں اَور کُوشی جَلاوطنوں کو خواہ وہ جواں ہُوں یا ضعیف، برہنہ جِسم اَور ننگے پاؤں اَور بے پردہ کولہوں کے ساتھ لے جائے گا۔ اَور یہ اہلِ مِصر کے لیٔے رُسوائی کا باعث ہوگا۔ \v 5 تَب وہ جو کُوشؔ پر اِعتماد رکھتے تھے اَور مِصر پر نازاں تھے خوفزدہ اَور پشیمان ہوں گے۔ \v 6 اُس وقت اِس ساحِل پر بسنے والے لوگ کہیں گے، ’دیکھو، اُن لوگوں کا کیا حال ہُوا جِن پر ہم نے اِعتماد کیا اَور جِن کی طرف ہم شاہِ اشُور سے بچنے کے لیٔے مدد کی خاطِر بھاگے۔ تو پھر ہم کیسے بچیں گے؟‘ “ \c 21 \s1 بابیل کے خِلاف نبُوّت \p \v 1 سمُندر کے کنارے والے صحرا کے متعلّق نبُوّت: جِس طرح جُنوبی علاقہ سے تیز آندھیاں آتی ہیں، \q1 اُسی طرح بیابان سے جو ایک دہشت کی سرزمین ہے، \q2 ایک حملہ آ وار آ رہاہے۔ \b \q1 \v 2 مُجھے نہایت ہی ہیبت ناک رُویا دِکھائی گئی: \q2 غدّار دغا دیتاہے، اَور لُٹیرا لُوٹ لیتا ہے۔ \q1 اَے عیلامؔ، چڑھائی کر! اَے مِدائی، محاصرہ کر! \q2 اُس کی وجہ سے جو نوحہ ہُوا اُسے میں ختم کروں گا۔ \b \q1 \v 3 یہی باعث ہے کہ میرا جِسم درد سے اینٹھ رہاہے، \q2 ایک زچّہ کی طرح شدید درد نے مُجھے جکڑ لیا ہے؛ \q1 جو کچھ میں سُن رہا ہُوں اُس سے میں ہِراساں ہُوں، \q2 اَورجو دیکھ رہا ہُوں اُس سے میں پریشان ہُوں۔ \q1 \v 4 میرا دِل رُکا جاتا ہے، \q2 اَور خوف سے میں کانپنے لگتا ہُوں؛ \q1 جِس شفق شام کے لیٔے میں ترستا تھا \q2 وہ میرے لیٔے ہیبت بَن گئی۔ \b \q1 \v 5 وہ دسترخوان بچھاتے ہیں، \q2 اَور غلیچے پھیلاتے ہیں، \q2 وہ کھاتے اَور پیتے ہیں! \q1 اَے افسر، اُٹھو، \q2 سِپر پر تیل مَلو! \p \v 6 یَاہوِہ مُجھ سے یہ کہتاہے: \q1 ”جاؤ، ایک پہرےدار کو مُقرّر کر \q2 تاکہ وہ جو کچھ دیکھے اُس کی اِطّلاع دے۔ \q1 \v 7 جَب وہ رتھ دیکھے \q2 جِن میں دو دو گھوڑے جُتے ہُوں، \q1 اَور گدھوں \q2 اَور اُونٹوں پر سوار دیکھے، \q1 تو وہ نہایت چوکنّا ہو جائے، \q2 بےحد چوکنّا۔“ \p \v 8 اَور پہرےدار شیر کی مانند چِلّا اُٹھا، \q1 ”میرے آقا، میں روز بروز پہرا کے بُرج پر کھڑا رہتا ہُوں؛ \q2 ہر رات میں اَپنی جگہ پر مَوجُود ہُوں۔ \q1 \v 9 دیکھ، ایک آدمی رتھ میں آتا ہے \q2 جِس میں دو گھوڑے جُتے ہیں۔ \q1 اَور یہ خبر لاتا ہے: \q2 ’بابیل گِر پڑا، گِر پڑا! \q1 اُس کے معبُودوں کی سبھی مورتیاں \q2 چکنا چُور ہوکر زمین پر گری پڑی ہیں!‘ “ \b \q1 \v 10 اَے میرے لوگو جو کھلیان میں پامال ہو چُکے ہو، \q2 قادرمُطلق یَاہوِہ اَور اِسرائیل کے \q1 خُدا سے مَیں نے جو کچھ سُنا، \q2 تُمہیں بتاتا ہُوں۔ \s1 اِدُوم کے خِلاف نبُوّت \p \v 11 دُومہؔ کے متعلّق نبُوّت: \q1 کسی نے مُجھے سِعِیؔر سے پُکارا، \q2 ”اَے پہرےدار، رات کی کیا خبر ہے؟ \q2 اَے پہرےدار، رات کی کیا خبر ہے؟“ \q1 \v 12 پہرےدار جَواب دیتاہے، \q2 ”صُبح ہوتی ہے اَور رات بھی۔ \q1 اگر تُم پُوچھنا چاہتے ہو تو پُوچھو؛ \q2 اَور ایک بار پھر آنا۔“ \s1 عربؔ کے خِلاف نبُوّت \p \v 13 عربؔ کے متعلّق نبُوّت: \q1 اَے دِدانیوں کے قافلو، \q2 جو عربؔ کے جنگلوں میں مُقیم ہو، \q2 \v 14 پیاسوں کے لیٔے پانی لاؤ؛ \q1 اَے تیماؔ کے رہنے والو، \q2 بھاگنے والوں کے لیٔے کھانا لاؤ۔ \q1 \v 15 وہ تلوار سے، \q2 ننگی تلوار سے، \q1 اَور کھینچی ہُوئی کمان سے \q2 اَور جنگ کی شِدّت کے خوف سے بھاگے ہیں۔ \p \v 16 یَاہوِہ نے مُجھ سے یہ کہا: ”مزدُوروں کے حِساب کے مُطابق ایک سال کے اَندر قیدارؔ کی تمام شان و شوکت ختم ہو جائے گی۔ \v 17 قیدارؔ کے تیر اَندازوں اَور بہادروں میں سے صِرف چند لوگ ہی بچ پائیں گے۔“ یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا نے یہ فرمایاہے۔ \c 22 \s1 یروشلیمؔ کے متعلّق نبُوّت \p \v 1 رُویا کی وادی کے متعلّق نبُوّت: \q1 اَب تُمہیں کیا پریشانی ہے، \q2 جو تُم سَب کے سَب چھتوں پر چڑھ گیٔے، \q1 \v 2 اَے ہنگامہ سے بھرے ہُوئے شہر، \q2 اَور شور و غُل کا شہر! \q1 تمہارے مقتول تلوار سے قتل نہیں ہُوئے، \q2 نہ ہی وہ لڑائی میں مارے گیٔے۔ \q1 \v 3 تیرے تمام سردار اِکٹھّے بھاگ گیٔے؛ \q2 اَور اُنہیں بغیر کمان اِستعمال کئے گِرفتار کیا گیا۔ \q1 جَب کہ دُشمن کافی دُور تھا، تُم سَب جو بھاگ نکلے تھے، \q2 پکڑے گیٔے اَور اِکٹھّے اسیر کئے گیٔے۔ \q1 \v 4 اِس لیٔے مَیں نے کہا: ”مُجھ سے دُورہو جاؤ؛ \q2 مُجھے زار زار رونے دو۔ \q1 مُجھے میری قوم کی بربادی پر \q2 تسلّی نہ دو۔“ \b \q1 \v 5 آج کا دِن رُویا کی وادی میں \q2 خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ کے لیٔے \q1 بےحد شور و غُل، پامالی اَور دہشت کا دِن ہے۔ \q2 یہ دیواروں کو گرانے کا \q2 اَور پہاڑوں کو پُکار سُنانے کا دِن ہے۔ \q1 \v 6 عیلامؔ نے اَپنے رتھ سواروں \q2 اَور گھوڑوں کے ساتھ ترکش اُٹھایا؛ \q2 اَور قیرؔ نے سِپر کا غلاف اُتار دیا۔ \q1 \v 7 تیری بہترین وادیاں اَب رتھوں سے بھری ہُوئی ہیں، \q2 اَور گُھڑسوار شہر کے پھاٹکوں پر صف آرا ہیں۔ \b \q1 \v 8 خُداوؔند نے بنی یہُوداہؔ کے بچاؤ کے ذرائع ہٹا دئیے۔ \q2 اَور اَب تُم نے جنگل کے محل کی طرف \q2 اسلحہ کے لیٔے نگاہ اُٹھائی؛ \q1 \v 9 تُم نے دیکھا کہ داویؔد کے شہر کے دفاع میں کیٔی رخنے تھے؛ \q2 تُم نے نیچے کے حوض میں پانی جمع کیا۔ \q1 \v 10 تُم نے یروشلیمؔ کی عمارتوں کو گِنا \q2 اَور شہرپناہ کو مضبُوط کرنے کے لیٔے گھروں کو ڈھا دیا۔ \q1 \v 11 تُم نے دو دیواروں کے درمیان میں ایک حوض بنایا \q2 تاکہ پُرانے حوض کا پانی اُس میں جمع کر سکو، \q1 لیکن تُم نے اُن کی طرف نگاہ نہ کی جنہوں نے اُسے بنایا، \q2 نہ اُس کا لحاظ کیا جنہوں نے کافی عرصہ پہلے اُن کا منصُوبہ بنایا۔ \b \q1 \v 12 خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ نے \q2 اُس روز تُمہیں \q1 رونے اَور ماتم کرنے، \q2 اَپنے بال نوچنے اَور ٹاٹ پہننے کے لیٔے بُلایا۔ \q1 \v 13 لیکن دیکھو، یہاں تو خُوشی اَور عیش و عشرت، \q2 جانوروں کو ذبح کرنا اَور بھیڑوں کو حلال کرنا، \q2 اَور گوشت خواری اَور مَے خواری ہی جاری ہے! \q1 ”آؤ، کھایٔیں اَور پیئیں،“ تُم کہتے ہو، \q2 ”کیونکہ کل تو ہمیں مَرنا ہی ہے!“ \p \v 14 قادرمُطلق یَاہوِہ نے یہ میرے کان میں کہا: ”تمہارے مرنے کے دِن تک اِس گُناہ کا کفّارہ نہ ہو سکےگا۔“ خُداوؔند قادرمُطلق یَاہوِہ نے یہ فرمایاہے۔ \b \p \v 15 خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ فرماتے ہیں: \q1 ”جا، اَور شاہی محل کے دیوان \q2 شبناہؔ سے کہہ: \q1 \v 16 کہ تُم یہاں کیا کر رہاہے اَور تُجھے کس نے اِجازت دی \q2 اَپنے لیٔے یہاں قبر تراشے، \q1 بُلندی پر اَپنی قبر کھدوائے \q2 اَور چٹّان میں اَپنے لیٔے آرامگاہ بنوائے؟ \b \q1 \v 17 ”خبردار، اَے مَرد قوی! یَاہوِہ تُجھ پر اَپنی گرفت مضبُوط کریں گے \q2 اَور تُجھے دُور پھینک دے گا۔ \q1 \v 18 وہ تُجھے گھُما کر گیند کی طرح \q2 ایک وسیع مُلک میں دُور پھینک دے گا۔ \q1 اَور اَے اَپنے آقا کے گھر کو رُسوا کرنے والے! \q2 تُو وہاں مَر جائے گا \q2 اَور وہاں وہ عالیشان رتھ جِن تُم پر کو بہت فخر تھا۔ تیرے آقا کے گھر کی رُسوائی ہوگی۔ \q1 \v 19 مَیں تُجھے تیرے منصب سے برطرف کر دُوں گا، \q2 اَور تُجھے تیرے مرتبہ سے ہٹا دیا جائے گا۔ \p \v 20 ”اُس وقت مَیں اَپنے خادِم اِلیاقیؔم بَن خِلقیاہؔ کو بُلاؤں گا۔ \v 21 میں اُسے تیری خلعت پہناؤں گا اَور تیرا کمربند اُس پر کسوں گا اَور تیرا اِختیار اُس کے سُپرد کروں گا۔ وہ اہلِ یروشلیمؔ اَور بنی یہُوداہؔ کا باپ ہوگا۔ \v 22 مَیں داویؔد کے گھر کی کُنجی اُس کے کندھے پر رکھوں گا۔ جو کچھ وہ کھولے گا اُسے کویٔی بند نہیں کر سکےگا اَورجو کچھ وہ بند کرےگا کویٔی اَور اُسے کھول نہیں سکےگا۔ \v 23 مَیں اُسے میخ کی طرح کسی مُعتبر مقام پر ٹھونک دُوں گا۔ وہ اَپنے باپ کے گھر کے لیٔے عزّت و اِحترام کا تخت ہوگا۔ \v 24 اُس کے خاندان کی ساری جاہ و حشمت کو، اُس کی اَولاد اَور نَسل کو اَور اُس کے سَب چُھوٹے بڑے برتنوں اَور پیالوں سے لے کر مرتبانوں تک سَب کو اِسی سے منسوب کیا جائے گا۔ \p \v 25 ”اُس وقت،“ قادرمُطلق یَاہوِہ فرماتے ہیں: ”وہ میخ جو مُعتبر مقام میں ٹھونکی گئی تھی، ڈھیلی پڑ جائے گی اَور کاٹ کر گرائی جائے گی اَور اُس پر لٹکا ہُوا سبھی بوجھ گِر جائے گا۔“ کیونکہ یَاہوِہ نے یہ فرمایاہے۔ \c 23 \s1 صُورؔ کے متعلّق نبُوّت \p \v 1 صُورؔ کے متعلّق نبُوّت: اَے ترشیشؔ کے جہازوں، ماتم کرو! \q1 کیونکہ صُورؔ تباہ ہو چُکاہے \q2 وہاں نہ کویٔی گھر بچا ہے نہ بندرگاہ۔ \q1 کِتّیمؔ\f + \fr 23‏:1 \fr*\fq کِتّیمؔ \fq*\ft دُوسرا نام سائپرس\ft*\f* کے مُلک سے \q2 اُنہیں یہ خبر پہُنچی ہے۔ \b \q1 \v 2 اَے جزیرے کے لوگو \q2 اَور اَے صیدونؔ کے سوداگروں، \q1 جنہیں بحری سیّاحوں نے مالا مال کیا ہے، \q2 خاموش ہو جاؤ۔ \q1 \v 3 سمُندر کی راہ سے آیا ہُوا \q2 شیحُورؔ کا اناج؛ \q1 اَور دریائے نیل کے علاقہ کی فصل، صُورؔ کی آمدنی تھی، \q2 اَور وہ مُختلف قوموں کی تِجارت گاہ بنا۔ \b \q1 \v 4 اَے صیدونؔ شرمندہ ہو، اَور تُو بھی اَے سمُندر کے قلعہ، \q2 کیونکہ سمُندر نے کہا ہے: \q1 ”نہ مُجھے دردِزہ لگا اَور نہ ہی مَیں نے بچّے جنے؛ \q2 نہ مَیں نے بیٹے پالے، نہ ہی بیٹیوں کی پرورِش کی۔“ \q1 \v 5 جَب اہلِ مِصر کو خبر پہُنچے گی، \q2 تو وہ صُورؔ کا حال سُن کر نہایت غمگین ہوں گے۔ \b \q1 \v 6 اَے جزیرے کے لوگو، \q2 ماتم کرتے ہُوئے ترشیشؔ کی طرف چلے جاؤ۔ \q1 \v 7 کیا یہی تمہارا عیش و عشرت کا شہر ہے، \q2 جو قدیم زمانہ سے بسا ہُواہے، \q1 جِس کے قدم اُسے \q2 دُور دراز کے مُلکوں میں بسنے کے لیٔے لے گیٔے؟ \q1 \v 8 صُورؔ کے خِلاف یہ منصُوبہ کس نے باندھا، \q2 جِس نے کیٔی تاجپوشیاں کیں، \q1 جِس کے سوداگر اُمرا ہیں، \q2 اَور جِس کے تاجر سارے جہاں میں عزّت دار ہیں؟ \q1 \v 9 قادرمُطلق یَاہوِہ نے یہ طے کیا، \q2 کہ تمام شان و شوکت کے غُرور کو نیچا دِکھائے \q2 اَور اُن سَب کو جو دُنیا میں مُعزّز ہیں، ذلیل کرے۔ \b \q1 \v 10 اَے اہلِ ترشیشؔ، \q2 اَپنی سرزمین میں دریائے نیل کی طرح پھیل جاؤ، \q2 کیونکہ اَب تمہارے لیٔے کویٔی بندرگاہ باقی نہ رہی۔ \q1 \v 11 یَاہوِہ نے سمُندر کے اُوپر اَپنا ہاتھ بڑھایا ہے \q2 اَور اُس کی مملکتوں کو لرزا دیا ہے۔ \q1 اُس نے کنعانؔ کے خِلاف حُکم جاری کیا ہے \q2 کہ اُس کے قلعے مِسمار کئے جایٔیں۔ \q1 \v 12 اُس نے کہا: ”اَے صیدونؔ کی کنواری بیٹی، تُم لُٹ چُکی ہو، \q2 تُجھے اَب عیش و عشرت نصیب نہ ہوگا، \b \q1 ”اُٹھ اَور کِتّیمؔ\f + \cat dup‏\cat*\fr 23‏:12 \fr*\fq کِتّیمؔ \fq*\ft دُوسرا نام سائپرس\ft*\f* میں چلی جا؛ \q2 لیکن وہاں بھی تُجھے آرام نہ ملے گا۔“ \q1 \v 13 کَسدیوں کے مُلک کو دیکھو، \q2 اِس قوم کا اَب وُجُود ہی باقی نہ رہا! \q1 اشُوریوں نے اُسے \q2 جنگلی جانوروں کا ٹھکانہ بنا دیا؛ \q1 اُنہُوں نے اُس میں اَپنے محاصرہ کے بُرج کھڑے کر دئیے، \q2 اُن کے محل ڈھا دئیے \q2 اَور اُسے ویران کر دیا۔ \b \q1 \v 14 اَے ترشیشؔ کے جہازوں، واویلا کرو؛ \q2 کیونکہ تمہارے قلعے تباہ کر دئیے گئے۔ \p \v 15 اُس وقت صُورؔ ستّر بَرس تک، جو کہ کسی بادشاہ کی زندگی کا عرصہ ہوتاہے، فراموش کیا جائے گا۔ اُن ستّر بَرس کے اِختتام پر صُورؔ کے ساتھ وُہی ہوگا جَیسا کہ ایک فاحِشہ کے ساتھ ہُوا جِس کا ذِکر اِس نغمہ میں ہے: \q1 \v 16 ”اَے بھولی بسری فاحِشہ، \q2 بربط اُٹھا اَور شہر میں گھُوم پھر؛ \q1 بربط بجا اَور خُوب نغمہ سرائی کر، \q2 تاکہ تُجھے یاد کیا جائے۔“ \p \v 17 ستّر بَرس کے بعد یَاہوِہ صُورؔ کی خبر لے گا۔ وہ فاحِشہ پھر سے اَپنا منافع بخش جِسم فروشی کرنے لَوٹ آئے گی اَور رُوئے زمین پر مَوجُود تمام مملکتوں کے ساتھ بدکاری کرےگی۔ \v 18 لیکن اُس کا منافع اَور اُس کی کمائی یَاہوِہ کے لیٔے وقف کئے جایٔیں گے۔ لیکن یہ رقم نہ تو خزانہ میں داخل ہوگی، نہ ہی اِس کا ذخیرہ کیا جائے گا۔ اُس کا منافع اُن لوگوں کو جائے گا جو یَاہوِہ کے حُضُور کثرت سے رہتے ہیں تاکہ خُوراک اَور عُمدہ لباس پہنیں۔ \c 24 \s1 یَاہوِہ کی طرف سے زمین کی بربادی \q1 \v 1 دیکھو، یَاہوِہ زمین کو ویران کرکے \q2 تہہ و بالا کر دیں گے؛ \q1 وہ اُس کے باشِندوں کو \q2 تِتّر بِتّر کریں گے \q1 \v 2 سَب کا حال یکساں ہوگا \q2 کاہِنؔ کا حال قوم کے حال کی طرح، \q2 آقا کا نوکر کی طرح، \q2 مالکن کی خادِمہ کی طرح، \q2 بیچنے والے کا خریدار کی طرح، \q2 اُدھار لینے والے کا اُدھار دینے والے کی طرح، \q2 قرضدار کے لیٔے جَیسا کہ قرض دِہندہ کے لیٔے۔ \q1 \v 3 زمین بالکُل خالی کی جائے گی \q2 اَور بشِدّت تباہ ہوگی \q1 کیونکہ یہ کلام یَاہوِہ کا ہے۔ \b \q1 \v 4 زمین سُوکھ جاتی ہے اَور نباتات مُرجھا جاتی ہے، \q2 دُنیا بیتاب اَور پژمردہ ہو جاتی ہے، \q2 اَور زمین کے بُلند پایہ لوگ ناتواں ہو جاتے ہیں۔ \q1 \v 5 زمین اَپنے باشِندوں کے باعث ناپاک ہو گئی؛ \q2 کیونکہ اُنہُوں نے آئین کو نہ مانا، \q1 اَور شہادتوں سے منحرف ہُوئے، \q2 اَور اَبدی عہد کو توڑ دیا ہے۔ \q1 \v 6 اِس لیٔے زمین لعنتی ہوکر رہ گئی؛ \q2 اَور اُس کے باشِندے مُجرم قرار دیئے گیٔے۔ \q1 چنانچہ زمین کے باشِندے جَلائے گیٔے، \q2 اَور صِرف تھوڑے ہی لوگ باقی رہ گیٔے۔ \q1 \v 7 نئی مہ خشک ہو جاتی ہے اَور انگور کی بیل مُرجھا جاتی ہے؛ \q2 اَور رنگ رلیاں منانے والے تمام لوگ کراہتے ہیں۔ \q1 \v 8 دفوں کی خُوشیاں بندہو گئیں، \q2 رنگ رلیاں منانے والوں کا شور و غُل جاتا رہا۔ \q2 اَور سِتار کا مسرّت بخش نغمہ خاموش ہے۔ \q1 \v 9 اَب وہ نغمہ کے ساتھ پھر مے نہیں پیئیں گے؛ \q2 پینے والوں کو مے کڑوی لگتی ہے۔ \q1 \v 10 تباہ شُدہ شہر سُنسان پڑا ہے؛ \q2 ہر گھر کا دروازہ بند ہے۔ \q1 \v 11 لوگ مہ کے لیٔے سڑکوں پر چِلّا رہے ہیں؛ \q2 ہر خُوشی غم میں بدل گئی ہے، \q2 زمین کی تمام خُوشیاں نابود ہو چُکی ہیں۔ \q1 \v 12 شہر ویران ہو چُکاہے \q2 اَور اُس کا پھاٹک ٹکڑے ٹکڑے کر دیا گیا ہے۔ \q1 \v 13 اُسی طرح زمین پر اَور قوموں کے درمیان بھی اَیسا ہی ہوگا، \q2 جَیسے زَیتُون کے درخت کو پِیٹا جاتا ہے، \q2 یا جَب انگور کی کٹائی کے بعد اناج باقی رہ جاتے ہیں۔ \b \q1 \v 14 وہ اَپنی آوازیں بُلند کرکے خُوشی کے نغمہ گاتے ہیں؛ \q2 مغرب کی جانِب سے وہ یَاہوِہ کی عظمت و جلال کے نعرے لگاتے ہیں۔ \q1 \v 15 چنانچہ مشرق میں یَاہوِہ کی تمجید کرو؛ \q2 اَور سمُندر کے جزیروں میں \q2 یَاہوِہ، اِسرائیل کے خُدا کے نام کی تمجید کرو۔ \q1 \v 16 زمین کی اِنتہا سے ہم یہ نغمہ سُنتے ہیں: \q2 ”صادق کے لیٔے جلال و عظمت۔“ \b \q1 لیکن مَیں نے کہا، ”ہائے میں برباد ہُوا، میں برباد ہُوا! \q2 مُجھ پر افسوس! \q1 دغابازوں نے دغا کی! \q2 ہاں، دغابازوں نے بڑی دغا کی!“ \q1 \v 17 اَے اہلِ زمین، \q2 خوف اَور گڑھا اَور پھندا تمہارے منتظر ہیں۔ \q1 \v 18 جو کویٔی خوفناک آواز سُن کر بھاگے گا \q2 وہ گڑھے میں گِرے گا؛ \q1 اَورجو کویٔی گڑھے میں سے نکل آیا \q2 وہ پھندے میں پھنسے گا۔ \b \q1 آسمان کے دریچے کھول دئیے گیٔے، \q2 اَور زمین کی بُنیادیں ہل رہی ہیں۔ \q1 \v 19 زمین ریزہ ریزہ ہو گئی، \q2 زمین پھٹ گئی، \q2 اَور وہ شِدّت سے ہلایٔی گئی ہے۔ \q1 \v 20 زمین متوالے کی مانند ڈگمگا رہی ہے، \q2 وہ یُوں سَرک رہی ہے جَیسے کویٔی جھونپڑی تیز ہَوا میں جھُول رہی ہو۔ \q1 اَپنی سرکشی کے گُناہ کا بوجھ اُس پر اِس قدر بھاری ہے \q2 کہ وہ گری جاتی ہے اَور پھر کبھی نہ اُٹھے گی۔ \b \q1 \v 21 اُس وقت یُوں ہوگا کہ یَاہوِہ \q2 آسمانی فَوج کو آسمان پر \q2 اَور زمین کے بادشاہوں کو زمین پر سزا دے گا۔ \q1 \v 22 وہ قَیدخانہ کی کوٹھری میں بند قَیدیوں کی مانند \q2 جمع کئے جایٔیں گے \q1 اَور قَیدخانہ میں ڈالے جایٔیں گے؛ \q2 اَور بہت دِنوں کے بعد اُن کو خبر لی\f + \fr 24‏:22 \fr*\fq خبر لی\fq*\ft یا چھُڑایا جایٔےگا\ft*\f* جائے گی۔ \q1 \v 23 چاند ناراض اَور سُورج شرمندہ ہوگا؛ \q2 کیونکہ قادرمُطلق یَاہوِہ \q1 کوہِ صِیّونؔ پر اَور یروشلیمؔ میں \q2 اَپنے بُزرگ خادِموں کے رُوبرو بڑے جاہ و جلال کے ساتھ حُکومت کریں گے۔ \c 25 \s1 یَاہوِہ کی سِتائش \q1 \v 1 اَے یَاہوِہ، آپ میرے خُدا ہیں؛ مَیں آپ کی تمجید کروں گا اَور آپ کے نام کی سِتائش کروں گا، \q2 کیونکہ آپ نے پُوری وفا شعاری سے \q1 اَیسے عجِیب و غریب کام کئے ہیں، \q2 جِن منصُوبوں کو آپ نے اِبتدا ہی سے کرنے کا اِرادہ کر لیا تھا۔ \q1 \v 2 آپ نے شہر کو ملبے کا ڈھیر بنا دیا، \q2 اَور فصیلدار شہر کو کھنڈر کر ڈالا، \q1 اَور پردیسیوں کے مضبُوط قلعہ کو اَیسا ویران کر دیا \q2 کہ وہ پھر کبھی تعمیر نہ کیا جائے گا۔ \q1 \v 3 اِس لیٔے طاقتور مُلکوں کے لوگ آپ کو جلال دیں گے؛ \q2 اَور نہایت سنگدل قوموں کے شہروں میں آپ کا خوف مانا جائے گا۔ \q1 \v 4 کیونکہ آپ مسکین کے لیٔے قلعہ، \q2 اَور مُحتاج کے لیٔے پریشانی کے وقت جائے پناہ، \q1 اَور سیلاب میں محفوظ مقام \q2 اَور گرمی سے بچاؤ کے لیٔے سایہ دار جگہ۔ \q1 کیونکہ سنگدل کی سانس \q2 دیوار سے ٹکرانے والے طُوفان \q2 \v 5 اَور بیابان کی شدید تپش کی طرح ہوتی ہے۔ \q1 جِس طرح بادل کے سایہ سے گرمی جاتی رہتی ہے، \q2 اِسی طرح تُو پردیسیوں کا شور و غُل، \q2 اَور سنگدل لوگوں کا شادیانہ بجانا بند کرتا ہے۔ \b \q1 \v 6 قادرمُطلق یَاہوِہ اِس پہاڑ پر \q2 سَب قوموں کے لیٔے اَیسی ضیافت تیّار کرےگا، \q1 جِس میں لذیذ کھانے اَور پرانی عُمدہ مَے پیش کی جائے گی \q2 جہاں نہایت مُرغّن اَور لذیذ اَشیا خُوردنی اَور بہترین مَے ہوگی۔ \q1 \v 7 جو پردہ سَب قوموں پر پڑا ہُواہے \q2 اَورجو نقاب سَب قوموں کو چُھپائے ہُوئے ہے، \q1 اُسے وہ اُس پہاڑ پر سے ہٹا دے گا؛ \q2 \v 8 اَور موت کو ہمیشہ کے لیٔے نابود کر دے گا۔ \q1 اَور یَاہوِہ قادر سَب کے چہروں پر سے \q2 آنسُو پونچھ ڈالے گا؛ \q1 اَور رُوئے زمین سے \q2 اَپنے لوگوں کی رُسوائی مٹا دے گا۔ \q1 کیونکہ یہی یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \p \v 9 اُس وقت یہ کہا جائے گا: \q1 ”دیکھو ہمارا خُدا یہی ہے؛ \q2 ہم نے اُن پر بھروسا کیا تھا اَور اُنہُوں نے ہمیں نَجات بخشی۔ \q1 یہی وہ یَاہوِہ ہے جِس پر ہمارا اِعتقاد تھا؛ \q2 آؤ، خُوشیاں منائیں اَور اُس کی نَجات سے شادمان ہوں۔“ \b \q1 \v 10 کیونکہ اِس پہاڑ پر یَاہوِہ کا ہاتھ ہمیشہ قائِم رہے گا؛ \q2 اَور مُوآب اُس کے پاؤں تلے اَیسا کُچلا جائے گا \q2 جَیسے بھُوسا کھاد میں کُچلا جاتا ہے۔ \q1 \v 11 اَور وہ اُس میں اَپنے ہاتھ اِس طرح پھیلائیں گے، \q2 جَیسے کویٔی تیراک تیرنے کے لیٔے اَپنے ہاتھ پھیلاتا ہے۔ \q1 لیکن وہ اُن کے غُرور کو \q2 اُن کے ہاتھوں کی چالاکی کے باوُجُود پست کر دے گا۔ \q1 \v 12 وہ تیری اُونچی اَور مضبُوط فصیلوں کے بُرج توڑ کر \q2 اُنہیں نیچا کریں گے؛ \q1 اَور اُنہیں زمین پر گرا کر \q2 خاک میں مِلا دیں گے۔ \c 26 \s1 سِتائش کا نغمہ \p \v 1 اُس وقت یہُودیؔہ کے مُلک میں یہ نغمہ گایا جائے گا: \q1 ہمارا ایک محکم شہر ہے؛ \q2 خُدا نَجات کو \q2 اُس کی فصیلیں اَور بُرج بنا دیتاہے۔ \q1 \v 2 پھاٹک کھول دو \q2 تاکہ راستباز قوم جو اَپنے ایمان پر قائِم ہے، \q2 وہ داخل ہو جائے۔ \q1 \v 3 جِس دِل کا اِعتماد تُجھ پر ہے \q2 اُسے تُو ہر طرح محفوظ رکھےگا، \q2 کیونکہ اُن کا توکّل تُجھ پر ہے۔ \q1 \v 4 یَاہوِہ پر ہمیشہ بھروسا رکھو، \q2 کیونکہ یَاہوِہ خُدا اَبدی چٹّان ہے۔ \q1 \v 5 وہ اُونچے مقاموں پر رہنے والوں کو پست کر دیتاہے، \q2 اَور اُونچے شہر کو نیچے لے آتا ہے؛ \q1 وہ اُسے زمین کے برابر کرکے \q2 خاک میں مِلا دیتاہے۔ \q1 \v 6 وہ پاؤں تلے روندا جاتا ہے \q2 مظلوموں کے پاؤں تلے، \q2 اَور مسکینوں کے قدموں کے نیچے۔ \b \q1 \v 7 راستباز کی راہ ہموار ہے؛ \q2 آپ جو خُود حق ہیں، صادق کی راہ ہموار کرتا ہیں۔ \q1 \v 8 ہاں اَے یَاہوِہ، آپ کی آئین کی راہ پر چلتے ہُوئے، \q2 ہم تیرے منتظر رہے ہیں؛ \q1 تیرے نام اَور تیری یاد کے لیٔے \q2 ہمارے دِلوں میں اشتیاق ہے۔ \q1 \v 9 رات کے وقت میری جان تیرے لیٔے بیقرار ہو جاتی ہے؛ \q2 اَور صُبح کو میری رُوح تیری مُشتاق ہوتی ہے، \q1 کیونکہ جَب آپ کا اِنصاف دُنیا پر ظاہر ہوتاہے، \q2 تَب دُنیا کے باشِندے راستبازی سیکھتے ہیں۔ \q1 \v 10 ہر چند بدکاروں پر فضل ہو، \q2 وہ راستبازی نہیں سیکھتے؛ \q1 راستی کے مُلک میں بھی وہ بُرائی کرتے رہتے ہیں \q2 اَور یَاہوِہ کی عظمت کا لحاظ نہیں کرتے۔ \q1 \v 11 اَے یَاہوِہ، آپ کا ہاتھ بُلند ہے، \q2 پر وہ اُسے نہیں دیکھتے۔ \q1 اُنہیں تَوفیق دے تاکہ وہ اُس غیرت کو دیکھیں جو تُجھے اَپنے لوگوں کے لیٔے ہے اَور پشیمان ہُوں؛ \q2 اَور اَپنے دُشمنوں کو اُس آگ میں بھسم ہو جانے دے جو اُن کے لیٔے رکھی گئی ہے۔ \b \q1 \v 12 اَے یَاہوِہ، آپ ہمارے لیٔے اَمن قائِم کریں؛ \q2 ہمارے سَب کام تُو ہی نے ہمارے لیٔے اَنجام دئیے ہیں۔ \q1 \v 13 اَے یَاہوِہ، ہمارے خُدا، آپ کے سِوا دُوسرے حاکموں نے بھی ہم پر حُکومت کی ہے، \q2 لیکن ہم صِرف تیرے ہی نام کو عزّت دیتے ہیں۔ \q1 \v 14 وہ مَر گیٔے اَور اَب زندہ باقی نہیں؛ \q2 مُردہ رُوحیں پھر زندہ نہ ہوں گی۔ \q1 آپ نے اُنہیں سزا دی اَور اُنہیں نابود کر دیا؛ \q2 یہاں تک کہ آپ نے اُن کی یاد تک مٹا دی۔ \q1 \v 15 آپ نے قوم کو بڑھایا، اَے یَاہوِہ؛ \q2 آپ نے قوم کو بڑھایا۔ \q1 آپ نے اَپنی عظمت و جلال ظاہر کی؛ \q2 آپ نے مُلک کی تمام حُدوُد کو وسعت دی ہے۔ \b \q1 \v 16 اَے یَاہوِہ، وہ مُصیبت میں آپ کا طالب ہُوئے؛ \q2 جَب آپ نے اُنہیں تادیب کی، \q2 وہ بمشکل دعا کر پایٔے۔ \q1 \v 17 جِس طرح ایک حاملہ عورت زچگی کے وقت \q2 درد سے کراہتی جھٹپٹاتی اَور چِلّاتی ہے، \q2 ٹھیک اُسی طرح اَے یَاہوِہ، ہم آپ کی حُضُوری میں تھے۔ \q1 \v 18 ہم حاملہ تھے اَور درد سے جھٹپٹا رہے تھے، \q2 لیکن ہم نے صِرف ہَوا کو پیدا کیا۔ \q1 ہم زمین پر نَجات نہ لا پایٔے؛ \q2 نہ ہی دُنیا کے لوگوں کو پیدا کر سکے۔ \b \q1 \v 19 اَے یَاہوِہ، لیکن تیرے مُردے جئیں گے؛ \q2 اُن کی لاشیں اُٹھ کھڑی ہُوں گی۔ \q1 تُم جو خاک میں جا بسے ہو، \q2 جاگو اَور خُوشی کے نعرے لگاؤ۔ \q1 تیری اوس صُبح کی اوس کی مانند ہے؛ \q2 زمین اَپنے مُردوں کو پھر سے‏ پیدا کرےگی۔ \b \q1 \v 20 اَے میرے لوگو، جاؤ، اَپنی خوابگاہوں میں داخل ہوکر \q2 اَپنے پیچھے دروازے بند کر لو؛ \q1 تھوڑی دیر کے لیٔے جَب تک کہ قہر ٹل نہ جائے \q2 اَپنے آپ کو چُھپائے رکھو۔ \q1 \v 21 کیونکہ دیکھو، یَاہوِہ اَپنی قِیام گاہ سے باہر آ رہے ہے \q2 تاکہ دُنیا کے لوگوں کو اُن کے گُناہوں کی سزا دے۔ \q1 زمین اَپنے اُوپر بہایا ہُوا خُون ظاہر کر دے گی، \q2 اَور اَپنے مقتولوں کو اَور زِیادہ نہ چُھپائے گی۔ \c 27 \s1 اِسرائیلؔ کی رِہائی \p \v 1 اُس دِن، \q1 یَاہوِہ اَپنی سخت، بڑی اَور مضبُوط تلوار سے، \q2 لِویاتان نام کے تیزرَو اَور خم دار سانپ کو سزا دے گا، \q1 ایک لِویاتان مُہیب سمُندری اَژدہا کو \q2 قتل کر دے گا۔ \p \v 2 اُس دِن \q1 ”تُم ایک پھلدار تاکستان کا نغمہ گانا۔ \q2 \v 3 میں، یَاہوِہ اُس کی حِفاظت کرتا ہُوں؛ \q1 اَور ہر دَم اُسے سینچتا ہُوں۔ \q2 میں دِن رات اُس کی نگہبانی کرتا ہُوں \q2 تاکہ کویٔی اُسے نُقصان نہ پہُنچائے۔ \q2 \v 4 میں غضبناک نہیں ہُوں، \q1 ہاں اگر میری راہ میں صِرف جھاڑیاں اَور اُونٹ کٹارے میرے سامنے ہوتے \q2 تو میں اُن کے خِلاف جنگ کے لیٔے پیش قدمی کرتا؛ \q2 اَور اُن سَب کو سُپرد آتِش کر دیتا۔ \q1 \v 5 لیکن اگر کویٔی میری پناہ میں آنا چاہے؛ \q2 اَور میرے ساتھ صُلح کرنا چاہے، \q2 تو ہاں، وہ میرے ساتھ صُلح کر لے۔“ \b \q1 \v 6 آئندہ دِنوں میں یعقوب جڑ پکڑے گا، \q2 اِسرائیل پھُولے اَور پھلے گا \q2 اَور رُوئے زمین کو میووں سے بھر دے گا۔ \b \q1 \v 7 کیا یَاہوِہ نے اُسے مارا \q2 جِس طرح اُس نے اُس کے مارنے والوں کو مارا تھا؟ \q1 کیا وہ قتل کیا گیا \q2 جِس طرح اُس کے قاتلوں کو قتل کیا گیا تھا؟ \q1 \v 8 اُس کے لیٔے تیری سزا جنگ اَور جَلاوطنی تک ہی محدُود رہی \q2 اَور تُم نے اُسے اَپنی ہی زمین پر سے یُوں اُڑا دیا \q2 جَیسے مشرق کی طرف سے آنے والی سخت آندھی سَب کچھ اُڑا لے جاتی ہے۔ \q1 \v 9 اِس لیٔے اُس سے یعقوب کی بدکاری کا کفّارہ ہوگا، \q2 اَور اُس کے گُناہ دُور ہونے کا کُل نتیجہ یہ ہوگا کہ \q1 جَب وہ مذبح کے تمام پتّھروں کو \q2 چُونا بنانے کے پتّھروں کی طرح ریزہ ریزہ کرےگا، \q1 اُس وقت اشیراہؔ کا کویٔی سُتون یا بخُور جَلانے کا \q2 کویٔی مذبح باقی نہ رہے گا۔ \q1 \v 10 فصیلدار شہر ویران پڑا ہے، \q2 وہ گویا اُجڑی ہُوئی بستی یا بیابان کی طرح خالی ہو گیا ہے؛ \q1 وہاں بچھڑے چرتے ہیں، \q2 اَور وہ وہیں بیٹھتے ہیں؛ \q2 اَور اُس کی ڈالیوں کو ننگا کر دیتے ہیں۔ \q1 \v 11 جَب اُس کی شاخیں سُوکھ جاتی ہیں تو اُنہیں توڑا جاتا ہے \q2 اَور عورتیں آکر اُس سے آگ جَلا دیتی ہیں۔ \q1 کیونکہ یہ لوگ ناسمجھ ہیں؛ \q2 اِس لیٔے اُن کا بنانے والا اُن پر رحم نہیں کرتا۔ \q2 اَور اُن کا خالق اُن پر مہربان نہیں ہوتا۔ \p \v 12 اُس وقت یَاہوِہ دریائے فراتؔ سے لے کر وادی مِصر کے نالے تک اُس کے درخت کو جھاڑے گا۔ اَور تُم اَے بنی اِسرائیل، ایک ایک کرکے اِکٹھّے کئے جاؤگے \v 13 اَور اُس دِن ایک بڑا نرسنگا پھُونکا جائے گا اَور وہ جو اشُور کے مُلک میں تباہ ہو رہے تھے اَور وہ جو مِصر میں جَلاوطن ہو چُکے تھے، واپس آکر یروشلیمؔ کے مُقدّس پہاڑ پر یَاہوِہ کی پرستش کریں گے۔ \c 28 \s1 اِفرائیمؔ پر افسوس \q1 \v 1 افسوس اُس تاج پر جِس پر اِفرائیمؔ کے متوالوں کو ناز ہے، \q2 افسوس اُس کے جلالی حُسن کے مُرجھائے ہُوئے پھُول پر، \q1 جو نہایت سرسبز و شاداب وادی کے سَر پر رکھا گیا ہے \q2 افسوس اُس شہر پر جِس پر مے کے متوالوں کو ناز ہے! \q1 \v 2 دیکھو، یَاہوِہ کے پاس ایک زبردست اَور زورآور شخص ہے۔ \q2 جو اولوں کے طُوفان اَور زبردست آندھی، \q1 موسلادھار مینہ اَور سیلاب برپا کرنے والی بارش کی مانند، \q2 اُسے زور سے زمین پر پٹک دے گا۔ \q1 \v 3 اَور اِفرائیمؔ کے متوالوں کا غُرور کا تاج، \q2 پاؤں کے نیچے روندا جائے گا۔ \q1 \v 4 اَور اُس کے جلالی حُسن کا مُرجھاتا ہُوا پھُول، \q2 جو نہایت سرسبز و شاداب وادی کے سَر پر رکھا ہُواہے، \q1 وہ اَپنے موسم سے پہلے ہی پکے ہُوئے اَنجیر کی مانند ہوگا \q2 جسے کویٔی دیکھتے ہی نوچ لے، \q2 اَور نگل جائے۔ \b \q1 \v 5 اُس وقت قادرمُطلق یَاہوِہ خُود \q2 اَپنے لوگوں میں سے باقی بچے ہوؤں کے لیٔے، \q1 ایک جلالی تاج \q2 اَور خُوبصورت ہار ہوگا۔ \q1 \v 6 عدالت کی کُرسی پر بیٹھنے والے کے لیٔے \q2 وہ اِنصاف کی رُوح ہوگا، \q1 اَور (شہر کے) پھاٹک سے حملہ پسپا کر دینے والوں کے لیٔے \q2 قُوّت کا سرچشمہ ہوگا۔ \b \q1 \v 7 اَور یہ بھی مےخواری سے ڈگمگاتے \q2 اَور مَے سے لڑکھڑاتے ہیں: \q1 کاہِنؔ اَور نبی بھی نشہ میں چُور \q2 اَور مَے سے مخمور ہیں، \q1 وہ نشہ میں جھومتے ہیں، \q2 اَور رُویا دیکھتے وقت بھٹک جاتے ہیں \q2 اَور اِنصاف کرتے وقت ٹھوکر کھاتے ہیں۔ \q1 \v 8 تمام دسترخوان قَے سے بھرے ہُوئے ہیں \q2 کویٔی جگہ باقی نہیں جو گندگی سے خالی ہو۔ \b \q1 \v 9 ”وہ کس کو سِکھانے کی کوشش کر رہاہے؟ \q2 اَور کسے اَپنا پیغام سمجھا رہاہے؟ \q1 کیا اُن بچّوں کو جِن کا دُودھ چھُڑایا گیا ہے \q2 یا جِن کو ابھی ابھی چھاتِیوں سے الگ کیا گیا ہے؟ \q1 \v 10 کیونکہ یہاں تو: \q2 حُکم پر حُکم اَور حُکم پر حُکم، \q1 اَور قانُون پر قانُون اَور قانُون پر قانُون ہے؛ \q2 تھوڑا یہاں، تھوڑا وہاں۔“ \b \q1 \v 11 تَب تو خُدا اُس اُمّت سے \q2 بیگانہ ہونٹوں سے اَور بیگانہ زبانوں میں باتیں کروں گا، \q1 \v 12 جِن سے اُس نے کہا، \q2 آرام کی جگہ یہی ہے، ”تھکے ہُوئے لوگوں کو آرام کرنے دو“؛ \q1 اَور ”یہی سستانے کی جگہ ہے“؛ \q2 لیکن پھر بھی اُمّت کے لوگ میری نہ سُنیں گے۔ \q1 \v 13 پس یَاہوِہ کا کلام اُن کے لیٔے: \q2 حُکم پر حُکم، حُکم پر حُکم، \q1 اَور قانُون پر قانُون، قانُون پر قانُون؛ \q2 تھوڑا یہاں، تھوڑا وہاں ہوگا \q1 تاکہ وہ چلے جایٔیں، پیچھے گریں، \q2 زخمی ہُوں، پھندے میں پھنسیں اَور گِرفتار ہُوں۔ \b \q1 \v 14 چنانچہ اَے ٹھٹّھا کرنے والو \q2 جو یروشلیمؔ کے لوگوں پر حُکمرانی کرتے ہو، \q2 یَاہوِہ کا کلام سُنو۔ \q1 \v 15 تُم کہتے ہو، ”ہم نے موت سے عہد باندھا ہے، \q2 اَور پاتال سے عہد کر لیا ہے۔ \q1 اِس لیٔے جَب سزا کا زبردست سیلاب آئے گا، \q2 تو وہ ہم تک نہ پہُنچے گا، \q1 کیونکہ ہم نے جھُوٹ کو اَپنی جائے پناہ بنا لیا ہے \q2 اَور ہم دروغ گوئی کی آڑ میں جا چھُپے ہیں۔“ \p \v 16 چنانچہ یَاہوِہ قادر یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”دیکھو، مَیں صِیّونؔ میں ایک پتّھر رکھوں گا، \q2 ایک آزمودہ پتّھر، \q1 ایک محکم بُنیاد کے لیٔے کونے کے سِرے کا قیمتی پتّھر، \q2 جو کویٔی ایمان لایٔے گا وہ کبھی شرمندہ نہ ہوگا۔ \q1 \v 17 مَیں اِنصاف کو پیمائشی جریب \q2 اَور راستی کو ساہول کی ڈوری بناؤں گا؛ \q1 اولے تمہاری جھُوٹ کی پناہ گاہ کو بہا لے جایٔیں گے، \q2 اَور تمہارے چھُپنے کی جگہ زیرِ اَب ہو جائے گی۔ \q1 \v 18 جو عہد تُم نے موت سے باندھا تھا وہ منسُوخ کیا جائے گا؛ \q2 اَور تمہارا عہد جو پاتال سے تھا، قائِم نہ رہے گا۔ \q1 جَب سزا کا زبردست سیلاب آئے گا، \q2 تو تُم ٹِکے نہ رہ سکوگے۔ \q1 \v 19 وہ جَب بھی آئے گا، تُمہیں بہا لے جائے گا؛ \q2 چاہے دِن ہو چاہے رات، وہ روز بروز آئے گا۔“ \b \q1 اُس کا مطلب سمجھوگے \q2 تو تُم پر خوف طاری ہو جائے گا \q1 \v 20 کیونکہ بِستر اِس قدر چھوٹاہے کہ اُس پر دراز ہونا مُشکل ہے، \q2 اَور لحاف اِس قدر چھوٹاہے کہ اُسے ٹھیک سے اوڑھ بھی نہیں سکتے۔ \q1 \v 21 یَاہوِہ اُٹھ کھڑا ہوگا جَیسا وہ پراصیمؔ کے پہاڑ پر ہُوا تھا، \q2 اَور وہ غضبناک ہوگا جَیسا گِبعونؔ کی وادی میں ہُوا تھا \q1 تاکہ وہ اَپنا کام کرے جو نہایت حیرت اَنگیز کام ہے، \q2 اَور وہ انوکھا کام اَنجام دے جو بہت انوکھا ہے۔ \q1 \v 22 اِس لیٔے اَب تُم ٹھٹّھا مت کرو، \q2 ورنہ تمہاری زنجیریں اَور کَس دی جایٔیں گی؛ \q1 کیونکہ خُداوؔند، قادرمُطلق یَاہوِہ نے مُجھ سے کہا ہے \q2 کہ تمام مُلک کی تباہی کا مصمّم اِرادہ کیا جا چُکاہے۔ \b \q1 \v 23 کان لگا کر میری بات سُنو؛ \q2 دھیان دو اَور سُنو کہ میں کیا کہتا ہُوں۔ \q1 \v 24 جَب کِسان بیج بونے کے لیٔے ہل چلاتاہے تو کیا وہ لگاتار ہل ہی چلاتا رہتاہے؟ \q2 کیا وہ سدا اَپنی زمین کو کھودتا اَور اُس کے ڈھیلے پھوڑتا رہتاہے؟ \q1 \v 25 زمین کی سطح ہموار کر چُکنے کے بعد، \q2 کیا وہ اجوائن نہیں بوتا اَور زیرہ نہیں بکھیرتا؟ \q2 اَور گندُم کو اَپنی جگہ پر، \q1 اَور جَو کو اُس کے اَپنے مقام پر، \q2 اَور اُن کی جگہ باجرا کو نہیں بوتا؟ \q1 \v 26 اُس کا خُدا اُسے ہدایت دیتاہے \q2 اَور اُسے صحیح طریقہ سِکھاتا ہے۔ \b \q1 \v 27 اجوائن کو برف گاڑی سے نہیں باندھا گیا ہے، \q2 نہ ہی گاڑی کا پہیّا زیرہ کے اُوپر پھرایا جاتا ہے؛ \q1 بَلکہ اجوائن کو برف گاڑی سے، \q2 اَور زیرہ کو لاٹھی سے جھاڑا جاتا ہے۔ \q1 \v 28 روٹی بنانے کے لیٔے اناج کو پیسنا لازمی ہے؛ \q2 لیکن کویٔی اُسے برف گاڑی سے ہمیشہ کوٹتا نہیں رہتا۔ \q1 حالانکہ وہ اَپنی گاہنے کی گاڑی کے پہیّے اُس پر چلاتاہے، \q2 لیکن اُس کے گھوڑے اناج پیستے نہیں۔ \q1 \v 29 یہ سَب بھی اُس قادرمُطلق یَاہوِہ کی جانِب سے مُقرّر ہُواہے، \q2 جِن کا منصُوبہ شاندار ہے، اَورجو عظیم حِکمت کا مالک ہے۔ \c 29 \s1 داویؔد کے شہر پر افسوس \q1 \v 1 اَے اریئیلؔ، اَے اریئیلؔ، تُجھ پر افسوس، \q2 وہ شہر جہاں داویؔد سکونت پذیر تھا! \q1 سال پر سال چڑھائے جاؤ \q2 اَور تمہاری عیدوں کے دَور چلتے رہیں۔ \q1 \v 2 پھر بھی میں اریئیلؔ کو محصوُر کروں گا؛ \q2 اَور وہ نوحہ اَور ماتم کرےگی، \q2 وہ اریئیلؔ میرے لیٔے مذبح کے آتِشدان کی مانند ہوگی۔ \q1 \v 3 میں چاروں طرف تیرے خِلاف خیمہ زن ہُوں گا؛ \q2 مَیں تُجھے میناروں سے گھیر لاؤں گا \q2 اَور مورچہ بندی سے تیرا محاصرہ کروں گا۔ \q1 \v 4 تُو پست کیا جائے گا اَور تُو زمین پر سے بولےگا؛ \q2 اَور خاک پر سے تُو مُنہ ہی مُنہ میں بُڑبُڑائے گا۔ \q1 اَور تیری بھُوت کی سِی آواز زمین کے اَندر سے آئے گی؛ \q2 اَور تُو خاک میں سے سرگوشی کرےگا۔ \b \q1 \v 5 لیکن تیرے بے شُمار دُشمن مہین گَرد کی مانند ہو جایٔیں گے، \q2 اُن سنگدل لوگوں کا گِروہ اُڑتے ہُوئے بھُوسے کی مانند ہوگا۔ \q1 اَچانک، ایک لمحہ میں، \q2 \v 6 قادرمُطلق یَاہوِہ خُود \q1 گھن گرج اَور زلزلہ اَور بڑی آواز، \q2 اَور آندھی اَور طُوفان اَور آگ کے مہلک شُعلوں کے ساتھ آئے گا۔ \q1 \v 7 تَب اُن تمام قوموں کے گِروہ جو اریئیلؔ سے لڑتے رہے \q2 اَور اُس پر اَور اُس کے قلعہ پر حملہ آور ہُوئے \q1 اَور اُس کا محاصرہ کرتے رہے، \q2 ایک خواب یا رات کی رُویا کی مانند ہو جایٔیں گے \q1 \v 8 گویا ایک بھُوکا آدمی خواب میں دیکھے کہ وہ کھا رہاہے، \q2 لیکن جَب جاگ اُٹھتا ہے تو اَپنا پیٹ خالی ہی پاتاہے؛ \q1 یا کویٔی پیاسا آدمی خواب میں دیکھے کہ وہ پی رہاہے، \q2 لیکن جاگ اُٹھنے پر اَپنے آپ کو پیاسا اَور ہِراساں پاتاہے۔ \q1 اَیسا ہی حال اُن تمام قوموں کے گِروہ کا ہوگا \q2 جو کوہِ صِیّونؔ سے جنگ کرتی ہیں۔ \b \q1 \v 9 حواس باختہ ہو جاؤ اَور تعجُّب کرو، \q2 اَپنی آنکھیں بند کر لو اَور اَندھے ہو جاؤ؛ \q1 متوالے ہو جاؤ لیکن مَے سے نہیں، \q2 لڑکھڑاؤ لیکن شراب سے نہیں۔ \q1 \v 10 یَاہوِہ نے تُم پر گہری نیند طاری کی ہے: \q2 اَور تمہاری آنکھوں یعنی نبیوں کو نابینا کر دیا ہے؛ \q2 اَور تمہارے سَروں یعنی رَوشن ضمیروں پر نقاب ڈالا ہے۔ \p \v 11 تمہارے لیٔے یہ ساری رُویا محض ایک مُہر بند طُومار میں لکھے ہُوئے الفاظ ہیں۔ اَور اگر تُم یہ طُومار کسی اَیسے شخص کو دو جو پڑھا لِکھّا ہو اَور اُس سے کہو، ”اُسے پڑھ،“ تو وہ جَواب دے گا، ”میں نہیں پڑھ سَکتا کیونکہ یہ مُہر بند ہے۔“ \v 12 یا اگر تُم یہ طُومار کسی جاہل کو دو اَور کہو، ”اِسے پڑھ،“ تو وہ جَواب دے گا، ”مَیں تو جاہل ہُوں۔“ \b \p \v 13 اِس لیٔے یَاہوِہ فرماتے ہیں: \q1 ”چونکہ یہ اُمّت زبان سے میری نزدیکی چاہتے ہیں \q2 اَور اَپنے ہونٹوں سے میری تعظیم کرتے ہیں، \q2 لیکن اُن کے دِل مُجھ سے دُور ہیں۔ \q1 اَور وہ میری عبادت \q2 آدمیوں کے بنائے ہُوئے اُصُولوں کے مُطابق کرتے ہیں۔ \q1 \v 14 اِس لیٔے میں ایک بار پھر اِن لوگوں کے درمیان \q2 عجِیب و غریب کارنامے کرکے \q1 اُن کو حیرت میں مُبتلا کروں گا؛ \q2 تاکہ اُن عقلمندوں کی عقل کو باطِل ہو جائے، \q2 اَور اُن کے داناؤں کی دانائی جاتی رہے۔“ \q1 \v 15 افسوس اُن پرجو اَپنے منصُوبے یَاہوِہ سے چھپانے کی \q2 حتّی الامکان کوشش کرتے ہیں، \q1 اَور اَپنا کام اَندھیرے میں کرتے ہیں اَور سوچتے ہیں کہ \q2 ”ہمیں کون دیکھتا ہے؟ کس کو خبر ہوگی؟“ \q1 \v 16 تمہاری کیسی اُلٹی سمجھ ہے، \q2 کیا کُمہار مٹّی کے برابر گُنا جائے گا! \q1 کیا مصنوع اَپنے صانع سے کہے گا \q2 کہ میں تیری صنعت نہیں؟ \q1 کیا مخلُوق اَپنے خالق سے کہے گا، \q2 ”تُو کچھ نہیں جانتا؟“ \b \q1 \v 17 کیا تھوڑا ہی عرصہ باقی نہیں کہ لبانونؔ زرخیز کھیت نہ بَن جائے \q2 اَور زرخیز کھیت جنگل میں تبدیل نہ ہو جائے؟ \q1 \v 18 اُس وقت بہرے طُومار کے الفاظ سُن سکیں گے، \q2 اَور اَندھوں کی آنکھیں \q2 دھُند اَور تاریکی میں سے دیکھیں گی۔ \q1 \v 19 ایک بار پھر حلیم لوگ یَاہوِہ میں شادمان ہوں گے؛ \q2 اَور مُحتاج اِسرائیل کے قُدُّوس میں مسرُور ہوں گے۔ \q1 \v 20 کیونکہ سنگدل دفعتاً غائب ہو جایٔیں گے؛ \q2 اَور ٹھٹّھا باز باقی نہ رہیں گے، \q2 اَور وہ سَب جو بدی پرتُلے رہتے ہیں کاٹ ڈالے جایٔیں گے \q1 \v 21 جو آدمی کو اُس کے مُقدّمہ میں مُجرم ٹھہراتے ہیں، \q2 جو عدالت میں اَپنا دفاع کرنے والوں کے لیٔے پھندا لگاتے \q1 اَور جھُوٹی گواہی دے کر معصُوم کو اِنصاف سے محروم رکھتے ہیں، \q2 یہ سَب مِٹ جایٔیں گے۔ \p \v 22 اِس لیٔے یَاہوِہ جِس نے اَبراہامؔ کو چھُڑایا، یعقوب کے خاندان کے حق میں یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”یعقوب اَب شرمندہ نہ ہوگا؛ \q2 نہ ہی اُن کے چہروں کا رنگ زرد ہوگا۔ \q1 \v 23 جَب وہ اَپنے درمیان اَپنی اَولاد دیکھیں گے، \q2 جو میرے ہاتھوں کا کام ہوگا، \q1 تَب وہ میرے نام کی تقدیس کریں گے؛ \q2 ہاں، وہ یعقوب کے قُدُّوس کی تقدیس کریں گے، \q2 اَور اِسرائیل کے خُدا سے ڈریں گے۔ \q1 \v 24 اُس وقت جو گُمراہ ہیں وہ فہم حاصل کریں گے؛ \q2 اَورجو شکایت کرتے ہیں تعلیم پائیں گے۔“ \c 30 \s1 ضِدّی قوم پر افسوس \q1 \v 1 یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”اُن باغی بچّوں پر افسوس، \q2 جو اَیسے منصُوبے عَمل میں لاتے ہیں جو میری طرف سے نہیں ہیں، \q1 اَور عہدوپیمان کرتے ہیں جو میری رُوح کی ہدایت کے مُطابق نہیں، \q2 اَور اِس طرح گُناہ پر گُناہ کا انبار لگاتے ہیں۔ \q1 \v 2 وہ مُجھ سے پُوچھے بنا \q2 مِصر کو جاتے ہیں؛ \q1 جو فَرعوہؔ کی پناہ میں مدد ڈھونڈتے ہیں، \q2 تاکہ مِصر کے سایہ میں اَمن سے رہیں۔ \q1 \v 3 لیکن فَرعوہؔ کی حمایت تمہارے لیٔے شرم کا باعث ہوگی، \q2 اَور مِصر کے سایہ میں پناہ لینا تُمہیں رُسوا کرےگا۔ \q1 \v 4 حالانکہ اُن کے افسران ضعنؔ میں ہیں \q2 اَور اُن کے سفیر حانیسؔ میں جا پہُنچے ہیں، \q1 \v 5 وہ سَب ایک اَیسی قوم کے باعث شرمندہ ہوں گے \q2 جِس سے اُنہیں کویٔی فائدہ نہ ہوگا، \q1 کیونکہ اُن سے نہ تو مدد ملے گی نہ کچھ حاصل ہوگا \q2 سِوائے خجالت اَور رُسوائی کے۔“ \p \v 6 جُنوب کے جانوروں کے متعلّق نبُوّت: \q1 اَپنی دولت گدھوں کی پیٹھ پر، \q2 اَور اَپنے خزانے اُونٹوں کے کی اُونچی پیٹھ پر لاد کر، \q2 اُن کے سفیر دُکھ اَور مُصیبت کی سرزمین میں سے ہوکر، \q1 جہاں شیرببر اَور شیرنیاں، \q2 اَور جہاں افعی اَور اُڑنے والے زہریلے سانپ رہتے ہیں، \q1 اُن لوگوں کی طرف جا رہے ہیں جِن سے اُنہیں کویٔی فائدہ نہ ہوگا، \q2 \v 7 کیونکہ مِصر کی مدد بالکُل بیکار ہے \q1 اِسی لیٔے مَیں نے اُسے \q2 سُست بیٹھی رہنے والی راحبؔ\f + \fr 30‏:7 \fr*\fq راحبؔ \fq*\ft قدیم نُسخوں کا خیالی کِردار، جو یہ سمُندر میں پریشانی پیدا کرنے کے لئے جانا جاتا ہے۔\ft*\f* کہا ہے۔ \b \q1 \v 8 اَب جا اَور اُسے اُن کے لیٔے ایک تختی پر لِکھ دے، \q2 اَور کسی طُومار میں قلم بند کر دے، \q1 تاکہ آنے والے دِنوں میں \q2 وہ ہمیشہ تک گواہی کے طور پر قائِم رہے۔ \q1 \v 9 کیونکہ یہ لوگ باغی ہیں اَور دھوکے باز فرزند ہیں، \q2 جو یَاہوِہ کی ہدایات کو سُننا نہیں چاہتے۔ \q1 \v 10 وہ رَوشن ضمیروں سے کہتے ہیں کہ \q2 ”اَب اَور رُویا نہ دیکھو!“ \q1 اَور نبیوں سے کہتے ہیں، \q2 ”ہم پر اَب سچّی نبُوّتیں ظاہر نہ کرو! \q1 بَلکہ ہمیں مزیدار باتیں بتاؤ، \q2 اَور وہم والی نبُوّتیں کرو۔ \q1 \v 11 یہ راہ چھوڑ دو، \q2 اِس راستہ سے ہٹ جاؤ، \q1 اَور اِسرائیل کے قُدُّوس کو \q2 ہمارے رُوبرو لانے سے باز آؤ۔“ \q1 \v 12 اِس لیٔے اِسرائیل کے قُدُّوس یُوں فرماتے ہیں: \q2 ”چونکہ تُم نے اِس پیغام کو مُسترد کر دیا، \q1 اَور ظُلم پر اِعتماد رکھا \q2 اَور فریب کا سہارا لیا، \q1 \v 13 اِس لیٔے یہ گُناہ تمہارے لیٔے \q2 ایک اُونچی دیوار کی مانند ہوگا جو دراڑ کے باعث اُبھر آئی ہو، \q2 جو اَچانک پل بھر میں گِر جاتی ہے۔ \q1 \v 14 وہ کُمہار کے مٹّی کے برتن کی طرح ٹوٹ کر \q2 اَیسی چکنا چُور ہو جائے گی \q1 کہ اُس کے ٹُکڑوں کا کویٔی حِصّہ بھی نہ مِل سکےگا \q2 جِس میں چولہے میں سے آگ لی جائے \q2 یا حوض میں سے پانی نکالا جائے۔“ \p \v 15 کیونکہ یَاہوِہ قادر اِسرائیل کا قُدُّوس خُداوؔند یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”تَوبہ کرنے اَور چَین سے رہنے میں تمہاری نَجات ہے، \q2 خاموشی اَور توکّل میں تمہاری قُوّت ہے، \q2 پر تُم نے یہ نہ چاہا۔ \q1 \v 16 تُم نے کہا، نہیں، ’ہم تو گھوڑوں پر چڑھ کر بھاگیں گے،‘ \q2 اِس لیٔے تُم بھاگوگے! \q1 تُم نے کہا، ’ہم تیز رفتار گھوڑوں پر سوار ہوں گے،‘ \q2 اِس لیٔے تمہارا تعاقب کرنے والے اُس سے بھی تیز رفتار ہوں گے! \q1 \v 17 ایک ہی کی دھمکی سے \q2 ایک ہزار بھاگیں گے؛ \q1 اَور پانچ کی دھمکی سے \q2 تُم سَب اَیسے بھاگوگے، \q1 کہ پہاڑ کی چوٹی پر نصب کئے ہُوئے جھنڈوں کے سُتون، \q2 یا کسی پہاڑی پر لہراتے ہُوئے پرچم کی طرح، رہ جاؤگے۔“ \b \q1 \v 18 پھر بھی یَاہوِہ تُم پر فضل کرنا چاہتاہے؛ \q2 اَور وہ تُم پر رحم کرنے کے لیٔے اُٹھا ہے \q1 کیونکہ یَاہوِہ عادل خُدا ہے۔ \q2 مُبارک ہیں وہ سَب جو اُن کا اِنتظار کرتے ہیں! \p \v 19 اَے صِیّونؔ کے لوگو، جو یروشلیمؔ میں رہتے ہو، تُم اَب اَور نہ روؤگے۔ جَب تُم اُن سے فریاد کروگے تو وہ بےحد مہربان ہوگا اَور جوں ہی وہ تمہاری فریاد سُنے گا، تُمہیں جَواب دے گا۔ \v 20 اگرچہ یَاہوِہ تُمہیں مُصیبت کی روٹی اَور دُکھ کا پانی بھی دے تو بھی تمہارے مُعلّم اَب اَور چھُپے نہ رہیں گے۔ تُم اُنہیں اَپنی آنکھوں سے دیکھ لوگے۔ \v 21 تُم داہنی طرف مُڑو یا بائیں طرف، تمہارے کان پیچھے سے آتی ہُوئی اُس آواز کو سُنیں گے جو کہتی ہے، ”راہ یہی ہے؛ اِسی پر چلو۔“ \v 22 تَب تُم اَپنے چاندی چڑھے ہُوئے بُتوں اَور سونا چڑھی ہُوئی مورتوں کو ناپاک کروگے۔ تُم اُنہیں حیض کے کپڑوں کی طرح پھینک دوگے اَور کہو گے: ”دُورہو جاؤ!“ \b \p \v 23 تُم زمین میں جو بیج بوؤگے اُس کے لیٔے وہ بارش بھیجے گا اَور زمین سے عُمدہ اَور کثرت سے اناج اُگے گا۔ اُس وقت تمہارے مویشی وسیع چراگاہوں میں چریں گے \v 24 اَور بَیل اَور گدھے جو تمہارے کھیتوں میں کام آتے ہیں، سُوپ اَور چھاج سے پھٹکا ہُوا عُمدہ چارا کھایٔیں گے۔ \v 25 اَور اُس بڑی خُونریزی کے دِن جَب بُرج گِر جایٔیں گے ہر اُونچے پہاڑ اَور بُلند ٹیلے پر پانی کی ندیاں جاری ہو جایٔیں گی۔ \v 26 جِس وقت یَاہوِہ اَپنے لوگوں کے زخموں کو باندھے گا اَور اُن چوٹوں کو جو اُنہیں لگی تھیں اَچھّا کرےگا تَب چاند سُورج کی طرح چمکے گا اَور سُورج کی رَوشنی سات گُنا بڑھ جائے گی بَلکہ پُورے سات دِن کی رَوشنی کے برابر ہوگی۔ \q1 \v 27 دیکھو، یَاہوِہ نام کے ساتھ دُور سے چلا آتا ہے، \q2 اُس کا غضب آگ کی طرح بھڑکا ہُواہے جِس کے ہمراہ \q1 گہرے دھوئیں کے بادل ہیں؛ \q2 اُس کے لب غضب آلُود ہیں، \q2 اَور اُس کی زبان بھسم کرے والی آگ کی مانند ہے۔ \q1 \v 28 اُس کا دَم ایک تیز رفتار ندی کی مانند ہے جِس میں سیلاب آیا ہُوا ہو، \q2 جو گردن تک پہُنچ جائے۔ \q1 وہ تمام قوموں کو ہلاکت کی چھلنی سے پھٹکے گا، \q2 وہ مُختلف مُلکوں کے لوگوں کے جَبڑوں میں لگام ڈالتا ہے \q2 جو اُنہیں گُمراہ کرتی ہے۔ \q1 \v 29 اَور تُم اُس رات کی طرح گاؤگے \q2 جَب کویٔی مُقدّس عید مناتے ہو؛ \q1 جِس طرح لوگ بانسریوں کی دھُن سے مست ہوکر یَاہوِہ کے پہاڑ \q2 یعنی اِسرائیل کی چٹّان پر جاتے ہیں، \q2 اُسی طرح تمہارے دِل بھی شادمان ہوں گے۔ \q1 \v 30 یَاہوِہ اَپنی جلالی آواز لوگوں کو سُنائے گا \q2 اَور اَپنے قہر کی شِدّت اَور بھسم کرنے والی آگ کے شُعلوں \q1 موسلادھار بارش، زورآور آندھی اَور اولوں کے ساتھ \q2 اَپنے بازو کا نازل ہونا اُنہیں دِکھائے گا۔ \q1 \v 31 یَاہوِہ کی آواز اشُور کو تباہ کر دے گی؛ \q2 وہ اُنہیں اَپنے لٹھ سے مارے گا۔ \q1 \v 32 اَور جَیسے یَاہوِہ اَپنے ہاتھ کے ضرب سے اُن سے لڑیں گے \q2 اُن کے بازو کے سزا کے ڈنڈے کی \q1 ہر ضرب جو وہ اُن پر لگائیں گے \q2 دف اَور سِتار کی موسیقی کے ساتھ ہوگی۔ \q1 \v 33 کافی عرصہ سے تُوفتؔ تیّار کیا گیا ہے؛ \q2 اُسے بادشاہ ہی کے لیٔے تیّار کیا گیا ہے۔ \q1 اُس کا آگ کا گڑھا کافی گہرا اَور چوڑا بنایا گیا ہے، \q2 جِس میں آگ اَور ایندھن بکثرت مَوجُود ہے؛ \q1 یَاہوِہ کی سانس، \q2 اُسے جلتے ہُوئے گندھک کے چشمے کی طرح سُلگائے گی۔ \c 31 \s1 افسوس اُن پرجو مِصر پر اِعتماد رکھتے ہیں \q1 \v 1 افسوس اُن پرجو مدد کے لیٔے مِصر جاتے ہیں، \q2 اَور گھوڑوں پر اِعتماد رکھتے ہیں، \q2 اَور اَپنے کثیرُالتعداد رتھوں پر \q1 اَور اَپنے سواروں کی بڑی طاقت پر بھروسا رکھتے ہیں، \q2 لیکن اِسرائیل کے قُدُّوس پر نگاہ نہیں کرتے، \q2 نہ یَاہوِہ سے مدد طلب کرتے ہیں۔ \q1 \v 2 پر وہ بھی عقلمند ہے اَور آفت لا سَکتا ہے؛ \q2 وہ اَپنے الفاظ واپس نہیں لیتا \q1 وہ اُٹھ کر بدکاروں کے گھرانے پر \q2 اَور بدکرداروں کے حمایتیوں پر چڑھائی کرےگا۔ \q1 \v 3 لیکن اہلِ مِصر تو اِنسان ہیں، خُدا نہیں؛ \q2 اَور اُن کے گھوڑے گوشت ہیں، رُوح نہیں۔ \q1 جَب یَاہوِہ اَپنا ہاتھ بڑھائیں گے، \q2 تو حمایتی ٹھوکر کھائے گا، \q1 اَور جِس کی حمایت کی گئی وہ گِر جائے گا؛ \q2 دونوں اِکٹھّے ہلاک ہوں گے۔ \p \v 4 پھر یَاہوِہ نے مُجھ سے یُوں فرمایا: \q1 ”جِس طرح شیرببر ہاں جَوان شیرببر اَپنے شِکار پر غرّاتے ہے \q2 اَور حالانکہ بہت سے چرواہے \q1 اُس کا مُقابلہ کرنے کے لیٔے اِکٹھّے کر لیٔے جایٔیں، \q2 تو بھی وہ اُن کی للکار سے نہ ڈرے گا \q1 نہ اُن کے شور و غُل سے پریشان ہوگا \q2 اِسی طرح قادرمُطلق یَاہوِہ کوہِ صِیّونؔ اَور اُس کی پہاڑیوں پر لڑنے کے لیٔے اُترے گا۔ \q1 \v 5 منڈلاتے ہُوئے پرندوں کی طرح \q2 قادرمُطلق یَاہوِہ یروشلیمؔ کی حمایت کریں گے؛ \q1 وہ اُس کی حِفاظت کرکے اُسے چھُڑا لیں گے، \q2 وہ اُس کے ’اُوپر سے گزرتے ہُوئے‘ اُسے بچا لیں گے۔“ \p \v 6 اَے بنی اِسرائیل تُم اُسی کی طرف لَوٹ آؤ جِس کے خِلاف تُم نے سخت بغاوت کی ہے۔ \v 7 کیونکہ اُس دِن تُم میں سے ہر ایک اُن چاندی اَور سونے کے بُتوں کو ترک کر دے گا جنہیں تمہارے گُناہ آلُود ہاتھوں نے بنایا ہے۔ \q1 \v 8 ”تَب اشُور اُس تلوار سے گِرے گا جو اِنسان کی نہیں ہے؛ \q2 وُہی تلوار جو فانی اِنسان کی نہیں ہے، اُنہیں ہلاک کر ڈالے گی۔ \q1 وہ تلوار کے سامنے سے بھاگ جایٔیں گے \q2 اَور اُن کے نوجوانوں سے زبردستی مشقّت کروائی جائے گی۔ \q1 \v 9 اُن کا قلعہ دہشت کی وجہ سے گِر جائے گا؛ \q2 اَور اُن کے سپہ سالار لڑائی کا پرچم دیکھ کر کانپنے لگیں گے،“ \q1 یہ یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q2 جِس کی آگ صِیّونؔ میں \q2 اَور بھٹّی یروشلیمؔ میں ہے۔ \c 32 \s1 راستبازی کی بادشاہت \q1 \v 1 دیکھو، ایک بادشاہ راستبازی سے حُکومت کرےگا \q2 اَور حاکم اِنصاف سے حُکومت کریں گے۔ \q1 \v 2 ہر ایک شخص آندھی سے بچنے کی جگہ کی مانند \q2 اَور طُوفان سے پناہ پانے کی جگہ، \q1 یا بیابان میں پانی کی دریاؤں کی طرح \q2 اَور شدید حرارت والے ریگستانی مُلک میں ایک بڑی چٹّان کے سایہ کی مانند ہوگا۔ \b \q1 \v 3 تَب دیکھنے والوں کی آنکھیں بند نہ ہوں گی، \q2 اَور سُننے والوں کے کان خُوب سُنیں گے۔ \q1 \v 4 جلد بازوں کے دِل سمجھ حاصل کریں گے، \q2 اَور لڑکھڑاتی زبان کی روانی اَور صَاف ہوگی۔ \q1 \v 5 احمق پھر کبھی شریف نہ کہلائے گا \q2 نہ ہی بدمعاش کا اِحترام کیا جائے گا۔ \q1 \v 6 کیونکہ احمق حماقت کی باتیں کرتا ہے، \q2 اُس کا دِل بدی کے منصُوبے باندھتا رہتاہے: \q1 وہ بے دینی کے کام کرتا ہے \q2 اَور یَاہوِہ کے خِلاف دروغ گوئی کرتا ہے؛ \q1 بھُوکے کو خالی پیٹ رکھتا ہے \q2 اَور پیاسے کو پانی نہیں پلاتا۔ \q1 \v 7 بدمعاش کے ضوابط بُرے ہوتے ہیں، \q2 وہ بُرے منصُوبے باندھتا ہے \q1 تاکہ غریب کو جھُوٹی باتوں سے ہلاک کرے، \q2 جَب کہ اُس ضروُرت مند کی درخواست راستباز ہو۔ \q1 \v 8 لیکن شریف آدمی نیک منصُوبے رکھتا ہے، \q2 اَور اَپنے نیک اعمال کی بنا پر قائِم رہتاہے۔ \s1 یروشلیمؔ کی عورتیں \q1 \v 9 اَے عورتوں! تُم جو آسُودہ ہو، \q2 اُٹھو اَور میری سُنو؛ \q1 اَے بے فکر بیٹیوں، \q2 میری باتوں پر کان لگاؤ! \q1 \v 10 سال بھر سے کچھ ہی زِیادہ عرصہ میں \q2 تُم جو محفوظ محسُوس کرتی ہو، کانپ اُٹھو گی؛ \q1 کیونکہ نہ تو انگور کی فصل ہوگی، \q2 اَور نہ درختوں میں پھل لگیں گے۔ \q1 \v 11 کانپو، اَے آسُودہ عورتوں؛ \q2 تھرتھراؤ، اَے بےپروا بیٹیوں! خود کو محفوظ محسُوس کرتی ہو \q1 اَپنے کپڑے اُتار دو \q2 اَور اَپنی کمر پر ٹاٹ باندھو۔ \q1 \v 12 خُوشنما کھیتوں، اَور پھلدار انگور کی بَیلوں کے لیٔے، \q2 اَپنی چھاتِیاں پیٹو \q1 \v 13 اَور میرے لوگوں کی سرزمین کے لیٔے بھی، \q2 جِس میں کثرت سے کانٹے اَور جھاڑیاں اُگی ہُوئی ہیں \q2 ہاں تمام عشرت گھروں کے لیٔے اَور اُس پُر رونق شہر کے لیٔے ماتم کرو۔ \q1 \v 14 محل چھوڑ دیا جائے گا، \q2 شور و غُل والا شہر خالی ہو جائے گا؛ \q1 پہاڑی کا قلعہ اَور پہرے کے بُرج ہمیشہ کے لیٔے ویران ہو جایٔیں گے، \q2 اَور گورخروں کی آرامگاہیں اَور گلّوں کی چراگاہیں وہ جایٔیں گے، \q1 \v 15 جَب تک عالمِ بالا سے ہم پر رُوح نازل نہ ہو، \q2 اَور بیابان زرخیز کھیت نہ بَن جائے، \q2 اَور زرخیز کھیت ایک جنگل کی طرح ہو جائے گا۔ \q1 \v 16 اَور یَاہوِہ کا اِنصاف بیابان میں بسے گا، \q2 اَور راستی زرخیز کھیت میں رہا کرےگی۔ \q1 \v 17 اَور راستبازی کا پھل اَمن ہوگا؛ \q2 اَور اُس کا اثر اَبدی سکون اَور اِطمینان ہوگا۔ \q1 \v 18 میرے لوگ پُرامن رہائش گاہوں میں، \q2 محفوظ گھروں میں، \q2 میں رہیں گے۔ محفوظ اَور مُستحکم رہیں گے۔ \q1 \v 19 حالانکہ اولے جنگل کو تباہ کر دیتے ہیں \q2 اَور شہر مُکمّل طور پر پست ہو جاتا ہے، \q1 \v 20 لیکن تُم کس قدر مُبارک ہو، \q2 جو ہر نہر کے آس پاس بیج بوتے ہو، \q2 اَپنے مویشی اَور گدھے کو آزادی سے چراتے ہو۔ \c 33 \s1 مُصیبت اَور مدد \q1 \v 1 اَے تباہ گِر، تُجھ پر افسوس، \q2 تُو جو تباہ نہیں کیا گیا! \q1 افسوس تُجھ پر اَے دغاباز، \q2 تُم جنہیں دھوکا نہیں دیا گیا! \q1 جَب تُم تباہ کرنا بند کر چُکے گا، \q2 تَب تُجھے تباہ کیا جائے گا؛ \q1 جَب تُم دغابازی کرنا بند کر چُکے گا، \q2 تَب تُجھ سے دغابازی کی جائے گی۔ \b \q1 \v 2 اَے یَاہوِہ، ہم پر رحم کیجئے؛ \q2 ہم آپ کے لئے ترستے ہیں۔ \q1 ہر صُبح ہماری قُوّت بنئے، \q2 اَور مُصیبت کے وقت ہماری نَجات۔ \q1 \v 3 آپ کی لشکر کے شور شرابے پر اُمّتںیں بھاگ جاتی ہیں۔ \q2 اَور آپ کے اُٹھتے ہی قومیں تِتّر بِتّر ہو جاتی ہیں۔ \q1 \v 4 اَے قومو، تمہارا لُوٹ کا مال اُسی طرح بٹورا جائے گا جَیسے چُھوٹی ٹِڈّیاں جمع کرتی ہیں؛ \q2 ٹِڈّیوں کے جھُنڈ کی طرح لوگ اُس پر ٹوٹ پڑیں گے۔ \b \q1 \v 5 یَاہوِہ سرفراز ہے کیونکہ وہ بُلندی پر رہتے ہیں؛ \q2 وہ صِیّونؔ کو عدل اَور راستی سے معموُر کرےگا۔ \q1 \v 6 وہ تمہارے زمانہ کے لیٔے محکم بُنیاد ہوگا، \q2 نَجات، حِکمت اَور عِرفان کا بھرپُور ذخیرہ؛ \q2 اَور یَاہوِہ کا خوف اِس خزانہ کی کُنجی ہے۔ \b \q1 \v 7 دیکھ، اُن کے سُورما باہر راستوں میں زور زور سے چِلّا رہے ہیں؛ \q2 سلامتی کے سفیر پھوٹ پھوٹ کر رو رہے ہیں۔ \q1 \v 8 شاہراہیں سُونی پڑی ہیں، \q2 اَور شہری راستوں میں مُسافر بھی نہیں ہیں۔ \q1 عہد توڑ دیا گیا، \q2 اَور اُس کے گواہوں کو حقیر جانا گیا، \q2 کسی کا اِحترام نہیں کیا جاتا۔ \q1 \v 9 زمین خشک ہوکر مُرجھائی جاتی ہے، \q2 لبانونؔ شرمندہ اَور کمہلا گیا ہے؛ \q1 شارونؔ عراباہؔ یعنی بیابان کی طرح ہے، \q2 اَور باشانؔ اَور کرمِلؔ کے پتّے جھڑ رہیں ہیں۔ \b \q1 \v 10 یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”اَب مَیں اُٹھوں گا۔ \q2 اَب مَیں سرفراز ہُوں گا؛ \q2 اَب مَیں سربُلند ہُوں گا۔ \q1 \v 11 تُم میں سُوکھی گھاس کا حَمل ٹھہرے گا، \q2 اَور تُم بھُوسی کو پیدا کروگے؛ \q2 تمہارا دَم اَیسی آگ ہے جو تُمہیں بھسم کر دے گی۔ \q1 \v 12 اُمّتیں چُونے کی مانند جَلائی جایٔیں گی؛ \q2 کٹی ہُوئی کانٹے دار جھاڑیوں کی طرح اُن میں آگ لگائی جائے گی۔“ \b \q1 \v 13 اَے دُور دُور کے لوگو، سُنو کہ مَیں نے کیا کیا ہے؛ \q2 اَور تُم بھی جو نزدیک ہو، میری طاقت کا لوہا مانو! \q1 \v 14 صِیّونؔ میں رہنے والے گُنہگار خوفزدہ ہیں؛ \q2 اَور بےدینوں کو کپکپی نے آ پکڑا ہے: \q1 ”ہم میں سے کون اُس مہلک آگ میں رہ سَکتا ہے؟ \q2 ہم میں سے کون اُن اَبدی شُعلوں کے درمیان بس سَکتا ہے؟“ \q1 \v 15 وہ جو راست رَو \q2 اَور راست گو ہے، \q1 جو جبراً حاصل کئے ہُوئے نفع کو ٹھکراتا ہے \q2 اَور اَپنے ہاتھوں کو رشوت سے دُور رکھتا ہے، \q1 جو قتل کی خبریں سُننے سے اَپنے کان بند کر لیتا ہے \q2 اَور اَپنی آنکھیں موند لیتا ہے تاکہ بُرائی نہ دیکھے \q1 \v 16 یہی وہ ہیں جو بُلندی پر سکونت پذیر ہوں گے، \q2 اَور پہاڑ کا قلعہ اُن کی پناہ گاہ ہوگا۔ \q1 اُن کو روٹی مُہیّا کی جائے گی، \q2 اَور اُنہیں پانی کی کمی نہ ہوگی۔ \b \q1 \v 17 تیری آنکھیں بادشاہ کو اُس کے جمال میں دیکھیں گی \q2 اَور دُور تک پھیلے ہُوئے مُلک پر نظر ڈالیں گی۔ \q1 \v 18 تُو اَپنے خیالات میں اُن خوفناک دِنوں کی یاد تازہ کرےگا: \q2 ”کہاں ہے وہ اعلیٰ افسر؟ \q1 کہاں ہے وہ جو محصُول وصول کرتا تھا؟ \q2 کہاں ہے وہ افسر جو بُرجوں کی حِفاظت کا ذمّہ دار تھا؟“ \q1 \v 19 تُو اُن تُندخو لوگوں کو پھر کبھی نہ دیکھے گا، \q2 جِن کی بولی غَیر واضح، \q2 اَور جِن کی زبان بیگانہ اَور سمجھ سے باہر ہے۔ \b \q1 \v 20 ہمارے عیدوں کے شہر صِیّونؔ پر نظر ڈال؛ \q2 تیری آنکھیں یروشلیمؔ کو دیکھیں گی، \q1 ایک پُرسکون مَسکن، ایک خیمہ جو کبھی نہ ہٹایا جائے گا؛ \q2 جِس کی میخیں کبھی بھی اُکھاڑی نہ جایٔیں گی، \q2 اُن پر کی داؤ کبھی جا سکتی جِس میں اُس کی کویٔی رسّی توڑی جائے گی۔ \q1 \v 21 وہاں ہمارے یَاہوِہ ہم خُدائے قادر ہوگا۔ \q2 وہ وسیع دریاؤں اَور چشموں کے مقام کی مانند ہوگا۔ \q1 اُن پر وہاں کشتی نہیں جائے گی جِس میں پتوار لگتی ہیں۔ \q2 نہ ہی کویٔی شاندار جہاز اُن میں سے ہوکر جائے گا۔ \q1 \v 22 کیونکہ یَاہوِہ ہمارے مُنصِف ہیں، \q2 یَاہوِہ ہمارے شَریعت دینے والے ہیں۔ \q1 یَاہوِہ ہمارے بادشاہ ہیں؛ \q2 وُہی ہمیں بچائیں گے۔ \b \q1 \v 23 تیری رسّیاں ڈھیلی ہو گئیں؛ \q2 وہ مستُول کی گرفت مضبُوط نہ کر سکیں، \q2 اَور نہ بادبان کو پھیلا سکیں۔ \q1 تَب لُوٹ کا بہت سا سامان تقسیم کر دیا جائے گا \q2 یہاں تک کہ لنگڑے بھی مالِ غنیمت لے کر جایٔیں گے۔ \q1 \v 24 صِیّونؔ میں رہنے والا کویٔی شخص یہ نہ کہے گا، ”میں بیمار ہُوں“؛ \q2 اَور وہاں کے باشِندوں کے گُناہ مُعاف کئے جایٔیں گے۔ \c 34 \s1 قوموں کی عدالت \q1 \v 1 اَے قومو، نزدیک آؤ اَور سُنو؛ \q2 اَے اُمّتو، دھیان سے سُنو! \q1 زمین اَور اُس کی معموُری، \q2 دُنیا اَورجو کچھ اُس میں ہے، سَب سُنیں! \q1 \v 2 یَاہوِہ سَب قوموں سے خفا ہے؛ \q2 اَور اُن کا قہر اُن کی تمام فَوجوں پر ہے۔ \q1 وہ اُنہیں مُکمّل طور پر تباہ کر دے گا، \q2 اَور اُنہیں ذبح ہونے کے لیٔے دے دے گا۔ \q1 \v 3 اُن کے مقتول پھینک دئیے جایٔیں گے، \q2 اَور اُن کی لاشوں میں سے بدبُو اُٹھے گی؛ \q2 پہاڑ اُن کے خُون سے شرابور ہوں گے۔ \q1 \v 4 آسمان کے سِتارے پگھل جایٔیں گے \q2 اَور آسمان طُومار کی طرح لپیٹا جائے گا؛ \q1 اَور تمام اجرامِ فلکی \q2 انگور کی بیل کے مُرجھائے ہُوئے پتّوں، \q2 اَور اَنجیر کے درخت کے سُوکھنے سڑے پھلوں کی طرح گِر جایٔیں گے۔ \b \q1 \v 5 میری تلوار آسمانوں میں پی پی کر مست ہو چُکی ہے؛ \q2 دیکھو وہ اِدُوم پر، جِس قوم کو مَیں نے مُکمّل طور پر برباد کر دیا ہے، \q2 اُس کی عدالت کے لیٔے اُتر رہی ہے۔ \q1 \v 6 یَاہوِہ کی تلوار خُون میں نہا چُکی ہے، \q2 اَور اُس پر چربی کی تہہ جم گئی ہے \q1 وہ برّوں اَور بکروں کے خُون سے، \q2 اَور مینڈھوں کے گُردوں کی چربی سے آلُودہ ہے۔ \q1 کیونکہ یَاہوِہ نے بُضراؔہ شہر میں ایک قُربانی \q2 اَور اِدُوم کے مُلک میں بڑی خُونریزی کی ہے۔ \q1 \v 7 اَور جنگلی سانڈ اَور بچھڑے اَور بَیل، \q2 اُن کے ساتھ ذبح ہوں گے۔ \q1 اُن کا مُلک خُون میں لت پَت ہوگا، \q2 اَور اُس کی مٹّی چربی سے تر ہو جائے گی۔ \b \q1 \v 8 کیونکہ یَاہوِہ کا اِنتقام لینے کا ایک دِن اَور بدلہ لینے کا \q2 ایک سال مُقرّر ہے جِس میں وہ صِیّونؔ کی عدالت کرےگا۔ \q1 \v 9 اِدُوم کے چشمے رال میں، \q2 اَور اُس کی خاک جلتی ہُوئی گندھک میں بدل دی جائے گی۔ \q2 اَور اُس کا مُلک جلتی ہُوئی رال بَن جائے گا! \q1 \v 10 جو رات دِن کبھی نہ بُجھےگی؛ \q2 اَور اُس کا دُھواں ہمیشہ اُٹھتا رہے گا۔ \q1 وہ پُشت در پُشت ویران پڑا رہے گا؛ \q2 اَور کبھی بھی کویٔی شخص اُس میں سے ہوکر نہ گزرے گا۔ \q1 \v 11 حواصل اَور خارپُشت اُس کے مالک ہوں گے؛ \q2 اَور بڑے اُلّو اَور کوّے اُس میں بسیں گے۔ \q1 خُدا اِدُوم پر پیمائشی جریب کی ڈوری پھیلے گا۔ \q2 افراتفری کی پیمائش کی ڈوری \q2 اَور ویرانی کی ساہول ڈالا جائے گا۔ \q1 \v 12 وہاں اُس کے اشراف کے پاس حُکومت نام کی کویٔی چیز باقی نہ رہے گی، \q2 اُس کے تمام اُمرا غائب ہو جایٔیں گے۔ اُس کے اُمرا کے پاس بادشاہت کہلانے کے لئے کچھ بھی نہیں ہوگا، \q2 اُس کے تمام شہزادے غائب ہو جائیں گے۔ \q1 \v 13 اُس کے محلوں میں کانٹے، \q2 اَور اُس کے قلعہ میں خاردار جھاڑیاں کثرت سے پھیل جایٔیں گی۔ \q1 اَور وہ گیدڑوں کا اڈّا \q2 اَور اُلّوؤں کا مَسکن بَن جائے گا۔ \q1 \v 14 بیابان کے جنگلی جانور لکڑبگّھوں سے ملیں گے، \q2 اَور جنگلی بکریاں ممیا کر ایک دُوسرے کو بُلائیں گی؛ \q1 رات میں گشت لگانے والے جانور بھی وہاں سُستائیں گے \q2 اَور اَپنے لیٔے آرام کی جگہ پائیں گے۔ \q1 \v 15 وہاں اُلّو کی مادہ گھونسلہ بنائے گی اَور اَنڈے دے گی، \q2 بچّے نکالے گی اَور اَپنے چُوزوں کی \q1 اَپنے پروں کے سایہ میں حِفاظت کرےگی؛ \q2 وہاں باز بھی اَپنی اَپنی مادہ کے ساتھ جمع ہوں گے۔ \p \v 16 یَاہوِہ کے طُومار میں ڈھونڈو اَور پڑھو: \q1 اِن میں سے ایک بھی کم نہ ہوگا، \q2 اَور نر اَور مادہ ایک ساتھ رہیں گے۔ \q1 کیونکہ اُس نے اَپنے مُنہ سے یہ حُکم دیا ہے، \q2 اَور اُس کی رُوح اُنہیں جمع کرےگی۔ \q1 \v 17 وہ اُن کے لیٔے حِصّے مُقرّر کرتا ہے؛ \q2 اَور اُس کا ہاتھ اُنہیں ناپ ناپ کر اُن میں سے تقسیم کرتا ہے۔ \q1 وہ اَبد تک اُس کے مالک ہوں گے \q2 اَور پُشت در پُشت اُس میں بسے رہیں گے۔ \c 35 \s1 نَجات یافتہ لوگوں کی خُوشی \q1 \v 1 بیابان اَور ویرانہ خُوش ہوں گے؛ \q2 صحرا بھی خُوش ہوگا اَور پھُولے گا۔ \q1 \v 2 زعفران کی مانند کھِل اُٹھیں گے۔ \q2 وہ نہایت شادمان ہوگا اَور خُوشی سے چِلّا اُٹھے گا۔ \q1 لبانونؔ کی شوکت، \q2 اَور کرمِلؔ اَور شارونؔ کی زینت اُسے بخشی جائے گی؛ \q1 اَور وہ یَاہوِہ کا جلال \q2 اَور ہمارے خُدا کی حشمت دیکھیں گے۔ \b \q1 \v 3 کمزور ہاتھوں کو تقویّت دو، \q2 ناتواں گھٹنوں کو مضبُوط کرو؛ \q1 \v 4 خوفزدہ دِلوں سے کہہ دو، \q2 ”ہمّت سے کام لو، ڈرو نہیں \q1 تمہارا خُدا آئے گا، \q2 وہ بدلہ لینے کے لیٔے؛ \q1 جزا اَور سزا لے کر، \q2 تُمہیں نَجات دینے آئے گا۔“ \b \q1 \v 5 تَب اَندھوں کی آنکھیں کھولی جایٔیں گی \q2 اَور بہروں کے کان کھولے جایٔیں گے۔ \q1 \v 6 تَب لنگڑے ہِرن کی مانند چوکڑیاں بھریں گے، \q2 اَور گُونگے کی زبان خُوشی سے گائے گی۔ \q1 بیابان میں پانی کے چشمے پھوٹ نکلیں گے \q2 اَور صحرا میں ندیاں بہنے لگیں گی۔ \q1 \v 7 جلتی ہُوئی ریت تالاب بَن جائے گی، \q2 اَور پیاسی زمین میں چشمے اُبل پڑیں گے۔ \q1 جِن ماندوں میں کبھی گیدڑ پڑے رہتے تھے، \q2 وہاں گھاس، سَرکنڈے اَور نرسل اُگیں گے۔ \b \q1 \v 8 وہاں ایک شاہراہ ہوگی؛ \q2 جو مُقدّس راہ کہلائے گی۔ \q2 کویٔی ناپاک اُس سے گزر نہ پایٔےگا؛ \q2 وہ صِرف راست رَو لوگوں ہی کے لیٔے ہوگی۔ \q2 احمق لوگ بھی اُس سے گزر نہ پائیں گے۔ \q1 \v 9 وہاں شیرببر نہ ہوگا، \q2 نہ کویٔی حَیوان اُس پر چڑھ پایٔےگا؛ \q1 نہ وہ وہاں پایٔے جایٔیں گے۔ \q2 لیکن صِرف نَجات یافتہ لوگ ہی وہاں سیر کریں گے، \q1 \v 10 اَور وہ جِن کا یَاہوِہ نے فدیہ دیا ہے لَوٹیں گے۔ \q2 اَور گاتے ہُوئے صِیّونؔ میں داخل ہوں گے؛ \q1 اَبدی خُوشی اُن کے سَر کا تاج ہوگی۔ \q2 وہ خُوشی اَور شادمانی پائیں گے، \q2 اَور غم و آہ کافُور ہو جایٔیں گے۔ \c 36 \s1 صینخربؔ کی یروشلیمؔ کو دھمکی \p \v 1 حِزقیاہؔ بادشاہ کے دَورِ حُکومت کے چودھویں سال میں شاہِ اشُور صینخربؔ نے یہُودیؔہ کے تمام فصیلدار شہروں پر چڑھائی کرکے اُن پر قبضہ کر لیا۔ \v 2 پھر شاہِ اشُور نے اَپنے فَوجی افسر کو ایک بڑی فَوج کے ساتھ لاکیشؔ سے یروشلیمؔ کو حِزقیاہؔ بادشاہ کے پاس بھیجا۔ جَب وہ فَوجی سپہ سالار اُوپر کے تالاب کی نالی پر دھوبیوں کے کھیت کو جانے والی راہ پر رُکا \v 3 تَب شاہی محل کے دیوان خِلقیاہؔ کے بیٹا اِلیاقیؔم، شبناہؔ جو مُنشی تھا اَور آسفؔ کا بیٹا یُوآخؔ جو محرِّر تھا اُس سے مِلنے کے لیٔے باہر آئے۔ \p \v 4 فَوج کے سپہ سالار نے اُنہیں حُکم دیا، ”حِزقیاہؔ سے کہو: \pm ” ’مُلکِ مُعظّم شاہِ اشُور یُوں فرماتے ہیں: تُم کس پر اِعتماد کئے بیٹھے ہو؟ \v 5 تُم کہتے ہو کہ میرے پاس جنگ کی مصلحت بھی ہے اَور فَوجی قُوّت بھی ہے مگر یہ محض باتیں ہی ہیں۔ آخِر کس پر اِعتماد رکھ کر تُم نے مُجھ سے بغاوت کی ہے؟ \v 6 سُنو، تُم اُس ٹوٹے ہُوئے سَرکنڈے کا عصا یعنی مِصر پر بھروسا کئے بیٹھو ہو۔ اگر کویٔی اُس پر ٹیک لگاتاہے تو وہ اُس کے ہاتھ میں چُبھ جاتا ہے اَور اُسے زخمی کر دیتاہے! شاہِ مِصر فَرعوہؔ اُن سَب کے لیٔے جو اُس پر بھروسا کرتے ہیں اَیسا ہی ثابت ہوتاہے۔ \v 7 اَور اگر تُم مُجھ سے کہتے ہو، ”ہم تو یَاہوِہ اَپنے خُدا پر توکّل کرتے ہیں۔“ تو کیا یہ وُہی نہیں ہیں جِن کے اُونچے مقامات اَور مذبحوں کو حِزقیاہؔ نے نِیست و نابود کر دیا ہے اَور یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کو حُکم دیا، ”تُم اِسی مذبح کے آگے سَجدہ کرنا“؟ \pm \v 8 ” ’اِس لئے اَب ذرا میرے آقا شاہِ اشُور کے ساتھ سَودا کر لو۔ مَیں تُمہیں دو ہزار گھوڑے دُوں گا بشرطیکہ تُم اَپنی طرف سے اُن کے لیٔے دو ہزار گُھڑسوار لا سکو! \v 9 پھر تُم اَپنی اِس چُھوٹی فَوج سے میرے آقا کے فَوج کے سَب سے کمزور دستے کے افسر کو للکارنے کی سوچ بھی کیسے سکتے ہو، جَب کہ تُم رتھوں اَور گُھڑسواروں کے لیٔے مِصر پر بھروسا کئے بیٹھے ہو؟ \v 10 کیا میں یَاہوِہ کے فرمان کے بغیر ہی اِس مقام پر حملہ کرنے اِس مُلک کو تباہ کرنے کے لیٔے چڑھائی کی ہے؟ خُود یَاہوِہ نے مُجھ سے اِس مُلک پر حملہ کرنے اَور اِسے غارت کرنے کے لیٔے مُجھے حُکم دیا ہے۔‘ “ \p \v 11 تَب اِلیاقیؔم، شبناہؔ اَور یُوآخؔ نے فَوجی سپہ سالار سے کہا، ”اَپنے خادِموں سے ارامی زبان میں بات کریں کیونکہ ہم ارامی سمجھتے ہیں۔ ہم سے عِبرانی میں باتیں نہ کریں جنہیں دیوار پر بیٹھے ہُوئے لوگ سُن سکیں۔“ \p \v 12 لیکن فَوج کے سپہ سالار نے جَواب دیا، ”کیا میرے آقا نے یہ باتیں صرف تُم سے اَور تمہارے آقا سے کہنے کے لیٔے بھیجا ہے، کیا اِن فصیل پر بیٹھنے والوں کے پاس نہیں بھیجا جِن کی یہی سزا مُقرّر ہے کہ وہ تمہارے ساتھ خُود اَپنا فُضلہ کھائیں اَور اَپنا پیشاب پیئیں؟“ \p \v 13 پھر فَوج کے سپہ سالار نے کھڑے ہوکر یہُودیؔہ کی عِبرانی زبان میں بُلند آواز سے کہا، ”مُلکِ مُعظّم شاہِ اشُور کا پیغام سُنو! \v 14 بادشاہ یہ فرماتے ہیں: حِزقیاہؔ کے فریب میں مت آؤ کیونکہ وہ تُمہیں بچا نہ سکےگا! \v 15 اَور حِزقیاہؔ تُمہیں یہ کہہ کر یَاہوِہ پر توکّل رکھنے کی ترغِیب دینے نہ پایٔے، ’یَاہوِہ ہمیں ضروُر چھُڑائیں گے اَور یہ شہر شاہِ اشُور کے قبضہ میں ہرگز نہ ہوگا۔‘ \p \v 16 ”حِزقیاہؔ کی نہ سُنو کیونکہ شاہِ اشُور یُوں فرماتے ہیں: میرے ساتھ صُلح کرو اَور نکل کر میرے پاس آؤ۔ تَب تُم میں سے ہر ایک اَپنے ہی تاکستان اَور اَنجیر کے درخت کا پھل کھا پایٔےگا اَور اَپنے ہی حوض کا پانی پیا کرےگا۔ \v 17 جَب تک میں آکر تُمہیں اَیسے مُلک میں نہ لے جاؤں جو تمہارے مُلک کی طرح اناج اَور نئی مَے کا مُلک اَور روٹی اَور تاکستانوں کا مُلک ہے۔ \p \v 18 ”دیکھو! حِزقیاہؔ تُمہیں یہ کہہ کر بہکا نہ دے، ’یَاہوِہ ہمیں بچالے گا۔‘ کیا کسی قوم کے معبُود نے اَپنے مُلک کو شاہِ اشُور کے ہاتھ سے کبھی بچایا ہے؟ \v 19 حماتؔ اَور ارفادؔ کے معبُود کہاں ہیں؟ سِفروائِمؔ کے معبُود کہاں ہیں؟ اَور کیا اُنہُوں نے سامریہؔ کو میرے ہاتھ سے بچا لیا؟ \v 20 اُن قوموں کے تمام معبُودوں میں سے کون اَپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے بچانے کے قابل نِکلا؟ تو یَاہوِہ یروشلیمؔ کو میرے ہاتھوں سے کیسے بچا سکیں گے؟“ \p \v 21 لیکن سَب لوگ خاموش رہے اَور جَواب میں کچھ نہ کہا کیونکہ حِزقیاہؔ بادشاہ نے اُنہیں حُکم دے رکھا تھا، ”اُنہیں جَواب نہ دینا۔“ \p \v 22 تَب شاہی محل کے دیوان اِلیاقیؔم بِن خِلقیاہؔ اَور شبناہؔ راوی اَور محرِّر یُوآخؔ بِن آسفؔ نے اَپنے کپڑے چاک کئے ہُوئے حِزقیاہؔ کے پاس گیٔے اَورجو کچھ فَوج کے سپہ سالار نے کہاتھا اُسے بَیان کیا۔ \c 37 \s1 یروشلیمؔ کی رِہائی کی پیشن گوئی \p \v 1 اَب جَب حِزقیاہؔ بادشاہ نے سُنا تو اَپنے کپڑے پھاڑے اَور ٹاٹ پہن کر یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں داخل ہُوا۔ \v 2 اُس نے شاہی محل کے دیوان اِلیاقیؔم اَور شبناہؔ مُنشی اَور بڑے کاہِنوں کو ٹاٹ اوڑھ کر یَشعیاہ بِن آموصؔ نبی کے پاس بھیجا۔ \v 3 اَور اُنہُوں نے جا کر یَشعیاہ نبی کو خبر دی، ”حِزقیاہؔ یُوں درخواست کرتے ہیں، آج کا دِن دُکھ، ملامت اَور رُسوائی کا دِن ہے کیونکہ دردِ حَمل کا وقت آ گیا ہے، لیکن ماؤں میں اُنہیں پیدا کرنے کی طاقت نہیں رہ گئی ہے۔ \v 4 ممکن ہے فَوج کے سپہ سالار کی ساری باتیں یَاہوِہ آپ کے خُدا نے سُنی ہوں جسے اُس کے آقا شاہِ اشُور نے زندہ خُدا کی توہین کرنے کے لئے بھیجا تھا، اَور شاید یَاہوِہ آپ کے خُدا اُن باتوں کو سُن کر اُسے ملامت کریں۔ چنانچہ آپ مہربانی کرکے اُن زندہ بچے ہُوئے لوگوں کے واسطے دعا کرو۔“ \p \v 5 جَب حِزقیاہؔ بادشاہ کے خادِم یَشعیاہ نبی کے پاس پہُنچے۔ \v 6 تَب یَشعیاہ نے اُن سے فرمایا، ”اَپنے آقا سے کہنا، ’یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں کہ تُم اُن باتوں کو سُن کر خوفزدہ نہ ہو جو شاہِ اشُور کے آدمیوں نے میری توہین کی غرض سے کہی ہیں۔ \v 7 سُنو، میں اُس میں ایک اَیسی رُوح ڈال دُوں گا کہ وہ ایک افواہ سُنتے ہی اَپنے مُلک کو لَوٹ جائے گا اَور مَیں اُسے اُس کے مُلک میں ہی تلوار سے قتل کروا دوں گا۔‘ “ \p \v 8 جَب فَوجی سپہ سالار نے سُنا کہ شاہِ اشُور لاکیشؔ سے چلا گیا تو وہ لَوٹا اَور بادشاہ کو لِبناہؔ سے جنگ کرتے ہُوئے پایا۔ \p \v 9 پھر صینخربؔ کو اِطّلاع مِلی کہ کُوشؔ کا بادشاہ تِرہاقہؔ اُس سے جنگ کرنے کو نکل چُکاہے۔ جَب اُس نے یہ سُنا تو حِزقیاہؔ کے پاس اَپنے قاصِدوں کو بھیجا اَور کہا: \v 10 ”شاہِ یہُودیؔہ حِزقیاہؔ سے کہنا کہ جِس خُدا پر تُم توکّل کرتے ہو، وہ تُمہیں یہ کہہ کر فریب نہ دے، ’وہ یروشلیمؔ کو شاہِ اشُور کے قبضہ میں نہ جانے دے گا۔‘ \v 11 یقیناً تُم نے سُن لیا ہے کہ شاہانِ اشُور نے تمام ممالک کو کیسے تباہ کیا ہے۔ اِس لئے کیا تُم محفوظ رہ سکوگے؟ \v 12 گُوزانؔ، حارانؔ اَور رصفؔ میں رہنے والی جِن قوموں کو اَور تِلاسارؔ میں رہنے والے بنی عدنؔ کو میرے آباؤاَجداد نے ہلاک کیا۔ کیا اُن کے معبُودوں نے اُنہیں بچا سکے تھے؟ \v 13 حماتؔ کا بادشاہ، ارفادؔ کا بادشاہ، لیئر کے بادشاہ کہاں ہیں، سِفروائِمؔ شہر کا بادشاہ اَور ہینعؔ اَور عِوّاہؔ کے بادشاہ کہاں گیٔے؟“ \s1 حِزقیاہؔ کی دعا \p \v 14 حِزقیاہؔ نے قاصِدوں سے خط لیا اَور اُسے پڑھا۔ پھر وہ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں گیا اَور اُسے یَاہوِہ کے حُضُور پھیلا دیا۔ \v 15 اَور حِزقیاہؔ نے یَاہوِہ سے یُوں دعا کی: \v 16 ”اَے قادرمُطلق یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا جو کروبیم کے درمیان تخت نشین ہیں، زمین کی تمام سلطنتوں کا اکیلے آپ ہی خُدا ہیں۔ آپ ہی آسمان اَور زمین کے خالق ہیں۔ \v 17 اَے یَاہوِہ، اَپنے کان میری طرف لگا کر سُنیں، اَے یَاہوِہ، اَپنی آنکھیں کھولیں اَور دیکھیں، اَور زندہ خُدا کی توہین کرنے کے لیٔے جو پیغام صینخربؔ نے بھیجا ہے اُسے سُن لیں۔ \p \v 18 ”اَے یَاہوِہ! یہ تو سچ ہے کہ اشُور کے بادشاہوں نے اِن تمام لوگوں کو اَور اُن کے مُلکوں کو تباہ کر دیا ہے۔ \v 19 اُنہُوں نے اُن کے معبُودوں کو آگ میں جَلا کر نِیست و نابود کر دیا کیونکہ وہ خُدا نہ تھے بَلکہ محض لکڑی اَور پتّھر کے بُت تھے جنہیں اِنسانی ہاتھوں نے تراشا تھا۔ \v 20 اَب اَے یَاہوِہ ہمارے خُدا! ہمیں اُس کے ہاتھ سے بچا لیجئے تاکہ رُوئے زمین کی سَب ممالک جان لیں کہ صِرف آپ ہی یَاہوِہ خُدا ہیں۔“ \s1 صینخربؔ کا زوال \p \v 21 تَب یَشعیاہ بِن آموصؔ نے حِزقیاہؔ کے پاس یہ پیغام بھیجا: ”یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: چونکہ تُم نے شاہِ اشُور صینخربؔ کی بابت مجھ سے دعا کی، \v 22 اِس لیٔے یَاہوِہ نے اُس کے حق میں یُوں فرمایا: \q1 ”اَے صِیّونؔ کی کنواری بیٹی \q2 تُجھے حقیر جان کر تیرا مذاق اُڑاتی ہے۔ \q1 یروشلیمؔ کی بیٹی، \q2 تیرے شِکست کھا کر فرار ہوتے پیٹھ دیکھ کر اَپنا سَر ہلاتی ہے۔ \q1 \v 23 وہ کون ہے جِس کی تُونے توہین اَور تکفیر کی ہے؟ \q2 تُونے کس کے خِلاف اَپنی آواز بُلند کی \q1 اَور تکبُّر سے اَپنی آنکھیں اُوپر اُٹھائیں؟ \q2 اِسرائیل کے قُدُّوس کے خِلاف! \q1 \v 24 تُم نے اَپنے قاصِدوں کے ذریعہ \q2 یَاہوِہ کی بےحُرمتی کی ہے۔ \q1 تُم نے ڈینگ ماری، \q2 ’میں اَپنے کثیر رتھوں کے ساتھ \q1 پہاڑوں کی چوٹیوں پر، \q2 بَلکہ لبانونؔ کی آخِری سرحدوں تک چڑھ آیا ہُوں۔ \q1 مَیں نے سَب سے اُونچے دیودار کے درخت کاٹ ڈالے ہیں، \q2 اَور اُس کے عُمدہ صنوبر کو بھی۔ \q1 میں اُس کے نہایت ہی دُور دراز کے مقاموں میں داخل ہو چُکا ہُوں، \q2 ہاں اُس کے گھنے جنگلوں میں بھی۔ \q1 \v 25 مَیں نے پردیسی مُلکوں میں کنوئیں کھودے ہیں \q2 اَور وہاں کا پانی پیا ہے۔ \q1 اَور اَپنے پاؤں کے تلووں سے \q2 مَیں نے مِصر کے تمام دریاؤں کو خشک کر ڈالا۔‘ \b \q1 \v 26 ”کیا تُم نے نہیں سُنا؟ \q2 بہت پہلے سے مَیں نے یہ ٹھانا تھا۔ \q1 اَور میرا یہ منصُوبہ قدیم ایّام سے تھا؛ \q2 اَب مَیں نے اُسی کو پُورا کیا، \q1 جَب کہ تُم نے فصیلدار شہروں کو \q2 کھنڈر بنا کر رکھ دیا۔ \q1 \v 27 اِسی وجہ سے اُن لوگوں کی طاقت چھین لی گئی، \q2 اَور وہ دہشت زدہ اَور شرمسار ہو گئے۔ \q1 وہ کھیتوں میں اُگے ہُوئے پَودوں کی مانند ہیں، \q2 بالکُل نازک ہرے پَودوں کی طرح، \q1 اَور چھتوں پر خُود اُگنے والی گھاس کی مانند ہیں، \q2 جو بڑھنے سے پہلے ہی مُرجھا جاتی ہے۔ \b \q1 \v 28 ”لیکن مَیں تمہاری مجلس \q2 اَور آمدورفت کو جانتا ہُوں \q2 اَور میرے خِلاف تمہاری جھنجھلاہٹ کو بھی جانتا ہُوں۔ \q1 \v 29 چونکہ تُم مُجھ پر طیش میں آتے ہو اَور \q2 اَور تمہارا تکبُّر میرے کانوں تک پہُنچ گیا ہے، \q1 اِس لیٔے مَیں اَپنی نکیل تمہاری ناک میں \q2 اَور اَپنی لگام تمہارے مُنہ میں ڈالوں گا، \q1 اَور جِس راستہ سے تُم آئے ہو \q2 مَیں تُمہیں اُسی راستہ سے واپس لَوٹا دوں گا۔ \p \v 30 ”اَے حِزقیاہؔ تمہارے لیٔے یہ نِشان ہوگا: \q1 ”اِس سال تُم وُہی فصل کو کھاؤگے جو خُود بخُود اُگتی ہے، \q2 اَور دُوسرے سال جو اُن میں سے اُگے گی۔ \q1 لیکن تیسرے سال تُم بیج بوؤگے اَور فصل کاٹوگے، \q2 تاکستان لگاؤگے اَور اُن کا پھل کھاؤگے۔ \q1 \v 31 ایک دفعہ پھر یہُوداہؔ کے گھرانے کے باقی بچے ہُوئے لوگ \q2 پھر سے گہری جڑ پکڑیں گے اَور درخت اُوپر تک پھُولے اَور پھلیں گے۔ \q1 \v 32 کیونکہ یروشلیمؔ میں سے باقی بچے ہُوئے، \q2 اَور کوہِ صِیّونؔ سے فرار ہُوئے لوگ ہی نکلیں گے۔ \q1 قادرمُطلق یَاہوِہ کی غیّوری \q2 یہ کر دِکھائے گی۔ \p \v 33 ”چنانچہ شاہِ اشُور کی بابت یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”وہ نہ تو اِس شہر میں داخل ہوگا \q2 اَور نہ ہی وہ یہاں کویٔی تیر چلانے پایٔےگا۔ \q1 وہ ڈھال لے کر اِس کے سامنے نہیں آئے گا \q2 اَور نہ ہی اِس کے خِلاف گھیرا باندھے کے لیٔے کوئی دمدمہ بنا سکےگا۔ \q1 \v 34 جِس راستے سے وہ آیا ہے، اُسی راستے سے واپس چلا جائے گا؛ \q2 وہ اِس شہر میں ہرگز داخل نہ ہو پایٔےگا،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 35 ”کیونکہ مَیں اَپنے جلال کی خاطِر اَور اَپنے بندہ داویؔد کی خاطِر، \q2 اِس شہر کی حِفاظت کروں گا اَور اِسے بچاؤں گا!“ \p \v 36 تَب یَاہوِہ کے ایک فرشتہ نے اشُوریوں کی لشکرگاہ میں داخل ہوکر ایک لاکھ پچاسی ہزار فَوجیوں کو مار ڈالا اَور اگلی صُبح کو جَب لوگ اُٹھے تو دیکھا کہ وہاں صِرف لاشیں پڑی ہُوئی ہیں۔ \v 37 لہٰذا شاہِ اشُور صینخربؔ چھوڑکر اَپنے مُلک لَوٹ گیا اَور نینوہؔ شہر میں رہنے لگا۔ \p \v 38 ایک دِن جَب وہ اَپنے معبُود نِسروکؔ کے مَندِر میں پرستش کر رہاتھا تو اُس کے بیٹے ادرمّلکؔ اَور شاریضرؔ نے اُسے تلوار سے قتل کرکے اراراطؔ کی سرزمین کو فرار ہو گیٔے اَور اُس کی جگہ پر اُس کا بیٹا اسرحدّونؔ بادشاہ بنا۔ \c 38 \s1 حِزقیاہؔ کی بیماری \p \v 1 اُن دِنوں حِزقیاہؔ بیمار ہو گیا یہاں تک کہ مرنے کی نَوبَت آ گئی۔ تَب یَشعیاہ بِن آموصؔ نبی اُن سے مُلاقات کرنے آئے اَور حِزقیاہؔ سے فرمایا، ”یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں کہ تُم اَپنے گھرانے کو سیدھا کرو کیونکہ تُم مرنے والے ہو اَور اِس بیماری سے شفایاب ہونا ممکن نہیں ہے۔“ \p \v 2 تَب یہ سُن کر حِزقیاہؔ نے اَپنا مُنہ دیوار کی طرف کرکے یَاہوِہ سے یہ دعا کی، \v 3 ”اَے یَاہوِہ یاد فرمائیں کہ مَیں آپ کے حُضُور مُکمّل جان نثاری اَور پُوری وفاداری سے چلتا رہا ہُوں اَور مَیں نے وُہی کیا ہے جو آپ کی نظروں میں دُرست ہے۔“ اَور تَب حِزقیاہؔ زار زار رونے لگا۔ \p \v 4 تَب یَاہوِہ کا یہ کلام یَشعیاہ پر نازل ہُوا: \v 5 ”جا اَور حِزقیاہؔ سے کہہ، ’یَاہوِہ تمہارے آباؤاَجداد داویؔد کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، مَیں نے تیری دعا سُنی اَور تیرے آنسُو دیکھے، مَیں تیری عمر پندرہ بَرس اَور بڑھا دُوں گا \v 6 اَور مَیں تُجھے اَور اِس شہر کو شاہِ اشُور کے ہاتھ سے بچاؤں گا اَور مَیں اِس شہر کی حمایت کروں گا۔ \p \v 7 ” ’اَور یہ تیرے لیٔے یَاہوِہ کا نِشان ہے اَپنا وعدہ پُورا کرےگا۔ \v 8 مَیں سُورج کے ڈھلے ہُوئے سایہ کو آحازؔ کی دھوپ گھڑی کے مُطابق دس درجہ پیچھے ہٹا لُوں گا۔‘ “ چنانچہ وہ سایہ جو ڈھل چُکاتھا، دس درجہ پیچھے لَوٹ گیا۔ \b \p \v 9 یہُودیؔہ کے بادشاہ حِزقیاہؔ کی تحریر جو اُس کی بیماری اَور شفا یابی کے بعد لکھی گئی: \q1 \v 10 مَیں نے کہا: ”اَب جَب کہ میری زندگی شباب پر ہے \q2 کیا مُجھے موت کے پھاٹکوں میں سے گزرنا ہوگا \q2 اَور میری زندگی کے باقی سالوں کو لُوٹ لیا جائے گا؟“ \q1 \v 11 مَیں نے کہا: ”مَیں یَاہوِہ کو پھر نہ دیکھ پاؤں گا، \q2 ہاں یَاہوِہ کو زندوں کی زمین پر نہ دیکھ پاؤں گا؛ \q1 نہ ہی نَوع اِنسان پر نگاہ کر سکوں گا، \q2 اَور نہ اُن لوگوں کے ساتھ رہ سکوں گا جو اَب اِس دُنیا میں بستے ہیں۔ \q1 \v 12 میرا گھر چرواہے کے خیمہ کی طرح \q2 گرا دیا گیا اَور مُجھ سے لے لیا گیا۔ \q1 ایک جُلاہے کی طرح مَیں نے اَپنی زندگی کو لپیٹ لیا ہے، \q2 اَور اُس نے مُجھے کرگھے سے کاٹ کر الگ کر دیا ہے؛ \q2 دِن اَور رات تُو میرا خاتِمہ کرتا رہا۔ \q1 \v 13 مَیں نے صُبح تک صبر سے کام لیا، \q2 لیکن شیرببر کی طرح اُس نے میری تمام ہڈّیاں توڑ ڈالیں؛ \q2 صُبح سے شام تک تُونے میرا خاتِمہ کر ڈالا۔ \q1 \v 14 میں ابابیل اَور سارس کی طرح چیں چیں کرتا رہا، \q2 اَور غمزدہ کبُوتر کی مانند کراہتا رہا۔ \q1 میری آنکھیں اُوپر کی طرف دیکھتے دیکھتے تھک گئیں۔ \q2 میں ڈر گیا ہُوں، اَے خُداوؔند، میری مدد کے لئے آیئے۔“ \b \q1 \v 15 لیکن مَیں کیا کہہ سَکتا ہُوں؟ \q2 اُسی نے مُجھ سے کہا اَور یہ کام اُسی کا ہے۔ \q1 اَپنی اِس تلخی جان کے باعث \q2 میں عمر بھر حلیمی سے چلتا رہُوں گا۔ \q1 \v 16 اَے خُداوؔند، اِن ہی چیزوں سے اِنسان کی زندگی ہے؛ \q2 اَور میری رُوح بھی اِن ہی میں زندگی پاتی ہے۔ \q1 آپ نے مُجھے شفا بخشی \q2 اَور مُجھے جینے دیا۔ \q1 \v 17 جو تکلیف مَیں نے برداشت کی \q2 یقیناً یہ میرے حق میں مفید ثابت ہُوئی۔ \q1 آپ نے اَپنی مَحَبّت میں \q2 مُجھے تباہی کے گڑھے سے بچا لیا؛ \q1 آپ نے میرے تمام گُناہ \q2 اَپنی پیٹھ کے پیچھے ڈال دئیے۔ \q1 \v 18 کیونکہ قبر تیری سِتائش نہیں کر سکتی، \q2 اَور موت تیری تعریف کے نغمہ نہیں گا سکتی؛ \q1 جو پاتال میں اُترگئے \q2 وہ تیری سچّائی کی اُمّید نہیں رکھ سکتے۔ \q1 \v 19 زندہ، ہاں صِرف زندہ ہی تیری سِتائش کریں گے، \q2 جَیسا کہ میں آج کر رہا ہُوں؛ \q1 والدین اَپنے بچّوں سے \q2 تیری وفاداری کا ذِکر کرتے ہیں۔ \b \q1 \v 20 یَاہوِہ مُجھے نَجات دے گا، \q2 اِس لیٔے ہم عمر بھر یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں \q1 تار والے سازوں کے ساتھ \q2 نغمہ سرائی کریں گے۔ \p \v 21 یَشعیاہ نے کہاتھا، ”اَنجیر کا لیپ بناؤ اَور اُسے پھوڑے پر لگاؤ تو وہ شفا پایٔےگا۔“ \p \v 22 حِزقیاہؔ نے پُوچھا تھا، ”اِس کا نِشان کیا ہے کہ میں یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں جا پاؤں گا؟“ \c 39 \s1 بابیل کے سفیر \p \v 1 اُس وقت شاہِ بابیل مرُودکؔ بلادانؔ بِن بلادانؔ نے حِزقیاہؔ کے پاس خُطوط اَور تحفے بھیجے کیونکہ اُس نے اُس کی بیماری اَور شفا یابی کا حال سُنا تھا۔ \v 2 حِزقیاہؔ نے سفیروں کا اِستِقبال کیا اَورجو کچھ اُس کے گوداموں میں تھا یعنی چاندی، سونا، مَسالہ اَور نفیس عطر اَور اَپنا اسلحہ خانہ اَورجو کچھ اُس کے خزانوں میں مَوجُود تھا اُنہیں دِکھایا۔ اَور اُس کے محل میں یا اُس کی تمام مملکت میں کویٔی چیز اَیسی نہ تھی جو حِزقیاہؔ نے اُنہیں نہ دِکھائی ہو۔ \p \v 3 تَب یَشعیاہ نبی نے حِزقیاہؔ بادشاہ کے پاس جا کر پُوچھا، ”اُن لوگوں نے کیا کہا اَور وہ کہاں سے آئےتھے؟“ \p حِزقیاہؔ نے جَواب دیا، ”وہ دُور کے مُلک، بابیل سے میرے پاس آئےتھے۔“ \p \v 4 تَب نبی نے پُوچھا، ”اُنہُوں نے آپ کے محل میں کیا کیا دیکھا؟“ \p حِزقیاہؔ نے کہا، ”اُنہُوں نے وہ سَب کچھ دیکھا جو میرے محل میں ہے۔ میرے خزانوں میں اَیسی کویٔی شَے نہیں جو مَیں نے اُنہیں نہیں دِکھائی۔“ \p \v 5 تَب یہ سُن کر یَشعیاہ نے حِزقیاہؔ سے فرمایا، ”قادرمُطلق یَاہوِہ کا کلام سُنو۔ \v 6 یَاہوِہ فرماتے ہیں کہ وہ دِن یقیناً آنے والے ہیں، جَب تمہارے محل کی ہر ایک چیز اَور سَب کچھ جو تمہارے آباؤاَجداد نے آج تک جمع کیا ہے، بابیل کو لے جایا جائے گا اَور یہاں کچھ بھی باقی نہ رہ جائے گا۔ \v 7 اَور تمہارے بیٹوں میں سے بعض کو جو تمہارے اَپنے گوشت اَور خُون ہیں اُنہیں اسیری میں لے جایا جائے گا اَور اُنہیں شاہِ بابیل کے محل کے خواجہ سرا بنا دیا جائے گا۔“ \p \v 8 حِزقیاہؔ نے یَشعیاہ کو جَواب دیا، ”یَاہوِہ کا کلام جو آپ نے سُنایا بھلا ہی ہے،“ کیونکہ اُس نے سوچا، ”جَب تک میں زندہ ہُوں تَب تک اَمن و سلامتی قائِم رہے گی۔“ \c 40 \s1 خُدا کے لوگوں کے لیٔے اِطمینان \q1 \v 1 تمہارا خُدا فرماتے ہیں، تسلّی دو، \q2 میرے لوگوں کو تسلّی دو۔ \q1 \v 2 یروشلیمؔ کے ساتھ نرمی سے بات کرو، \q2 اَور اُس سے پُکار کر کہو \q1 کہ اُس کی مشقّت کی مُدّت ختم ہو چُکی ہے، \q2 اُس کے گُناہ کا کفّارہ اَدا کر دیا گیا ہے۔ \q1 اَور اُس نے یَاہوِہ کے ہاتھ سے \q2 اَپنے سَب گُناہوں کا دوچند بدلہ پا لیا۔ \b \q1 \v 3 کویٔی پُکار رہاہے: \q2 ”بیابان میں یَاہوِہ کے لیٔے \q1 راہ تیّار کرو؛\f + \fr 40‏:3 \fr*\fq راہ تیّار کرو؛ \fq*\ft بیابان میں پُکارنے والے کی آواز آتی ہے راہ تیّار کرو\ft*\f* \q2 صحرا میں ہمارے خُدا کے لیٔے \q2 شاہراہ ہموار کرو۔ \q1 \v 4 ہر وادی کو اُونچا کیا جائے گا، \q2 ہر پہاڑ اَور ٹیلہ نیچا کر دیا جائے گا؛ \q1 ناہموار زمین ہموار کی جائے گی، \q2 اَور اُونچی نیچی جگہیں میدان بنا دی جایٔیں گی۔ \q1 \v 5 اَور یَاہوِہ کا جلال آشکارا ہوگا، \q2 اَور تمام بنی نَوع اِنسان اُس کو ایک ساتھ دیکھیں گے۔ \q1 کیونکہ یَاہوِہ نے اَپنے مُنہ سے فرمایاہے۔“ \b \q1 \v 6 ایک آواز آئی، ”مُنادی کرو۔“ \q2 اَور مَیں نے کہا: ”مَیں کیا مُنادی کروں؟“ \b \q1 ”ہر بشر گھاس کی مانِند ہیں، \q2 اَور اُن کی ساری وفا شعاری میدان کے پھُولوں کی مانِند ہے۔ \q1 \v 7 گھاس سُوکھ جاتی ہے \q2 اَور پھُول مُرجھا جاتے ہیں، \q1 کیونکہ یَاہوِہ کی ہَوا اُن پر چلتی ہے۔ \q2 یقیناً لوگ گھاس ہیں۔ \q1 \v 8 گھاس مُرجھا جاتی ہے اَور پھُول جھڑ جاتے ہیں، \q2 لیکن ہمارے خُدا کا کلام اَبد تک قائِم ہے۔“ \b \q1 \v 9 اَے صِیّونؔ کو خُوشخبری سُنانے والے، \q2 اُونچے پہاڑ پر چڑھ جا۔ \q1 اَور اَے یروشلیمؔ کو بشارت دینے والے، \q2 پُکار کر اَپنی آواز بُلند کرو، \q1 آواز بُلند کرو، ڈر مت؛ \q2 یہُودیؔہ کے شہروں سے کہو، \q2 ”یہ رہا تمہارا خُدا!“ \q1 \v 10 دیکھو، یَاہوِہ قادر بڑی قُدرت کے ساتھ آ رہاہے، \q2 وہ اَپنے بازو کے بَل سے حُکومت کرےگا۔ \q1 دیکھو، اُس کا صِلہ اُس کے ساتھ ہے، \q2 اَور وہ اَپنا اجر اَپنے ساتھ لا رہاہے۔ \q1 \v 11 وہ چرواہے کی مانند اَپنے گلّہ کی نگہبانی کرتا ہے؛ \q2 وہ برّوں کو اَپنی باہوں میں سمیٹتا ہے \q1 اَور اُنہیں اَپنے سینے سے لگا لیتا ہے؛ \q2 اَور دُودھ پِلانے والیوں کو دھیرے دھیرے لے چلتا ہے۔ \b \q1 \v 12 کس نے سمُندر کو چُلُّو سے ناپا ہے، \q2 اَور آسمان کی پیمائش بالشت سے کی ہے؟ \q1 کس نے زمین کی مٹّی کو پیمانہ میں بھرا، \q2 یا پہاڑوں کو پلڑوں میں \q2 اَور ٹیلوں کو ترازو میں تَولا؟ \q1 \v 13 یَاہوِہ کے رُوح\f + \fr 40‏:13 \fr*\fq رُوح \fq*\ft کُچھ نُسخوں میں دِل لِکھا گیا ہے\ft*\f* کو کس نے جانا \q2 یا اُس کا مُشیر بَن کر اُسے ہدایت دی؟ \q1 \v 14 یَاہوِہ نے کس سے مشورہ کیا، \q2 اَور کس نے اُسے سیدھی راہ بتایٔی؟ \q1 وہ کون تھا جِس نے اُسے علم سِکھایا \q2 اَور فہم کی راہ بتائی؟ \b \q1 \v 15 یقیناً قومیں ترازو کی ایک بُوند کی مانند ہیں؛ \q2 وہ پلڑوں پر کی مہین گَرد کی مانند سَمجھی جاتی ہیں؛ \q2 وہ جزیروں کو اَیسے تولتا ہے گویا وہ دُھول ہُوں۔ \q1 \v 16 لبانونؔ کے تمام درخت مذبح کے ایندھن کے لیٔے کافی نہیں ہیں، \q2 نہ اُس کے جانور سوختنی نذروں کے لیٔے بس ہوں گے۔ \q1 \v 17 تمام قومیں اُس کے سامنے ہیچ ہیں؛ \q2 وہ اُنہیں ناقص \q2 اَور ناچیز سے بھی کمتر قرار دیتاہے۔ \b \q1 \v 18 پس تُم خُدا کو کس سے تشبیہ دوگے؟ \q2 اَور کون سِی چیز اُس سے مُشابہ ٹھہراؤگے؟ \q1 \v 19 مُورت کو کاریگر ڈھالتا ہے، \q2 اَور سُنار اُس پر سونے کی تہہ جماتا ہے \q2 اَور اُس کے لیٔے چاندی کی زنجیروں بناتا ہے۔ \q1 \v 20 کنگال اِنسان جو اَیسی نذر نہیں چڑھا سَکتا \q2 اَیسی لکڑی کو ترجیح دیتاہے جو نہ سڑے۔ \q1 وہ ایک ماہر کاریگر کی تلاش کرتا ہے \q2 جو اَیسی مُورت بنا سکے جو گرنے نہ پایٔے۔ \b \q1 \v 21 کیا تُم نہیں جانتے؟ \q2 کیا تُم نے نہیں سُنا؟ \q1 کیا تُمہیں اِبتدا ہی سے یہ بات بتایٔی نہ گئی تھی؟ \q2 کیا تُم بِنائے عالَم سے نہیں سمجھے؟ \q1 \v 22 وہ دُنیا کے مُحیط سے بھی اُوپر تخت نشین ہے، \q2 اَور اُس کے باشِندے ٹِڈّوں کی مانند ہیں۔ \q1 وہ آسمانوں کو شامیانہ کی مانند تانتا ہے، \q2 اَور اُنہیں خیمہ کی مانند پھیلاتا ہے تاکہ اُن میں سکونت کر سکیں۔ \q1 \v 23 وہ شہزادوں کو ہیچ کر دیتاہے \q2 اَور اِس دُنیا کے حاکموں کو ناچیز بنا دیتاہے۔ \q1 \v 24 جوں ہی وہ لگائے گیٔے، \q2 جوں ہی وہ بوئے گیٔے، \q2 اَور جوں ہی اُنہُوں نے زمین میں جڑ پکڑی، \q1 تو ہی وہ اُن پر پھُونک مارتا ہے اَور وہ مُرجھا جاتے ہیں، \q2 اَور آندھی اُنہیں بھُوسے کی مانند اُڑا لے جاتا ہے۔ \b \q1 \v 25 ”تُم مُجھے کس سے تشبیہ دوگے؟ \q2 میں کس کے برابر سمجھا جاؤں گا؟“ یہ قُدُّوس فرماتے ہیں۔ \q1 \v 26 اَپنی آنکھیں اُوپر اُٹھاکر آسمانوں کی طرف دیکھو: \q2 اِن سَب کا خالق کون ہے؟ \q1 وُہی جو اجرامِ فلکی شُمار کرکے نکالتا ہے، \q2 اَور اُن میں سے ہر ایک کو نام بنام بُلاتا ہے۔ \q1 اُس کی عظیم قُدرت اَور زبردست توانائی کی وجہ سے، \q2 اُن میں سے کویٔی بھی غائب نہیں رہتا۔ \b \q1 \v 27 اَے یعقوب! تُو کیوں یُوں کہتاہے \q2 اَور اَے اِسرائیل، تُو کیوں شکایت کرتا ہے، \q1 ”کہ میری راہ یَاہوِہ سے پوشیدہ ہے؛ \q2 اَور میرا خُدا میرے اِنصاف کی کویٔی فکر نہیں کرتا“؟ \q1 \v 28 کیا تُم نہیں جانتے؟ \q2 کیا تُم نے نہیں سُنا؟ \q1 کہ یَاہوِہ اَبدی خُدا ہے، \q2 تمام زمین کا خالق۔ \q1 وہ نہ تھکتا ہے نہ ماندہ ہوتاہے، \q2 اَور اُس کی حِکمت ادراک سے باہر ہے۔ \q1 \v 29 وہ تھکے ہوؤں کو قُوّت بخشتا ہے \q2 اَور کمزوروں کی طاقت بڑھاتاہے۔ \q1 \v 30 نوجوان بھی تھک جاتے ہیں اَور ماندہ ہو جاتے ہیں، \q2 اَور جَوان ٹھوکر کھا کر گِر پڑتے ہیں؛ \q1 \v 31 لیکن جو یَاہوِہ سے اُمّید رکھتے ہیں \q2 وہ اَز سرِ نَو قُوّت پائیں گے۔ \q1 وہ عُقابوں کی مانند پروں پر اُڑیں گے؛ \q2 وہ دَوڑیں گے لیکن تھکنے نہ پائیں گے، \q2 چلیں گے اَور نقاہت محسُوس نہ کریں گے۔ \c 41 \s1 اِسرائیل کا مددگار \q1 \v 1 ”اَے جزیروں، میرے حُضُور خاموش رہو! \q2 قوموں کو اَز سرِ نَو قُوّت حاصل کرنے دو! \q1 اُنہیں آگے آکر بولنے دو؛ \q2 آؤ ہم عدالت کی جگہ اِکٹھّے ہوکر ملیں۔ \b \q1 \v 2 ”کس نے اُسے مشرق سے اُکسایا، \q2 جسے وہ راستی سے اَپنی خدمت میں بُلاتے ہیں؟ \q1 وہ قوموں کو اُس کے حوالہ کرتے ہیں \q2 اَور بادشاہوں کو اُن کے زیرِ فرمان کرتے ہیں۔ \q1 اَپنی تلوار سے وہ اُنہیں خاک کی طرح، \q2 اَور اَپنی کمان سے اُنہیں اُڑتے ہُوئے بھُوسے کی مانند کر دیتے ہیں۔ \q1 \v 3 وہ اُن کا تعاقب کرتے ہیں، \q2 اَور اَیسی راہ سے جِس پر اُس نے پہلے قدم نہ رکھا تھا، بغیر زخموں سلامتی کے ساتھ آگے بڑھتا ہے۔ \q1 \v 4 یہ کس نے کیا ہے اَور اُسے کس نے آگے بڑھایا ہے، \q2 شروع سے ہی نَسلوں کو آگے بڑھایا ہے؟ \q1 مَیں، اُن میں اوّل \q2 اَور آخِر، مَیں وُہی یَاہوِہ ہُوں۔“ \b \q1 \v 5 جزیروں نے اُسے دیکھ لیا اَور وہ خوفزدہ ہیں؛ \q2 ساری زمین پر کپکپی طاری ہے۔ \q1 وہ بڑھ کر سامنے چلے آتے ہیں؛ \q2 \v 6 وہ ایک دُوسرے کی مدد کرتے ہیں \q2 اَور ہر بھایٔی اَپنے بھایٔی سے کہتاہے، ”حوصلہ رکھ!“ \q1 \v 7 دستکار سُنار کی ہمّت اَفزائی کرتا ہے، \q2 اَور وہ جو ہتھوڑے سے ہموار کرتا ہے \q2 دھات کے ڈھالنے والے کو یہ کہہ کر ہمّت دِلاتا ہے، \q1 ”بہت اَچھّا ہے۔“ \q2 پھر وہ میخیں ٹھونک کر بُت کو مضبُوط کر دیتاہے \q2 تاکہ وہ ڈگمگا کر گِرنے نہ پایٔے۔ \b \q1 \v 8 ”پر تُم، اَے اِسرائیل، میرے خادِم، \q2 اَے یعقوب، جسے مَیں نے چُنا، \q2 میرے دوست اَبراہامؔ کی نَسل سے ہے، \q1 \v 9 مَیں نے تُجھے زمین کی اِنتہا سے طلب کیا، \q2 اَور اُس کے دُور دراز کے کونوں سے بُلایا۔ \q1 اَور کہا، ’تُو میرا خادِم ہے‘؛ \q2 مَیں نے تُجھے چُن لیا اَور مُسترد نہیں کیا۔ \q1 \v 10 اِس لیٔے تُو ڈر مت، کیونکہ مَیں تیرے ساتھ ہُوں؛ \q2 ہِراساں مت ہو، کیونکہ مَیں تیرا خُدا ہُوں۔ \q1 مَیں تُجھے تقویّت دُوں گا اَور تیری مدد کروں گا؛ \q2 اَور اَپنی صداقت کے داہنے ہاتھ سے تُجھے سنبھالے رہُوں گا۔ \b \q1 \v 11 ”وہ سَب جو تُجھ پر غضبناک ہیں \q2 یقیناً پشیمان اَور رُسوا ہوں گے؛ \q1 جو تیری مُخالفت کرتے ہیں \q2 ناچیز ہوں گے اَور مِٹ جایٔیں گے۔ \q1 \v 12 حالانکہ تُو اَپنے دُشمنوں کو ڈھونڈے گا، \q2 تُو اُنہیں نہیں پایٔےگا۔ \q1 جو تُجھ سے جنگ کرتے ہیں \q2 وہ ناچیز ہوکر مِٹ جایٔیں گے۔ \q1 \v 13 کیونکہ مَیں یَاہوِہ، تیرا خُدا ہُوں، \q2 جو تیرا داہنا ہاتھ تھامتا ہے \q1 اَور تُجھ سے کہتاہے، ڈر مت؛ \q2 مَیں تیری مدد کروں گا۔ \q1 \v 14 اَے کیڑے یعقوب ڈر مت، \q2 اَور اَے چُھوٹی سِی جماعت اِسرائیل ڈر مت، \q1 کیونکہ مَیں خُود ہی تیری مدد کروں گا،“ \q2 یَاہوِہ فرماتے ہیں تیرا نَجات دِہندہ جو اِسرائیل کا قُدُّوس ہے۔ \q1 \v 15 دیکھ، مَیں تُجھے ایک نیا تیز اَور دندانہ دار \q2 گاہنے کا اوزار بناؤں گا۔ \q1 تُو پہاڑوں کو کُوٹ کر ریزہ ریزہ کرےگا، \q2 اَور پہاڑیوں کو بھُوسے کی مانند بنادے گا۔ \q1 \v 16 تُو اُنہیں پھٹکے گا اَور ایک تُند ہَوا اُنہیں اُڑا لے جائے گی، \q2 اَور بگُولہ اُنہیں تِتّر بِتّر کر دے گا۔ \q1 لیکن تُو یَاہوِہ میں شادمان ہوگا \q2 اَور اِسرائیل کے قُدُّوس پر فخر کرےگا۔ \b \q1 \v 17 ”مسکین اَور مُحتاج پانی کی کھوج میں ہیں، \q2 پر وہ ملتا نہیں؛ \q2 اُن کی زبانیں پیاس سے خشک ہو چُکی ہیں۔ \q1 لیکن مَیں یَاہوِہ اُن کی سُنوں گا؛ \q2 میں اِسرائیل کا خُدا اُنہیں ترک نہ کروں گا۔ \q1 \v 18 میں بنجر ٹیلوں پر ندیاں بہاؤں گا، \q2 اَور وادیوں میں چشمے جاری کروں گا۔ \q1 میں صحرا کو پانی کے تالاب میں \q2 اَور خشک زمین کو چشموں میں بدل دُوں گا۔ \q1 \v 19 میں بنجر زمین میں \q2 دیودار اَور کیکر اَور مہندی اَور زَیتُون کے درخت اُگاؤں گا۔ \q1 اَور صحرا میں چیڑ \q2 اَور سَرو اَور صنوبر اِکٹھّے لگاؤں گا، \q1 \v 20 تاکہ لوگ دیکھیں اَور جانیں، \q2 غور کریں اَور سمجھیں، \q1 کہ یہ یَاہوِہ کے ہاتھ کا کام ہے، \q2 اَور اِسرائیل کے قُدُّوس کا اِنتظام ہے۔ \b \q1 \v 21 ”اَپنا مُقدّمہ پیش کرو،“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، \q1 ”اَپنی دلیلیں واضح کرو۔“ \q2 یہ یعقوب کے بادشاہ کا فرمان ہے۔ \q1 \v 22 ”اَپنے بُتوں کو لاؤ تاکہ وہ ہمیں بتائیں \q2 کہ کیا ہونے والا ہے۔ \q1 ہمیں بتائیں کہ پہلی چیزیں کیا تھیں، \q2 تاکہ ہم اُن پر غور کریں \q2 اَور اُن کا اَنجام جانیں۔ \q1 یا آئندہ کو ہونے والی باتوں سے ہمیں آگاہ کرو، \q2 \v 23 ہمیں بتاؤ کہ آئندہ کیا ہوگا، \q2 تاکہ ہم جانیں کہ تُم معبُود ہو۔ \q1 چاہے بھلا یا بُرا، کچھ تو کرو \q2 تاکہ ہم سَب اُسے دیکھ کر ڈر جایٔیں۔ \q1 \v 24 لیکن تُم تو خُود بھی نکمّے ہو \q2 اَور تمہارے کام بھی بالکُل فُضول ہیں؛ \q2 اَورجو تُمہیں پسند کرتا ہے وہ مکرُوہ ہے۔ \b \q1 \v 25 ”مَیں نے شمال سے ایک کو اُکسایا ہے اَور وہ آ بھی پہُنچا۔ \q2 وہ آفتاب کے مطلع (مشرق) سے آیا ہے اَور میرا نام لیتا ہے۔ \q1 جِس طرح کُمہار گیلی مٹّی کو روندتا ہے، \q2 اُسی طرح وہ حُکمرانوں کو گارے کی مانند روندتا ہے۔ \q1 \v 26 کس نے یہ بات پہلے سے بتا دی تھی تاکہ ہم جان لیں، \q2 کس نے پہلے سے یہ آشکار کر دیا تھا تاکہ ہم کہہ سکیں ’وہ سچ کہہ رہاتھا‘؟ \q1 لیکن کویٔی خبر دینے والا نہیں، \q2 کویٔی سُنانے والا نہیں، \q2 کویٔی نہیں تھا جو تمہاری باتیں سُنتا۔ \q1 \v 27 میں ہی نے پہلے صِیّونؔ سے کہا: ’دیکھ، اُن باتوں کو ہوتا دیکھ!‘ \q2 مَیں نے یروشلیمؔ کو ایک مُبشَّر بخشا جو خُوشخبری دیں۔ \q1 \v 28 لیکن مَیں نے دیکھا تو وہاں کسی کو نہ پایا۔ \q2 اُن کے معبُودوں میں مُشیر تو کویٔی بھی نہیں تھا، \q2 نہ ہی کویٔی ہے جو پُوچھنے پر جَواب دے سکے۔ \q1 \v 29 دیکھ وہ سَب جھُوٹے ہیں! \q2 اُن کے کام ہیچ ہیں؛ \q2 اَور اُن کے ڈھالے ہُوئے بُت صرف ہَوا اَور الجھن ہیں۔ \c 42 \s1 یَاہوِہ کے خادِم \q1 \v 1 ”دیکھو میرا خادِم جسے میں سنبھالتا ہُوں، \q2 میرا برگُزیدہ، جِس سے میرا دِل خُوش ہے؛ \q1 مَیں اَپنی رُوح اُس پر ڈالُوں گا، \q2 اَور وہ تمام قوموں کی صداقت کے ساتھ اِنصاف کرےگا۔ \q1 \v 2 وہ نہ چِلّایٔے گا نہ پُکارے گا، \q2 نہ بازاروں میں اَپنی آواز بُلند کرےگا۔ \q1 \v 3 وہ کُچلے ہُوئے سَرکنڈے کو نہ توڑے گا، \q2 نہ ٹمٹماتے ہُوئے دئیے کو بُجھائے گا۔ \q1 وہ سچّائی سے عدالت کرےگا؛ \q2 \v 4 نہ وہ پس و پیش کرےگا نہ ہمّت ہارے گا \q1 جَب تک کہ وہ زمین پر اِنصاف قائِم نہ کر لے۔ \q2 جزیروں کی اُمّید اُس کی تعلیمات شَریعت میں ہوگی۔“ \b \q1 \v 5 یَاہوِہ خُدا یُوں فرماتے ہیں۔ \q1 جِس نے آسمان پیدا کیا، اَور اُنہیں تان دیا، \q2 جِس نے زمین کو اَورجو کچھ اُس میں سے نکلتا ہے اُسے پھیلایا، \q2 جو اُس کے باشِندوں کو سانس، \q2 اَور اُس پر چلنے والوں کو زندگی دیتاہے: \q1 \v 6 ”میں ہی، یَاہوِہ ہوں، جِس نے تُجھے راستی سے بُلایا ہے؛ \q2 مَیں تیرا ہاتھ تھام لُوں گا۔ \q1 مَیں تیری حِفاظت کروں گا \q2 اَور تُجھے لوگوں کے لیٔے عہد \q2 اَور غَیریہُودیوں کے لیٔے نُور ٹھہراؤں گا، \q1 \v 7 تاکہ تُو اَندھی آنکھیں کھولے، \q2 قَیدیوں کو قَیدخانہ کی کوٹھری سے آزاد کرے \q2 اَورجو اَندھیرے میں بیٹھے ہُوں اُنہیں تہہ خانہ سے نکالے۔ \b \q1 \v 8 ”یَاہوِہ میں ہُوں؛ یہی میرا نام ہے! \q2 میں اَپنا جلال کسی اَور کو نہ دُوں گا \q2 نہ اَپنی حَمد کو بُتوں کے لیٔے روا رکھوں گا۔ \q1 \v 9 دیکھو، پُرانی باتیں پُوری ہو چُکی ہیں، \q2 اَور اَب مَیں نئی باتیں بتاتا ہُوں؛ \q1 اِس سے قبل کہ وہ وقوع میں آئیں \q2 مَیں تُمہیں بتائے دیتا ہُوں۔“ \s1 یَاہوِہ کی سِتائش کا نغمہ \q1 \v 10 اَے سمُندر پر سے گزرنے والو اَورجو کچھ اُس میں ہے، \q2 اَے جزیروں، اَور اُس میں بسنے والو سَب لوگو، \q1 یَاہوِہ کے لیٔے نیا نغمہ گاؤ، \q2 زمین کی اِنتہا سے اُس کی حَمد کرو۔ \q1 \v 11 بیابان اَور اُس کی بستیاں اَپنی آواز بُلند کریں؛ \q2 قیدارؔ کے آباد گاؤں خُوش رہو۔ \q1 سیلاؔ کے رہنے والے خُوشی سے گائیں؛ \q2 وہ پہاڑوں کی چوٹیوں پر سے للکاریں۔ \q1 \v 12 وہ یَاہوِہ کا جلال ظاہر کریں \q2 اَور جزیروں میں اُس کی حَمد گائیں۔ \q1 \v 13 یَاہوِہ ایک بہادر کی مانند نکل پڑیں گے \q2 اَور ایک جنگجو سپاہی کی طرح اَپنی غیرت دِکھائیں گے؛ \q1 ایک للکار کے ساتھ وہ جنگ کا نعرہ بُلند کریں گے \q2 اَور اَپنے دُشمنوں پر فتحیاب ہوں گے۔ \b \q1 \v 14 مَیں کافی عرصہ سے چُپ رہا ہُوں، \q2 مَیں خاموش رہا اَور ضَبط سے کام لیتا رہا۔ \q1 لیکن اَب ایک زچّہ کی مانند، \q2 میں چِلّاؤں گا، ہانپُوں گا اَور نالہ کروں گا۔ \q1 \v 15 میں پہاڑوں اَور ٹیلوں کو ویران کردوُں گا \q2 اَور اُن کی تمام ہریالی کو خشک کردوُں گا؛ \q1 میں دریاؤں کو جزیرے بنا دُوں گا \q2 اَور تالابوں کو خشک کر دُوں گا۔ \q1 \v 16 میں اَندھوں کو اُن راہوں سے لے چلُوں گا جِن سے وہ آگاہ نہیں، \q2 اَور اَنجانے راستوں پر اُن کی رہنمائی کروں گا؛ \q1 میں اُن کے آگے تاریکی کو رَوشنی میں بدل دُوں گا \q2 اَور ناہموار جگہوں کو ہموار کر دُوں گا۔ \q1 یہ ہیں وہ کام جو میں کروں گا؛ \q2 میں اُنہیں ترک نہ کروں گا۔ \q1 \v 17 لیکن جو مُورتوں پر توکّل رکھتے ہیں، \q2 اَور تراشے ہُوئے بُتوں سے کہتے ہیں کہ، تُم ہمارے معبُود ہو، \q2 اُنہیں نہایت شرمندہ کرکے پیچھے ہٹا دیا جائے گا۔ \s1 اَندھا اَور بہرا اِسرائیل \q1 \v 18 ”اَے بہرو سُنو؛ \q2 اَے اَندھو، آنکھیں کھولو اَور دیکھو! \q1 \v 19 میرے خادِم کے سِوا کون اَندھا ہے، \q2 اَور کون میرے پیغمبر کی طرح بہرہ ہے؟ \q1 میرے بندہ کی مانند کون نابینا ہے، \q2 یَاہوِہ کے خادِم کی مانند اَندھا کون ہے؟ \q1 \v 20 تُم نے بہت سِی چیزیں دیکھیں، لیکن دھیان نہیں دیا؛ \q2 تمہارے کان تو کھُلے ہیں، پر تُم کچھ نہیں سُنتے۔“ \q1 \v 21 یَاہوِہ کو پسند آیا \q2 کہ اَپنی راستی کی خاطِر \q2 وہ اَپنے آئین کو عظیم اَور جلالی بنائے۔ \q1 \v 22 لیکن یہ وہ لوگ ہیں جو تباہ ہُوئے اَور لُٹ گیٔے، \q2 یہ سَب کے سَب گڑھے میں ڈالے گیٔے \q2 یا قَیدخانوں میں بند کر دئیے گیٔے۔ \q1 وہ مالِ غنیمت بَن گیٔے ہیں، \q2 اَور اُنہیں چھُڑانے والا کویٔی نہیں؛ \q1 وہ لُوٹ کا مال بَن گیٔے ہیں، \q2 لیکن کویٔی یہ کہنے والا نہیں، ”کہ اُنہیں واپس کرو۔“ \b \q1 \v 23 تُم میں سے کون اِس پر کان لگائے گا \q2 یا آنے والے دِنوں کے بارے میں خُوب توجّہ سے سُنے گا؟ \q1 \v 24 کس نے یعقوب کو لُٹوایا، \q2 اَور اِسرائیل کو لُٹیروں کے حوالہ کیا؟ \q1 کیا وہ یَاہوِہ نہ تھے، \q2 جِس کے خِلاف ہم نے گُناہ کیا؟ \q1 کیونکہ اُنہُوں نے اُن کی راہوں پر چلنا نہ چاہا؛ \q2 اَور نہ وہ اُس کے آئین کے تابع ہُوئے۔ \q1 \v 25 اِس لیٔے اُس نے اُن پر اَپنے قہر کی آگ نازل کی، \q2 اَور جنگ میں شِدّت پیدا کر دی۔ \q1 شُعلوں نے اُنہیں چاروں طرف سے گھیرلیا پھر بھی وہ سمجھ نہ پایٔے؛ \q2 وہ جلنے لگے لیکن پھر بھی اُن پر کویٔی اثر نہ ہُوا۔ \c 43 \s1 اِسرائیل کا واحد مُنجّی \q1 \v 1 لیکن اَب اَے یعقوب، \q2 اَور اَے اِسرائیل، جِس نے تُمہیں پیدا کیا \q2 تمہارا خالق یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”خوف نہ کر کیونکہ مَیں نے تیرا فدیہ دیا ہے؛ \q2 اَور مَیں نے تُجھے تیرا نام لے کر بُلایا ہے؛ تُم میرا ہو۔ \q1 \v 2 جَب تُم پانی میں سے ہوکر گزرے گا، \q2 تو مَیں تمہارے ساتھ ساتھ رہُوں گا؛ \q1 اَور جَب تُو دریاؤں کو پار کرےگا، \q2 وہ تُجھے بہا نہ لے جایٔیں گی۔ \q2 اَور جَب تُو آگ میں سے چلے گا، \q1 تَب تُجھے آنچ نہ لگے گی؛ \q2 اَور شُعلے تُجھے نہ جَلائیں گے۔ \q1 \v 3 کیونکہ مَیں یَاہوِہ تمہارا خُدا ہُوں، \q2 اِسرائیل کا قُدُّوس، تمہارا مُنجّی؛ \q1 مَیں نے مِصر کو تمہارے فدیہ میں، \q2 اَور کُوشؔ اَور سیبا کو تمہارے بدلے میں دیا۔ \q1 \v 4 چونکہ تُم میری نگاہ میں بیش قیمت اَور محترم ٹھہرے، \q2 اَور چونکہ مَیں نے تُجھ سے مَحَبّت رکھی، \q1 اِس لیٔے مَیں تمہارے بدلے میں دُوسرے آدمیوں کو، \q2 اَور تمہاری جان کے عوض میں مُختلف اُمّتوں کو دے دُوں گا۔ \q1 \v 5 تُم خوف نہ کرو کیونکہ مَیں تمہارے ساتھ ہُوں؛ \q2 میں تمہاری اَولاد کو مشرق سے لے آؤں گا \q2 اَور مغرب سے بھی تُجھے فراہم کروں گا۔ \q1 \v 6 مَیں شمال کی طرف کہُوں گا، ’اُنہیں چھوڑ دو!‘ \q2 اَور جُنوب کی طرف، ’اُن کو نہ روکو۔‘ \q1 میرے بیٹوں کو دُور سے \q2 اَور میری بیٹیوں کو زمین کی اِنتہا سے لے آؤ۔ \q1 \v 7 ہر ایک کو جو میرے نام سے پُکارا جاتا ہے، \q2 جسے مَیں نے اَپنے جلال کے لیٔے پیدا کیا، \q2 اَور جسے مَیں نے صورت دی اَور بنایا۔“ \b \q1 \v 8 جو آنکھیں رکھتے ہُوئے بھی اَندھے ہیں، \q2 اَور کان رکھتے ہُوئے بھی بہرے ہیں، اُنہیں نکال لاؤ۔ \q1 \v 9 تمام قومیں جمع ہو جایٔیں \q2 اَور سَب اُمّتیں جمع ہُوں۔ \q1 اُن میں سے کس نے یہ نبُوّت کی \q2 یا پچھلی باتیں ہمیں بتائیں؟ \q1 وہ اَپنی سچّائی کے ثبوت میں اَپنے گواہ لے آئیں، \q2 تاکہ اَور لوگ سُنیں اَور کہیں، ”ہاں یہ حق ہے۔“ \q1 \v 10 یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”تُم میرے گواہ ہو، \q2 اَور میرا خادِم جسے مَیں نے اِس لیٔے چُناہے، \q1 کہ تُم جانو اَور مُجھ پر یقین کرو \q2 اَور سمجھو کہ میں وُہی ہُوں۔ \q1 مُجھ سے پہلے کویٔی خُدا نہ ہُوا، \q2 اَور نہ میرے بعد بھی کویٔی ہوگا۔ \q1 \v 11 مَیں ہی یَاہوِہ ہُوں، \q2 اَور میرے سِوا کویٔی مُنجّی نہیں۔ \q1 \v 12 مَیں نے ہی ظاہر کیا، نَجات بخشی اَور اعلان کیا۔ \q2 صِرف مَیں نے، نہ کہ تُم میں سے کسی غَیر معبُود نے۔ \q2 تُم میرے گواہ ہو،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، ”مَیں ہی خُدا ہُوں۔ \q1 \v 13 ہاں، ہمیشہ سے مَیں ہی خُدا ہُوں۔ \q2 میرے ہاتھ سے کویٔی چھُڑانے والا نہیں۔ \q1 جَب مَیں کویٔی کام کرتا ہُوں تو اُسے کویٔی نہیں بدل سَکتا؟“ \s1 خُدا کا فضل اَور اِسرائیل کی بےوفائی \q1 \v 14 یَاہوِہ، تمہارا نَجات دِہندہ اَور اِسرائیل کا قُدُّوس \q2 یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”تمہاری خاطِر میں بابیل سے مدد بھیجوں گا \q2 اَور وہاں کے تمام باشِندوں کو جنہیں اَپنے جہازوں پر ناز تھا، \q2 بھگوڑوں کی حالت میں لے آؤں گا۔ \q1 \v 15 مَیں یَاہوِہ ہُوں، تمہارا قُدُّوس، \q2 اِسرائیل کا خالق اَور تمہارا بادشاہ۔“ \b \q1 \v 16 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں۔ \q2 جِس نے زورآور سمُندر میں راہ تیّار کی، \q2 اَور سیلاب میں سے گُذرگاہ بنائی، \q1 \v 17 جو رتھوں اَور گھوڑوں کو، \q2 اَور لشکر اَور بہادروں کو باہم نکال لایٔے، \q1 اَور وہ وہیں ڈھیر ہو گئے اَور پھر کبھی نہیں اُٹھ پائیں گے، \q2 وہ ایک بتّی کی طرح پھُونک سے بُجھا دئیے گیٔے۔ \q1 \v 18 ”پُرانی باتیں یاد نہ کرو؛ \q2 اَور ماضی پر غور نہ کرو۔ \q1 \v 19 دیکھو، مَیں ایک نیا کام کر رہا ہُوں! \q2 وہ اَب ظہُور میں آنے کو ہے، کیا تُم اُسے جانوگے نہیں؟ \q1 میں بیابان میں ایک راہ نکال رہا ہُوں \q2 اَور بنجر زمین میں ندیاں جاری کر رہا ہُوں۔ \q1 \v 20 جنگلی جانور، گیدڑ اَور اُلّو، \q2 میری تعظیم کرتے ہیں، \q1 کیونکہ مَیں بنجر میں پانی مُہیّا کرتا ہُوں \q2 اَور صحرا میں ندیاں جاری کرتا ہُوں، \q1 تاکہ میری اُمّت کے لیٔے، \q2 میری مُنتخب اُمّت کے لیٔے پینے کو پانی ہو، \q1 \v 21 اَور وہ اَیسی اُمّت جنہیں مَیں نے اَپنے لیٔے بنایا \q2 تاکہ میری حَمد کریں۔ \b \q1 \v 22 ”تو بھی اَے یعقوب، تُم نے مُجھے نہ پُکارا، اَے اِسرائیل، \q2 تُم نے میرے لیٔے اَپنے آپ کو نہیں تھکایا۔ \q2 بَلکہ اَے اِسرائیل، تُم مُجھ سے عاجز آ گئے۔ \q1 \v 23 تُم سوختنی نذروں کے لیٔے میرے حُضُور برّے نہ لائے، \q2 اَور نہ ہی ذبیحوں سے میری تعظیم کی۔ \q1 مَیں نے تُجھ پر نذر کی قُربانیاں گذراننے کا بار نہ ڈالا \q2 نہ ہی بخُور طلب کرکے تُجھے تکلیف دی۔ \q1 \v 24 تُم نے میرے لیٔے کویٔی خُوشبودار مَسالہ نہیں خریدا، \q2 اَور نہ اَپنے ذبیحوں کی چربی مُجھ پر نذر کی۔ \q1 لیکن تُم نے اَپنے گُناہوں کا بار مُجھ پر لاد دیا ہے \q2 اَور اَپنی خطاؤں سے مُجھے تھکا دیا ہے۔ \b \q1 \v 25 ”میں ہی وہ ہُوں جو خُود اَپنی خاطِر \q2 تمہاری خطاؤں کو مٹا دیتا ہُوں، \q2 اَور تمہارے گُناہوں کو پھر کبھی یاد نہیں کروں گا۔ \q1 \v 26 مُجھے یاد دِلا، \q2 آؤ ہم آپَس میں بحث کریں؛ \q2 اَور تُم اَپنی بےگُناہی کے ثبوت پیش کرو۔ \q1 \v 27 تمہارے بڑے باپ نے گُناہ کیا؛ \q2 تمہارے اَساتذہ نے میری خِلاف بغاوت کی۔ \q1 \v 28 اِس لیٔے مَیں تمہاری ہیکل کے مُعزّز اُمرا کو ناپاک کروں گا، \q2 اَور یعقوب کو برباد \q2 اَور اِسرائیل کو ذلیل ہونے دُوں گا۔ \c 44 \s1 یَاہوِہ کا برگُزیدہ اِسرائیل \q1 \v 1 ”لیکن اَب میرے خادِم یعقوب، \q2 اَور میرے برگُزیدہ اِسرائیل، سُن! \q1 \v 2 یَاہوِہ، تیرا خالق، \q2 جِس نے تُجھے رحم میں بنایا، \q2 اَورجو تیری مدد کرےگا، یُوں فرماتے ہیں: \q1 اَے میرے خادِم یعقوب، \q2 اَور میرے برگُزیدہ یسُورُونؔ، خوف نہ کر۔ \q1 \v 3 کیونکہ مَیں پیاسی زمین پر پانی اُنڈیلوں گا، \q2 اَور خشک زمین پر ندیاں جاری کروں گا؛ \q1 میں اَپنی رُوح تیری نَسل پر، \q2 اَور اَپنی برکت تیری اَولاد پر نازل کروں گا۔ \q1 \v 4 وہ چراگاہ میں گھاس کی مانند، \q2 اَور بہتی ہُوئی دریاؤں کے کنارے اُگے ہُوئے بید کی طرح تیزی سے بڑھیں گے۔ \q1 \v 5 کویٔی کہے گا، ’میں یَاہوِہ کا ہُوں‘؛ \q2 کویٔی اَپنا نام یعقوب سے منسوب کرےگا؛ \q1 کویٔی اَور اَپنے ہاتھ پر لکھے گا، ’میں یَاہوِہ کا ہُوں،‘ \q2 اَور اَپنے آپ کو اِسرائیل سے مُلقّب کرےگا۔ \s1 یَاہوِہ، نہ کہ بُت \q1 \v 6 ”یہ وُہی یَاہوِہ، \q2 اِسرائیل کے بادشاہ اَور نَجات دِہندہ، قادرمُطلق یَاہوِہ \q1 یُوں فرماتے ہیں: میں ہی اوّل اَور مَیں ہی آخِر ہُوں؛ \q2 میرے سِوا کویٔی خُدا نہیں۔ \q1 \v 7 میری طرح اَور کون ہے؟ اگر کویٔی ہو تو وہ اعلان کرے۔ \q2 اَور بتائے کہ جَب سے مَیں نے قدیم لوگوں کو قائِم کیا، \q1 تَب سے اَب تک کیا ہُوا \q2 اَور آئندہ کیا ہونے والا ہے۔ \q2 ہاں وہ پیشن گوئی کرے کہ آئندہ کیا ہوگا۔ \q1 \v 8 تُم نہ ڈرو اَور ہِراساں مت ہو۔ \q2 کیا مَیں نے قدیم ہی سے یہ سَب باتیں تُمہیں نہیں بتائیں اَور پیشن گوئی نہیں کی تھی؟ \q1 تُم میرے گواہ ہو، میرے سِوا کیا کویٔی اَور خُدا ہے؟ \q2 نہیں، کویٔی اَور چٹّان نہیں میں کسی اَور کو نہیں جانتا۔“ \b \q1 \v 9 جو مورتیاں بناتے ہیں وہ کچھ بھی نہیں ہیں، \q2 اَور جِن چیزوں کو وہ عزیز رکھتے ہیں وہ بیکار ہیں۔ \q1 جو اُن کے حق میں گواہی دیتے ہیں وہ اَندھے ہیں؛ \q2 وہ جاہل ہیں اَور بے شرم۔ \q1 \v 10 کس نے خُدا کا بُت تراشا اَور مورتی ڈھالی \q2 جِس سے اُس کو ذرّے بھر فائدہ ہُوا ہو؟ \q1 \v 11 وہ اَور اُس کے سَب ساتھی پشیمان ہوں گے؛ \q2 دستکار تو محض اِنسان ہیں۔ \q1 وہ سَب اِکٹھّے ہوکر کھڑے ہُوں؛ \q2 وہ خوفزدہ ہوں گے اَور پشیمان کئے جایٔیں گے۔ \b \q1 \v 12 لوہار اوزار لیتا ہے \q2 اَور اَنگاروں میں گرم کرکے؛ \q1 وہ ہتھوڑوں سے بُت کو تشکیل دیتاہے، \q2 اَور اَپنے بازو کی قُوّت سے اُس کو گڑھتا ہے۔ \q1 وہ بھُوکا ہو جاتا ہے اَور اَپنی قُوّت کھو بیٹھتا ہے؛ \q2 وہ پانی نہیں پیتا اَور تھک جاتا ہے۔ \q1 \v 13 بڑھئی سُوت سے ناپتا ہے \q2 اَور آلہ سے خاکہ کھینچتا ہے؛ \q1 اَور اُسے رندے سے صَاف کرتا ہے \q2 اَور پرکار سے اُس پر نقش بناتا ہے۔ \q1 وہ اُسے اِنسان کی شکل میں، \q2 اَور اُس کی تمام شان و شوکت میں اُسے شکل دیتاہے، \q2 تاکہ وہ بُتکدے میں رکھا جائے۔ \q1 \v 14 اُس نے دیودار کو کاٹا، \q2 یا شاید سَرو یا بلُوط کو لیا۔ \q1 اُس نے اُسے جنگل کے درختوں میں بڑھنے دیا، \q2 یا صنوبر کا درخت لگایا اَور بارش نے اُسے سیِنچا اَور بڑھایا۔ \q1 \v 15 تَب وہ آدمی کے لیٔے ایندھن کے کام آتا ہے؛ \q2 وہ اُس میں سے کچھ سُلگا کر تاپتا ہے، \q2 اَور آگ جَلا کر روٹی پکاتا ہے۔ \q1 لیکن وہ اُسی سے خُدا کی مُورت بھی بناتا ہے اَور اُس کی پرستش کرتا ہے؛ \q2 اَور بُت بنا کر اُس کے سامنے جھُکتا ہے۔ \q1 \v 16 آدھی لکڑی تو وہ آگ میں جَلاتا ہے؛ \q2 جِس پر وہ اَپنا کھانا پکاتا ہے، \q2 اَور اَپنا گوشت بھُونتا ہے اَور سَیر ہوکر کھاتا ہے۔ \q1 پھر خُود کو تاپ کر کہتاہے، \q2 ”آہا! میں گرم ہو گیا، مَیں نے آگ دیکھی ہے۔“ \q1 \v 17 پھر بچے ہُوئے حِصّہ سے وہ ایک بُت گڑھتا ہے جو اُس کا معبُود ہے؛ \q2 اَور اُس کے سامنے جھُک کر اُس کی پرستش کرتا ہے۔ \q1 اَور اُس سے اِلتجا کرکے کہتاہے، \q2 ”مُجھے بچا لیں کیونکہ آپ میرے خُدا ہیں!“ \q1 \v 18 وہ کچھ نہیں جانتے، نہ کچھ سمجھ رکھتے ہیں؛ \q2 اُن کی آنکھوں پر پردہ پڑا ہے اِس لیٔے وہ دیکھ نہیں سکتے، \q2 اَور اُن کے دِل سخت ہیں، وہ سمجھ نہیں سکتے۔ \q1 \v 19 کوئی سوچنے سے باز نہیں آتا \q2 کسی کو اِس قدر علم اَور فہم نہیں کہ کہہ سکے کہ \q1 ”اُس کا آدھا تو مَیں نے ایندھن کے طور پر اِستعمال کیا؛ \q2 مَیں نے اُس کے اَنگاروں پر روٹی بھی پکائی، \q2 اَور گوشت بھُون کر کھایا۔ \q1 پھر کیا میں اُس کے بچے ہُوئے حِصّہ سے ایک مکرُوہ چیز بناؤں؟ \q2 کیا میں لکڑی کے ٹکڑے کے سامنے جھُکوں؟“ \q1 \v 20 وہ راکھ کھاتا ہے۔ اُس کا فریب خواہ دِل اُسے گُمراہ کر دیتاہے؛ \q2 وہ اَپنے کو بچا نہیں سَکتا، نہ یہ کہہ سَکتا ہے، \q2 ”کیا یہ جو میرے داہنے ہاتھ میں ہے، بطالت نہیں؟“ \b \q1 \v 21 ”اَے یعقوب، اِن چیزوں کو یاد کر، \q2 کیونکہ اَے اِسرائیل تُو میرا خادِم ہے۔ \q1 مَیں نے تُجھے بنایا ہے، تُو میرا خادِم ہے؛ \q2 اَے اِسرائیل مَیں تُجھے نہ بھُولوں گا۔ \q1 \v 22 مَیں نے تیری خطاؤں کو بادل کی مانند، \q2 اَور تیرے گُناہوں کو صُبح کے کُہرے کی طرح مٹا دیا ہے۔ \q1 میرے پاس لَوٹ آ، \q2 کیونکہ مَیں نے تیرا فدیہ اَدا کیا ہے۔“ \b \q1 \v 23 اَے آسمانوں، خُوشی سے گاؤ کیونکہ یَاہوِہ نے یہ کیا ہے؛ \q2 اَور نیچے اَے زمین، زور سے للکار۔ \q2 اَے پہاڑو، اَے جنگلو اَور اُس کے سَب درختو، گا اُٹھو، \q1 کیونکہ یَاہوِہ نے یعقوب کا فدیہ دیا ہے، \q2 اَور اِسرائیل میں اَپنا جلال ظاہر کیا ہے۔ \s1 یروشلیمؔ پھر سے آباد ہوگا \q1 \v 24 ”یَاہوِہ، تیرا فدیہ دینے والے، \q2 جنہوں نے تُجھے رحم میں بنایا، یُوں کہتے ہیں: \b \q1 ”مَیں یَاہوِہ ہُوں، \q2 جِس نے سَب چیزیں بنائیں، \q2 جِس نے اکیلے ہی آسمانوں کو تانا، \q2 اَور خُود ہی زمین کو پھیلایا، \q1 \v 25 جو جھوٹے نبیوں کی نِشانیوں کو باطِل کرتے ہے \q2 اَور غیب بینوں کو احمق بنا دیتے ہے، \q1 جو حِکمت والوں کے علم کو ردّ کر دیتے ہے \q2 اَور اُسے فُضول باتوں میں بدل دیتے ہیں، \q1 \v 26 جو اَپنے سفیروں کے کلام کو ثابت کرتے ہیں \q2 اَور اَپنے رسوُلوں کی مشورت کو پُورا کرتے ہے، \b \q1 ”جو یروشلیمؔ کے متعلّق کہتے ہیں، ’وہ آباد کیا جائے گا،‘ \q2 اَور یہُوداہؔ کے شہروں کے متعلّق، ’وہ تعمیر ہوں گے،‘ \q2 اَور اُن کے کھنڈروں کے متعلّق، ’مَیں اُنہیں بحال کروں گا،‘ \q1 \v 27 جو سمُندر سے کہتاہے، ’سُوکھ جا، \q2 اَور مَیں تیرے ندی نالوں کو خشک کردوُں گا،‘ \q1 \v 28 جو خورشؔ کے حق میں کہتاہے، ’وہ میرا چرواہا ہے \q2 اَور میری تمام مرضی پُوری کرےگا؛ \q1 اَور یروشلیمؔ کی بابت کہے گا، ”وہ پھر سے تعمیر کیا جائے،“ \q2 اَور ہیکل کے متعلّق، ”اُس کی بُنیاد رکھی جائے۔“ ‘ “ \b \b \c 45 \q1 \v 1 ”یَاہوِہ اَپنے ممسوح خورشؔ کے حق یُوں فرماتے ہیں \q2 مَیں نے اُس کے داہنے ہاتھ کو \q1 اِس لیٔے تھام لیا ہے کہ اُس کے سامنے قوموں کو پست کروں \q2 اَور بادشاہوں کا زرہ بکتر اُتار دُوں، \q1 اُس کے سامنے دروازے کھول دُوں \q2 تاکہ پھاٹک بند نہ کئے جایٔیں: \q1 \v 2 مَیں تیرے آگے آگے چلُوں گا \q2 اَور کوؤں کو ہموار کروں گا؛ \q1 میں کانسے کے دروازے توڑ ڈالوں گا \q2 اَور لوہے کی سلاخیں کاٹ دُوں گا۔ \q1 \v 3 مَیں تُجھے اَندھیرے میں چُھپائے ہُوئے خزانے، \q2 اَور خُفیہ مقامات پر رکھی ہُوئی دولت دُوں گا، \q1 تاکہ تُو جانے کہ میں ہی یَاہوِہ ہُوں، \q2 اِسرائیل کا خُدا جو تُجھے نام لے کر بُلاتا ہے۔ \q1 \v 4 مَیں نے اَپنے خادِم یعقوب، \q2 اَور اَپنے برگُزیدہ اِسرائیل کی خاطِر، \q2 تُجھے نام لے کر بُلایا ہے \q1 اَور تُجھے اعزازی لقب عطا کیا ہے، \q2 حالانکہ تُو مُجھے نہیں جانتا۔ \q1 \v 5 میں ہی یَاہوِہ ہُوں، اَور دُوسرا کویٔی نہیں؛ \q2 میرے سِوا کویٔی خُدا نہیں۔ \q1 میں تیری کمر کسوں گا، \q2 حالانکہ تُو مُجھے نہیں جانتا، \q1 \v 6 تاکہ سُورج کے طُلوع ہونے سے \q2 اُس کے غروب ہونے کے مقام تک \q1 لوگ جان لیں کہ میرے سِوا کویٔی نہیں۔ \q2 میں ہی یَاہوِہ ہُوں اَور دُوسرا کویٔی نہیں ہے۔ \q1 \v 7 میں ہی رَوشنی کا مُوجد اَور تاریکی کا خالق ہُوں، \q2 میں ہی خُوش اِقبالی کا بانی اَور بدنصیبی کا پیدا کرنے والا \q2 میں، یَاہوِہ ہی یہ سَب کچھ کرتا ہُوں۔ \b \q1 \v 8 ”اَے آسمانوں، اُوپر سے ٹپکنے لگو؛ \q2 بادل راستبازی برسانے لگیں۔ \q1 زمین کھُل جائے، \q2 اَور نَجات پیدا کرے، \q1 اَور صداقت بھی اُس کے ساتھ اُگ آئے؛ \q2 مَیں یَاہوِہ نے اُسے پیدا کیا ہے۔ \b \q1 \v 9 ”افسوس اُس پرجو اَپنے خالق سے جھگڑتا ہے، \q2 اَورجو زمین کے ٹھیکروں میں سے محض ایک ٹھیکرا ہے۔ \q2 کیا مٹّی کُمہار سے کہتی ہے، \q1 ’تُو کیا بنا رہاہے؟‘ \q2 کیا تیری دستکاری کہتی ہے، \q2 ’اُس کے ہاتھ نہیں ہیں؟‘ \q1 \v 10 افسوس اُس پرجو اَپنے باپ سے کہے، \q2 ’تُونے کیا پیدا کیا؟‘ \q1 اَور اَپنی ماں سے کہے، \q2 ’تُونے کس چیز کو پیدا کیا؟‘ \b \q1 \v 11 ”یَاہوِہ، اِسرائیل کا قُدُّوس اَور خالق \q2 یُوں فرماتے ہیں \q1 کیا تُم آنے والی چیزوں کے متعلّق مُجھ سے دریافت کروگے، \q2 کیا تُم میرے بچّوں کے متعلّق مُجھ سے سوال کروگے، \q2 یا میرے ہاتھوں کے کام کے متعلّق مُجھے حُکم دوگے؟ \q1 \v 12 مَیں نے ہی زمین بنائی \q2 اَور اُس پر نَوع اِنسانی کو پیدا کیا۔ \q1 میرے اَپنے ہاتھوں نے افلاک کو تانا؛ \q2 اَور اجرامِ فلکی کو مرتّب کیا۔ \q1 \v 13 مَیں اَپنی راستبازی میں خورشؔ کو برپا کروں گا: \q2 اَور اُس کی تمام راہیں سیدھی کروں گا۔ \q1 وہ میرا شہر پھر سے تعمیر کرےگا \q2 اَور میرے جَلاوطنوں کو آزاد کرےگا، \q1 لیکن کسی قیمت یا اِنعام کے عوض نہیں۔ \q2 یہ قادرمُطلق یَاہوِہ کا فرمان ہے۔“ \p \v 14 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”مِصر کی پیداوار اَور کُوشؔ کی تجارتی اَشیا \q2 اَور شیبا کے بُلند قامت لوگ \q1 تیرے پاس آئیں گے \q2 اَور تیرے ہو جایٔیں گے؛ \q1 وہ تیرے پیچھے پیچھے چلیں گے، \q2 اَور زنجیروں میں جکڑے، رینگتے ہُوئے تیرے پاس آئیں گے۔ \q1 وہ تیرے سامنے جھُکیں گے \q2 اَور مِنّت کرکے کہیں گے: \q1 ’یقیناً خُدا تیرے ساتھ ہے اَور دُوسرا کویٔی نہیں؛ \q2 اُس کے سِوا اَور کویٔی خُدا نہیں۔‘ “ \b \q1 \v 15 بے شک آپ وہ خُدا ہو جو اَپنے آپ کو چُھپا رہےہو \q2 اِسرائیل کے خُدا اَور مُنجّی۔ \q1 \v 16 تمام بُت تراش پشیمان اَور رُسوا ہوں گے؛ \q2 وہ سَب کے سَب اِکٹھّے رُسوا ہوں گے۔ \q1 \v 17 لیکن اِسرائیل کو یَاہوِہ اَبدی نَجات بخشیں گے \q2 تُم اَبد تک کبھی شرمندہ نہ ہوگے اَور نہ رُسوا کئے جاؤگے۔ \b \q1 \v 18 کیونکہ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں؛ \q2 جِس نے آسمان پیدا کئے، \q1 وُہی خُدا ہیں؛ \q2 جِس نے زمین کو بنایا، \q1 اُسی نے اُس کی بُنیاد ڈالی؛ \q2 اُس نے اُسے خالی پڑی رہنے کے لیٔے نہیں \q1 بَلکہ آباد ہونے کے لیٔے آراستہ کیا \q2 وہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”مَیں یَاہوِہ ہُوں، \q2 میرے سِوا اَور کویٔی نہیں ہے۔ \q1 \v 19 مَیں نے خلوت میں، \q2 کسی تاریک مقام سے کلام نہیں کیا؛ \q1 مَیں نے یعقوب کی نَسل کو یہ نہ کہا، \q2 ’تُم عبث میری تلاش کرو۔‘ \q1 میں یَاہوِہ سچ ہی کہتا ہُوں \q2 اَور راستی کی باتیں ہی بتاتے آیا ہُوں۔ \b \q1 \v 20 ”اَے لوگو، تُم جو غَیر قوموں میں سے بچ نکلے ہو، جمع ہو جاؤ؛ \q2 اَور اِکٹھّے ہوکر چلے آؤ۔ \q1 وہ لوگ جاہل ہیں جو لکڑی کے بُت لیٔے پھرتے ہیں، \q2 اَور اَیسے معبُودوں سے استدعا کرتے ہیں جو بچا نہیں سکتے۔ \q1 \v 21 آئندہ جو کچھ ہونے والا ہے اُسے بَیان کرو، \q2 وہ اگر چاہیں تو آپَس میں مشورت کریں۔ \q1 کس نے قدیم ہی سے یہ پیشن گوئی کی، \q2 قدیم ایّام میں ہی کس نے یہ ظاہر کیا؟ \q1 کیا وہ میں یَاہوِہ ہی نہ تھا؟ \q2 اَور میرے سِوا کویٔی اَور خُدا نہیں، \q1 صادق اَور مُنجّی خُدا ہیں؛ \q2 میرے سِوا کویٔی اَور نہیں ہے۔ \b \q1 \v 22 ”اَے اِنتہائی زمین کے سَب رہنے والو، \q2 تُم میری طرف پھرو اَور نَجات پاؤ؛ \q2 کیونکہ مَیں خُدا ہُوں اَور دُوسرا کویٔی اَور نہیں ہے۔ \q1 \v 23 مَیں نے اَپنی ذات کی قَسم کھائی ہے، \q2 میرے مُنہ سے کلام حق نِکلا ہے \q2 جو کبھی تبدیل نہ ہوگا: \q1 کہ ہر ایک گھٹنا میرے آگے جھُکے گا؛ \q2 اَور ہر ایک زبان میری ہی قَسم کھائے گی۔ \q1 \v 24 وہ میرے حق میں کہیں گے \q2 ’صِرف یَاہوِہ ہی میں صداقت اَور قُوّت ہے۔‘ “ \q1 اَور وہ سَب جو اُس سے بیزار ہو گئے تھے \q2 پشیمان ہوکر اُس کے پاس آئیں گے۔ \q1 \v 25 لیکن اِسرائیل کی ساری نَسل \q2 یَاہوِہ میں صادق ٹھہرے گی اَور اُن پر فخر کرےگی۔ \c 46 \s1 بابیل کے معبُود \q1 \v 1 بابیل کے معبُود بیلؔ اَور نبوؔ جُھک گئے؛ \q2 اُن کے بُت بوجھ اُٹھانے والے چَوپایوں پر لدے ہیں۔ \q1 جِن مورتیوں کو وہ لیٔے پھرتے تھے، اُن کے لئے بوجھ بَن گئی ہیں، \q2 تھکے ہوؤں کے لیٔے ایک بوجھ۔ \q1 \v 2 اَور وہ سَب ایک ساتھ جھُکتے اَور سرنِگوں ہوتے ہیں؛ \q2 اَور اُس بوجھ کو بچا نہیں سکتے، \q2 اَور خُود ہی اسیری میں چلے جاتے ہیں۔ \b \q1 \v 3 ”اَے یعقوب کے گھرانے، \q2 اَور اَے اِسرائیل کے گھر کے سبھی باقی بچے لوگو، \q1 جنہیں میں رحم میں پڑنے کی گھڑی سے سہارا دیتا رہا، \q2 اَور اُن کی پیدائش ہی سے گود میں اُٹھاتا رہا، میری سُنو! \q1 \v 4 تمہاری ضعیفی میں اَور تمہارے بال سفید ہونے تک \q2 مَیں ہی ہُوں جو تُمہیں سنبھالے رہُوں گا۔ \q1 مَیں نے ہی تُمہیں خلق کیا ہے اَور تُمہیں لیٔے پھرتا رہُوں گا؛ \q2 مَیں تُمہیں سنبھالوں گا اَور تُمہیں رِہائی دُوں گا۔ \b \q1 \v 5 ”تُم مُجھے کس کے مُشابہ قرار دوگے \q2 اَور کس کے برابر ٹھہراؤگے؟ \q1 اَور مُجھے کس کی مانند کہو گے \q2 تاکہ ہمارا موازنہ ہو سکے؟ \q1 \v 6 کچھ لوگ اَپنی تھیلیوں میں سے سونا نکالتے ہیں \q2 اَور ترازو میں چاندی تولتے ہیں؛ \q1 پھر سُنار کو اُجرت دے کر اُس سے ایک خُدا کا بُت بنواتے ہیں، \q2 اَور اُس کے سامنے جھُک کر اُس کی عبادت کرتے ہیں۔ \q1 \v 7 وہ اُسے اَپنے کندھوں پر اُٹھاتے اَور لے جاتے ہیں؛ \q2 پھر اُسے لے جا کر اُس کی جگہ پر نصب کرتے ہیں اَور وہ وہاں کھڑا رہتاہے \q2 جہاں سے وہ ہل نہیں پاتا۔ \q1 اگر کویٔی اُسے پُکارے تو وہ جَواب نہیں دیتا؛ \q2 نہ ہی وہ اُسے اُس کی مُصیبتوں سے چھُڑا سَکتا ہے۔ \b \q1 \v 8 ”اَے باغیو! اِس بات کو یاد رکھو، \q2 اِسے دماغ میں رکھّو اَور دِل میں اُتار لو۔ \q1 \v 9 اِبتدائی زمانہ کی باتیں یاد کرو جو قدیم ہی سے ہیں؛ \q2 میں خُدا ہُوں اَور کویٔی دُوسرا نہیں؛ \q2 میں خُدا ہُوں اَور مُجھ سا کویٔی نہیں۔ \q1 \v 10 میں اِبتدا ہی سے اَنجام کی خبر دیتا ہُوں، \q2 اَور قدیم وقتوں ہی سے وہ باتیں بتاتا آیا ہُوں جو اَب تک \q1 وقوع میں نہیں آئیں۔ \q2 اَور کہتا ہُوں، ’میرا مقصد قائِم رہے گا، \q2 اَور مَیں اَپنی ساری مرضی پُوری کروں گا۔‘ \q1 \v 11 میں مشرق سے ایک شِکاری پرندہ کو بُلاتا ہُوں؛ \q2 یعنی دُور کے مُلک سے ایک شخص کو بُلاتا ہُوں جو میری مرضی پُوری کرے۔ \q1 جو مَیں نے کہا اُسے میں کرکے ہی رہُوں گا؛ \q2 اَورجو مقصد مَیں نے کیا ہے اُسے پُورا ہی کروں گا۔ \q1 \v 12 اَے سخت دِلو، میری سُنو، \q2 جو تُم میری راستبازی سے بہت دُورہو۔ \q1 \v 13 میں اَپنی راستبازی کو نزدیک لا رہا ہُوں، \q2 وہ بہت دُور نہیں ہے؛ \q2 اَور میری نَجات میں تاخیر نہ ہوگی۔ \q1 میں صِیّونؔ کو نَجات دوں گا، \q2 اَور اِسرائیل کو اَپنا جلال بخشوں گا۔ \c 47 \s1 بابیل کا زوال \q1 \v 1 ”اَے بابیل کی کنواری بیٹی، \q2 نیچے اُتر آ اَور خاک پر بیٹھ؛ \q2 اَے کَسدیوں کی ملِکہ کا شہر، \q1 تُو بِنا تخت زمین پر بیٹھ۔ \q2 تُو پھر کبھی نازک اندام \q2 اَور نازنین نہ کہلائے گی۔ \q1 \v 2 چکّی لے اَور آٹا پیس؛ \q2 اَپنا نقاب اُتار۔ \q1 اَپنا دامن سمیٹ لے اَور ٹانگیں برہنہ کرکے، \q2 دریاؤں میں سے گزر جا۔ \q1 \v 3 تیرا بَدن بے پردہ کیا جائے گا \q2 اَور تیری حیا بے پردہ ہو جائے گی۔ \q1 میں اِنتقام لُوں گا؛ \q2 اَور کسی بشر سے رعایت نہ کروں گا۔“ \b \q1 \v 4 ہمارا نَجات دِہندہ کا نام قادرمُطلق یَاہوِہ ہے \q2 جو اِسرائیل کا قُدُّوس ہے۔ \b \q1 \v 5 ”اَے کَسدیوں کی ملِکہ شہر، \q2 چُپ چاپ بیٹھی رہ اَور تاریکی میں چلی جا؛ \q1 کیونکہ اَب تُم \q2 مملکتوں کی ملِکہ نہ کہلائے گی۔ \q1 \v 6 میں اَپنے لوگوں سے خفا تھا \q2 اَور مَیں نے اَپنی مِیراث کو بےحُرمت کیا؛ \q1 اَور اُنہیں تیرے ہاتھ میں سونپ دیا، \q2 اَور تُونے اُن پر رحم نہ کیا۔ \q1 یہاں تک کہ بُوڑھوں پر بھی \q2 تُونے اَپنا بہت بھاری جُوا رکھا۔ \q1 \v 7 تُونے کہا، \q2 ’میں اَبد تک ملِکہ بنی رہُوں گی!‘ \q1 لیکن تُونے اِن باتوں پر دھیان نہیں دیا \q2 اَور نہ یہ سوچا کہ اَنجام کیا ہوگا۔ \b \q1 \v 8 ”اِس لیٔے سُن اَے عشرت میں غرق رہنے والی، \q2 تُو جو بے خوف ہوکر مطمئن بیٹھی ہے \q1 اَور اَپنے دِل میں کہتی ہے، \q2 ’مَیں ہُوں اَور میرے سِوا کویٔی نہیں۔ \q1 مَیں کبھی بِیوہ نہ ہوں گی \q2 نہ بے اَولاد رہُوں گی۔‘ \q1 \v 9 ناگہاں یہ دونوں آفتیں \q2 ایک ہی دِن تُجھ پر آ پڑےگی: \q1 تُو اَپنے بچّے کھو دے گی اَور بِیوہ بھی بَن جائے گی۔ \q2 تیرے تمام جادُو اَور ٹونوں کے باوُجُود \q2 یہ آفتیں تُجھ پر پُوری طرح آ پڑیں گی۔ \q1 \v 10 تُونے اَپنی شرارت پر بھروسا کیا \q2 اَور کہا، ’مُجھے کویٔی نہیں دیکھتا۔‘ \q1 تیری حِکمت اَور تیری دانش نے تُجھے بہکایا \q2 جَب تُونے اَپنے دِل میں کہا، \q2 ’میں ہی ہُوں اَور میرے سِوا اَور کویٔی نہیں۔‘ \q1 \v 11 تُجھ پر آفت آئے گی، \q2 جِس کا منتر تُو نہیں جانتی۔ \q2 ایک بَلا تُجھ پر نازل ہوگی \q1 جِس سے تُو کسی کفّارے کو دے کر ٹال نہیں سکے گی؛ \q2 اَچانک ایک اَیسی تباہی تُجھ پر آئے گی \q2 جِس کا تُجھے علم بھی نہ ہوگا۔ \b \q1 \v 12 ”تَب تُو اَپنے جادُو، ٹونے \q2 اَور بہت سے منتر \q1 جِن کی تُونے بچپن ہی سے مشق کر رکھی ہے، جاری رکھ، \q2 شاید تُو کامیاب ہو، \q2 یا شاید تُو رُعب جما سکے۔ \q1 \v 13 جو بھی مشورت تُجھے مِلی اُس نے تو تُجھے تھکا دیا! \q2 تیرے نجومی اَور ستارہ شناس \q1 جو ماہ بہ ماہ پیشن گوئیاں کرتے ہیں، سامنے آئیں، \q2 اَور تُجھ پر آنے والی آفت سے تُجھے بچائیں۔ \q1 \v 14 وہ بھُوسے کی مانند ہیں؛ \q2 آگ اُنہیں جَلا دے گی۔ \q1 وہ اَپنے آپ کو شُعلوں کی شِدّت سے \q2 بچا بھی نہ سکیں گے۔ \q1 یہ اَنگارے تاپنے کے لیٔے نہیں ہیں؛ \q2 نہ ہی اِس آگ کے پاس کویٔی بیٹھ سَکتا ہے۔ \q1 \v 15 یہ سَب جِن کے لیٔے تُونے محنت کی \q2 اَور جِن کے ساتھ تُو بچپن سے کاروبار کرتی آئی ہے \q2 تیرے لیٔے بس اِتنا ہی کر سکتے ہیں \q1 اِن میں سے ہر ایک گُمراہ ہو گیا؛ \q2 اَور کویٔی بھی تُجھے بچا نہیں سَکتا۔ \c 48 \s1 ضِدّی اِسرائیل \q1 \v 1 ”یہ بات سُنو اَے یعقوب کے گھرانے والو، \q2 تُم جو اِسرائیل کے نام سے پُکارے جاتے ہو \q2 اَور یہُوداہؔ کی نَسل سے ہو، \q1 اَورجو یَاہوِہ کے نام کی قَسم کھاتے ہو \q2 اَور اِسرائیل کے خُدا سے مُخاطِب ہوتے ہو \q2 لیکن سچّائی اَور راستبازی سے نہیں \q1 \v 2 تُم جو اَپنے آپ کو مُقدّس شہر کے باشِندے جتاتے ہو \q2 اَور اِسرائیل کے خُدا پر توکّل کرتے ہو \q2 جِن کا نام قادرمُطلق یَاہوِہ ہے: \q1 \v 3 عرصہ ہُوا مَیں نے قدیم سے ہونے والی باتوں کی خبر دی، \q2 میرے مُنہ سے اُن کا اعلان کیا اَور مَیں نے اُنہیں ظاہر کیا؛ \q2 پھر اَچانک اُنہیں عَمل میں لایا اَور وہ وقوع میں آئیں۔ \q1 \v 4 کیونکہ مَیں جانتا تھا کہ تُم کس قدر ضِدّی ہو؛ \q2 تیری گردن کے پٹھّے لوہے کے تھے، \q2 اَور تیری پیشانی کانسے کی تھی۔ \q1 \v 5 اِس لیٔے مَیں نے یہ باتیں تُجھے قدیم سے ہی بتا دیں؛ \q2 اِس سے پہلے کہ وہ واقع ہُوں، مَیں نے تُجھے بتا دیں۔ \q1 تاکہ تُو یہ نہ کہے کہ، \q2 ’یہ میرے بُتوں کا کام ہے؛ \q1 یا میری لکڑی کی گھڑی ہُوئی مُورت \q2 اَور دھات سے ڈھالی \q2 ہُوئی دیوی نے اِسے اَنجام دیا۔‘ \q1 \v 6 تُونے یہ باتیں سُنی ہیں؛ اُن سَب پر نظر ڈال۔ \q2 کیا تُو اُن کو نہ مانے گا؟ \b \q1 ”اَب سے آگے مَیں تُجھے نئی چیزوں، \q2 اَور اَیسی پوشیدہ باتوں کے بارے میں بتاؤں گا جنہیں تُو نہیں جانتا تھا۔ \q1 \v 7 وہ ابھی ابھی خلق کی گئی ہیں، قدیم سے نہیں ہیں؛ \q2 بَلکہ آج سے پہلے تُونے اُن کے بارے میں کچھ بھی نہ سُنا تھا۔ \q1 اِس لیٔے تُو یہ نہیں کہہ سَکتا کہ \q2 ’ہاں، میں اِن کے بارے میں جانتا تھا۔‘ \q1 \v 8 تُونے اُنہیں نہ تو سُنا نہ سمجھا تھا؛ \q2 قدیم ہی سے تیرے کان کھُلے نہ تھے۔ \q1 مَیں بخُوبی جانتا تھا کہ تُو کس قدر بےوفا ہے؛ \q2 تُو پیدائش ہی سے باغی کہلایا۔ \q1 \v 9 مَیں اَپنے نام کی خاطِر اَپنے غضب میں تاخیر کر رہا ہُوں؛ \q2 اَور اَپنے جلال کی خاطِر مَیں نے اُسے روک رکھتا ہے، \q2 تاکہ مَیں تُجھے پُوری طرح تباہ نہ کر ڈالوں۔ \q1 \v 10 دیکھ، مَیں نے تُجھے صَاف تو کیا لیکن چاندی کی طرح نہیں؛ \q2 مَیں نے تُجھے دُکھ کی بھٹّی میں پرکھ لیا ہے۔ \q1 \v 11 اَپنی خاطِر، ہاں میری اَپنی ہی خاطِر مَیں نے یہ کیا ہے۔ \q2 میں اَپنے نام کی تکفیر کیوں ہونے دُوں؟ \q2 میں اَپنا جلال کسی دُوسرے کو نہیں دوں گا۔ \s1 اِسرائیل آزاد کیا گیا \q1 \v 12 ”اَے یعقوب، \q2 اَے اِسرائیل، تُو جو میرا بُلایا ہُواہے، میری سُن: \q1 مَیں وُہی ہُوں؛ \q2 مَیں ہی اوّل اَور مَیں ہی آخِر ہُوں۔ \q1 \v 13 میرے ہی ہاتھ نے زمین کی بُنیاد ڈالی، \q2 اَور میرے داہنے ہاتھ نے آسمانوں کو پھیلایا؛ \q1 جَب مَیں اُنہیں بُلاتا ہُوں، \q2 تَب وہ سَب ایک ساتھ کھڑے ہو جاتے ہیں۔ \b \q1 \v 14 ”تُم سَب اِکٹھّے ہوکر سُنو: \q2 کِن معبُودوں نے اِن باتوں کی پیشن گوئی کی ہے؟ \q2 وہ جو یَاہوِہ کا پسندیدہ ہے \q1 بابیل کے خِلاف اُن کا مرضی پُوری کرےگا؛ \q2 اُن کا ہاتھ کَسدیوں کے خِلاف اُٹھے گا۔ \q1 \v 15 مَیں نے، ہاں مَیں نے ہی کہا ہے؛ \q2 ہاں، مَیں نے اُسے بُلایا ہے۔ \q1 میں اُسے لے آؤں گا، \q2 اَور وہ اَپنے مقصد میں کامیاب ہوگا۔ \p \v 16 ”میرے قریب آؤ اَور یہ بات سُنو: \q1 ”شروع ہی سے مَیں نے پوشیدگی میں کلام نہیں کیا؛ \q2 جَب یہ ہوتاہے، میں بھی وہاں ہوتا ہُوں۔“ \b \q1 اَور اَب یَاہوِہ قادر نے \q2 اَپنی رُوح کے ساتھ مُجھے بھیجا ہے۔ \b \q1 \v 17 یَاہوِہ۔ تیرا نَجات دِہندہ، \q2 اِسرائیل کا قُدُّوس یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”میں یَاہوِہ تیرا خُدا ہُوں، \q2 جو تُجھے اَیسی تعلیم دیتاہے جو تیرے حق میں مفید ہے، \q2 اَور جِس راہ پر تُجھے چلنا ہے اُس پر لے چلتا ہے۔ \q1 \v 18 کاش کہ تُونے میرے اَحکام پر دھیان دیا ہوتا، \q2 تو تُجھے ندی کی مانند تسلّی ملتی، \q2 اَور تیری راستبازی سمُندر کی موجوں کی مانند ہوتی۔ \q1 \v 19 تیری نَسل ریت کی مانند ہوتی، \q2 اَور تیری اَولاد اُس کے لاتعداد ذرّوں کی مانند ہوتی؛ \q1 اُس کا نام میرے حُضُور سے نہ ہی کاٹا \q2 اَور نہ مٹایا جائے گا۔“ \b \q1 \v 20 بابیل کو خیرباد کہو، \q2 کَسدیوں کے درمیان سے بھاگ جاؤ! \q2 خُوشی سے للکار کر اِس کی خبر دو \q1 اَور اُس کا اعلان کرو۔ \q2 اِس کی خبر زمین کی اِنتہا تک پہُنچا دو؛ \q2 کہو، ”کہ یَاہوِہ نے اَپنے خادِم یعقوب کا فدیہ دیا ہے۔“ \q1 \v 21 جَب وہ اُنہیں بیابان میں سے لے گیا تَب وہ پیاسے نہ ہُوئے۔ \q2 اُس نے اُن کے لیٔے چٹّان میں سے پانی نکالا؛ \q1 اُس نے چٹّان کو چیرا \q2 اَور پانی پھوٹ نِکلا۔ \b \q1 \v 22 ”بدکاروں،“ کے لیٔے، ”کوئی سلامتی نہیں،“ یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \c 49 \s1 یَاہوِہ کا خادِم \q1 \v 1 اَے جزیروں، میری سُنو؛ \q2 اَے دُور دراز کی قومو، کان لگاؤ: \q1 میری پیدائش سے پہلے ہی یَاہوِہ نے مُجھے بُلایا؛ \q2 اَور بطن مادر ہی سے اُس نے میرے نام کا ذِکر کیا۔ \q1 \v 2 اُس نے میرے مُنہ کو تیز تلوار کی مانند بنایا، \q2 اَور مُجھے اَپنے ہاتھ کے سایہ میں پناہ دی؛ \q1 اُس نے مُجھے چمکیلا تیر بنا کر \q2 اَپنے ترکش میں چُھپائے رکھا۔ \q1 \v 3 اَور مُجھ سے کہا، ”اَے اِسرائیل، تُو میرا خادِم ہے، \q2 جِس سے میں اَپنا جلال ظاہر کروں گا۔“ \q1 \v 4 تَب مَیں نے کہا: ”مَیں نے خوامخواہ زحمت اُٹھائی؛ \q2 اَور اَپنی قُوّت فُضول اَور بلاوجہ صِرف کی۔ \q1 تو بھی میرا حق یَاہوِہ کے ہاتھ میں ہے، \q2 اَور میرا اجر میرے خُدا کے پاس ہے۔“ \b \q1 \v 5 اَور اَب یَاہوِہ فرماتے ہیں \q2 وہ یَاہوِہ، جنہوں نے مُجھے رحم میں بنایا \q1 تاکہ میں اُس کا خادِم بَن کر یعقوب کو اُن کے پاس واپس لاؤں، \q2 اَور اِسرائیل کو اُن کے پاس جمع کروں، \q1 کیونکہ مَیں یَاہوِہ کی نگاہ میں قابل اِحترام ہُوں \q2 اَور میرے خُدا میری قُوّت ہیں \q1 \v 6 وہ فرماتے ہیں: \q1 ”یہ تیرے لیٔے مَعمولی سِی بات ہے \q2 کہ تُو یعقوب کے قبیلوں کو بحال کرے \q2 اَور اِسرائیل کے بچے ہُوئے لوگوں کو واپس لانے کے لیٔے \q1 میرا خادِم بنے۔ \q2 مَیں تُجھے غَیریہُودیوں کے لیٔے نُور مُقرّر کروں گا، \q2 تاکہ تُو زمین کی اِنتہا تک میری نَجات کو پہُنچانے کا باعث بنے۔“ \b \q1 \v 7 اِسرائیل کا نَجات دِہندہ اَور قُدُّوس یَاہوِہ اُس سے \q2 جو حقیر جانا گیا اَور جِس سے قوموں نے نفرت کی، \q1 اَورجو حُکمرانوں کا خادِم ہے، یُوں فرماتے ہیں: \q2 ”بادشاہ تُجھے دیکھیں گے اَور کھڑے ہو جایٔیں گے، \q1 اُمرا تُجھے دیکھیں گے اَور سرنِگوں ہو جایٔیں گے، \q2 یَاہوِہ کی خاطِر جو وفاشعار \q1 اَور اِسرائیل کا قُدُّوس ہے \q2 جِس نے تُجھے برگُزیدہ کیا ہے۔“ \s1 اِسرائیل کی بحالی \p \v 8 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”قبُولیّت کے وقت مَیں تیری سُنوں گا، \q2 اَور نَجات کے دِن تیری مدد کروں گا؛ \q2 مَیں تیری حِفاظت کروں گا \q1 اَور تُجھے لوگوں کے لیٔے ایک عہد ٹھہراؤں گا، \q2 تاکہ تُو مُلک کو بحال کر سکے \q1 اَور ویران مِیراث اُس کے وارثین کو لَوٹا دے تاکہ وہ اُسے \q2 پھر سے آباد کر سکیں۔ \q1 \v 9 اَور اسیروں سے کہہ سکے، ’باہر نکل آؤ،‘ \q2 اَور اُن سے جو اَندھیرے میں پڑے ہُوئے ہیں، ’مُنوّر ہو جاؤ!‘ \b \q1 ”وہ راستوں کے کنارے پیٹ بھریں گے \q2 اَور ہر ویران ٹیلے پر چراگاہ پائیں گے۔ \q1 \v 10 وہ نہ بھُوکے ہوں گے نہ پیاسے، \q2 نہ بیابان کی حرارت اَور نہ دھوپ اُن کو ضرر پہُنچا سکے گی۔ \q1 اَور جِس نے اُن پر مہربانی کی ہے وُہی اُن کا رہنما ہوگا \q2 اَور اُنہیں پانی کے چشموں کے پاس لے چلے گا۔ \q1 \v 11 میں اَپنے تمام پہاڑوں کو راستوں میں تبدیل کروں گا \q2 اَور میری شاہراہیں اُونچی کی جایٔیں گی۔ \q1 \v 12 دیکھ، وہ بہت دُور سے آئیں گے۔ \q2 کچھ شمال کی جانِب سے، کچھ مغرب کی طرف سے، \q2 اَور کچھ آسوانؔ یا سِنیمؔ کے علاقہ سے۔“ \b \q1 \v 13 اَے آسمانوں، خُوشی سے للکارو؛ \q2 اَے زمین، شادمان ہو؛ \q2 اَے پہاڑو، نغمہ گانے لگو! \q1 کیونکہ یَاہوِہ نے اَپنے لوگوں کو تسلّی بخشی ہے \q2 اَور وہ اَپنے مُصیبت زدہ لوگوں پر رحم فرمایٔے گا۔ \b \q1 \v 14 لیکن صِیّونؔ نے کہا: ”یَاہوِہ نے مُجھے ترک کر دیا ہے، \q2 یَاہوِہ نے مُجھے بھُلا دیا ہے۔“ \b \q1 \v 15 ”کیا یہ ممکن ہے کہ کویٔی ماں اَپنے شیر خوار بچّے کو بھُول جائے \q2 اَور اَپنے جنے ہُوئے بچّے پر ترس نہ کھائے؟ \q1 خواہ وہ بھُول جائے، \q2 پر مَیں تُجھے نہ بھُولوں گا! \q1 \v 16 دیکھ، مَیں نے تیری صورت اَپنی ہتھیلیوں پر نقش کی ہُوئی ہے؛ \q2 تیری شہرپناہ ہمیشہ میری آنکھوں کے سامنے رہتی ہے۔ \q1 \v 17 تیرے فرزند جلدی جلدی لَوٹ رہے ہیں، \q2 اَور تُجھے اُجاڑنے والے تُجھ سے باہر نکل رہے ہیں۔ \q1 \v 18 اَپنی آنکھیں اُٹھاکر چاروں طرف نظر کر؛ \q2 تیرے تمام بیٹے اِکٹھّے ہوکر تیرے پاس آ رہے ہیں۔“ \q1 مُجھے اَپنی حیات کی قَسم، یَاہوِہ فرماتے ہیں \q2 ”کہ تُو اُن سَب کو زیورات کی طرح پہن لے گی؛ \q2 اَور اُن سے دُلہن کی طرح آراستہ ہوگی۔ \b \b \q1 \v 19 ”حالانکہ تُجھے تباہ کرکے ویران کیا گیا \q2 اَور تیرا مُلک بنجر بنایا گیا، \q1 لیکن اَب تیرے لوگ تُجھ میں سما نہ پائیں گے، \q2 اَور تُجھے تباہ کرنے والے دُورہو جایٔیں گے۔ \q1 \v 20 پھر بھی تیرے ماتم کے دِنوں میں پیدا ہونے والے بچّے \q2 تیرے کان میں کہیں گے، \q1 ’یہ جگہ ہمارے لیٔے بہت تنگ ہے؛ \q2 ہمیں رہنے کے لیٔے اَور جگہ دے۔‘ \q1 \v 21 پھر تُو اَپنے دِل میں کہےگی \q2 ’کون میرے لیٔے اُن کا باپ ہُوا؟ \q1 میں تو سوگ میں بیٹھی اَور بانجھ تھی؛ \q2 جَلاوطن کر دی گئی اَور ٹُھکرا دی گئی تھی۔ \q2 پھر اِنہیں کس نے پالا؟ \q1 میں اکیلی رہ گئی تھی، \q2 پھر یہ کہاں سے آ گئے؟‘ “ \p \v 22 یَاہوِہ قادر یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”دیکھو، مَیں ہاتھ اُٹھاکر غَیر قوموں کو اِشارہ کروں گا، \q2 اَور مُختلف مُلکوں کے لوگوں کے سامنے اَپنا پرچم کھڑا کروں گا؛ \q1 وہ تیرے بیٹوں کو اَپنی گود میں لے کر \q2 اَور تیری بیٹیوں کو اَپنے کندھوں پر بِٹھا کر لائیں گے۔ \q1 \v 23 بادشاہ تیرے بچّوں کو پدرانہ شفقت سے پالیں گے، \q2 اَور اُن کی رانیاں دایہ گیری کریں گی۔ \q1 وہ تیرے سامنے مُنہ کے بَل زمین پر سَجدہ کریں گے؛ \q2 اَور تیرے پاؤں کی دُھول چاٹیں گے۔ \q1 تَب تُو جانے گی کہ میں ہی یَاہوِہ ہُوں؛ \q2 جو مُجھ سے اُمّید لگائے ہوں گے وہ مایوس نہ ہوں گے۔“ \b \q1 \v 24 کیا جنگجو کے ہاتھ سے مالِ غنیمت چھینا جا سَکتا ہے، \q2 یا ظالِم کے ہاتھ سے اسیروں کو چھُڑایا جا سَکتا ہے؟ \p \v 25 لیکن یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”ہاں، قَیدی زورآور سے چھُڑا لیٔے جایٔیں گے، \q2 اَور مالِ غنیمت ظالِم سے چھین لیا جائے گا؛ \q1 میں اُن لوگوں سے لڑوں گا جو تُجھ سے لڑتے ہیں، \q2 اَور تیرے بچّوں کو بچا لُوں گا۔ \q1 \v 26 تُجھ پر ظُلم کرنے والوں کو میں خُود اُن کا اَپنا گوشت کھانے پر مجبُور کروں گا؛ \q2 اَور وہ اَپنا ہی خُون پی کر اَیسے متوالے ہوں گے جَیسے مَے خواری سے ہوتے ہیں۔ \q1 تَب تمام بنی نَوع اِنسان جان جایٔیں گے \q2 کہ میں یَاہوِہ، تمہارا مُنجّی، \q2 اَور یعقوب کا قادر خُدا میں ہی ہُوں جو تیرا فدیہ دینے والا۔“ \c 50 \s1 اِسرائیل کا گُناہ اَور خادِم کی اِطاعت \p \v 1 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”وہ طلاق نامہ کہاں ہے \q2 جسے لِکھ کر مَیں نے تمہاری ماں کو چھوڑ دیا تھا؟ \q1 یا اَپنے قرض خواہوں میں سے کس کے ہاتھ \q2 مَیں نے تُمہیں بیچا تھا؟ \q1 تُم تو اَپنے ہی گُناہوں کے باعث بِک گیٔے؛ \q2 اَور تمہاری خطاؤں کی وجہ سے تمہاری ماں کو طلاق دی گئی تھی۔ \q1 \v 2 کیا وجہ ہے کہ جَب مَیں آیا تَب کویٔی آدمی نہ تھا؟ \q2 اَور جَب مَیں نے پُکارا تَب کویٔی جَواب دینے والا نہ تھا؟ \q1 کیا میرا ہاتھ اِس قدر کوتاہ ہو گیا تھا کہ تمہارا فدیہ نہ دے سکے؟ \q2 یا مُجھ میں اُتنی طاقت نہ تھی کہ تُمہیں چھُڑا سَکتا؟ \q1 محض ایک دھمکی سے میں سمُندر کو سُکھا دیتا ہُوں، \q2 اَور دریاؤں کو صحرا میں بدل دیتا ہُوں؛ \q1 اُن کی مچھلیاں پانی کی عدم مَوجُودگی میں سڑ جاتی ہیں \q2 اَور پیاس سے مَر جاتی ہیں۔ \q1 \v 3 میں آسمانوں کو تاریکی کا لباس پہناتا ہُوں \q2 اَور اُنہیں ٹاٹ اوڑھا دیتا ہُوں۔“ \b \q1 \v 4 یَاہوِہ قادر نے مُجھے تربیّت یافتہ زبان بخشی ہے، \q2 تاکہ اُس کلام کو جانوں جو تھکے ماندوں کو سہارا دیتاہے۔ \q1 وہ مُجھے ہر صُبح جگاتا ہے، \q2 اَور میرا کان کھولتا ہے تاکہ میں ایک شاگرد کی طرح سُنوں۔ \q1 \v 5 یَاہوِہ قادر نے میرے کان کھول دئیے ہیں، \q2 اَور مَیں سرکش نہ ہُوا؛ \q2 نہ پیچھے ہٹا۔ \q1 \v 6 مَیں نے اَپنی پیٹھ مارنے والوں کے، \q2 اَور اَپنی داڑھی نوچنے والوں کے حوالہ کر دی؛ \q1 تضحیک اَور تھُوک سے بچنے کے لیٔے \q2 مَیں نے اَپنا مُنہ نہیں چھپایا۔ \q1 \v 7 چونکہ یَاہوِہ قادر میرے مددگار ہیں، \q2 میں رُسوا نہ ہوں گا۔ \q1 اِسی لیٔے مَیں نے اَپنا چہرہ چقماق کی مانند کر لیا، \q2 اَور مُجھے یقین ہے کہ میں شرمندہ نہ ہوں گا۔ \q1 \v 8 مُجھے بے قُصُور ٹھہرانے والے میرے قریب ہیں۔ \q2 پھر کون مُجھ پر اِلزام لگا سَکتا ہے؟ \q1 آؤ ہم آمنے سامنے کھڑے ہُوں! \q2 میرا مُدّعی کون ہے؟ \q2 وہ میرے مقابل ہو! \q1 \v 9 یَاہوِہ قادر میرے مددگار ہیں۔ \q2 کون ہے جو مُجھے مُجرم قرار دے گا؟ \q1 وہ سَب کپڑے کی طرح پُرانے ہو جایٔیں گے؛ \q2 کیڑے اُنہیں کھا جایٔیں گے۔ \b \q1 \v 10 تُم میں کون یَاہوِہ کا خوف رکھتا ہے \q2 اَور اُن کے خادِم کی باتیں سُنتا ہے؟ \q1 جو تاریکی میں چلتا ہے، \q2 اَور رَوشنی سے محروم ہے، \q1 وہ یَاہوِہ کے نام پر توکّل کرے \q2 اَور اَپنے خُدا پر بھروسا رکھے۔ \q1 \v 11 لیکن تُم سَب جو آگ سُلگاتے ہو \q2 اَور اَپنے لیٔے بڑی بڑی مشعلوں کا اہتمام کرتے ہو، \q1 جاؤ، اَپنی آگ کے شُعلوں \q2 اَور اُن مشعلوں کی بھڑکتی رَوشنی میں چلو جنہیں تُم نے سُلگا رکھتا ہے۔ \q1 تُم میرے ہاتھ سے یہی پاؤگے: \q2 تُم عذاب میں پڑے رہوگے۔ \c 51 \s1 صِیّونؔ کو اَبدی نَجات ملے گی \q1 \v 1 اَے لوگو، تُم جو راستبازی کے پیروی کرتے ہو اَور \q2 یَاہوِہ کے طالب ہو، میری سُنو: \q1 جِس چٹّان میں سے تُم کاٹے گیٔے \q2 اَور جِس کان میں سے تُم کھودے اَور تراشے گیٔے، اُس پر نظر کرو: \q1 \v 2 اَپنے باپ اَبراہامؔ پر، \q2 اَور سارہؔ پر جِس نے تُمہیں پیدا کیا، نظر کرو۔ \q1 جَب مَیں نے اُسے بُلایا وہ اکیلا تھا، \q2 اَور مَیں نے اُسے برکت دی اَور اُسے کثرت بخشی۔ \q1 \v 3 یقیناً یَاہوِہ صِیّونؔ کو تسلّی دے گا \q2 اَور اُس کے تمام بنجر زمینوں پر نظرِ عنایت کرےگا؛ \q1 اَور اُس کے صحراؤں کو عدنؔ کی مانند \q2 اَور اُس کے بنجر علاقہ کو یَاہوِہ عدنؔ کی مانند کر دے گا۔ \q1 اُس میں خُوشی اَور خُرّمی، \q2 اَور شُکر گزاری اَور گانے کی آواز پائی جائے گی۔ \b \q1 \v 4 اَے میرے لوگو، میری طرف متوجّہ ہو؛ \q2 اَے میری اُمّت، میری طرف کان لگا: \q1 ہدایات میری طرف سے دی جائے گی \q2 میرا عدل قوموں کے لیٔے نُور ٹھہرے گا۔ \q1 \v 5 میری راستی تیزی سے قریب آ رہی ہے، \q2 اَور میری نَجات راہ میں ہے، \q1 میں اَپنے بازو (کی قُوّت) سے قوموں پر حُکمرانی کروں گا۔ \q2 جزیرے میری راہ دیکھیں گے \q2 اَور میرے بازو پر اُمّید لگائے بیٹھیں گے۔ \q1 \v 6 اَپنی نگاہیں آسمان کی طرف اُٹھاؤ، \q2 اَور نیچے زمین کو دیکھو؛ \q1 آسمان دھوئیں کی مانند غائب ہو جایٔیں گے، \q2 اَور زمین کپڑے کی طرح پُرانی ہو جائے گی \q2 اَور اُس کے باشِندے مکھّیوں کی طرح مَر جایٔیں گے۔ \q1 لیکن میری نَجات اَبد تک قائِم رہے گی، \q2 اَور میری راستی کبھی موقُوف نہ ہوگی۔ \b \q1 \v 7 ”اَے لوگو! تُم جو صداقت سے آشنا ہو، \q2 جِن کے دِلوں میں میری ہدایت ہے، کان لگا کر میری سُنو: \q1 لوگوں کی ملامت سے مت ڈرو \q2 اَور اُن کی طَعنہ زنی سے خوفزدہ نہ ہو۔ \q1 \v 8 کیونکہ اُنہیں کپڑے کی طرح گھُن لگ جائے گا؛ \q2 اَور کیڑا اُن کو اُون کی طرح چٹ کر جائے گا۔ \q1 لیکن میری راستبازی اَبد تک قائِم رہے گی، \q2 اَور میری نَجات پُشت در پُشت برقرار رہے گی۔“ \b \q1 \v 9 جاگو، جاگو، اَے یَاہوِہ کے بازو، \q2 طاقت کے لباس کو پہن لو؛ \q1 گذشتہ ایّام کی طرح، \q2 اَور قدیم نَسلوں کی مانند، جاگ اُٹھ۔ \q1 کیا تُو وُہی نہیں جِس نے راحبؔ کے ٹکڑے ٹکڑے کر دئیے، \q2 جِس نے اَژدہا کو آرپار چھیدا؟ \q1 \v 10 کیا تُو وُہی نہیں جِس نے سمُندر کو، \q2 یعنی گہراؤ کے پانی کو خشک کر دیا، \q1 جِس نے سمُندر کی تہہ میں راستہ بنا دیا؛ \q2 تاکہ جِن کا فدیہ دیا گیا وہ اُسے عبور کر سکیں؟ \q1 \v 11 اَور وہ جِن کا یَاہوِہ نے فدیہ دیا ہے لَوٹیں گے۔ \q2 اَور گاتے ہُوئے صِیّونؔ میں داخل ہوں گے؛ \q2 اَبدی خُوشی اُن کے سَر کا تاج ہوگی۔ \q1 وہ خُوشی اَور شادمانی پائیں گے، \q2 اَور غم و آہ کافُور ہو جایٔیں گے۔ \b \q1 \v 12 ”مَیں ہی، میں ہوں، تُمہیں تسلّی بخشتا ہُوں۔ \q2 تُم کون ہو جو فانی اِنسان سے \q2 اَور آدمؔ زاد جو محض گھاس ہیں، ڈرتے ہو، \q1 \v 13 تُم اَپنے یَاہوِہ اَور خالق کو بھُول جاتے ہو، \q2 جِس نے آسمان کو تانا \q2 اَور زمین کی بُنیاد ڈالی، \q1 اَور ظالِم کے غضب کی وجہ سے \q2 جو تباہی پر تُلا ہُواہے، \q2 تُجھے ہر روز اَور ہر گھڑی ڈر لگا رہتاہے؟ \q1 پر ظالِم کا غضب ہے کہاں؟ \q2 \v 14 خوفزدہ قَیدی جلد ہی آزاد کئے جایٔیں گے؛ \q1 وہ قَیدخانہ کی کوٹھری میں نہ مَریں گے، \q2 اَور نہ اُنہیں روٹی کی کمی ہوگی۔ \q1 \v 15 کیونکہ مَیں یَاہوِہ تیرا خُدا ہُوں، \q2 جو سمُندر کو حرکت دیتاہے تاکہ اُس کی موجیں اُچھلنے لگیں \q2 جِن کا نام قادرمُطلق یَاہوِہ ہے۔ \q1 \v 16 مَیں نے اَپنا کلام تیرے مُنہ میں ڈال دیا ہے \q2 اَور تُجھے اَپنے ہاتھ کے سایہ میں چھُپا رکھتا ہے \q1 مَیں جو افلاک کو اُن کی جگہ پر قائِم کرتا ہُوں، \q2 جِس نے زمین کی بُنیاد ڈالی، \q2 اَورجو اہلِ صِیّونؔ سے کہتاہے، ’تُم میرے لوگ ہو۔‘ “ \s1 یَاہوِہ کے غضب کا پیالہ \q1 \v 17 جاگو، جاگو! \q2 اُٹھ جاؤ، اَے یروشلیمؔ، \q1 تُو، جِس نے یَاہوِہ کے ہاتھ سے \q2 اُن کے غضب کا پیالہ پیا ہے، \q1 تُونے اُس جام کو تہہ تک خالی کر دیا \q2 جسے پی کر لوگ ڈگمگا جاتے ہیں۔ \q1 \v 18 جتنے بیٹے اُس سے پیدا ہوئے \q2 اُن میں سے کویٔی نہ رہا جو اُس کا رہنما ہوتا؛ \q1 جتنے بچّے اُس نے پالے پوسے \q2 اُن میں سے کویٔی نہ رہا جو اُس کا ہاتھ پکڑتا۔ \q1 \v 19 یہ دو دو مُصیبتیں تُجھ پر آ پڑیں \q2 کون تیرا غم خوار ہوگا؟ \q1 ویرانی اَور تباہی، قحط اَور تلوار \q2 کون تُجھے تسلّی دے؟ \q1 \v 20 تیرے بیٹے غش کھا کر؛ \q2 ہر ایک کوچہ کے سِرے پر اَیسے پڑے ہُوئے ہیں، \q2 جَیسے ہِرن جال میں پھنسا ہو۔ \q1 وہ یَاہوِہ کے غضب \q2 اَور تیرے خُدا کی دھمکی سے بے خُود ہیں۔ \b \q1 \v 21 اِس لیٔے اَے مُصیبت زدہ، \q2 تُو جو مخمور ہے لیکن مَے سے نہیں، یہ بات سُن۔ \q1 \v 22 تیرا یَاہوِہ قادر، ہاں تیرا خُدا، \q2 جو اَپنے لوگوں کا دفاع کرتا ہے، یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”دیکھ، جِس پیالہ نے تُجھے ڈگمگا دیا \q2 اُسے مَیں نے تیرے ہاتھ سے لے لیا ہے؛ \q1 اِس پیالہ میں سے جو میرے قہر کا جام ہے، \q2 تُو پھر کبھی نہ پیئے گی۔ \q1 \v 23 میں اِسے اُن کے ہاتھ میں دُوں گا جنہوں نے تُجھے سخت اَذیّت پہُنچائی، \q2 اَور تُجھ سے کہا، \q2 لیٹ جا تاکہ ہم تیرے اُوپر سے گزریں۔ \q1 اَور تُونے اَپنی پیٹھ کو زمین بنا دیا، \q2 گویا وہ سڑک ہو جِس پر سے لوگ گزرتے ہیں۔“ \b \b \c 52 \q1 \v 1 اَے صِیّونؔ، جاگو، جاگو، \q2 اَور طاقت کے لباس کو پہن لو۔ \q1 اَے مُقدّس شہر، یروشلیمؔ، \q2 اَپنا شان و شوکت کے لباس کو پہن لے۔ \q1 نامختون اَور ناپاک لوگ \q2 پھر کبھی تُجھ میں داخل نہ ہوں گے۔ \q1 \v 2 اَے یروشلیمؔ \q2 اَپنے اُوپر سے گَرد جھاڑ دے؛ \q1 اُٹھ اَور تخت نشین ہو \q2 اَے صِیّونؔ کی اسیر بیٹی \q1 اَپنے گلے کے طوق کھول کر اَپنے آپ کو آزاد کر لے۔ \p \v 3 کیونکہ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”تُم مُفت بیچے گیٔے تھے، \q2 اَور بغیر زَر ہی رِہا کئے جاؤگے۔“ \p \v 4 کیونکہ یَاہوِہ قادر یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”اِبتدا میں میرے لوگ مِصر میں رہنے گیٔے؛ \q2 کچھ دِن پہلے اشُوریوں نے اُن پر ظُلم ڈھائے۔ \p \v 5 ”اَور اَب یہاں میرے پاس کیا ہے؟“ \q1 پس یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q2 ”کیونکہ میرے لوگ بلاوجہ لے جائے گیٔے، \q2 اَورجو اُن پر حُکومت کرتے ہیں وہ اُن کا مضحکہ اُڑاتے ہیں۔“ \q2 یَاہوِہ فرماتے ہیں۔ \q1 ”اَور دِن بھر \q2 میرے نام پر مُتواتر کُفر بکا جاتا ہے۔ \q1 \v 6 اِس لیٔے میرے لوگ میرا نام جانیں گے؛ \q2 اِس لیٔے اُس دِن وہ جانیں گے \q1 کہ وہ میں ہی ہُوں جِس نے یہ پیشن گوئی کی تھی، \q2 ہاں وہ میں ہی ہُوں۔“ \b \q1 \v 7 پہاڑوں پر اُن کے قدم کیسے خُوشنما ہیں \q2 جو خُوشخبری لاتے ہیں، \q1 اَور سلامتی کی مُنادی کرتے ہیں، \q2 اَور اَچھّی خبر لاتے ہیں، \q2 اَور نَجات کا اعلان کرتے ہیں، \q1 اَور صِیّونؔ سے کہتے ہیں، \q2 ”کہ تمہارا خُدا حُکمرانی کرتا ہے!“ \q1 \v 8 سُن، تیرے پہرےدار اَپنی آواز بُلند کرتے ہیں؛ \q2 اَور اِکٹھّے خُوشی سے للکارتے ہیں۔ \q1 جَب یَاہوِہ صِیّونؔ واپس آئے گے، \q2 وہ اُسے اَپنی آنکھوں سے دیکھیں گے۔ \q1 \v 9 اَے یروشلیمؔ کے ویرانو، \q2 سَب مِل کر خُوشی کے نغمہ گاؤ، \q1 کیونکہ یَاہوِہ نے اَپنے لوگوں کو تسلّی دی، \q2 اُنہُوں نے یروشلیمؔ کا فدیہ دیا۔ \q1 \v 10 یَاہوِہ تمام قوموں کی آنکھوں کے سامنے \q2 اَپنا مُقدّس بازو برہنہ کرے گے، \q1 اَور زمین کی اِنتہا تک تمام لوگ \q2 ہمارے خُدا کی نَجات دیکھ لیں گے۔ \b \q1 \v 11 یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے ظروف اُٹھانے والو، \q2 چلے جاؤ، چلے جاؤ، وہاں سے باہر نکل آؤ! \q1 جو چیز ناپاک ہے اُسے مت چھُوؤ! \q2 وہاں سے نکل آؤ اَور پاک ہو جاؤ۔ \q1 \v 12 لیکن تُم جلدی سے نہ نکلوگے \q2 نہ تیزی سے بھاگوگے؛ \q1 کیونکہ یَاہوِہ تمہارے آگے آگے چلے گے، \q2 اَور اِسرائیل کا خُدا پیچھے سے تمہاری حِفاظت کرےگا۔ \s1 خادِم کی اَذیّت اَور اُس کا جلال \q1 \v 13 دیکھو، میرا خادِم حِکمت سے کام لے گا؛ \q2 وہ سرفراز ہوں گے، اُوپر اُٹھایا جائے گا اَور بڑا عروج پایٔےگا۔ \q1 \v 14 جِس طرح بہت سے لوگ اُسے دیکھ کر حیرت زدہ ہو گئے \q2 کیونکہ اُس کی شکل و صورت بگڑ کر بالاتر ہو گئی \q2 اَور اُس کی شکل اِنسانی مُشابَہت سِی نہ رہ گئی تھی \q1 \v 15 اُسی طرح بہت سِی قومیں اُسے دیکھ کر تعجُّب کریں گی، \q2 اَور بادشاہ اُس کی وجہ سے اَپنا مُنہ بند کریں گے۔ \q1 کیونکہ وہ اَیسی بات دیکھیں گے جنہیں اُس کی خبر تک نہیں پہُنچی، \q2 اَور اَیسی خبر اُن کی سمجھ میں آئے گی جنہیں اُنہُوں نے ابھی سُنا تک نہیں۔ \b \c 53 \q1 \v 1 ہمارے پیغام پر کون ایمان لایا \q2 اَور یَاہوِہ کے ہاتھ کس پر ظاہر ہُوا \q1 \v 2 وہ اُس کے سامنے ایک نازک ٹہنی کی طرح، \q2 اَور اَیسی جڑ کی مانند تھا جو خشک زمین میں سے پھوٹ نکلی ہو۔ \q1 اُس میں نہ کویٔی حُسن تھا نہ جلال کہ ہم اُس پر نظر ڈالتے، \q2 نہ اُن کی شکل و صورت میں کویٔی اَیسی خُوبی تھی کہ ہم اُس کے مُشتاق ہوتے۔ \q1 \v 3 لوگوں نے اُسے حقیر جانا اَور ردّ کر دیا، \q2 وہ ایک غمگین اِنسان تھا جو رنج سے آشنا تھا۔ \q1 اَور اُس شخص کی مانند تھا جسے دیکھ کر لوگ مُنہ موڑ لیتے ہیں \q2 وہ حقیر سمجھا گیا اَور ہم نے اُن کی کچھ قدر نہ جانی۔ \q2 بے شک اُس نے ہمارا درد اُٹھایا اَور ہماری تکلیف برداشت کی۔ \b \q1 \v 4 یقیناً اُس نے ہمارے درد \q2 اَور بیماریاں برداشت کیں اَپنے اُوپر اُٹھالیا \q1 پھر بھی ہم نے اُسے خُدا کا مارا، کُوٹا \q2 اَور ستایا ہُوا سمجھا۔ \q1 \v 5 لیکن وہ ہماری خطاؤں کے سبب سے گھایل کیا گیا، \q2 اَور ہماری بداعمالی کے باعث کُچلا گیا؛ \q1 جو سزا ہماری سلامتی کا باعث ہُوئی وہ اُن پرائی، \q2 اَور اُس کے کوڑے کھانے سے ہم شفایاب ہُوئے۔ \q1 \v 6 ہم سَب بھیڑوں کی مانند بھٹک گیٔے، \q2 ہم میں سے ہر ایک نے اَپنی اَپنی راہ لی؛ \q2 اَور یَاہوِہ نے ہم سَب کی بدکاری اُس پر لاد دی۔ \b \q1 \v 7 وہ ستایا گیا اَور زخمی ہُوا، \q2 پھر بھی اُس نے اَپنا مُنہ نہ کھولا؛ \q1 بھیڑ کی طرح ذبح کرنے کے لیٔے لے گیٔے، \q2 اَور جِس طرح برّہ اَپنے بال کترنے والوں کے سامنے بے زبان ہوتاہے، \q2 اُسی طرح اُنہُوں نے بھی اَپنا مُنہ نہیں کھولا۔ \q1 \v 8 گِرفتار کرکے اَور مُجرم قرار دے کر وہ اُسے لے گیٔے۔ \q2 کون اُن کی نَسل کا حال بَیان کرےگا؟ \q1 کیونکہ وہ زندوں کی زمین پر سے کاٹ ڈالا گیا؛ \q2 اَور میرے لوگوں کے سرکشی کے سبب اُس پر مار پڑی۔ \q1 \v 9 وہ بدکاروں کے درمیان دفنایا گیا، \q2 لیکن ایک اَیسی قبر میں رکھا گیا جو کسی دولتمند کے لیٔے بنائی گئی تھی، \q1 حالانکہ اُس نے کبھی ظُلم نہ کیا، \q2 نہ ہی اُن کے مُنہ سے کویٔی فریب کی بات نکلی۔ \b \q1 \v 10 پھر بھی یہ یَاہوِہ کی مرضی تھی کہ اُسے کُچلے اَور غمگین کرے، \q2 اَور حالانکہ یَاہوِہ اُس کی جان کو خطا کی قُربانی قرار دیتے ہیں، \q1 تو بھی وہ اَپنی اَولاد دیکھ پایٔےگا اَور اُس کی عمر دراز ہوگی، \q2 اَور اُس کے ہاتھ کے وسیلہ سے یَاہوِہ کی مرضی پُوری ہوگی۔ \q1 \v 11 اَپنی جان کا دُکھ اُٹھاکر، \q2 وہ زندگی کا نُور دیکھے گا اَور مطمئن ہوگا؛ \q1 اَپنے ہی عِرفان کے باعث میرا صادق خادِم بہُتوں کو راستباز ٹھہرائے گا، \q2 اَور وہ اُن کی بدکاریاں خُود اُٹھالے گا۔ \q1 \v 12 اِس لیٔے میں اُسے عظیم لوگوں کے ساتھ حِصّہ دُوں گا، \q2 اَور وہ زور آوروں کے ساتھ لُوٹ کا مال بانٹ لے گا، \q1 کیونکہ اُس نے اَپنی جان موت کے لیٔے اُنڈیل دی، \q2 اَور وہ بدکاروں کے ساتھ شُمار کیا گیا۔ \q1 کیونکہ اُس نے بہُتوں کے گُناہ اُٹھا لیٔے، \q2 اَور بدکاروں کے لئے شفاعت کی۔ \c 54 \s1 صِیّونؔ کی مُستقبِل کی شان \q1 \v 1 اَے بانجھ عورت، \q2 تُم جو بے اَولاد رہی، نغمہ گا؛ \q1 تُم کو جسے کبھی دردِزہ نہ ہُوا، \q2 نغمہ سرائی کر اَور خُوشی سے للکار، \q1 کیونکہ یَاہوِہ فرماتے ہیں کہ \q2 چھوڑی ہُوئی عورت کی اَولاد \q2 شوہر والی کی اَولاد سے زِیادہ ہوگی۔ \q1 \v 2 اَپنے خیمہ کے احاطہ کو بڑھا، \q2 اَور اُس کے پردے وسیع کر، \q2 دریغ نہ کر۔ \q1 اَپنی رسّیوں کی لمبائی بڑھا، \q2 اَور اَپنی میخیں مضبُوط کر۔ \q1 \v 3 کیونکہ تُم داہنی اَور بائیں طرف پھیلے گی؛ \q2 اَور تیری نَسل قوموں کو ہٹا کر اُن کے ویران شہروں میں بسیں گی۔ \b \q1 \v 4 خوف نہ کر کیونکہ تُم پھر پشیمان نہ ہوگی۔ \q2 رُسوائی کا خوف نہ کر کیونکہ تُم ذلیل نہ کی جائے گی۔ \q1 تُم اَپنا جَوانی کی شرم کو بھُول جائے گی \q2 اَور اَپنی بیوگی کی عاؔر کو پھر یاد نہ کرےگی۔ \q1 \v 5 کیونکہ تمہارا خالق ہی تمہارا خَاوند ہے \q2 جِن کا نام قادرمُطلق یَاہوِہ ہے \q1 تمہارا نَجات دِہندہ اِسرائیل کا قُدُّوس ہے؛ \q2 جو سارے جہان کا خُدا کہلاتا ہے۔ \q1 \v 6 کیونکہ تمہارا خُدا فرماتا ہے: \q2 یَاہوِہ تُمہیں اَیسے بُلائیں گے \q1 گویا تُم متروکہ بیوی اَور دِل آزردہ عورت تھی \q2 جِس کی شادی نوجوانی میں ہو گئی، \q2 لیکن اُسے فوراً ترک کر دیا گیا۔ \q1 \v 7 کچھ دیر کے لیٔے مَیں نے تُجھے چھوڑ دیا تھا، \q2 لیکن اَپنی بے پناہ گہری شفقت کے باعث مَیں تُجھے واپس لاؤں گا۔ \q1 \v 8 یَاہوِہ تمہارے نَجات دِہندہ فرماتے ہیں: \q2 سخت غُصّہ کی حالت میں \q1 مَیں نے پل بھرکے لیٔے تُجھ سے مُنہ چھُپا لیا تھا، \q2 پر اَب اَبدی شفقت سے \q2 مَیں تُجھ پر رحم کروں گا۔ \b \q1 \v 9 یہ میرے لیٔے نوحؔا کے دِنوں کی طرح ہے، \q2 جَب مَیں نے قَسم کھائی تھی کہ زمین پر نوحؔا کا سا سیلاب پھر کبھی نہ آئے گا۔ \q1 پس اَب مَیں نے قَسم کھائی ہے کہ مَیں تُجھ پر خفا نہ ہوں گا، \q2 اَور نہ ہی تُجھے کبھی ڈانٹوں گا۔ \q1 \v 10 یَاہوِہ جو تُجھ پر مہربان ہے، یُوں کہتاہے: \q2 خواہ پہاڑ ہلا دئیے جایٔیں \q1 اَور ٹیلے سَرکا دئیے جایٔیں، \q2 مگر میری لافانی مَحَبّت تُجھ پر سے کبھی نہ ہٹے گی \q2 اَور نہ ہی میرا عہدِ اَمن کبھی ٹلےگا۔ \b \q1 \v 11 اَے مُصیبت زدہ شہر، جو طُوفان کا مارا ہُوا اَور تسلّی سے محروم ہے، \q2 مَیں تُجھے سنگِ فیروزہ سے تعمیر کروں گا، \q2 اَور تیری بُنیادیں نیلم سے ڈالوں گا۔ \q1 \v 12 مَیں تیرے قلعہ کی فصیل لعلوں سے، \q2 اَور تیرے پھاٹک چمکدار جواہرات سے، \q2 اَور تیری تمام دیواریں بیش قیمت پتّھروں سے بناؤں گا۔ \q1 \v 13 آپ کے تمام فرزند کو یَاہوِہ علم بخشیں گے، \q2 اَور آپ کے بچّوں کو کامل تسلّی مُیسّر ہوگی۔ \q1 \v 14 تُو راستبازی سے پائدار ہو جائے گی: \q2 تُو ظُلم سے دُور رہے گی؛ \q1 تُجھے کسی بات کا خوف نہ ہوگا۔ \q2 دہشت دُور کر دی جائے گی؛ \q2 وہ تیرے نزدیک نہ آئے گی۔ \q1 \v 15 اگر کویٔی تُجھ پر حملہ کرتا ہے تو وہ میری جانِب سے نہ ہوگا؛ \q2 اَورجو بھی تُجھ پر حملہ آور ہوگا وُہی تیرا مطیع ہو جائے گا۔ \b \q1 \v 16 ”دیکھ، مَیں نے ہی لوہار کو پیدا کیا \q2 جو کوئلوں کو سُلگا کر شُعلے پیدا کرتا ہے \q2 اَور اَپنے کام کے لیٔے مُناسب ہتھیار تیّار کرتا ہے۔ \q1 اَور مَیں نے ہی تباہ گِر کو پیدا کیا تاکہ وہ تباہی مچائے؛ \q2 \v 17 تیرے خِلاف بنایا گیا کویٔی بھی ہتھیار کامیاب نہ ہوگا، \q2 اَور تُو ہر اُس زبان کو جو تُجھے مُلزم قرار دے گی جھُوٹا ثابت کر دے گا۔ \q1 کہ یہ ہی ہے یَاہوِہ کے خادِموں کی مِیراث اَور \q2 یہ ہی ہے میری طرف سے اُن کی راستبازی،“ \q2 یَاہوِہ کا یہ ہی فرمان ہے۔ \c 55 \s1 پیاسے کو دعوت \q1 \v 1 ”آؤ اَے سَب پیاسے لوگو، \q2 پانی کے پاس آؤ؛ \q1 اَور جِن کے پاس پیسے نہیں، \q2 وہ بھی آؤ، لو اَور کھاؤ! \q1 آؤ اَور بِنا نقدی اَور بنا قیمت \q2 مَے اَور دُودھ خریدو۔ \q1 \v 2 جو روٹی نہیں تُم اُس چیز کے لیٔے پیسہ کیوں خرچ کرتے ہو، \q2 اَورجو شَے سیر نہیں کرتی اُس کے واسطے محنت کیوں کرتے ہو؟ \q1 سُنو، میری سُنو، اَورجو چیز اَچھّی ہے وُہی کھاؤ، \q2 اَور تمہاری جان لذیذ کھانوں کے مزے لے گی۔ \q1 \v 3 کان لگاؤ اَور میرے پاس آؤ؛ \q2 میری سُنو تاکہ تُم زندہ رہے۔ \q1 میں تُم سے اَبدی عہد باندھوں گا، \q2 یعنی میری وفا اَور اَبدی رحمت جِن کا وعدہ مَیں نے داویؔد سے کیا تھا۔ \q1 \v 4 دیکھو، مَیں نے اُسے قوموں کے لیٔے گواہ، \q2 اَور اُمّتوں کے لیٔے حاکم اَور رہنما مُقرّر کیا ہے۔ \q1 \v 5 یقیناً تُو اَیسی قوموں کو بُلائے گا جنہیں تُو نہیں جانتا، \q2 اَورجو قومیں تُجھے نہیں جانتیں وہ تیرے پاس دَوڑی چلی آئیں گی۔ \q1 یہ یَاہوِہ تیرے خُدا، \q2 اَور اِسرائیل کے قُدُّوس کی وجہ سے ہوگا، \q2 جنہوں نے تُجھے جلال بخشا ہے۔“ \b \q1 \v 6 جَب تک یَاہوِہ مِل سَکتا ہے اُس کے طالب ہو؛ \q2 اَور جَب تک وہ نزدیک ہے اُسے پُکارو۔ \q1 \v 7 بدکار اَپنی راہ چھوڑ دے \q2 اَور بد کِردار اَپنے خیالات کو ترک کرے۔ \q1 وہ یَاہوِہ کی طرف پھرے اَور وہ اُس پر رحم کرےگا، \q2 اَور ہمارے خُدا کی طرف رُجُوع کرے کیونکہ وہ کثرت سے مُعاف کرےگا۔ \b \q1 \v 8 یَاہوِہ فرماتے ہیں کہ \q2 میرے خیالات تمہارے خیالات نہیں، \q2 اَور نہ تمہاری راہیں میری راہیں ہیں۔ \q1 \v 9 ”جِس طرح آسمان زمین سے اُونچے ہیں، \q2 اُسی طرح میری راہیں تمہاری راہوں سے \q2 اَور میرے خیالات تمہارے خیالات سے بُلند تر ہیں۔ \q1 \v 10 جِس طرح آسمان سے بارش ہوتی اَور برف گرتی ہے، \q2 اَور پھر واپس نہیں جاتی \q1 جَب تک کہ زمین کو شاداب کرکے اُس میں پھُول اَور پھل نہ اُگا دے، \q2 تاکہ بونے والے کو بیج اَور کھانے والے کو روٹی مُہیّا ہو، \q1 \v 11 اُسی طرح سے میرا کلام ہے جو میرے مُنہ سے نکلتا ہے: \q2 وہ میرے پاس بیکار واپس نہ آئے گا، \q1 بَلکہ میری مرضی پُوری کرےگا \q2 اَور اُس مقصد میں کامیاب ہوگا جِس کے لیٔے مَیں نے اُسے بھیجا تھا۔ \q1 \v 12 کیونکہ تُم خُوشی سے نکلوگے \q2 اَور سلامتی کے ساتھ روانہ کئے جاؤگے؛ \q1 پہاڑ اَور ٹیلے \q2 تمہارے سامنے خُوشی کے نغمے گائیں گے، \q1 اَور میدان کے تمام درخت \q2 تالیاں بجائیں گے۔ \q1 \v 13 جھاڑی کی جگہ صنوبر نکلے گا، \q2 اَور گھاس پھُوس کی بجائے مہندی کا درخت۔ \q1 یہ یَاہوِہ کے لیٔے نام ہوگا، \q2 اَور ایک اَبدی نِشان، \q1 جو کبھی نہ مٹے گا۔“ \c 56 \s1 سارے قوموں کی نَجات \p \v 1 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”اِنصاف کو قائِم رکھّو \q2 اَور وُہی کرو جو صحیح ہے، \q1 کیونکہ تیری نَجات قریب ہے \q2 اَور میری راستی جلد عیاں ہوگی۔ \q1 \v 2 مُبارک ہے وہ شخص جو اِس پر عَمل کرتا ہے، \q2 اَور وہ آدمی جو اِس پر قائِم رہتاہے، \q1 جو سَبت کو ناپاک کئے بِنا اُسے مانتا ہے \q2 اَور اَپنا ہاتھ ہر قِسم کی بدی سے روکے رکھتا ہے۔“ \b \q1 \v 3 کویٔی پردیسی جو یَاہوِہ سے مِل چُکاہے یہ نہ کہے، \q2 ”یَاہوِہ یقیناً مُجھے اَپنے لوگوں سے جُدا کر دیں گے۔“ \q1 اَور کوئی خواجہ سرا شکایت نہ کرے۔ \q2 ”کہ میں تو محض سُوکھا درخت ہُوں۔“ \q1 \v 4 کیونکہ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q2 ”وہ خواجہ سرا جو میری سَبت کو مانتے ہیں، \q1 اَور اُن کاموں کو اِختیار کرتے ہیں جو مُجھے پسند ہیں \q2 اَور میرے عہد پر قائِم رہتے ہیں \q1 \v 5 میں اُنہیں اَپنی ہیکل اَور اُس کی چار دیواری میں \q2 اَیسا نام اَور نِشان دُوں گا \q2 جو بیٹوں اَور بیٹیوں سے بھی بڑھ کر ہوگا؛ \q1 میں اُن کو ایک اَبدی نام دُوں گا \q2 جو کبھی مٹایا نہ جائے گا۔ \q1 \v 6 اَور پردیسی لوگ جو اَپنے آپ کو یَاہوِہ سے وابستہ کرتے ہیں \q2 تاکہ اُن کی خدمت کریں، \q1 اَور اُن کے نام کو عزیز رکھیں \q2 اَور اُن کی عبادت کریں، \q1 وہ سَب جو سَبت کو مانتے ہیں اَور اُسے ناپاک نہیں کرتے \q2 اَور میرے عہد پر قائِم رہتے ہیں \q1 \v 7 اُن سَب کو میں اَپنے مُقدّس پہاڑ پر لاؤں گا \q2 اَور اُنہیں اَپنی دُعا کے گھر میں شادمان کروں گا۔ \q1 اُن کی سوختنی نذریں اَور ذبیحے \q2 میرے مذبح پر مقبُول ہوں گے؛ \q1 کیونکہ میرا گھر \q2 سَب قوموں کے لیٔے دعا کا گھر کہلائے گا۔“ \q1 \v 8 یَاہوِہ قادر مختار \q2 جو اِسرائیل کے جَلاوطنوں کو جمع کرتا ہے، فرماتے ہیں: \q1 ”میں اَوروں کو بھی جمع کرکے اُن کے ساتھ مِلا دُوں گا \q2 جو پہلے ہی جمع کر دئیے گیٔے ہیں۔“ \s1 بدکاروں کے خِلاف خُدا کا اِلزام \q1 \v 9 آؤ، اَے دشت کے سَب حَیوانو، \q2 آؤ اَور کھاؤ، اَے جنگل کے سَب درندو! \q1 \v 10 اِسرائیل کے پہرےدار اَندھے ہیں \q2 وہ سَب جاہل ہیں؛ \q1 وہ سَب گُونگے کُتّے ہیں، \q2 جو بھونک نہیں سکتے؛ \q2 وہ پڑے پڑے خواب دیکھتے رہتے ہیں، \q2 اَور اُنہیں نیند پسند ہے۔ \q1 \v 11 وہ بھُوکے کُتّے ہیں؛ \q2 جو کبھی سیر نہیں ہوتے۔ \q1 وہ نادان چرواہے ہیں؛ \q2 وہ سَب اَپنی اَپنی راہ کو پھر گیٔے، \q2 اَور ہر ایک اَپنا ہی نفع ڈھونڈتا ہے۔ \q1 \v 12 ہر ایک پُکارتا ہے: ”آؤ، میں مے لاتا ہُوں! \q2 ہم شراب پی کر مست ہو جایٔیں گے! \q1 اَور کل بھی آج ہی کی طرح ہوگا، \q2 بَلکہ اِس سے بھی بہت بہتر!“ \b \b \c 57 \q1 \v 1 صادق ہلاک ہوتے ہیں، \q2 اَور کویٔی اِس بات کو خاطِر میں نہیں لاتا؛ \q1 خُداپرست اُٹھا لیٔے جاتے ہیں، \q2 اَور کویٔی نہیں سمجھتا \q1 کہ راستباز اِس لیٔے اُٹھا لیٔے جاتے ہیں \q2 تاکہ وہ آفت سے بچ سکیں۔ \q1 \v 2 راستی پر چلنے والے \q2 سلامتی میں داخل ہوتے ہیں؛ \q2 اَور موت کی حالت میں آرام پاتے ہیں۔ \b \q1 \v 3 ”لیکن تُم اَے جادُوگرنی کے بیٹو، \q2 اَور زانی اَور فاحِشہ کی اَولاد اِدھر آؤ! \q1 \v 4 تُم کس کا مضحکہ اُڑاتے ہو؟ \q2 اَور کس پر مُنہ پھاڑتے \q2 اَور زبان درازی کرتے ہو؟ \q1 کیا تُم باغی نَسل \q2 اَور جھوٹوں کی اَولاد نہیں ہو؟ \q1 \v 5 تُم جو بلُوط کے درختوں کے درمیان \q2 اَور ہر سایہ دار درخت کے نیچے شہوت میں غرق ہو جاتے ہو؛ \q1 وادیوں میں اَور چٹّانوں کے شگافوں کے درمیان \q2 اَپنے بچّوں کو ذبح کرتے ہو۔ \q1 \v 6 وادی کے چِکنے پتّھر ہی تیرا بَخرہ ہیں؛ \q2 وُہی، ہاں وُہی تیرا حِصّہ ہیں۔ \q1 ہاں، اُن کے لیٔے تُم تپاون دیتے ہو \q2 اَور اناج کو بطور ہدیہ پیش کرتے ہو۔ \q2 کیا میں اِن باتوں سے خُوش ہوؤں؟ \q1 \v 7 ایک اُونچے اَور بُلند پہاڑ پر تُونے اَپنا بِستر بچھایا ہے؛ \q2 وہیں تُو اَپنی قُربانیاں پیش کرنے کو چڑھ گئی۔ \q1 \v 8 اَپنے دروازوں اَور چوکھٹوں کے پیچھے \q2 تُم نے معبُودوں کا نِشان بنایا۔ \q1 مُجھے بھُلا کر تُم نے اَپنا بِستر کھول دیا، \q2 تُم اُس پر چڑھی اَور اُسے خُوب کشادہ کیا؛ \q1 اَور جِن جِن کے بِستر تُجھے پسند آئے اَور تُم نے اُنہیں عُریاں دیکھا، \q2 اُن کے ساتھ تُم نے عہد کر لیا۔ \q1 \v 9 تُم خُوب مُعطّر ہوکر \q2 زَیتُون کا تیل لے کر تُم مولکؔ\f + \fr 57‏:9 \fr*\fq مولکؔ \fq*\ft کچھ نُسخوں میں مولکؔ یعنی بادشاہ\ft*\f* یعنی بادشاہ کے پاس گئی۔ \q1 تُم نے اَپنے سفیر دُور دراز بھیج دئیے؛ \q2 یہاں تک کہ تُم خود موت کی سلطنت میں گزر گئی! \q1 \v 10 اَپنی اِن روِشوں کے باعث تُم تھک گئیں، \q2 پھر بھی یہ نہ کہا، ’یہ بے فائدہ ہے۔‘ \q1 تُجھے اَیسا لگا گویا تیری توانائی لَوٹ آئی، \q2 اِس لیٔے تُونے نقاہت محسُوس نہ کی۔ \b \q1 \v 11 ”آخِر تُو کس سے اِس قدر خوفزدہ اَور سہمی ہُوئی ہے \q2 کہ تُونے مُجھ سے بےوفائی کی، \q1 اَور مُجھے یاد تک نہ کیا \q2 نہ ہی دِل میں اِن باتوں پر غور کیا؟ \q1 کیا یہ اِس لیٔے نہیں کہ میں بہت عرصہ سے خاموش رہا \q2 جو تُو میرا خوف نہیں رکھتی؟ \q1 \v 12 مَیں تیری راستبازی کو اَور تیرے کاموں کو ظاہر کر دُوں گا، \q2 اَور اُن سے تُجھے کچھ فائدہ نہ ہوگا۔ \q1 \v 13 جَب تُو مدد کے لیٔے چِلّایٔے، \q2 تَب تیرے جمع کئے ہُوئے بُت ہی تُجھے بچائیں! \q1 لیکن ہَوا اُن سَب کو اُڑا لے جائے گی، \q2 محض ایک سانس اُن کو اُڑا لے جائے گی۔ \q1 لیکن جو شخص مُجھ میں پناہ لیتا ہے \q2 وہ زمین کا مالک ہوگا \q2 اَور میرے مُقدّس پہاڑ کا بھی وارِث ہوگا۔“ \s1 شکستہ دِل کے لیٔے تسکین \p \v 14 اَور یہ کہا جائے گا: \q1 ”راستہ بناؤ، بناؤ، راہ تیّار کرو! \q2 میرے لوگوں کی راہ میں سے رُکاوٹیں دُور کرو۔“ \q1 \v 15 کیونکہ جو اعلیٰ اَور بُزرگ \q2 اَور تا اَبد قائِم رہے گا اَور جِس کا نام قُدُّوس ہے یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”میں بُلند اَور پاک مقام میں رہتا ہُوں، \q2 وُہی جو شکستہ دِل اَور فروتن ہے اُس کے ساتھ بھی ہُوں، \q1 تاکہ فروتن کی رُوح کو \q2 اَور شکستہ دِل کے دِل کو بحال کروں۔ \q1 \v 16 اگر مَیں ہمیشہ اِلزام لگاتا رہتا، \q2 اَور سدا غُصّہ کئے جاتا، \q1 تو اِنسان کی رُوح میرے رُوبرو پست ہو جاتی \q2 اَور آدمی کا دَم جسے مَیں نے پیدا کیا ہے، نابود ہو جاتا۔ \q1 \v 17 میں اُس کے لالچ کے گُناہ آلُودہ کے سبب سے خفا ہَوا تھا؛ \q2 مَیں نے اُسے سزا دی اَور غُصّہ میں اَپنا مُنہ چھُپا لیا، \q2 پھر بھی وہ اَپنی مَن مانی حرکتوں سے باز نہ آیا۔ \q1 \v 18 میں اُس کی راہوں سے واقف ہُوں لیکن مَیں اُسے شفا بخشوں گا؛ \q2 میں اُس کی رہبری کروں گا اَور اِسرائیل کے غم خواروں کو دِلاسا دوں گا۔ \q2 \v 19 اُن کے لبوں پر سِتائش کے نغمہ آ جایٔیں۔ \q1 کہ جو دُور ہیں اَورجو نزدیک ہیں، سَب کے لیٔے سلامتی ہی سلامتی ہے،“ \q2 یَاہوِہ فرماتے ہیں \q2 ”اَور مَیں اُنہیں شفا بخشوں گا۔“ \q1 \v 20 لیکن بدکار موجزن سمُندر کی طرح ہیں، \q2 جو کبھی ساکن نہیں رہ سَکتا، \q2 اَور جِس کی لہریں کیچڑ اَور مٹّی اُچھالتی ہیں۔ \q1 \v 21 خُدا فرماتے ہیں، ”بدکاروں کے لیٔے سلامتی نہیں ہے۔“ \c 58 \s1 حقیقی روزہ \q1 \v 1 ”زور سے چِلّا، بالکُل نہ جِھجک۔ \q2 نرسنگے کی مانند اَپنی آواز بُلند کر۔ \q1 میرے لوگوں پر اُن کی سرکشی \q2 اَور یعقوب کے گھرانے پر اُن کے گُناہ ظاہر کر دے۔ \q1 \v 2 کیونکہ روز بروز وہ میرے طالب ہوتے ہیں؛ \q2 اَور میری راہیں جاننے کے اِس طرح مُشتاق نظر آتے ہیں، \q1 جَیسے کویٔی قوم راستی پر چلتی ہو \q2 اَور جِس نے اَپنے خُدا کے اَحکام کو فراموش نہیں کیا۔ \q1 وہ مُجھ سے مُنصِفانہ فیصلے طلب کرتے ہیں \q2 اَور خُدا کی نزدیکی کے مُشتاق نظر آتے ہیں \q1 \v 3 وہ کہتے ہیں، ’ہم نے روزے کس لیٔے رکھے، \q2 جَب کہ تُونے اُنہیں دیکھا تک نہیں؟ \q1 ہم فروتن ہُوئے، \q2 اَور تُونے دھیان نہیں دیا۔‘ \b \q1 ”پھر بھی اَپنے روزے کے دِن تُم اَپنی ہی مرضی پُوری کرتے ہو \q2 اَور اَپنے تمام کارندوں سے ناجائز فائدہ اُٹھاتے ہو۔ \q1 \v 4 تمہارا روزہ لڑنے جھگڑنے \q2 اَور ایک دُوسرے کو بُری طرح گھونسے مارنے پر ختم ہوتاہے۔ \q1 جَیسا روزہ تُم اَب رکھتے ہو اُس سے یہ توقع نہیں کی جا سکتی \q2 کہ تمہاری فریاد عالمِ بالا پر سُنی جائیگی۔ \q1 \v 5 کیا مَیں نے اَیسا روزہ پسند کیا ہے، \q2 کہ اِنسان محض روزہ کے دِن ہی نَفس کُشی کرے، \q1 سَرکنڈے کی طرح اَپنے سَر کو جُھکائے، \q2 اَور ٹاٹ اَور راکھ بچھا کر اُس پر بیٹھا رہے؟ \q1 کیا اِسی کو تُم روزہ اَور اَیسا دِن کہتے ہو، \q2 جو یَاہوِہ کو مقبُول ہو؟ \b \q1 \v 6 ”روزہ جو میری پسند کا ہے، کیا وہ یہ نہیں: \q1 کہنا اِنصافی کی زنجیروں توڑی جایٔیں \q2 جُوئے کی رسّیاں کھول دی جایٔیں، \q1 مظلوموں کو آزاد کیا جائے \q2 اَور ہر جُوا توڑ دیا جائے؟ \q1 \v 7 کیا وہ یہ نہیں کہ اَپنی روٹی میں بھُوکوں کو شریک کرے \q2 اَور مارے مارے پھرتے ہُوئے مسکینوں کو آسرا دے \q1 جَب کسی کو ننگا دیکھے تو اُسے کپڑے پہنائے، \q2 اَور اَپنے ہم جنس سے روپوشی نہ کرے۔ \q1 \v 8 تَب تیری رَوشنی طُلوع صُبح کی طرح پھوٹ نکلے گی، \q2 اَور تُو جلد صحتیاب ہوگا؛ \q1 تَب تیری راستبازی تیرے آگے آگے چلے گی، \q2 اَور یَاہوِہ کا جلال پیچھے سے تیری حِفاظت کرےگا۔ \q1 \v 9 تَب تُو پُکارے گا اَور یَاہوِہ تُجھے جَواب دیں گے؛ \q2 تُو دُہائی دے گا اَور وہ کہیں گے: مَیں حاضِر ہُوں۔ \b \q1 ”اگر تُو ظُلم ڈھانا اَور دُوسروں پر اُنگلی اُٹھانا چھوڑ دے، \q2 اَور بدگوئی سے باز آ جائے، \q1 \v 10 اگر تُو بھُوکے کی دِل کھول کر مدد کرے \q2 اَور مظلوم کی حاجتیں پُوری کرے، \q1 تو تیرا نُور تاریکی میں چمکے گا، \q2 اَور تیری رات، دوپہر کی مانند ہوگی۔ \q1 \v 11 یَاہوِہ ہمیشہ تیری رہنمائی کریں گے؛ \q2 اَور خشک سالی میں تیری ضرورتیں پُوری کریں گے \q2 اَور تیری ہڈّیوں کو تقویّت دیں گے۔ \q1 تُو سیراب باغ کی مانند ہوگا، \q2 اَور ایک اَیسے چشمے کی مانند جِس کا پانی کبھی نہیں سُوکھتا۔ \q1 \v 12 تیرے لوگ پُرانے کھنڈروں کو پھر سے تعمیر کریں گے \q2 اَور قدیم بُنیادوں کو پھر سے کھڑا کریں گے؛ \q1 اَور تُو شکستہ دیواروں کا مِعمار، \q2 اَور سڑکوں کو قِیام گاہوں کے ساتھ بحال کرنے والا کہلائے گا۔ \b \q1 \v 13 ”اگر تُو سَبت کے روز اَپنے قدم روکے رکھے \q2 اَور میرے مُقدّس دِن میں اَپنی مرضی پُوری کرنے سے باز آئے، \q1 اگر تُو سَبت کو راحت اَور یَاہوِہ کا مُقدّس اَور قابل اِحترام دِن مانے، \q2 اگر تُو اُس کی تعظیم کی خاطِر اُس دِن کاروبار نہ کرے \q2 اَور اَپنی خُوشی پُوری کرنے اَور فُضول گُفتگو سے باز رہے، \q1 \v 14 تَب تُو یَاہوِہ میں مسرُور ہوگا، \q2 اَور مَیں تُجھے زمین کی بُلندیوں تک پہُنچا دوں گا \q2 اَور تیرے باپ یعقوب کی مِیراث میں سے تُجھے کھِلاؤں گا۔“ \q1 کیونکہ یَاہوِہ ہی کے مُنہ سے یہ اِرشاد ہُواہے۔ \c 59 \s1 گُناہ، اقرار اَور رِہائی \q1 \v 1 یقیناً یَاہوِہ کا ہاتھ اِس قدر چھوٹا نہیں کہ بچا نہ سکے، \q2 نہ ہی اُس کا کان اِس قدر بھاری ہے کہ سُن نہ سکے۔ \q1 \v 2 لیکن تمہاری بدکاری نے \q2 تُمہیں اَپنے خُدا سے دُور کر دیا ہے؛ \q1 اَور تمہارے گُناہوں نے اُسے تُم سے اَیسا روپوش کیا، \q2 کہ وہ سُنتے نہیں۔ \q1 \v 3 کیونکہ تمہارے ہاتھ خُون میں رنگے ہُوئے ہیں، \q2 اَور تمہاری اُنگلیاں بدی سے آلُودہ ہیں۔ \q1 تمہارے ہونٹ جھُوٹ بولتے ہیں، \q2 اَور تمہاری زبان شرارت کی باتیں کہتی ہے۔ \q1 \v 4 کویٔی اِنصاف طلب نہیں کرتا؛ \q2 اَور کویٔی سچّائی سے اَپنا مُقدّمہ نہیں لڑتا۔ \q1 وہ بے معنی دلیلوں پر اِعتماد کرلیتے ہیں اَور جھُوٹ بولتے ہیں؛ \q2 اُن کا حَمل بدچلنی کا ہوتاہے جِس سے بدی جنم لیتی ہے۔ \q1 \v 5 وہ افعی کے اَنڈے سیتے ہیں \q2 اَور مکڑی کا جالا بُنتے ہیں۔ \q1 جو کویٔی اُن کے اَنڈے کھائے گا، مَر جائے گا، \q2 اَور جَب کویٔی اَنڈا توڑا جاتا ہے تو اُس میں سے افعی نکل آتا ہے۔ \q1 \v 6 اُن کے جالے سے کپڑا نہیں بنایا جا سَکتا؛ \q2 اَورجو کچھ وہ بناتے ہیں اُس سے وہ اَپنا بَدن ڈھانپ نہیں سکتے ہیں۔ \q1 اُن کے اعمال بُرے ہوتے ہیں، \q2 اَور وہ اَپنے ہاتھوں سے ظُلم ڈھاتے ہیں۔ \q1 \v 7 اُن کے قدم بدی کی طرف دَوڑتے ہیں؛ \q2 اَور وہ بےگُناہ کا خُون بہانے میں بڑی عجلت سے کام لیتے ہیں۔ \q1 اُن کے خیالات بُرے ہوتے ہیں؛ \q2 اَور اُن کی راہیں تباہی اَور بربادی کی طرف لے جاتی ہیں۔ \q1 \v 8 سلامتی کی راہ وہ جانتے ہی نہیں؛ \q2 نہ ہی اُن کے سامنے اِنصاف کے راستے ہیں \q1 اُنہُوں نے اَپنی راہیں ٹیڑھی کرلی ہیں؛ \q2 اِس لیٔے جو کویٔی اُن پر چلے گا وہ سلامتی کا مُنہ نہ دیکھ پایٔےگا۔ \b \q1 \v 9 لہٰذا اِنصاف ہم سے بہت دُور ہے، \q2 اَور راستی ہمارے نزدیک نہیں پہُنچ سکتی۔ \q1 ہم نُور کی اُمّید کرتے ہیں لیکن سَب طرف اَندھیرا ہی اَندھیرا ہے؛ \q2 اَور اجالے کا اِنتظار کرتے کرتے گہری تاریکی میں چلتے رہتے ہیں۔ \q1 \v 10 ہم اَندھوں کی طرح دیوار کو ٹٹولتے ہیں، \q2 اَور اِس طرح راستہ ڈھونڈتے ہیں جَیسے ہم آنکھوں سے محروم ہیں۔ \q1 ہم دوپہر کو یُوں ٹھوکر کھاتے ہیں جَیسے رات ہو گئی ہو؛ \q2 اَور طاقتوروں کے درمیان ہم مُردوں کی مانند ہیں۔ \q1 \v 11 ہم سَب ریچھوں کی مانند غرّاتے ہیں؛ \q2 اَور کبُوتروں کی طرح ماتم کرتے ہیں۔ \q1 ہم اِنصاف ڈھونڈتے ہیں لیکن پاتے نہیں؛ \q2 اَور مخلصی کے منتظر ہیں پر وہ ہم سے بہت دُور ہے۔ \b \q1 \v 12 کیونکہ ہماری خطائیں آپ کی نظر میں بہت ہیں، \q2 اَور ہمارے گُناہ ہمارے خِلاف گواہی دیتے ہیں۔ \q1 ہماری خطائیں ہمیشہ ہمارے ساتھ ہیں، \q2 اَور ہم اَپنی بدکاریوں کو تسلیم کرتے ہیں: \q1 \v 13 جَیسے یَاہوِہ کے خِلاف بغاوت اَور غدّاری، \q2 اَپنے خُدا سے برگشتگی، \q1 ظُلم اَور سرکشی کی باتیں، \q2 اَور دِل میں جھُوٹی باتیں گڑھنا اَور اُنہیں زبان پر لانا۔ \q1 \v 14 اِس لیٔے اِنصاف کو دھکّا لگا، \q2 اَور راستی دُور جا کھڑی ہُوئی؛ \q1 سچّائی کو کوچوں میں ٹھوکریں کھانی پڑیں، \q2 اَور ایمانداری داخلہ نہیں پاتی۔ \q1 \v 15 سچّائی کہیں گُم ہو گئی، \q2 اَورجو کویٔی بدی سے دُور بھاگتا ہے وُہی شِکار ہو جاتا ہے۔ \b \q1 یَاہوِہ نے یہ دیکھا تو اُس کی نظر میں بُرا لگا \q2 کہ اِنصاف جاتا رہا۔ \q1 \v 16 اُس نے دیکھا کہ کویٔی آدمی نہیں، \q2 اَور اُس نے تعجُّب کیا کہ کویٔی شفاعت کرنے والا نہ تھا؛ \q1 لہٰذا اُس کے اَپنے ہی بازو نے اُس کے لیٔے نَجات کا اِنتظام کیا، \q2 اَور اُس کی اَپنی راستبازی نے اُسے سنبھالا۔ \q1 \v 17 اُس نے راستبازی کا بکتر پہنا، \q2 اَور نَجات کا خُود اَپنے سَر پر رکھا؛ \q1 اُس نے اِنتقام کا لباس پہن لیا \q2 اَور غیرت کو جُبّہ کی طرح اوڑھ لیا۔ \q1 \v 18 اُن کے اَپنے اعمال کے مُطابق، \q2 وہ اُنہیں اجر دے گا \q1 اُس کے دُشمن اُس کے غضب کا نِشانہ بنیں گے \q2 اَور اُس کے مُخالف اُس کے اِنتقام کا؛ \q2 وہ جزیروں کو اُن کا بدلہ دے گا۔ \q1 \v 19 تَب مغرب کی طرف کے لوگ یَاہوِہ کے نام کا \q2 اَور مشرق کی طرف کے لوگ اُس کے جلال کا خوف مانیں گے۔ \q1 کیونکہ وہ ایک خوفناک سیلاب کی مانند آئے گا \q2 جو یَاہوِہ کے دَم سے رواں ہوگا۔ \b \q1 \v 20 اَور صِیّونؔ میں یعقوب کے لوگوں کی خاطِر جو گُناہ سے تَوبہ کرتے ہیں، \q2 ایک نَجات دِہندہ آئے گا، \q2 یَاہوِہ فرماتے ہیں۔ \p \v 21 اَور یَاہوِہ فرماتے ہیں کہ جہاں تک میرا تعلّق ہے اُن کے ساتھ میرا یہ عہد ہے۔ میری رُوح جو تُجھ پر ہے اَور میرا کلام جو مَیں نے تیرے مُنہ میں ڈالا ہے وہ آج سے لے کر اَبد تک نہ تیری نَسل کے مُنہ سے، نہ تیری نَسل کی نَسل کے مُنہ سے جُدا ہونے پایٔےگا۔ \c 60 \s1 صِیّونؔ کا جلال \q1 \v 1 اُٹھ، مُنوّر ہو کیونکہ تیرا نُور آ گیا، \q2 اَور یَاہوِہ کا جلال تُجھ پر آشکار ہُوا۔ \q1 \v 2 دیکھ، زمین پر تاریکی چھائی ہُوئی ہے \q2 اَور تیرگی اُمّتوں پر، \q1 لیکن یَاہوِہ تُجھ پر طُلوع ہو رہے ہیں \q2 اَور اُن کا جلال تُجھ پر ظاہر ہوتاہے۔ \q1 \v 3 قومیں تیری رَوشنی کی طرف آئیں گی، \q2 اَور بادشاہ تیری صُبح کی تجلّی میں چلیں گے۔ \b \q1 \v 4 نگاہیں اُٹھا اَور چاروں طرف نظر ڈال: \q2 تو تُو دیکھے گی کہ سَب لوگ جمع ہوکر تیرے پاس آ رہے ہیں؛ \q1 تیرے بیٹے بھی دُور سے آئیں گے، \q2 اَور وہ تیری بیٹیوں کو گود میں اُٹھائے ہُوئے ہوں گے۔ \q1 \v 5 تَب تُو دیکھے گی اَور خُوشی سے چمک اُٹھے گی، \q2 اَور تیرا دِل خُوشی کے مارے دھڑکنے لگے گا اَور پھُولے نہیں سمائے گا؛ \q1 کیونکہ سمُندر کی تمام دولت اَور مُختلف قوموں کا مال و زَر، \q2 تیرے پاس لایا جائے گا۔ \q1 \v 6 اُونٹوں کے جھُنڈ کے جھُنڈ، جِن میں مِدیان اَور عیفاہؔ کی سانڈنیاں بھی ہُوں گی، \q2 تیرے مُلک میں ہر طرف پھیل جایٔیں گے۔ \q1 اَور شیبا کے سارے لوگ، \q2 سونا اَور لوبان لے کر \q2 یَاہوِہ کی حَمد کرتے ہُوئے آئیں گے۔ \q1 \v 7 قیدارؔ کے تمام ریوڑ تیرے پاس جمع کئے جایٔیں گے، \q2 اَور نبایوتؔ کے مینڈھے تیری خدمت میں لایٔے جایٔیں گے؛ \q1 اَور وہ میرے مذبح پر ذبیحہ کے طور پر مقبُول ہوں گے، \q2 اَور مَیں اَپنے عالیشان بیت المُقدّس کو آراستہ کروں گا۔ \b \q1 \v 8 یہ کون ہیں جو بادلوں کی طرح اُڑتے ہُوئے چلے آ رہے ہیں، \q2 جَیسے کبُوتر اَپنی کابُک کی طرف؟ \q1 \v 9 یقیناً جزیرے میری راہ دیکھیں گے؛ \q2 اَور ترشیشؔ کے بحری جہاز آگے آگے چل رہے ہیں، \q1 اَور تیرے بیٹوں کو اُن کی چاندی اَور سونے کے ساتھ، \q2 دُور سے لے آ رہے ہیں، \q1 تاکہ یَاہوِہ تیرے خُدا، \q2 اَور اِسرائیل کے قُدُّوس کا نام اُونچا ہو، \q2 کیونکہ اُس نے تُجھے شان و شوکت سے نوازا ہے۔ \b \b \q1 \v 10 پردیسی تیری دیواریں پھر سے تعمیر کریں گے، \q2 اَور اُن کے بادشاہ تیری خدمت کریں گے۔ \q1 گو مَیں نے غُصّہ مَیں تُجھے مارا، \q2 لیکن اَپنی مہربانی سے تُجھ پر رحم کروں گا۔ \q1 \v 11 تیرے پھاٹک ہمیشہ کھُلے رہیں گے، \q2 وہ کبھی بند نہ ہوں گے، خواہ دِن ہو یا رات، \q1 تاکہ لوگ مُختلف قوموں کی دولت۔ \q2 اَور اُن کے بادشاہوں کو فتح کے جلوس کی شکل میں تیرے پاس لائیں۔ \q1 \v 12 جو قوم یا مملکت تیری خدمت گزاری نہ کرےگی وہ تباہ ہو جائے گی؛ \q2 وہ بالکُل برباد ہو جائے گی۔ \b \q1 \v 13 لبانونؔ کا جلال، \q2 صنوبر، سَرو اَور دیودار کے ساتھ تیرے پاس آ جائے گا، \q1 تاکہ میرے پاک مَقدِس کو آراستہ کیا جائے؛ \q2 اَور مَیں اَپنے پاؤں کی چوکی کو رونق بخشوں گا۔ \q1 \v 14 تُجھ پر ظُلم ڈھانے والے کے بیٹے سَر جُھکائے ہُوئے تیرے سامنے آئیں گے؛ \q2 اَور تیری تحقیر کرنے والے سبھی لوگ تیرے قدموں میں جھُکیں گے \q1 اَور تُجھے یَاہوِہ کا شہر، \q2 اَور اِسرائیل کے قُدُّوس کا صِیّونؔ کہہ کر پُکاریں گے۔ \b \q1 \v 15 ”حالانکہ تُجھے ترک کیا گیا اَور تُجھ سے نفرت کی گئی، \q2 یہاں تک کہ کویٔی تُجھ میں سے ہوکر گزرتا بھی نہ تھا، \q1 اِس لیٔے مَیں تُجھے ہمیشہ کے لیٔے مایہ ناز \q2 اَور تمام نَسلوں کے لیٔے شادمانی کا باعث بنا دُوں گا۔ \q1 \v 16 تُو قوموں کا دُودھ پیئے گی \q2 اَور شاہی چھاتِیاں چُوسے گی۔ \q1 تَب تُو جانے گی کہ میں یَاہوِہ تیرا مُنجّی، \q2 تیرا فدیہ دینے والا اَور یعقوب کا قادر خُدا ہُوں۔ \q1 \v 17 مَیں تیرے لیٔے کانسے کی بجائے سونا، \q2 اَور لوہے کی بجائے چاندی لاؤں گا۔ \q1 مَیں تیرے لیٔے لکڑی کی بجائے کانسے، \q2 اَور پتّھروں کی بجائے لوہا لاؤں گا۔ \q1 اَور مَیں سلامتی کو تیرا گورنر \q2 اَور راستبازی کو تیرا حاکم بناؤں گا۔ \q1 \v 18 تیرے مُلک میں پھر کبھی تشدّد کا ذِکر نہ ہوگا، \q2 نہ ہی تیری حُدوُد کے اَندر تباہی یا بربادی ہوگی، \q1 بَلکہ تُو اَپنی دیواروں کا نام نَجات \q2 اَور اَپنے پھاٹکوں کا نام حَمد رکھے گی۔ \q1 \v 19 پھر دِن کو سُورج تیری رَوشنی نہ ہوگا، \q2 اَور نہ چاند کی چاندنی تُجھ پر چمکے گی، \q1 بَلکہ یَاہوِہ تیرا اَبدی نُور ہوگا، \q2 اَور تیرا خُدا تیرا جلال ہوگا۔ \q1 \v 20 تیرا سُورج پھر کبھی نہ ڈھلے گا، \q2 نہ ہی تیرے چاند کو زوال آئے گا؛ \q1 یَاہوِہ تیرا اَبدی نُور ہوں گے، \q2 اَور تیرے غم کے دِن ختم ہو جایٔیں گے۔ \q1 \v 21 پھر تیرے سَب لوگ راستباز ہوں گے \q2 اَور اَبد تک مُلک کے وارِث ہوں گے۔ \q1 وہ میری لگائی ہُوئی شاخ، \q2 اَور میرے ہاتھوں کا کام ہیں، \q2 تاکہ میرا جلال ظاہر ہو۔ \q1 \v 22 تُم میں جو کمترین ہوگا ایک ہزار ہو جائے گا، \q2 اَور سَب سے حقیر ایک زبردست قوم بَن جائے گا۔ \q1 مَیں یَاہوِہ ہُوں؛ \q2 عَین وقت پر میں یہ سَب کچھ تیزی سے عَمل میں لاؤں گا۔“ \c 61 \s1 یَاہوِہ کے فضل کا سال \q1 \v 1 خُود مُختار یَاہوِہ قادر کا رُوح مُجھ پر ہے، \q2 کیونکہ وہ مُجھے مَسح کیا ہے \q2 تاکہ میں حلیموں غریبوں کو خُوشخبری سُناؤں۔ \q1 وہ مُجھے بھیجا ہے تاکہ میں شکستہ دِلوں کو تسلّی دُوں، \q2 میں قَیدیوں کے لیٔے رِہائی \q2 اَور اسیروں کو تاریکی سے آزادی بخشوں، \q1 \v 2 اَور یَاہوِہ کے سالِ مقبُول کا اعلان \q2 اَور خُدا کے اِنتقام کے دِن کا اِشتہار دُوں، \q2 اَور تمام ماتم کرنے والوں کو دِلاسا دُوں۔ \q1 \v 3 اَور صِیّونؔ کے غمگین لوگوں کے لیٔے اَیسا اہتمام کروں \q2 کہ اُنہیں راکھ کے بجائے \q1 اُن کو خُوبصورتی کا تاج عطا کرنا، \q2 ماتم کی بجائے \q1 خُوشی کا روغن، \q2 اَور اُداسی کی بجائے \q1 سِتائش کا خلعت بخشا جائے۔ \q2 وہ راستبازی کے بلُوط، \q1 اَور یَاہوِہ کے لگائے ہُوئے پَودے کہلایٔیں گے \q2 تاکہ اُن کا جلال ظاہر ہو۔ \b \q1 \v 4 تَب وہ قدیم کھنڈروں کو پھر سے تعمیر کریں گے \q2 اَور بہت عرصہ سے ویران پڑے ہُوئے مقامات کو بحال کریں گے؛ \q1 اَور اُن اُجڑے ہُوئے شہروں کو جو پُشت در پُشت تباہ ہوتے آئےتھے۔ \q2 اَز سرِ نَو بسائیں گے۔ \q1 \v 5 بیگانے تمہارے گلّوں کی نگہبانی کریں گے؛ \q2 اَور پردیسی تمہارے کھیتوں اَور تاکستانوں میں کام کریں گے۔ \q1 \v 6 اَور تُم یَاہوِہ کے کاہِنؔ کہلاؤگے، \q2 اَور تُم ہمارے خُدا کی خدمت میں خدمت گزار کہلاؤگے۔ \q1 تُم مُختلف قوموں کی دولت کے مزے لوگے، \q2 اَور اُن کے مال و متاع پر فخر کروگے۔ \b \q1 \v 7 میرے لوگ اَپنی خجالت کے عوض \q2 دُگنا مال پائیں گے \q1 اَور اَپنی رُسوائی کے بدلے \q2 تُم اَپنی مِیراث میں خُوش ہو جاؤگے۔ \q1 اَور اِس طرح اَپنی سرزمین میں دوگنی مِیراث پاؤگے، \q2 تُمہیں اَبدی خُوشی حاصل ہوگی۔ \b \q1 \v 8 ”کیونکہ مَیں یَاہوِہ، اِنصاف کو عزیز رکھتا ہُوں؛ \q2 اَور غارت گری اَور بدی سے نفرت کرتا ہُوں۔ \q1 اِس لیٔے میں اُنہیں سچّائی کے ساتھ اجر دُوں گا \q2 اَور اُن کے ساتھ ایک اَبدی عہد باندھوں گا۔ \q1 \v 9 اُن کی نَسل مُختلف قوموں \q2 اَور اُن کی اَولاد مُختلف لوگوں کے درمیان نامور ہوگی۔ \q1 جتنے لوگ بھی اُنہیں دیکھیں گے، اقرار کریں گے \q2 کہ یہ وُہی لوگ ہیں جنہیں یَاہوِہ نے برکت بخشی ہے۔“ \b \q1 \v 10 میں یَاہوِہ میں نہایت شادمان ہوں؛ \q2 میری جان میرے خُدا میں مسرُور ہے۔ \q1 کیونکہ اُس نے مُجھے نَجات کا لباس پہنایا \q2 اَور راستبازی کی خلعت سے مُلبّس کیا، \q1 جَیسے دُلہا کاہِنؔ کی مانند اَپنے سَر کو سنوارتا ہے، \q2 اَور دُلہن گہنوں سے اَپنا سنگار کرتی ہے۔ \q1 \v 11 جِس طرح زمین ٹہنی اُگاتی ہے \q2 اَور باغ بیج کو اُگاتا ہے، \q1 اُسی طرح یَاہوِہ قادر، تمام قوموں کے سامنے \q2 راستبازی اَور سِتائش کو پھُولنے پھلنے دے گا۔ \c 62 \s1 صِیّونؔ کا نیا نام \q1 \v 1 صِیّونؔ کی خاطِر مَیں خاموش نہ رہُوں گا، \q2 یروشلیمؔ کی خاطِر میں چُپ نہ رہُوں گا، \q1 جَب تک کہ اُس کی صداقت طُلوع سحر کی طرح نہ چمک اُٹھے، \q2 اَور اُس کی نَجات رَوشن چراغ کی طرح جلوہ گِر نہ ہو۔ \q1 \v 2 قوموں پر تیری صداقت ظاہر ہوگی، \q2 اَور تمام بادشاہ تیرا جلال دیکھیں گے؛ \q1 تُو نئے نام سے پُکاری جائے گی \q2 جو یَاہوِہ کے مُنہ سے نکلے گا۔ \q1 \v 3 تُو یَاہوِہ کے ہاتھ میں جلالی تاج \q2 اَور اَپنے خُدا کے ہاتھ میں افسر شاہانہ ہوگی۔ \q1 \v 4 پھر تُو متروکہ نہ کہلائے گی، \q2 اَور نہ تیری سرزمین کو ویرانہ کہا جائے گا۔ \q1 بَلکہ تُو حِپضیباہؔ\f + \fr 62‏:4 \fr*\fq حِپضیباہؔ \fq*\ft یعنی میری خُوشی\ft*\f* \q2 اَور تیری زمین بِیولا\f + \fr 62‏:4 \fr*\fq بِیولا \fq*\ft یعنی سُہاگن\ft*\f* کہلائے گی؛ \q1 کیونکہ یَاہوِہ تُجھ سے خُوش ہوگا، \q2 اَور تیری زمین کا بیاہ رچایا جائے گا۔ \q1 \v 5 جِس طرح ایک جَوان مَرد ایک کنواری عورت سے بیاہ کرتا ہے، \q2 اُسی طرح مِعمار تُجھے بیاہ لیں گے؛ \q1 اَور جَیسا دُلہا اَپنی دُلہن میں خُوشی پاتاہے، \q2 اُسی طرح تیرا خُدا تُجھ میں مسرُور ہوگا۔ \b \q1 \v 6 اَے یروشلیمؔ، مَیں نے تیری دیواروں پر نگہبان مُقرّر کئے ہیں؛ \q2 وہ دِن رات کبھی خاموش نہ ہوں گے۔ \q1 تُم جو یَاہوِہ کو پُکارتے رہتے ہو، \q2 خاموش نہ بیٹھو، \q1 \v 7 اَور جَب تک وہ یروشلیمؔ کو قائِم کرکے اُسے ساری دُنیا میں تعریف کے قابل نہ بنادے۔ \q2 تَب تک تُم بھی خُدا کو آرام نہ لینے دو۔ \b \q1 \v 8 یَاہوِہ نے اَپنے داہنے ہاتھ \q2 اَور اَپنے قوی بازو کی قَسم کھائی ہے: \q1 ”مَیں پھر کبھی تیرے اناج کو \q2 تیرے دُشمنوں کی خُوراک نہ بننے دوں گا، \q1 نہ ہی پڑوسی تیری نئی مَے پینے پائیں گے \q2 جِس کے لیٔے تُم نے محنت اُٹھائی ہے؛ \q1 \v 9 لیکن جو اناج جمع کریں گے وُہی اُسے کھایٔیں گے، \q2 اَور یَاہوِہ کی سِتائش کریں گے، \q1 اَورجو انگور جمع کریں گے وُہی اُس کا رس \q2 میرے پاک مَقدِس کے صحنوں میں پی پائیں گے۔“ \b \q1 \v 10 گزر جاؤ، پھاٹکوں میں سے گزر جاؤ! \q2 لوگوں کے لیٔے راہ تیّار کرو۔ \q1 شاہراہ کو ہموار کر دو! \q2 پتّھروں کو ہٹا دو۔ \q1 اَور قوموں کے لیٔے پرچم اُونچا کرو۔ \b \q1 \v 11 یَاہوِہ نے دُنیا کی اِنتہا تک \q2 یہ اعلان کر دیا ہے: \q1 ”صِیّونؔ کی بیٹی سے کہو، \q2 ’دیکھ تیرا مُنجّی آ رہاہے! \q1 دیکھ وہ تیرا اجر اَپنے ساتھ لا رہاہے، \q2 اَور تیرا مُعاوضہ بھی اُس کے ساتھ ہے۔‘ “ \q1 \v 12 اُس کے لوگ مُقدّس \q2 اَور یَاہوِہ کے چھُڑائے ہُوئے لوگ کہلایٔیں گے؛ \q1 اَور تُو اَے یروشلیمؔ، خُدا کا مطلوبہ شہر کہلائے گا، \q2 جسے خُدا نے ترک نہیں کیا۔ \c 63 \s1 خُدا کے اِنتقام کا دِن اَور نَجات \q1 \v 1 یہ کون ہے جو اِدُوم اَور بُضراؔہ سے آ رہاہے، \q2 جِس نے قِرمزی چوغہ پہن رکھتا ہے؟ \q1 یہ کون ہے جِس کی پوشاک درخشاں ہے، \q2 اَور قُوّت و عظمت کے ساتھ بڑھتا چلا آ رہاہے؟ \q1 ”یہ میں ہی ہُوں، صادق القول، \q2 اَور نَجات دینے پر قادر ہُوں۔“ \b \q1 \v 2 تیرا لباس انگوری حوض میں \q2 انگور کُچلنے والے کی مانند کیوں ہے؟ \b \q1 \v 3 ”مَیں نے اکیلے ہی انگوری حوض میں انگور کُچلے ہیں؛ \q2 اَور قوموں کے لوگوں میں سے کسی نے میرا ساتھ نہ دیا۔ \q1 مَیں نے غُصّہ میں اُنہیں روند ڈالا \q2 اَور اَپنے غضب میں اُنہیں پیروں تلے کُچلا؛ \q1 اُن کے خُون کے چھینٹے میرے کپڑوں پر پڑے، \q2 اَور میرا سارا لباس آلُودہ ہو گیا۔ \q1 \v 4 کیونکہ اِنتقام کا دِن میرے دِل میں تھا، \q2 اَور میرا سالِ رِہائی آ پہُنچا ہے۔ \q1 \v 5 مَیں نے نگاہ کی لیکن وہاں کویٔی مددگار نہ تھا، \q2 مُجھے تعجُّب ہُوا کہ کویٔی سہارا دینے والا نہ تھا؛ \q1 اِس لیٔے میرے اَپنے بازو نے میرے لیٔے نَجات کا کام کیا، \q2 اَور میرے اَپنے غضب نے مُجھے سنبھالا۔ \q1 \v 6 مَیں نے اَپنے قہر میں قوموں کو روندا؛ \q2 اَور اَپنے غضب میں اُنہیں مدہوش کر دیا \q2 اَور اُن کا خُون زمین پر بہا دیا۔“ \s1 سِتائش اَور دعا \q1 \v 7 میں یَاہوِہ کی شفقت کا ذِکر کروں گا، \q2 خصوصاً اُن کاموں کا جِن کی خاطِر اُس کی سِتائش کی جائے، \q2 اَور اُن تمام باتوں کے لیٔے جو یَاہوِہ نے ہمارے لیٔے کیں \q1 ہاں اُن تمام مہربانیوں کا \q2 جو اُس نے اَپنی خاص رحمت اَور فراواں شفقت سے \q2 اِسرائیل کے گھرانے پر ظاہر کیں۔ \q1 \v 8 اُس نے فرمایا، ”یقیناً وہ میرے لوگ ہیں، \q2 اَیسے فرزند جو کبھی بےوفائی نہ کریں گے“؛ \q2 اَور اِس لیٔے وہ اُن کا مُنجّی بنا۔ \q1 \v 9 اُن کی تمام مُصیبتوں میں بھی وہ اُن کے ساتھ رہا، \q2 اُس کے مُقرّب فرشتہ نے اُنہیں بچایا۔ \q1 اُس نے اَپنی مَحَبّت اَور رحمت کے باعث اُن کا فدیہ دیا؛ \q2 اُنہیں اُٹھایا اَور قدیم ایّام میں \q2 سدا اُنہیں لیٔے پھرا۔ \q1 \v 10 پھر بھی اُنہُوں نے سرکشی کی \q2 اَور اُس قُدُّوس رُوح کو غمگین کیا۔ \q1 اِس لیٔے اُس نے اَپنا رُخ بدلا اَور اُن کا دُشمن ہو گیا \q2 اَور اُن سے لڑا۔ \b \q1 \v 11 پھر اُس کے لوگوں نے پُرانے دِن یاد کئے، \q2 مَوشہ اَور اُس کے لوگوں کے دِن \q1 وہ کہاں ہے جو اُنہیں اَپنے گلّے کے چرواہے سمیت \q2 سمُندر میں سے نکال لایا؟ \q1 وہ کہاں ہے جِس نے اَپنا رُوح القُدس \q2 اُن کے درمیان ڈال دیا، \q1 \v 12 کس نے اَپنی قُدرت کے جلالی بازو کو \q2 مَوشہ کے داہنے ہاتھ کے ساتھ کر دیا، \q1 کس نے اُن کے سامنے پانی کے دو حِصّے کئے، \q2 اَور اَپنے لیٔے اَبدی نام حاصل کیا، \q1 \v 13 اُنہیں گہرے سمُندر میں سے کون لے گیا؟ \q1 جِس طرح گھوڑا کھُلے میدان میں چلتا ہے، \q2 اُسی طرح اُنہُوں نے ٹھوکر نہ دِکھائی؛ \q1 \v 14 جِس طرح مویشی میدان میں اُتر آتے ہیں، \q2 اُسی طرح یَاہوِہ کی رُوح نے اُنہیں آرام پہُنچایا۔ \q1 اِس طرح تُونے اَپنے قوم کی رہنمائی کی \q2 تاکہ تُو اَپنے لیٔے جلالی نام پیدا کرے۔ \b \q1 \v 15 آسمان پر سے نگاہ کریں \q2 اَور اَپنے بُلند اَور مُقدّس جلالی تخت پر سے نیچے دیکھیں۔ \q1 آپ کی غیرت اَور آپ کی قُدرت کہاں ہے؟ \q2 آپ کی شفقت اَور رحمت ہم سے روک لی گئی۔ \q1 \v 16 لیکن آپ ہمارے باپ ہیں، \q2 حالانکہ اَبراہامؔ ہمیں نہیں جانتا \q2 اَور نہ اِسرائیل ہمیں پہچانتا ہے؛ \q1 تو بھی اَے یَاہوِہ، آپ ہمارے باپ ہیں، \q2 اَور ہمارا نَجات دِہندہ، اَزل سے آپ کا یہی نام ہے۔ \q1 \v 17 اَے یَاہوِہ، آپ کیوں ہمیں اَپنی راہوں سے بھٹکا دیتے ہیں \q2 اَور ہمارے دِل سخت کر دیتے ہیں کہ ہم آپ کا اِحترام نہ کریں؟ \q1 اَپنے خادِموں اَور اُن قبیلوں کی خاطِر لَوٹ آئیں، \q2 جو آپ کی مِیراث ہیں۔ \q1 \v 18 کچھ عرصہ تک تیرے لوگ آپ کے پاک مقام پر قابض رہے، \q2 لیکن اَب ہمارے دُشمنوں نے آپ کے مُقدّس کو پامال کر دیا ہے۔ \q1 \v 19 ہم اُن کی مانند ہو گئے؛ \q2 جِن پر تُونے کبھی حُکومت نہیں کی، \q2 نہ وہ تیرے نام سے کہلاتےہیں۔ \b \b \c 64 \q1 \v 1 اَے کاش کہ آپ آسمانوں کو پھاڑ کر اُتر آئے، \q2 کہ آپ کے سامنے پہاڑ کانپ اُٹھیں! \q1 \v 2 جِس طرح آگ سُوکھی ٹہنیوں کو جَلا دیتی ہے \q2 اَور پانی میں اُبال لاتی ہے، \q1 اُسی طرح آپ نیچے آکر اَپنا نام اَپنے دُشمنوں میں مشہُور کر \q2 اَور آپ کی حُضُوری میں قوموں پر کپکپی طاری ہو جائے! \q1 \v 3 کیونکہ جَب آپ نے اَیسے مُہیب کام کئے جِن کی ہمیں توقع نہ تھی، \q2 تَب آپ نیچے اُتر آئے اَور پہاڑ تیرے سامنے تھرتھرا اُٹھے۔ \q1 \v 4 قدیم زمانہ ہی سے نہ کسی نے سُنا، \q2 نہ کسی کان تک پہُنچا، \q1 اَور نہ کسی آنکھ نے آپ کے سِوا کسی اَور خُدا کو دیکھا، \q2 جو اَپنے اِنتظار کرنے والوں کی خاطِر کچھ کر دِکھائے۔ \q1 \v 5 آپ اُن لوگوں کی مدد کے لیٔے آگے بڑھتے ہیں جو خُوشی سے نیکی کرتے ہیں، \q2 اَور آپ کے طور طریقوں کو یاد رکھتے ہیں۔ \q1 لیکن جَب ہم اُن کے خِلاف گُناہ کرتے چلے گیٔے، \q2 تَب آپ غضبناک ہو گئے۔ \q2 پھر ہم نَجات کیسے پائیں گے؟ \q1 \v 6 ہم سَب اُس شخص کی مانند ہو گئے ہیں جو ناپاک ہے، \q2 اَور ہمارے سارے راستی کے کام گویا گندے چیتھڑوں کی طرح ہیں؛ \q1 ہم سَب پتّے کی طرح مُرجھا جاتے ہیں، \q2 اَور ہمارے گُناہ ہمیں ہَوا کی طرح اُڑا لے جاتے ہیں۔ \q1 \v 7 کویٔی آپ کا نام لینے والا نہیں \q2 نہ کویٔی آپ سے وابستہ رہنے کی کوشش کرتا ہے؛ \q1 کیونکہ آپ نے ہم سے اَپنا چہرہ چھُپا لیا ہے \q2 اَور اَپنے گُناہوں کے باعث ہمیں پگھلا ڈالا۔ اَور ہمیں ہمارے گُناہوں کے حوالے کر دیا ہے۔ \b \q1 \v 8 تو بھی اَے یَاہوِہ، آپ ہمارے باپ ہیں \q2 ہم مٹّی ہیں، آپ کُمہار؛ \q2 ہم سَب آپ کے ہاتھ کا کام ہیں۔ \q1 \v 9 اَے یَاہوِہ، حَد سے زِیادہ غُصّہ نہ کر؛ \q2 اَور اَبد تک ہمارے گُناہوں کو یاد نہ رکھ۔ \q1 آہ، ہماری طرف نگاہ کیجئے، ہم مِنّت کرتے ہیں، \q2 کیونکہ ہم سَب آپ ہی لوگ ہیں۔ \q1 \v 10 آپ کے مُقدّس شہر بنجر بَن گیٔے ہیں؛ \q2 یہاں تک کہ صِیّونؔ بھی بنجر پڑا ہے اَور یروشلیمؔ ویران ہے۔ \q1 \v 11 ہماری مُقدّس اَور عالیشان بیت المُقدّس، جہاں ہمارے آباؤاَجداد تیری سِتائش کرتے تھے، \q2 آگ سے جَلا دی گئی، \q2 اَور وہ تمام چیزیں جو ہمیں عزیز تھیں برباد ہو گئی ہیں۔ \q1 \v 12 اِس کے باوُجُود اَے یَاہوِہ، کیا آپ اَپنے آپ کو رو؟ \q2 کیا آپ خاموش رہوگے اَور ہمیں حَد سے زِیادہ سزا دوگے؟ \c 65 \s1 اِنصاف اَور نَجات \q1 \v 1 جنہوں نے میرے بارے میں پُوچھا بھی نہیں، میں اُن پر ظاہر ہو گیا؛ \q2 اَور جنہوں نے مُجھے ڈھونڈا بھی نہیں، اُنہُوں نے مُجھے پا لیا۔ \q1 اَورجو قوم میرے نام سے نہیں کہلاتی تھی، \q2 اُس سے مَیں نے کہا: مَیں حاضِر ہُوں، مَیں حاضِر ہُوں۔ \q1 \v 2 مَیں دِن بھر ایک ضِدّی قوم کے آگے \q2 ہاتھ بڑھائے رہا، \q1 جو اَپنے خیالات کی پیروی میں، \q2 نیک راہ پر نہیں چلتی \q1 \v 3 ایک اَیسی قوم \q2 جو میرے ہی سامنے \q1 باغوں میں قُربانیاں پیش کر \q2 اَور اینٹ کے مذبحوں پر لوبان جَلا کر مُجھے غُصّہ دِلاتی ہے۔ \q1 \v 4 جِس کے لوگ قبروں کے درمیان بیٹھ کر \q2 رات کاٹتے ہیں؛ \q1 اَور سُؤر کا گوشت کھاتے ہیں، \q2 اَور ناپاک گوشت کا سالن اَپنے برتنوں میں رکھتے ہیں؛ \q1 \v 5 اَور کہتے ہیں: دُورہو، میرے نزدیک نہ آ، \q2 کیونکہ مَیں تُجھ سے کہیں زِیادہ پاک ہُوں۔ \q1 اَیسے لوگ میرے نتھنوں میں دھوئیں کی مانند ہیں، \q2 اَور دِن بھر جلتی رہنے والی آگ کی طرح ہیں۔ \b \q1 \v 6 ”دیکھو یہ بات میرے سامنے لکھی ہُوئی ہے: \q2 مَیں خاموش نہ رہُوں گا بَلکہ پُورا پُورا بدلہ دوں گا؛ \q1 \v 7 میں تمہاری اَور تمہارے آباؤاَجداد کی بدکاری بدلہ، \q2 تمہاری ہی گود میں ڈالوں گا۔“ \q2 یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے۔ \q1 ”چونکہ اُنہُوں نے گادی پہاڑوں پر سوختنی نذریں پیش کیں \q2 اَور ٹیلوں پر میری تکفیر کی، \q1 اِس لیٔے میں اُن کے پچھلے اعمال کا پُورا مُعاوضہ \q2 تول کر اُن کی گود میں ڈالوں گا۔“ \p \v 8 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”جَب انگور کے گُچّھوں میں رس باقی رہتاہے \q2 لوگ کہتے ہیں، ’اُنہیں ضائع نہ کرو،‘ \q2 کیونکہ اُن میں اَب بھی برکت ہے، \q1 اِسی طرح سے میں اَپنے خادِموں سے پیش آؤں گا؛ \q2 مَیں اُن سَب کو تباہ نہیں کروں گا۔ \q1 \v 9 مَیں یعقوب میں سے ایک نَسل، \q2 اَور یہُوداہؔ میں سے اَپنے کوہستان کے لیٔے وارِث برپا کروں گا؛ \q1 میرے برگُزیدہ لوگ اُس کے وارِث ہوں گے، \q2 اَور میرے خادِم وہاں سکونت کریں گے۔“ \q1 \v 10 میرے طلب گار لوگوں کے لیٔے \q2 شارونؔ کا میدان گلّوں کی چراگاہ ہوگا، \q2 اَور وادیِ عکورؔ مویشیوں کی آرامگاہ بنے گی۔ \b \q1 \v 11 ”لیکن تُم جو یَاہوِہ کو ترک کرتے ہو \q2 اَور میرے مُقدّس پہاڑ کو فراموش کرتے ہو، \q1 جو قِسمت کے معبُود کے لیٔے دسترخوان بچھاتے ہو \q2 اَور تقدیر کے معبُود کے لیٔے مِلی جُلی مَے کے جام بھرتے ہو، \q1 \v 12 مَیں تُمہیں تلوار کے حوالہ کروں گا، \q2 اَور تُم سَب ذبح ہونے کے لیٔے جھُک جاؤگے؛ \q1 کیونکہ مَیں نے تُمہیں پُکارا اَور تُم نے جَواب نہ دیا، \q2 مَیں نے کلام کیا اَور تُم نے نہ سُنا۔ \q1 تُم نے وُہی کیا جو میری نظر میں بُرا تھا \q2 اَور اَیسے کام پسند کئے جو مُجھے گوارا نہ تھے۔“ \p \v 13 چنانچہ یَاہوِہ قادر یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”میرے خادِم کھایٔیں گے، \q2 لیکن تُم بھُوکے رہوگے؛ \q1 میرے خادِم پیئیں گے، \q2 لیکن تُم پیاسے رہوگے؛ \q1 میرے خادِم مسرُور ہوں گے، \q2 لیکن تُم شرمندہ ہوگے۔ \q1 \v 14 میرے خادِم اَپنے دِل کی شادمانی سے گائیں گے، \q2 لیکن تُم دلگیری کے سبب سے نالاں ہوگے \q2 اَور رُوح شکستگی کا ماتم کروگے۔ \q1 \v 15 تُم اَپنا نام میرے \q2 برگُزیدوں کی لعنت کے لیٔے چھوڑ جاؤگے، \q1 اَور یَاہوِہ قادر تُمہیں موت کے گھاٹ اُتار دے گا، \q2 لیکن اَپنے خادِموں کو ایک دُوسرے نام سے پُکارے گا۔ \q1 \v 16 تَب مُلک میں جو کویٔی برکت چاہے گا \q2 وہ خُدائے برحق کے نام سے برکت چاہے گا؛ \q1 اَورجو کویٔی مُلک میں قَسم کھائے گا \q2 وہ خدائے برحق کے نام سے قَسم کھائے گا۔ \q1 کیونکہ پہلی مُصیبتیں بھُلا دی جایٔیں گی \q2 اَور وہ میری آنکھوں سے اوجھل ہو جایٔیں گی۔ \s1 نئے آسمان اَور نئی زمین \q1 \v 17 ”دیکھو مَیں نئے آسمان اَور نئی زمین بناؤں گا، \q2 پہلی چیزوں کا ذِکر نہ کیا جائے گا، \q2 نہ ہی وہ خیال میں آئیں گی۔ \q1 \v 18 اِس لیٔے جو کچھ میں بنانے کو ہُوں \q2 اُس کی وجہ سے سدا شادمانی کرو اَور خُوشی مناؤ، \q1 کیونکہ مَیں یروشلیمؔ کو راحت \q2 اَور اُس کے لوگوں کو شادمان بناؤں گا۔ \q1 \v 19 میں یروشلیمؔ سے خُوش \q2 اَور اَپنے لوگوں سے مسرُور ہُوں گا؛ \q1 اَور اُس میں رونے اَور چِلّانے کی آواز \q2 پھر کبھی سُنایٔی نہ دے گی۔ \b \q1 \v 20 ”وہاں پھر کبھی اَیسا بچّہ نہ ہوگا \q2 جو صِرف چند روز ہی زندہ رہے، \q1 اَور نہ کویٔی بُوڑھا جو اَپنی عمر پُوری نہ کرے؛ \q2 جو سَو سال کی عمر میں چل بسے \q2 وہ جَوان سمجھا جائے گا؛ \q1 اَورجو سَو سال کی عمر کو نہ پہُنچے \q2 وہ ملعُون سمجھا جائے گا۔ \q1 \v 21 وہ مکانات تعمیر کرکے اُن میں رہیں گے؛ \q2 اَور تاکستان لگا کر اُن کا پھل کھایٔیں گے۔ \q1 \v 22 اَیسا نہ ہوگا کہ وہ گھر بنائیں اَور دُوسرے اُن میں بسنے لگیں، \q2 وہ تاکستان لگائیں اَور دُوسرے پھل کھایٔیں۔ \q1 کیونکہ میرے لوگوں کے ایّام زندگی، \q2 درختوں کے ایّام کی مانند ہوں گے؛ \q1 اَور میرے برگُزیدہ لوگ اَپنے ہاتھوں کے کاموں سے \q2 مُدّتوں فائدہ اُٹھائیں گے۔ \q1 \v 23 اُن کی محنت رائگاں نہ جائے گی \q2 نہ اُن کی اَولاد بدبختی کا شِکار ہونے کے لیٔے پیدا ہوگی؛ \q1 کیونکہ وہ اَپنی اَولاد سمیت، \q2 یَاہوِہ کی مُبارک قوم ٹھہریں گے۔ \q1 \v 24 اِس سے پہلے کہ وہ پُکاریں میں جَواب دوں گا، \q2 اَور وہ ابھی بول ہی رہے ہوں گے کہ میں سُن لُوں گا۔ \q1 \v 25 بھیڑیا اَور برّہ اِکٹھّے چریں گے، \q2 اَور شیر بَیل کی مانند بھُوسا کھائے گا، \q2 لیکن سانپ کی خُوراک خاک ہی ہوگی۔ \q1 وہ میرے مُقدّس پہاڑ پر کسی جگہ بھی \q2 نہ تو کسی کو ضرر پہُنچائیں گے نہ ہلاک کریں گے،“ \q2 یَاہوِہ فرماتے ہیں۔ \c 66 \s1 اِنصاف اَور اُمّید \p \v 1 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q1 ”آسمان میرا تخت ہے، \q2 اَور زمین میرے پاؤں کی چوکی۔ \q1 تُم میرے لیٔے جو گھر بناؤگے وہ کہاں ہے؟ \q2 میری آرامگاہ کہاں ہوگی؟ \q1 \v 2 کیا یہ ساری چیزیں میری بنائی ہویٔی نہیں، \q2 اَور اِس طرح سے وہ وُجُود میں نہیں آئیں؟“ \q2 یَاہوِہ فرماتے ہیں۔ \b \q1 ”یہ وہ لوگ ہیں جِن کو میں مہربانی کی نگاہ سے دیکھتا ہوں: \q2 میں مسکین اَور شکستہ دِل کی قدر کرتا ہُوں، \q2 اَور اُس کی بھی جو میرا کلام سُن کر کانپ جاتا ہے۔ \q1 \v 3 جو بَیل ذبح کرتا ہے \q2 وہ آدمی کو مار ڈالنے والے کی مانند ہے، \q1 اَورجو برّہ کو قُربان کرتا ہے، \q2 وہ گویا کُتّے کی گردن توڑتا ہے؛ \q1 اَورجو اناج کی نذر کی قُربانی کے طور پر پیش کرتا ہے \q2 وہ اُس شخص کی مانند ہے جو سُؤر کا لہُو گزرانتا ہے، \q1 اَورجو لوبان جَلاتا ہے، \q2 وہ بُت پرست کی مانند ہے۔ \q1 اُنہُوں نے اَپنی اَپنی راہیں اِختیار کرلی ہیں، \q2 اَور اُن کے دِل اُن کی اَپنی مکرُوہات سے خُوش ہوتے ہیں؛ \q1 \v 4 اِس لیٔے مَیں بھی اُن کے لیٔے سخت علاج تجویز کروں گا \q2 اَور اُن پر اَیسی آفت لاؤں گا جِس سے وہ بےحد ڈرتے ہیں۔ \q1 کیونکہ جَب مَیں نے پُکارا تو کسی نے جَواب نہ دیا، \q2 جَب مَیں بولا تو کسی نے نہ سُنا۔ \q1 اُنہُوں نے میری نگاہ میں بدی کی \q2 اَور اَیسے کام مُنتخب کرے جو مُجھے گوارا نہ تھے۔“ \b \q1 \v 5 یَاہوِہ کا کلام سُن کر تھرتھرانے والو، \q2 اُس کا کلام سُنو: \q1 ”تمہارے بھایٔی جو تُم سے بَیر رکھتے ہیں، \q2 اَور میرے نام کی وجہ سے تُمہیں الگ کر دیتے ہیں، \q1 یُوں کہتے ہیں: \q2 ’یَاہوِہ کو اَپنا جلال ظاہر کرنے دو، \q1 تاکہ ہم تمہاری خُوشی دیکھ پائیں!‘ \q2 لیکن وہ شرمندہ کئے جایٔیں گے۔ \q1 \v 6 سُنو، شہر کی طرف سے شور و غُل سُنایٔی دے رہاہے، \q2 اَور ہیکل سے آواز آ رہی ہے! \q1 یہ یَاہوِہ کی آواز ہے \q2 جو اَپنے دُشمنوں کو بدلہ دیتاہے۔ \b \q1 \v 7 ”زچگی کی اِبتدا سے قبل ہی، \q2 اُس نے بچّہ جانا؛ \q1 اِس سے پہلے کہ دردِزہ شروع ہو، \q2 اُن کے ہاں بیٹا پیدا ہُوا۔ \q1 \v 8 کیا کسی نے اَیسی بات کبھی سُنی ہے؟ \q2 کیا کسی نے کبھی اَیسی چیزیں دیکھی ہیں؟ \q1 کیا کویٔی مُلک ایک ہی دِن میں پیدا ہو سَکتا ہے \q2 یا کویٔی قوم پل بھر میں وُجُود میں آسکتی ہے؟ \q1 لیکن جوں ہی صِیّونؔ کو دردِزہ شروع ہُوا \q2 اُس کی اَولاد پیدا ہو گئی۔ \q1 \v 9 یَاہوِہ فرماتے ہیں: \q2 کیا میں وِلادت کی گھڑی لے آؤں \q2 اَور بچّے پیدا نہ ہونے دوں؟“ \q1 جَب زچگی کا وقت آ جائے \q2 ”تو کیا میں رحم بند کر دُوں گا؟“ \q2 تمہارے خُدا فرماتے ہیں۔ \q1 \v 10 ”اَے یروشلیمؔ سے مَحَبّت رکھنے والو تُم سَب لوگ، \q2 اُس کے ساتھ خُوشی مناؤ اَور اُس کے لیٔے شادمان ہو؛ \q1 اُس کے لیٔے ماتم کرنے والو، \q2 اُس کے ساتھ بےحد خُوش ہو۔ \q1 \v 11 اُس کی آسودگی بخش چھاتِیوں سے \q2 تُم دُودھ پیوگے اَور سیر ہوگے؛ اَور تُم خُوب دُودھ پیو \q1 اَور اُس کے اُن آسودگی بخش پستانوں سے سیر ہو \q2 جو سدا دُودھ سے بھرے رہتے ہیں۔“ \q1 \v 12 کیونکہ یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: \q2 ”میں سلامتی کو ندی کی مانند، \q1 اَور مُختلف قوموں کی دولت کو سیلاب کی مانند اُس کی طرف رواں کروں گا؛ \q2 اَور تُم دُودھ پیوگے اَور گود میں اُٹھائے جاؤگے \q2 اَور پیار سے اُس کے گھٹنوں پر اُچھالے جاؤگے۔ \q1 \v 13 جِس طرح مان اَپنے بچّہ کو تسلّی دیتی ہے، \q2 اُسی طرح مَیں تُمہیں تسلّی دوں گا؛ \q2 اَور تُم یروشلیمؔ میں تسلّی پاؤگے۔“ \b \q1 \v 14 جَب تُم یہ دیکھوگے تو تمہارا دِل خُوش ہوگا \q2 اَور تمہاری ہڈّیاں گھاس کی طرح سرسبز ہوکر بڑھیں گی؛ \q1 اَور یَاہوِہ کا ہاتھ اُس کے خادِموں پر ظاہر ہوگا، \q2 لیکن اُس کا قہر اُس کے دُشمنوں پر بھڑکے گا۔ \q1 \v 15 دیکھو، یَاہوِہ آگ کے ساتھ آ رہے ہیں، \q2 اَور اُن کے رتھ آندھی کی مانند ہیں؛ \q1 جِس سے وہ اَپنے قہر کو جوش کے ساتھ، \q2 اَور اَپنی تنبیہ کو آگ کے شُعلوں کے ساتھ ظاہر کرےگا۔ \q1 \v 16 کیونکہ یَاہوِہ تمام لوگوں کا اِنصاف \q2 آگ سے اَور اَپنی تلوار سے کرےگا، \q2 اَور یَاہوِہ کے ہاتھوں قتل ہونے والے بہت ہوں گے۔ \p \v 17 ”جو لوگ اَپنے آپ کو اِس لیٔے پاک و صَاف کرتے ہیں کہ باغوں میں جایٔیں اَور اُن لوگوں کی پیروی کرتے ہیں جو سُؤروں اَور چُوہوں کا گوشت اَور مکرُوہات کھاتے ہیں اُن سَب کا خاتِمہ ایک ساتھ ہوگا۔“ یَاہوِہ فرماتے ہیں۔ \p \v 18 ”اَور مَیں اُن کے اعمال اَور خیالات کی وجہ سے جلد آنے کو ہُوں اَور آکر تمام قوموں اَور الگ الگ زبانیں بولنے والوں کو جمع کروں گا اَور وہ آئیں گے اَور میرا جلال دیکھیں گے۔ \p \v 19 ”تَب میں اُن کے درمیان ایک نِشان نصب کروں گا اَور اُن کے بچے ہوؤں میں سے چند کو مُختلف قوموں کے پاس بھیجوں گا جنہوں نے نہ میری شہرت سُنی ہے نہ میرا جلال دیکھاہے یعنی ترشیشؔ اَور پُولؔ اَور لُودؔ کو (جو مشہُور تیر اَنداز ہیں) اَور تُوبل اَور یُونانؔ (یاوانؔ) اَور دُور کے جزیروں کے پاس بھی بھیج دوں گا۔ وہ مُختلف قوموں میں میرا جلال بَیان کریں گے۔ \v 20 جِس طرح بنی اِسرائیل اَپنی اناج کی نذر کی قُربانی کے عطیات پاک برتنوں میں رکھ کر یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں لے آتے ہیں وَیسے ہی وہ تمہارے سَب بھائیوں کو تمام قوموں میں سے گھوڑوں، رتھوں، پالکیوں، خچّروں اَور اُونٹوں پر بِٹھا کر یروشلیمؔ میں میرے مُقدّس پہاڑ پر یَاہوِہ کے لیٔے ہدیہ کے طور پر لے آئیں گے۔ \v 21 اَور مَیں اُن میں سے چند لوگوں کو کاہِنؔ اَور لیوی ہونے کے لیٔے بھی چُن لُوں گا۔ یَاہوِہ فرماتے ہیں۔ \b \p \v 22 ”جِس طرح نئے آسمان اَور نئی زمین جنہیں میں بناؤں گا،“ میرے حَضُورؔ میں قائِم رہیں گے، یہ یَاہوِہ کا فرمان ہے، ”اُسی طرح تمہارا نام اَور تمہاری نَسل بھی باقی رہے گی۔ \v 23 پھر اَیسا ہوگا کہ ایک نئے چاند سے دُوسرے نئے چاند کے دِن تک اَور ایک سَبت سے دُوسری سَبت تک تمام بنی نَوع اِنسان آکر میرے سامنے جھُکیں گے۔“ یہ یَاہوِہ کا کلام ہے۔ \v 24 ”پھر وہ نکل کر اُن لوگوں کی لاشوں پر نظر ڈالیں گے جنہوں نے مُجھ سے بغاوت کی تھی۔ اُن کا کیڑا نہ مَرے گا، نہ اُن کی آگ بُجھےگی اَور وہ تمام بنی آدمؔ کے لیٔے نہایت نفرت اَنگیز ہوں گے۔“