\id EZR - Biblica® Open Urdu Contemporary Version \usfm 3.0 \ide UTF-8 \h عزرا \toc1 عزرا کی کِتاب \toc2 عزرا \toc3 عزرا \mt1 عزرا \mt2 کی کِتاب \c 1 \s1 خورشؔ بادشاہ کا فرمان \p \v 1 اَور شاہِ فارسؔ خورشؔ کے دَورِ حُکومت کے پہلے سال میں یَاہوِہ کا وہ کلام جو یرمیاہؔ نبی کی زبانی فرمایا گیا تھا وہ پُورا ہُوا؛ یَاہوِہ نے شاہِ فارسؔ خورشؔ کے دِل کو اِس بات پر اُکسایا کہ وہ اَپنی ساری مملکت میں باضابطہ اعلان کرے اَور اِس مضمون کا فرمان جاری کروائے: \pmo \v 2 ”شاہِ فارسؔ خورشؔ یُوں کہتاہے: \pm ” ’آسمان کے خُدا یَاہوِہ نے زمین کی تمام مملکتیں مُجھے عطا فرمائی ہیں اَور اُنہُوں نے مُجھے مُقرّر کیا ہے کہ میں یہُودیؔہ کے یروشلیمؔ میں خُدا یَاہوِہ کے لیٔے ایک بیت المُقدّس تعمیر کراؤں۔ \v 3 لہٰذا اُس کی اُمّت میں سے جو کویٔی ہمارے درمیان مَوجُود ہے، خُدا اُس کے ساتھ ہو! وہ یہُودیؔہ کے شہر یروشلیمؔ چلا جائے اَور وہاں اِسرائیل کے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کو تعمیر کریں۔ خُدا وُہی ہے جو یروشلیمؔ میں ہے۔ \v 4 اَورجو لوگ یہاں یروشلیمؔ میں رہ جایٔیں وہ سَب کے سَب اُسے چاندی، سونا، سامان، مال مویشی اَور یَاہوِہ خُدا کے بیت المُقدّس کے لیٔے رضاکارانہ نذریں مُہیّا کریں۔‘ “ \p \v 5 تَب یہُوداہؔ اَور بِنیامین کے آبائی خاندانوں کے سردار، کاہِنؔ اَور لیوی اَور ہر کویٔی جِس کے دِل میں یَاہوِہ نے تحریک پیدا کی یروشلیمؔ جانے اَور وہاں یَاہوِہ خُدا کا بیت المُقدّس تعمیر کرنے کے لیٔے تیّار ہو گئے۔ \v 6 اُن کے تمام پڑوسیوں نے چاندی، سونا، سامان، مال مویشی، قیمتی تحائف اَور کیٔی اَور چیزیں خُوشی خُوشی مُہیّا کرکے اُن کی مدد کی۔ \p \v 7 شاہِ خورشؔ نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کی اُن اَشیا کی واپسی کا اعلان بھی کیا جنہیں نبوکدنضرؔ یروشلیمؔ سے لے گیا تھا اَور جنہیں اُس نے اَپنے معبُود کے ہیکل میں رکھا تھا۔ \v 8 خورشؔ شاہِ فارسؔ نے اَپنے خزانچی مترداتؔ کے ذریعہ اُن چیزوں کو منگوایا جِس نے اُنہیں گِن کر یہُوداہؔ کے حُکمراں شیس بضرؔ کے حوالہ کیا۔ \b \lh \v 9 اَور اُن اَشیا کی فہرست اِس طرح تھی: \b \li1 سونے کی 30 تھالیاں \li1 چاندی کی 1,000 تھالیاں، \li1 چاندی کی 29 چھُریاں، \li1 \v 10 سونے کے 30 پیالے، \li1 چاندی کے ایک جَیسے 410 پیالے \li1 دیگر 1,000 اَشیا۔ \b \lf \v 11 سونے اَور چاندی کی یہ کل اَشیا 5,400 تھیں۔ \b \p اَور جَب جَلاوطن کئے ہُوئے لوگ بابیل سے واپس یروشلیمؔ آئے تو شیس بضرؔ یہ تمام اَشیا اَپنے ساتھ لایا۔ \c 2 \s1 وطن لَوٹنے والوں کی فہرست \lh \v 1 یہ صُوبہ کے وہ لوگ ہیں جنہیں نبوکدنضرؔ شاہِ بابیل اسیر کرکے بابیل لے گیا تھا اَورجو جَلاوطنی سے لَوٹ کر (یروشلیمؔ اَور یہُوداہؔ میں اَپنے اَپنے شہروں کو واپس آ گئے ہیں۔ \v 2 زرُبّابِیل، یہوشُعؔ، نحمیاہ، سِرایاہؔ، رعلایاہؔ، مردکیؔ، بِلشانؔ، مِسفارؔ، بِگوئی، رِحُومؔ اَور بعناہ اُن کے ہمراہ تھے۔ \b \lh اِسرائیلی قوم کے جو مَرد واپس لَوٹے اُن آدمیوں کی فہرست یہ ہے: \li1 \v 3 بنی پرعوش کے 2,172 لوگ۔ \li2 \v 4 بنی شفطیاہؔ کے 372 لوگ۔ \li2 \v 5 بنی ارخؔ کے 775 لوگ۔ \li2 \v 6 بنی پخت مُوآب جو یہوشُعؔ اَور یُوآبؔ کی نَسل میں سے دو ہزار آٹھ سو بَارہ لوگ، \li2 \v 7 بنی عیلامؔ کے ایک ہزار دو سَو چوون لوگ۔ \li2 \v 8 بنی زتُّو کے ‏ 945 لوگ۔ \li2 \v 9 بنی زکّائیؔ کے 760 لوگ۔ \li2 \v 10 بنی بانیؔ کے 642 لوگ۔ \li2 \v 11 بنی ببئیؔ کے 623 لوگ۔ \li2 \v 12 بنی عزگادؔ کے ایک ہزار دو سو بائیس لوگ۔ \li2 \v 13 بنی ادُونِقامؔ کے 666 لوگ۔ \li2 \v 14 بنی بِگوئی کے دو ہزار چھپّن لوگ۔ \li2 \v 15 بنی عدِین کے 454 لوگ۔ \li2 \v 16 حِزقیاہؔ کے خاندان میں سے بنی اطِیرؔ کے 98 لوگ۔ \li2 \v 17 بنی بضَیؔ کے 323 لوگ۔ \li2 \v 18 بنی یُورہؔ کے 112 لوگ۔ \li2 \v 19 بنی حاشُومؔ کے 223 لوگ۔ \li2 \v 20 بنی گِبّارؔ کے 95 لوگ۔ \li1 \v 21 بنی بیت لحمؔ کے 123 لوگ۔ \li2 \v 22 اہلِ نطوفہؔ کے 56 لوگ۔ \li2 \v 23 عناتوت کے 128 لوگ۔ \li2 \v 24 بنی عزماوتؔ کے 42 لوگ۔ \li2 \v 25 قِریت یعریمؔ، کفیرہؔ اَور بیروت کے سات سَو تینتالیس لوگ۔ \li2 \v 26 رامہؔ اَور گِبعؔ کے چھ سَو اکّیس‏‏ لوگ‏۔ \li2 \v 27 اہلِ مِکماشؔ کے ایک سَو بائیس لوگ۔ \li2 \v 28 بیت ایل اَور عَیؔ کے دو سَو تئیس لوگ۔ \li2 \v 29 بنی نبوؔ کے 52 لوگ۔ \li2 \v 30 بنی مگبیشؔ کے 156 لوگ۔ \li2 \v 31 دُوسرے عیلامؔ کی اَولاد کے ایک ہزار دو سَوچون لوگ۔ \li2 \v 32 بنی حارِمؔ کے تین سَو بیس لوگ۔ \li2 \v 33 لُودؔ، حادِیدؔ اَور اُونوؔ کی اَولاد کے سات سَو پچیس لوگ تھے۔ \li2 \v 34 یریحوؔ کے تین سَوپنتالیس لوگ۔ \li2 \v 35 بنی سناآہ کے تین ہزار چھ سو تیس لوگ۔ \b \lh \v 36 پھر کاہِنوں: \li1 (یعنی یہوشُعؔ کے خاندان میں سے) \li2 یدعیاہؔ کی اَولاد کے نَو تہتّر لوگ۔ \li2 \v 37 بنی اِمّیرؔ کے ایک ہزار باون لوگ۔ \li2 \v 38 بنی پشحُور کے ایک ہزار دو سَو سینتالیس لوگ۔ \li2 \v 39 بنی حارِمؔ کے ایک ہزار سترہ لوگ۔ \b \lh \v 40 اَور لیوی: \li1 یعنی ہُوداویاہؔ کی نَسل میں سے \li2 یہوشُعؔ اَور قدمی ایل کی اَولاد کے 74 لوگ۔ \b \lh \v 41 موسیقاروں میں سے: \li1 یعنی بنی \li2 آسفؔ کے ایک سَو اٹّھائیس لوگ۔ \b \lh \v 42 اَور دربان: \li1 بنی \li2 شلُّومؔ، اطِیرؔ، طلمُونؔ، \li2 عقُّوبؔ، حطیطاؔ اَور شوبائی کی اَولاد ایک سَو انتالیس تھی۔ \b \lh \v 43 بیت المُقدّس کے خُدّام: \li1 بنی ضیحاؔ، \li2 بنی حسُوفا، بنی طبعوت، \li2 \v 44 بنی قِروسؔ، بنی سیعہاؔ، بنی پدُونؔ، \li2 \v 45 بنی لیباناہ، بنی حگابہ، بنی عقُّوبؔ، \li2 \v 46 بنی حگابؔ، بنی شلمئیؔ، بنی حنانؔ، \li2 \v 47 بنی گِدّیلؔ، بنی گحار بنی رِیایاہؔ، \li2 \v 48 بنی رِضینؔ، بنی نقُودا، بنی گزّامؔ، \li2 \v 49 بنی عُزّاؔ، بنی پاسیخؔ، بنی بِسئیؔ، \li2 \v 50 بنی اسناہؔ، بنی معُونیم، بنی نفُوشسیم، \li2 \v 51 بنی بقبُوق، بنی حقُوفاؔ، بنی حرحُورؔ، \li2 \v 52 بنی بصلُوتؔ، بنی محِیداؔ، بنی حرشاؔ، \li2 \v 53 بنی برقُوسؔ، بنی سیسؔرا، بنی تمحؔ، \li2 \v 54 بنی نضیاحؔ، بنی حطیفاؔ، \lh \v 55 شُلومونؔ کے خادِموں کی اَولاد: \li1 بنی سُوطائی، \li2 بنی حسُوفِریتؔ، بنی پرُوداؔ، \li2 \v 56 بنی یعلہ، بنی درقُونؔ، بنی گِدّیلؔ۔ \li2 \v 57 بنی شفطیاہؔ، بنی حطّیلؔ، \li2 بنی پوکرتؔ حضبائیم، بنی امیؔ۔ \lf \v 58 بیت المُقدّس کے خُدّام اَور شُلومونؔ کے خادِموں کی اَولاد کے 392 لوگ۔ \b \lh \v 59 مُندرجہ ذیل جو تل مِلحؔ، تل حرشاؔ، کروب، ادّانؔ اَور اِمّیرؔ کے قصبوں سے آئےتھے یہ ثابت نہ کر سکے کہ اُن کے خاندان اِسرائیل کی نَسل کے ہیں: \li1 \v 60 بنی دِلائیاہؔ، \li2 بنی طُوبیاہؔ، بنی نقُودا کے 652 لوگ تھے۔ \b \lh \v 61 اَور کاہِنوں کی \li1 اَولاد میں سے: \li2 بنی حُبایاہ، بنی حقوضؔ، بنی برزِلّئیؔ (جِس نے برزِلّئیؔ گِلعادی کی بیٹیوں میں سے ایک کو بیاہ لیا تھا۔ اِس لیٔے وہ اُس نام سے موسوم ہُوا)۔ \lf \v 62 اِنہُوں نے اَپنے خاندانوں کے نَسب نامے تلاش کئے لیکن وہ نہ ملے۔ لہٰذا اُنہیں ناپاک قرار دے کر کہانت سے خارج کر دیا گیا۔ \v 63 اَور حاکم نے اُنہیں حُکم دیا کہ جَب تک کویٔی کاہِنؔ اُوریمؔ اَور تُمّیمؔ پہنے ہُوئے نہ آئے تَب تک وہ پاک ترین اَشیا میں سے کویٔی چیز نہ کھایٔیں۔ \b \lf \v 64 کُل جماعت کی گِنتی 42,360 تھی، \v 65 اُن کے علاوہ 7,337 خادِم اَور خادِمائیں اَور 200 موسیقار مَرد اَور خواتین بھی تھے۔ \v 66 اُن کے پاس 736 گھوڑے، 245 خچّر، \v 67 435 اُونٹ اَور چھ ہزار سات سو بیس گدھے تھے۔ \b \p \v 68 جَب وہ یروشلیمؔ میں یَاہوِہ کے گھر پہُنچے تو آبائی خاندانوں کے بعض سرداروں نے خُدا کا گھر اُس کے پرانے مقام پر دوبارہ تعمیر کرنے کے لیٔے عطیات پیش کئے۔ \v 69 اُنہُوں نے اُس کام کے لیٔے اَپنی قُوّت کے مطابق سونے کے اکسٹھ ہزار دِرہم\f + \fr 2‏:69 \fr*\fq سونے کے اکسٹھ ہزار دِرہم\fq*\ft تقریباً پانچ سو کِلوگرام\ft*\f* اَور چاندی کے پانچ ہزار مِنہ\f + \fr 2‏:69 \fr*\fq چاندی کے پانچ ہزار مِنہ \fq*\ft تقریباً دو ہزار آٹھ سو کِلو\ft*\f* اَور کاہِنوں کے لیٔے 100 پیراہن خزانہ میں دئیے۔ \p \v 70 کاہِنؔ، لیوی، موسیقار، دربان اَور بیت المُقدّس کے خُدّام، بعض دیگر لوگوں کے ہمراہ اَپنے اَپنے قصبوں میں بس گیٔے اَور باقی بنی اِسرائیل اَپنے قصبوں میں آباد ہو گئے۔ \c 3 \s1 مذبح کی تعمیر نَو \p \v 1 جَب ساتواں مہینے آیا اَور بنی اِسرائیل اَپنے اَپنے شہروں میں آباد ہو گئے تَب لوگ یک تن ہوکر یروشلیمؔ میں جمع ہو گئے۔ \v 2 تَب یہوشُعؔ بِن یُوصدقؔ اَور اُس کے ساتھی کاہِنؔ اَور زرُبّابِیل بِن شیالتی ایل اَور اُس کے رشتہ داروں نے خُدا کے خادِم مَوشہ کے تمام آئین میں لکھے ہُوئے اَحکام کے مُطابق سوختنی نذریں چڑھانے کے لیٔے اِسرائیل کے خُدا کا مذبح بنانا شروع کیا۔ \v 3 اِردگرد کی قوموں کے خوف کے باوُجُود اُنہُوں نے مذبح کو اُس کی سابقہ بُنیاد پر تعمیر کیا اَور یَاہوِہ کو سوختنی نذریں چڑھائیں، یعنی صُبح اَور شام دونوں وقت کی قُربانیاں۔ \v 4 پھر جَیسا لِکھّا ہُواہے اُس کے مُطابق ہر روز کے لیٔے واجِب سوختنی نذروں کی مُقرّرہ تعداد کے ساتھ اُنہُوں نے خیموں کی عید منائی۔ \v 5 اُس کے بعد اُنہُوں نے سوختنی نذریں، نئے چاند کی قُربانیاں، اَور یَاہوِہ کی تمام مُقرّرہ عیدوں کی قُربانیاں اَور یَاہوِہ کے لیٔے لائی گئی نذریں بھی باقاعدہ پابندی کے ساتھ چڑھانا شروع کر دیں۔ \v 6 ساتویں مہینے کے پہلے دِن سے وہ یَاہوِہ کے لیٔے سوختنی نذریں چڑھانے لگے۔ اگرچہ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کی بُنیاد ابھی تک رکھی نہیں گئی تھی۔ \s1 بیت المُقدّس کی تعمیر نَو \p \v 7 پھر اُنہُوں نے مِعماروں اَور بڑھئیوں کو نقدی دی اَور صیدونی اَور صُورؔ کے لوگوں کو کھانے پینے کی اَشیا اَور تیل دیا تاکہ وہ لبانونؔ سے دیودار کے لٹھّے سمُندر کے راستے یافؔا تک لائیں جَیسا کہ خورشؔ شاہِ فارسؔ کی طرف سے اُن کو اِجازت دی گئی تھی۔ \p \v 8 پھر یروشلیمؔ میں خُدا کے گھر میں آنے کے بعد دُوسرے سال کے دُوسرے مہینے میں زرُبّابِیل بِن شیالتی ایل، یہوشُعؔ بِن یُوصدقؔ اَور اُن کے دُوسرے بھائیوں (کاہِنوں، لیویوں اَور وہ جو اسیری سے یروشلیمؔ واپس لَوٹے تھے) نے بیس سال اَور اُس سے زِیادہ عمر کے لیویوں کو یَاہوِہ کے گھر کی تعمیر کی نِگرانی کرنے پر مُقرّر کرکے کام شروع کیا۔ \v 9 یہوشُعؔ اَور اُس کے بیٹے اَور بھایٔی اَور قدمی ایل اَور اُس کے بیٹے (جو یہُوداہؔ کی نَسل سے تھے) اَور بنی حِندادؔ اَور اُن کے بیٹے اَور بھایٔی جو سَب لیوی تھے یَاہوِہ کے گھر کے کام کی نِگرانی کے لیٔے باہم اِکٹھّے ہُوئے۔ \p \v 10 جَب مِعماروں نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کی بُنیاد رکھی تو کاہِنؔ اَپنے پیراہن پہنے اَور نرسنگے لیٔے ہُوئے اَور لیوی (بنی آسفؔ) اَپنی جھانجھیں لیٔے ہُوئے اَپنی اَپنی جگہ کھڑے ہُوئے تاکہ شاہِ اِسرائیل داویؔد کے مُقرّر کئے ہُوئے طریقہ کے مُطابق یَاہوِہ کی حَمد و ثنا کریں۔ \v 11 اُنہُوں نے یَاہوِہ کی تعریف میں سِتائش اَور شُکر گزاری کا یہ نغمہ گایا: \q1 ”وہ بھلےہیں؛ \q2 کیونکہ بنی اِسرائیل سے اُن کی مَحَبّت ہمیشہ تک قائِم ہے۔“ \m اَور تمام لوگوں نے بُلند آواز سے یَاہوِہ کی تمجید کا نعرہ مارا کیونکہ یَاہوِہ کے گھر کی بُنیاد رکھی گئی تھی۔ \v 12 مگر بہت سے عمر رسیدہ کاہِنؔ، لیوی اَور آبائی خاندانوں کے سرداروں جنہوں نے پہلی بیت المُقدّس دیکھی تھی جَب اُن کی آنکھوں کے سامنے اِس بیت المُقدّس کی بُنیاد رکھی گئی تو وہ زور زور سے چِلّاکر رونے لگے جَب کہ بعض دُوسرے لوگ خُوشی کے نعرے مار رہے تھے۔ \v 13 خُوشی کے نعروں اَور رونے کی آواز میں اِمتیاز کرنا مُشکل تھا کیونکہ لوگ بڑے زور و شور سے نعرے مار رہے تھے اَور اُن کی آواز دُور تک سُنایٔی دے رہی تھی۔ \c 4 \s1 بیت المُقدّس کی تعمیر کی مُخالفت \p \v 1 جَب یہُوداہؔ اَور بِنیامین کے دُشمنوں نے سُنا کہ جَلاوطنی سے لَوٹے ہُوئے لوگ یَاہوِہ بنی اِسرائیل کے خُدا کے لیٔے ایک بیت المُقدّس تعمیر کر رہے ہیں \v 2 تو وہ زرُبّابِیل اَور آبائی خاندانوں کے سرداروں کے پاس آئے اَور کہنے لگے، ”ہمیں بھی اِجازت دو کہ ہم بھی تعمیر کے کام میں تمہاری مدد کریں کیونکہ تمہاری مانند ہم بھی تمہارے خُدا کے طالب ہیں۔ اَور اسرحدّونؔ شاہِ اشُور کے زمانہ سے جو ہمیں یہاں لایاتھا خُدا کے لیٔے قُربانی چڑھاتے آ رہے ہیں۔“ \p \v 3 لیکن زرُبّابِیل، یہوشُعؔ اَور آبائی خاندانوں کے دیگر سرداروں نے جَواب دیا کہ، ”ہمارے خُدا کے بیت المُقدّس تعمیر کرنے میں تمہارا ہمارے ساتھ کویٔی حِصّہ نہیں۔ ہم یَاہوِہ بنی اِسرائیل کے خُدا کے لیٔے اکیلے ہی اُسے اَنجام دیں گے جَیسا کہ شاہِ فارسؔ خورشؔ بادشاہ نے ہمیں حُکم دیا ہے۔“ \p \v 4 تَب اُن کے اِردگرد کے لوگ یہُوداہؔ کے لوگوں کی حوصلہ شکنی کرنے اَور اُنہیں تعمیر کرنے سے ڈرانا دھمکانا شروع کر دیا۔ \v 5 وہ خورشؔ شاہِ فارسؔ کے تمام دَورِ حُکومت سے لے کر داریاویشؔ شاہِ فارسؔ کے دَورِ حُکومت تک اُن کے خِلاف کاروائی کرنے اَور اُن کی تجاویز کو ناکام بنانے کے لیٔے مُشیروں کو رشوت دیتے رہے۔ \s1 احسویروسؔ اَور ارتخشستاؔ کی مُخالفت \p \v 6 اُنہُوں نے احسویروسؔ کے دَورِ حُکومت کے شروع میں یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے لوگوں کے خِلاف شکایت لِکھ کر بھیجی۔ \p \v 7 اَور ارتخشستاؔ شاہِ فارسؔ کے ایّام میں بِشلام، مترداتؔ طابیل اَور اُس کے باقی ساتھیوں نے ارتخشستاؔ کو خط لِکھّا۔ یہ خط ارامی حُروف اَور ارامی زبان میں تھا۔ \p \v 8 رِحُومؔ دیوان اَور شِمشیؔ مُنشی نے ارتخشستاؔ بادشاہ کو یروشلیمؔ کے بارے میں مُندرجہ ذیل خط لِکھّا: \pmo \v 9 رِحُومؔ دیوان اَور شِمشیؔ مُنشی اَور اُن کے باقی ساتھیوں کی طرف سے یعنی وہ قاضی اَور حاکم جو فارسؔ، اِریؔخ، بابیل سے لایٔے گیٔے لوگوں اَور شُوشنؔ سے لایٔے گیٔے عیلامی لوگوں پر مُقرّر ہیں، \v 10 نیز جو اُن لوگوں پر مُقرّر ہیں جنہیں بُزرگ اَور محترم اسنپارؔ یا اشُور بنیپال نے جَلاوطن کرکے سامریہؔ کے شہر میں اَور دریائے فراتؔ کے پار دیگر مقامات پر بسا دیا تھا۔ \p \v 11 (جو خط اُنہُوں نے اُسے بھیجا یہ اُس کی نقل ہے۔) \pmo شاہِ ارتخشستاؔ کے نام، \pmo آپ کے خادِموں یعنی دریائے فراتؔ کے پار رہنے والے لوگوں کی جانِب سے۔ \pmo \v 12 بادشاہ کو مَعلُوم ہو کہ یہُودی لوگ جو آپ کی طرف سے اِدھر بھیجے گیٔے تھے یروشلیمؔ پہُنچ گیٔے ہیں اَور اُس باغی فسادی شہر کو دوبارہ تعمیر کر رہے ہیں۔ وہ اُس کی فصیلوں کو بحال کر رہے ہیں اَور اُس کی بُنیادوں کی مرمّت کر رہے ہیں۔ \pmo \v 13 مزید برآں بادشاہ کو مَعلُوم ہو کہ اگر یہ شہر تعمیر ہو جاتا ہے اَور اُس کی فصیلیں بحال ہو جاتی ہیں تو آئندہ یہ لوگ کویٔی چُنگی، خراج یا محصُول اَدا نہ کریں گے اَور شاہی آمدنی کم ہو جائے گی۔ \v 14 چونکہ ہم نے شاہی محل کا نمک کھایا ہُواہے ہمارے لیٔے یہ مُناسب نہیں کہ بادشاہ کی تحقیر ہوتے دیکھیں۔ اِس لیٔے بادشاہ کو اِطّلاع دینے کے لیٔے ہم یہ پیغام بھیج رہے ہیں \v 15 تاکہ آپ کے آباؤاَجداد کی تلاش کی جا سکے۔ اُن کے دستاویزوں میں آپ کو مَعلُوم ہوگا کہ یہ شہر ایک باغی شہر ہے، بادشاہوں اَور صوبوں کے لیٔے پریشان کُن، فتنہ کی ایک طویل تاریخ کے ساتھ ایک جگہ ہے۔ اِس لیٔے یہ شہر تباہ ہُوا۔ \v 16 ہم بادشاہ کو آگاہ کرتے ہیں کہ اگر یہ شہر پھر سے تعمیر ہو جاتا ہے اَور اُس کی فصیلیں بحال ہو جاتی ہیں تو پھر دریائے فراتؔ کے پار عملداری ختم ہو جائے گی۔ \p \v 17 بادشاہ نے یہ جَواب بھیجا: \pmo بنام رِحُومؔ دیوان، شِمشیؔ مُنشی اَور اُن کے مُعاوِن جو سامریہؔ اَور دریائے فراتؔ کے پار دیگر مقامات پر سکونت پذیر ہیں: \pmo تمہاری سلامتی ہو۔ \pm \v 18 جو خط آپ نے ہمیں بھیجا ہے وہ میری مَوجُودگی میں پڑھا اَور ترجمہ کیا گیا ہے۔ \v 19 میرے حُکم کے مُطابق تفتیش کی گئی تو پتہ چلا کہ بادشاہوں کے خِلاف سرکشی کرتے رہنا اِس شہر کا معمول رہاہے اَور یہ بغاوت اَور باغیانہ سرگرمیوں کا مرکز بھی رہاہے۔ \v 20 یروشلیمؔ میں طاقتور بادشاہ بھی ہُوئے ہیں جنہوں نے دریائے فراتؔ کے پار کے تمام علاقہ پر حُکمرانی کی اَور جنہیں چُنگی، خراج اَور محصُول اَدا کیا جاتا تھا۔ \v 21 اَب اُن آدمیوں کو حُکم دو کہ کام بند کر دیں اَور جَب تک میں حُکم نہ دُوں یہ شہر نہ بنایا جائے۔ \v 22 خبردار! اِس مُعاملہ میں غفلت مت کرنا۔ اِس خطرہ کو جو شاہی مفاد کے لیٔے نُقصان دہ ثابت ہو سَکتا ہے بڑھنے کیوں دیا جائے؟ \p \v 23 جوں ہی ارتخشستاؔ بادشاہ کے خط کی نقل رِحُومؔ اَور شِمشیؔ مُنشی اَور اُن کے ساتھیوں کو پڑھ کر سُنایٔی گئی وہ فوراً یروشلیمؔ میں یہُودیوں کے پاس گیٔے اَور اُنہیں کام کرنے سے جبراً روک دیا۔ \b \p \v 24 اِس طرح یروشلیمؔ میں خُدا کے گھر کی تعمیر کا کام شاہِ فارسؔ کے داریاویشؔ دَورِ حُکومت کے دُوسرے سال تک بالکُل رُکا رہا۔ \c 5 \s1 تتّنیؔ کا داریاویشؔ بادشاہ کو خط بھیجنا \p \v 1 پھر حگّیؔ نبی نے اَور زکریاؔہ بِن عِدّوؔ نبی نے مُلک یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے یہُودیوں میں بنی اِسرائیل کے خُداتعالیٰ کے نام سے نبُوّت کی۔ \v 2 تَب زرُبّابِیل بِن شیالتی ایل اَور یہوشُعؔ بِن یُوصدقؔ نے یروشلیمؔ میں خُدا کا گھر تعمیر کرنے کا کام شروع کر دیا۔ اَور اُن کی مدد کرنے کے لیٔے خُدا کے نبی اُن کے ساتھ تھے۔ \p \v 3 اُس وقت فراتؔ کے پار کے حاکم تتّنیؔ اَور شتھر بوزنئی اَور اُن کے ساتھی اُن کے پاس گئے اَور پُوچھا، ”تُمہیں کس نے اِس ہیکل کو دوبارہ تعمیر کرنے اَور پُورا کرنے کا اِختیار دیا؟“ \v 4 اُنہُوں نے یہ بھی پُوچھا کہ، ”اِس عمارت کو تعمیر کرنے والے آدمیوں کے نام کیا ہیں؟“ \v 5 مگر یہُودیوں کے بُزرگ خُدا کی نظر میں تھے اِس لیٔے داریاویشؔ کے پاس شکایت پہُنچنے اَور اُس کا جَواب آنے تک اُنہیں تعمیر کے کام سے روکا نہ گیا۔ \p \v 6 دریائے فراتؔ کے پار کے حاکم تتّنیؔ اَور شتھر بوزنئی اَور اُن کے رُفقاء یعنی دریائے فراتؔ کے پار کے منصبداروں نے جو خط داریاویشؔ بادشاہ کو بھیجا یہ اُس کی نقل ہے۔ \v 7 جو شکایت اُنہُوں نے اُسے بھیجی وہ حسب ذیل ہے: \pmo داریاویشؔ بادشاہ کے نام: \pmo تہہ دِل سے آداب۔ \pm \v 8 بادشاہ کو مَعلُوم ہو کہ ہم یہُوداہؔ کے علاقہ میں خُدائے عظیم کے ہیکل کی طرف گیٔے تو دیکھا کہ لوگ بڑے بڑے پتّھروں سے اُسے تعمیر کر رہے ہیں اَور دیواروں پر کڑیاں اَور شہتیر رکھ رہے ہیں۔ یہ کام بڑی جانفشانی اَور مُستعدی سے ہو رہاہے اَور اُن کی زیرِ نِگرانی بڑی تیزی سے ترقّی کر رہاہے۔ \pm \v 9 ہم نے اُن کے بُزرگوں سے سوال کیا اَور پُوچھا کہ، ”اِس ہیکل کو تعمیر کرنے اَور اِس عمارت کو بحال کرنے کا اِختیار تُمہیں کس نے دیا ہے؟“ \v 10 ہم نے اُن کے نام بھی پُوچھے تاکہ آپ کی اِطّلاع کے لیٔے اُن کے سربراہوں کے نام لِکھ کر بھیج سکیں۔ \pm \v 11 اُنہُوں نے ہمیں جو جَواب دیا وہ حسب ذیل ہے: \b \pm ”ہم زمین و آسمان کے خُدا کے خادِم ہیں اَور وُہی ہیکل دوبارہ تعمیر کر رہے ہیں جسے بہت بَرس پہلے اِسرائیل کے ایک عظیم بادشاہ نے بنا کر تیّار کیا تھا۔ \v 12 چونکہ ہمارے آباؤاَجداد نے آسمان کے خُدا کو غُصّہ دِلایا اِس لیٔے اُنہُوں نے اُنہیں شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ کَسدی کے ہاتھ میں کر دیا جِس نے ہیکل کو تباہ کیا اَور لوگوں کو مُلک بدر کرکے بابیل بھیج دیا۔ \pm \v 13 ”تاہم خورشؔ شاہ بابیل نے اَپنی سلطنت کے پہلے سال میں خُدا کے اِس گھر کو تعمیر کرنے کے لیٔے فرمان جاری کیا۔ \v 14 اُس نے سونے چاندی کے اُن ظروف کو بھی بابیل کے ہیکل سے نکلوایا جنہیں نبوکدنضرؔ نے یروشلیمؔ کی ہیکل سے لے جا کر بابیل میں اَپنے ہیکل میں رکھا ہُوا تھا۔ شاہِ خورشؔ نے اُنہیں شیس بضرؔ نامی ایک شخص کے حوالہ کیا جسے اُس نے یہُوداہؔ کا حاکم مُقرّر کیا تھا، \v 15 اَور اُس نے اُس سے کہا، ’یہ چیزیں لے جا اَور جا کر یروشلیمؔ کے ہیکل میں رکھ۔ اَور خُدا کے گھر کو اِس کی جگہ پر دوبارہ تعمیر کر۔‘ \pm \v 16 ”چنانچہ اُس شخص شیس بضرؔ نے یروشلیمؔ میں آکر خُدا کے گھر کی بُنیادیں رکھیں۔ اَور اُس دِن سے آج تک یہ گھر زیرِ تعمیر ہے مگر ابھی تک مُکمّل نہیں ہُوا۔“ \b \pm \v 17 اَب اگر بادشاہ سلامت پسند کریں تو یہ جاننے کے لیٔے کہ کیا شاہِ خورشؔ نے واقعی خُدا کے اِس گھر کو یروشلیمؔ میں دوبارہ تعمیر کرنے کا فرمان جاری کیا تھا بابیل کے شاہی دَفتر خانہ میں (خورشؔ بادشاہ کے فرمان کی) تلاش کی جائے۔ پھر بادشاہ سلامت کا اِس بارے میں جو بھی فیصلہ ہو اُس سے ہمیں آگاہ کیا جائے۔ \c 6 \s1 داریاویشؔ بادشاہ کا فرمان \p \v 1 تَب داریاویشؔ بادشاہ نے فرمان جاری کیا کہ بابیل کے خزانہ میں رکھی ہُوئی تاریخی دستاویزوں کی جانچ پڑتال کی جائے۔ \v 2 آخِر مِدائی کے صُوبہ میں واقع اکبتاناؔ کے محل میں ایک طُومار مِلا جِس میں یہ لِکھّا تھا: \pmo یادداشت خط: \pm \v 3 شاہِ خورشؔ کے دَورِ حُکومت کے پہلے سال میں بادشاہ نے یروشلیمؔ میں خُدا کے ہیکل کے متعلّق فرمان جاری کیا: \b \pm ہیکل کو دوبارہ تعمیر کیا جائے تاکہ اُس جگہ قُربانیاں چڑھائی جایٔیں اَور اُس کی بُنیادیں رکھی جایٔیں۔ اُس کی اُونچائی ساٹھ ہاتھ\f + \fr 6‏:3 \fr*\fq اُونچائی ساٹھ ہاتھ \fq*\ft تقریباً ستّائیس میٹر\ft*\f* اَور چوڑائی ساٹھ ہاتھ ہو۔ \v 4 اَور اُس کے تین ردّے بڑے بڑے پتّھروں کے اَور ایک ردّہ عمارتی لکڑی کے شہتیروں کا ہو۔ خرچ شاہی خزانہ سے اَدا کیا جائے۔ \v 5 خُدا کے گھر کے سونے اَور چاندی کے ظروف جنہیں نبوکدنضرؔ یروشلیمؔ میں خُدا کے گھر سے نکال کر بابیل لے گیا تھا واپس کئے جایٔیں اَور یروشلیمؔ کے خُدا کے گھر میں اَپنی اَپنی جگہ پہُنچائے جایٔیں۔ یعنی خُدا کے گھر میں رکھے جایٔیں۔ \b \pm \v 6 لہٰذا اَے تتّنیؔ دریائے فراتؔ کے پار کے حاکم اَور شتھر بوزنئی اَور اُس صُوبہ میں اُن کے دُوسرے عہدیدار! اُس مقام سے دُور رہو۔ \v 7 خُدا کے گھر کے کام میں مداخلت مت کرو۔ یہُودیوں کے حاکم کو اَور اُن کے بُزرگوں کو خُدا کے گھر کو اُس کی سابقہ جگہ پر تعمیر کرنے دو۔ \pm \v 8 علاوہ اَزیں خُدا کا یہ گھر تعمیر کرنے میں تُم نے یہُودیوں کے بُزرگوں کے لیٔے کیا کچھ کرناہے میں اُس کے لیٔے حُکم دیتا ہُوں: \pm اِن آدمیوں کے تمام اخراجات شاہی خزانہ سے یعنی دریائے فراتؔ کے پار کے خراج میں سے اَدا کئے جایٔیں تاکہ کام نہ رُکے۔ \v 9 اَور آسمان کے خُدا کی سوختنی نذریں چڑھانے کے لئے جو کچھ بھی درکار ہو یعنی بچھڑے، مینڈھے اَور نر برّے اَور گیہُوں، نمک، مَے اَور تیل وغیرہ جِس کی یروشلیمؔ کے کاہِنؔ فرمائش کریں وہ اُنہیں ہر روز بلاناغہ مُہیّا کیا جائے \v 10 تاکہ وہ آسمان کے خُدا کی رضا جوئی کے لیٔے قُربانیاں چڑھائیں اَور بادشاہ اَور اُس کے بیٹوں کی فلاح و بہبُود کے لیٔے دعا کریں۔ \pm \v 11 مزید برآں میں حُکم دیتا ہُوں کہ اگر کویٔی اِس فرمان کو بدلے تو اُس کے مکان کا شہتیر نکال لیا جائے اَور اُسے اُسی کے اُوپر میخیں ٹھونک کر لٹکا دیا جائے اَور اُس جُرم کی وجہ سے اُس کا مکان کوڑے کرکٹ کا ڈھیر بنا دیا جائے۔ \v 12 جو بھی بادشاہ یا لوگ اِس فرمان کو بدلنے یا یروشلیمؔ میں اِس ہیکل کو تباہ کرنے کے لیٔے ہاتھ بڑھائیں تو خُدا جِس نے وہاں اَپنا نام قائِم کیا ہے اُنہیں غارت کرے۔ \pm مَیں نے یعنی داریاویشؔ نے یہ فرمان جاری کیا ہے لہٰذا اِس کی فوراً تعمیل کی جائے۔ \s1 ہیکل کی تکمیل اَور مخصُوصیت \p \v 13 تَب اُس فرمان کے باعث جو داریاویشؔ بادشاہ نے بھیجا تھا دریائے فراتؔ کے پار کے حاکم تتّنیؔ اَور شتھر بوزنئی اَور اُن کے مُعاوِنوں نے اُس پر بڑی سرگرمی سے عَمل کیا۔ \v 14 پس یہُودیوں کے بُزرگوں نے حگّیؔ نبی اَور زکریاؔہ بِن عِدّوؔ کی نبُوّت کے زیرِ اثر تعمیری سرگرمیاں جاری رکھیں۔ اُنہُوں نے اِسرائیل کے خُدا کے حُکم اَور شاہانِ فارسؔ خورشؔ، داریاویشؔ اَور ارتخشستاؔ کے اَحکام کے مُطابق اُس عمارت کو مُکمّل کیا۔ \v 15 اِس طرح ہیکل آدارؔ مہینے کے تیسرے دِن اَور داریاویشؔ بادشاہ کے دَورِ حُکومت کے چھٹے سال میں پایۂ تکمیل کو پہُنچا۔ \p \v 16 تَب بنی اِسرائیل، کاہِنوں، لیویوں اَور دیگر لوگوں نے جو اسیری کے بعد واپس آئےتھے خُوشی سے خُدا کے گھر کی تقدیس کے جشن کو منایا۔ \v 17 خُدا کے اِس گھر کی تقدیس کے لیٔے اُنہُوں نے ایک سَو بَیل، دو سَو مینڈھے اَور چار سَو نر برّے قُربان کئے اَور سارے بنی اِسرائیل کے واسطے خطا کی قُربانی کے طور پر ہر قبیلہ کے لیٔے ایک بکرے کے حِساب سے بَارہ بکرے چڑھائے۔ \v 18 اَورجو کچھ مَوشہ کی کِتاب میں لِکھّا ہے اُس کے مُطابق اُنہُوں نے یروشلیمؔ میں خُدا کی عبادت کے لیٔے کاہِنوں کو اُن کی تقسیم اَور لیویوں کو اُن کے فریقوں کے مُطابق تعینات کیا۔ \s1 عیدِفسح \p \v 19 پہلے مہینے کی چودھویں تاریخ کو بابیل کی اسیری سے لَوٹنے والوں نے عیدِفسح منائی۔ \v 20 کیونکہ کاہِنوں اَور لیویوں نے اَپنے آپ کو پاک کیا تھا اَور وہ تمام رسمی طور پر پاک تھے۔ لیویوں نے تمام جَلاوطن اسیروں کے لیٔے، اَپنے بھائیوں یعنی کاہِنوں کے لیٔے اَور اَپنے لیٔے عیدِفسح کا برّہ ذبح کیا۔ \v 21 اَور جَلاوطنی سے واپس لَوٹنے والے اِسرائیلیوں نے اُسے اُن لوگوں کے ساتھ کھایا جنہوں نے یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا کے طالب ہونے کے لیٔے اَپنے آپ کو غَیریہُودی قوموں کی ناپاک رسموں سے الگ کر لیا تھا اُنہُوں نے فسح کا کھانا کھایا۔ \v 22 سات دِن تک اُنہُوں نے بے خمیری روٹی کی عید منائی کیونکہ یَاہوِہ نے اُنہیں بڑی خُوشی بخشی تھی اَور شاہِ اشُور کے رویّہ میں تبدیلی پیدا کی تاکہ وہ خُدا یعنی بنی اِسرائیل کے خُدا کے گھر کے تعمیر کرنے میں اُن کی مدد کی۔ \c 7 \s1 عزراؔ کا یروشلیمؔ آنا \p \v 1 اِن باتوں کے بعد ارتخشستاؔ شاہِ فارسؔ کے دَورِ حُکومت میں ایک شخص عزراؔ بِن سِرایاہؔ بِن عزریاہؔ بِن خِلقیاہؔ \v 2 بِن شلُّومؔ بِن صدُوقؔ بِن احِیطوبؔ \v 3 بِن امریاہؔ بِن عزریاہؔ بِن مرایوتؔ \v 4 بِن زراخیاہؔ بِن عُزّی بِن بُقّیؔ، \v 5 بِن ابیشُوعؔ بِن فِنحاسؔ بِن الیعزرؔ بِن اَہرونؔ اعلیٰ کاہِن \v 6 بابیل سے آیا۔ وہ مَوشہ کے تمام آئین کا جو یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا نے دی تھی بڑا ماہر اُستاد تھا۔ چونکہ یَاہوِہ اُس کے خُدا کا ہاتھ عزراؔ پر تھا اِس لیٔے ہر ایک شَے جِس کی اُس نے درخواست کی بادشاہ نے اُسے عطا فرمائی۔ \v 7 بادشاہ ارتخشستاؔ کے ساتویں سال میں بعض اِسرائیلی بھی جِن میں کاہِنؔ، لیوی، موسیقار، دربان اَور بیت المُقدّس کے خُدّام شامل تھے یروشلیمؔ آئے۔ \p \v 8 عزراؔ بادشاہ اَپنے دَور حُکومت کے ساتویں سال کے پانچویں مہینے میں یروشلیمؔ پہُنچا۔ \v 9 اُس نے بابیل سے اَپنا سفر پہلے مہینے کی پہلی تاریخ کو شروع کیا اَور وہ یروشلیمؔ میں پانچویں مہینے کی پہلی تاریخ کو پہُنچا کیونکہ خُدا کا مہربان ہاتھ اُس پر تھا۔ \v 10 اِس لیٔے کہ عزراؔ نے اَپنے آپ کو یَاہوِہ کے آئین کے مطالعہ اَور اُس پر عَمل کرنے اَور اُس کے قوانین اَور آئین اِسرائیل کو سِکھانے کے لیٔے وقف کر رکھا تھا۔ \s1 شاہِ ارتخشستاؔ کا خط \p \v 11 یہ اُس خط کی نقل ہے جو ارتخشستاؔ بادشاہ نے اِسرائیل کے یَاہوِہ کے اَحکام اَور قوانین کے ماہر فقیہ اَور مُعلّم عزراؔ کاہِنؔ کو دیا تھا: \pmo \v 12 بادشاہ ارتخشستاؔ کی جانِب سے، \pmo عزراؔ کاہِنؔ کے نام جو کہ آسمان کے خُدا کی شَریعت کا مُعلّم ہے: \pmo تُو سلامت رہے! \pm \v 13 مَیں یہ فرمان جاری کرتا ہُوں کہ میری مملکت کے اِسرائیلیوں میں سے کاہِنوں اَور لیویوں سمیت جو بھی تیرے ساتھ یروشلیمؔ جانا چاہیں جا سکتے ہیں \v 14 تُو بادشاہ اَور اُس کے ساتوں مُشیروں کی جانِب سے بھیجا جا رہاہے تاکہ اَپنے خُدا کے آئین کے مُطابق جو تیرے ہاتھ میں ہے یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کا حال دریافت کرے۔ \v 15 مزید یہ کہ تُم وہ چاندی اَور سونا اَپنے ساتھ لے جانا جو بادشاہ اَور اِس کے مُشیروں نے اِسرائیل کے خُدا کو جِس کی سکونت یروشلیمؔ میں ہے آزادانہ طور پر دیا ہے۔ \v 16 اَور وہ تمام چاندی اَور سونا جو بابیل کے صُوبہ سے تُجھے حاصل ہوگا، نیز یروشلیمؔ میں خُدا کے گھر کے لیٔے لوگوں اَور کاہِنوں کی رضاکارانہ نذریں بھی تُجھے ہی اَپنے ہمراہ لے جانا ہوں گی۔ \v 17 لازِم ہے کہ تُو اُس نقدی سے بَیل، مینڈھے اَور نر برّے اَور ساتھ ہی اُن کے اناج کی نذر اَور تپاون کی نذروں کے لیٔے درکار اَشیا خرید کر اُنہیں یروشلیمؔ میں اَپنے خُدا کے ہیکل کے مذبح پر بطور قُربانی گزرانے۔ \pm \v 18 اُس کے بعد باقی بچے چاندی اَور سونے کو اَپنے خُدا کی رضا کے مُطابق جَیسے تُجھے اَور تیرے یہُودی بھائیوں کو بھلا مَعلُوم ہو اِستعمال کرنا۔ \v 19 تیرے خُدا کے ہیکل میں عبادت کے لیٔے جو اَشیا تیرے سُپرد کی گئی ہیں اُنہیں یروشلیمؔ کے خُدا کے حُضُور دے دینا۔ \v 20 اَور اگر تُجھے اَپنے خُدا کے ہیکل کے لیٔے درکار کسی چیز کے خریدنے کی ضروُرت پڑے تو تُو شاہی خزانہ سے رقم اَدا کرنا۔ \pm \v 21 اَب مَیں بادشاہ ارتخشستاؔ دریائے فراتؔ کے پار سارے خزانچیوں کو حُکم دیتا ہُوں کہ عزراؔ کاہِنؔ جو آسمان کے خُدا کی شَریعت کا مُعلّم ہے جو کچھ بھی تُم سے طلب کرے وہ فوراً دیا جائے۔ \v 22 یعنی سَو تالنت چاندی،\f + \fr 7‏:22 \fr*\fq سَو تالنت چاندی \fq*\ft تقریباً3400 کِلو\ft*\f* سَو کور\f + \fr 7‏:22 \fr*\fq سَو کور \fq*\ft تقریباً 16 ہزار کِلو\ft*\f* گیہُوں اَور سَو بَت\f + \fr 7‏:22 \fr*\fq سَو بَت \fq*\ft تقریباً2200 لیٹر\ft*\f* مَے اَور سَو بَت زَیتُون کا تیل اَور نمک کی کثیر مقدار۔ \v 23 جو کچھ بھی آسمان کے خُدا نے حُکم دیا ہے اُس کی آسمان کے خُدا کے ہیکل کے لیٔے پُورے طور پر تعمیل کی جائے تاکہ اَیسا نہ ہو کہ بادشاہ کی مملکت اَور اُس کے بیٹوں کے خِلاف قہر خُداوندی بھڑک اُٹھے۔ \v 24 تُمہیں یہ بھی مَعلُوم ہونا چاہئے کہ تُمہیں کاہِنوں، لیویوں، موسیقاروں، دربانوں اَور بیت المُقدّس کے خُدّام پر یا خُدا کے گھر کے دیگر کارندوں پر محصُول، خراج یا چُنگی لگانے کا کویٔی اِختیار نہیں۔ \pm \v 25 اَے عزراؔ! تُو اَپنے خُدا کی اُس دانش کے مُطابق جو تُجھے عطا ہُوئی ہے حاکم اَور قاضی مُقرّر کرنا تاکہ وہ دریائے فراتؔ کے پار کے تمام لوگوں کا جو تیرے خُدا کی شَریعت کو جانتے ہیں اِنصاف کریں۔ \v 26 جو کویٔی تیرے خُدا کے آئین کو اَور بادشاہ کے حُکم کو نہ مانے اُسے فوراً موت، جَلاوطنی، جائداد کی ضبطی یا قَید کی سزا دی جائے۔ \p \v 27 یَاہوِہ ہمارے آباؤاَجداد کے خُدا کی سِتائش ہو جِس نے بادشاہ کے دِل میں یہ ڈالا کہ وہ یروشلیمؔ میں یَاہوِہ کے گھر کی اِس طرح تعظیم و تکریم کرے \v 28 اَور جِس نے بادشاہ، اُس کے مُشیروں اَور بادشاہ کے عالی قدر اُمرا کے سامنے مُجھ پر اَپنی مہربانی کی۔ چونکہ مُجھ پر یَاہوِہ میرے خُدا کا ہاتھ تھا اِس لیٔے مَیں نے ہِمّت پا کر اِسرائیل کے سرکردہ افراد کو جمع کیا تاکہ وہ میرے ہمراہ چلیں۔ \c 8 \s1 عزراؔ کے ہمراہ لَوٹنے والوں کی فہرست \lh \v 1 ارتخشستاؔ بادشاہ کے دَورِ حُکومت میں جو لوگ بابیل سے میرے ہمراہ آئے اُن کے آبائی خاندانوں کے سردار اَور اُن کے ساتھ شاملِ فہرست کے افراد یہ ہیں: \b \li1 \v 2 بنی فِنحاسؔ میں سے؛ \li2 گیرشوم: \li1 بنی اِتمارؔ سے \li2 دانی ایل؛ \li1 بنی داویؔد میں سے \li2 حطُّوشؔ \v 3 بنی شِکنیاہؔ؛ \li1 بنی پرعوش میں سے \li2 زکریاؔہ، اَور اُس کے ساتھ نَسب نامہ کی رو سے 150 مَرد درج کئے گیٔے؛ \li1 \v 4 بنی پخت مُوآب میں سے: \li2 الِیہُوعنائی بِن زراخیاہؔ اَور اُس کے ساتھ 200 مَرد؛ \li1 \v 5 اَور بنی زتُّو میں سے \li2 شِکنیاہؔ بِن یحزی ایل اَور اُس کے ساتھ 300 مَرد۔ \li1 \v 6 اَور بنی عدِین میں سے \li2 عبیدؔ بِن یُوناتانؔ اَور اُس کے ساتھ 50 مَرد؛ \li1 \v 7 اَور بنی عیلامؔ میں سے \li2 یِشعیہ بِن عتلیاہؔ اَور اُس کے ساتھ 70 مَرد؛ \li1 \v 8 اَور بنی شفطیاہؔ میں سے \li2 زبدیاہؔ بِن مِیکاایلؔ اَور اُس کے ساتھ 80 مَرد؛ \li1 \v 9 اَور بنی یُوآبؔ سے \li2 عبدیاہؔ بِن یحی ایل اَور اُس کے ساتھ 218 مَرد؛ \li1 \v 10 اَور بنی بانیؔ میں سے \li2 شلُومیتؔ بِن یُوسفیاہؔ اَور اُس کے ساتھ 160 مَرد؛ \li1 \v 11 اَور بنی ببئیؔ میں سے \li2 زکریاؔہ بِن ببئیؔ اَور اُس کے ساتھ 28 مَرد؛ \li1 \v 12 اَور بنی عزگادؔ میں سے \li2 یوحانانؔ بِن حقّاطانؔ اَور اُس کے ساتھ 110 مَرد؛ \li1 \v 13 اَور آخِر میں بنی ادُونِقامؔ میں جو لوگ آئے اُن کے نام یہ ہیں: \li2 الیفلطؔ اَور یعی ایل اَور شمعیاہؔ اَور اُن کے ساتھ 60 مَرد؛ \li1 \v 14 اَور بنی بِگوئی میں سے \li2 عوطیؔ اَور زکُورؔ اَور اُن کے ساتھ 70 مَرد؛ \s1 یروشلیمؔ کو واپسی۔ \p \v 15 مَیں نے اُنہیں اُس نہر کے پاس جو اہاواؔ کی طرف بہتا ہے جمع کیا اَور ہم نے وہاں تین دِن پڑاؤ کیا۔ جَب مَیں نے لوگوں اَور کاہِنوں کا جائزہ لیا تو بنی لیوی میں سے کسی کو نہ پایا۔ \v 16 پس مَیں نے الیعزرؔ، اریئیلؔ، شمعیاہؔ، الناتھانؔ، یرِیبؔ، الناتھانؔ، ناتنؔ، زکریاؔہ اَور مِشُلّامؔ کو جو سردار تھے اَور یُویرِیبؔ اَور الناتھانؔ کو جو مُعلّم تھے بُلوایا۔ \v 17 اَور مَیں نے اُنہیں عِدّوؔ کے پاس بھیجا جو کَسِیفیاؔ میں رہنما تھا اَور اُنہیں بتایا کہ کَسِیفیاؔ جا کر عِدّوؔ اَور اُس کے بھائیوں سے جو بیت المُقدّس کے خُدّام ہیں کیا کچھ کہنا ہے تاکہ وہ وہاں سے خُدا کے گھر کے لیٔے خدمت گار ہمارے پاس لے آئیں۔ \v 18 چونکہ ہمارے خُدا کا مہربان ہاتھ ہم پر تھا اِس لیٔے وہ محلیؔ بِن لیوی بِن اِسرائیل کی اَولاد میں سے ایک ہوشیار شخص شیرِبیاہؔ کو اَور اُس کے بیٹوں اَور بھائیوں یعنی اٹھّارہ آدمیوں کو؛ \v 19 اَور حشبیاہؔ کو اَور اُس کے ساتھ بنی مِراریؔ میں سے یِشعیہ کو اَور اُس کے بھائیوں اَور اُن کے بیٹوں کو یعنی 20 آدمیوں کو ہمارے پاس لے آئے۔ \v 20 وہ دو سَو بیس بیت المُقدّس کے خُدّام کو بھی لے کر آئے۔ یہ اُن لوگوں میں سے تھے جنہیں داویؔد اَور اُمرا نے لیویوں کی مدد کے لیٔے مُقرّر کیا تھا۔ سبھوں کو نام بنام فہرست میں درج کئےگئے تھے۔ \p \v 21 وہاں اہاواؔ نہر کے پاس مَیں نے روزہ رکھنے کی مُنادی کرائی تاکہ ہم اَپنے آپ کو خُدا کے حُضُور حلیم بنائیں اَور خُدا سے دعا کریں کہ وہ ہمارے سفر کو مُبارک کریں اَور ہمیں، ہمارے بال بچّوں اَور مال و متاع کو محفوظ رکھیں۔ \v 22 چونکہ ہم نے بادشاہ سے کہاتھا کہ، ”ہمارے خُدا کا مہربان ہاتھ اُس پر بھروسا کرنے والے ہر ایک شخص پر ہوتاہے لیکن اُن سَب پر اُن کا عتاب نازل ہوتاہے جو اُنہیں ترک کر دیتے ہیں۔ اِس لیٔے میں شرماتا تھا کہ بادشاہ سے راستے میں دُشمنوں سے حِفاظت کے لیٔے فَوجی سپاہیوں اَور گُھڑسواروں کے لیٔے درخواست کروں۔ \v 23 سَو ہم نے روزہ رکھا اَور اُس بارے میں اَپنے خُدا کی بارگاہ میں اِلتماس کی۔ اَور اُنہُوں نے ہماری دعا کا جَواب دیا۔“ \p \v 24 پھر مَیں نے شیرِبیاہؔ، حشبیاہؔ اَور اُن کے دس بھائیوں سمیت بَارہ سربراہ کاہِنوں کو الگ کیا۔ \v 25 اَور چاندی اَور سونے کے عطیات اَور وہ اَشیا جو بادشاہ، اُس کے مُشیروں اَور اُس کے افسروں اَور وہاں مَوجُود تمام اِسرائیلیوں نے ہمارے خُدا کے گھر کے لیٔے نذر کی تھیں تول کر اُنہیں دیں۔ \v 26 مَیں نے اُنہیں 650 تالنت\f + \fr 8‏:26 \fr*\fq 650 تالنت \fq*\ft تقریباً بائیس ہزار کِلو\ft*\f* چاندی، چاندی کے برتن 100 تالنت،\f + \fr 8‏:26 \fr*\fq چاندی کے برتن 100 تالنت \fq*\ft 3 ہزار 4 سو کِلو\ft*\f* سونا 100 تالنت، \v 27 20 سونے کے پیالے جِن کی قیمت 1,000 دِرہم\f + \fr 8‏:27 \fr*\fq 1,000 دِرہم \fq*\ft تقریباً ساڑھے آٹھ کِلو\ft*\f* تھی اَور چمکائے ہُوئے کانسے کے دو نفیس برتن جو سونے کی طرح قیمتی تھے تول کر دیئے۔ \p \v 28 مَیں نے اُن سے کہا، ”تُم بھی اَور یہ اَشیا بھی یَاہوِہ کے لیٔے مُقدّس ہیں۔ یہ چاندی سونا تمہارے آباؤاَجداد کے خُدا یَاہوِہ کے لیٔے رضا کی قُربانی ہے۔ \v 29 جَب تک تُو اُنہیں سرکردہ کاہِنوں، لیویوں اَور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کے سامنے تول کر یروشلیمؔ میں یَاہوِہ کے گھر کے مال خانوں میں جمع نہ کروادے تَب تک احتیاط سے اُن کی حِفاظت کرنا۔“ \v 30 تَب کاہِنوں اَور لیویوں نے چاندی، سونا اَور مُقدّس برتن تول کر لے لیٔے تاکہ اُنہیں یروشلیمؔ میں ہمارے خُدا کے گھر پہُنچا دیں۔ \p \v 31 پہلے مہینے کی بارہویں تاریخ کو ہم اہاواؔ نہر سے یروشلیمؔ جانے کے لیٔے روانہ ہُوئے۔ ہمارے خُدا کا ہاتھ ہم پر تھا اَور اُنہُوں نے راستہ میں ہمیں دُشمنوں اَور رَہزنوں سے محفوظ رکھا۔ \v 32 اِس طرح ہم یروشلیمؔ پہُنچے اَور وہاں تین دِن تک ٹھہرے رہے۔ \p \v 33 چوتھے دِن ہم نے چاندی اَور سونا اَور مُقدّس ظروف کو تول کر یَاہوِہ کے گھر میں مریموتؔ بِن اورِیّاہؔ کاہِنؔ کے ہاتھ میں دے دیا۔ اُس وقت الیعزرؔ بِن فِنحاسؔ اُس کے ساتھ تھا۔ اَور اِسی طرح لیوی یُوزبادؔ بِن یہوشُعؔ اَور نوعیدیاہؔ بِن بِنّوئی بھی اُس کے ساتھ تھے۔ \v 34 تمام اَشیا کا اُن کی تعداد اَور وزن کے مُطابق پُورا پُورا حِساب دیا گیا اَور تمام وزن اُسی وقت درج کر لیا گیا۔ \p \v 35 تَب بابیل کی اسیری سے واپس آنے والوں نے تمام اِسرائیل کے لیٔے بَارہ بچھڑے، چھیانوے مینڈھے اَور ستّر نر برّے لیٔے اَور گُناہ کی قُربانی کے لیٔے بَارہ بکرے لیٔے اَور اُنہیں اِسرائیل کے یَاہوِہ کے لیٔے سوختنی نذروں کے طور پر چڑھایا۔ \v 36 اُنہُوں نے بادشاہ کے فرمان بھی دریائے فراتؔ کے پار صُوبہ داروں اَور حاکموں کے حوالہ کئے اَور اُنہُوں نے بھی لوگوں کی اَور خُدا کے گھر کی مدد کی۔ \c 9 \s1 عزراؔ کی دعا \p \v 1 اِن چیزوں کے مُکمّل ہونے کے بعد سربراہوں نے میرے پاس آکر کہا، ”اِسرائیل کے لوگ جِن میں کاہِنؔ اَور لیوی بھی شامل ہیں اَپنے پڑوسی اَقوام یعنی کنعانیوں، حِتّیوں، پَرزّیوں، یبُوسیوں، عمُّونیوں، مُوآبیوں، مِصریوں اَور امُوریوں کے مکرُوہ کاموں سے اَپنے آپ کو الگ نہیں رکھا۔ \v 2 اُنہُوں نے اَپنی بیٹیوں میں سے کچھ کو اَپنے اَور اَپنے بیٹوں کے لیٔے بیویاں بنا لیا ہے اَور مُقدّس قوم کو اَپنے اِردگرد کے لوگوں کے ساتھ مِلا دیا ہے۔ اَور رہنما اَور اہلکاروں نے اِس بےوفائی کی راہ لی ہے۔“ \p \v 3 جَب مَیں نے یہ سُنا تو اَپنے پیراہن اَور اَپنی چادر کو چاک کر دیا، سَر اَور داڑھی کے بال نوچے اَور خوفزدہ ہوکر بیٹھ گیا۔ \v 4 تَب وہ سَب جو بنی اِسرائیل کے خُدا کی باتوں سے کانپتے تھے جَلاوطنی سے آنے والوں کی اِس بےوفائی کے باعث میرے گِرد جمع ہو گئے۔ اَور مَیں شام کی قُربانی تک خوفزدہ وہاں بیٹھا رہا۔ \p \v 5 پھر شام کی قُربانی کے وقت میں اَپنے چاک پیراہن اَور پھٹی چادر کے ساتھ ہی اَپنی ماتمی حالت کو بھُول کر اُٹھا اَور یَاہوِہ اَپنے خُدا کے آگے اَپنے ہاتھ پھیلا کر گھٹنوں کے بَل گِر پڑا \v 6 اَور دعا کی: \pm ”اَے میرے خُدا! میں اِس قدر شرمندہ اَور ذلیل ہُوں کہ مَیں آپ کے سامنے، اَے میرے خُدا، اَپنا مُنہ اُٹھانے تک کے لائق نہیں کیونکہ ہمارے گُناہ بڑھ کر ہمارے سَروں سے بھی بُلند ہو گئے ہیں اَور ہماری خطائیں آسمانوں تک جا پہُنچی ہیں۔ \v 7 ہمارے آباؤاَجداد کے دَور سے لے کر اَب تک ہم سے بڑی خطائیں سرزد ہُوئی ہیں اَور اَپنے گُناہوں کے باعث ہم، ہمارے بادشاہ اَور ہمارے کاہِنؔ غَیر مُلکی بادشاہوں کی تلوار، اسیری، لُوٹ مار اَور تذلیل کا شِکار رہے ہیں جَیسا کہ آج کے دِن ہے۔ \pm \v 8 ”مگر اَب تھوڑے عرصہ کے لیٔے یَاہوِہ ہمارے خُدا ہم پر مہربان ہُوئے ہیں کہ ہماری قوم کے ایک حِصّہ کو باقی رہنے دیں اَور اُسے اَپنے پاک مَقدِس میں پائداری بخشیں۔ اَور یُوں ہمارے خُدا ہماری آنکھیں رَوشن کریں اَور ہماری اسیری میں ہمیں تسکین عطا فرمائیں۔ \v 9 اگرچہ ہم غُلام ہیں تاہم ہمارے خُدا نے ہمیں ہماری غُلامی میں ترک نہیں کیا بَلکہ اُنہُوں نے فارسؔ کے بادشاہوں کے سامنے ہم پر اَپنی شفقت کا مظاہرہ کیا۔ اُنہُوں نے ہمیں نئی زندگی دی کہ ہم اَپنے خُدا کے گھر کو پھر سے تعمیر کریں اَور اُس کے کھنڈرات کی مرمّت کریں اَور اُنہُوں نے یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ میں ہمیں محفوظ کر دیا ہے۔ \pm \v 10 ”لیکن اَب اَے ہمارے خُدا! اِس کے بعد ہم اَور کیا کہیں؟ کیونکہ ہم نے اُن اَحکام کو نظرانداز کیا ہے \v 11 جو آپ نے اَپنے خادِموں یعنی نبیوں کی مَعرفت دئیے جَب آپ نے فرمایا: ’جِس مُلک میں تُم داخل ہو رہے ہو کہ اُس پر قابض ہو سکو وہ اَیسا مُلک ہے جو وہاں کی اَقوام کی بد عنوانیوں کے باعث نجِس ہو چُکاہے۔ اَپنے نہایت ہی مکرُوہ اعمال کے باعث اُنہُوں نے اُسے ایک سِرے سے لے کر دُوسرے سِرے تک اَپنی ناپاکی سے بھر دیا ہے۔ \v 12 اِس لیٔے نہ تو اَپنی بیٹیوں کا اُن کے بیٹوں سے اَور نہ اُن کی بیٹیوں سے اَپنے بیٹوں کا بیاہ کرو۔ اُن کے ساتھ کبھی بھی دوستی کا عہد نہ کرنا تاکہ تُم مضبُوط بنو اَور مُلک کی اَچھّی چیزیں کھاؤ اَور اُسے اَپنے بچّوں کے لیٔے ہمیشہ کے لیٔے مِیراث میں چھوڑ جاؤ۔‘ \pm \v 13 ”جو کچھ ہم پر گزرا ہے وہ ہمارے بُرے کاموں اَور ہماری بہت سِی جرائم کا نتیجہ ہے۔ اَور پھر بھی اَے ہمارے خُدا آپ نے ہمیں ہمارے گُناہوں کی واجبی سزا کی بہ نِسبت کم سزا دی ہے اَور ہمیں باقی رہنے دیا ہے۔ \v 14 کیا ہم پھر آپ کے حُکم کو توڑ دیں اَور اِن لوگوں سے شادی کریں جو اَیسے مکرُوہ کام کرتے ہیں؟ کیا آپ ہم پر اِتنا غُصّہ نہیں کریں گے کہ ہم کو تباہ کر دیں، ہمارے لیٔے کوئی باقی بچ جانے والا نہیں؟ \v 15 لیکن اَے یَاہوِہ، اِسرائیل کے خُدا! آپ بڑے راستباز ہیں! آپ نے ہمیں آج تک باقی رہنے دیا۔ ہم اَپنے جرائم کے ساتھ یہاں آپ کے سامنے حاضِر ہیں حالانکہ اُن کے باعث ہم میں سے ایک بھی آپ کی بارگاہ میں کھڑا نہیں رہ سَکتا۔“ \c 10 \s1 لوگوں کا گُناہوں کا اقرار کرنا \p \v 1 جَب عزراؔ رو رو کر خُدا کے گھر کے سامنے گِر کر دعا اَور گُناہوں کا اقرار کر رہاتھا تو اِسرائیلی مَردوں، عورتوں اَور بچّوں کا ایک بڑا ہُجوم اُس کے گِرد جمع ہو گیا۔ وہ بھی زار زار رُوئے۔ \v 2 تَب بنی عیلامؔ میں سے شِکنیاہؔ بِن یحی ایل نے عزراؔ سے کہا، ”ہم اَپنے اِردگرد کی اَقوام کی غَیر معبُودی عورتوں سے بیاہ کرکے اَپنے خُدا سے بےوفائی کے مُرتکب ہویٔے ہیں۔ لیکن اِس کے باوُجُود اَب بھی اِسرائیل کے لیٔے اُمّید باقی ہے۔ \v 3 میرے آقا! ہم آپ کے اَور ہمارے خُدا کے اَحکام کا ڈر ماننے والوں کے مشورہ کے مُطابق کیوں نہ خُدا کے سامنے عہد کریں کہ ہم اَیسی تمام عورتوں اَور اُن کے بچّوں کو دُور کر دیں گے اَور یہ کام شَریعت کے مُطابق کیا جائے گا۔ \v 4 پس اُٹھیں، کیونکہ یہ مُعاملہ آپ کے ہاتھ میں ہے اَور ہم آپ کے ساتھ ہیں۔ پس ہمّت کریں اَور اِسے اَنجام دیں۔“ \p \v 5 تَب عزراؔ اُٹھا اَور سربراہ کاہِنوں، لیویوں اَور تمام بنی اِسرائیل سے قَسم لی کہ وہ اِس تجویز پر عَمل کریں گے اَور اُنہُوں نے قَسم کھائی۔ \v 6 تَب عزراؔ خُدا کے گھر کے سامنے سے ہٹ کر یِہُوحنانؔ بِن اِلیاشبؔ کے کمرے میں گیا اَور جَب تک وہ وہاں رہا نہ اُس نے کھانا کھایا نہ پانی پیا کیونکہ وہ جَلاوطنی سے واپس آنے والوں کی بےوفائی پر ماتم کر رہاتھا۔ \p \v 7 پھر تمام یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ میں مُنادی کی گئی کہ بابیل سے لَوٹنے والے تمام جَلاوطن لوگ یروشلیمؔ میں جمع ہُوں۔ \v 8 اَورجو کویٔی تین دِن کے اَندر حاضِر نہ ہوگا وہ سرداروں اَور بُزرگوں کے فیصلہ کے مُطابق اَپنی تمام جائداد سے محروم ہو جائے گا اَور خُود اُسے سابقہ اسیروں کی جماعت سے نکال دیا جائے گا۔ \b \p \v 9 تین دِنوں کے اَندر یہُوداہؔ اَور بِنیامین کے تمام مَرد یروشلیمؔ میں جمع ہُوئے۔ نویں مہینے کے بیسویں دِن تمام لوگ خُدا کے گھر کے سامنے چَوک میں اِس سانِحہ کے باعث اَور بارش کی وجہ سے ٹھٹھرے ہُوئے بیٹھے تھے۔ \v 10 تَب عزراؔ کاہِنؔ نے کھڑے ہوکر کہا، ”تُم نے بےوفائی کی ہے اَور غَیر معبُودی عورتوں سے بیاہ کرکے اِسرائیل کے جرائم میں اِضافہ کیا ہے۔ \v 11 اَب یَاہوِہ اَپنے خُدا کے سامنے اقرار کرو اَور اُن کی مرضی پر عَمل کرو اَور اَپنے آپ کو اِردگرد کی قوموں سے اَور اَپنی غَیر معبُودی بیویوں سے الگ کر لو۔“ \p \v 12 تَب تمام جماعت نے بُلند آواز سے جَواب دیا: ”جو کچھ آپ نے فرمایاہے بجا ہے! ہم پر لازِم ہے کہ اُس پر عَمل کریں۔ \v 13 لیکن یہاں پر لوگ بہت ہیں اَور یہ برسات کا موسم ہے اِس لیٔے ہم لوگ باہر کھڑے نہیں رہ سکتے۔ علاوہ اَزیں اِس مسئلہ کو ایک دو دِن میں سُلجھانا ممکن نہیں کیونکہ اِس مُعاملہ میں ہمارا گُناہ بہت سنگین ہے۔ \v 14 اِس بارے میں ہماری جماعت کے سرداروں کو کاروائی کرنے کی ذمّہ داری سونپی جائے۔ تَب ہمارے شہروں میں سے وہ سَب جنہوں نے غَیر معبُودی عورتوں سے شادیاں کی ہُوئی ہیں مُقرّرہ وقت پر ہر ایک قصبہ کے بُزرگوں اَور قاضیوں کے ہمراہ آئیں جَب تک کہ اِس مُعاملہ کا تصفیہ نہ ہو جائے اَور ہمارے خُدا کا قہر شدید ہم پر سے ٹل نہ جائے۔“ \v 15 صِرف یُوناتانؔ بِن عساہیلؔ اَور یحزیاہؔ بِن تِقوہؔ نے مِشُلّامؔ اَور شبّتائی لیوی کی تائید و حمایت سے اِس تجویز کی مُخالفت کی۔ \p \v 16 لیکن سابقہ اسیروں نے وَیسا ہی کیا جَیسا کہ تجویز کیا گیا تھا۔ عزراؔ کاہِنؔ نے ایک آدمی فی خاندان کے حِساب سے اَیسے آدمیوں کا انِتخاب کیا جو آبائی خاندانوں کے سردار تھے اَور اُن سَب کا تقرّر نام بنام کیا گیا۔ دسویں مہینے کی پہلی تاریخ کو وہ اِن مُقدّموں کی تفتیش کرنے کے لیٔے بیٹھے۔ \v 17 اَور پہلے مہینے کی پہلی تاریخ تک اُنہُوں نے اُن سَب کے بارے میں جنہوں نے غَیر معبُودی عورتوں سے شادیاں کی ہُوئی تھیں ضروُری کاروائی مُکمّل کرلی۔ \s1 غَیر معبُودی عورتوں سے شادی \lh \v 18 کاہِنوں کی اَولاد میں سے مُندرجہ ذیل نے غَیر معبُودی عورتوں سے شادیاں کرلی تھیں: \li1 بنی یہوشُعؔ میں سے یُوصدقؔ کا بیٹا اَور اُس کے بھایٔی معسیاہؔ، الیعزرؔ، یرِیبؔ اَور گِدلیاہؔ۔ \v 19 (اِن سَب نے اَپنی بیویوں کو دُور کرنے کا عہد کیا اَور اَپنی خطا کے بدلے میں ہر ایک نے اَپنے گلّے میں سے ایک ایک مینڈھا خطا کی قُربانی کے طور پر نذر کیا۔) \li1 \v 20 بنی اِمّیرؔ میں سے: \li1 حنانیؔ اَور زبدیاہؔ۔ \li1 \v 21 اَور بنی حارِمؔ میں سے: \li2 معسیاہؔ، ایلیّاہ، شمعیاہؔ، یحی ایل اَور عُزّیاہؔ۔ \li1 \v 22 اَور بنی پشحُور میں سے: \li2 الیوعینائی، معسیاہؔ، اِشمعیل، نتنی ایل، یُوزبادؔ اَور ایلعاسہؔ۔ \b \lh \v 23 اَور لیویوں میں سے: \li2 یُوزبادؔ، شِمعیؔ، قِلایاہؔ (یعنی قِلیطاؔ)، پِتھائیاہؔ، یہُوداہؔ اَور الیعزرؔ۔ \li1 \v 24 اَور گانے والوں میں سے: \li2 اِلیاشبؔ۔ \li1 اَور دربانوں میں سے: \li2 شلُّومؔ، تلمؔ اَور اوری۔ \b \lh \v 25 اَور اِسرائیل میں سے: \li1 بنی پرعوش میں سے \li2 رمیاہؔ، یزیّه، ملکیاہؔ، مِیامِینؔ، الیعزرؔ، ملکیاہؔ اَور بِنایاہؔ۔ \li1 \v 26 اَور بنی عیلامؔ میں سے: \li2 متّنیاہؔ، زکریاؔہ، یحی ایل، عبدی، یریموتؔ اَور ایلیّاہ۔ \li1 \v 27 اَور بنی زتُّو میں سے: \li2 الیوعینائی، اِلیاشبؔ، متّنیاہؔ، یریموتؔ، زابادؔ اَور عزیزا۔ \li1 \v 28 اَور بنی ببئیؔ میں سے: \li2 یِہُوحنانؔ، حننیاہؔ، زبّئی اَور عطلئی۔ \li1 \v 29 اَور بنی بانیؔ میں سے: \li2 مِشُلّامؔ، مَلُّوکؔ، عدایاہؔ، یَعشُوبؔ، شیالؔ اَور یریموتؔ۔ \li1 \v 30 اَور بنی پخت مُوآب میں سے: \li2 عدناؔ، کلالؔ، بِنایاہؔ، معسیاہؔ، متّنیاہؔ، بصل ایل، بِنّوئی اَور منشّہ۔ \li1 \v 31 اَور بنی حارِمؔ میں سے: \li2 الیعزرؔ، یشیاہؔ، ملکیاہؔ، شمعیاہؔ اَور شمعُونؔ۔ \v 32 بِنیامین، مَلُّوکؔ اَور شِماریاہؔ۔ \li1 \v 33 اَور بنی حاشُومؔ میں سے: \li2 متّنیؔ، متّتاہؔ، زابادؔ، الیفلطؔ، یریمیؔ، منشّہ اَور شِمعیؔ۔ \li1 \v 34 اَور بنی بانیؔ میں سے: \li2 معدائیؔ، عمرامؔ اَور عوایلؔ، \v 35 بِنایاہؔ، بدیاہؔ اَور کلُوہیؔ، \v 36 اَور ونیاہؔ، مریموتؔ اَور اِلیاشبؔ، \v 37 اَور متّنیاہؔ، متّنیؔ اَور یعشوؔ۔ \li1 \v 38 اَور بانیؔ بنی بِنّوئی\f + \fr 10‏:38 \fr*\fq بِنّوئی \fq*\ft یعنی بانیؔ\ft*\f* میں سے: \li2 شِمعیؔ، \v 39 شلمیہؔ، ناتنؔ اَور عدایاہؔ، \v 40 مکندبیؔ، ششائیؔ اَور شارَئی، \v 41 عزرایلؔ، شلمیہؔ، شِماریاہؔ، \v 42 شلُّومؔ، امریاہؔ اَور یُوسیفؔ۔ \li1 \v 43 بنی نبوؔ میں سے: \li2 یعی ایل، متّتیاہؔ، زابادؔ، زِبینا، یدّائی، یُوایلؔ اَور بِنایاہؔ۔ \b \lf \v 44 اِن سَب نے غَیر معبُودی عورتوں سے شادیاں کی ہُوئی تھیں اَور اُن عورتوں سے اُن کے بچّے بھی تھے۔