\id 2CH - Biblica® Open Urdu Contemporary Version \usfm 3.0 \ide UTF-8 \h 2 تواریخ \toc1 دُوسرا تواریخ کی کِتاب \toc2 2 تواریخ \toc3 2 توا \mt1 دُوسرا تواریخ \mt2 کی کِتاب \c 1 \s1 شُلومونؔ کا حِکمت طلب کرنا \p \v 1 اَور شُلومونؔ بِن داویؔد نے اَپنی مملکت میں مضبُوطی سے اَپنا تسلُّط قائِم کر لیا کیونکہ یَاہوِہ اُن کے خُدا اُن کے ساتھ تھے اَور یَاہوِہ نے شُلومونؔ کو بے اِنتہا عظمت عطا فرمائی۔ \p \v 2 اَور شُلومونؔ نے تمام اِسرائیل یعنی ہزاروں اَور سینکڑوں فَوجی دستوں کے سالاروں، قاضیوں اَور تمام اِسرائیل کے سربراہوں سے جو آبائی خاندانوں کے سردار تھے باتیں کیں۔ \v 3 اَور شُلومونؔ ساری جماعت سمیت گِبعونؔ کے اُونچے مقام کی طرف روانہ ہُوئے کیونکہ خُدا کا خیمہ اِجتماع وہیں تھا جسے یَاہوِہ کے خادِم مَوشہ نے بیابان میں تعمیر کیا تھا۔ \v 4 لیکن خُدا کے صندُوق کو داویؔد قِریت یعریمؔ سے اُس مقام میں اُٹھا لائے تھے جو اُنہُوں نے صندُوق کے لئے تیّار کیا تھا کیونکہ داویؔد نے اُس کے لئے یروشلیمؔ میں ایک خیمہ کھڑا کیا تھا۔ \v 5 لیکن کانسے کا وہ مذبح جسے بصل ایل بِن اوری بِن حُورؔ نے گِبعونؔ میں تعمیر کروایا تھا وہیں یَاہوِہ کے خیمہ اِجتماع کے آگے ہی تھا۔ پس شُلومونؔ اَور ساری جماعت نے اِس سے یَاہوِہ کی مرضی دریافت کی۔ \v 6 اَور شُلومونؔ وہاں کانسے کے مذبح کے پاس یَاہوِہ کے حُضُور آئے جہاں خیمہ اِجتماع تھا اَور اُس پر ایک ہزار سوختنی نذریں گذرانیں۔ \p \v 7 اُسی رات خُدا شُلومونؔ پر ظاہر ہُوئے، اَور اُن سے فرمایا کہ مانگو، جو کچھ تُم چاہتے ہو، ”میں تُمہیں دُوں اُسے مانگو۔“ \p \v 8 شُلومونؔ نے خُدا سے اِلتجا کی، ”آپ نے میرے باپ داویؔد پر بڑی مہربانی کی اَور مُجھے اُن کی جگہ بادشاہ بنایا۔ \v 9 اَب اَے یَاہوِہ! جو وعدہ آپ نے میرے باپ داویؔد سے کیا تھا اُس کی تصدیق کریں کیونکہ آپ نے مُجھے ایک اَیسی قوم کا بادشاہ بنایا ہے جو زمین کی خاک کے ذرّوں کی طرح کثرت سے ہے۔ \v 10 چنانچہ مُجھے حِکمت و علم عنایت کریں، تاکہ میں اِس قوم کی رہنمائی کر سکوں کیونکہ آپ کی اِس عظیم قوم پر کون حُکومت کر سَکتا ہے؟“ \p \v 11 تَب خُدا نے شُلومونؔ سے فرمایا، ”چونکہ یہ تمہاری دِلی تمنّا ہے اَور تُم نے نہ تو دولت، نہ مال، نہ عزّت، نہ اَپنے دُشمنوں کی موت مانگی اَور نہ عمر کی درازی طلب کی بَلکہ میری قوموں پر جِن پر مَیں نے تُمہیں بادشاہ بنایا ہے حُکمرانی کرنے کے لیٔے حِکمت و علم مانگا ہے، \v 12 اِس لیٔے حِکمت و علم تُمہیں عطا کی جائے گی اَور مَیں تُمہیں مال و دولت اَور عزّت بھی بخشوں گا، اِس قدر کہ نہ تُم سے پہلے کسی بادشاہ کو کبھی نصیب ہُوئی اَور نہ تمہارے بعد کسی کو نصیب ہوگی۔“ \p \v 13 پھر شُلومونؔ گِبعونؔ کے اُونچے ٹیلے سے یعنی خیمہ اِجتماع کے آگے سے یروشلیمؔ کو واپس لَوٹ آئے اَور اِسرائیل پر حُکومت کرنے لگے۔ \p \v 14 اَور شُلومونؔ نے رتھ اَور گھوڑے جمع کئے۔ یُوں اُن کے پاس ایک ہزار چار سَو رتھ اَور بَارہ ہزار گھوڑے تھے جنہیں بادشاہ نے رتھ کے شہروں میں اَور یروشلیمؔ میں اَپنے پاس بھی رکھا۔ \v 15 اَور بادشاہ نے یروشلیمؔ میں چاندی اَور سونے کو پتّھروں کی مانند عام کر دیا اَور دیودار کو دامن کوہِ کے گُولر کے درختوں کو اَنجیر کے درختوں کی طرح فراواں کر دیا۔ \v 16 شُلومونؔ کے گھوڑے مِصر اَور کِلکِیؔہ سے درآمد کئے جاتے تھے۔ شاہی سوداگر اُنہیں کِلکِیؔہ سے مَوجُودہ قیمت پر خریدتے تھے۔ \v 17 وہ مِصر سے ایک رتھ چاندی کے چھ سَو ثاقل\f + \fr 1‏:17 \fr*\fq چھ سَو ثاقل \fq*\ft تقریباً 7 کِلوگرام\ft*\f* میں اَور ایک گھوڑا ایک سَو پچاس ثاقل\f + \fr 1‏:17 \fr*\fq ایک سَو پچاس ثاقل \fq*\ft یعنی ایک کِلو سات سو گرام\ft*\f* میں مِصر سے درآمد کرتے تھے اَور اُنہیں حِتّیوں اَور ارامیوں کے تمام بادشاہوں کو بھی برآمد کرتے تھے۔ \c 2 \s1 بیت المُقدّس کی تعمیر کے لیٔے تیّاریاں \p \v 1 اَور شُلومونؔ نے یَاہوِہ کے نام کے لیٔے ایک بیت المُقدّس اَور اَپنے لیٔے ایک محل تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا۔ \v 2 شُلومونؔ نے ستّر ہزار آدمی بطور بردار اَور اسّی ہزار آدمی پہاڑوں میں پتّھر کاٹنے کے لیٔے اَور تین ہزار چھ سَو آدمی اُن پر نِگرانی کے لیٔے مُنتخب کئے۔ \p \v 3 اَور شُلومونؔ نے صُورؔ کے بادشاہ حِیرامؔ کو یہ پیغام بھیجا: \pm ”جَیسے آپ نے میرے باپ داویؔد کے لئے دیودار کی لکڑی بھیجی تھی تاکہ وہ اَپنے لیٔے ایک محل کی تعمیر کرا سکیں، وَیسے ہی دیودار کی لکڑی مُجھے بھی بھیجیں۔ \v 4 کیونکہ اَب مَیں یَاہوِہ اَپنے خُدا کے نام کے لیٔے ایک بیت المُقدّس تعمیر کرنے والا ہُوں تاکہ اُن کے لئے مخصُوص کروں اَور اُن کے آگے خُوشبودار مَسالے کا بخُور جَلاؤں اَور وہ سَبتوں، نئے چاندوں اَور یَاہوِہ ہمارے خُدا کی مُقرّرہ عیدوں پر دائمی نذر کی روٹی اَور صُبح اَور شام کی سوختنی نذروں کے لئے ہو کیونکہ یہ اِسرائیل کے لیٔے دائمی فرمان ہے۔ \pm \v 5 ”اَور وہ بیت المُقدّس جو میں تعمیر کرنے کو ہُوں عظیمُ الشّان ہوگا کیونکہ ہمارے خُدا دیگر سَب معبُودوں سے عظیم ہیں۔ \v 6 لیکن کون ہے جو اُن کے لیٔے بیت المُقدّس تعمیر کر سکے؟ وہ آسمان بَلکہ سَب سے اُونچے آسمانوں میں بھی سما نہیں سکتے۔ تو اَچھّا مَیں کون ہُوں جو اُن کے حُضُور آتِشی قُربانیاں گذراننے کے سِوا کسی اَور خیال سے اُن کے لیٔے بیت المُقدّس تعمیر کر سکوں؟ \pm \v 7 ”اِس لیٔے میرے پاس ایک اَیسا آدمی بھیجیں جو سونے اَور چاندی، کانسے اَور لوہے اَور اَرغوانی، قِرمزی اَور نیلے کپڑے کے کام میں ماہر ہو اَور فن نقّاشی کا بھی تجربہ رکھتا ہو، تاکہ وہ یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ میں میرے ماہر کاریگروں کے ساتھ کام کرے جنہیں میرے باپ داویؔد نے مُقرّر کیا ہے۔ \pm \v 8 ”اَور لبانونؔ سے دیودار، صنوبر اَور صندل کے لٹّھے بھی مُجھے بھیجیں کیونکہ مَیں جانتا ہُوں کہ آپ کے خادِم وہاں لکڑی کاٹنے میں ماہر ہیں اَور میرے خادِم آپ کے خادِموں کے ساتھ کام کریں گے، \v 9 اَور میرے لئے بہت سِی لکڑی مُہیّا کریں گے کیونکہ وہ بیت المُقدّس جو میں تعمیر کرنے کو ہُوں وہ عظیم اَور عالیشان ہوگا۔ \v 10 اَور مَیں تمہارے خادِموں یعنی لکڑی کاٹنے والوں کو بیس ہزار کور\f + \fr 2‏:10 \fr*\fq بیس ہزار کور \fq*\ft تقریباً تین ہزار دو سَو میٹرک ٹن\ft*\f* گیہُوں اَور بیس ہزار کور\f + \fr 2‏:10 \fr*\fq بیس ہزار کور \fq*\ft تقریباً دو ہزار سات سَو میٹرک ٹن\ft*\f* جَو، بیس ہزار بَت\f + \fr 2‏:10 \fr*\fq بیس ہزار بَت \fq*\ft تقریباً چار لاکھ چالیس ہزار لیٹر\ft*\f* انگور کا شِیرہ اَور بیس ہزار بَت\f + \fr 2‏:10 \fr*\fq بیس ہزار بَت \fq*\ft بیس ہزار بَت \ft*\ft تقریباً چار لاکھ چالیس ہزار لیٹر\ft*\f* زَیتُون کا تیل دُوں گا۔“ \p \v 11 تَب شاہِ صُورؔ حِیرامؔ نے بذریعہ خط شُلومونؔ کو جَواب دیا: \pm ”چونکہ یَاہوِہ اَپنے لوگوں سے مَحَبّت کرتے ہیں اِس لیٔے اُنہُوں نے آپ کو اُن کا بادشاہ مُقرّر کیا ہے۔“ \p \v 12 اَور حِیرامؔ نے یہ بھی کہا: \pm ”بنی اِسرائیل کے خُدا یَاہوِہ کی سِتائش ہو جنہوں نے آسمان اَور زمین کو خلق کیا، اُنہُوں نے داویؔد بادشاہ کو ایک دانا بیٹا بخشا ہے جو فہم و فراست سے معموُر ہے تاکہ وہ یَاہوِہ کے لیٔے ایک بیت المُقدّس اَور اَپنے واسطے ایک شاہی محل کی تعمیر کروائے۔ \pm \v 13 ”میں حُورامؔ اَبی کو آپ کے پاس بھیج رہا ہُوں جو کہ بڑا ہُنرمند آدمی ہے۔ \v 14 جِس کی ماں دانؔ کے قبیلہ سے تھی اَور جِس کا باپ صُورؔ کا باشِندہ تھا۔ وہ سونے اَور چاندی، کانسے اَور لوہے، پتّھر اَور لکڑی کے کام میں اَور اَرغوانی، نیلے، قِرمزی اَور نفیس کتانی کپڑے کے کام میں ماہر ہے اَور ہر طرح کی نقّاشی میں تجربہ کار ہے اَور ہر کام کر سَکتا ہے۔ وہ آپ کے کاریگروں اَور میرے آقا آپ کے والد داویؔد کے کاریگروں کے ساتھ کام کر چُکے ہیں۔ \pm \v 15 ”چنانچہ اَب میرے آقا! اَپنے وعدہ کے مُطابق اَپنے خادِموں کے لیٔے گیہُوں، جَو، زَیتُون کا تیل اَور انگوری شِیرہ بھیج دیجئے۔ \v 16 اَور جِتنی لکڑی آپ کو درکار ہے ہم لبانونؔ سے کاٹیں گے اَور اُن کے بیڑے بنوا کر سمُندری راستے سے آپ کے پاس یافؔا پہُنچائیں گے۔ پھر آپ اُنہیں وہاں سے یروشلیمؔ لے جا سکتے ہیں۔“ \p \v 17 اَور شُلومونؔ نے اِسرائیل میں رہنے والے تمام پردیسیوں کی مردُم شماری کی جَیسا کہ اُس کے باپ داویؔد نے کی تھی اَور وہ ایک لاکھ ترپن ہزار چھ سَو پایٔے گیٔے۔ \v 18 اَور شُلومونؔ نے اُن میں سے ستّر ہزار کو بار برداری اَور اسّی ہزار کو پہاڑوں میں پتّھر کاٹنے کے لیٔے اَور تین ہزار چھ سَو کو کام کروانے کے لیٔے بطور نِگران مُقرّر کیا۔ \c 3 \s1 بیت المُقدّس کی تعمیر \p \v 1 پھر شُلومونؔ نے یروشلیمؔ میں کوہِ موریاہؔ پر یَاہوِہ کا بیت المُقدّس تعمیر کروانا شروع کیا یہ وُہی جگہ تھی جہاں یَاہوِہ نے اُس کے باپ داویؔد پر خُود کو یبُوسی اُرنانؔ کے کھلیان میں ظاہر کیا تھا۔ یہ جگہ داویؔد نے بیت المُقدّس کے واسطے تیّار کرکے مُقرّر کی تھی۔ \v 2 شُلومونؔ نے اَپنے دَورِ حُکومت کے چوتھے سال کے دُوسرے مہینے کی دُوسری تاریخ کو بیت المُقدّس کی تعمیر کا کام شروع کیا۔ \p \v 3 اَورجو بُنیاد شُلومونؔ نے خُدا کے بیت المُقدّس کو تعمیر کے لیٔے ڈالی وہ اِس طرح ہے: قدیم زمانے کی پیمائش کے مُطابق بیت المُقدّس کی لمبائی ساٹھ ہاتھ اَور چوڑائی بیس ہاتھ\f + \fr 3‏:3 \fr*\ft لمبائی ستّائیس میٹر چوڑائی نَو میٹر\ft*\f* تھی۔ \v 4 اَور بیت المُقدّس کے سامنے کے برامدے کی لمبائی خُدا کے بیت المُقدّس کے برابر تھی اَور اُس کی لمبائی بیس ہاتھ چوڑائی اُونچائی بیس ہاتھ۔\f + \fr 3‏:4 \fr*\fq اُونچائی بیس ہاتھ۔ \fq*\ft چند نُسخوں میں ایک سو بیس میٹر تھی\ft*\f* \p اَور شُلومونؔ نے اُسے اَندر سے خالص سونے سے منڈھوایا تھا۔ \v 5 بادشاہ نے بڑے کمرے کی چھت صنوبر کے تختوں سے پَٹوائی اَور اُسے خالص سونے سے منڈھوایا اَور کھجور کے درختوں اَور زنجیروں کے نقوش سے اُسے آراستہ کیا۔ \v 6 شُلومونؔ نے بیت المُقدّس کو بیش قیمتی جواہرات سے مُزیّن کیا اَورجو سونا بادشاہ نے اِستعمال کیا وہ پروائِمؔ نامی جگہ سے منگوایا گیا تھا۔ \v 7 شُلومونؔ نے بیت المُقدّس کی چھت، سُتونوں، دروازوں کے چوکھٹوں، دیواروں اَور کواڑوں کو سونے سے منڈھوایا اَور دیواروں پر کروبیوں کی صورت کندہ کی۔ \p \v 8 شُلومونؔ نے بیت المُقدّس میں پاک ترین مقام کے واسطے ایک کمرہ بنوایا جِس کی لمبائی اَور چوڑائی بیت المُقدّس کی چوڑائی کے برابر یعنی بیس بیس ہاتھ\f + \fr 3‏:8 \fr*\fq بیس بیس ہاتھ \fq*\ft نَو میٹر\ft*\f* تھی۔ اَور اُنہُوں نے اُس کمرہ کو بیس ہزار کِلو خالص سونے سے منڈھوایا۔ \v 9 اَور سونے کی کیلوں کا وزن جو اِستعمال کے لئے بنے تھے تقریباً آدھا کِلو کا تھا۔ اَور اُنہُوں نے اُس کے بالائی حُجروں کو بھی سونے سے منڈھوایا۔ \p \v 10 پاک ترین مقام میں شُلومونؔ نے دو کروبیوں کے مُجسّمے ڈھال کر بنوائے اَور اُنہیں سونے سے منڈھوایا۔ \v 11 اَور کروبیوں کے پھیلے ہُوئے پروں کا درمیانی فاصلہ بیس ہاتھ کا تھا۔ پہلے کروبی کا ایک پر پانچ ہاتھ لمبا تھا جو بیت المُقدّس کی دیوار کو چھُو رہاتھا، جَب کہ اُس کا دُوسرا پر بھی جو پانچ ہاتھ لمبا تھا اَور دُوسرے کروبی کے پر کو چھُو رہاتھا۔ \v 12 اِسی طرح دُوسرے کروبی کا ایک پر پانچ ہاتھ لمبا تھا اَور بیت المُقدّس کی دُوسری دیوار کو چھُو رہاتھا۔ اَور اُس کا دُوسرا پر بھی پانچ ہاتھ لمبا تھا اَور پہلے کروبی کے پر کو چھُو رہاتھا۔ \v 13 اِن دونوں کروبیوں کے پھیلے ہُوئے پروں کی لمبائی بیس ہاتھ تھی اَور وہ اَپنے پاؤں پر کھڑے تھے اَور اُن کے چہرے عمارت کے خاص کمرے کی طرف کئے ہُوئے تھے۔ \p \v 14 اَور شُلومونؔ نے ایک پردہ بنوایا جو نیلے، اَرغوانی اَور سُرخ کپڑے اَور مہین کتان کا تھا اَور اُس پر کروبی کڑھے ہُوئے تھے۔ \p \v 15 اَور بیت المُقدّس کے سامنے اُس نے دو سُتون بنائے جِن کی اُونچائی پینتیس ہاتھ\f + \fr 3‏:15 \fr*\fq اُونچائی پینتیس ہاتھ \fq*\ft تقریباً سولہ میٹر\ft*\f* ‏تھی اَور ہر ایک سُتون کا بالائی تاج نُما حِصّہ پیمائش میں پانچ ہاتھ\f + \fr 3‏:15 \fr*\fq پانچ ہاتھ \fq*\ft سَوا دو سینٹی میٹر\ft*\f* تھا۔ \v 16 اَور شُلومونؔ نے بیت المُقدّس کے سامنے ہار نُما زنجیریں بنوائیں اَور اُنہیں سُتونوں کے سِروں پر لگوایا۔ پھر بادشاہ نے سَو انار بنوا کر اُنہیں زنجیروں میں لگا دیا۔ \v 17 اَور شُلومونؔ نے بیت المُقدّس کے سامنے سُتون بھی بنوائے۔ ایک جُنوب کی طرف اَور ایک شمال کی طرف۔ اُنہُوں نے جُنوبی سُتون کا نام یاکِن\f + \fr 3‏:17 \fr*\fq یاکِن \fq*\ft یعنی تعمیر کرنے والا\ft*\f* اَور شمال کی طرف والے سُتون کا نام بُوعزؔ\f + \fr 3‏:17 \fr*\fq بُوعزؔ \fq*\ft قُوّت اِس میں ہے\ft*\f* رکھّا۔ \c 4 \s1 بیت المُقدّس کا سازوسامان \p \v 1 اِس کے بعد شُلومونؔ نے کانسے کا ایک مذبح بنوایا جِس کی لمبائی اَور چوڑائی برابر یعنی بیس ہاتھ\f + \fr 4‏:1 \fr*\fq بیس ہاتھ \fq*\ft یعنی نَو میٹر\ft*\f* تھی اَور اِس کی اُونچائی دس ہاتھ\f + \fr 4‏:1 \fr*\fq دس ہاتھ \fq*\ft یعنی ساڑھے چار میٹر\ft*\f* تھی۔ \v 2 پھر شُلومونؔ نے ڈھالی ہُوئی دھات کا پانی کا ایک بڑا حوض بنوایا جِس کی شکل گول تھی اَورجو ایک کنارے سے دُوسرے کنارے تک دس ہاتھ\f + \fr 4‏:2 \fr*\fq دس ہاتھ \fq*\ft ساڑھے چار میٹر\ft*\f* اَور اُونچا پانچ ہاتھ\f + \fr 4‏:2 \fr*\fq پانچ ہاتھ \fq*\ft سَوا دو میٹر\ft*\f* تھا اَور پیمائش کے لحاظ سے اُس کا گھیرا تیس ہاتھ\f + \fr 4‏:2 \fr*\fq تیس ہاتھ \fq*\ft ساڑھے تیرہ میٹر\ft*\f* تھا۔ \v 3 اِس پانی کے کنارے کے نیچے اَور اِس کے چاروں طرف بَیلوں کی صورتیں بنی ہوئی تھیں جو ایک ہاتھ کے اَندر بَیلوں کی دس صورتیں پُورے حوض کو گھیرے ہُوئے تھیں۔ اِن بَیلوں کی صورتیں اُس بڑے حوض کے ساتھ ہی دو قطاروں میں ڈھالی گئی تھیں۔ \p \v 4 اَور یہ حوض کانسے کے بَارہ بَیلوں کے اُوپر رکھّا گیا تھا؛ جِن میں سے تین کا مُنہ شمال کی طرف، تین کا مغرب، تین کا جُنوب اَور تین کا مشرق کی طرف تھا۔ حوض اُن کے سِروں پر ٹِکا ہُوا تھا اَور اُن کے پیچھے والے دھڑ اَندر کی طرف تھے۔ \v 5 اِس حوض کے دھات کی موٹائی تقریباً چار اُنگل\f + \fr 4‏:5 \fr*\fq چار اُنگل \fq*\ft ساڑھے سات سینٹی میٹر\ft*\f* تھی اَور اُس کا کنارہ پیالہ کے کنارے کی طرح شُوشنؔ کے پھُول کی مانند تھا۔ اَور اُس حوض میں تین ہزار بَت\f + \fr 4‏:5 \fr*\fq تین ہزار بَت \fq*\ft چھیاسٹھ ہزار لیٹر\ft*\f* پانی کی گنجائش تھی۔ \p \v 6 پھر شُلومونؔ نے دھونے کے لیٔے دس چُھوٹی چلمچیاں بنوائیں جِن میں سے پانچ کو شُلومونؔ نے جُنوب اَور پانچ کو شمال کی طرف رکھا، جِن کا کام سوختنی نذروں میں اِستعمال ہونے والی اَشیا کو دھونا تھا مگر وہ بڑا حوض کاہِنوں کے غُسل کے لیٔے تھا۔ \p \v 7 شُلومونؔ نے اُن ہدایات کے مُطابق جو اُسے مِلی تھیں سونے کے دس چراغدان بنوائے اَور اُنہیں بیت المُقدّس میں رکھا۔ پانچ جُنوب کی طرف اَور پانچ شمال کی طرف رکھے گیٔے۔ \p \v 8 شُلومونؔ نے دس میزیں بھی بنوائیں اَور اُنہیں بیت المُقدّس میں رکھا۔ پانچ کو جُنوب کی طرف اَور پانچ کو شمال کی طرف اَور شُلومونؔ نے سونے کے ایک سَو پیالے بھی بنوائے جو چھڑکاؤ کرنے کے کام میں آتے تھے۔ \p \v 9 اِس کے بعد شُلومونؔ نے کاہِنوں کے واسطے ایک صحن اَور ایک بہت بڑا صحن اَور اُن کے لئے دروازوں کو بھی بنوایا اَور اِن کے دروازوں کو کانسے سے منڈھوایا۔ \v 10 شُلومونؔ نے بڑے حوض کو جُنوبی مشرقی کونے میں قائِم کر دیا۔ \p \v 11 حُورامؔ اَبی نے برتن، بیلچے اَور چھڑکاؤ کرنے کے پیالے بھی بنوائے۔ \p حُورامؔ اَبی نے بادشاہ شُلومونؔ کے لئے خُدا کے بیت المُقدّس کی تعمیر و ساخت کا سارا کام پُورا کر دیا۔ \b \li1 \v 12 دو سُتون؛ \li1 اَور اُن دونوں سُتونوں کے اُوپر پیالہ نُما بالائی تاج؛ \li1 اَور اُن سُتونوں کے سِروں پر دونوں پیالہ نُما حِصّوں کو ڈھانکنے کے لیٔے دو جوڑی جالیاں؛ \li1 \v 13 اَور دونوں جالیوں کے لیٔے چار سَو انار (یعنی ہر جالی کے لیٔے اناروں کی دو دو قطاریں، سُتونوں کے سِروں پر پیالہ نُما بالائی حِصّہ کو سجانے کے لیٔے لگائی گئیں)؛ \li1 \v 14 بادشاہ نے چوکیاں بنوائیں اَور اُن پر رکھنے کے لئے چلمچیاں بھی بنوائیں؛ \li1 \v 15 بڑا حوض اَور اُس کے نیچے بَارہ بَیل؛ \li1 \v 16 برتن، بیلچے، کانٹے اَور اِن سے تعلّق رکھنے والے دیگر ظروف۔ \b \p اَور تمام اَشیا جو حُورامؔ اَبی نے شُلومونؔ بادشاہ کے حُکم سے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے لیٔے بنوائیں وہ چمکدار کانسے کی تھیں۔ \v 17 اَور بادشاہ نے اِن کی ڈھلایٔی یردنؔ کے میدان میں سُکّوتؔ اَور ضِرِداہؔ\f + \fr 4‏:17 \fr*\fq ضِرِداہؔ \fq*\ft کچھ نُسخوں میں ضارِتھانؔ بھی لِکھا ہے\ft*\f* کے درمیان پائی جانے والی مٹّی کے سانچوں میں ڈھلوائی۔ \v 18 یہ تمام ظروف جو شُلومونؔ نے بنوائے اِتنے زِیادہ تھے کہ اُن کا وزن تعیُّن نہ ہو سَکا۔ \p \v 19 اَور شُلومونؔ نے اُن تمام سازوسامان کو بھی جو خُدا کے بیت المُقدّس میں تھا بنوایا: \b \li1 یعنی سونے کا مذبح؛ \li1 اَور میزیں جِن پر نذر کی روٹی رکھی جاتی تھی؛ \li1 \v 20 اَور خالص سونے کے چراغدان اَور اُن کے اُوپر رکھے جانے والے چراغ، تاکہ وہ حسبِ دستور اَندرونی پاک مَقدِس کے سامنے جلتے رہیں؛ \li1 \v 21 اَور سونے کے پھُول، چراغ چِمٹے، اَور برتن؛ \li1 \v 22 اَور گُلگیر، چھڑکاؤ کرنے کے پیالے، ڈونگے اَور بخُوردان، یہ سَب خالص سونے کے تھے اَور بیت المُقدّس کے سونے کے دروازے یعنی پاک ترین مقام کے اَندرونی دروازے اَور بڑے کمرے کے دروازے، یہ سَب خالص سونے کے بنے تھے۔ \b \c 5 \p \v 1 اِس طرح یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کا سارا کام، جو شُلومونؔ نے شروع کیا تھا وہ مُکمّل ہو گیا۔ تَب وہ اَپنے باپ داویؔد کی مخصُوص اَشیا یعنی چاندی اَور سونا اَور تمام سازوسامان کو اَندر لے آئے اَور اُنہیں خُدا کے بیت المُقدّس کے خزانوں میں جمع کر دیا۔ \s1 عہد کے صندُوق کو بیت المُقدّس میں لایا جانا \p \v 2 تَب شُلومونؔ نے یروشلیمؔ میں بنی اِسرائیل کے سَب بُزرگوں اَور قبیلوں کے سَب سردار اَور بنی اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو طلب کیا تاکہ وہ یَاہوِہ کے عہد کے صندُوق کو داویؔد کے شہر صِیّونؔ سے لے آئیں۔ \v 3 اَور تمام بنی اِسرائیل کے لوگ ساتویں مہینے میں عید کے موقع پر جمع ہوکر بادشاہ کے پاس حاضِر ہُوئے۔ \p \v 4 اَور جَب بنی اِسرائیل کے سَب بُزرگ آ گئے تو لیویوں نے یَاہوِہ کے عہد کے صندُوق کو اُٹھایا۔ \v 5 اَور وہ اَپنے ساتھ صندُوق، خیمہ اِجتماع کو اَور اُس کے تمام مُقدّس اَشیا کو لے آئے۔ یہ سَب کاہِنؔ جو لیوی تھے اُنہیں اُٹھاکر لایٔے۔ \v 6 بادشاہ شُلومونؔ اَور بنی اِسرائیل کی تمام جماعت نے جو اُس وقت اُن کے ساتھ وہاں صندُوق کے سامنے جمع ہوئی تھی اَور صندُوق کے آگے اِس کثرت سے بھیڑ، بکریاں اَور بَیل ذبح کر رہے تھے کہ اُن کا شُمار کرنا ناممکن ہو گیا تھا۔ \p \v 7 پھر کاہِنوں نے یَاہوِہ کے عہد کے صندُوق کو اُس کی مُقرّرہ جگہ یعنی پاک مَقدِس کے اَندرونی پاک ترین مقام میں کروبیم کے پروں کے نیچے لاکر رکھ دیا۔ \v 8 اَور کروبی اَپنے پروں کو عہد کے صندُوق کی جگہ کے اُوپر پھیلائے ہُوئے تھے اَور یُوں صندُوق اَور اُس کو اُٹھانے والی بَلّیوں کو ڈھانکے ہُوئے تھے۔ \v 9 اَور یہ بَلّیئیں اِس قدر لمبی تھیں کہ اُن کے سِرے جو اَندرونی پاک مَقدِس کے صندُوق سے باہر نکلے ہُوئے تھے لیکن اَندرونی پاک مقام کے سامنے سے دیکھے جا سکتے تھے مگر اِس کے باہر سے نہیں۔ اَور وہ آج کے دِن تک اُسی حالات میں وہیں ہیں۔ \v 10 اَور عہد کے صندُوق میں اُن دو تختیوں کے سِوا اَور کچھ نہ تھا جنہیں کوہِ حورِبؔ پر مَوشہ نے اُس وقت رکھا تھا جَب مِصر سے نکلنے کے بعد یَاہوِہ نے بنی اِسرائیل سے عہد باندھا تھا۔ \p \v 11 تَب کاہِنؔ پاک مقام سے باہر نکل آئے اَور تمام کاہِنوں نے جو وہاں تھے خواہ وہ کسی بھی فریق سے تھے اُنہُوں نے اَپنے آپ کو پاک صَاف کیا۔ \v 12 تمام لیوی جو موسیقار تھے یعنی آسفؔ، ہیمانؔ اَور یدُوتونؔ اَور اُن کے بیٹے اَور رشتہ دار نفیس کتانی کپڑے پہنے اَور ہاتھوں میں جھانجھ، سِتار اَور بربط لیٔے ہُوئے مذبح کے مشرق کی طرف کھڑے تھے اَور اُن کے ساتھ ایک سَو بیس کاہِنؔ تھے جو نرسنگے پھُونک رہے تھے۔ \v 13 اَور نرسنگے پھُونکنے والے اَور گانے والے مِل کر یَاہوِہ کی حَمد اَور شُکر گزاری کرنے کے لیٔے تیّار ہُوئے اَور نرسنگوں اَور جھانجھوں اَور دیگر سازوں کے ہمراہ یَاہوِہ کی حَمد و ثنا یہ کہتے ہُوئے کرنے لگے: \q1 ”وہ بھلےہیں؛ \q2 اُن کی شفقت اَبدی ہے۔“ \p جوں ہی اُن کی آوازیں بُلند ہُوئیں یَاہوِہ کا وہ بیت المُقدّس بادلوں سے معموُر ہو گیا، \v 14 یہاں تک کہ کاہِنؔ بادلوں کے باعث اَپنی خدمت اَنجام دینے کے لیٔے وہاں کھڑے نہ رہ سکے۔ کیونکہ یَاہوِہ خُدا نے اَپنے جلال سے پُورے بیت المُقدّس کو معموُر کر دیا تھا۔ \c 6 \p \v 1 تَب شُلومونؔ نے کہا، ”یَاہوِہ نے فرمایاہے وہ سیاہ گھنے بادل میں سکونت کریں گے؛ \v 2 مَیں نے آپ کے لئے ایک شاندار بیت المُقدّس تعمیر کروایاہے تاکہ آپ اُس میں تا اَبد تک سکونت کریں۔“ \p \v 3 جَب بنی اِسرائیل کی ساری جماعت وہاں کھڑی تھی تو بادشاہ نے اُن کی طرف مُخاطِب ہوکر اُنہیں برکت دی۔ \v 4 اَور بادشاہ نے فرمایا: \pm ”بنی اِسرائیل کے خُدا یَاہوِہ کی سِتائش ہو جنہوں نے میرے باپ داویؔد سے اَپنے مُنہ سے کئےگئے وعدہ کو اَپنے ہاتھوں سے پُورا کر دیا ہے کیونکہ اُنہُوں نے فرمایا تھا، \v 5 ’جِس دِن سے میں اَپنے لوگوں کو مِصر سے باہر نکال لایا تَب سے مَیں نے اِسرائیل کے کسی قبیلہ میں نہ تو کسی اَیسے شہر کا اِنتخاب کیا جہاں میرے لیٔے ایک اَیسا بیت المُقدّس تعمیر کیا جائے تاکہ وہاں میرا نام جلال پائے؛ اَور نہ ہی مَیں نے کسی شخص کا اِنتخاب کیا ہے کہ وہ میری قوم اِسرائیل پر حاکم ہو؛ \v 6 لیکن اَب مَیں نے یروشلیمؔ کا اِنتخاب کیا ہے کہ وہاں میرا نام جلال پائے اَور اَپنی قوم اِسرائیل پر حُکمرانی کرنے کے لیٔے مَیں نے داویؔد کا اِنتخاب کیا ہے۔‘ \pm \v 7 ”میرے باپ داویؔد کی دِلی تمنّا تھی کہ وہ اِسرائیل کے خُدا یَاہوِہ کے نام کے لیٔے ایک بیت المُقدّس تعمیر کرایٔیں۔ \v 8 لیکن یَاہوِہ نے میرے باپ داویؔد سے فرمایا، ’تمہارے دِل میں میرے نام کے لیٔے ایک بیت المُقدّس تعمیر کرنے کا خیال آنا، یقیناً بہت ہی عُمدہ ہے۔ \v 9 تاہم وہ بیت المُقدّس تُم نہیں بَلکہ تمہارا بیٹا جو تُم سے پیدا ہوگا، وُہی میرے نام کے جلال کے لیٔے بیت المُقدّس تعمیر کروائے گا۔‘ \pm \v 10 ”آج یَاہوِہ نے اَپنے وعدے کو پُورا کر دیا ہے۔ مَیں اَپنے باپ داویؔد کا جانشین ہُوں اَور اَب بنی اِسرائیل کے تخت پر عَین یَاہوِہ کے وعدہ کے مُطابق تخت نشین ہُوں۔ اَور مَیں نے بنی اِسرائیل کے خُدا یَاہوِہ کے نام کے جلال کی خاطِر اِس بیت المُقدّس کی تعمیر کروائی ہے۔ \v 11 اَور مَیں نے اِس بیت المُقدّس میں اُس صندُوق کو رکھ دیا ہے جِس میں یَاہوِہ کا وہ عہد ہے جو اُنہُوں نے بنی اِسرائیل سے کیا تھا۔“ \s1 شُلومونؔ کی مخصُوصیت کی دعا \p \v 12 اِس کے بعد شُلومونؔ بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے سامنے یَاہوِہ کے مذبح کے آگے کھڑے ہُوئے اَور اَپنے ہاتھ پھیلائے۔ \v 13 شُلومونؔ نے کانسے کا ایک مِنبر بنوایا تھا جو پانچ ہاتھ لمبا، سَوا دو میٹر چوڑا اَور تین ہاتھ\f + \fr 6‏:13 \fr*\fq تین ہاتھ \fq*\ft ایک میٹر 400 سینٹی میٹر\ft*\f* اُونچا تھا، جسے اُس نے بیرونی صحن کے وَسط میں قائِم کیا تھا۔ وہ اُس مِنبر پر کھڑے ہُوئے اَور پھر بنی اِسرائیل کی ساری جماعت کے سامنے اُس پر گھُٹنے ٹیکے اَور آسمان کی طرف اَپنے ہاتھ پھیلائے۔ \v 14 اَور شُلومونؔ نے دعا کی: \pm ”اَے یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا، آپ کی مانند نہ تو اُوپر آسمان میں اَور نہ نیچے زمین پر کویٔی خُدا ہے۔ جو اَپنے اُن خادِموں پر اَپنی بے پناہ مَحَبّت ظاہر کرتے اَور اَپنے عہد کو پُورا کرتے ہیں، جو پُورے دِل سے آپ کی راہ پر چلتے ہیں۔ \v 15 آپ نے اَپنے خادِم میرے باپ داویؔد کے ساتھ کیا ہُوا اَپنا وعدہ پُورا کیا ہے۔ آج آپ نے اَپنے مُنہ کے کلام کو اَپنے ہاتھ سے پُورا کر دیا ہے جَیسا کہ آج کے دِن ظاہر ہے۔ \pm \v 16 ”چنانچہ اَب اَے یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا، آپ اَپنے خادِم میرے باپ داویؔد کے ساتھ کیٔے گیٔے اَپنے اُن وعدوں کو بھی پُورا کرنا جو آپ نے داویؔد سے کیا تھا، ’میرے حُضُور اِسرائیل کے تخت پر بیٹھنے والے جانشین اَشخاص کی کبھی کمی نہ ہوگی، اگر تمہارا خاندان میرے آئین کے مُطابق احتیاط سے ٹھیک اُسی طرح چلے جَیسا کہ تُم پُورے دِل سے میرے پیچھے چلتےہو۔‘ \v 17 پس اَب اَے یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا، اَپنے اُس قول کو جو آپ نے اَپنے خادِم داویؔد سے کیا تھا اُسے پُورا کریں۔ \pm \v 18 ”لیکن کیا خُدا کی مَوجُودگی آدمیوں کے ساتھ زمین پر سکونت کرےگی؟ کیونکہ جَب آسمانوں میں بَلکہ سَب سے اُونچے آسمانوں میں بھی خُدا سما نہیں سکتے تو پھر، یہ بیت المُقدّس جو مَیں نے تعمیر کروائی ہے اُن کے مُقابلے میں تو کچھ بھی نہیں ہے؟ \v 19 پھر بھی اَے یَاہوِہ میرے خُدا، اَپنے رحم و کرم سے اَپنے خادِم کی دعا اَور مِنّت کی طرف مُتوجّہ ہوں اَور اَپنے خادِم کی اِس دعا اَور فریاد کو سُن لیں جو آج آپ کے حُضُور میں پیش کر رہاہے۔ \v 20 آپ کی آنکھیں اِس بیت المُقدّس کی طرف دِن اَور رات لگی رہیں آپ نے اِسی مقام کی بابت فرمایا تھا کہ میں اَپنا جلالی نام وہاں قائِم رکھوں گا۔ تاکہ جو دعا آپ کا خادِم اِس مقام کی طرف رُخ کرکے مانگے اُسے آپ سُن کر جَواب دیں گے۔ \v 21 اَور جَب آپ کا خادِم اَور آپ کی قوم بنی اِسرائیل اِس مقام کی طرف رُخ کرکے آپ سے فریاد کریں تو آپ آسمان پر سے جو آپ کی قِیام گاہ ہے، آپ سُنیں؛ اَور سُن کر مُعاف کر دیں۔ \pm \v 22 ”اَور جَب کویٔی شخص اَپنے پڑوسی پر ظُلم کرے اَور اُسے قَسم کھِلانے کے واسطے حلف اُٹھانے کو کہا جائے اَور وہ آئے اَور اِس بیت المُقدّس میں آپ کے مذبح کے سامنے قَسم کھا کر حلف اُٹھائے، \v 23 تَب آپ آسمان سے سُن لینا اَور عَمل کرنا اَور اَپنے خادِموں کا اِنصاف کرنا اَور بدکار کو اُس کے کئے کی سزا اَور معصُوم کو بے قُصُور ٹھہرا کر اُسے نیک جزا دینا۔ \pm \v 24 ”اَور جَب آپ کی اُمّت بنی اِسرائیل، آپ کے خِلاف گُناہ کرنے کے باعث اَپنے دُشمنوں سے شِکست کھائے لیکن بعد میں تَوبہ کرکے اَور آپ کے جلالی نام کا اقرار کرکے اِس بیت المُقدّس میں آپ کے حُضُور دعا اَور فریاد کرے، \v 25 تَب آپ آسمان پر سے سُن کر اَپنی اُمّت بنی اِسرائیل کا گُناہ مُعاف کردینا اَور اُنہیں اِس مُلک میں واپس لے آنا، جو آپ نے اُن کے آباؤاَجداد کو دیا تھا۔ \pm \v 26 ”اَور جَب اِس سبب سے کہ آپ کے لوگوں نے آپ کے خِلاف گُناہ کیا ہے آسمان بندہو جائے اَور بارش نہ ہو اَور آپ اُنہیں مُصیبت میں ڈال دیں اَور وہ اِس مقام کی طرف رُخ کرکے دعا کریں اَور آپ کے نام کا اقرار کریں اَور اَپنے گُناہ سے تَوبہ کریں، \v 27 تو آپ آسمان پر سے سُن لینا اَور اَپنے خادِموں یعنی اَپنی قوم بنی اِسرائیل کے گُناہ مُعاف کردینا۔ اُنہیں نیک راہ پر چلنے کی ہدایت دینا اَور اُس مُلک پر مینہ برسانا جسے بطور مِیراث آپ نے اَپنے لوگوں کو دیا ہے۔ \pm \v 28 ”اَور جَب اُس مُلک میں قحط یا وَبا یا بادِ سموم یا پھپھُوندی، ٹِڈّیوں یا اِلّیوں کا حملہ ہو، یا جَب دُشمن اُن کے کسی شہر کا محاصرہ کر لے، خواہ کویٔی بھی آفت یا بیماری اُن پر آ جایٔے، \v 29 مگر جَب آپ کی قوم بنی اِسرائیل میں سے کویٔی آدمی اَپنی مُصیبتوں کے باعث اِس بیت المُقدّس کی طرف اَپنے ہاتھ پھیلا کر اَور اَپنی یا ساری قوم بنی اِسرائیل کی طرف سے دعا یا فریاد کرے، \v 30 تب آپ آسمان پر سے جو آپ کی قِیام گاہ ہے، سُن لینا اَور مُعاف کردینا اَور ہر شخص کو جِن کے دِلوں کو آپ جانتے ہیں، اُن کے اعمال کے مُطابق بدلہ دینا، کیونکہ صرف آپ ہی اِنسانوں کے دِلوں کو جانتے ہیں۔ \v 31 تاکہ جَب تک وہ اُس مُلک میں جسے آپ نے ہمارے آباؤاَجداد کو دیا تھا، تاعمر زندہ رہیں، آپ کا خوف مانیں اَور آپ کی راہوں پر چلیں۔ \pm \v 32 ”اِسی طرح جَب کوئی پردیسی بھی، جو آپ کی قوم بنی اِسرائیل میں سے نہیں ہیں، جَب وہ آپ کے عظیم نام اَور عظیم کام اَور آپ کے قوی ہاتھ کی بابت سُن کر دُور دراز مُلک سے آئیں اَور آکر اِس بیت المُقدّس کی طرف رُخ کرکے دعا کریں، \v 33 تَب آپ آسمان پر سے جو آپ کی قِیام گاہ ہے سُنیں اَورجو کچھ بھی وہ پردیسی آپ سے فریاد کریں، اُس کی مُراد پُوری کریں تاکہ رُوئے زمین کی سَب قومیں آپ کے نام کو جانیں اَور آپ کی اَپنی اُمّت بنی اِسرائیل کی طرح آپ کا خوف مانیں اَور جان لیں کہ یہ بیت المُقدّس جو مَیں نے تعمیر کرائی ہے آپ کے نام سے منسوب ہے۔ \pm \v 34 ”اَور جَب آپ کی قوم اَپنے دُشمنوں کے خِلاف جنگ کرنے کے لیٔے جہاں بھی آپ بھیجیں باہر جایٔیں اَور جَب وہ اِس مُنتخب شہر اَور اِس بیت المُقدّس کی طرف جسے مَیں نے آپ کے نام کے لیٔے تعمیر کروایاہے رُخ کرکے آپ سے دعا کریں، \v 35 تو آپ آسمان پر سے اُن کی دعا اَور مناجات کو سُن کر اُن کے حق میں فیصلہ کرنا۔ \pm \v 36 ”اَور جَب وہ آپ کے خِلاف گُناہ کریں، کیونکہ کویٔی بھی بشر اَیسا نہیں جو گُناہ نہ کرتا ہو، اَور آپ اُن سے ناراض ہو جایٔیں اُنہیں دُشمن کے حوالہ کر دیں جو اُنہیں اسیر کرکے کسی دُور یا نزدیک مُلک میں لے جائیں، \v 37 اَور اگر اُس مُلک میں جہاں وہ اسیر ہوکر پہُنچائے گیٔے ہُوں، اُن کا دِل بدل جائے اَور وہ تَوبہ کریں اَور اَپنے گُناہ کا اعتراف کریں، ’ہم نے گُناہ کیا ہے اَور ٹیڑھی چال چلے اَور بدکاریاں کی ہیں‘؛ \v 38 اَور اگرچہ وہ اَپنی اسیری کے مُلک میں جہاں اُن کو اسیر کرکے لے گیٔے ہوں، دِل و جان سے آپ کی طرف رُجُوع کریں اَور اَپنے مُلک کی طرف جو آپ نے اُن کے آباؤاَجداد کو دیا اَور اِس شہر کی طرف جسے آپ نے اِنتخاب کیا ہے اَور اِس بیت المُقدّس کی طرف جو مَیں نے آپ کے نام کے لیٔے تعمیر کروایاہے، رُخ کرکے دعا کریں؛ \v 39 تو آپ آسمان پر سے جو آپ کی قِیام گاہ ہے اُن کی دعا اَور مناجات سُن لینا اَور اُن کے حق میں فیصلہ کرنا اَور اَپنی قوم کو جنہوں نے آپ کے خِلاف گُناہ کیا ہے مُعاف کردینا۔ \pm \v 40 ”چنانچہ اَب اَے میرے خُدا، مَیں آپ سے درخواست کرتا ہُوں کہ آپ اُن دعاؤں کی طرف جو اِس مقام میں کی جایٔیں مُتوجّہ ہوں اَور اُنہیں سُنیں۔ \qm1 \v 41 ”اِس لئے اَب اَے یَاہوِہ خُدا، تشریف لائیں، اَور اَپنی آرامگاہ میں داخل ہوں، \qm2 جہاں آپ کی قُوّت کا صندُوق رکھا ہُواہے۔ \qm1 اَے یَاہوِہ خُدا، آپ کے کاہِنؔ نَجات سے مُلبّس ہوں، \qm2 اَور آپ کے وفادار مُقدّسین آپ کے نیک کاموں کو دیکھ کر خُوشیاں منائیں۔ \qm1 \v 42 اَے یَاہوِہ خُدا، اَپنے ممسوح کو ردّ نہ کریں، \qm2 اُس لافانی مَحَبّت کو یاد فرمائیں جِس کا آپ نے اَپنے خادِم داویؔد سے وعدہ کیا تھا۔“ \c 7 \s1 بیت المُقدّس کی مخصُوصیت \p \v 1 اَور جَب شُلومونؔ دعا کر چُکے تو آسمان سے آگ نازل ہُوئی اَور اُس آگ نے سوختنی نذریں اَور ذبیحوں کو راکھ کر دیا اَور یَاہوِہ خُدا کے جلال سے بیت المُقدّس معموُر ہو گیا۔ \v 2 اَور کاہِنؔ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں داخل نہ ہو سکے اِس لیٔے کہ وہ یَاہوِہ کے جلال سے معموُر تھا۔ \v 3 اَور جَب تمام بنی اِسرائیل نے آگ کو آسمان سے نازل ہوتے ہُوئے اَور یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کو اُن کے جلال سے معموُر ہوتے ہُوئے دیدار کیا، تو اُنہُوں نے زمین پر وہیں مُنہ کے بَل گِر کر یَاہوِہ کو سَجدہ کیا اَور اُنہُوں نے یَاہوِہ کی شُکر گزاری کرتے ہُوئے کہا، \q1 ”وہ بھلےہیں؛ \q2 اُن کی رحمت اَبدی ہے۔“ \m \v 4 تَب بادشاہ اَور سَب لوگوں نے یَاہوِہ کے حُضُور قُربانیاں پیش کیں۔ \v 5 شُلومونؔ بادشاہ نے بائیس ہزار بَیلوں اَور ایک لاکھ بیس ہزار بھیڑ بکریوں کی قُربانی گذرانی۔ یُوں بادشاہ اَور سَب لوگوں نے خُدا کے بیت المُقدّس کو مخصُوص کیا۔ \v 6 کاہِنؔ اَپنے فرائض کی ادائیگی کے لیٔے اَپنی اَپنی جگہ کھڑے تھے اَور لیوی بھی یَاہوِہ کی سِتائش کے لئے مُقرّر موسیقی کے اُن سازوں سامان کے ساتھ کھڑے تھے جنہیں داویؔد بادشاہ نے یَاہوِہ کی حَمد و سِتائش کے مقصد سے بنوایا تھا تاکہ وہ اُن موسیقی کے دھُن پر جَب اُنہُوں نے داویؔد کا یہ نغمہ شروع کیا جسے وہ جانتے تھے، ”اُن کی رحمت اَبدی ہے،“ اَور کاہِنؔ اُن کے آگے آگے نرسنگے پھُونکنے لگے تو تمام بنی اِسرائیلی جماعت کھڑی رہی۔ \p \v 7 اَور شُلومونؔ نے اُس صحن کے وسطیٰ حِصّہ کی جو یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے سامنے تھا تقدیس کی اَور وہاں اُنہُوں نے سوختنی نذریں اَور سلامتی کی نذروں کے ذبیحوں کی چربی گذرانی کیونکہ کانسے کے اُس مذبح پر جسے اُس نے بنوایا تھا سوختنی نذروں، اناج کی نذروں اَور چربی کے لیٔے گنجائش نہ تھی۔ \p \v 8 شُلومونؔ نے اِس موقع پر سات دِن تک عید منائی اَور لیبو حماتؔ کے مدخل سے لے کر وادی مِصر تک کے سارے بنی اِسرائیل کی ایک بہت بڑی جماعت اُن کے ساتھ مَوجُود تھی۔ \v 9 آٹھویں دِن اُنہُوں نے ایک مُقدّس اِجتماع کا اہتمام کیا۔ سات دِن تک وہ مذبح کی تقدیس کے کرنے میں اَور سات دِن عید منانے میں مصروف رہے۔ \v 10 ساتویں مہینے کی تئیسویں تاریخ کو شُلومونؔ نے لوگوں کو رخصت کیا تاکہ وہ اَپنے اَپنے گھر کو جایٔیں۔ وہ لوگ اُن نیکیوں کے باعث جو یَاہوِہ نے داویؔد، شُلومونؔ اَور اَپنی قوم بنی اِسرائیل سے کی تھیں خُوش و خُرّم اَور مسرُور تھے۔ \s1 یَاہوِہ کا شُلومونؔ پر ظاہر ہونا \p \v 11 جَب شُلومونؔ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس اَور شاہی محل کی تعمیر کر چُکے اَور یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں اَور اَپنے محل میں جو کچھ تعمیر کرنا چاہتے تھے، اُسے کامیابی کے ساتھ بنا چُکے، \v 12 تَب ایک رات یَاہوِہ شُلومونؔ پر ظاہر ہُوئے اَور فرمایا: \pm ”مَیں نے تمہاری دعا سُن لی ہے اَور مَیں نے اِس مقام کو اَپنے لیٔے قُربانی کے بیت المُقدّس کے طور پر اِنتخاب کیا ہے۔ \pm \v 13 ”اَور جَب مَیں آسمانوں کو بند کر دُوں تاکہ بارش نہ ہو یا ٹِڈّیوں کو حُکم دُوں کہ مُلک کو اُجاڑ ڈالیں یا اَپنی قوم میں وَبا بھیج دُوں، \v 14 اگر میری قوم جو میرے نام سے جانی جاتی ہے، فروتن ہوکر دعا کرے اَور میرے دیدار کی طالب ہو اَور اَپنی بُری روِشوں سے تَوبہ کرے، تو میں آسمان پر سے اُن کی سُنوں گا اَور اُن کے گُناہ مُعاف کر دُوں گا اَور اُن کے مُلک کو پھر سے شفا بخشوں گا۔ \v 15 اَب سے جو دعائیں اِس مقام میں کی جایٔیں گی میری آنکھیں اُن کی طرف کھُلی رہیں گی اَور میرے کان اُن کی طرف لگے رہیں گے۔ \v 16 مَیں نے اِس بیت المُقدّس کو مُنتخب کر لیا ہے اَور اِسے مُقدّس ٹھہرایا ہے تاکہ اِس مقام میں میرے نام کا جلال ہمیشہ یہاں قائِم رہے اَور میری آنکھیں اَور میرا دِل دونوں ہمیشہ یہیں لگے رہیں۔ \pm \v 17 ”اگر تُم اَپنے والد داویؔد کی مانند میرے حُضُور وَیسے ہی چلتے رہو جَیسے تمہارے والد داویؔد چلتے تھے، اَورجو کچھ مَیں نے تُمہیں حُکم دیا ہے اُن کے مُطابق میرے قوانین اَور آئین پر عَمل کرے، \v 18 تو مَیں تیرے تختِ شاہی کو استحکام بخشوں گا جَیسا کہ مَیں نے تیرے والد داویؔد سے عہد کرکے فرمایا تھا کہ بنی اِسرائیل پر حُکمرانی کرنے کے لیٔے تیرے ہاں مَرد کی کبھی کمی نہ ہوگی۔ \pm \v 19 ”لیکن اگر تُم مُجھ سے مُنہ موڑ لوگے اَور میرے قوانین اَور اَحکام کو جو مَیں نے دئیے ہیں ترک کر دوگے اَور غَیر معبُودوں کی عبادت کرنے لگ جاؤگے اَور اُنہیں سَجدہ کروگے \v 20 تو پھر مَیں بنی اِسرائیل کو اَپنے مُلک سے جسے مَیں نے اُنہیں دیا ہے، جڑ سے اُکھاڑ پھینکوں گا اَور اِس بیت المُقدّس کو جسے مَیں نے اَپنے نام کے لیٔے مُقدّس کیا ہے اَپنے سامنے سے دُور کر دُوں گا۔ اَور اِسے قوموں میں ضرب المثل اَور ذِلّت کا نِشان بنا دُوں گا۔ \v 21 اگرچہ اَب یہ بیت المُقدّس اِس قدر عالیشان ہے مگر تَب جو بھی اِس کے پاس سے گزرے گا حیرت زدہ ہوکر کہے گا ’یَاہوِہ نے اِس مُلک اَور اِس بیت المُقدّس کے ساتھ اَیسا سلُوک کیوں کیا؟‘ \v 22 تَب لوگ جَواب دیں گے، ’چونکہ یَاہوِہ اَپنے خُدا کو جو اُن کے آباؤاَجداد کو مُلک مِصر سے باہر نکال لائے تھے ترک کر دیا اَور غَیر معبُودوں کی پیروی، عبادت اَور خدمت کرنے لگے۔ چنانچہ یَاہوِہ نے اُن پر یہ تمام مُصیبتیں نازل کی ہیں۔‘ “ \c 8 \s1 شُلومونؔ کی دیگر فتوحات \p \v 1 اَور شُلومونؔ کو یَاہوِہ کا بیت المُقدّس اَور اَپنا محل تعمیر کروانے میں بیس سال گذر گئے، \v 2 شُلومونؔ نے وہ دیہات جو حِیرامؔ نے اُسے دئیے تھے نئے سِرے سے تعمیر کروائے اَور بنی اِسرائیل کو وہاں بسایا۔ \v 3 تَب شُلومونؔ ضوباہ حماتؔ کو گئے۔ اَور اُس پر قبضہ کر لیا۔ \v 4 اَور شُلومونؔ نے صحرا میں تدمورؔ کو اَور حماتؔ کے سَب ذخیروں کے شہروں کو بھی تعمیر کیا۔ \v 5 اُنہُوں نے بالائی اَور نِچلے دونوں بیت حَورُونؔ کے شہروں کو فصیلوں، پھاٹکوں اَور سلاخوں کے ذریعہ قلعہ بند کیا اَور اُنہیں نئے سِرے سے تعمیر کیا۔ \v 6 پھر شُلومونؔ نے بعلاتؔ کو اَور اَپنے دیگر ذخیروں کے تمام شہروں کو بھی تعمیر کروایا جہاں اَپنے رتھوں، گھوڑوں اَور گُھڑسواروں کو رکھا۔ اِن کے علاوہ اُنہُوں نے یروشلیمؔ، لبانونؔ اَور اَپنے سارے مُلک میں اَپنی مرضی کے مُوافق عمارتیں تعمیر کروائیں۔ \p \v 7 اَور مُلک میں اَب بھی چند اَیسے لوگ بچے ہُوئے تھے جو بنی اِسرائیل کی نَسل سے نہیں تھے۔ یہ حِتّی، امُوری، پَرزّی، حِوّی اَور یبُوسی نَسل میں سے باقی بچے ہُوئے تھے۔ \v 8 حقیقت میں یہ اُن اَقوام کی اَولاد تھیں جنہیں بنی اِسرائیل نے ہلاک نہیں کیا تھا۔ تَب شُلومونؔ نے اُنہیں بیگار کے لیٔے بھرتی کیا جَیسا کہ آج کے دِن تک اِسی عہدے پر کام کرتے ہیں۔ \v 9 لیکن شُلومونؔ نے اَپنے کام کے لیٔے اِسرائیلیوں میں سے کسی کو غُلام نہ بنایا بَلکہ وہ اُس کے جنگجو فَوجی، لشکروں کے سپہ سالار اَور اُس کے رتھوں اَور رتھ بانوں کے سردار بنائے جاتے تھے۔ \v 10 شُلومونؔ بادشاہ نے دو سَو پچاس اعلیٰ اہلکاروں کو اِن سَب کے اُوپر حُکومت کرنے کے لئے اِنتخاب کیا تھا۔ \p \v 11 اِس کے بعد شُلومونؔ فَرعوہؔ کی بیٹی کو داویؔد کے شہر سے اُس محل میں جو اُنہُوں نے اُس کے لیٔے تعمیر کروایا تھا لے آئے کیونکہ اُنہُوں نے کہا، ”میری بیوی کو اِسرائیل کے بادشاہ داویؔد کے محل میں نہیں رہنا چاہئے کیونکہ وہ علاقہ یَاہوِہ کے عہد کے صندُوق کی مَوجُودگی کے باعث مُقدّس ہے۔“ \p \v 12 تَب شُلومونؔ نے یَاہوِہ کے اُس مذبح پر جسے اُنہُوں نے برامدے کے سامنے تعمیر کروایا تھا، یَاہوِہ کو سوختنی نذریں گذرانیں۔ \v 13 جَیسا کہ مَوشہ کے حُکم کے مُطابق لوگوں کا فرض تھا کہ وہ سَبتوں، نئے چاندوں اَور تین سالانہ عیدوں یعنی بے خمیری روٹی کی عید، ہفتوں کی عید اَور خیموں کی عید پر قُربانیاں گذرانی۔ \v 14 اَور اُنہُوں نے اَپنے باپ داویؔد کے فرمان کے مُطابق کاہِنوں کے فریقوں کو اُن کے کاموں پر اَور لیویوں کو حَمد و سِتائش میں پیشوائی کرنے کے اَور ہر روز کے فرض کے مُطابق کاہِنوں کی مدد کرنے کے لیٔے مُقرّر کیا۔ اُنہُوں نے دربانوں کو بھی اُن کے فریقوں کے مُطابق مُختلف پھاٹکوں پر مُقرّر کیا کیونکہ مَرد خُدا داویؔد نے اَیسا ہی حُکم دیا تھا۔ \v 15 اَور وہ بادشاہ کے اَحکام پر ہمیشہ عَمل کرتے رہے جو اُنہُوں نے اُن باتوں کے بارے میں اَور خزانوں کے متعلّق کاہِنوں یا لیویوں کو دئیے تھے۔ \p \v 16 اِس طرح شُلومونؔ کی مَعرفت سے شروع کیا گیا سارا کام یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کی بُنیاد ڈالنے کے دِن سے لے کر اُس کے تعمیر ہو جانے تک اَچھّی طرح جاری رہا، تَب یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کی تعمیر کا کام پُورا ہو گیا۔ \p \v 17 پھر شُلومونؔ مُلکِ اِدُوم میں سمُندر کے کنارے آباد شہر عضیُون گیبر اَور ایلاتؔ کو گئے۔ \v 18 اَور حِیرامؔ بادشاہ نے اُنہیں بحری جہاز بھیجے جِن پر اُن کے اَپنے افسر اَور ملّاح مُعیّن تھے اَور وہ اَیسے خادِم تھے جو سمُندر سے واقف تھے۔ وہ شُلومونؔ کے مُلازمین کے ہمراہ اوفیرؔ کے سمُندری سفر پر روانہ ہُوئے اَور وہاں سے وہ 450 تالنت\f + \fr 8‏:18 \fr*\fq 450 تالنت \fq*\ft تقریباً پندرہ ہزار کِلو\ft*\f* سونا لے کر آئے جو شُلومونؔ کے لیٔے تھا۔ \c 9 \s1 ملِکہ شیبا کا شُلومونؔ سے مُلاقات کرنا \p \v 1 جَب ملِکہ شیبا نے شُلومونؔ کی شہرت سُنی تو وہ مُشکل سوالوں کے ساتھ شُلومونؔ کی حِکمت کا اِمتحان لینے کے لیٔے ایک بہت بڑے قافلے کے ساتھ یروشلیمؔ آئی۔ اُس کے اُونٹوں پر مَسالہ اَور بڑی مقدار میں سونا اَور جواہرات لدے تھے۔ وہ شُلومونؔ کے پاس آئی اَورجو جو باتیں اُس کے دِل میں تھیں اُن سَب کے بارے میں اُس سے گُفتگو کی۔ \v 2 شُلومونؔ نے اُس کے سَب سوالوں کا جَواب دیا کیونکہ اُس کے لیٔے کویٔی بھی سوال اَیسا مُشکل نہ تھا جِس کا وہ جَواب نہ دے سکے۔ \v 3 جَب ملِکہ شیبا نے شُلومونؔ کی دانشمندی کو اَور اُس کے محل کو جو اُس نے تعمیر کروایا تھا، \v 4 اَور اُس کے دسترخوان کے کھانوں کو اَور اُس کے درباریوں کی نشست اَور اُس کے خدمت گار مُلازمین کے لباس کو اَور ساقیوں کو اُن کی پوشاک کو اَور اُس زینے کو جِس سے شُلومونؔ ایک بڑے جلوس کے ساتھ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں کس طرح داخل ہوتے تھے\f + \fr 9‏:4 \fr*\fq داخل ہوتے تھے \fq*\ft کچھ نُسخوں میں شُلومونؔ کس طرح آتِشی قُربانیاں پیش کر رہاتھا\ft*\f* تو اُس کے ہوش اُڑ گئے۔ \p \v 5 ملِکہ شیبا نے بادشاہ سے کہا، ”آپ کے عظیم کارناموں اَور دانشمندی کے متعلّق جو خبر مَیں نے اَپنے مُلک میں سُنی تھی وہ حقیقی ہے۔ \v 6 لیکن مَیں نے اُس سُنی ہوئی خبر پر یقین ہی نہیں کیا تھا، جَب تک مَیں نے یہاں آکر اَپنی آنکھوں سے یہ سَب کچھ نہ دیکھ لیا۔ درحقیقت آپ کی حِکمت اِتنی بڑی ہے کہ مُجھے تو اِس کا آدھا حِصّہ بھی نہیں بتایا گیا تھا۔ آپ کی شہرت جو مَیں نے سُنی تھی آپ اُس سے کہیں زِیادہ بڑھ کر ہیں۔ \v 7 خُوش نصیب ہیں آپ کے لوگ اَور آپ کے یہ درباری جو ہمیشہ آپ کے حُضُور میں کھڑے رہتے ہیں اَور آپ کی حِکمت کی باتیں سُنتے ہیں! \v 8 یَاہوِہ آپ کے خُدا کی سِتائش ہو جو آپ سے اَیسا راضی ہُوئے کہ آپ کو اَپنے تخت پر تخت نشین کیا تاکہ آپ یَاہوِہ اَپنے خُدا کی طرف سے بادشاہ ہوں۔ چونکہ آپ کے خُدا کو بنی اِسرائیل سے مَحَبّت تھی کہ اُنہیں ہمیشہ کے لیٔے قائِم کریں، اِس لیٔے اُنہُوں نے آپ کو اُن کا بادشاہ بنایا تاک آپ عدل اَور راستی کو بحال رکھیں۔“ \p \v 9 پھر ملِکہ شیبا نے بادشاہ کو ایک سَو بیس تالنت\f + \fr 9‏:9 \fr*\fq ایک سَو بیس تالنت \fq*\ft تقریباً چار ہزار کِلو\ft*\f* سونا، بڑی مقدار میں مَسالے اَور جواہرات تحفہ میں دئیے اَورجو مَسالے ملِکہ شیبا نے شُلومونؔ کو دئیے وہ اُنہیں پہلے کبھی مُیسّر نہ ہُوئے تھے۔ \p \v 10 (اَور اِس کے علاوہ حِیرامؔ کے مُلازمین اَور شُلومونؔ کے مُلازمین اوفیرؔ سے سونا لایٔے اَور وہ وہاں سے لال صندل کی لکڑی اَور جواہرات بھی لایٔے۔ \v 11 اَور بادشاہ نے صندل کی لکڑی سے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے لیٔے اَور اَپنے محل کے لیٔے چبُوترے اَور موسیقاروں کے لیٔے بربط اَور سِتار تیّار کروائے؛ اَور اَیسی چیزیں یہُوداہؔ کے مُلک میں پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آئی تھیں۔) \p \v 12 پھر شُلومونؔ بادشاہ نے ملِکہ شیبا کو جو کچھ اُس نے خواہش کی اَور مانگا، اُس سے زِیادہ جو وہ بادشاہ کے لئے لائی تھی مُہیّا کیا، تَب وہ اَپنے قافلے کے ساتھ اَپنے مُلک کو واپس چلی گئی۔ \s1 شُلومونؔ کی شان و شوکت \p \v 13 اُس سونے کا وزن جو شُلومونؔ کو ہر سال دستیاب ہوتا تھا جو چھ سَو چھیاسٹھ تالنت\f + \fr 9‏:13 \fr*\fq چھ سَو چھیاسٹھ تالنت \fq*\ft تقریباً تئیس ہزار کِلو\ft*\f* تھا۔ \v 14 اَور یہ اُس کے علاوہ تھا جو تاجر اَور سوداگر لاتے تھے۔ اَور عربؔ کے سَب بادشاہ اَور مُلک کے حاکم بھی شُلومونؔ کے پاس سونا اَور چاندی لاتے تھے۔ \p \v 15 اَور شُلومونؔ بادشاہ نے گڑھے ہویٔے سونے کی دو سَو بڑی ڈھالیں بنوائیں۔ ایک ایک ڈھال میں چھ سَو ثاقل\f + \fr 9‏:15 \fr*\fq چھ سَو ثاقل \fq*\ft تقریباً سات کِلو\ft*\f* گھڑا ہُوا سونا لگا تھا۔ \v 16 اَور اُس نے گڑھے ہویٔے سونے کی تین سَو چُھوٹی ڈھالیں بھی بنوائیں۔ اَور ہر ایک ڈھال میں تقریباً ساڑھے تین کِلو سونا لگا تھا۔ اَور بادشاہ نے اُنہیں اَپنے لبانونؔ کے جنگل کے محل میں رکھوا دیا۔ \p \v 17 پھر بادشاہ نے ہاتھی دانت کا ایک بڑا تخت بنوایا اَور اُس پر خالص سونا منڈھوایا۔ \v 18 اَور اِس تخت کی چھ سیڑھیاں تھیں اَور سونے کا ایک پائدان بھی تخت سے جُڑا ہُوا تھا۔ اَور بیٹھنے کی جگہ کے دونوں طرف بازو کے لیٔے ایک ایک ٹیک بنی تھی۔ اَور اُنہیں ٹیک سے لگ کر دونوں طرف ایک ایک شیرببر گڑھے ہُوئے کھڑے تھے۔ \v 19 اَور اُن چھ سِیڑھیوں کے اِدھر اُدھر بَارہ شیرببر گڑھے ہُوئے کھڑے تھے۔ اَیسا تخت کسی اَور مملکت میں کبھی نہیں تعمیر ہُوا تھا۔ \v 20 اَور شُلومونؔ بادشاہ کے پینے کے سَب برتن سونے کے تھے۔ اَور لبانونؔ کے جنگل کے محل میں اِستعمال کیٔے جانے والے تمام برتن بھی خالص سونے کے تھے۔ چاندی کا کچھ بھی بنا ہُوا نہ تھا کیونکہ شُلومونؔ کے دَورِ حُکومت میں چاندی کی کویٔی قدر نہ تھی۔ \v 21 بادشاہ کے پاس تجارتی جہازوں کا ایک بحری بیڑا بھی تھا جِس کے جہاز بادشاہ کوچک حِیرامؔ کے آدمی تھے۔ اَور ہر تین سال بعد ترشیشؔ کے یہ جہاز سونا، چاندی اَور ہاتھی دانت، بندر اَور لنگور لے کر آتے تھے۔ \p \v 22 شُلومونؔ بادشاہ کو دولت اَور حِکمت کے لحاظ سے رُوئے زمین کے تمام بادشاہوں پر فوقیت حاصل تھی۔ \v 23 اَور رُوئے زمین کے سَب بادشاہ شُلومونؔ کی خدمت میں شرف باریابی چاہتے تھے تاکہ وہ اُن حِکمت کی باتوں کو سُنیں جو خُدا نے اُن کے دِل میں ڈالی تھیں۔ \v 24 اَور سال بسال اُن کا دیدار کرنے والے اَپنے ساتھ اَپنا اَپنا ہدیہ یعنی چاندی اَور سونے کی اَشیا، پوشاک، ہتھیار اَور مَسالے، گھوڑے اَور خچّر لے کر آیا کرتے تھے۔ \p \v 25 اَور شُلومونؔ کے پاس گھوڑوں اَور رتھوں کے لیٔے چار ہزار اصطبل اَور بَارہ ہزار سوار تھے جنہیں بادشاہ رتھوں کے شہروں میں اَور یروشلیمؔ میں اَپنے پاس بھی رکھتے تھے۔ \v 26 اَور وہ دریائے فراتؔ سے لے کر فلسطینیوں کے مُلک تک جہاں کہ مِصر کی سرحد شروع ہوتی ہے تمام بادشاہوں پر حُکمران تھے۔ \v 27 اَور بادشاہ نے یروشلیمؔ میں چاندی کو پتّھروں کی مانند عام کر دیا، اَور دیودار کو دامن کوہِ کے گُولر کے درختوں کو اَنجیر کے درختوں کی طرح فراواں کر دیا۔ \v 28 اَور شُلومونؔ کے گھوڑے مِصر اَور دیگر ممالک سے گھوڑے درآمد کئے جاتے تھے۔ \s1 شُلومونؔ کی وفات \p \v 29 شُلومونؔ کے دَورِ حُکومت کے شروع سے لے کر آخِر تک کے دیگر واقعات، کیا ناتنؔ نبی کی کِتاب، شیلوہؔ کے نبی اخیاہؔ کی نبُوّت اَور عِدّوؔ غیب بین کی رُویتوں میں جو یرُبعامؔ بِن نباطؔ سے متعلّق تھیں مندرج نہیں ہیں؟ \v 30 شُلومونؔ نے یروشلیمؔ میں تمام بنی اِسرائیل پر چالیس سال حُکمرانی کی۔ \v 31 پھر شُلومونؔ اَپنے آباؤاَجداد کے ساتھ سو گیٔے اَور اَپنے باپ داویؔد کے شہر میں دفن کیٔے گیٔے اَور اُن کا بیٹا رحُبعامؔ بطور بادشاہ اُن کا جانشین ہُوا۔ \c 10 \s1 بنی اِسرائیل کی رحُبعامؔ کے خِلاف بغاوت \p \v 1 اَور رحُبعامؔ شِکیمؔ کو گیا اِس لیٔے کہ سَب اِسرائیلی اُسے بادشاہ مُقرّر کرنے کے لیٔے شِکیمؔ میں جمع ہُوئے تھے۔ \v 2 جَب یرُبعامؔ بِن نباطؔ نے یہ سُنا جو مِصر میں سکونت کر رہاتھا، وہ شُلومونؔ بادشاہ کے پاس سے اَپنی جان بچا کرچلاگیا تھا، تَب وہ مِصر سے لَوٹ آیا۔ \v 3 لہٰذا بنی اِسرائیل نے پیغام بھیج کر یرُبعامؔ، کو وہاں سے بُلوا لیا۔ جَب یرُبعامؔ اَور تمام بنی اِسرائیل وہاں جمع ہُوئے تَب اُنہُوں نے رحُبعامؔ کے پاس جا کر اُس سے یہ فریاد کی: \v 4 ”آپ کے والد نے ہم پر ایک بھاری جُوا ڈال رکھا تھا؛ چنانچہ اَب آپ اُس سخت خدمت کو اَور اُس بھاری جُوئے کو جِس کا بوجھ اُنہُوں نے ہم پر ڈال رکھا تھا ہلکا کر دیجئے تَب ہم آپ کے تابع رہ کر آپ کی خدمت کریں گے۔“ \p \v 5 رحُبعامؔ نے اُنہیں جَواب دیا، ”تین دِن کے بعد میرے پاس پھر آنا۔“ چنانچہ سَب لوگ واپس چلے گیٔے۔ \p \v 6 تَب رحُبعامؔ بادشاہ نے اُن بُزرگوں سے مشورہ کیا جو اُس کے والد شُلومونؔ کی زندگی بھر اُن کے خدمت گزار تھے، ”اِن لوگوں کو میں کیا جَواب دُوں؟ مُجھے آپ کیا صلاح دینا چاہتے ہیں؟“ \p \v 7 اُنہُوں نے اُسے جَواب دیا، ”اگر آپ اِن لوگوں پر مہربان ہوں گے اَور اُنہیں خُوش کرے اَور اُنہیں اُمّید دِلانے والے الفاظ سے مُخاطِب ہو، تو وہ ہمیشہ آپ کے خادِم بنے رہیں گے۔“ \p \v 8 لیکن رحُبعامؔ نے بُزرگوں کی صلاح قبُول نہ کی بَلکہ جا کر اُن جَوانوں سے مشورہ کیا جنہوں نے اُس کے ساتھ پرورِش پائی تھی اَورجو اُس کے خادِم تھے۔ \v 9 اُس نے اُن سے پُوچھا، ”اِن لوگوں کی بابت تمہاری صلاح کیا ہے؟ ’جو مُجھ سے یہ کہتے ہُوئے فریاد کرنے آئےتھے، اُس جُوئے کو جو آپ کے والد نے ہم پر رکھا تھا ہلکا کر دیجئے‘؟“ \p \v 10 اُن جَوانوں نے جنہوں نے اُس کے ساتھ پرورِش پائی تھی جَواب دیا، ”اُن لوگوں کو جنہوں نے تُم سے یہ فریاد کی ہے، ’آپ کے والد نے ہم پر بھاری جُوا رکھا تھا لیکن آپ ہمارے جوُئے کو ہلکا کر دیجئے، آپ اُنہیں یہ جَواب دیجئے، میرے ہاتھ کی چُھوٹی اُنگلی میرے باپ کی کمر سے بھی موٹی ہے۔ \v 11 اگر میرے باپ نے تُم پر ایک بھاری جُوا رکھا تھا، تو مَیں اُسے اَور بھی زِیادہ بھاری کر دُوں گا۔ میرے باپ نے تو تُمہیں قابُو میں لانے کے لیٔے کوڑوں سے سزا دی تھی لیکن مَیں تُمہیں بِچھُّوؤں کے ذریعہ سزا دُوں گا۔‘ “ \p \v 12 جَب یرُبعامؔ اَور سَب لوگ تین دِنوں کے بعد لَوٹ کر رحُبعامؔ کے پاس آئے، جَیسا کہ بادشاہ نے فرمایا تھا، ”تین دِن کے بعد میرے پاس پھر آنا۔“ \v 13 تَب بادشاہ رحُبعامؔ نے بُزرگوں کی صلاح کے برعکس اُنہیں سختی سے جَواب دیا۔ \v 14 بادشاہ نے نوجوانوں کی صلاح پر عَمل کیا اَور فرمایا، ”میرے باپ نے تو تمہارا جُوا بھاری کیا تھا، لیکن مَیں اُسے اَور بھی زِیادہ بھاری کر دُوں گا۔ میرے باپ نے تو تُمہیں کوڑے مارنے کی سزا دی تھی لیکن مَیں تُمہیں بِچھُّوؤں سے سزا دُوں گا۔“ \v 15 چنانچہ بادشاہ نے لوگوں کی فریاد نہ سُنی کیونکہ یہ ساری باتیں خُدا ہی کی طرف سے مُقرّر کی گئی تھیں تاکہ یَاہوِہ کا وہ کلام پُورا ہو جو اُنہُوں نے شیلوہؔ کے نبی اخیاہؔ کی مَعرفت یرُبعامؔ بِن نباطؔ کی بابت فرمایا تھا۔ \p \v 16 جَب بنی اِسرائیل نے دیکھا کہ بادشاہ نے اُن کی فریاد کی طرف غور نہیں کیا ہے، تو اُنہُوں نے جَواب میں بادشاہ سے یُوں کہا: \q1 ”پھر داویؔد کے ساتھ ہماری کیا شراکت ہے؟ \q2 اَور یِشائی کے بیٹے کے ساتھ ہمارا کیا مِیراث؟ \q1 اَے بنی اِسرائیل، اَپنے خیموں کو لَوٹ جاؤ! \q2 اَور اَے داویؔد! تو اَب اَپنے ہی گھرانے کو سنبھال!“ \m تَب تمام بنی اِسرائیل اَپنے خیموں کی طرف لَوٹ گیٔے۔ \v 17 لیکن رحُبعامؔ اُن بنی اِسرائیل پرجو یہُودیؔہ کے شہروں میں رہتے تھے حُکومت کرتا رہا۔ \p \v 18 تَب رحُبعامؔ بادشاہ نے ادُونِیرامؔ کو بنی اِسرائیل کے پاس بھیجا جو خراج کا داروغہ تھا لیکن اِسرائیلیوں نے اُسے سنگسار کرکے مار ڈالا۔ یہ دیکھ کر رحُبعامؔ بادشاہ بغیر دیر کئے اَپنے رتھ پر سوار ہوکر اَپنی جان بچا کر یروشلیمؔ کو فرار ہو گیا۔ \v 19 پس شمالی اِسرائیل آج تک داویؔد کے گھرانے سے باغی ہیں۔ \c 11 \p \v 1 اَور جَب رحُبعامؔ یروشلیمؔ پہُنچا، تو اُس نے شمالی اِسرائیل سے جنگ کرنے کے لیٔے یہُوداہؔ اَور بِنیامین کے گھرانے سے ایک لاکھ اسّی ہزار جنگجو مَرد چُن کر جمع کئے تاکہ رحُبعامؔ مُکمّل سلطنت کو پھر سے اَپنے قبضہ میں کر لے۔ \p \v 2 لیکن مَرد خُدا شمعیاہؔ کے پاس یَاہوِہ کا یہ کلام پہُنچا، \v 3 ”رحُبعامؔ بِن شُلومونؔ شاہِ یہُودیؔہ اَور سارے اِسرائیل سے جو یہُوداہؔ اَور بِنیامین صوبے میں رہتے ہیں اعلان کرو، \v 4 ’یَاہوِہ فرماتے ہیں: تُم اَپنے بھائیوں سے لڑنے کے لیٔے حملہ نہ کرو۔ بَلکہ تُم میں سے ہر ایک اَپنے اَپنے گھر چلا جائے کیونکہ ابھی جو کچھ ہُواہے وہ مَیں نے ہی ہونے دیا ہے۔‘ “ چنانچہ اُنہُوں نے یَاہوِہ کے کلام پر عَمل کیا، اَور یرُبعامؔ پر حملہ کئے بغیر لَوٹ گیٔے۔ \s1 رحُبعامؔ کا یہُوداہؔ کی قلعہ بندی کرنا \p \v 5 رحُبعامؔ یروشلیمؔ میں مُقیم ہو گیا اَور اُس نے یہُوداہؔ میں حِفاظت کے لیٔے شہروں کو تعمیر کیا۔ \v 6 یعنی بیت لحمؔ، عیطامؔ، تقوعؔ، \v 7 بیت ضُورؔ، شوکوہؔ، عدُلّامؔ، \v 8 گاتؔھ، مریشہؔ، زِیفؔ، \v 9 ادوریمؔ، لاکیشؔ، عزیقاہؔ، \v 10 ضورعاہؔ، ایّالونؔ اَور حِبرونؔ۔ یہ قلعہ بند شہر یہُوداہؔ اَور بِنیامین صوبے میں بنائے گیٔے تھے۔ \v 11 رحُبعامؔ نے اُن کے قلعوں کو مضبُوط کیا، اُن میں فَوجی سپہ سالار مامُور کئے اَور زَیتُون کے تیل اَور انگوری شِیرہ کے ذخیروں کا اِنتظام کیا۔ \v 12 اَور اُن تمام شہروں میں ڈھالیں اَور نیزے رکھوا کر اُنہیں خُوب مُستحکم کر دیا۔ اِس طرح یہُوداہؔ اَور بِنیامین کے صوبے رحُبعامؔ کے قبضہ میں رہے۔ \p \v 13 اَور اِسرائیل کے ایک کونے سے لے کر دُوسرے کونے تک جتنے بھی کاہِنؔ اَور لیوی تھے وہ سَب اَپنے اَپنے علاقوں سے نکل کر اُس کے پاس آ گئے۔ \v 14 اَور لیویوں نے تو اَپنی چراگاہوں اَور املاک تک کو ترک کر دیا اَور یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ میں آ گیٔے کیونکہ یرُبعامؔ اَور اُس کے بیٹوں نے اُنہیں بطور کاہِنؔ یَاہوِہ کی خدمت اَنجام دینے سے منع کر دیا تھا۔ \v 15 اَور یرُبعامؔ نے اُونچے مقامات پر، بکروں اَور بچھڑوں کے بُتوں کو قائِم کیا اَور اُن کے لیٔے اَپنے کاہِنؔ مُقرّر کر دئیے تھے۔ \v 16 اَور شمالی اِسرائیل کے ہر قبیلہ کے لوگ جنہوں نے اَپنے دِل یَاہوِہ، اِسرائیل کے خُدا کی جُستُجو میں لگا رکھے تھے لیویوں کے پیچھے پیچھے یروشلیمؔ میں آئے کہ یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کے حُضُور قُربانیاں گزرانیں۔ \v 17 اَور اُنہُوں نے یہُوداہؔ کی سلطنت کو مُستحکم کیا اَور تین سال تک داویؔد اَور شُلومونؔ کی راہوں پر چلتے ہُوئے رحُبعامؔ بِن شُلومونؔ کی تائید اَور حمایت کی۔ \s1 رحُبعامؔ کا خاندان \p \v 18 اَور رحُبعامؔ نے ماحلتھ کو جو یریموتؔ بِن داویؔد اَور اِلیابؔ بِن یِشائی کی بیٹی اَبی حائیل تھی اُس سے شادی کرلی۔ \v 19 اَور ماحلتھ سے پیدا ہُوئے رحُبعامؔ کے بیٹے یہ ہیں: یعُوسؔ، شِماریاہؔ اَور زہمؔ۔ \v 20 اِس کے بعد اُس نے اَبشالومؔ کی بیٹی معکہؔ کو بیاہ لیا جِس کے اُس سے ابیّاہؔ، عتّئیؔ، زیزاؔ اَور شلُومیتؔ پیدا ہُوئے۔ \v 21 اَور اِس کے بعد رحُبعامؔ اَبشالومؔ کی بیٹی معکہؔ کو اَپنی سَب بیویوں اَور داشتاؤں سے زِیادہ مَحَبّت کرتا تھا۔ کُل مِلا کر اُس کی اٹھّارہ بیویاں اَور ساٹھ داشتاؤں سے اٹّھائیس بیٹے اَور ساٹھ بیٹیاں پیدا ہُوئی تھیں۔ \p \v 22 اَور رحُبعامؔ نے ابیّاہؔ بِن معکہؔ کو اُس کے سارے بھائیوں کے اُوپر اعلیٰ سردار مُقرّر کر دیا کیونکہ اُس کی مرضی تھی کہ اُس کے بعد وُہی بادشاہ بنے۔ \v 23 اَور اُس نے دانشمندی سے کام لے کر اَپنے سارے بیٹوں کو یہُودیؔہ اَور بِنیامین کے تمام علاقوں میں اَور تمام قلعہ بند شہروں میں الگ الگ بھیج دیا اَور اُنہیں با اِفراط اشیائے خُوردنی بھی عطا فرمائی اَور اُن کے واسطے تمام بیویاں مُہیّا کروائیں۔ \c 12 \s1 شیشاقؔ کا یروشلیمؔ پر حملہ کرنا \p \v 1 جَب بحیثیت بادشاہ رحُبعامؔ کے قدم جم گیٔے اَور اُس کی حُکومت مُستحکم ہو گئی تو اُس نے اَور اُس کے ساتھ تمام بنی اِسرائیل نے یَاہوِہ کے آئین کو ترک کر دیا۔ \v 2 کیونکہ وہ یَاہوِہ کی نافرمانی کرنے لگے تھے، اِس لیٔے رحُبعامؔ بادشاہ کی سلطنت کے پانچویں سال میں شیشاقؔ شاہِ مِصر نے یروشلیمؔ پر حملہ کر دیا۔ \v 3 اُس کے ساتھ بَارہ سَو رتھ اَور ساٹھ ہزار گُھڑسوار تھے اَور لیبیا، سُکّیمی اَور کُوشی ممالک کے بے شُمار فَوجی تھے جو اُس کے ساتھ مِصر سے آئےتھے۔ \v 4 اُس نے یہُوداہؔ صُوبہ کے قلعہ بند شہروں پر قبضہ کر لیا اَور یروشلیمؔ تک آ پہُنچا۔ \p \v 5 تَب شمعیاہؔ نبی، رحُبعامؔ اَور یہُوداہؔ کے سرداروں کے پاس جو شیشاقؔ کے ڈر سے یروشلیمؔ میں جمع ہو گئے تھے آئے اَور اُن سے فرمایا، یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، ”تُم لوگوں نے مُجھے ترک کر دیا، ’لہٰذا مَیں نے بھی تُمہیں شیشاقؔ کے ہاتھ میں ترک کر دیا ہے۔‘ “ \p \v 6 تَب اِسرائیل کے اُمرا اَور بادشاہ حلیم ہوکر کہنے لگے، ”یَاہوِہ راست ہیں۔“ \p \v 7 جَب یَاہوِہ نے دیکھا کہ اُنہُوں نے حلیمی اِختیار کی تو یَاہوِہ کا کلام شمعیاہؔ پر نازل ہُوا: ”چونکہ اَب اُنہُوں نے اَپنے کو حلیم بنایا ہے اِس لیٔے میں اُنہیں ہلاک نہیں کروں گا بَلکہ جلد ہی رِہائی بخشوں گا اَور میرا غضب شیشاقؔ کے ذریعہ یروشلیمؔ پر نازل نہ ہوگا۔ \v 8 تاہم وہ شیشاقؔ کے خادِم ہو جایٔیں گے تاکہ میری خدمت اَور دیگر ممالک کے بادشاہوں کی خدمت کرنے میں اِمتیاز کرنا سیکھ سکیں۔“ \p \v 9 جَب شیشاقؔ، شاہِ مِصر نے یروشلیمؔ پر حملہ کیا تو اُس نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے خزانوں کو اَور شاہی محل کے خزانوں کو لُوٹ لیا اَور وہ سونے کی اُن ڈھالوں سمیت جو شُلومونؔ نے بنوائی تھیں سَب کچھ لے گیا۔ \v 10 لہٰذا رحُبعامؔ بادشاہ نے اُن کے بدلے کانسے کی ڈھالیں بنوائیں اَور اُنہیں شاہی محل کے مُحافظ دستوں کے سرداروں کے سُپرد کر دیا۔ \v 11 جَب بھی بادشاہ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کو جاتا تھا تو دستے کے مُحافظ سپاہی اُن ڈھالوں کو اُٹھاکر اُس کے ساتھ جاتے تھے اَور بادشاہ کے وہاں سے لوٹنے پر پھر اِنہیں واپس لاکر اسلحہ خانہ میں رکھ دیتے تھے۔ \p \v 12 چنانچہ رحُبعامؔ نے خُود کو حلیم بنا لیا، اِس لئے یَاہوِہ کا غُصّہ اُس پر سے ٹل گیا اَور وہ مُکمّل طور پر تباہ نہ کیا گیا۔ اَور اِس وقت یہُوداہؔ کے حالات کُچھ بہتر تھیں۔ \p \v 13 رحُبعامؔ بادشاہ نے دارُالحکومت یروشلیمؔ میں خُود کو پھر سے مضبُوط کیا، اَور یہُوداہؔ پر حُکمرانی کرنے لگا۔ وہ اکتالیس سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ شہر میں سترہ سال تک جسے یَاہوِہ نے اِسرائیل کے سَب قبیلوں میں سے مُنتخب کر لیا تھا کہ اَپنا نام وہاں قائِم کرے، حُکمرانی کی۔ اُس کی ماں کا نام نعمہؔ تھا جو عمُّونی قوم کی عورت تھی۔ \v 14 رحُبعامؔ نے بدی کی کیونکہ اُس کا دِل یَاہوِہ کا طالب نہیں تھا۔ \p \v 15 اَور رحُبعامؔ کے دَورِ حُکومت کے شروع سے لے کر آخِر تک کے کارنامے شمعیاہؔ نبی اَور عِدّوؔ غیب بین کے رُویتوں میں جو نَسب ناموں سے متعلّق ہیں قلم بند ہیں۔ اَور رحُبعامؔ اَور یرُبعامؔ کے درمیان مُتواتر جنگ جاری رہی۔ \v 16 اَور رحُبعامؔ اَپنے آباؤاَجداد کے ساتھ سو گیا اَور داویؔد کے شہر میں دفن کیا گیا۔ اَور اُس کی جگہ پر اُس کا بیٹا ابیّاہؔ بطور بادشاہ تخت نشین ہُوا۔ \c 13 \s1 شاہِ یہُودیؔہ ابیّاہؔ \p \v 1 یرُبعامؔ بِن نباطؔ کے دَورِ حُکومت کے اٹھّارہویں سال میں ابیّاہؔ یہُودیؔہ کا بادشاہ بنا۔ \v 2 اَور اُس نے یروشلیمؔ میں تین سال سلطنت کی۔ اُس کی ماں کا نام میکایاہؔ\f + \fr 13‏:2 \fr*\fq میکایاہؔ \fq*\ft یعنی \ft*\fqa معکہؔ\fqa*\f* تھا جو گِبعہؔ کے باشِندے اوری ایل کی بیٹی تھی۔ \p اَور ابیّاہؔ اَور یرُبعامؔ کے درمیان جنگ ہُوئی۔ \v 3 اَور ابیّاہؔ چار لاکھ جنگجو مَردوں کے لشکر کے ساتھ میدان میں اُترا اَور یرُبعامؔ نے اُس کے خِلاف آٹھ لاکھ کے لشکر کے ساتھ صف آرائی کی۔ \p \v 4 اَور ابیّاہؔ صمریمؔ کے پہاڑ پرجو اِفرائیمؔ کے کوہستانی مُلک میں ہے کھڑا ہوکر کہنے لگا، ”اَے یرُبعامؔ اَور سَب اِسرائیلیوں، میری بات سُنو! \v 5 کیا تُمہیں مَعلُوم نہیں کہ یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا نے اِسرائیل کی سلطنت نمک کے عہد کے ساتھ ہمیشہ کے لیٔے داویؔد اَور اُس کے بیٹوں کو دی ہے؟ \v 6 تاہم یرُبعامؔ بِن نباطؔ نے جو شُلومونؔ بِن داویؔد کا ایک اہلکار تھا، اَپنے آقا کے خِلاف بغاوت کی۔ \v 7 کچھ نکمّے اَور بد ذات لوگ اُس کے گِرد جمع ہو گئے اَور اُنہُوں نے رحُبعامؔ بِن شُلومونؔ کی اُس وقت مُخالفت کی جَب کہ وہ ابھی نوجوان تھا، کمزور دِل والا تھا اَور اُس میں اُن کا مُقابلہ کرنے کی طاقت بھی نہ تھی۔ \p \v 8 ”اَور اَب تمہارا منصُوبہ یہ ہے کہ یَاہوِہ کی بادشاہی کا جو داویؔد کی اَولاد کے ہاتھ میں ہے مُقابلہ کرو۔ مان لیا کہ تمہارا لشکرِ جبّار ہے اَور تمہارے پاس وہ سُنہرے بچھڑے بھی ہیں جنہیں یرُبعامؔ نے بنایا کہ تمہارے معبُود ہوں۔ \v 9 لیکن کیا تُم نے اَہرونؔ کے بیٹوں اَور لیویوں کو جو یَاہوِہ کے کاہِنؔ تھے نکال نہیں دیا تھا اَور دیگر ممالک کی اَقوام کی طرح اَپنے لیٔے کاہِنؔ مُقرّر نہیں کئے تھے؟ جو کویٔی بھی اَپنی تقدیس کرنے کے لیٔے ایک بچھڑا اَور سات مینڈھے لے کر آیا اُن معبُودوں کا کاہِنؔ بنا دیا گیا جو حقیقت میں معبُود نہیں تھے۔ \p \v 10 ”لیکن جہاں تک ہمارا تعلّق ہے یَاہوِہ ہمارے خُدا ہیں اَور ہم نے اُنہیں ترک نہیں کیا۔ اَور وہ کاہِنؔ جو یَاہوِہ کی خدمت کرتے ہیں اَہرونؔ کے بیٹے ہیں اَور لیوی اُن کے مددگار ہیں۔ \v 11 ہر صُبح اَور شام وہ یَاہوِہ کے حُضُور سوختنی نذریں گذرانتے اَور خُوشبودار بخُور جَلاتے ہیں اَور وہ دستور کے مُطابق پاک میز پر نذر کی روٹیاں رکھتے اَور ہر شام سونے کے چراغدان پر چراغوں کو رَوشن کرتے ہیں کیونکہ ہم یَاہوِہ اَپنے خُدا کی مرضی کے مُطابق عَمل کر رہے ہیں۔ لیکن تُم نے اُنہیں ترک کر دیا ہے۔ \v 12 خُدا ہمارے ساتھ ہیں، وہ ہمارے رہنما ہیں اَور اُن کے کاہِنؔ نرسنگے لیٔے ہُوئے ہیں۔ وہ اَپنے سینے پھُلا کر زور سے اُنہیں پھُونکیں گے۔ اَے بنی اِسرائیل یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا سے مت لڑو کیونکہ تُم کامیاب نہ ہو پاؤگے۔“ \p \v 13 لیکن یرُبعامؔ نے اَپنی فَوج کو اُن کے عقب میں کمین گاہ میں بھیج دیا تاکہ جَب بنی یہُوداہؔ اُس کے سامنے آئے تو وہ پیچھے سے گھات لگا کر حملہ کر دے۔ \v 14 جَب بنی یہُوداہؔ نے مُڑ کر نگاہ کی تو دیکھا کہ اُن پر آگے اَور پیچھے دونوں طرف سے حملہ ہو رہاہے تَب اُنہُوں نے یَاہوِہ سے فریاد کی۔ کاہِنوں نے اَپنے نرسنگے پھُونکے۔ \v 15 تَب یہُوداہؔ کے مَردوں نے جنگ کا نعرہ مارا اَور اُن کے جنگی نعرہ کی آواز پر خُدا نے ابیّاہؔ اَور یہُوداہؔ کے آگے یرُبعامؔ اَور تمام اِسرائیل کو شِکست فاش دی۔ \v 16 اَور اِسرائیلی یہُوداہؔ کے آگے سے بھاگ کھڑے ہُوئے اَور یَاہوِہ نے اُنہیں یہُوداہؔ کے ہاتھ میں کر دیا۔ \v 17 اَور ابیّاہؔ اَور اُس کے لشکر نے اُنہیں زبردست جانی نُقصان پہُنچایا اَور اِسرائیل کے پانچ لاکھ آدمی میدانِ جنگ میں ڈھیر ہو گئے۔ \v 18 یُوں اِسرائیلی اُس وقت مغلُوب ہُوئے اَور یہُوداہؔ کے لوگ فتح مند ہُوئے کیونکہ اُنہُوں نے یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا پر اِعتماد کیا تھا۔ \p \v 19 ابیّاہؔ نے یرُبعامؔ کا تعاقب کیا اَور اُس سے بیت ایل، یشانہؔ اَور عِفرونؔ کے شہر اُن کے گِردونواح کے دیہات سمیت اَپنے اِختیار میں کرلئے۔ \v 20 اَور ابیّاہؔ کے دَورِ حُکومت میں یرُبعامؔ دوبارہ سے خُود کو طاقتور نہ کر سَکا اَور یَاہوِہ نے اُسے مارا اَور وہ مَر گیا۔ \p \v 21 لیکن ابیّاہؔ کی طاقت بڑھتی چلی گئی اَور اُس نے چودہ عورتوں سے شادی کی جِن سے بائیس بیٹے اَور سولہ بیٹیاں پیدا ہُوئیں۔ \p \v 22 اَور ابیّاہؔ کے دَورِ حُکومت کے دیگر واقعات اَور اُس کے کارنامے اَور اقوال وغیرہ عِدّوؔ نبی کی کِتاب میں مندرج ہیں۔ \c 14 \p \v 1 اَور ابیّاہؔ اَپنے آباؤاَجداد کے ساتھ سو گیا اَور داویؔد کے شہر میں دفن کیا گیا۔ اَور اُس کا بیٹا آساؔ اُس کی جگہ پر بادشاہ بنا اَور اُس کے دِنوں میں دس سال تک مُلک میں اَمن رہا۔ \s1 شاہِ یہُودیؔہ آساؔ \p \v 2 اَور آساؔ نے وُہی کیا جو یَاہوِہ اُس کے خُدا کی نظر میں دُرست اَور راست تھا۔ \v 3 کیونکہ آساؔ نے غَیر قوموں کے مذبحوں اَور اُونچے مقامات پر مَوجُود زیارت گاہوں کو نِیست و نابود کر دیا، مُقدّس پتّھر کے سُتونوں کو گرا دیا اَور اشیراہؔ کے سُتونوں کو کاٹ ڈالا۔ \v 4 آساؔ نے یہُوداہؔ کو حُکم دیا کہ وہ یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کے طالب ہوں اَور اُن کے آئین اَور اَحکام پر عَمل کریں۔ \v 5 آساؔ نے یہُوداہؔ کے تمام شہروں سے بُلند مقامات پر مَوجُود زیارت گاہوں اَور بخُور جَلانے کے مذبحوں کو ڈھا دیا اَور اُس کی مملکت میں اَمن رہا۔ \v 6 اَمن کے ایّام میں اُس نے یہُوداہؔ کے فصیلدار شہر تعمیر کئے۔ اُسے اُن سالوں میں جنگ کرنے کی ضروُرت بھی پیش نہ آئی کیونکہ یَاہوِہ نے اُسے آرام عطا فرمایا تھا۔ \p \v 7 آساؔ نے یہُوداہؔ کو حُکم دیا تھا، ”آؤ ہم یہ شہر تعمیر کریں اَور اُنہیں فصیلوں، بُرجوں، سلاخوں اَور پھاٹکوں سے مُستحکم کریں۔ یہ مُلک اَب بھی ہمارا ہے کیونکہ ہم یَاہوِہ اَپنے خُدا کے طالب ہُوئے ہیں۔ ہم اُن کے طالب ہُوئے اَور یَاہوِہ نے ہمیں چاروں طرف سے سلامتی بخشی ہے۔“ چنانچہ وہ شہر تعمیر کرتے گئے اَور کامیابی حاصل کرتے گئے۔ \p \v 8 آساؔ کے پاس یہُوداہؔ کے تین لاکھ جَوانوں کا لشکر تھا جو ڈھالوں اَور نیزوں سے مُسلّح تھے۔ اَور بِنیامین کے دو لاکھ اسّی ہزار جَوانوں کا لشکر تھا جو چُھوٹی ڈھالوں اَور تیر کمانوں سے مُسلّح تھے۔ یہ سَب زبردست جنگجو مَرد تھے۔ \p \v 9 اَور زیراحؔ کُوشی دس لاکھ فَوجیوں اَور تین سَو رتھ کا لشکر لے کر یہُوداہؔ پر حملہ کرنے کو نِکلا اَور مریشہؔ تک آ پہُنچا۔ \v 10 اَور آساؔ اُس کے مُقابلہ کو گیا اَور اُنہُوں نے مریشہؔ کے قریب وادی صفاتھؔا میں جنگ کے لئے صف آرائی کی۔ \p \v 11 تَب آساؔ نے یَاہوِہ اَپنے خُدا سے فریاد کی، اَے یَاہوِہ جنگ کی صورت میں زورآور کے خِلاف ناتواں کی مدد کرنے کو آپ کے علاوہ اَور کویٔی نہیں ہے جو مدد کے لئے مَوجُود ہو۔ اِس لئے اَے یَاہوِہ ہمارے خُدا، ہماری مدد کر کیونکہ ہم صرف آپ پر ہی اُمّید رکھتے ہیں اَور آپ ہی کے نام سے اِس لشکرِ جبّار کا مُقابلہ کرنے آئے ہیں۔ اَے یَاہوِہ آپ ہی ہمارے خُدا ہیں۔ اَیسا کبھی نہ ہو کہ اِنسان آپ کے مُقابلے میں غالب ہونے پایٔے۔ \p \v 12 تَب یَاہوِہ نے آساؔ اَور یہُوداہؔ کی فَوج کے سامنے کُوشی فَوج کو شِکست دی اَور کُوشی میدانِ جنگ سے بھاگ کھڑے ہُوئے۔ \v 13 اَور آساؔ اَور اُس کی فَوج نے گِراؔر تک اُن کا تعاقب کیا۔ کُوشی اِتنی بڑی تعداد میں مارے گیٔے کہ پھر وہ دوبارہ حملہ نہ سکے۔ کیونکہ وہ یَاہوِہ اَور اُن کی افواج کے سامنے کُچل ڈالے گیٔے تھے اَور یہُوداہؔ کی فَوج نے بہت سا مالِ غنیمت حاصل کیا۔ \v 14 یہُوداہؔ کی فَوج نے گِراؔر کے اطراف کے تمام شہروں کو نِیست و نابود کر دیا کیونکہ یَاہوِہ کی دہشت اُن پر چھاگئی تھی۔ اَور یہُوداہؔ کی فَوج نے اُن تمام شہروں کو لُوٹ لیا کیونکہ وہاں بہت سا مالِ غنیمت تھا۔ \v 15 اَور اُنہُوں نے اُن کے گلّہ بانوں کے ڈیروں پر بھی حملہ کیا اَور اِن سے فَوج نے کثرت سے بھیڑ بکریاں اَور اُونٹ لے کر یروشلیمؔ لَوٹ گیٔے۔ \c 15 \s1 آساؔ کی اِصلاحات \p \v 1 خُدا کی رُوح عزریاہؔ بِن عودِدؔ پر نازل ہُوئی۔ \v 2 اَور عزریاہؔ آساؔ بادشاہ سے مُلاقات کرنے باہر گیا، جَب وہ میدانِ جنگ سے واپس آ رہاتھا۔ اَور عزریاہؔ نے آساؔ سے کہا، ”اَے آساؔ اَور تمام یہُوداہؔ اَور بِنیامین کے لوگوں، میری سُنو۔ یَاہوِہ اُس وقت تک تمہارے ساتھ ہیں جَب تک تُم اُن کے ساتھ ہو اَور اگر تُم اُن کے طالب ہوگے تو وہ تُمہیں ملیں گے۔ لیکن اگر تُم یَاہوِہ کو ترک کروگے تو وہ تُمہیں ترک کر دیں گے۔ \v 3 بنی اِسرائیل ایک طویل عرصہ تک بغیر سچّے خُدا، بغیر تعلیم دینے والے کاہِنؔ اَور بغیر آئین کے رہتے چلے آئے ہیں۔ \v 4 لیکن جَب اُن پر مُصیبت آئی وہ بنی اِسرائیل کے خُدا یَاہوِہ کی طرف پھرے اَور اُن کے طالب ہُوئے تو یَاہوِہ اُنہیں مِل گئے۔ \v 5 اُن دِنوں میں لوگوں کی آمدورفت محفوظ نہ تھی کیونکہ تمام ممالک کے باشِندے بڑی افراتفری کے شِکار تھے۔ \v 6 ایک قوم دُوسری قوم کو اَور ایک شہر دُوسرے شہر کو نِیست و نابود کر رہے تھے کیونکہ خُدا نے اُنہیں مُختلف مُصیبتیں دے کر مُبتلا کر رکھا تھا۔ \v 7 مگر تُم لوگ مضبُوط بنو اَور اَپنے ہاتھوں کو ڈھیلے نہ ہونے دو کیونکہ تُم اَپنے کام کا اجر پاؤگے۔“ \p \v 8 جَب آساؔ نے اِن باتوں کو اَور عزریاہؔ بِن عودِدؔ نبی کی نبُوّت کو سُنا تو اُس نے ہمّت کی اَور بنی یہُوداہؔ اَور بِنیامین کے سارے مُلک سے اَور اِفرائیمؔ کی پہاڑیوں کے اُن شہروں میں سے مکرُوہ بُتوں کو جِن پر اُس نے قبضہ کر لیا تھا نِیست و نابود کر دیا۔ اَور اُس نے یَاہوِہ کے برامدے کے سامنے کے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے مذبح کی دوبارہ مرمّت کروائی۔ \p \v 9 پھر آساؔ نے سارے یہُوداہؔ، بِنیامین اَور اِن کے علاوہ اِفرائیمؔ، منشّہ اَور شمعُونؔ میں سے جو لوگ اُس کے درمیان آباد تھے جمع کیا۔ کیونکہ جَب شمالی اِسرائیل نے یہ دیکھا کہ یَاہوِہ اُن کا خُدا آساؔ کے ساتھ ہے تو وہ بکثرت اُس کے پاس چلے آئےتھے۔ \p \v 10 آساؔ کے دَورِ حُکومت کے پندرھویں سال کے تیسرے مہینے میں یہ سَب لوگ یروشلیمؔ میں جمع ہُوئے۔ \v 11 اَور اُس وقت اُنہُوں نے مالِ غنیمت میں سے جو وہ لے کر واپس آئےتھے سات سَو گائے بَیل، سات ہزار بھیڑیں یَاہوِہ کے حُضُور قُربان کیں۔ \v 12 اَور اُن سَب لوگوں نے عہد باندھا کہ ہم دِل و جان سے یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کے طالب ہوں گے۔ \v 13 اَور اُنہُوں نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ جو یَاہوِہ بنی اِسرائیل کے خُدا کے طالب نہ ہوں، خواہ وہ عام آدمی ہوں یا بڑے آدمی، مَرد ہوں یا عورتیں؛ وہ سَب کے سَب موت کے گھاٹ اُتار دئیے جایٔیں گے۔ \v 14 اِس کے علاوہ اُنہُوں نے تُرہیوں اَور نرسنگوں کی آواز کے ساتھ زور زور سے للکارتے ہُوئے یَاہوِہ کے حُضُور میں قَسم کھائی۔ \v 15 یہ قَسم کھا کر سارے یہُوداہؔ کے لوگوں نے خُوشی کا اِظہار کیا کیونکہ اُنہُوں نے اَپنے پُورے دِل سے قَسم کھائی تھی اَور وہ کمال آرزُو سے خُدا کے طالب ہُوئے اَور یَاہوِہ اُنہیں مِلے۔ لہٰذا یَاہوِہ نے اُنہیں چاروں طرف سے سلامتی بخشی۔ \p \v 16 اَور آساؔ بادشاہ نے اَپنی دادی معکہؔ کو بھی مادرِ ملِکہ کے عہدہ سے معزول کر دیا کیونکہ اُس نے اشیراہؔ کا نفرت اَنگیز بُت بنایا تھا۔ آساؔ نے اِس بُت کو کاٹ کر اُسے قِدرُونؔ کی وادی میں جَلا کر راکھ کر دیا۔ \v 17 اگرچہ اُس نے اِسرائیل سے بُلند مقامات پر مَوجُود زیارت گاہوں کو دُور نہ کیا تو بھی عمر بھر آساؔ کا دِل پُوری طرح یَاہوِہ سے وابستہ رہا۔ \v 18 اَور وہ چاندی اَور سونے کی اُن چیزوں کو خُدا کے بیت المُقدّس میں لے آیا جو اُس نے اَور اُس کے باپ نے نذر کے طور پر مخصُوص کی تھیں۔ \p \v 19 اَور آساؔ کے دَورِ حُکومت کے پینتیسویں سال تک کویٔی جنگ نہ ہُوئی۔ \c 16 \s1 آساؔ کے آخِری سال \p \v 1 آساؔ کے دَورِ حُکومت کے چھتّیسویں سال میں شاہِ اِسرائیل بعشاؔ نے یہُوداہؔ پر حملہ کیا اَور اُس نے رامہؔ کی قلعہ بندی کر دی تاکہ کوئی بھی شخص شمالی اِسرائیل کی سرحد سے شاہِ یہُودیؔہ آساؔ کے پاس آنے جانے نہ پائے۔ \p \v 2 تَب آساؔ نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے خزانوں سے اَور اَپنے شاہی محل سے چاندی اَور سونا نکال کر دَمشق میں ارام کے بادشاہ بِن ہددؔ کے پاس اِس پیغام کے ساتھ بھیجا۔ \v 3 ”میرے اَور آپ کے درمیان عہد باندھا جائے،“ اُنہُوں نے کہا، ”جَیسا کہ میرے باپ اَور آپ کے والد کے درمیان عہد تھا۔ دیکھو، مَیں آپ کے لیٔے چاندی اَور سونے کا نذرانہ بھیج رہا ہُوں۔ لہٰذا اَب آپ شاہِ اِسرائیل بعشاؔ سے اَپنا عہد توڑ دیجئے تاکہ وہ میرے علاقہ سے اَپنی فَوج ہٹا لے۔“ \p \v 4 بِن ہددؔ نے آساؔ بادشاہ کی بات مان لی اَور اَپنے فَوجی دستوں کے سپہ سالاروں کو اِسرائیل کے شہروں پر حملہ کرنے کا حُکم دیا اَور اُنہُوں نے عِیونؔ، دانؔ، ابیل مائیمؔ اَور نفتالی کے ذخیرہ کے سَب شہروں پر قبضہ کر لیا۔ \v 5 جَب بعشاؔ نے یہ سُنا تو اُس نے رامہؔ کی قلعہ بندی کی تعمیر کرنا روک دیا۔ \v 6 تَب آساؔ بادشاہ نے یہُوداہؔ کے تمام لوگوں کو ہمراہ لیا اَور وہ رامہؔ سے وہ پتّھر اَور لکڑی جسے بعشاؔ تعمیر کے لیٔے اِستعمال کر رہاتھا اُٹھاکر لے آئے اَور اُن سے اُس نے گِبعؔ اَور مِصفاہؔ کو تعمیر کیا۔ \p \v 7 اُسی وقت حنانیؔ غیب بین نے شاہِ یہُودیؔہ آساؔ کے پاس آکر فرمایا: ”کیونکہ آپ نے ارام کے بادشاہ پر اِعتبار کیا ہے اَور یَاہوِہ اَپنے خُدا پر اِعتماد نہیں رکھا اِس لیٔے ارام کے بادشاہ کی فَوج آپ کے ہاتھ سے بچ نکلی ہے۔ \v 8 کیا کُوشی اَور لیبیا کی زبردست فَوج، رتھوں اَور گُھڑسواروں کے ساتھ آپ سے جنگ کرنے نہیں آئی تھی؟ تاہم جَب آپ نے یَاہوِہ پر اِعتماد کیا تو اُنہُوں نے اُنہیں آپ کے ہاتھ میں کر دیا۔ \v 9 کیونکہ یَاہوِہ کی آنکھیں ساری زمین کو دیکھتی رہتی ہیں تاکہ وہ اُن لوگوں کو مضبُوط کریں جِن کے دِل ہمیشہ یَاہوِہ سے پُوری طرح وابستہ رہتے ہیں۔ آپ نے حماقت سے کام لیا ہے لہٰذا اَب سے آپ جنگ میں اُلجھے رہیں گے۔“ \p \v 10 یہ سُن کر آساؔ غیب بین سے کافی ناراض ہو گیا اَور اِس قدر غضبناک ہُوا کہ اُس نے اُسے قَیدخانہ میں ڈال دیا۔ اَور اُس وقت آساؔ نے کیٔی لوگوں کو اَپنے ظُلم و تشدّد کا شِکار بنایا۔ \p \v 11 آساؔ کے دَورِ حُکومت کے شروع سے لے کر آخِر تک کے کارناموں کا بَیان یہُوداہؔ اَور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں قلم بند ہیں۔ \v 12 اَور آساؔ کے دَورِ حُکومت کے اُنتالیسویں سال میں آساؔ کے پاؤں میں کوئی لاعلاج بیماری لگ گئی؛ پھر بھی اُس نے اَپنی بیماری کی حالات میں بھی یَاہوِہ کی تلاش نہیں کی بَلکہ صِرف طبیبوں پر تکیہ کرتا رہا۔ \v 13 آساؔ نے اَپنے دَورِ حُکومت کے اکتالیسویں سال میں وفات پائی اَور اَپنے آباؤاَجداد کے ساتھ سو گیا۔ \v 14 اَور اُنہُوں نے اُسے داویؔد کے شہر میں اُس قبر میں دفن کیا جو اُس نے اَپنے لیٔے کھُدوائی تھی۔ اُنہُوں نے اُسے تابُوت میں لِٹا دیا جِس میں مَسالے اَور مُختلف قِسم کے اعلیٰ عطر ڈالے گیٔے تھے اَور اُنہُوں نے آساؔ کے اِحترام میں بڑی آگ اَور بخُور جَلایا۔ \c 17 \s1 یہُوداہؔ کا بادشاہ یہوشافاطؔ \p \v 1 اَور آساؔ کی جگہ اُس کا بیٹا یہوشافاطؔ بطور بادشاہ تخت نشین ہُوا اَور اُس نے اِسرائیل کے مُقابلہ میں اَپنے آپ کو خُوب مضبُوط کر لیا۔ \v 2 یہوشافاطؔ نے یہُوداہؔ کے تمام قلعہ بند شہروں میں فَوجی دستے مُقرّر کئے اَور یہُوداہؔ اَور اِفرائیمؔ کے اُن قصبوں میں فَوجی دستوں کی چوکیاں قائِم کیں جِن پر اُس کے والد آساؔ نے قبضہ کیا تھا۔ \p \v 3 اَور یَاہوِہ یہوشافاطؔ کے ساتھ تھے کیونکہ وہ اَپنے دَورِ حُکومت کے اِبتدائی سالوں میں اَپنے باپ داویؔد ہی کے طور طریقوں پر چلا اَور بَعل و اشیراہؔ کے بُتوں کی پرستش نہیں کی۔ \v 4 اَور اِسرائیل کے دستور کے مُوافق عَمل کرنے کی بجائے یہوشافاطؔ اَپنے والد کے خُدا کا طالب ہُوا اَور اُن کے حُکموں پر عَمل کرتا رہا۔ \v 5 چنانچہ یَاہوِہ نے اُس کی بادشاہی کو بڑا اِستحکام بخشا اَور تمام یہُودیؔہ کے باشِندوں نے یہوشافاطؔ کو نذرانے کے طور پر تحفے پیش کئے جِس کے باعث اُسے بڑی دولت اَور عزّت حاصل ہُوئی۔ \v 6 اُس کا دِل ہمیشہ یَاہوِہ کی راہوں کا مُشتاق رہا اَور اُس نے یہُودیؔہ میں سے بُلند مقامات پر مَوجُود زیارت گاہوں اَور اشیراہؔ کے سُتونوں کو نِیست و نابود کر دیا۔ \p \v 7 یہوشافاطؔ کے دَورِ حُکومت کے تیسرے سال میں اُس نے اَپنے اہلکاروں میں سے بِن خیلؔ، عبدیاہؔ، زکریاؔہ، نتنی ایل اَور میکایاہؔ کو یہُودیؔہ کے شہروں میں تعلیم دینے کے لیٔے بھیجا۔ \v 8 اَور لیویوں میں سے شمعیاہؔ، نتنیاہؔ، زبدیاہؔ، عساہیلؔ، شمیراموتؔ، یُوناتانؔ، ادُونیّاہؔ، طُوبیاہؔ اَور طوب ادُونیّاہؔ کو اَور کاہِنوں میں سے اِلیشمعؔ اَور یہُورامؔ کو اُن کے ساتھ بھیجا۔ \v 9 اُن کے پاس یَاہوِہ کی کِتاب تورہ تھی جِس کی تعلیم اُنہُوں نے سارے یہُودیؔہ مُلک کو دی۔ یعنی وہ یہُوداہؔ کے سَب شہروں میں لوگوں کو تعلیم دیتے پھرے۔ \p \v 10 اَور یہُوداہؔ کے اِردگرد کے ممالک کی تمام سلطنتوں میں یَاہوِہ کا اَیسا خوف چھا گیا کہ اُنہُوں نے یہوشافاطؔ سے پھر کبھی جنگ نہیں کی۔ \v 11 بعض فلسطینی خراج کے طور پر چاندی لایٔے اَور اُنہُوں نے یہوشافاطؔ کو نذرانے کے طور پر تحفے بھی پیش کئے۔ مُلکِ عربؔ کے لوگوں نے یہوشافاطؔ کے پاس سات ہزار سات سَو مینڈھے اَور سات ہزار سات سَو بکرے نذرانے کے طور پر پیش کئے۔ \p \v 12 یہوشافاطؔ طاقتور ہوتا چلا گیا اَور اُس نے یہُودیؔہ میں قلعہ اَور ذخیرہ کے شہر تعمیر کئے۔ \v 13 اَور یہُودیؔہ کے شہروں میں اُس نے ضروریات کے بڑے بڑے مخزن تعمیر کروائے۔ اُس نے یروشلیمؔ میں تجربہ کار جنگجو مَردوں کا بھی اِنتخاب کرکے رکھّا تھا۔ \v 14 جِن کا شُمار اُن کے آبائی خاندانوں کے مُطابق یہ تھا: \b \li1 بنی یہُوداہؔ میں کُل تین لاکھ فَوجی مَوجُود تھے جو ہزار ہزار سپہ سالار کے دستے میں تقسیم تھے: \li2 اعلیٰ سپہ سالار عدناہؔ کے تابع تین لاکھ فَوجی سُورما تھے؛ \li2 \v 15 عدناہؔ کے ماتحت سپہ سالار یِہُوحنانؔ تھا جِس کے تابع دو لاکھ اسّی ہزار فَوجی سُورما تھے۔ \li2 \v 16 اُس کے بعد اماصیاہؔ بِن زکریؔ تھا جِس نے اَپنی خُوشی اَور رضامندی سے اَپنے آپ کو یَاہوِہ کی خدمت میں پیش کیا تھا۔ اُس کے تابع دو لاکھ سُورما تھے۔ \li1 \v 17 اَور بِنیامینیوں کے قبیلہ میں سے: \li2 الیدعؔ نام کا ایک فَوجی سُورما تھا، اَور اُس کے ساتھ کمان اَور سِپر سے مُسلّح دو لاکھ جَوان تھے؛ \li2 \v 18 اُس کے ماتحت یہُوزبادؔ تھا جِس کے ساتھ ایک لاکھ اسّی ہزار مُسلّح جَوان تھے جو جنگ کے لیٔے تیّار رہتے تھے۔ \b \m \v 19 یہ سَب بادشاہ کے خدمت گذار تھے اَور اُن کے علاوہ تھے جنہیں اُس نے یہُودیؔہ کے ہر حِصّہ کے قلعہ بند شہروں میں رکھّا تھا۔ \c 18 \s1 میکایاہؔ کا احابؔ کے خِلاف نبُوّت کرنا \p \v 1 یہوشافاطؔ کی دولت اَور عزّت بہت بڑھ گئی اَور اُس نے شادی کے ذریعہ احابؔ سے اَپنے گھرانے کا رشتہ جوڑ لیا۔ \v 2 اَور چند سالوں کے بعد وہ احابؔ سے مِلنے سامریہؔ گیا۔ احابؔ نے یہوشافاطؔ اَور اُس کے ساتھیوں کے شاہی اِحترام میں بہت سِی بھیڑ بکریاں اَور بَیل ذبح کروائے پھر احابؔ نے یہوشافاطؔ کو راموتؔ گِلعادؔ پر حملہ کرنے کے لئے جوش دِلایا۔ \v 3 اَور شاہِ اِسرائیل احابؔ نے شاہِ یہُودیؔہ یہوشافاطؔ سے پُوچھا، ”کیا آپ راموتؔ گِلعادؔ پر حملہ کرنے میرے ساتھ چلیں گے؟“ \p یہوشافاطؔ نے جَواب دیا، ”مَیں آپ کے ساتھ ہُوں، اَور میری فَوج آپ کی فَوج ہے، چنانچہ جنگ میں ہم آپ کا ساتھ دیں گے۔“ \v 4 لیکن یہوشافاطؔ نے شاہِ اِسرائیل سے یہ بھی کہا، ”پہلے یَاہوِہ کی مرضی تو مَعلُوم کر لیں۔“ \p \v 5 شاہِ اِسرائیل نے نبیوں کو جمع کیا جو تعداد میں چار سَو آدمی تھے اَور اُن سے پُوچھا، ”کیا میں راموتؔ گِلعادؔ سے جنگ کرنے جاؤں یا نہ جاؤں؟“ \p اُنہُوں نے جَواب دیا، ”ضروُر جاؤ کیونکہ خُدا اُسے بادشاہ کے قبضے میں کر دیں گے۔“ \p \v 6 لیکن یہوشافاطؔ نے پُوچھا، ”کیا یہاں اِن نبیوں کے سِوا یَاہوِہ کا کویٔی نبی نہیں ہے جِس سے ہم دریافت کر سکیں؟“ \p \v 7 تَب شاہِ اِسرائیل نے یہوشافاطؔ کو جَواب دیا، ”ابھی ایک اَور آدمی ہے جِس کے ذریعہ ہم یَاہوِہ سے پُوچھ سکتے ہیں لیکن مُجھے اُس سے نفرت ہے کیونکہ وہ میرے متعلّق کبھی اَچھّی نبُوّت نہیں کرتا بَلکہ ہمیشہ بُری نبُوّت کرتا ہے، اُس کا نام میکایاہؔ بِن اِملہؔ ہے۔“ \p یہوشافاطؔ نے جَواب دیا، ”بادشاہ کو اَیسا نہیں بولنا چاہئے۔“ \p \v 8 لہٰذا شاہِ اِسرائیل نے اَپنے ایک افسر کو بُلاکر حُکم دیا، ”میکایاہؔ بِن اِملہؔ کو فوراً یہاں لے آؤ۔“ \p \v 9 اَور شاہِ اِسرائیل اَور شاہِ یہُودیؔہ یہوشافاطؔ شاہی لباس میں سامریہؔ کے پھاٹک کے مدخل کے قریب ایک کھلیان میں اَپنے اَپنے تخت پر تخت نشین تھے اَور اُن کے سامنے تمام نبی نبُوّت کر رہے تھے۔ \v 10 اَور صِدقیاہؔ بِن کنعانہؔ نے اَپنے لئے لوہے کے سینگ بنوا کر اعلان کیا، ”یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں: ’تُم اِن سینگوں سے ارامیوں کو اِس طرح ماروگے کہ وہ نِیست و نابود ہو جایٔیں گے۔‘ “ \p \v 11 اَور تمام دیگر نبی بھی اَیسی ہی نبُوّت کر رہے تھے اَور کہہ رہے تھے، ”کہ راموتؔ گِلعادؔ پر حملہ کرو اَور فتح پاؤ کیونکہ یَاہوِہ اُسے بادشاہ کے قبضے میں کر دیں گے۔“ \p \v 12 اَور اُس قاصِد نے جو میکایاہؔ کو بُلانے گیا تھا اُس نے میکایاہؔ کو حُکم دیا، ”دیکھو، سارے نبی ایک زبان ہوکر بادشاہ کی کامیابی کی پیشن گوئی کر رہے ہیں؛ تُم بھی اُن ہی کی طرح پیشن گوئی کرنا اَور بادشاہ کو خُوش کرنے والی اَچھّی بات کرنا۔“ \p \v 13 لیکن میکایاہؔ نے کہا، ”زندہ یَاہوِہ کی قَسم میں وُہی کہُوں گا جو میرا خُدا مُجھ سے فرمائیں گے۔“ \p \v 14 جَب وہ بادشاہ کے حُضُور پہُنچا، تو بادشاہ نے اُس سے پُوچھا، ”اَے میکایاہؔ کیا ہم راموتؔ گِلعادؔ سے جنگ کرنے جایٔیں یا باز رہیں؟“ \p میکایاہؔ نے جَواب دیا، ”تُم حملہ کرو، فتح تمہاری ہوگی کیونکہ وہ تمہارے حوالے کر دئیے جایٔیں گے۔“ \p \v 15 بادشاہ نے میکایاہؔ سے کہا، ”میں کتنی مرتبہ تُمہیں قَسم دِلا کر کہُوں کہ تُم یَاہوِہ کے نام سے سچّی بات کے سِوا مُجھے اَور کچھ مت بتاؤ؟“ \p \v 16 تَب میکایاہؔ نے جَواب دیا، ”مَیں نے تمام بنی اِسرائیل کو اُن بھیڑوں کی مانند پہاڑوں پر پراگندہ دیکھا جِن کا کویٔی گلّہ بان نہ تھا۔ اَور یَاہوِہ نے فرمایا، ’اِن لوگوں کا کویٔی آقا نہیں ہے۔ اِس لئے ہر ایک اَپنے گھر کو سہی سلامت لَوٹ جائے۔‘ “ \p \v 17 اِس پر شاہِ اِسرائیل نے یہوشافاطؔ سے کہا، ”کیا مَیں نے آپ کو نہیں بتایا تھا کہ وہ میرے متعلّق کبھی اَچھّی بات کی نبُوّت نہیں کرتا، صِرف بدی کی ہی نبُوّت کرتا ہے؟“ \p \v 18 میکایاہؔ نے اَپنی بات جاری رکھتے ہُوئے کہا، ”لہٰذا یَاہوِہ کا کلام سُنو، مَیں نے یَاہوِہ کو اَپنے تخت پر بیٹھے اَور تمام آسمانی فَوج کو اُن کے داہنی اَور بائیں طرف کھڑے دیکھا۔ \v 19 اَور یَاہوِہ نے دریافت کیا، ’شاہِ اِسرائیل احابؔ کو کون ورغلائے گا کہ وہ راموتؔ گِلعادؔ پر حملہ کرے تاکہ وہ وہاں ماراجائے؟‘ \p ”اَور کسی نے کچھ جَواب دیا اَور کسی نے کچھ اَور۔ \v 20 آخِرکار ایک خاص رُوح سامنے آئی اَور یَاہوِہ کے حُضُور کھڑی ہوئی اَور کہنے لگی، ’مَیں اُسے ورغلاؤں گی۔‘ \p ” ’مگر کس طرح؟‘ یَاہوِہ نے اُس سے پُوچھا۔ \p \v 21 ”اُس نے جَواب دیا، ’مَیں جاؤں گی اَور بادشاہ کے تمام نبیوں کے مُنہ میں ایک جھُوٹ بولنے والی رُوح بَن جاؤں گی۔‘ \p ” ’تَب یَاہوِہ نے فرمایا، تُم اُسے ورغلانے میں ضروُر کامیاب ہوگی۔ جاؤ اَور اَیسا ہی کرو۔‘ \p \v 22 ”اِس لئے دیکھ، یَاہوِہ نے تمہارے اِن تمام نبیوں کے مُنہ میں جھُوٹ بولنے والی رُوح ڈال دی ہے اَور یَاہوِہ نے تمہارے بارے میں تباہی کا فرمان جاری کیا ہے۔“ \p \v 23 تَب صِدقیاہؔ بِن کنعانہؔ نے جا کر میکایاہؔ کے مُنہ پر تھپّڑ مارا اَور پُوچھا، ”آخِرکار یَاہوِہ سے آئی رُوح مُجھ میں سے نکل کر تُم سے کلام کرنے کیسے چلی گئی؟“ \p \v 24 میکایاہؔ نے جَواب دیا، ”جِس دِن تُم چھُپنے کے لیٔے اَندرونی کوٹھری میں جاؤگے، تَب تُمہیں مَعلُوم ہو جائے گا۔“ \p \v 25 تَب شاہِ اِسرائیل نے حُکم دیا، ”میکایاہؔ کو پکڑ لو اَور اُسے شہر کے حاکم امُونؔ اَور بادشاہ کے بیٹے یُوآشؔ کے پاس لے جاؤ۔ \v 26 اَور اُن سے کہنا، ’بادشاہ یُوں فرماتا ہے: اِس آدمی کو قَیدخانہ میں رکھو اَور اُس سے مشقّت کراؤ اَور میرے سلامتی سے واپس آنے تک اُسے ذرا سِی روٹی اَور پانی کے سِوا اَور کچھ نہ دیا جائے۔‘ “ \p \v 27 اِس پر میکایاہؔ نے کہا، ”اگر تُم کبھی صحیح سلامت واپس لَوٹ آئے تو سمجھ لینا کہ یَاہوِہ نے میری مَعرفت کلام ہی نہیں کیا تھا۔“ تَب اُس نے مجمع سے مزید کہا، ”اَے سَب لوگوں! میری باتیں یاد رکھنا!“ \s1 احابؔ کا راموتؔ گِلعادؔ میں مارا جانا \p \v 28 چنانچہ شاہِ اِسرائیل اَور شاہِ یہُودیؔہ یہوشافاطؔ نے راموتؔ گِلعادؔ پر حملہ کر دیا۔ \v 29 اَور شاہِ اِسرائیل نے یہوشافاطؔ سے کہا، ”میں حُلیہ بدل کر جنگ میں جاؤں گا مگر آپ اَپنا شاہی لباس پہنے رہنا۔“ لہٰذا شاہِ اِسرائیل اَپنا حُلیہ بدل کر جنگ میں گیا۔ \p \v 30 اُدھر شاہِ ارام نے اَپنے رتھوں کے سرداروں کو حُکم دیا تھا، ”سِوائے شاہِ اِسرائیل کے تُم کسی چُھوٹے یا بڑے سے نہ لڑنا۔“ \p \v 31 جَب رتھوں کے سرداروں نے یہوشافاطؔ کو دیکھا تو اُنہُوں نے زور سے چِلّاکر کہا، ”شاہِ اِسرائیل یہی ہے۔“ اِس لیٔے اُنہُوں نے اُس پر حملہ کرنے کی غرض سے اُسے چاروں طرف سے گھیرلیا لیکن یہوشافاطؔ نے چِلّاکر دعا کی اَور یَاہوِہ نے اُس کی مدد کی۔ اَور خُدا نے ارامی رتھوں کے سرداروں کو اُس کے پاس سے ہٹا دیا۔ \v 32 جَب رتھوں کے سرداروں نے دیکھا کہ وہ شاہِ اِسرائیل نہیں ہے لہٰذا وہ یہوشافاطؔ کا تعاقب کرنے سے باز آئے۔ \p \v 33 لیکن کسی فَوجی نے بِلا مقصد اَپنی کمان کھینچی تیر چلایا اَور اُس کا تیر شاہِ اِسرائیل کے زرہ بکتر کے بندوں کے درمیان جا لگا۔ تَب بادشاہ نے اَپنے رتھ بان کو حُکم دیا، ”رتھ موڑ لے اَور مُجھے میدانِ جنگ سے باہر لے چل کیونکہ مَیں زخمی ہو گیا ہُوں۔“ \v 34 اَور اُس دِن خُونریزی جنگ ہُوئی، شاہِ اِسرائیل نے شام تک ارامیوں کے مقابل اَپنے رتھ پر اَپنے آپ کو کسی نہ کسی طرح سنبھالے رکھا مگر آفتاب کے غروب ہونے کے قریب مَر گیا۔ \c 19 \p \v 1 جَب شاہِ یہُودیؔہ یہوشافاطؔ یروشلیمؔ میں اَپنے محل میں صحیح سلامت واپس لَوٹ آیا، \v 2 تو یِہُو بِن حنانیؔ غیب بین اُس سے مُلاقات کرنے آیا اَور یہوشافاطؔ بادشاہ سے کہا، ”کیا آپ کو زیب دیتاہے کہ آپ بدکاروں کی مدد کریں اَور یَاہوِہ سے دُشمنی کرنے والوں سے مَحَبّت رکھّیں؟ اِس سبب سے آپ یَاہوِہ کے قہر کے سزاوار ہیں۔ \v 3 تاہم آپ کے اَندر کچھ خُوبیاں بھی ہیں کیونکہ آپ نے اشیراہؔ کے سُتونوں سے مُلک کو پاک کیا اَور دِل سے خُدا کی جُستُجو کرتے چلے آ رہے ہیں۔“ \s1 یہوشافاطؔ کا قاضیوں کو مُقرّر کرنا \p \v 4 یہوشافاطؔ یروشلیمؔ میں مُقیم رہا۔ پھر ایک دفعہ وہ باہر نکل کر بیرشبعؔ سے لے کر اِفرائیمؔ کے پہاڑی مُلک تک لوگوں کے درمیان گیا اَور اَپنی کوششوں سے اُنہیں پھر سے یَاہوِہ اُن کے آباؤاَجداد کے خُدا کی طرف رُجُوع کیا۔ \v 5 یہوشافاطؔ نے یہُوداہؔ کے ہر قلعہ بند شہر میں قاضیوں کو مُقرّر کیا۔ \v 6 اَور قاضیوں سے اُس نے کہا، ”جو کچھ تُم کرو احتیاط سے سوچ سمجھ کر کرنا کیونکہ تُم آدمیوں کی طرف سے نہیں بَلکہ یَاہوِہ کی طرف سے عدالت کرتے ہو اَور جَب بھی تُم کویٔی فتویٰ سُناتے ہو خُدا تمہارے ساتھ ہوتاہے۔ \v 7 لہٰذا تُمہیں یَاہوِہ کا خوف رہے اِس لیٔے احتیاط سے فیصلہ سُنانا کیونکہ یَاہوِہ ہمارے خُدا کے ہاں نااِنصافی یا جانِبداری یا رشوت خوری نہیں ہے۔“ \p \v 8 یہوشافاطؔ نے یروشلیمؔ میں بھی بعض لیویوں، کاہِنوں اَور اِسرائیل کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو یَاہوِہ کے آئین نافذ کرنے اَور جھگڑے طے کرنے کے لیٔے مُقرّر کیا اَور وہ یروشلیمؔ میں رہنے لگے۔ \v 9 اَور بادشاہ نے اُنہیں یہ حُکم دیا: ”تُم ہمیشہ یَاہوِہ کا خوف کرتے ہُوئے وفاداری سے اَور پُورے دِل سے خدمت کرنا۔ \v 10 جَب تمہارے ہم وطنوں کی طرف سے جو شہروں میں رہتے ہیں کویٔی اَیسا مُقدّمہ آئے جو قتل و غارت یا آئین اَور اَحکام یا قوانین یا فرائض سے تعلّق رکھتا ہو تو، تُم اُنہیں ضروُر آگاہ کرنا تاکہ وہ یَاہوِہ کے خِلاف گُناہ نہ کریں۔ ورنہ اُس کا غضب تُم پر اَور تمہارے بھائیوں پر نازل ہوگا۔ تُم یہ کروگے تو تُم سے خطا نہ ہوگی۔ \p \v 11 ”اَور امریاہؔ اعلیٰ کاہِن یَاہوِہ سے تعلّق رکھنے والے ہر مُعاملہ میں تمہارا ہادی ہوگا اَور بادشاہ کے سَب مُعاملوں میں زبدیاہؔ بِن اِشمعیل جو یہُوداہؔ کے قبیلہ کا سردار ہے تمہاری رہنمائی کرےگا۔ اَور لیوی عہدہ دار بھی تمہاری خدمت کے لیٔے مَوجُود ہیں۔ پس ہمّت سے کام لو۔ یَاہوِہ ہمیشہ نیک کام کرنے والوں کے ساتھ رہتے ہیں۔“ \c 20 \s1 یہوشافاطؔ کا مُوآب اَور عمُّون کو شِکست دینا \p \v 1 اِس کے بعد اَیسا ہُوا کہ مُوآبی، عمُّونی اَور معونی، فَوج نے مِل کر یہوشافاطؔ سے جنگ کرنے کا اعلان کر دیا۔ \p \v 2 تَب کچھ لوگوں نے آکر یہوشافاطؔ کو خبر دی، ”سمُندر پار اِدُوم یا ارام کی طرف سے آپ پر حملہ کرنے کے لئے ایک لشکرِ جبّار چلا آ رہاہے اِس وقت وہ فَوج یعنی حَصّونؔ تامارؔ عینؔ گیدیؔ“ میں پہُنچ چُکی ہے۔ \v 3 یہوشافاطؔ نے خوفزدہ ہوکر یَاہوِہ سے مدد مانگنے کا اِرادہ کیا اَور سارے یہُودیؔہ کے شہروں میں روزہ رکھنے کی مُنادی کرائی۔ \v 4 چنانچہ سارے یہُودیؔہ کے لوگ یَاہوِہ سے مدد مانگنے کے لیٔے جمع ہُوئے؛ حقیقت تو یہ ہے کہ یہُودیؔہ کا کویٔی بھی شہر اَیسا نہ تھا جہاں سے لوگ یَاہوِہ سے مدد مانگنے نہ آئے ہُوں۔ \p \v 5 تَب یہوشافاطؔ یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کی جماعت کے درمیان یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں نئے صحن کے آگے دعا کرنے کھڑا ہُوا \v 6 اَور یُوں فریاد کی: \pm ”اَے یَاہوِہ ہمارے آباؤاَجداد کے خُدا، آپ وُہی خُدا نہیں ہیں جو آسمان میں ہیں۔ اَور آپ قوموں کی تمام مملکتوں پر حُکمران ہیں۔ اِختیار اَور قُدرت آپ کے ہی ہاتھوں میں ہے اِس وجہ سے کویٔی بھی آپ کا مُقابلہ نہیں کر سَکتا۔ \v 7 اَے ہمارے خُدا، کیا آپ نے اِس مُلک کے باشِندوں کو اَپنی قوم اِسرائیل کے آگے سے نہیں نکالا تھا اَور اِس مُلک کو اَپنے دوست اَبراہامؔ کی نَسل کو ہمیشہ کے لیٔے نہیں عطا فرمایا تھا؟ \v 8 چنانچہ وہ اِس میں آباد ہیں اَور اُنہُوں نے آپ کے نام کے لیٔے اِس میں ایک پاک مَقدِس یہ کہتے ہُوئے تعمیر کیا، \v 9 ’اگر کویٔی مُصیبت ہم پر تلوار یا وَبا یا قحط کے ذریعہ آ پڑے، اَور جَب ہم آپ کے حُضُور اِس بیت المُقدّس میں جہاں آپ کا جلال سکونت کرتا ہے، ہم آکر کھڑے ہوکر اَپنی اُس مُصیبت کے وقت آپ سے فریاد کریں تو آپ ہماری فریاد سُنیں گے اَور ہمیں رِہائی بخشیں گے۔‘ \pm \v 10 ”چنانچہ اَب دیکھیں، عمُّون، مُوآب اَور کوہِ سِعِیؔر کے لوگ جِن پر آپ نے بنی اِسرائیل کو جَب وہ مِصر سے نکل کر باہر آ رہے تھے، تَب اُنہیں حملہ کرنے سے روک دیا تھا بَلکہ اُنہیں آپ نے دُوسری طرف موڑ دیا تھا اَور وہ ہلاک ہونے سے بچ گیٔے تھے۔ \v 11 دیکھو اَب وُہی لوگ ہمیں کیسا بدلہ دے رہے ہیں کہ ہمیں اُس مِیراث سے جِس کا آپ نے ہمیں مالک بنایا ہے بے دخل کرنے آ رہے ہیں۔ \v 12 اَے ہمارے خُدا، کیا آپ اُن کی عدالت نہیں کریں گے؟ کیونکہ ہم میں تو اِس لشکرِ جبّار کا جو ہم پر حملہ کرنے آ رہاہے مُقابلہ کرنے کی طاقت نہیں ہے۔ ہم نہیں جانتے کہ اَیسی حالات میں کیا کریں۔ البتّہ ہماری آنکھیں تو آپ پر ہی لگی ہیں۔“ \p \v 13 اِس وقت سارے یہُودیؔہ کے تمام مَرد اَپنی بیویوں، چُھوٹے بچّوں کے ساتھ یَاہوِہ کے حُضُور میں کھڑے تھے۔ \p \v 14 تَب بنی آسفؔ میں سے ایک لیوی یحزی ایل بِن زکریاؔہ بِن بِنایاہؔ بِن یعی ایل بِن متّنیاہؔ پرجو جماعت میں کھڑا تھا یَاہوِہ کی رُوح نازل ہُوئی۔ \p \v 15 اَور یحزی ایل جماعت سے مُخاطِب ہوکر کہنے لگا: ”اَے یہوشافاطؔ بادشاہ اَور یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے تمام باشِندو، سُنو! ’تمہارے لئے یَاہوِہ کا پیغام یہ ہے، اِس لشکرِ جبّار سے خوف نہ کرو اَور ہِراساں نہ ہو کیونکہ یہ جنگ تمہاری نہیں بَلکہ یَاہوِہ کی ہے۔ \v 16 کل تُم اُن کا سامنا کرنے کے لیٔے جانا۔ وہ صیصؔ کے درّہ کے طرف سے حملہ کرنے کو آ رہے ہوں گے۔ تُم اُنہیں یروئیلؔ کے ریگستان کے سامنے والی وادی کے سِرے پر پاؤگے۔ \v 17 اَے یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ تُمہیں جنگ کرنے کی ضروُرت نہیں۔ بس صفیں باندھ کر اُنہیں دُرست کر لینا اَور چُپ چاپ کھڑے رہنا اَور اُس نَجات کو دیکھنا جو یَاہوِہ تُمہیں مُہیّا کریں گے۔ تُم خوف نہ کرو اَور نہ ہِراساں ہو۔ کل اُن کا مُقابلہ کرنے کے لیٔے نکلنا کیونکہ یَاہوِہ تمہارے ساتھ ہوں گے۔‘ “ \p \v 18 یہوشافاطؔ یہ سُن کر زمین پر سَجدہ میں چلا گیا اَور یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے تمام لوگوں نے یَاہوِہ کے آگے گِر کر اُنہیں سَجدہ کیا۔ \v 19 پھر قُہاتی اَور قورحؔی کے کچھ لیوی کھڑے ہوکر بڑی بُلند آواز سے یَاہوِہ، اِسرائیل کے خُدا کی حَمد و سِتائش کرنے لگے۔ \p \v 20 اَور وہ صُبح سویرے اُٹھ کر دشتِ تقوعؔ کے لیٔے روانہ ہُوئے اَور چلتے وقت یہوشافاطؔ نے کھڑے ہوکر اُن سے فرمایا، ”اَے یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے باشِندو، میری سُنو، یَاہوِہ اَپنے خُدا پر ایمان رکھّو تو تُم سلامت رہوگے۔ اُن کے نبیوں کا یقین کرو تو تُم کامیاب ہوگے۔“ \v 21 لوگوں سے صلاح مشورہ کرنے کے بعد یہوشافاطؔ نے کچھ لوگوں کو مُقرّر کیا کہ وہ پاکیزگی سے آراستہ ہوکر لشکر کے آگے آگے چلتے ہُوئے حُسن تقدُّس کے ساتھ یَاہوِہ کے لیٔے گائیں اَور اُن کی سِتائش کریں اَور کہیں: \q1 ”یَاہوِہ کی شُکر گزاری کرو، \q2 کیونکہ اُن کی رحمت اَبدی ہے۔“ \p \v 22 اَور جَب اُنہُوں نے نغمہ گائے اَور حَمد کرنا شروع کیا تو یَاہوِہ نے عمُّون، مُوآب اَور کوہِ سِعِیؔر کے لوگوں کے خِلاف جو یہُودیؔہ پر حملہ کر کرنے آ رہے تھے گھات لگا کر حملہ کرنے والے چھاپہ مار فَوج بِٹھا رکھی تھی جِس نے حملہ کیا اَور عمُّون، مُوآب اَور کوہِ سِعِیؔر کے لوگ مارے گیٔے۔ \v 23 کیونکہ عمُّون اَور مُوآب کے لوگ کوہِ سِعِیؔر کے باشِندوں کے خِلاف اُٹھ کھڑے ہُوئے تاکہ اُنہیں نِیست و نابود کر دیں اَور جَب وہ کوہِ سِعِیؔر کے باشِندوں کو قتل کر چُکے تو ایک دُوسرے کو ہلاک کرنا شروع کر دیا۔ \p \v 24 جَب یہُودیؔہ کے لوگ ایک پہرےداروں کے بُرج پر پہُنچے جو بیابان میں تھا اَور جہاں سے بیابان صَاف صَاف نظر آ رہاتھا اَور جَب اُنہُوں نے اُس لشکرِ جبّار پر نظر کی تو دیکھا کہ زمین پر ہر طرف لاشیں بِکھری پڑی ہیں اَور اُن میں کویٔی بھی زندہ نہ بچا تھا۔ \v 25 اَور جَب یہوشافاطؔ اَور اُس کے لوگ اَپنا مالِ غنیمت لینے کے لیٔے گیٔے تو اُنہیں لاشوں کے درمیان اِس کثرت سے سازوسامان اَور کپڑے اَور قیمتی اَشیا ملیں کہ وہ اُنہیں اُٹھاکر لے جا بھی نہ سکتے تھے۔ اَور مالِ غنیمت اِس قدر زِیادہ تھا کہ اُسے جمع کرنے میں تین دِن لگ گیٔے۔ \v 26 اَور چوتھے دِن وہ براکاہؔ کی وادی میں جمع ہُوئے اَور وہاں اُنہُوں نے یَاہوِہ کی حَمد و سِتائش کی۔ یہی وجہ ہے کہ آج کے دِن تک وہ وادی براکاہؔ\f + \fr 20‏:26 \fr*\fq وادی براکاہؔ \fq*\ft مُراد وادی حَمد\ft*\f* کہلاتی ہے۔ \p \v 27 اُس کے بعد یہوشافاطؔ کی قیادت میں یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے سَب باشِندے خُوشی خُوشی یروشلیمؔ کو لَوٹے کیونکہ یَاہوِہ نے اُنہیں اَپنے دُشمنوں پر خُوشی منانے کا ایک موقع بخشا تھا۔ \v 28 اَور وہ یروشلیمؔ میں داخل ہُوئے اَور سِتار، بربط اَور نرسنگے لیٔے ہُوئے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں آئے۔ \p \v 29 اَور جَب اُنہُوں نے سُنا کہ اِسرائیل کے دُشمنوں کے خِلاف یَاہوِہ نے جنگ کی ہے تو اُن ممالک کی تمام سلطنتوں پر خُدا کا خوف چھا گیا۔ \v 30 اَور یہوشافاطؔ کی سلطنت میں اَمن قائِم رہا کیونکہ اُن کے خُدا نے اُسے چاروں طرف سے سلامتی بخشی تھی۔ \s1 یہوشافاطؔ کے دَورِ حُکومت کا خاتِمہ \p \v 31 پس یہوشافاطؔ یہُودیؔہ پر حُکمرانی کرتا رہا۔ وہ پینتیس سال کا تھا جَب وہ یہُوداہؔ کا بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ میں پچّیس سال حُکمرانی کی۔ اُس کی ماں کا نام عزُوباہ تھا جو شِلحیؔ کی بیٹی تھی۔ \v 32 وہ اَپنے باپ آساؔ کی راہوں پر چلتا رہا اَور اُن سے ذرا بھی نہ بھٹکا۔ اُس نے وُہی کیا جو یَاہوِہ کی نظر میں دُرست تھا۔ \v 33 تاہم اُونچے مقامات مذبحے اُسی طرح قائِم رہے اَور لوگ ابھی تک پُورے دِل سے اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کی طرف مائل نہ ہُوئے تھے۔ \p \v 34 یہوشافاطؔ کے دَورِ حُکومت کے دیگر واقعات شروع سے لے کر آخِر تک یِہُو بِن حنانیؔ کی تاریخ میں درج ہیں جو اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں درج ہے۔ \p \v 35 اِس کے کچھ عرصے بعد شاہِ یہُودیؔہ یہوشافاطؔ نے اِسرائیل کے بادشاہ احزیاہؔ سے جو بڑا بدکار تھا اِتّحاد کر لیا۔ \v 36 اَور اُس کے ساتھ مِل کر ایک تجارتی بحری جہاز تعمیر کرنے کو راضی ہُوئے تاکہ ترشیشؔ سے مال منگوایا جائے۔ جَب بڑے بحری جہاز عضیُون گیبر میں تعمیر ہوکر تیّار ہو گیٔے۔ \v 37 تَب الیعزرؔ بِن دُوداواہوؔ نے جو مریشہؔ کا تھا یہوشافاطؔ کے خِلاف یہ کہتے ہُوئے نبُوّت کی، ”چونکہ آپ نے احزیاہؔ سے اِتّحاد کیا ہے اِس لیٔے یَاہوِہ تمہارے اِرادوں کو خاک میں مِلا دیں گے۔“ پس وہ جہاز تباہ ہو گئے اَور ترشیشؔ کے لیٔے روانہ نہ ہو سکے۔ \c 21 \p \v 1 تَب یہوشافاطؔ اَپنے آباؤاَجداد کے ساتھ سو گیا اَور اُسے داویؔد کے شہر میں اُن کے آباؤاَجداد کے ساتھ دفن کیا گیا اَور اُن کا بیٹا یہُورامؔ بطور بادشاہ اُن کا جانشین ہُوا۔ \v 2 اَور اُس کے بھایٔی جو یہوشافاطؔ کی اَولاد تھے یہ تھے: عزریاہؔ، یحی ایل، زکریاؔہ، عزریاہؔ، مِیکاایلؔ اَور شفطیاہؔ۔ یہ تمام شاہِ اِسرائیل\f + \fr 21‏:2 \fr*\fq اِسرائیل \fq*\ft یعنی یہُودیؔہ\ft*\f* یہوشافاطؔ کے بیٹے تھے۔ \v 3 اُن کے باپ نے اُنہیں چاندی اَور سونے کے بہت سے تحفے اَور قیمتی اَشیا اَور یہُودیؔہ میں فصیلدار شہر بھی دے رکھے تھے۔ لیکن بادشاہی اُس نے یہُورامؔ کو دی کیونکہ وہ اُس کا پہلوٹھا بیٹا تھا۔ \s1 شاہِ یہُودیؔہ یہُورامؔ \p \v 4 جَب یہُورامؔ اَپنے باپ کی سلطنت پر پُوری طرح مُستحکم ہو گیا تو اُس نے اَپنے تمام بھائیوں کو اِسرائیل کے بعض اُمرا سمیت تلوار سے ہلاک کر دیا۔ \v 5 یہُورامؔ بتّیس سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ میں آٹھ سال حُکمرانی کی۔ \v 6 اَور وہ شاہانِ بنی اِسرائیل کے نقش قدم پر چلا، اُس نے وُہی کیا جَیسا احابؔ کے خاندان نے کیا تھا؛ کیونکہ اُس نے احابؔ کی بیٹی سے شادی کی تھی۔ چنانچہ یہُورامؔ نے وُہی کیا جو یَاہوِہ کی نظر میں بُرا تھا۔ \v 7 تاہم یَاہوِہ نے اَپنے اُس عہد کی وجہ سے جو اُنہُوں نے داویؔد سے باندھا تھا داویؔد کے گھرانے کو ہلاک کرنا نہ چاہا۔ وہ عہد یہ تھا کہ میں داویؔد اَور اُس کی نَسل کو ایک اَیسا چراغ بخشوں گا جو اَبد تک رَوشن رہے گا۔ \p \v 8 یہُورامؔ کے زمانہ میں اِدُوم نے یہُوداہؔ کے خِلاف بغاوت کی اَور اَپنے اُوپر ایک بادشاہ مُقرّر کیا۔ \v 9 اِس لیٔے یہُورامؔ اَپنے منصبداروں اَور اَپنے تمام رتھوں کے ساتھ وہاں گیا۔ اَور اِدُومیوں نے اُسے اَور اُس کے رتھوں کے سرداروں کو گھیرلیا لیکن وہ اُٹھا اَور رات کے وقت اُن کا گھیرا توڑ کر نکل گیا۔ \v 10 اَور اِدُوم آج کے دِن تک یہُوداہؔ کی اِطاعت سے منحرف ہے۔ \p عَین اُسی وقت لِبناہؔ نے بھی بغاوت کر دی تھی کیونکہ یہُورامؔ نے یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کو ترک کر دیا تھا۔ \v 11 اَور یہُودیؔہ کی پہاڑیوں پر زیارت گاہیں تعمیر کیں اَور یروشلیمؔ کے لوگوں کو زناکار\f + \fr 21‏:11 \fr*\fq زناکار \fq*\ft یہاں پر مُراد غَیر معبُودوں کی پرستش\ft*\f* بنایا اَور بنی یہُوداہؔ کو گُمراہ کیا۔ \p \v 12 اَور یہُورامؔ کو ایلیّاہ نبی کی جانِب سے ایک خط مِلا جِس میں یہ پیشن گوئی کی گئی تھی: \pm ”تمہارے آباؤاَجداد داویؔد کے خُدا یَاہوِہ کا یہ پیغام ہے: ’کیونکہ تُم نہ تو اَپنے باپ یہوشافاطؔ کی راہوں اَور نہ اَپنے دادا شاہِ یہُودیؔہ آساؔ کی راہوں پر چلے، \v 13 بَلکہ تُم اِسرائیل کے بادشاہوں کی راہوں پر چلے ہو، اَور تُم نے یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے باشِندوں کو زناکاری پر مائل کیا جَیسے احابؔ کے گھرانے نے کیا تھا۔ اَور تُم نے خُود اَپنے ہی بھائیوں کو یعنی اَپنے ہی باپ کے گھرانے کے لوگوں کو قتل کیا جو کہ تُم سے کہیں بہتر تھے۔ \v 14 اِس لیٔے یَاہوِہ اَب آپ کے لوگوں، تمہارے بیٹوں، تمہاری بیویوں اَور ہر ایک چیز کو جو تمہاری ہے بڑی وَباؤں کا نِشانہ بنا دیں گے۔ \v 15 اَور تُم خُود بھی آنتوں کی ایک بڑی بُری بیماری میں مُبتلا ہو جاؤگے چنانچہ اِس بیماری سے تمہاری انتڑیاں روزانہ باہر نکلتی جائیں گی۔‘ “ \p \v 16 تَب یَاہوِہ نے فلسطینیوں اَور عربوں کو جو کُوشیوں کی سرحد کے پاس مُقیم تھے، یہُورامؔ کے خِلاف جنگ کے لئے اُکسایا۔ \v 17 اُنہُوں نے یہُودیؔہ پر حملہ کیا اَور اُس کے اَندر گھُس آئے اَور سارے مال کو جو بادشاہ کے شاہی محل میں تھا اَور اُس کے بیٹوں اَور بیویوں کو بھی لے گیٔے۔ اَور اُس کے سَب سے چُھوٹے بیٹے یہُوآحازؔ یا احزیاہؔ کے سِوا اُس کے پاس کویٔی بیٹا باقی نہ رہا۔ \p \v 18 اِن سَب کے بعد یَاہوِہ نے یہُورامؔ کو آنتوں کے لاعلاج مرض میں مُبتلا کر دیا۔ \v 19 مرض روزانہ بڑھتا ہی گیا اَور دو سال کے اِختتام پر بیماری کے باعث اُس کی انتڑیاں باہر نکل آئیں اَور شدید درد میں اُس کی موت ہو گئی۔ لوگوں نے اُس کے اِحترام میں کویٔی بڑی آگ اَور بخُور نہیں جَلائی جَیسا کہ اُنہُوں نے اُس کے باپ دادوں کے لیٔے جَلائی تھی۔ \p \v 20 یہُورامؔ بتّیس سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے آٹھ سال یروشلیمؔ میں حُکمرانی کی۔ اُس کی وفات پر کسی نے ماتم نہ کیا اَور وہ داویؔد کے شہر میں دفن کیا گیا لیکن شاہی قبروں میں نہیں۔ \c 22 \s1 شاہِ یہُودیؔہ احزیاہؔ \p \v 1 اَور یروشلیمؔ کے لوگوں نے یہُورامؔ کے سَب سے چُھوٹے بیٹے احزیاہؔ کو یہُورامؔ کی جگہ بادشاہ بنایا۔ کیونکہ چھاپہ ماروں نے جو عربوں کے ہمراہ لشکرگاہ میں گھُس آئےتھے اُنہُوں نے اُس کے سَب بڑے بیٹوں کو قتل کر دیا تھا۔ چنانچہ احزیاہؔ بِن یہُورامؔ یہُودیؔہ پر حُکمرانی کرنے لگا۔ \p \v 2 جَب احزیاہؔ بائیس سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ میں ایک سال حُکمرانی کی۔ اُس کی ماں کا نام عتلیاہؔ تھا جو عُمریؔ کی پوتی تھی۔ \p \v 3 وہ بھی احابؔ کے گھرانے کی راہوں پر چلا کیونکہ اُس کی ماں بدی کے کام کرنے میں اُس کی حوصلہ اَفزائی کیا کرتی تھی۔ \v 4 اَور اُس نے یَاہوِہ کی نظر میں بدی کی جَیسے احابؔ کے گھرانے نے کی تھی۔ کیونکہ اُس کے باپ کی موت کے بعد احابؔ کے گھرانے کے لوگ ہی اُس کے مُشیر تھے اَور اُس کی تباہی کا باعث ہُوئے۔ \v 5 اَور اُس وقت بھی اُس نے اُن کے مشورہ پر عَمل کیا جَب وہ شاہِ اِسرائیل یہُورامؔ یعنی یُورامؔ بِن احابؔ کے ساتھ شاہِ ارام حزائیلؔ سے راموتؔ گِلعادؔ میں جنگ کرنے گیا۔ ارامیوں نے یُورامؔ کو زخمی کر دیا۔ \v 6 لہٰذا اُن زخموں کے علاج کے لیٔے جو حزائیلؔ کے ساتھ جنگ میں اُسے ارامی فَوج کے ہاتھ سے رامہؔ یعنی راموتؔ کی جنگ میں لگے تھے وہ یزرعیلؔ کو لَوٹ گیا۔ تَب شاہِ یہُودیؔہ عزریاہؔ یعنی احزیاہؔ\f + \fr 22‏:6 \fr*\fq احزیاہؔ \fq*\ft کچھ قدیمی نُسخوں میں عزریاہؔ بھی لِکھا ہے۔\ft*\f* بِن یہُورامؔ، یُورامؔ بِن احابؔ کے حالت کا جائزہ لینے یزرعیلؔ گیا کیونکہ یُورامؔ بیمار تھا۔ \p \v 7 خُدا نے احزیاہؔ کی یُورامؔ یعنی یہُورامؔ سے مُلاقات کو احزیاہؔ کی ہلاکت کا باعث بنا دیا۔ جَب احزیاہؔ آیا تو وہ یُورامؔ کے ہمراہ یِہُو بِن نِمشیؔ سے جنگ کرنے گیا جسے یَاہوِہ نے احابؔ کے گھرانے کو تباہ کرنے کے لیٔے مَسح کیا تھا۔ \v 8 اَور جَب یِہُو احابؔ کے گھرانے سے اِنتقام لے رہاتھا تو اُس نے یہُوداہؔ کے اُمرا اَور احزیاہؔ کے بھتیجوں کو دیکھا جو احزیاہؔ کی خدمت میں تھے اَور اُس نے اُنہیں قتل کر دیا۔ \v 9 پھر وہ احزیاہؔ کی تلاش میں نِکلا، جسے اُس کے آدمیوں نے اُس وقت گِرفتار کر لیا جَب وہ سامریہؔ میں چھُپا ہُوا تھا۔ اَور اُنہُوں نے اُسے یِہُو کے پاس لاکر موت کے گھاٹ اُتار دیا۔ اُنہُوں نے اُسے دفن کیا کیونکہ وہ کہنے لگے کہ، ”وہ یہوشافاطؔ کا بیٹا ہے جو اَپنے سارے دِل سے یَاہوِہ کا طالب رہا۔“ اَور اخزیاہؔ کے گھرانے میں کویٔی بھی اِتنا طاقتور نہ تھا کہ سلطنت کو پھر دوبارہ قائِم کر سکے۔ \s1 عتلیاہؔ اَور یُوآشؔ \p \v 10 جَب احزیاہؔ کی ماں عتلیاہؔ کو مَعلُوم ہُوا کہ اُس کے بیٹے کی موت ہو چُکی ہے تو اُس نے جا کر بنی یہُوداہؔ کے شاہی گھرانے کے تمام لوگوں کو ہلاک کر ڈالا۔ \v 11 لیکن یہُورامؔ بادشاہ کی بیٹی یہوشیبعؔ\f + \fr 22‏:11 \fr*\fq یہوشیبعؔ \fq*\ft اِس کا دُوسرا نام یہُوسابِعتھؔ بھی ہے\ft*\f* نے احزیاہؔ کے بیٹے یُوآشؔ کو اُن شہزادوں کے درمیان سے جو قتل کئے جانے والے تھے چُرا لیا اَور اُس کو اَور اُس کی دایہ کو خواب گاہ میں رکھا۔ یہوشیبعؔ جو یہُورامؔ بادشاہ کی بیٹی اَور یہویادعؔ کاہِنؔ کی بیوی تھی احزیاہؔ کی بہن تھی۔ اُس نے بچّے کو عتلیاہؔ سے چُھپائے رکھا اَور اِس لیٔے وہ اُسے قتل نہ کر سکی۔ \v 12 اَور جَب مُلک پر عتلیاہؔ حُکمرانی کر رہی تھی، تو اُس دَوران چھ سال تک یُوآشؔ کو خُدا کے بیت المُقدّس میں چُھپائے رکھّا۔ \c 23 \p \v 1 لیکن ساتویں سال میں کاہِنؔ یہویادعؔ نے ہمّت سے کام لے کر سینکڑوں کے سرداروں یعنی عزریاہؔ بِن یروحامؔ، اِشمعیل بِن یِہُوحنانؔ، عزریاہؔ بِن عوبیدؔ، معسیاہؔ بِن عدایہ اَور الِیسافطؔ بِن زکریؔ کے ساتھ ایک عہد کیا۔ \v 2 وہ یہُودیؔہ میں ایک کونے سے لے کر دُوسرے کونے تک پھرے اَور تمام شہروں سے لیویوں اَور اِسرائیلیوں کے آبائی خاندانوں کے سرداروں کو جمع کیا اَور جَب وہ یروشلیمؔ میں آئے \v 3 تو ساری جماعت نے خُدا کے بیت المُقدّس میں بادشاہ کے ساتھ ایک عہد کیا۔ \p کاہِنؔ یہویادعؔ نے اُن سے کہا، جَیسا یَاہوِہ نے داویؔد کی نَسل کی نِسبت وعدہ کیا ہے، ”بادشاہ کا یہ بیٹا حُکمرانی کرےگا۔ \v 4 اَب تُمہیں جو کچھ کرناہے وہ یہ ہے کہ تُم کاہِنوں اَور لیویوں میں سے جو سَبت کو آتے ہوں، اُن میں سے ایک تہائی دربان کے طور پر دروازوں پر پہرا دیں۔ \v 5 اَور تُم میں سے ایک تہائی شاہی محل پر اَور ایک تہائی بُنیاد کے پھاٹک پر رہیں گے اَور باقی سَب لوگ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے صحنوں میں ہوں گے۔ \v 6 اَور اُن کاہِنوں اَور لیویوں کے سِوا جو خدمت پر ہوں اَور کویٔی یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں داخل نہ ہونے پایٔے۔ صِرف وُہی اَندر آئیں گے کیونکہ وہ وہاں خدمت کے لیٔے مخصُوص کئے گیٔے ہیں۔ لیکن باقی سَب لوگ اُن چیزوں پر نظر رکھیں جو خُدا نے اُن کے سُپرد کی ہیں۔ \v 7 اَور لیوی بادشاہ کے چاروں طرف کھڑے رہیں اَور ہر ایک لیوی کے ہاتھ میں ہتھیار ہو اَور اگر کویٔی بیت المُقدّس میں داخل ہونے کی کوشش کرے تو اُسے قتل کر دیا جائے اَور جہاں بھی بادشاہ آئے اَور جائے، تُم ہر وقت اُس کے ساتھ رہو۔“ \p \v 8 اَور لیویوں نے اَور یہُوداہؔ کے تمام لوگوں نے یہویادعؔ کاہِنؔ کے حُکم کے مُطابق عَمل کیا۔ یہویادعؔ کاہِنؔ نے چھُٹّی پر جا رہے کسی فریق کو چھُٹّی پر جانے نہیں دیا، چنانچہ جو چھُٹّی پر جا رہے وہ اَورجو سَبت کو خدمت کے لیٔے اَندر آ رہے تھے وہ سَب وہاں جمع ہو گئے۔ \v 9 پھر یہویادعؔ کاہِنؔ نے خُدا کے بیت المُقدّس میں جمع داویؔد بادشاہ کی چُھوٹی اَور بڑی ڈھالیں اَور برچھیاں سینکڑوں کے سرداروں کو دیں۔ \v 10 اَور اُس نے اُن سَب لوگوں کو جِن میں سے ہر ایک اَپنا اَپنا ہتھیار اَپنے ہاتھ میں لیٔے ہُوئے تھا بیت المُقدّس کی جُنوبی حَد سے لے کر شمالی حَد تک مذبح اَور بیت المُقدّس کے پاس بادشاہ کے چاروں طرف کھڑا کر دیا تاکہ اُس کی حِفاظت کریں۔ \p \v 11 پھر کاہِنؔ یہویادعؔ اَور اُس کے بیٹے بادشاہ کے بیٹے کو باہر لایٔے اَور اُس کے سَر پر تاج رکھا۔ پھر اُنہُوں نے اُسے عہدنامہ پیش کیا اَور اُس کے بادشاہ ہونے کا اعلان کر دیا۔ اُنہُوں نے اُسے مَسح کیا اَور نعرہ لگایا کہ، ”بادشاہ زندہ باد۔“ \p \v 12 جَب عتلیاہؔ نے لوگوں کے دَوڑنے اَور بادشاہ کے لیٔے بُلند آواز سے نعرہ لگاتے سُنا تو وہ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں اُن کے پاس آئی۔ \v 13 اُس نے نگاہ کی اَور دیکھا کہ وہاں پھاٹک پر اَپنے سُتون کے پاس بادشاہ کھڑا ہے اَور بادشاہ کے نزدیک اُمرا اَور نرسنگے بجانے والے مَوجُود ہیں اَور ساری مملکت کے لوگ خُوشی منا رہے ہیں اَور نرسنگے پھُونک رہے ہیں اَور گانے والے اَپنے سازوں کے ساتھ مدح سرائی کرنے والوں کی پیشوائی کر رہے ہیں۔ تَب عتلیاہؔ نے اَپنے کپڑے پھاڑے اَور چِلّاکر کہا، ”یہ غدّاری ہے غدّاری!“ \p \v 14 تَب یہویادعؔ کاہِنؔ نے سینکڑوں کے سرداروں کو جو فَوجیوں پر مُقرّر تھے باہر بھیجا اَور اُن سے کہا: ”عتلیاہؔ کو فَوج کی صفوں کے درمیان باہر لے آؤ اَورجو کویٔی اُس کے لئے وفاداری دِکھائے اُسے تلوار سے قتل کر دو،“ کیونکہ یہویادعؔ کاہِنؔ نے پہلے ہی حُکم دیا تھا ”عتلیاہؔ کو قتل یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں نہ کرنا۔“ \v 15 تَب اُنہُوں نے اُسے جانے دیا لیکن جَیسے ہی وہ شاہی محل کے علاقہ میں گھوڑا پھاٹک کے مدخل کے پاس پہُنچی، اُنہُوں نے اُسے گِرفتار کر لیا اَور وہیں اُسے قتل کر دیا۔ \p \v 16 پھر یہویادعؔ نے یَاہوِہ سے ایک عہد باندھا کہ وہ، سَب لوگ اَور بادشاہ یَاہوِہ کے لوگ ہوں گے۔ \v 17 اَور سَب لوگ بَعل کے مَندِر کو گیٔے اَور اُسے ڈھا کر ٹکڑے ٹکڑے کر دیا۔ اَور اُنہُوں نے اُس کے مذبحوں اَور اُس کی بُتوں کو چَکنا چُور کر دیا اَور بَعل کے پجاری متّانؔ کو مذبحوں کے سامنے قتل کیا۔ \p \v 18 پھر یہویادعؔ نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کی نِگرانی لیوی کاہِنوں کے ہاتھوں میں سُپرد کر دی جنہیں داویؔد نے بیت المُقدّس میں خدمت پر مُقرّر کیا تھا کہ اُنہُوں نے داویؔد کے اَحکام کے مُطابق خُوشی مناتے ہُوئے اَور گاتے ہُوئے یَاہوِہ کی سوختنی نذریں گزرانیں جَیسا کہ مَوشہ کے تمام آئین میں لِکھا ہے۔ \v 19 اُس نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے پھاٹکوں پر بھی دربان مُقرّر کئے تاکہ کویٔی بھی جو کسی طرح سے ناپاک ہو اَندر نہ آسکے۔ \p \v 20 اَور اُس نے سینکڑوں کے سرداروں، اُمرا، لوگوں کے حاکموں اَور مُلک کے سَب لوگوں کو ساتھ لیا اَور بادشاہ کو یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں سے لے کر آیا اَور وہ بالائی پھاٹک کے راستے محل میں گیٔے اَور بادشاہ کو تختِ شاہی پر بِٹھایا۔ \v 21 تَب مُلک کے سَب لوگوں نے خُوشی منائی۔ اَور شہر میں اَمن ہو گیا کیونکہ عتلیاہؔ تلوار سے قتل کی جا چُکی تھی۔ \c 24 \s1 یُوآشؔ کا بیت المُقدّس کی مرمّت کرانا \p \v 1 یُوآشؔ سات سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ میں چالیس سال حُکمرانی کی۔ اُس کی ماں کا نام ضِبیاہؔ تھا اَور وہ بیرشبعؔ کی تھی۔ \v 2 اَور یُوآشؔ نے یہویادعؔ کاہِنؔ کے زندہ رہتے وُہی کیا جو یَاہوِہ کی نظر میں دُرست تھا۔ \v 3 اَور یہویادعؔ کاہِنؔ نے یُوآشؔ کے لیٔے دو بیویاں اِنتخاب کیں جِن سے اُس کے بیٹے اَور بیٹیاں پیدا ہُوئیں۔ \p \v 4 کچھ عرصہ بعد یُوآشؔ نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کی مرمّت کرانے کا فیصلہ کیا۔ \v 5 اُس نے کاہِنوں اَور لیویوں کو جمع کیا اَور اُن سے فرمایا، ”بغیر وقت ضائع کئے بنی یہُودیؔہ کے شہروں میں جا کر سارے بنی اِسرائیل سے سالانہ وصول کئے جانے والا محصُول جمع کرو تاکہ اُس سے اَپنے خُدا کے بیت المُقدّس کی مرمّت کی جا سکے۔“ لیکن لیویوں نے اِس پر فوراً عَمل نہ کیا۔ \p \v 6 لہٰذا بادشاہ نے اعلیٰ کاہِن یہویادعؔ کو طلب کیا اَور اُس سے پُوچھا، ”آپ نے لیویوں کو یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ سے محصُول لانے کا مطالبہ کیوں نہیں کیا جو یَاہوِہ کے خادِم مَوشہ اَور اِسرائیل کی جماعت نے عہد کے خیمہ کے لیٔے مُقرّر کیا تھا؟“ \p \v 7 کیونکہ اُس بدکار عورت عتلیاہؔ کے بیٹوں نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں داخل ہوکر بیت المُقدّس کی مخصُوص سَب اَشیا کو لے کر بَعل کے بُتوں کی پرستش میں اِستعمال کیا تھا۔ \p \v 8 لہٰذا بادشاہ کے حُکم پر ایک صندُوق بنایا گیا اَور اُسے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے پھاٹک پر باہر رکھ دیا گیا۔ \v 9 اَور یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ میں باقاعدہ سرکاری اعلان کیا گیا کہ سَب لوگ یَاہوِہ کے لیٔے وہ محصُول لائیں جِس کا خُدا کے خادِم مَوشہ نے بیابان میں اِسرائیل سے مطالبہ کیا تھا۔ \v 10 اَور تمام اُمرا اَور تمام لوگ خُوشی سے اَپنا اَپنا محصُول لاکر صندُوق میں ڈالنے لگے جِس سے وہ بھر گیا۔ \v 11 جَب بھی لیوی صندُوق لے کر شاہی حُکاّم کے پاس آتے اَور وہ دیکھتے کہ اُس میں بہت نقدی ہے تَب شاہی مُنشی اَور اعلیٰ کاہِن کا نائب آکر اُس صندُوق کو خالی کرکے واپس اُس کی جگہ رکھ دیتے تھے۔ وہ یہ معمول کے مُطابق روزانہ کرتے رہے اَور یُوں کثیر مقدار میں نقدی جمع کرلی۔ \v 12 بادشاہ اَور یہویادعؔ کاہِنؔ نے یہ رقم اُن آدمیوں کے حوالہ کر دی جو یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے ضروُری کاموں سے وابستہ تھے اَور اُنہُوں نے مِعماروں اَور بڑھئیوں کو خُدا کے بیت المُقدّس کو بحال کرنے کے لیٔے اَور لوہے اَور کانسے کا کام کرنے والوں کو بیت المُقدّس کی مرمّت کرنے کے لیٔے اُجرت پر رکھ لیا۔ \p \v 13 کاریگر جو کام پر لگائے گیٔے تھے وہ بڑے محنتی تھے اَور اُن کے ماتحت مرمّت کے کام میں ترقّی ہوتی گئی۔ اُنہُوں نے خُدا کے بیت المُقدّس کو اُس کی سابقہ صورت پر بحال کرکے اَور بھی مضبُوط بنایا۔ \v 14 جَب وہ سارا کام ختم کر چُکے تو باقی رُوپیہ بادشاہ اَور یہویادعؔ کاہِنؔ کے پاس لایٔے اَور اُس سے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے لیٔے کیٔی چیزیں یعنی خدمت کے لیٔے اَور سوختنی نذروں کے لیٔے کام میں آنے والی اَشیا اَور ظروف وغیرہ اَور سونے اَور چاندی کی دیگر اَشیا تیّار کی گئیں۔ جَب تک یہویادعؔ کاہِنؔ زندہ رہا، یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں لگاتار آتِشی قُربانیاں گذرانی جاتی رہیں۔ \p \v 15 یہویادعؔ کاہِنؔ نے بُوڑھا اَور عمر رسیدہ ہوکر ایک سَو تیس سال کی عمر میں وفات پائی۔ \v 16 اَور یہویادعؔ کاہِنؔ اَپنے اَچھّے کام کی وجہ سے اِسرائیل میں خُدا اَور اُن کے بیت المُقدّس کے لیٔے کیا تھا داویؔد کے شہر میں بادشاہوں کے ساتھ دفن کیا گیا۔ \s1 یُوآشؔ کی بداعمالی \p \v 17 یہویادعؔ کاہِنؔ کی وفات کے بعد یہُودیؔہ کے اہلکار آئے اَور اُنہُوں نے بادشاہ کو خِراج عقیدت پیش کیا اَور بادشاہ کو اَپنی بات منوانے پر راضی کر لیا۔ \v 18 پھر اُنہُوں نے یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کے بیت المُقدّس کو ترک کر دیا، وہ اشیراہؔ کے سُتونوں اَور بُتوں کی پرستش کرنے لگے۔ تَب اُن کی خطا کے باعث خُدا کا غضب یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ پر نازل ہُوا۔ \v 19 اگرچہ یَاہوِہ نے اُن لوگوں کے پاس نبی بھی بھیجے تاکہ وہ اُنہیں یَاہوِہ کی طرف واپس پھیر لائیں اَور اگرچہ وہ نبی اُنہیں تنبیہ کرتے رہے لیکن اُنہُوں نے اُن کی ایک نہ سُنی۔ \p \v 20 تَب خُدا کی رُوح یہویادعؔ کاہِنؔ کے بیٹے زکریاؔہ پر نازل ہُوئی اَور وہ لوگوں کے سامنے کھڑا ہوکر کہنے لگا، ”خُدا یُوں فرماتے ہیں، ’تُم یَاہوِہ کے حُکموں کی خِلاف ورزی کیوں کرتے ہو؟ اَیسا کرنے سے تمہاری ہرگز ترقّی نہ ہوگی۔ چونکہ تُم نے یَاہوِہ کو ترک کر دیا ہے اِس لیٔے اُنہُوں نے بھی تُمہیں ترک کر دیا ہے۔‘ “ \p \v 21 لیکن یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے رہنماؤں نے مِل کر زکریاؔہ کے خِلاف سازش کی اَور بادشاہ کے حُکم سے اُنہُوں نے اُسے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے صحن میں سنگسار کر دیا۔ \v 22 یُوں شاہِ یُوآشؔ نے زکریاؔہ کے باپ یہویادعؔ کی اُس مہربانی کو جو اُس نے یُوآشؔ پر کی تھی یاد نہ رکھا بَلکہ اُس کے بیٹے کو قتل کیا جِس نے مَرتے وقت کہا، ”کاش یَاہوِہ اِسے دیکھے اَور تُم سے اِس کا اِنتقام لے۔“ \p \v 23 اُسی سال کے آخِر میں ارام کی فَوج نے یُوآشؔ پر حملہ کیا اَور یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ میں داخل ہوکر لوگوں میں سے قوم کے سَب سرداروں کو ہلاک کر دیا اَور سارا مالِ غنیمت دَمشق میں اَپنے بادشاہ کے پاس بھیج دیا۔ \v 24 اگرچہ ارامی فَوج چند فَوجیوں کے ساتھ آئی تھی لیکن یَاہوِہ نے ایک بہت بڑی فَوج کو اُن کے ہاتھ میں کر دیا۔ کیونکہ بنی یہُوداہؔ نے یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کو ترک کر دیا تھا۔ پس یُوآشؔ کو اُس کے کئے کا بدلہ مِل گیا۔ \v 25 اَور جَب ارامی فَوج یُوآشؔ کو کافی زخمی کرکے چھوڑکر واپس چلی گئی۔ تَب یُوآشؔ ہی کے مُلازمین نے اُس کے خِلاف سازش کی اَور اُسے اُس کے بِستر پر ہی قتل کر دیا۔ یہ یہویادعؔ کاہِنؔ کے بیٹے کو قتل کرنے کی سزا تھی۔ لہٰذا یُوآشؔ کی وفات ہو گئی اَور اُسے داویؔد کے شہر میں دفنایا گیا لیکن لوگوں نے اُسے شاہی قبروں میں نہیں دفنایا۔ \p \v 26 اَور یُوآشؔ کے خِلاف سازش کرنے والے یہ تھے، ایک عمُّونی عورت شیمیتھؔ کا بیٹا زابادؔ اَور ایک مُوآبی عورت شِمریتؔھ کا بیٹا یہُوزبادؔ۔ \v 27 اُس کے بیٹوں کا حال، اَور اُس کے خِلاف متعدّد پیشن گوئیاں اَور خُدا کے بیت المُقدّس کے مرمّت کی تفصیل وغیرہ سلاطین کی کِتاب کی تفسیر میں مندرج ہے۔ تَب اِس کے بعد اُس کا بیٹا اماضیاہؔ یُوآشؔ کی جگہ بادشاہ بنا۔ \c 25 \s1 شاہِ یہُودیؔہ اماضیاہؔ \p \v 1 اماضیاہؔ پچّیس سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ میں اُنتیس سال حُکمرانی کی۔ اُس کی ماں کا نام یِہوعدّان تھا اَور وہ یروشلیمؔ کی باشِندہ تھی۔ \v 2 اُس نے وُہی کیا جو یَاہوِہ کی نظر میں دُرست تھا لیکن پُورے دِل سے نہیں کیا۔ \v 3 اَور جَب سلطنت مضبُوطی سے بادشاہ کے ہاتھ میں آ گئی تو اُس نے اُن درباریوں کو جو اُس کے باپ کے قاتل تھے ہلاک کروا دیا۔ \v 4 تاہم اُن کے بیٹوں کو اُس نے قتل نہ کیا بَلکہ مَوشہ کی کِتاب تورہ کے مُطابق عَمل کیا جہاں یَاہوِہ کا حُکم ہے: ”بیٹوں کے بدلے آباؤاَجداد نہ مارے جایٔیں اَور نہ آباؤاَجداد کے بدلے بیٹے مارے جایٔیں بَلکہ ہر ایک اَپنے ہی گُناہ کے سبب سے ماراجائے۔“ \p \v 5 اَور اماضیاہؔ نے بنی یہُوداہؔ کے لوگوں کو جمع کیا اَور اُنہیں اُن کے آبائی خاندانوں کے مُطابق تمام بنی یہُوداہؔ اَور بِنیامین میں ہزار ہزار کے اَور سَو سَو کے سرداروں کے ماتحت کر دیا۔ پھر اُس نے بیس سال یا اُس سے زِیادہ عمر والوں کو جمع کیا تو مَعلُوم ہُوا کہ تین لاکھ آدمی فَوجی خدمت کے لائق ہیں جو برچھی اَور ڈھال سے کام لے سکتے ہیں۔ \v 6 اَور اماضیاہؔ نے ایک سَو تالنت چاندی\f + \fr 25‏:6 \fr*\fq ایک سَو تالنت چاندی \fq*\ft تین ہزار چار سو کِلو\ft*\f* دے کر شمالی اِسرائیل سے ایک لاکھ جنگجو مَرد کرایہ پر بھی لے لیٔے۔ \p \v 7 لیکن ایک مَرد خُدا نے اُس کے پاس آکر فرمایا، ”اَے بادشاہ، اِسرائیل کے اِن جَوانوں کو اَپنے ساتھ ہرگز مت لے جانا کیونکہ یَاہوِہ شمالی اِسرائیل کے ساتھ نہیں ہے اَور نہ ہی بنی اِفرائیمؔ کے ساتھ ہے۔ \v 8 اَور اگر تُو میدان جنگ میں جائے اَور بہادری سے جنگ لڑے، پھر بھی خُدا تُجھے دُشمن کے آگے شِکست دے گا کیونکہ فتح یا شِکست دینے میں خُدا ہی میں قُدرت ہے۔“ \p \v 9 تَب اماضیاہؔ نے اُس مَرد خُدا سے پُوچھا، ”پھر میرے اُن ایک سَو تالنت چاندی کا کیا ہوگا جو مَیں نے اِن اِسرائیلی فَوجیوں کے لیٔے اَدا کئے ہیں؟“ \p اُس مَرد خُدا نے جَواب دیا، ”یَاہوِہ تُمہیں اُس سے کہیں زِیادہ دے سکتے ہیں۔“ \p \v 10 پس اماضیاہؔ نے اُن جَوانوں کو جو مُلکِ اِفرائیمؔ سے آئےتھے بَرخواست کر دیا اَور اُنہیں واپس جانے کو کہا۔ اُنہیں بنی یہُوداہؔ پر بڑا غُصّہ آیا اَور وہ غیظ و غضب سے بھرے ہُوئے اَپنے اَپنے گھر کو روانہ ہو گئے۔ \p \v 11 پھر اماضیاہؔ نے اَپنے جَوانوں کو صف آرا کیا اَور وادی شور کی طرف فَوج کشی کی اَور وہاں اُس نے بنی سِعِیؔر کے دس ہزار آدمیوں کو قتل کیا۔ \v 12 اَور یہُودیؔہ کی فَوج نے دس ہزار آدمیوں کو زندہ پکڑ لیا اَور اُنہیں پہاڑی کی چوٹی پر لے جا کر نیچے پھینک دیا اَور وہ سَب ٹکڑے ٹکڑے ہو گئے۔ \p \v 13 اِسی دَوران اُن جَوانوں نے جنہیں اماضیاہؔ نے واپس بھیج دیا تھا اَور جنگ میں حِصّہ لینے کی اِجازت نہیں دی تھی، سامریہؔ سے لے کر بیت حَورُونؔ تک بنی یہُودیؔہ کے شہروں پر چھاپا مارا۔ اُنہُوں نے تین ہزار لوگوں کو قتل کیا اَور بہت سا مالِ غنیمت لے کر چلے گیٔے۔ \p \v 14 جَب اماضیاہؔ اِدُومیوں کے قتلِ عام سے واپس لَوٹا تو وہ وہاں سے بنی سِعِیؔر کے معبُودوں کے بُتوں کو ساتھ لے آیا اَور اُنہیں اَپنا معبُود بنا کر نصب کر دیا اَور اُن کی پرستش کرنے اَور اُن کے حُضُور بخُور جَلانے لگا۔ \v 15 تَب یَاہوِہ کا قہر اماضیاہؔ کے خِلاف بھڑک اُٹھا اَور یَاہوِہ نے ایک نبی کو اُس کے پاس بھیجا۔ نبی نے اُس سے فرمایا، ”تُم اِن معبُودوں کی طرف کیوں رُجُوع ہُوئے جو اَپنے ہی لوگوں کو تمہارے ہاتھ سے نہ بچا سکے؟“ \p \v 16 ابھی وہ باتیں کر ہی رہاتھا کہ بادشاہ نے پُوچھا، ”تُمہیں کس نے بادشاہ کا شاہی مُشیر مُقرّر کیا ہے؟ اَپنا مُنہ بند رکھ! کیا مرنے کا اِرادہ ہے؟“ \p پس وہ نبی یہ کہہ کر چُپ ہو گیا، ”میں جانتا ہُوں کہ خُدا نے تُمہیں ہلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ تُونے اَیسا کیا ہے اَور میری نصیحت پر عَمل نہیں کیا ہے۔“ \p \v 17 اَور جَب اماضیاہؔ شاہِ یہُودیؔہ اَپنے مُشیروں سے صلاح مشورہ کر چُکا تو اُس نے اِسرائیل کے بادشاہ یہُوآشؔ بِن یہُوآحازؔ بِن یِہُو کے پاس یہ پیغام بھیجا: ”ہمّت ہے تو ذرا میدان جنگ میں میرا سامنا کر۔“ \p \v 18 لیکن شاہِ اِسرائیل یہُوآشؔ نے شاہِ یہُودیؔہ اماضیاہؔ کو پیغام بھیجا: ”لبانونؔ کی ایک کٹیلی جھاڑی نے لبانونؔ کے مضبُوط دیودار کو پیغام بھیجا، ’اَپنی بیٹی کی شادی میرے بیٹے سے کر دو۔‘ اِتنے میں لبانونؔ کا ایک جنگلی حَیوان اُدھر سے گُزرا جِس نے اُس جھاڑی کو پاؤں تلے روند ڈالا۔ \v 19 تُم تو کہتے ہو کہ دیکھ مَیں نے اِدُوم کو شِکست دی ہے۔ اِس گمان نے تُمہیں مغروُر اَور متکبّر بنا دیا ہے۔ لیکن گھر ہی میں خاموش بیٹھے رہو! کیوں مُصیبت کو دعوت دیتے ہو۔ تُم تو ڈُبو گے ہی، ساتھ ہی یہُودیؔہ کو بھی لے ڈُبو گے۔“ \p \v 20 لیکن اماضیاہؔ نے ایک نہ سُنی اَور خُدا کی مرضی بھی یہی تھی کہ وہ یہُوآشؔ کے حوالہ کیاجایٔے کیونکہ وہ اِدُوم کے معبُودوں کا طالب ہُوا تھا۔ \v 21 پس یہُوآشؔ شاہِ اِسرائیل نے حملہ کیا اَور وہ اَور یہُودیؔہ کا بادشاہ اماضیاہؔ یہُوداہؔ میں بیت شِمِشؔ کے مقام پر ایک دُوسرے کے مقابل صف آرا ہُوئے۔ \v 22 بنی یہُوداہؔ نے بنی اِسرائیل سے شِکست کھائی اَور اُن کے سَب آدمی اَپنے اَپنے خیموں کو فرار ہو گیٔے۔ \v 23 اَور یہُوآشؔ شاہِ اِسرائیل نے شاہِ یہُودیؔہ اماضیاہؔ بِن یُوآشؔ بِن احزیاہؔ کو بیت شِمِشؔ میں پکڑ لیا اَور اُسے یروشلیمؔ لایا اَور مُلکِ اِفرائیمؔ کے پھاٹک سے لے کر کونے کے پھاٹک تک یروشلیمؔ کی فصیل کا تقریباً ایک سَو اسّی میٹر حِصّہ گرا دیا۔ \v 24 عوبیدؔ اِدُوم کے قبضے میں رکھے گئے اَورجو خُدا کے بیت المُقدّس میں رکھے ہُوئے سَب سونا اَور چاندی اَور تمام اُس سے بنے ہُوئے ظروف اَور شاہی محل کے تمام خزانوں اَور جنگی قَیدیوں کو ساتھ لے کر یہُوآشؔ سامریہؔ لَوٹ گیا۔ \p \v 25 شاہِ یہُودیؔہ اماضیاہؔ بِن یُوآشؔ شاہِ اِسرائیل یہُوآشؔ بِن یہُوآحازؔ کے مرنے کے بعد بھی پندرہ سال تک زندہ رہا۔ \v 26 اَور کیا اماضیاہؔ کے دَورِ حُکومت کے دیگر واقعات شروع سے لے کر آخِر تک یہُوداہؔ اَور بنی اِسرائیل کے بادشاہوں کی تواریخ کی کِتاب میں درج نہیں ہے؟ \v 27 اَور جَب اماضیاہؔ نے یَاہوِہ کی پیروی سے مُنہ موڑا تو یروشلیمؔ میں اماضیاہؔ کے خِلاف سازش کی گئی، اَور وہ لاکیشؔ کو فرار ہو گیا۔ لیکن سازش کرنے والوں نے اَپنے آدمی بھیج کر لاکیشؔ تک اُس کا تعاقب کیا اَور وہیں اُس کا قتل کر دیا۔ \v 28 اماضیاہؔ کی لاش گھوڑے پر واپس لائی گئی اَور اُسے یہُودیؔہ کے شہر میں اُس کے آباؤاَجداد کے ساتھ داویؔد کے شہر یروشلیمؔ میں دفن کر دیا گیا۔ \c 26 \s1 عُزّیاہؔ شاہِ یہُودیؔہ \p \v 1 تَب یہُودیؔہ کے تمام باشِندوں نے عُزّیاہؔ کو جو سولہ سال کا تھا اُس کے باپ اماضیاہؔ کی جگہ بادشاہ بنایا۔ \v 2 اماضیاہؔ بادشاہ کے اَپنے آباؤاَجداد کے ساتھ سو جانے کے بعد عُزّیاہؔ ہی تھا جِس نے ایلاتؔ کو دوبارہ تعمیر کیا اَور اُسے یہُوداہؔ میں شامل کر دیا۔ \p \v 3 عُزّیاہؔ سولہ سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ میں باون سال حُکمرانی کی۔ اُس کی ماں کا نام یکولیاہؔ تھا جو یروشلیمؔ کی باشِندہ تھی۔ \v 4 عُزّیاہؔ نے بالکُل اَپنے باپ اماضیاہؔ کی طرح وُہی کام کیا جو یَاہوِہ کی نظر میں دُرست ہے۔ \v 5 اَور زکریاؔہ کے دِنوں میں وہ یَاہوِہ کا طالب ہُوا جِس نے اُسے خُدا ترسی کی تعلیم دی۔ اَور جَب تک وہ یَاہوِہ کا طالب رہا خُدا نے اُسے کامیابی بخشی۔ \p \v 6 اُس نے فلسطینیوں کے خِلاف جنگ کی اَور گاتؔھ، یابنح اَور اشدُودؔ کی فصیلیں توڑ کر گرا دیں۔ پھر اُس نے فلسطینیوں کے درمیان اشدُودؔ کے قریب اَور دیگر علاقوں میں دوبارہ شہر تعمیر کئے۔ \v 7 اَور خُدا نے فلسطینیوں کے خِلاف اَور عربوں کے خِلاف جو گُر بَعل اَور معُونیم میں رہتے تھے عُزّیاہؔ کی مدد کی۔ \v 8 اَور عمُّونی عُزّیاہؔ کو خراج اَدا کرنے لگے۔ عُزّیاہؔ کی شہرت مِصر کی سرحد تک پھیل گئی کیونکہ وہ بہت طاقتور ہو گیا تھا۔ \p \v 9 اِن کے علاوہ عُزّیاہؔ نے یروشلیمؔ میں کونے کے پھاٹک پر اَور وادی کے پھاٹک پر اَور فصیل کے موڑ پر بُرج بنائے اَور اُنہیں مضبُوط کیا۔ \v 10 اُس نے بیابان میں بھی بُرج بنوائے اَور بہت سے انگوری باغ کے حوض کھُدوائے کیونکہ کوہِ کے دامن کی پہاڑیوں میں اَور میدان میں اُس کے پاس کافی تعداد میں مویشی تھے۔ اُس نے اَپنے کھیتوں میں، پہاڑیوں میں، اَپنے تاکستانوں میں اَور زرخیز زمینوں پر کام کرنے والے آدمی رکھے ہُوئے تھے کیونکہ اُسے کاشتکاری بےحد پسند تھی۔ \p \v 11 اِس کے علاوہ عُزّیاہؔ کے پاس ایک بڑی اَچھّی تربّیت یافتہ فَوج تھی جو ایک شاہی مُلازمین حننیاہؔ کے ماتحت جنگ پر جانے کے لیٔے تیّار رہتی تھی جسے یعی ایل مُنشی اَور معسیاہؔ افسر نے گِن کر مُختلف دستوں میں تقسیم کر دیا تھا۔ \v 12 آبائی خاندانوں کے جنگجو سردار تعداد میں دو ہزار چھ سَو تھے۔ \v 13 اُن کی زیرِ کمان جنگ کے لیٔے تربّیت یافتہ تین لاکھ سات ہزار پانچ سَو آدمیوں کی فَوج تھی جو دُشمنوں کے خِلاف بادشاہ کی مدد کرنے کے لیٔے پُوری طاقت سے جنگ کرتی تھی۔ \v 14 عُزّیاہؔ نے تمام فَوج کو ڈھالیں، برچھیاں، خُود، زرہ بکتر، کمانیں اَور فلاخن کے لیٔے پتّھر مُہیّا کئے۔ \v 15 اَور اُس نے یروشلیمؔ میں ہُنرمند آدمیوں کے تیّار کئے ہُوئے نقشوں کے مُطابق اَیسے آلات بنائے جنہیں بُرجوں اَور فصیلوں پر سے فَوجی تیر چلانے اَور بڑے بڑے پتّھر پھینکنے کے لیٔے اِستعمال کیا جا سَکتا تھا۔ اُس کی شہرت دُور دُور تک پھیل گئی کیونکہ اُسے بڑے عجِیب طریقہ سے مدد مِلی اَور وہ بڑا طاقتور اَور مضبُوط ہو گیا۔ \p \v 16 لیکن جَب عُزّیاہؔ زورآور ہو گیا تو اُس کا غُرور اُس کے زوال کا باعث ہُوا۔ اُس نے یَاہوِہ اَپنے خُدا سے دغا کی۔ ایک بار جَب وہ بخُور کی قُربان گاہ پر بخُور جَلانے کے لیٔے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں داخل ہُوا۔ \v 17 تو عزریاہؔ کاہِنؔ اَور اُس کے ساتھ یَاہوِہ کے اسّی دیگر بہادر کاہِنؔ اُس کے پیچھے اَندر گیٔے۔ \v 18 اُنہُوں نے اُس کا سامنا کیا اَور کہا، ”اَے بادشاہ عُزّیاہؔ، یَاہوِہ کے حُضُور بخُور جَلانا تمہارے لیٔے اَچھّی بات نہیں ہے۔ یہ صِرف کاہِنوں یعنی اَہرونؔ کے بیٹوں کا کام ہے کیونکہ بخُور جَلانے کے لیٔے اُن کی تقدیس کی گئی ہے۔ تُم پاک مَقدِس سے باہر چلے جاؤ کیونکہ تُم نے بےوفائی کی ہے۔ اَب یَاہوِہ خُدا کی نظر میں تمہاری کویٔی قدر و منزِلت نہیں رہی۔“ \p \v 19 تَب عُزّیاہؔ کو جو بخُور جَلانے کے لیٔے بخُوردان ہاتھ میں لیٔے ہُوئے تھا بڑا غُصّہ آیا۔ اَور جَب وہ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں بخُور کے جَلانے کے مذبحوں کے آگے کاہِنوں کے خِلاف طیش میں آیا ہُوا تھا تو اُن کی مَوجُودگی میں اُس کے ماتھے پر کوڑھ پھوٹ پڑا۔ \v 20 اَور جَب عزریاہؔ اعلیٰ کاہِن اَور دیگر کاہِنوں نے اُس پر نگاہ ڈالی تو اُنہُوں نے دیکھا کہ اُس کے ماتھے پر کوڑھ پھوٹ نِکلا ہے۔ اِس لیٔے اُنہُوں نے فوراً اُسے باہر نکال دیا۔ درحقیقت وہ خُود ہی جلدی سے باہر نکل جانا چاہتا تھا کیونکہ یَاہوِہ نے اُسے کوڑھ میں مُبتلا کر دیا تھا۔ \p \v 21 اَور عُزّیاہؔ بادشاہ، مَرتے دَم تک کوڑھی رہا۔ وہ ایک الگ مکان میں رہتا تھا یعنی وہ کوڑھی تھا اَور یَاہوِہ کے بیت المُقدّس سے خارج کر دیا گیا تھا۔ اَور اُس کا بیٹا یُوتامؔ شاہی محل کا مُختار تھا اَور وہ مُلک کے لوگوں پر حُکومت کرتا تھا۔ \p \v 22 عُزّیاہؔ کے دَورِ حُکومت کے شروع سے لے کر آخِر تک کے واقعات یَشعیاہ بِن آموصؔ نبی نے قلم بند کئے ہیں۔ \v 23 اَور عُزّیاہؔ اَپنے آباؤاَجداد کے ساتھ سو گیا اَور اُن کے قریب ہی ایک شاہی قبرستان میں دفن کیا گیا کیونکہ لوگوں نے کہا، ”وہ کوڑھی ہے۔“ اَور اُس کا بیٹا یُوتامؔ اُس کی جگہ بادشاہ بنا۔ \c 27 \s1 یُوتامؔ شاہِ یہُودیؔہ \p \v 1 یُوتامؔ پچّیس سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے سولہ سال یروشلیمؔ میں حُکمرانی کی۔ اُس کی ماں کا نام یرُوشاؔ تھا جو صدُوقؔ کی بیٹی تھی۔ \v 2 اَور اُس نے وُہی کیا جو یَاہوِہ کی نظر میں دُرست تھا، ٹھیک وَیسے ہی جَیسے اُس کے باپ نے کیا تھا۔ لیکن اَپنے باپ عُزّیاہؔ کی طرح اُس نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں کبھی جانے کی گستاخی نہ کی مگر لوگوں نے اَپنے بُرے دستور جاری رکھے۔ \v 3 یُوتامؔ نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے بالائی پھاٹک کو دوبارہ تعمیر کیا اَور عوفیلؔ کی دیوار پر بہت کچھ تعمیر کیا۔ \v 4 اَور اُس نے یہُودیؔہ کی پہاڑیوں میں شہر تعمیر کئے اَور جنگلی علاقوں میں قلعے اَور بُرج بنوائے۔ \p \v 5 یُوتامؔ نے عمُّونیوں کے بادشاہ کے خِلاف جنگ چھیڑی اَور اُنہیں مطیع کیا۔ چنانچہ اُسی سال عمُّونیوں نے اُسے اُسی سال ایک سَو تالنت\f + \fr 27‏:5 \fr*\fq ایک سَو تالنت \fq*\ft ساڑھے تین ہزار چار سو کِلو\ft*\f* چاندی، دس ہزار کور\f + \fr 27‏:5 \fr*\fq دس ہزار کور \fq*\ft سولہ سَو میٹرک سَو ٹن\ft*\f* گیہُوں اَور دس ہزار کور جَو نذرانہ میں دئیے۔ بنی عمُّون نے اُتنا ہی دُوسرے اَور تیسرے سال بھی اُسے نذرانے میں دیا۔ \p \v 6 اَور یُوتامؔ طاقتور ہوتا گیا کیونکہ وہ یَاہوِہ اَپنے خُدا کے حُضُور میں راہِ راست پر گامزن رہا۔ \p \v 7 اَور یُوتامؔ کے دَورِ حُکومت کے دیگر کارنامے جِن میں اُس کی سَب لڑائیاں شامل ہیں، مُلکِ اِسرائیل اَور مُلکِ یہُودیؔہ کے بادشاہوں کی کِتاب میں درج ہیں۔ \v 8 وہ پچّیس سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ میں سولہ سال حُکمرانی کی۔ \v 9 یُوتامؔ اَپنے آباؤاَجداد کے ساتھ سو گیا اَور داویؔد کے شہر میں دفن کیا گیا اَور اُس کا بیٹا آحازؔ اُس کی جگہ بادشاہ بنا۔ \c 28 \s1 آحازؔ شاہِ یہُودیؔہ \p \v 1 آحازؔ بیس سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ میں سولہ سال حُکمرانی کی۔ اَور اُس نے اَپنے آباؤاَجداد داویؔد کی مانند کام نہیں کیا جو یَاہوِہ کی نظر میں دُرست تھا۔ \v 2 وہ اِسرائیل کے بادشاہوں کی راہوں پر چلا اَور اُس نے بَعل کے ڈھالے ہُوئے بُتوں کو بنوایا اَور اُن کی پرستش کی۔ \v 3 اَور جِن اَقوام کو یَاہوِہ نے اِسرائیل کے سامنے سے کھدیڑ دیا تھا اُن کی ہی مکرُوہات کی پیروی کرتے ہُوئے وہ وادی بین ہِنَّومؔ میں بخُور جَلاتا تھا اَور اُس نے اَپنے بیٹوں کی آتِشی قُربانیاں گذرانیں۔ \v 4 آحازؔ غَیر قوموں کی پرستش گاہوں پر یعنی بُلند مقامات پر، پہاڑیوں کی چوٹیوں پر اَور ہر ایک ہرے درخت کے نیچے قُربانیاں گذرانتا اَور بخُور جَلایا کرتا تھا۔ \p \v 5 اِس لیٔے یَاہوِہ اُس کے خُدا نے اُسے شاہِ ارام کے ہاتھ میں کر دیا۔ ارامیوں نے اُسے شِکست دی اَور اُس کے بہت سے لوگوں کو اسیر بنا لیا اَور اُنہیں دَمشق لے گئے۔ \p اَور وہ شاہِ اِسرائیل کے ہاتھوں میں بھی کر دیا گیا جِس نے خُونریزی کرکے اُسے زبردست نُقصان پہُنچایا۔ \v 6 اَور پِقاحؔ بِن رملیاہؔ نے ایک ہی دِن میں یہُوداہؔ کے ایک لاکھ بیس ہزار فَوجیوں کو قتل کر دیا کیونکہ یہُوداہؔ نے یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کو ترک کر دیا تھا۔ \v 7 اَور اِفرائیمی زکریؔ نے جو ایک جنگجو تھا بادشاہ کے بیٹے معسیاہؔ، محل کے ناظِم عزریقامؔ اَور اِلقانہؔ کو جو بادشاہ کا وزیر تھا قتل کر دیا۔ \v 8 اَور بنی اِسرائیل نے اَپنے ہی رشتہ داروں کو اَور اُن کی بیویوں، بیٹوں اَور بیٹیوں کو جِن کی تعداد دو لاکھ تھی اسیر بنا لیا۔ اُنہُوں نے بہت سا مالِ غنیمت حاصل کیا جسے وہ سامریہؔ لے گیٔے۔ \p \v 9 لیکن وہاں یَاہوِہ کے ایک نبی تھے جِن کا نام عودِدؔ تھا۔ جَب فَوج سامریہؔ کو واپس آئی تو وہ اُس کے اِستِقبال کو گئے اَور فرمایا، ”چونکہ یَاہوِہ آپ کے آباؤاَجداد کے خُدا یہُوداہؔ سے قہر شدید میں تھے اِس لیٔے اُنہُوں نے اُنہیں تمہارے ہاتھ میں کر دیا۔ لیکن تُم نے اَیسے طیش میں اُن کا قتلِ عام کیا جِس نے آسمان تک کو ہلا دیا ہے۔ \v 10 اَور اَب تُم یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے مَردوں اَور عورتوں کو اَپنا غُلام بنا کر رکھنا چاہتے ہو۔ کیا تُم بھی اَپنے یَاہوِہ خُدا کی نظر میں اِس کارنامے کے سبب سے گُناہ کا مُجرم نہ ہو؟ \v 11 اَب میری سُنو! اَپنے اِن بھائیوں کو جنہیں تُم اسیر کرکے لایٔے ہو آزاد کرکے بھیج دو کیونکہ یَاہوِہ کا قہر شدید تُم پر بھڑکنے ہی والا ہے۔“ \p \v 12 تَب اِفرائیمؔ کے سرداروں میں سے بعض نے یعنی عزریاہؔ بِن یِہُوحنانؔ، بیرکیاہ بِن مِشلِّموتؔھ، یحزقیّاہؔ بِن شلُّومؔ اَور عماساؔ بِن حادلائیؔ جنگ سے واپس آنے والوں کے سامنے کھڑے ہو گئے \v 13 اَور اِنہُوں نے اُن سے کہا، ”تُم اِن اسیروں کو یہاں مت لاؤ۔ اگر اَیسا کروگے تو ہم یَاہوِہ کے حُضُور گُنہگار ٹھہریں گے۔ کیا تُم ہمارے گُناہوں اَور خطاؤں میں اِضافہ کرنا چاہتے ہو؟ کیونکہ ہماری خطا تو پہلے ہی سے عظیم ہے اَور بنی اِسرائیل تو پہلے ہی سے یَاہوِہ کے قہر شدید کا نِشانہ بنا ہُواہے۔“ \p \v 14 لہٰذا اُن مُسلّح فَوجیوں نے اُمرا کی اَور تمام جماعت کی مَوجُودگی میں اسیروں اَور مالِ غنیمت کو لاکر ترک کر دیا۔ \v 15 تَب جِن لوگوں کے نام مُندرجہ ذیل نامزد ہیں اُنہُوں نے اُن اسیروں کو لیا اَور اُن تمام کو جو ننگے تھے لُوٹ کے مال میں سے کپڑے لے کر پہنائے۔ اُنہُوں نے اُنہیں کپڑے، جُوتے، خُوراک اَور پانی دیا اَور اُن کے زخموں کی مرہم پٹّی بھی کی اَور اُن تمام کو جو کمزور تھے گدھوں پر بِٹھایا۔ اِس طرح وہ اُنہیں واپس اَپنے بھائیوں کے پاس کھجوروں کے شہر یریحوؔ میں لے گیٔے اَور اُنہیں وہاں چھوڑکر پھر سامریہؔ لَوٹ آئے۔ \p \v 16 اُس وقت آحازؔ بادشاہ نے اشُور کے بادشاہ کو مدد کے لیٔے درخواست کی۔ \v 17 کیونکہ اِدُومیوں نے آکر پھر سے یہُودیؔہ پر حملہ کر دیا تھا اَور لوگوں کو اسیر بنا کر لے گیٔے تھے۔ \v 18 اَور اِسی دَوران فلسطینیوں نے پہاڑیوں کے دامن کے اَور یہُودیؔہ کے جُنوب کے شہروں پر چھاپے مارے اَور وہ بیت شِمِشؔ، ایّالونؔ اَور گِدیروتؔ کو اَور ساتھ ہی شوکوہؔ، تِمنؔہ اَور گِمضوؔ کو اُن کے گِردونواح کے دیہات دیہاتوں کو بھی فتح کرکے اُن پر قابض ہو گئے تھے۔ \v 19 یَاہوِہ نے شاہِ اِسرائیل آحازؔ کے باعث یہُودیؔہ کو پست کیا کیونکہ آحازؔ نے یہُودیؔہ میں بڑی بدکاری کا اِضافہ کیا تھا اَور وہ یَاہوِہ کی نافرمانی کا مُرتکب ہُوا تھا۔ \v 20 اَور شاہِ اشُور تِگلتؔ پلیسِر اُس کے پاس آیا لیکن مدد کی بجائے اُس نے اُسے تکلیف ہی دی۔ \v 21 آحازؔ نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس سے اَور شاہی محل سے اَور شہزادوں سے کچھ چیزیں لے کر اشُور کے بادشاہ کو پیش کیں تو بھی اُسے کویٔی فائدہ نہ ہُوا۔ \p \v 22 اَور اَپنی تنگی کے وقت آحازؔ بادشاہ یَاہوِہ سے بےوفائی کرکے اَور بھی گُنہگار ہو گیا۔ \v 23 اُس نے دَمشق کے معبُودوں کو جو اُس کی شِکست کا باعث بنے تھے قُربانیاں گذرانیں، ”کیونکہ اُس نے سوچا کہ چونکہ ارام کے بادشاہوں کے معبُودوں نے اُن کی مدد کی ہے اِس لیٔے میں اُن کے لیٔے قُربانی چڑھاؤں گا تاکہ وہ میری بھی مدد کریں۔“ لیکن وُہی اُس کے اَور تمام اِسرائیل کے زوال کا باعث بنے۔ \p \v 24 آحازؔ نے خُدا کے بیت المُقدّس سے تمام ظروف جمع کئے اَور اُنہیں ٹکڑے ٹکڑے کرکے لے گیا۔ اُس نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے دروازے بند کر دئیے اَور یروشلیمؔ کے ہر کونے پر مذبحوں کو بنایا۔ \v 25 اَور مُلکِ یہُودیؔہ کے ہر قصبہ میں دیگر معبُودوں کو آتِشی قُربانیاں گذراننے کے لیٔے اُونچے مقامات تعمیر کئے اَور یُوں یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کو قہر دِلایا۔ \p \v 26 اُس کے دَورِ حُکومت کے دیگر واقعات اَور اُس کے سَب ضوابط شروع سے لے کر آخِر تک یہُوداہؔ اَور اِسرائیل کے بادشاہوں کی تواریخ کی کِتاب میں درج نہیں ہے۔ \v 27 آحازؔ اَپنے آباؤاَجداد کے ساتھ سو گیا اَور یروشلیمؔ کے شہر میں دفن کیا گیا۔ وہ اُسے اِسرائیل کے بادشاہوں کے قبرستان میں نہ لایٔے اَور اُس کا بیٹا حِزقیاہؔ اُس کی جگہ بادشاہ بنا۔ \c 29 \s1 حِزقیاہؔ کا بیت المُقدّس کو پاکیزہ کرنا \p \v 1 حِزقیاہؔ پچّیس سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ میں اُنتیس سال حُکمرانی کی۔ اُس کی ماں کا نام ابیّاہؔ تھا جو زکریاؔہ کی بیٹی تھی۔ \v 2 اُس نے وُہی کیا جو یَاہوِہ کی نظر میں دُرست تھا جَیسے اُس کے آباؤاَجداد داویؔد نے کیا تھا۔ \p \v 3 اَپنے دَورِ حُکومت کے پہلے سال کے پہلے مہینے میں اُس نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے دروازے کھولے اَور اُن کی مرمّت کروائی۔ \v 4 اَور کاہِنوں اَور لیویوں کو اَندر لایا اَور اُنہیں مشرق کی جانِب میدان میں جمع کیا۔ \v 5 اَور فرمایا: ”اَے بنی لیوی، میری سُنو! اَب اَپنے آپ کو پاک کرو اَور یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کو پاک کرو اَور پاک مَقدِس سے تمام ناپاکی کو دُور کرو۔ \v 6 ہمارے آباؤاَجداد دغاباز ثابت ہُوئے، اُنہُوں نے یَاہوِہ ہمارے خُدا کی نظر میں بُرائی کی اَور اُسے ترک کر دیا۔ اُنہُوں نے یَاہوِہ کی قِیام گاہ کی طرف سے اَپنے مُنہ پھیر لیٔے اَور اَپنی پیٹھ اُن کی طرف کر دی۔ \v 7 اُنہُوں نے برامدے کے دروازے بھی بند کر دئیے اَور چراغوں کو بُجھا دیا۔ اُنہُوں نے پاک مَقدِس میں بنی اِسرائیل کے خُدا کے حُضُور میں نہ تو بخُور جَلایا اَور نہ ہی سوختنی نذریں گذرانیں۔ \v 8 اِس لیٔے یَاہوِہ کا قہر یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ پر نازل ہُواہے اَور خُدا نے اُنہیں مُصیبت، دہشت اَور حیرت کے سُپرد کر دیا ہے جَیسا کہ تُم خُود اَپنی آنکھوں سے دیکھ سکتے ہو۔ \v 9 یہی وجہ ہے کہ ہمارے آباؤاَجداد تلوار سے مارے گیٔے اَور ہمارے بیٹے، بیٹیاں اَور ہماری بیویاں اسیری میں ہیں۔ \v 10 اَب میرا اِرادہ ہے کہ میں یَاہوِہ اِسرائیل کے خُدا کے ساتھ عہد باندھوں تاکہ اُن کا قہر شدید ہم پر سے ٹل جائے۔ \v 11 میرے بیٹوں! اَب لاپروائی نہ کرو کیونکہ یَاہوِہ نے تُمہیں اَپنے حُضُور میں کھڑا ہونے، خدمت کرنے، خدمت کی ترتیب اَدا کرنے اَور بخُور جَلانے کے لیٔے مُنتخب کیا ہے۔“ \b \lh \v 12 تَب جو لیوی یہ خدمت اَنجام دینے کے لیٔے کمربستہ ہُوئے وہ یہ ہیں: \b \li1 قُہاتیوں میں سے: \li2 ماحاتھؔ بِن عماسیؔ اَور یُوایلؔ بِن عزریاہؔ؛ \li1 اَور بنی مِراریؔ میں سے: \li2 قیشؔ بِن عبدی اَور عزریاہؔ بِن یہللِئیلؔ؛ \li1 اَور بنی گیرشون میں سے: \li2 یُوآخؔ بِن زِمّہؔ اَور عدنؔ بِن یُوآخؔ۔ \li1 \v 13 اَور بنی اِلیضفنؔ میں سے: \li2 شِمریؔ اَور یعی ایل؛ \li1 اَور بنی آسفؔ میں سے: \li2 زکریاؔہ اَور متّنیاہؔ؛ \li1 \v 14 اَور بنی ہیمانؔ میں سے: \li2 یحی ایل اَور شِمعیؔ؛ \li1 اَور بنی یدُوتونؔ میں سے: \li1 شمعیاہؔ اَور عُزّی ایل۔ \b \p \v 15 جَب وہ اَپنے بھائیوں کو جمع کرکے اَپنے آپ کو پاک کر چُکے تو وہ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کو پاک کرنے کے لیٔے اَندر گیٔے جَیسا کہ بادشاہ نے یَاہوِہ کے کلام کی پیروی کرتے ہُوئے اُنہیں حُکم دیا تھا۔ \v 16 اَور کاہِنؔ یَاہوِہ کے پاک مَقدِس کو پاک کرنے کے لیٔے اُس کے اَندر گیٔے اَور یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں جو بھی ناپاک چیز اُنہیں مِلی وہ اُسے باہر یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے صحن میں لے آئے اَور لیویوں نے اُسے جمع کیا اَور اُٹھاکر باہر قِدرُونؔ کی وادی کو لے گیٔے۔ \v 17 اُنہُوں نے پہلے مہینے کی پہلی تاریخ کو تقدیس کا کام شروع کیا اَور مہینے کی آٹھویں تاریخ تک وہ یَاہوِہ کے برامدے تک پہُنچ گیٔے۔ اَور مزید آٹھ روز تک اُنہُوں نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کی ہی تقدیس کی اَور وہ پہلے مہینے کی سولہ تاریخ کو اِس کام سے فارغ ہو گئے۔ \p \v 18 تَب وہ محل میں حِزقیاہؔ بادشاہ کے پاس گیٔے اَور اُسے اِطّلاع دی: ”ہم نے یَاہوِہ کے سارے بیت المُقدّس، سوختنی نذر کی قُربانیوں کے مذبح اَور اُس کے برتنوں اَور نذر کی روٹیوں کی میز اَور اُس کے تمام ظروف کو پاک کر دیا ہے۔ \v 19 اَور اِس کے علاوہ وہ ظروف جنہیں آحازؔ بادشاہ نے اَپنے عہدِ سلطنت میں خُدا سے دغابازی کے باعث ردّ کر دیا تھا، ہم نے اُنہیں اِستعمال کرنے کے لائق تیّار کرکے اُنہیں پاک کر دیا ہے۔ اَب وہ یَاہوِہ کے مذبح کے سامنے مَوجُود ہیں۔“ \p \v 20 اگلے دِن سویرے ہی حِزقیاہؔ بادشاہ نے شہر کے اُمرا کو جمع کیا اَور یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کی طرف روانہ ہُوا۔ \v 21 وہ سات بَیل، سات مینڈھے، سات نر برّے اَور سات بکرے مملکت کے لیٔے، پاک مَقدِس کے لیٔے اَور یہُوداہؔ کے لیٔے گُناہ کی قُربانی کے طور پر لایٔے اَور بادشاہ نے کاہِنوں کو یعنی بنی اَہرونؔ کو اُنہیں یَاہوِہ کے مذبح پر قُربانی کرنے کا حُکم دیا۔ \v 22 لہٰذا اُنہُوں نے بَیلوں کو ذبح کیا اَور کاہِنوں نے اُن کا خُون لے کر مذبح پر چھِڑکا۔ پھر اُنہُوں نے مینڈھوں کو ذبح کیا اَور اُن کا خُون مذبح پر چھِڑکا۔ پھر اُنہُوں نے برّوں کو ذبح کیا اَور اُن کا خُون مذبح پر چھِڑکا۔ \v 23 پھر گُناہ کی قُربانی کے بکرے بادشاہ اَور جماعت کے سامنے لایٔے گیٔے اَور اُنہُوں نے اَپنے ہاتھ اُن پر رکھّے۔ \v 24 پھر کاہِنوں نے بکروں کو ذبح کیا اَور تمام بنی اِسرائیل کا کفّارہ دینے کے لیٔے اُن کا خُون گُناہ کی قُربانی کے لیٔے مذبح پر چھِڑکا کیونکہ بادشاہ نے حُکم دیا تھا کہ تمام بنی اِسرائیل کے لیٔے سوختنی نذریں اَور خطا کی قُربانیاں گذرانی جایٔیں۔ \p \v 25 اَور اِس کے بعد حِزقیاہؔ نے داویؔد اَور بادشاہ کے غیب بین گادؔ اَور ناتنؔ نبی کے حُکم کے مُطابق لیویوں کو جھانجھ، سِتار اَور بربط کے ساتھ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں مامُور کیا اَور یہ یَاہوِہ کا حُکم تھا جو یَاہوِہ نے اَپنے نبیوں کی مَعرفت دیا تھا۔ \v 26 لہٰذا لیوی داویؔد کے سازوں کو اَور کاہِنؔ اَپنے نرسنگوں کو لیٔے ہُوئے تیّار کھڑے تھے۔ \p \v 27 حِزقیاہؔ نے مذبح پر سوختنی نذر گذراننے کا حُکم دیا اَور جَب سوختنی نذر گذراننا شروع ہُوئی تو شاہِ اِسرائیل داویؔد کے سازوں اَور نرسنگوں کے ساتھ یَاہوِہ کے لیٔے نغمہ سرائی کی۔ \v 28 اَور ساری جماعت عبادت میں مشغُول تھی، گانے والے نغمہ گا رہے تھے اَور نرسنگے پھُونکنے والے نرسنگے پھُونک رہے تھے۔ یہ سَب اُس وقت تک قائِم تھا جَب تک کہ سوختنی نذر کی قُربانیوں کے گذراننے کا کام مُکمّل نہ ہو گیا۔ \p \v 29 اَور جَب سوختنی نذریں پیش کی جا چُکیں تو بادشاہ اَور سَب لوگوں نے جو اُس کے ساتھ مَوجُود تھے جھُک کر سَجدہ کیا۔ \v 30 پھر حِزقیاہؔ بادشاہ اَور اُس کے اہلکاروں نے لیویوں کو حُکم دیا کہ داویؔد اَور آسفؔ غیب بین کے نغمہ گا کر یَاہوِہ کی حَمد کریں۔ لہٰذا اُنہُوں نے خُوشی سے مدح سرائی کی اَور اَپنے سَر جُھکائے اَور سَجدہ کیا۔ \p \v 31 پھر حِزقیاہؔ نے فرمایا، ”اَب تُم نے اَپنے آپ کو یَاہوِہ کے لیٔے پاک کر لیا ہے؛ اِس لئے قریب آکر یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں قُربانیاں اَور شُکر گزاری کی نذریں لاؤ۔“ لہٰذا جماعت قُربانیاں اَور شُکر گزاری کے لیٔے نذرانے لائی اَور وہ سَب خُوش دِلی کے ساتھ سوختنی نذریں لایٔے۔ \p \v 32 جو سوختنی نذریں جماعت لائی اُن کی تعداد یہ تھی: ستّر بَیل، ایک سَو مینڈھے اَور دو سَو نر برّے، یہ تمام یَاہوِہ کے حُضُور آتِشی قُربانیوں کے لیٔے تھے۔ \v 33 اَور وہ جانور جو قُربانیوں کے لیٔے مُقدّس کئے گیٔے تھے اُن کی تعداد یہ تھی: چھ سَو بَیل، تین ہزار بھیڑیں اَور بکریاں۔ \v 34 مگر کاہِنؔ سوختنی نذر کے سارے جانوروں کی کھالیں اُتارنے کے لیٔے کافی نہ تھے۔ لہٰذا اُن کے رشتہ دار لیویوں نے اُن کی مدد کی جَب تک کہ کام ختم نہ ہو گیا اَور دیگر کاہِنوں کی تقدیس نہ ہو گئی کیونکہ لیوی اَپنی تقدیس کے بارے میں کاہِنوں کی بہ نِسبت زِیادہ دیانتدار تھے۔ \v 35 سوختنی نذریں بڑی کثرت سے تھیں اَور اُن کے ساتھ سلامتی کی نذروں کی چربی اَور سوختنی نذروں کے تپاون بھی تھے۔ \p لہٰذا یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں خدمت کی ترتیب پھر سے شروع ہو گئی۔ \v 36 اَور حِزقیاہؔ اَور تمام لوگ بڑی خُوشی منانے لگے کیونکہ خُدا نے بغیر کسی تاخیر کے اَپنے بیت المُقدّس میں سارے ضروُری کاموں کو پھر سے بحال کر دیا تھا۔ \c 30 \s1 حِزقیاہؔ کا عیدِفسح منانا \p \v 1 حِزقیاہؔ نے تمام مُلکِ اِسرائیل اَور یہُودیؔہ کو پیغام بھیجا اَور بنی اِفرائیمؔ اَور بنی منشّہ کو خُطوط بھی لکھے کہ وہ یروشلیمؔ میں یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں بنی اِسرائیل کے خُدا یَاہوِہ کے لیٔے عیدِفسح منانے آئیں۔ \v 2 اَور بادشاہ اَور اُس کے اہلکاروں اَور یروشلیمؔ میں ساری جماعت نے دُوسرے مہینے میں عیدِفسح منانے کا فیصلہ کیا۔ \v 3 کیونکہ وہ اِسے معمول کے مُطابق\f + \fr 30‏:3 \fr*\fq معمول کے مُطابق \fq*\ft اِس عیدِفسح کا معمول وقت پہلے مہینے کی چودھویں تاریخ بحوالہ \+xt اَحبا 23‏:5‏\+xt*\ft*\f* اِس لئے نہیں منا سکے تھے کیونکہ کاہِنوں کی ایک کثیر تعداد نے اَپنے آپ کو پاک نہیں کیا تھا اَور لوگ بھی یروشلیمؔ میں جمع نہ ہو پایٔے تھے۔ \v 4 یہ بات بادشاہ اَور ساری جماعت کو مُناسب مَعلُوم ہُوئی۔ \v 5 لہٰذا اُنہُوں نے بیرشبعؔ سے لے کر دانؔ تک مُلکِ اِسرائیل میں ہر جگہ اعلان کروا دیا کہ سَب لوگ یروشلیمؔ آکر یَاہوِہ بنی اِسرائیل کے خُدا کے لیٔے عیدِفسح منائیں کیونکہ اُنہُوں نے کثیر تعداد میں شَریعت کے مُطابق یہ عید نہیں منائی تھی۔ \p \v 6 چنانچہ قاصِد شاہی فرمان کے مُطابق بادشاہ اَور اُس کے سرداروں کے خُطوط لے کر مُلکِ اِسرائیل اَور یہُودیؔہ میں ہر جگہ گیٔے۔ اُن خُطوط میں یُوں لِکھا تھا: \pm ”اَے بنی اِسرائیل! یَاہوِہ اَبراہامؔ، اِصحاقؔ اَور اِسرائیل کے خُدا کی طرف رُجُوع کرو تاکہ وہ بھی تمہاری طرف مُتوجّہ ہوں، جو اشُور کے بادشاہوں کے ہاتھ سے باقی بچ نکلے ہو۔ \v 7 اَپنے آباؤاَجداد اَور بھائیوں کی مانند نہ بنو جنہوں نے یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کی نافرمانی کی جِس کی وجہ سے یَاہوِہ نے اُنہیں ہلاکت کے سُپرد کر دیا جَیسا کہ تُم آج دیکھ رہے ہو۔ \v 8 اِس لئے اَب اَپنے آباؤاَجداد کی مانند ضِدّی نہ بنو، بَلکہ یَاہوِہ کی اِطاعت اِختیار کرو۔ اُن کے پاک مَقدِس میں آؤ جِس کی اُنہُوں نے ہمیشہ کے لیٔے تقدیس کر دی ہے۔ یَاہوِہ اَپنے خُدا کی عبادت کرو تاکہ اُن کا قہر شدید تُم پر سے ٹل جائے۔ \v 9 اگر تُم یَاہوِہ کی طرف رُجُوع کروگے تو پھر تمہارے بھائیوں اَور بچّوں کو اسیر کرنے والے اُن پر ترس کھایٔیں گے اَور وہ اِس مُلک کو واپس آ جایٔیں گے۔ کیونکہ یَاہوِہ تمہارے خُدا بڑے مہربان اَور رحیم ہیں۔ اگر تُم اُن کی طرف پھروگے تو وہ تُم سے اَپنا مُنہ نہ پھیریں گے۔“ \p \v 10 قاصِد اِفرائیمؔ اَور منشّہ میں قصبہ بہ قصبہ ہوتے ہُوئے زبُولُون تک گیٔے لیکن لوگوں نے اُن کی تحقیر کی اَور اُن کا مذاق اُڑایا۔ \v 11 تاہم آشیر، منشّہ اَور زبُولُون کے چند آدمیوں نے فروتنی اِختیار کی اَور یروشلیمؔ آئے۔ \v 12 لیکن یہُودیؔہ پر بھی خُدا کا ہاتھ تھا اَور یَاہوِہ نے اُنہیں مُتّحد کر دیا تاکہ وہ اُن کے کلام کی پیروی میں بادشاہ اَور اُن کے اہلکاروں کے حُکم کی تعمیل کریں۔ \p \v 13 دُوسرے مہینے میں بے خمیری روٹی کی عید منانے کے لیٔے لوگوں کا ایک بہت بڑا ہُجوم یروشلیمؔ میں جمع ہُوا۔ \v 14 اَور یکدل ہوکر اُنہُوں نے جو مذبح بُتوں کے واسطے یروشلیمؔ میں تعمیر کئے تھے اُنہیں ڈھا دیا اَور بخُور جَلانے کے مذبحوں کو بھی نِیست و نابود کر دیا اَور اُن کو اُٹھاکر قِدرُونؔ کی وادی میں پھینک دیا۔ \p \v 15 پھر دُوسرے مہینے کی چودھویں تاریخ کو اُنہُوں نے فسح کے برّہ کو ذبح کیا اَور کاہِنوں اَور لیویوں نے شرمسار ہوکر اَپنے آپ کو پاک کیا اَور یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں سوختنی نذریں لایٔے۔ \v 16 اَور وہ اَپنے دستور کے مُطابق اَپنی اَپنی جگہوں پر کھڑے ہو گئے جَیسا کہ مَرد خُدا مَوشہ کے تمام آئین میں مُقرّر کی گئی تھیں۔ اَور کاہِنوں نے اُس خُون کو جو لیویوں نے اُن کے ہاتھ میں دیا تھا چھِڑکا۔ \v 17 چونکہ ہُجوم میں سے اکثر نے اَپنے آپ کو پاک نہ کیا تھا اِس لیٔے لیویوں کو اُن سَب کے لیٔے فسح کے برّے ذبح کرنے پڑے جو رسمی طور پر پاک نہ تھے اَور نہ ہی اَپنے برّے یَاہوِہ کے لیٔے مخصُوص کر سکے تھے۔ \v 18 اگرچہ کثیر تعداد میں لوگوں نے جو اِفرائیمؔ، منشّہ، یِسَّکاؔر اَور زبُولُون کے مُلکوں سے آئےتھے، اُنہُوں نے خود کو پاک نہیں کیا تھا، پھر بھی اُنہُوں نے شَریعت کو توڑتے ہُوئے فسح کھا لی تھی، لیکن حِزقیاہؔ نے اُن کے لیٔے یہ کہتے ہُوئے دعا مانگی، ”یَاہوِہ جو بھلےہیں وہ ہر کسی کو مُعاف کریں، \v 19 جو دِل سے اَپنے خُدا کا یعنی یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کا طالب ہے، چاہے وہ پاک مَقدِس کے قوانین کے مُطابق اَپنے آپ کو پاک نہ بھی کئے ہوں۔“ \v 20 تَب بھی یَاہوِہ نے حِزقیاہؔ کی دعا سُنی اَور لوگوں کو پھر سے شفا بخشی۔ \p \v 21 اَور اُن بنی اِسرائیل نے جو یروشلیمؔ میں مَوجُود تھے، بڑی خُوشی سے سات دِن تک بے خمیری روٹی کی عید منائی اَور اِس دَوران لیوی اَور کاہِنؔ یَاہوِہ کی حَمد کے سازوں کی دُھنوں کے ساتھ ہر روز یَاہوِہ کی سِتائش کرتے رہے۔ \p \v 22 حِزقیاہؔ نے اُن تمام لیویوں کو شاباشی دی اَور اُن کی حوصلہ اَفزائی کی جنہوں نے یَاہوِہ کی عبادت کرتے وقت ذی فہم کا مظاہرہ کیا۔ تَب وہ مُقرّرہ سات دِن تک فسح کھاتے رہے اَور سلامتی کی نذروں کے ذبیحوں کو گذرانتے اَور اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کے سامنے اَپنے گُناہوں کا اقرار\f + \fr 30‏:22 \fr*\fq گُناہوں کا اقرار \fq*\ft یا سِتائش کرتے تھے\ft*\f* کرتے رہے۔ \p \v 23 پھر تمام جماعت نے مزید سات دِن اَور عید منانے پر اِتّفاق کیا۔ وہ بڑی خُوشی سے مزید سات دِن عید مناتے رہے۔ \v 24 شاہِ یہُودیؔہ حِزقیاہؔ نے جماعت کے لیٔے ایک ہزار بَیل اَور سات ہزار بھیڑیں اَور بکریاں مُہیّا کیں اَور سرداروں نے اُنہیں ایک ہزار بَیل اَور دس ہزار بھیڑیں اَور بکریاں مُہیّا کیں اَور کاہِنوں کی ایک کثیر تعداد نے اَپنے آپ کو پاک کیا۔ \v 25 اَور یہُودیؔہ کی ساری جماعت نے کاہِنوں اَور لیویوں اَور اُن پردیسیوں کے ساتھ مِل کر خُوشی منائی جو مُلکِ اِسرائیل سے آئےتھے اَورجو یہُودیؔہ میں رہتے تھے۔ \v 26 اَور یروشلیمؔ میں ہر طرف شادمانی ہی شادمانی نظر آتی تھی کیونکہ شُلومونؔ بِن داویؔد شاہِ اِسرائیل کے زمانہ سے یروشلیمؔ میں اَیسی بات کبھی نہ ہُوئی تھی۔ \v 27 پھر کاہِنؔ اَور لیوی لوگوں کو برکت دینے کے لیٔے کھڑے ہُوئے اَور خُدا نے اُن کی سُنی کیونکہ اُن کی دعا خُدا کی مُقدّس قِیام گاہ آسمان تک پہُنچ گئی تھی۔ \c 31 \p \v 1 اِس تقریب کے خاتِمہ پر تمام بنی اِسرائیل جو وہاں حاضِر تھے، یہُودیؔہ کے شہروں میں گیٔے اَور بُتوں کے مُقدّس سُتونوں کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اَور اشیراہؔ کے لکڑی کے سُتونوں کو کاٹ ڈالا۔ اُنہُوں نے بنی یہُوداہؔ، بِنیامین، اِفرائیمؔ اَور منشّہ میں ہر جگہ کے بُلند مقامات اَور مذبحوں کو تباہ کر دیا اَور کسی کو سالِم نہ چھوڑا۔ اِس کے بعد تمام بنی اِسرائیل اَپنے شہروں میں اَپنی اَپنی مِلکیّت میں واپس چلےگئے۔ \s1 عبادت کے لیٔے نذرانے \p \v 2 حِزقیاہؔ نے کاہِنوں اَور لیویوں کو اُن کے فریقوں کے مُطابق کام سُپرد کیا یعنی کاہِنوں اَور لیویوں میں سے ہر ایک کو اُن کے فرائض کے مُطابق سوختنی نذریں اَور سلامتی کی نذریں گذراننے، عبادت اَور شُکر گزاری کرنے اَور یَاہوِہ کے قِیام کے پھاٹکوں پر سِتائش کرنے کی ذمّہ داریاں سُپرد کیں۔ \v 3 اَور بادشاہ نے صُبح اَور شام کی سوختنی نذروں کے لیٔے اَور جَیسے یَاہوِہ کے آئین میں لِکھا ہے سَبتوں، نئے چاندوں اَور مُقرّرہ عیدوں کی آتِشی قُربانیوں کے لیٔے اَپنی مِلکیّت میں سے اِمداد مُقرّر کر دی۔ \v 4 اَور حِزقیاہؔ نے اُن لوگوں کو جو یروشلیمؔ میں رہتے تھے حُکم دیا کہ کاہِنوں اَور لیویوں کو اُن کا واجِبُ الادا حِصّہ دیں تاکہ وہ اَپنی خدمات کو یَاہوِہ کے آئین کی تعلیم کے لیٔے وقف کر سکیں۔ \v 5 اِس فرمان کے جاری ہوتے ہی بنی اِسرائیل اَپنے اناج کے پہلے پھل، نیا انگوری شِیرہ، زَیتُون کے تیل اَور شہد اَور کھیتوں کی پیداوار بڑی فراخدلی سے لانے لگے۔ اِس کے علاوہ وہ بڑی تعداد میں اِن سَب کا دسواں حِصّہ بھی خُوشی سے دینے لگے۔ \v 6 اَور اِسرائیل اَور یہُودیؔہ کے لوگ جو یہُودیؔہ کے شہروں میں رہتے تھے، اُنہُوں نے تو اَپنے جانوروں کے گلّوں اَور ریوڑوں کا دسواں حِصّہ، اَور یَاہوِہ اَپنے خُدا کی خاطِر مُقدّس کی ہُوئی اَشیا کا دسواں حِصّہ بھی لایٔے اَور اُن کے ڈھیر کے ڈھیر لگا دئیے۔ \v 7 اُنہُوں نے تیسرے مہینے میں اِن کا ڈھیر لگانا شروع کیا اَور اِس کا خاتِمہ ساتویں مہینے کے آخِر میں ہی ہو سَکا۔ \v 8 جَب حِزقیاہؔ اَور اُس کے اہلکاروں نے آکر اُن ذخیروں کو دیکھا تو اُنہُوں نے یَاہوِہ کی سِتائش کی اَور اُن کی اُمّت بنی اِسرائیل کو مُبارکباد دی۔ \p \v 9 جَب حِزقیاہؔ نے کاہِنوں اَور لیویوں سے اُن ذخیروں کے بارے میں پُوچھا۔ \v 10 تو اعلیٰ کاہِن عزریاہؔ نے جو صدُوقؔ کے خاندان کا تھا جَواب دیا، ”جَب سے لوگ اَپنی اَپنی نذرانے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں لانے لگے ہیں، تَب سے ہمیں کھانے کو کافی ملتا رہاہے اَور بہت کچھ ابھی بھی باقی پڑا ہے کیونکہ یَاہوِہ نے اَپنی اُمّت کو برکت دی ہے اَور یہ بڑا ذخیرہ اُسی بقیّہ سامان کا ہے۔“ \p \v 11 تَب حِزقیاہؔ نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں اُس سامان کے ذخیرہ کے لیٔے کمرے تعمیر کرانے کا حُکم دیا۔ لہٰذا وہ تیّار کئے گیٔے۔ \v 12 پھر وہ وفاداری سے نذرانے، دہ یکیاں اَور نذر کئے گیٔے تحفے لاتے رہے۔ اَور کونعنیاہؔ ایک لیوی اِن چیزوں کا مختار تھا اَور اُس کا بھایٔی شِمعیؔ اُس کا نائب تھا۔ \v 13 اَور یحی ایل، عززیاہؔ ناحات، عساہیلؔ، یریموتؔ، یُوزبادؔ، الی ایل، یسماخیاہؔ، ماحاتھؔ اَور بِنایاہؔ، جِن کی تقرّری حِزقیاہؔ بادشاہ اَور خُدا کے بیت المُقدّس کے مختار عزریاہؔ نے کی تھی کونعنیاہؔ اَور اُس کے بھایٔی شِمعیؔ کے ماتحت کار گزار تھے۔ \p \v 14 اَور مشرقی پھاٹک کا دربان قورؔے بِن یِمنہؔ لیوی خُدا کے حُضُور پیش کی گئی رضا کی قُربانیوں پر مُقرّر تھا تاکہ یَاہوِہ کو دئیے گیٔے ہدیوں اَور پاک ترین چیزوں کو تقسیم کر دیا کرے۔ \v 15 اُس کے وفادار ماتحت عدنؔ، مِنیامین، یہوشُعؔ، شمعیاہؔ، امریاہؔ اَور شِکنیاہؔ کاہِنوں کے شہروں میں مُقرّر کئے گیٔے تھے تاکہ اَپنے چُھوٹے بڑے کاہِنؔ بھائیوں کو اُن کے فریقوں کے مُطابق اُن کا حِصّہ دیانتداری سے یکساں طور پر تقسیم کریں۔ \p \v 16 اِس کے علاوہ اُنہُوں نے اُن لڑکوں کو حِصّہ تقسیم کیا جو تین سال یا اُس سے زِیادہ عمر کے تھے اَور جِن کے نام نَسب ناموں میں درج تھے یعنی اُن سَب کو جو روزانہ اَپنی ذمّہ داریوں اَور اَپنے فریقوں کے مُطابق اَپنے فرائض کو اَنجام دینے کے لیٔے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں داخل ہوتے تھے۔ \v 17 اَور اُنہُوں نے اُن کو بھی حِصّہ تقسیم کیا جِن کے نام آبائی خاندانوں کے حِساب سے کاہِنوں کے نَسب ناموں میں درج تھے۔ اَور اِسی طرح لیویوں کو بھی جو بیس سال سے زِیادہ عمر کے تھے اُن کی ذمّہ داریوں اَور اُن کے فریقوں کے مُطابق اُن کا حِصّہ تقسیم کیا۔ \v 18 اَور اُنہُوں نے اُن کی ساری جماعت کے چُھوٹے بچّوں، بیویوں اَور بیٹے اَور بیٹیوں کو بھی جِن کے نام نَسب ناموں میں درج تھے حِصّہ پانے والوں میں شامل کیا کیونکہ اُن لیویوں کو اَپنے مُقرّرہ کاموں کے اَنجام دینے کے لیٔے وفاداری سے اَپنے آپ کو مخصُوص رکھنا پڑتا تھا۔ لہٰذا وہ دُوسرے کام نہیں کر سکتے تھے۔ \p \v 19 جہاں تک کاہِنوں یعنی اَہرونؔ کی اَولاد کا تعلّق ہے وہ جو اَپنے شہروں کے اطراف کھیتوں میں یا کسی دُوسرے شہر میں رہتے تھے اُن کے ہر مَرد کو اَور اُن سَب کو جِن کے نام لیویوں کے نَسب ناموں میں درج تھے اُن کا حِصّہ تقسیم کرنے کے لیٔے بھی آدمی نامزد کئے گیٔے۔ \p \v 20 اَورجو کچھ یَاہوِہ اُن کے خُدا یَاہوِہ کی نظر میں اَچھّا، دُرست اَور راست تھا وُہی حِزقیاہؔ نے یہُوداہؔ کے ہر حِصّہ میں کیا۔ \v 21 اَور خُدا کے بیت المُقدّس کی خدمت اَور آئین اَور اَحکام کی تعمیل کرتے ہُوئے جو کام بھی اُس نے شروع کیا اُس میں وہ خُدا کا طلب گار ہُوا اَور اُسے پُورے دِل سے کیا اَور کامیاب ہُوا۔ \c 32 \s1 صینخربؔ کا یروشلیمؔ پر حملہ \p \v 1 حِزقیاہؔ کی اِس وفاداری کے باوُجُود شاہِ اشُور صینخربؔ نے یہُودیؔہ پر حملہ کر دیا اَور یہُودیؔہ میں داخل ہُوا اَور اُس نے قلعہ بند شہروں کو اَپنے لیٔے فتح کرنے کے خیال سے اُن کا محاصرہ کر لیا۔ \v 2 جَب حِزقیاہؔ نے دیکھا کہ صینخربؔ نزدیک آ گیا ہے اَور اُس کا مقصد یروشلیمؔ پر حملہ کرنے کا ہے، \v 3 تَب حِزقیاہؔ نے شہر کے باہر چشموں سے پانی روکنے کے لیٔے اَپنے اُمرا اَور لشکر کے بہادروں سے صلاح مشورہ کیا اَور اِس کام میں اُنہُوں نے اُس کی مدد کی۔ \v 4 اَور اِس کام کے لئے بہت سے آدمیوں کو جمع کرکے اُنہُوں نے اُن تمام چشموں کو اَور اُس سرزمین میں بہنے والے دریا کو بند کر دیا اَور اُنہُوں نے کہا، ”جَب شاہانِ اشُور حملہ کرنے آئے تو اُنہیں کثرت سے پانی کیوں ملے؟“ \v 5 لہٰذا حِزقیاہؔ نے بڑے ہمّت سے کام لے کر فصیل کے ٹُوٹے حِصّوں کی دوبارہ مرمّت کروائی اَور اُس پر بُرج تعمیر کئے۔ اِس کے علاوہ اُس نے فصیل کے باہر ایک اَور فصیل بنوائی اَور داویؔد کے شہر میں اُس نے چھتوں کو مُستحکم کیا۔ پھر اُس نے بہت بڑی تعداد میں ہتھیار اَور ڈھالیں بھی بنوائیں۔ \p \v 6 اَور لوگوں کے اُوپر فَوجی افسران مُقرّر کئے اَور اُنہیں میدان میں شہر کے پھاٹک پر اَپنے سامنے جمع کیا اَور اُنہیں تسلّی دیتے ہُوئے فرمایا: \v 7 ”مضبُوط ہو جاؤ اَور حوصلہ رکھو۔ شاہِ اشُور اَور اُس کے ساتھ لشکرِ جبّار کی وجہ سے خوف نہ کرو، اَور ہِراساں نہ ہو کیونکہ ہمارے ساتھ اُس کی بہ نِسبت زِیادہ بڑی طاقت ہے۔ \v 8 اُس کے ساتھ صِرف گوشت کا بازو ہے یعنی لشکری طاقت ہے مگر ہماری مدد کرنے اَور ہماری جنگ لڑنے کے لیٔے یَاہوِہ ہمارے خُدا یَاہوِہ ہمارے ساتھ ہیں۔“ اَورجو کچھ شاہِ یہُودیؔہ حِزقیاہؔ نے فرمایا اُس سے لوگوں کو بڑا حوصلہ مِلا۔ \p \v 9 اِس کے بعد جَب شاہِ اشُور صینخربؔ اَور اُس کی افواج لاکیشؔ کا محاصرہ کر رہی تھیں تو اُس نے اَپنے افسران کو اِس پیغام کے ساتھ شاہِ یہُودیؔہ حِزقیاہؔ اَور یہُودیؔہ کی فَوج کو بھیجا جو یروشلیمؔ میں ڈالے ہوئی تھی، \pm \v 10 ”شاہِ اشُور صینخربؔ یُوں فرماتا ہے کہ مَیں نے یروشلیمؔ کا محاصرہ کر لیا ہے۔ اَب تُم کس پر اِعتماد کئے بیٹھے ہو؟ \v 11 جَب حِزقیاہؔ کہتاہے، ’یَاہوِہ ہمارے خُدا ہمیں شاہِ اشُور کے ہاتھ سے بچائیں گے،‘ تو وہ تُمہیں بہکا رہاہے تاکہ تُمہیں بھُوک اَور پیاس سے مَر جانے دے۔ \v 12 کیا یہ وُہی حِزقیاہؔ نہیں جِس نے معبُودوں کے بُلند مقامات اَور مذبحوں کو نِیست و نابود کروا دیا اَور یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کو حُکم دیا، ’تُم صِرف ایک ہی مذبح کے آگے سَجدہ کرنا اَور اُسی پر قُربانیاں گذراننا‘؟ \pm \v 13 ”کیا تُمہیں مَعلُوم نہیں کہ مَیں نے اَور میرے آباؤاَجداد نے دیگر ممالک کے تمام لوگوں کے ساتھ کیا کچھ کیا؟ کیا اُن اَقوام کے معبُود میرے ہاتھ سے اُن کے مُلک کو بچا سکے؟ \v 14 اُن قوموں کو جنہیں میرے آباؤاَجداد نے تباہ کیا اُن قوموں کے تمام معبُودوں میں سے کون اَپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے بچانے کے قابل نِکلا؟ تو پھر تمہارے معبُود تُمہیں میرے ہاتھوں سے کیسے بچا سکیں گے؟ \v 15 پس تُم حِزقیاہؔ کے فریب میں مت آؤ! اُس کا یقین مت کرو کیونکہ کسی بھی قوم یا مملکت کا اَیسا کویٔی معبُود نہیں ہے جو اَپنے لوگوں کو میرے یا میرے آباؤاَجداد کے ہاتھ سے بچا سکے، تو تمہارا معبُود تُمہیں میرے ہاتھ سے کیسے بچا سکےگا!“ \p \v 16 اَور صینخربؔ کے افسران نے یَاہوِہ خُدا کے خِلاف اُن کے خادِم حِزقیاہؔ کے خِلاف بہت سِی اَور باتیں بھی کہیں۔ \v 17 اَور اُس بادشاہ نے یَاہوِہ بنی اِسرائیل کے خُدا کی توہین کرتے ہُوئے اَور اُس کے خِلاف یہ کہتے ہُوئے خط لکھے: ”جِس طرح دیگر ممالک کے معبُود اَپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے نہ بچا سکے وَیسے ہی حِزقیاہؔ کا معبُود بھی اَپنے لوگوں کو میرے ہاتھ سے نہ بچا سکےگا۔“ \v 18 پھر اُنہُوں نے یروشلیمؔ کے اُن لوگوں کو جو فصیل پر تھے یہی باتیں یہُودیؔہ کی عِبرانی زبان میں بڑے زور زور سے سُنائیں تاکہ اُنہیں ڈرا دھمکا کر شہر پر قبضہ کر لیں۔ \v 19 اَور اُنہُوں نے یروشلیمؔ کے خُدا کے بارے میں بھی وُہی باتیں کہیں جو اُنہُوں نے دُنیا کی دیگر اَقوام کے معبُودوں کے بارے میں کہی تھیں جو اِنسان کے ہاتھوں کی کاریگری ہیں۔ \p \v 20 تَب حِزقیاہؔ بادشاہ اَور یَشعیاہ بِن آموصؔ نبی نے آسمان کی طرف مُنہ کرکے دعا کی اَور دہائی دی۔ \v 21 اَور یَاہوِہ نے ایک فرشتہ بھیجا جِس نے شاہِ اشُور کے لشکرگاہ میں تمام سُورماؤں اَور سپہ سالاروں اَور افسران کو ہلاک کر دیا۔ پس وہ بڑی ذِلّت کے ساتھ اَپنے مُلک کو پسپا ہو گیا اَور جَب وہ اَپنے معبُود کے مَندِر میں گیا تو اُس کے بیٹوں میں سے بعض نے اُسے تلوار سے قتل کر دیا۔ \p \v 22 لہٰذا یَاہوِہ نے حِزقیاہؔ اَور یروشلیمؔ کے لوگوں کو شاہِ اشُور صینخربؔ کے ہاتھ سے اَور تمام دُوسروں کے ہاتھ سے بچایا اَور اُنہیں ہر طرف سے مدد پہُنچائی۔ \v 23 بہت سے لوگ یروشلیمؔ میں یَاہوِہ کے لیٔے عطیات اَور حِزقیاہؔ شاہِ یہُودیؔہ کے لیٔے قیمتی تحائف لایٔے اَور تَب سے تمام قوموں میں اُس کا بڑا اِحترام ہونے لگا۔ \s1 حِزقیاہؔ کا غُرور، کامیابی اَور وفات \p \v 24 اُن دِنوں حِزقیاہؔ بیمار ہو گیا یہاں تک کہ مرنے کی نَوبَت آ گئی۔ اُس نے یَاہوِہ سے دعا کی جِس نے اُسے جَواب دیا اَور اُسے ایک معجزاتی نِشان دیا۔ \v 25 لیکن حِزقیاہؔ کا دِل غُرور سے بھرا ہُوا تھا اَور اُس نے اُس مہربانی کے لیٔے جو اُس کے ساتھ کی گئی تھی خُدا کا شکریہ بھی اَدا نہ کیا۔ اِس لیٔے اُس پر، اَور یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ پر یَاہوِہ کا قہر بھڑکا۔ \v 26 تَب حِزقیاہؔ نے اَپنے دِل کے غُرور سے تَوبہ کی اَور وَیسے ہی یروشلیمؔ کے لوگوں نے بھی تَوبہ کرکے خاکساری اِختیار کی۔ اِس لیٔے حِزقیاہؔ کے ایّام میں یَاہوِہ کا قہر اُن پر نازل نہ ہُوا۔ \p \v 27 حِزقیاہؔ کی دولت اَور شان و شوکت کی کویٔی حَد نہ تھی اَور اُس نے اَپنی چاندی، سونے، جواہر، مَسالوں۔ ڈھالوں اَور تمام قَسم کی قیمتی اَشیا کے لیٔے خزانے بنوائے۔ \v 28 اَور اناج، نیا انگوری شِیرہ اَور تیل کا ذخیرہ کرنے کے لیٔے گودام تعمیر کروائے اَور مُختلف قِسم کے مویشیوں کے لیٔے اصطبل اَور بھیڑ بکریوں کے لیٔے باڑے بنوائے۔ \v 29 اُس نے دیہات تعمیر کئے اَور بڑی تعداد میں گائے بَیل بھیڑ بکریاں حاصل کئے کیونکہ خُدا نے اُسے بہت زِیادہ دولت بخشی تھی۔ \p \v 30 یہ حِزقیاہؔ ہی تھا جِس نے گیحونؔ کے چشمہ کے پانی نکلنے کے بالائی راستہ کو بند کرکے پانی کو دُوسرے راستہ سے داویؔد کے شہر کے مغرب کی طرف پہُنچایا اَور وہ ہر کام میں جو اُس نے شروع کیا کامیاب ہُوا۔ \v 31 لیکن جَب بابیل کے اُمرا نے اُس معجزاتی نِشان کے متعلّق جو اُس مُلک میں رونما ہُوا تھا جاننے کے لیٔے اُس کے پاس سفیر بھیجے تو خُدا نے اُسے آزمانے کے لیٔے اَور اُس کے دِل کا حال جاننے کے لیٔے اُسے ترک کر دیا۔ \p \v 32 حِزقیاہؔ کے دَورِ حُکومت کے دیگر واقعات اَور اُس کی جان نثاری کے کارنامے یَشعیاہ بِن آموصؔ نبی کی رُویا میں اَور یہُوداہؔ اَور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں درج نہیں ہے۔ \v 33 اَور حِزقیاہؔ اَپنے آباؤاَجداد کے ساتھ سو گیا اَور اُس پہاڑی پر جہاں داویؔد کی اَولاد کی قبریں ہیں دفن کیا گیا۔ اَور جَب اُس نے وفات پائی تو یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے سَب لوگوں نے اُسے خِراج عقیدت پیش کیا اَور اُس کا بیٹا منشّہ بطور بادشاہ اُس کا جانشین ہُوا۔ \c 33 \s1 منشّہ شاہِ یہُودیؔہ \p \v 1 منشّہ بَارہ سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ میں پچپن سال حُکمرانی کی۔ \v 2 اُس نے اُن قوموں کے مکرُوہ کاموں کی پیروی کی جنہیں یَاہوِہ نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے نکال دیا تھا اَور اِس طرح وہ یَاہوِہ کی نظر میں بدی کا مُرتکب ہُوا۔ \v 3 اُس نے اُن اُونچے مقامات کو جنہیں اُس کے باپ حِزقیاہؔ نے مِسمار کر دیا تھا دوبارہ تعمیر کروائی۔ اَور منشّہ نے بَعل نامی بُتوں کے لیٔے مذبحے اَور اشیراہؔ کے لکڑی کے سُتون تیّار کروائے۔ اَور اُس نے تمام اجرامِ فلکی کو سَجدہ کیا اَور اُن کی پرستش کرتا رہا۔ \v 4 منشّہ نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں تمام مذبحے بنوائے جِس کے متعلّق یَاہوِہ نے فرمایا تھا کہ، ”میرا نام یروشلیمؔ میں ہمیشہ قائِم رہے گا۔“ \v 5 اَور یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے دونوں صحنوں میں اُس نے تمام اجرامِ فلکی کے لیٔے مذبحے بنائے \v 6 اَور اُس نے بین ہِنَّومؔ کی وادی میں اَپنے بیٹوں کی آتِشی قُربانی دی۔ اَور اُس نے قیاس آرائی، شگون ماننا، کالا جادُو کرنا اَور وہ اَرواح پرستوں کے آشناؤں اَور قِسمت کا حال بتانے والوں کی طرف رُجُوع کیا۔ اُس نے یَاہوِہ کی نظر میں بہت بدکاری کی اَور اُنہیں غُصّہ دِلایا۔ \p \v 7 اَورجو ایک تراشا ہُوا بُت اُس نے بنوایا اُس نے اُسے خُدا کے بیت المُقدّس میں نصب کروا دیا، جِس کی بابت خُدا نے داویؔد اَور اُس کے بیٹے شُلومونؔ سے فرمایا تھا، ”اِس بیت المُقدّس میں اَور یروشلیمؔ میں جنہیں مَیں نے بنی اِسرائیل کے سَب قبیلوں میں سے اِنتخاب کیا ہے، میں اَپنا نام وہاں اَبد تک قائِم رکھوں گا۔ \v 8 اَور مَیں بنی اِسرائیل کے قدموں کو پھر سے اُس سرزمین پر سے جو مَیں نے اُن کے آباؤاَجداد کو عنایت کی تھی پھر کبھی بے دخل نہ ہونے دُوں گا بشرطیکہ وہ آئین کی اُن سَب باتوں کو جِن کا مَیں نے اُنہیں حُکم دیا ہے یعنی اُن تمام آئین، قوانین اَور ضوابط کو جو مَوشہ نے اُنہیں عطا کئے ہیں بڑی احتیاط سے عَمل کرتے رہیں۔“ \v 9 لیکن منشّہ نے بنی یہُوداہؔ اَور یروشلیمؔ کے لوگوں کو یہاں تک گُمراہ کر دیا کہ اُنہُوں نے اُن قوموں سے بھی زِیادہ بدکاری کی جنہیں یَاہوِہ نے بنی اِسرائیل کے سامنے سے نِیست و نابود کر دیا تھا۔ \p \v 10 اَور یَاہوِہ نے منشّہ اَور اُس کے لوگوں سے کلام کیا لیکن اُنہُوں نے اُس کلام پر کویٔی توجّہ نہ دی۔ \v 11 اِس لیٔے یَاہوِہ نے اُن کے خِلاف اشُور کے بادشاہ کے سپہ سالاروں کو اُن پر حملہ کرنے کے لئے بھیجا، جو منشّہ کو اسیر کرکے اَور اُس کی ناک میں کانٹا لگا کر کانسے کی زنجیروں کے اَور بِیڑیوں سے جکڑ کر بابیل لے گیٔے۔ \v 12 تَب اَپنی سخت مُصیبت میں اُس نے یَاہوِہ اَپنے خُدا کی مہربانی حاصل کرنے کے لئے مِنّت کی اَور اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کے حُضُور بڑی خاکساری اِختیار کی۔ \v 13 جَب اُس نے یَاہوِہ سے دعا کی تو یَاہوِہ نے اُس کی فریاد سُنی اَور اُس کی دعا قبُول فرمائی اَور اُسے اُس کی مملکت میں ہی یروشلیمؔ کو واپس لَوٹا لایا۔ تَب منشّہ نے جان لیا کہ یَاہوِہ ہی خُدا ہیں۔ \p \v 14 تَب اُس نے وادی میں گیحونؔ کے مغرب کی طرف مچھلی پھاٹک کے مدخل تک اَور عوفیلؔ کی پہاڑی کے اِردگرد داویؔد کے شہر کی بیرونی دیوار کو دوبارہ تعمیر کیا اَور اُس کی اُونچائی زِیادہ کر دی۔ اِس کے بعد اُس نے یہُودیؔہ کے تمام فصیلدار شہروں میں لشکر کے سپہ سالار مُقرّر کئے۔ \p \v 15 اَور اُس نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس سے اُن غَیر معبُودوں اَور اُس بُت کو اَور اُن سَب مذبحوں کو جو اُس نے بیت المُقدّس کی پہاڑی پر اَور یروشلیمؔ میں تعمیر کروائی تھی اُنہیں توڑ ڈالا اَور اُنہیں شہر کے باہر پھنکوا دیا۔ \v 16 پھر اُس نے یَاہوِہ کے مذبح کی دوبارہ مرمّت کروائی اَور اُس پر سلامتی کی نذر اَور شُکر گزاری کی قُربانیاں گذرانی اَور منشّہ نے سارے بنی یہُوداہؔ کو حُکم دیا کہ وہ صِرف بنی اِسرائیل کے خُدا یَاہوِہ کی پرستش کریں۔ \v 17 تاہم لوگ اُونچے مقامات پر قُربانی پیش کرتے رہے لیکن اُن کا کہنا تھا کہ ہماری قُربانی ہمارے یَاہوِہ خُدا کے لیٔے ہے۔ \p \v 18 اَور منشّہ کے دَورِ حُکومت کے دیگر واقعات، اَپنے خُدا سے اُس کی گئی دعا اَورجو کلام رَوشن ضمیروں نے بنی اِسرائیل کے خُدا یَاہوِہ کے نام سے اُسے سُنایا تھا، وہ تمام بنی اِسرائیل کے بادشاہوں کی تواریخ میں درج ہے۔ \v 19 اُس کی دعا اَور کس طرح خُدا نے اُس کی اِلتجا قبُول فرمائی، اَور اُس کے خاکساری اِختیار کرنے سے پیشتر کے تمام گُناہ، اُس کی دغابازی اَور وہ جگہیں جہاں اُس نے اُونچے مقامات تعمیر کروائے اَور اشیراہؔ کے سُتون کھڑے کئے اَور بُت نصب کئے، اِن سَب کا بَیان غیب بین ہوشِیعؔ کے رُویتوں میں مرقوم ہے۔ \v 20 منشّہ اَپنے آباؤاَجداد کے ساتھ سو گیا اَور اَپنے محل میں دفن کیا گیا۔ اَور اُس کا بیٹا امُونؔ بطور بادشاہ اُس کا جانشین ہُوا۔ \s1 امُونؔ شاہِ یہُودیؔہ \p \v 21 امُونؔ بائیس سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ میں دو سال حُکمرانی کی۔ \v 22 اُس نے اَپنے باپ منشّہ کی طرح وُہی کیا جو یَاہوِہ کی نظر میں بُرا تھا امُونؔ نے اُن تمام بُتوں کو جنہیں منشّہ نے بنوایا تھا پرستش کی اَور اُنہیں کی قُربانیاں گذرانی۔ \v 23 لیکن وہ یَاہوِہ کے حُضُور خاکسار نہ بنا جَیسے اُس کا باپ منشّہ خاکسار بنا تھا۔ بَلکہ امُونؔ خطاؤں پر خطا کرتا رہا۔ \p \v 24 امُونؔ کے درباریوں نے اُس کے خِلاف سازش کی اَور اُسے اُس کے محل میں ہی قتل کر دیا۔ \v 25 تَب مُلک کی عوام نے اُن تمام لوگوں کو قتل کر دیا، جنہوں نے امُونؔ بادشاہ کے خِلاف سازش کی تھی اَور اُس کے بیٹے یُوشیاہؔ کو اُس کی جگہ بادشاہ بنایا۔ \c 34 \s1 یُوشیاہؔ کی اِصلاحات \p \v 1 یُوشیاہؔ آٹھ سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ میں اِکتیس سال حُکمرانی کی۔ \v 2 اُس نے وُہی کیا جو یَاہوِہ کی نظر میں دُرست تھا اَور وہ اَپنے آباؤاَجداد داویؔد کی راہوں پر چلتا رہا نہ داہنی طرف مُڑا نہ بائیں طرف۔ اَور اُن سے کبھی الگ نہ ہُوا۔ \p \v 3 اَپنی سلطنت کے آٹھویں سال میں جَب وہ ابھی لڑکا ہی تھا وہ اَپنے باپ داویؔد کے خُدا کا طالب ہُوا۔ اَور بارہویں سال میں اُس نے یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کو بُلند مقامات، اشیراہؔ کے سُتون، تراشے ہُوئے بُتوں اَور ڈھالی ہُوئی مورتوں سے پاک کرنا شروع کیا۔ \v 4 بادشاہ کی ہدایت پر لوگوں نے بَعل معبُودوں کے مذبحوں کو ڈھا دیا اَور بخُور جَلانے کے مذبحوں کو جو بَعل کے مذبحوں کے اُوپر تھے کاٹ کر ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اَور اشیراہؔ کے سُتونوں، تراشے ہُوئے بُتوں کو اَور ڈھالی ہُوئی مورتوں کو توڑ ڈالا اَور اُنہیں گَرد میں تبدیل کرکے اُن لوگوں کی قبروں پر بِکھیر دیا جنہوں نے اُنہیں قُربانیاں گذرانی تھیں۔ \v 5 اِس کے بعد بادشاہ نے اُن کاہِنوں کی ہڈّیاں اُنہیں مذبحوں پر جَلائیں اَور اِس طرح یُوشیاہؔ نے یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کو پاک صَاف کر دیا۔ \v 6 اَور منشّہ، اِفرائیمؔ اَور شمعُونؔ کے قصبوں، حتّیٰ کہ نفتالی اَور اُن کے اِردگرد کے کھنڈرات میں بھی \v 7 اُس نے مذبحوں اَور اشیراہؔ کے سُتونوں کو ڈھا دیا اَور بُتوں کو توڑ کر چکنا چُور کر دیا اَور بادشاہ نے پُورے مُلک اِسرائیل میں مَوجُود ہر جگہ کے بخُور جَلانے کے مذبحوں کو کاٹ کر ٹکڑے ٹکڑے کروا دیا۔ پھر وہ واپس یروشلیمؔ لَوٹ گیا۔ \p \v 8 یُوشیاہؔ نے اَپنی حُکمرانی کے اٹھّارہویں سال میں جَب وہ مُلک اِسرائیلؔ اَور بیت المُقدّس کو پاک و صَاف کر چُکا تو اُس نے شافانؔ بِن اصلیاہؔ اَور شہر کے حاکم معسیاہؔ اَور اُن کے ہمراہ یُوآخؔ بِن یُوآحازؔ مورّخ کو اَپنے خُدا یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کی مرمّت کرنے کے لیٔے بھیجا۔ \p \v 9 وہ خِلقیاہؔ اعلیٰ کاہِن کے پاس گیٔے اَور وہ نقدی جو خُدا کے بیت المُقدّس میں لائی گئی تھی، جسے دربان لیویوں نے بنی منشّہ، بنی اِفرائیمؔ اَور اِسرائیل کے تمام باقی بچے لوگوں سے اَور پُورے بنی یہُوداہؔ اَور بِنیامین اَور یروشلیمؔ کے باشِندوں سے لے کر جمع کیا تھا اُسے خِلقیاہؔ کے سُپرد کر دیا۔ \v 10 اَور اُنہُوں نے اُسے اُن آدمیوں کے حوالہ کیا جو یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کی مرمّت کے کام کی نِگرانی پر معموُر تھے۔ پھر یہ رقم اُن کارندوں کو اَدا کی گئی جنہوں نے بیت المُقدّس کو مرمّت کرکے بحال کیا۔ \v 11 اُنہُوں نے بڑھئیوں اَور مِعماروں کو بھی نقدی دی تاکہ وہ تراشیدہ پتّھر اَور جوڑوں کے لیٔے لکڑی اَور اُن عمارتوں کے لیٔے لکڑی کے شہتیر خرید سکیں جنہیں یہُوداہؔ کے بادشاہوں نے تباہ ہو جانے دیا تھا۔ \p \v 12 اُن آدمیوں نے بنی مِراریؔ کے بیٹے لیوی یاحاتؔھ اَور عبدیاہؔ اَور قُہاتیوں کے گھرانے سے زکریاؔہ اَور مِشُلّامؔ کی نِگرانی میں وفا شعاری سے کام کیا جو اُن پر بطور نِگران مُقرّر تھے۔ وہ سَب طرح کے کام کی نِگرانی کرتے تھے جِن میں بعض لیوی مُصنِّف، نِگران دربان اَور بعض ساز بجانے میں ماہر تھے۔ \v 13 وہ مزدُوروں کے کام کی نِگرانی کرتے اَور ہر کام پرجو کارندوں کے سُپرد کیا گیا تھا اُس پر نظر رکھتے تھے۔ لیویوں میں بعض مُنشی، بعض کاتب اَور بعض دربان تھے۔ \s1 کِتاب تورہ کی بازیافت \p \v 14 جَب وہ اُس نقدی کو جو یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں لائی گئی تھی اُسے باہر نکال رہے تھے تو خِلقیاہؔ کاہِنؔ کو مَوشہ کی مَعرفت دی گئی یَاہوِہ کی کِتاب تورہ مِلی۔ \v 15 تَب خِلقیاہؔ نے شافانؔ مُنشی سے کہا، ”یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں مُجھے کِتاب تورہ مِلی ہے۔“ تَب خِلقیاہؔ نے اُسے شافانؔ کے حوالہ کر دیا۔ \p \v 16 تَب شافانؔ وہ کِتاب بادشاہ کے پاس لے گیا اَور اُسے اِطّلاع دی: ”آپ کے خادِموں کو جو جو کام سُپرد گیٔے تھے وہ اُنہیں اَنجام دے رہے ہیں۔ \v 17 اَورجو نقدی یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں تھی وہ نِگرانوں اَور کارندوں کے حوالہ کر دی گئی ہے۔“ \v 18 پھر شافانؔ مُنشی نے بادشاہ کو بتایا، ”خِلقیاہؔ کاہِنؔ نے مُجھے ایک کِتاب دی ہے۔“ تَب شافانؔ نے اُس میں سے کچھ بادشاہ کے حُضُور میں پڑھا۔ \p \v 19 جَب بادشاہ نے تورہ کی آئین کی باتیں سُنیں تو اُس نے اَپنے کپڑے پھاڑے۔ \v 20 پھر بادشاہ نے خِلقیاہؔ، احیقامؔ بِن شافانؔ، عبدونؔ بِن میکاہؔ، شافانؔ مُنشی اَور بادشاہ کے خادِم عسایاہؔ کو یہ حُکم دیا، \v 21 ”جاؤ، اَور میری طرف سے اَور بنی اِسرائیل اَور بنی یہُوداہؔ کے باقی بچے لوگوں کی طرف سے اِس کِتاب میں مندرج باتوں کے متعلّق یَاہوِہ سے دریافت کرو کیونکہ یَاہوِہ کا قہر شدید جو ہم پر نازل ہُواہے اُس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارے آباؤاَجداد نے یَاہوِہ کے کلام کو نہیں مانا اَورجو کچھ اِس میں لِکھا ہُواہے اُنہُوں نے اُس پر عَمل نہیں کیا ہے۔“ \p \v 22 تَب خِلقیاہؔ اَور وہ لوگ جنہیں بادشاہ نے اُس کے ساتھ بھیجا تھا، حُلدہؔ نبیّہ کے پاس جو توشہ خانہ کے داروغہ شلُّومؔ بِن توقہتؔ بِن حسرہؔ\f + \fr 34‏:22 \fr*\fq حسرہؔ \fq*\ft دُوسرا نام ہرحاسؔ\ft*\f* کی بیوی تھی اُس سے دریافت کرنے گیٔے۔ حُلدہؔ کا گھر یروشلیمؔ کے نئے مُحلّے میں تھا۔ \p \v 23 حُلدہؔ نبیّہ نے اُنہیں جَواب دیا، ”یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: جِس شخص نے تُمہیں میرے پاس بھیجا ہے، اُس سے یہ کہنا: \v 24 یَاہوِہ یُوں فرماتے ہیں، ’میں اِس جگہ پر اَور یہاں کے باشِندوں پر آفت لانے والا ہُوں یعنی اُس کِتاب میں لکھی ہُوئی سَب لعنتیں جو شاہِ یہُودیؔہ کی مَوجُودگی میں پڑھی گئی ہیں۔ \v 25 کیونکہ اُنہُوں نے مُجھے ترک کر دیا ہے اَور غَیر معبُودوں کے آگے بخُور جَلایا اَور مُجھے اَپنے ہاتھوں کے سَب کاموں سے غُصّہ دِلایا ہے، لہٰذا میرا قہر شدید اِس جگہ پر نازل ہُواہے اَور وہ پر سکون نہیں ہوگا۔‏‘ \v 26 لیکن تُم شاہِ یہُودیؔہ سے جِس نے تُمہیں یَاہوِہ سے دریافت کرنے کے لیٔے بھیجا ہے کہنا: ’جو کلام تُم نے سُنا ہے اُس کے متعلّق، یَاہوِہ، بنی اِسرائیل کے خُدا کا یہ فرمان ہے: \v 27 چونکہ تمہارا دِل حلیم ہُوا اَور تُم نے خُدا کے حُضُور اَپنے آپ کو اُس وقت خاکسار بنایا جَب تُم نے اُس کلام کو سُنا جو اُس نے اِس جگہ اَور یہاں کے باشِندوں کے خِلاف فرمایاہے اَور چونکہ تُم نے میرے حُضُور خود کو فروتن بنایا، اَپنے کپڑے پھاڑ کر اَور میرے حُضُور ماتم کیا، اِس لیٔے مَیں نے بھی تمہاری فریاد سُن لی ہے۔ یَاہوِہ فرماتے ہیں۔ \v 28 سُنو، اَب مَیں تُمہیں تمہارے آباؤاَجداد کے ساتھ مِلا دُوں گا اَور تُم سلامتی کے ساتھ قبر میں اُتارے جاؤگے اَور تمہاری آنکھیں اُس تمام آفت کو نہ دیکھ پائیں گی جو میں اِس جگہ پر اَور یہاں کے باشِندوں پر لانے والا ہُوں۔‘ “ \p تَب اُنہُوں نے لَوٹ کر بادشاہ کو حُلدہؔ نبیّہ کا یہ پیغام سُنایا۔ \p \v 29 تَب بادشاہ نے یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے سَب بُزرگوں کو اَپنے پاس بُلوا کر جمع کیا۔ \v 30 اَور بادشاہ، بنی یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے سَب لوگوں اَور کاہِنؔ اَور لیویوں کے ساتھ کیا چُھوٹے کیا بڑے، سَب لوگوں کو ساتھ لے کر یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کو گیا اَور بادشاہ نے یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں پائی گئی اُس عہد کی کِتاب کی تمام باتیں بُلند آواز سے پڑھ کر اُنہیں سُنائیں۔ \v 31 اَور بادشاہ نے اَپنے مخصُوص مقام پر کھڑے ہوکر یَاہوِہ کی حُضُوری میں اُس عہد کی تجدید کی کہ وہ اَپنے سارے دِل اَور اَپنی ساری جان سے یَاہوِہ کی پیروی کرےگا اَور اُن کے اَحکام، رسمیں اَور قوانین کو مانے گا اَور اِس عہد کی تمام باتوں پرجو اِس کِتاب میں لکھی ہیں عَمل کرےگا۔ \p \v 32 اِس کے علاوہ بادشاہ نے وہاں مَوجُود یروشلیمؔ اَور بِنیامین کے لوگوں میں سے ہر ایک کو اِس عہد میں شریک کیا۔ اَور یروشلیمؔ کے لوگوں نے خُدا یعنی اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کے عہد کے مُطابق عَمل کیا۔ \p \v 33 اَور یُوشیاہؔ نے بنی اِسرائیل کے تمام علاقوں سے تمام مکرُوہ بُتوں کو دُور کیا اَور اِسرائیل میں مَوجُود تمام لوگوں سے یَاہوِہ اُن کے خُدا کی عبادت کروائی اَور جَب تک اُس کی سلطنت قائِم رہی تَب تک اُنہُوں نے یَاہوِہ اَپنے آباؤاَجداد کے خُدا کی پیروی کرنے میں کویٔی کسر نہ رکھی۔ \c 35 \s1 یُوشیاہؔ کا عیدِفسح منانا \p \v 1 تَب یُوشیاہؔ نے یروشلیمؔ میں یَاہوِہ کے لیٔے عیدِفسح منائی اَور فسح کا برّہ پہلے مہینے کی چودھویں تاریخ کو ذبح کیا گیا۔ \v 2 اُس نے کاہِنوں کو اَپنے اَپنے فرائض اَنجام دینے کے لیٔے مُقرّر کیا اَور اُنہیں ترغِیب دی کہ وہ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس میں خدمت کریں۔ \v 3 اَور بادشاہ نے اُن تمام لیویوں کو جو تمام بنی اِسرائیل کو تعلیم دینے کے لئے مُقرّر اَور مخصُوص کئےگئے تھے یہ حُکم دیا: ”پاک صندُوق کو اُس بیت المُقدّس میں رکھ دو جسے شاہِ اِسرائیل شُلومونؔ بِن داویؔد نے تعمیر کروایا تھا۔ آئندہ تُمہیں اِسے اَپنے کندھوں پر اُٹھاکر اِدھر اُدھر لے جانے کی ضروُرت نہ ہوگی۔ اَب تُم یَاہوِہ اَپنے خُدا اَور اُن کی اُمّت بنی اِسرائیل کی خدمت میں لگ جاؤ۔ \v 4 اَور شاہِ اِسرائیل داویؔد اَور اُن کے بیٹے شُلومونؔ کے تحریر شُدہ ہدایات کے مُطابق اَپنے اَپنے آبائی خاندانوں اَور فریقوں کے مُطابق، کام کو اَنجام دینے کے لیٔے کمربستہ ہو جاؤ۔ \p \v 5 ”اِس کے علاوہ تُم پاک مقام میں حاضری دو اَور دیکھو کہ جِس گِروہ کی باری ہے اُس کا ہر فرد لیویوں کے آبائی خاندانوں کی تقسیم کے مُطابق ضروُر کھڑے ہُوں۔ \v 6 اَپنی تقدیس کرکے فسح کے برّے کو ذبح کرو اَور جَیسے یَاہوِہ نے مَوشہ کی شَریعت میں حُکم دیا ہے اُس کے مُطابق عَمل کرتے ہُوئے فسح کی قُربانی کو اَپنے بھائیوں کے لیٔے تیّار کرو۔“ \p \v 7 اَور یُوشیاہؔ نے تمام لوگوں کے لیٔے جو وہاں مَوجُود تھے تیس ہزار بھیڑ بکریاں اَور تین ہزار بَیل فسح کی قُربانیوں کے لیٔے مُہیّا کئے اَور یہ سَب بادشاہ کی مِلکیّت میں سے تھے۔ \p \v 8 بادشاہ کے سرداروں نے بھی لوگوں، کاہِنوں اَور لیویوں کے لئے اَپنی مرضی سے رضا کی قُربانی کے طور پر ہدیہ دیا۔ اَور خُدا کے بیت المُقدّس کے ناظِم خِلقیاہؔ، زکریاؔہ اَور یحی ایل نے کاہِنوں کو فسح کی قُربانی کے لیٔے دو ہزار چھ سَو بھیڑ بکریاں اَور تین سَو بَیل دئیے۔ \v 9 اِن کے علاوہ لیویوں کے سرداروں کونعنیاہؔ، اَور اُس کے بھائیوں شمعیاہؔ اَور نتنی ایل، اَور حشبیاہؔ، یعی ایل اَور یُوزبادؔ نے لیویوں کو فسح کی قُربانی کے لیٔے پانچ ہزار بھیڑ بکریاں اَور پانچ سَو بَیل مُہیّا کئے۔ \p \v 10 یُوں عبادت کی تیّاری ہو گئی اَور جَیسے بادشاہ نے حُکم دیا تھا وَیسے ہی کاہِنؔ اَپنی اَپنی جگہ پر اَور لیوی اَپنے اَپنے فریق کے مُطابق کھڑے ہو گئے۔ \v 11 تَب فسح کے برّے ذبح کئے گیٔے اَور کاہِنوں نے اُن کے ہاتھ سے خُون لے کر چھِڑکا اَور لیوی جانوروں کی کھال اُتارتے گیٔے۔ \v 12 تَب اُنہُوں نے سوختنی نذروں کو الگ کیا تاکہ وہ لوگوں کے آبائی خاندانوں کی ہر شاخ کے افراد میں تقسیم کی جایٔیں اَور وہ اُنہیں یَاہوِہ کے حُضُور میں پیش کریں جَیسا کہ مَوشہ کی کِتاب میں لِکھا ہے۔ اَور بَیلوں کی قُربانی کے ساتھ بھی اَیسا ہی کیا گیا۔ \v 13 تَب دستور کے مُطابق اُنہُوں نے فسح کے جانوروں کو آگ پر بھُونا اَور پاک نذروں کو ہانڈیوں، دیگوں اَور کڑاہیوں میں پکایا اَور اُنہیں جلدی سے لوگوں کو کھِلایا۔ \v 14 اِس کے بعد اُنہُوں نے اَپنے لیٔے اَور کاہِنوں کے لیٔے بھی فسح کی قُربانی کا اِنتظام کیا کیونکہ بنی اَہرونؔ کے کاہِنؔ رات ہونے تک سوختنی نذریں اَور چربی قُربانی چڑھانے میں مصروف رہتے تھے۔ پس لیویوں کو خُود اَپنے لیٔے اَور بنی اَہرونؔ کے کاہِنوں کے لیٔے تیّاری کرنی پڑی۔ \p \v 15 اَور گانے والے جو بنی آسفؔ میں سے تھے وہ بادشاہ داویؔد، آسفؔ، ہیمانؔ اَور بادشاہ داویؔد کے غیب بین یدُوتونؔ کی مُقرّر کَردہ جگہوں پر کھڑے ہُوئے تھے۔ اَور ہر پھاٹک پر پہرےداروں کو اَپنی چوکی چھوڑکر جانے کی ضروُرت نہ پڑی کیونکہ اُن کے لیوی بھائیوں نے اُن کے لیٔے فسح کی تیّاریاں پہلے سے ہی کرلی تھیں۔ \p \v 16 لہٰذا جَیسا یُوشیاہؔ بادشاہ نے عیدِفسح منانے اَور یَاہوِہ کے مذبح پر سوختنی نذریں گذراننے کا حُکم دیا تھا ٹھیک وَیسا ہی اُس وقت یَاہوِہ کی عبادت کامل طور پر سَر اَنجام دی گئی۔ \v 17 چنانچہ اِس موقع پر وہاں جو بنی اِسرائیل مَوجُود تھے، اُنہُوں نے اُس وقت فسح اَور بے خمیری روٹی کی عید سات دِن تک منائی۔ \v 18 شموایلؔ نبی کے ایّام سے لے کر اَب تک بنی اِسرائیل میں پہلے فسح کی عید اِس طرح کبھی نہیں منائی گئی تھی۔ اَور نہ ہی بنی اِسرائیل کے کسی بھی بادشاہ نے کبھی کاہِنوں لیویوں اَور سارے بنی یہُوداہؔ اَور وہاں مَوجُود بنی اِسرائیل اَور یروشلیمؔ کے باشِندوں کے ساتھ اِس طرح سے عیدِفسح منائی تھی جَیسے یُوشیاہؔ نے منائی۔ \v 19 یہ عیدِفسح یُوشیاہؔ بادشاہ کے دَورِ حُکومت کے اٹھّارہویں سال میں منائی گئی تھی۔ \s1 میدانِ جنگ میں یُوشیاہؔ کی وفات \p \v 20 اِن باتوں کے بعد، جَب یُوشیاہؔ بیت المُقدّس کو پُوری طرح سے دُرست کر چُکا، تَب شاہِ مِصر نِکوہؔ نے جنگ کے لیٔے دریائے فراتؔ کے کنارے کرکمیشؔ شہر پر حملہ کیا اَور یُوشیاہؔ اُس سے جنگ کرنے کو نِکلا۔ \v 21 لیکن نِکوہؔ نے اُسے قاصِدوں کے ذریعہ سے پیغام بھیجا، ”اَے شاہِ یہُودیؔہ، آپ سے میری کوئی عداوت نہیں ہے؟ اِس وقت مَیں آپ سے جنگ کرنے نہیں بَلکہ اُس خاندان کے خِلاف آیا ہُوں، جِس سے میری عداوت ہے اَور خُدا نے ہی مُجھے جلدی کرنے کا حُکم دیا ہے؛ لہٰذا تُم خُدا سے جو میرے ساتھ ہے مُخالفت کرنا چھوڑ دو ورنہ وہ تُمہیں ہلاک کر دے گا۔“ \p \v 22 پھر بھی یُوشیاہؔ اُس کا مُقابلہ کرنے سے باز نہ آیا بَلکہ جنگ میں اُسے اُلجھانے کے لیٔے اَپنا حُلیہ بدل لیا۔ اَور خُدا کے حُکم سے جو کچھ نِکوہؔ نے کہا اُسے نہ سُنا اَور مگِدّوؔ کی وادی میں جا پہُنچا تاکہ اُس کے ساتھ جنگ کرے۔ \p \v 23 تَب مِصری تیر اَندازوں نے یُوشیاہؔ بادشاہ کو تیر مارا اَور اُس نے اَپنے خادِموں سے فرمایا، ”میں سخت زخمی ہو گیا ہُوں؛ مُجھے یہاں سے لے چلو۔“ \v 24 لہٰذا اُنہُوں نے اُسے اُس کے رتھ میں سے نکال کر ایک دُوسرے رتھ پر چڑھایا اَور اُسے یروشلیمؔ لے آئے جہاں اُس کی موت ہو گئی اَور اُسے اُس کے آباؤاَجداد کی قبروں میں دفن کیا گیا، تَب سارے یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کے باشِندوں نے یُوشیاہؔ کے لیٔے ماتم کیا۔ \p \v 25 اَور یرمیاہؔ نبی نے یُوشیاہؔ پر نوحہ کیا اَور تمام مرثیہ گانے والے مَرد اَور عورتیں آج بھی اُس کی یاد میں نوحہ خوانی کرتی ہیں۔ اَیسی نوحہ خوانی بنی اِسرائیل میں ایک روایت بَن گئی ہے اَور اَیسے کیٔی نوحے، نوحوں کے مجموعوں میں شامل کئے گیٔے ہیں۔ \p \v 26 یُوشیاہؔ کے دَورِ حُکومت کے دیگر واقعات اَور جَیسا یَاہوِہ کے آئین میں لِکھا ہے اُس کے مُطابق اُس کے عقیدتی اعمال، \v 27 اَور کیٔی دُوسرے کام شروع سے لے کر آخِر تک مُلکِ اِسرائیل اَور مُلکِ یہُودیؔہ کے بادشاہوں کی کِتاب میں درج ہیں۔ \c 36 \nb \v 1 اَور مُلک کے لوگوں نے یُوشیاہؔ کے بیٹے یہُوآحازؔ کو اُس کے باپ کی جگہ یروشلیمؔ میں بادشاہ بنایا۔ \s1 یہُوآحازؔ شاہِ یہُودیؔہ \p \v 2 یہُوآحازؔ تئیس سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے تین مہینے یروشلیمؔ میں سلطنت کی۔ \v 3 شاہِ مِصر نے اُسے یروشلیمؔ میں تخت سے اُتار دیا اَور یہُودیؔہ پر ایک سَو تالنت\f + \fr 36‏:3 \fr*\fq ایک سَو تالنت \fq*\ft تین ہزار چار سو کِلو کے مساوی\ft*\f* چاندی اَور ایک تالنت\f + \fr 36‏:3 \fr*\fq ایک تالنت \fq*\ft چونتیس کِلو\ft*\f* سونے کا محصُول لگا دیا۔ \v 4 تَب شاہِ مِصر نے یہُوآحازؔ کے بھایٔی اِلیاقیؔم کو یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ کا بادشاہ بنا دیا اَور اِلیاقیؔم کا نام بدل کر یہُویقیمؔ رکھا۔ مگر نِکوہؔ اِلیاقیؔم کے بھایٔی یہُوآحازؔ کو پکڑکر مِصر لے گیا۔ \s1 شاہِ یہُودیؔہ یہُویقیمؔ \p \v 5 یہُویقیمؔ پچّیس سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے گیارہ سال تک یروشلیمؔ پر حُکمرانی کی۔ اُس نے وُہی کیا جو یَاہوِہ اُس کے خُدا کی نظر میں بُرا تھا۔ \v 6 تَب شاہِ بابیل نبوکدنضرؔ نے اُس پر حملہ کیا اَور اُسے بابیل لے جانے کے لیٔے کانسے کی بیڑیاں پہنا دیں۔ \v 7 اِس کے علاوہ نبوکدنضرؔ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے کچھ ظروف بھی بابیل لے گیا اَور وہاں اُنہیں اَپنے مَندِر میں رکھ دیا۔ \p \v 8 یہُویقیمؔ کے دَورِ حُکومت کے دیگر واقعات اُس کے مکرُوہ کام اَور وہ جُرم جِن کا وہ مُرتکب ہُوا سَب کے سَب مُلکِ اِسرائیل اَور مُلکِ یہُوداہؔ اَور اِسرائیل کے بادشاہوں کی کِتاب میں درج ہیں۔ اَور اُس کا بیٹا یہُویاکینؔ اُس کی جگہ پر بادشاہ بنا۔ \s1 شاہِ یہُودیؔہ یہُویاکینؔ \p \v 9 یہُویاکینؔ اٹھّارہ سال کا تھا جَب وہ بادشاہ بنا اَور اُس نے یروشلیمؔ میں تین مہینے اَور دس دِن حُکمرانی کی۔ اُس نے وُہی کیا جو یَاہوِہ کی نظر میں بُرا تھا۔ \v 10 اَور موسمِ بہار میں اُسے نبوکدنضرؔ بادشاہ کے حُکم سے بابیل لایا گیا اَور اُس کے ساتھ یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے قیمتی ظروف بھی بابیل لایٔے گیٔے۔ اَور اُس نے یہُویاکینؔ کے چچا صِدقیاہؔ کو مُلکِ یہُودیؔہ اَور یروشلیمؔ پر بطور بادشاہ مُقرّر کیا۔ \s1 شاہِ یہُودیؔہ صِدقیاہؔ \p \v 11 جَب صِدقیاہؔ بادشاہ بنا، تَب وہ اکّیس سال کا تھا اَور اُس نے گیارہ سال تک یروشلیمؔ پر حُکمرانی کی۔ \v 12 اُس نے وُہی کیا جو یَاہوِہ اُس کے خُدا کی نظر میں بُرا تھا اَور اُس نے یرمیاہؔ نبی کے سامنے جنہوں نے اُسے یَاہوِہ کا کلام سُنایا تھا خُود کو حلیم نہیں کیا۔ \v 13 اُس نے نبوکدنضرؔ بادشاہ کے خِلاف بھی بغاوت کر دی جِس نے اُسے وفادار بنے رہنے کے لئے خُدا کی قَسم کھِلائی تھی۔ وہ مغروُر اَور اِس قدر پتّھر دِل ہو گیا کہ بنی اِسرائیل کے خُدا یَاہوِہ کی طرف بھی رُجُوع نہ ہُوا۔ \v 14 اِس کے علاوہ کاہِنوں کے تمام سرداروں اَور لوگوں نے دیگر اَقوام کے نفرتی دستوروں کی پیروی کرکے بڑی دغا کی اَور یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کو جسے اُس نے یروشلیمؔ میں مُقدّس ٹھہرایا تھا ناپاک کر ڈالا۔ \s1 یروشلیمؔ کی تباہی \p \v 15 اَور یَاہوِہ اُن کے آباؤاَجداد کے خُدا نے بار بار اُن کے پاس اَپنے پیغمبروں کے ذریعہ اَپنا پیغام بھیجا کیونکہ اُسے اَپنے لوگوں اَور اَپنی قِیام گاہ پر ترس آتا تھا۔ \v 16 لیکن اُنہُوں نے خُدا کے پیغمبروں کو ٹھٹھّوں میں اُڑایا، اُن کے کلام کی تحقیر کی اَور اُن کے پیغمبروں کی اَیسی ہنسی اُڑائی کہ یَاہوِہ کا قہر اَپنے لوگوں کے خِلاف اَیسا بھڑکا کہ حالات بے قابُو ہو گئے۔ \v 17 چنانچہ یَاہوِہ اُن پر حملہ کرنے کو شاہِ بابیل\f + \fr 36‏:17 \fr*\fq بابیل \fq*\ft کچھ نُسخوں میں کَسدی بھی لِکھا ہے\ft*\f* کو لے آئے، جِس نے اُن کے جَوانوں کو پاک مَقدِس ہی کے اَندر تلوار سے قتل کر دیا؛ اَور بادشاہ نے کسی نوجوان مَرد یا عورت، بُوڑھے اَور عمر رسیدہ کو نہ چھوڑا۔ خُدا نے اُن سَب کو نبوکدنضرؔ کے ہاتھ میں دے دیا۔ \v 18 وہ خُدا کے بیت المُقدّس سے چُھوٹے بڑے سَب ظروف اَور یَاہوِہ کے بیت المُقدّس کے خزانے اَور بادشاہ اَور اُس کے اُمرا کے خزانے بابیل لے گیا۔ \v 19 تَب اُنہُوں نے خُدا کے بیت المُقدّس کو آگ لگا دی اَور یروشلیمؔ کی فصیلوں کو ڈھا دیا اَور اُنہُوں نے تمام شاہی محلوں اَور تمام مضبُوط عمارتوں کو جَلا دیا اَور وہاں کے تمام قیمتی چیزوں کو تلف کر دیا۔ \p \v 20 جو تلوار سے باقی بچ گیٔے تھے اُنہیں وہ بابیل لے گیا اَور وہ فارسؔ کی سلطنت کے عروج پانے تک شاہِ بابیل کی اَور اُس کے بیٹوں کی غُلامی میں رہے۔ \v 21 یُوں یَاہوِہ کا کلام جو یرمیاہؔ نبی کی زبانی دیا گیا تھا وہ پُورا ہو گیا کہ زمین ستّر سال تک سَبت کا آرام پایٔے گی یعنی ویران رہے گی۔ \pmo \v 22 اَور شاہِ فارسؔ خورشؔ کے دَورِ حُکومت کے پہلے سال میں یَاہوِہ کا وہ کلام جو یرمیاہؔ نبی کی زبانی فرمایا گیا تھا وہ پُورا ہُوا؛ یَاہوِہ نے شاہِ فارسؔ خورشؔ کے دِل کو اِس بات پر اُکسایا کہ وہ اَپنی ساری مملکت میں باضابطہ اعلان کرے اَور اِس مضمون کا فرمان جاری کروائے، \pmo \v 23 ”شاہِ فارسؔ خورشؔ یُوں کہتاہے: \pm ” ’آسمان کے خُدا یَاہوِہ نے زمین کی تمام مملکتیں مُجھے عطا فرمائی ہیں اَور اُس نے مُجھے مُقرّر کیا ہے کہ میں یہُودیؔہ کے یروشلیمؔ میں اُس کے لیٔے ایک بیت المُقدّس تعمیر کراؤں۔ لہٰذا تمہارے درمیان جو کویٔی بھی یَاہوِہ کے لوگوں میں سے ہے وہ وہاں جا سَکتا ہے۔ یَاہوِہ اُس کا خُدا اُس کے ساتھ ہو۔‘ “