\id HOS - Biblica® Open Urdu Contemporary Version \ide UTF-8 \h ہوشِیعؔ \toc1 ہوشِیعؔ کی نبُوّت \toc2 ہوشِیعؔ \toc3 ہوش \mt1 ہوشِیعؔ \mt2 کی نبُوّت \c 1 \p \v 1 شاہانِ یہُوداہؔ عُزّیاہؔ، یُوتامؔ، آحازؔ اَور حِزقیاہؔ اَور شاہ اِسرائیل یرُبعامؔ بِن یہُوآشؔ کے عہد میں یَاہوِہ کا یہ کلام بیؔری کے بیٹے ہوشِیعؔ پر نازل ہُوا۔ \b \s1 ہوشِیعؔ کے بیوی اَور بچّے \p \v 2 جَب یَاہوِہ نے ہوشِیعؔ کی مَعرفت بات کرنا شروع کیا تَب یَاہوِہ نے اُس سے فرمایا، ”جا اَور ایک فاحِشہ کو اَپنی بیوی بنا لے اَور بدکاری کی اَولاد کو اَپنا لے کیونکہ مُلک نے یَاہوِہ کو چھوڑکر نہایت شرمناک بےوفائی کا مُجرم ہے۔“ \v 3 چنانچہ اُس نے دِبلائمؔ کی بیٹی گومرؔ سے شادی کرلی اَور وہ حاملہ ہُوئی اَور اُن کے ہاں بیٹا پیدا ہُوا۔ \p \v 4 تَب یَاہوِہ نے ہوشِیعؔ سے فرمایا، ”اُس کا نام یزرعیلؔ\f + \fr 1‏:4 \fr*\fq یزرعیلؔ \fq*\ft خُدا بیج بوتے ہیں\ft*\f* رکھ کیونکہ مَیں بہت جلد یِہُو کے خاندان سے یزرعیلؔ کے خُون کا بدلہ لُوں گا اَور مَیں اِسرائیل کی بادشاہی کا خاتِمہ کر دُوں گا۔“ \v 5 اُس دِن مَیں یزرعیلؔ کی وادی میں اِسرائیل کی کمان توڑ دُوں گا۔ \p \v 6 گومرؔ پھر سے حاملہ ہویٔی اَور اُن کے ہاں بیٹی پیدا ہُوئی۔ تَب یَاہوِہ نے ہوشِیعؔ سے فرمایاہے، ”اُس کا نام لورُحامہؔ\f + \fr 1‏:6 \fr*\fq لورُحامہؔ \fq*\ft یہ رحم سے نامحروم رہی\ft*\f* رکھ کیونکہ مَیں اِسرائیل کے گھرانے پر پھر کبھی رحم نہ کروں گا تاکہ کسی طرح اُن کے گُناہ مُعاف کروں۔ \v 7 لیکن مَیں یہُوداہؔ کے گھرانے پر رحم کروں گا اَور اُنہیں بچاؤں گا۔ لیکن کمان، تلوار یا جنگ یا گھوڑوں اَور سواروں سے نہیں بَلکہ یَاہوِہ اُن کے خُدا کے ذریعہ۔“ \p \v 8 لورُحامہؔ کا دُودھ چھُڑانے کے بعد گومرؔ کے ہاں دُوسرا بیٹا پیدا ہُوا۔ \v 9 تَب یَاہوِہ نے فرمایا، ”اُس کا نام لُو عمّی\f + \fr 1‏:9 \fr*\fq لُو عمّی \fq*\ft میری اُمّت نہیں ہو\ft*\f* رکھنا کیونکہ تُم میری اُمّت نہیں ہو، نہ میں تمہارا خُدا ہُوں۔ \p \v 10 ”پھر بنی اِسرائیل سمُندر کے کنارے کی ریت کی مانند ہوں گے جسے ناپا یا گِنا نہیں جا سَکتا اَور جہاں اُن سے یہ کہا گیا تھا، ’تُم میری اُمّت نہیں ہو،‘ وہاں، اُنہیں زندہ خُدا کے فرزند کہا جائے گا۔ \v 11 بنی یہُوداہؔ اَور بنی اِسرائیل پھر سے مُتّحد ہوکر اَپنے لیٔے ایک رہنما مُقرّر کر لیں گے اَور اُس مُلک سے نکل آئیں گے کیونکہ یزرعیلؔ کا دِن عظیم ہوگا۔ \c 2 \p \v 1 ”اَپنے بھائیوں کے لیٔے، ’میرے لوگو اَور اَپنی بہنوں کے لیٔے میری پیاریو کہا کرو۔‘ \s1 اِسرائیل کو سزا دے کر بحال کیاجانا \q1 \v 2 ”اَپنی ماں کی تادیب کرو، اُس کو تنبیہ دو، \q2 کیونکہ وہ میری بیوی نہیں ہے، \q2 اَور نہ مَیں اُس کا خَاوند ہُوں۔ \q1 وہ اَپنے چہرہ پر سے بدکاری کا عکس \q2 اَور اَپنی چھاتِیوں کے بیچ سے بےوفائی دُور کرے۔ \q1 \v 3 ورنہ میں اُسے بے پردہ کر دُوں گا \q2 اَور اُسے اَیسی برہنہ کر دُوں گا جَیسی وہ اَپنی پیدائش کے دِن تھی؛ \q1 مَیں اُسے بیابان کے مانند کر دُوں گا، \q2 اَور اُسے خشک زمین بنا کر، \q2 پیاس سے مار ڈالُوں گا۔ \q1 \v 4 مَیں اُس کے بچّوں سے مَحَبّت نہ رکھوں گا، \q2 کیونکہ وہ زنا کی اَولاد ہیں۔ \q1 \v 5 اُن کی ماں نے بےوفائی کی \q2 اَور ذِلّت کے ساتھ حاملہ ہُوئی۔ \q1 اُس نے کہا، ’مَیں اَپنے عاشقوں کے پیچھے چلی جاؤں گی، \q2 جو مُجھے اَپنی روٹی اَور اَپنا پانی، \q2 اَور اَپنے اُونی اَور کتانی کپڑے اَور اَپنا روغن اَور اَپنی مَے دیتے ہیں۔ \q1 \v 6 اِس لیٔے میں کانٹے دار جھاڑیوں سے اُس کی راہ روک دُوں گا؛ \q2 اَور اَیسی دیوار کھڑی کروں گا کہ وہ اَپنی راہ نہ پا سکے۔‘ \q1 \v 7 اَور اَپنے عاشقوں کا تعاقب کرےگی لیکن اُن سے جا نہ ملے گی؛ \q2 وہ اُنہیں ڈھونڈے گی لیکن نہ پایٔے گی۔ تَب وہ کہےگی، \q1 مَیں اَپنے خَاوند کے پاس واپس چلی جاؤں گی جَیسے پہلے \q2 اُس کے پاس تھی، \q2 کیونکہ تَب مَیں آج سے بہتر حالت میں تھی۔ \q1 \v 8 وہ نہیں جانتی کہ مَیں نے ہی \q2 اُس کے لیٔے اناج، نئی مَے اَور روغن مہیا کیا، \q1 اَور اُس پر چاندی اَور سونا نذر کیا، \q2 جسے اُنہُوں نے بَعل کے لیٔے اِستعمال کیا۔ \b \q1 \v 9 ”اِس لیٔے مَیں اَپنا اناج فصل کے وقت، \q2 اَور اَپنی نئی مَے جَب وہ تیّار ہو، اُس سے چھین لُوں گا۔ \q1 مَیں اَپنا اُون اَور کتان بھی واپس لُوں گا، \q2 جو اُس کی برہنگی پر پردہ ڈالنے کے لیٔے تھے۔ \q1 \v 10 چنانچہ اَب مَیں اُس کی برہنگی \q2 اُس کے عاشقوں کے سامنے بے پردہ کر دُوں گا؛ \q2 اَور کویٔی اُسے میرے ہاتھ سے چھین نہ لے گا۔ \q1 \v 11 مَیں اُس کے تمام جَشن؛ \q2 اُس کی سالانہ عیدیں، اُس کے نئے چاند، \q2 اُس کی سَبتیں، الغرض اُس کی تمام مُقرّرہ عیدوں کو موقُوف کر دُوں گا۔ \q1 \v 12 مَیں اُس کے انگور اَور اَنجیر کے درختوں کو تباہ کر دُوں گا، \q2 جسے وہ اَپنے عاشقوں کی طرف سے مِلی ہُوئی اُجرت بتاتی ہے؛ \q1 مَیں اُنہیں جنگل بنا دُوں گا، \q2 اَور جنگلی جانور اُنہیں کھا جایٔیں گے۔ \q1 \v 13 جتنے دِنوں تک اُس نے بَعل معبُودوں کے لیٔے بخُور جَلایا؛ \q2 اِتنے دِنوں کے لیٔے مَیں اُسے سزا دُوں گا؛ \q1 وہ انگُوٹھیوں اَور زیوروں سے آراستہ ہوکر، \q2 اَپنے عاشقوں کے پیچھے گئی، \q2 لیکن مُجھے بھُول گئی،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں۔ \b \q1 \v 14 اِس لیٔے اَب مَیں اُسے پھُسلا کر؛ \q2 بیابان میں لے جاؤں گا \q2 اَور اُس سے نرم دِلی سے باتیں کروں گا۔ \q1 \v 15 وہاں مَیں اُسے اُس کے تاکستان لَوٹا دُوں گا، \q2 اَور وادیِ عکورؔ\f + \fr 2‏:15 \fr*\fq وادیِ عکورؔ \fq*\ft مُصیبت کی وادی\ft*\f* کو درِ اُمّید بنا دُوں گا۔ \q1 وہاں وہ اَپنے ایّام جَوانی کی مانند نغمہ سِرا ہوگی، \q2 اُس دِن کی طرح جَب وہ مِصر سے نکل آئی تھی۔ \b \q1 \v 16 ”اُس دِن،“ یَاہوِہ فرماتے ہیں، \q2 ”تُو مُجھے اَپنا خَاوند کہہ کر پُکارے گی؛ \q2 اَور پھر کبھی مُجھے اَپنا آقا\f + \fr 2‏:16 \fr*\fq آقا \fq*\ft عِبرانی میں میرا بَعل\ft*\f* نہ کہےگی۔ \q1 \v 17 مَیں اُس کے لبوں پر سے بَعل معبُودوں کے نام ہٹا دُوں گا؛ \q2 اَور پھر کبھی اُن کے نام نہ لیٔے جایٔیں گے۔ \q1 \v 18 اُس وقت مَیں اُن کے لیٔے \q2 زمین کے جانوروں اَور ہَوا کے پرندوں \q2 اَور زمین پر رینگنے والے جانداروں کے ساتھ عہد باندھوں گا۔ \q1 مَیں مُلک میں سے \q2 کمان، تلوار اَور جنگ کو الگ کر دُوں گا، \q2 تاکہ سَب لوگ سکون اَور اِطمینان سے آرام کر سکیں۔ \q1 \v 19 اَور مَیں ہمیشہ کے لیٔے تُجھے اَپنا بنا لُوں گا؛ \q2 اَور تُجھ سے راستبازی اَور اِنصاف \q2 اَور مَحَبّت اَور شفقت کے ساتھ رشتہ جوڑوں گا۔ \q1 \v 20 مَیں تُجھے وفاداری سے اَپنے ساتھ نامزد کروں گا، \q2 اَور تُو یَاہوِہ کو قبُول کر لے گی۔ \b \q1 \v 21 ”اَور اُس دِن مَیں سُنوں گا،“ \q2 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، \q1 مَیں آسمانوں کی سُن کر اُسے جَواب دوں گا، \q2 اَور وہ زمین کو جَواب دیں گے؛ \q1 \v 22 اَور زمین اناج \q2 نئی مَے اَور روغن کی سُنے گی، \q2 اَور وہ یزرعیلؔ کو جَواب دیں گے۔ \q1 \v 23 مَیں خُود اُسے اَپنے لیٔے مُلک میں لگاؤں گا؛ \q2 جسے مَیں نے لورُحامہؔ (جو رحم سے نامحروم رہی) اُس پر رحم کروں گا۔ \q1 اَور جنہیں لُو عمّی (میری اُمّت نہیں) کہا گیا اُنہیں تُم میرے \q2 اُمّت ہو کہُوں گا؛ \q2 اَور وہ کہیں گے، آپ میرے خُدا ہیں۔ \c 3 \s1 ہوشِیعؔ کا اَپنی بیوی سے مِلاپ \p \v 1 یَاہوِہ نے مُجھ سے فرمایا، ”جا اَور اَپنی بیوی سے پھر مَحَبّت جتا حالانکہ وہ کسی اَور کی محبُوبہ ہے اَور زانیہ ہے۔ اُس سے مَحَبّت کر جِس طرح یَاہوِہ اِسرائیلیوں سے مَحَبّت کرتے ہیں حالانکہ وہ دُوسرے معبُودوں کی طرف مُڑتے ہیں اَور مُقدّس کشمش کی ٹکیوں کو پسند کرتے ہیں۔“ \p \v 2 چنانچہ اُسے مَیں چاندی کے پندرہ ثاقل\f + \fr 3‏:2 \fr*\fq پندرہ ثاقل \fq*\ft تقریباً ایک سَو ستّر گرام\ft*\f* اَور ایک حُومر اَور ایک لیتھیک\f + \fr 3‏:2 \fr*\fq ایک لیتھیک \fq*\ft تقریباً ایک سَو پچیانوے کِلوگرام\ft*\f* جَو کے عِوض خرید لایا۔ \v 3 پھر مَیں نے اُس سے کہا، ”تُجھے میرے ساتھ بہت دِنوں تک رہنا ہے بدکاری نہ کر، نہ کسی غَیر مَرد سے ناجائز تعلّقات رکھ اَور مَیں تمہارے ساتھ وَیسا ہی سلُوک کروں گا۔“ \p \v 4 کیونکہ بنی اِسرائیل بہت دِنوں تک بغیر بادشاہ یا حاکم، بغیر قُربانی یا مُقدّس پتّھروں اَور افُود یا خانگی معبُودوں کے بغیر رہیں گے۔ \v 5 اُس کے بعد بنی اِسرائیل لَوٹ آئیں گے اَور یَاہوِہ اَپنے خُدا اَور اَپنے بادشاہ داویؔد کو تلاش کریں گے اَور آخِری دِنوں میں وہ کانپتے ہُوئے یَاہوِہ کے پاس آئیں گے اَور اُن کی رحمت کے طالب ہوں گے۔ \c 4 \s1 اِسرائیل کے خِلاف اِلزام \q1 \v 1 اَے بنی اِسرائیل، یَاہوِہ کا کلام سُنو، \q2 کیونکہ یَاہوِہ کو تمہارے خِلاف جو اِس مُلک میں رہتے ہو \q2 اِلزام لگانا ہے: \q1 ”اِس مُلک میں نہ تو وفاداری ہے نہ مَحَبّت، \q2 اَور نہ ہی خُدا شناسی ہے۔ \q1 \v 2 یہاں صِرف لعنت، دروغ گوئی اَور گوشت و خُون، \q2 اَور چوری اَور زناکاری ہے؛ \q1 وہ تمام حُدوُد توڑتے ہیں، \q2 اَور خُون پر خُون ہوتاہے۔ \q1 \v 3 اِس لیٔے مُلک کی زمین سُوکھ جاتی ہے، \q2 اَور اُس کے باشِندے ناتواں ہو رہے ہیں؛ \q1 اَور زمین کے جانور اَور ہَوا کے پرندے \q2 اَور سمُندر کی مچھلیاں مَر رہی ہیں۔ \b \q1 \v 4 ”لیکن کویٔی شخص اِلزام نہ لگائے، \q2 نہ کویٔی شخص دُوسرے پر تہمت لگائے، \q1 کیونکہ تمہارے لوگ اُن کی مانند ہیں \q2 جو کاہِنؔ کے خِلاف اِلزام لگاتے ہیں۔ \q1 \v 5 تُم دِن اَور رات کو ٹھوکر کھاتے ہو، \q2 اَور تمہارے ساتھ نبی بھی ٹھوکر کھاتے ہیں \q1 اِس لیٔے میں تیری ماں کو تباہ کروں گا۔ \q2 \v 6 میرے لوگ علمی مَعرفت کے نہ ہونے سے تباہ ہو گئے۔ \b \q1 ”چونکہ تُم نے علمی مَعرفت کو ٹھکرایا، \q2 اِس لیٔے مَیں بھی تُمہیں اَپنی کہانت سے ٹھکراتا ہُوں؛ \q1 چونکہ تُم نے اَپنے خُدا کے آئین کو بھلا دیا ہے، \q2 اِس لیٔے مَیں بھی تمہاری اَولاد کو بھُول جاؤں گا۔ \q1 \v 7 جوں جوں کاہِنوں کی تعداد بڑھتی گئی، \q2 وہ میرے خِلاف اَور بھی گُناہ کرتے گیٔے؛ \q2 اُنہُوں نے اَپنے جلالی خُدا کو محض رُسوا شَے کے مُعاوضہ میں بدل دیا۔ \q1 \v 8 وہ میرے لوگوں کے گُناہوں پر پلتے ہیں \q2 اَور اُن کی شرارت سے لُطف اَندوز ہوتے ہیں۔ \q1 \v 9 پس جَیسا لوگوں کا حال وَیسا ہی کاہِنوں کا حال ہوگا، \q2 مَیں اُن دونوں کو اُن کی روِشوں کی سزا دُوں گا \q2 اَور اُنہیں اُن کے اعمال کا بدلہ دُوں گا۔ \b \q1 \v 10 ”وہ کھا تو لیں گے لیکن آسُودہ نہ ہوں گے؛ \q2 وہ جِسم فروشی میں لگے رہیں گے \q1 لیکن بڑھیں گے نہیں، \q2 کیونکہ اُنہُوں نے یَاہوِہ کو ترک کر دیا \v 11 تاکہ اَپنے آپ کو جِسم فروشی، \q1 اَور پرانی اَور نئی مَے کے حوالہ کر سکیں، \q2 جِس سے میرے لوگوں کی دانش جاتی رہے۔ \q1 \v 12 وہ لکڑی کے بُت سے مشورہ لیتے ہیں \q2 اَور عصائے الٰہی سے جَواب پاتے ہیں۔ \q1 جِسم فروشی کی رُوح اُنہیں گُمراہ کرتی ہے؛ \q2 اَور وہ اَپنے خُدا بےوفائی کرتے ہیں۔ \q1 \v 13 وہ پہاڑوں کی چوٹیوں پر قُربانیاں گزرانتے ہیں \q2 اَور ٹیلوں پر اَور بلُوط، بید \q1 اَور بطم کے در درختوں کے خُوشگوار سائے میں \q2 بخُور جَلاتے ہیں۔ \q1 اِس لیٔے تمہاری بیٹیاں جِسم فروشی پر \q2 اَور تمہاری بہوئیں زنا پر اُتر آتی ہیں۔ \b \q1 \v 14 ”جَب تمہاری بیٹیاں فحاشی پر اُتر آتی ہیں \q2 تَب مَیں اُنہیں سزا نہ دُوں گا، \q1 نہ تمہاری بہوؤں کو \q2 جَب وہ زنا کر بیٹھتی ہیں، \q1 کیونکہ مَرد خُود کسبیوں کے ہمنوا ہوتے ہیں \q2 اَور دیوداسیوں کے ساتھ قُربانیاں گزرانتے ہیں۔ \q2 ناسمجھ لوگ تباہ ہو جایٔیں گے۔ \b \q1 \v 15 ”اَے بنی اِسرائیل، خواہ تُم زناکاری کرو، \q2 لیکن بنی یہُوداہؔ کو گُنہگار نہ ہونے دو۔ \b \q1 ”تُم گِلگالؔ کو نہ جاؤ؛ \q2 نہ ہی بیت آوِنؔ تک جاؤ۔ \q2 اَور نہ یَاہوِہ کی، ’حیات کی قَسم کھاؤ!‘ \q1 \v 16 بنی اِسرائیل ایک ضِدّی بچھیا کی مانند، ضِدّی ہیں۔ \q2 پھر یَاہوِہ اُنہیں برّوں کی مانند \q2 چراگاہ میں کیوں کر چَرائے؟ \q1 \v 17 اِفرائیمؔ بُتوں سے مِل گیا؛ \q2 اُسے اکیلا چھوڑ دو! \q1 \v 18 حالانکہ اُن کے جام صبوحی ہٹائے گیٔے، \q2 حالانکہ وہ مےخواری سے آسُودہ ہو چُکے ہیں۔ \q1 پھر بھی وہ اَپنی جِسم فروشی جاری رکھتے ہیں؛ \q2 اُن کے حُکمرانوں کو شرمناک روِشیں زِیادہ عزیز ہیں۔ \q1 \v 19 گِردباد اُنہیں تیزی سے اُڑا لے جائے گا \q2 اَور اُن کی قُربانیاں اُنہیں رُسوا کریں گی۔ \c 5 \s1 اِسرائیل کے خِلاف فیصلہ \q1 \v 1 ”اَے کاہِنوں یہ سُنو! \q2 اَے بنی اِسرائیل دھیان دو! \q1 اَے شاہی خاندان! سُنو، \q2 تمہارے خِلاف یُوں فیصلہ کیا گیا ہے: \q1 تُم مِصفاہؔ میں پھندا، \q2 اَور تبورؔ پر پھیلا ہُوا جال بَن گیٔے ہو۔ \q1 \v 2 باغی خُونریزی میں غرق ہو گئے۔ \q2 لیکن مَیں اُن سَب کی تادیب کروں گا۔ \q1 \v 3 مَیں اِفرائیمؔ کے تمام بھید جانتا ہُوں؛ \q2 اَور اِسرائیل بھی مُجھ سے پوشیدہ نہیں ہے۔ \q1 اَے اِفرائیمؔ، تُو اَب جِسم فروشی کی طرف مائل ہو گیا؛ \q2 اَور اِسرائیل بھی بگڑ چُکاہے۔ \b \q1 \v 4 ”اُن کے اعمال اُنہیں اَپنے خُدا کی طرف \q2 رُجُوع ہونے کی اِجازت نہیں دیتے۔ \q1 اُن کے دِل میں جِسم فروشی کی رُوح سمائی ہُوئی ہے؛ \q2 وہ یَاہوِہ کو نہیں جانتے۔ \q1 \v 5 اِسرائیل کی ضِد اُن کے خِلاف گواہی دیتی ہے؛ \q2 اَور بنی اِسرائیل، یہاں تک کہ اِفرائیمؔ بھی، اَپنے گُناہوں \q1 میں ٹھوکر کھائیں گے؛ \q2 اَور اُن کے ساتھ یہُوداہؔ بھی ٹھوکر کھائے گا۔ \q1 \v 6 جَب وہ اَپنے گلّوں اَور ریوڑوں کے ساتھ \q2 یَاہوِہ کی تلاش میں نکلتے ہیں، \q1 تو وہ اُنہیں نہیں پائیں گے؛ \q2 کیونکہ وہ اُن سے دُورہو چُکے ہیں۔ \q1 \v 7 اُنہُوں نے یَاہوِہ سے بےوفائی کی ہے؛ \q2 کیونکہ وہ ناجائز اَولاد پیدا کرتے ہیں۔ \q1 اَب اُن کے نئے چاند کے تہوار \q2 اُنہیں اَور اُن کے کھیتوں کو کھا جایٔیں گے۔ \b \q1 \v 8 ”گِبعہؔ میں نرسنگا، \q2 اَور رامہؔ میں قَرنا پھُونکو۔ \q1 بیت آوِنؔ میں جنگ کی للکار دو؛ \q2 اَے بِنیامین، آگے بڑھ۔ \q1 \v 9 حِساب کے دِن \q2 اِفرائیمؔ ویران ہو جائے گا۔ \q1 جو یقیناً ہونے والا ہے \q2 اُسے مَیں نے اِسرائیل کے قبائل کو جتا دیا ہے۔ \q1 \v 10 بنی یہُوداہؔ کے اُمرا اُن لوگوں کی مانند ہیں \q2 جو سرحدوں کے نِشان ہٹاتے ہیں۔ \q1 مَیں پانی کے سیلاب کی طرح اَپنا قہر \q2 اُن پر اُنڈیل دُوں گا۔ \q1 \v 11 اِفرائیمؔ مظلوم ہُوا، \q2 اَور سزا سے روندا گیا، \q2 کیونکہ وہ بُتوں کی تقلید پر قانع ہے۔ \q1 \v 12 مَیں اِفرائیمؔ کے لیٔے کیڑے کے مانند، \q2 اَور بنی یہُوداہؔ کے لیٔے گھن کی مانند ہُوں۔ \b \q1 \v 13 ”جَب اِفرائیمؔ نے اَپنی بیماری، \q2 اَور بنی یہُوداہؔ نے اَپنے زخم دیکھے، \q1 تَب اِفرائیمؔ نے اشُور کا رُخ کیا، \q2 اَور عظیم بادشاہ سے مدد کی درخواست کی۔ \q1 لیکن وہ تُجھے شفا نہیں دے سَکتا، \q2 نہ تیرے زخم ٹھیک کر سَکتا ہے۔ \q1 \v 14 مَیں اِفرائیمؔ کے لیٔے شیرببر کی مانند \q2 اَور بنی یہُوداہؔ کے لیٔے بڑے شیر کی مانند ہُوں گا۔ \q1 مَیں اُنہیں پھاڑ کر اُن کے ٹکڑے ٹکڑے کر دُوں گا اَور چلا جاؤں گا؛ \q2 مَیں اُنہیں لے جاؤں گا اَور کویٔی اُنہیں چھُڑانے والا نہ ہوگا۔ \q1 \v 15 پھر جَب تک وہ اَپنے گُناہوں کا اقرار نہیں کرتے \q2 مَیں اَپنے غار کو واپس چلا جاؤں گا۔ \q1 وہ میرا چہرہ ڈھونڈیں گے؛ \q2 اَور اَپنی مُصیبت میں بڑی سرگرمی سے مُجھے ڈھونڈیں گے۔“ \c 6 \s1 اِسرائیل تائب نہ ہُوا \q1 \v 1 چلو، ہم یَاہوِہ کی طرف لَوٹ چلیں۔ \q1 اُنہُوں نے ہمیں پھاڑ کر ٹکڑے ٹکڑے کر دیا \q2 لیکن وہ ہمیں شفا بخشیں گے؛ \q1 اُنہُوں نے ہمیں زخمی کیا ہے \q2 لیکن وُہی ہماری چوٹیوں پر پٹّی باندھیں گے۔ \q1 \v 2 دو دِنوں کے بعد وہ ہمیں جَلائیں گے؛ \q2 اَور تیسرے دِن وہ ہمیں بحال کریں گے، \q2 تاکہ ہم اُن کی حُضُوری میں جئیں۔ \q1 \v 3 آؤ ہم یَاہوِہ کو قبُول کریں؛ \q2 آؤ ہم اُنہیں قبُول کرنے کی کوشش کریں۔ \q1 جِس طرح آفتاب کا طُلوع ہونا یقینی اَمر ہے، \q2 اِسی طرح وہ ظاہر ہوں گے؛ \q1 وہ موسمِ سرما کے مینہ کی مانند ہمارے پاس آئیں گے، \q2 گویا موسمِ بہار کی برسات کی مانند جو زمین کو سیراب کرتی ہے۔ \b \q1 \v 4 اَے اِفرائیمؔ، مَیں تیرے ساتھ کیا کروں؟ \q2 اَے بنی یہُوداہؔ، مَیں تیرے ساتھ کیا کروں؟ \q1 کیونکہ تمہاری مَحَبّت صُبح کے کُہر، \q2 اَور علی الصبح کی اوس کی مانند ہے جو غائب ہو جاتی ہے۔ \q1 \v 5 اِس لیٔے مَیں نے تُمہیں اَپنے نبیوں کے ذریعہ کاٹ کر ٹکڑے \q2 ٹکڑے کر ڈالا، \q1 اَور اَپنے مُنہ کے کلام سے مار ڈالا؛ \q2 میرے فیصلے بجلی کی مانند تُم پر چمکے۔ \q1 \v 6 کیونکہ مَیں قُربانی سے زِیادہ رحم دِلی کو پسند کرتا ہُوں، \q2 اَور سوختنی نذروں سے بڑھ کر خُدا شناسی چاہتا ہُوں۔ \q1 \v 7 اُنہُوں نے آدمؔ کی مانند عہد توڑ دیا۔ \q2 اُنہُوں نے وہاں مُجھ سے بےوفائی کی۔ \q1 \v 8 گِلعادؔ بدکاروں کی بستی ہے، \q2 جہاں کے نقش قدم خُون آلُودہ ہیں۔ \q1 \v 9 جِس طرح رَہزنوں کے غول کسی شخص کے گھات میں بیٹھے رہتے ہیں، \q2 اُسی طرح کاہِنوں کے گِروہ بھی کرتے ہیں؛ \q1 وہ شِکیمؔ کی راہ میں قتل کرتے ہیں \q2 اَور بدکاری کے جرائم کرتے ہیں۔ \q1 \v 10 مَیں نے اِسرائیل کے گھرانے میں \q2 ایک ہولناک شَے دیکھی ہے۔ \q1 وہاں اِفرائیمؔ جِسم فروشی کرتا ہے \q2 اَور اِسرائیل ناپاک ہوتاہے۔ \b \q1 \v 11 تیرے لیٔے بھی اَے بنی یہُوداہؔ، \q2 فصل کا وقت مُقرّر کیا جا چُکاہے۔ \b \q1 جَب بھی مَیں اَپنے لوگوں کے قدیم ایّام کو بحال کروں گا، \c 7 \q2 \v 1 اَور جَب کبھی مَیں اِسرائیل کو شفا بخشوں گا، \q1 تَب اِفرائیمؔ کے گُناہ ظاہر ہو جایٔیں گے \q2 اَور سامریہؔ کے جرائم آشکارا ہوں گے۔ \q1 وہ دغاباز ہیں، \q2 چور گھر میں گھُس آتے ہیں، \q2 اَور ڈاکُو سڑکوں پر لُوٹ لیتے ہیں۔ \q1 \v 2 لیکن اُنہیں احساس نہیں ہوتا \q2 کہ مُجھے اُن کے تمام بُرے اعمال یاد ہیں۔ \q1 اُن کے گُناہوں نے اُنہیں گھیرلیا ہے؛ \q2 وہ ہمیشہ میرے سامنے رہتے ہیں۔ \b \q1 \v 3 وہ اَپنی شرارت سے بادشاہ کا دِل بہلاتے ہیں؛ \q2 اَور اَپنی دروغ گوئی سے اُمرا کو خُوش رکھتے ہیں۔ \q1 \v 4 وہ سَب زناکار ہیں، \q2 جو تنور کی مانند جلتے رہتے ہیں \q1 جِس کی آگ پکانے والے کو \q2 آٹا گُوندھنے سے لے کر اُس کے اُبھر آنے تک \q2 تیز کرنے کی ضروُرت نہیں ہوتی۔ \q1 \v 5 ہمارے بادشاہ کے جَشن کے دِن \q2 اُمرا مَے سے مخمور ہو گئے، \q2 اَور اُس نے مسخروں سے ہاتھ مِلائے۔ \q1 \v 6 اُن کے دِل تنور کی مانند ہیں؛ \q2 اَور وہ سازش کے ساتھ اُن سے ملتے ہیں۔ \q1 اُن کا جذبہ تمام رات اَندر ہی اَندر دہکتا رہتاہے؛ \q2 اَور صُبح کو آگ کے شُعلوں کی مانند بھڑک اُٹھتا ہے۔ \q1 \v 7 وہ سَب کے سَب تنور کی مانند گرم رہتے ہیں؛ \q2 اَور اَپنے حُکمرانوں کو کھا جاتے ہیں۔ \q1 اُن کے تمام بادشاہ مارے جاتے ہیں، \q2 لیکن اُن میں سے کویٔی مُجھے نہیں پُکارتا۔ \b \q1 \v 8 اِفرائیمؔ مُختلف قوموں سے مِل جُل گیا ہے؛ \q2 اِفرائیمؔ ایک چپاتی ہے جو پلٹی نہ گئی ہو۔ \q1 \v 9 پردیسیوں نے اُس کی قُوّت کو توڑ ڈالا، \q2 لیکن اُسے اُس کا احساس نہیں ہے۔ \q1 اُس کے بال سفید ہو گئے ہیں، \q2 لیکن اُس کا بھی اُسے علم نہیں ہے۔ \q1 \v 10 اِسرائیل کی ضِد اُس کے خِلاف گواہی دے رہی ہے، \q2 لیکن اُن سَب کے باوُجُود بھی \q1 وہ یَاہوِہ اَپنے خُدا کی طرف نہیں لَوٹتا \q2 اَور نہ ہی اُن کا طالب ہوتاہے۔ \b \q1 \v 11 اِفرائیمؔ ایک فاختہ کی مانند ہے، \q2 جو نادان ہے اَور جسے بآسانی بہکایا جا سَکتا ہے۔ \q1 کبھی تو وہ مِصر کو پُکارتے ہیں، \q2 اَور کبھی اشُور کی جانِب رُخ کرتے ہیں۔ \q1 \v 12 جَب وہ جایٔیں گے تَب مَیں اَپنا جال اُن پر پھیلاؤں گا؛ \q2 اَور اُنہیں ہَوا کے پرندوں کی طرح نیچے کھینچ لاؤں گا۔ \q1 اَور جَب مَیں اُنہیں یکجا ہوتے سُنوں گا، \q2 تَب مَیں اُنہیں پکڑوں گا۔ \q1 \v 13 اُن پر افسوس، \q2 کیونکہ وہ مُجھ سے بھٹک گیٔے ہیں! \q1 وہ برباد ہو جایٔیں، \q2 کیونکہ اُنہُوں نے میرے خِلاف بغاوت کی ہے! \q1 مَیں اُن کا فدیہ دینا چاہتا ہُوں \q2 لیکن وہ میرے خِلاف دروغ گوئی کرتے ہیں۔ \q1 \v 14 وہ اَپنے دِل سے مُجھ سے فریاد نہیں کرتے \q2 لیکن اَپنے بِستروں پر پڑے ہُوئے آہ و زاری کرتے ہیں۔ \q1 وہ اناج اَور نئی مَے کی خاطِر اِکٹھّے ہو جاتے ہیں \q2 لیکن مُجھ سے مُنہ موڑ لیتے ہیں۔ \q1 \v 15 مَیں نے اُنہیں تربّیت دی اَور تقویّت بخشی، \q2 لیکن وہ میرے خِلاف بُرے منصُوبے باندھتے ہیں۔ \q1 \v 16 وہ خُداتعالیٰ کی طرف نہیں لَوٹتے؛ \q2 وہ ناقص کمان کی مانند ہیں۔ \q1 اُن کے اُمرا اَپنے گُستاخ کلام کے سبب سے \q2 تلوار سے مارے جایٔیں گے۔ \q1 اِسی لیٔے مُلک مِصر میں \q2 اُن کا مذاق اُڑایا جائے گا۔ \c 8 \s1 اِسرائیل گِردباد کی فصل کاٹے گا \q1 \v 1 نرسنگا اَپنے ہونٹوں سے لگا لو! چونکہ لوگوں نے میرا \q2 عہد توڑا اَور میری آئین کے خِلاف بغاوت کی \q2 اِس لیٔے ایک عُقاب یَاہوِہ کے گھر کے اُوپر ٹوٹ پڑا ہے۔ \q1 \v 2 اِسرائیل مُجھے پُکار کر کہتاہے، \q2 اَے ہمارے خُدا، ہم آپ کو قبُول کرتے ہیں! \q1 \v 3 لیکن اِسرائیل نے بھلائی کو ٹھکرا دیا؛ \q2 اِس لیٔے ایک دُشمن اُس کا تعاقب کرےگا۔ \q1 \v 4 وہ میری رضامندی کے بغیر بادشاہوں کو مُقرّر کرتے ہیں؛ \q2 اَور میری تصدیق کے بغیر اُمرا کا انِتخاب کرتے ہیں۔ \q1 اَپنی چاندی اَور سونے سے \q2 خُود اَپنی تباہی کے لیٔے \q2 وہ اَپنے لیٔے بُت بناتے ہیں۔ \q1 \v 5 اَے سامریہؔ! اَپنے بچھڑے نُما بُت کو پھینک دے، \q2 میرا قہر اُن کے خِلاف بھڑک اُٹھتا ہے۔ \q2 وہ کب تک پاکیزگی سے عاجز رہیں گے؟ \q1 \v 6 وہ اِسرائیل میں بنائے گیٔے ہیں! \q2 یہ بچھڑا جسے ایک کاریگر نے بنایا؛ \q1 خُدا نہیں ہے۔ \q2 سامریہؔ کے اُس بچھڑے کے \q2 ٹکڑے ٹکڑے کئے جایٔیں گے۔ \b \q1 \v 7 وہ ہَوا بوتے ہیں \q2 اَور گِردباد کی فصل کاٹتے ہیں۔ \q1 نہ ڈنٹھل میں بالیں لگتی ہیں؛ \q2 نہ اُس میں سے اناج پیدا ہوگا۔ \q1 اَور اگر اُس میں سے اناج پیدا بھی ہو جائے، \q2 تو پردیسی اُسے چٹ کر جایٔیں گے۔ \q1 \v 8 اِسرائیل نگلا جا چُکاہے؛ \q2 اَب وہ قوموں کے درمیان \q2 ایک ناکارہ شَے کی مانند ہے۔ \q1 \v 9 ایک گورخر کی مانند اکیلے بھٹکتے ہُوئے \q2 وہ اشُور کو چلے گیٔے۔ \q2 اِفرائیمؔ اَپنے یاروں کے ہاتھ بِک چُکاہے۔ \q1 \v 10 خواہ اُنہُوں نے اَپنے آپ کو مُختلف قوموں کے درمیان بیچ دیا، \q2 لیکن مَیں اَب اُنہیں جمع کروں گا۔ \q1 وہ ایک زبردست بادشاہ کے ظُلم کا شِکار ہوکر \q2 ناتواں ہوتے جایٔیں گے۔ \b \q1 \v 11 حالانکہ اِفرائیمؔ نے گُناہ کی قُربانیوں کے لیٔے قُربان گاہیں تعمیر کیں، \q2 لیکن یہ اَب گُنہگاری کی قُربان گاہیں بَن گئی ہیں۔ \q1 \v 12 حالانکہ مَیں نے اُن کے لیٔے اَپنی آئین کی کیٔی چیزیں لِکھ دیں، \q2 لیکن اُنہُوں نے اُنہیں پرایا سمجھا۔ \q1 \v 13 وہ میرے حق میں قُربانیاں گزرانتے ہیں \q2 اَور وہ اُن کا گوشت کھاتے ہیں، \q1 لیکن یَاہوِہ اُن سے خُوش نہیں ہوتے۔ \q2 اَب وہ اُن کی شرارت یاد کریں گے \q1 اَور اُن کے گُناہوں کی سزا دیں گے: \q2 اَور وہ مِصر لَوٹ جایٔیں گے۔ \q2 \v 14 اِسرائیل اَپنے خالق کو فراموش کر چُکاہے \q1 اَور اُس نے محل تعمیر کئے؛ \q2 بنی یہُوداہؔ نے کیٔی شہروں کو مُستحکم کر لیا۔ \q1 لیکن مَیں اُن کے شہروں پر آگ نازل کروں گا \q2 جو اُن کے قلعوں کو بھسم کر دے گی۔ \c 9 \s1 اِسرائیل کی سزا \q1 \v 1 اَے اِسرائیل مسرُور نہ ہو؛ دُوسری قوموں کی طرح شادمان نہ ہو۔ \q2 کیونکہ تُونے اَپنے خُدا سے بےوفائی کی ہے؛ \q2 تُو ہر کھلیان پر فاحِشہ کی اُجرت کو پسند کرتا ہے۔ \q1 \v 2 کھلیان اَور مَے نچُوڑنے کے انگوری حوض لوگوں کا پیٹ نہیں بھریں گے؛ \q2 اَور نئی مَے اُنہیں دھوکا دے گی۔ \q1 \v 3 وہ یَاہوِہ کے مُلک میں نہ رہیں گے؛ \q2 اِفرائیمؔ مِصر کو لَوٹے گا \q2 اَور اشُور میں ناپاک غِذا کھائے گا۔ \q1 \v 4 وہ یَاہوِہ کے لیٔے مَے کا تپاون نہ دیں گے، \q2 نہ ہی اُن کی قُربانیاں اُن کو مقبُول ہُوں گی۔ \q1 اَیسی قُربانیاں اُن کے لیٔے ماتم کرنے والوں کی روٹی کی مانند ہُوں گی؛ \q2 جتنے لوگ اُسے کھایٔیں گے وہ سَب ناپاک ہوں گے۔ \q1 یہ غِذا صِرف اُن ہی کے لیٔے ہوگی؛ \q2 یہ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں نہ آئے گی۔ \b \q1 \v 5 اَپنی مُقرّرہ عیدوں کے موقعوں پر، \q2 اَور یَاہوِہ کے تہوار کے دِنوں میں تُم کیا کروگے؟ \q1 \v 6 خواہ وہ تباہی سے بچ بھی جایٔیں، \q2 تو بھی مِصر اُنہیں جمع کرےگا، \q1 اَور میمفِسؔ اُنہیں دفن کرےگا۔ \q2 اُن کی چاندی کے خزانے جھاڑیاں چھین لیں گی، \q2 اَور کانٹے اُن کے خیموں پر پھیل جایٔیں گے۔ \q1 \v 7 سزا کے دِن آ رہے ہیں، \q2 اَور حِساب کے دِن نزدیک ہیں۔ \q1 اِسرائیل اُسے جان لے۔ \q2 تیرے گُناہوں کی کثرت \q1 اَور تیری عداوت کی شِدّت کے باعث، \q2 نبی احمق سمجھا جاتا ہے، \q2 اَور اِلہام یافتہ اِنسان مجنوں قرار دیا جاتا ہے۔ \q1 \v 8 نبی میرے خُدا سمیت، \q2 اِفرائیمؔ کا نگہبان ہے، \q1 پھر بھی اَپنی تمام راہوں میں صیّادی پھندے، \q2 اَور خُدا کے گھر میں عداوت اُس کے منتظر ہوتے ہیں۔ \q1 \v 9 گِبعہؔ کے دِنوں کی طرح، \q2 وہ بداخلاقی میں غرق ہو چُکے ہیں۔ \q1 خُدا اُن کی شرارت کو یاد کرےگا \q2 اَور اُنہیں اُن کے گُناہوں کی سزا دے گا۔ \b \q1 \v 10 جَب مَیں نے اِسرائیل کو پایا، \q2 تو وہ گویا بیابان کے انگوروں کی مانند تھے؛ \q1 اَور جَب مَیں نے تمہارے آباؤاَجداد کو دیکھا، \q2 تو یُوں لگاکہ مَیں اَنجیر کے درخت پر پہلا پھل دیکھ رہا ہُوں۔ \q1 لیکن جَب وہ بَعل پعورؔ کے پاس آئے، \q2 تَب اَپنے آپ کو اُس شرمناک بُت کے لیٔے مخصُوص کیا \q2 اَور جِس چیز کو عزیز رکھتے تھے اُسی کی مانند حقیر بَن گیٔے۔ \q1 \v 11 اِفرائیمؔ کی شان و شوکت پرندہ کی مانند اُڑ جائے گی۔ \q2 اُن میں نہ پیدائش ہوگی، نہ حاملہ کا وُجُود ہوگا، بَلکہ قرارِ حَمل \q2 بھی موقُوف ہو جائے گا۔ \q1 \v 12 اگر وہ بچّوں کی پرورش کر بڑا بھی کر لیں، \q2 تو بھی مَیں ہر ایک بشر کو چھین لُوں گا۔ \q1 جَب مَیں اُن سے دُورہو جاؤں گا \q2 تَب اُن کی حالت اَور افسوس ناک ہوگی! \q1 \v 13 مَیں نے اِفرائیمؔ کو صُورؔ کی طرح، \q2 خُوشنما جگہ میں لگا ہُوا دیکھا۔ \q1 لیکن اِفرائیمؔ اَپنے بچّوں کو \q2 قاتل کے سامنے لے آئے گا۔ \b \q1 \v 14 اَے یَاہوِہ اُنہیں دیجئے۔ \q2 لیکن آپ اُنہیں کیا دیں گے؟ \q1 آپ اُنہیں اَیسے رحم دیں جِن میں حَمل ساقط ہو جاتے ہُوں \q2 اَور اَیسی چھاتِیاں جو خشک ہُوں۔ \b \q1 \v 15 گِلگالؔ میں اُن کی تمام شرارت کی وجہ سے، \q2 مَیں نے اُن سے وہاں نفرت کی۔ \q1 اُن کے گُناہ آلُودہ اعمال کی وجہ سے، \q2 مَیں اُنہیں اَپنے گھر سے نکال دُوں گا۔ \q1 مَیں اَب اَور اُن سے مَحَبّت نہ رکھوں گا؛ \q2 اُن کے تمام اُمرا باغی ہیں۔ \q1 \v 16 اِفرائیمؔ مُرجھاگیا ہے، \q2 اُن کی جڑ سُوکھ گئی ہے، \q1 اَور اُن پر پھل نہیں آتا۔ \q2 اگر وہ بچّے جنیں بھی، \q2 تو مَیں اُن کے دُلاروں کو قتل کر دُوں گا۔ \b \q1 \v 17 میرے خُدا اُنہیں ردّ کر دیں گے \q2 کیونکہ اُنہُوں نے اُن کا حُکم نہ مانا؛ \q2 وہ مُختلف قوموں کے درمیان بھٹکتے پھریں گے۔ \b \c 10 \q1 \v 1 اِسرائیل ایک لہلہاتی ہُوئی انگور کی بیل تھا؛ \q2 جِس میں کثرت سے پھل لگے جوں جوں \q1 اُس کا پھل بڑھتا گیا، \q2 اُس نے زِیادہ مذبحے تعمیر کئے؛ \q1 جوں جوں اُس کی زمین سدھرتی گئی، \q2 اُسی قدر وہ مُقدّس سُتون آراستہ کرتا گیا۔ \q1 \v 2 اُن کا دِل دغاباز ہے، \q2 اَور اَب وہ اَپنے گُناہ کا بار اُٹھائیں۔ \q1 یَاہوِہ اُن کے مذبحوں کو تباہ کر دیں گے \q2 اَور اُن کے مُقدّس سُتون بھی گرا دیں گے۔ \b \q1 \v 3 تَب وہ کہیں، ”گے ہمارا کویٔی بادشاہ نہیں \q2 کیونکہ ہم نے یَاہوِہ کی تعظیم نہ کی۔ \q1 لیکن ہمارا کویٔی بادشاہ ہوتا بھی، \q2 تو وہ ہمارے لیٔے کیا کرتا؟“ \q1 \v 4 وہ باتیں بہت بناتے ہیں، \q2 جھُوٹی قَسمیں کھا کھا کر \q2 عہدوپیمان کرتے ہیں؛ \q1 اِس لیٔے اُن کے جُتے ہُوئے کھیت میں اُگی ہُوئی زہریلی بُوٹیوں کی مانند \q2 اُن میں مُقدّمے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ \q1 \v 5 سامریہؔ کے باشِندے۔ \q2 بیت آوِنؔ\f + \fr 10‏:5 \fr*\fq بیت آوِنؔ \fq*\ft دُوسرا نام بیت ایل کے بگڑ جانے پر اِسے بدی کا گھر سے پُکارا\ft*\f* کے بچھڑے کے بُت کے لیٔے خوفزدہ ہوں گے۔ \q1 اُن کے لوگ اُن کے لیٔے ماتم کریں گے، \q2 اَور اُن کے بُت پرست کاہِنؔ بھی، \q1 جو اُن کی شان و شوکت سے شادمان تھے، \q2 کیونکہ اَب وہ اُن کے درمیان سے ہٹا کر جَلاوطن کیا گیا۔ \q1 \v 6 اُسے اشُور لے جایا جائے گا \q2 اَور عظیم بادشاہ کی نذر کیا جائے گا۔ \q1 اِفرائیمؔ ندامت اُٹھائے گا؛ \q2 اَور اِسرائیل اَپنے غَیر قوموں کی مشورت سے شرمندہ ہوگا۔ \q1 \v 7 سامریہؔ اَور اُس کا بادشاہ \q2 پانی کی سطح پر بہنے والی ٹہنی کی مانند بہہ جایٔیں گے۔ \q1 \v 8 اَور شرارت سے پُر اُونچے مقامات \q2 جو اِسرائیل کے گُناہ ہیں تباہ کئے جایٔیں گے۔ \q1 اُن کے مذبحوں پر \q2 کانٹے اَور خاردار جھاڑیاں چھا جایٔیں گی۔ \q1 تَب وہ پہاڑوں سے کہیں گے، ”ہمیں چھُپا لو!“ \q2 اَور ٹیلوں سے کہیں گے، کہ ہم پر گِر پڑو! \b \q1 \v 9 اَے اِسرائیل تُو گِبعہؔ کے ایّام سے گُناہ کرتا آیا ہے، \q2 اَور تُو ابھی تک وہیں ہے۔ \q1 کیا گِبعہؔ میں \q2 جنگ بدکاروں تک نہیں جا پہُنچی؟ \q1 \v 10 جَب مَیں چاہُوں اُنہیں سزا دُوں گا؛ \q2 مُختلف قوموں کو اُن کے خِلاف جمع کیا جائے گا \q2 تاکہ اُن کے دوہرے گُناہ کے سبب سے اُنہیں جکڑ لیں۔ \q1 \v 11 اِفرائیمؔ تربّیت یافتہ بچھیا ہے \q2 جو اناج گاہنا پسند کرتی ہے؛ \q1 چنانچہ مَیں اُس کی خُوبصورت گردن پر \q2 جُوا رکھ دُوں گا۔ \q1 اَور اِفرائیمؔ کو ہانکوں گا، \q2 یہُوداہؔ کو ہل چلانا ہوگا، \q2 اَور یعقوب ڈھیلے توڑے گا۔ \q1 \v 12 اَپنے لیٔے راستبازی بوؤ، \q2 اَور شفقت کے پھل حاصل کرو، \q2 اَپنی اُفتادہ زمین جو تو؛ \q1 کیونکہ اَب یَاہوِہ کے طالب ہونے کا موقع ہے، \q2 تاکہ وہ آئیں \q2 اَور تُم پر راستی برسائیں۔ \q1 \v 13 لیکن تُم نے شرارت بوئی، \q2 اَور بدی کی فصل کاٹی، \q1 تُم نے فریب کا پھل کھایا ہے۔ \q2 چونکہ تُم نے خُود اَپنی قُوّت پر \q2 اَور اَپنے لاتعداد سپاہیوں پر اِعتماد کیا۔ \q1 \v 14 اِس لیٔے تیرے لوگوں کے خِلاف لڑائی کی للکار اُٹھے گی، \q2 تاکہ تیرے سَب قلعے اَیسے مِسمار کئے جایٔیں گے۔ \q1 جَیسے شلمنؔ نے لڑائی کے وقت بیت اربیلؔ کو مِسمار کیا تھا، \q2 اَور ماؤں کو اُن کے بچّوں سمیت زمین پر پٹکا گیا تھا۔ \q1 \v 15 چونکہ تیری خباثت اِس قدر زِیادہ ہے، \q2 اِس لیٔے اَے بیت ایل تیرے ساتھ بھی اَیسا ہی سلُوک کیا جائے گا۔ \q1 جَب وہ دِن آئے گا، \q2 تَب اِسرائیل کا بادشاہ فنا ہو جائے گا۔ \c 11 \s1 اِسرائیل سے خُدا کی مَحَبّت \q1 \v 1 جَب اِسرائیل بچّہ ہی تھا کہ مَیں نے \q2 اُس سے مَحَبّت کی، اَور اَپنے بیٹے کو مِصر سے بُلایا۔ \q1 \v 2 لیکن جِتنا زِیادہ میں اِسرائیل کو بُلاتا گیا، \q2 وہ مُجھ سے اَور دُور جاتے رہے۔ \q1 اُنہُوں نے بَعل معبُودوں کے لیٔے قُربانیاں پیش کیں \q2 اَور بُتوں کے سامنے بخُور جَلایا۔ \q1 \v 3 مَیں نے اِفرائیمؔ کو چلنا سِکھایا، \q2 اَور اُنہیں گود میں اُٹھایا؛ \q1 لیکن اُنہُوں نے یہ نہ جانا \q2 کہ مَیں نے ہی اُنہیں شفا بخشی۔ \q1 \v 4 مَیں اُنہیں اِنسانی شفقت کی رسّیوں، \q2 اَور مَحَبّت کے رشتہ میں جکڑ کر لے گیا؛ \q1 مَیں نے اُن کی گردن پر سے جُوا ہٹایا \q2 اَور جھُک کر اُنہیں کھانا کھِلایا۔ \b \q1 \v 5 اَب جَب کہ وہ تَوبہ کرنے سے اِنکار کرتے ہیں \q2 تو کیا وہ مِصر نہ لَوٹیں گے \q2 اَور کیا شاہِ اشُور اُن پر حُکومت نہ کرےگا؟ \q1 \v 6 اُن کے شہروں میں تلواریں چلیں گی، \q2 اُن کے پھاٹکوں کے اڑبنگوں کو تباہ کر دیا جائے گا \q2 اَور اُن کے منصُوبوں کو خاک میں مِلا دیا جائے گا۔ \q1 \v 7 میرے لوگ مُجھ سے برگشتہ ہونے پر آمادہ ہیں۔ \q2 خواہ وہ خُداتعالیٰ کو پُکاریں، \q2 تو بھی وہ اُن کو ہرگز اِعزاز نہ بخشیں گے۔ \b \q1 \v 8 اَے اِفرائیمؔ! مَیں تُجھ سے کیسے دست بردار ہو جاؤں؟ \q2 اَور اَے اِسرائیل مَیں تُجھے کیسے ترک کروں؟ \q1 مَیں تیرے ساتھ اَدمہؔ کی مانند کیسے سلُوک کروں؟ \q2 اَور تُجھے ضبوئیمؔ کی مانند کیسے بناؤں؟ \q1 میرے دِل میں تغیُّر آ چُکاہے؛ \q2 اَور میری تمام شفقت اُمنڈ آئی ہے۔ \q1 \v 9 مَیں اَپنے قہر شدید کو بھڑکنے نہ دُوں گا، \q2 نہ مَیں پلٹ کر اِفرائیمؔ کو تباہ کروں گا۔ \q1 کیونکہ مَیں خُدا ہُوں، اِنسان نہیں۔ \q2 تمہارے درمیان سکونت کرنے والا قُدُّوس ہُوں۔ \q2 مَیں قہر لے کر نہ آؤں گا۔ \q1 \v 10 وہ یَاہوِہ کی پیروی کریں گے؛ \q2 وہ شیرببر کی طرح گرجیں گے۔ \q1 اَور جَب وہ گرجیں گے، \q2 تَب اُن کے بچّے تھرتھراتے ہُوئے مغرب سے آئیں گے۔ \q1 \v 11 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں۔ وہ مِصر کے پرندوں \q2 اَور اشُور کے کبُوتروں کی مانند، \q1 کانپتے ہُوئے آئیں گے۔ \q2 اَور مَیں اُنہیں اُن کے گھروں میں بساؤں گا، \s1 اِسرائیل کا گُناہ \q1 \v 12 اِفرائیمؔ نے دغا سے، \q2 اَور اِسرائیل کے گھرانے نے مکّاری سے مُجھے گھیر رکھا ہے۔ \q1 اَور یہُوداہؔ خُدا کے خِلاف بے قابو ہے، \q2 یہاں تک کہ وفادار قُدُّوس کے خِلاف بے قابُو بنا رہتاہے۔ \c 12 \q1 \v 1 اِفرائیمؔ ہَوا کھا کر پیٹ بھرتاہے؛ \q2 وہ دِن بھر بادِ مشرق کا پیچھا کرتا رہتاہے \q1 اَور لگاتار دروغ گوئی اَور تشدّد کو فروغ دیتاہے۔ \q2 وہ اشُور کے ساتھ عہد کرتا ہے \q2 اَور مِصر کو زَیتُون کا تیل بھیجتا ہے۔ \q1 \v 2 یَاہوِہ کو یہُودیؔہ کے خِلاف بھی شکایت ہے؛ \q2 وہ یعقوب کو اُس کی روِشوں کے مُطابق سزا دیں گے \q2 اَور اُن کے اعمال کے مُطابق صِلہ دیں گے۔ \q1 \v 3 اُس نے رحم میں اَپنے بھایٔی کی اِیڑی پکڑی؛ \q2 اَور بڑا ہوکر خُدا کے ساتھ کُشتی لڑی۔ \q1 \v 4 وہ فرشتہ سے بھی لڑا اَور اُس پر غالب آیا؛ \q2 وہ رُویا اَور اُن سے مِنّت کی۔ \q1 اُس نے خُدا کو بیت ایل میں پایا \q2 اَور وہاں اُن سے بات چیت کی۔ \q1 \v 5 یعنی قادرمُطلق یَاہوِہ خُدا سے، \q2 جِن کا ممتاز نام یَاہوِہ ہے! \q1 \v 6 لیکن تُو اَپنے خُدا کی طرف لَوٹ جا؛ \q2 مَحَبّت اَور اِنصاف کو قائِم رکھ، \q2 اَور ہمیشہ اَپنے خُدا کا منتظر رہ۔ \b \q1 \v 7 سوداگر جھُوٹا ترازو اِستعمال کرتا ہے؛ \q2 وہ دھوکا دہی سے مَحَبّت کرتا ہے۔ \q1 \v 8 اِفرائیمؔ شیخی مارتا ہے کہ، \q2 مَیں بہت بڑا رئیس ہُوں مَیں دولتمند بَن گیا ہُوں۔ \q1 میری اِس قدر دولت کے باعث \q2 وہ مُجھ میں کویٔی بُرائی یا گُناہ نہ پائیں گے۔ \b \q1 \v 9 مَیں یَاہوِہ تمہارا خُدا ہُوں، \q2 جو تُمہیں مِصر میں سے نکال لایا؛ \q1 مَیں تُمہیں پھر خیموں میں اَیسا بساؤں گا، \q2 جَیسے تمہاری مُقرّرہ عیدوں کے ایّام میں ہُوا کرتا تھا۔ \q1 \v 10 مَیں نے نبیوں سے کلام کیا، \q2 اُنہیں بہت سِی رُویتیں دِکھائیں \q2 اَور اُن کی مَعرفت تمثیلیں بتائیں۔ \b \q1 \v 11 کیا گِلعادؔ بدکار ہے؟ \q2 اُس کے لوگ ناکارہ ہیں! \q1 کیا گِلگالؔ میں بَیل ذبح کئے جاتے ہیں؟ \q2 اُن کے مذبحے جُتے ہُوئے کھیت میں \q2 پڑے ہُوئے پتّھروں کے ڈھیر کی مانند ہوں گے۔ \q1 \v 12 یعقوب ارام کے مُلک کو فرار ہو گیا؛ \q2 اَور اِسرائیل نے بیوی کی خاطِر خدمت کی، \q1 اَور اُس کی قیمت چُکانے کے لیٔے گلّہ بانی کی۔ \q2 \v 13 یَاہوِہ ایک نبی کے ذریعہ اِسرائیل کو مِصر سے نکال لائے، \q2 ایک نبی ہی کے ذریعہ اُنہُوں نے اُن کی خبرگیری کی۔ \q1 \v 14 لیکن اِفرائیمؔ نے یَاہوِہ کو شدید غُصّہ دِلایا؛ \q2 اِس لیٔے اُس کا خُداوؔند اُس کی خُونریزی کا گُناہ اِسی کی گردن پر رکھیں گے \q2 اَور اُسے اَپنی توہین کا صِلہ دیں گے۔ \c 13 \s1 اِسرائیل کے خِلاف قہر یَاہوِہ \q1 \v 1 جَب اِفرائیمؔ بولتا تھا تو لوگ کانپ اُٹھتے تھے؛ \q2 اُسے اِسرائیل میں اِعزاز بخشا گیا۔ \q2 لیکن وہ بَعل کی عبادت کرنے سے گُنہگار ٹھہرا اَور مَر گیا۔ \q1 \v 2 اَب وہ اَور بھی گُناہ کرتے ہیں؛ \q2 اَور اَپنی چاندی سے اَپنے لیٔے بُت بناتے ہیں، \q1 جو نہایت ماہر بُت تراش کی تراشی ہُوئی مورتیں ہیں، \q2 اَور سَب کی سَب دستکاروں کی دستکاری ہیں۔ \q1 اُن لوگوں کے متعلّق کہا جاتا ہے کہ، \q2 وہ اِنسان کی قُربانی گزرانتے ہیں! \q2 اَور بچھڑوں کے بُتوں کو چُومتے ہیں۔ \q1 \v 3 لہٰذا وہ صُبح کے کُہر، \q2 اَور علی الصبح کی غائب ہونے والی اوس، \q1 اَور کھلیان سے اُڑنے والی بھُوسی، \q2 یا کھڑکی میں سے نکلتے ہُوئے دھوئیں کی مانند ہوں گے۔ \b \q1 \v 4 لیکن مَیں یَاہوِہ تمہارا خُدا ہُوں، \q2 جو تُمہیں مُلکِ مِصر سے نکال لایا۔ \q1 تُم میرے سِوا کسی کو اَور خُدا کرکے نہ ماننا، \q2 اَور میرے سِوا کویٔی اَور مُنجّی نہیں۔ \q1 \v 5 مَیں نے بیابان میں، \q2 یعنی چلچلاتی ہُوئی دھوپ کے مُلک میں تمہاری خبرگیری کی۔ \q1 \v 6 جَب مَیں اُنہیں کھانا کھِلاتا تو وہ سیر ہو جاتے؛ \q2 اَور جَب وہ سیر ہو گئے تو مغروُر ہو گئے؛ \q2 تَب وہ مُجھے فراموش کر بیٹھے۔ \q1 \v 7 اِس لیٔے مَیں اُن پر شیرببر کی طرح جھپٹ پڑوں گا، \q2 اَور چیتے کی مانند راہ میں گھات لگائے بیٹھا رہُوں گا۔ \q1 \v 8 میں اُس ریچھنی کی مانند جِس کے بچّے چھین لیٔے گیٔے ہُوں، \q2 اُن پر حملہ کروں گا اَور اُنہیں پھاڑ کر رکھ دُوں گا۔ \q1 ایک شیرببر کی مانند میں اُنہیں نگل جاؤں گا، \q2 ایک جنگلی جانور اُنہیں پھاڑ ڈالے گا۔ \b \q1 \v 9 اَے اِسرائیل تُو تباہ ہو چُکاہے، \q2 کیونکہ تُو میرا یعنی اَپنے مددگار کا مُخالف ہے۔ \q1 \v 10 تیرا وہ بادشاہ کہاں ہے جو تُجھے بچائے؟ \q2 تیرے تمام شہروں کے وہ اُمرا کہاں ہیں، \q1 جِن کے متعلّق تُونے کہاتھا، \q2 مُجھے بادشاہ اَور اُمرا عنایت کر؟ \q1 \v 11 اِس لیٔے اَپنے قہر میں مَیں نے تُجھے بادشاہ دیا، \q2 اَور اَپنے غضب میں اُسے مٹا دیا۔ \q1 \v 12 اِفرائیمؔ کی خطا جمع کی گئی، \q2 اَور اُس کے گُناہ درج کئے گیٔے۔ \q1 \v 13 وہ دردِزہ کی مانند تکلیف میں مُبتلا ہے، \q2 لیکن وہ ایک بے عقل بچّہ ہے؛ \q1 کیونکہ جَب وقت قریب آتا ہے، \q2 تَب وہ رحم کے مُنہ تک نہیں آتا۔ \b \q1 \v 14 ”مَیں اُنہیں قبر کے قابُو سے چھُڑا دُوں گا؛ \q2 اَور اُنہیں موت سے رِہائی بخشوں گا۔ \q1 اَے موت تیری وَبا کہاں ہے؟ \q2 اَے قبر تیری ہلاکت کہاں ہے؟ \b \q1 ”مَیں ہرگز رحم نہ کروں گا، \q2 \v 15 چاہے وہ اَپنے بھائیوں کے درمیان بڑھتا رہے۔ \q2 یَاہوِہ کی طرف سے بادِ مشرق آئے گی، \q1 جو بیابان کی جانِب سے چلے گی؛ \q2 اُس کا سوتا سُوکھ جائے گا \q1 اَور اُس کا چشمہ خشک ہو جائے گا۔ \q2 اُس کے گودام میں سے \q2 تمام خزانے لُوٹ لیٔے جایٔیں گے۔ \q1 \v 16 سامریہؔ کے باشِندے اَپنی خطاؤں کا بوجھ اُٹھائیں گے، \q2 کیونکہ اُنہُوں نے اَپنے خُدا کے خِلاف بغاوت کی ہے۔ \q1 وہ تلوار سے مارے جایٔیں گے؛ \q2 اَور اُن کے چُھوٹے بچّے زمین پر پٹکے جایٔیں گے، \q2 اَور اُن کی حاملہ عورتیں چیر ڈالی جایٔیں گی۔“ \c 14 \s1 رحمت کی خاطِر تَوبہ \q1 \v 1 اَے اِسرائیل، یَاہوِہ اَپنے خُدا کی طرف لَوٹ آ۔ \q2 تیرے گُناہ تیرے زوال کا باعث بَن چُکے ہیں! \q1 \v 2 کلام اَپنے ساتھ لے کر \q2 یَاہوِہ کی طرف لَوٹ آ۔ \q1 اُن سے کہہ: \q2 ”ہمارے تمام گُناہ بخش دیں \q1 اَور فضل سے ہمیں قبُول فرمائیں، \q2 تاکہ ہم اَپنے لبوں سے شُکر گزاری کی قُربانی اَدا کریں۔ \q1 \v 3 اشُور ہمیں بچا نہیں سَکتا؛ \q2 نہ ہم جنگی گھوڑوں پر سوار ہوں گے۔ \q1 ہم پھر کبھی اَپنے ہاتھوں سے تراشی ہُوئی چیزوں کو \q2 ’ہمارے معبُود‘ نہ کہیں گے، \q2 کیونکہ یتیموں کو آپ ہی میں شفقت ملتی ہے۔“ \b \q1 \v 4 ”مَیں اُن کی برگشتگی کو ٹھیک کر دُوں گا \q2 اَور اُن سے بےحد مَحَبّت رکھوں گا، \q2 کیونکہ میرا قہر اُن پر سے ٹل گیا ہے۔ \q1 \v 5 مَیں اِسرائیل کے لیٔے اوس کی مانند ہُوں گا؛ \q2 اَور وہ شُوشنؔ کی مانند پھُولے گا۔ \q1 اَور لبانونؔ کے دیودار کی مانند \q2 اَپنی جڑیں پھیلائے گا؛ \q1 \v 6 اُس کی ملائم کونپلیں بڑھیں گی۔ \q2 اُس کی شوکت زَیتُون کے درخت کی مانند ہوگی، \q2 اَور اُس کی خُوشبو لبانونؔ کے دیودار کے مانند ہوگی۔ \q1 \v 7 لوگ پھر سے اُس کے سایہ میں بسیں گے۔ \q2 اَور وہ اناج کی مانند بڑھےگا۔ \q1 وہ انگور کی بیل کی مانند شگفتہ ہوگا، \q2 اَور اُس کی شہرت لبانونؔ کی مَے کی مانند ہوگی۔ \q1 \v 8 اَے اِفرائیمؔ مُجھے بُتوں سے اَور کیا سروکار ہے؟ \q2 مَیں اُسے جَواب دُوں گا اَور اُس کی خبرگیری کروں گا۔ \q1 مَیں صنوبر کے سرسبز درخت کی مانند ہُوں؛ \q2 تُو مُجھ ہی سے برومند ہُوا۔“ \b \q1 \v 9 دانشمند کون ہے؟ وُہی اُن چیزوں کو سمجھ پایٔےگا۔ \q2 دُور اَندیش کون ہے؟ وُہی اُنہیں جان لے گا۔ \q1 کیونکہ یَاہوِہ کی راہیں راست ہیں؛ \q2 اَور راستباز اُن پر چلتے ہیں، \q2 لیکن باغی اُن میں ٹھوکر کھاتے ہیں۔