\id HAB - Biblica® Open Urdu Contemporary Version \ide UTF-8 \h حبقُّوقؔ \toc1 حبقُّوقؔ کی نبُوّت \toc2 حبقُّوقؔ \toc3 حبق \mt1 حبقُّوقؔ \mt2 کی نبُوّت \c 1 \p \v 1 بارِ نبُوّت جو حبقُّوقؔ نبی کو مِلا۔ \b \s1 حبقُّوقؔ کی شکایت \q1 \v 2 اَے یَاہوِہ، میں کب تک مدد کے لیٔے پُکاروں گا، \q2 پر آپ سُنتے ہی نہیں؟ \q1 یا مَیں آپ کے حُضُور، ”ظُلم ظُلم چِلّاؤں!“ \q2 پھر بھی آپ نہیں بچاتے؟ \q1 \v 3 آپ کیا مُجھے نااِنصافی دِکھانے ہیں؟ \q2 آپ بدکاری کو کیوں برداشت کرلیتے ہیں؟ \q1 بربادی اَور ظُلم میرے سامنے آ گئے ہیں؛ \q2 فتنہ اَور فساد بہت بڑھ گئے ہیں۔ \q1 \v 4 اِس لیٔے آئین بےبس ہو گیا، \q2 اِنصاف بالکُل قائِم نہیں رہا۔ \q1 بدکار راستبازوں کو گھیر لیتے ہیں، \q2 اِس لیٔے اِنصاف باقی نہیں رہا۔ \s1 یَاہوِہ کا جَواب \q1 \v 5 قوموں کو دیکھو اَور غور کرو۔ \q2 اَور تعجُّب کرو۔ \q1 کیونکہ مَیں تمہارے دِنوں میں ایک اَیسا کام کرنے پر ہُوں \q2 کہ اگر کویٔی اُس کا ذِکر تُم سے کرے بھی \q2 تُو تُم ہرگز یقین نہ کروگے۔ \q1 \v 6 میں کَسدیوں\f + \fr 1‏:6 \fr*\fq کَسدیوں \fq*\ft یعنی بابیل کے لوگ\ft*\f* کو چڑھا لاؤں گا، \q2 وہ ظالِم اَور تُند رَو قوم ہیں، \q1 وہ اُن بستیوں پرجو اُن کی نہیں ہیں قبضہ کرلینے کے لیٔے \q2 تمام زمین سے ہوکر گزرتے ہیں۔ \q1 \v 7 وہ خوفناک اَور دہشت ناک لوگ ہیں؛ \q2 وہ اَپنے لیٔے خُود ہی اَپنا قانُون ہیں \q2 وہ خُود اَپنی عزّت کو بڑھاتے ہیں۔ \q1 \v 8 اُن کے گھوڑے چیتوں سے زِیادہ تیز رفتار، \q2 اَور شام کو نکلنے والے بھیڑیوں سے زِیادہ خُونخوار ہیں۔ \q1 اُن کے گُھڑسوار کودتے پھاندتے آگے کو بڑھتے چلے جاتے ہیں؛ \q2 اُن کے گُھڑسوار دُور سے آئے ہیں۔ \q2 وہ اُڑتے ہُوئے گِدھ کی مانند ہیں جو شِکار کو نگلنے کے لیٔے جھپٹتا ہے۔ \q1 \v 9 وہ سَب غارت گری کے اِرادے سے آئے ہیں۔ \q2 اُن کے چھتّے ریگستانی آندھی کی طرح آگے بڑھتے ہیں \q2 اَور اسیروں کو ریت کے ذرّوں کی مانند جمع کرتے ہیں۔ \q1 \v 10 وہ بادشاہوں کو ٹھٹھّوں میں اُڑاتے ہیں \q2 اَور حُکمرانوں کا تمسخر کرتے ہیں۔ \q1 وہ فصیلدار شہروں کی ہنسی اُڑاتے ہیں؛ \q2 اَور مٹّی کے دمدمے باندھ کر اُنہیں فتح کرلیتے ہیں۔ \q1 \v 11 تَب وہ تیز ہَوا کی طرح تیزی سے گزر اَور آگے نکل جاتے ہیں، \q2 اَور وہ مُجرم لوگ ہیں، اُن کا زور ہی اُن کا خُدا ہے۔ \s1 حبقُّوقؔ کی دُوسری شکایت \q1 \v 12 اَے میرے یَاہوِہ، میرے خُدا میرے قُدُّوس کیا آپ اَبد سے نہیں ہے؟ \q2 آپ\f + \fr 1‏:12 \fr*\fq آپ \fq*\ft چند نُسخوں میں ہم لِکھا ہے\ft*\f* مَریں گے تو نہیں؟ \q1 اَے خُدا، تُونے اُنہیں اِنصاف کرنے کے لیٔے مُقرّر کیا ہے؛ \q2 اَے چٹّان تُونے اُنہیں سزا دینے کے لیٔے مخصُوص کیا ہے۔ \q1 \v 13 تیری آنکھیں اَیسی پاک ہیں کہ بدی کو نہیں دیکھ سکتیں؛ \q2 تُو بدی کو سَہہ نہیں سَکتا۔ \q1 تو پھر تُو دغابازوں کو کیوں برداشت کرتا ہے؟ \q2 جَب بدکار اَپنے سے زِیادہ راستبازوں کو نگل جاتے ہیں \q2 تو تُو کیوں خاموش رہتاہے؟ \q1 \v 14 تُونے اِنسان کو سمُندر کی مچھلی، \q2 اَور سمُندری مخلُوقات کی مانند بنایا ہے جِن کا کویٔی حُکمران نہیں۔ \q1 \v 15 بدکار دُشمن اُن کو کانٹے سے کھینچ لیتا ہے، \q2 اَور اُن کو اَپنے جال سے پکڑ لیتا ہے، \q1 اَور بڑے جال میں جمع کر لیتا ہے؛ \q2 اِس لیٔے وہ شادمان اَور خُوش ہوتاہے۔ \q1 \v 16 اِس لیٔے وہ اَپنے جال کے لیٔے قُربانیاں چڑھاتا ہے \q2 اَور اَپنے جال کے لیٔے خُوشبوئیں جَلاتا ہے، \q1 کیونکہ اَپنے جال کے وسیلے سے وہ عیش کرتا ہے \q2 اَور لذیذ غِذا کھاتا ہے۔ \q1 \v 17 کیا وہ اَپنا جال خالی کرتا رہے گا، \q2 اَور قوموں پر رحم نہ کرکے اُنہیں برباد کرتا رہے گا؟ \b \c 2 \q1 \v 1 میں اَپنی پہرےداری پر کھڑا رہُوں گا \q2 اَور فصیل پر مضبُوطی سے ٹھہرا رہُوں گا؛ \q1 اَور اِنتظار کروں گا کہ وہ مُجھ سے کیا کہتاہے، \q2 اَور مَیں اُس کی شکایت کا کیا جَواب دُوں۔ \s1 یَاہوِہ کا جَواب \p \v 2 تَب یَاہوِہ نے جَواب دیا کہ: \q1 جو کچھ میں ظاہر کروں \q2 اُسے تختیوں پر اَیسا صَاف لِکھ \q1 کہ وہ آسانی سے پڑھا جا سکے۔ \q2 تاکہ اعلان کرنے والا اُسے پڑھ سکے اَور دَوڑتے ہوئے بھی اعلان کر سکے۔ \q1 \v 3 کیونکہ یہ رُویا ایک مُقرّرہ وقت کے لیٔے رُکی ہُوئی ہے؛ \q2 یہ اَنجام کے بارے میں بتاتی ہے \q1 اَور غلط ثابت نہ ہوگی۔ \q2 اگر اُس کو دیر بھی ہو تو بھی اُس کا اِنتظار کر؛ \q2 کیونکہ یہ ضروُر واقع ہوگی اَور دیری نہیں ہوگی۔ \b \b \q1 \v 4 دیکھ وہ دشمن مغروُر ہیں؛ \q2 اُس کی خواہشات دُرست نہیں ہیں؛ \q2 لیکن راستباز ایمان سے زندہ رہے گا، \q1 \v 5 بے شک شراب دھوکا دیتی ہے؛ \q2 وہ ضِدّی ہے اَور کبھی سکون نہیں پاتا۔ \q1 کیونکہ وہ قبر کی طرح لالچی ہے \q2 اَور موت کی طرح کبھی آسُودہ نہیں ہوتا، \q1 وہ سَب قوموں کو اَپنے پاس جمع کر لیتا ہے \q2 اَور سَب لوگوں کو جمع کر لیتا ہے۔ \p \v 6 کیا یہ سَب ٹھٹّھا کرکے اُس پر طنز نہ کریں گے اَور یہ \q1 یہ ضرب المثل کہتے ہُوئے اُسے حقیر نہ جانیں گے کہ \q2 اُس پر افسوس جو چوری کے مال کا انبار لگاتاہے \q1 اَور جبراً سے مال حاصل کرکے خُود کو مالدار بناتا ہے! \q2 مگر اَیسا کب تک ہوگا؟ \q1 \v 7 کیا تیرے قرض خواہ یَکایک نہ اُٹھ کھڑے ہوں گے؟ \q2 کیا وہ بیدار نہ ہوں گے اَور تیرے کپکپانے کا باعث نہ بَن جایٔیں گے؟ \q2 تَب تُو اُن کا شِکار ہو جائے گا۔ \q1 \v 8 چونکہ تُونے بہت سِی قوموں کو لُوٹا ہے، \q2 اَور بہت سے اِنسانوں کا خُون بہایا ہے، \q1 تُونے زمین کو اَور مُلکوں کو اُن کے باشِندوں کے ساتھ برباد کیا ہے، \q2 اِس لیٔے بچے ہُوئے لوگ تُجھے غارت کریں گے۔ \b \q1 \v 9 اُس پر افسوس جو ناجائز نفع اُٹھاکر اَپنا گھر بناتا ہے \q2 اَور اَپنا آشیانہ بُلندی پر بناتا ہے، \q2 تاکہ بربادی سے محفوظ رہے! \q1 \v 10 تُونے بہت قوموں کی بربادی کا منصُوبہ بنایا، \q2 اَور اَپنے گھر کو رُسوا کیا اَور اَپنی جان کو گنوایا۔ \q1 \v 11 دیوار کے پتّھر چِلّائیں گے، \q2 اَور لکڑی کے شہتیر جَواب دیں گے۔ \b \q1 \v 12 اُس پر افسوس جو خُون بہا کر شہر بناتا ہے \q2 اَور بدکرداری سے شہر بساتا ہے! \q1 \v 13 کیا قادرمُطلق یَاہوِہ کا منصُوبہ یہ نہیں \q2 کہ اِنسان کی محنت آگ کا ایندھن بنے، \q2 اَور قوموں کا اَپنے آپ کو تھکانا عبث ٹھہرے؟ \q1 \v 14 جِس طرح سمُندر پانی سے بھرا ہُواہے \q2 اِسی طرح زمین یَاہوِہ کے جلال کے عِرفان سے معموُر ہوگی۔ \b \q1 \v 15 اُس پر افسوس جو اَپنے ہمسایوں کو \q2 اُس وقت تک شراب اُنڈیل کر پلاتا ہے جَب تک کہ وہ \q1 متوالے نہ ہو جایٔیں، \q2 اَور اُن کی برہنگی ظاہر نہ ہو جائے۔ \q1 \v 16 تُو عزّت کے عوض شرمندگی سے بھر جائے گا۔ \q2 اَب تیری باری ہے، تُو بھی پی اَور متوالا ہوکر برہنگی کو دیکھا! \q2 یَاہوِہ کے داہنے ہاتھ کا پیالہ تیرے پاس آ رہاہے، \q2 اَور رُسوائی تیری شوکت کو ڈھانپ لے گی۔ \q1 \v 17 تُونے لبانونؔ کے اُوپر جو ظُلم کیا ہے وہ تُجھے گھیر لے گا، \q2 تُونے جانوروں کی جو ہلاکت کی ہے وہ تُجھے خوفزدہ کرےگی۔ \q1 کیونکہ تُونے اِنسان کا لہُو بہایا ہے؛ \q2 تُونے مُلک، شہر اَور اُن کے باشِندوں کو غارت کیا ہے۔ \b \q1 \v 18 تراشی ہُوئی مُورت کی کیا وقعت کیونکہ اِنسان نے اُسے تراش کر بنایا ہے؟ \q2 اَور بُت کی جو جھُوٹ سِکھاتا ہے؟ \q1 کیونکہ جو کویٔی اُسے بنائے گا وہ اَپنی ہی کاریگری پر بھروسا رکھتا ہے؛ \q2 وہ اَیسے بُت بناتا ہے جو بول نہیں سکتے۔ \q1 \v 19 اُس پر افسوس جو لکڑی سے کہتاہے کہ زندہ ہو جا! \q2 اَور بے جان پتّھر سے کہ اُٹھ! \q1 کیا وہ رہنمائی کر سَکتا ہے؟ \q2 وہ تو سونے چاندی سے کڑھا ہُواہے؛ \q2 اُس میں کویٔی جان نہیں۔ \b \q1 \v 20 مگر یَاہوِہ اَپنی مُقدّس میں ہے؛ \q2 تمام زمین اُس کے سامنے خاموش رہے۔ \c 3 \s1 حبقُّوقؔ کی دعا \d \v 1 \tl شگیَونوتؔ‏\tl*\f + \fr 3‏:1 \fr*\fq شگیَونوتؔ \fq*\ft شاید ایک اَدبی یا موسیقی کی اِصطلاح\ft*\f* باجے پر حبقُّوقؔ نبی کی دعا۔ \q1 \v 2 اَے یَاہوِہ، مَیں نے شہرت سُن لی ہے؛ \q2 اَور اَے یَاہوِہ مَیں آپ کے کاموں سے خوفزدہ ہوں۔ \q1 ہمارے دِنوں میں اُنہیں بحال کریں، \q2 ہمارے زمانوں میں اُن کی شہرت بنائے رکھیں؛ \q2 قہر میں رحم کو یاد فرمائیں۔ \b \q1 \v 3 خُدا تیمانؔ سے آیا، \q2 قُدُّوس پارانؔ پہاڑ سے۔ \q1 اُن کے جلال نے آسمان کو ڈھانپ لیا \q2 اَور زمین اُن کی تعریف سے معموُر ہو گئی۔ \q1 \v 4 اُن کا جلوہ طُلوع ہوتے ہُوئے سُورج کی مانند تھا؛ \q2 اُن کے ہاتھ سے کرنیں پھوٹتی تھیں، \q2 جِن میں اُن کی قُدرت چھپی ہُوئی تھی۔ \q1 \v 5 وَبا اُن کے آگے چلتی تھی؛ \q2 مَری اُن کے قدموں کے پیچھے تھی۔ \q1 \v 6 وہ کھڑا ہُوئے اَور زمین تھرتھرا گئی، \q2 اُنہُوں نے نگاہ کی اَور قومیں کانپ گئیں۔ \q1 قدیم پہاڑ چُورچُور ہو گئے \q2 اَور قدیم ٹیلے گِر گیٔے۔ \q2 لیکن وہ ہمیشہ آگے بڑھتے رہتے ہیں۔ \q1 \v 7 مَیں نے کوشن کے خیموں کو مُصیبت میں دیکھا، \q2 اَور مُلک مِدیان کے رِہائشی قِیام گاہیں غم میں ہیں۔ \b \q1 \v 8 اَے یَاہوِہ کیا تُو دریاؤں سے ناراض تھا؟ \q2 کیا تیرا قہر چشموں پر تھا؟ \q1 کیا تیرا غضب سمُندر پر تھا \q2 جَب تُو گھوڑوں \q2 اَور اَپنے فتح مند رتھوں پر سوار ہُوا؟ \q1 \v 9 آپ نے اَپنی کمان کو غلاف سے نکالا، \q2 آپ نے بہت سے تیر لانے کو کہا۔ \q2 آپ نے زمین کو دریاؤں سے چیر ڈالا؛ \q1 \v 10 پہاڑوں نے تُجھے دیکھا اَور جھٹپٹا اُٹھے۔ \q2 سیلاب گزر گئے، سمُندر چیخے \q2 اَور موجیں بُلند ہُوئیں۔ \b \q1 \v 11 آپ کی اُڑنے والے تیروں کی رَوشنی \q2 اَور نیزے کی چمک سے \q2 سُورج اَور چاند آسمان میں ٹھہر گیٔے۔ \q1 \v 12 آپ اَپنے غضب میں زمین پر سے گزرے \q2 اَور اَپنے قہر میں تُونے قوموں کو کُچل دیا۔ \q1 \v 13 آپ اَپنے لوگوں کو مخلصی دینے نکلے تھے، \q2 اَپنے ممسوح کو بچانے کے لیٔے۔ \q1 آپ نے ظالِم مُلکوں کے رہنما کو کُچل دیا، \q2 آپ نے اُسے سَر سے پاؤں تک ننگا کر دیا۔ سلاہ \q1 \v 14 جَب اُس کے بہادر ہمیں مُنتشر کرنے کے لیٔے گھر آئے، \q2 وہ اُن بُرے لوگوں کو گھُور رہے تھے جو چھپے ہوئے تھے۔ \q1 اُنہیں نگل والے ہوں۔ \q2 تو تُونے اُس کے نیزے سے اُس کا سَر پھوڑ دیا۔ \q2 بدبخت جو چھپے ہوئے تھے۔ \q1 \v 15 تُونے سیلاب کو مسلتے ہُوئے \q2 اَپنے گھوڑوں سے سمُندر کو روند ڈالا۔ \b \q1 \v 16 مَیں نے سُنا اَور میرا دِل دہل گیا، \q2 اُس آواز سے میرے ہونٹ تھرتھرانے لگے؛ \q1 میری ہڈّیاں گلنے لگیں، \q2 اَور میری ٹانگیں کانپنے لگیں۔ \q1 پھر بھی میں صبر سے مُصیبت کے دِن کا اِنتظار کروں گا \q2 جو ہمارے اُوپر حملہ کرنے والی قوم پر آنے کو ہے۔ \q1 \v 17 اگرچہ اَنجیر کا درخت نہ پھُولے \q2 اَور تاک میں انگور نہ لگیں، \q1 زَیتُون پھل نہ دے \q2 اَور کھیتوں میں پیداوار نہ ہو، \q1 اَور بھیڑ خانوں میں بھیڑیں نہ ہوں \q2 اَور مویشی خانے میں مویشی نہ ہوں۔ \q1 \v 18 پھر بھی مَیں یَاہوِہ میں مسرُور رہُوں گا، \q2 میں اَپنے مُنجّی خُدا سے خُوش ہوں گا۔ \b \q1 \v 19 یَاہوِہ قادر میری قُوّت ہے؛ \q2 وہ میرے پاؤں کو ہِرنی کے پاؤں جَیسے بناتا ہے، \q2 وہ مُجھے اُونچی بُلندیوں پر چڑھنے کے قابل بناتا ہے۔ \d موسیقی ہدایت کار کے لیٔے، تاردار سازوں پر۔