\id EXO - Biblica® Open Urdu Contemporary Version \usfm 3.0 \ide UTF-8 \h خُروج \toc1 خُروج کی کِتاب \toc2 خُروج \toc3 خُرو \mt1 خُروج \mt2 کی کِتاب \c 1 \s1 بنی اِسرائیل کا ستایا جانا \lh \v 1 اِسرائیل کے بیٹوں کے نام جو اَپنے اَپنے گھرانے سمیت یعقوب کے ساتھ مِصر میں آئے وہ یہ ہیں: \b \li1 \v 2 رُوبِنؔ، شمعُونؔ، لیوی، یہُوداہؔ؛ \li1 \v 3 یِسَّکاؔر، زبُولُون، بِنیامین؛ \li1 \v 4 دانؔ اَور نفتالی؛ \li1 گادؔ اَور آشیر۔ \b \lf \v 5 اَور یعقوب کی نَسل کی کُل تعداد ستّر تھی، اَور یُوسیفؔ تو پہلے ہی مِصر میں تھے۔ \b \p \v 6 اَور یُوسیفؔ اَور اُن کے سَب بھایٔی اَور وہ ساری پُشت فنا ہو گئی۔ \v 7 لیکن بنی اِسرائیل سرفراز ہویٔے اَور افزائشِ نَسل کے باعث خُوب بڑھے اَور شُمار میں اِس قدر زِیادہ ہو گئے کہ وہ مُلک اُن سے بھر گیا۔ \p \v 8 اُس وقت ایک نیا بادشاہ، جو یُوسیفؔ کے بارے میں کچھ بھی نہیں جانتا تھا، مِصر پر حُکمراں ہو چُکاتھا۔ \v 9 ”دیکھو،“ اُس نے اَپنے لوگوں سے کہا، ”ہمارے مُقابلہ میں بنی اِسرائیل کی تعداد بہت زِیادہ ہو گئی ہے۔ \v 10 پس آؤ ہم اُن کے ساتھ ہوشیاری سے کام لیں، ورنہ اگر جنگ چھڑ گئی، تو وہ ہمارے دُشمنوں کے ساتھ مِل جایٔیں گے، اَور ہمارے خِلاف لڑیں گے اَور مُلک سے نکل جایٔیں گے۔“ \p \v 11 لہٰذا اُنہُوں نے اُن پر بیگار لینے والے سرداروں کو مُقرّر کیا تاکہ اُن سے سخت کام لے کر اُن کو ستائیں اَور اُنہُوں نے فَرعوہؔ کے ذخیروں کے لیٔے شہر پِتومؔ اَور رَعمسیسؔ بنائے۔ \v 12 لیکن اِسرائیلی جِس قدر زِیادہ ستائے گیٔے، اُسی قدر اُن کی تعداد اَور زِیادہ بڑھی اَور وہ پھیلتے چلے گیٔے۔ لہٰذا مِصری اُن سے خوف کھانے لگے۔ \v 13 مِصری غُلام اِسرائیلیوں سے اَور بھی زِیادہ سختی سے کام لینے لگے۔ \v 14 اَور اُنہُوں نے اُن سے اینٹیں اَور گارا بنوا بنوا کر اَور کھیتوں میں ہر قِسم کی خدمت لے کر اُن کی زندگیاں تلخ کر دیں، اَور اُن کی ساری محنت اَور مشقّت میں مِصری اُن پر تشدّد کرتے تھے۔ \p \v 15 اَور مِصر کے بادشاہ نے عِبرانی دائیوں، کو جِن کے نام شِفرہؔ اَور پُوعہؔ تھے کہا، \v 16 ”جَب تُم عِبرانی عورتوں کو بچّہ پیدا کرنے میں مدد کرو اَور اُنہیں وضعِ حَمل کی تِپائی پر بیٹھی دیکھو تو اگر لڑکا ہو تو اُسے مار ڈالنا؛ لیکن اگر لڑکی ہو تو، اُسے زندہ رہنے دینا۔“ \v 17 مگر اُن دائیوں نے خُدا کا خوف کرتے ہویٔے، اَیسا کام نہ کیا جو مِصر کے بادشاہ نے اُنہیں کرنے کے لیٔے حُکم دیا تھا؛ بَلکہ اُنہُوں نے لڑکوں کو زندہ رہنے دیا۔ \v 18 تَب مِصر کے بادشاہ نے اُن دائیوں کو طلب کیا اَور اُن سے بازپُرس کی، ”تُم نے اَیسا کیوں کیا؟ تُم نے لڑکوں کو کیوں زندہ رہنے دیا؟“ \p \v 19 اُن دائیوں نے فَرعوہؔ کو جَواب دیا، ”عِبرانی عورتیں مِصری عورتوں کی مانند نہیں ہیں؛ وہ اَیسی توانا ہوتی ہیں، دائیوں کے آنے سے پیشتر ہی بچّہ پیدا کر لیتی ہیں۔“ \p \v 20 پس خُدا اُن دائیوں پر مہربان تھا، اَور لوگ بڑھتے چلے گیٔے اَور تعداد میں اَور بھی زِیادہ ہو گئے۔ \v 21 اَور چونکہ دائیوں نے خُدا کا خوف مانا، اِس لیٔے خُدا نے اُنہیں بھی بال بچّے والیاں بنا دیا۔ \p \v 22 تَب فَرعوہؔ نے اَپنے تمام لوگوں کو یہ حُکم دیا: ”ہر اِسرائیلی لڑکا جو پیدا ہو وہ ضروُر دریائے نیل میں پھینک دیا جائے۔ لیکن ہر ایک لڑکی کو زندہ رہنے دیا جائے۔“ \c 2 \s1 مُوسیٰ کی وِلادت \p \v 1 اَور لیوی کے قبیلہ کے ایک اِنسان نے لیوی نَسل کی ایک عورت سے شادی کی۔ \v 2 اَور وہ حاملہ ہُوئی اَور اُس سے ایک بیٹا پیدا ہُوا۔ جَب اُس نے دیکھا کہ وہ ایک خُوبصورت بچّہ ہے، تو اُس نے تین مہینے تک اُسے چُھپائے رکھا۔ \v 3 اَور جَب وہ آخِر اُسے زِیادہ دیر چھُپا نہ سکی، تو اُس نے اُس کے لیٔے سَرکنڈوں کا ایک ٹوکرا بنایا اَور اُس پر تارکول اَور رال کا پلستر کیا اَور پھر اُس بچّہ کو اُس میں رکھ کر دریائے نیل کے کنارے سَرکنڈوں میں رکھ آئی۔ \v 4 اَور اُس کی بہن یہ دیکھنے کے لیٔے کہ اُس کے ساتھ کیا ہوتاہے، کُچھ دُور کھڑی رہی۔ \p \v 5 فَرعوہؔ کی بیٹی دریائے نیل میں غُسل کرنے واسطے آئی اَور اُس کی لونڈی سہیلیاں دریا کے کنارے کنارے ٹہل رہی تھیں۔ فَرعوہؔ کی بیٹی نے سَرکنڈوں میں ٹوکرے کو دیکھ کر اَپنی ایک خادِمہ کو بھیجا کہ اُسے اُٹھا لایٔے۔ \v 6 جَب اُس نے اُسے کھولا تو دیکھا کہ اُس میں بچّہ ہے۔ بچّہ رو رہاتھا اَور اُسے اُس پر رحم آیا اَور اُس نے کہا، ”یہ تو کویٔی عِبرانی بچّہ ہے۔“ \p \v 7 تَب اُس بچّہ کی بہن نے فَرعوہؔ کی بیٹی سے پُوچھا، ”کیا میں جا کر کسی عِبرانی عورت کو لے آؤں جو آپ کے لیٔے اِس بچّہ کو دُودھ پِلایا کرے؟“ \p \v 8 فَرعوہؔ کی بیٹی نے جَواب دیا، ”ہاں جاؤ!“ اَور وہ لڑکی جا کر اُس بچّہ کی ماں کو بُلا لائی۔ \v 9 تَب فَرعوہؔ کی بیٹی نے اُس سے کہا، ”اِس بچّہ کو لے جا اَور میرے لیٔے دُودھ پِلا اَور مَیں تُمہیں تمہاری اُجرت دیا کروں گی۔“ لہٰذا وہ عورت اُس بچّہ کو لے جا کر دُودھ پِلانے لگی۔ \v 10 اَور جَب وہ بچّہ کچھ بڑا ہو گیا تو وہ اُسے فَرعوہؔ کی بیٹی کے پاس لے گئی اَور وہ اُس کا بیٹا بَن گیا اَور اُس نے اُس کا نام یہ کہتے ہویٔے مَوشہ\f + \fr 2‏:10 \fr*\fq مَوشہ \fq*\ft پانی سے نکالا ہُوا\ft*\f* رکھا، ”مَیں نے اُسے پانی سے نکالا۔“ \s1 مَوشہ کا مِدیان فرار ہونا \p \v 11 اُس کے بعد جَب مَوشہ بڑے ہُوئے تو ایک دِن وہ باہر اَپنے لوگوں کے پاس گئے اَور اُنہیں سخت محنت کرتے دیکھا۔ اُنہُوں نے دیکھا کہ ایک مِصری ایک عِبرانی کو جو مَوشہ کی اَپنی قوم سے تھا مار رہاہے۔ \v 12 اُنہُوں نے اِدھر اُدھر نگاہ کی اَور جَب دیکھا کہ کویٔی نہیں تو اُنہُوں نے اُس مِصری کو مار ڈالا اَور اُسے ریت میں چھُپا دیا۔ \v 13 اَور دُوسرے دِن جَب وہ پھر باہر گیٔے تو اُنہُوں نے دو عِبرانیوں کو آپَس میں لڑتے دیکھا۔ تَب مَوشہ نے اُس قُصُوروار سے پُوچھا، ”تُم اَپنے عِبرانی بھایٔی کو کیوں مار رہے ہو؟“ \p \v 14 اُس اِنسان نے کہا، ”آپ کو کِس نے ہم پر حاکم اَور قاضی مُقرّر کیا ہے؟ جِس طرح آپ نے اُس مِصری کو قتل کر ڈالا تھا کیا مُجھے بھی اُسی طرح مار ڈالنا چاہتے ہیں؟“ تَب مَوشہ ڈر گئے اَور اُنہُوں نے سوچا، ”جو کُچھ مَیں نے کیا تھا یقیناً اُس کا راز کھُل گیا ہے۔“ \p \v 15 جَب فَرعوہؔ نے یہ سُنا تو اُس نے مَوشہ کو مار ڈالنے کی کوشش کی، لیکن مَوشہ فَرعوہؔ کی حُضُوری سے چلےگئے اَور مِدیان میں رہنے کے لیٔے فرار ہو گئے، اَور وہاں وہ ایک کنوئیں کے پاس جا کر بیٹھ گیٔے۔ \v 16 مِدیان کے ایک کاہِنؔ کی سات بیٹیاں تھیں۔ وہ اَپنے باپ کی بھیڑ بکریوں کو پانی پِلانے کے لیٔے آئیں تاکہ پانی کنوئیں سے نکال کر حوض میں بھر دیں۔ \v 17 اَور کچھ چرواہے بھی وہاں چلے آئے جنہوں نے اُن کو وہاں سے ہٹا دیا، لیکن مَوشہ اُٹھے اَور اُن کی مدد کو آ گئے اَور اُنہُوں نے اُن کے گلّہ کو پانی پِلایا۔ \p \v 18 جَب وہ لڑکیاں اَپنے باپ رِعوایلؔ کے پاس واپس آئیں، ”تو اُس نے پُوچھا کہ آج تُم اِتنی جلدی کیسے آ گئیں؟“ \p \v 19 اُنہُوں نے جَواب دیا، ”ایک مِصری نے ہمیں چرواہوں کے ہاتھ سے بچایا۔ اُس نے ہمارے لیٔے پانی بھر بھر کر نکالا اَور بھیڑ بکریوں کو بھی پِلایا۔“ \p \v 20 رِعوایلؔ نے اَپنی لڑکیوں سے پُوچھا، ”وہ کہاں ہے؟ تُم اُسے چھوڑ کیوں آئیں؟ اُسے بُلا لاؤ کہ وہ کھانا کھالے۔“ \p \v 21 اَور مَوشہ اُس اِنسان کے ساتھ رہنے پر رضامند ہو گئے اَور اُس اِنسان نے اَپنی بیٹی ضِفورہؔ کی شادی مَوشہ سے کر دی۔ \v 22 اَور ضِفورہؔ کے ایک بیٹا ہُوا۔ مَوشہ نے اُس کا نام یہ کہتے ہویٔے گیرشوم\f + \fr 2‏:22 \fr*\fq گیرشوم \fq*\ft مُراد \ft*\fqa پردیسی\fqa*\f* رکھا، ”میں پردیس مُلک میں اجنبی ہُوں۔“ \p \v 23 اَور اُس طویل عرصہ کے دَوران وہ مِصر کا بادشاہ مَر گیا اَور بنی اِسرائیل اَپنی غُلامی میں کراہنے اَور رونے لگے اَور غُلامی کے باعث مدد کے لیٔے اُن کی آہ و زاری خُدا تک جا پہُنچی۔ \v 24 اَور خُدا نے اُن کا کراہنا سُنا اَور خُدا نے اَپنے عہد کو جو اَبراہامؔ، اِصحاقؔ اَور یعقوب کے ساتھ باندھا تھا یاد کیا۔ \v 25 لہٰذا خُدا نے اِسرائیل کی طرف نگاہ کی اَور اُن کے حالات پر غور فرمایا۔ \c 3 \s1 مُوسیٰ اَور جلتی ہُوئی جھاڑی \p \v 1 ایک دفعہ اَیسا ہُوا کہ مَوشہ اَپنے سسُر، یتروؔ کی جو مِدیان کے کاہِنؔ تھے بھیڑ بکریاں چرا رہے تھے اَور وہ اُس گلّہ کو ہانک کر دُور بیابان کے دُوسری طرف خُدا کے پہاڑ حورِبؔ تک لے گیٔے۔ \v 2 وہاں یَاہوِہ کا ایک فرشتہ جلتی ہویٔی جھاڑی کے درمیان آگ کے شُعلوں میں ظاہر ہُوا۔ مَوشہ نے دیکھا کہ وہ جھاڑی جَل رہی ہے لیکن راکھ نہیں ہوتی۔ \v 3 لہٰذا مَوشہ نے سوچا، ”میں اَچھّی طرح جائزہ لُوں گا اَور اِس عجِیب منظر کو دیکھوں گا کہ آخِر وہ جھاڑی بھسم کیوں نہیں ہوتی!“ \p \v 4 جَب یَاہوِہ نے دیکھا کہ وہ بھیڑ بکریوں کو چھوڑکر جھاڑی کے پاس آ پہُنچا ہے کہ اُس کا جائزہ لے، تو خُدا نے جلتی ہویٔی جھاڑی میں سے اُسے پُکارا، ”مَوشہ! مَوشہ!“ \p اَور مَوشہ نے کہا، ”مَیں حاضِر ہُوں۔“ \p \v 5 تَب خُدا نے کہا، ”بہت زِیادہ نزدیک ہرگز مت آنا اَور اَپنے جُوتے اُتارو، کیونکہ جِس جگہ تُم کھڑے ہو وہ پاک سرزمین ہے۔“ \v 6 اَور پھر خُدا نے فرمایا، ”مَیں تمہارے باپ کا خُدا یعنی اَبراہامؔ، اِصحاقؔ اَور یعقوب کا، خُدا ہُوں۔“ اِس پر مَوشہ نے اَپنا مُنہ چھُپا لیا، کیونکہ وہ خُدا کی نظر کی تاب نہ لا سکنے سے ڈرتے تھے۔ \p \v 7 اَور یَاہوِہ نے فرمایا، ”مَیں نے واقعی مِصر میں اَپنے لوگوں کو سخت تکلیف میں دیکھاہے؛ اَور مَیں نے اُنہیں بیگار لینے والوں کے باعث روتے اَور فریاد کرتے سُنا ہے اَور مُجھے اُن کے دُکھوں کا خیال ہے۔ \v 8 اِس لیٔے میں اُنہیں مِصریوں کے ہاتھ سے چھُڑانے کے لیٔے اُترا ہُوں، تاکہ اُنہیں اُس مُلک سے نکال کر ایک اَچھّے اَور وسیع مُلک میں جہاں دُودھ اَور شہد بہتا ہے یعنی کنعانیوں، حِتّیوں، امُوریوں، پَرزّیوں، حِوّیوں اَور یبُوسیوں کے مُلک میں پہُنچاؤں۔ \v 9 اَور اَب بنی اِسرائیل کا رونا، چِلّانا اَور اُن کی فریاد مُجھ تک پہُنچ گئی ہے؛ اَور جِس طرح مِصری اُن پر ظُلم کرتے مَیں نے اُسے بھی دیکھاہے۔ \v 10 لہٰذا اَب جاؤ میں تُمہیں فَرعوہؔ کے پاس بھیجتا ہُوں تاکہ تُم میری قوم بنی اِسرائیل کو مِصر سے نکال لاؤ۔“ \p \v 11 لیکن مَوشہ نے خُدا سے کہا، ”مَیں کون ہُوں جو فَرعوہؔ کے پاس جاؤں اَور بنی اِسرائیل کو مِصر سے باہر نکال لاؤں؟“ \p \v 12 تَب خُدا نے فرمایا، ”مَیں تمہارے ساتھ ہُوں گا، اَور اِس بات کا کہ مَیں نے تُمہیں بھیجا ہے تمہارے لیٔے یہ نِشان ہوگا کہ جَب تُم اُن لوگوں کو مِصر سے باہر نکال کر لے آؤگے، تو تُم اِس پہاڑ پر خُدا کی عبادت کروگے۔“ \p \v 13 تَب مَوشہ نے خُدا سے کہا، ”اگر مَیں بنی اِسرائیل کے پاس جا کر اُنہیں کہُوں، ’تمہارے آباؤاَجداد کے خُدا نے مُجھے تمہارے پاس بھیجا ہے،‘ اَور وہ مُجھ سے پُوچھیں، ’اُس کا نام کیا ہے،‘ تو میں اُنہیں کیا بتاؤں؟“ \p \v 14 خُدا نے مَوشہ سے فرمایا، ”میں جو ہُوں سو مَیں ہُوں۔ سو تُم بنی اِسرائیل سے یُوں کہنا، ’میں جو ہُوں نے مُجھے تمہارے پاس بھیجا ہے۔‘ “ \p \v 15 خُدا نے مَوشہ سے یہ بھی فرمایا، ”تُم بنی اِسرائیل سے کہنا، ’یَاہوِہ، تمہارے باپ کا خُدا یعنی اَبراہامؔ، اِصحاقؔ اَور یعقوب کا خُدا، نے مُجھے تمہارے پاس بھیجا ہے۔‘ \q1 ”اَبد تک میرا یہی نام ہے، \q2 اَور مَیں پُشت در پُشت اَور \q2 اِسی نام سے یاد کیا جاؤں گا۔ \p \v 16 ”جاؤ، اَور بنی اِسرائیل کے بُزرگوں کو جمع کرکے اُن سے کہو، ’یَاہوِہ تمہارے آباؤاَجداد کے خُدا یعنی اَبراہامؔ اِصحاقؔ اَور یعقوب کے خُدا نے مُجھے دِکھائی دے کر کہا کہ مَیں نے تُم پر نظرِکرم کی ہے اَور مِصر میں جو سلُوک تمہارے ساتھ کیا گیا ہے اُسے بھی دیکھاہے۔ \v 17 اَور مَیں نے وعدہ کیا ہے کہ میں تُمہیں مِصر میں تمہاری سخت تکلیف سے نکال کر کنعانیوں، حِتّیوں، امُوریوں، پَرزّیوں، حِوّیوں اَور یبُوسیوں کے مُلک میں پہُنچاؤں گا جہاں دُودھ اَور شہد بہتا ہے۔‘ \p \v 18 ”اَور بنی اِسرائیل کے بُزرگ تمہاری بات سُنیں گے۔ تَب تُم اُن بُزرگوں کے ساتھ مِصر کے بادشاہ کے پاس جا کر کہنا، ’یَاہوِہ کی یعنی عِبرانیوں کے خُدا کی ہم سے مُلاقات ہُوئی۔ ہمیں تین دِن کے سفر تک بیابان میں جانے دو تاکہ ہم یَاہوِہ اَپنے خُدا کے لیٔے قُربانی پیش کریں۔‘ \v 19 لیکن مَیں جانتا ہُوں کہ مِصر کا بادشاہ تُمہیں تَب تک نہ جانے دے گا جَب تک کہ کویٔی قوی ہاتھ اُسے مجبُور نہ کر دے۔ \v 20 لہٰذا میں اَپنا ہاتھ بڑھاؤں گا اَور اُن مِصریوں کے درمیان اُن تمام عجائبات سے جو میں اُن کے درمیان کروں گا اُن کو ماروں گا۔ اُس کے بعد وہ تُمہیں جانے دے گا۔ \p \v 21 ”اَور مَیں مِصریوں کو اِن لوگوں پر مہربان کر دُوں گا تاکہ جَب تُم مِصر سے جاؤ تو تُم خالی ہاتھ نہ جاؤ۔ \v 22 تمہاری ہر ایک عورت کو چاہیے کہ وہ اَپنی پڑوسن سے یا کسی بھی عورت سے جو اُس کے گھر میں مہمان ہو سونے چاندی کے زیور اَور لباس مانگ لے جو تُم اَپنے بیٹوں اَور بیٹیوں کو پہناؤگے اَور اِس طرح تُم مِصریوں کو لُوٹ لوگے۔“ \c 4 \s1 مُوسیٰ کے لیٔے نِشانات \p \v 1 مَوشہ نے جَواب دیا، ”لیکن اگر وہ میرا یقین نہ کریں یا میری بات نہ سُنیں، اَور کہیں، ’یَاہوِہ تُمہیں دِکھائی نہیں دئیے تو پھر میں کیا کروں گا؟‘ “ \p \v 2 تَب یَاہوِہ نے کہا، ”تمہارے ہاتھ میں یہ کیا ہے؟“ \p مَوشہ نے جَواب دیا، ”عصا ہے۔“ \p \v 3 پھر یَاہوِہ نے کہا، ”اُسے زمین پر ڈال دو!“ \p تَب مَوشہ نے اُسے زمین پر ڈال دیا، اَور وہ عصا سانپ بَن گیا اَور مَوشہ اُس سے ڈر کر بھاگے۔ \v 4 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، ”اَپنا ہاتھ بڑھا کر اُسے دُم سے پکڑ لو!“ لہٰذا مَوشہ نے ہاتھ بڑھا کر سانپ کو پکڑ لیا اَور وہ اُن کے ہاتھ میں پھر سے عصا بَن گیا! \v 5 یَاہوِہ نے فرمایا، ”یہ اِس لیٔے ہُوا،“ تاکہ، ”وہ یقین کریں کہ یَاہوِہ اُن کے آباؤاَجداد کا خُدا یعنی اَبراہامؔ کا خُدا اِصحاقؔ کا خُدا اَور یعقوب کا خُدا تُم پر ظاہر ہویٔے ہیں۔“ \p \v 6 تَب یَاہوِہ نے فرمایا، ”اَپنا ہاتھ اَپنے چوغہ کے اَندر رکھو۔“ لہٰذا مَوشہ نے اَپنا ہاتھ اَپنے چوغہ کے اَندر رکھ لیا اَور جَب مَوشہ نے اُسے باہر نکالا، تو وہ کوڑھ سے برف کی مانند سفید تھا۔ \p \v 7 تَب یَاہوِہ نے فرمایا، ”اَب اِسے پھر سے واپس اَپنے چوغہ کے اَندر رکھو۔“ لہٰذا مَوشہ نے اَپنا ہاتھ پھر سے چوغہ کے اَندر رکھ لیا؛ اَور جَب مَوشہ نے اُسے باہر نکالا تو وہ پھر اُن کے باقی جِسم کی مانند پہلے جَیسا ہو گیا تھا۔ \p \v 8 تَب یَاہوِہ نے کہا، ”اگر وہ تمہارا یقین نہ کریں یا پہلے والے معجزانہ نِشان کی بھی پرواہ نہ کریں تو ہو سَکتا ہے کہ وہ دُوسرے معجزانہ نِشان کا یقین کر لیں۔ \v 9 لیکن اگر وہ اِن دونوں حیرت اَنگیز نِشانوں کا یقین نہ کریں یا تمہاری بات نہ سُنیں تو تُم دریائے نیل سے کُچھ پانی لے کر اُسے خشک زمین پر اُنڈیل دینا۔ اَور وہ پانی جو تُم دریا سے لوگے زمین پر خُون ہو جائے گا۔“ \p \v 10 تَب مَوشہ نے یَاہوِہ سے کہا، ”اَے خُداوؔند! مَیں کبھی بھی خُوش گُفتار نہیں رہا ہُوں۔ نہ ماضی میں اَور نہ ہی جَب سے آپ نے اَپنے خادِم سے کلام کیا ہے۔ میں روانی سے نہیں بول سَکتا اَور میری زبان میں لکنت ہے۔“ \p \v 11 تَب یَاہوِہ نے اُن سے پُوچھا، ”اِنسان کو اُس کا مُنہ کِس نے دیا ہے؟ کون اُس کو بہرہ یا گُونگا بناتا ہے؟ کون اُس کو بینائی دیتاہے یا اَندھا بناتا ہے؟ کیا وہ مَیں یَاہوِہ ہی نہیں ہُوں؟ \v 12 اِس لئے اَب تُم جاؤ۔ میں بولنے میں تمہاری مدد کروں گا اَورجو کُچھ تُمہیں کہنا ہوگا تُمہیں سِکھاؤں گا۔“ \p \v 13 لیکن مَوشہ نے کہا، ”اَے خُداوؔند! مہربانی کرکے یہ کام کرنے کے لیٔے کسی اَور کو بھیج دیں۔“ \p \v 14 تَب یَاہوِہ کا غُصّہ مَوشہ کے خِلاف بھڑک اُٹھا اَور اُنہُوں نے کہا، ”بنی لیوی اَہرونؔ تمہارے بھایٔی کا کیا حال ہے؟ میں جانتا ہُوں کہ وہ روانی سے کلام کر سَکتا ہے۔ وہ تُم سے مُلاقات کرنے پہلے ہی چلا آ رہاہے اَور تُمہیں دیکھ کر اُسے دِلی مسرّت ہوگی۔ \v 15 اَور تُم کھُل کر اَپنی باتیں اُسے بتانا تاکہ وہ اُنہیں اَپنے مُنہ سے کہہ سکے اَور مَیں بولنے میں تُم دونوں کی مدد کروں گا۔ اَورجو کچھ کرنا ہوگا تُمہیں سِکھاؤں گا۔ \v 16 وہ تمہاری طرف سے لوگوں سے باتیں کرےگا گویا وہ تمہارا مُنہ ہے اَور تُم اُس کے لیٔے خُدا کی مانند ہو۔ \v 17 لیکن اِس عصا کو اَپنے ہاتھ میں رکھنا تاکہ تُم اِس کے ذریعہ حیرت اَنگیز نِشانات کو دِکھا سکو۔“ \s1 مُوسیٰ کا مِصر کو لَوٹنا \p \v 18 تَب مَوشہ اَپنے سسُر یتروؔ کے پاس واپس ہویٔے اَور کہا، ”مُجھے مِصر میں اَپنے لوگوں کے پاس واپس جانے کی اِجازت دیجئے تاکہ میں دیکھوں کہ آیا اُن میں سے کُچھ اَب بھی زندہ ہیں یا نہیں؟“ \p یتروؔ نے کہا، جاؤ، ”سلامتی کے ساتھ رخصت ہو!“ \p \v 19 اَور یَاہوِہ نے مِدیان میں مَوشہ سے یہ کہاتھا، ”مِصر میں واپس جاؤ کیونکہ وہ سَب جو تمہارے خُون کے پیاسے تھے مَر چُکے ہیں۔“ \v 20 لہٰذا مَوشہ نے اَپنی بیوی اَور بیٹوں کو ساتھ لیا اَور اُن کو ایک گدھے پر سوار کرکے مُلک مِصر واپس جانے کے لیٔے روانہ ہویٔے اَور مَوشہ نے خُدا کا وہ عصا بھی اَپنے ہاتھ میں لے لیا۔ \p \v 21 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”جَب تُم مِصر میں واپس پہُنچو تو دیکھنا کہ تُم وہ سَب عجائب جِن کے کرنے کی مَیں نے تُمہیں طاقت بخشی ہے فَرعوہؔ کے سامنے ضروُر دِکھانا۔ لیکن مَیں فَرعوہؔ کا دِل سخت کر دُوں گا، لہٰذا وہ لوگوں کو جانے نہیں دے گا۔ \v 22 تَب فَرعوہؔ سے کہنا،‏ ’یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں‏: اِسرائیل میرا پہلوٹھا بیٹا ہے، \v 23 اَور مَیں نے تُمہیں کہا، ”میرے بیٹے کو جانے دو تاکہ وہ میری عبادت کر سکے۔“ لیکن تُم نے اِنکار کیا اَور اُسے جانے نہ دیا؛ لہٰذا مَیں تمہارے پہلوٹھے بیٹے کو مار ڈالوں گا۔‘ “ \p \v 24 اَور راستہ میں ایک جگہ جہاں وہ رات بھرکے لیٔے رُکے تھے یَاہوِہ مَوشہ کو مِلے اَور اُس کو مار ڈالنے ہی والے تھے \v 25 کہ ضِفورہؔ نے ایک تیز سا پتّھر لیا اَور اَپنے بیٹے کا ختنہ کر دیا اَور کٹی ہُوئی کھلڑی سے مَوشہ کے پیر کو چھُوا اَور کہا، ”یقیناً آپ میرے لیٔے خُون بہانے والے دُلہا ہیں،“ \v 26 لہٰذا یَاہوِہ نے مَوشہ کو چھوڑ دیا (اُس وقت اُس کی، ”خُون بہانے والے دُلہا سے،“ مُراد ختنہ تھی)۔ \p \v 27 اَور یَاہوِہ نے اَہرونؔ سے کہا، ”مَوشہ سے مُلاقات کرنے کے لیٔے بیابان میں جاؤ۔“ پس وہ خُدا کے پہاڑ پر مَوشہ سے مِلے اَور اَہرونؔ نے مَوشہ کو بوسہ دیا۔ \v 28 تَب مَوشہ نے اَہرونؔ کو وہ سَب کُچھ بتا دیا جسے کہنے کے لیٔے یَاہوِہ نے اُنہیں بھیجا تھا۔ نیز اُن حیرت اَنگیز نِشانات کا بھی ذِکر کیا جِن کے دِکھانے کا یَاہوِہ نے اُنہیں حُکم دیا تھا۔ \p \v 29 پھر مَوشہ اَور اَہرونؔ گیٔے اَور اُنہُوں نے بنی اِسرائیل کے سَب بُزرگوں کو ایک جگہ جمع کیا۔ \v 30 اَور اَہرونؔ نے اُنہیں ہر ایک بات بتایٔی جو یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہی تھی اَور مَوشہ نے لوگوں کے سامنے معجزے بھی دِکھائے۔ \v 31 تَب اُنہُوں نے یقین کیا اَور جَب اُنہُوں نے سُنا کہ یَاہوِہ کو اِسرائیلیوں کا خیال ہے اَور یَاہوِہ نے اُن کی تکالیف دیکھی ہیں تو اُنہُوں نے سَر جھُکا کر سَجدہ کیا۔ \c 5 \s1 بھُوسے کے بغیر اینٹیں \p \v 1 بعدازاں مَوشہ اَور اَہرونؔ فَرعوہؔ کے پاس گیٔے اَور فرمایا، ”یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: ’میرے لوگوں کو جانے دو تاکہ وہ بیابان میں میرے لیٔے عید منائیں۔‘ “ \p \v 2 فَرعوہؔ نے فرمایا، ”کون ہے یَاہوِہ جِس کی بات میں مَانوں اَور اِسرائیل کو یہاں سے جانے دُوں؟ مَیں یَاہوِہ کو نہیں جانتا اَور مَیں اِسرائیل کو یہاں سے جانے نہیں دُوں گا۔“ \p \v 3 تَب اُنہُوں نے کہا، ”عِبرانیوں کے خُدا ہم سے ملے ہیں۔ لہٰذا ہمیں اِجازت دو کہ ہم بیابان میں تین دِن کی مَسافت طے کرکے جایٔیں، اَور یَاہوِہ اَپنے خُدا کے لیٔے قُربانی پیش کریں، ورنہ وہ ہمیں وَبا یا تلوار سے ہلاک کروا دیں گے۔“ \p \v 4 لیکن مِصر کے بادشاہ نے کہا، ”اَے مَوشہ اَور اَہرونؔ، تُم اُن لوگوں سے اُن کا کام کیوں چھُڑوا رہے ہو؟ جاؤ، اَپنا کام کرو!“ \v 5 فَرعوہؔ نے مزید کہا، ”دیکھو، مُلک میں اُن لوگوں کی تعداد بہت بڑھ گئی ہے اَور تُم اُنہیں کام کرنے سے روک رہے ہو!“ \p \v 6 اَور اُسی دِن فَرعوہؔ نے بیگار لینے والے غُلاموں اَور اُن لوگوں پر نِگرانوں کو یہ حُکم دیا: \v 7 ”آئندہ تُم اُن لوگوں کو اینٹیں بنانے کے لیٔے، بھُوسا مُہیّا نہ کرنا بَلکہ اُنہیں اَپنے لیٔے بھُوسا خُود ہی جا کر جمع کرنے دینا؛ \v 8 لیکن اُن سے اُتنی ہی اینٹیں بنوانا جِتنی وہ پہلے بناتے تھے؛ اَور اُن کے لیٔے اینٹوں کی مُقرّر کی گئی تعداد کم نہ کرنا؛ وہ کاہل ہیں، اَور اِس لیٔے وہ چِلّا رہے ہیں، ’آؤ چلیں اَور اَپنے خُدا کے لیٔے قُربانی پیش کریں۔‘ \v 9 اُن اِنسانوں سے سخت محنت لی جائے تاکہ وہ کام میں مشغُول رہیں، اَور جھُوٹی باتوں کی طرف مُتوجّہ نہ ہوں۔“ \p \v 10 تَب اُن بیگار لینے والے غُلاموں اَور اُن نِگراں سرداروں نے جو اُن پر مُقرّر تھے جا کر اُن لوگوں سے کہا، ”فَرعوہؔ یُوں فرماتا ہے، ’آئندہ تُمہیں بھُوسا نہیں دیا جائے گا۔ \v 11 بَلکہ تُم اَپنے لیٔے بھُوسا جہاں سے بھی ملے خُود لاؤ مگر تمہارے کام کو ہرگز کم نہیں کیا جائے گا۔‘ “ \v 12 لہٰذا وہ لوگ تمام مِصر میں مارے مارے پھرنے لگے، تاکہ ٹھُنٹھ جمع کرکے بھُوسے کی جگہ اِستعمال کریں۔ \v 13 اَور بیگار لینے والے غُلام اُن پر یہ کہتے ہویٔے دباؤ ڈالتے تھے، ”جِتنا کام تُم بھُوسا پا کر کرتے تھے اُتنا ہی کام اَب بھی کرو۔“ \v 14 اَور اُن اِسرائیلی نِگرانوں کو جنہیں فَرعوہؔ کے بیگار لینے والے غُلاموں نے مُقرّر کیا ہُوا تھا مارا پِیٹا جاتا تھا اَور اُن سے پُوچھا جاتا تھا کہ، ”پہلے کی طرح تُم نے کل یا آج اینٹوں کی مُقرّرہ تعداد پُوری کیوں نہیں کی؟“ \p \v 15 تَب اِسرائیلی نِگراں کاروں نے جا کر فَرعوہؔ سے فریاد کی: ”آپ نے اَپنے خادِموں سے اَیسا سلُوک کیوں کیا ہے؟ \v 16 تمہارے خادِموں کو بھُوسا تو دیانہیں جاتا اَور پھر بھی ہمیں کہا جاتا ہے، ’اینٹیں بناؤ!‘ تمہارے خادِموں کو مارا پِیٹا جاتا ہے؛ حالانکہ قُصُور تو تمہارے لوگوں کا ہے۔“ \p \v 17 فَرعوہؔ نے کہا، ”تُم کاہل ہو۔ کاہل! اِسی لیٔے تُم کہتے رہتے ہو، ’ہمیں جانے اَور یَاہوِہ کے لیٔے قُربانی پیش کرنے کی اِجازت دو۔‘ \v 18 اَب جاؤ اَور کام کرو۔ تُمہیں بھُوسا ہرگز نہیں ملے گا، پھر بھی تُمہیں اینٹیں تو مُقرّرہ تعداد میں ہی بنانی پڑیں گی۔“ \p \v 19 جَب اِسرائیلی نِگراں کاروں کو بتایا گیا کہ جِتنی تعداد میں روزانہ اینٹیں بنانے کا تُمہیں حُکم دیا گیا ہے، ”تُم اُنہیں گھٹا نہ پاؤگے تو اُنہیں احساس ہُوا کہ وہ تو بڑی مُشکل میں پھنس گیٔے ہیں۔“ \v 20 اَور جَب وہ فَرعوہؔ کے پاس سے آئے، تو اُنہُوں نے مَوشہ اَور اَہرونؔ کو اُن سے مُلاقات کے لیٔے اِنتظار کرتے پایا، \v 21 اَور اُنہُوں نے کہا، ”تُمہیں یَاہوِہ ہی دیکھیں گے اَور تمہارا اِنصاف کریں گے! کیونکہ تُم نے فَرعوہؔ اَور اُس کے اہلکاروں کی نظر میں ہمیں گھِنونا بنا دیا ہے اَور ہمیں قتل کرنے کے لیٔے اُن کے ہاتھ میں تلوار دے دی ہے۔“ \s1 خُدا رِہائی دِلانے کا وعدہ کرتے ہیں \p \v 22 تَب مَوشہ نے یَاہوِہ سے رُجُوع کیا اَور کہا، ”اَے یَاہوِہ! آپ نے اِن لوگوں پر مُصیبت کیوں نازل کی ہے؟ کیا آپ نے مُجھے اِسی لیٔے بھیجا تھا؟ \v 23 جَب سے مَیں آپ کے نام سے بات کرنے کے لیٔے فَرعوہؔ کے پاس گیا ہُوں وہ اِن لوگوں پر مُصیبت ڈھانے لگا ہے اَور آپ نے اَپنے لوگوں کو بالکُل نہیں بچایا!“ \c 6 \p \v 1 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”اَب تُم دیکھوگے کہ میں فَرعوہؔ کے ساتھ کیا کرتا ہُوں؛ میرے قوی ہاتھ کے باعث وہ اُن کو جانے دے گا اَور میرے ہی قوی ہاتھ کے باعث وہ اُن کو اَپنے مُلک سے نکال دے گا۔“ \p \v 2 اَور خُدا نے مَوشہ سے یہ بھی کہا، ”مَیں یَاہوِہ ہُوں۔ \v 3 میں اَبراہامؔ، اِصحاقؔ اَور یعقوب کو قادرمُطلق خُدا کے طور پر دِکھائی دیا لیکن مَیں اَپنے نام یَاہوِہ سے اُن پر پُوری طور سے ظاہر نہ ہُوا۔ \v 4 اَور مَیں نے اُن کے ساتھ اَپنا عہد بھی باندھا کہ مُلکِ کنعانؔ جہاں وہ پردیسیوں کی طرح رہے اُنہیں دُوں گا۔ \v 5 علاوہ اَزیں مَیں نے بنی اِسرائیل کا کراہنا سُنا ہے جنہیں مِصری اَپنا غُلام بناتے جا رہے ہیں اَور اَب مَیں نے اَپنے عہد کو یاد کیا ہے۔ \p \v 6 ”اِس لیٔے بنی اِسرائیل سے کہنا: ’مَیں یَاہوِہ ہُوں۔ میں تُمہیں مِصریوں کے جُوئے کے نیچے سے نکال لاؤں گا اَور مَیں اَپنے بازو پھیلا کر تُمہیں اُن کی غُلامی سے رِہائی بخشوں گا اَور اُن کا اِنصاف کروں گا۔ \v 7 اَور مَیں تُمہیں اَپنا کر اَپنی قوم بنا لُوں گا اَور مَیں تمہارا خُدا ہُوں گا۔ تَب تُم جانوگے کہ مَیں یَاہوِہ تمہارا خُدا ہُوں جو تُمہیں مِصریوں کے جُوئے کے نیچے سے نکال لایا ہے۔ \v 8 اَور مَیں تُمہیں اُس مُلک میں لے جاؤں گا جسے اَبراہامؔ، اِصحاقؔ اَور یعقوب کو دینے کے لیٔے مَیں نے ہاتھ اُٹھاکر قَسم کھائی تھی۔ میں اُسے بطور مِیراث تُمہیں دے دُوں گا۔ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔‘ “ \p \v 9 مَوشہ نے یہ باتیں بنی اِسرائیل کو سُنائیں لیکن اُنہُوں نے اُس پر کوئی توجّہ نہ کی کیونکہ غُلامی کی سختی کے باعث اُن کے حوصلے پست ہوکر رہ گیٔے تھے۔ \p \v 10 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ کو فرمایا، \v 11 ”جا کر، مِصر کے بادشاہ فَرعوہؔ سے کہنا کہ بنی اِسرائیل کو اَپنے مُلک سے چلے جانے دو۔“ \p \v 12 لیکن مَوشہ نے یَاہوِہ سے کہا، ”اگر بنی اِسرائیل نے میری نہ سُنی تو، فَرعوہؔ میری کیونکر سُنے گا جَب کہ میری زبان میں لکنت ہے؟“ \s1 مُوسیٰ اَور اَہرونؔ کا شجرہ نَسب \p \v 13 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ سے بنی اِسرائیل اَور فَرعوہؔ مِصر کے بادشاہ کے بارے میں بات کی اَور اُنہیں حُکم دیا کہ بنی اِسرائیل کو مِصر سے نکال لے جایٔیں۔ \b \lh \v 14 اُن کے آبائی برادریوں کے سردار یہ تھے: \b \li1 رُوبِنؔ جو اِسرائیل کا پہلوٹھا بیٹا تھا، \li2 رُوبِنؔ کے بٹے حنوخؔ اَور پلوّؔ، حِضرونؔ اَور کرمی تھے۔ \lf یہ رُوبِنؔ کی نَسل سے تھے۔ \b \li1 \v 15 شمعُونؔ کے بیٹے یہ تھے: \li2 یموایلؔ، یمینؔ، اُہدؔ، یاکِن، ضُحرؔ اَور شاؤل جو ایک کنعانی عورت سے پیدا ہُوئے تھے۔ \lf یہ شمعُونؔ کی نَسل سے تھے۔ \b \li1 \v 16 اَور لیوی کے بیٹوں کے نام جِن سے اُن کی نَسل چلی یہ تھے: \li2 گیرشون قُہات اَور مِراریؔ۔ \lf اَور لیوی کی عمر ایک سَو سینتیس بَرس کی ہوئی۔ \li2 \v 17 اَور گیرشون کے بیٹے جِن سے اُن کی برادری چلی یہ تھے: \li3 لِبنیؔ اَور شِمعیؔ۔ \li2 \v 18 اَور بنی قُہات یہ تھے: \li3 عمرامؔ، اِضہاؔر، حِبرونؔ اَور عُزّی ايل۔ \li2 قُہات ایک سَو تینتیس بَرس زندہ رہا۔ \li2 \v 19 اَور بنی مِراریؔ یہ تھے: \li3 محلیؔ اَور مُوشیؔ۔ \lf اَور لیویوں کی برادری جِن سے اُن کی پُشت کی مُطابق چلی یہی تھے۔ \b \li1 \v 20 اَور عمرامؔ نے اَپنے باپ کی بہن یوکبِدؔ سے شادی کی جِس سے اُس کے بیٹے اَہرونؔ اَور مَوشہ پیدا ہویٔے۔ \lf اَور عمرامؔ ایک سَو سینتیس بَرس زندہ رہے۔ \li1 \v 21 بنی اِضہاؔر یہ تھے: \li2 قورحؔ نِفیگ اَور زکریؔ۔ \li1 \v 22 اَور بنی عُزّی ايل یہ تھے: \li2 میشاایلؔ، اِیلضافنؔ اَور سِتھریؔ۔ \li1 \v 23 اَور اَہرونؔ نے الیسبعؔ سے شادی کی جو عَمّیندابؔ کی بیٹی اَور نحشونؔ کی بہن تھی جِس سے اُس کے بیٹے نادابؔ، اَبِیہُو، الیعزرؔ اَور اِتمارؔ پیدا ہویٔے۔ \b \li1 \v 24 اَور بنی قورحؔ یہ تھے: \li2 اَسّیر، اِلقانہؔ اَور ابیاسافؔ۔ \lf اَور یہ بنی قورحؔ کی برادری تھی۔ \b \li1 \v 25 اَور اَہرونؔ کے بیٹے الیعزرؔ نے پُطی ایل کی بیٹیوں میں سے ایک کے ساتھ شادی کی اَور اُس سے اُس کا بیٹا فِنحاسؔ پیدا ہُوا۔ \b \lf اَور لیویوں کے آبائی گھرانوں کے سردار جِن سے اُن کی برادری چلی یہی تھے۔ \b \p \v 26 اَور یہ وُہی اَہرونؔ اَور مَوشہ ہیں جنہیں یَاہوِہ نے فرمایا تھا، ”بنی اِسرائیل کو اُن کے لشکروں کے مُطابق مِصر سے نکال لے جاؤ۔“ \v 27 یہ وُہی مَوشہ اَور اَہرونؔ ہیں جنہوں نے بنی اِسرائیل کو مِصر سے باہر نکال لے جانے کے بارے میں مِصر کے بادشاہ فَرعوہؔ سے بات کی تھی۔ \s1 مُوسیٰ کی طرف سے اَہرونؔ کا کلام کرنا \p \v 28 جَب یَاہوِہ نے مِصر میں مَوشہ سے کلام کیا تھا \v 29 تو مَوشہ سے فرمایا تھا، ”مَیں یَاہوِہ ہُوں۔ جو کُچھ میں تُمہیں کہُوں تُم اُسے مِصر کے بادشاہ فَرعوہؔ سے کہنا۔“ \p \v 30 لیکن مَوشہ نے یَاہوِہ سے کہا، ”چونکہ میری زبان میں لکنت ہے اِس لیٔے فَرعوہؔ میری بات کیوں سُنے گا؟“ \c 7 \p \v 1 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، ”دیکھو، مَیں نے تُمہیں فَرعوہؔ کے لیٔے گویا خُدا ٹھہرایا ہے اَور تمہارا بھایٔی اَہرونؔ تمہارا نبی ہوگا۔ \v 2 اَور تُم ہر ایک بات جِس کا میں تُمہیں حُکم دُوں کہنا اَور تمہارا بھایٔی اَہرونؔ فَرعوہؔ سے کہے کہ بنی اِسرائیل کو فَرعوہؔ اَپنے مُلک سے جانے دے۔ \v 3 لیکن مَیں فَرعوہؔ کے دِل کو سخت کر دُوں گا اَور خواہ میں اَپنے حیرت اَنگیز نِشانات اَور عجائب مِصر میں کثرت سے دِکھاؤں۔ \v 4 تو بھی فَرعوہؔ تمہاری نہ سُنے گا۔ تَب میں مِصر پر اَپنا ہاتھ ڈالوں گا اَور اُنہیں سخت ترین سزائیں دے کر اَپنے لوگوں یعنی بنی اِسرائیل کے لشکروں کو نکال لاؤں گا۔ \v 5 اَور جَب مَیں مِصریوں کے خِلاف اَپنا ہاتھ بڑھا کر بنی اِسرائیل کو نکال لاؤں گا تَب مِصری جانیں گے کہ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔“ \p \v 6 چنانچہ مَوشہ اَور اَہرونؔ نے بالکُل وَیسا ہی کیا جَیسا یَاہوِہ نے اُنہیں حُکم دیا تھا۔ \v 7 مَوشہ اسّی بَرس کے اَور اَہرونؔ تراسی بَرس کے تھے جَب وہ فَرعوہؔ سے ہم کلام ہویٔے۔ \s1 اَہرونؔ کے عصا کا سانپ بَن جانا \p \v 8 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ سے کہا، \v 9 ”جَب فَرعوہؔ تُم سے کہے کہ کویٔی معجزہ دِکھاؤ، تو اَہرونؔ سے کہنا، ’اَپنا عصا لے کر فَرعوہؔ کے سامنے ڈال دے،‘ اَور وہ سانپ بَن جائے گا۔“ \p \v 10 سو مَوشہ اَور اَہرونؔ فَرعوہؔ کے پاس گیٔے اَور اُنہُوں نے وُہی کیا جِس کا یَاہوِہ نے حُکم دیا تھا۔ اَہرونؔ نے اَپنا عصا لیا اَور اُسے فَرعوہؔ اَور اُس کے اہلکاروں کے سامنے ڈال دیا اَور وہ سانپ بَن گیا۔ \v 11 تَب فَرعوہؔ نے اَپنے حکیموں اَور اوجھاؤں کو طلب کیا اَور مِصری جادُوگروں نے بھی اَپنے جادُو کے زور سے وَیسا ہی کر دِکھایا۔ \v 12 اَور ہر ایک نے جَب اَپنا اَپنا عصا نیچے پھینکا تو وہ سانپ بَن گیٔے۔ لیکن اَہرونؔ کے عصا نے اُنہیں نگل لیا۔ \v 13 اِس کے باوُجُود فَرعوہؔ کا دِل سخت ہو گیا اَور جَیسا کہ یَاہوِہ نے کہاتھا اُس نے اُن کی نہ سُنی۔ \s1 خُون کی وَبا \p \v 14 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”فَرعوہؔ کا دِل پگھلنے والا نہیں ہے، اَور وہ اُن لوگوں کو جانے سے روکتا ہے۔ \v 15 صُبح کو جَب فَرعوہؔ دریا پر جائے تو تُم اُس کے پاس جانا اَور اُس سے مُلاقات کے لیٔے دریائے نیل کے کنارے اِنتظار کرنا اَور اَپنے ہاتھ میں وہ عصا لے لینا جو سانپ بَن گیا تھا۔ \v 16 اَور پھر اُس سے کہنا، ’یَاہوِہ عِبرانیوں کے خُدا نے مُجھے یہ کہنے کے لیٔے تمہارے پاس بھیجا ہے کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ بیابان میں میری عبادت کریں؛ لیکن اَب تک تُم نے اُن کی نہیں سُنی۔ \v 17 لہٰذا یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں کہ اِسی سے تُم جان لوگے کہ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔ دیکھو میں اِس عصا کو جو میرے ہاتھ میں ہے دریائے نیل کے پانی پر ماروں گا اَور وہ پانی خُون میں بدل جائے گا۔ \v 18 اَور دریائے نیل کی مچھلیاں مَر جایٔیں گی اَور دریا میں سے بدبُو آنے لگے گی اَور مِصری اُس کا پانی نہ پی سکیں گے۔‘ “ \p \v 19 یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”اَہرونؔ سے کہنا، ’اَپنا عصا لے اَور مِصر کے تمام دریاؤں نہروں جھیلوں اَور تالابوں کے پانی پر اَپنا ہاتھ بڑھا تاکہ وہ خُون بَن جایٔیں،‘ اَور مِصر میں ہر جگہ لکڑی اَور پتّھر کے برتنوں میں بھی خُون ہی خُون ہوگا۔“ \p \v 20 اَور مَوشہ اَور اَہرونؔ نے وَیسا ہی کیا جَیسا کہ یَاہوِہ نے حُکم دیا تھا۔ اُنہُوں نے فَرعوہؔ اَور اُس کے اہلکاروں کی مَوجُودگی میں اَپنا عصا اُٹھاکر دریائے نیل کے پانی پر مارا اَور سارا پانی خُون میں بدل گیا۔ \v 21 دریائے نیل کی مچھلیاں مَر گئیں اَور دریا سے اِتنی بدبُو آنے لگی کہ مِصری اُس کا پانی نہ پی سکے۔ مِصر میں ہر جگہ خُون ہی خُون نظر آنے لگا۔ \p \v 22 لیکن مِصری جادُوگروں نے بھی اَپنے جادُو کے زور سے وَیسا ہی کیا اَور فَرعوہؔ کا دِل سخت ہو گیا اَور جَیسا یَاہوِہ نے فرمایا تھا اُس نے مَوشہ اَور اَہرونؔ کی بات اَن سُنی کر دی \v 23 بَلکہ فَرعوہؔ لَوٹ کر اَپنے محل میں چلا گیا۔ \v 24 اَور تمام مِصریوں نے پینے کا پانی حاصل کرنے کے لیٔے دریائے نیل کے کنارے کنارے کھدائی کی کیونکہ وہ ندی کا پانی نہ پی سکے۔ \s1 مینڈکوں کی وَبا \p \v 25 یَاہوِہ کے دریائے نیل پر مارنے کے بعد سات دِن گزر گئے۔ \c 8 \nb \v 1 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”فَرعوہؔ کے پاس جاؤ اَور اُس سے کہو، ’یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، میرے لوگوں کو جانے دو، تاکہ وہ میری عبادت کریں۔ \v 2 اگر تُم اُنہیں جانے نہ دوگے، تو مَیں تمہارے سارے مُلک کو مینڈکوں کی وَبا سے پریشان کر دُوں گا۔ \v 3 اَور دریائے نیل مینڈکوں سے بھر جائے گا اَور وہ تمہارے محل کے اَندر، تمہاری خواب گاہ میں اَور تمہارے پلنگ پر، تمہارے اہلکاروں اَور تمہاری رعایا کے گھروں میں، تنوروں میں اَور آٹا گُوندھنے کے لگنوں میں گُھسنے لگیں گے۔ \v 4 اَور مینڈک تُم پر، تمہارے لوگوں پر اَور تمہارے تمام اہلکاروں پر چڑھ آئیں گے۔‘ “ \p \v 5 پھر یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”اَہرونؔ سے کہو، ’اَپنا عصا لے کر اَپنا ہاتھ دریاؤں، نہروں اَور جھیلوں پر بڑھا اَور مینڈکوں کو مِصر کی سرزمین پر چڑھا لا۔‘ “ \p \v 6 چنانچہ اَہرونؔ نے مِصر کے سارے پانی پر اَپنا ہاتھ بڑھایا اَور اِتنے مینڈک برپا ہو گئے کہ اُن سے مِصر کی ساری زمین چھُپ گئی۔ \v 7 لیکن مِصر کے جادُوگروں نے بھی اَپنے جادُو کے زور سے اَیسا ہی کیا اَور وہ بھی مینڈکوں کو مُلک مِصر پر چڑھا لایٔے۔ \p \v 8 تَب فَرعوہؔ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ کو طلب کیا اَور کہا، ”یَاہوِہ سے دعا کرو کہ وہ اِن مینڈکوں کو مُجھ سے اَور میری رعایا سے دُور کرے، اَور مَیں تمہارے لوگوں کو جانے دُوں گا، تاکہ وہ یَاہوِہ کے لیٔے قُربانی پیش کریں۔“ \p \v 9 مَوشہ نے فَرعوہؔ سے کہا، ”وہ وقت مُقرّر کرنے کا حق مَیں تمہارے لیٔے چھوڑتا ہُوں۔ مُجھے بتاؤ کہ تمہارے اہلکاروں اَور تمہارے لوگوں کے لیٔے کب دعا کروں تاکہ تُم اَور تمہارے گھر مینڈکوں سے چھُٹکارا پائیں سِوائے اُن مینڈکوں کے جو دریائے نیل میں رہتے ہیں۔“ \p \v 10 فَرعوہؔ نے کہا، ”کل۔“ \p مَوشہ نے جَواب دیا، ”جَیسا تُم چاہتے ہو، وَیسا ہی ہوگا تاکہ تُم جان لو کہ ہمارے خُدا یَاہوِہ کی مانند کویٔی بھی نہیں ہے۔ \v 11 اَور مینڈک تُمہیں، تمہارے گھروں کو، تمہارے اہلکاروں اَور تمہاری رعایا کو چھوڑکر چلے جایٔیں گے اَور وہ صِرف دریائے نیل میں ہی رہیں گے۔“ \p \v 12 اَور جَب مَوشہ اَور اَہرونؔ فَرعوہؔ کے پاس سے چلے گیٔے تو مَوشہ نے اُن مینڈکوں کے بارے مَیں یَاہوِہ ہُوں سے فریاد کی جنہیں اُس نے فَرعوہؔ پر بھیجا تھا۔ \v 13 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ کی درخواست کے مُطابق کیا، اَورجو مینڈک گھروں، صحنوں اَور کھیتوں میں تھے مَر گیٔے۔ \v 14 اَور لوگوں نے اُنہیں جمع کرکے اُن کے ڈھیر لگا دئیے اَور اُن کے سَڑنے کی بدبُو چاروں طرف پھیل گئی۔ \v 15 لیکن جَب فَرعوہؔ نے دیکھا کہ مُصیبت ٹل گئی تو اُس نے اَپنا دِل سخت کر لیا اَور مَوشہ اَور اَہرونؔ کی نہ سُنی جَیسا کہ یَاہوِہ نے فرمایا تھا۔ \s1 جُوؤں کی وَبا \p \v 16 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”اَہرونؔ سے کہو، ’اَپنا عصا بڑھا کر زمین کی گَرد پر مار،‘ اَور وہ سارے مِصر میں جُوؤں میں تبدیل ہو جائے گی۔“ \v 17 اُنہُوں نے اَیسا ہی کیا اَور جَب اَہرونؔ نے اَپنا عصا لے کر ہاتھ بڑھایا اَور زمین کی گَرد پر مارا تو وہ اِنسانوں اَور جانوروں پر جُوؤں میں تبدیل ہو گئی اَور مِصر کی زمین کی ساری گَرد جُوئیں بَن گئی۔ \v 18 لیکن جَب مِصر کے جادُوگروں نے اَپنے جادُو سے جُوئیں پیدا کرنے کی کوشش کی تو وہ ناکام رہے۔ \p اَور سَب جگہ اِنسانوں اَور جانوروں پر جُوئیں چڑھتی گئیں۔ \v 19 تَب جادُوگروں نے فَرعوہؔ سے کہا، ”یہ خُدا کا کام ہے!“ لیکن فَرعوہؔ کا دِل تو پہلے ہی سخت تھا، اَور جَیسا کہ یَاہوِہ نے کہہ دیا تھا، اُس نے اُن کی نہ سُنی۔ \s1 مکھّیوں کی وَبا \p \v 20 پھر یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”تُم صُبح سویرے اُٹھنا اَور جَب فَرعوہؔ دریا پر آئے تو اُس کے رُوبرو ہوکر اُس سے کہنا، ’یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: میرے لوگوں کو جانے دو، تاکہ وہ میری عبادت کر سکیں۔ \v 21 لیکن اگر تُم میرے لوگوں کو جانے نہ دوگے، تو میں مکھّیوں کے جھُنڈ کے جھُنڈ تُجھ پر، تمہارے اہلکاروں پر، تمہاری رعایا پر اَور تمہارے گھروں میں بھیج دُوں گا اَور مِصریوں کے گھر مکھّیوں سے بھر جایٔیں گے اَور ساری زمین بھی جہاں کہیں وہ ہوں گے مکھّیوں سے بھر جائے گی۔ \p \v 22 ” ’لیکن اُس دِن میں گوشینؔ کے علاقہ سے، جہاں میرے لوگ رہتے ہیں؛ اَیسا برتاؤ نہ کروں گا، وہاں مکھّیوں کے جھُنڈ نہیں ہوں گے تاکہ تُم جان لو کہ مَیں یَاہوِہ اِس مُلک میں ہُوں۔ \v 23 اَور مَیں اَپنے لوگوں اَور تمہارے لوگوں میں اِمتیاز کروں گا اَور یہ معجزانہ علامت کل ظہُور میں آئے گی۔‘ “ \p \v 24 اَور یَاہوِہ نے اَیسا ہی کیا اَور مکھّیوں کے جھُنڈ کے جھُنڈ فَرعوہؔ کے محل میں اَور اُس کے اہلکاروں کے گھروں میں آ گھُسے اَور سارے مِصر کی زمین مکھّیوں کی وجہ سے خَراب ہو گئی۔ \p \v 25 تَب فَرعوہؔ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ کو طلب کیا اَور کہا، ”جاؤ اَور اَپنے خُدا کے لیٔے یہاں اِسی مُلک میں قُربانی پیش کرو۔“ \p \v 26 لیکن مَوشہ نے کہا، ”یہ مُناسب نہ ہوگا کیونکہ وہ قُربانیاں جو مِصریوں کی نگاہ میں سخت مکرُوہ ہیں جَب ہم اُنہیں اَپنے یَاہوِہ خُدا کے حُضُور پیش کریں گے، تو کیا مِصری ہمیں سنگسار نہ کر ڈالیں گے؟ \v 27 پس ہمیں یَاہوِہ اَپنے خُدا کے لیٔے قُربانیاں گزراننے کے لیٔے جَیسا کہ اُنہُوں نے حُکم دیا ہے لازماً بیابان میں تین دِن کا سفر اِختیار کرنا ہوگا۔“ \p \v 28 فَرعوہؔ نے کہا، ”میں تُمہیں یَاہوِہ تمہارے خُدا کے لیٔے قُربانیاں پیش کرنے کے لیٔے بیابان میں جانے دُوں گا۔ لیکن تُم بہت دُور مت جانا۔ اَب میرے لیٔے خُدا سے دعا کرو۔“ \p \v 29 مَوشہ نے جَواب دیا، ”جوں ہی مَیں تمہارے پاس سے جاؤں گا مَیں یَاہوِہ سے دعا کروں گا اَور ساری مکھّیاں فَرعوہؔ، اُس کے اہلکاروں اَور لوگوں کے پاس سے چلی جایٔیں گی۔ فقط اِتنا دھیان رکھنا کہ فَرعوہؔ اِس دفعہ پھر دھوکا بازی نہ کرے اَور لوگوں کو یَاہوِہ کے لیٔے قُربانی پیش کرنے کے لیٔے جانے کی اِجازت نہ دے۔“ \p \v 30 تَب مَوشہ فَرعوہؔ کے پاس سے چلےگئے اَور اُنہُوں نے یَاہوِہ سے دعا کی۔ \v 31 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ کی درخواست کے مُطابق کیا۔ لہٰذا وہ ساری مکھّیاں فَرعوہؔ، اُس کے اہلکاروں اَور اُس کے لوگوں کے پاس سے چلی گئیں اَور ایک بھی باقی نہ رہی۔ \v 32 لیکن اِس دفعہ بھی فَرعوہؔ نے اَپنا دِل سخت کر لیا اَور اُن لوگوں کو جانے نہ دیا۔ \c 9 \s1 مویشیوں پر مَری کی وَبا \p \v 1 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”فَرعوہؔ کے پاس جا کر اُس سے کہو، ’یَاہوِہ عِبرانیوں کے خُدا یُوں فرماتے ہیں‏: ”میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ میری عبادت کریں۔“ \v 2 لیکن اگر تُم اِنکار کرو اَور اُنہیں جانے نہ دوگے، \v 3 تو یَاہوِہ کا ہاتھ تمہارے چَوپایوں پرجو کھیتوں میں ہیں یعنی گھوڑوں، گدھوں، اُونٹوں اَور گائے بَیلوں اَور بھیڑ بکریوں پر بڑی خوفناک وَبا لایٔے گا۔ \v 4 لیکن یَاہوِہ بنی اِسرائیل کے چَوپایوں اَور مِصریوں کے چَوپایوں میں اِمتیاز کریں گے تاکہ اِسرائیلیوں کا ایک چَوپایہ بھی ہلاک نہ ہو۔‘ “ \p \v 5 اَور یَاہوِہ نے ایک وقت مُقرّر کر دیا اَور بتا دیا، ”کل یَاہوِہ اِس مُلک میں یہی کریں گے۔“ \v 6 اَور اگلے دِن یَاہوِہ نے اَیسا ہی کیا اَور مِصریوں کے تمام چَوپائے مَر گیٔے لیکن اِسرائیلیوں کا ایک چَوپایہ بھی نہ مَرا۔ \v 7 چنانچہ فَرعوہؔ نے تحقیقات کرنے کے لیٔے اِنسان بھیجے اَور اُسے مَعلُوم ہُوا کہ اِسرائیلیوں کے چَوپایوں میں سے ایک بھی نہیں مَرا تھا۔ پھر بھی فَرعوہؔ کا دِل پگھلنے والا نہ تھا اَور اُس نے لوگوں کو جانے نہ دیا۔ \s1 پھوڑے اَور پھپھولوں کی وَبا \p \v 8 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ سے کہا، ”کسی بھٹّی سے راکھ لے کر اَپنی مُٹھّیوں میں بھر لو اَور مَوشہ اُسے فَرعوہؔ کے سامنے ہَوا میں اُڑا دے۔ \v 9 اَور یہ تمام مُلک مِصر میں مہین گَرد بَن کر سارے مُلک میں اِنسانوں اَور جانوروں کے جِسم پر پھوڑے اَور پھپھولے پیدا کر دے گی۔“ \p \v 10 پس وہ ایک بھٹّی سے راکھ لے کر فَرعوہؔ کے سامنے جا کھڑے ہویٔے اَور مَوشہ نے اُسے ہَوا میں اُوپر اُڑا دیا جِس سے اِنسانوں اَور جانوروں کے جِسم پر پھوڑے اَور پھپھولے نکل آئے۔ \v 11 اَور مِصر کے جادُوگر اُن پھوڑوں اَور پھپھولوں کی وجہ سے جو اُنہیں اَور سَب مِصریوں کو نکلے ہویٔے تھے مَوشہ کے سامنے ٹھہر نہ سکے۔ \v 12 لیکن یَاہوِہ نے فَرعوہؔ کے دِل کو سخت کر دیا اَور اُس نے جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہہ دیا تھا اُن کی نہ سُنی۔ \s1 اولوں کی وَبا \p \v 13 پھر یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”صُبح سویرے اُٹھ کر فَرعوہؔ کے رُوبرو جاؤ اَور اُس سے کہو، ’یَاہوِہ عِبرانیوں کے خُدا یُوں فرماتے ہیں کہ میرے لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ میری عبادت کریں \v 14 ورنہ اِس دفعہ میں اَپنی وَباؤں کو پُوری شِدّت سے تمہارے، تمہارے اہلکاروں اَور تمہاری رعایا کے خِلاف بھیجوں گا تاکہ تُم جان لو کہ تمام دُنیا میں میرا ہمسر کویٔی نہیں ہے۔ \v 15 کیونکہ اَب تک میں اَپنا ہاتھ بڑھا کر تُمہیں اَور تمہارے لوگوں کو کسی اَیسی وَبا سے مار سَکتا تھا جو رُوئے زمین سے تمہارا نام و نِشان مٹا دیتی۔ \v 16 لیکن مَیں نے تُمہیں اِس لیٔے برپا کیا ہے تاکہ میں تُم پر اَپنی قُدرت ظاہر کروں اَور ساری زمین میں میرا نام مشہُور ہو جائے۔ \v 17 تُم اَب بھی میرے لوگوں کی مُخالفت پر آمادہ ہو اَور اُنہیں جانے نہیں دیتے۔ \v 18 اِس لیٔے کل اِسی وقت میں اَیسی بدترین ژالہ باری کروں گا کہ جَب سے مِصر کی بُنیاد پڑی ہے وَیسی آج تک نہیں ہُوئی۔ \v 19 پس اَپنے چَوپایوں کو اَورجو کچھ تمہارا مال کھیتوں میں ہے اُسے اَندر لے آؤ کیونکہ جتنے اِنسان اَور جانور میدان میں ہوں گے اَور اَندر نہیں پہُنچائے جایٔیں گے اُن پر اولے گریں گے اَور وہ ہلاک ہو جایٔیں گے۔‘ “ \p \v 20 اَور فَرعوہؔ کے وہ اہلکار جو یَاہوِہ کی اِس بات سے ڈرے وہ جلدی سے بھاگ دَوڑکر اَپنے غُلاموں اَور چَوپایوں کو گھروں میں لے آئے۔ \v 21 لیکن جنہوں نے یَاہوِہ کی اِس بات کو نظرانداز کر دیا اُنہُوں نے اَپنے غُلاموں اَور چَوپایوں کو میدان میں ہی رہنے دیا۔ \p \v 22 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”اَپنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھاؤ تاکہ سارے مِصر میں ژالہ باری ہو۔ یعنی اِنسانوں اَور جانوروں پر اَور ہر سبزی پرجو مِصر کے کھیتوں میں اُگتی ہے۔“ \v 23 اَور جَب مَوشہ نے اَپنا عصا آسمان کی طرف بڑھایا تو یَاہوِہ نے بجلی اَور اولے بھیجے اَور بجلی زمین تک کوندی اَور یَاہوِہ نے سارے مِصر پر اولے برسائے۔ \v 24 پس اولوں کے ساتھ ساتھ اِدھر اُدھر بجلی بھی گری، جَب سے مُلک مِصر وُجُود میں آیا یہ مُلک مِصر کی بدترین ژالہ باری تھی۔ \v 25 اَور اولوں نے سارے مِصر میں اُن سَب اِنسانوں اَور جانوروں کو مارا جو کھیتوں یا میدان میں تھے اَور اِس ژالہ باری نے کھیتوں میں اُگی ہویٔی ہر چیز تباہ کر ڈالی اَور سَب درخت توڑ دئیے۔ \v 26 صِرف گوشینؔ کے علاقہ میں جہاں بنی اِسرائیل رہتے تھے اولے نہ گِرے۔ \p \v 27 تَب فَرعوہؔ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ کو طلب کیا۔ اَور اُن سے کہا، ”اِس دفعہ مَیں نے گُناہ کیا ہے،“ یَاہوِہ صادق ہیں، ”اَور مَیں اَور میرے لوگ خطاوار ہیں۔ \v 28 یَاہوِہ سے دعا کرو کیونکہ ہم ژالہ باری اَور بجلی کی گھن گرج سے تنگ آ چُکے ہیں۔ میں تُمہیں جانے دُوں گا اَور تُمہیں مزید رُکنا نہیں پڑےگا۔“ \p \v 29 مَوشہ نے جَواب دیا، ”جَب مَیں شہر سے باہر چلا جاؤں گا تو میں دعا کے لیٔے اَپنے ہاتھ یَاہوِہ کی طرف پھیلاؤں گا؛ تَب گھن گرج بندہو جائے گی اَور اُس کے بعد اولے بھی نہ گریں گے تاکہ تُم جان لو کہ دُنیا یَاہوِہ ہی کی ہے۔ \v 30 لیکن مَیں جانتا ہُوں کہ تُم اَور تمہارے اہلکار اَب بھی یَاہوِہ خُدا سے نہیں ڈرتے۔“ \p \v 31 (سَن اَور جَو اولوں سے برباد ہو گیٔے کیونکہ جَو کی بالیں نکل چُکی تھیں اَور سَن میں پھُول لگے ہویٔے تھے۔ \v 32 لیکن ہر قِسم کے گیہُوں تباہی سے بچ گیٔے کیونکہ اُن کے پکنے کا موسم نہ آیاتھا۔) \p \v 33 تَب مَوشہ فَرعوہؔ سے رخصت ہوکر شہر کے باہر گئے اَور اُنہُوں نے اَپنے ہاتھ یَاہوِہ کی طرف پھیلائے۔ لہٰذا بجلی کی گھن گرج اَور اولے گرنے بندہو گیٔے اَور زمین پر بارش بھی تھم گئی۔ \v 34 جَب فَرعوہؔ نے دیکھا کہ بارش، ژالہ باری اَور بجلی کی گھن گرج ختم ہو گئی تو اُس نے پھر گُناہ کیا اَور اُس کا اَور اُس کے اہلکاروں کا دِل نہ پسیجا۔ \v 35 چنانچہ فَرعوہؔ کا دِل سخت ہو گیا اَور اُس نے اِسرائیلیوں کو جانے نہ دیا جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ کی مَعرفت کہہ دیا تھا۔ \c 10 \s1 ٹِڈّیوں کی وَبا \p \v 1 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”فَرعوہؔ کے پاس جاؤ کیونکہ مَیں نے ہی اُن کے دِل اَور اُن کے سرداروں کے دِلوں کو سخت کیا ہے تاکہ میں اَپنے یہ نِشانات اُن کے درمیان دِکھاؤں، \v 2 اَور تُم اَپنے بچّوں اَور بچّوں کے بچّوں کو بتا سکو کہ مَیں نے مِصریوں کے ساتھ کِس قدر سخت سلُوک کیا اَور اُن کے درمیان مَیں نے کِس طرح اَپنے نِشانات دِکھائے تاکہ تُم جان لو کہ میں ہی یَاہوِہ ہُوں۔“ \p \v 3 پس مَوشہ اَور اَہرونؔ نے فَرعوہؔ کے پاس جا کر کہا، ”یَاہوِہ عِبرانیوں کے خُدا یُوں فرماتے ہیں، ’تُم کب تک میرے سامنے خاکسار نہ ہوگے؟ میرے لوگوں کو جانے دو تاکہ وہ میری عبادت کریں۔ \v 4 اَور اگر تُم اُنہیں جانے نہ دوگے تو کل مَیں تمہارے مُلک پر ٹِڈّیاں لے آؤں گا۔ \v 5 اَور وہ رُوئے زمین کو اَیسے ڈھانک دیں گی کہ وہ نظر نہ آسکے گی اَور اولوں کے بعد جو کچھ تھوڑا باقی بچا ہے اُسے اَور تمہارے کھیتوں میں اُگے ہویٔے ہر درخت کو ٹِڈّیاں چٹ کر جایٔیں گی۔ \v 6 اَور وہ تُم، اَور تمہارے اہلکاروں اَور تمام مِصریوں کے گھروں میں بھر جایٔیں گی۔ اَیسی بات تمہارے آباؤاَجداد نے اِس مُلک میں آباد ہونے کے وقت سے لے کر آج تک کبھی نہیں دیکھی ہوگی۔‘ “ پھر مَوشہ نے مُنہ پھیرا اَور فَرعوہؔ کے پاس سے چلےگئے۔ \p \v 7 تَب فَرعوہؔ کے حاکموں نے اُس سے کہا، ”یہ اِنسان کب تک ہمارے لیٔے پھندا بنا رہے گا؟ لوگوں کو جانے دے تاکہ وہ یَاہوِہ اَپنے خُدا کی عبادت کر سکیں۔ کیا تُمہیں خبر نہیں کہ مِصر اُجڑ چُکاہے؟“ \p \v 8 تَب مَوشہ اَور اَہرونؔ کو پھر سے فَرعوہؔ کے پاس حاضِر کیا گیا اَور اُس نے کہا، ”جاؤ اَور یَاہوِہ اَپنے خُدا کی عبادت کرو لیکن جایٔیں گے کون کون؟“ \p \v 9 مَوشہ نے جَواب دیا، ”ہم اَپنے جَوانوں، بُوڑھوں، اَپنے بیٹوں اَور بیٹیوں، اَپنی بھیڑ بکریوں اَور گائے بَیلوں سمیت جایٔیں گے کیونکہ ہمیں اَپنے یَاہوِہ کی عید منانا ہے۔“ \p \v 10 تَب فَرعوہؔ نے کہا، ”اَچھّا، یَاہوِہ تمہارا مُحافظ ہو! میں تو تُمہیں تمہارے بال بچّوں سمیت جانے دُوں گا پر اَیسا لگتا ہے کہ تُم شرارت پر آمادہ ہو۔ \v 11 نہیں! صِرف مَردوں کو لے جا کر یَاہوِہ کی عبادت کرو کیونکہ اِسی بات کا تُم مطالبہ کرتے رہے ہو۔“ تَب مَوشہ اَور اَہرونؔ دونوں فَرعوہؔ کے دربار سے باہر نکال دئیے گیٔے۔ \p \v 12 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”اَپنا ہاتھ مِصر پر بڑھا تاکہ اُس سرزمین پر ٹِڈّیوں کا جھُنڈ آئے اَورجو کچھ کھیتوں میں اُگا ہُواہے اَور اولوں کی مار سے بچ گیا ہے اُسے چٹ کر جایٔیں۔“ \p \v 13 لہٰذا مَوشہ نے اَپنا عصا مِصر پر بڑھایا اَور یَاہوِہ نے دِن بھر اَور رات بھر اُس مُلک میں پُروا آندھی چلائی جو صُبح ہوتے ہی اَپنے ہمراہ ٹِڈّیاں لے آئی۔ \v 14 اَور ٹِڈّیوں نے سارے مِصر پر حملہ کیا اَور اُن کے جھُنڈ کے جھُنڈ اُس مُلک کے ہر حِصّہ میں جا ٹِکے۔ ٹِڈّیوں کی اَیسی وَبا نہ پہلے کبھی آئی تھی اَور نہ آئے گی۔ \v 15 اُنہُوں نے وہاں کی تمام زمین کو ڈھانک دیا یہاں تک کہ وہ سیاہ نظر آنے لگی اَور کھیتوں میں جو کُچھ اُگا ہُوا تھا اُسے اَور درختوں کے پھلوں کو جو اولوں کی مار سے بچ گیٔے تھے چٹ کر گئیں اَور سارے مُلک مِصر میں درختوں اَور پَودوں پر کویٔی سبز پتّہ باقی نہ بچا۔ \p \v 16 تَب فَرعوہؔ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ کو فوراً طلب کیا اَور کہا، ”مَیں نے تمہارے خُدا یَاہوِہ کے اَور تمہارے خِلاف گُناہ کیا ہے۔ \v 17 اَب ایک دفعہ پھر میرا گُناہ مُعاف کر دو اَور یَاہوِہ اَپنے خُدا سے دعا کرو کہ وہ اِس مہلِک وَبا کو مُجھ سے دُور کر دیں۔“ \p \v 18 اِس پر مَوشہ فَرعوہؔ کے پاس سے چلےگئے اَور اُنہُوں نے یَاہوِہ سے دعا کی، \v 19 اَور یَاہوِہ نے مغرب کی جانِب سے شدید آندھی بھیجی جو ٹِڈّیوں کو اُڑا لے گئی اَور اُنہیں بحرِقُلزمؔ میں ڈال دیا اَور مِصر میں کہیں بھی کویٔی ٹِڈّی باقی نہ رہی۔ \v 20 لیکن یَاہوِہ نے فَرعوہؔ کے دِل کو سخت کر دیا اَور اُس نے بنی اِسرائیل کو جانے نہ دیا۔ \s1 گہری تاریکی کی وَبا \p \v 21 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”اَپنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھاؤ تاکہ مِصر میں تاریکی پھیل جائے۔ اَیسی گہری تاریکی جسے چھُو سکیں۔“ \v 22 لہٰذا مَوشہ نے اَپنا ہاتھ آسمان کی طرف بڑھایا اَور تین دِن تک سارے مِصر میں گہری تاریکی پھیلی رہی، \v 23 اَور تین دِن تک نہ تو کویٔی کسی دُوسرے کو دیکھ سَکا اَور نہ اَپنی جگہ سے ہل سَکا لیکن اُن تمام مقامات میں جہاں تمام بنی اِسرائیل رہتے تھے رَوشنی تھی۔ \p \v 24 تَب فَرعوہؔ نے مَوشہ کو طلب کیا اَور کہا، ”جاؤ یَاہوِہ کی عبادت کرو۔ تمہارے بال بچّے بھی تمہارے ساتھ جا سکتے ہیں۔ صِرف اَپنی بھیڑ بکریوں اَور گائے بَیلوں کو یہاں چھوڑ جاؤ۔“ \p \v 25 لیکن مَوشہ نے کہا، ”تُمہیں ہمیں قُربانی اَور سوختنی نذر کے جانور لے جانے کی اِجازت دینی ہوگی تاکہ ہم اُنہیں یَاہوِہ اَپنے خُدا کو پیش کر سکیں۔ \v 26 ہمارے چَوپائے بھی ہمارے ساتھ جایٔیں گے اَور اُن کا ایک کھُر تک بھی پیچھے نہیں چھوڑا جائے گا کیونکہ اُن میں سے بعض کو ہم یَاہوِہ اَپنے خُدا کی عبادت کے لیٔے کام میں لائیں گے اَور جَب تک ہم وہاں پہُنچ نہ جایٔیں ہم نہیں جان سکتے کہ یَاہوِہ کی عبادت کرنے کے لیٔے ہمیں کیا کیا اِستعمال کرنا ہوگا۔“ \p \v 27 لیکن یَاہوِہ نے فَرعوہؔ کے دِل کو سخت کر دیا اَور وہ اُن کو جانے کی اِجازت دینے کے لیٔے رضامند نہ ہُوا۔ \v 28 اَور فَرعوہؔ نے مَوشہ سے کہا، ”میری نظروں کے سامنے سے ہٹ جاؤ اَور خبردار پھر میرے سامنے مت آنا کیونکہ جِس دِن تُم نے میرا مُنہ دیکھا تُم مار ڈالے جاؤگے۔“ \p \v 29 مَوشہ نے جَواب دیا، ”ٹھیک، جَیسے تُم نے کہا مَیں پھر کبھی تمہارے سامنے نہیں آؤں گا۔“ \c 11 \s1 پہلوٹھوں کی موت کی وَبا \p \v 1 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہاتھا، ”میں فَرعوہؔ اَور مِصر پر ایک اَور وَبا بھیجوں گا اَور اُس کے بعد وہ تُمہیں یہاں سے جانے دے گا بَلکہ دھکّے دے کر نکال دے گا۔ \v 2 لہٰذا، تُم لوگوں کو بتاؤ کہ مَرد اَور عورتیں سَب کے سَب اَپنے اَپنے پڑوسیوں اَور پڑوسنوں سے چاندی اَور سونے کے زیور مانگ لیں۔“ \v 3 (اَور یَاہوِہ نے مِصریوں کو اُن لوگوں پر مہربان کر دیا تھا اَور مِصر میں فَرعوہؔ کے حاکم اَور لوگ خُود مَوشہ کا بھی بڑا اِحترام کرنے لگے تھے)۔ \p \v 4 لہٰذا مَوشہ نے کہا، ”یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، ’تقریباً آدھی رات کو میں سارے مِصر میں چکّر لگاؤں گا۔ \v 5 اَور مِصر میں ہر ایک پہلوٹھا مَر جائے گا۔ تخت کے وارِث فَرعوہؔ کے پہلوٹھے بیٹے سے لے کر چکّی پیسنے والی خادِمہ کے پہلوٹھے بیٹے تک اَور چَوپایوں کے پہلوٹھے سَب کے سَب مَر جایٔیں گے۔ \v 6 اَور سارے مِصر میں اِتنا بڑا ماتم ہوگا جِتنا نہ پہلے کبھی ہُوا نہ پھر کبھی ہوگا۔ \v 7 لیکن بنی اِسرائیل کے درمیان کسی اِنسان یا حَیوان پر کویٔی کُتّا بھی نہ بھونکے گا۔ تَب تُم جانوگے کہ یَاہوِہ مِصریوں اَور بنی اِسرائیل میں اِمتیاز کرتے ہیں۔‘ \v 8 اَور تمہارے یہ سَب اہلکار سرنِگوں ہوکر میرے پاس آئیں گے اَور کہیں گے، ’تُم اَور وہ سَب لوگ جو تمہاری پیروی کرتے ہیں چلے جایٔیں!‘ اُس کے بعد میں چل دُوں گا۔“ تَب مَوشہ بڑے طیش میں فَرعوہؔ کے پاس سے نکلے اَور چلےگئے۔ \p \v 9 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا ہُوا تھا، ”فَرعوہؔ تمہاری بات نہیں سُنے گا جَب تک مِصر میں میرے عجائب بہت نہ بڑھ جایٔیں۔“ \v 10 مَوشہ اَور اَہرونؔ نے یہ تمام حیرت اَنگیز کام فَرعوہؔ کو دِکھائے لیکن یَاہوِہ نے فَرعوہؔ کے دِل کو سخت کر دیا اَور وہ بنی اِسرائیل کو اَپنے مُلک سے باہر جانے کی اِجازت دینے پر راضی نہ ہُوا۔ \c 12 \s1 عیدِفسح و عیدِ فطیر \p \v 1 پھر یَاہوِہ نے مِصر میں مَوشہ اَور اَہرونؔ سے فرمایا کہ، \v 2 ”یہ مہینہ تمہارے لیٔے مہینوں کا شروع اَور سال کا پہلا مہینہ ہو۔ \v 3 لہٰذا سارے بنی اِسرائیل کی جماعت سے کہہ کہ اِس مہینے کے دسویں دِن ہر اِنسان اَپنے آبائی خاندان کے مُطابق ہر گھرانے کے لیٔے ایک برّہ لے۔ \v 4 اَور اگر کسی گھرانے میں لوگ اِتنے کم ہُوں کہ وہ سالِم برّہ نہ کھا سکتے ہُوں تو وہ اَپنے قریب ترین ہمسایہ کے ساتھ مِل کر دونوں گھرانوں کے لوگوں کی تعداد کے مُوافق ایک برّہ لیں اَور ہر اِنسان کے کھانے کی مقدار کے مُطابق برّہ کا حِساب لگانا۔ \v 5 اَور بھیڑ یا بکری کا جو بچّہ تُم چُنو لازِم ہے کہ وہ نر ہو ایک سال کا ہو اَور بے عیب ہو۔ \v 6 اَور اِس مہینے کی چودھویں تاریخ تک اُس کی نِگرانی رکھنا پھر اِسرائیلی جماعت کے سَب لوگ اُسے شام کے وقت میں ذبح کریں۔ \v 7 اَور پھر اُس کا تھوڑا سا خُون لے کر اُن گھروں کے دروازوں کے دونوں بازوؤں پر اَور اُوپر کی چوکھٹ پر لگا دیں جِن میں وہ اُس برّہ کو کھایٔیں گے۔ \v 8 اَور وہ اُسی رات اُسے آگ پر بھونیں اَور اُس کے گوشت کو کڑوے ساگ پات اَور بے خمیری روٹی کے ساتھ کھا لیں۔ \v 9 اُسے کچّا یا پانی میں اُبال کر ہرگز نہ کھانا بَلکہ برّہ کو سَر، پایٔے اَور اَندرونی اَعضا سمیت آگ پر بھُون کر کھانا۔ \v 10 اَور اُس میں سے کُچھ بھی صُبح تک باقی نہ چھوڑنا۔ اَور اگر کچھ صُبح تک باقی رہ جائے تو اُسے آگ میں جَلا دینا۔ \v 11 اَور تُم اُسے اِس طرح کھانا کہ تُم اَپنی کمر باندھے ہویٔے ہو اَور اَپنی جُوتیاں پاؤں میں پہنے ہویٔے اَور اَپنا عصا ہاتھ میں لیٔے ہویٔے ہو۔ تُم اُسے جلدی جلدی کھانا کیونکہ یہ فسح یَاہوِہ کی ہے۔ \p \v 12 ”اَور اُسی رات کو میں مِصر میں سے ہوکر گزروں گا اَور اِنسان اَور حَیوان دونوں کے سَب پہلوٹھوں کو مار گراؤں گا اَور مَیں مِصر کے سَب معبُودوں کو بھی سزا دُوں گا۔ مَیں یَاہوِہ ہُوں۔ \v 13 اَور جِن گھروں میں تُم ہوگے اُن پر وہ خُون تمہاری طرف سے نِشان ہوگا اَور مَیں اُس خُون کو دیکھ کر تُمہیں چھوڑتا جاؤں گا۔ اَور جَب مَیں مِصریوں کو ماروں گا تو اُس وقت کویٔی بھی مہلِک وَبا تمہارے قریب نہیں آئے گی۔ \p \v 14 ”وہ دِن تمہارے لیٔے یادگار ہوگا اَور تُم اَور تمہاری آنے والی پُشت در پُشت اُسے ایک دائمی فرمان سمجھ کر یَاہوِہ کی عید کے طور پر منائیں۔ \v 15 سات دِن تک تُم بے خمیری روٹی کھانا اَور پہلے ہی دِن سے خمیر اَپنے اَپنے گھر سے باہر کردینا۔ اَورجو کویٔی پہلے دِن سے ساتویں دِن تک دَوران کویٔی بھی خمیری چیز کھائے وہ اِسرائیل میں سے ایمان سے خارج کر دیا جائے۔ \v 16 اَور تُم اَپنا مُقدّس اِجتماع ایک تو پہلے دِن کرنا اَور دُوسرا ساتویں دِن اَور ہر ایک کے کھانے کے لیٔے کھانا بنانے کے سِوا اِن دِنوں میں اَور کویٔی کام بالکُل نہ کرنا۔ تُم صِرف کھانا بنانے کا ہی کام کر سکتے ہو۔ \p \v 17 ”اَور تُم بے خمیری روٹی کی عید\f + \fr 12‏:17 \fr*\fq بے خمیری روٹی کی عید \fq*\ft کچھ نُسخوں میں عیدِ فطیر بھی لِکھا ہے۔\ft*\f* منایا کرنا کیونکہ یہی وہ دِن ہوگا جَب مَیں تُمہیں تمہارے لشکروں کے مُطابق مِصر سے نکال لاؤں گا اِس لیٔے تُم پُشت در پُشت اِس دِن کو ایک دائمی فرمان سمجھ کر مانتے رہنا۔ \v 18 اَور پہلے مہینے کے چودھویں دِن کی شام سے لے کر اِکیّسویں دِن کی شام تک تُم بے خمیری روٹی کھانا۔ \v 19 اَور سات دِنوں تک کچھ بھی خمیر تمہارے گھروں میں نہ رہے اَور اِن سات دِنوں کے دَوران جو کویٔی کسی خمیری چیز کو کھائے خواہ وہ پردیسی ہو یا اُسی مُلک میں ہی پیدا ہُوا ہو اِسرائیل کی جماعت سے خارج کر دیا جائے۔ \v 20 کویٔی بھی خمیری چیز نہ کھانا خواہ تمہارا مقام کہیں بھی ہو تُم بے خمیری روٹی ہی کھانا۔“ \p \v 21 تَب مَوشہ نے اِسرائیل کے سَب بُزرگوں کو بُلوایا اَور اُن سے کہا، ”فوراً جا کر اَپنے اَپنے آبائی خاندانوں کے واسطے برّے چُنو اَور فسح کا برّہ ذبح کرو۔ \v 22 اَور زُوفے\f + \fr 12‏:22 \fr*\fq زُوفے \fq*\ft زُوفا ایک خاص پَودا ہے جو تقریباً تین فِٹ اُونچا ہوتاہے۔ یہ ایک پینچ کے طور پر اِستعمال کیا جا سکتا ہے۔\ft*\f* کا ایک گُچّھا لے کر اُس خُون میں جو لگن میں ہوگا ڈُبو کر اُس خُون میں سے کچھ دروازہ کی چوکھٹ کے اُوپر کے حِصّہ میں اَور کچھ اُس چوکھٹ کے دونوں بازوؤں پر لگادینا۔ اَور تُم میں سے کویٔی بھی صُبح تک اَپنے گھر کے دروازہ سے باہر نہ جائے۔ \v 23 اَور جَب یَاہوِہ اِس مُلک میں مِصریوں کو مارتے ہُوئے گزریں گے اَور وہ دروازہ کے چوکھٹ کے اُوپر اَور بازوؤں پر اُس خُون کو دیکھیں گے تو وہ اُس دروازہ کو چھوڑ جائیں گے اَور ہلاک کرنے والے کو گھر کے اَندر آنے اَور تُمہیں مارنے کی اِجازت نہ دیں گے۔ \p \v 24 ”اَور تُم اَور تمہاری نَسل اِن ہدایات کو ایک دائمی فرمان سمجھ کر ماَننا۔ \v 25 اَور جَب تُم اُس مُلک میں داخل ہو جو یَاہوِہ تُمہیں دیں گے جَیسا کہ اُنہُوں نے وعدہ کیا تُم اِس رسم کو جاری رکھنا۔ \v 26 اَور جَب تمہارے بچّے تُم سے پُوچھیں، ’اِس رسم سے تمہارا کیا مطلب ہے؟‘ \v 27 تَب تُم اُنہیں بتانا، ’یہ یَاہوِہ کے لیٔے فسح کی قُربانی ہے جِس نے مِصریوں کو مارتے وقت بنی اِسرائیل کے گھروں کو چھوڑ دیا تھا اَور ہمارے گھروں کو بچا لیا تھا۔‘ “ تَب لوگوں نے سَر جھُکا کر سَجدہ کیا۔ \v 28 اَور بنی اِسرائیل نے بالکُل وَیسا ہی کیا جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ کو حُکم دیا تھا۔ \p \v 29 اَور آدھی رات کو یَاہوِہ نے مِصر میں تخت نشین فَرعوہؔ کے پہلوٹھے سے لے کر قَیدخانہ کی کوٹھری کے قَیدی کے پہلوٹھے تک بَلکہ تمام جانوروں کے پہلوٹھوں کو بھی ہلاک کر دیا۔ \v 30 اَور فَرعوہؔ اَور اُس کے تمام اہلکار اَور مِصری رات ہی کو اُٹھ بیٹھے اَور مِصر میں بڑا کہرام مچا کیونکہ کویٔی بھی گھر اَیسا نہ تھا جِس میں کویٔی مَرا نہ ہو۔ \s1 خُروج \p \v 31 تَب اُسی رات فَرعوہؔ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ کو طلب کیا اَور کہا، ”تیّار ہو جاؤ! اَور تُم اَور بنی اِسرائیل میری قوم کے لوگوں میں سے نکل جاؤ اَور جا کر یَاہوِہ کی عبادت کرو جَیسا کہ تُم نے درخواست کی ہے \v 32 اَور اَپنے کہنے کے مُطابق اَپنی بھیڑ بکریاں اَور گائے بَیل بھی لیتے جاؤ اَور میرے لیٔے بھی دعا کرنا۔“ \p \v 33 اَور مِصریوں نے اُن لوگوں کو جلدی سے اُس مُلک کو چھوڑکر چلے جانے کی ترغِیب دی اَور کہا، ”جلدی کرو ورنہ ہم مارے جایٔیں گے!“ \v 34 لہٰذا لوگوں نے اَپنے گُندھے گُندھائے آٹے کو خمیر دئیے بغیر ہی لگنوں سمیت کپڑوں میں لپیٹ کر کندھوں پر رکھ لیا۔ \v 35 اَور بنی اِسرائیل نے مَوشہ کی ہدایت کے مُوافق عَمل کیا اَور مِصریوں سے چاندی اَور سونے کے زیور اَور کپڑے مانگ لیٔے۔ \v 36 اَور چونکہ یَاہوِہ نے مِصریوں کے دِل میں اُن لوگوں کے لیٔے اِحترام کا جذبہ پیدا کر دیا تھا اِس لیٔے جو کچھ بنی اِسرائیل نے مانگا اُنہُوں نے دے دیا۔ اِس طرح بنی اِسرائیل نے مِصریوں کو لُوٹ لیا۔ \p \v 37 اَور بنی اِسرائیل نے رَعمسیسؔ سے سُکّوتؔ تک پیدل سفر کیا۔ یہ سَب عورتوں اَور بچّوں کے علاوہ تقریباً چھ لاکھ مَردوں پر مُشتمل تھے۔ \v 38 اَور بھی بہت سے لوگ اُن کے ہمراہ ہو لئے۔ بھیڑ بکریاں، گائے بَیل اَور دُوسرے چَوپائے بھی بڑی تعداد میں اُن کے ساتھ تھے۔ \v 39 اَور اُنہُوں نے اُس گُندھے ہویٔے آٹے کی جسے وہ مِصر سے لایٔے تھے بے خمیری روٹیاں پکائیں۔ وہ اَپنے آٹے میں خمیر نہ مِلا پایٔے تھے کیونکہ اُن کو مِصر سے زبردستی نکال دیا گیا تھا اَور اُنہیں اِتنی فُرصت بھی نہ مِلی تھی کہ کھانا تیّار کر سکیں۔ \p \v 40 اَور اِسرائیلی لوگوں کی مِصر میں رہائش کی مُدّت چار سَو تیس بَرس تھی۔ \v 41 اُن چار سَو تیس برسوں کے بعد ٹھیک اُسی روز یَاہوِہ کا سارا لشکر مِصر سے نکل گیا۔ \v 42 اَور چونکہ اُنہیں مِصر سے نکال لانے کے لیٔے یَاہوِہ نے اُس رات اُن کی نگہبانی کی تھی اِس لیٔے تمام بنی اِسرائیل اَور اُن کی آئندہ پُشتوں پر فرض ٹھہرا کہ وہ یَاہوِہ کی تمجید کرنے کے لیٔے رتجگا کیا کریں۔ \s1 فسح کی پابندیاں \p \v 43 پھر یَاہوِہ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ سے فرمایا، ”فسح کھانے کے ضوابط یہ ہیں: \p ”کویٔی بھی غَیراِسرائیلی اِسے کھانے نہ پایٔے۔ \v 44 تمہارا زَر خرید غُلام اِسے کھا سَکتا ہے اگر تُم نے اُس کا ختنہ کر دیا ہو۔ \v 45 لیکن کویٔی پردیسی اَور اُجرت پر رکھا ہُوا مزدُور اُسے کھانے نہ پایٔے۔ \p \v 46 ”اَور لازماً اُسے ایک گھر کے اَندر ہی کھانا اَور اُس گوشت میں سے ذرا سا بھی گھر سے باہر نہ لے جانا۔ اَور اُس کی کوئی بھی ہڈّی نہ توڑی جائے۔ \v 47 اَور اِسرائیل کی ساری جماعت اِس عید کو منائے۔ \p \v 48 ”اَور اگر کویٔی پردیسی جو تمہارے درمیان رہتاہے یَاہوِہ کی فسح منانا چاہتاہے تو وہ اَپنے گھر کے تمام مَردوں کا ختنہ کرائے۔ تَب ہی وہ مُلک اِسرائیل کے ایک باشِندے کی طرح حِصّہ لے سَکتا ہے۔ لیکن کویٔی نامختون مَرد اُسے کھانے نہ پایٔے۔ \v 49 یہ آئین ہر اُس مُلک اِسرائیل کے باشِندے کی طرح اَور تمہارے درمیان رہنے والے ہر غَیراِسرائیلی باشِندے کے لیٔے ہے۔ اُسی مُلک میں ہی پیدا ہُوئے۔“ \p \v 50 اَور تمام بنی اِسرائیل نے بالکُل وَیسا ہی کیا جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ اَور اَہرونؔ کو حُکم دیا تھا۔ \v 51 اَور ٹھیک اُسی دِن یَاہوِہ بنی اِسرائیل کے سارے لشکروں کو مِصر سے نکال لے گئے۔ \c 13 \s1 پہلوٹھوں کی تقدیس \p \v 1 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ کو فرمایا: \v 2 ”ہر ایک نر پہلوٹھے کو یعنی اِسرائیل کے ہر پہلے بچّہ کو خواہ وہ اِنسان کا ہو، خواہ حَیوان کا، میرے لیٔے مخصُوص کرنا کیونکہ وہ میرا ہے۔“ \p \v 3 تَب مَوشہ نے لوگوں سے کہا، ”تُم اِس دِن کو جِس میں تُم غُلامی کی سرزمین مِصر سے نکل کر آئے بطور یادگار منایا کرنا کیونکہ یَاہوِہ تُمہیں اَپنے قوی ہاتھ سے وہاں سے نکال لائے۔ اُس دِن خمیر والی کویٔی چیز نہ کھانا۔ \v 4 آج ابیبؔ کے مہینے میں تُم مِصر سے نکل کر جا رہے ہو۔ \v 5 اَور جَب یَاہوِہ تُمہیں کنعانیوں، حِتّیوں، امُوریوں، حِوّیوں اَور یبُوسیوں کے مُلک میں پہُنچا دیں جسے تُمہیں دینے کی قَسم اُنہُوں نے تمہارے آباؤاَجداد سے کھائی تھی، اَور جِس میں دُودھ اَور شہد بہتا ہے تو تُم اِس مہینے میں یہ رسم اَدا کیا کرنا۔ \v 6 سات دِن تک تُم بے خمیری روٹی کھانا اَور ساتویں دِن یَاہوِہ کے لیٔے عید منانا۔ \v 7 اِن سات دِنوں میں بے خمیری روٹی کھانا اَور کویٔی خمیری چیز نہ تمہارے درمیان دِکھائی دے اَور نہ ہی تمہاری حُدوُد کے اَندر کہیں دِکھائی دے۔ \v 8 اَور اُس روز تُم اَپنے بیٹے کو بتانا، ’جَب مَیں مِصر سے نکل آیا تو جو کچھ یَاہوِہ نے میرے لیٔے کیا اُس کی وجہ سے میں یہ دِن مناتا ہُوں۔‘ \v 9 یہ عید منانا تمہارے لیٔے اَور تمہارے ہاتھ پر نِشان اَور پیشانی پر یاد دہانی کی علامت کی مانند ہوگا۔ تاکہ یَاہوِہ کے آئین تمہارے ہونٹوں پر رہے۔ کیونکہ یَاہوِہ نے اَپنے قوی ہاتھ سے تُمہیں مِصر سے نکالا۔ \v 10 تُم اِس رسم کو مُقرّرہ وقت پر سال بسال منایا کرنا۔ \p \v 11 ”اَور جَب یَاہوِہ تُمہیں کنعانیوں کے مُلک میں لے آئیں گے اَور اُسے تمہارے قبضہ میں دے دیں گے، جَیسا کہ اُنہُوں نے قَسم کھا کر تُم سے اَور تمہارے آباؤاَجداد سے وعدہ کیا، \v 12 تو تُم ہر پہلوٹھے بچّہ کو یَاہوِہ کے لیٔے مخصُوص کرنا اَور تمہارے چَوپایوں کے سَب نر پہلوٹھے بچّے یَاہوِہ کے ہیں۔ \v 13 اَور گدھے کے ہر پہلے بچّے کے فدیہ میں ایک برّہ دینا اَور اگر تُم اُس کا فدیہ نہ دو تو اُس کی گردن توڑ ڈالنا اَور تمہارے بیٹوں میں جتنے پہلوٹھے ہوں اُن سَب کا فدیہ دینا۔ \p \v 14 ”اَور آئندہ زمانہ میں جَب تمہارا بیٹا تُم سے پُوچھے، ’اِس کا مطلب کیا ہے؟‘ تو ’تُم اُسے بتانا کہ یَاہوِہ ہمیں غُلامی کے مُلک مِصر سے اَپنے قوی ہاتھ سے نکال کر لائے۔ \v 15 اَور جَب فَرعوہؔ نے ہٹ دھرمی سے ہمیں جانے کی اِجازت دینے سے اِنکار کیا، تو یَاہوِہ نے مِصر میں اِنسان اَور حَیوان دونوں کے ہر ایک پہلوٹھے کو مار دیا۔ یہی وجہ ہے کہ میں ماں کے رِحم کو کھولنے والے ہر نر پہلوٹھے کو یَاہوِہ کے حُضُور قُربان کرتا ہُوں اَور اَپنے سَب فرزندوں کے پہلوٹھے بیٹوں کا فدیہ دیتا ہُوں۔‘ \v 16 اَور یہ تمہارے ہاتھ پر ایک نِشان کی طرح اَور تمہاری پیشانی پر ایک علامت کی مانند ہوگا کہ یَاہوِہ اَپنے قوی ہاتھ سے ہمیں مِصر سے نکال لائے۔“ \s1 سمُندر پار کرنا \p \v 17 اَور جَب فَرعوہؔ نے اُن لوگوں کو جانے دیا تو خُدا اُنہیں فلسطینیوں کے مُلک کے راستہ سے نہیں لے گئے اگرچہ وہ چھوٹا تھا کیونکہ خُدا نے فرمایا، ”اگر اُنہیں جنگ کا سامنا کرنا پڑا تو اَیسا نہ ہو کہ وہ پچھتانے لگیں اَور مِصر لَوٹ جایٔیں۔“ \v 18 لہٰذا خُدا لوگوں کو گھُما کر بیابان کی راہ سے بحرِقُلزمؔ کی طرف لے گئے اَور بنی اِسرائیل مُلک مِصر سے مُسلّح ہوکر نکلے تھے۔ \p \v 19 اَور مَوشہ یُوسیفؔ کی ہڈّیوں کو ساتھ لے گئے کیونکہ یُوسیفؔ نے بنی اِسرائیل سے قَسم لے لی تھی۔ یُوسیفؔ نے کہاتھا، ”خُدا یقیناً تمہاری مدد کریں گے اَور جَب تُم جاؤ تو میری ہڈّیوں کو یہاں سے اَپنے ساتھ لیتے جانا۔“ \p \v 20 سُکّوتؔ سے روانہ ہوکر اُنہُوں نے بیابان کے کنارے ایتھامؔ میں پڑاؤ کیا۔ \v 21 اَور یَاہوِہ اُن کو دِن کو راستہ دِکھانے کے لیٔے بادل کے سُتون میں اَور رات کو رَوشنی دینے کے لیٔے آگ کے سُتون میں ہوکر اُن کے آگے آگے چلا کرتے تھے تاکہ اِسرائیلی دِن کو اَور رات کو بھی سفر کر سکیں۔ \v 22 اَور نہ تو دِن کو بادل کا سُتون اَور نہ رات کو آگ کا سُتون لوگوں کے آگے سے ہٹتا تھا۔ \c 14 \p \v 1 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 2 ”بنی اِسرائیل سے کہو، وہ واپس جایٔیں، اَور مِگدُلؔ اَور سمُندر کے درمیان پیہاخیروتؔ کے نزدیک ڈیرے لگائیں یعنی سمُندر کے کنارے کنارے بَعل ضِفونؔ کے بالکُل سامنے ڈیرے ڈالیں۔ \v 3 اَور فَرعوہؔ خیال کرےگا، ’بنی اِسرائیل بیابان میں گھِر گیٔے ہیں اَور وہ گھبرا کر اِدھر اُدھر آوارہ پھر رہے ہیں۔‘ \v 4 اَور مَیں فَرعوہؔ کے دِل کو سخت کر دُوں گا اَور وہ اُن کا تعاقب کرےگا۔ لیکن مَیں فَرعوہؔ اَور اُس کے سارے لشکر پر غالب آکر اَپنا جلال ظاہر کروں گا۔ تَب مِصری جان لیں گے کہ یَاہوِہ میں ہُوں۔ لہٰذا بنی اِسرائیل نے اَیسا ہی کیا۔“ \p \v 5 جَب مِصر کے بادشاہ کو بتایا گیا کہ وہ لوگ فرار ہو گئے ہیں تو فَرعوہؔ اَور اُس کے اہلکاروں نے اُن کے متعلّق اَپنا اِرادہ بدل ڈالا اَور کہا، ”ہم نے یہ کیا کیا؟ ہم نے بنی اِسرائیل کو جانے کی اِجازت دے کر اَپنے آپ کو اُن کی خدمت سے محروم کر لیا!“ \v 6 لہٰذا فَرعوہؔ نے اَپنا رتھ تیّار کروایا اَور اَپنے لشکر کو ساتھ لیا \v 7 اَور اُس نے چھ سَو چُنے ہویٔے رتھ لیٔے اَور مِصر کے تمام دیگر رتھ بھی طلب کر لیٔے اَور اُن میں افسروں کو بِٹھا دیا \v 8 اَور یَاہوِہ نے مِصر کے بادشاہ فَرعوہؔ کے دِل کو سخت کر دیا۔ پس اُس نے بنی اِسرائیل کا جو بڑے فخر سے مِصر سے نکلے تھے تعاقب کیا۔ \v 9 اَور مِصری لشکر نے فَرعوہؔ کے تمام گھوڑوں، رتھوں اَور سواروں سمیت بنی اِسرائیل کا تعاقب کرکے اُن کو اُس وقت جا لیا جَب وہ سمُندر کے کنارے پیہاخیروتؔ کے قریب بَعل ضِفونؔ کے سامنے ڈیرے لگا رہے تھے۔ \p \v 10 اَور جَب فَرعوہؔ نزدیک پہُنچا تو بنی اِسرائیل نے آنکھ اُٹھاکر دیکھا کہ مِصری اُن کا پیچھا کرتے کرتے آ پہُنچے ہیں۔ تَب وہ خوفزدہ ہوکر یَاہوِہ سے فریاد کرنے لگے۔ \v 11 اَور مَوشہ سے کہنے لگے، ”کیا مِصر میں قبریں نہ تھیں، جو تُم ہمیں مرنے کے لیٔے بیابان میں لے آئے ہو؟ تُم نے ہمارے ساتھ یہ کیا کیا کہ ہمیں مِصر سے نکال لائے؟ \v 12 کیا ہم نے آپ سے مِصر میں ہی نہ کہاتھا، ’ہمارا پیچھا چھوڑ دیجئے، اَور ہمیں مِصریوں کی خدمت میں لگے رہنے دیجئے؟‘ یہاں بیابان میں مرنے کی بہ نِسبت ہمارے لیٔے مِصریوں کی خدمت کرتے رہنا ہی بہتر تھا!“ \p \v 13 تَب مَوشہ نے لوگوں سے کہا، ”ڈرو مت! ہمّت سے کام لو اَور خاموشی سے کھڑے رہو! تُم اُس نَجات کے کام کو دیکھوگے، جو یَاہوِہ آج تُمہیں دِکھائیں گے، اَور جِن مِصریوں کو تُم آج دیکھ رہے ہو، اُنہیں پھر کبھی نہ دیکھوگے۔ \v 14 یَاہوِہ تمہاری طرف سے جنگ لڑیں گے۔ بس خاموش رہو اَور اِنتظار کرو۔“ \p \v 15 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”تُم مُجھ سے کیوں فریاد کر رہے ہو؟ بنی اِسرائیل سے کہو کہ وہ آگے بڑھیں۔ \v 16 اَور تُم اَپنا عصا اُٹھاکر اَپنا ہاتھ سمُندر کے اُوپر بڑھاؤ اَور اُس کے پانی کو دو حِصّوں میں بانٹ دو تاکہ بنی اِسرائیل سمُندر میں خشک زمین پر سے گزر کر پار جا سکیں۔ \v 17 اَور مَیں مِصریوں کے دِل سخت کر دُوں گا اَور وہ اُن کا پیچھا کریں گے اَور مَیں فَرعوہؔ اَور اُس کی تمام فَوج اَور اُس کے رتھوں اَور سواروں پر غالب آؤں گا جِس سے میرا جلال ظاہر ہوگا۔ \v 18 اَور جَب مَیں فَرعوہؔ، اُس کے رتھوں اَور سواروں پر غالب آکر جلال پاؤں گا تَب مِصری جان لیں گے کہ یَاہوِہ میں ہی ہُوں۔“ \p \v 19 تَب خُدا کا وہ فرشتہ جو اِسرائیلی فَوج کے آگے آگے چلتا تھا سامنے سے ہٹ کر اُن کے پیچھے چلا گیا اَور بادل کا سُتون بھی سامنے سے ہٹ کر اُن کے پیچھے چلا گیا \v 20 اَور مِصری اَور اِسرائیلی فَوجوں کے مابین جا ٹھہرا اَور وہ بادل ساری رات ایک جانِب اَندھیرا اَور دُوسری جانِب رَوشنی دیتا رہا، لہٰذا رات بھر دونوں فَوجیں ایک دُوسرے کے نزدیک نہ آئیں۔ \p \v 21 اَور پھر مَوشہ نے اَپنا ہاتھ سمُندر کے اُوپر بڑھایا اَور ساری رات یَاہوِہ نے بڑی تیز مشرقی ہَوا چلا کر سمُندر کو پیچھے ہٹا کر اُسے خشک زمین بنا دیا اَور پانی دو حِصّے ہو گیا۔ \v 22 اَور بنی اِسرائیل سمُندر کے درمیان سے خشک زمین پر چل کر نکل گیٔے اَور سمُندر کا پانی اُن کی داہنی طرف اَور بائیں طرف دیوار کی طرح کھڑا تھا۔ \p \v 23 اَور مِصریوں نے اُن کا تعاقب کیا اَور فَرعوہؔ کے گھوڑے اَور رتھ اَور سوار اُن کے پیچھے پیچھے سمُندر کے درمیان پہُنچ گیٔے۔ \v 24 اَور رات کے پچھلے پہر یَاہوِہ نے آگ اَور بادل کے سُتون پر سے نیچے مِصری فَوج پر نظر ڈالی اَور اُن میں ابتری پیدا کر دی۔ \v 25 اَور اُن کے رتھوں کے پہیّے پھنسا ڈالے۔ لہٰذا اُن کا چلانا مُشکل ہو گیا۔ اَور مِصری کہنے لگے، ”آؤ ہم اِسرائیلیوں کے مُقابلہ سے ہٹ جایٔیں کیونکہ اُن کی طرف سے یَاہوِہ مِصر سے جنگ لڑ رہے ہیں۔“ \p \v 26 اَور پھر یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”اَپنا ہاتھ سمُندر کے اُوپر بڑھاؤ تاکہ پانی مِصریوں اُن کے رتھوں اَور سواروں پر پھر بہنے لگے۔“ \v 27 اَور مَوشہ نے اَپنا ہاتھ سمُندر کے اُوپر بڑھایا اَور صُبح ہونے پر سمُندر اَپنی جگہ پر پھر واپس آ گیا۔ اَور وہ مِصری جو اُس سے بھاگ رہے تھے یَاہوِہ نے اُن کو سمُندر کی لپیٹ میں جانے دیا۔ \v 28 اَور پانی پلٹ کر آیا اَور اُس نے رتھوں اَور سواروں اَور فَرعوہؔ کے تمام فَوج کو جو اِسرائیلیوں کا پیچھا کرتے ہُوئے سمُندر کے درمیان پہُنچ گیا تھا غرق کر دیا اَور اُن میں سے کویٔی بھی زندہ نہ بچا۔ \p \v 29 لیکن بنی اِسرائیل سمُندر میں سے خشک زمین پر چل کر نکل گیٔے اَور پانی دیوار کی طرح اُن کے داہنے اَور بائیں ہاتھ کھڑا رہا۔ \v 30 اَور یُوں اُس دِن یَاہوِہ نے بنی اِسرائیل کو مِصریوں کے ہاتھ سے بچا لیا اَور بنی اِسرائیل نے دیکھا کہ مِصری سمُندر کے کنارے مَرے پڑے ہیں۔ \v 31 اَور جَب اِسرائیلیوں نے اُس قوی ہاتھ کو دیکھا جو یَاہوِہ نے مِصریوں کے خِلاف اِستعمال کیا تھا تو وہ لوگ یَاہوِہ سے ڈرے اَور اُن پر اَور اُن کے خادِم مَوشہ پر ایمان لایٔے۔ \c 15 \s1 مُوسیٰ اَور مِریمؔ کا نغمہ \p \v 1 تَب مَوشہ اَور بنی اِسرائیل نے یَاہوِہ کی حَمد میں یہ نغمہ گایا: \q1 ”مَیں یَاہوِہ کی ثنا گاؤں گا، \q2 کیونکہ وہ بہت ہی بُلند و بالا ہیں۔ \q1 اُنہُوں نے گھوڑوں کو سوار سمیت \q2 سمُندر میں پھینک دیا۔ \b \q1 \v 2 ”یَاہوِہ میری قُوّت اَور میرا نغمہ\f + \fr 15‏:2 \fr*\fq نغمہ \fq*\ft قدیم نُسخوں میں حِفاظت لِکھا ہُواہے\ft*\f* ہیں؛ \q2 وہ ہی میری نَجات ہیں۔ \q1 وہ میرے خُدا ہیں اَور مَیں اُن کی حَمد کروں گا، \q2 وہ میرے باپ کے خُدا ہیں مَیں اُن کی تمجید کروں گا۔ \q1 \v 3 یَاہوِہ جنگ میں فتح پاتے ہیں؛ \q2 اُن کا نام یَاہوِہ ہے۔ \q1 \v 4 اُنہُوں نے فَرعوہؔ کے رتھوں اَور فَوج کو \q2 سمُندر میں ڈال دیا۔ \q1 اَور فَرعوہؔ کے چُنے ہُوئے افسران \q2 بحرِقُلزمؔ میں غرق ہو گئے۔ \q1 \v 5 گہرے پانی نے اُن کو چھُپا لیا؛ \q2 وہ پتّھر کی مانند گہرائیوں میں ڈُوب گیٔے۔ \q1 \v 6 اَے یَاہوِہ! آپ کا داہنا ہاتھ، \q2 قُوّت میں جلالی تھا۔ \q1 اَے یَاہوِہ! آپ کے ہاتھ نے، \q2 دُشمن کو چکنا چُور کر دیا۔ \b \q1 \v 7 ”اَپنی عظمت کے جلال سے، \q2 آپ نے اَپنے مُخالفوں کو تہِ تیغ کر دیا۔ \q1 آپ کے آتِشیں قہر نے بھڑک کر؛ \q2 اُنہیں بھُوسے کی مانند بھسم کر دیا۔ \q1 \v 8 آپ کے نتھنوں کے پُرزور دَم سے \q2 پانی کا ڈھیر لگ گیا۔ \q1 اَور سیلاب کا پانی دیوار کی طرح سیدھے کھڑا ہو گیا؛ \q2 اَور گہرا پانی سمُندر کے درمیان جم گیا۔ \q1 \v 9 دُشمن نے بڑی شیخی بگھاری تھی، \q2 ’میں تعاقب کرکے اُنہیں تباہ کر دُوں گا۔ \q1 میں لُوٹ کا مال تقسیم کروں گا؛ \q2 میں اُن کو نگل جاؤں گا۔ \q1 میں اَپنی تلوار کھینچ کر \q2 اَپنے ہی ہاتھ سے اُنہیں ہلاک کروں گا۔‘ \q1 \v 10 لیکن آپ نے اَپنی سانس کی آندھی بھیجی، \q2 اَور سمُندر نے اُن کو چھُپا لیا۔ \q1 اَور وہ زورآور پانی میں \q2 سیسے کی مانند ڈُوب گیٔے۔ \q1 \v 11 اَے یَاہوِہ! معبُودوں میں \q2 کون آپ کی مانند ہے؟ \q1 کون ہے جو آپ کی مانند، \q2 اَپنی پاکیزگی میں جلالی، \q1 اَور اَپنی مدح کے سبب سے، \q2 اَور عجائب کام کر سکتا ہے؟ \b \q1 \v 12 ”آپ نے اَپنا داہنا ہاتھ بڑھایا \q2 اَور زمین نے آپ کے دُشمنوں کو نگل لیا۔ \q1 \v 13 اَپنی لافانی مَحَبّت سے \q2 آپ اُن لوگوں کی رہنمائی کریں گے جِن کا آپ نے فدیہ دیا ہے۔ \q1 اَور اُنہیں اَپنی قُوّت سے \q2 اَپنے مُقدّس قِیام کی طرف لےچلیں گے۔ \q1 \v 14 قومیں سُنیں گی اَور تھرتھرائیں گی؛ \q2 اَور فلسطین کے لوگ ذہنی کُوفت میں مُبتلا ہوں گے۔ \q1 \v 15 اَور اِدُوم کے سردار دہشت زدہ ہوں گے، \q2 اَور مُوآب کے سربراہوں پر کپکپی طاری ہو جائے گی، \q1 اَور کنعانؔ کے حُکاّم\f + \fr 15‏:15 \fr*\fq حُکاّم \fq*\ft کچھ قدیمی نُسخوں میں کنعانؔ کے باشِندے لِکھا ہُواہے\ft*\f* نابود ہو جایٔیں گے؛ \q2 \v 16 اُن پر خوف و ہِراس طاری ہو جائے گا۔ \q1 اَور وہ آپ کے قوی ہاتھ سے \q2 پتّھر کی طرح بے حِس و حرکت رہیں گے۔ \q1 جَب تک اَے یَاہوِہ آپ کے لوگ سلامت نہ گزر جایٔیں، \q2 اَور جنہیں آپ نے خریدا ہے پار نہ ہو جایٔیں۔ \q1 \v 17 آپ اُنہیں لاکر اَپنی مِیراث کے پہاڑ پر بساؤگے، \q2 یعنی اُس پاک مَقدِس مقام پر اَے یَاہوِہ \q1 جسے آپ نے اَپنے قِیام کے لیٔے بنایا ہے، \q2 وہ پاک مَقدِس اَے آقا جسے آپ کے ہاتھوں نے قائِم کیا ہے۔ \b \q1 \v 18 ”یَاہوِہ ابدُالآباد \q2 سلطنت کریں گے۔“ \p \v 19 جَب فَرعوہؔ کے گھوڑے، رتھ اَور سوار سمُندر کے درمیان پہُنچے تو یَاہوِہ سمُندر کے پانی کو اُن پر لَوٹا لائے۔ لیکن بنی اِسرائیل سمُندر کے درمیان سے خشک زمین پر چل کر نکل گیٔے۔ \v 20 تَب اَہرونؔ کی بہن مِریمؔ نے جو نبیّہ بھی تھی دف ہاتھ میں لیا اَور سَب عورتیں دف لیٔے رقص کرتے ہویٔے اُس کے پیچھے چلیں۔ \v 21 اَور مِریمؔ نے اُن کے گانے کے جَواب میں یہ نغمہ گایا: \q1 ”یَاہوِہ کی حَمد و ثنا گاؤ، \q2 کیونکہ وہ بہت بُلند و بالا ہیں۔ \q1 اُنہُوں نے گھوڑے کو اَور اُس کے سوار کو \q2 سمُندر میں گھُما کر غرق کر دیا ہے۔“ \s1 مارہؔ اَور ایلِمؔ کا پانی \p \v 22 اَور پھر مَوشہ بنی اِسرائیل کو بحرِقُلزمؔ سے آگے لے گیٔے اَور وہ شُورؔ کے بیابان میں آئے اَور تین دِن تک چلتے رہے لیکن اُنہیں پانی نہ مِلا۔ \v 23 اَور جَب وہ مارہؔ میں آئے تو وہ مارہؔ کا پانی نہ پی سکے کیونکہ وہ کڑوا تھا۔ (یہی وجہ ہے کہ اُس جگہ کا نام مارہؔ\f + \fr 15‏:23 \fr*\fq مارہؔ \fq*\ft مُراد کڑوا\ft*\f* پڑ گیا)۔ \v 24 لہٰذا اُنہُوں نے مَوشہ کے خِلاف بُڑبُڑانا شروع کر دیا اَور کہنے لگے، ”ہم کیا پیئیں؟“ \p \v 25 تَب مَوشہ نے یَاہوِہ سے فریاد کی اَور یَاہوِہ نے اُسے لکڑی کا ایک ٹکڑا دِکھایا۔ جَب اُس نے پانی میں ڈالا تو پانی میٹھا ہو گیا۔ \p وہیں یَاہوِہ نے اُن کے لیٔے ایک قوانین اَور ہدایت مرتّب کی اَور وہیں اُنہُوں نے اُن کی آزمائش کی۔ \v 26 اُنہُوں نے کہا، ”اگر تُم دِل لگا کر یَاہوِہ اَپنے خُدا کا کلام سنوگے اَور وُہی کروگے جو اُن کی نظر میں بھلا ہے اَور اگر تُم اُن کے اَحکام بجا لاؤگے اَور اُن کے تمام قوانین پر عَمل کروگے تو میں اُن بیماریوں میں سے کویٔی بھی جو مَیں نے مِصریوں پر نازل کیں تُم پر نازل نہ کروں گا کیونکہ مَیں وہ یَاہوِہ ہُوں جو تُمہیں شفا بخشتا ہے۔“ \p \v 27 پھر وہ ایلِمؔ میں آئے جہاں پانی کے بَارہ چشمے اَور کھجور کے ستّر درخت تھے اَور وہ وہیں پانی کے قریب خیمہ زن ہو گئے۔ \c 16 \s1 منّا اَور بٹیر \p \v 1 اَور مِصر سے نکل آنے کے دُوسرے مہینے کے پندرھویں دِن بنی اِسرائیل کی ساری جماعت ایلِمؔ سے روانہ ہوکر سِنؔ کے بیابان پہُنچی جو کہ ایلِمؔ اَور سِینؔائی کے درمیان ہے۔ \v 2 اَور اُس بیابان میں ساری اِسرائیلی جماعت مَوشہ اَور اَہرونؔ کے خِلاف بُڑبُڑانے لگی \v 3 اَور بنی اِسرائیل نے اُن سے کہا، ”کاش ہم مِصر میں ہی یَاہوِہ کے ہاتھ سے مار دئیے جاتے! وہاں ہم گوشت کی ہانڈیوں کے پاس بیٹھ کر جِتنا چاہتے تھے کھاتے تھے لیکن تُم ہمیں وہاں سے نکال کر اِس بیابان میں اِس لیٔے لے آئے کہ اِس ساری جماعت کو بھُوکا مروایا جائے۔“ \p \v 4 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، ”مَیں تمہارے لیٔے آسمان سے روٹیاں برساؤں گا۔ یہ لوگ ہر روز باہر نکلیں اَور صِرف ایک ایک دِن کے لیٔے کافی بٹور لائیں۔ اِس طرح مَیں اُن کی آزمائش کروں گا اَور دیکھوں گا کہ کیا وہ میرے آئین پر عَمل کرتے ہیں یا نہیں۔ \v 5 اَور چھٹے دِن جِس قدر وہ لائیں گے اَور پکائیں گے وہ جِتنا ہر روز جمع کریں وہ اُس کا دُگنا ہوگا۔“ \p \v 6 لہٰذا مَوشہ اَور اَہرونؔ نے تمام بنی اِسرائیل سے کہا، ”شام کو تُم جان لوگے کہ جو تُمہیں مُلک مِصر سے نکال کر لائے ہیں وہ یَاہوِہ ہیں \v 7 اَور صُبح کو تُم یَاہوِہ کا جلال دیکھوگے کیونکہ تمہارا اُن کے خِلاف بُڑبُڑانا اُنہُوں نے سُن لیا ہے۔ بھلا ہم کون ہیں کہ تُم ہمارے خِلاف بُڑبُڑاتے ہو؟“ \v 8 مَوشہ نے مزید کہا، ”جَب وہ تُمہیں شام کو کھانے کے لیٔے گوشت اَور صُبح کو پیٹ بھرکے روٹی دیتے ہیں تو تُم جان لوگے کہ وہ یَاہوِہ ہی ہیں۔ کیونکہ اُن کے خِلاف تمہارا بُڑبُڑانا اُن تک جا پہُنچا ہے۔ بھلا ہم کون ہیں؟ تُم ہم پر نہیں بَلکہ یَاہوِہ کے خِلاف بُڑبُڑاتے ہو۔“ \p \v 9 پھر مَوشہ نے اَہرونؔ سے کہا، ”بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے کہو، ’یَاہوِہ کے سامنے حاضِر ہو، کیونکہ اُنہُوں نے تمہارا بُڑبُڑانا سُن لیا ہے۔‘ “ \p \v 10 اَور جَب اَہرونؔ بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے یہ باتیں کہہ رہے تھے تو اُنہُوں نے بیابان کی طرف نظر کی اَور وہاں یَاہوِہ کا جلال اُنہیں بادل میں دِکھائی دیا۔ \p \v 11 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، \v 12 ”مَیں نے بنی اِسرائیل کا بُڑبُڑانا سُن لیا ہے؛ لہٰذا اُنہیں بتا دو، ’شام کو تُم گوشت کھاؤگے اَور صُبح کو تُم روٹی سے سَیر ہوگے۔ پھر تُم جان لوگے کہ مَیں یَاہوِہ تمہارا خُدا ہُوں۔‘ “ \p \v 13 اَور اُس شام اِتنی بٹیریں آئیں کہ بنی اِسرائیل کی ساری چھاؤنی کو ڈھانک لیا اَور صُبح کو چھاؤنی کے آس پاس اوس پڑی ہویٔی تھی \v 14 اَور جَب وہ اوس خشک ہو گئی تو بیابان میں زمین پر پڑے پالے کی مانند برف کے چُھوٹے چُھوٹے گول گول گالے نظر آنے لگے۔ \v 15 جَب بنی اِسرائیل نے اُس چیز کو دیکھا تو وہ ایک دُوسرے سے کہنے لگے، ”یہ کیا ہے؟“ کیونکہ وہ نہیں جانتے تھے کہ وہ کیا چیز ہے۔ \p مَوشہ نے اُن سے کہا، ”یہ وہ روٹی ہے جو یَاہوِہ نے کھانے کے لیٔے تُمہیں دی ہے۔ \v 16 اَور یَاہوِہ نے یُوں حُکم دیا ہے، ’ہر ایک اَپنی اَپنی ضروُرت کے مُطابق اُسے جمع کرے یعنی اَپنے خیمہ میں اِنسانوں کی تعداد کے مُطابق ایک اومر\f + \fr 16‏:16 \fr*\fq ایک اومر \fq*\ft تقریباً ڈیڑھ کِلوگرام\ft*\f* فی کس جمع کرنا۔‘ “ \p \v 17 چنانچہ بنی اِسرائیل نے اَیسا ہی کیا جَیسا کہ اُنہیں حُکم دیا گیا تھا۔ بعض نے زِیادہ جمع کیا اَور بعض نے کم۔ \v 18 اَور جَب اُنہُوں نے اُسے ناپا تو جِس نے زِیادہ جمع کیا اُس کا کچھ زِیادہ نہ نِکلا، اَور جِس نے کم جمع کیا اُس کا کچھ کم نہ نِکلا۔ ہر ایک نے اَپنی اَپنی ضروُرت کے مُطابق ہی جمع کیا تھا۔ \p \v 19 پھر مَوشہ نے اُن سے کہا، ”کویٔی بھی اِس میں سے صُبح تک کچھ باقی نہ چھوڑے۔“ \p \v 20 تاہم اُن میں سے بعض نے مَوشہ کی بات کی پروا نہ کی اَور اُس کا کچھ حِصّہ صُبح تک رکھ چھوڑا سو اُس میں کیڑے پڑ گیٔے اَور بدبُو پیدا ہو گئی اَور مَوشہ کو اُن پر بڑا غُصّہ آیا۔ \p \v 21 ہر صُبح ہر ایک اَپنی اَپنی ضروُرت کے مُطابق جمع کرتا تھا اَور دھوپ تیز ہوتے ہی وہ پگھل جاتا تھا۔ \v 22 اَور چھٹے دِن اُنہُوں نے ہر دِن کی بہ نِسبت دُگنا جمع کیا یعنی دو اومر\f + \fr 16‏:22 \fr*\fq دو اومر \fq*\ft تقریباً 2 کِلو 8 سَو گرام\ft*\f* فی کس کے حِساب سے۔ اَور جماعت کے سردار مَوشہ کے پاس آئے اَور اُسے یہ بات بتایٔی۔ \v 23 اُس نے اُن سے کہا، ”یَاہوِہ کا حُکم یہ ہے، ’کل آرام کا دِن یعنی یَاہوِہ کا مُقدّس سَبت ہوگا لہٰذا جو کچھ تُم پکانا چاہو پکاؤ اَورجو کچھ اُبالنا چاہو اُبالو اَورجو بچ رہے اُسے اَپنے لیٔے صُبح تک محفوظ رکھو۔‘ “ \p \v 24 لہٰذا اُنہُوں نے اُسے صُبح تک رہنے دیا جَیسا مَوشہ نے حُکم دیا تھا اَور اُس میں نہ تو بدبُو پیدا ہُوئی اَور نہ ہی کیڑے پڑے۔ \v 25 اَور مَوشہ نے کہا، ”آج اِسی کو کھاؤ کیونکہ آج یَاہوِہ کا سَبت ہے، اَور آج تُم اِسے میدان میں پڑا نہ پاؤگے۔ \v 26 چھ دِن تُم اِسے جمع کرنا لیکن ساتویں دِن یعنی سَبت کو وہ نہیں ملے گا۔“ \p \v 27 پھر بھی بعض لوگ ساتویں دِن بھی اُسے بٹورنے گیٔے لیکن اُنہیں کچھ بھی نہ مِلا۔ \v 28 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”تُم کب تک میرے اَحکام اَور ہدایات کو ماننے سے اِنکار کرتے رہوگے؟ \v 29 یاد رکھو کہ یَاہوِہ نے تُمہیں سَبت کا دِن دیا ہے اِسی لیٔے چھٹے دِن وہ تُمہیں دو دِن کا کھانا دیتاہے لہٰذا ساتویں دِن ہر کویٔی اَپنی اَپنی جگہ ہی رہے اَور باہر نہ جائے۔“ \v 30 پس لوگوں نے ساتویں دِن آرام کیا۔ \p \v 31 اَور بنی اِسرائیل نے اُس روٹی کا نام منّا\f + \fr 16‏:31 \fr*\fq منّا \fq*\ft یعنی یہ کیا ہے\ft*\f* رکھا۔ یہ دھنیے کے بیج کی طرح سفید اَور اُس کا مزہ شہد سے بنی ہُوئی بوندی جَیسا تھا۔ \v 32 اَور مَوشہ نے کہا، ”یَاہوِہ کا حُکم یہ ہے: ’ایک اومر منّا لے کر اُسے آنے والی پُشتوں کے لیٔے رکھ لو تاکہ وہ اُس روٹی کو دیکھ سکیں جو مَیں نے تُمہیں بیابان میں کھِلائی جَب مَیں تُمہیں مِصر سے نکال لایا۔‘ “ \p \v 33 لہٰذا مَوشہ نے اَہرونؔ سے کہا، ”ایک مرتبان لے اَور اُس میں ایک اومر منّا بھر لے اَور اُسے یَاہوِہ کے آگے رکھ دے تاکہ وہ آنے والی پُشتوں کے لیٔے محفوظ رہے۔“ \p \v 34 اَور جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو آئین دیا تھا اُس کے مُطابق اَہرونؔ نے اُس منّا کو شہادت کی تختیوں کے آگے رکھ دیا تاکہ وہ رکھا رہے \v 35 اَور بنی اِسرائیل چالیس سال تک کسی آباد مُلک میں پہُنچنے تک منّا کھاتے رہے یعنی وہ مُلکِ کنعانؔ کے حُدوُد میں قدم رکھنے تک منّا کھا کر گزارہ کرتے رہے۔ \p \v 36 (اَور ایک اومر ایفہ\f + \fr 16‏:36 \fr*\fq ایفہ \fq*\ft ایک ایفہ تقریباً بائیس لیٹر\ft*\f* کا دسواں حِصّہ ہے۔) \c 17 \s1 چٹّان سے پانی کا نکلنا \p \v 1 پھر بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سِنؔ کے بیابان سے روانہ ہویٔی اَور جَیسا یَاہوِہ نے حُکم دیا جگہ جگہ سفر کرتے ہویٔے رفیدیمؔ میں جا کر پڑاؤ کیا۔ لیکن وہاں لوگوں کے پینے کے لیٔے پانی نہ تھا۔ \v 2 لہٰذا وہ مَوشہ سے جھگڑا کرکے کہنے لگے، ”ہمیں پینے کے لیٔے پانی دو۔“ \p مَوشہ نے جَواب دیا، ”تُم مُجھ سے کیوں جھگڑتے ہو اَور یَاہوِہ کو کیوں آزماتے ہو؟“ \p \v 3 لیکن وہاں وہ لوگ پیاس کے مارے بیتاب تھے اَور وہ مَوشہ کے خِلاف بُڑبُڑانے لگے اَور کہنے لگے، ”آپ ہمیں اَور ہمارے بچّوں اَور ہمارے چَوپایوں کو پیاسا مارنے کے لیٔے مِصر سے کیوں نکال لائے؟“ \p \v 4 تَب مَوشہ نے یَاہوِہ سے مِنّت کی، ”میں اِن لوگوں کے ساتھ کیا کروں؟ وہ تو مُجھے سنگسار کرنے کے درپے ہیں۔“ \p \v 5 یَاہوِہ نے مَوشہ کو جَواب دیا، ”لوگوں کے آگے آگے چلتے رہو اَور بنی اِسرائیل کے کچھ بُزرگوں کو اَپنے ساتھ لے لو اَور اَپنا وہ عصا بھی ہاتھ میں لیتے جانا جو تُم نے دریائے نیل پر مارا تھا، \v 6 اَور دیکھو میں تُم سے پیشتر جا کر وہاں حورِبؔ کی چٹّان پر کھڑا ہُوں گا اَور تُم اُس چٹّان پر اَپنا عصا مارنا تو اُس میں سے لوگوں کے پینے کے لیٔے پانی نکلے گا۔“ لہٰذا مَوشہ نے بنی اِسرائیل کے بُزرگوں کے سامنے یہی کیا۔ \v 7 اَور اُنہُوں نے اُس جگہ کا نام مَسّہؔ\f + \fr 17‏:7 \fr*\fq مَسّہؔ \fq*\ft آزمائش\ft*\f* اَور مریبہؔ\f + \fr 17‏:7 \fr*\fq مریبہؔ \fq*\ft جھگڑا\ft*\f* رکھا کیونکہ بنی اِسرائیل نے وہاں جھگڑا کیا اَور یہ کہتے ہویٔے یَاہوِہ کو آزمایا، ”یَاہوِہ ہمارے درمیان ہیں یا نہیں؟“ \s1 عمالیقیوں کی شِکست \p \v 8 اَور اَیسا ہُوا کہ عمالیقیوں نے رفیدیمؔ میں آکر بنی اِسرائیل پر حملہ کر دیا \v 9 تَب مَوشہ نے یہوشُعؔ سے کہا، ”ہمارے اَپنے اِنسانوں میں سے کچھ کو چُن لو اَور عمالیقیوں سے لڑنے کے لیٔے جاؤ اَور کل میں خُدا کا عصا اَپنے ہاتھوں میں لے کر پہاڑی کی چوٹی پر کھڑا رہُوں گا۔“ \p \v 10 لہٰذا یہوشُعؔ عمالیقیوں سے لڑنے لگے جَیسا مَوشہ نے حُکم دیا تھا اَور مَوشہ، اَہرونؔ اَور حُورؔ پہاڑ کی چوٹی پر چڑھ گیٔے۔ \v 11 اَور جَب تک مَوشہ اَپنے ہاتھ اُٹھائے رکھتے تھے بنی اِسرائیل غالب آتے لیکن جَب کبھی وہ اَپنے ہاتھ نیچے کرلیتے تو عمالیقی غالب آنے لگتے تھے۔ \v 12 اَور جَب مَوشہ کے ہاتھ تھک گیٔے تو اُنہُوں نے ایک پتّھر لے کر مَوشہ کے پاس رکھ دیا اَور وہ اُس پر بیٹھ گئے۔ اَور اَہرونؔ اَور حُورؔ دونوں ایک مَوشہ کی ایک طرف سے اَور دُوسرا دُوسری طرف سے مَوشہ کے ہاتھوں کو سنبھالے رہے اَور یُوں اُن کے ہاتھ آفتاب کے غروب ہونے تک اُوپر اُٹھے رہے۔ \v 13 اَور یہوشُعؔ نے عمالیقیوں کو بزورِ تلوار مغلُوب کر لیا۔ \p \v 14 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”اِس بات کو یادگاری کے لیٔے طُومار میں لِکھ دو اَور دیکھنا کہ یہوشُعؔ بھی اُسے سُن لے کیونکہ مَیں صفحۂ ہستی سے عمالیقؔ کا نام و نِشان تک مٹا دُوں گا۔“ \p \v 15 اَور مَوشہ نے ایک مذبح بنایا اَور اُس کا نام یَاہوِہ میرا پرچم\f + \fr 17‏:15 \fr*\fq میرا پرچم \fq*\ft یعنی \ft*\fqa یَاہوِہ نِسّی\fqa*\f* ہیں رکھا۔ \v 16 اَور اُنہُوں نے کہا اِس لیٔے کہ میرے ہاتھ یَاہوِہ کے تخت کی طرف اُٹھائے گیٔے تھے، ”یَاہوِہ عمالیقیوں کے خِلاف پُشت در پُشت جنگ کرتے رہیں گے۔“ \c 18 \s1 یتروؔ کی مُوسیٰ سے مُلاقات \p \v 1 اَور اَیسا ہُوا کہ مِدیان کے کاہِنؔ یتروؔ نے جو مَوشہ کا سسُر تھا وہ سَب کچھ سُنا جو خُدا نے مَوشہ کے لیٔے اَور اَپنی قوم اِسرائیل کے لیٔے کیا تھا اَور یہ بھی کہ یَاہوِہ بنی اِسرائیل کو مِصر سے کِس طرح نکال لائے تھے۔ \p \v 2 اَور جَب مَوشہ نے اَپنی بیوی ضِفورہؔ کو مَیکے بھیجا تو اُن کے سسُر یتروؔ نے ضِفورہؔ، \v 3 اَور اُن کے دونوں بیٹوں کو اَپنے گھر میں اُتارا۔ مَوشہ نے ایک بیٹے کا نام گیرشوم\f + \fr 18‏:3 \fr*\fq گیرشوم \fq*\ft یعنی \ft*\fqa پردیسی\fqa*\f* رکھا تھا اَور کہا، ”میں پردیس میں پردیسی کی طرح ہُوں!“ \v 4 اَور دُوسرے کا نام الیعزرؔ\f + \fr 18‏:4 \fr*\fq الیعزرؔ \fq*\ft یعنی خُدا میرا مددگار\ft*\f* رکھا تھا اَور کہاتھا، ”میرے باپ کا خُدا میرا مددگار ہُوا اَور اُنہُوں نے مُجھے فَرعوہؔ کی تلوار سے بچایا۔“ \p \v 5 اَور مَوشہ کا سسُر یتروؔ، مَوشہ کی بیوی اَور اُن کے دونوں بیٹوں کو ساتھ لے کر بیابان میں آئے، جہاں مَوشہ نے خُدا کے پہاڑ کے نزدیک ڈیرہ ڈالا ہُوا تھا۔ \v 6 یتروؔ نے مَوشہ کو پیغام بھیجا تھا، ”میں تمہارا سسُر یتروؔ تمہاری بیوی اَور اُس کے دونوں بیٹوں کو اَپنے ساتھ لے کر تمہارے پاس آ رہا ہُوں۔“ \p \v 7 لہٰذا مَوشہ اَپنے سسُر کا اِستِقبال کرنے کے لیٔے باہر نکلے اَور آداب بجا لاکر اُنہیں چُوما۔ اُنہُوں نے ایک دُوسرے کی خیریت پُوچھی اَور پھر وہ خیمہ کے اَندر گیٔے \v 8 اَور مَوشہ نے اَپنے سسُر کو بتایا کہ یَاہوِہ نے بنی اِسرائیل کی خاطِر فَرعوہؔ اَور مِصریوں کے ساتھ کیا کچھ کیا اَور راستہ میں کیا کیا مُصیبتیں آئیں اَور یَاہوِہ کِس طرح اُنہیں حِفاظت سے لے آئے۔ \p \v 9 اَور یتروؔ اُن تمام احسانات کے بارے میں سُن کر بہت خُوش ہُوا جو یَاہوِہ نے بنی اِسرائیل کو مِصریوں کے ہاتھ سے چھُڑانے کی خاطِر اُن پر کئے تھے۔ \v 10 یتروؔ نے کہا، ”یَاہوِہ کی سِتائش ہو جِس نے تُمہیں مِصریوں کے ہاتھ اَور فَرعوہؔ کے ہاتھ سے نَجات دی۔ اَور جِس نے اِس قوم کو مِصریوں کے پنجہ سے چھُڑایا۔ \v 11 اَب مَیں جان گیا کہ یَاہوِہ سَب معبُودوں سے بڑے ہیں کیونکہ اُنہُوں نے یہ اُن کے ساتھ کیا جنہوں نے بنی اِسرائیل پر ظُلم ڈھائے تھے۔“ \v 12 پھر مَوشہ کے سسُر یتروؔ نے خُدا کے لیٔے سوختنی نذر اَور ذبیحے چڑھائے اَور اَہرونؔ اَور بنی اِسرائیل کے سَب بُزرگ مَوشہ کے سسُر کے ساتھ خُدا کے حُضُور کھانا کھانے آئے۔ \p \v 13 اَور اگلے دِن مَوشہ لوگوں کی عدالت کرنے بیٹھے اَور لوگ صُبح سے شام تک اُن کے اِردگرد کھڑے رہے۔ \v 14 جَب اُن کے سسُر نے وہ سَب کچھ جو مَوشہ لوگوں کے لیٔے کر رہے تھے، دیکھا تو اُنہُوں نے کہا، ”یہ کیا ہے جو لوگوں کے لیٔے تُم کر رہے ہو؟ تمام لوگ صُبح سے شام تک تمہارے اِردگرد کھڑے رہتے ہیں تو کیا تُم اکیلے ہی اُن کا اِنصاف کرنے کو رہ گئے ہو؟“ \p \v 15 مَوشہ نے جَواب دیا، ”اِس کا سبب یہ ہے کہ لوگ میرے پاس خُدا کی مرضی مَعلُوم کرنے آتے ہیں۔ \v 16 اَور جَب کبھی اُن میں کویٔی جھگڑا ہوتاہے تو وہ اُسے لے کر میرے پاس آتے ہیں اَور مَیں فریقین کے درمیان اِنصاف کرتا ہُوں اَور اُنہیں خُدا کے قوانین اَور ہدایات کی باتیں بتاتا ہُوں۔“ \p \v 17 مَوشہ کے سسُر نے جَواب دیا، ”جو کچھ تُم کر رہے ہو وہ ٹھیک نہیں۔ \v 18 کیونکہ وہ لوگ جو تمہارے پاس آتے ہیں وہ تُمہیں اَور اَپنے آپ کو تھکا دیں گے۔ یہ کام تمہارے لیٔے بہت بھاری ہے اَور تُم اکیلے اِسے سنبھال نہیں سکتے۔ \v 19 اَب تُم میری بات سُنو۔ میں تُمہیں صلاح دیتا ہُوں اَور خُدا تمہارے ساتھ رہے۔ تُمہیں چاہیے کہ تُم خُدا کے حُضُور لوگوں کی نُمائندگی کرو اَور اُن کے جھگڑے خُدا تک پہُنچا دو۔ \v 20 تُم اُنہیں قوانین اَور ہدایات کی باتیں ماننا سِکھایا کرو اَور اُنہیں زندگی بسر کرنے کا طریقہ اَور وہ فرائض جو اُنہیں پُورے کرنے ہیں بتایا کرو۔ \v 21 تُم اُن لوگوں میں سے حق پرست اِنسان چُن لو اَیسا اِنسان جو خُدا سے ڈرنے والا اَور مُعتبر ہُوں اَور رشوت کے دُشمن ہُوں اَور اُنہیں ہزار ہزار سَو سَو پچاس پچاس اَور دس دس افراد پر بطور حاکم مُقرّر کر دو \v 22 تاکہ وہ ہر وقت لوگوں کا اِنصاف کریں لیکن ہر بڑا مُقدّمہ تمہارے پاس لائیں اَور صِرف آسان مُقدّموں کا فیصلہ وہ خُود کریں۔ اِس طرح تمہارا بوجھ ہلکا ہو جائے گا کیونکہ وہ بھی اِس بوجھ کو اُٹھانے مَیں تمہارے شریکِ کار ہوں گے۔ \v 23 اگر تُم اَیسا کرو اَور خُدا بھی تُمہیں اِس کا حُکم دیں تو تُم اِس بھاری بوجھ کو اُٹھا سکوگے اَور تمام لوگ بھی تسلّی کے ساتھ گھر چلے جایٔیں گے۔“ \p \v 24 مَوشہ نے اَپنے سسُر کی بات مان لی اَور وَیسا ہی کیا جَیسا اُنہُوں نے بتایا تھا۔ \v 25 مَوشہ نے تمام بنی اِسرائیل میں سے لائق اِنسان چُن کر اُنہیں ہزار ہزار، سَو سَو، پچاس پچاس اَور دس دس لوگوں پر بطور حاکم مامُور کر دیا۔ \v 26 اَور وہ ہر وقت لوگوں کا اِنصاف کرنے لگے۔ وہ بڑے بڑے مُقدّمے تو مَوشہ کے پاس لاتے تھے لیکن چُھوٹے چُھوٹے مُقدّموں کا فیصلہ وہ خُود ہی کر دیتے تھے۔ \p \v 27 پھر مَوشہ نے اَپنے سسُر کو رخصت کیا اَور یتروؔ اَپنے وطن لَوٹ گئے۔ \c 19 \s1 کوہِ سِینؔائی \p \v 1 جَب بنی اِسرائیل کے مِصر سے چلے آنے کے بعد تین مہینے پُورے ہو گئے تو عَین اُسی دِن وہ سِینؔائی کے بیابان میں آئے \v 2 اَور جَب وہ رفیدیمؔ سے روانہ ہوکر سِینؔائی کے بیابان میں داخل ہویٔے تو بنی اِسرائیل وہیں بیابان میں کوہِ سِینؔائی کے سامنے خیمہ زن ہو گئے۔ \p \v 3 اَور مَوشہ اُس پہاڑ پر چڑھے، اَور خُدا کی حُضُوری مَیں حاضِر ہویٔے، اَور یَاہوِہ نے اُسے پہاڑ پر سے پُکار کر کہا، ”تُمہیں یعقوب کی نَسل کو اَور بنی اِسرائیل کے لوگوں کو یہ بتانا: \v 4 ’تُم نے خُود دیکھ لیا کہ مَیں نے مِصر والوں کے ساتھ کیا کچھ کیا اَور کِس طرح میں تُمہیں گویا عُقاب کے پروں پر بِٹھا کر اَپنے پاس لے آیا۔ \v 5 اَب اگر تُم پُوری طرح میری فرمانبرداری کرو اَور میرے عہد پر چلو تو تمام قوموں میں سے تُم ہی میری خاص مِلکیّت ٹھہروگے حالانکہ ساری زمین میری ہے۔ \v 6 تُم میرے لیٔے کاہِنوں کی ایک مملکت اَور ایک مُقدّس قوم ہوگے۔‘ یہ ساری باتیں تُم بنی اِسرائیل سے کہہ دینا!“ \p \v 7 پس مَوشہ نے واپس جا کر اَپنی قوم کے بُزرگوں کو بُلوایا اَور وہ باتیں جو یَاہوِہ نے اُن کو فرمائیں بَیان کیں۔ \v 8 اَور سارے لوگوں نے مِل کر جَواب دیا، ”جو کچھ یَاہوِہ نے فرمایاہے ہم اُس پر عَمل کریں گے!“ اَور مَوشہ اُن کا یہ جَواب یَاہوِہ کے پاس لے گئے۔ \p \v 9 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”مَیں گھنے بادل میں تمہارے پاس آؤں گا تاکہ یہ لوگ مُجھے تمہارے ساتھ کلام کرتے سُنیں اَور سدا تمہارا یقین کریں۔“ تَب مَوشہ نے لوگوں کی ساری باتیں یَاہوِہ سے بَیان کیں۔ \p \v 10 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، ”لوگوں کے پاس جاؤ اَور آج اَور کل اُنہیں پاک کرو اَور دیکھو کہ وہ اَپنے کپڑے دھولیں۔ \v 11 اَور تیسرے دِن تیّار رہیں کیونکہ اُس دِن یَاہوِہ سَب لوگوں کی نظر کے سامنے کوہِ سِینؔائی پر اُتریں گے۔ \v 12 اَور تُم پہاڑ کے اِردگرد لوگوں کے لیٔے حدّ باندھ کر اُنہیں بتا دینا، ’وہ خبرداررہیں۔ نہ تو وہ اُس پہاڑ پر چڑھیں اَور نہ اُس کی حد کو چھُوئیں۔ اَورجو کویٔی اُس پہاڑ کو چھُوئے وہ یقیناً جان سے مار ڈالا جائے \v 13 خواہ وہ اِنسان ہو یا حَیوان اُسے یقیناً سنگسار کر دیا جائے یا تیروں سے چھید ڈالا جائے یعنی اُسے زندہ نہ رہنے دیا جائے اَور اُسے کویٔی ہاتھ نہ لگائے۔‘ ہاں جَب قَرنا دیر تک بجایا جائے تَب وہ اُس پہاڑ کے پاس جا سکتے ہیں۔“ \p \v 14 اَور مَوشہ پہاڑ سے نیچے اُترے اَور لوگوں کے پاس جا کر اُنہیں پاک کیا اَور اُنہُوں نے اَپنے کپڑے دھو لیٔے \v 15 پھر اُنہُوں نے لوگوں سے کہا، ”اَپنے آپ کو تیسرے دِن کے لیٔے تیّار کرو اَور عورت سے دُور رہو۔“ \p \v 16 اَور تیسرے دِن کی صُبح کو بادل گرجنے لگا اَور بجلی چمکنے لگی اَور پہاڑ کے اُوپر گھنا بادل چھا گیا اَور نرسنگا بہت زور سے بجا اَور چھاؤنیوں میں لوگوں پر لرزہ طاری ہو گیا۔ \v 17 تَب مَوشہ لوگوں کو چھاؤنی سے باہر لایٔے تاکہ اُنہیں خُدا سے مِلوائے۔ سَب لوگ پہاڑ کی حد میں کھڑے ہو گئے \v 18 اَور کوہِ سِینؔائی اُوپر سے نیچے تک دھوئیں سے چھُپ گیا کیونکہ یَاہوِہ شُعلہ میں اُس پر اُترے تھے اَور دُھواں تنور کے دھوئیں کی مانند اُوپر اُٹھ رہاتھا اَور وہ سارا پہاڑ زور زور سے لرز رہاتھا۔ \v 19 اَور جَب نرسنگے کی آواز اَور بھی زِیادہ بُلند ہونے لگی تو مَوشہ نے بولنا شروع کیا اَور خُدا نے گرج دار آواز سے اُنہیں جَواب دیا۔ \p \v 20 اَور یَاہوِہ کوہِ سِینؔائی کی چوٹی پر اُترے اَور اُنہُوں نے مَوشہ کو پہاڑ کی چوٹی پر بُلایا۔ اِس لئے مَوشہ اُوپر گئے۔ \v 21 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، ”جا کر لوگوں کو تاکید کرو اَور سمجھاؤ کہ اَیسا نہ ہو کہ وہ یَاہوِہ کو دیکھنے کے لیٔے مُقرّرہ حدّوں کو پار کرکے اِتنے نزدیک آ جایٔیں کہ اُن میں بہت سے ہلاک ہو جایٔیں۔ \v 22 اَور وہ کاہِنؔ بھی جو یَاہوِہ کے حُضُور آنے کے لیٔے مُقرّر ہیں اَپنے آپ کو ضروُر پاک کریں ورنہ میں اُن کے ساتھ سختی سے پیش آؤں گا۔“ \p \v 23 مَوشہ نے یَاہوِہ سے کہا، ”لوگ کوہِ سِینؔائی پر نہیں آسکتے کیونکہ آپ نے ہمیں خُود ہی تاکیداً کہاتھا، ’پہاڑ کے اِردگرد حدّ باندھ کر اُسے ایک مُقدّس مقام کے طور پر مخصُوص کر دو۔‘ “ \p \v 24 اَور یَاہوِہ نے جَواب دیا، ”نیچے جا کر اَہرونؔ کو اَپنے ساتھ اُوپر لے آؤ۔ لیکن کاہِنؔ اَور عوام یَاہوِہ کے پاس اُوپر آنے کے لیٔے مُقرّرہ حدّوں کو ہرگز نہ توڑیں ورنہ یَاہوِہ اُن کے ساتھ سختی سے پیش آئیں گے۔“ \p \v 25 چنانچہ مَوشہ لوگوں کے پاس نیچے گئے اَور یہ باتیں اُنہیں بتائیں۔ \c 20 \s1 دس حُکم \p \v 1 اَور خُدا نے یہ سَب باتیں فرمائیں کہ: \b \lh \v 2 ”یَاہوِہ تمہارا خُدا، جو تُمہیں مُلک مِصر کی غُلامی سے نکال لایا میں ہُوں۔ \b \li1 \v 3 ”میرے حُضُور تُم غَیر معبُودوں کو نہ ماَننا۔ \li1 \v 4 تُم کسی بھی شَے کی صورت پر خواہ وہ اُوپر آسمان میں یا نیچے زمین پر یا نیچے پانیِوں میں ہو کویٔی بُت نہ بنانا۔ \v 5 تُم اُن کے آگے سَجدہ نہ کرنا اَور نہ ہی اُن کی عبادت کرنا۔ کیونکہ مَیں یَاہوِہ تمہارا خُدا غیّور خُدا ہُوں، اَورجو مُجھ سے عداوت رکھتے ہیں مَیں اُن کی اَولاد کو تیسری اَور چوتھی پُشت تک اُن کے آباؤاَجداد کی بدکاری کی سزا دیتا ہُوں۔ \v 6 لیکن ہزاروں پُشتیں جو مُجھ سے مَحَبّت رکھتی ہیں اَور میرے حُکموں کو مانتی ہیں میں اُن سے مَحَبّت رکھتا ہُوں۔ \li1 \v 7 تُم یَاہوِہ اَپنے خُدا کا نام بے مقصد نہ لینا کیونکہ جو کویٔی اُن کا نام بے مقصد لے گا یَاہوِہ اُسے بے سزا نہیں چھوڑیں گے۔ \li1 \v 8 سَبت کے دِن کو پاک رکھنے کے طور پر یاد رکھنا۔ \v 9 چھ دِن تک تُم محنت سے اَپنا سارا کام کاج کرنا۔ \v 10 لیکن ساتواں دِن یَاہوِہ تمہارے خُدا کا سَبت ہے۔ اُس دِن نہ تُم کویٔی کام کرنا نہ تمہارا بیٹا یا بیٹی نہ تمہارا غُلام یا خادِمائیں نہ تمہارے چَوپائے اَور نہ کویٔی پردیسی جو تمہارے پھاٹکوں کے اَندر رہتا ہو، تاکہ تمہارے خادِم اَور خادِمائیں تمہاری طرح آرام کریں۔ \v 11 کیونکہ چھ دِن میں یَاہوِہ نے آسمانوں کو، اَور زمین اَور سمُندر کو اَورجو کچھ اُن میں مَوجُود ہر چیز کو پیدا کیا ہے۔ لیکن ساتویں دِن آرام کیا۔ پس یَاہوِہ نے سَبت کے دِن کو برکت دی اَور اُسے مُقدّس ٹھہرایا۔ \li1 \v 12 اَپنے باپ اَور اَپنی ماں کی عزّت کرنا تاکہ اُس مُلک میں جو یَاہوِہ تمہارے خُدا تُمہیں دیتے ہیں، تمہاری عمر دراز ہو۔ \li1 \v 13 تُم اِنسان کا خُون نہ کرنا۔ \li1 \v 14 تُم زنا نہ کرنا۔ \li1 \v 15 تُم چوری نہ کرنا۔ \li1 \v 16 تُم اَپنے پڑوسی کے خِلاف جھُوٹی گواہی نہ دینا۔ \li1 \v 17 تُم اَپنے پڑوسی کے گھر کا لالچ نہ کرنا۔ تُم اَپنے پڑوسی کی بیوی کا لالچ نہ کرنا اَور نہ اُس کے غُلام یا اُس کی خادِمہ کا، نہ اُس کے بَیل یا گدھے کا، اَور نہ اَپنے پڑوسی کی کسی اَور چیز کا۔“ \b \p \v 18 اَور جَب لوگوں نے بادل کا گرجنا اَور بجلی کا چمکنا دیکھا اَور نرسنگے کی آواز سُنی اَور اُس پہاڑ سے دُھواں اٹھتے دیکھا تو وہ خوف سے کانپنے لگے اَور دُور جا کھڑے ہویٔے۔ \v 19 اَور اُنہُوں نے مَوشہ سے کہا، ”ہم سے تُم ہی باتیں کیا کرنا اَور ہم سُن لیا کریں گے لیکن خُدا ہم سے باتیں نہ کریں تاکہ ہم ہلاک نہ ہوں۔“ \p \v 20 مَوشہ نے لوگوں سے کہا، ”ڈرو مت خُدا اِس لیٔے آئے کہ تمہاری آزمائش کریں تاکہ تُمہیں خُدا کا خوف ہو اَور تُم گُناہ سے بچے رہو۔“ \p \v 21 تَب مَوشہ اُس گہری تاریکی کے نزدیک جہاں خُدا مَوجُود تھے پہُنچے لیکن وہ لوگ دُور ہی کھڑے رہے۔ \s1 بُت اَور مذبحے \p \v 22 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”بنی اِسرائیل کو یہ بتاؤ کہ تُم نے خُود دیکھا کہ مَیں نے آسمان پر سے تمہارے ساتھ باتیں کی ہیں۔ \v 23 تُم میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کرنا اَور اَپنے لیٔے چاندی یا سونے کے معبُود نہ گڑھ لینا۔ \p \v 24 ” ’میرے لیٔے مٹّی کا ایک مذبح بنانا اَور اُس پر اَپنی بھیڑ بکریوں اَور گائے بَیلوں کی سوختنی نذر اَور سلامتی کی نذریں چڑھانا۔ جہاں کہیں میرے نام کی تمجید کی جائے گی مَیں تمہارے پاس آؤں گا اَور تُمہیں برکت دُوں گا۔ \v 25 اَور اگر تُم میرے لیٔے ایک پتّھروں کا مذبح بناؤ تو اُسے تراشے ہویٔے پتّھروں سے نہ بنانا کیونکہ اگر تُم اُسے بنانے کے لیٔے کویٔی اوزار اِستعمال کروگے تو اُسے ناپاک کر دوگے۔ \v 26 اَور میرے مذبح تک سِیڑھیوں سے نہ جانا۔ اَیسا نہ ہو کہ تمہارا ننگا پن اُس پر ظاہر ہو جائے۔‘ \c 21 \p \v 1 ”وہ آئین جو تُمہیں لوگوں کو بتانا ہیں یہ ہیں: \s1 عِبرانی غُلاموں اَور خادِموں کے بارے میں \p \v 2 ”اگر تُم عِبرانی غُلام خریدو تو وہ چھ سال تک تمہاری خدمت کرے لیکن ساتویں سال وہ قیمت اَدا کئے بغیر آزاد ہوکر چلا جائے۔ \v 3 اگر خَاوند اکیلا خریدا جائے تو اکیلا ہی آزاد کیا جائے۔ اگر شادی شُدہ ہو تو اُس کی بیوی بھی اُس کے ساتھ آزاد کی جائے۔ \v 4 اگر اُس کی شادی اُس کے آقا نے کروائی ہو اَور اُس عورت کے اُس سے بیٹے اَور بیٹیاں ہُوئی ہُوں تو وہ عورت اَور اُس کے بچّے اُس کے آقا کے ہوں گے اَور صِرف اِنسان آزاد کیا جائے گا۔ \p \v 5 ”لیکن اگر وہ غُلام یہ اعلان کرے ’میں اَپنے آقا سے اَور اَپنی بیوی اَور بچّوں سے مَحَبّت رکھتا ہُوں اَور مَیں آزاد ہوکر جانا نہیں چاہتا،‘ \v 6 تو اُس کا آقا اُسے قاضیوں\f + \fr 21‏:6 \fr*\fq قاضیوں \fq*\fqa یعنی خُدا\fqa*\f* کے پاس لے جائے اَور اُسے دروازہ پر یا دروازہ کی چوکھٹ پر لاکر سُوئے سے اُس کا کان چھید دے۔ تَب وہ عمر بھر اُس کی خدمت کرتا رہے گا۔ \p \v 7 ”اَور اگر کویٔی اِنسان اَپنی بیٹی کو بطور خادِمہ بیچ دے تو وہ خادِمہ غُلاموں کی طرح چھ بَرس کے بعد آزاد نہ کی جائے۔ \v 8 اگر وہ اَپنے آقا کو جِس نے اُسے اَپنے لیٔے مُنتخب کیا تھا خُوش نہ کرے تو وہ اُس کی چھڑوتی قیمت واپس لے کر اُسے اَپنے گھر جانے دے۔ اُسے اُس خادِمہ کو کسی پردیسی قوم کے ہاتھ بیچنے کا اِختیار نہیں کیونکہ وہ اُس خادِمہ کو اَپنے یہاں لانے کے بعد اُس سے کیا ہُوا وعدہ پُورا نہ کر سَکا۔ \v 9 اگر وہ اُسے اَپنے بیٹے کے لیٔے خریدتا ہے تو اُس کے ساتھ بیٹیوں کے جَیسا سلُوک اَور حق اَدا کرے۔ \v 10 اَور اگر وہ کسی دُوسری عورت کو شادی کرکے لایٔے تو لازِم ہے کہ وہ اُس خادِمہ یعنی پہلی عورت کو کھانے کپڑوں اَور اِزدواجی حُقُوق سے محروم نہ کرے۔ \v 11 اگر وہ اُسے یہ تین چیزیں مُہیّا نہیں کرتا تو وہ خادِمہ اَپنے آزاد ہونے کی قیمت اَدا کئے بغیر واپس جا سکتی ہے۔ \s1 اِنفرادی چوٹ کے بارے میں \p \v 12 ”اگر کویٔی کسی اِنسان پر اَیسا حملہ کرے کہ وہ مَر جائے تو وہ لازماً جان سے ماراجائے۔ \v 13 تاہم اگر اُس نے قصداً اَیسا نہ کیا ہو بَلکہ خُدا نے اَیسا ہونے دیا ہو تو اُس صورت میں وہ اُس جگہ جسے میں مُقرّر کروں گا فرار ہو جائے۔ \v 14 لیکن اگر کویٔی دیدہ و دانستہ کسی دُوسرے اِنسان پر حملہ کرے تو اُسے میرے مذبح سے دُور لے جا کر مار دیا جائے۔ \p \v 15 ”اَورجو کویٔی اَپنے باپ یا اَپنی ماں پر حملہ کرے وہ لازماً مار ڈالا جائے۔ \p \v 16 ”اَورجو کویٔی کسی دُوسرے اِنسان کو اِغوا کرے خواہ اُسے بیچ دے خواہ اَپنے پاس رکھے اَور پکڑا جائے تو وہ ضروُر مار ڈالا جائے۔ \p \v 17 ”اَورجو کویٔی اَپنے باپ یا اَپنی ماں پر لعنت کرے وہ قطعی مار ڈالا جائے۔ \p \v 18 ”اَور اگر دو اِنسان جھگڑیں اَور ایک اِنسان دُوسرے اِنسان کو پتّھر یا مُکّا مارے اَور وہ نہ مَرے لیکن بِستر سے جا لگے، \v 19 اَور اُس کے بعد اُٹھ کر اَپنی لاٹھی کے سہارے چلنے پھرنے لگے تو وہ جِس نے مارا تھا بَری سمجھا جائے لیکن ہرجانہ بھرے اَور زخمی ہونے والے کے علاج کا سارا خرچ مُکمّل شفا ہونے تک اَدا کرے۔ \p \v 20 ”اگر کویٔی اِنسان اَپنے غُلام یا اَپنی خادِمہ کو لاٹھی سے اَیسا مارے کہ وہ فوراً مَر جائے تو اُسے لازماً سزا دی جائے۔ \v 21 لیکن اگر وہ غُلام ایک دو دِن کے بعد اَچھّا ہو جائے تو اُسے سزا نہ دی جائے، اِس لیٔے کہ وہ غُلام اُس کی مِلکیّت ہے۔ \p \v 22 ”اگر وہ لوگ جو باہم لڑ رہے ہُوں کسی حاملہ عورت کو اَیسی چوٹ پہُنچائیں جِس کے باعث اُس کا حَمل گِر جائے لیکن اُسے کویٔی اَور ضرر نہ پہُنچے تو جِتنا جُرمانہ اُس کا خَاوند مانگے اَور قاضی منظُور کریں اُس سے لیا جائے۔ \v 23 لیکن اگر اُسے کویٔی اَور ضرر پہُنچا ہو تو تُم جان کے بدلے جان \v 24 آنکھ کے بدلے آنکھ، دانت کے بدلے دانت، ہاتھ کے بدلے ہاتھ اَور پاؤں کے بدلے پاؤں لے لینا۔ \v 25 جَلانے کے بدلے جَلانا، زخم کے بدلے زخم اَور چوٹ کے بدلے چوٹ پہُنچانا۔ \p \v 26 ”اگر کویٔی مالک اَپنے غُلام یا لونڈی کی آنکھ پر اَیسا مارے کہ وہ پھوٹ جائے تو وہ اُس کی آنکھ کے بدلے اُس غُلام یا لونڈی کو آزاد کر دے۔ \v 27 اَور اگر مالک کسی غُلام یا لونڈی کو مار کر اُس کا دانت توڑ ڈالے تو وہ اُس کے دانت کے بدلے اُس غُلام یا لونڈی کو آزاد کر دے۔ \p \v 28 ”اگر کویٔی بَیل کسی مَرد یا عورت کو سینگ مار کر مار ڈالے تو اُس بَیل کو ضروُر سنگسار کیا جائے اَور اُس کا گوشت ہرگز نہ کھایا جائے لیکن بَیل کا مالک بےگُناہ ٹھہرے۔ \v 29 لیکن اگر اُس بَیل کے سینگ مارنے کی عادت ہے اَور مالک کو آگاہ کیا جا چُکاہے لیکن اُس نے اُسے باندھ کر نہیں رکھا اَور وہ کسی مَرد یا عورت کو مار ڈالے تو اُس بَیل کو سنگسار کر دیا جائے اَور اُس کے مالک کو بھی مار ڈالا جائے۔ \v 30 تاہم اگر اُس سے خُون بہا تو اُس کی چھڑوتی مانگی جائے تو اُسے اَپنی جان کے فدیہ میں جِتنا اُس سے طلب کیا جائے اُتنا ہی دینا پڑےگا۔ \v 31 اگر وہ بَیل کسی کے بیٹے یا بیٹی کو سینگ مار کر مار ڈالے تَب بھی اِسی آئین کے مُطابق عَمل کیا جائے۔ \v 32 اگر وہ بَیل کسی غُلام یا لونڈی کو سینگ مار کر مار ڈالے تو اُس بَیل کا مالک اُس غُلام یا لونڈی کے مالک کو تیس ثاقل\f + \fr 21‏:32 \fr*\fq تیس ثاقل \fq*\ft تقریباً تین سَو پینتالیس گرام\ft*\f* چاندی اَدا کرے اَور اُس بَیل کو ضروُر سنگسار کر دیا جائے۔ \p \v 33 ”اَور اگر کویٔی اِنسان کویٔی گڑھا کھول دے یا گڑھا کھود کر اُس کا مُنہ نہ ڈھانپے اَور کویٔی بَیل یا گدھا اُس میں گِر جائے \v 34 تو گڑھے کا مالک اُس کا نُقصان بھر دے اَور جانور کے مالک کو قیمت اَدا کرے اَور مَرے ہویٔے جانور کو خُود لے لے۔ \p \v 35 ”اگر کسی اِنسان کا بَیل کسی دُوسرے کے بَیل کو اَیسا زخمی کرے کہ وہ مَر جائے تو وہ اُس زندہ بَیل کو بیچ دے اَور اُس کا دام آپَس میں آدھا آدھا بانٹ لیں اَور اُس مَرے ہویٔے بَیل کو بھی اَیسے ہی بانٹ لے۔ \v 36 لیکن اگر یہ بات مَعلُوم ہو کہ بَیل کو سینگ مارنے کی عادت تھی اَور اُس کے مالک نے پھر بھی اُسے باندھ کر نہیں رکھا تو اُس کے مالک کو بَیل کے بدلے بَیل دینا لازمی ہوگا اَور مَرا ہُوا جانور اُس کا ہوگا۔ \c 22 \s1 جائداد کے بارے میں \p \v 1 ”اگر کویٔی اِنسان ایک بَیل یا بھیڑ چُرا کر اُسے ذبح کرے یا بیچ دے تو وہ اُس بَیل کے بدلے پانچ بَیل اَور اُس بھیڑ کے بدلے چار بھیڑیں بطور مُعاوضہ دے۔ \p \v 2 ”اگر کویٔی چور نقب زنی کرتے ہویٔے پکڑا جائے اَور اُس کو اَیسی مار پڑے کہ وہ مَر جائے تو مارنے والا خُون کا مُجرم نہ سمجھا جائے۔ \v 3 لیکن اگر یہ واقعہ دِن میں ہو تو وہ خُون کا مُجرم سمجھا جائے گا۔ \p ”چور کو لازِم ہے کہ وہ چوری کے مال کا مُعاوضہ واپس کرے۔ اگر اُس کے پاس کچھ نہ ہو تو وہ چوری کی سزا کے طور پر غُلام بنا کر بیچ دیا جائے۔ \v 4 لیکن اگر چوری کیا ہُوا جانور اُس کے پاس جیتا مِل جائے خواہ وہ بَیل ہو یا گدھا یا بھیڑ تو وہ اُس کا دُگنا واپس کر دے۔ \p \v 5 ”اگر کویٔی اِنسان اَپنے مویشی کسی کھیت یا انگور کے باغ میں چَراتا ہو اَور وہ اُنہیں بھٹک جانے دے اَور وہ جا کر کسی دُوسرے کے کھیت میں چرنے لگیں تو وہ اَپنے کھیت یا انگور کے باغ کی اَچھّی سے اَچھّی پیداوار میں سے اُس کا مُعاوضہ دے۔ \p \v 6 ”اگر آگ بھڑک اُٹھے اَور کانٹے دار جھاڑیوں میں اَیسی پھیل جائے کہ اُس سے اناج کے پُولے یا کھڑی فصل یا سارا کھیت جَل جائے تو وہ جِس نے آگ جَلائی ہو ضروُر مُعاوضہ اَدا کرے۔ \p \v 7 ”اگر کویٔی اِنسان اَپنی چاندی یا دیگر سامان اَپنے پڑوسی کے پاس بطور اَمانت رکھے اَور وہ پڑوسی کے گھر سے چوری ہو جائے اَور چور پکڑا جائے تو وہ اُس کا دُگنا اَدا کرے۔ \v 8 لیکن اگر چور پکڑا نہ جائے تو ضروُری ہے کہ اُس گھر کا مالک قاضی کے سامنے حاضِر ہو تاکہ مَعلُوم ہو سکے کہ کہیں اُس نے اَپنے پڑوسی کی اَمانت میں خیانت نہیں کی۔ \v 9 خیانت والے سارے مُعاملات خواہ وہ بَیل، گدھے، بھیڑ یا کپڑے یا کسی گُم شُدہ مال کے بارے میں کہے، ’یہ میرا ہے،‘ فریقین کی طرف سے قاضیوں کے حُضُور پیش کئے جایٔیں اَور جِس کو قاضی مُجرم ٹھہرائے وہ اَپنے پڑوسی کو دُگنا اَدا کرے۔ \p \v 10 ”اگر کویٔی اِنسان اَپنے ہمسایہ کے پاس گدھا یا بَیل یا بھیڑ یا کویٔی اَور جانور بطور اَمانت رکھے اَور وہ مرجائے یا زخمی ہو جائے یا چوری چُھپے کہیں اَور بھیج دیا جائے \v 11 تو اَیسے مُعاملہ کے تصفیہ کے لیٔے وہ دونوں یَاہوِہ کے سامنے حاضِر ہُوں اَور مُلزم قَسم کھا کر کہے کہ اُس نے اَپنے پڑوسی کی اَمانت میں خیانت نہیں کی اَور مالک اِسے سچ مانے تو کویٔی مُعاوضہ اَدا نہ کیا جائے۔ \v 12 لیکن اگر وہ جانور پڑوسی کے یہاں سے چُرا لیا گیا ہو تو اُس کے مالک کو مُعاوضہ اَدا کرنا لازمی ہوگا۔ \v 13 اگر اُسے کسی درندہ نے پھاڑ ڈالا ہو تو وہ اُس کی لاش بطور ثبوت پیش کر دے تو اُس سے اُس پھاڑے ہویٔے جانور کا مُعاوضہ نہ لیا جائے۔ \p \v 14 ”اگر کویٔی اِنسان اَپنے پڑوسی سے کویٔی جانور اُدھار لے اَور وہ مالک کی غَیر مَوجُودگی میں زخمی ہو جائے یا مَر جائے تو وہ ضروُر اُس کا مُعاوضہ اَدا کرے۔ \v 15 لیکن اگر مالک اَپنے جانور کے ساتھ ہو تو اُسے اُدھار لینے والے کو مُعاوضہ نہیں دینا پڑےگا۔ اگر وہ جانور کرایہ پر لیا گیا تھا تو کرایہ کی رقم ہی نُقصان کی تلافی سَمجھی جائے گی۔ \s1 مُعاشری ذمّہ داری \p \v 16 ”اگر کویٔی اِنسان کسی کنواری کو جِس کی نِسبت نہ ہُوئی ہو پھُسلا کر اُس سے مباشرت کرے تو وہ لازماً اُسے مَہر دے اَور اُس سے شادی کر لے۔ \v 17 اگر لڑکی کا باپ اُسے اَپنی لڑکی دینے سے قطعاً اِنکار کر دے تَب بھی وہ کنواریوں کے مَہر کے مُطابق اُسے نقد رُوپیہ اَدا کرے۔ \p \v 18 ”تُم جادُوگرنی کو زندہ نہ رہنے دینا۔ \p \v 19 ”جو کویٔی جانور سے مباشرت کرے وہ قطعی جان سے ماراجائے۔ \p \v 20 ”جو کویٔی واحد یَاہوِہ کے سِوا کسی دُوسرے معبُود کے آگے قُربانی چڑھائے تو وہ بالکُل نابود کر دیا جائے۔ \p \v 21 ”کسی پردیسی سے بدسلُوکی نہ کرنا اَور نہ ہی اُس پر ستِم ڈھانا کیونکہ تُم بھی مِصر میں پردیسی تھے۔ \p \v 22 ”تُم کسی بِیوہ یا یتیم کو دُکھ نہ دینا۔ \v 23 اگر تُم نے اَیسا کیا اَور اُنہُوں نے مُجھ سے فریاد کی تو میں یقیناً اُن کی فریاد سُنوں گا \v 24 اَور میرا قہر بھڑکے گا اَور مَیں تُمہیں تلوار سے مار ڈالوں گا اَور تمہاری بیویاں بِیوہ اَور تمہارے بچّے یتیم ہو جایٔیں گے۔ \p \v 25 ”اگر تُم میرے لوگوں میں سے کسی مُحتاج کو جو تمہارے پاس رہتاہے کچھ رُوپیہ قرض دو تو اُس سے ساہوکار کی طرح سلُوک نہ کرنا اَور نہ زِیادہ سُود لینا۔ \v 26 اگر تُم اَپنے پڑوسی کی چادر بطور رہن رکھ لو تو سُورج کے ڈُوبنے تک اُسے لَوٹا دینا \v 27 کیونکہ اُس کے پاس جِسم ڈھانپنے کے لیٔے صِرف وُہی چادر ہے۔ پھر وہ کیا اوڑھ کر سوئے گا؟ جَب وہ مُجھ سے فریاد کرےگا تو میں اُس کی فریاد سُنوں گا کیونکہ مَیں بڑا رحیم ہُوں۔ \p \v 28 ”تُم خُدا پر لعنت نہ کرنا اَور اَپنی قوم کے رہنماؤں پر لعنت مت بھیجنا۔ \p \v 29 ”تُم گوداموں میں جمع کی ہُوئی پیداوار اَور اَپنے کولھو سے نکالے ہویٔے رس میں سے میرے لیٔے نذریں لانے میں تاخیر نہ کرنا۔ \p ”اَور تُمہیں اَپنے بیٹوں میں سے پہلوٹھے کو لازماً مُجھے دینا ہوگا۔ \v 30 اَور اَپنے مویشیوں اَور بھیڑوں کے پہلوٹھے کے ساتھ بھی اَیسا ہی کرنا۔ سات دِن تک تُم اُنہیں اَپنی ماؤں کے ساتھ رہنے دینا لیکن آٹھویں دِن تُم اُنہیں مُجھے دے دینا۔ \p \v 31 ”تُم میرے مُقدّس لوگ ہوگے لہٰذا درندوں کے پھاڑے ہویٔے جانور کا گوشت نہ کھانا بَلکہ اُسے کُتّوں کے آگے پھینک دینا۔ \c 23 \s1 اِنصاف اَور رحم کے بارے میں \p \v 1 ”تُم جھُوٹی خبریں نہ پھیلانا اَور نہ جھُوٹی گواہی دینے کے لیٔے کسی مُجرم کی مدد کرنا۔ \p \v 2 ”بُرائی کرنے کے لیٔے ہُجوم کی پیروی نہ کرنا اَور جَب تُم کسی مُقدّمہ میں گواہی دو تو محض ہُجوم کا ساتھ دینے کی خاطِر اِنصاف کا خُون نہ کردینا۔ \v 3 اَور کسی غریب اِنسان کے مُقدّمہ میں بھی طرفداری سے کام نہ لینا۔ \p \v 4 ”اگر تُمہیں اَپنے دُشمن کا بھٹکا ہُوا بَیل یا گدھا کہیں مِل جائے تو اُسے ضروُر اُس کے پاس واپس لے جانا۔ \v 5 اگر تُم اَپنے رقیب کے گدھے کو اُس کے بھاری بوجھ کے باعث گرا ہُوا دیکھو تو اُسے یُوں ہی نہ چھوڑ دینا بَلکہ اُسے کھڑا کرنے میں اُس کی مدد کرنا۔ \p \v 6 ”تُم اَپنے غریب لوگوں کے مُقدّمات میں اِنصاف کا خُون نہ ہونے دینا۔ \v 7 جھُوٹے اِلزام سے کویٔی واسطہ نہ رکھنا اَور نہ کسی بے قُصُور یا ایماندار اِنسان کو قتل کرنا کیونکہ مَیں کسی مُجرم کو نہ چھوڑوں گا۔ \p \v 8 ”تُم رشوت نہ لینا کیونکہ رشوت بیناؤں کو اَندھا کردیتی ہے اَور صادقوں کی باتوں کو بدل ڈالتی ہے۔ \p \v 9 ”کسی پردیسی پر ظُلم نہ کرنا کیونکہ تُم پردیسی کے دِل کو جانتے ہو اِس لیٔے کہ تُم خُود بھی مُلک مِصر میں پردیسی تھے۔ \s1 سَبت کے بارے میں \p \v 10 ”چھ سال تک تُم اَپنے کھیتوں میں بیج بونا اَور فصل کاٹنا۔ \v 11 لیکن ساتویں سال اُس زمین میں نہ تو ہل چلانا اَور نہ اُسے اَپنے اِستعمال میں لانا تمہارے لوگوں میں جو ضروُرت مند ہُوں وہ اُس میں سے خُوراک حاصل کرنے کے لئے چھوڑیں۔ اَورجو اُن سے بچ رہے اُسے جنگلی جانور چَر لیں۔ اَپنے انگور کے باغ اَور اَپنے زَیتُون کے باغ سے بھی اَیسا ہی کرنا۔ \p \v 12 ”چھ دِن اَپنا کام کاج کرنا لیکن ساتویں دِن کویٔی کام نہ کرنا تاکہ تمہارے بَیل اَور تمہارے گدھے کو آرام ملے اَور تمہارا خانہ زاد غُلام اَور وہ پردیسی جو تمہارے یہاں ٹھہرا ہو، تازہ دَم ہو جایٔے۔ \p \v 13 ”اَور ہر ایک بات پرجو مَیں نے تُم سے کہی ہے احتیاط سے عَمل کرنا اَور دُوسرے معبُودوں کا نام تک نہ لینا بَلکہ وہ تمہارے مُنہ سے بھی سُنایٔی نہ دے۔ \s1 تین سالانہ عیدوں کے بارے میں \p \v 14 ”تُم سال میں تین بار میرے لیٔے عید منانا۔ \p \v 15 ”عیدِ فطیر یعنی بے خمیری روٹی کی عید منانا اَور سات دِن تک جَیسا کہ مَیں نے تُمہیں حُکم دیا بے خمیری روٹیاں کھانا اَور اَیسا ابیبؔ کے مہینے میں مُقرّرہ وقت پر کرنا کیونکہ اُسی مہینے میں تُم مُلک مِصر سے نکلے تھے۔ \p ”اَور کویٔی بھی میرے سامنے خالی ہاتھ نہ آئے۔ \p \v 16 ”اَور اَپنے کھیت میں جو فصل تُم بوؤ اُس کی پہلی پیداوار سے فصل کاٹنے کی عید منانا۔ \p ”اَور جَب تُم کھیت سے اَپنی فصل جمع کرو تو سال کے آخِر میں اناج جمع کرنے کی عید منانا۔ \p \v 17 ”سال میں تین بار تمام مَردوں کو یَاہوِہ قادر کے حُضُور حاضِر ہونا ہوگا۔ \p \v 18 ”تُم قُربانی کا خُون کسی اَیسی چیز کے ساتھ نہ پیش کرنا جِس میں خمیر مِلا ہو مُجھے نہ چڑھانا۔ \p ”اَور میری عید کی قُربانیوں کی چربی میں سے کچھ صُبح تک باقی نہ رکھنا۔ \p \v 19 ”اَور تُم اَپنی زمین کے پہلے پھلوں میں سے بہترین پھل یَاہوِہ اَپنے خُدا کے گھر میں لانا۔“ \p تُم بکری کے بچّہ کو اُس کی ماں کے دُودھ میں نہ پکانا۔ \s1 خُدا کا فرشتہ راہ تیّار کرتا ہے \p \v 20 ”سُنو، میں ایک فرشتہ تمہارے آگے بھیج رہا ہُوں تاکہ راستہ میں تمہارا نگہبان ہو اَور تُمہیں اُس جگہ پہُنچا دے جسے مَیں نے تیّار کیا ہے۔ \v 21 تُم اُس کی طرف متوجّہ ہونا اَور اُس کی بات ماَننا۔ اَور اُس سے سرکشی نہ کرنا کیونکہ وہ تمہاری سرکشی کو مُعاف نہیں کرےگا اِس لیٔے کہ میرا نام اُس میں رہتاہے۔ \v 22 اگر تُم اُس کی بات مانوگے اَور وہ سَب جو مَیں کہتا ہُوں کروگے تو مَیں تمہارے دُشمنوں کا دُشمن اَور تمہاری مُخالفت کرنے والوں کا مُخالف ہُوں گا۔ \v 23 میرا فرشتہ تمہارے آگے آگے چلے گا اَور تُمہیں امُوریوں، حِتّیوں، پَرزّیوں، کنعانیوں، حِوّیوں اَور یبُوسیوں کے مُلک میں پہُنچا دے گا اَور مَیں اُنہیں ہلاک کر ڈالوں گا۔ \v 24 تُم نہ تو اُن کے معبُودوں کو سَجدہ کرنا نہ اُن کی عبادت کرنا اَور نہ اُن کی پیروی کرنا۔ تُم اُنہیں مِسمار کردینا اَور اُن کے مُقدّس سُتونوں ٹکڑے ٹکڑے کردینا۔ \v 25 تُم یَاہوِہ اَپنے خُدا کی عبادت کرنا تو تمہاری روٹی اَور تمہارے پانی پر اُس کی برکت ہوگی اَور مَیں تمہارے درمیان سے بیماری کو دُور کروں گا۔ \v 26 اَور تمہارے مُلک میں نہ تو کسی عورت کا حَمل گِرے گا اَور نہ کویٔی بانجھ ہوگی۔ اَور مَیں تُمہیں عمر کی درازی بخشوں گا۔ \p \v 27 ”میں اَپنی ہیبت کو تمہارے آگے آگے بھیجوں گا اَور مَیں ہر ایک قوم کو جو تمہارا مُقابلہ کرےگی شِکست دُوں گا۔ تمہارے سارے دُشمن میری وجہ سے پیٹھ پھیر کر بھاگ جایٔیں گے۔ \v 28 اَور تمہارے آگے تتیاؤں کو بھیجوں گا جو حِوّیوں، کنعانیوں اَور حِتّیوں کو تمہارے سامنے سے بھگا دیں گی۔ \v 29 لیکن مَیں اُنہیں ایک ہی بَرس میں نہ بھگاؤں گا تاکہ زمین ویران نہ ہو اَور جنگلی جانوروں کی کثرت تمہارے لیٔے نُقصان دہ ثابت نہ ہو۔ \v 30 بَلکہ میں تھوڑا تھوڑا کرکے اُنہیں تمہارے سامنے سے اُس وقت تک دُور کرتا رہُوں گا جَب تک کہ تُم تعداد میں بڑھ کر اُس مُلک پر قابض نہ ہو جاؤ۔ \p \v 31 ”اَور مَیں تمہاری سرحدیں بحرِقُلزمؔ سے لے کر فلسطینیوں کے بہر\f + \fr 23‏:31 \fr*\fq فلسطینیوں کے بہر\fq*\ft یعنی بہر رُوم\ft*\f* تک اَور بیابان سے لے کر دریائے فراتؔ تک مُقرّر کروں گا اَور اُس مُلک میں رہنے والوں کو تمہارے قبضہ میں دے دُوں گا اَور تُم اُنہیں اَپنے سامنے سے نکال دوگے۔ \v 32 تُم اُن سے یا اُن کے معبُودوں سے کویٔی عہد نہ باندھنا۔ \v 33 اَور وہ تمہارے مُلک میں رہنے نہ پائے اَیسا نہ ہو کہ وہ تُم سے میرے خِلاف گُناہ کروائیں کیونکہ اُن کے معبُودوں کی عبادت تمہارے لیٔے یقیناً ایک پھندا بَن جائے گی۔“ \c 24 \s1 عہد کی توثیق \p \v 1 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”تُم اَور تمہارے ساتھ اَہرونؔ نادابؔ اَور اَبِیہُو اَور بنی اِسرائیل کی نَسل کے ستّر رہنما اُوپر یَاہوِہ کے پاس آئیں اَور تُم دُور ہی سے سَجدہ کرنا۔ \v 2 صِرف مَوشہ ہی یَاہوِہ کے نزدیک آئے دُوسرے نزدیک نہ آئیں۔ نہ ہی اَور لوگ اُن کے ساتھ اُوپر چڑھیں۔“ \p \v 3 جَب مَوشہ نے جا کر اُن لوگوں کو یَاہوِہ کی سَب باتیں اَور اَحکام بتائے تو اُنہُوں نے ہم آواز ہوکر جَواب دیا، ”جو کچھ یَاہوِہ نے فرمایاہے ہم بجا لائیں گے۔“ \v 4 تَب مَوشہ نے ساری باتوں کو جو یَاہوِہ نے فرمائی تھیں لِکھ لیا۔ \p اَور اگلے دِن صُبح سویرے اُٹھ کر پہاڑ کے دامن میں ایک مذبح بنایا اَور بنی اِسرائیل کے بَارہ قبیلوں کے حِساب سے پتّھر کے بَارہ سُتون نصب کئے۔ \v 5 تَب مَوشہ نے بنی اِسرائیل کے جَوانوں کو بھیجا اَور اُنہُوں نے سوختنی نذریں چڑھائیں اَور بچھڑوں کو ذبح کرکے سلامتی کی نذر کی قُربانی یَاہوِہ کے حُضُور گزرانی۔ \v 6 اَور مَوشہ نے آدھا خُون لے کر لگنوں میں رکھا اَور باقی کا آدھا مذبح پر چھڑک دیا۔ \v 7 پھر مَوشہ نے عہد کی کِتاب کو لیا اَور لوگوں کو پڑھ کر سُنایا اَور اُنہُوں نے جَواب دیا، ”جو کچھ یَاہوِہ نے فرمایاہے ہم بجا لائیں گے اَور تابع رہیں گے۔“ \p \v 8 تَب مَوشہ نے وہ خُون لیا اَور اُسے اُن لوگوں پر چھڑک دیا اَور کہا، ”یہ اُس عہد کا خُون ہے جو یَاہوِہ نے اِن سَب باتوں کی بابت تمہارے ساتھ باندھا ہے۔“ \p \v 9 پھر مَوشہ اَور اَہرونؔ نادابؔ اَور اَبِیہُو اَور بنی اِسرائیل کے وہ ستّر رہنما اُوپر گیٔے۔ \v 10 اَور اُنہُوں نے اِسرائیل کے خُدا کو دیکھا۔ اُن کے پاؤں کے نیچے نیلم کے پتّھر کی اینٹوں کا چبوترہ سا تھا جو نیلے آسمان کی مانند شفّاف تھا۔ \v 11 بنی اِسرائیل کے اِن سربراہوں نے خُدا کو دیکھا لیکن خُدا نے اُنہیں ہلاک نہیں کیا۔ تَب اُنہُوں نے کھایا اَور پیا۔ \p \v 12 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”پہاڑ پر میرے پاس آؤ اَور وہیں ٹھہرے رہو۔ میں تُمہیں پتّھر کی تختیاں دُوں گا جِن پر مَیں نے اُن کی تعلیم کے لیٔے آئین کے اَحکام لِکھ دئیے ہیں۔“ \p \v 13 تَب مَوشہ اَپنے خادِم یہوشُعؔ کو لے کر روانہ ہُوئے اَور مَوشہ خُدا کے پہاڑ کے اُوپر چڑھ گئے۔ \v 14 اَور اُنہُوں نے اُن رہنماؤں سے کہا، ”جَب تک ہم لَوٹ کر تمہارے پاس واپس نہ آ جائیں تَب تک تُم ہمارا یہیں اِنتظار کرو۔ اَہرونؔ اَور حُورؔ تمہارے ساتھ ہیں اَور جِس کسی کا کویٔی مُقدّمہ ہو وہ اُن سے رُجُوع کرے۔“ \p \v 15 جَب مَوشہ اُوپر پہُنچے تو پہاڑ پر گھٹا چھاگئی۔ \v 16 اَور یَاہوِہ کا جلال کوہِ سِینؔائی پر آ ٹھہرا۔ اَور پہاڑ پر چھ دِن تک گھٹا چھائی رہی اَور ساتویں دِن یَاہوِہ نے اُس گھٹا میں سے مَوشہ کو پُکارا۔ \v 17 اَور بنی اِسرائیل کی نگاہ میں پہاڑ کی چوٹی پر یَاہوِہ کے جلال کا منظر بھسم کرنے والی آگ کی مانند تھا۔ \v 18 اَور مَوشہ اُس گھٹا میں داخل ہوکر اُوپر چڑھ گیٔے اَور چالیس دِن اَور چالیس رات پہاڑ ہی پر رہے۔ \c 25 \s1 مَسکن کے لئے نذرانے \p \v 1 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا: \v 2 ”بنی اِسرائیل سے کہو کہ میرے لیٔے نذر لائیں۔ اَورجو اِنسان دِل کی خُوشی سے نذر لایٔے تو اُسے میرے لیٔے قبُول کر لینا۔ \b \lh \v 3 ”اَورجو نذریں تُم اُن سے لوگے وہ یہ ہیں: \b \li1 ”سونا، چاندی، کانسے؛ \li1 \v 4 نیلا، اَرغوانی، سُرخ رنگ کا کپڑا، نفیس کتان؛ \li1 بکری کی پشم؛ \li1 \v 5 اَور مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالیں اَور دریائی بچھڑوں کی کھالیں\f + \fr 25‏:5 \fr*\fq دریائی بچھڑوں \fq*\ft عِبرانی میں تخس یعنی ایک دریائی جانور\ft*\f*؛ \li1 اَور کیکر کی لکڑی؛ \li1 \v 6 اَور چراغ کے لیٔے؛ \li1 زَیتُون کا تیل؛ مَسح کا تیل اَور خُوشبودار بخُور کے لیٔے مَسالے؛ \li1 \v 7 افُود، سنگِ سُلیمانی اَور سینہ بند میں جڑنے کے لیٔے نگینے اَور دیگر جواہرات۔ \b \p \v 8 ”اَور پھر وہ میرے لیٔے ایک پاک مَقدِس بنائیں اَور مَیں اُن کے درمیان سکونت کروں گا۔ \v 9 اَور اُس مَسکن اَور اُس کے سارے سامان کا جو نمونہ میں تُمہیں دِکھاؤں ٹھیک اُسی کے مُطابق اُسے بنانا۔ \s1 عہد کا صندُوق \p \v 10 ”اَور وہ کیکر کی لکڑی کا ایک صندُوق بنائیں جِس کی لمبائی ڈھائی ہاتھ\f + \fr 25‏:10 \fr*\fq ڈھائی ہاتھ \fq*\ft لمبائی 110 سینٹی مِیٹر\ft*\f* اَور چوڑائی ڈیڑھ ہاتھ\f + \fr 25‏:10 \fr*\fq چوڑائی ڈیڑھ ہاتھ \fq*\ft 68 سینٹی مِیٹر\ft*\f* اَور اُونچائی ڈیڑھ ہاتھ\f + \fr 25‏:10 \fr*\fq اُونچائی ڈیڑھ ہاتھ \fq*\ft 68 سینٹی مِیٹر\ft*\f* ہو۔ \v 11 اَور اُس کے اَندر اَور باہر تُم خالص سونا منڈھنا اَور اُس کے اُوپر سجاوٹ کے لیٔے سونے کا بنا ہُوا کلس لگانا۔ \v 12 اَور اُس کے لیٔے سونے کے چار کڑے ڈھال کر اُس کے چاروں پایوں میں لگانا، دو کڑے ایک طرف ہوں اَور دُوسری طرف بھی دو۔ \v 13 اَور پھر کیکر کی لکڑی کی بَلّیاں بنا کر اُن پر سونا منڈھنا۔ \v 14 اَور وہ بَلّیاں صندُوق کے اطراف کے کڑوں میں ڈالنا کہ اُن کے سہارے صندُوق کو اُٹھایا جائے۔ \v 15 اَور وہ بَلّیاں اُس صندُوق کے کڑوں میں ہی رہیں۔ اُن کو الگ نہ کیا جائے۔ \v 16 پھر تُم اُس شہادت نامہ کو جو میں تُمہیں دُوں گا اُس عہد کی تختیوں کو صندُوق میں رکھنا۔ \p \v 17 ”اَور تُم کفّارہ کا سرپوش خالص سونے کا بنانا جو ڈھائی ہاتھ لمبا اَور ڈیڑھ ہاتھ چوڑا ہو۔ \v 18 اَور سرپوش کے دونوں کونوں پر سونے سے گڑھے ہویٔے دو کروبیم بنانا۔ \v 19 اَور ایک کروب کو ایک سِرے پر اَور دُوسرے کروب کو دُوسرے پر لگانا اَور تُم دونوں سِروں کے کروبیم اَور سرپوش کو ایک ہی ٹکڑے سے بنانا۔ \v 20 اَور کروبیم کے پر اُوپر کی طرف اِس طرح پھیلے ہویٔے ہُوں کہ وہ سرپوش کو ڈھانکے رہیں۔ اَور کروبیم کے چہرے ایک دُوسرے کے آمنے سامنے سرپوش کی طرف ہُوں۔ \v 21 اَور تُم اُس سرپوش کو اُس صندُوق کے اُوپر لگانا اَور وہ عہد کی تختیاں جو میں تُمہیں دُوں گا اُس صندُوق کے اَندر رکھنا۔ \v 22 وہاں عہد کے صندُوق پر سرپوش کے اُوپر دونوں کروبیم کے درمیان تُم سے مِلا کروں گا اَور بنی اِسرائیل کے لیٔے اَپنے تمام اَحکام تُمہیں دیا کروں گا۔ \s1 میز \p \v 23 ”کیکر کی لکڑی کی ایک میز بنانا جو دو ہاتھ لمبی\f + \fr 25‏:23 \fr*\fq دو ہاتھ لمبی \fq*\ft 90 سینٹی مِیٹر\ft*\f* ایک ہاتھ چوڑی\f + \fr 25‏:23 \fr*\fq چوڑی \fq*\ft تقریباً 48 سینٹی مِیٹر\ft*\f* اَور ڈیڑھ ہاتھ اُونچی\f + \fr 25‏:23 \fr*\fq اُونچی \fq*\ft تقریباً 68 سینٹی مِیٹر\ft*\f* ہو۔ \v 24 اَور اُسے خالص سونے سے منڈھنا اَور اُس کے گِرد سونے کا ایک کلس بنانا۔ \v 25 اَور اُس کے چَوگرد چار اُنگل\f + \fr 25‏:25 \fr*\fq چار اُنگل \fq*\ft ساڑھے سات سینٹی مِیٹر\ft*\f* چوڑی کنگنی لگانا اَور سونے کا ایک کلس اُس کنگنی پر رکھنا۔ \v 26 اَور اُس میز کے لیٔے سونے کے چار کڑے بنانا اَور اُنہیں اُس کے چاروں کونوں سے جہاں کہ اُس کے چاروں پایٔے ہیں جوڑ دینا۔ \v 27 اَور وہ کڑے اُس کنگنی کے نزدیک ہی ہُوں تاکہ وہ میز کو اُٹھانے کے لئے اِستعمال ہونے والی بَلّیوں کو تھامے رکھیں۔ \v 28 اَور وہ بَلّیاں کیکر کی لکڑی سے بنانا اَور اُنہیں سونے سے منڈھنا اَور میز کو اُن بَلّیوں کے سہارے ہی اُٹھانا۔ \v 29 اَور تُم اُس کے طباق اَور ڈونگے اَور صُراحیاں اَور نذریں اُنڈیلنے کے پیالے بھی خالص سونے کے بنانا۔ \v 30 اَور تُم اُس میز پر نذر کی روٹی ہمیشہ میرے رُوبرو رکھنا۔ \s1 چراغدان \p \v 31 ”تُم خالص سونے کا ایک چراغدان بنانا۔ اُس کے پایٔے اَور ڈنڈی سَب گڑھ کر بنائے جایٔیں اَور اُس کے پیالے، کلیاں اَور پھُول سَب ایک ہی ٹکڑے کے بنے ہُوں۔ \v 32 اَور اُس چراغدان کے دونوں طرف سے چھ شاخیں باہر کو نکلی ہُوں۔ تین ایک طرف اَور تین دُوسری طرف۔ \v 33 ایک شاخ پر بادام کے پھُول کی شکل کے تین پیالے، کلیاں اَور پھُول ہُوں اَور تین دُوسری شاخ پر۔ اَور اِسی طرح چراغدان سے باہر کو نکلی ہُوئی چھ شاخوں پر ہُوں۔ \v 34 اَور چراغدان کے اُوپر بادام کے پھُول کی شکل کے چار پیالے بنے ہویٔے ہُوں اَور اُن کے ساتھ کلیاں اَور پھُول بھی ہُوں۔ \v 35 ایک کلی چراغدان سے باہر نکلی ہُوئی شاخوں کی پہلی جوڑی کے نیچے ہو۔ دُوسری کلی شاخوں کی دُوسری جوڑی کے نیچے اَور تیسری کلی تیسری جوڑی کے نیچے۔ یعنی ساری کلیاں چھ شاخوں کے نیچے۔ \v 36 وہ کلیاں اَور شاخیں اَور چراغدان ایک ہی ٹکڑے کے ہُوں اَور خالص سونے کے ٹکڑے سے گڑھ کر بنائے گیٔے ہُوں۔ \p \v 37 ”پھر تُم اُس کے لیٔے سات چراغ بنانا اَور اُنہیں اُس کے اُوپر رکھنا تاکہ وہ اُس کے سامنے کی جگہ کو رَوشن کریں۔ \v 38 اَور اُس کے گُلگیر اَور گلدان خالص سونے کے ہُوں۔ \v 39 وہ چراغدان اَور اُس کے لوازمات ایک تالنت\f + \fr 25‏:39 \fr*\fq ایک تالنت \fq*\ft تقریباً 34کِلوگرام\ft*\f* خالص سونے کے بنے ہویٔے ہُوں۔ \v 40 اَور خیال رکھو کہ جو نمونہ تُمہیں پہاڑ پر دِکھایا گیا تھا اُسی کے مُطابق سَب چیزیں بنانا۔ \c 26 \s1 عبادت کا مَسکن \p \v 1 ”اَور تُم مَسکن کے لیٔے دس پردے بنانا جو نفیس بٹے ہویٔے کتان سے اَور نیلے آسمانی اَرغوانی اَور سُرخ رنگ کے دھاگوں سے بُنے ہُوں اَور جِن پر کسی ماہر کاریگر نے کشیدہ کاری سے کروبیم بنائے ہُوں۔ \v 2 اَور وہ تمام پردے ایک ہی ناپ کے ہوں یعنی ہر ایک اٹّھائیس ہاتھ لمبا\f + \fr 26‏:2 \fr*\fq اٹّھائیس ہاتھ لمبا \fq*\ft تقریباً تیرہ میٹر\ft*\f* اَور چار ہاتھ چوڑا\f + \fr 26‏:2 \fr*\fq چار ہاتھ چوڑا \fq*\ft تقریباً ایک میٹر اسّی سینٹی میٹر\ft*\f* ہو۔ \v 3 اَور تُم پانچ پردوں کو باہم جوڑ دینا اَور باقی پانچ پردے بھی اِسی طرح جوڑے جایٔیں یعنی پانچ پانچ پردوں کے دو جوڑے بَن جایٔیں \v 4 اَور ایک جوڑے کے آخِری پردہ کے کنارے کے ساتھ ساتھ نیلے آسمانی رنگ کے تُکمے بنانا۔ اَور دُوسرے جوڑے کے آخِری پردہ کے کنارے میں بھی اَیسے ہی تُکمے بنانا۔ \v 5 پہلی جوڑی کے ایک پردہ پر پچاس تُکمے اَور دُوسری جوڑی کے آخِری پردہ پر بھی پچاس تُکمے ہوں گے۔ سَب تُکمے ایک دُوسرے کے آمنے سامنے ہوں۔ \v 6 پھر سونے کی پچاس گھنڈیاں بنا کر اُنہیں اُن پردوں کے دونوں جوڑوں کو باہم مِلانے کے لیٔے اِستعمال کرنا تاکہ وہ ایک مَسکن بَن جائے۔ \p \v 7 ”اَور اُس مَسکن کے اُوپر خیمہ مَسکن کے اُوپر کے خیمہ کے لیٔے بکری کی پشم سے پردے بنانا جِن کی تعداد گیارہ ہُوں۔ \v 8 اَور وہ گیارہ پردے ایک ہی ناپ کے ہُوں یعنی ہر پردہ تیس ہاتھ لمبا\f + \fr 26‏:8 \fr*\fq تیس ہاتھ لمبا \fq*\ft تقریباً ساڑھے تیرہ مِیٹر\ft*\f* اَور چار ہاتھ چوڑا\f + \fr 26‏:8 \fr*\fq چار ہاتھ چوڑا \fq*\ft تقریباً ایک مِیٹر اسّی سینٹی مِیٹر\ft*\f* ہو۔ \v 9 اَور اُن پردوں میں سے پانچ کو باہم جوڑ کر ایک جوڑا بنانا اَور باقی چھ کو جوڑ کر دُوسرا جوڑا بنانا۔ اَور چھٹے پردہ کو خیمہ کے سامنے موڑکر دہرا کردینا۔ \v 10 اَور ایک جوڑے کے آخِری پردہ کے کنارے کے ساتھ ساتھ پچاس تُکمے بنانا اَور دُوسرے جوڑے کے آخِری پردہ کے کنارے کے ساتھ ساتھ بھی پچاس تُکمے بنانا۔ \v 11 پھر کانسے کی پچاس گھنڈیاں بنانا اَور اُس خیمہ کو باہم جوڑنے کے لیٔے اُن گھنڈیوں کو اُن تکموں میں ڈال دینا۔ \v 12 اَور مَسکن کے پردوں کو مزید پھیلانے کے لیٔے بچا ہُوا آدھا پردہ خیمہ کی پچھلی طرف لٹکا رہے۔ \v 13 اَور اُس خیمہ کے پردے دونوں اطراف ایک ایک ہاتھ\f + \fr 26‏:13 \fr*\fq ایک ایک ہاتھ \fq*\ft تقریباً پینتالیس سینٹی مِیٹر\ft*\f* زِیادہ لمبے ہُوں تاکہ مَسکن کو دونوں طرف سے ڈھانکنے کے لیٔے اِدھر اَور اُدھر لٹکے رہیں۔ \v 14 اَور اُس خیمہ کے اُوپر ڈالنے کے لیٔے ایک غلاف مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالوں کا بنانا اَور اُس کے اُوپر دریائی بچھڑوں کی کھالوں کا۔ \p \v 15 ”اَور تُم مَسکن کے لیٔے کیکر کی لکڑی کے چوکھٹے بنانا جو کھڑے کئے جا سکیں۔ \v 16 ہر چوکھٹا دس ہاتھ لمبا\f + \fr 26‏:16 \fr*\fq دس ہاتھ لمبا \fq*\ft تقریباً ساڑھے چار مِیٹر\ft*\f* اَور ڈیڑھ ہاتھ چوڑا\f + \fr 26‏:16 \fr*\fq ڈیڑھ ہاتھ چوڑا \fq*\ft تقریباً اڑسٹھ سینٹی مِیٹر\ft*\f* ہو۔ \v 17 اُن کی دو دو چُولیں ہُوں جو ایک دُوسرے کے متوازی ہُوں۔ مَسکن کے تمام چوکھٹے اِسی طرح بنانا۔ \v 18 مَسکن کے جُنوبی پہلو کے لیٔے بیس چوکھٹے بنانا۔ \v 19 اَور اُن کے لیٔے چاندی کے چالیس پایٔے بنانا یعنی ہر چوکھٹے کے لیٔے دو دو پایٔے جو دونوں چُولوں کے نیچے ہُوں۔ \v 20 دُوسری جانِب یعنی مَسکن کے شمالی پہلو میں بیس چوکھٹے بنانا۔ \v 21 اَور چاندی کے چالیس پایٔے بنانا تاکہ ہر ایک چوکھٹے کے نیچے دو دو پایٔے ہُوں۔ \v 22 اَور آخِری کونے پر یعنی مَسکن کی مغربی سمت میں چھ چوکھٹے بنانا۔ \v 23 اَور اُسی طرف کونوں کے لیٔے دو چوکھٹے بنانا۔ \v 24 اِن دونوں کونوں پر وہ نیچے سے لے کر اُوپر تک دوہرے ہُوں اَور ایک ہی حلقے میں برابر جُڑے ہُوں اَور دونوں ایک سے ہُوں۔ \v 25 یُوں آٹھ چوکھٹے اَور چاندی کے سولہ پایٔے ہوں گے۔ یعنی ہر ایک چوکھٹے کے نیچے دو دو۔ \p \v 26 ”اَور کیکر کی لکڑی سے بینڈے بھی بنانا۔ پانچ اُن چوکھٹوں کے لیٔے جو مَسکن کے ایک طرف ہوں۔ \v 27 پانچ اُن چوکھٹوں کے لیٔے جو دُوسری طرف ہیں اَور پانچ مغربی سمت والے چوکھٹوں کے لیٔے جو مَسکن کے کونے پر ہیں۔ \v 28 اَور وسطیٰ بینڈے کو اَیسا بنانا کہ وہ اُن چوکھٹوں کے درمیان سے ہوکر ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک پہُنچے۔ \v 29 اَور اُن چوکھٹوں پر سونا منڈھنا اَور اُن بینڈوں کو تھامنے کے لیٔے سونے کے حلقے بنانا۔ اَور اُن بینڈوں کو بھی سونے سے منڈھنا۔ \p \v 30 ”اَور تُم مَسکن کو اُسی نمونہ کے مُطابق بنانا جو تُمہیں پہاڑ پر دِکھایا گیا تھا۔ \p \v 31 ”اَور تُم نیلے اَرغوانی اَور سُرخ دھاگے اَور نفیس بٹے ہویٔے کتان سے ایک پردہ بنانا جِس پر کسی ماہر کاریگر نے کشیدہ کاری سے کروبیم بنائے ہوں۔ \v 32 اَور اُسے سونے سے منڈھے ہویٔے کیکر کی لکڑی کے چار سُتونوں پرجو چاندی کے چار پایوں پر کھڑے ہُوں سونے کے حلقوں سے لٹکانا۔ \v 33 اَور اُس پردہ کو چھلّوں سے نیچے لٹکانا اَور عہد کے صندُوق کے صندُوق کو اُس پردہ کے پیچھے رکھنا اَور وہ پردہ پاک مقام کو پاک ترین مقام سے الگ کرےگا۔ \v 34 اَور تُم کفّارہ کے سرپوش کو پاک ترین مقام میں عہد کے صندُوق کے صندُوق کے اُوپر رکھنا۔ \v 35 اَور میز کو پردہ کے باہر مَسکن کی شمالی سمت میں رکھنا اَور چراغدان کو اُس کے سامنے جُنوبی سمت میں رکھنا۔ \p \v 36 ”اَور اُس خیمہ میں دروازہ کے لیٔے تُم نیلے، اَرغوانی اَور سُرخ دھاگے اَور نفیس بٹے ہُوئے کتان سے ایک پردہ بنانا جِس پر کشیدہ کاری کی گئی ہو۔ \v 37 اِس پردہ کے لیٔے سونے کے حلقے اَور کیکر کی لکڑی کے پانچ سُتون بنانا جِن پر سونا منڈھا ہُوا ہو اَور اُن کے لیٔے کانسے کے پانچ پایٔے ڈھال کر بنانا۔ \c 27 \s1 سوختنی قُربانی کے لیٔے مذبح \p \v 1 ”اَور تُم کیکر کی لکڑی کا ایک مذبح بنانا جو تین ہاتھ اُونچا\f + \fr 27‏:1 \fr*\fq تین ہاتھ اُونچا \fq*\ft تقریباً ڈیڑھ مِیٹر\ft*\f* ہو اَور پانچ ہاتھ لمبا\f + \fr 27‏:1 \fr*\fq پانچ ہاتھ لمبا \fq*\ft تقریباً سَوا دو مِیٹر\ft*\f* اَور پانچ ہاتھ چوڑا\f + \fr 27‏:1 \fr*\fq پانچ ہاتھ چوڑا \fq*\ft تقریباً سَوا دو مِیٹر\ft*\f* ہو۔ \v 2 اَور تُم اُس کے چاروں کونوں میں سے ہر ایک پر ایک ایک سینگ بنانا اَور وہ سینگ اَور وہ مذبح ایک ہی ٹکڑے کے ہُوں اَور اُس مذبح کو کانسے سے منڈھنا۔ \v 3 اَور اُس کے تمام ظروف کانسے کے بنانا یعنی راکھ اُٹھانے کے لیٔے راکھدان، بیلچے، چھڑکاؤ کرنے والے پیالے، گوشت کے لیٔے سیخیں اَور انگیٹھیاں۔ \v 4 تُم اُس کے لیٔے کانسے کی ایک جالی دار جنگلہ بنانا اَور اُس جالی کے چاروں کونوں پر کانسے کا ایک ایک کڑا بنانا۔ \v 5 اَور اُسے مذبح کی کگر کے نیچے رکھنا تاکہ یہ مذبح کی آدھی اُونچائی تک پہُنچ سکے۔ \v 6 اَور تُم مذبح کے لیٔے کیکر کی لکڑی کی بَلّیاں بنا کر اُنہیں کانسے سے منڈھنا۔ \v 7 اَور اُن بَلّیوں کو اُن کڑوں میں ڈالنا۔ تاکہ جَب مذبح کو اُٹھایا جائے تو وہ بَلّیاں اُس کے دونوں طرف ہُوں۔ \v 8 اَور تُم اُس مذبح کو تختوں سے بنانا اَور وہ کھوکھلی ہو اَور تُم اُسے وَیسی ہی بنانا جَیسی تُمہیں پہاڑ پر دِکھائی گئی تھی۔ \s1 مَسکن کا صحن \p \v 9 ”اَور تُم مَسکن کے لیٔے ایک صحن بنانا جِس کی جُنوبی سمت ایک سَو ہاتھ لمبی\f + \fr 27‏:9 \fr*\fq ایک سَو ہاتھ لمبی \fq*\ft تقریباً 45 مِیٹر\ft*\f* ہو۔ اَور اُس کے لیٔے نفیس بٹے ہویٔے کتان کے پردے ہُوں۔ \v 10 اَور جِن کے لیٔے بیس سُتون اَور کانسے کے بیس پایٔے اَور سُتونوں کے لیٔے چاندی کی کنڈیاں اَور پٹّیاں ہُوں۔ \v 11 اَور شمالی سمت بھی ایک سَو ہاتھ لمبی اَور اُس کے لیٔے بھی پردے ہُوں اَور پردوں کے لیٔے بیس سُتون اَور کانسے کے بیس پایٔے ہُوں اَور سُتونوں کے لیٔے چاندی کی کنڈیاں اَور پٹّیاں ہُوں۔ \p \v 12 ”وہ صحن مغرب کی طرف سے پچاس ہاتھ چوڑا\f + \fr 27‏:12 \fr*\fq پچاس ہاتھ چوڑا \fq*\ft تقریباً 23 مِیٹر\ft*\f* ہو اَور اُس کے لیٔے پردے ہُوں اَور دس سُتون اَور دس ہی پایٔے ہُوں۔ \v 13 اَور مشرقی کنارا طُلوع آفتاب کی طرف بھی صحن پچاس ہاتھ چوڑا ہو۔ \v 14 اَور پندرہ ہاتھ لمبے\f + \fr 27‏:14 \fr*\fq پندرہ ہاتھ لمبے \fq*\ft تقریباً 6مِیٹر 80 سینٹی مِیٹر\ft*\f* پردے دروازہ کے ایک پہلو کے لیٔے ہُوں اَور اُن پردوں کے لیٔے تین سُتون اَور تین ہی پایٔے ہُوں۔ \v 15 اَور دُوسری طرف کے لیٔے بھی پندرہ ہاتھ لمبے پردے تین سُتون اَور تین پایٔے ہُوں۔ \p \v 16 ”اَور صحن کے دروازہ کے لیٔے بیس ہاتھ لمبا\f + \fr 27‏:16 \fr*\fq بیس ہاتھ لمبا \fq*\ft تقریباً 9 مِیٹر\ft*\f* پردہ بنانا جو نیلے، اَرغوانی اَور سُرخ دھاگے اَور نفیس بٹے ہویٔے کتان کا ہو جِس پر کشیدہ کاری کی گئی ہو۔ اَور اُس کے لیٔے چار سُتون اَور چار پایٔے ہُوں۔ \v 17 اَور صحن کے اِردگرد تمام سُتونوں کے لیٔے ڈوریاں اَور کنڈیاں چاندی کی اَور پایٔے کانسے کے ہُوں۔ \v 18 اَور وہ صحن ایک سَو ہاتھ لمبا اَور پچاس ہاتھ\f + \fr 27‏:18 \fr*\fq ایک سَو ہاتھ لمبا اَور پچاس ہاتھ \fq*\ft تقریباً 45 میٹر لمبا اَور 23 میٹر چوڑا\ft*\f* چوڑا ہو، اَور نفیس بٹے ہویٔے کتان کے پردے اُوپر سے نیچے تک پانچ ہاتھ لمبے ہُوں\f + \fr 27‏:18 \fr*\fq پانچ ہاتھ لمبے ہُوں \fq*\ft تقریباً 2.3 میٹر\ft*\f* اَور سُتونوں کے پایٔے کانسے کے ہُوں۔ \v 19 اَور مَسکن میں پرستش کے لیٔے اِستعمال میں لائی جانے والی دیگر تمام اَشیا خواہ وہ کسی کام کے لیٔے ہُوں مَسکن کے خیمہ کی میخیں اَور صحن کے لیٔے میخیں کانسے کی ہُوں۔ \s1 چراغدان کے لیٔے زَیتُون کا تیل \p \v 20 ”اَور تُم بنی اِسرائیل کو حُکم دینا کہ وہ تمہارے پاس کولہو کے ذریعہ نکالا ہُوا زَیتُون کا خالص تیل رَوشنی کے لیٔے لائیں تاکہ چراغ ہمیشہ جلتے رہیں۔ \v 21 اَور خیمہ اِجتماع میں اُس پردہ کے باہر جو عہد کے صندُوق کے سامنے ہوگا اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹے چراغوں کو یَاہوِہ کے سامنے شام سے صُبح تک جَلائے رکھیں۔ یہ دستُور بنی اِسرائیل میں پُشت در پُشت دائمی فرمان سمجھ کر قائِم رہے۔ \c 28 \s1 کاہِنوں کا مخصُوص لباس \p \v 1 ”اَور تُم بنی اِسرائیل میں سے اَپنے بھایٔی اَہرونؔ کو اَور اُس کے بیٹوں نادابؔ، اَبِیہُو، الیعزرؔ اَور اِتمارؔ کو اَپنے پاس رکھنا تاکہ وہ میری بطور کاہِنؔ خدمت کریں۔ \v 2 اَور تُم اَپنے بھایٔی اَہرونؔ کی عزّت اَور زینت کی خاطِر اُسے مُقدّس لباس بنا کردینا۔ \v 3 اَور تُم اُن تمام ماہر کاریگروں کو جنہیں مَیں نے اَیسے کاموں کے لیٔے عقل بخشی ہے کہنا کہ وہ اَہرونؔ کے لیٔے لباس بنائیں تاکہ وہ میری بطور کاہِنؔ خدمت کے لیٔے مخصُوص ہو۔ \v 4 اَورجو لباس اُنہیں بنانے ہیں وہ یہ ہیں: سینہ بند، افُود، جُبّہ، چار خانے کا کرتہ، عمامہ اَور کمرکاپٹکہ۔ وہ تمہارے بھایٔی اَہرونؔ اَور اُن کے بیٹوں کے لیٔے یہ مُقدّس لباس بنائیں تاکہ وہ میری بطور کاہِنؔ خدمت کریں۔ \v 5 اَور دیکھنا کہ وہ سونا اَور نیلے، اَرغوانی اَور قِرمزی رنگ کا کپڑا اَور نفیس کتان اِستعمال کریں۔ \s1 افُود \p \v 6 ”اَور وہ افُود سونے اَور نیلے، اَرغوانی اَور قِرمزی رنگ کے کپڑے اَور نفیس بٹے ہویٔے کتان کا بنائیں اَور وہ کسی ماہر کاریگر کے ہاتھ کا کام ہو۔ \v 7 اَور اُس کے کندھوں پر ڈالنے والی پٹّیاں اُس کے دونوں کونوں سے مِلا کرجوڑ دینا تاکہ اُسے باندھا جا سکے۔ \v 8 اَور اُس کا کمربند جو مہارت سے بُنا گیا ہو اِس طرح کا ہو: وہ اُسی کپڑے کا ٹکڑا ہو جِس کا افُود ہو اَور سونے اَور نیلے اَرغوانی اَور قِرمزی رنگ کے کپڑے اَور نفیس بٹے ہُوئے کتان کا ہو۔ \p \v 9 ”اَور تُم دو سنگِ سُلیمانی لے کر اُن پر اِسرائیل کے بیٹوں کے نام کندہ کرنا \v 10 اَور اُن کی پیدائش کی ترتیب کے مُطابق چھ نام ایک پتّھر پر اَور باقی چھ دُوسرے پتّھر پر ہُوں۔ \v 11 اَور جِس طرح ایک گوہر تراش کسی انگُشتری پر نقش کندہ کرتا ہے اُسی طرح تُم اُن دونوں پتّھروں پر اِسرائیل کے بیٹوں کے نام کندہ کرنا اَور پھر اُن پتّھروں کو کھدوا کر سونے کے چوکھٹوں میں جڑنا۔ \v 12 اَور اُنہیں افُود کے کندھے والی پٹّیوں پر لگانا تاکہ یہ پتّھر اِسرائیل کے بیٹوں کی یادگاری کے لیٔے ہُوں اَور اَہرونؔ اُن کے نام یَاہوِہ کے رُوبرو اَپنے دونوں کندھوں پر یادگاری کے لیٔے لگائے رہے۔ \v 13 اَور تُم طِلا کاری کئے ہویٔے سونے کے چوکھٹے بنانا۔ \v 14 اَور خالص سونے کی ڈوری کی طرح بٹی ہُوئی دو زنجیروں کوبنانا اَور اُن زنجیروں کو اُن چوکھٹوں میں جڑ دینا۔ \s1 سینہ بند \p \v 15 ”اَور فیصلے کرنے کے وقت اِستعمال کرنے کا سینہ بند کسی ماہر کاریگر سے بنوانا اَور اُسے بھی افُود کی طرح سونے اَور نیلے آسمانی، اَرغوانی اَور قِرمزی کپڑے اَور نفیس بٹے ہویٔے کتان کا بنانا۔ \v 16 اَور یہ چوکور ہُوں یعنی ایک بالشت لمبا\f + \fr 28‏:16 \fr*\fq ایک بالشت لمبا \fq*\ft تقریباً 23 سینٹی مِیٹر\ft*\f* اَور ایک بالشت چوڑا\f + \fr 28‏:16 \fr*\fq ایک بالشت چوڑا \fq*\ft تقریباً 23 سینٹی مِیٹر\ft*\f* ہو اَور دہرا تہہ کیا ہُوا ہو۔ \v 17 پھر اُس میں قیمتی جواہر چار قطاروں میں جڑنا۔ پہلی قطار میں یاقُوت سُرخ، یَشب سبز اَور فیروزہ ہو؛ \v 18 دُوسری قطار میں نیلا فیروزہ، نیلم اَور ہیرا، \v 19 تیسری قطار میں لشم، یَشب اَور زُمُرّد، \v 20 چوتھی قطار میں پکھراج، سنگِ سُلیمانی اَور سنگِ یَشب۔ اِنہیں نقش کندہ کئے ہویٔے سونے کے خانوں میں جڑنا۔ \v 21 یہ پتّھر تعداد میں اِسرائیل کے ہر ایک بیٹوں کے ناموں کے مُطابق بَارہ ہُوں جِن پر ایک انگُشتری کے نقش کی طرح ہر ایک پر بَارہ قبیلوں کے نام کندہ کئے جایٔیں۔ \p \v 22 ”اَور تُم سینہ بند کے لیٔے ڈوری کی طرح بٹی ہُوئی خالص سونے کی دو زنجیریں بنانا \v 23 اَور تُم سونے کے دو کڑے بنا کر اُن کڑوں کو سینہ بند کے دونوں کونوں سے باندھ دینا۔ \v 24 اَور سونے کی اُن دونوں زنجیروں کو سینہ بند کے دونوں کونوں پر لگے دونوں کڑوں کے ساتھ باندھ دینا۔ \v 25 اَور اُن زنجیروں کے دونوں سِروں کو اُن دونوں چوکھٹوں کے ساتھ باندھ کر افُود کے دونوں کندھوں والی پٹّیوں سے جوڑ کر سامنے لٹکا دینا۔ \v 26 اَور تُم سونے کے دو اَور کڑے بنا کر اُنہیں سینہ بند کے نیچے کے دونوں کونوں کو اُس حاشیہ میں لگانا جو افُود کے اَندر کی طرف ہے۔ \v 27 اَور تُم سونے کے دو اَور کڑے بنا کر اُنہیں کندھے کی پٹّیوں کے نِچلے حِصّہ سے باندھنا جو کہ افُود کے سامنے ہے تاکہ وہ افُود کے کمربند کے بالکُل اُوپر رہے۔ \v 28 اَور سینہ بند کے کڑوں کو افُود کے اُن کڑوں کے ساتھ جو اُسے کمربند سے جوڑتے ہیں نیلے رنگ کی ڈوری سے باندھے جایٔیں تاکہ سینہ بند افُود سے اِدھر اُدھر کھسکنے نہ پایٔے۔ \p \v 29 ”اَور جَب بھی اَہرونؔ پاک مقام میں داخل ہوکر یَاہوِہ کے حُضُور میں جائے تو وہ فیصلے کرنے کے وقت اِستعمال کرنے کے سینہ بند کو جِس پر اِسرائیل کے بیٹوں کے نام ہیں اَپنے سینہ پر لگائے رکھے تاکہ ہمیشہ اُن کی یادگاری ہُوا کرے \v 30 اَور تُم سینہ بند میں اُوریمؔ اَور تُمّیمؔ کو بھی رکھنا تاکہ جَب بھی اَہرونؔ یَاہوِہ کی حُضُوری میں جائے تو یہ اُس کے دِل کے اُوپر رہیں۔ یُوں بنی اِسرائیل کے لیٔے فیصلے کرنے کے وسائل ہمیشہ یَاہوِہ کے آگے اَہرونؔ کے دِل پر رہیں گے۔ \s1 کاہِنوں کے دیگر لباس \p \v 31 ”اَور تُم افُود کا جُبّہ بالکُل نیلے رنگ کے کپڑے کا بنانا، \v 32 اَور اُس کا گریبان بیچ میں ہو اَور زرہ کے گریبان کی طرح اُس کے گریبان کے اطراف بُنی ہُوئی گوٹ لگی ہُوئی ہو تاکہ وہ پھٹنے نہ پائے۔ \v 33 اَور تُم جُبّہ کے دامن کے گھیر میں چاروں طرف نیلے، اَرغوانی اَور قِرمزی دھاگے سے انار کڑھوانا جِن کے درمیان سونے کی گھنٹیاں ہُوں۔ \v 34 یعنی پہلے سونے کی ایک گھنٹی ہو اَور پھر ایک انار اَور آخِر تک یہی ترتیب جاری رہے۔ \v 35 اَور اَہرونؔ خدمت کرتے وقت یہ جُبّہ ضروُر پہنا کرے اَور جَب وہ اُس پاک مقام کے اَندر یَاہوِہ کے حُضُور جائے اَور جَب وہاں سے باہر آئے تو اُن گھنٹیوں کی آواز سُنایٔی دے کہیں اَیسا نہ ہو کہ وہ مرجائے۔ \p \v 36 ”اَور تُم خالص سونے کی ایک تختی بنا کر اُس پر انگُشتری کے نقش کی طرح یہ کندہ کرنا: \pc یَاہوِہ کے لیٔے مُقدّس۔ \m \v 37 اَور اُسے ایک نیلے رنگ کی ڈوری کے ذریعہ عمامہ پر اِس طرح باندھنا کہ وہ عمامہ کے سامنے رہے۔ \v 38 یہ تختی اَہرونؔ کی پیشانی پر ہوگی اَور وہ اُن گُناہوں کو اَپنے اُوپر لے گا جِن کے لیٔے بنی اِسرائیل اَپنے پاک نذرانوں کو مخصُوص کریں گے خواہ وہ نذرانے کچھ بھی ہُوں۔ یہ تختی ہمیشہ اَہرونؔ کی پیشانی پر رہے تاکہ وہ یَاہوِہ کے حُضُور میں مقبُول ٹھہریں۔ \p \v 39 ”اَور تُم جُبّہ کو نفیس کتان سے بُننا اَور عمامہ بھی مہین کتان کا بنانا اَور کمر کے پٹکے پر کشیدہ کاری کی جائے۔ \v 40 اَور تُم اَہرونؔ کے بیٹوں کی عزّت اَور زینت کی خاطِر اُن کے لیٔے جُبّے، کمر کے پٹکے اَور عمامے بنانا۔ \v 41 اَور تُم یہ کپڑے اَپنے بھایٔی اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں کو پہنانا اَور اُنہیں مَسح کرنا اَور مخصُوص کرنا اَور اُن کی تقدیس کرنا تاکہ وہ میرے لیٔے بطور کاہِنؔ خدمت اَنجام دیں۔ \p \v 42 ”اَور تُم اُن کے لیٔے کتان کے پاجَامے بنانا جو کمر سے لے کر رانوں تک لمبے ہُوں تاکہ اُن کا بَدن ڈھکا رہے۔ \v 43 اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹے جَب بھی خیمہ اِجتماع میں داخل ہُوں یا پاک مقام کے اَندر خدمت کرنے کے لیٔے مذبح کے قریب جایٔیں تو اُن زیرِ جاموں کو ضروُر پہنیں کہیں اَیسا نہ ہو کہ وہ گُنہگار ٹھہریں اَور مَر جایٔیں۔ \p ”اَہرونؔ اَور اُس کی نَسل کے لیٔے ہمیشہ یہی دستور دائمی فرمان رہے گا۔ \c 29 \s1 کاہِنوں کی تخصیص \p \v 1 ”اَور اُنہیں پاک کرنے کے لیٔے تاکہ وہ بطور کاہِنؔ میری خدمت اَنجام دیں تُم یُوں کرنا کہ ایک بچھڑا اَور دو بے عیب مینڈھے لینا۔ \v 2 اَور تُم نفیس گندُم کے آٹے کی بے خمیری روٹیاں اَور زَیتُون کے تیل سے بنے کُلچے اَور تیل سے چُپڑی ہُوئی بے خمیری ٹکیئے بنانا۔ \v 3 اَور اُنہیں ایک ٹوکری میں رکھ کر اُنہیں بچھڑوں اَور مینڈھوں دونوں کے ہمراہ نذر کرنا۔ \v 4 پھر اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں کو خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر لاکر اُن کو پانی سے نہلانا۔ \v 5 اَور پھر وہ لباس لے کر اَہرونؔ کو کرتا، اَور افُود کا جُبّہ اَور افُود اَور سینہ بند پہنانا۔ اَور اُس پر افُود کو نفاست سے بنے ہویٔے کمربند سے باندھ دینا۔ \v 6 اَور اُس کے سَر پر عمامہ رکھنا اَور مُقدّس تاج اُس عمامہ پر لگادینا۔ \v 7 اَور مَسح کا تیل اُس کے سَر پر ڈالنا اَور اُسے مَسح کرنا۔ \v 8 اَور پھر اُس کے بیٹوں کو لانا اَور اُن کو چوغے پہنانا۔ \v 9 اَور اُن کے سَروں پر عمامے رکھنا۔ اَور پھر اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں کو کمرکاپٹکہ باندھنا اَور دستور کی رو سے کہانت ہمیشہ تک اُن کی ہے۔ \p ”اِس طرح تُم اَہرونؔ اَور اُن کے بیٹوں کو بطور کاہِنؔ مخصُوص کرنا۔ \p \v 10 ”اَور تُم اُس بچھڑے کو خیمہ اِجتماع کے سامنے لانا اَور اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹے اَپنے ہاتھ اُس کے سَر پر رکھیں۔ \v 11 اَور پھر اُس بچھڑے کو یَاہوِہ کی حُضُوری میں خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر ذبح کرنا۔ \v 12 اَور اُس بچھڑے کے خُون میں سے کچھ لے کر اُسے اَپنی اُنگلی سے مذبح کے سینگوں پر لگانا اَور باقی سارا خُون مذبح کے پایٔے پر اُنڈیل دینا۔ \v 13 اَور پھر تمام آنتوں کے اِردگرد کی چربی، جِگر کے اُوپر کی جھِلّی اَور دونوں گُردے اَور اُن کے اُوپر کی چربی لے کر مذبح پر جَلانا۔ \v 14 لیکن بچھڑے کے گوشت، اُس کی کھال اَور اُس کے گوشت اَور گوبر سمیت چھاؤنی سے باہر آگ میں جَلا دینا۔ یہ گُناہ کی قُربانی ہے۔ \p \v 15 ”پھر مینڈھوں میں سے ایک کو لینا اَور اَہرونؔ اَور اُن کے بیٹے اُس کے سَر پر اَپنے ہاتھ رکھیں۔ \v 16 اَور تُم اُس مینڈھے کو ذبح کرنا اَور اُس کے خُون کو لے کر مذبح پر چاروں طرف چھڑکنا۔ \v 17 اَور پھر تُم اُس مینڈھے کے ٹکڑے ٹکڑے کرنا اَور اُس کی آنتوں اَور پایوں کو دھوکر اُس کے سَر اَور دیگر ٹُکڑوں کے ساتھ رکھنا۔ \v 18 اَور پھر اُس پُورے مینڈھے کو مذبح پر جَلانا۔ یہ یَاہوِہ کے لیٔے سوختنی نذر ہے ایک فرحت بخش خُوشبو یعنی یَاہوِہ کے لیٔے غِذا کی آتِشی نذر کی قُربانی ہے۔ \p \v 19 ”اَور پھر دُوسرے مینڈھے کو لینا اَور اَہرونؔ اَور اُن کے بیٹے اُس کے سَر پر اَپنے ہاتھ رکھیں \v 20 اَور تُم اُس مینڈھے کو ذبح کرنا اَور اُس کے خُون میں سے کچھ لے کر اَہرونؔ اَور اُن کے بیٹوں کے داہنے کان کی لو پر، داہنے ہاتھ اَور داہنے پاؤں کے انگُوٹھوں پر لگانا اَور خُون کو مذبح پر چاروں طرف چھڑک دینا۔ \v 21 اَور مذبح کے خُون اَور مَسح کرنے والے زَیتُون کے تیل میں سے تھوڑا تھوڑا اَہرونؔ اَور اُس کے لباس پر اَور اُس کے بیٹوں پر اَور اُن کے لباسوں پر چھڑکنا۔ تَب وہ اَور اُس کے بیٹے اَپنے اَپنے لباس سمیت مُقدّس ٹھہریں گے۔ \p \v 22 ”اَور تُم مینڈھے کی چربی اُس کی دُم کی چربی اَور آنتوں کے اِردگرد کی چربی، جِگر کے اُوپر کی جھِلّی اَور دونوں گُردوں اَور اُن کے اُوپر کی چربی اَور داہنی ران کو لینا کیونکہ یہ تخصیص کا مینڈھا ہے \v 23 اَور بے خمیری روٹی کی ٹوکری میں سے جو یَاہوِہ کے آگے ہوگی ایک روٹی، تیل سے بنا ہُوا ایک کُلچہ اَور زَیتُون کے تیل سے چُپڑی ہُوئی ایک ٹکیا لینا \v 24 اَور مَوشہ نے اِن سَب کو اَہرونؔ اَور اُن کے بیٹوں کے ہاتھوں پر رکھ کر اُن کو ہلانے کی نذر کی قُربانی کے طور پر یَاہوِہ کے حُضُور ہلانا۔ \v 25 پھر اُنہیں اُن کے ہاتھوں سے لے کر سوختنی نذر کے ساتھ مذبح پر جَلا دینا تاکہ وہ یَاہوِہ کے لیٔے فرحت بخش خُوشبو ہو۔ یہ یَاہوِہ کے لیٔے بطور غِذا کی آتِشی نذر ہے۔ \v 26 اَور پھر اَہرونؔ کی تخصیص کے لیٔے تخصیصی مینڈھے کا سینہ لے کر اُسے یَاہوِہ کے حُضُور ہلانے کی نذر کی قُربانی کے طور پر ہلانا اَور یہ تمہارا حِصّہ ہوگا۔ \p \v 27 ”اَور تُم اَہرونؔ اَور اُن کے بیٹے کے تخصیصی مینڈھے کے ہلانے کی نذر کی قُربانی کے طور پر اُن حِصّوں کو یعنی اُس کے سینہ کو جو ہلایا گیا تھا اَور اُس ران کو جو چڑھائی گئی تھی پاک ٹھہرانا۔ \v 28 اَور یہ بنی اِسرائیل کی طرف سے دائمی حِصّہ کے طور پر اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں کا حق ہوگا۔ یہ وہ نذر ہے جو بنی اِسرائیل کی طرف سے اُن کی سلامتی کی نذر کی قُربانی میں سے یَاہوِہ کے لیٔے گزرانی جائے گی۔ \p \v 29 ”اَور اَہرونؔ کے پاک لباس اُس کی اَولاد کے لیٔے ہوں گے تاکہ وہ اُن ہی میں مَسح اَور تخصیص کئے جا سکیں۔ \v 30 اَور اُس کا وہ بیٹا جو بطور کاہِنؔ اُس کا جانشین ہو وہ جَب پاک مقام میں خدمت کرنے کے لیٔے خیمہ اِجتماع میں آئے تو وہ اُنہیں سات دِن پہنے رہے۔ \p \v 31 ”اَور تُم تخصیصی مینڈھے کے گوشت کو لے کر کسی پاک جگہ میں اُبالنا۔ \v 32 اَور اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹے مینڈھے کا گوشت اَور ٹوکری کی روٹیاں خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر کھایٔیں۔ \v 33 جِن ہدیوں سے اُنہیں تخصیص اَور پاک کرنے کے لیٔے کفّارہ دیا گیا اُنہیں بھی وُہی کھایٔیں۔ اُنہیں دُوسرا کویٔی بھی نہ کھائے کیونکہ وہ پاک ہیں۔ \v 34 اَور اگر تخصیصی مینڈھے کے گوشت یا روٹی میں سے کچھ صُبح تک باقی رہ جائے تو اُسے جَلا دینا۔ وہ ہرگز نہ کھایا جائے، اِس لیٔے کہ وہ پاک ہے۔ \p \v 35 ”اَور تُم اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں کے لیٔے وہ سَب کرنا جِس کا مَیں نے تُمہیں حُکم دیا ہے۔ اَور سات دِن تک اُن کی تخصیص کرتے رہنا۔ \v 36 اَور گُناہ کی قُربانی کے طور پر کفّارہ دینے کے لیٔے ہر روز ایک بچھڑے کو ذبح کرنا اَور اُس کے لیٔے کفّارہ دیتے وقت مذبح کو صَاف کرنا اَور اُسے مَسح کرنا تاکہ وہ پاک ہو جائے۔ \v 37 اَور سات دِن تک مذبح کے لیٔے کفّارہ دے کر اُسے پاک کرنا۔ تَب وہ مذبح پاک ترین ہو جائے گا اَورجو کچھ اُس کے ساتھ چھُو جائے گا وہ بھی پاک ٹھہرے گا۔ \p \v 38 ”اَور ہر روز مُتواتر جو کچھ تُمہیں مذبح پر گزراننا ہوگا یہ ہے: ایک ایک سال کے دو برّے، \v 39 ایک برّہ صُبح کو گزراننا اَور دُوسرا شام کو جھٹپٹے کے وقت \v 40 پہلے برّہ کے ساتھ ایفہ\f + \fr 29‏:40 \fr*\fq ایفہ \fq*\ft تقریباً ایک کِلو چھ سَو گرام\ft*\f* کے دسویں حِصّہ کے برابر مَیدہ دینا جِس میں ہین کا چوتھا حِصّہ\f + \fr 29‏:40 \fr*\fq ہین کا چوتھا حِصّہ \fq*\ft تقریباً ایک لیٹر\ft*\f* کولھو کے زَیتُون کا تیل مِلا ہو۔ اَور ہین کے چوتھے حِصّہ کے برابر انگوری شِیرہ بھی بطور انگوری شِیرہ کی نذر گزراننا۔ \v 41 اَور تُم شام کے جھٹپٹے کے وقت بھی مَیدہ کی اَور اناج کی نذر اَور ساتھ ہی انگوری شِیرے کی نذر کے ساتھ دُوسرے برّہ کی قُربانی گزراننا جَیسی صُبح کے لیٔے مُقرّر ہے تاکہ وہ یَاہوِہ کے لیٔے ایک فرحت بخش خُوشبو اَور غِذا کی آتِشی نذر ٹھہرے۔ \p \v 42 ”یہ سوختنی نذر خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر یَاہوِہ کے آگے مسلسل نَسل در نَسل ہوتی رہے۔ وہاں میں تُم سے ملوں گا اَور باتیں کروں گا۔ \v 43 اَور وہیں میں بنی اِسرائیل سے بھی مُلاقات کروں گا اَور وہ مقام میرے جلال سے مُقدّس ہوگا۔ \p \v 44 ”میں خیمہ اِجتماع کو اَور مذبح کو مُقدّس کروں گا اَور مَیں اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں کو مُقدّس کروں گا تاکہ وہ بطور کاہِنؔ میرے لیٔے خدمت اَنجام دیں۔ \v 45 پھر میں اِسرائیلیوں کے درمیان سکونت کروں گا اَور اُن کا خُدا ہُوں گا \v 46 اَور وہ جان لیں گے کہ مَیں یَاہوِہ اُن کا خُدا ہُوں جو اُن کو مِصر سے نکال کر لایا تاکہ میں اُن کے درمیان سکونت کروں، میں ہی یَاہوِہ اُن کا خُدا ہُوں۔ \c 30 \s1 بخُور جَلانے کا مذبح \p \v 1 ”اَور تُم بخُور جَلانے کے لیٔے کیکر کی لکڑی کا ایک مذبح بنانا۔ \v 2 اَور وہ چوکور ہو یعنی ایک ہاتھ لمبا\f + \fr 30‏:2 \fr*\fq ایک ہاتھ لمبا \fq*\ft پینتالیس سینٹی مِیٹر\ft*\f* اَور ایک ہاتھ چوڑا\f + \fr 30‏:2 \fr*\fq چوڑا \fq*\ft پینتالیس سینٹی مِیٹر\ft*\f* اَور دو ہاتھ اُونچا\f + \fr 30‏:2 \fr*\fq اُونچا \fq*\ft نوّے سینٹی مِیٹر\ft*\f* ہو اَور اُس کے سینگ ایک ہی ٹکڑے سے بنائے جایٔیں۔ \v 3 اَور تُم اُس کی اُوپر کی سطح اَور تمام اطراف اَور اُس کے سینگوں کو خالص سونے سے منڈھنا اَور اُس کے اِردگرد سونے کا ایک کلس بنانا۔ \v 4 اَور تُم اُس کلس کے نیچے اُس کے دونوں پہلوؤں میں مذبح کے لیٔے سونے کے دو حلقے بنانا جو اُسے اُٹھانے کی بَلّیوں کو تھامے رکھیں۔ \v 5 اَور تُم وہ بَلّیاں کیکر کی لکڑی سے بنانا اَور اُنہیں سونے سے منڈھنا۔ \v 6 اَور تُم مذبح کو اُس پردہ کے آگے رکھنا جو عہد کے صندُوق کے صندُوق کے سامنے ہے یعنی کفّارہ کے سرپوش کے سامنے جو شہادت کے صندُوق کے اُوپر ہے جہاں میں تُمہیں مِلا کروں گا۔ \p \v 7 ”اَور ہر صُبح جَب اَہرونؔ چراغوں کو ٹھیک کرے تو مذبح پر خُوشبو اَور بخُور ضروُر جَلایا کرے۔ \v 8 اَور اَہرونؔ جَب شام کے جھٹپٹے میں چراغوں کو رَوشن کرے تَب بھی بخُور جَلائے۔ یہ بخُور یَاہوِہ کے آگے نَسل در نَسل مُتواتر جَلایا جائے گا۔ \v 9 اِس مذبح پر کویٔی اَور بخُور یا کویٔی سوختنی نذر یا اناج کی نذر نہ کویٔی انگوری شِیرے کی نذر گزرانا جائے۔ \v 10 اَور سال میں ایک بار اَہرونؔ اُس کے سینگوں پر کفّارہ دیا کرے۔ یہ سالانہ کفّارہ گُناہ کی قُربانی کے خُون سے نَسل در نَسل دیا جائے۔ یہ یَاہوِہ کے لیٔے سَب سے زِیادہ پاک ہے۔“ \s1 کفّارہ کی رقم \p \v 11 پھر یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، \v 12 ”تُم بنی اِسرائیل کی تعداد مَعلُوم کرنے کے لیٔے اُن کی مردُم شماری کرو تو ہر ایک جَب وہ شُمار کیا جائے یَاہوِہ کو اَپنی جان کا فدیہ اَدا کرے۔ تَب مردُم شماری کے وقت اُن پر کویٔی وَبا نازل نہ ہوگی۔ \v 13 ہر اِنسان جِس کی گِنتی ہو چُکے وہ پاک مَقدِس کے ثاقل کے حِساب سے نیم ثاقل\f + \fr 30‏:13 \fr*\fq نیم ثاقل \fq*\ft تقریباً چھ گرام\ft*\f* دے۔ یہ نیم ثاقل یَاہوِہ کے لیٔے نذر ہے۔ \v 14 بیس بَرس یا اُس سے زِیادہ عمر کے وہ سَب جِن کی گِنتی ہو جائے یَاہوِہ کو نذر دیں۔ \v 15 اَور جَب تُم اَپنی جانوں کے کفّارہ کے لیٔے یَاہوِہ کو نذر دو تو دولتمند نیم ثاقل سے زِیادہ اَور غریب اُس سے کم نہ دے۔ \v 16 اَور تُم بنی اِسرائیل سے کفّارہ کی نقدی لے کر اُسے خیمہ اِجتماع کے کاموں کے لیٔے خرچ کرنا۔ یہ یَاہوِہ کے حُضُور میں تمہاری جانوں کا کفّارہ اَور بنی اِسرائیل کے لیٔے ایک یادگار ہوگا۔“ \s1 طہارت کے لیٔے لگن \p \v 17 پھر یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، \v 18 ”طہارت کے لیٔے کانسے کا ایک لگن بنانا لگن کی چوکی بھی کانسے کی ہو، اَور اُسے خیمہ اِجتماع کے دروازہ اَور مذبح کے درمیان رکھ کر اُس میں پانی بھر دینا \v 19 تاکہ اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹے اُس کے پانی سے اَپنے ہاتھ پاؤں دھویا کریں۔ \v 20 جَب بھی وہ خیمہ اِجتماع میں داخل ہُوں تو پانی سے خُود کو پاک صَاف کریں تاکہ وہ مَر نہ جایٔیں۔ نیز جَب وہ سوختنی نذر کی خدمت اَنجام دینے کے لیٔے یَاہوِہ کے غِذا کے مذبح کے پاس آئیں \v 21 تو وہ اَپنے ہاتھ اَور پاؤں دھوکر آئیں تاکہ وہ مَر نہ جایٔیں۔ یہ دستور دائمی فرمان سمجھ کر اَہرونؔ اَور اُس کی نَسل کے لیٔے نَسل در نَسل قائِم رہے گا۔“ \s1 مَسح کرنے کا زَیتُون کا تیل \p \v 22 پھر یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، \v 23 ”مَقدِس کے ثاقل کے حِساب سے یہ خُوشبودار مَسالے لینا: پانچ سَو ثاقل\f + \fr 30‏:23 \fr*\fq پانچ سَو ثاقل \fq*\ft تقریباً چھ کِلو\ft*\f* آبِ مُر۔ اُس کا آدھا یعنی ڈھائی سَو ثاقل دارچینی اَور خُوشبودار اگر ڈھائی سَو ثاقل \v 24 اَور پانچ سَو ثاقل تج اَور پاک مَقدِس کے حِساب سے زَیتُون کا تیل ایک ہین\f + \fr 30‏:24 \fr*\fq ایک ہین \fq*\ft تقریباً چار لیٹر\ft*\f* \v 25 اَور تُم اُن سے مَسح کرنے کا پاک زَیتُون کا تیل بنانا یعنی اُنہیں ایک عطر ساز کی کاریگری کے مُطابق مِلا کر ایک خُوشبودار روغن تیّار کرنا۔ اَور یہ مَسح کرنے کا پاک تیل ہوگا۔ \v 26 اَور پھر اِسی تیل سے خیمہ اِجتماع، عہد کے صندُوق، \v 27 میز اَور اُس کے تمام ظروف، بخُور کا مذبح بنانا، \v 28 سوختنی نذر کی قُربانی کا مذبح اَور اُس کے تمام ظروف، لگن اَور اُس کی چوکی کو مَسح کرنے کے لیٔے یہ تیل اِستعمال کرنا۔ \v 29 اَور تُم اُن کو پاک کرنا تاکہ وہ خُوب پاک ہو جایٔیں اَورجو کچھ بھی اُن سے چھُو جائے گا پاک ٹھہرے گا۔ \p \v 30 ”اَور تُم اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں کو مَسح کرنا اَور اُن کو پاک کرنا تاکہ وہ بطور کاہِنؔ میری خدمت اَنجام دیں۔ \v 31 اَور تُم بنی اِسرائیل سے کہہ دینا، ’یہ زَیتُون کا تیل تمہاری آنے والی نَسلوں کے لیٔے میرا مَسح کرنے والا مُقدّس تیل ہوگا۔ \v 32 اَور اِسے کسی اَور اِنسان کے جِسم پر مت لگانا اَور نہ ہی اِس ترکیب سے کویٔی اَور زَیتُون کا تیل بنانا کیونکہ یہ مُقدّس ہے اَور تمہارے نزدیک بھی مُقدّس ٹھہرے گا۔ \v 33 جو کویٔی اِس طرح کا عطر بنائے گا اَورجو کویٔی اُسے کاہِنؔ کے علاوہ کسی اَور پر لگائے گا اُس کا اَپنی قوم سے خارج کیاجانا لازمی ہوگا۔‘ “ \s1 بخُور \p \v 34 پھر یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”تُم خُوشبودار مَسالے یعنی مُر، مصطکی اَور لَون اَور اُن کے ساتھ لوبان، سَب وزن میں برابر برابر لینا، \v 35 اَور اُن سے عِطرساز کی کاریگری کے مُطابق بخُور کا ایک خُوشبودار مرکّب بنانا۔ اُس میں نمک مِلانا اَور وہ صَاف اَور پاک ہو۔ \v 36 اَور اُس میں سے کچھ مہین پیس کر خیمہ اِجتماع میں عہد کے صندُوق کے سامنے جہاں مَیں تُجھ سے مِلا کروں گا رکھنا۔ یہ تمہارے لیٔے نہایت ہی پاک ٹھہرے۔ \v 37 اَور تُم اِس ترکیب سے اَپنے لیٔے کویٔی بخُور نہ بنانا، اِسے یَاہوِہ کے لیٔے پاک سمجھنا۔ \v 38 جو کویٔی اَپنے سونگھنے کے لیٔے اِس کی مانند کویٔی بخُور بنائے گا اُس کا اَپنی قوم سے خارج کیاجانا لازمی ہوگا۔“ \c 31 \s1 بصل ایل اَور اُہلیابؔ \p \v 1 پھر یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 2 ”دیکھو، مَیں نے یہُوداہؔ کے قبیلہ میں سے بصل ایل بِن اوری بِن حُورؔ کو چُناہے، \v 3 مَیں نے اُسے خُدا کی رُوح سے معموُر کیا ہے، اُسے فہم اَور حِکمت، اَور ہر قِسم کی دستکاری کا علم بخشا ہے، \v 4 تاکہ وہ سونے، چاندی اَور کانسے سے خُوبصورت نقش و نگار والی چیزیں بنائے، \v 5 جواہرات کو تراشے اَور جڑی، لکڑی کو تراشے اَور ایک ماہر کاریگر ثابت ہو۔ \v 6 علاوہ اَزیں مَیں نے دانؔ کے قبیلہ میں سے اُہلیابؔ بِن احیسمکؔ کو اُس کا مددگار مُقرّر کیا ہے۔ \b \lh ”نیز مَیں نے تمام کاریگروں کو مہارت بخشی ہے تاکہ وہ ہر ایک چیز جِس کا مَیں نے حُکم دیا ہے بنائیں: \b \li1 \v 7 ”یعنی خیمہ اِجتماع، \li1 عہد کا صندُوق اَور اُس پر کفّارہ کا سرپوش، \li1 اَور خیمہ کا سارا سامان، \li2 \v 8 یعنی میز اَور اُس کے ظروف، \li2 خالص سونے کا چراغدان اَور اُس کے تمام ظروف، \li2 اَور بخُور کا مذبح، \li2 \v 9 سوختنی نذر کی قُربانی کا مذبح اَور اُس کے تمام ظروف، \li2 لگن اَور اُس کی چوکی، \li1 \v 10 اَور بیل بُوٹے کڑھے ہویٔے لباس، \li2 یعنی مُقدّس لباس اَہرونؔ کاہِنؔ کے لیٔے، \li2 اَور اُس کے بیٹوں کے لیٔے لباس جنہیں پہن کر وہ بطور کاہِنؔ خدمت اَنجام دیں۔ \li1 \v 11 اَور مَسح کرنے کا زَیتُون کا تیل، اَور پاک مقام کے لیٔے خُوشبودار بخُور، \b \lf ”اَور جَیسا مَیں نے تُمہیں حُکم دیا وہ اُنہیں وَیسا ہی بنائیں۔“ \s1 سَبت \p \v 12 پھر یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، \v 13 ”بنی اِسرائیل سے کہو، ’تُم میرے سَبتوں کو ضروُر ماَننا۔ یہ میرے اَور تمہارے درمیان نَسل در نَسل ایک نِشان ہوگا، تاکہ تُم جانو کہ تُمہیں پاک کرنے والا یَاہوِہ میں ہُوں۔ \p \v 14 ” ’لہٰذا سَبت کو مانو کیونکہ یہ تمہارے لیٔے مُقدّس ہے، اَورجو کویٔی اُس کی بےحُرمتی کرے وہ ضروُر مار ڈالا جائے؛ اَورجو کویٔی اُس دِن کویٔی کام کرے اَپنی قوم سے خارج کیا جائے۔ \v 15 چھ دِن کام کیا جائے، لیکن ساتواں دِن آرام کا سَبت ہے جو یَاہوِہ کے لیٔے مُقدّس ہے۔ جو اِنسان سَبت کے دِن کویٔی کام کرے وہ ضروُر مار ڈالا جائے۔ \v 16 لہٰذا بنی اِسرائیل سَبت کو مانیں اَور اُسے دائمی عہد کے طور پر نَسل در نَسل مانتے رہیں۔ \v 17 یہ میرے اَور بنی اِسرائیل کے درمیان ہمیشہ کے لیٔے ایک نِشان ہوگا کیونکہ یَاہوِہ نے آسمانوں کو اَور زمین کو چھ دِنوں میں بنایا اَور ساتویں دِن کام چھوڑکر آرام کیا۔‘ “ \p \v 18 اَور جَب یَاہوِہ کوہِ سِینؔائی پر مَوشہ سے کلام کرچکے، تو اُنہُوں نے اُسے شہادت کی دو تختیاں دیں۔ وہ تختیاں پتّھر کی تھیں اَور خُدا کے ہاتھ کی لکھی ہُوئی تھیں۔ \c 32 \s1 سونے کا بچھڑا \p \v 1 اَور جَب لوگوں نے دیکھا کہ مَوشہ نے پہاڑ سے اُترنے میں دیر لگائی تو وہ اَہرونؔ کے پاس جمع ہوکر کہنے لگے، ”آئیے ہمیں ایک معبُود بنا کر دیں جو ہمارے آگے آگے چلے، کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ اُس اِنسان مَوشہ کو جو ہمیں مِصر سے نکال لائے کیا ہو گیا ہے۔“ \p \v 2 اَہرونؔ نے اُن سے کہا، ”تمہاری بیویوں اَور بیٹوں اَور بیٹیوں کے کانوں میں جو سونے کی بالیاں ہیں، اُنہیں اُتار کر میرے پاس لے آؤ۔“ \v 3 پس سارے لوگ اُن کے کانوں سے بالیاں اُتار کر اَہرونؔ کے پاس لے آئے \v 4 اَورجو کچھ اُنہُوں نے اُسے دیا اُس نے اُسے لے کر ایک بُت بنایا جو بچھڑے کی صورت میں ڈھالا گیا تھا اَور اُسے چھینی سے ٹھیک کیا۔ تَب وہ کہنے لگے، ”اَے اِسرائیل یہی تمہارا وہ معبُود ہے جو تُمہیں مِصر سے نکال لایا ہے۔“ \p \v 5 جَب اَہرونؔ نے یہ دیکھا تو اُس نے اُس بچھڑے کے سامنے ایک مذبح بنا کر اعلان کیا، ”کل یَاہوِہ کے لیٔے عید ہوگی۔“ \v 6 پس اگلے دِن لوگوں نے صُبح سویرے اُٹھ کر سوختنی نذریں چڑھائیں اَور سلامتی کی نذر کی قُربانیاں گزرانیں۔ لوگ کھانے پینے کے لیٔے بیٹھے اَور پھر اُٹھ کر رنگ رلیاں منانے لگے۔ \p \v 7 تَب یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، ”نیچے جاؤ کیونکہ تمہارے لوگ جنہیں تُم مِصر سے نکال کر لائے بگڑ گیٔے ہیں۔ \v 8 وہ اُس راہ سے جِس پر چلنے کا مَیں نے اُنہیں حُکم دیا تھا بہت جلد پھر گیٔے ہیں اَور اُنہُوں نے اَپنے لیٔے بچھڑے کی صورت میں ڈھالا ہُوا بُت بنا لیا ہے۔ اُنہُوں نے اُس کی پرستش کی ہے اَور اُس کے لیٔے قُربانی چڑھا کر یہ بھی کہا، ’اَے اِسرائیل! یہ تمہارا وہ معبُود ہے جو تُمہیں مِصر سے نکال کر لایا ہے۔‘ \p \v 9 ”مَیں نے اِس قوم کو دیکھ لیا،“ یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، ”اَور یہ ایک ضِدّی قوم ہے۔ \v 10 اَب تُم کچھ مت کہنا کیونکہ میرا غضب اُن کے خِلاف بھڑکنے کو ہے اَور مَیں اُنہیں نِیست و نابود کرنے والا ہُوں۔ پھر میں تُمہیں ایک بڑی قوم بناؤں گا۔“ \p \v 11 لیکن مَوشہ نے یَاہوِہ اَپنے خُدا سے رحم کی درخواست کرتے ہویٔے کہا، ”اَے یَاہوِہ! آپ کا غضب اَپنے لوگوں کے خِلاف کیوں بھڑکے جنہیں آپ نے عظیم قُوّت اَور قوی ہاتھ سے مِصر سے نکال لائے؟ \v 12 مِصریوں کو یہ کہنے کا موقع کیوں ملے، ’عِبرانیوں کا خُدا اُنہیں بُرے اِرادہ سے نکال لے گیا تاکہ اُنہیں پہاڑوں میں مار ڈالے، رُوئے زمین پر سے مٹا ڈالے؟‘ لہٰذا اَپنے شدید قہر سے باز رہو اَور اَپنے لوگوں پر آفت نازل نہ کرو۔ \v 13 اَپنے خادِم اَبراہامؔ، اِصحاقؔ اَور اِسرائیل\f + \fr 32‏:13 \fr*\fq اِسرائیل \fq*\ft یعقوب کا نام\ft*\f* کو یاد کرو جِن سے آپ نے اَپنی ہی قَسم کھا کر کہاتھا: ’مَیں تمہاری نَسل کو آسمان کے تاروں کی مانند بڑھاؤں گا اَور یہ سارا مُلک جِس کا مَیں نے اُن سے وعدہ کیا تمہاری نَسل کو دُوں گا اَور وہ ہمیشہ کے لیٔے اِس کے وارِث ہوں گے۔‘ “ \v 14 تَب یَاہوِہ اَپنے قہر و غضب سے باز آئے اَور اُنہُوں نے اَپنے لوگوں پر وہ آفت نازل نہ کی جِس کی اُنہُوں نے دھمکی دی تھی۔ \p \v 15 اَور مَوشہ شہادت کی دونوں تختیاں ہاتھوں میں لیٔے ہویٔے پلٹ کر پہاڑ سے نیچے اُترے۔ وہ تختیاں آگے اَور پیچھے دونوں طرف سے لکھی ہُوئی تھیں۔ \v 16 اَور وہ تختیاں خُدا ہی کی بنائی ہُوئی تھیں اَورجو تحریر اُن پر تھی وہ بھی خُدا ہی کی تحریر تھی اَور اُن پر کندہ کی ہُوئی تھی۔ \p \v 17 اَور جَب یہوشُعؔ نے لوگوں کی چیخ پُکار سُنی تو اُس نے مَوشہ سے کہا، ”چھاؤنی میں لڑائی کا شور ہو رہاہے۔“ \p \v 18 مَوشہ نے جَواب دیا: \q1 ”یہ شور نہ تو فتح کا ہے، \q2 نہ شِکست کا؛ \q2 یہ تو گانے کی آواز ہے جو میں سُن رہا ہُوں۔“ \p \v 19 جَب مَوشہ نے چھاؤنی کے قریب پہُنچ کر اُس بچھڑے کو دیکھا اَور یہ بھی کہ لوگ رقص کر رہے ہیں تو وہ غُصّہ سے آگ بگُولا ہو گئے اَور اُنہُوں نے وہ تختیاں اَپنے ہاتھوں میں سے پھینک دیں اَور وہ ٹکڑے ٹکڑے ہوکر پہاڑ کے دامن میں جا گریں۔ \v 20 اَور اُنہُوں نے اُس بچھڑے کو جسے لوگوں نے بنایا تھا لے کر آگ میں جَلا دیا اَور پھر اُسے مہین پیس کر پانی میں مِلایا اَور بنی اِسرائیل کو پلوایا۔ \p \v 21 اَور مَوشہ نے اَہرونؔ سے کہا، ”اِن لوگوں نے تمہارے ساتھ کیا کیا تھا جو تُم نے اُنہیں اِتنے بڑے گُناہ میں پھنسا دیا؟“ \p \v 22 اَہرونؔ نے کہا، ”میرے آقا! ناراض نہ ہو تُم جانتے ہو کہ یہ لوگ کتنے شر پسند ہیں۔ \v 23 اُنہُوں نے مُجھ سے کہا، ’ہمارے لیٔے معبُود بنادو جو ہمارے آگے آگے چلے کیونکہ ہم نہیں جانتے کہ اُس اِنسان مَوشہ کو جو ہمیں مِصر سے نکال کر لائے اُن کی کوئی خبر نہیں۔‘ \v 24 تو مَیں نے اُن سے کہا، ’جِس کسی کے پاس سونے کا کویٔی زیور ہے وہ اُسے اُتار کر لے آئے۔‘ تَب اُنہُوں نے اُسے مُجھے دیا اَور جَب مَیں نے سارے سونے کو آگ میں ڈالا تو یہ بچھڑا نکل پڑا۔“ \p \v 25 جَب مَوشہ نے دیکھا کہ لوگ بے قابُو ہو چُکے ہیں اَور اَہرونؔ نے اُنہیں بے لگام چھوڑ دیا ہے اَور دُشمن اُن پر ہنس رہے ہیں \v 26 تو مَوشہ نے چھاؤنی کے دروازہ پر کھڑے ہوکر کہا، ”جو کویٔی یَاہوِہ کی طرف ہے وہ میرے پاس آ جائے۔“ تَب سَب بنی لیوی اُس کے پاس جمع ہو گئے۔ \p \v 27 اَور مَوشہ نے اُن سے کہا، ”یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: ’ہر اِنسان اَپنی تلوار سنبھال لے اَور چھاؤنی میں ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک ہر طرف جائے اَور اَپنے بھائیوں دوستوں اَور پڑوسیوں کو قتل کرتا پھرے۔‘ “ \v 28 اَور بنی لیوی نے وَیسا ہی کیا جَیسا مَوشہ نے حُکم دیا تھا اَور اُس دِن اُن لوگوں میں سے تقریباً تین ہزار اِنسان مارے گیٔے۔ \v 29 تَب مَوشہ نے کہا، ”آج تُم یَاہوِہ کے لیٔے مخصُوص کئے گیٔے ہو کیونکہ تُم نے اَپنے بیٹوں اَور بھائیوں کا بھی لحاظ نہ کیا۔ لہٰذا آج ہی کے دِن اُس نے تُمہیں برکت بخشی ہے۔“ \p \v 30 اَور اگلے دِن مَوشہ نے لوگوں سے کہا، ”تُم نے بڑا بھاری گُناہ کیا ہے۔ لیکن اَب مَیں یَاہوِہ کے پاس اُوپر جاتا ہُوں تاکہ ممکن ہو تو تمہارے گُناہ کا کفّارہ دے سکوں۔“ \p \v 31 لہٰذا مَوشہ واپس یَاہوِہ کے پاس جا کر کہنے لگے، ”افسوس اِن لوگوں نے کتنا بڑا گُناہ کیا کہ اَپنے لیٔے سونے کا معبُود بنا لیا۔ \v 32 لیکن اَب مہربانی سے اُن کا گُناہ مُعاف کر دیں۔ اگر نہیں تو میرا نام اُس کِتاب میں سے جو آپ نے لکھی ہے مٹا دیں۔“ \p \v 33 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، ”جِس کسی نے میرے خِلاف گُناہ کیا ہے میں اُس کے نام کو اَپنی کِتاب سے مٹا دُوں گا۔ \v 34 اَب جاؤ اَور لوگوں کو اُس جگہ لے جاؤ جو مَیں نے تُمہیں بتایٔی ہے اَور میرا فرشتہ تمہارے آگے آگے چلے گا۔ تاہم جَب میرا سزا دینے کا وقت آئے گا تو میں اُنہیں اُن کے گُناہ کی سزا دُوں گا۔“ \p \v 35 اَور یَاہوِہ نے اُن لوگوں پر مَری کی وَبا نازل کی کیونکہ اُنہُوں نے اَہرونؔ سے بچھڑا بنوا کر اُس کی پرستش کی تھی۔ \c 33 \p \v 1 پھر یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا، ”تُم اَور وہ لوگ جنہیں مِصر سے نکال لائے، یہ جگہ چھوڑکر اُس مُلک کی طرف روانہ ہو جِس کا مَیں نے قَسم کھا کر اَبراہامؔ، اِصحاقؔ اَور یعقوب سے یہ وعدہ کیا تھا، ’میں اُنہیں تمہاری نَسل کو دے دُوں گا۔‘ \v 2 اَور مَیں اَپنے فرشتہ کو تمہارے آگے آگے بھیجوں گا اَور مَیں کنعانیوں، امُوریوں، حِتّیوں، پَرزّیوں، حِوّیوں اَور یبُوسیوں کو نکال دُوں گا۔ \v 3 اُس مُلک میں جہاں دُودھ اَور شہد بہتا ہے داخل ہو۔ لیکن مَیں تمہارے ساتھ نہ جاؤں گا کیونکہ تُم ایک ضِدّی قوم ہو اَور کہیں اَیسا نہ ہو کہ میں تُمہیں راہ ہی میں فنا کر ڈالوں۔“ \p \v 4 جَب لوگوں نے یہ وحشتناک الفاظ سُنے تو غمزدہ ہو گئے اَور کسی نے بھی کویٔی زیور نہ پہنا۔ \v 5 کیونکہ یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا تھا، ”بنی اِسرائیل کو کہہ دیں، ’تُم ایک ضِدّی قوم ہو اَور اگر مَیں ایک لمحہ کے لیٔے بھی تمہارے ساتھ چلُوں تو تُمہیں فنا کر سَکتا ہُوں۔ لہٰذا اَپنے زیورات اُتار ڈالو تَب میں فیصلہ کروں گا کہ تمہارے ساتھ کیا کرنا چاہیے۔‘ “ \v 6 چنانچہ بنی اِسرائیل نے حورِبؔ پہاڑ پر اَپنے زیورات اُتار ڈالے۔ \s1 خیمہ اِجتماع \p \v 7 اَور مَوشہ ایک خیمہ اِجتماع لے کر اُسے چھاؤنی کے باہر کچھ دُور لگا لیا کرتے تھے جِس کا نام اُنہُوں نے ”خیمہ اِجتماع رکھا تھا۔“ اَورجو کویٔی یَاہوِہ کا طالب ہوتا وہ چھاؤنی کے باہر اُس خیمہ اِجتماع کی طرف چلا جاتا تھا۔ \v 8 جَب کبھی مَوشہ باہر اُس خیمہ کی طرف جاتے تو تمام لوگ اُٹھ اُٹھ کر اَپنے خیموں کے دروازہ پر کھڑے ہو جاتے اَور جَب تک مَوشہ اُس خیمہ کے اَندر داخل نہ ہو جاتے اُنہیں دیکھتے رہتے۔ \v 9 اَور جَب مَوشہ خیمہ کے اَندر چلے جاتے تو بادل کا سُتون نیچے اُترتا اَور دروازہ پر جاتا اَور یَاہوِہ مَوشہ سے باتیں کرنے لگتے۔ \v 10 اَور جَب بھی لوگ بادل کے سُتون کو خیمہ کے دروازہ پر کھڑا دیکھتے تو سَب کے سَب کھڑے ہو جاتے اَور اَپنے اَپنے خیمہ کے دروازہ پر یَاہوِہ کو سَجدہ کرتے۔ \v 11 اَور یَاہوِہ مَوشہ سے رُوبرو باتیں کرتے تھے، جَیسے کویٔی اَپنے دوست سے باتیں کرتا ہے۔ پھر مَوشہ چھاؤنی کو واپس لَوٹ آتے مگر اُن کا خادِم یہوشُعؔ بِن نُونؔ جو جَوان اِنسان تھا خیمہ ہی میں رہتا تھا۔ \s1 مُوسیٰ اَور خُداوؔند کا جلال \p \v 12 مَوشہ نے یَاہوِہ سے کہا، ”آپ مُجھ سے کہتے رہے ہیں، ’اِن لوگوں کی رہبری کرو،‘ لیکن آپ نے یہ نہیں بتایا کہ میرے ساتھ کِس کو بھیجیں گے۔ آپ نے یہ بھی فرمایا، ’میں تُمہیں نام سے جانتا ہُوں اَور آپ نے مُجھ پر مہربانی کی ہے۔‘ \v 13 پس اگر آپ مُجھ سے خُوش ہیں تو مُجھے اَپنے طریقے سکھائیں، تاکہ مَیں آپ کو جان سکوں اَور آپ کی نظر میں افضل ٹھہروں۔ خیال رکھیں کہ یہ قوم آپ کی ہی اُمّت ہے۔“ \p \v 14 یَاہوِہ نے جَواب دیا، ”میری حُضُوری تمہارے ساتھ جائے گی اَور مَیں تُمہیں اِطمینان بخشوں گا۔“ \p \v 15 تَب مَوشہ نے اُن سے کہا، ”اگر آپ کی حُضُوری ہمارے ساتھ نہ ہوگی تو آپ ہمیں یہاں سے آگے نہ بھیجیں۔ \v 16 کیسے مَعلُوم ہوگا کہ آپ مُجھ سے اَور اَپنے لوگوں سے راضی ہیں جَب تک کہ آپ ہمارے ساتھ نہ جائیں؟ اِسی سے تو ظاہر ہوگا کہ میں اَور آپ کے لوگ رُوئے زمین کی ساری قوموں میں اِمتیازی حیثیّت رکھتے ہیں۔“ \p \v 17 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”جِس بات کے لیٔے آپ نے درخواست کی ہے میں اُسے ضروُر پُوری کروں گا کیونکہ مَیں آپ سے راضی ہُوں اَور مَیں تُمہیں تمہارے نام سے جانتا ہُوں۔“ \p \v 18 تَب مَوشہ نے کہا، ”اَب مُجھے اَپنا جلال دِکھائیں۔“ \p \v 19 اَور یَاہوِہ نے فرمایا، ”میں اَپنا جلال تمہارے سامنے عیاں کروں گا اَور اَپنا نام خُداوؔند کا تمہاری مَوجُودگی میں اعلان کروں گا۔ جِس پر مُجھے رحم کرنا منظُور ہوگا اُس پر رحم کروں گا، اَور جِس پر ترس کھانا منظُور ہوگا اُس پر ترس کھاؤں گا۔“ \v 20 اَور یہ بھی کہا، ”تُم میرا چہرہ نہیں دیکھ سکتے کیونکہ کویٔی بھی اِنسان مُجھے دیکھ کر زندہ نہیں رہ سَکتا۔“ \p \v 21 پھر یَاہوِہ نے فرمایا، ”میرے قریب ہی ایک جگہ ہے وہاں تُم ایک چٹّان پر کھڑے ہو جاؤ۔ \v 22 اَور جَب میرا جلال وہاں سے گزرے گا تو میں تُمہیں اُس چٹّان کے شگاف میں رکھوں گا اَور اَپنے ہاتھ سے تُمہیں اُس وقت تک ڈھانکے رہُوں گا جَب تک کہ میں گزر نہ جاؤں۔ \v 23 پھر میں اَپنا ہاتھ ہٹا لُوں گا اَور تمہاری نظر میرے چہرے پر پڑےگی لیکن تُمہیں میرا چہرہ ہرگز دِکھائی نہیں دے گا۔“ \c 34 \s1 پتّھر کی نئی تختیاں \p \v 1 یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”پہلی تختیوں کی مانند پتّھر کی دو تختیاں تراش اَور مَیں اُن پر وُہی الفاظ لِکھ دُوں گا جو اُن پہلی تختیوں پر جنہیں تُم نے توڑ ڈالا مرقوم تھے۔ \v 2 اَور صُبح کو تیّار ہو جانا اَور پھر کوہِ سِینؔائی پر آجانا اَور وہاں پہاڑ کی چوٹی پر میرے سامنے حاضِر ہونا۔ \v 3 تمہارے ساتھ کویٔی اَور نہ آئے اَور نہ ہی اُس پہاڑ پر کہیں دِکھائی دے اَور بھیڑ بکریاں اَور گائے بَیل بھی پہاڑ کے سامنے چرنے نہ پائیں۔“ \p \v 4 لہٰذا مَوشہ نے پہلی تختیوں کی مانند پتّھر کی دو تختیاں تراشیں اَور وہ صُبح سویرے کوہِ سِینؔائی پر چڑھا جَیسا کہ یَاہوِہ نے اُسے حُکم دیا تھا اَور وہ پتّھر کی دونوں تختیاں اَپنے ہاتھوں میں لیٔے ہویٔے تھا۔ \v 5 تَب یَاہوِہ بادل میں ہوکر نیچے اُترے اَور وہاں اُس کے ساتھ کھڑے ہوکر اَپنے نام ”یَاہوِہ“ کا اعلان کیا۔ \v 6 اَور وہ مَوشہ کے سامنے سے یہ اعلان کرتے ہُوئے گزرے، ”یَاہوِہ، جو یَاہوِہ، رحیم اَور مہربان خُدا، قہر کرنے میں دھیمے اَور شفقت اَور وفاداری میں غنی، \v 7 ہزاروں پر رحم کرنے والے اَور سرکشی اَور گُناہ کے بخشنے والے۔ لیکن وہ مُجرم کو بے سزا نہیں چھوڑتے بَلکہ اَولاد کو آباؤاَجداد کے گُناہ کی سزا اُن کے بیٹوں اَور پوتوں کو تیسری اَور چوتھی پُشت تک دیتے ہیں۔“ \p \v 8 مَوشہ نے فوراً زمین تک جھُک کر سَجدہ کیا \v 9 اَور کہا، ”اَے خُداوؔند! اگر مَیں آپ کا منظورِ نظر ہُوں تو اَے خُداوؔند، آپ ہمارے ساتھ ساتھ چلئے۔ اگرچہ یہ ایک ضِدّی قوم ہے تو بھی ہماری بدکاری اَور خطائیں مُعاف کر دیجئے اَور ہمیں بطور اَپنی مِیراث قبُول فرمائیں۔“ \p \v 10 تَب یَاہوِہ نے کہا: ”مَیں تمہارے ساتھ ایک عہد باندھ رہا ہُوں اَور تمہارے سَب لوگوں کے سامنے اَیسے عجائب کروں گا جو تمام دُنیا میں پہلے کبھی کسی بھی قوم میں نہیں کئے گیٔے۔ اَور وہ لوگ جِن کے درمیان تُم رہتے ہو دیکھیں گے کہ وہ کام جو مَیں یَاہوِہ تمہارے لیٔے کروں گا کتنا مُہیب ہے۔ \v 11 آج جو حُکم مَیں تُمہیں دیتا ہُوں اُس کی تعمیل کرو اَور مَیں تمہارے سامنے سے امُوری، کنعانی، حِتّی، پَرزّی، حِوّی اَور یبُوسی قوموں کو تمہارے آگے سے نکال دُوں گا۔ \v 12 خبردار! جِس مُلک میں تُم جا رہے ہو وہاں کے رہنے والوں کے ساتھ کویٔی عہد نہ کرنا ورنہ وہ تمہارے لیٔے پھندا بَن جایٔیں گے۔ \v 13 تُم اُن کے مذبحوں کو ڈھا دینا اَور اُن کے مُقدّس سُتونوں کے ٹکڑے ٹکڑے کردینا اَور اُن کے اشیراہؔ\f + \fr 34‏:13 \fr*\fq اشیراہؔ \fq*\ft یعنی دیوی اشیراہؔ کی لکڑی کی علامتیں\ft*\f* کے سُتونوں کو کاٹ ڈالنا۔ \v 14 اَور کسی دُوسرے معبُود کی عبادت نہ کرنا کیونکہ یَاہوِہ جِس کا نام غیّور ہے وہ ایک غیّور خُدا ہیں۔ \p \v 15 ”اُس مُلک کے باشِندوں کے ساتھ کویٔی عہد نہ کرنا کیونکہ جَب وہ اَپنے معبُودوں کی پیروی میں زناکار ٹھہریں اَور اُن کے لیٔے قُربانیاں کریں اَور تُمہیں دعوت دیں اَور تُم اُن کی قُربانیاں کھا لوگے۔ \v 16 اَور جَب تُم اُن کی بیٹیوں میں سے بعض کو اَپنے بیٹوں سے شادی کر دوگے اَور اُن کی وہ بیٹیاں اَپنے معبُودوں کی پیروی میں زناکار ٹھہریں گی تو وہ تمہارے بیٹوں کو بھی اَپنے معبُودوں کی پیروی میں زناکاری کی راہ پر لے جائیں گی۔ \p \v 17 ”تُم ڈھالے ہویٔے معبُود نہ بنانا۔ \p \v 18 ”تُم بے خمیری روٹی کی عید منایا کرنا اَور جَیسے مَیں نے تُمہیں حُکم دیا سات دِن تک بے خمیری روٹی کھانا اَور یہ عید مُقرّرہ وقت پر ابیبؔ کے مہینے میں منایا کرنا کیونکہ اِسی مہینے میں تُم مِصر سے نکلے تھے۔ \p \v 19 ”سَب پہلوٹھے میرے ہیں اَور اِن میں تمہارے چَوپایوں کے نر پہلوٹھے بھی شامل ہیں خواہ وہ گلّے کے بچھڑے ہُوں یا برّے۔ \v 20 گدھے کے پہلے بچّہ کے فدیہ میں برّہ دیا جائے لیکن اگر تُم اُس کا فدیہ نہ دینا چاہو تو اُس کی گردن توڑ ڈالنا۔ اَپنے تمام پہلوٹھے بیٹوں کا فدیہ دینا۔ \p ”اَور کویٔی بھی میرے سامنے خالی ہاتھ نہ آئے۔ \p \v 21 ”تُم چھ دِن کام کاج کرنا لیکن ساتویں دِن آرام کرنا ہل چلانے اَور فصل کاٹنے کے موسم کے دَوران بھی ضروُر آرام کرنا۔ \p \v 22 ”اَور گیہُوں کے پہلے پھل کے کاٹنے کے وقت ہفتوں کی عید اَور سال کے آخِر میں فصل جمع کرنے کی عید منانا۔ \v 23 تمہارے تمام اِنسان سال میں تین بار یَاہوِہ قادر، اِسرائیل کے خُدا کے حُضُور حاضِر ہُوں۔ \v 24 میں قوموں کو تمہارے سامنے سے نکال دُوں گا اَور تمہاری سرحدوں کو وسعت دُوں گا اَور جَب تُم ہر سال تین بار یَاہوِہ اَپنے خُدا کے حُضُور حاضِر ہونے کے لیٔے جاؤگے تو کویٔی بھی تمہاری زمین کا لالچ نہ کرےگا۔ \p \v 25 ”اَور تُم مُجھے کسی قُربانی کا خُون کسی اَیسی چیز کے ساتھ نہ پیش کرنا جِس میں خمیر مِلا ہو اَور عیدِفسح کی قُربانی میں سے کچھ صُبح تک باقی نہ رکھنا۔ \p \v 26 ”اَور تُم اَپنی زمین کے پہلے پھلوں میں سے بہترین پھل یَاہوِہ اَپنے خُدا کے گھر میں لانا۔ \p ”تُم بکری کے بچّہ کو اُس کی ماں کے دُودھ میں نہ پکانا۔“ \p \v 27 پھر یَاہوِہ نے مَوشہ سے کہا، ”تُم اِن باتوں کو لِکھ لینا کیونکہ اِن ہی باتوں کے مُطابق مَیں نے تمہارے ساتھ اَور اِسرائیل کے ساتھ ایک عہد باندھا ہے۔“ \v 28 اَور مَوشہ چالیس دِن اَور چالیس رات بغیر کچھ کھائے پیئے وہیں یَاہوِہ کے ساتھ رہے اَور اُس نے اُن تختیوں پر عہد کی باتیں یعنی اُن دس اَحکام کو لِکھّا۔ \s1 مُوسیٰ کا نُورانی چہرہ \p \v 29 جَب مَوشہ دونوں شہادت کی تختیاں اَپنے ہاتھوں میں لئے ہویٔے کوہِ سِینؔائی سے نیچے آئے تو وہ اِس بات سے بے خبر تھے کہ یَاہوِہ کے ساتھ باتیں کرنے کے باعث اُن کا چہرہ چمک رہاہے۔ \v 30 اَور جَب اَہرونؔ اَور تمام بنی اِسرائیل نے مَوشہ کو دیکھا کہ اُن کا چہرہ چمک رہاہے تو وہ اُن کے نزدیک آنے سے ڈرے۔ \v 31 لیکن مَوشہ نے اُنہیں بُلایا اَور اَہرونؔ اَور جماعت کے سَب سردار اُن کے پاس واپس آ گیٔے اَور اُنہُوں نے اُن سے باتیں کیں۔ \v 32 بعد میں تمام بنی اِسرائیل نزدیک آ گیٔے اَور اُنہُوں نے وہ تمام اَحکام جو یَاہوِہ نے اُنہیں کوہِ سِینؔائی پر دیئے تھے اُنہیں بتائے۔ \p \v 33 اَور جَب مَوشہ اُن سے باتیں کرچکے تو اُنہُوں نے اَپنے چہرے پر نقاب ڈال لیا۔ \v 34 لیکن جَب مَوشہ یَاہوِہ سے باتیں کرنے کے لیٔے اُن کی بارگاہ میں داخل ہوتے تو باہر نکلنے کے وقت تک نقاب کو اُتارے رہتے تھے اَورجو حُکم اُنہیں ملتا اُسے باہر آکر بنی اِسرائیل کو بتا دیتے \v 35 اَور اِسرائیلی دیکھتے کہ اُن کا چہرہ چمک رہاہے۔ تَب مَوشہ اُس نقاب کو اَپنے چہرے پر ڈال لیتے اَور اُس وقت تک ڈالے رہتے جَب تک وہ یَاہوِہ سے باتیں کرنے کے لیٔے اَندر نہ جاتے۔ \c 35 \s1 سَبت کے طور طریقے \p \v 1 مَوشہ نے بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کو جمع کیا اَور اُن سے کہا، ”وہ باتیں جنہیں کرنے کا یَاہوِہ نے تُمہیں حُکم دیا ہے یہ ہیں: \v 2 چھ دِن کام کاج کیا جائے لیکن ساتواں دِن تمہارے لیٔے مُقدّس ہوگا یعنی یَاہوِہ کے آرام کا سَبت۔ اَورجو کویٔی اُس دِن کچھ کام کرے وہ مار ڈالا جائے۔ \v 3 اَور سَبت کے دِن تُم اَپنی قِیام گاہوں میں کہیں بھی آگ نہ جَلانا۔“ \s1 مَسکن کے لیٔے سامان \p \v 4 مَوشہ نے بنی اِسرائیل کی ساری جماعت سے کہا، ”جو حُکم یَاہوِہ نے دیا ہے وہ یہ ہے کہ \v 5 تُم اُس میں سے جو تمہارے پاس ہے یَاہوِہ کے لیٔے نذر لایا کرو۔ اَور ہر ایک خُوشی سے یَاہوِہ کے لیٔے نذر: \b \li1 ”سونا، چاندی، کانسے؛ \li1 \v 6 نیلا، اَرغوانی، سُرخ رنگ کا کپڑا، نفیس کتان؛ \li1 بکری کی پشم؛ \li1 \v 7 اَور مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالیں، دریائی بچھڑوں کی کھالیں؛ \li1 اَور کیکر کی لکڑی؛ \li1 \v 8 اَور چراغ کے لیٔے زَیتُون کا تیل، \li1 مَسح کا زَیتُون کا تیل اَور خُوشبودار بخُور کے لیٔے مَسالے؛ \li1 \v 9 افُود، سنگِ سُلیمانی اَور سینہ بند میں جڑنے کے لیٔے نگینے اَور دیگر جواہرات۔ \b \p \v 10 ”اَور تمہارے درمیان وہ تمام جو تربّیت یافتہ کاریگر ہیں آئیں اَور وہ تمام چیزیں بنائیں جِن کا یَاہوِہ نے حُکم دیا ہے۔ \b \li1 \v 11 ”یعنی مَسکن کے ساتھ خیمہ اَور اُس کا غلاف، اَور اُس کے تُکمے، تختے، بینڈے اَور اُس کے سُتون اَور پایٔے، \li1 \v 12 صندُوق اَور اُس کی بَلّیاں، کفّارہ کا سرپوش اَور اُس کے اِردگرد کا پردہ؛ \li1 \v 13 میز اَور اُس کی بَلّیاں اَور اُس کے تمام ظروف اَور نذر کی روٹی؛ \li1 \v 14 اَور چراغدان جو رَوشنی کے لیٔے ہے اَور اُس کے تمام اجزا۔ چراغ اَور جَلانے کے لیٔے زَیتُون کا تیل؛ \li1 \v 15 بخُور جَلانے کا مذبح اَور اُس کی بَلّیاں۔ مَسح کرنے کا زَیتُون کا تیل اَور خُوشبودار بخُور۔ \li1 اَور مَسکن کے مدخل پر دروازہ کے لیٔے پردہ؛ \li1 \v 16 اَور سوختنی نذر کی قُربانی کا مذبح اَور اُس کا کانسے کا جنگلہ، اُس کی بَلّیاں اَور اُس کے تمام ظروف، \li1 کانسے کا لگن اَور اُس کی چوکی؛ \li1 \v 17 صحن کے پردے اَور اُن کی بَلّیاں اَور پایٔے اَور صحن کے مدخل کے لیٔے پردہ؛ \li1 \v 18 مَسکن اَور صحن کے لیٔے میخیں اَور اُن کی رسّیاں؛ \li1 \v 19 اَور پاک مَقدِس میں خدمت اَنجام دینے کے لیٔے بُنے ہویٔے مُقدّس لباس، اَہرونؔ کاہِنؔ کے لیٔے اَور اُس کے بیٹوں کے لیٔے لباس جَب وہ بطور کاہِنؔ خدمت کریں۔“ \b \p \v 20 تَب بنی اِسرائیل کی ساری جماعت مَوشہ کے پاس سے رخصت ہو گئی \v 21 اَور ہر کویٔی جِس کی نیّت نیک تھی اَور جِس کے دِل نے اُسے ترغِیب دی وہ آیا اَور خیمہ اِجتماع کے کام، وہاں کی پرستش اَور مُقدّس لباس کے لیٔے یَاہوِہ کے حُضُور نذر لایا۔ \v 22 اَور مَرد اَور عورتیں سَب کے سَب خُوشی خُوشی آئے اَور سونے کے تمغے، سونے کی بالیاں، انگُشتریاں اَور آرائِش کی دیگر اَشیا لایٔے اَور اُن سَب نے ہلانے کی نذر کی قُربانی کے طور پر اَپنا سونا یَاہوِہ کو پیش کیا۔ \v 23 اَور ہر ایک جِس کے پاس نیلے آسمانی رنگ کا، اَرغوانی رنگ کا یا سُرخ رنگ کا کپڑا یا نفیس کتان یا بکریوں کی پشم، مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالیں یا دریائی بچھڑوں کی کھالیں تھیں لے آیا۔ \v 24 اَور وہ جنہوں نے چاہا کہ چاندی یا کانسے کی نذر پیش کریں وہ اُسے یَاہوِہ کے لیٔے نذر کے طور پر لایٔے اَور جِس کے پاس کسی حِصّہ میں کام آنے والی کیکر کی لکڑی تھی وہ اُسی کو لے آیا۔ \v 25 اَور ہُنرمند عورتوں نے نیلے آسمانی، اَرغوانی اَور سُرخ رنگ کا کپڑا یا نفیس کتان جو اُنہُوں نے اَپنے ہاتھوں سے کاتا اَور بُنا تھا لاکر دیا۔ \v 26 اَورجو عورتیں سمجھدار اَور ہُنرمند تھیں اُنہُوں نے بکریوں کی پشم کاتی۔ \v 27 اَورجو سردار تھے وہ افُود اَور سینہ بند کے لیٔے سنگِ سُلیمانی اَور نگینے لایٔے \v 28 اَور وہ جَلانے کے لیٔے، مَسح کرنے کے لیٔے اَور خُوشبودار بخُور کے لیٔے مَسالے اَور زَیتُون کا تیل بھی لایٔے۔ \v 29 اَور یُوں تمام بنی اِسرائیل مَرد اَور عورتیں اَپنی ہی خُوشی سے یَاہوِہ کے حُضُور اُس تمام کام کے لیٔے رضا کی قُربانی کے نذرانے لایٔے جسے کرنے کا یَاہوِہ نے اُنہیں مَوشہ کی مَعرفت حُکم دیا تھا۔ \s1 بصل ایل اَور اُہلیابؔ \p \v 30 اَور پھر مَوشہ نے بنی اِسرائیل سے فرمایا، ”دیکھو، یَاہوِہ نے بصل ایل بِن اوری بِن حُورؔ کو چُنا جو بنی یہُوداہؔ کے قبیلہ میں سے ہے۔ \v 31 اَور اُس نے اُسے خُدا کی رُوح سے معموُر کیا ہے اَور اُسے فہم اَور حِکمت اَور ہر قِسم کی دستکاری کا علم بخشا ہے \v 32 تاکہ وہ سونے چاندی اَور کانسے سے خُوبصورت نقش و نگار والی چیزیں بنائے \v 33 اَور جواہرات کو تراشے اَور جڑے اَور لکڑی کو تراشے اَور ایک ماہر کاریگر ثابت ہو۔ \v 34 اَور یَاہوِہ نے اُسے اَور دانؔ کے قبیلہ سے اُہلیابؔ بِن احیسمکؔ دونوں کو دُوسروں کو ہُنر سِکھانے کی قابلیّت بخشی ہے۔ \v 35 اَور یَاہوِہ نے اُنہیں بطور دستکار، صنعت کار اَور نیلے، اَرغوانی اَور سُرخ رنگ کے کپڑے اَور مہین کتان پر کشیدہ کاری کرنے اَور جولاہے کا کام کرنے کی مہارت بخشی ہے تاکہ وہ ماہر دستکار اَور صنعت کار بنیں۔ \c 36 \nb \v 1 لہٰذا بصل ایل، اُہلیابؔ اَور ہر کاریگر جسے یَاہوِہ نے ہُنرمندی، اَور قابلیّت اَور پاک مَقدِس کو بنانے کے کُل کام کو سَر اَنجام دینے کا علم بخشا ہے تاکہ وہ یَاہوِہ کے حُکم کے مُطابق سارا کام اَنجام دیں۔“ \p \v 2 تَب مَوشہ نے بصل ایل، اَور اُہلیابؔ اَور ہر کاریگر کو جسے یَاہوِہ نے قابلیّت بخشی تھی اَورجو آکر کام کرنے کے لیٔے رضامند تھا طلب کیا۔ \v 3 اَور اُنہُوں نے وہ تمام نذریں جو بنی اِسرائیل نے پاک مَقدِس کو بنانے کے کام کو سَر اَنجام دینے کے لیٔے دئیے تھے، مَوشہ سے حاصل کئے اَور لوگ ہر صُبح رضا کی قُربانی کی نذر اَپنی خُوشی سے لاتے رہے۔ \v 4 تَب تمام کاریگر جو پاک مَقدِس کو بنانے کے کام میں لگے ہویٔے تھے اَپنا کام چھوڑکر آئے۔ \v 5 اَور مَوشہ سے کہنے لگے، ”لوگ اُس کام کے لیٔے جِس کے کرنے کا حُکم یَاہوِہ نے دیا ہے ضروُرت سے بہت زِیادہ سامان لے آئے ہیں۔“ \p \v 6 تَب مَوشہ نے حُکم دیا کہ تمام چھاؤنی میں اعلان کر دیا جائے: ”اَب کویٔی مَرد یا عورت پاک مَقدِس کی چیزیں بنانے کے لیٔے کویٔی نذرانے نہ لایٔے۔“ لہٰذا وہ لوگ اَور زِیادہ نذرانے لانے سے باز آئے \v 7 کیونکہ جو سامان پہلے آ چُکاتھا وہ تمام کام کی تکمیل کے لیٔے ضروُرت سے کہیں زِیادہ تھا۔ \s1 مَسکن کے پردے \p \v 8 اَور کام کرنے والوں میں سے اُن تمام نے جو تربّیت یافتہ اِنسان تھے اُس مَسکن کے لیٔے نیلے آسمانی، اَرغوانی اَور سُرخ رنگ کے کپڑے سے اَور نفیس بٹے ہویٔے کتان سے دس پردے بنائے جِن پر ایک ماہر کاریگر نے کشیدہ کاری سے کروبیم بنائے ہویٔے تھے۔ \v 9 اَور وہ تمام پردے ایک ہی ناپ کے تھے یعنی ہر ایک اٹّھائیس ہاتھ لمبا\f + \fr 36‏:9 \fr*\ft تقریباً تیرہ میٹر\ft*\f* اَور چار ہاتھ چوڑا\f + \fr 36‏:9 \fr*\ft تقریباً ایک میٹر اسّی سینٹی میٹر\ft*\f* تھا۔ \v 10 اَور اُنہُوں نے اُن میں سے پانچ پردے باہم جوڑ دیئے اَور دُوسرے پانچ پردے بھی ایک دُوسرے کے ساتھ جوڑ دئیے۔ \v 11 پھر اُنہُوں نے پہلے جُڑے ہویٔے پردوں کے آخِری پردہ کے کنارے کے ساتھ ساتھ نیلے آسمانی رنگ کے تُکمے بنائے اَور دُوسرے پانچ پردوں کے آخِری پردہ کے کنارے کے ساتھ ساتھ بھی اَیسے ہی تُکمے بنائے۔ \v 12 نیز اُنہُوں نے پہلی جوڑی کے ایک پردہ پر پچاس تُکمے اَور دُوسری جوڑی کے آخِری پردہ پر بھی پچاس تُکمے بنائے جو ایک دُوسرے کے سَب تُکمے ایک دُوسرے کے آمنے سامنے تھے۔ \v 13 پھر اُنہُوں نے سونے کی پچاس گھنڈیاں بنائیں اَور اُنہیں پردوں کے دونوں حِصّوں کو باہم باندھنے کے لیٔے اِستعمال کیا جِس سے وہ مَسکن ایک ہو گیا۔ \p \v 14 اَور اُنہُوں نے بکری کی پشم سے خیمہ مَسکن کے اُوپر کے خیمہ کے لیٔے پردے بنائے جِن کی تعداد گیارہ تھی۔ \v 15 اَور تمام گیارہ پردے ایک ہی ناپ کے تھے یعنی تیس ہاتھ لمبے\f + \fr 36‏:15 \fr*\fq تیس ہاتھ لمبے \fq*\ft تقریباً چودہ میٹر\ft*\f* اَور چار ہاتھ چوڑے۔\f + \fr 36‏:15 \fr*\fq چوڑے \fq*\ft تقریباً ایک میٹر اسّی سینٹی میٹر\ft*\f* \v 16 اَور اُنہُوں نے اُن پردوں میں سے پانچ کو باہم جوڑ کر ایک جوڑا بنا دیا اَور دُوسرے چھ پردوں کو جوڑ کر دُوسرا۔ \v 17 پھر اُنہُوں نے پہلے جوڑے کے آخِری پردہ کے کنارے کے ساتھ ساتھ پچاس تُکمے بنائے اَور دُوسرے جوڑے کے آخِری پردہ کے کنارے کے ساتھ ساتھ بھی پچاس تُکمے بنائے \v 18 اَور اُنہُوں نے اُس خیمہ کو باہم جوڑنے کے لیٔے کانسے کی پچاس گھنڈیاں بنائیں تاکہ وہ ایک ہو جائیں۔ \v 19 پھر اُنہُوں نے اُس خیمہ کے لیٔے مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالوں کا ایک غلاف بنایا اَور اُس کے اُوپر دریائی بچھڑوں کی کھالوں کا غلاف بنایا۔ \p \v 20 اَور اُنہُوں نے مَسکن کے لیٔے کیکر کی لکڑی کے بالکُل سیدھے کھڑے چوکھٹے بنائے۔ \v 21 اَور ہر چوکھٹا دس ہاتھ لمبا اَور ڈیڑھ ہاتھ چوڑا تھا۔ \v 22 اَور اُن کے ساتھ ایک دُوسرے کے متوازی دو دو چُولیں بنائیں اَور اُنہُوں نے مَسکن کے تمام چوکھٹے اِسی طرح بنائے۔ \v 23 اَور اُنہُوں نے مَسکن کے جُنوبی پہلو کے لیٔے بیس چوکھٹے بنائے \v 24 اَور اُن کے لیٔے نیچے چاندی کے چالیس پایٔے بنائے یعنی ہر ایک چوکھٹے کے لیٔے دو دو پایٔے تاکہ ہر چُول کے نیچے ایک ایک پایہ ہو۔ \v 25 اَور دُوسری جانِب یعنی مَسکن کے شمالی پہلو کے لیٔے اُنہُوں نے بیس چوکھٹے \v 26 اَور چاندی کے چالیس پایٔے بنائے تاکہ ہر ایک چوکھٹے کے نیچے دو دو۔ \v 27 اَور اُنہُوں نے آخِری کونے پر یعنی مَسکن کی مغربی سمت میں چھ چوکھٹے بنائے \v 28 اَور مَسکن کے آخِری سِرے کے کونوں کے لیٔے دو چوکھٹے بنائے۔ \v 29 اَور اِن دونوں کونوں کے چوکھٹے نیچے سے اُوپر تک دوہرے تھے اَور ایک ہی حلقے میں برابر جُڑے ہویٔے تھے اَور دونوں ایک جَیسے تھے۔ \v 30 اِس لیٔے آٹھ چوکھٹے اَور چاندی کے سولہ پایٔے ہو گئے یعنی ہر ایک چوکھٹے کے نیچے دو دو پایٔے۔ \p \v 31 اُنہُوں نے کیکر کی لکڑی کے بینڈے بھی بنائے۔ پانچ مَسکن کے ایک طرف کے چوکھٹوں کے لیٔے، \v 32 پانچ دُوسری طرف کے چوکھٹوں کے لیٔے اَور پانچ مَسکن کے آخِری کنارے یعنی مغربی سمت کے چوکھٹوں کے لیٔے۔ \v 33 اَور اُنہُوں نے وسطیٰ بینڈے کو اَیسا بنایا کہ وہ اُن چوکھٹوں کے درمیان سے ہوکر ایک سِرے سے دُوسرے سِرے تک پہُنچے۔ \v 34 اَور اُنہُوں نے چوکھٹوں کو سونے سے منڈھا اَور بینڈوں کو تھامنے کے لیٔے سونے کے حلقے بنائے اَور اُنہُوں نے بینڈوں کو بھی سونے سے منڈھا۔ \p \v 35 اَور اُس خیمہ میں دروازہ کے لیٔے نیلے، اَرغوانی اَور سُرخ دھاگے اَور نفیس بٹے ہُوئے کتان سے ایک پردہ بنایا اَور جِس پر کسی ماہر کاریگر نے کشیدہ کاری سے کروبیم بنائے ہویٔے تھے۔ \v 36 اَور اُنہُوں نے اُس کے لیٔے کیکر کی لکڑی کے چار سُتون بنائے اَور اُنہیں سونے سے منڈھا۔ اَور اُن کے لیٔے سونے کے حلقوں سے لٹکایا اَور اُن کے لیٔے چاندی کے چار پایوں کو ڈھال کر کھڑا کیا۔ \v 37 اَور اُس خیمہ میں دروازہ کے لیٔے نیلے، اَرغوانی اَور سُرخ دھاگے اَور نفیس بٹے ہُوئے کتان سے ایک پردہ بنایا جِس پر کشیدہ کاری کی ہُوئی تھی۔ \v 38 اَور اُنہُوں نے پانچ سُتون کنڈوں سمیت بنائے اَور اُن کے سِروں اَور پٹّیوں کو سونے سے منڈھا اَور اُن کے لیٔے کانسے کے پانچ پایٔے بنائے۔ \c 37 \s1 عہد کا صندُوق \p \v 1 اَور بصل ایل نے وہ صندُوق کیکر کی لکڑی کا بنایا۔ اُس کی لمبائی ڈھائی ہاتھ اَور چوڑائی ڈیڑھ ہاتھ اَور اُونچائی ڈیڑھ ہاتھ تھی۔ \v 2 اَور اُس کے اَندر اَور باہر دونوں طرف خالص سونا منڈھا اَور اُس کے اطراف سونے کا کلس بنایا۔ \v 3 اَور اُس کے لیٔے سونے کو ڈھال کر چار کڑے بنائے اَور اُس کے چاروں پایوں کے ساتھ لگا دئیے دو کڑے ایک طرف اَور دو کڑے دُوسری طرف۔ \v 4 پھر اُس نے کیکر کی لکڑی کی بَلّیاں بنا کر اُن پر سونا منڈھا۔ \v 5 اَور اُس نے اُس صندُوق کو اُٹھاکر لے جانے کے لیٔے اُن بَلّیوں کو اُن کڑوں میں ڈال دیا جو صندُوق کے دونوں طرف تھے۔ \p \v 6 اَور اُس نے کفّارہ کا سرپوش خالص سونے کا بنایا جو کہ ڈھائی ہاتھ لمبا اَور ڈیڑھ ہاتھ چوڑا تھا۔ \v 7 پھر اُس نے سرپوش کے دونوں کونوں پر سونے سے گڑھے ہویٔے دو کروبیم بنائے۔ \v 8 اُس نے ایک کروب کو ایک سِرے پر اَور دُوسرے کروب کو دُوسرے سِرے پر بنایا اَور دونوں سِروں کے کروبیم اَور سرپوش ایک ہی ٹکڑے سے بنے ہُوئے تھے۔ \v 9 اَور وہ کروبیم اَپنے پر اُوپر کی طرف پھیلائے ہویٔے تھے اَور اُن سے سرپوش کو ڈھانکے ہویٔے تھے۔ اَور وہ کروبیم کے چہرے ایک دُوسرے کے آمنے سامنے تھے گویا سرپوش کی طرف دیکھ رہے تھے۔ \s1 میز \p \v 10 اُنہُوں نے وہ میز کیکر کی لکڑی کی بنائی جو دو ہاتھ لمبی\f + \fr 37‏:10 \fr*\fq دو ہاتھ لمبی \fq*\ft تقریباً نوّے سینٹی میٹر\ft*\f* اَور ایک ہاتھ چوڑی\f + \fr 37‏:10 \fr*\fq ایک ہاتھ چوڑی \fq*\ft تقریباً چوڑائی پینتالیس سینٹی میٹر\ft*\f* اَور ڈیڑھ ہاتھ اُونچی\f + \fr 37‏:10 \fr*\fq ڈیڑھ ہاتھ اُونچی \fq*\ft تقریباً اُونچائی اڑسٹھ سینٹی میٹر\ft*\f* تھی۔ \v 11 پھر اُنہُوں نے اُس پر خالص سونا منڈھا اَور اُس کے اطراف سونے کا ایک کلس بنایا۔ \v 12 اَور اُنہُوں نے اُس کے اطراف چار اُنگل چوڑی\f + \fr 37‏:12 \fr*\fq چار اُنگل چوڑی \fq*\ft تقریباً ساڑھے سات سینٹی میٹر\ft*\f* کنگنی بھی بنائی اَور اُس کنگنی پر سونے کا کلس رکھا۔ \v 13 اَور اُنہُوں نے اُس میز کے لیٔے سونے کے چار کڑے بنا کر اُنہیں اُس کے چاروں کونوں سے جہاں پایٔے تھے جوڑ دیا۔ \v 14 اَور وہ کڑے کنگنی کے نزدیک لگائے گیٔے تاکہ وہ میز کو اُٹھانے کے لئے اِستعمال ہونے والی بَلّیوں کو تھامے رکھیں۔ \v 15 اَور اُس میز کو اُٹھانے کے لیٔے بَلّیاں کیکر کی لکڑی کی بنی ہُوئی تھیں اَور اُن پر سونا منڈھا ہُوا تھا۔ \v 16 اَور اُنہُوں نے اُس میز کے لیٔے ظروف یعنی طباق، ڈونگے اَور پیالے اَور انگوری شِیرے کی نذروں کو اُنڈیلنے کے لیٔے صُراحیاں خالص سونے کے بنائے۔ \s1 چراغدان \p \v 17 اُنہُوں نے خالص سونے کا ایک چراغدان بنایا اَور اُس کے پایٔے اَور ڈنڈی کو گڑھ کر بنایا۔ اَور اُس کے پیالے، کلیاں اَور پھُول سَب ایک ہی ٹکڑے کے بنے ہویٔے تھے۔ \v 18 اَور اُس چراغدان کے دونوں طرف سے چھ شاخیں باہر کو نکلیں تین ایک طرف اَور تین دُوسری طرف۔ \v 19 اَور بادام کے پھُول کی شکل کے تین پیالے، کلیاں اَور پھُول ایک شاخ پر تھے اَور تین اگلی شاخ پر اَور اِسی طرح چراغدان سے باہر کو نکلی ہُوئی ساری چھ شاخوں پر۔ \v 20 اَور چراغدان کے اُوپر بادام کے پھُول کی شکل کے چار پیالے بنے ہویٔے ہیں، اَور اُن کے ساتھ کلیاں اَور پھُول تھے۔ \v 21 ایک کلی چراغدان سے نکلی ہُوئی شاخوں کی پہلی جوڑی کے نیچے تھی۔ دُوسری کلی شاخوں کی دُوسری جوڑی کے نیچے اَور تیسری کلی تیسری جوڑی کے نیچے یعنی ساری کلیاں چھ شاخوں کے نیچے۔ \v 22 اَور وہ کلیاں، شاخیں اَور چراغدان خالص سونے کے ایک ہی ٹکڑے سے گڑھ کر بنائے گیٔے تھے۔ \p \v 23 اُنہُوں نے اُس کے لیٔے سات چراغ نیز اُس کی گُلگیر اَور گلدان بھی خالص سونے کے بنائے۔ \v 24 اَور اُنہُوں نے وہ چراغدان اَور اُس کے تمام لوازمات کو ایک تالنت\f + \fr 37‏:24 \fr*\fq ایک تالنت \fq*\ft تقریباً چونتیس کِلوگرام\ft*\f* خالص سونے سے بنایا۔ \s1 بخُور کا مذبح \p \v 25 اُنہُوں نے کیکر کی لکڑی سے بخُور کا مذبح بنایا اَور وہ چوکور تھا اَور ایک ہاتھ لمبا\f + \fr 37‏:25 \fr*\fq ایک ہاتھ لمبا \fq*\ft تقریباً پینتالیس سینٹی میٹر\ft*\f* ایک ہاتھ چوڑا اَور دو ہاتھ اُونچا\f + \fr 37‏:25 \fr*\fq ایک ہاتھ چوڑا اَور دو ہاتھ اُونچا \fq*\ft تقریباً نوّے سینٹی میٹر\ft*\f* تھا اَور اُس کے سینگ ایک ہی ٹکڑے کے تھے۔ \v 26 اَور اُنہُوں نے اُس کی اُوپر کی سطح اَور تمام اطراف کو اَور سینگوں کو خالص سونے سے منڈھا اَور اُس کے اِردگرد سونے کا ایک کلس بنایا۔ \v 27 اَور اُس کلس کے نیچے اُنہُوں نے سونے کے دو حلقے بنائے اَور وہ ایک دُوسرے کے مقابل دونوں جانِب تھے تاکہ اُسے اُٹھانے کے لیٔے اِستعمال ہونے والی بَلّیوں کو تھامے رکھیں۔ \v 28 اَور اُنہُوں نے اُن بَلّیوں کو کیکر کی لکڑی سے بنایا اَور اُن پر سونا منڈھا۔ \p \v 29 اَور اُنہُوں نے مَسح کرنے کا پاک زَیتُون کا تیل اَور خالص خُوشبودار بخُور بھی بنائے جو کہ ایک ماہر عطر ساز ہی بنا سَکتا ہے۔ \c 38 \s1 سوختنی قُربانی کی نذر کا مذبح \p \v 1 اَور اُنہُوں نے سوختنی نذر کی قُربانی کا مذبح کیکر کی لکڑی کا بنایا جو چوکور تھا اَور پانچ ہاتھ لمبا اَور پانچ ہاتھ چوڑا اَور تین ہاتھ اُونچا تھا۔ \v 2 اَور اُنہُوں نے اُس کے چاروں کونوں پر ایک ایک سینگ بنایا اَور وہ سینگ اَور مذبح ایک ہی ٹکڑے کے تھے اَور اُنہُوں نے مذبح کو کانسے سے منڈھا۔ \v 3 اَور اُنہُوں نے اُس کے تمام ظروف کانسے کے یعنی دیگیں، بیلچے، چھڑکاؤ کرنے والے پیالے، گوشت کے لیٔے سیخیں اَور انگیٹھیاں بنائیں۔ \v 4 اَور اُنہُوں نے مذبح کے لیٔے اُس کنارے کے نیچے کانسے کا جالی دار جنگلہ اِس طرح لگایا کہ وہ مذبح سے آدھی اُونچائی تک پہُنچتا تھا۔ \v 5 اَور اُنہُوں نے کانسے کے کڑے گڑھ کر بنائے تاکہ کانسے کے جنگلہ کے چاروں کونوں کی بَلّیوں کو تھامے رکھیں۔ \v 6 اَور اُنہُوں نے کیکر کی لکڑی کی بَلّیاں بنائیں اَور اُنہیں کانسے سے منڈھا۔ \v 7 اَور اُنہُوں نے اُن بَلّیوں کو اُن کڑوں میں ڈالا تاکہ وہ مذبح کو اُٹھانے کے لیٔے اُس کے دونوں طرف ہُوں۔ اُنہُوں نے مذبح کو تختوں سے بنایا تھا اَور وہ اَندر سے کھوکھلا تھا۔ \s1 کانسے کا لگن \p \v 8 اَور اُنہُوں نے اُن عورتوں کے فرمانوں سے جو خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر خدمت کرتی تھیں کانسے کا ایک لگن اَور لگن کی چوکی کانسے کی بنائی۔ \s1 صحن \p \v 9 پھر اُنہُوں نے مَسکن کے لیٔے ایک صحن بنایا جِس کی جُنوبی سمت ایک سَو ہاتھ لمبی تھی اَور جِس کے پردے نفیس بٹے ہویٔے کتان کے تھے۔ \v 10 اَور اُن کے لیٔے بیس سُتون اَور کانسے کے بیس پایٔے تھے۔ اَور سُتونوں پر چاندی کی کنڈیاں اَور پٹّیاں تھیں۔ \v 11 اَور شمالی سمت بھی ایک سَو ہاتھ لمبی اَور اُس کے پردوں کے لیٔے بھی بیس سُتون اَور کانسے کے بیس پایٔے تھے۔ اَور سُتونوں کے لیٔے چاندی کی کنڈیاں اَور پٹّیاں تھیں۔ \p \v 12 اَور مغربی کنارا پچاس ہاتھ چوڑا\f + \fr 38‏:12 \fr*\fq پچاس ہاتھ چوڑا \fq*\ft تقریباً تئیس میٹر\ft*\f* تھا جِس کے پردوں کے لیٔے دس سُتون اَور دس پایٔے تھے اَور اُن سُتونوں پر چاندی کی کنڈیاں اَور پٹّیاں تھیں۔ \v 13 اَور طُلوع آفتاب کی طرف مشرقی کنارا بھی پچاس ہاتھ چوڑا تھا۔ \v 14 اَور پندرہ ہاتھ لمبے پردے دروازہ کے ایک طرف تھے جِن کے لیٔے تین سُتون اَور تین ہی پایٔے تھے۔ \v 15 اَور پندرہ ہاتھ لمبے\f + \fr 38‏:15 \fr*\fq پندرہ ہاتھ لمبے \fq*\ft تقریباً چھ میٹر آٹھ سَو سینٹی میٹر\ft*\f* پردے صحن کے دروازہ کی دُوسری طرف تھے اَور اُن کے لیٔے بھی تین سُتون اَور تین پایٔے تھے۔ \v 16 اَور صحن کے اِردگرد تمام پردے نفیس بٹے ہویٔے کتان کے تھے۔ \v 17 اُن بَلّیوں کے لیٔے پایٔے کانسے کے تھے۔ بَلّیوں پر کنڈیاں اَور پٹّیاں چاندی کی تھیں۔ صحن کے تمام پایوں کی پٹّیاں چاندی کی تھیں۔ \p \v 18 صحن کے دروازہ کے لیٔے پردے نیلے، اَرغوانی اَور سُرخ رنگ کے سُوت اَور نفیس بٹے ہویٔے کتان کا تھا جِس پر بیل بُوٹے کشیدہ کئے ہویٔے تھے اَور وہ بیس ہاتھ لمبا\f + \fr 38‏:18 \fr*\fq بیس ہاتھ لمبا \fq*\ft تقریباً نَو میٹر\ft*\f* تھا اَور صحن کے پردوں کی طرح پانچ ہاتھ اُونچا تھا۔ \v 19 اَور اُس کے لیٔے چار بَلّیاں اَور کانسے کے چار پایٔے تھے۔ اُن کی کنڈیاں اَور پٹّیاں چاندی کی تھیں اَور اُن کے سِروں پر چاندی منڈھی ہُوئی تھی۔ \v 20 اَور مَسکن کے خیمہ اَور اُس کے اِردگرد صحن کی تمام میخیں کانسے کی تھیں۔ \s1 مَسکن کا سامان \p \v 21 یہ ہیں اُس سامان کے اعدادوشمار جو مَسکن اَور شہادت کے خیمہ کے لیٔے اِستعمال کئےگئے ہیں اَور جسے مَوشہ کے حُکم سے اَہرونؔ کاہِنؔ کے بیٹے اِتمارؔ کی زیرِ ہدایت لیویوں نے قلم بند کیا۔ \v 22 (بصل ایل بِن اوری بِن حُورؔ نے جو یہُوداہؔ کے قبیلہ سے تھا سَب کچھ بنایا جِس کا یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \v 23 اَور اُس کے ساتھ دانؔ کے قبیلہ کا اُہلیابؔ بِن احیسمکؔ تھا جو ایک اعلیٰ درجہ کا صنعت کار اَور نقّاش تھا اَور نیلے اَرغوانی اَور سُرخ رنگ کے سُوت اَور نفیس کتان کی کشیدہ کاری میں ماہر تھا)۔ \v 24 اَور ہلانے کی نذر کی قُربانی کے طور پر چڑھایا جانے والا جِتنا سونا پاک مَقدِس کے لیٔے اِستعمال ہُوا وہ اُنتیس قِنطار اَور پاک مَقدِس کی ثاقل کے حِساب سے سات سَو تیس ثاقل تھا۔\f + \fr 38‏:24 \fr*\ft تقریباً ایک میٹرک ٹن\ft*\f* \p \v 25 اَور وہ چاندی جو جماعت کے اُن افراد سے حاصل کی گئی جو مردُم شماری میں گنے گیٔے ایک سَو تالنت\f + \fr 38‏:25 \fr*\fq ایک سَو تالنت\fq*\ft تقریباً تین میٹرک ٹن اَور چار سَو کِلوگرام\ft*\f* اَور پاک مَقدِس کی ثاقل کے حِساب سے ایک ہزار سات سَو پچھتّر ثاقل\f + \fr 38‏:25 \fr*\fq ایک ہزار سات سَو پچھتّر ثاقل \fq*\ft تقریباً بیس کِلوگرام\ft*\f* تھی۔ \v 26 یعنی ایک بیکا فی کس جو پاک مَقدِس کی ثاقل کے حِساب سے نیم ثاقل\f + \fr 38‏:26 \fr*\fq نیم ثاقل \fq*\ft تقریباً چھ گرام\ft*\f* تھی ہر ایک سے لی گئی جو بیس بَرس یا اُس سے زِیادہ عمر کا تھا اَورجو شُمار کئے ہوؤں میں شامل تھا۔ اِن مَردوں کی کُل تعداد چھ لاکھ تین ہزار پانچ سَو پچاس تھی۔ \v 27 ایک سَو تالنت چاندی پاک مَقدِس اَور پردوں کے پایوں کے ڈھالنے کے لیٔے اِستعمال کی گئی یعنی ایک سَو تالنت سے ایک سَو پایٔے اَور ہر پایٔے کے لیٔے ایک تالنت۔ \v 28 اَور اُنہُوں نے بَلّیوں کے لیٔے کنڈیاں اَور بَلّیوں کے سِروں کو منڈھنے اَور اُن کی پٹّیاں بنانے کے لیٔے ایک ہزار سات سَو پچھتّر ثاقل چاندی اِستعمال کی۔ \p \v 29 اَور ہلانے کی نذر کی قُربانی کے طور پر چڑھائے جانے سے جو کانسے حاصل ہُوا وہ وزن میں ستّر تالنت اَور دو ہزار چار سَو ثاقل\f + \fr 38‏:29 \fr*\fq ستّر تالنت اَور دو ہزار چار سَو ثاقل \fq*\ft تقریباً 2 میٹرک ٹن اَور چار سَو کِلوگرام\ft*\f* تھا۔ \v 30 اَور اُنہُوں نے اُسے خیمہ اِجتماع کے دروازہ کے پایوں اَور کانسے کے مذبح اُس کا جنگلہ اَور اُس کے تمام ظروف بنانے کے لیٔے \v 31 اَور اِردگرد کے صحن کے پایوں کے لیٔے اَور دروازہ کے پایوں کے لیٔے اَور مَسکن کے خیمہ کی تمام میخوں کے لیٔے اَور اِردگرد کے صحن کی میخوں کے لیٔے اِستعمال کیا۔ \c 39 \s1 کاہِنوں کے لباس \p \v 1 اَور اُنہُوں نے پاک مَقدِس میں خدمت کرتے وقت پہننے کے لیٔے نیلے، اَرغوانی اَور سُرخ رنگ کے بُنے ہویٔے کپڑے بنائے اَور اُنہُوں نے اَہرونؔ کے لیٔے بھی مُقدّس لباس بنائے جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \s1 افُود \p \v 2 اَور اُنہُوں نے سونے اَور نیلے، اَرغوانی اَور سُرخ دھاگے اَور نفیس بٹے ہویٔے کتان کا افُود بنایا \v 3 اَور اُنہُوں نے سونے کو کُوٹ کر پتلے پتلے پتّر بنائے اَور اُن پتروں کو کاٹ کر تار بنائے تاکہ نیلے اَرغوانی اَور سُرخ رنگ کے دھاگے اَور نفیس کتان پر اُن سے ایک ماہر دستکار کی طرح زردوزی کا کام کیا۔ \v 4 اُنہُوں نے افُود کو جوڑنے کے لیٔے دو مونڈھے بنائے اَور اُن کو دونوں کونوں سے مِلا کرجوڑ دیا۔ \v 5 اَور اُس کا کمربند اُسی کی مانند ایک ٹکڑے سے مہارت سے بُنا گیا تھا۔ وہ سونے، نیلے، اَرغوانی اَور قِرمزی رنگ کے کپڑے اَور نفیس بٹے ہویٔے کتان کا بنا ہُوا تھا جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \p \v 6 اَور اُنہُوں نے سونے کے خانوں میں سُلیمانی پتّھر سنگِ سُلیمانی جڑے۔ اُن پر ایک انگُشتری کے نقش کی طرح اِسرائیل کے بیٹوں کے نام کندہ کئے۔ \v 7 اَور اُنہیں افُود کے کندھے والی پٹّیوں پر لگا دیا تاکہ یہ پتّھر اِسرائیل کے بیٹوں کی یادگاری کے لیٔے ہُوں جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \s1 سینہ بند \p \v 8 اَور اُنہُوں نے ایک ماہر کاریگر سے سینہ بند بنوایا جو افُود کی طرح سونے، نیلے آسمانی، اَرغوانی اَور سُرخ رنگ کے کپڑے اَور نفیس بٹے ہویٔے کتان سے بنایا گیا تھا \v 9 اَور وہ چوکور تھا یعنی ایک بالشت لمبا اَور ایک بالشت چوڑا جسے دہرا کیا جا سَکتا تھا۔ \v 10 پھر اُنہُوں نے اُس پر چار قطاروں میں قیمتی جواہر جڑے۔ پہلی قطار میں یاقُوت سُرخ اَور یَشب سبز اَور فیروزہ تھے؛ \v 11 دُوسری قطار میں نیلا فیروزہ، نیلم اَور ہیرا، \v 12 اَور تیسری قطار میں لشم، یَشب اَور زُمُرّد \v 13 اَور چوتھی قطار میں پکھراج اَور سنگِ سُلیمانی اَور سنگِ یَشب۔ یہ سَب نقش کندہ کئے ہویٔے سونے کے خانوں میں جڑے گیٔے تھے۔ \v 14 یہ پتّھر تعداد میں اِسرائیل کے ہر ایک بیٹوں کے ناموں کے مُطابق بَارہ تھے جِن پر ایک انگُشتری کے نقش کی طرح ہر ایک پر بَارہ قبیلوں کے نام کندہ کئےگئے تھے۔ \p \v 15 اَور اُنہُوں نے سینہ بند کے لیٔے بٹی ہُوئی ڈوری کی طرح خالص سونے کی دو زنجیریں بنائیں \v 16 اَور اُنہُوں نے سونے کے دو خانے اَور سونے کے دو کڑے بنائے اَور اُن کڑوں کو سینہ بند کے دونوں کونوں پر لگا دیا۔ \v 17 اَور اُنہُوں نے سونے کی اُن دونوں زنجیروں کو سینہ بند کے دونوں کونوں پر لگے اُن دونوں کڑوں کے ساتھ باندھ دیا۔ \v 18 اَور اُن زنجیروں کے دونوں سِروں کو اُن دونوں چوکھٹوں کے ساتھ باندھ کر افُود کے دونوں کندھوں والی پٹّیوں سے جوڑ کر سامنے لٹکا دیا۔ \v 19 اَور اُنہُوں نے سونے کے دو اَور کڑے بنائے اَور اُنہیں سینہ بند کے نیچے کے دونوں کونوں کو اُس حاشیہ میں لگایا جو افُود کے اَندر کی طرف تھا۔ \v 20 پھر اُنہُوں نے سونے کے دو اَور کڑے بنا کر اُنہیں کندھے کی پٹّیوں کے نِچلے حِصّہ سے باندھنا جو کہ افُود کے سامنے ہے اَور افُود کے کمربند کے بالکُل اُوپر لگا دیا۔ \v 21 اُنہُوں نے سینہ بند کے کڑوں کو افُود کے کڑوں کے ساتھ نیلے رنگ کی ڈوری سے باندھ دیا اَور اُسے کمربند سے جوڑ دیا تاکہ سینہ بند افُود سے اِدھر اُدھر ہلنے نہ پایٔے جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \s1 کاہِنوں کے دیگر لباس \p \v 22 اَور اُنہُوں نے اُس افُود کا جُبّہ نیلے رنگ کے کپڑے سے بنایا جسے ایک ماہر جُلاہے نے بُنا تھا۔ \v 23 اَور جُبّہ کا گریبان زرہ کے گریبان کی طرح بیچ میں تھا اَور اُس کے اطراف بُنی ہُوئی گوٹ لگی ہُوئی تھی تاکہ وہ پھٹ نہ جائے۔ \v 24 اَور اُنہُوں نے نیلے اَرغوانی اَور سُرخ رنگ کے دھاگے اَور نفیس بٹے ہویٔے کتان سے جُبّہ کے گھیر میں چاروں طرف انار بنائے۔ \v 25 پھر اُنہُوں نے خالص سونے کی گھنٹیاں بنائیں اَور اُنہیں جُبّہ کے دامن کے گھیر میں چاروں طرف اناروں کے درمیان لگا دیا۔ \v 26 اَور وہ ایک گھنٹی اَور ایک انار خدمت کے وقت پہنے جانے والے جُبّہ کے دامن کے گھیر میں سے چاروں طرف ایک گھنٹی اَور ایک انار کی ترتیب سے لگے ہویٔے تھے جَیسا یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \p \v 27 اَور اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں کے لیٔے اُنہُوں نے نفیس کتان سے بُنے کُرتے بنائے \v 28 اَور کتان کا عمامہ، سَر کا پٹکا اَور نفیس بٹے ہویٔے کتان کے پاجامے بنائے۔ \v 29 اَور کمربند نفیس بٹے ہویٔے کتان اَور نیلے، اَرغوانی اَور سُرخ رنگ کے کپڑے کا تھا جِس پر بیل بُوٹے کشیدہ کئے گیٔے تھے جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \p \v 30 اُنہُوں نے تاج کی ایک تختی خالص سونے کا بنایا اَور اُس پر ایک انگُشتری کے نقش کی طرح یہ کندہ کیا: \pc یَاہوِہ کے لیٔے مُقدّس۔ \m \v 31 اَور پھر اُنہُوں نے اُسے ایک نیلے رنگ کی ڈوری سے عمامہ پر جوڑ دیا جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \s1 مُوسیٰ کا مَسکن کا مُعائنہ کرنا \p \v 32 اِس طرح مَسکن کے خیمہ اِجتماع کا سَب کام اَنجام تک پہُنچا اَور بنی اِسرائیل نے سَب کچھ وَیسے ہی کیا جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \v 33 پھر وہ اُس مَسکن کو مَوشہ کے پاس لایٔے: \b \li1 یعنی خیمہ اَور اُس کا سارا سامان، اُس کے تُکمے، تختے، بینڈے، سُتون اَور پایٔے۔ \li1 \v 34 اَور مینڈھوں کی سُرخ رنگی ہُوئی کھالوں کا غلاف دریائی بچھڑوں کی کھالوں کا غلاف اَور بیچ کا پردہ، \li1 \v 35 عہد کے صندُوق اَور اُس کی بَلّیاں اَور کفّارہ کا سرپوش، \li1 \v 36 میز اَور اُس کے تمام ظروف اَور نذر کی روٹی، \li1 \v 37 خالص سونے کا چراغدان مع چراغوں کے جو قطاروں میں رکھے تھے اَور اُس کے تمام لوازمات اَور جَلانے کے لیٔے زَیتُون کا تیل، \li1 \v 38 سونے کا مذبح اَور مَسح کرنے کا زَیتُون کا تیل، خُوشبودار بخُور، خیمہ کے مدخل کا پردہ، \li1 \v 39 کانسے کا مذبح اَور اُس کا کانسے کا جنگلہ، اُس کی بَلّیاں اَور اُس کے تمام ظروف۔ \li1 لگن اَور اُس کی چوکی۔ \li1 \v 40 صحن کے پردے اَور اُن کی بَلّیاں اَور پایٔے اَور صحن کے مدخل کے لیٔے پردہ، \li1 اُن کی رسّیاں اَور صحن کے لیٔے خیمہ کی میخیں \li1 اَور مَسکن کے خیمہ اِجتماع کے لیٔے سارا سامان۔ \li1 \v 41 اَور پاک مَقدِس میں خدمت کرتے وقت پہننے کے لیٔے بُنے ہویٔے مُقدّس لباس۔ اَور اَہرونؔ کاہِنؔ اَور اُس کے بیٹوں کے لیٔے جَب وہ بطور کاہِنؔ کے طور پر خدمت اَنجام دیتے تھے۔ \b \p \v 42 بنی اِسرائیل نے سارا کام وَیسے ہی کیا تھا جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \v 43 مَوشہ نے اُس کام کا جائزہ لیا اَور دیکھا کہ اُنہُوں نے اُسے وَیسے ہی کیا تھا جَیسے یَاہوِہ نے حُکم دیا تھا۔ تَب مَوشہ نے اُنہیں برکت دی۔ \c 40 \s1 مَسکن کا کھڑا کیاجانا \p \v 1 اَور یَاہوِہ نے مَوشہ سے فرمایا: \v 2 ”پہلے مہینے کی پہلی تاریخ کو تُم مَسکن کا خیمہ اِجتماع کھڑا کردینا۔ \v 3 اَور اُس میں عہد کا صندُوق رکھ دینا اَور اُس کی حِفاظت کے لیٔے بیچ کا پردہ کھینچ دینا۔ \v 4 اَور میز کو اَندر لاکر اُس کے لوازمات اُس پر ترتیب سے رکھ دینا۔ پھر چراغدان کو اَندر لاکر اُس کے چراغ رَوشن کردینا۔ \v 5 اَور سونے کی بخُور کے مذبح کو عہد کے صندُوق کے سامنے رکھ دینا اَور مَسکن کے دروازہ پر پردہ لگادینا۔ \p \v 6 ”سوختنی نذر کی قُربانی کے مذبح کو مَسکن کے خیمہ اِجتماع کے سامنے رکھ دینا۔ \v 7 لگن کو خیمہ اِجتماع اَور مذبح کے درمیان رکھ کر اُس میں پانی بھر دینا۔ \v 8 اَور اُس کے صحن کو چاروں طرف سے گھیر کر اُس کے مدخل پر پردہ لگادینا۔ \p \v 9 ”مَسح کرنے والا زَیتُون کا تیل لینا اَور اُسے مَسکن کے خیمہ اِجتماع اَور اُس کے اَندر کے سَب ظروف پر چھڑک کر اُس کی اَور اُس کے سارے سامان کی تقدیس کرنا۔ تَب وہ مُقدّس ٹھہرے گا۔ \v 10 پھر سوختنی نذر کی قُربانی کے مذبح کو اَور اُس کے تمام ظروف کو مَسح کرکے مذبح کی تقدیس کرنا، اَور تَب وہ نہایت ہی مُقدّس ٹھہرے گا۔ \v 11 تَب لگن اَور اُس کی چوکی کو مَسح کرکے اُن کی تقدیس کرنا۔ \p \v 12 ”اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں کو خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر لاکر اُنہیں پانی سے غُسل دِلانا۔ \v 13 تَب اَہرونؔ کو مُقدّس لباس پہناکر اُسے مَسح کرنا اَور اُس کی تقدیس کرنا تاکہ وہ بطور کاہِنؔ میری خدمت کرے۔ \v 14 اَور اُس کے بیٹوں کو لاکر اُنہیں کُرتے پہنانا۔ \v 15 اَور جِس طرح تُم اُن کے باپ کو مَسح کروگے وَیسے ہی اُن کو مَسح کرنا تاکہ وہ بطور کاہِنؔ میرے لیٔے خدمت اَنجام دیں۔ اُن کا مَسح کیاجانا اَیسی کہانت کے لیٔے ہوگا جو آنے والی تمام نَسلوں میں اَبد تک جاری رہے گا۔“ \v 16 مَوشہ نے سَب کچھ وَیسے ہی کیا، جَیسا کہ یَاہوِہ نے اُنہیں حُکم دیا تھا۔ \p \v 17 پس دُوسرے سال کے پہلے مہینے کی پہلی تاریخ کو مَسکن کھڑا کیا گیا۔ \v 18 اَور جَب مَوشہ نے مَسکن کو کھڑا کیا تو اُنہُوں نے پایوں کو اُن کی جگہ پر قائِم کیا چوکھٹے بنائے اَور اُن کے بینڈے لگا کر سُتون کھڑے کر دئیے۔ \v 19 پھر مَوشہ نے مَسکن پر خیمہ تان دیا اَور اُس کے اُوپر غلاف چڑھا دیا جَیسا کہ یَاہوِہ نے اُنہیں حُکم دیا تھا۔ \p \v 20 اُنہُوں نے شہادت کی تختیوں کو لے کر صندُوق میں رکھ دیا اَور بَلّیوں کو صندُوق میں لگا دیا اَور کفّارے کے سرپوش کو اُس کے اُوپر ٹِکا دیا۔ \v 21 اَور پھر مَوشہ اُس صندُوق کو مَسکن میں لائے اَور بیچ کے پردہ کو لگا کر عہد کے صندُوق کو محفوظ کر دیا جَیسا کہ یَاہوِہ نے اُنہیں حُکم دیا تھا۔ \p \v 22 مَوشہ نے اُس میز کو خیمہ اِجتماع میں مَسکن کی شمالی جانِب پردہ کے باہر رکھ دیا۔ \v 23 اَور مَوشہ پر یَاہوِہ کے رُوبرو روٹی سجا کر رکھ دی، جَیسا کہ یَاہوِہ نے اُنہیں حُکم دیا تھا۔ \p \v 24 مَوشہ نے چراغدان کو خیمہ اِجتماع میں مَسکن کی جُنوبی سمت میں میز کے سامنے رکھ دیا۔ \v 25 اَور چراغوں کو یَاہوِہ کے رُوبرو رَوشن کر دیا جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \p \v 26 مَوشہ نے سونے کے بنے ہُوئے مذبح کو خیمہ اِجتماع میں اُس پردہ کے سامنے رکھ دیا۔ \v 27 اَور اُس پر خُوشبودار بخُور جَلائی جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \p \v 28 اَور پھر اُنہُوں نے مَسکن کے دروازہ پر پردہ لگا دیا۔ \v 29 مَوشہ نے سوختنی نذر کی قُربانی کا مذبح مَسکن کے خیمہ اِجتماع کے دروازہ پر رکھ کر اُس پر سوختنی نذریں اَور اناج کی نذریں چڑھائیں جَیسا کہ یَاہوِہ نے اُنہیں حُکم دیا تھا۔ \p \v 30 اُنہُوں نے لگن کو خیمہ اِجتماع اَور اُس مذبح کے درمیان رکھ کر اُس میں دھونے کے لیٔے پانی بھر دیا۔ \v 31 اَور مَوشہ اَور اَہرونؔ اَور اُس کے بیٹوں نے اُسے اَپنے ہاتھ پاؤں دھونے کے لیٔے اِستعمال کیا۔ \v 32 اَور جَب بھی وہ خیمہ اِجتماع میں داخل ہوتے یا مذبح کے قریب جاتے تو وہ اَپنے ہاتھ پاؤں دھوکر جاتے جَیسا کہ یَاہوِہ نے مَوشہ کو حُکم دیا تھا۔ \p \v 33 پھر مَوشہ نے مَسکن اَور مذبح کے اِردگرد صحن کو گھیر کر صحن کے دروازہ کا پردہ ڈال دیا اَور یُوں مَوشہ نے اُس کام کو ختم کیا۔ \s1 یَاہوِہ کا جلال \p \v 34 تَب خیمہ اِجتماع پر بادل چھا گیا اَور پاک مَسکن یَاہوِہ کے جلال سے معموُر ہو گیا۔ \v 35 اَور مَوشہ خیمہ اِجتماع میں داخل نہ ہو سکے کیونکہ وہ بادل اُن پر ٹھہرا ہُوا تھا اَور مَسکن یَاہوِہ کے جلال سے معموُر تھا۔ \p \v 36 اَور بنی اِسرائیل کے سارے سفر میں جَب کبھی وہ بادل اُس مَسکن کے اُوپر سے چھٹ جاتا تو وہ آگے بڑھتے۔ \v 37 لیکن اگر وہ بادل سایہ ڈالے رہتا تو وہ اُس کے چھٹ جانے کے دِن تک سفر نہ کرتے تھے۔ \v 38 یَاہوِہ کا بادل تمام بنی اِسرائیل کے گھرانے کے سارے سفر کے دَوران اُن کی نظروں کے سامنے دِن کو مَسکن کے اُوپر چھایا رہتا تھا، اَور رات کو بادل میں آگ ہوتی تھی۔