\id GAL - Biblica® Open Urdu Contemporary Version \usfm 3.0 \ide UTF-8 \h گلتیوں \toc1 گلتیوں کے نام پَولُسؔ کا خط \toc2 گلتیوں \toc3 گلتی \mt1 گلتیوں \mt2 کے نام پَولُسؔ کا خط \c 1 \po \v 1 پَولُسؔ کی طرف سے جو نہ تو اِنسانوں کی طرف سے نہ کسی آدمی کی طرف سے، بَلکہ خُداوؔند یِسوعؔ المسیح اَور خُدا باپ کی طرف سے رسول مُقرّر کیٔے گیٔے، جِس خُدا نے خُداوؔند یِسوعؔ المسیح کو مُردوں میں سے زندہ کیا۔ \v 2 اَور اُن سَب مسیحی بھائیوں اَور بہنوں کی طرف سے جو میرے ساتھ ہیں، \po گلِتیؔہ صُوبہ کی جماعتوں کے نام لِکھّا گیا خط: \po \v 3 ہمارے خُدا باپ اَور ہمارے خُداوؔند یِسوعؔ المسیح کی طرف سے تُمہیں فضل اَور اِطمینان حاصل ہوتا رہے! \v 4 المسیح نے اَپنے آپ کو ہمارے گُناہوں کے بدلے میں قُربان کر دیا، تاکہ وہ ہمیں ہمارے خُدا اَور باپ کی مرضی کے مُطابق اِس مَوجُودہ بُرے زمانہ سے بچالے۔ \v 5 خُدا کی تمجید ہمیشہ تک ہوتی رہے۔ آمین۔ \s1 خُوشخبری ایک ہی ہے \p \v 6 مُجھے تعجُّب ہے کہ تُم کسی اَور خُوشخبری کی طرف مائل ہو رہے ہو اَور جِس نے تُمہیں خُداوؔند المسیح کے فضل سے بُلایا تھا، تُم اِتنی جلدی اُس سے مُنہ موڑ رہے ہو۔ \v 7 کویٔی دُوسری خُوشخبری ہے ہی نہیں۔ ہاں، کچھ لوگ ہیں جو خُداوؔند المسیح کی خُوشخبری کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہیں اَور تُمہیں اُلجھن میں ڈالے ہویٔے ہیں۔ \v 8 لیکن اگر ہم یا آسمان کا کویٔی فرشتہ اُس خُوشخبری کے علاوہ جو ہم نے تُمہیں سُنایٔی، کویٔی اَور خُوشخبری سُناتا ہے تو اُس پر لعنت ہو۔ \v 9 جَیسا ہم پہلے کہہ چُکے ہیں، وَیسا ہی میں پھر کہتا ہُوں: اُس خُوشخبری کے علاوہ جِس پر تُم ایمان لایٔے تھے، اگر کویٔی تُمہیں اَور ہی خُوشخبری سُناتا ہے تو وہ ملعُون ٹھہرے! \p \v 10 کیا میں آدمیوں کا منظُورِ نظر بننا چاہتا ہُوں یا خُدا کا؟ کیا میں آدمیوں کو خُوش کرنا چاہتا ہُوں؟ اگر مَیں آدمیوں کو خُوش کرنے کی کوشش میں لگا رہتا تو خُداوؔند المسیح کا خادِم نہ ہوتا۔ \s1 پَولُسؔ کی رِسالت \p \v 11 اَے بھائیو اَور بہنوں! میں تُمہیں جتانا چاہتا ہُوں کہ جو خُوشخبری مَیں نے تُمہیں سُنایٔی ہے وہ اَیسی بات نہیں جو کسی اِنسان کی گڑھی ہُوئی ہو۔ \v 12 مَیں نے اُسے کسی آدمی سے حاصل نہیں کیا، نہ وہ مُجھے کسی تعلیم کے ذریعہ سِکھایا گیا؛ بَلکہ، خُداوؔند یِسوعؔ المسیح کی طرف سے اُن کا اِنکشاف مُجھ پر ہُوا۔ \p \v 13 تُم نے تو سُنا ہے کہ جَب مَیں یہُودی مَذہب کا پابند تھا تو میرا چال چلن کیسا تھا۔ مَیں خُدا کی جماعت کو کیسی بے رحمی سے ستاتا اَور اُسے تباہ کرنے کی کوشش کرتا تھا۔ \v 14 میں بطور ایک یہُودی اَپنے ہم عصر یہُودیوں سے زِیادہ کٹّر ہوتا جاتا تھا، اَور بُزرگوں کی روایتوں پر سرگرمی کے ساتھ عَمل کرتا تھا۔ \v 15 لیکن خُدا نے مُجھے میرے پیدا ہونے سے قبل ہی چُن لیا اَور جَب اُس کی مرضی ہُوئی، اُس نے اَپنے فضل سے مُجھے اَپنی خدمت کے لیٔے بُلا لیا \v 16 تاکہ وہ اَپنے بیٹے خُداوؔند یِسوعؔ المسیح کا عِرفان مُجھے بخشے اَور مَیں غَیریہُودیوں کو اُس کی خُوشخبری سُناؤں۔ مَیں نے اُس وقت گوشت اَور خُون\f + \fr 1‏:16 \fr*\ft علامتی طور پر لَفظی گوشت اَور خُون، یعنی ایک الٰہی وُجُود کے برخلاف ایک اِنسان‏\ft*\f* سے صلاح نہ لی۔ \v 17 اَور نہ یروشلیمؔ میں اُن کے پاس گیا جو مُجھ سے پہلے رسول مُقرّر کیٔے گیٔے تھے، بَلکہ فوراً مُلک عربؔ چلا گیا اَور پھر وہاں سے دَمشق شہر لَوٹ آیا۔ \p \v 18 تین بَرس بعد، میں کیفؔا\f + \fr 1‏:18 \fr*\fq کیفؔا \fq*\ft پطرس \ft*\fqa یُونانی زبان میں کیفؔا ہے۔ کیفؔا جِس کے معنی چٹّان ہے، جو پطرس کے مساوی ہے۔‏\fqa*\f* سے مُلاقات کرنے کے لیٔے یروشلیمؔ گیا اَور پندرہ دِن تک اُن کے پاس رہا۔ \v 19 مگر دُوسرے رسولوں میں سے سِوائے خُداوؔند کے بھایٔی، یعقوب کے کسی اَور سے مُلاقات نہ کر سَکا۔ \v 20 خُدا جانتا ہے کہ جو باتیں میں تُمہیں لِکھ رہا ہُوں، بالکُل سچّی ہیں۔ \p \v 21 اِس کے بعد میں سِیریؔا اَور کِلکِیؔہ کے علاقوں میں چلا گیا۔ \v 22 اگرچہ یہُودیؔہ صُوبہ کی جماعتیں جو حُضُور المسیح پر ایمان رکھتی ہیں میری شکل و صورت سے نا آشنا تھیں۔ \v 23 لیکن اُنہُوں نے میرے بارے میں یہ ضروُر سُن رکھا تھا: ”جو شخص پہلے ہمیں ستاتا تھا وہ اَب اُسی ایمان کی خُوشخبری کی مُنادی کرتا ہے جسے وہ مٹا دینے پر تُلا ہُوا تھا۔“ \v 24 اَور اُنہُوں نے میری اِس تبدیلی کے باعث خُدا کی تمجید کی۔ \c 2 \s1 شاگردوں کا پَولُسؔ کو قبُول کرنا \p \v 1 چودہ بَرس بعد، میں پھر یروشلیمؔ چلا گیا، اَور بَرنباسؔ اَور طِطُسؔ کو ساتھ لے گیا۔ \v 2 میرا وہاں جانا خُدائی مُکاشفہ کے تحت ہُوا، مَیں نے اُن کو وُہی مُنادی کی، جِس خُوشخبری کی تبلیغ مَیں نے غَیریہُودیوں کو کی تھی، خُفیہ طور سے جماعت میں مُعتبر سمجھے جانے والے اُن لوگوں سے مُلاقات کی، اِس خوف سے کہیں اَیسا نہ ہو کہ میری پہلے کی یا اَب تک کی گئی دَوڑ دھوپ، بے فائدہ جائے۔ \v 3 چنانچہ میرے ساتھی طِطُسؔ کو، ختنہ کرانے پر مجبُور نہیں کیا گیا، جَب کہ وہ یُونانی تھا۔ \v 4 ختنہ کا سوال اُن مسیحی منافقین کی طرف سے اُٹھایا گیا تھا، جو چُپکے سے ہم لوگوں میں داخل ہو گئے تھے تاکہ المسیح یِسوعؔ میں حاصل ہوئی اُس آزادی کی جاسُوسی کرکے، ہمیں پھر سے یہُودی رسم و رِواج کا غُلام بنا دیں۔ \v 5 لیکن ہم نے دَم بھرکے لیٔے بھی اُن کی اِطاعت قبُول نہ کی تاکہ خُوشخبری کی سچّائی تُم میں قائِم رہے۔ \p \v 6 جماعت کے اُن اراکین سے جو اہم سمجھے جاتے تھے، مُجھے کویٔی بھی نئی بات حاصل نہ ہُوئی (وہ کیسے بھی تھے، مُجھے اِس سے کویٔی واسطہ نہیں کیونکہ خُدا کی نظر میں سَب برابر ہیں)۔ \v 7 اِس کے برعکس، ہمیں مَعلُوم ہُوا کہ جِس طرح یہُودی مختونوں کو خُوشخبری سُنانے کا کام پطرس کے سُپرد ہُوا، اُسی طرح غَیریہُودی نامختونوں کو خُوشخبری سُنانے کا کام میرے سُپرد ہُوا۔ \v 8 کیونکہ جِس خُدا نے پطرس پر اثر ڈالا کہ وہ مختونوں کے لیٔے رسول بنے، اُسی نے مُجھ پر اثر ڈالا کہ میں غَیریہُودیوں کے لیٔے رسول بنُوں۔ \v 9 وہاں یعقوب، کیفؔا اَور یُوحنّا جماعت کے سربراہ سمجھے جاتے تھے، جَب اُن پر یہ حقیقت کھُلی کہ خُدا نے مُجھے بھی رِسالت کی تَوفیق عطا فرمائی ہے تو اُنہُوں نے مُجھ سے اَور بَرنباسؔ سے داہنا ہاتھ مِلا کر ہمیں اَپنی رِفاقت میں قبُول کر لیا۔ تاکہ ہم غَیریہُودیوں میں خدمت کریں، اَور وہ مختونوں میں۔ \v 10 اُنہُوں نے صِرف یہ کہا کہ غریبوں کو یاد رکھنا، اَور دراصل یہ تو میں پہلے ہی سے کرنے کو تیّار تھا۔ \s1 پطرس پر پَولُسؔ کی ملامت \p \v 11 جَب کیفؔا انطاکِیہؔ شہر میں آیا، تو مَیں نے سَب کے سامنے کیفؔا کی مُخالفت کی، کیونکہ وہ ملامت کے لائق تھا۔ \v 12 بات یہ تھی کہ وہ یعقوب کی طرف سے چند اَشخاص کے بھیجے جانے سے پیشتر، غَیریہُودیوں کے ساتھ کھانا کھا لیا کرتے تھے۔ مگر جَب وہ لوگ وہاں پہُنچے، تو پطرس نے مختونوں کے خوف سے غَیریہُودیوں سے کنارہ کر لیا۔ \v 13 باقی یہُودی مسیحی بھائیوں نے اِس ریاکاری میں پطرس کا ساتھ دیا، یہاں تک کہ اُن کی ریاکاری سے بَرنباسؔ کے قدم بھی ڈگمگا گیٔے۔ \p \v 14 جَب مَیں نے دیکھا کہ اُن کی یہ حرکت خُوشخبری کی سچّائی کے برخلاف ہے تو مَیں نے سَب کے سامنے کیفؔا سے کہا، ”تُم یہُودی ہونے کے باوُجُود، غَیریہُودیوں کی طرح زندگی گزارتے ہو۔ تو کِس مُنہ سے، غَیریہُودیوں کو مجبُور کرتے ہو کہ وہ یہُودیوں کے رسم و رِواج کی پیروی کریں؟ \p \v 15 ”ہم پیدائشی یہُودی ضروُر ہیں اَور غَیریہُودی گُنہگاروں میں سے نہیں \v 16 پھر بھی ہم یہ جانتے ہیں کہ اِنسان جِسمانی شَریعت پر عَمل کرنے سے نہیں، بَلکہ صِرف خُداوؔند یِسوعؔ المسیح پر ایمان لانے سے راستباز ٹھہرایا جاتا ہے۔ اِس لیٔے، ہم بھی، المسیح یِسوعؔ پر ایمان لایٔے تاکہ شَریعت پر عَمل کرنے سے نہیں بَلکہ المسیح پر ایمان لانے سے راستباز ٹھہرائے جایٔیں، کیونکہ شَریعت کے اعمال سے کویٔی اِنسان راستباز نہیں ٹھہرایا جا سَکتا۔ \p \v 17 ”لیکن، ہم جو خادِم یہ چاہتے ہیں کہ المسیح میں راستباز ٹھہرائے جایٔیں، اگر خُود ہی گُنہگار نکلیں تو کیا المسیح گُناہ کا باعث ہیں؟ ہرگز نہیں! \v 18 شَریعت کی جو دِیواریں مَیں نے گرا دی تھیں، اگر اُنہیں پھر سے کھڑا کرنے لگُوں تو اَپنے آپ کو ہی قُصُوروار ٹھہراتا ہُوں۔ \p \v 19‏-20 ”شَریعت کے اِعتبار سے تو میں صلیب پر مَر چُکا ہُوں تاکہ مَیں خُدا کے اِعتبار سے زندہ ہو جاؤں۔ مَیں المسیح کے ساتھ جِسمانی طور سے مصلُوب ہو چُکا ہُوں اَور مَیں زندہ نہیں ہُوں، بَلکہ المسیح مُجھ میں زندہ ہے۔ اَورجو زندگی اَب مَیں گزار رہا ہُوں، وہ خُدا کے بیٹے پر ایمان لانے کی وجہ سے گزار رہا ہُوں، جِس نے مُجھ سے مَحَبّت کی اَور میرے لیٔے اَپنی جان قُربان کر دی۔ \v 21 مَیں خُدا کے اِس فضل کو ردّ نہیں کرتا، کیونکہ اگر راستبازی شَریعت کے وسیلہ سے حاصل کی جا سکتی تھی، تو المسیح نے بِلا مقصد اَپنی جان قُربان کی!“ \c 3 \s1 شَریعت یا ایمان \p \v 1 نادان گلتیو! تُم پر کِس نے جادُو کر دیا؟ تمہاری تو گویا آنکھوں کے سامنے خُداوؔند یِسوعؔ المسیح کو صلیب پر ٹنگا دِکھایا گیا تھا۔ \v 2 میں تو تُم سے صِرف یہ مَعلُوم کرنا چاہتا ہُوں: کیا تُم نے شَریعت پر عَمل کرکے پاک رُوح کو پایا، یا ایمان کی خُوشخبری کے پیغام کو سُن کر اُسے حاصل کیا؟ \v 3 تُم کِس قدر نادان ہو؟ پاک رُوح کی مدد سے شروع کیٔے ہویٔے کام کو اَب جِسمانی کوشش سے پُورا کرنا چاہتے ہو؟ \v 4 کیا تُم نے اِتنی تکلیفیں بے فائدہ اُٹھائی ہیں؟ تُمہیں کچھ فائدہ تو ضروُر ہُوا ہوگا؟ \v 5 کیا خُدا اَپنا پاک رُوح اِس لیٔے تُمہیں دیتاہے اَور تمہارے درمیان اِس لیٔے معجزے کرتا ہے کہ تُم شَریعت کے مُطابق عَمل کرتے ہو، یا اِس لیٔے کہ جو پیغام تُم نے سُنا اُس پر ایمان لایٔے ہو؟ \v 6 حضرت اَبراہامؔ کو دیکھو۔ وہ ”خُدا پر ایمان لایٔے اَور اُن کا ایمان اُن کے لیٔے راستبازی شُمار کیا گیا۔“\f + \fr 3‏:6 \fr*\ft \+xt پیدا 15‏:6‏\+xt*‏\ft*\f* \p \v 7 پس جان لو کہ ایمان لانے والے لوگ ہی حضرت اَبراہامؔ کے حقیقی فرزند ہیں۔ \v 8 کِتاب مُقدّس نے پہلے ہی سے بتا دیا تھا کہ خُدا غَیریہُودیوں کو ایمان سے راستباز ٹھہراتا ہے: ”چنانچہ اُس نے پہلے ہی سے حضرت اَبراہامؔ کو یہ خُوشخبری سُنادی تھی کہ تمہارے وسیلہ سے سَب غَیریہُودی قومیں برکت پائیں گی۔“\f + \fr 3‏:8 \fr*\ft \+xt پیدا 12‏:3؛ 18‏:18؛ 22‏:18‏\+xt*‏\ft*\f* \v 9 پس جو ایمان لاتے ہیں وہ بھی ایمان لانے والے حضرت اَبراہامؔ کے ساتھ برکت پاتے ہیں۔ \p \v 10 مگر جتنے شَریعت کے اعمال پر تکیہ کرتے ہیں وہ سَب لعنت کے ماتحت ہیں، چنانچہ کِتاب مُقدّس یُوں بَیان کرتی ہے: ”جو کویٔی شَریعت کی کِتاب کی ساری باتوں پر عَمل نہیں کرتا وہ لعنتی ہے۔“\f + \fr 3‏:10 \fr*\ft \+xt اِست 27‏:26‏\+xt*‏\ft*\f* \v 11 اَب یہ صَاف ظاہر ہے کہ شَریعت کے وسیلہ سے کویٔی شخص خُدا کی حُضُوری میں راستباز نہیں ٹھہرایا جاتا، کیونکہ لِکھّا ہے: ”راستباز ایمان سے زندہ رہے گا۔“\f + \fr 3‏:11 \fr*\ft \+xt حبق 2‏:4‏\+xt*‏\ft*\f* \v 12 تو بھی شَریعت ایمان پر مَبنی نہیں ہے؛ بَلکہ اِس کے برعکس کِتاب مُقدّس بَیان کرتی ہے، ”جو شخص شَریعت پر عَمل کرتا ہے وہ شَریعت کی وجہ سے زندہ رہے گا۔“ \v 13 المسیح نے جو ہمارے لیٔے لعنتی بنا، ہمیں مول لے کر شَریعت کی لعنت سے چُھڑا لیا کیونکہ صحیفہ میں لِکھّا ہے: ”جو کویٔی صلیب کی لکڑی پر لٹکایا گیا وہ لعنتی ہے۔“\f + \fr 3‏:13 \fr*\ft \+xt اِست 21‏:23‏\+xt*‏\ft*\f* \v 14 تاکہ حضرت اَبراہامؔ کو دی ہُوئی برکت المسیح یِسوعؔ کے وسیلہ سے غَیریہُودیوں تک بھی پہُنچے، اَور ہم ایمان کے وسیلہ سے اُس پاک رُوح کو حاصل کریں جِس کا وعدہ کیا گیا ہے۔ \s1 شَریعت اَور خُدا کا وعدہ \p \v 15 اَے بھائیو اَور بہنوں! میں روزمرّہ کی زندگی سے ایک مثال پیش کرتا ہُوں۔ جَب ایک بار کسی اِنسانی عہد پر فریقین کے دستخط ہو جاتے ہیں تو کویٔی اُسے باطِل نہیں کر سَکتا، اَور نہ ہی اُس میں کچھ بڑھا سَکتا ہے۔ \v 16 خُدا نے حضرت اَبراہامؔ اَور اُن کی نَسل سے وعدے کیٔے۔ صحیفہ یہ نہیں کہتا ”تمہاری نَسلوں سے یعنی کیٔی نَسلیں“ یہاں لفظ ”تمہاری نَسل“ سے صِرف ایک ہی شخص مُراد ہے، یعنی المسیح۔ \v 17 میرا مطلب یہ ہے: جو عہد خُدا نے حضرت اَبراہامؔ کے ساتھ باندھا تھا اَور جِس کی اُس نے تصدیق کر دی تھی، اُسے شَریعت باطِل نہیں ٹھہرا سکتی جو چار سَو تیس بَرس بعد آئی اَور نہ اُس وعدہ کو منسُوخ کر سکتی ہے۔ \v 18 اگر مِیراث کا حُصُول شَریعت پر مَبنی ہے، تو وہ وعدہ پر مَبنی نہیں ہو سَکتا؛ لیکن خُدا نے فضل سے حضرت اَبراہامؔ کو یہ مِیراث اَپنے وعدہ ہی کے مُطابق بخشی۔ \p \v 19 پھر شَریعت کیوں دی گئی؟ وہ اِنسان کی نافرمانیوں کی وجہ سے بعد میں دی گئی تاکہ اُس نَسل کے آنے تک قائِم رہے جِس سے وعدہ کیا گیا تھا۔ اَور وہ فرشتوں کے وسیلہ سے ایک درمیانی شخص کی مَعرفت مُقرّر کی گئی۔ \v 20 اَب درمیانی، صِرف، ایک فریق کے لیٔے نہیں ہوتا؛ لیکن خُدا ایک ہی ہے۔ \p \v 21 تو کیا شَریعت خُدا کے وعدوں کے خِلاف ہے؟ ہرگز نہیں۔ کیونکہ اگر کویٔی اَیسی شَریعت دی جاتی جو زندگی بخش سکتی، تو راستبازی شَریعت کے ذریعہ حاصل کی جا سکتی تھی۔ \v 22 مگر صحیفہ کے مُطابق ساری دُنیا گُناہ کی قَید میں ہے، تاکہ وہ وعدہ، جو خُداوؔند یِسوعؔ المسیح پر ایمان لانے پر مَبنی ہے اُن سَب کے حق میں پُورا کیا جائے، جو المسیح پر ایمان لایٔے ہیں۔ \s1 خُدا کے فرزند \p \v 23 ایمان کے زمانہ سے پہلے، ہم شَریعت کے تحت قَید میں تھے، اَورجو ایمان ظاہر ہونے والا تھا اُس کے آنے تک ہماری یہی حالت رہی۔ \v 24 پس شَریعت نے اُستاد بَن کر ہمیں المسیح تک پہُنچا دیا تاکہ ہم ایمان کے وسیلہ سے راستباز ٹھہرائے جایٔیں۔ \v 25 مگر اَب ایمان کا دَور آ گیا ہے، اَور ہمیں اُستاد کے تحت رہنے کی ضروُرت نہیں رہی۔ \p \v 26 اِس لیٔے کہ تُم سَب المسیح یِسوعؔ پر ایمان لانے کے وسیلہ سے خُدا کے فرزند بَن گئے ہو، \v 27 اَور تُم سَب جنہوں نے المسیح کے ساتھ ایک ہو جانے کا پاک غُسل پایا اُسے لباس کی طرح پہن لیا ہے۔ \v 28 اَب تُم میں یہُودی، یُونانی، غُلام، آزاد، مَرد اَور عورت کی تفرِیق باقی نہیں رہی کیونکہ اَب تُم سَب المسیح یِسوعؔ میں ایک ہو گیٔے ہو۔ \v 29 اگر تُم المسیح کے ہو تو حضرت اَبراہامؔ کی نَسل ہو اَور وعدہ کے مُطابق وارِث بھی ہو۔ \c 4 \p \v 1 میں یہ کہتا ہُوں کہ وارِث جَب تک بچّہ ہے، اُس کی اَور ایک غُلام کی حالت میں کویٔی فرق نہیں حالانکہ وہ اَپنے باپ کی ساری جائداد کا مالک ہوتاہے۔ \v 2 اَور وہ باپ کی مُقرّر کی ہُوئی میعاد کے پُورا ہونے تک سرپرستوں اَور مُختاروں کے اِختیار میں رہتاہے۔ \v 3 اِسی طرح ہم بھی جَب بچّے تھے تو دُنیوی اِبتدائی باتوں کے غُلام ہوکر زندگی بسر کرتے تھے۔ \v 4 لیکن جَب وقت پُورا ہو گیا تو خُدا نے اَپنے بیٹے کو بھیجا جو عورت سے پیدا ہُوا اَور شَریعت کے ماتحت پیدا ہُوا، \v 5 تاکہ اُنہیں جو شَریعت کے ماتحت ہیں، ہمیں خرید کر چُھڑا لے اَور ہم مُتَنَبّیٰ فرزند ہونے کا درجہ پائیں۔ \v 6 چونکہ تُم فرزند ہو، اِس لیٔے خُدا نے اَپنے بیٹے کا رُوح ہمارے دِلوں میں بھیجا، اَور وہ رُوح ”اَبّا، یعنی اَے باپ،“ کہہ کر پُکارتا ہے۔ \v 7 پس اَب تُم غُلام نہیں رہے، بَلکہ بیٹے بَن چُکے ہو؛ اَور بیٹے بَن جانے کے بعد خُدا کے وسیلہ سے وارِث بھی ہو۔ \s1 گلتیوں کے لیٔے پَولُسؔ کی تشویش \p \v 8 یِسوعؔ پر ایمان لانے سے پہلے تُم خُدا سے واقف نہ ہونے کی وجہ سے اَیسے معبُودوں کے غُلام بنے ہویٔے تھے جو حقیقی معبُود نہیں۔ \v 9 مگر اَب جَب کہ تُم نے خُدا کو پہچان لیا ہے بَلکہ خُدا نے تُمہیں پہچانا ہے تو تُم کیوں اُن ضعیف اَور فُضول اِبتدائی باتوں کی طرف لَوٹ رہے ہو؟ کیا پھر سے اُن کی غُلامی میں زندگی گزارنا چاہتے ہو؟ \v 10 تُم خاص خاص دِنوں، مہینوں، موسموں اَور برسوں کو مُبارک مانتے ہو۔ \v 11 مُجھے ڈر ہے کہ جو محنت مَیں نے تُم پر کی ہے، کہیں وہ بے فائدہ نہ رہ جائے۔ \p \v 12 اَے بھائیو اَور بہنوں! میں تمہاری مِنّت کرتا ہُوں کہ میری مانِند بنو کیونکہ مَیں بھی تمہاری مانِند ہُوں۔ تُم نے میرا کچھ نہیں بگاڑا۔ \v 13 تُمہیں یاد ہوگا کہ مَیں نے پہلی دفعہ جِسمانی بیماری کی حالت میں تُمہیں خُوشخبری سُنایٔی تھی۔ \v 14 میری بیماری نے تُمہیں کافی جِسمانی اَذیتّوں میں ڈال دیا تھا۔ لیکن اِس کے باوُجُود تُم نے نہ تو مُجھے حقیر جانا اَور نہ ہی مُجھ سے نفرت کی، بَلکہ مُجھے خُدا کا فرشتہ سمجھ کر المسیح یِسوعؔ کی مانِند قبُول کیا۔ \v 15 اُس وقت، تُم نے بڑی خُوشی منائی تھی اَب، وہ خُوشی کہاں گئی؟ کیونکہ مَیں تو تمہارا گواہ ہُوں کہ، اگر ممکن ہوتا، تو تُم اَپنی آنکھیں بھی نکال کر مُجھے دے دیتے۔ \v 16 کیا تُم سے حق بولنے کی وجہ سے میں تمہارا دُشمن ہو گیا؟ \p \v 17 وہ لوگ تُمہیں اپنانے کی کوشش تو کرتے ہیں لیکن اُن کی نیّت صَاف نہیں ہے۔ وہ تُمہیں ہم سے جُدا کردینا چاہتے ہیں تاکہ تُم اُن ہی کے بنے رہو۔ \v 18 اَچھّا ہے کہ وہ لوگ نیک نیّتی سے تُمہیں اپنانے کی ہر وقت کوشش کریں نہ کہ محض اُس وقت جَب مَیں وہاں تمہارے پاس مَوجُود ہوتا ہُوں۔ \v 19 میرے بچّو! مَیں تمہارے لیٔے پھر سے بچّہ جننے والی عورت کی طرح درد محسُوس کرتا ہوں یہ درد جاری رہے گا جَب تک کہ المسیح کی صورت تُم میں قائِم نہ ہو جائے، \v 20 میرا جی چاہتاہے کہ ابھی تمہارے پاس پہُنچ جاؤں اَور اَپنا لہجہ بدل لُوں کیونکہ مَیں تمہاری طرف سے بڑی اُلجھن میں ہُوں۔ \s1 ہاگارؔ اَور سارہؔ کی مثال \p \v 21 مُجھے بتاؤ! تُم جو شَریعت کے ماتحت ہونا چاہتے ہو، کیا شَریعت کی باتیں سُننے کے لیٔے تیّار نہیں؟ \v 22 صحیفہ میں لِکھّا ہے کہ حضرت اَبراہامؔ کے دو بیٹے تھے، ایک لونڈی سے، دُوسرا آزاد عورت سے۔ \v 23 لونڈی کا بیٹا عام جِسمانی بچّوں کی طرح، لیکن آزاد کا بیٹا خُدا کے وعدہ کے مُطابق پیدا ہُوا۔ \p \v 24 یہ باتیں تمثیل کے طور پر ہیں: اِس لیٔے یہ عورتیں گویا دو عہد ہیں۔ ہاگارؔ اُس عہد کی مثال ہے جو کوہِ سِینؔائی پر باندھا گیا: اَور جِس سے غُلام ہی پیدا ہوتے ہیں۔ \v 25 اَور وہ ہاگارؔ، عربؔ کے کوہِ سِینؔائی کی مانِند ہے جِس کا مُقابلہ مَوجُودہ یروشلیمؔ سے کیا جا سَکتا ہے، جو اَپنے لڑکوں یعنی باشِندوں سمیت غُلامی میں ہے۔ \v 26 مگر آسمانی یروشلیمؔ آزاد ہے اَور وُہی ہماری ماں ہے۔ \v 27 کیونکہ کِتاب مُقدّس میں لِکھّا ہے: \q1 ”اَے بانجھ! تو جِس کے اَولاد نہیں ہوتی، خُوشی منانا، \q2 تو جو دردِزہ سے واقف نہیں؛ \q1 آواز بُلند کرکے چِلّا، \q2 تُونے جو کبھی محنت نہیں کی؛ \q1 کیونکہ بیکس چھوڑی ہُوئی کی اَولاد \q2 شوہر والی کی اَولاد سے زِیادہ ہوگی۔“\f + \fr 4‏:27 \fr*\ft \+xt یَشع 54‏:1‏\+xt*\ft*\f* \p \v 28 لہٰذا، میرے بھائیو اَور بہنوں، تُم اِصحاقؔ کی طرح وعدہ کے فرزند ہو۔ \v 29 اُس وقت جو بچّہ عام جِسمانی بچّوں کی طرح پیدا ہُوا تھا وہ اُس بچّہ کو ستاتا تھا جو خُدا کے رُوح کی قُدرت سے پیدا ہُوا تھا۔ وَیسے ہی اَب بھی ہوتاہے۔ \v 30 مگر صحیفہ کا کیا بَیان ہے؟ ”یہ کہ لونڈی اَور اُس کے بیٹے کو نکال دے کیونکہ لونڈی کا بیٹا آزاد کے بیٹے کے ساتھ اُس کی مِیراث میں ہرگز وارِث نہ ہوگا۔“\f + \fr 4‏:30 \fr*\ft \+xt پیدا 21‏:10‏\+xt*\ft*\f* \v 31 چنانچہ، میرے بھائیو اَور بہنوں، ہم لونڈی کے بیٹے نہیں بَلکہ آزاد کے ہیں۔ \c 5 \s1 المسیح میں آزادی \p \v 1 المسیح نے ہمیں آزاد کر دیا تاکہ ہم ہمیشہ آزاد رہیں۔ پس ثابت قدم رہو، اَور دوبارہ غُلامی کے جُوئے میں مت جُتو۔ \p \v 2 دیکھو! میں پَولُسؔ، خُود تُم سے کہتا ہُوں کہ اگر تُم ختنہ کراؤگے تو تُمہیں المسیح سے کچھ بھی فائدہ نہ ہوگا۔ \v 3 میں ہر اُس آدمی سے جو ختنہ کراتا ہے بطور گواہ یہ کہتا ہُوں کہ اُسے ساری شَریعت پر عَمل کرنا فرض ہے۔ \v 4 تُم جو شَریعت کے وسیلہ سے راستباز ٹھہرنے کی کوشش کر رہے ہو المسیح سے جُدا ہو گیٔے ہو؛ اَور فضل سے ہاتھ دھو بیٹھے ہو۔ \v 5 مگر ہم پاک رُوح کے وسیلہ سے ایمان سے راستباز ٹھہرائے جایٔیں گے اَور اِس کا ہم اُمّید سے اِنتظار کر رہے ہیں۔ \v 6 اَورجو کویٔی المسیح یِسوعؔ میں ہے اُس کا ختنہ کرانا یا نہ کرانا اِتنا مفید نہیں۔ جِتنا مفید المسیح پر ایمان رکھناہے جو مَحَبّت کے ذریعہ اثر کرتا ہے۔ \p \v 7 تُم ایمان کی دَوڑ اَچھّی طرح دَوڑ رہے تھے۔ کِس نے ناگہاں مداخلت کرکے تُمہیں حق کے ماننے سے روک دیا؟ \v 8 یہ ترغِیب خُدا کی طرف سے نہیں ہو سکتی جِس نے تُمہیں بُلایا ہے۔ \v 9 ”تھوڑا سا خمیر سارے گُندھے ہویٔے آٹے کو خمیر کر دیتاہے۔“ \v 10 مُجھے خُداوؔند میں تمہارے بارے میں یقین ہے کہ تُم میرے خیال سے مُتّفِق ہوگے۔ اَورجو شخص تُمہیں پریشان کر رہاہے، سزا پایٔےگا، خواہ وہ کویٔی بھی ہو۔ \v 11 اَے بھائیو اَور بہنوں! اگر مَیں اَب تک ختنہ کی مُنادی کرتا ہُوں تو کِس وجہ سے ستایا جا رہا ہُوں؟ اگر مَیں ختنہ کی تعلیم دیتا تو صلیب کسی کے لیٔے ٹھوکر کا باعث نہ ہوتی جِس کی میں مُنادی کرتا ہُوں۔ \v 12 جو تُمہیں ختنہ کرانے پر مجبُور کرتے ہیں، کاش وہ ختنے کے وقت اَپنے اَعضا بھی کٹوادیتے! \s1 آزادی اَور راستبازی \p \v 13 میرے بھائیو اَور بہنوں! تُم آزاد ہونے کے لیٔے بُلائے گیٔے ہو۔ لیکن اِس آزادی کو اَپنی جِسمانی نَفسانی خواہشات کے لیٔے اِستعمال نہ کرو؛ بَلکہ، مَحَبّت سے ایک دُوسرے کی خدمت کرتے رہو۔ \v 14 کیونکہ ساری شَریعت کا خُلاصہ اِس ایک حُکم میں پایا جاتا ہے: ”تُم اَپنے پڑوسی سے اَپنی مانِند مَحَبّت رکھو۔“\f + \fr 5‏:14 \fr*\ft \+xt اَحبا 19‏:18‏\+xt*‏\ft*\f* \v 15 اگر تُم ایک دُوسرے کو کاٹتے پھاڑتے اَور کھاتے ہو تو خبردار رہنا، کہیں اَیسا نہ ہو کہ ایک دُوسرے کو ختم کر ڈالو۔ \p \v 16 میرا مطلب یہ ہے، اگر تُم پاک رُوح کے کہنے پر چلوگے، تو جِسم کی بُری خواہشوں کو ہرگز پُورا نہ کروگے۔ \v 17 کیونکہ جِسم پاک رُوح کے خِلاف خواہش کرتا ہے، اَور پاک رُوح جِسم کے خِلاف۔ یہ دونوں ایک دُوسرے کے مُخالف ہیں، تاکہ جو تُم چاہتے ہو وہ نہ کر سکو۔ \v 18 اگر تُم پاک رُوح کی ہدایت سے زندگی گزارتے ہو، تو شَریعت کے ماتحت نہیں ہو۔ \p \v 19 اَب اِنسانی فِطرت کے کام صَاف ظاہر ہیں: یعنی جنسی بدفعلی، ناپاکی اَور شہوت پرستی؛ \v 20 بُت پرستی، جادُوگری؛ دُشمنی، جھگڑا، حَسد، غُصّہ، خُود غرضی، تکرار، فرقہ پرستی، \v 21 بُغض، نشہ بازی، ناچ رنگ اَور اِن کی مانِند دیگر کام۔ اِن کی بابت مَیں نے پہلے بھی تُمہیں خبردار کیا تھا، اَور اَب پھر کہتا ہُوں کہ اَیسے کام کرنے والے خُدا کی بادشاہی میں کبھی شریک نہ ہوں گے۔ \p \v 22 مگر پاک رُوح کا پھل، مَحَبّت، خُوشی، اِطمینان، صبر، مہربانی، نیکی، وفاداری، \v 23 نرمی اَور پرہیزگاری ہے۔ اَیسے کاموں کی کویٔی شَریعت مُخالفت نہیں کرتی۔ \v 24 اَورجو المسیح یِسوعؔ کے ہیں اُنہُوں نے اَپنے جِسم کو اُس کی رغبتوں اَور بُری خواہشوں سمیت صلیب پر چڑھا دیا ہے۔ \v 25 اگر ہم پاک رُوح کے سبب سے زندہ ہیں تو لازِم ہے کہ پاک رُوح کی ہدایت کے مُوافق زندگی گُزاریں۔ \v 26 ہمیں شیخی مارنا، ایک دُوسرے کو بھڑکانا یا ایک دُوسرے سے حَسد کرنا چھوڑ دینا چاہئے۔ \c 6 \s1 سَب کا بھلا چاہنا \p \v 1 اَے بھائیو اَور بہنوں! اگر کویٔی شخص کسی قُصُور میں پکڑا جائے، تو تُم جو پاک رُوح کی ہدایت پر چلتےہو، اَیسے شخص کو نرم مِزاجی کے ساتھ بحال کر دو۔ اَور ساتھ ہی اَپنا بھی خیال رکھو کہ کہیں تُم بھی کسی آزمائش کا شِکار نہ ہو جاؤ۔ \v 2 ایک دُوسرے کا بوجھ اُٹھانے میں مددگار بنو، اَور یُوں المسیح کی شَریعت کو پُورا کرو۔ \v 3 اگر کویٔی اَپنے آپ کو کچھ سمجھتا ہے لیکن کچھ بھی نہیں ہے، تو وہ خُود کو دھوکا دیتاہے۔ \v 4 چنانچہ ہر شخص اَپنے ہی کِردار کا اِمتحان لے۔ تو اُسے کسی دُوسرے سے مُقابلہ کیٔے بغیر خُود ہی پر فخر کرنے کا موقع ملے گا، \v 5 کیونکہ ہر ایک اَپنے ہی کاموں کا ذمّہ دار ہے۔ \v 6 بہرحال، کلامِ خُدا کی تعلیم پانے والا اَپنی ساری اَچھّی چیزوں میں اَپنے مُعلّم کو بھی شریک کرے۔ \p \v 7 فریب نہ کھاؤ: خُدا ٹھٹھّوں میں نہیں اُڑایا جاتا، کیونکہ آدمی جو کچھ بوتا ہے وُہی کاٹے گا۔ \v 8 اگر کویٔی اَپنی جِسمانی خواہشوں کا خیال رکھتے ہویٔے بوتا ہے، تو وہ موت کی فصل کاٹے گا؛ اَورجو پاک رُوح کا خیال رکھتے ہویٔے بوتا ہے، وہ اَبدی زندگی کی فصل کاٹے گا۔ \v 9 ہم نیکی کرنے سے بیزار نہ ہوں کیونکہ اگر مایوس نہیں ہوں گے تو عَین وقت پر فصل کاٹیں گے۔ \v 10 چنانچہ جہاں تک موقع ملے، ہم سَب کے ساتھ نیکی کریں، خاص طور پر اہلِ ایمان کے ساتھ۔ \b \s1 آخِری ہدایت \p \v 11 دیکھو! میں اَپنے ہاتھ سے کیسے بڑے بڑے حُروف میں تُمہیں لِکھ رہا ہُوں۔ \b \p \v 12 جو لوگ جِسمانی نُمود و نمائش کی فکر میں ہیں وہ تُمہیں ختنہ کرانے پر محض اِس لیٔے مجبُور کرتے ہیں، وہ المسیح کی صلیب کے سبب سے خُود ستائے نہ جایٔیں۔ \v 13 کیونکہ ختنہ کرانے والے خُود بھی شَریعت پر عَمل نہیں کرتے، لیکن تُمہیں ختنہ کرانے پر مجبُور کرتے ہیں تاکہ وہ فخر کر سکیں کہ تُم نے اِس جِسمانی رسم کو قبُول کر لیا ہے۔ \v 14 خُدا نہ کرے کہ میں کسی چیز پر فخر کروں سِوا اَپنے خُداوؔند یِسوعؔ المسیح کی صلیب کے، جِس کے ذریعہ دُنیا میرے لیٔے مصلُوب ہو گئی ہے اَور مَیں دُنیا کے لیٔے۔ \v 15 سچ تو یہ ہے کہ ختنہ کرانا یا نہ کرانا اہم نہیں؛ لیکن نئی مخلُوق بَن جانا بڑا اہم ہے۔ \v 16 اَور جتنے اِس قاعدہ پر چلتے ہیں، اُن سَب کو اَور خُدا کے اِسرائیلؔ کو اِطمینان اَور رحم حاصل ہوتا رہے۔ \b \p \v 17 مُجھے آخِری بات کہنا ہے، کویٔی مُجھے تکلیف نہ دے کیونکہ مَیں اَپنے بَدن پر یِسوعؔ کے داغ لیٔے پھرتا ہُوں۔ \b \p \v 18 اَے میرے بھائیو اَور بہنوں! ہمارے خُداوؔند یِسوعؔ المسیح کا فضل، تُم سَب کی رُوح کے ساتھ ہوتا رہے۔ آمین۔